Professional Documents
Culture Documents
ڈرائی فروٹ یعنی خشک میوہ جات
ڈرائی فروٹ یعنی خشک میوہ جات
کثیر اطباۓ کرام اس بات پہ اتفاق کرتے ہیں کہ ان خشک میوہ جات مین بعض کی شکل جن جن انسانی
اعضاء سے ملتی جلتی ھے یہ سمجھدارون کےلئے مخصوص نشانیانہیں اور وہ پھل اسی اعضاء
کوفائدہ مند ھے جیسے بادام کی شکل دل کی طرح ھے تو قوت قلب کو بہت مفید ھے اخروٹ کی شکل
دماغ جیسی ھے تو دماغ قوت کو جال بخشتا ھے پستہ کی شکل گردہ جیسی ھے تو گرون کے امراض
مین بہت موثر ھے چلغوزہ کی شکل دیکھ لین اور جس شخص کو ایک ہتھیلی برابر روزانہ چلغوزے
کھانے کو مل جائین یہ دعوی میرا بھی ھے وہ شخص کبھی زندگی بھرمردانہ طاقت مین کمزور نہین
ھوسکتا اب انجیر کی اصل شکل معدہ سے ملتی جلتی ھے تو آج بھی انجیر معدہ کودرست کرنے مین
اپناثانی نہین رکھتا آئیے اب ھم علیحدہ علیحدہ ان سب کی طبی افادیت لکھتےہیں سب سے پہلے نمبر پہ
اخروٹ کا ذکرکرتےہیں
اخروٹ
مزاج :گرم خشک
فوائد:
.1دماغ کو بہت ھی مفید ھے لیکن دماغ مین موجود صفراوی پردے پہ اتنی تیزی سے تحریک پیدا
کرتا ھے اور بڑی تیزی سے کیمیائی طور پہ خون مین صفرا اور حرارت پیدا کرکے حرارت
غریزی کی مددکرتاھے اور ھرایسی غذا یا دواجو حرارت غریزی کی مدد کرے اسے آپ شباب
برقرار رکھنے اور جوانی کوبرقرار رکھنے مین یقینی سمجھ لین یعنی اخروٹ مین یہ خوبی
سوفیصد ھے ۔
.2مقوی ظاھری اورباطنی حواس کےلئے بھی یقینی سمجھیں یعنی روح ونفس کا محافظ بھی ھے
بدن مین حرارت صالح پیدا کرتا ھے اس وجہ سے مشتہی مبہی ملین ومقوی معدہ وامعاء اور
گردہ ومثانہ ھے مقوی باہ بھی ھے۔
.3اخروٹ مولد منی ھے اور تقویت باہ کےلئے بہت ھی اعلی ھے۔
.4عورتون مین مقوی رحم بھی ھے -اخروٹ کھانے سے ھرماہ درست حیض آئے گا بےقائدگی
ختم ھوجاتی ھے -بہت ھی مقوی رحم ھے سیالن الرحم یعنی لیکوریا کوٹھیک کرتاھے -تنگی
رحم پیدا کرتاھے یعنی وہ خواتین جن کے ھان چارپانچ بچےہیں ان کے رحم کوتقویت دینے اور
مثل کنواری لڑکیون کی طرح کرنے مین اخروٹ اپنا ثانی نہین رکھتا اور خون کی مقدار بڑھا
دیتا ھے ،بلکہ یہ خون مین اتنی تقویت پیدا کرتا ھے کہ لٹکی چھاتیان سڈول اور سخت یعنی مثل
اخروٹ ھی ھوجاتیہیں -عورتون مین نئے سرے سے جوانی النے مین اپنی مثال آپ ھے۔
.5اخروٹ کاروغن اگر پچاس گرام اور تیل سرسون 250گرام مین شامل کرکے اگر سر پہ مالش
کیاجائے توبال گرنے بھی بندھوجاتےہیں اور بالون کی سیاھی بھی قائم رھتی ھے باقی طالؤن
مین شامل کرنے سے مقوی اعصاب اور محرک غدد بھی ھے ۔
نقصانات:
دنیا کی خطرناک زہر سائنائڈ(( Cyanideکی بھی کچھ مقدار اس اخروٹ مین پائی جاتی ھے لیکن یہان
زھر بھی تریاق بن گئی ھے
بادام:
بادام دوطرح کے ھوتےہیں ایک کڑواھٹ لیے ھوۓ تو دوسرا شیرین ذائقہ مین ملتا ھے ۔مزاج کےاعتبار
سے ترگرم ھے
.6دماغ کو تقویت دینا سب سے اولین خاصہ ھے تین تا پانچ تولہ تک گری کھائی جاسکتی ھے
اعلی درجہ کا اسے ملین سمجھاجاتاھے ھر قسم کی کھانسی جلن خراش گلے کی اور گلے کی
خشکی کی لئے سب حکماء استعمال کرتےہیں مختلف لعوق ومعجونات مین ڈالتےہیں نظر کوتیز
کرنا شربت کی شکل مین مفرح قلب رطوبات پیدا کرتاھے تو الزما جسم کو بھی موٹاکرتاھے
مولد بلغم اور مخرج صفرا ھے صفرا کی زیادتی سے ھونے والی ھرعالمت کو ختم کرتاھے۔
.7
حاملہ خواتین کو پہلے پانچ ماہ مین تحریک عضالتی ھوتی ھے اس کے بعد ساتوین ماہ تک
تحریک غدی ھوتی ھے ساتوین سے لے کر نوماہ تک تحریک اعصابی ھوتی ھے یہان یہ بات
بھی سمجھ لین کہ آپ نبض دیکھ کر بتاسکتےہیں کہ اتنے ماہ کاحمل ھوچکا ھے یعنی جب
عضالتی نبض ھوگی تو کالئی کے بالکل اوپر انگلیان رکھتے ھی محسوس ھوجاتی ھے اور
جب غدی نبض ھوگی تو کالئی پہ تھوڑی انگلیان دبانے سے محسوس ھوگی لیکن جب اعصابی
نبض ھوگی تو یہ کافی گہرائی مین چلی جاتی ھے یعنی انگلیون کاکافی دباؤ دینے سے محسوس
کی جاتی ھے خیر یہ نبض سمجھنے کےلئے آپ تشخیص امراض وعالمات واال مضمون پڑھین
اب نقطے سمجھ لین اگر پہلے سات تک حمل مین جوکیفیت رھی وہ خشکی اور گرمی والی
کیفیت تھی اگر یہی کیفیت برقرار رھے تو بچہ کی پیدائش مین رکاوٹ ھوجاتی ھے جبکہ آپ
کوبات سمجھائی ھے کہ جب حمل ھوتاھے تو مزاج عضالتی ھوتاھے اب بعض نوجوان لڑکیان
غذائی طور تکے کباب کوک سپرائیٹ اور مذید ٹھنڈاپانی اور تو اور بیڈ سے اترنا ھی گناہ سمجھ
لیتی ھے کام کاج بالکل نہین کرتی توایسی لڑکیان عموما اپریشن کی نوبت پہ چلی جاتیہیں جبکہ
حمل کے بعد کام کاج کرنا یعنی متحرک رھناماں کی صحت پہ مثبت اثرھوتاھے جبکہ بچے کی
نشوونما بھی بہت خوب ھوتی ھے اگر ایسی نوبت پہلے سات ماہ رھی ھے تو پچھلے دوماہ بادام
روغن استعمال کرین کیونکہ تحریک کااعصابی ھونا یعنی رطوبات کا پیدا ھونااوراعصابی قوت
کازیادہ ھونا اورملین شکم ھونابہت ضروری ھوتاھے بقدر چھ ماشہ روزانہ پینا شروع کردین
بچہ انتہائی سہولت سے پیداھوگابادام روغن کے استعمال سے رحم کے اندر رطوبات بڑھ
جاتیہیں اور رحم مین پھسلن پیداھوجاتی ھے اور بچہ سہولت سے پیداھوجاتاھے یہی صورت
حال
.8جب پتھری گردہ مین ھوجاتی ھے درد گردہ مین جب پتھری گردے کی نالیون مین پھنس جاتی
ھے تو بادام روغن پالئین حالبین مین پھسلن پیدا ھوکر پتھری فورا خارج ھوجائے گی بلکہ
پتھری گردہ ومثانہ مین بادام روغن کا مسلسل استعمال نہایت مفید ھے۔
.9اب ذرابات ان لوگون کی جو جسمانی لحاظ سے سوکھے سڑے ھوتےہیں آج وہ بھی نوٹ
فرمالین ۔
مغزبادام۔۔ نشاستہ کتیرا۔۔ثعلب مصری ۔۔نبات سفید برابروزن پیس لین ایک تولہ صبح اورایک تولہ شام
ھمراہ دودھ گاۓ استعمال کرلین موٹاپاآجاۓ گا۔اس کے چھلکے کوجالکردانتون پہ ملنے سے دانت سفیداور
مضبوط ھوتےہیں اور وہ لوگ جوبے خوابی کاشکارہیں مندرجہ ذیل حریرہ بنا کراستعمال کرین بہت ھی
مفید رھے گا۔
مغزبادام ۔۔خشخاش ۔۔مغزخیارین ۔ مغز کدو ۔ کاھو ۔ کشنیز ھرایک نوماشہ نشاستہ گندم دوتولہ دیسی گھی
دوتولہ
پہلے نشاستہ کو گھی مین بریان کرلین پھرباقی ادویہ کورگڑکرپانی مالکرپھرخوب گھوٹین اور چھان کر
پھرشیرہ نکال لین اب نشاستہ جوآپ نے آگ پہ بریان کررکھاھے اسے آگ پہ ھی رکھ کریہ شیرہ
تھوڑاتھوڑا ڈالتے جائین اورچمچہ سے ھالتےبھی رھین جب سب شیرہ نشاستہ مین ڈال چکین اور نشاستہ
کا قوام گاڑھاھوجاۓ تواتار کرٹھنڈاکرلین اور کھالین حسب ضرورت گرم رکھ کرکھائین یہ حریرہ بے
خوابی بھی دور کرنے کے ساتھ ساتھ خشک کھانسی پیشاب کی جلن قبض پیچش سینہ کی جلن مین بھی
بہت فائدہ دیتاھے۔
اب ذرااھم بات۔بادام روغن بازار سے خالص ملنا ناممکن سی بات ھے پہلی بات بازار سے نکلی ھوئی
گریون سے کبھی بھی بادام روغن نہ نکالین بلکہ بادام لین توڑ کرگری نکالین پھر بادام روغن نکالین اب
بات پہ غور کرین ایک کلو بادام سے ایک پاؤ گری نکلتی ھے اورایک پاؤگری سے پچاس گرام تیل نکلتا
ھے اب بازار سے نکال ھوابادام روغن تین سوتک کا پچاس گرام ملتا ھے اب آپ خود ھی کلکولیشن
کرلین بادام کیا ریٹ ملتاھے پھربادام توڑنے اورنکالنے کی مزدوری ڈالین بات سمجھ آجاۓ گی اس مین
مونگ پھلی کا روغن نکال کر شامل کیاجاتا ھے طبیب حضرات مشین لے لین اور ضرورت کے مطابق
ن کال لین اب عام لوگون کو ھدایت ھے یا تو کسی طبیب کے پاس بادام سے خود گریان نکال کرلےجائین
اور مزدوری دے کر بادام روغن منٹون مین نکلوا لین یا پھر مندرجہ ذیل دیسی طریقہ سے خود نکال لین
لوھے کاھاون دستہ لےکراسے گرم کرین حسب ضرورت اس مین گریان ڈالین اور کوٹین جب یکجان
ھوجائین تواس مین تھوڑا گرم پانی ڈالین اور تھوڑی چینی ڈالین اور خوب رگڑین تھوڑی دیر بعد روغن
علیحدہ ھوناشروع ھوجائے گااور بادام کی کھل سکڑنا شروع ھوجائے گی جب بہت زیادہ چیڑ پیدا ھوجائے
تومضبوط کپڑے کی مدد سے نچوڑ کرروغن علیحدہ کرلین بس یہ بات یاد رکھین کھرل کافی گرم کرنا
ھوگا ورنہ روغن نکلنے مین بہت وقت لگے گا جتنازیادہ کھرل گرم کرلین گے اتنا جلدی روغن نکل آتا
ھے اور پانی کی بھی چھینٹین ماریں زیادہ نہین ڈالنا ھے ۔
چلغوزہ:
اب پہلی بات پستہ کا درخت ایک سال پھل دیتا ھے تو درسرے سال پھل کےاندر مغز نہین ھوتا خالی
ھوتاھے جو مغز سےخالی چھلکاپستہ ھوتاھے اسے طبی زبان مین برغنج کہتےہیں یہ بھی دواؤن مین
استعمال ھوتاھے پستہ کا پوست بڑا ھی سخت ھوتاھے اسکے اندر مغزسال بھر محفوظ رھتاھے اگر
مغزنکال کررکھ دیاجائے تو سال بھر مین کیڑا لگ کرخراب ھوجاتاھے ذائقہ سب کوعلم ھے ھلکا
شیرین پھیکا ھوتا ھے بس کھانے مین مزے دار ھے مغز کی شکل ھوبہو گردے سے ملتی جلتی ھے
اطباۓ جدید وقدیم اس بات پہ متفقہیں کہ گردے کے ضعف مین بہت فائدہ مند ھے لیکن مزاج کےاعتبار
سے قدیم وجدید مین بہت ھی اختالف ھے اب بعض نے اسے گرم خشک تو بعض نے گرم تر اور کچھ
نے ترگرم مزاج لکھا ھے جبکہ جواصول مزاج دیکھنے مین رائجہیں ان کے مطابق درست مزاج
ترگرم ھی بنتا ھے۔
انشاہللا جلد ھی اس موضوع پہ لکھنا شروع کرین گے کہ کیسے کسی دوا کے مزاج کی درست نشاندھی
کی جاسکتی ھے
فوائد
مسمن بدن مولد صالح رطوبات وبلغم مقوی دماغ وحافظہ ومقوی باہ خفقان کھانسی درست کرتاھے۔
قوت باہ کو فائدہ دیتاھے تو دوستو ھرگز نہین دیتا اب آپ سوچ رھے ھونگے کہ اتنا بڑااختالف جبکہ
تمام جدید وقدیم حکماء متفقہیں کہ قوت باہ مین فائدہ مند ھے تو آئیے ذرا دالئل وحقائق سے اس بات
کوسمجھتےہیں اب اصول یہ ھے کہ اس کا مزاج ترگرم ھے یعنی اعصابی غدی مزاج ھے اب جو قدیم
وجدید حکماء نے فائدے لکھےہیں درحقیقت وہ سب بھی اعصابی مزاج کے ھی فائدےہیں اب یاد رکھین
کوئی بھی بلغمی مزاج کی دوا قوت باہ مین اضافہ نہین کرتی بلکہ حقیقت مین ممسک اور مقوی باہ
دوائین عضالتی یعنی سوداوی مزاج مین ھوا کرتی ہیں
تو پھر پستہ کیسے مقوی باہ ھوسکتا ھے ۔۔۔ لین اب نقطہ سمجھ لین
بلکہ سب لکھے فائدون کے بارے مین ایک ھی نقطہ کے اندر سمجھاۓ دیتاھون اب پستہ کی خوبیان
سمجھ لین
پستہ آھستہ آھستہ ھمیشہ دماغ واعصاب مین تحریک وتیزی پیدا کرنے والی دوا وغذا ھے اس لئے جوں
جوں دماغ مین تحریک پیدا کرتاجاتاھے اور دماغ مین طاقت آنی شروع ھوجاتی ھے تو جو دماغ مین
پہلے سے فاضل وردی فضالت بھرے ھوتےہیں پہلے ان کو چھانٹ کردماغ سے نکال باھرکرتاھے اب
جیسے جیسے یہ فضالت دماغ سے نکلتے جائین گے تودماغ روشن ھوناشروع ھوجاتاھے نوبت یہان
تک آجاتی ھے کہ بندے کی یاداشت اتنی تیزھوجاتی ھے کہ بچپن کی بھولی ھوئی باتین بھی یادآناشروع
ھوجاتی ہیں حافظہ بہت تیزھوجاتاھے بندہ خود حیران رہ جاتا ھے
اب اگلی بات ،جب دماغ مین رطوبات صالح پیداھونگی تو الزمی طور پہ بدن مین خشکی اور خاص کر
صفرا سے پیدا شدہ خشکی اور گرمی کا بھی ستیاناس ھوگا اس وجہ سے پستہ کھانے سے آھستہ آھستہ
خون اور عضالت مین کیمیاوی طور پر رطوبات کااضافہ ھونے سے وہ لوگ جوسوکھے سڑے اور
ککڑ بنے ھوۓہیں وہ موٹے ھونے شروع ھوجاتےہیں بدن بھرجاتاھے۔
غدی سوزش کی بہترین دوا بھی ھے اور غذا بھی ھے اب غدی سوزش کی وجہ سے ھی سرعت انزال
جیسی موذی مرض پیدا ھوتی ھے اب پستہ کے استعمال سے سوفیصد یقینی طور پر سرعت انزال
ٹھیک ھوجاتا ھے اب نقطہ یہ تھا کہ حقیقت مین تو اس نے سرعت انزال مرض کو ٹھیک کیا ھے لیکن
حکماء نے مقوی باہ لکھ دیا ھے جو غلط بات ھے بلکہ مرض کی درستگی کے بارے مین لکھنا چاھیے
تھا تاکہ پڑھنے والے انجان حکماء اس کا درست سوچ سمجھ کر استعمال کرسکین اب بے شک غدی
سوزش سے خواہ بلڈ پریشر بڑھ رھا ھے اسے استعمال کرین درست ھوجائے گا بواسیر مین استعمال
کرین فائدہ دے گا اب وہ لوگ جن کوغدی سوزش سے شوگر ھے وہ استعمال کرین اب گردے جن کے
سکڑ گئےہیں وہ استعمال کرین فائدہ ھوگا۔
اب آخری نقطہ جو پستہ کھانے کے بارے مین ھے بہترین طریقہ یہ ھے کہ اپنے نام کے حروف گن
لین مثال ایک شخص کانام غالم علی ھے تو اس کے نام کے حروف۔۔غ۔۔ل ۔۔۔ا۔۔۔۔م۔۔۔ع۔۔۔ل۔۔۔ی= 7بنتےہیں
اب یہ دن مین تین بار سات سات دانے پستے کے کھا لے یہ آپ کے نام کا فطری کوڈ ھے
چلغوزہ:
چلغوزہ کا ذکرکرتے ھرمفردات کی کتاب مین اسے صنوبر کے درخت کا پھل لکھا ھے اب کیا کہین
سب نے بغیر تحقیق ایک دوسرے کی کتاب کی نقل سے کام لے رکھا ھے ایک سبب طب کے زوال کا
یہ بھی بنی۔ صنوبر کا درخت چلغوزے کے درخت سے ملتاجلتا ھے لیکن پھل مین بہت فرق ھے اب
صنوبر کے درخت کے پھل مین مغز ھی نہین ھوتا اب ایک صاحب کتاب نے اس اعتراض کو یہ کہہ
کر رد کردیا کہ جناب بس نر اور مادہ کا فرق ھے نر مین مغز نہین ھوتا مادہ مین مغز ھوتا ھے لیکن
ھے یہ صنوبر کا ھی پھل پاکستان مین بنون اور باالئی عالقہ مین چلغوزہ کے درخت ہیں۔
اب دوسرا اختالف مزاج پہ ھے طب قدیم مین مزاج گرم تر لکھا ھے جبکہ فوائد گرم خشک مزاج والے
لکھےہیں اس بات کی بھی سمجھ نہین آئی جبکہ مزاج کے اعتبار سے خواہ کچا چلغوزہ منہ مین ڈالین یا
بھنا ھواڈالین صاف پتہ چلتا ھے ھلکا شیرین خوشبودار لیکن تیزابی اثرلیے ھوۓ ھےاب یہ مٹھاس
تھوڑی بھی خمیر لےجاۓ تو ھرکسی کوعلم ھے چلغوزہ کڑوا ھوجاتا ھے اب آگے چل کے بھی ثابت
ھوجاۓ گا کہ چلغوزہ کامزاج خشک گرم ھے کیونکہ اگر تمام قدیم وجدید اطباء فوائد پر متفق ہیں تو
مزاج تب بھی یہی بنے گا
مقدار خوراک دوتاتین تولہ تک ھے جبکہ قدیم حکماء نے اسے تولہ سے زیادہ مقدار نہین بتائی ھے
لیکن یار دوستون کو اسے ھمیشہ حصہ بقدر جثہ کھایا ھے آدھ پاؤ معمولی بات ھے بلکہ زیادہ مقدار
بھی کھاجاتےہیں لیکن جب دل تیز دھڑکناشروع ھوجاتا ھے توالزام پھر بھی چلغوزہ پہ نہین آتا بس
کوئی غلط غذا کی ذمہ داری ٹھہرتی ھے یہان ایک بات سمجھ لین اگر چلغوزہ دوتاتین تولہ تک
کھایاجاۓ تو بھوک بڑھاتاھے لیکن جب اس سے مقدار بڑھائین گے تو بھوک بند کرتا ھے
ھر وہ معجون جس کی صفات مین لفظ مقوی لکھا ھے اگر اس مین چلغوزہ شامل نہین ھے تو مقوی
نہین ھے دل وعضالت کوطاقت دینا اس کی ادنی صفت ھے یعنی چلغوزہ کےلئے عضالت طاقت ور
کرنے معمولی ساکام ھے جسم سے فالتو چربی ختم کرکے بدن سڈول سخت چیتے کی مانند
پھرتیالکردیتاھے۔
انتہائی زیادہ ممسک اور مقوی باہ ھے حرارت غریزی تیزی سے پیداکرتاھے یاد رکھین مغلظ منی بھی
ھےپرانی سے پرانی بلغم کوسینہ سے چھانٹ کرباھرنکالتاھے اب بلغمی کھانسی فورا درست کرتاھے ۔
جریان اور خواتین مین لیکوریا درست کرتاھے۔
فالج لقوہ خاص کربائین طرف کا فالج لقوہ درست کرنے مین بہت ھی اعلی ھے اس بات سے بھی ثابت
ھے کہ مزاج خشک گرم رکھتاھے ۔
زیادہ مقدار مین کھانے سے پیٹ مین گیس دل کی دھڑکن تیز بے چینی اور گھبراھٹ پیدا کرتا ھے اس
لئے اعتدال سے بڑھ کرکبھی بھی نہ کھائین۔
کثرت پیشاب مین بہت مفید ھے پیشاب فوراکنٹرول کرتاھے
اب یہ تمام باتین توایک طرف اب مین ایک ایسی بات لکھنے لگا ھون جو کروڑون کی تجارت کاباعث
بن سکتی ھے ایک کریم مارکیٹ سے ملتی ھے جوقیمت کےلحاظ سےھزارون روپیہ کی ھے اس کریم
کے استعمال سے چیچک کے داغ یاایسے زخمون کے نشان جو بدن یا چہرے کوبدصورت کردیتےہیں
ان پہ لگائی جاتی ھے لیکن رزلٹ پچاس فیصد ھے مکمل طور پہ ختم کرنا اس کریم سے بھی ناممکن
ھے لیکن چلغوزہ مین ایک خوبی یہ بھی ھے کہ اعصاب کی سوزش دور کرکے زخمون کے نشان ختم
کردیتا ھے اس کا روغن نکال لین بے شک کسی بھی سادہ کریم یا پیٹرولیم جیل مین شامل کرکے اوپر
لگائین نشان ٹھیک ھوجائین گے ساتھ آپ میری ھی لکھی دوا حب جندبیدستر ساتھ کھالئین میرا ذاتی
تجربہ ھے کہ انچ بھرگہرےگڑھے بھی چندماہ مین بھر کر بدن برابرھوجاتاھے۔
اب آخر مین ذرا اس شربت کو بھی بنا کرآزمانا مقوی باہ اور مقوی بدن بھی ھے۔
چلغوزہ سوگرام
نرچھوھارا سوگرام
تیزپات پچاس گرام
اجوائن دیسی پچاس گرام
زعفران ایک گرام
باقی ادویہ کاجوشاندہ معروف طریقہ سے تیار کرین چلغوزہ کا شیرہ اسی جوشاندہ مین رگڑکرنکال لین
ایک کلو چینی مین قوام کرین بعداز زعفران پیس وکھرل کرکے شربت مین شامل کردین دو چمچ دوتاتین
بار دےسکتےہیں ھاضم بھی رھے گا خون پتال کرکے تیزی سے رگون مین دوڑاتے ھوۓ انتشار
پیداکرے گاممسک بھی رھے گاجریان لیکوریا والے مریضون کو دین مقوی رحم بھی ھے ۔