Professional Documents
Culture Documents
ادرک کی چائے
ادرک کی چائے
برطانیہ میں ہونے والی تحقیق کے مطابق ادرک کی چائےذہنی دبأوکم کرکے موڈ پر خوشگوار اثرات مرتب کرتی ہے ۔ ادرک کا
استعمال صحت کے لیے بھی انتہائی مفید ہے اور یہ ذہنی دبأو کو کم کرنے کے ساتھ ساتھ نظام انہظام کو بھی درست ہونے کا
سبب بنتا ہے ۔ ماہرین نے ادرک کی چائے کا استعمال خواتین کے لئے زیادہ مفید قرار دیا ہے ۔
قے سے نجات
اگر ٓاپ کو سفر کے دوران تھکاوٹ اور قے کی شکایت ہے تو سفر شروع کرنے سے پہلے ادرک کی چائے پی کر سفر شروع
کریں کیونکہ اس سے ٓاپ ان مسائل سے بچے رہیں گے۔
ادرک میں موجو میگنیشیم انسانی معدے کے لیئے انتہائی مفید ہے۔ اگرٓاپ کو معدے میں جلن یا کھانے کے بعد تکلیف ہو تو ادرک
والی چائے پئیں اور اپنی تکلیف سے نجات پائیں۔
اگر ٓاپ سردی کی وجہ سے سانس لینے میں مشکل محسوس کر رہے ہیں تو ایک کپ ادرک کی چائے روزانہ استعمال کریں اور
سانس کی دشواری سے چھٹکارہ پائیں۔
مخصوص ایام
ان ایام میں خواتین کو کافی دشواری کا سامنا کرنا پڑتا ہے لہذا اگر وہ ایک کپ ادرک والی چائے میں شہد مال کر پئیں تو کافی
سکون ملے گا ۔اس کے ساتھ ادرک والے گرم قہوہ میں کپڑا گیال کر کے پیٹ کے نیچے لگانے سے درد سے بھی نجات ملے گی۔
ادرک میں موجود وٹامنز ،لحمیات اور امینو ایسڈ کی بدولت خون صاف رہتا ہے اور اس میں ٹیومرز نہیں بنتے جس کے ذریعے
انسان دل کی بیماریوں سے محفوظ رہتا ہے۔
ادرک میں موجو انٹی ٓاکسیڈنٹس کی بدولت انسانی جسم کی قوت مدافعت مضبوط ہو جاتی ہے لہذا ادرک والی چائے کا استعمال
کریں اور بیماریوں سے محفوظ رہیں۔
ایک برتن میں دو کپ تازہ پانی ڈالیں اور اسے چولہے پر رکھ دیں ۔ جب پانی ابلنا شروع ہوجائے تو اس میں ادرک ڈال کر مزید
دس منٹ تک جوش دینے کے بعد اتار لیں ۔
چولہے سے اتارنے کے بعد چائے کو تھوڑا ٹھنڈا ہونے دیں ،یعنی جب چائے نیم گرم ہو جائے تو اس میں دو چمچ شہد اور ایک
چائے کا چمچ لیموں کا رس ماللیں۔
جسم میں زہریلے کودے کے رکنے سے جسم میں سوجن ہونا شروع ہوجاتی ہے لیکن اگر ٓاپ ادرک والی چائے کا استعمال شروع
کردیں تو اس سے نجات مل جائے گی۔اس طرح ٓاپ جوڑوں کے درد سے محفوظ رہیں گے جبکہ ٓاپ کے پٹھے بھی مضبوط ہو
جائیں گے۔
احتیاط
یاد رکھیں کہ ادرک کی چائے کی تاثیر گرم ہوتی ہے ۔ اس لیے چائے میں ادرک کی مناسب مقدار ڈالیں ۔ ٓاپ کی چائے میں جتنی
زیادہ ادرک ہوگی اتنی ہی تاثیر اس کی گرم ہوگی ۔اسی لئے یہ چائے پانچ سال سے کم عمر بچوں اور مریضوں کو نہیں دینی
چاہئے۔
ادرک میں پایا جانے والے ’جنجرولز‘ نامی مادہ اس کے ترش ذائقے کا سبب ہے لیکن یہ ادرک کے طبی فوائد کا باعث بھی ہے۔
انہی طبی فوائد کے باعث ادرک کو روایتی اور غیر روایتی طریقہ عالج میں بھی استعمال کیا جاتا ہے۔
تازہ ادرک کے عالوہ اس کی چائے بھی مارکیٹ میں دستیاب ہوتی ہے اور کئی ممالک میں میڈیکل اسٹورز پر ادرک کی گولیاں
بھی مل جاتی ہیں۔
طبی ماہرین کے مطابق انسانی نظام ہضم کو بہتر بنانے میں ادرک کافی معاون ثابت ہوتا ہے۔ جنجرولز کی انسداد سوزش کی
خاصیت کے باعث بھی اسے استعمال میں الیا جاتا ہے جو پٹھوں کا درد ختم کرنے کے لیے کارٓامد ہوتا ہے۔
ادرک کا استعمال ’بلڈ شوگر‘ میں بھی کمی التا ہے ،جس کے باعث خاص طور پر ذیابیطس کے مرض میں مبتال افراد کے دل کی
مختلف بیماریوں میں مبتال ہونے کے خطرات بھی کم ہو جاتے ہیں۔
عالوہ ازیں کولسٹرول کی سطح میں کمی اور متلی اور ابکائی کے عالج کے لیے بھی ادرک کا استعمال انتہائی سود مند ثابت ہوتا
ہے۔