You are on page 1of 4

‫چھوٹے چھوٹے ٹکڑے کرکے تھوڑے سے پانی میں بھگو دیں جب پھول جائیں تو بمعہ پانی دیگچی میں

ڈال دیں اور‬


‫ایک پاو کے قریب دودھ ڈال کر ہلکی آنچ پر رکھ دیں جب خوب عرق نکل آئے تو اتار لیں۔ چھوہارے کھا کر نیم گرم‬
‫دودھ پی کر سوجائیں۔ تین چار دن عمل کریں اس سے دماغی کمزوری بھی دور ہوجائے گی۔‬

‫الرجی‪ /‬نزلہ‬
‫میری عمر‪30‬سال ہے مجھے بچپن ہی سے الرجی یا نزلہ کی شکایت ہے۔ دھول مٹی اور دھوئیں سے میری ناک میں‬
‫سوزش ہوتی ہے‪ ،‬پھر ناک سے پانی کی طرح ریشہ بہنا شروع ہو جاتا ہے۔ کبھی کبھی رات میں بھی ناک بہنا شروع‬
‫ہو جاتی ہے۔ جسے صاف کرنے کیلئے ایک رومال بھی ناکافی ہوتا ہے۔ یہ ریشہ ناک سے حلق میں گرتا ہے‪ ،‬جسے بار‬
‫بار تھوکنا پڑتا ہے۔ میں ریشہ اتنا تھوکتا ہوں کہ پالسٹک کا شاپر اچھا خاصا بھر جاتا ہے۔ ریشہ تھوکنے کے ساتھ‬
‫ساتھ میرے سینے سے سیٹی جیسی آوازیں آتی ہیں۔آہستہ آہستہ سانس لینے میں دشواری محسوس ہوتی ہے اور دم‬
‫گھٹنے لگتا ہے۔ بادام اور چھوہارے کھانے سے نزلہ تو ٹھیک ہو جاتا ہے لیکن سانس کی تکلیف بڑھ جاتی ہے۔‬
‫بیماری کی وجہ سے جسمانی اور ذہنی طور پر بہت کمزور ہو گیا ہوں ۔ مہربانی فرما کر ایسا نسخہ بتائیں جس کے‬
‫باقاعدہ استعمال سے میں مکمل طور پر صحت یاب ہو جاﺅں میری سانس کی بیماری دور ہو جائے۔(رب نوا ز‪....‬‬
‫)کراچی‬
‫جواب ‪:‬یہ دمہ کی شکایت ہے ۔کشتہ طالءکالں اصلی دو چاول عمدہ اصلی خمیرہ ابریشم حکیم ارشد واال پر ڈال کر صبح‬
‫کھائیں سوتے وقت لعوق صنوبر اصلی ایک چائے کی چمچی کھائیں۔ اسطخدوس کا جوشاندہ دن میں دو بار پئیں۔ شدید‬
‫ضرورت پر انہیلر یا کوئی بھی عالج ہمراہ لیتے رہیں۔ وہ تمام پرہیز کریں جو اس سلسلے میں ہم لکھتے ہیں اور غذا‬
‫بھی ہمارے مشورو ں کے مطابق کھائیں۔ اس بات کا یقین رکھیں کہ اگر درست عالج میسر آجائے اور غذائی پرہیز اور‬
‫سردی سے مکمل بچاﺅ رہے تو شفا یابی یقینی ہے( ان شاءہللا)۔ دمہ کوئی مستقل یا العال ج مرض نہیں ہے ۔ اکثر‬
‫مریضوں کو تو پرہیز کا ہی پتہ نہیں ہوتا کہ کیا کرنا ہے؟ اکثر کے ذہن میں الرجی جیسا مبہم لفظ ہوتا ہے وہ دھویں‪،‬‬
‫گرد سے بھاگتا رہتا ہے۔ سردی گرمی خشکی تری کے بنیادی فلسفے سے اس کی واقفیت صفر ہوتی ہے تو بچاﺅ اور‬
‫پرہیز کیسا؟غذا کے معاملے میں چارٹ سے غذا نمبر ‪ 3‬استعمال کریں ۔‬

‫نزلہ‪ ،‬کیرا‬
‫حکیم صاحب !عرصہ سالہا سال میں میرے گلے میں کیر ا گرتا ہے ۔ بار با رتھوکنا اور کھا نسنا پڑتا ہے ۔ ‪ :‬سوال‬
‫سردیو ں میں اور ٹھنڈی چیز کھا نے سے مر ض بڑھ جا تاہے ۔ اس کی ابتداءکچھ اس طر ح ہوئی کہ مجھے مخصوص‬
‫ایام کے دوران ایک شادی میں جانا ہو ا۔ وہا ں ہر قسم کی خوراک اور غذا کو بغیر احتیا ط سے استعمال کیا ۔ بالکل‬
‫توجہ نہیں کی ۔ کئی دن تک یہ بے احتیاطی چلتی رہی ۔ پھر بھی میں نے پر واہ نہیں کی ۔ آخر کا ر میرے مخصوص ایام‬
‫ڈسٹرب ہوئے اور پھر یہ نزلہ شروع ہو ا جو کہ کیرا بن گیا ۔ اب میں کسی محفل یا کسی کے گھر نہیں جا سکتی کیو‬
‫نکہ با ر با ر تھوکنا معیو ب اور برا لگتا ہے ۔ اس کے لیے الرجی ٹیسٹ بھی کرا ئے ہیں ۔ لیکن افا قہ نہیں ہوا۔وقتی‬
‫طور پر الر جی کی ادویا ت کھا نے سے فا ئدہ ہو جا تاہے لیکن پھر ویسے ہی طبیعت ہو جا تی ہے ۔ میری ایک ملنے‬
‫) والی نے آپ سے عال ج کر ایا ۔ انہیں بہت فائدہ ہوا لہذا میرے لیے کوئی دوا تجویز کریں۔ (عالیہ جبیں ‪ ،‬خانیوا ل‬
‫سب سے پہلے تو آپ غذائی بے احتیا طی چھوڑ دیں اور خاص طور پر کھٹی ‪ ،‬ٹھنڈی اور بادی چیزو ں سے ‪ :‬جوا ب‬
‫مکمل پرہیز کریں ۔ مندرجہ ذیل نسخہ مکمل توجہ اور دھیا ن سے کچھ عرصہ استعمال کریں ۔‬
‫ھوالشا فی ‪ :‬کلونجی باریک کر کے رکھیں ۔ اطریفل اسطخدوس کاایک چھوٹا چمچہ چائے واال گرم پانی کے کپ میں‬
‫گھول کر اس میں ایک چو تھا ئی چمچہ کلونجی ڈال کر حل کر کے پی لیں اور او پر سے کوئی ٹھنڈا پانی یا ٹھنڈی غذا‬
‫ہر گز ہر گز استعمال نہ کریں ۔ اس طر ح صبح و شام کھا نے سے قبل استعمال کریں ۔ چارٹ سے غذا نمبر ‪ 2‬مکمل‬
‫پرہیز کے ساتھ استعمال کریں ۔‬

‫الرجی‪ ،‬دائمی نزلہ اور موسم سرما‬


‫قارئین آپ کے لیے قیمتی موتی چن کر التا ہوں اور چھپاتا ہوں‪ ،‬آپ بھی سخی بنیں اور ضرور لکھیں‪ ،‬ایڈیٹر‪ :‬حکیم (‬
‫)محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی‬

‫پاکستان کے باالئی عالقے خاص طور پر اسالم آباد اور اس سے اوپر کے تمام پہاڑی عالقوں میں توت کا درخت الرجی‬
‫کا سبب ہے۔ حکومت اپنی تمام کوششوں کے باوجود اس درخت کو جڑ سے نہیں اکھاڑ سکی۔ ایک درخت کاٹنے کے بعد‬
‫اور بہت سے درخت نمودار ہو جاتے ہیں۔ کیا الرجی کا یہی ایک سبب ہے؟ ہرگز نہیں بلکہ الرجی کے اسباب بے شمار‬
‫ہیں۔ ہماری موجودہ مصنوعی زندگی جس میں بند گھر‪ ،‬غیرروشن اور تاریک کمرے‪ ،‬کارپٹ‪ ،‬مصنوعی غذائیں‪،‬‬
‫مشروبات اور پرفیوم وغیرہ الرجی کی چند ایک وجوہات ہیں۔ میرا تجربہ ہے دیہات سے زیادہ شہر میں الرجی کہیں‬
‫زیادہ ہے۔ آخر آلودگی بھی تو اپنا اثر کرتی ہے۔ اب سوچنے کی بات یہ ہے کہ آخر موسم سرما میں الرجی اور نزلہ کا‬
‫عالج کیسے ممکن ہے اور وہ کونسے طریقے ہیں جن کو اپنا کر ہم الرجی اور نزلے سے بچ سکیں۔ یاد رکھیے ایسی‬
‫غذائیں جو موسم سرما میں ان دو بیماریوں کا سبب بنتی ہیں ان سے ضرور بچا جائے۔ کھٹی‪ ،‬ٹھنڈی اور بادی چیزوں‬
‫کا استعمال یقینا ان مریضو ں کیلئے بہت نقصان دہ ہے۔ دوران سفر ٹھنڈی ہوا‪ ،‬کسی تقریب میں ایسی غذاﺅں کا استعمال‬
‫جو آپ کے مرض میں اضافے کا ذریعے بنے‪ ،‬بالکل استعمال نہ کریں۔ اینٹی الرجی گولیاں کھا کر ہم مرض کو وقتی‬
‫حتی کہ بعض اوقات وہ اتنا بڑھ جاتا ہے کہ دمہ اور‬ ‫طور پر دبا دیتے ہیں لیکن یہ اندر ہی اندر بڑھتا اور پھیلتا رہتا ہے ٰ‬
‫دائمی سانس کی تنگی‪ ،‬سانس کا پھولنا ‪ ،‬نیند کی کمی‪ ،‬ٹینشن اور بے چینی کا ذریعہ بن جاتا ہے۔ بعض لوگوں کو اس‬
‫سے دائمی کھانسی خشک یا بلغم کے ساتھ شروع ہو جاتی ہے۔ قارئین مرض دبائیں مت بلکہ اس کے اندر رہنے کی‬
‫نسبت اس کا باہر نکلنا بہتر ہے۔ آج عالمی سطح پر جہاں صاف پانی کا فقدان ہے وہاں الرجی اور دائمی نزلہ بہت زیادہ‬
‫ہے۔ وینس کے عظیم سائنس دان ولراسمتھ کے بقول بعض بیماریوں کو بالکل معمولی سمجھ کر نظرانداز کر دیا جاتا‬
‫ہے لیکن وہ امراض دراصل معمولی نہیں ہوتے بلکہ ان کے مابعد اثرات عام بیماریوں سے بھی کہیں زیادہ خطرناک‬
‫ہوتے ہیں۔ ولراسمتھ مزید کہتے ہیں کہ میری معالجانہ زندگی میں اکثر تجربات میں یہ بات بار بار آئی ہے کہ میں نے‬
‫پھیپھڑوں‪ ،‬گلے‪ ،‬گلینڈر اور ناک کے کینسر کے مریضوں کی ستر فیصد وجہ دراصل الرجی اور دائمی نزلہ پائی ہے اور‬
‫موسم سرما میں اس کا حملہ زیادہ ہوتا ہے۔ وہ اس لیے کہ مرطوب اور بھاری ہوا کی وجہ سے جراثیم کو مزید پھلنے‬
‫پھولنے کا موقع ملتا ہے۔ دھوپ کی کمی‪ ،‬نمدار فضائیں ان جراثیموں کیلئے موزوں ترین جگہیں ہیں کیونکہ گرما کے‬
‫موسم میں دھوپ اور تمازت تیز ہوتی ہے اس لیے جراثیم یا تو ختم ہو جاتے ہیں یا پھر انہیں بڑھنے کا موقع نہیں ملتا۔‬
‫آئیے یہ دیکھیں کہ ہم ان بیماریوں سے کیسے نجات حاصل کریں۔ ایک صاحب پرانی الرجی میں مبتال تھے اور دائمی‬
‫نزلہ اس کی ابتداءتھا میں نے انہیں مشورہ دیا کہ وہ چندقطرے روغن زیتون سوتے وقت ناک کے دونوں نتھنوں میں‬
‫ڈالیں اور زور سے اوپر کھینچے۔ چند روز ایسا کرنے سے انہیں بہت فائدہ ہوا اور یہ ٹوٹکہ بار بار کا آزمودہ ہے۔ اگر‬
‫آپ کسی پرانی الرجی اور الرجی کے دمے میں مبتال ہیں یا پرانے نزلے‪ ،‬ناک کا مستقل بند ہونا‪ ،‬رات کو نیند میں اس‬
‫کی وجہ سے خلل پڑنا جیسی بیماریوں میں مبتال ہیں تو آپ اگر مندرجہ ذیل ترکیب آزمائیں تو انشاءہللا زندگی بھر کیلئے‬
‫یہ بیماریاں ختم ہو جائیں گی۔ ہاں مستقل مزاجی سے کچھ عرصہ ادویات استعمال ضرور کریں۔ جلدبازی ہرگز نہ کریں۔‬
‫اطریفل اسطخدوس کسی اچھے دواخانے کی بنی ہوئی ایک چمچہ چھوٹا ایک گرم پانی کے کپ میں گھول لیں اور تھوڑا‬
‫تعالی پرانی الرجی اور پرانے ‪2‬تھوڑا کرکے پی لیں۔ دن میں تین بار یا کم از کم‬
‫ٰ‬ ‫بار صبح و شام استعمال کریں۔ انشاءہللا‬
‫نزلے کا اکسیری عالج ہے۔‬
‫ہوالشافی‪ :‬پودینہ‪ ،‬خشک اجوائن دیسی‪ ،‬دونوں ہم وزن کوٹ کر سفوف تیار کریں اور آدھا چمچ دن میں تین بار پانی یا‬
‫چائے کے ہمراہ استعمال کریں۔ کچھ عرصہ کے استعمال سے انشاءہللا مرض بالکل ختم ہو جائے گا۔ اگر ٹھنڈ سے‬
‫احتیاط اور مذکورہ باال ادویات کچھ عرصہ مستقل استعمال کر لی جائینتو موسم سرما میں یہ مرض بالکل بڑھ نہیں سکتا‬
‫۔انشاءہللا۔‬

‫ڈسٹ الرجی سے نجا ت‬


‫یہ نسخہ اپنی بیوی کو دیا۔ اس کو چھینکیں نہیں رکتی تھی پھر کبھی چھینک نہ سنی۔ کھٹہ شریں‪1‬کلو ۔کلونجی ‪250‬گرام ۔ہالیہ ‪100‬گرام۔ کا سنی‬
‫گرام۔ یہ نبوی صلی ہللا علیہ وسلم نسخہ ہے ایک چمچہ صبح وشام ‪،‬بلغم ‪،‬ڈسٹ الرجی اور نزلہ زکام میں بھی مفید ہے۔ اعصابی ‪5050‬گرام۔ میتھرے‬
‫کمزوری کے لیے فائدہ مند ہے ۔کزن کی چچی کا بھی یہ حال تھاکہ اس کو نزلہ اور چھینکینہر وقت آتی تھیں اس کو بھی یہی نسخہ ‪2‬ماہ تک‬
‫استعمال کرایا ‪،‬سال ہوگیا پھر یہ تکلیف نہیں ہوئی۔‬

‫ضروری نہیں کہ اچھی صحت وا لے افرا د سرد ہو اﺅں کے اثرات سے بہر حال محفوظ رہیں ۔ کیونکہ ہمارے مشاہدے‬
‫کے مطابق اچھے خاصے تندرست اور صحت مند حضرات بھی اس مہینے اچانک نزلہ زکا م کی لپیٹ میں آ جاتے ہیں ۔‬
‫اس کی وجہ نہ صرف اچانک ہوا کا لگ جا نا یا گرم ماحول سے ایک دم سرد ماحول میں جا نکلنا ہی ہے ۔ بلکہ گرم‬
‫تاثیر والی غذاﺅں مینمعمولی سی بے اعتدالی بھی اندرونی طور پر نزلہ و زکا م کی محرک و مو جب ہو جا یا کر تی ہے‬
‫۔ ایسی حالت میں جہاں سر اور نا ک وغیر ہ کو سر د ہو اﺅں سے حتی االمکان بچائے رکھنا حفظ ماتقدم کے طور پر‬
‫ضروری ہے۔ بلکہ ان کے جلد از جلد ازالہ کے لیے ذیل نسخہ بھی ان کے لیے بے حد سو د مند ہے ۔‬

‫نسخہ‬
‫سبز چائے چوتھائی چھوٹا چمچہ۔ سبز اال ئچی ایک عدد۔ بادیاں خطائی چوتھا ئی چمچہ ۔ دار چینی چار رتی ۔ پانی ایک‬
‫پا ﺅ ۔ تین چار جو شیریں ‪ ،‬ہلکی سی چینی مال کر دن میں تین مرتبہ حفظ ما تقدم کے طور پر استعمال کریں ۔ اگر ہو‬
‫سکے تو خمیرہ گا ﺅ زبان ‪ 4/4‬ماشہ دن میں تین مرتبہ استعمال کریں ۔ اگر سر در د تیز ہو تو اس قہو ہ میں تین ما شے‬
‫کے قریب اسطخدوس کا اضافہ کر دیں۔ اورصحت یاب ہو جا ئیں۔ اگر ہلکا سا بخار بھی ساتھ ہو تو گل بنقشہ ‪ ،‬عنا ب ‪،‬‬
‫ملٹھی کا جوشاندہ پیئں غذا نرم اور بغیر چکنا ئی کے کھائیں ۔‬

‫میرا نزلہ عبقری سے درست ہوا‬


‫مجھے نزلہ رہتا تھا بلکہ اب تو بہت کم ہوتا ہے کیونکہ آپ کے رسالے عبقری میں میں نے شہد اور ادرک کاقہوہ پڑھا‬
‫تھا وہی عالج کرتی ہوں الحم ُد ہللابہت فرق پڑا ہے۔‬
‫تعالی” عبقری “رسالے کو ترقی عطافرمائیں (آمین ثمہ آمین)اور ایک آزمایا ہوا عالج لکھ رہی ہوں ہوسکے تو‬ ‫اہللا ٰ‬
‫عبقری میں شائع کردےجئے شاید کسی پریشان حال بیمار کو شفا مل جائے۔کچھ سال پہلے کی بات ہے کہ چونکہ‬
‫مجھے نزلہ ہی رہتا تھا تو میرا گال آگے کی طرف سے بڑھنے لگا۔ زیادہ نہینبڑھا تھا۔ بار بار ڈاکٹر کے پاس جانا پڑتا‬
‫تھا میں بہت پریشان تھی ڈاکٹر کہتے تھے کہ آپریشن ہوگا کیونکہ تھائی رائےڈ گلینڈز کا مسئلہ ہے۔ مگر میں بہت‬
‫پریشان تھی۔ایک دن یونہی ایک ڈاکٹر کو دکھایا تو انہوں نے کہا کہ ابھی تو ابتداءہے آپریشن نہ کرواﺅ بلکہ ایسا کرو‬
‫کہ ایک کچی پیاز بغیر دھوئے کاٹ کرکھانے کے ساتھ روزانہ دوپہرکے وقت استعمال کرو ۔میں نے ویسا ہی کیا اور‬
‫تیسرا مہینہ پیاز کھاتے نہ گزرا تھاکہ گال بالکل ٹھیک ہو کر اپنی اصلی حالت پر آگیا۔‬

‫نزلہ زکام‬
‫نزلہ زکام کی صورت میں نیم گرم پانی میں نمک ڈال کر دن میں تین بار غرارے کریں۔ ‪-1‬‬
‫آٹے کا چھان ‪ 6‬گرام ایک کپ پانی میں جوش دیں۔ چھان کر نمک شامل کر کے گرم گرم پئیں اور چادر اوڑھ کر لیٹ ‪-2‬‬
‫جائیں تاکہ کھل کر پسینہ آجائے۔‬
‫یا ‪ 1‬گرام پانی کے ساتھ تین وقت نزلہ ½تخم کتان ‪12‬گرام ‘کا کڑاسنگھی ‪ 12‬گرام‘ ملٹھی مقشر‪ 6‬گرام سفوف بنا کر ‪-3‬‬
‫و زکام اور کھانسی میں بے حد مفید ہے۔‬
‫نزلہ زکام میں ایک وقت کا فاقہ بھی مفید ہے۔ ‪-4‬‬

‫نزلہ و زکام کے لیے‬


‫نزلہ زکام‪ ،‬سینے کی تکلیف اور بلغم بننے کی بیماری میں اس کا استعمال ازحد مفید ہے۔ صبح وشام دو چائے کے چمچ‬
‫ایک کپ پانی میں جوش دے کر شہد سے میٹھا کرکے پی لیں۔ مسلسل استعمال سے دائمی نزلہ بھی ختم ہوجاتا ہے۔‬
‫چھوٹے بچوں کو استعمال کرانے سے سارا بلغم نکل جاتا ہے‬
‫بند ناک کو کھولنے کا انوکھا طریقہ‬

‫ماہنامہ عبقری ‪ -‬دسمبر ‪2012‬‬

‫ناک کی اندرونی جھلیوں‘ ہڈیوں کے جوڑوں اور گزرگاہوں میں سوزش ہوجانے کی عالمت یہ ہیں‪ :‬مریض مسلسل چھینکتا رہتا ہے‘ناک بہتی رہتی ہے‘ ایک یا دونوں نتھنے بند ہوجاتے ہیں‘‬
‫سر میں درد ہوتا ہے اور دماغ بوجھل محسوس ہوتا ہے۔ درد زیادہ تر ماتھے اور آنکھوں کے نیچے چہرے کی ہڈیوں ور دانتوں میں ہوتا ہے۔ ہلکے ہلکے بخار کے عالوہ بھوک بھی ختم ہوجاتی‬
‫ہے۔ سانس لینے میں بھی تکلیف ہونے لگتی ہے جس کی وجہ سے مریض خود کو بے بس اور الچار محسوس کرتا ہے۔ ناک کی جھلیوں میں سوزش کے باعث مریض کی آواز بھی بھاری‬
‫ہوجاتی ہے۔‬
‫اسباب‪ :‬یہ مرض نزلہ و زکام کے بعد ناک‘ گلے اور سر کے اندر کی جانب کی نازک جھلیوں اور گزرگاہوں میں بلغم جم جانے کی وجہ سے الحق ہوتا ہے۔ یہ بلغم‘ خون میں زہریلے مادوں کی‬
‫پیدا کردہ خراش اور سوزش کے باعث پیدا ہوتا ہے۔ اطبا کہتے ہیں کہ درحقیقت جھلیوں کی سوزش ناقص غذا کا بھی نتیجہ ہوتی ہے جب کوئی شخص باقاعدگی سے خاص قسم کی غذا کھاتا اور‬
‫خاص قسم کے مشروبات پیتا رہتا ہے تو وہ ان کا عادی ہوجاتا ہے جس سے اس کے جسم پر ان کے اثرات بھی رونما ہونے لگتے ہیں ایسے لوگوں میں سے بعض افراد ناک سے متعلق متعدد‬
‫اقسام کے الرجی کیلئے بہت حساس ہوجاتے ہیں اور اس کا ردعمل ناک کی جھلیوں کی سوزش یا مستقالً ورم کی صورت میں نکلتا ہے۔‬
‫عالج‪ :‬اس مرض کے عالج کیلئے غلط غذاؤں کی تالفی کرنا بے حد اہمیت رکھتا ہے۔ مریضونکو پہلے قدم کے طور پر متوازن غذاؤنکا استعمال شروع کردینا چاہیے اور اپنے کھانوں میں نمک‬
‫کی مقدار کم سے کم کردینی چاہیے کیونکہ نمک جسمانی ٹشوز میں پانی جمع کرتا ہے اور جسم میں سے کیلشیم خارج کرتا ہے۔ جن دنوں مرض کی شدت ہو اور بخار بھی ہو تو مریض‬
‫کو ٹھوس غذا کے بجائے زیادہ تر تازہ پھلوں اور سبزیونکا جوس پینا چاہیے جو اس کی مقدار کے برابر اس میں پانی مال ہوا ہونا چاہیے۔ مرض کی شدت ختم ہوجانے کے بعد مریض کو بتدریج‬
‫اچھی متوازن غذا کھانے کا سلسلہ شروع کردینا چاہیے جو تین بنیادی فوڈ گروپوں یعنی بیجوں‘ بادام‘ اخروٹ‘ مونگ پھلی۔ سبزیوں اور پھلوں پر مشتمل ہو۔‬
‫دوا سے عالج‪ :‬وٹامن اے کی حامل غذائیں زکام اور جھلی کے ورم کے خالف مؤثر مدافعت کرتی ہیں۔ ان غذاؤں میں باالئی نکالے بغیر دودھ‘ دہی‘ انڈے کی زردی‘ کدو‘گاجر‘ پتوں والی‬
‫سبزیاں‘ ٹماٹر‘ کنو مالٹا‘ آم اور پپیتا شا مل ہیں۔ جھلی کے ورم کا مرض پرانا ہوچکا ہو تو وٹامن اے بطور دوا استعمال کرانے سے فوری آرام آجاتا ہے۔ معالجین بتاتے ہیں کہ ناک کی جھلیوں‬
‫کی سوزش مینمبتال مریضوں کو وہ دوا کے ذریعے وٹامن اے اور وٹامن سی کا استعمال کرواتے ہیں۔‬
‫غذا بطور دوا‪ :‬اوپر تو ہوئی ایلوپی تھک طریقہ عالج کی بات لیکن ایک اور مؤثر ترین دیسی نسخہ بھی ہے۔ یہ نسخہ لہسن اور پیاز ہے انہیں کھانے سے تنفس کی نالی میں جمع شدہ بلغم صاف‬
‫ہوجاتا ہے۔ یہ تھوڑی تھوڑی مقدار میں روزانہ کھائیے اور ناک کی جھلیوں کی سوزش میں مبتال مریض انہیں اپنے کھانوں کا باقاعدہ حصہ بنالیں تو اس سے بہت مفید نتائج برآمد ہوتے ہیں۔‬
‫گاجر‘ چقندر‘ کھیرے اور پالک کے جوس الگ الگ یا آپس میں مال کر پیجئے۔ اس سے بھی بہت فائدہ پہنچتا ہے۔‬
‫پانی بطور دوا‪ :‬ناک کی جھلیوں کی سوزش کے باعث سانس کا راستہ بند ہونے لگتا ہے اور سانس لینے میں دقت ہوتی ہے۔ طبیعت میں چڑچڑا پن آجاتا ہے اور منہ کے ذریعے سانس لینے کے‬
‫باعث حلق خشک اور زبان پر کانٹے پڑنے لگتے ہیں۔ اس صورت حال میں بند ناک کھولنے اور جھلیوں کی سوزش سے ہونے والی تکلیف کو فوری طور پر دور کرنے کیلئے اسٹیم یعنی کہ‬
‫بھاپ کو استعمال کیا جاتا ہے۔‬
‫بھاپ لین ے کا طریقہ‪ :‬اس کا طریقہ یہ ہے کہ کسی پتیلی میں پانی بھر کر ڈھکن ڈھانپ کر اسے ابال لیں اور جب پانی کھولنے لگے تو اسے چولہے سے اتار لیں کچھ دیر بعد اپنے اوپر ایک‬
‫چادر یا بڑا تولیہ اوڑھ کر چہرے کو پتیلی کے قریب کرلیں اور اس کا ڈھکن اتار لیں۔ اس میں سے نکلنے والی بھاپ کو ناک کے ذریعے کھینچنے کی کوشش کریں جب بھاپ ناقابل برداشت‬
‫محسوس ہو چہرہ باہر نکال کر پونچھ لیں۔ یہ عمل اس وقت تک کرینجب تک بھاپ موجود رہے۔ تکلیف زیادہ ہو تو ہر گھنٹے کے بعد پانچ منٹ کیلئے گرم پانی کی بھاپ میں گہرے سانس لیجئے۔‬
‫اس سے جما ہوا بلغم ج لدی چھٹ جاتا ہے سوزش کم ہونے لگتی ہے اور سانس لینا آسان ہوجاتا ہے اگر مرض میں شدت نہ ہو لیکن ناک کی جھلیوں کی سوزش کا مرض موجود ہو تو چوبیس‬
‫گھنٹوں میں ایک بار خاص کر سونے سے پہلے بھاپ لینے سے مرض مینافاقہ ہوتا ہے اور رات کو نیند کے دوران سانس لینے میں بھی آسانی رہتی ہے۔ مرض کی شدت کے دوران آرام کرنے‬
‫اور تازہ ہوا میں سانس لینے کا بھی اہتمام کیجئے۔‬
‫پرہیز‪ :‬مریض کو تلی ہوئی اور نشاستہ دارکھانے پینے کی اشیاء‘ سفید شکر‘ سفید آٹا‘ چاول‘ کیک‘ پیسٹری‘ ٹافیوں‘ میدے کی سویوں‘ حلوہ وغیرہ مصالحہ دار اشیاء اورگوشت سے پرہیز کرنا‬
‫چاہیے۔ میٹھا کھانے کو دل چاہے تو شہد استعمال کریں۔ تمام پکے ہوئے کھانے تازہ حالت میں کھائیے۔ سبزیاں وافر مقدار میں استعمال کریں۔ تمام پھل کھائے جاسکتے ہیں لیکن لیموں‘ کنو‬
‫مالٹے اور چکوترے سے پرہیز کریں۔ دودھ خوب پیجئے کیونکہ اس میں کیلشیم ہوتا ہے جو کہ جسم کے ٹشوز کی سوزش کو دور کرنے کیلئے بہت مفید ہے۔ اس مرض کے مریضوں کو‬
‫پرفیومز کے استعمال سے بھی پرہیز کرنا چاہیے عالوہ ازیں سگریٹ نوشی‘ دھول اور دھوئیں والے ماحول سے بھی دور رہا جائے۔‬

You might also like