You are on page 1of 4

‫‪Mohad Malik‬‬

‫· ‪3 hrs‬‬

‫اسالم و علیکم مریض عبدہللا عمر ‪ 49‬سال نبض قشری عضالتی کمر کے درمیان ریڑھ کی ہڈی پر تھوریسک والے حصے پر چوٹ کی‬
‫وجہ سے درد ہے اٹھتے بیٹھتے‪،‬لیٹ کر اٹھنے سے‪.‬نماز پڑھتے ہوئے اور وزن اٹھانے سے درد ہے‪.‬کبھی کبھی ٹھیک بھی ہو جاتا ہے‪.‬‬
‫اس کے لئے راہنمائی فرما دیں‬
‫وعلیکم سالم‪..‬ہومیو پیتھی دوا آرنیکا ‪ 200‬طاقت میں صبح شام نہار دیں مریض قریب ہوتا تو دیکھ کر اپنی کوئی دوا تجویز کرتا‬
‫[‪ :+92 333 8402685 [pm 6:46 ,11/05‬اسالم و علیکم مذکورہ مریض کو مجربات شاکر سے ایکسیڈنٹ واال نسخہ جس میں‬
‫رسٹاکس‪.‬آرنیکا اور ہائپیریکم دیا گیا اور ساتھ ‪ 4‬نمبر خوراک تجویز کئ گئی تو اس سے ہللا تعالی کے فضل و کرم سے مریض ٹھیک ہو‬
‫گیا اور اب کوئی درد اور پیچیدگی نہ ہے ‪.‬یہ بدولت استاد محترم کی کی راہنمائی سے ھے وگرنہ مریض کو ہاسپٹالئز ہونا تھا اور پھر اس‬
‫کے متعلق لوازمات جیسے ایکسریز‪،‬سی ٹی سکین اور ایم آر آئی کے بعد تجویز ہوتی اور ہللا حافظ پچاس ساٹھ ہزار تو خرچ ہوتا‬
‫=================================================================‬
‫‪Mohad Malik‬‬
‫· ‪Just now‬‬

‫اسالم و علیک‪ .‬مریض غالم رسول عمر ‪ 65‬سال نبض قشری عضالتی دونوں طرف دوسری انگلی پر شدید ‪.‬پیشاب بار بار آنا بلکہ رات کو‬
‫بھی اٹھنا پڑتا ہے ‪.‬پراسٹیٹ کا سائز بڑا‪.‬شوگر کا مسئلہ نہیں ہے‪.‬مریض پیشاب کی ذیادتی سے بہت پریشان ہے استاد محترم راہنمائی فرما‬
‫دیں ‪.‬‬
‫‪ :‬وعلیکم سالم‪..H67..‬ادراری‪..‬بندق‪..‬دو‬
‫اسالم و علیکم استاد محترم مریض کو پہلے ہی پیشاب ذیادہ آ رہا ہے‬
‫‪ :‬گردے میں پتھری ہے پیشاب کی زیادتی ہیباس کیلئے بہتر ہے‬
‫‪ :‬استاد محترم گردوں پتھری نہیں ہے پراسٹیٹ انالرجمنٹ اور بلیڈر ڈسٹینڈڈ ہے اور یورن ریٹینٹو ‪ retentive‬ہے معذرت بار بار زحمت‬
‫دے رہا ہوں ابھی مریض کو میڈیسن دینی تھی‬
‫‪ :‬استاد محترم یہ واال کیس ہے پتھری واال کسی اور کا کیس ہے‪..‬‬
‫===================================‬
‫‪Mohad Malik‬‬
‫· ‪2 hrs‬‬

‫اسالم و علیکم ورحتہ ہللا و برکاتہ استا ِد محترم خدمت میں عرض ہے کہ سیرم کلسٹرول زیادہ ہے اور عالمات بایاں بازو کےنیچےبغل کے‬
‫پاس پسلیاں میں درد کی کیفیت بے چینی کی محسوس ہوتی ہےاور ساتھ کھانسی ہے اس کے لئے رہنمائی فرمائیں شکریہ‬
‫وعلیکم سالم‪ Hsj..‬کے ساتھ حب شفاء لے لو دو تین ہفتے لینا ہو گا پرہیز بھی کرنی ہے‬
‫======================================================‬
‫السالم علیکم و رحمۃ ہللا استاد محترم مریض فہد محمود عمر ‪33‬سال پیٹ بڑھا ہوا ہے بی پی ہائی ہو جاتا ہے قبض بھی رہتی ہے کبھی‬
‫کبھی چکر آتے ہیں شام کے وقت سر پر بوجھ ہو جاتا ہے بلڈپریشر کے لیے ڈاکٹر نے ایزی ڈے ایڈوائزر کی ہے اور قبض کے لیے الئی‬
‫لیکس سیرپ استعمال کرتا ہے اس کی ٹیسٹ رپورٹس حاضر خدمت ہیں برائے مہربانی عالج کے بارے راہنمائی فرمائیں شکریہ‬
‫وعلیکم سالم‪..‬فیٹی لیور ہے اور بائیں گردے میں پتھری بھی ہے چار ملین‪..‬ادراری‪...‬امروسیا دیں گے‬
‫================================================‬
‫‪Mohad Malik‬‬
‫· ‪2 hrs‬‬

‫اسالم و علیکم استاد محترم مریض علی عمر ‪ 31‬سال گردے میں درد کی وجہ سے ٹیسٹ کروایا تو پہلے ڈاکٹر نے بتایا کہ پتھری ہے‪ .‬بعد‬
‫میں ایکسرے کروائے تو گردے سے جو نالی مثانے کی طرف جارہی ہے اس میں رکاوٹ ہے ڈاکٹر کہ رہا ہے یہ پتھری نہیں ہے‪.‬شاید‬
‫سسٹ ہے‪ .‬اس کا آپریشن کرنا پڑے گا‪ .‬اس بارے میں رہنمائی درکار ہے‪.‬ایکسرے میں دائیں طرف کی نالی پانی پینے کے ‪ 25‬منٹ اور‬
‫‪ 45‬منٹ بعد پھولی ہوئی دکھائی دے رہی ہے‪.‬‬
‫استاد محترم بہت غریب آدمی ہے آپریشن نہیں کرواسکتا‪.‬‬
‫وعلیکم سالم‪..‬یہ تو دائیں حالب میں پتھری کہہ رہا ہے اگر سسٹ ہے تو عالج پتھری سے الگ ہو گا پہلے تشخیص مکمل بتاؤ‬
‫استاد محترم سسٹ ہے‪ .‬ڈاکٹر نے ایکسرے دیکھ کر سسٹ بتایا ہے‪ .‬پتھری نہیں ہے‪.‬‬
‫اسے‪ H67+ T5‬شربت بزوری بارد کے ساتھ دو تین چار ماہ لگیں گے‬

‫‪1‬‬
‫=================================================================‬
‫اسالم علیکم استاد محترم تحریک قلب ریاح کی زیادتی سے جسم کا سن ہونا (‪ ) NUMBNESS‬کی پیتھالوجی کے بارے میں رہنمائی‬
‫فرمائیں‬
‫وعلیکم سالم‪..‬صرف تحریک قلب سے ہی سن ہونا نہیں ہے کونسا عضو سن ہھ اس کا علم بھی ہونا چاہئے‪.‬اگر واقعی تحرک قلب سے سن‬
‫ہے تو اشری اعصابی ادویہ و اغزیہ ہیں‬
‫۔‪.........‬‬
‫‪ :‬اسالم علیكم و رحمۃ ہللا و برکاتہ استاد محترم ایکسیڈنٹ کے لئیے نظریہ میں کونس میڈیسن ھے‬
‫‪ :‬وعلیکم سالم‪..‬عالج االمراض میں ضربہ و سقطہ کا بیان تفصیل سے لکھا ہے‪......‬‬
‫===========================================================‬

‫‪5-11-2018‬‬

‫یہ کہتا ہے کہ لیور فیٹی ہے اور گردے سوزشناک ہیں انہیں صحت مند کرو ‪ H67‬کے ساتھ ‪T ۵‬دو عارضی طور پر پیشاب بڑھے گا دو‬
‫تین ہفتوں میں پیشاب بھی کنٹرول اور صحت بحال ہو جائے گی‪..‬‬
‫‪Rizwan Shah‬‬
‫· ‪11 hrs‬‬

‫طب یونانی اور طب سنیاسی کے اکثر نسخہ جات کثیرالمزاج کثیرالقوی یا معتدل المزاج ہوتے ہیں اور ان اصطاحات کو نظریہ مفرد‬
‫اعضاء ثالثہ و اربعہ کے اکثر ساتھی بہت کم سمجھتے ہیں۔‬
‫طب یونان کے امور طبیعہ کے مطابق کیفیات کے باہم ملنے اور فعل و انفعال سے جب ایک نیا مرکب یا نئی چیز ارکان بنتے ہیں تو ان کا‬
‫مزاج مقرر کیا جاتا ہے۔‬
‫مختلف مفردات کو باہم مالنے سے کوئی نئی تخلیق نہیں ہوتی بلکہ وہ سابقہ اجزاء کا آمیزہ ہوتا ہے ایسے نسخہ جات کا ہر جزو الگ مفرد‬
‫عضو پہ بالخاصہ اثرات مرتب کرتا ہے۔ اس لیئے طب یونان میں ایسے نسخہ جات کا مزاج مقرر نہیں کیا جاتا۔ یونانی میں ایسے بھی‬
‫نسخہ جات ہیں جو مقوی قلب۔ مقوی اعصاب۔ اور مقوی و محرک جگر کے ساتھ مقوی طحال بھی ہیں۔ کیونکہ ان نسخوں میں ہر مفرد‬
‫عضو کی الگ الگ دوائی شامل ہوتی ہے جو اپنے اپنے ٹارگٹ پہ کام کرتی ہے۔ ان ادویہ کا آپس میں فعل و انفعال نہیں ہوتا۔ اس کی مثال‬
‫خون میں موجود اخالط ہیں جو ایک ہی غذاء سے اخذ ہو کر دوران خون میں اکٹھی سفر کر رہی ہوتی ہیں مگر غذائیت اپنے اپنے متعلقہ‬
‫ٹشوز کو پہنچاتی ہیں۔‬
‫ہمارے نظریہ کے کچھ دوست ایسے نسخہ جات کا مزاج بھی مقرر کر دیتے ہیں جو غیر اصولی اور غیر سائنسی سوچ ہے۔۔۔۔‬
‫نظریہ کے دوستوں سے میری درخواست ہے کہ وہ نظریئے کی عینک اتار کر طب یونانی۔ آئیورویدک۔ سنیاس ک بھی مطالعہ کریں اور‬
‫سمجھنے کی کوشش کریں۔‬

‫تعارف۔‬
‫‪Ischemia or Ischaemia‬‬
‫انسجہ میں دوران خون کا تعطل اسکیمیا کہالتا ہے۔ اس کے باعث خلیات کو درکار آکسیجن کی کمی سے خلیات کا عمل استحالہ متاثر ہوتا‬
‫ہے۔ عموما عروق شعریہ میں رکاوٹ بننے سے اسکیمیا کی صورت حال پیدا ہوکر انسجہ کا فعلی و ساختی نقصان ہونے لگتا ہے۔‬
‫نیز ‪( vasoconstriction‬شرائین کا سکڑنا)۔ ‪( Thrombosis‬خون کی نالی میں تھکا بننا) ‪( Embolism‬خون کی نالی میں سدے بننا)‬
‫ایسے اسباب ہیں جو متاثرہ نسیج یا عضو میں کمی خون (‪ )anemia‬کا باعث بنتے ہیں۔ اسکیمیا کے سبب نہ صرف آکسیجن کی کمی ہقتی‬
‫ہے بلکہ غذائی اجزا کی بھی کمی ہوتی ہے۔ اس صورت میں میٹابولک فضالت کی نکاسی نہیں ہوتی۔ یاد رہے اسکیمیا کسی عضو میں‬
‫جزوی یا مکمل دونوں صورتوں میں ہوسکتا ہے۔‬

‫عالمات۔۔۔‬
‫چونکہ خون انسجہ کو آکسیجن مہیا کرتا ہے لہذا خون کی کمی و رکاوٹ سے انسجہ میں تیزی سے آکسیجن کی کمی ہونے لگتی ہے۔ دل‬
‫اور دماغ کے انسجہ جو بدن کی متحرک ترین ساختیں ہینانہئں اسکیمیا کی صورت تین سے چار منٹ کے اندر ناقابل تالفی نقصان پہنچ‬
‫جاتا ہے۔ جبکہ رینل اسکیمیا کی صورت میں گردوں میں دوران خون کی کمی سے نہایت سرعت سے نقصان پہنچتا ہے۔ وہ اعضاء جن‬
‫میں سست رفتاری سے عمل استحالہ ہوتا ہے انہیں بیس منٹ میں ناقبل تالفی نقصان پہنچ سکتا ہے۔‬

‫*اسکیمیا کے چھے ممکنہ اثرات*‬


‫‪ .1‬درد (‪)pain‬‬

‫‪2‬‬
‫‪ .2‬زردی (‪)pallor‬‬
‫‪ .3‬نبضہ رکنا (‪)pulseless‬‬
‫‪ .4‬جلد کے محسوسات (‪ )paresthisia‬مثال چیونٹیاں رینگنا۔ سوئیاں چبھنا۔ جلن ہونا۔ سردی لگنا۔ سن ہونا۔ جلد چٹخنا وغیرہ۔‬
‫‪5‬۔ فالج (‪)paralysis‬‬
‫‪6‬۔ درجہ حرارت کا تغیر (‪)poikilothermia‬‬

‫اس مرض کا فوری سد باب نہ ہونے کی صورت میں اسکیمیا بگڑ کر کچھ گھنٹوں میں نیکروسس ‪( necrosis‬خلیات کا مردہ ہونا) اور‬
‫گنگرین (انسجہ کا مردہ ہونا) میں بدلنے لگتا ہے۔ شریانی اسکیمیا اور نروز کے مردہ ہونے کے سبب اعضاء کی فالجی کیفیات تو بہت دیر‬
‫سے ظاہر ہوتی ہیں البتہ چلنے میں لڑکھڑاہٹ۔ قدم نہ اٹھاسکنا۔ عصبی ساختوں کا نقصان سمجھاجاتا ہے۔ کیونکہ اعصابی انسجہ ہائی‬
‫پوکسیا۔ ‪( Hypoxia‬آکسیجن کی کمی ہونا) سے فوری متاثر ہوتے ہیں۔ ہاتھ پاوں کا فالج یا اسکیمیا سے ہونے واال اعصابی خلل یہ ایسی‬
‫عالمات ہیں جو متاثرہ عضو میں دوران خون کی بحالی سے درست ہوجاتی ہیں لیکن گاہے یہ عالمات مستقل رہ جاتی ہیں۔‬

‫*اسکیمیا کے اسباب*‬
‫اسکیمیا ایک شریانی مرض ہے اس میں انسجہ اور اعضاء کو خون کی فراہمی میں تعطل پیدا ہوجاتا ہے۔ اگر اسکا بروقت عالب نہ‬
‫ہوسکے تو انسجہ مردہ ہونے لگتے ہیں۔ اس کے اسباب واصلہ میں شریانی سدے۔ خون کے تھکے۔ شریانوں کا سکیڑ اور چوٹ لگنا‬
‫وغیرہ شامل ہیں۔ جبکہ وریدی مسائل میں وریدی دوران خون کے بہاو میں رکاوٹ یا کم وریدی بہاو کے سبب اسکیمیاء کی حاد صورتیں‬
‫پیدا ہوتی ہیں۔ جیسے شرائین میں مقامی طور پر غبارے کی طرح پھیالو آنا (‪ )Aneurysm‬حاد شریانی اسکیمیا کا سبب بنتا ہے۔ دیگر‬
‫اسباب میں ‪( Myocardial infarction‬دل کے کسی حصہ میں دوران خون کم یا رک جانا) ایک ایسا سبب ہے جو زیادہ تر ہارٹ اٹیک کا‬
‫باعث بنتا ہے۔ نیز ‪( Mitral Valve Disease‬دل سے خون کے اخراج کے بعد مٹرل والو کا صحیح بند نہ ہونا) بھی ایک سبب ہے۔‬
‫‪Chronic Artrial Fibrillation‬‬
‫(دل کا غیر فطری ردھم یعنی بےترتیب دھڑکن) ‪ ( cardiomyopathies‬دل کے عضالت پر اثرانداز ہونے والے امراض کا مجموعہ)‬
‫جس میں سانس کی تنگی۔ تھکاوٹ۔ ٹانگوں کی سوجن اور ہارٹ فیلیئر واقع ہوتا ہے۔‬

‫*اسکیمیا اور طب یونانی*‬


‫طب یونانی کے مطابق اس مرض کا خلطی سبب سوداء اور مزاجی سبب سردی خشکی اور سردی تری ہیں۔ مزکورہ بیان کردہ مزاجی‬
‫اسباب سے شرائین میں سکیڑ واقع ہونا خون میں تھکے بننا عمل استحالہ کے فضالت سے سدے بننا واقع ہوتا ہے۔‬

‫نظریہ مفرد اعضاء اربعہ کے مطابق یہ مرض مخاطی اعصابی اور مخاطی عضالتی تحاریک کا شاخسانہ ہے۔‬

‫*یونیفیکیشن تھیوری کے مطابق*‬


‫اسکیمیا کی دو صورتیں ہیں‬
‫اول۔ حاد اسکیمیا جو سوئے مزاج بارد سے سرد خشک کیفیاتی اٹرات کے باعث پیدا ہوتا ہے۔‬
‫دوئم۔ مزمن اسکیمیا کرونک سوزشی امراض کے چوتھے تخدیری درجہ میں سردی تری سے رفتہ رفتہ پیدا ہونے والی عالمت ہے۔ جب‬
‫چوتھے درجہ میں بدن سردی کا شکار ہونے لگتا ہے تو سب سے پہلے خلیاتی سطح پہ باریک ترین عروق شعریہ میں میٹابولک فضالت‬
‫کے رکنے سے خلیات کی موت شروع ہوتی ہے۔ کسی بھی اسکیمک آرگن میں فعلی خلیات کی رفتہ رفتہ موت سے وہ آرگن سکڑنا شروع‬
‫ہوجاتا ہے۔ عرصہ دراز کے بعد عروق میں موجود۔ یہ فضالت آپس میں جڑ کر بڑے سدے بنادیتے ہیں۔ جو بعض اوقات عروق میں سفر‬
‫کرتے ہوئے کسی اور آرگن کی شریان میں جاکر اچانک بلڈ سپالئی روک کر اسکیمیا کا باعث بن جاتے ہیں۔‬

‫*عالج۔۔۔‬
‫رفتہ رفتہ خلیاتی اسکیمیا کے شکار سکڑتے ہوئے آرگنز کے عالج کیلیئے یونیفیکیشن تھیوری کے مطابق تینوں حیاتی مفرد اعضاء کی‬
‫مشینی مزاج کی مفردات مال کر نسخہ دینا چاہیئے۔ یعنی عضالتی قشری خشک گرم۔ قشری اعصابی گرم تر اور اعصابی مخاطی تر سرد‬
‫درجہ دوم سوم کی ادویہ استعمال کروائی جائینگی۔‬
‫عروق میں اچانک رکاوٹ پیدا کرنے والے سدے (بالکیج) کے سبب دماغ۔ گردے۔ دل۔ اور پھیپھڑوں جیسے اعضاء کی موت ہوسکتی ہے‬
‫اس لیئے فوری فرسٹ ایڈ کے طور پہ درجہ سوم و چہارم کی گرم تر ادویہ دے کر مقام ماوف پہ ٹھکور سے حرارت پہنچائیں اور مریض‬
‫کو سرجن کے پاس ریفر کردیں۔‬
‫تحریر و تحقیق۔ طالب علم طب‪....‬ھومیو ڈاکٹر سید رضوان شاہ گیالنی۔‬

‫‪3‬‬
‫طططططططط ططط ‪Hakim Saadat Ali Rahat to‬‬
‫· ‪13 hrs‬‬

‫تحریک بڑھ کر سوزش اور ورم میں تبدیل ہوتی ہے ‪ .‬سوزش اور ورم کی عالمات میں سرخی ‪ .‬جلن ‪ .‬سوجن ‪ .‬تناؤ ‪ .‬حرارت ‪ .‬درد مین یا‬
‫بڑی عالمات ہیں ‪.‬‬
‫تحلیل گرمی سے ہوتی ہے جس سے مذکورہ باال عالمات میں کمی واقع ہوتی یے ‪ .‬تحلیل میں سرخی کی بجائے زردی ہوگی اور تناؤ و‬
‫سوجن اور درد میں کمی ہوگی بلکہ آفاقہ کی طرف مرض کی عالمات جائیں گی ‪.‬‬
‫تری سے تسکین تو نام ہی آرام کا ہے جس میں سرخی و تناؤ کی بجائے سفیدی کا امن اور تناؤ کی بجائے ڈھیال پن ہوگا درد نام کی کوئی‬
‫عالمت نہ ہوگی ‪.‬‬
‫· ‪13 hrs‬‬
‫جسم کی اناٹومی یا ساخت یاکیمسٹری‬
‫چار ارکان جب آپس میں ملتے ہیں تو چار اقسام کے ہم مزاج عناصر کے مرکبات بنتے ہیں ‪.‬‬
‫ناری عناصر ‪ .‬ہوائی عناصر ‪ .‬آبی عناصر ‪ .‬ارضی عناصر ‪ .‬ان چاروں ہم مزاج عناصر کے آپس میں ملنے سے چار ہی قسم کے اخالط‬
‫تیار ہوتے ہیں ‪.‬‬
‫عناصر محلول صورت میں چار اقسام کے اخال ط تیار کرتے ہیں ‪..‬‬
‫اخالط جب گاڑھے اور کثیف ہو کر مجسم ہوتے ہیں تو چار ہی قسم کے ٹشوز یا چار ہی قسم کے اعضاء بنتے ہیں ‪.‬‬
‫اصول یہ ہے کہ چار اخالط کے لطیف حصوں چار قسم کی ارواح اور کثیف حصوں سے چار ہی قسم کے مفرد اعضاء بنتے ہیں ‪ .‬مفرد‬
‫اعضاء کے ملنے سے مرکب اعضاء اور مرکب اعضاء کے ملنے سے پھر تمام جسم انسان تیار ہوجاتا ہے ‪ .‬جس جگہ کسی مرکب عضو‬
‫میں کسی مفرد ٹشو کی کثرت ہوگی اسی عضو کو مفرد اعضاء کا مرکز یا عضو رئیس قرار دیا گیا ہے ‪ .‬جیسے جگر میں ایپی تھیلیل ٹشو‬
‫یا قشری مادہ ( صفرا ) کی کثرت ہے( جس سے غد د ناقلہ بنتے ہیں ) تو اس کو غدد ناقلہ کا مرکز یا عضو رئیس قرار دیا گیا ہے ‪.‬‬
‫دل میں مسکولر ٹشوز یا عضالتی مادہ ( ریح ‪ .‬وات )کی کثرت ہے تو دل کو عضالت کا مرکز یا عضو رئیس قرار دیا گیا ہے ‪.‬‬
‫اسی طرح دماغ میں نرویس ٹشوز یا اعصابی مادہ ( بلغم )کی کثرت ہے تو دماغ کو نرویس ٹشوز یا اعصابی مادہ اعصاب کا مرکز یا‬
‫عضو رئیس قرار دیا گیا ہے ‪.‬‬
‫طحال کو کنیکٹو ٹشوز یا مخاطی مادہ سودا کی کثرت کی وجہ سے ( غدد جاذبہ بنتے ہیں ) غدد جاذبہ یا مخاطی مادہ ( سودا)کا مرکز یا‬
‫عضو رئیس قرار دیا گیا ہے‬
‫ہر ایک عضو رئیس میں کم و بیش چاروں اخالط یا ٹشوز پائے جاتے ہیں ‪ .‬اس لئے یہ آپس میں ملے ہوئے ہیں اور ایک عضو کے اثرات‬
‫دوسرے عضو میں کم و بیش پائے جاتے ہیں ‪ .‬ا س لئے جو ساخت دل کی ہے وہی ساخت تمام جسم کے اعضاء کی ہے ‪.‬‬
‫جسم میں عضالت سب سے ذیادہ پائے جاتے ہیں ‪ .‬جسم میں پائے جانے والے عضالت کا وزن جسم کے نصف وزن سے بھی ذیادہ ہے ‪.‬‬
‫اور خون میں پائے جانےوالے اجزاء ہوائیہ ( خلط ریح ) کی مقدار خون کے نصف حجم سے بھی ذیادہ ہے ‪ .‬جسم کے ہر عضو میں‬
‫چاروں اخالط اور چاروں ٹشوز پائے جاتے ہیں ‪.‬‬
‫‪Rahat Simple Organo Pathic Medical Science Pakistan‬‬
‫· ‪14 hrs‬‬

‫محترم حکیم صاحب جسم کا ہر ایک اعضاء چار قسم کے اخالط اور چار ہی قسم کے ٹشوز سے مرکب ہے ‪ .‬جو ساخت دل و عضالت کی‬
‫ہے وہی ساخت تمام جسم کے اعضاء کی ہے ‪ .‬بلکہ دل جس ترکیب اور ترتیب سے بنا ہوا ہے اسی ترکیب اور ترتییب سے جسم کے تمام‬
‫اعضاء بنے ہوئے ہیں ‪ .‬فرق صرف اخالط و ٹشوز کی کم و بیش ہونے کا ہے ‪.‬‬
‫اس لئے جو کچھ دل و عضالت میں ہوگا وہی کچھ تمام اعضاء میں بھی ہوگا ‪.‬‬
‫‪Mohad Malik‬‬
‫· ‪Just now‬‬

‫سوال‪:1‬کیا اعصابی (تر)چیزیں کھانے سے دماغ میں تحریک(خشکی)ہوگی؟سوال‪:2‬کیا تر(اعصابی) چیزیں جگر میں گرمی(تحلیل)پیدا‬
‫کرتی ہیں؟‬

‫‪4‬‬

You might also like