Professional Documents
Culture Documents
Organo
Organo
· 3 hrs
اسالم و علیکم مریض عبدہللا عمر 49سال نبض قشری عضالتی کمر کے درمیان ریڑھ کی ہڈی پر تھوریسک والے حصے پر چوٹ کی
وجہ سے درد ہے اٹھتے بیٹھتے،لیٹ کر اٹھنے سے.نماز پڑھتے ہوئے اور وزن اٹھانے سے درد ہے.کبھی کبھی ٹھیک بھی ہو جاتا ہے.
اس کے لئے راہنمائی فرما دیں
وعلیکم سالم..ہومیو پیتھی دوا آرنیکا 200طاقت میں صبح شام نہار دیں مریض قریب ہوتا تو دیکھ کر اپنی کوئی دوا تجویز کرتا
[ :+92 333 8402685 [pm 6:46 ,11/05اسالم و علیکم مذکورہ مریض کو مجربات شاکر سے ایکسیڈنٹ واال نسخہ جس میں
رسٹاکس.آرنیکا اور ہائپیریکم دیا گیا اور ساتھ 4نمبر خوراک تجویز کئ گئی تو اس سے ہللا تعالی کے فضل و کرم سے مریض ٹھیک ہو
گیا اور اب کوئی درد اور پیچیدگی نہ ہے .یہ بدولت استاد محترم کی کی راہنمائی سے ھے وگرنہ مریض کو ہاسپٹالئز ہونا تھا اور پھر اس
کے متعلق لوازمات جیسے ایکسریز،سی ٹی سکین اور ایم آر آئی کے بعد تجویز ہوتی اور ہللا حافظ پچاس ساٹھ ہزار تو خرچ ہوتا
=================================================================
Mohad Malik
· Just now
اسالم و علیک .مریض غالم رسول عمر 65سال نبض قشری عضالتی دونوں طرف دوسری انگلی پر شدید .پیشاب بار بار آنا بلکہ رات کو
بھی اٹھنا پڑتا ہے .پراسٹیٹ کا سائز بڑا.شوگر کا مسئلہ نہیں ہے.مریض پیشاب کی ذیادتی سے بہت پریشان ہے استاد محترم راہنمائی فرما
دیں .
:وعلیکم سالم..H67..ادراری..بندق..دو
اسالم و علیکم استاد محترم مریض کو پہلے ہی پیشاب ذیادہ آ رہا ہے
:گردے میں پتھری ہے پیشاب کی زیادتی ہیباس کیلئے بہتر ہے
:استاد محترم گردوں پتھری نہیں ہے پراسٹیٹ انالرجمنٹ اور بلیڈر ڈسٹینڈڈ ہے اور یورن ریٹینٹو retentiveہے معذرت بار بار زحمت
دے رہا ہوں ابھی مریض کو میڈیسن دینی تھی
:استاد محترم یہ واال کیس ہے پتھری واال کسی اور کا کیس ہے..
===================================
Mohad Malik
· 2 hrs
اسالم و علیکم ورحتہ ہللا و برکاتہ استا ِد محترم خدمت میں عرض ہے کہ سیرم کلسٹرول زیادہ ہے اور عالمات بایاں بازو کےنیچےبغل کے
پاس پسلیاں میں درد کی کیفیت بے چینی کی محسوس ہوتی ہےاور ساتھ کھانسی ہے اس کے لئے رہنمائی فرمائیں شکریہ
وعلیکم سالم Hsj..کے ساتھ حب شفاء لے لو دو تین ہفتے لینا ہو گا پرہیز بھی کرنی ہے
======================================================
السالم علیکم و رحمۃ ہللا استاد محترم مریض فہد محمود عمر 33سال پیٹ بڑھا ہوا ہے بی پی ہائی ہو جاتا ہے قبض بھی رہتی ہے کبھی
کبھی چکر آتے ہیں شام کے وقت سر پر بوجھ ہو جاتا ہے بلڈپریشر کے لیے ڈاکٹر نے ایزی ڈے ایڈوائزر کی ہے اور قبض کے لیے الئی
لیکس سیرپ استعمال کرتا ہے اس کی ٹیسٹ رپورٹس حاضر خدمت ہیں برائے مہربانی عالج کے بارے راہنمائی فرمائیں شکریہ
وعلیکم سالم..فیٹی لیور ہے اور بائیں گردے میں پتھری بھی ہے چار ملین..ادراری...امروسیا دیں گے
================================================
Mohad Malik
· 2 hrs
اسالم و علیکم استاد محترم مریض علی عمر 31سال گردے میں درد کی وجہ سے ٹیسٹ کروایا تو پہلے ڈاکٹر نے بتایا کہ پتھری ہے .بعد
میں ایکسرے کروائے تو گردے سے جو نالی مثانے کی طرف جارہی ہے اس میں رکاوٹ ہے ڈاکٹر کہ رہا ہے یہ پتھری نہیں ہے.شاید
سسٹ ہے .اس کا آپریشن کرنا پڑے گا .اس بارے میں رہنمائی درکار ہے.ایکسرے میں دائیں طرف کی نالی پانی پینے کے 25منٹ اور
45منٹ بعد پھولی ہوئی دکھائی دے رہی ہے.
استاد محترم بہت غریب آدمی ہے آپریشن نہیں کرواسکتا.
وعلیکم سالم..یہ تو دائیں حالب میں پتھری کہہ رہا ہے اگر سسٹ ہے تو عالج پتھری سے الگ ہو گا پہلے تشخیص مکمل بتاؤ
استاد محترم سسٹ ہے .ڈاکٹر نے ایکسرے دیکھ کر سسٹ بتایا ہے .پتھری نہیں ہے.
اسے H67+ T5شربت بزوری بارد کے ساتھ دو تین چار ماہ لگیں گے
1
=================================================================
اسالم علیکم استاد محترم تحریک قلب ریاح کی زیادتی سے جسم کا سن ہونا ( ) NUMBNESSکی پیتھالوجی کے بارے میں رہنمائی
فرمائیں
وعلیکم سالم..صرف تحریک قلب سے ہی سن ہونا نہیں ہے کونسا عضو سن ہھ اس کا علم بھی ہونا چاہئے.اگر واقعی تحرک قلب سے سن
ہے تو اشری اعصابی ادویہ و اغزیہ ہیں
۔.........
:اسالم علیكم و رحمۃ ہللا و برکاتہ استاد محترم ایکسیڈنٹ کے لئیے نظریہ میں کونس میڈیسن ھے
:وعلیکم سالم..عالج االمراض میں ضربہ و سقطہ کا بیان تفصیل سے لکھا ہے......
===========================================================
5-11-2018
یہ کہتا ہے کہ لیور فیٹی ہے اور گردے سوزشناک ہیں انہیں صحت مند کرو H67کے ساتھ T ۵دو عارضی طور پر پیشاب بڑھے گا دو
تین ہفتوں میں پیشاب بھی کنٹرول اور صحت بحال ہو جائے گی..
Rizwan Shah
· 11 hrs
طب یونانی اور طب سنیاسی کے اکثر نسخہ جات کثیرالمزاج کثیرالقوی یا معتدل المزاج ہوتے ہیں اور ان اصطاحات کو نظریہ مفرد
اعضاء ثالثہ و اربعہ کے اکثر ساتھی بہت کم سمجھتے ہیں۔
طب یونان کے امور طبیعہ کے مطابق کیفیات کے باہم ملنے اور فعل و انفعال سے جب ایک نیا مرکب یا نئی چیز ارکان بنتے ہیں تو ان کا
مزاج مقرر کیا جاتا ہے۔
مختلف مفردات کو باہم مالنے سے کوئی نئی تخلیق نہیں ہوتی بلکہ وہ سابقہ اجزاء کا آمیزہ ہوتا ہے ایسے نسخہ جات کا ہر جزو الگ مفرد
عضو پہ بالخاصہ اثرات مرتب کرتا ہے۔ اس لیئے طب یونان میں ایسے نسخہ جات کا مزاج مقرر نہیں کیا جاتا۔ یونانی میں ایسے بھی
نسخہ جات ہیں جو مقوی قلب۔ مقوی اعصاب۔ اور مقوی و محرک جگر کے ساتھ مقوی طحال بھی ہیں۔ کیونکہ ان نسخوں میں ہر مفرد
عضو کی الگ الگ دوائی شامل ہوتی ہے جو اپنے اپنے ٹارگٹ پہ کام کرتی ہے۔ ان ادویہ کا آپس میں فعل و انفعال نہیں ہوتا۔ اس کی مثال
خون میں موجود اخالط ہیں جو ایک ہی غذاء سے اخذ ہو کر دوران خون میں اکٹھی سفر کر رہی ہوتی ہیں مگر غذائیت اپنے اپنے متعلقہ
ٹشوز کو پہنچاتی ہیں۔
ہمارے نظریہ کے کچھ دوست ایسے نسخہ جات کا مزاج بھی مقرر کر دیتے ہیں جو غیر اصولی اور غیر سائنسی سوچ ہے۔۔۔۔
نظریہ کے دوستوں سے میری درخواست ہے کہ وہ نظریئے کی عینک اتار کر طب یونانی۔ آئیورویدک۔ سنیاس ک بھی مطالعہ کریں اور
سمجھنے کی کوشش کریں۔
تعارف۔
Ischemia or Ischaemia
انسجہ میں دوران خون کا تعطل اسکیمیا کہالتا ہے۔ اس کے باعث خلیات کو درکار آکسیجن کی کمی سے خلیات کا عمل استحالہ متاثر ہوتا
ہے۔ عموما عروق شعریہ میں رکاوٹ بننے سے اسکیمیا کی صورت حال پیدا ہوکر انسجہ کا فعلی و ساختی نقصان ہونے لگتا ہے۔
نیز ( vasoconstrictionشرائین کا سکڑنا)۔ ( Thrombosisخون کی نالی میں تھکا بننا) ( Embolismخون کی نالی میں سدے بننا)
ایسے اسباب ہیں جو متاثرہ نسیج یا عضو میں کمی خون ( )anemiaکا باعث بنتے ہیں۔ اسکیمیا کے سبب نہ صرف آکسیجن کی کمی ہقتی
ہے بلکہ غذائی اجزا کی بھی کمی ہوتی ہے۔ اس صورت میں میٹابولک فضالت کی نکاسی نہیں ہوتی۔ یاد رہے اسکیمیا کسی عضو میں
جزوی یا مکمل دونوں صورتوں میں ہوسکتا ہے۔
عالمات۔۔۔
چونکہ خون انسجہ کو آکسیجن مہیا کرتا ہے لہذا خون کی کمی و رکاوٹ سے انسجہ میں تیزی سے آکسیجن کی کمی ہونے لگتی ہے۔ دل
اور دماغ کے انسجہ جو بدن کی متحرک ترین ساختیں ہینانہئں اسکیمیا کی صورت تین سے چار منٹ کے اندر ناقابل تالفی نقصان پہنچ
جاتا ہے۔ جبکہ رینل اسکیمیا کی صورت میں گردوں میں دوران خون کی کمی سے نہایت سرعت سے نقصان پہنچتا ہے۔ وہ اعضاء جن
میں سست رفتاری سے عمل استحالہ ہوتا ہے انہیں بیس منٹ میں ناقبل تالفی نقصان پہنچ سکتا ہے۔
2
.2زردی ()pallor
.3نبضہ رکنا ()pulseless
.4جلد کے محسوسات ( )paresthisiaمثال چیونٹیاں رینگنا۔ سوئیاں چبھنا۔ جلن ہونا۔ سردی لگنا۔ سن ہونا۔ جلد چٹخنا وغیرہ۔
5۔ فالج ()paralysis
6۔ درجہ حرارت کا تغیر ()poikilothermia
اس مرض کا فوری سد باب نہ ہونے کی صورت میں اسکیمیا بگڑ کر کچھ گھنٹوں میں نیکروسس ( necrosisخلیات کا مردہ ہونا) اور
گنگرین (انسجہ کا مردہ ہونا) میں بدلنے لگتا ہے۔ شریانی اسکیمیا اور نروز کے مردہ ہونے کے سبب اعضاء کی فالجی کیفیات تو بہت دیر
سے ظاہر ہوتی ہیں البتہ چلنے میں لڑکھڑاہٹ۔ قدم نہ اٹھاسکنا۔ عصبی ساختوں کا نقصان سمجھاجاتا ہے۔ کیونکہ اعصابی انسجہ ہائی
پوکسیا۔ ( Hypoxiaآکسیجن کی کمی ہونا) سے فوری متاثر ہوتے ہیں۔ ہاتھ پاوں کا فالج یا اسکیمیا سے ہونے واال اعصابی خلل یہ ایسی
عالمات ہیں جو متاثرہ عضو میں دوران خون کی بحالی سے درست ہوجاتی ہیں لیکن گاہے یہ عالمات مستقل رہ جاتی ہیں۔
*اسکیمیا کے اسباب*
اسکیمیا ایک شریانی مرض ہے اس میں انسجہ اور اعضاء کو خون کی فراہمی میں تعطل پیدا ہوجاتا ہے۔ اگر اسکا بروقت عالب نہ
ہوسکے تو انسجہ مردہ ہونے لگتے ہیں۔ اس کے اسباب واصلہ میں شریانی سدے۔ خون کے تھکے۔ شریانوں کا سکیڑ اور چوٹ لگنا
وغیرہ شامل ہیں۔ جبکہ وریدی مسائل میں وریدی دوران خون کے بہاو میں رکاوٹ یا کم وریدی بہاو کے سبب اسکیمیاء کی حاد صورتیں
پیدا ہوتی ہیں۔ جیسے شرائین میں مقامی طور پر غبارے کی طرح پھیالو آنا ( )Aneurysmحاد شریانی اسکیمیا کا سبب بنتا ہے۔ دیگر
اسباب میں ( Myocardial infarctionدل کے کسی حصہ میں دوران خون کم یا رک جانا) ایک ایسا سبب ہے جو زیادہ تر ہارٹ اٹیک کا
باعث بنتا ہے۔ نیز ( Mitral Valve Diseaseدل سے خون کے اخراج کے بعد مٹرل والو کا صحیح بند نہ ہونا) بھی ایک سبب ہے۔
Chronic Artrial Fibrillation
(دل کا غیر فطری ردھم یعنی بےترتیب دھڑکن) ( cardiomyopathiesدل کے عضالت پر اثرانداز ہونے والے امراض کا مجموعہ)
جس میں سانس کی تنگی۔ تھکاوٹ۔ ٹانگوں کی سوجن اور ہارٹ فیلیئر واقع ہوتا ہے۔
نظریہ مفرد اعضاء اربعہ کے مطابق یہ مرض مخاطی اعصابی اور مخاطی عضالتی تحاریک کا شاخسانہ ہے۔
*عالج۔۔۔
رفتہ رفتہ خلیاتی اسکیمیا کے شکار سکڑتے ہوئے آرگنز کے عالج کیلیئے یونیفیکیشن تھیوری کے مطابق تینوں حیاتی مفرد اعضاء کی
مشینی مزاج کی مفردات مال کر نسخہ دینا چاہیئے۔ یعنی عضالتی قشری خشک گرم۔ قشری اعصابی گرم تر اور اعصابی مخاطی تر سرد
درجہ دوم سوم کی ادویہ استعمال کروائی جائینگی۔
عروق میں اچانک رکاوٹ پیدا کرنے والے سدے (بالکیج) کے سبب دماغ۔ گردے۔ دل۔ اور پھیپھڑوں جیسے اعضاء کی موت ہوسکتی ہے
اس لیئے فوری فرسٹ ایڈ کے طور پہ درجہ سوم و چہارم کی گرم تر ادویہ دے کر مقام ماوف پہ ٹھکور سے حرارت پہنچائیں اور مریض
کو سرجن کے پاس ریفر کردیں۔
تحریر و تحقیق۔ طالب علم طب....ھومیو ڈاکٹر سید رضوان شاہ گیالنی۔
3
طططططططط ططط Hakim Saadat Ali Rahat to
· 13 hrs
تحریک بڑھ کر سوزش اور ورم میں تبدیل ہوتی ہے .سوزش اور ورم کی عالمات میں سرخی .جلن .سوجن .تناؤ .حرارت .درد مین یا
بڑی عالمات ہیں .
تحلیل گرمی سے ہوتی ہے جس سے مذکورہ باال عالمات میں کمی واقع ہوتی یے .تحلیل میں سرخی کی بجائے زردی ہوگی اور تناؤ و
سوجن اور درد میں کمی ہوگی بلکہ آفاقہ کی طرف مرض کی عالمات جائیں گی .
تری سے تسکین تو نام ہی آرام کا ہے جس میں سرخی و تناؤ کی بجائے سفیدی کا امن اور تناؤ کی بجائے ڈھیال پن ہوگا درد نام کی کوئی
عالمت نہ ہوگی .
· 13 hrs
جسم کی اناٹومی یا ساخت یاکیمسٹری
چار ارکان جب آپس میں ملتے ہیں تو چار اقسام کے ہم مزاج عناصر کے مرکبات بنتے ہیں .
ناری عناصر .ہوائی عناصر .آبی عناصر .ارضی عناصر .ان چاروں ہم مزاج عناصر کے آپس میں ملنے سے چار ہی قسم کے اخالط
تیار ہوتے ہیں .
عناصر محلول صورت میں چار اقسام کے اخال ط تیار کرتے ہیں ..
اخالط جب گاڑھے اور کثیف ہو کر مجسم ہوتے ہیں تو چار ہی قسم کے ٹشوز یا چار ہی قسم کے اعضاء بنتے ہیں .
اصول یہ ہے کہ چار اخالط کے لطیف حصوں چار قسم کی ارواح اور کثیف حصوں سے چار ہی قسم کے مفرد اعضاء بنتے ہیں .مفرد
اعضاء کے ملنے سے مرکب اعضاء اور مرکب اعضاء کے ملنے سے پھر تمام جسم انسان تیار ہوجاتا ہے .جس جگہ کسی مرکب عضو
میں کسی مفرد ٹشو کی کثرت ہوگی اسی عضو کو مفرد اعضاء کا مرکز یا عضو رئیس قرار دیا گیا ہے .جیسے جگر میں ایپی تھیلیل ٹشو
یا قشری مادہ ( صفرا ) کی کثرت ہے( جس سے غد د ناقلہ بنتے ہیں ) تو اس کو غدد ناقلہ کا مرکز یا عضو رئیس قرار دیا گیا ہے .
دل میں مسکولر ٹشوز یا عضالتی مادہ ( ریح .وات )کی کثرت ہے تو دل کو عضالت کا مرکز یا عضو رئیس قرار دیا گیا ہے .
اسی طرح دماغ میں نرویس ٹشوز یا اعصابی مادہ ( بلغم )کی کثرت ہے تو دماغ کو نرویس ٹشوز یا اعصابی مادہ اعصاب کا مرکز یا
عضو رئیس قرار دیا گیا ہے .
طحال کو کنیکٹو ٹشوز یا مخاطی مادہ سودا کی کثرت کی وجہ سے ( غدد جاذبہ بنتے ہیں ) غدد جاذبہ یا مخاطی مادہ ( سودا)کا مرکز یا
عضو رئیس قرار دیا گیا ہے
ہر ایک عضو رئیس میں کم و بیش چاروں اخالط یا ٹشوز پائے جاتے ہیں .اس لئے یہ آپس میں ملے ہوئے ہیں اور ایک عضو کے اثرات
دوسرے عضو میں کم و بیش پائے جاتے ہیں .ا س لئے جو ساخت دل کی ہے وہی ساخت تمام جسم کے اعضاء کی ہے .
جسم میں عضالت سب سے ذیادہ پائے جاتے ہیں .جسم میں پائے جانے والے عضالت کا وزن جسم کے نصف وزن سے بھی ذیادہ ہے .
اور خون میں پائے جانےوالے اجزاء ہوائیہ ( خلط ریح ) کی مقدار خون کے نصف حجم سے بھی ذیادہ ہے .جسم کے ہر عضو میں
چاروں اخالط اور چاروں ٹشوز پائے جاتے ہیں .
Rahat Simple Organo Pathic Medical Science Pakistan
· 14 hrs
محترم حکیم صاحب جسم کا ہر ایک اعضاء چار قسم کے اخالط اور چار ہی قسم کے ٹشوز سے مرکب ہے .جو ساخت دل و عضالت کی
ہے وہی ساخت تمام جسم کے اعضاء کی ہے .بلکہ دل جس ترکیب اور ترتیب سے بنا ہوا ہے اسی ترکیب اور ترتییب سے جسم کے تمام
اعضاء بنے ہوئے ہیں .فرق صرف اخالط و ٹشوز کی کم و بیش ہونے کا ہے .
اس لئے جو کچھ دل و عضالت میں ہوگا وہی کچھ تمام اعضاء میں بھی ہوگا .
Mohad Malik
· Just now
سوال:1کیا اعصابی (تر)چیزیں کھانے سے دماغ میں تحریک(خشکی)ہوگی؟سوال:2کیا تر(اعصابی) چیزیں جگر میں گرمی(تحلیل)پیدا
کرتی ہیں؟
4