You are on page 1of 1

‫===========================================‬

‫علم نبض۔۔۔۔۔ حصہ اول‬


‫بنظریہ مفرد اعضاء اربعہ۔‬
‫نبض کی تعریف۔۔۔‬
‫کالئی کے اوپر انگوٹھے کی جڑ سے لیکر دل کی طرف یہ ایک مخصوص شریان ہے۔ اسے نبض کہتے ہیں۔‬
‫دل میں چلنے والے خون کے لطیف بخارات یعنی ارواح جب دل پر دباو ڈالتے ہیں تو دل کی دھڑکن سے نبض میں حرکت پیدا ہوتی ہے۔‬
‫ان حرکات کے زریعے ہی ہم مقام دل کی کیفیت کو سمجھتے ہیں۔‬
‫نبض خون ناپنے ک آلہ بھی ہے۔ جسم کے اندر خون کا قیاس کرنا کہ خون کی کتنی مقدار ہے۔ نیز غلظت و رقت اور غالب و مغلوب‬
‫کیفیات و اخالط کی نشان دہی ہوتی ہے۔‬
‫نبض پہ چار انگلیاں ایک سیدھ میں کھڑی رکھی جاتی ہیں۔ اگر نبض چار انگلیوں پہ ٹھوکر لگائے تو سمجھیں خون کی مقدار پوری ہے‬
‫یعنی جسم کے وزن کا بارھواں حصہ۔ اگر تین انگلیوں پہ قرع دے تو خون پونے چار لیٹر ہوگا۔‬
‫نبض قوام خون کو بھی ظاہر کرتی ہے۔‬
‫نبض کی اقسام بلحاظ مزاج مفرد۔۔۔۔۔۔ عضالتی نبض۔۔۔ خشک مزاج‪...‬قشری نبض۔۔ گرم مزاج‪....‬اعصابی نبض۔۔۔ تر مزاج‬
‫مخاطی نبض۔۔ سرد مزاج۔‬
‫اقسام بالحاظ مزاج مرکب۔۔‪1‬۔ عضالتی مخاطی۔۔ یعنی خشک سرد‪2....‬۔ عضالتی قشری۔ یعنی خشک گرم۔‪3...‬۔ قشری عضالتی۔ یعنی گرم‬
‫خشک‪....‬۔‪4‬۔ قشری اعصابی۔ یعنی گرم تر‪5....‬۔ اعصابی قشری یعنی تر گرم ‪6.....‬۔ اعصابی مخاطی یعنی تر سرد۔‬
‫‪7‬۔ مخاطی اعصابی۔ سرد تر‪8.......‬۔ مخاطی عضالطی۔ سرد خشک‬
‫نوٹ۔۔۔۔ ان اقسام پہ تفصیلی گفتگو بعد میں کی جائے گی۔‬
‫نبض دیکھنے کا طریقہ۔۔۔۔‬
‫مریض جب آپ کے پاس چل کر آئے تو اس کا دوران خون تیز ہوتا ہے لہذا فوری نبض نہ دیکھیں۔ مریض کو چند منٹ بیٹھنے دیں تا کہ‬
‫اس کا دوران خون نارمل رفتار پہ آ جائے۔ لیکن الغر سست طبع یا موٹی عورت کی نبض فوری دیکھ لی جائے کیوں کہ ان کا دوران خون‬
‫بھی سست ہوتا ہے لہذا مقام مرض پہ قرع آسانی سے مل جائے گا۔‬
‫سب سے پہلے مریض کی دائیں کالئی پر اپنی چاروں انگلیاں جو کہ سر کے بل کھڑی ہوں انگوٹھے کی طرف تڑپتی ہوئی شریان پہ ایک‬
‫سیدھ میں رکھیں۔ اور شہادت کی انگلی مریض کے انگوٹھے کے جوڑ پہ ہونی چاہیئے۔‬
‫لمس محسوس کریں گرم ہے یا سرد۔‬

‫‪1‬‬

You might also like