Professional Documents
Culture Documents
Basits Article in Urdu Language
Basits Article in Urdu Language
روشنی میں
از
(Hon Ltخطیب) عبدالباسط ازہر اعوان
ہیڈ کوارٹر کمپنی ایف ڈبلیو او
1
صا علی افضل الرسل و خاتم االنبیاء و علی الحمدہلل و کفی و سالم علی عبادہ الذین الصطفی خصو ً
آلہ النجباء و اصحابہ االتقیاء۔
اما بعد۔
اعوذ باہللا من الشیطن الرجیم۔ بسم ہللا الرحمن الرحیم۔
ان الدین عندہللا االسالم ۔1
ترجمہ۔
بے شک دین ہللا کے نزدیک اسالم ہی ہے۔2
قال النبی ﷺ بنی االسالم علی خمس شھادۃ ان ال الہ اال ہللا و ان محمدا رسول ہللا واقام الصلوۃ وایتا ء
الزکوۃ۔ الحج۔ و صوم رمضان
(عن ابن عمر ۔)3
ترجمہ۔
اسالم کی بنیاد پانچ چیزوں پر رکھی گئی ہے اس بات کی گواہی دینا کہ ہللا کے سوا کوئی معبود
نہیں محمد ﷺ ہللا کے رسول ہے۔ نماز قائم کرنا۔ زکوۃ ادا کرنا۔ حج کرنا اور رمضان کے روزے رکھنا۔
سامعین کرام۔
آپ کے سامنے خطبہ میں ایک آیت کریمہ اور آقا علیہ الصلوۃ والسالم کے فرامین مقدسہ میں سے
ایک حدیث مبارکہ تالوت کی ہیں جن کی روشنی میں مجھے آپ سے جو گفتگو کرنی ہے اس کا عنوان
ہے "اسالمی عبادات جدید تحقیقات کی روشنی میں"عنوان سے یہ بات واضح ہو رہی ہے کہ میں نے
اسالمی بنیادی عبادات کی فضیل ت و اہمیت پر گفتگو نہیں کرنی بلکہ جدید سائنسی دور میں جدید اہل علم
نے اسالمی بنیادی عبادات کے جو فوائد محسوس کیئے ہیں وہ آپ تک پہنچانے ہیں تا کہ بحثیت پاکستان
آرمی کے رکن ہم روحانی فوائد کے ساتھ ساتھ جسمانی فوائد کی اہمیت جان کر ان سے بھی فائدہ اٹھا سکیں
۔
عبادت کیا ہے۔
فقط مصلی پر بیٹھ جانا‘ تسبیح کا ور د اور اعتکاف یہ عبادت کا بڑا محدود تصور ہے۔ بنیادی
طور پر مسلمان کا ہر عمل چاہیئے وہ زندگی کے کسی بھی شعبہ سے متعلق ہو اگر وہ حکم خداوندی اور
سنت بنوی ﷺ کے مطابق ہے تو وہ عبادت ہے۔تاہم تالوت کردہ حدیث میں پانچ ارکان اسالم کا ذکر ہے جو
کہ عبادات میں کلیدی حیثیت رکھتی ہیں ان عبادات کا جدید علوم کی روشنی میں آپ کے سامنے بیان ہو
گا۔
سائنس کیا ہے۔
غیر جانبداری سے حقائق کا ان کی اصلی شکل میں باقاعدہ مطالعہ کرنا سائنس کہالتا ہے ۔4
ارشاد ربانی ہے و علم ادم االسماء کلھا۔5
اور آدم کو ہللا نے سارے نام سکھا دیئے۔ ترجمہ۔
اس آیت کی تفسیر میں حضرت عبدہللا بن عباس فرماتے ہیں "اس سے مراد دنیا کی چیزیں اور ان کی
صفات ہیں" ۔6
امام رازی رحمۃ ہللا علیہ فرماتے ہیں کہ "اسمائ"سے مراد اشیائ ہیں آج کے دور میں علم اال
شیاءکا نام سائنس ہے۔7
2
ارشاد باری تعالی ہے۔
و سخرلکم ما فی السموات و ما فی االرض۔8
ترجمہ۔
اور اس نے زمین اور آسمان کے درمیان جو کچھ بھی ہے وہ تمارے لیئے مسخر کر دیا۔
امام راغب اصفھانی مفردات میں لکھتے ہیں کہ "مسخر کرنے کا مطلب یہ ہے کہ کسی چیز کو
استعمال کرنا"۔9 لگام دیکر اس کو اپنی مرضی کے مطابق
بات بڑی واضح ہے کہ انسان ساری دنیا کی باریکیوں کو سمجھنے کی صالحیت رکھتا ہے۔ اسی
جذبہ کے تحت جدید علوم کی روشنی میں اسالمی عبادات کا جائزہ پیش خدمت ہے۔
نماز۔
نماز ارکان اسالم میں توحید و رسالت کی شہادت کے بعد سب سے بڑا رکن ہے۔ نماز کی روحانی
و ایمانی برکات اپنی جگہ مسلم ہیں یہاں پر ہم اس کے طبی فوائد پر روشنی ڈالیں گے۔ نماز سے بہتر ھلکی
پھلکی اور مسلسل ورزش کا تصور نہیں کیا جا سکتا۔ فزیوتھراپی کے ماہرین کہتے ہیں اس ورزش کا
کوئی فائدہ نہیں جس میں تسلسل ن ہ ہو یا وہ اتنی زیادہ کی جائے کہ جسم بری طرح تھک جائے۔ ہللا رب
العزت نے اپنی عبادت کے طور پر وہ عمل عطا کیا ہے جس میں ورزش اور فزیوتھراپی کی غالبا تمام
صورتیں بہتر انداز میں پائی جاتی ہیں۔10
نماز جدید علوم کی روشنی میں۔
ہاورڈ یونیورسٹی کے پروفیسر اور دماغی امراض کے ماہر ڈاکٹر رابرٹ رابنسن کے بقول "مکمل
نماز کی ادائیگی انسان کی صحت پر راحت اور سکون کے اثرات مرتب کرتی ہے"۔11
بڑھاپے میں انسان عمومی طور پر دو بیماریوں میں اکثر مبتال ہوتا ہے۔ ایک ذہنی قوی کمزور
ہونے کی وجہ سے سٹھیا جانا اور دوسراگھٹنوں کا درد۔ ذہنی قوی کمزور ہونے کی وجہ شریانوں کا سخت
ہونا ہے اور خون کا پورے جسم کو نہ ملنا ہے۔ رکوع اور سجود میں خون سر کی طرف دوڑتا ہے جس
کی وجہ سے نمازی اس بیماری سے دوسرے انسانوں سے زیادہ محفوظ رہتا ہے۔ اسی طرح گھٹنوں کی
بیماری سے بچائو کیلئے ڈاکٹرز گھٹنوں سے اوپر والے پٹھوں کو مضبوط کرنے کا کہتے ہیں جب کہ قیام
اور رکوع مینیہ ورزش بھی احسن طریقے سے خود بخود ہو جاتی ہے یوں اس بیماری سے بچائو بھی
الزمی میسر آ جاتا ہے۔
نماز کی پابندی سے ا مراض قلب سے بچاؤ۔
الہور میں سیرت کانفرس منعقدہ8مارچ1976میں ماہر امراض قلب ڈاکٹر عالمگیر صاحب نے فرمایا
تشویشناک امراض مثًال عارضہ قلب‘ شوگر اور فالج سے بچا رہتا کہ "پابند صوم و صلوۃ متعدد
ہے۔12
نماز سے حاصل ہونے والے طبی فوائد۔
جسمانی تندرستی 1۔
ذہنی سکون 2۔
دماغی امراض سے بچائو 3۔
3
نفسیاتی مسائل سے بچائو 4۔
اعصابی امراض سے بچائو۔13 5۔
فزیو تھراپی اور نماز۔
ماہرین کے مطابق بہترین ورزش وہ ہے جو ھلکی پھلکی ہو اور مسلسل ہو۔ یورپی ماہرین نماز کے
افعال کو بطور ورزش اپنی کتب میں جگہ دیتے ہیں اور اس میں قیام ’ رکوع پھر سیدھا کھڑا ہونا اور بعد
میں سجدہ یہ ایسی ترتیب ہے جو جدید فزیو ماہرین کے بقول کسی انتہائی ماہر فزیو کی بتائی ہوتی ہے۔14
سالم پھیرنا اور گردن کی ورزش۔
ڈاکٹر علی محمد انصاری کہتے ہیں جس شخص کو گردن کی ایسی تکلیف ہو کہ درد ہاتھوں کی
طرف آتا ہو وہ دائینبائیں سالم پھیرنے کی طرح پندرہ پندرہ بار کرے تو یہ ورزش اس بیماری میں بے حد
مفید ہے۔15
سجدہ کی وجہ سے چہرہ کا چمکنا۔
انجنیئرپیر ذوالفقار احمد نقشبندی لکھتے ہے "امریکہ میں مجھے ایک ڈاکٹر مال اس نے کہا کہ آپ
لوگ جو نماز میں سجدہ کرتے ہیں اس کی وجہ سے خون چہرہ اور سر کی طرف جاتا ہے لہذا نماز پڑھنے
والے کی صحت اچھی ہوتی ہے اور وہ دماغی بیماریوں سے محفوظ رہتا ہے اور خون کی گردش چہرہ
کی طرف بہتر ہونے سے چہرہ روشن رہتا ہے"ہم مسلمان اس کونورانی چہرہ سے تعبیر کرتے ہیں۔16
وضو اور جدید سائنس۔
مغربی ممالک میں ڈپریشن کا مرض ترقی پذیر ہے۔ نفسیاتی امراض کے ماہرین کے یہاں مریضوں
کی بھیڑ ہے۔ مغربی جرمنی کے ایک ڈپلومہ ہولڈر فزیو تھراپسٹ کا کہنا ہے کہ جرمنی میں ایک سیمنار
ہوا جس کا موضوع تھا "مایوسی ڈپریشن کا عالج ادویات کے عالوہ کن طریقوں سے ممکن ہے"ایک
ڈاکٹر نے اپنے مقالے میں یہ حیرت انگیز انکشاف کیا کہ روزانہ پانچ بار منہ دھالنے سے ڈپریشن کے
مرض میں کمی آتی ہے اور ایک اور مریضوں کے گروپ کو منہ کے ساتھ روزانہ میں نے ہاتھ‘ پائوں
بھی دھالئے تو پہلے گروپ سے زیادہ فائدہ مند اس منہ ہاتھ اور پاؤں دھالنے کے عمل کو پایا۔17
سامعین وضو کیا ہے ۔ اس کے فرائض کیا ہیں آپ جانتے ہیں کہ چار فرض ہیں ہاتھ کہنیوں سمیت
دھونا‘ پورا چہرہ دھونا‘ سر کا مسح کرنا اور پاؤ ں کا دھونا اور ڈاکٹر کی تحقیق اسی کو ثابت کر رہی
ہے۔
وضو اور حفظان صحت۔
صحت کی حفاظت میں وضو کا بڑا اہم کردارہے۔ ہاتھ منہ بازو پائوں دھونے سے ظاہری گندگی
کی دوری تو سب سمجھتے ہیں مگر انسانی عقل اس وقت حیران رہ جاتی ہے جب جراثیم سے بچائو بھی
وضو میں موجود پاتی ہے۔ منہ اور ناک سے جراثیم انسانی جسم میں داخل ہوتے ہیں۔ لہذا دن میں پانچ بار
ان کے دھونے کا حکم ہے۔
آج سائنس بتاتی ہے کہ موتیا کا عالج یہ ہے کہ صبح صبح آنکھوں میں پانی کے چھینٹے مارے
جائیں اب جو صبح تہجد کیلئے وضو کرے گا تو وہ اس بیماری سے محفوظ رہے گا۔
گردن کا مسح کرنے سے بڑھاپے میں سر کے رعشہ کی بیماری سے حفاظت رہتی ہے۔18
4
بقول ڈاکٹر ذاکر نائیک " وضو میں مسح کرنے سے گردن پر تر ہاتھ لگانے سے ذہنی قوت میں
اضافہ ہوتا ہے"۔19
جدید سائنس نے دانتوں کی صفائی کو بھی بہتر ذہنی اور جسمانی نشوونما کا موجب قرار دیا ہے
اگر پانچوں نمازوں میں وضو کے ساتھ مسواک کا استعمال کیا جائے تو روحانی طور پر نماز کا ثواب
ستائیس گنا بڑھنے کے عالوہ بہت سے ذہنی اور جسمانی فوائد بھی حاصل ہوتے ہیں۔20
روزہ جدید علوم کی روشنی میں۔
نامی جاپانی سائنس دان کو 2016میں کینسر کے عالج میں یو شی نوری )(Yoshi Nori
انقالبی پیش رفت پر نوبل پرائز دیا گیا اور یہ انعام کسی نئی دوا کے ایجاد کرنے پر نہیں بلکہ ایسی دریافت
پر دیا گیا جس سے کینسر کو روکا جا سکتا ہے یا اگ ر پہلے سے جسم میں کینسر ہے تو اس کی بڑھوتی
میں کمی الئی جا سکتی ہے اس کی دریافت یہ ہے کہ "جب انسان زیادہ دیر تک بھوکا رہتا ہے تو جسم
کے خلیوں میں) (Fastingفاقہ کی وجہ سے پراسرار تبدیلیاں ہونے لگتی ہے۔جب ان خلیوں کو باہر سے
کوئی خوراک نہیں ملتی تو وہ خود ہی ایسے خلیوں کو کھانا شروع کردیتے ہیں جو گلے سڑے خراب اور
خطرہ کا باعث ہوں اسے عام زبان میں) (Self Eatingاور سائنسی اصطالح میں) (Autophagyکہتے
ہیں"۔
یوشی کے مطابق اگر سال میں 20سے 27دن تک انسان بارہ سے سولہ گھنٹے بھوکا رہے تو کینسر
کاموجب بننے والے خلیے خود بخود ختم ہونے لگتے ہیں۔21
سبحان ہللا اسی وجہ سے رب العالمین نے روزہ جیسی اہم عبادت کو صرف ہم مسلمانوں کیلئے ہی
نہیں بلکہ پہلی تمام امتوں کیلئے بھی بطورعبادت فرض کیا تھا جیسے کہ ارشاد ربانی ہے
کما کتب علی الذین من قبلکم۔22
ترجمہ۔
جیسے تم سے پہلے امتوں اور قوموں پر بھی فرض کیا گیا تھا۔
5
اعصابی خرابی 5۔
خرابی غذا سے پیدا ہونے والے امراض۔23 6۔
ڈاکٹر محمد حمید ہللا کے بقول ایک یورپین غیر مسلم ڈاکٹر ژوئے مرائے نے ایک کتاب"روزہ"کے
نام سے لکھی ہے۔ اس کا کہنا ہے کہ روزہ نہ صرف طبی نقطہ نگاہ سے انسانوں کیلئے مفید ہے بلکہ
دیگر مخلوقات کیلئے بھی حیات نو کی بشارت سناتا ہے۔قطبین اور دیگر جگہوں پر وحشی جانور کئی کئی
ماہ برف باری میں بغیر کھائے پیئے رہتے ہیں اور غاروں میں چلے جاتے ہیں اورHibernateہو جاتے
ہیں۔24
روزہ بنیادی طور پر انسان کو کھانے پینے کے اوقات مقرر کرنے اور کم کھانے کی طرف متوجہ
کرنے کا بہترین ذریعہ ہے۔ جس سے انسانی جسم چاک و چوبند رہتا ہے۔ شاید اسی وجہ سے غزوہ بدر
اور فتح مکہ جیسی عظیم لڑائیوں کیلئے ماہ رمضان کا ہی انتخاب کیا گیا ہے۔کہ اس ماہ میں کھانے پینے
پر کنٹرول کر کے انسانی طاقت میں بے پناہ اضافہ ہو جاتا ہے۔ پھر دن بھر کے روزہ کے بعد رات کی
تروایج میں بھی کئی طبی فوائد ہیں افطار کا کھایا پیا بہترین طریقے سے ہضم ہو کر جزوبدن بن جاتا ہے
اس طرح عبادت کے ساتھ ساتھ دیناوی فوائد بھی حاصل ہوتے ہیں۔
حج اور جدید علوم۔
حج ایک اہم عبادت ہے جو کہ صاحب حثیت مسلمان پر زندگی میں ایک بار فرض ہے ۔ حج میں
کئی روحانی فوائد کے عالوہ سائنسی بنیادوں پر جن اہم رازوں تک عقل انسانی کی رسائی ہوئی ہے وہ
کچھ یوں ہیں۔ کائنات کی ہر چیز میں ایک مقررہ اندازہ اور خاص نظم و ضبط پایا جاتا ہے۔
ارشاد ربانی ہے۔
انا کل شیی خلقناہ بقدر۔25
ترجمہ۔
بے شک ہم نے ہر چیز کو ایک خاص انداز (نظم وضبط) سے پیدا کیا ہے۔
چنانچہ آج کی سائنس نے تحقیق کے بعد یہ بات ثابت کر دی ہے کہ کائنات کی تمام بڑی سے بڑی
تخلیق سے لیکر چھوٹی سے چھوٹی تخلیق تک گھڑی کی سوئیوں کے مخالف سمت (Anticlock
)Wiseمیں حرکت کر رہی ہے۔ مثًال تمام لوگ خانہ کعبہ کا طواف جو حج کا رکن اعظم ہے مخالف گھڑی
وار سمت میں کرتے ہیں۔ اسی طرح سورج ‘چاند اور ستارے حتی کہ ایٹم کے گرد چکر لگانے والے
الیکٹران سب مخالف سمت گھڑی حرکت کر رہے ہیں۔ یہ کائناتی راز حج میں پنہاں ہے۔
آب زم زم۔
جدید طبی تحقیقات سے یہ معلوم ہوا ہے کہ زم زم میں ایسے اجزاءمعدنیات اور نمکیات موجود ہیں
جو انسان کی غذائی اور طبی ضروریات کو پورا کرتے ہیں۔ اس میں ایسے اجزاء ہیں جو معدہ‘ جگر ’
آنتوں اور گردوں کیلئے بالخصوص مفید ہیں۔26
ڈاکٹر غالم رسول قریشی الہور کے کنگ ایڈورڈ میڈیکل یونیورسٹی میں علم االمراض کے پروفیسر
ہیں ان کے مشاہدات کے مطابق دیگر عناصر کے عالوہ زم زم میں فوالد‘ میگنیز‘ جست‘ گندھک اور
آکسیجن سے مرکب سلفیٹ اور سوڈیم ملتے ہیں جن کی وجہ سے یہ پانی خون کی کمی کو دور کرتا ہے
دماغ کو تیز کرتا ہے اور ہاضمہ کی اصالح کرتا ہے۔27
6
زکوۃ اور علوم جدید۔
علوم جدید کی روشنی میں زکوۃ یا اسالمی نظام معشیت کو سمجھنے کیلئے ضروری ہے کہ اس
وقت رائج اہم معاشی نظاموں کا کچھ بنیادی علم ہو۔ انسان قدیم زمانہ سے ہی دولت کے حصول کیلئے
سرگرداں ہے۔ انسان اپنی حاجات کی تسکین دولت سے کرتا ہے اور دولت کی سائنس کو معاشیات کہا جاتا
ہے۔
اس وقت دنیا میں تین قسم کے معاشی نظام موجود ہیں۔ دو تو باقاعدہ ہیں جبکہ تیسرے نظام کی
بدقسمتی یہ ہے کہ اس کو رائج کرنے میں اس کے درست ہونے کے معتقدہی اس کے مخالف ہیں۔
سرمایہ دارانہ نظام۔
یہ نظام اس وقت تقریبًا پوری دنیا کو اپنی لپیٹ میں لئے ہوئے ہیں۔ اس میں ریاست بے دخل اور
سب کچھ انفرادری ملکیت میں ہوتا ہے۔یورپ اور امریکہ اس نظام کے تابع ہیں۔
اشراکیت۔
سرمایہ دارانہ نظام کے درعمل میں اشراکیت کا نظام ہے اس میں ذاتی جائیداد کا حق نہیں ہے سب
ریاست کی ملکیت میں ہوتا ہے اس کی بڑی مثالیں روس اور چین کی معشیت ہیں۔28
اسالمی نظام معشیت۔
اس میں فرد کی ملکیت ہے مگر بے مہا بانہیں فرد کی کمائی اس وقت جائز تصور کی جاتی ہے
جب وہ حق خدا یعنی زکوۃ ادا کر لیتا ہے۔سرمایہ دارانہ نظام اور اشتراکیت کے برعکس اسالمی نظام
معشیت میں معاشرہ کے پسے ہوئے طبقات کی دلجوئی کا سامان موجود ہے اور اس کی ایک اہم صورت
زکوۃ ہے۔ اس لحاظ سے ہم کہہ سکتے ہین کہ انسانی نظاموں کی بجائے خدائی نظام انسانوں کی زیادہ فالح
کا ضامن ہے۔ اس میں معاشرے کے پسے ہوئے غربا کو مانگنا نہیں پڑتا بلکہ اہل ثروت خود پابند ہیں کہ
وہ غربا تک ان کا حق پہنچائیں اس طرح معاشرہ نفسیاتی الجھنوں سے محفوظ رہتا ہے۔
خالصہ کالم۔
سامعین محترم جدید علوم کی روشنی میں ارکان اسالم پر جو گفتگو کی ہے اس کا م مقصد آپ کی
توجہ اس طرف مبذول کروانا ہے کہ اسالم چودہ سو سال پرانا اس دور کیلئے ہی نہیں آیا تھا بلکہ انسان
اپنے علم سے جتنا زیادہ کائنات کے رازوں سے واقف ہوتا جاتا ہے اس پر یہ حقیقت کھلتی جاتی ہے کہ
دین اسالم کی حقانیت کی یہ بڑی دلیل ہے کہ آج کا جدید علم بھی محمد عربی ﷺ کی تعلیمات کی نہ صرف
تصدیق کرتا ہے بلکہ بندہ مومن کو پہلے سے زیادہ عقائد و اعمال میں مضبوط بناتا ہے۔
و آخر دعوانا ان الحمدہلل رب العالمین
7
حوالہ جات
1۔القرآن،آلعمران آیت نمبر19
2۔محمد طاہرالقادری ڈاکٹر ،عرفان القرآن،منہاج القرآن پبلیکیشنز صفحہ 76
3۔بخاری،محمد بن اسماعیل،صحیح بخاری ،کتاب االیمان،مکتبہ نورمحمد کراچی صفحہ 278
4۔محمد قاسم محمود سید،سائنس کیا ہے ،الفیصل ناشران الہور صفحہ 37
5۔القرآن ،البقرہ آیت نمبر 19
6۔عمادالدین ،حافظ،تفسیر ابن کثیر،اردو جلداول داراشاعت کراچی صفحہ 128
7۔فخرالدین،رازی امام ،مفاتیح الغیب ،تفسیر کبیر اردو عبدالسالم ندوی صفحہ www.kitabo- 99
sunnat.com
8۔القرآن ،لقمان آیت نمبر19
9۔راغب ،افہانی ،امام،المفردات،دارصادربیروت صفحہ 139
10۔ محمد طاہرالقادری ڈاکٹر،اسالم اور جدید سائنس ،منہاج القرآن پبلیکیشنز صفحہ ،نماز کے طبی فوائد
www.facebook.com/tahirulQadri
11۔محمد انوربن اختر،عبادات نبوی اور جدید سائنس،ادارہ اشاعت اسالم کراچی صفحہ 64
12۔ محمد انوربن اختر،عبادات نبوی اور جدید سائنس،ادارہ اشاعت اسالم کراچی صفحہ 74
13۔ محمد انوربن اختر،عبادات نبوی اور جدید سائنس،ادارہ اشاعت اسالم کراچی صفحہ 78
14۔چغتائی طارق محمودحکیم ،سنت نبوی اور جدید سائنس جلد اول صفحہ 77
15۔ محمد انوربن اختر،عبادات نبوی اور جدید سائنس،ادارہ اشاعت اسالم کراچی صفحہ
16۔نقشبندی ،ذولفقار احمدانجنیئر،خطبات فقیر،معہد الفقیر جھنگ،جلد 17صفحہ 133
17۔اصالح المسلمین ،شمارہ نمبر ،52رمضان 1429ھ،وضو اور جدید سائنس ،حافظ محمد ظہیر
18۔ محمد انوربن اختر،عبادات نبوی اور جدید سائنس،ادارہ اشاعت اسالم کراچی صفحہ
19۔ ذاکر نائیک ،ڈاکٹر،نماز اور جدید سائنس ،بک کارنرجہلم صفحہ نمبر9
20۔ذاکر نائیک ،ڈاکٹر،نماز اور جدید سائنس ،بک کارنرجہلم صفحہ نمبر10
21۔روزنامہ جنگ 12مئی ،2019رؤف ظفر کا مضمون”ماہرین طب روزے کے سائنسی فوائد پر حیران“
22۔القرآن ،البقرہ آیت نمبر 183
23۔ محمد انوربن اختر،عبادات نبوی اور جدید سائنس،ادارہ اشاعت اسالم کراچی صفحہ
24۔محمد حمیدہللا ،ڈاکٹر،خطبات بہاولپور ،ادارہ تحقیقات اسالمی ،صفحہ 77
25۔القرآن،القمر آیت نمبر 49
26۔ محمد انوربن اختر،عبادات نبوی اور جدید سائنس،ادارہ اشاعت اسالم کراچی صفحہ 393
27۔ محمد انوربن اختر،عبادات نبوی اور جدید سائنس،ادارہ اشاعت اسالم کراچی صفحہ 401
28۔محمد قاسم محمود سید،سائنس کیا ہے ،الفیصل ناشران الہور صفحہ 232