You are on page 1of 7

‫اسالمی عبادات جدید تحقیقات کی‬

‫روشنی میں‬
‫از‬
‫‪(Hon Lt‬خطیب) عبدالباسط ازہر اعوان‬
‫ہیڈ کوارٹر کمپنی ایف ڈبلیو او‬

‫‪1‬‬
‫صا علی افضل الرسل و خاتم االنبیاء و علی‬ ‫الحمدہلل و کفی و سالم علی عبادہ الذین الصطفی خصو ً‬
‫آلہ النجباء و اصحابہ االتقیاء۔‬
‫اما بعد۔‬
‫اعوذ باہللا من الشیطن الرجیم۔ بسم ہللا الرحمن الرحیم۔‬
‫ان الدین عندہللا االسالم ۔‪1‬‬
‫ترجمہ۔‬
‫بے شک دین ہللا کے نزدیک اسالم ہی ہے۔‪2‬‬
‫قال النبی ﷺ بنی االسالم علی خمس شھادۃ ان ال الہ اال ہللا و ان محمدا رسول ہللا واقام الصلوۃ وایتا ء‬
‫الزکوۃ۔ الحج۔ و صوم رمضان‬
‫(عن ابن عمر ۔‪)3‬‬
‫ترجمہ۔‬
‫اسالم کی بنیاد پانچ چیزوں پر رکھی گئی ہے اس بات کی گواہی دینا کہ ہللا کے سوا کوئی معبود‬
‫نہیں محمد ﷺ ہللا کے رسول ہے۔ نماز قائم کرنا۔ زکوۃ ادا کرنا۔ حج کرنا اور رمضان کے روزے رکھنا۔‬
‫سامعین کرام۔‬
‫آپ کے سامنے خطبہ میں ایک آیت کریمہ اور آقا علیہ الصلوۃ والسالم کے فرامین مقدسہ میں سے‬
‫ایک حدیث مبارکہ تالوت کی ہیں جن کی روشنی میں مجھے آپ سے جو گفتگو کرنی ہے اس کا عنوان‬
‫ہے "اسالمی عبادات جدید تحقیقات کی روشنی میں"عنوان سے یہ بات واضح ہو رہی ہے کہ میں نے‬
‫اسالمی بنیادی عبادات کی فضیل ت و اہمیت پر گفتگو نہیں کرنی بلکہ جدید سائنسی دور میں جدید اہل علم‬
‫نے اسالمی بنیادی عبادات کے جو فوائد محسوس کیئے ہیں وہ آپ تک پہنچانے ہیں تا کہ بحثیت پاکستان‬
‫آرمی کے رکن ہم روحانی فوائد کے ساتھ ساتھ جسمانی فوائد کی اہمیت جان کر ان سے بھی فائدہ اٹھا سکیں‬
‫۔‬
‫عبادت کیا ہے۔‬
‫فقط مصلی پر بیٹھ جانا‘ تسبیح کا ور د اور اعتکاف یہ عبادت کا بڑا محدود تصور ہے۔ بنیادی‬
‫طور پر مسلمان کا ہر عمل چاہیئے وہ زندگی کے کسی بھی شعبہ سے متعلق ہو اگر وہ حکم خداوندی اور‬
‫سنت بنوی ﷺ کے مطابق ہے تو وہ عبادت ہے۔تاہم تالوت کردہ حدیث میں پانچ ارکان اسالم کا ذکر ہے جو‬
‫کہ عبادات میں کلیدی حیثیت رکھتی ہیں ان عبادات کا جدید علوم کی روشنی میں آپ کے سامنے بیان ہو‬
‫گا۔‬
‫سائنس کیا ہے۔‬
‫غیر جانبداری سے حقائق کا ان کی اصلی شکل میں باقاعدہ مطالعہ کرنا سائنس کہالتا ہے ۔‪4‬‬
‫ارشاد ربانی ہے و علم ادم االسماء کلھا۔‪5‬‬
‫اور آدم کو ہللا نے سارے نام سکھا دیئے۔‬ ‫ترجمہ۔‬
‫اس آیت کی تفسیر میں حضرت عبدہللا بن عباس فرماتے ہیں "اس سے مراد دنیا کی چیزیں اور ان کی‬
‫صفات ہیں" ۔‪6‬‬
‫امام رازی رحمۃ ہللا علیہ فرماتے ہیں کہ "اسمائ"سے مراد اشیائ ہیں آج کے دور میں علم اال‬
‫شیاءکا نام سائنس ہے۔‪7‬‬

‫‪2‬‬
‫ارشاد باری تعالی ہے۔‬
‫و سخرلکم ما فی السموات و ما فی االرض۔‪8‬‬
‫ترجمہ۔‬
‫اور اس نے زمین اور آسمان کے درمیان جو کچھ بھی ہے وہ تمارے لیئے مسخر کر دیا۔‬
‫امام راغب اصفھانی مفردات میں لکھتے ہیں کہ "مسخر کرنے کا مطلب یہ ہے کہ کسی چیز کو‬
‫استعمال کرنا"۔‪9‬‬ ‫لگام دیکر اس کو اپنی مرضی کے مطابق‬
‫بات بڑی واضح ہے کہ انسان ساری دنیا کی باریکیوں کو سمجھنے کی صالحیت رکھتا ہے۔ اسی‬
‫جذبہ کے تحت جدید علوم کی روشنی میں اسالمی عبادات کا جائزہ پیش خدمت ہے۔‬
‫نماز۔‬
‫نماز ارکان اسالم میں توحید و رسالت کی شہادت کے بعد سب سے بڑا رکن ہے۔ نماز کی روحانی‬
‫و ایمانی برکات اپنی جگہ مسلم ہیں یہاں پر ہم اس کے طبی فوائد پر روشنی ڈالیں گے۔ نماز سے بہتر ھلکی‬
‫پھلکی اور مسلسل ورزش کا تصور نہیں کیا جا سکتا۔ فزیوتھراپی کے ماہرین کہتے ہیں اس ورزش کا‬
‫کوئی فائدہ نہیں جس میں تسلسل ن ہ ہو یا وہ اتنی زیادہ کی جائے کہ جسم بری طرح تھک جائے۔ ہللا رب‬
‫العزت نے اپنی عبادت کے طور پر وہ عمل عطا کیا ہے جس میں ورزش اور فزیوتھراپی کی غالبا تمام‬
‫صورتیں بہتر انداز میں پائی جاتی ہیں۔‪10‬‬
‫نماز جدید علوم کی روشنی میں۔‬
‫ہاورڈ یونیورسٹی کے پروفیسر اور دماغی امراض کے ماہر ڈاکٹر رابرٹ رابنسن کے بقول "مکمل‬
‫نماز کی ادائیگی انسان کی صحت پر راحت اور سکون کے اثرات مرتب کرتی ہے"۔‪11‬‬
‫بڑھاپے میں انسان عمومی طور پر دو بیماریوں میں اکثر مبتال ہوتا ہے۔ ایک ذہنی قوی کمزور‬
‫ہونے کی وجہ سے سٹھیا جانا اور دوسراگھٹنوں کا درد۔ ذہنی قوی کمزور ہونے کی وجہ شریانوں کا سخت‬
‫ہونا ہے اور خون کا پورے جسم کو نہ ملنا ہے۔ رکوع اور سجود میں خون سر کی طرف دوڑتا ہے جس‬
‫کی وجہ سے نمازی اس بیماری سے دوسرے انسانوں سے زیادہ محفوظ رہتا ہے۔ اسی طرح گھٹنوں کی‬
‫بیماری سے بچائو کیلئے ڈاکٹرز گھٹنوں سے اوپر والے پٹھوں کو مضبوط کرنے کا کہتے ہیں جب کہ قیام‬
‫اور رکوع مینیہ ورزش بھی احسن طریقے سے خود بخود ہو جاتی ہے یوں اس بیماری سے بچائو بھی‬
‫الزمی میسر آ جاتا ہے۔‬
‫نماز کی پابندی سے ا مراض قلب سے بچاؤ۔‬
‫الہور میں سیرت کانفرس منعقدہ‪8‬مارچ‪1976‬میں ماہر امراض قلب ڈاکٹر عالمگیر صاحب نے فرمایا‬
‫تشویشناک امراض مثًال عارضہ قلب‘ شوگر اور فالج سے بچا رہتا‬ ‫کہ "پابند صوم و صلوۃ متعدد‬
‫ہے۔‪12‬‬
‫نماز سے حاصل ہونے والے طبی فوائد۔‬
‫جسمانی تندرستی‬ ‫‪1‬۔‬
‫ذہنی سکون‬ ‫‪2‬۔‬
‫دماغی امراض سے بچائو‬ ‫‪3‬۔‬
‫‪3‬‬
‫نفسیاتی مسائل سے بچائو‬ ‫‪4‬۔‬
‫اعصابی امراض سے بچائو۔‪13‬‬ ‫‪5‬۔‬
‫فزیو تھراپی اور نماز۔‬
‫ماہرین کے مطابق بہترین ورزش وہ ہے جو ھلکی پھلکی ہو اور مسلسل ہو۔ یورپی ماہرین نماز کے‬
‫افعال کو بطور ورزش اپنی کتب میں جگہ دیتے ہیں اور اس میں قیام ’ رکوع پھر سیدھا کھڑا ہونا اور بعد‬
‫میں سجدہ یہ ایسی ترتیب ہے جو جدید فزیو ماہرین کے بقول کسی انتہائی ماہر فزیو کی بتائی ہوتی ہے۔‪14‬‬
‫سالم پھیرنا اور گردن کی ورزش۔‬
‫ڈاکٹر علی محمد انصاری کہتے ہیں جس شخص کو گردن کی ایسی تکلیف ہو کہ درد ہاتھوں کی‬
‫طرف آتا ہو وہ دائینبائیں سالم پھیرنے کی طرح پندرہ پندرہ بار کرے تو یہ ورزش اس بیماری میں بے حد‬
‫مفید ہے۔‪15‬‬
‫سجدہ کی وجہ سے چہرہ کا چمکنا۔‬
‫انجنیئرپیر ذوالفقار احمد نقشبندی لکھتے ہے "امریکہ میں مجھے ایک ڈاکٹر مال اس نے کہا کہ آپ‬
‫لوگ جو نماز میں سجدہ کرتے ہیں اس کی وجہ سے خون چہرہ اور سر کی طرف جاتا ہے لہذا نماز پڑھنے‬
‫والے کی صحت اچھی ہوتی ہے اور وہ دماغی بیماریوں سے محفوظ رہتا ہے اور خون کی گردش چہرہ‬
‫کی طرف بہتر ہونے سے چہرہ روشن رہتا ہے"ہم مسلمان اس کونورانی چہرہ سے تعبیر کرتے ہیں۔‪16‬‬
‫وضو اور جدید سائنس۔‬
‫مغربی ممالک میں ڈپریشن کا مرض ترقی پذیر ہے۔ نفسیاتی امراض کے ماہرین کے یہاں مریضوں‬
‫کی بھیڑ ہے۔ مغربی جرمنی کے ایک ڈپلومہ ہولڈر فزیو تھراپسٹ کا کہنا ہے کہ جرمنی میں ایک سیمنار‬
‫ہوا جس کا موضوع تھا "مایوسی ڈپریشن کا عالج ادویات کے عالوہ کن طریقوں سے ممکن ہے"ایک‬
‫ڈاکٹر نے اپنے مقالے میں یہ حیرت انگیز انکشاف کیا کہ روزانہ پانچ بار منہ دھالنے سے ڈپریشن کے‬
‫مرض میں کمی آتی ہے اور ایک اور مریضوں کے گروپ کو منہ کے ساتھ روزانہ میں نے ہاتھ‘ پائوں‬
‫بھی دھالئے تو پہلے گروپ سے زیادہ فائدہ مند اس منہ ہاتھ اور پاؤں دھالنے کے عمل کو پایا۔‪17‬‬
‫سامعین وضو کیا ہے ۔ اس کے فرائض کیا ہیں آپ جانتے ہیں کہ چار فرض ہیں ہاتھ کہنیوں سمیت‬
‫دھونا‘ پورا چہرہ دھونا‘ سر کا مسح کرنا اور پاؤ ں کا دھونا اور ڈاکٹر کی تحقیق اسی کو ثابت کر رہی‬
‫ہے۔‬
‫وضو اور حفظان صحت۔‬
‫صحت کی حفاظت میں وضو کا بڑا اہم کردارہے۔ ہاتھ منہ بازو پائوں دھونے سے ظاہری گندگی‬
‫کی دوری تو سب سمجھتے ہیں مگر انسانی عقل اس وقت حیران رہ جاتی ہے جب جراثیم سے بچائو بھی‬
‫وضو میں موجود پاتی ہے۔ منہ اور ناک سے جراثیم انسانی جسم میں داخل ہوتے ہیں۔ لہذا دن میں پانچ بار‬
‫ان کے دھونے کا حکم ہے۔‬
‫آج سائنس بتاتی ہے کہ موتیا کا عالج یہ ہے کہ صبح صبح آنکھوں میں پانی کے چھینٹے مارے‬
‫جائیں اب جو صبح تہجد کیلئے وضو کرے گا تو وہ اس بیماری سے محفوظ رہے گا۔‬
‫گردن کا مسح کرنے سے بڑھاپے میں سر کے رعشہ کی بیماری سے حفاظت رہتی ہے۔‪18‬‬
‫‪4‬‬
‫بقول ڈاکٹر ذاکر نائیک " وضو میں مسح کرنے سے گردن پر تر ہاتھ لگانے سے ذہنی قوت میں‬
‫اضافہ ہوتا ہے"۔‪19‬‬
‫جدید سائنس نے دانتوں کی صفائی کو بھی بہتر ذہنی اور جسمانی نشوونما کا موجب قرار دیا ہے‬
‫اگر پانچوں نمازوں میں وضو کے ساتھ مسواک کا استعمال کیا جائے تو روحانی طور پر نماز کا ثواب‬
‫ستائیس گنا بڑھنے کے عالوہ بہت سے ذہنی اور جسمانی فوائد بھی حاصل ہوتے ہیں۔‪20‬‬
‫روزہ جدید علوم کی روشنی میں۔‬
‫نامی جاپانی سائنس دان کو ‪2016‬میں کینسر کے عالج میں‬ ‫یو شی نوری )‪(Yoshi Nori‬‬
‫انقالبی پیش رفت پر نوبل پرائز دیا گیا اور یہ انعام کسی نئی دوا کے ایجاد کرنے پر نہیں بلکہ ایسی دریافت‬
‫پر دیا گیا جس سے کینسر کو روکا جا سکتا ہے یا اگ ر پہلے سے جسم میں کینسر ہے تو اس کی بڑھوتی‬
‫میں کمی الئی جا سکتی ہے اس کی دریافت یہ ہے کہ "جب انسان زیادہ دیر تک بھوکا رہتا ہے تو جسم‬
‫کے خلیوں میں)‪ (Fasting‬فاقہ کی وجہ سے پراسرار تبدیلیاں ہونے لگتی ہے۔جب ان خلیوں کو باہر سے‬
‫کوئی خوراک نہیں ملتی تو وہ خود ہی ایسے خلیوں کو کھانا شروع کردیتے ہیں جو گلے سڑے خراب اور‬
‫خطرہ کا باعث ہوں اسے عام زبان میں)‪ (Self Eating‬اور سائنسی اصطالح میں)‪ (Autophagy‬کہتے‬
‫ہیں"۔‬
‫یوشی کے مطابق اگر سال میں ‪20‬سے ‪27‬دن تک انسان بارہ سے سولہ گھنٹے بھوکا رہے تو کینسر‬
‫کاموجب بننے والے خلیے خود بخود ختم ہونے لگتے ہیں۔‪21‬‬
‫سبحان ہللا اسی وجہ سے رب العالمین نے روزہ جیسی اہم عبادت کو صرف ہم مسلمانوں کیلئے ہی‬
‫نہیں بلکہ پہلی تمام امتوں کیلئے بھی بطورعبادت فرض کیا تھا جیسے کہ ارشاد ربانی ہے‬
‫کما کتب علی الذین من قبلکم۔‪22‬‬
‫ترجمہ۔‬
‫جیسے تم سے پہلے امتوں اور قوموں پر بھی فرض کیا گیا تھا۔‬

‫کئی امراض میں فاقہ (روزہ) عالج بھی ہے۔‬


‫انسانی جسم کو کئی قسم کی بیماریوں سے واسطہ پڑتا ہے جن میں سے بعض اہم عوارض میں‬
‫صرف فاقہ(روزہ)سے ہی طبیعت میں بہتری آ جاتی ہے۔ طب مشرق کے ماہرین کے ہاں موسم بہار میں‬
‫فاقہ سے جس م کے فاسد مادوں کو جالنے کی سفارش کی جاتی ہے آپ سب جانتے ہیں کہ بدہضمی اسہال‬
‫وغیرہ میں فاقہ بہترین عالج تصور کیا جاتا ہے اس کے عالوہ بعض بیماریاں جن میں فاقہ (روزہ) بہترین‬
‫عالج ہے وہ یہ ہیں ۔‬
‫فربہی جسم اور جوڑوں کے درد اور شوگر کی ابتدائی صورتیں۔‬ ‫‪1‬۔‬
‫امراض قلب اور امراض سینہ‬ ‫‪2‬۔‬
‫امراض جلد‬ ‫‪3‬۔‬
‫ورم گردہ‬ ‫‪4‬۔‬

‫‪5‬‬
‫اعصابی خرابی‬ ‫‪5‬۔‬
‫خرابی غذا سے پیدا ہونے والے امراض۔‪23‬‬ ‫‪6‬۔‬
‫ڈاکٹر محمد حمید ہللا کے بقول ایک یورپین غیر مسلم ڈاکٹر ژوئے مرائے نے ایک کتاب"روزہ"کے‬
‫نام سے لکھی ہے۔ اس کا کہنا ہے کہ روزہ نہ صرف طبی نقطہ نگاہ سے انسانوں کیلئے مفید ہے بلکہ‬
‫دیگر مخلوقات کیلئے بھی حیات نو کی بشارت سناتا ہے۔قطبین اور دیگر جگہوں پر وحشی جانور کئی کئی‬
‫ماہ برف باری میں بغیر کھائے پیئے رہتے ہیں اور غاروں میں چلے جاتے ہیں اور‪Hibernate‬ہو جاتے‬
‫ہیں۔‪24‬‬
‫روزہ بنیادی طور پر انسان کو کھانے پینے کے اوقات مقرر کرنے اور کم کھانے کی طرف متوجہ‬
‫کرنے کا بہترین ذریعہ ہے۔ جس سے انسانی جسم چاک و چوبند رہتا ہے۔ شاید اسی وجہ سے غزوہ بدر‬
‫اور فتح مکہ جیسی عظیم لڑائیوں کیلئے ماہ رمضان کا ہی انتخاب کیا گیا ہے۔کہ اس ماہ میں کھانے پینے‬
‫پر کنٹرول کر کے انسانی طاقت میں بے پناہ اضافہ ہو جاتا ہے۔ پھر دن بھر کے روزہ کے بعد رات کی‬
‫تروایج میں بھی کئی طبی فوائد ہیں افطار کا کھایا پیا بہترین طریقے سے ہضم ہو کر جزوبدن بن جاتا ہے‬
‫اس طرح عبادت کے ساتھ ساتھ دیناوی فوائد بھی حاصل ہوتے ہیں۔‬
‫حج اور جدید علوم۔‬
‫حج ایک اہم عبادت ہے جو کہ صاحب حثیت مسلمان پر زندگی میں ایک بار فرض ہے ۔ حج میں‬
‫کئی روحانی فوائد کے عالوہ سائنسی بنیادوں پر جن اہم رازوں تک عقل انسانی کی رسائی ہوئی ہے وہ‬
‫کچھ یوں ہیں۔ کائنات کی ہر چیز میں ایک مقررہ اندازہ اور خاص نظم و ضبط پایا جاتا ہے۔‬
‫ارشاد ربانی ہے۔‬
‫انا کل شیی خلقناہ بقدر۔‪25‬‬
‫ترجمہ۔‬
‫بے شک ہم نے ہر چیز کو ایک خاص انداز (نظم وضبط) سے پیدا کیا ہے۔‬
‫چنانچہ آج کی سائنس نے تحقیق کے بعد یہ بات ثابت کر دی ہے کہ کائنات کی تمام بڑی سے بڑی‬
‫تخلیق سے لیکر چھوٹی سے چھوٹی تخلیق تک گھڑی کی سوئیوں کے مخالف سمت ‪(Anticlock‬‬
‫)‪Wise‬میں حرکت کر رہی ہے۔ مثًال تمام لوگ خانہ کعبہ کا طواف جو حج کا رکن اعظم ہے مخالف گھڑی‬
‫وار سمت میں کرتے ہیں۔ اسی طرح سورج ‘چاند اور ستارے حتی کہ ایٹم کے گرد چکر لگانے والے‬
‫الیکٹران سب مخالف سمت گھڑی حرکت کر رہے ہیں۔ یہ کائناتی راز حج میں پنہاں ہے۔‬
‫آب زم زم۔‬
‫جدید طبی تحقیقات سے یہ معلوم ہوا ہے کہ زم زم میں ایسے اجزاءمعدنیات اور نمکیات موجود ہیں‬
‫جو انسان کی غذائی اور طبی ضروریات کو پورا کرتے ہیں۔ اس میں ایسے اجزاء ہیں جو معدہ‘ جگر ’‬
‫آنتوں اور گردوں کیلئے بالخصوص مفید ہیں۔‪26‬‬
‫ڈاکٹر غالم رسول قریشی الہور کے کنگ ایڈورڈ میڈیکل یونیورسٹی میں علم االمراض کے پروفیسر‬
‫ہیں ان کے مشاہدات کے مطابق دیگر عناصر کے عالوہ زم زم میں فوالد‘ میگنیز‘ جست‘ گندھک اور‬
‫آکسیجن سے مرکب سلفیٹ اور سوڈیم ملتے ہیں جن کی وجہ سے یہ پانی خون کی کمی کو دور کرتا ہے‬
‫دماغ کو تیز کرتا ہے اور ہاضمہ کی اصالح کرتا ہے۔‪27‬‬

‫‪6‬‬
‫زکوۃ اور علوم جدید۔‬
‫علوم جدید کی روشنی میں زکوۃ یا اسالمی نظام معشیت کو سمجھنے کیلئے ضروری ہے کہ اس‬
‫وقت رائج اہم معاشی نظاموں کا کچھ بنیادی علم ہو۔ انسان قدیم زمانہ سے ہی دولت کے حصول کیلئے‬
‫سرگرداں ہے۔ انسان اپنی حاجات کی تسکین دولت سے کرتا ہے اور دولت کی سائنس کو معاشیات کہا جاتا‬
‫ہے۔‬
‫اس وقت دنیا میں تین قسم کے معاشی نظام موجود ہیں۔ دو تو باقاعدہ ہیں جبکہ تیسرے نظام کی‬
‫بدقسمتی یہ ہے کہ اس کو رائج کرنے میں اس کے درست ہونے کے معتقدہی اس کے مخالف ہیں۔‬
‫سرمایہ دارانہ نظام۔‬
‫یہ نظام اس وقت تقریبًا پوری دنیا کو اپنی لپیٹ میں لئے ہوئے ہیں۔ اس میں ریاست بے دخل اور‬
‫سب کچھ انفرادری ملکیت میں ہوتا ہے۔یورپ اور امریکہ اس نظام کے تابع ہیں۔‬
‫اشراکیت۔‬
‫سرمایہ دارانہ نظام کے درعمل میں اشراکیت کا نظام ہے اس میں ذاتی جائیداد کا حق نہیں ہے سب‬
‫ریاست کی ملکیت میں ہوتا ہے اس کی بڑی مثالیں روس اور چین کی معشیت ہیں۔‪28‬‬
‫اسالمی نظام معشیت۔‬
‫اس میں فرد کی ملکیت ہے مگر بے مہا بانہیں فرد کی کمائی اس وقت جائز تصور کی جاتی ہے‬
‫جب وہ حق خدا یعنی زکوۃ ادا کر لیتا ہے۔سرمایہ دارانہ نظام اور اشتراکیت کے برعکس اسالمی نظام‬
‫معشیت میں معاشرہ کے پسے ہوئے طبقات کی دلجوئی کا سامان موجود ہے اور اس کی ایک اہم صورت‬
‫زکوۃ ہے۔ اس لحاظ سے ہم کہہ سکتے ہین کہ انسانی نظاموں کی بجائے خدائی نظام انسانوں کی زیادہ فالح‬
‫کا ضامن ہے۔ اس میں معاشرے کے پسے ہوئے غربا کو مانگنا نہیں پڑتا بلکہ اہل ثروت خود پابند ہیں کہ‬
‫وہ غربا تک ان کا حق پہنچائیں اس طرح معاشرہ نفسیاتی الجھنوں سے محفوظ رہتا ہے۔‬
‫خالصہ کالم۔‬
‫سامعین محترم جدید علوم کی روشنی میں ارکان اسالم پر جو گفتگو کی ہے اس کا م مقصد آپ کی‬
‫توجہ اس طرف مبذول کروانا ہے کہ اسالم چودہ سو سال پرانا اس دور کیلئے ہی نہیں آیا تھا بلکہ انسان‬
‫اپنے علم سے جتنا زیادہ کائنات کے رازوں سے واقف ہوتا جاتا ہے اس پر یہ حقیقت کھلتی جاتی ہے کہ‬
‫دین اسالم کی حقانیت کی یہ بڑی دلیل ہے کہ آج کا جدید علم بھی محمد عربی ﷺ کی تعلیمات کی نہ صرف‬
‫تصدیق کرتا ہے بلکہ بندہ مومن کو پہلے سے زیادہ عقائد و اعمال میں مضبوط بناتا ہے۔‬
‫و آخر دعوانا ان الحمدہلل رب العالمین‬

‫‪7‬‬
‫حوالہ جات‬
‫‪1‬۔القرآن‪،‬آلعمران آیت نمبر‪19‬‬
‫‪2‬۔محمد طاہرالقادری ڈاکٹر‪ ،‬عرفان القرآن‪،‬منہاج القرآن پبلیکیشنز صفحہ ‪76‬‬
‫‪3‬۔بخاری‪،‬محمد بن اسماعیل‪،‬صحیح بخاری‪ ،‬کتاب االیمان‪،‬مکتبہ نورمحمد کراچی صفحہ ‪278‬‬
‫‪4‬۔محمد قاسم محمود سید‪،‬سائنس کیا ہے‪ ،‬الفیصل ناشران الہور صفحہ ‪37‬‬
‫‪5‬۔القرآن ‪،‬البقرہ آیت نمبر ‪19‬‬
‫‪6‬۔عمادالدین‪ ،‬حافظ‪،‬تفسیر ابن کثیر‪،‬اردو جلداول داراشاعت کراچی صفحہ ‪128‬‬
‫‪7‬۔فخرالدین‪،‬رازی امام‪ ،‬مفاتیح الغیب‪ ،‬تفسیر کبیر اردو عبدالسالم ندوی صفحہ ‪www.kitabo- 99‬‬
‫‪sunnat.com‬‬
‫‪8‬۔القرآن‪ ،‬لقمان آیت نمبر‪19‬‬
‫‪9‬۔راغب‪ ،‬افہانی‪ ،‬امام‪،‬المفردات‪،‬دارصادربیروت صفحہ ‪139‬‬
‫‪10‬۔ محمد طاہرالقادری ڈاکٹر‪،‬اسالم اور جدید سائنس‪ ،‬منہاج القرآن پبلیکیشنز صفحہ‪ ،‬نماز کے طبی فوائد‬
‫‪www.facebook.com/tahirulQadri‬‬
‫‪11‬۔محمد انوربن اختر‪،‬عبادات نبوی اور جدید سائنس‪،‬ادارہ اشاعت اسالم کراچی صفحہ ‪64‬‬
‫‪12‬۔ محمد انوربن اختر‪،‬عبادات نبوی اور جدید سائنس‪،‬ادارہ اشاعت اسالم کراچی صفحہ ‪74‬‬
‫‪13‬۔ محمد انوربن اختر‪،‬عبادات نبوی اور جدید سائنس‪،‬ادارہ اشاعت اسالم کراچی صفحہ ‪78‬‬
‫‪14‬۔چغتائی طارق محمودحکیم‪ ،‬سنت نبوی اور جدید سائنس جلد اول صفحہ ‪77‬‬
‫‪15‬۔ محمد انوربن اختر‪،‬عبادات نبوی اور جدید سائنس‪،‬ادارہ اشاعت اسالم کراچی صفحہ‬
‫‪16‬۔نقشبندی‪ ،‬ذولفقار احمدانجنیئر‪،‬خطبات فقیر‪،‬معہد الفقیر جھنگ‪،‬جلد ‪17‬صفحہ ‪133‬‬
‫‪17‬۔اصالح المسلمین‪ ،‬شمارہ نمبر‪ ،52‬رمضان ‪1429‬ھ‪،‬وضو اور جدید سائنس ‪ ،‬حافظ محمد ظہیر‬
‫‪18‬۔ محمد انوربن اختر‪،‬عبادات نبوی اور جدید سائنس‪،‬ادارہ اشاعت اسالم کراچی صفحہ‬
‫‪19‬۔ ذاکر نائیک ‪،‬ڈاکٹر‪،‬نماز اور جدید سائنس‪ ،‬بک کارنرجہلم صفحہ نمبر‪9‬‬
‫‪20‬۔ذاکر نائیک ‪،‬ڈاکٹر‪،‬نماز اور جدید سائنس‪ ،‬بک کارنرجہلم صفحہ نمبر‪10‬‬
‫‪21‬۔روزنامہ جنگ ‪ 12‬مئی ‪ ،2019‬رؤف ظفر کا مضمون”ماہرین طب روزے کے سائنسی فوائد پر حیران“‬
‫‪22‬۔القرآن‪ ،‬البقرہ آیت نمبر ‪183‬‬
‫‪23‬۔ محمد انوربن اختر‪،‬عبادات نبوی اور جدید سائنس‪،‬ادارہ اشاعت اسالم کراچی صفحہ‬
‫‪24‬۔محمد حمیدہللا‪ ،‬ڈاکٹر‪،‬خطبات بہاولپور‪ ،‬ادارہ تحقیقات اسالمی ‪ ،‬صفحہ ‪77‬‬
‫‪25‬۔القرآن‪،‬القمر آیت نمبر ‪49‬‬
‫‪26‬۔ محمد انوربن اختر‪،‬عبادات نبوی اور جدید سائنس‪،‬ادارہ اشاعت اسالم کراچی صفحہ ‪393‬‬
‫‪27‬۔ محمد انوربن اختر‪،‬عبادات نبوی اور جدید سائنس‪،‬ادارہ اشاعت اسالم کراچی صفحہ ‪401‬‬
‫‪28‬۔محمد قاسم محمود سید‪،‬سائنس کیا ہے‪ ،‬الفیصل ناشران الہور صفحہ ‪232‬‬

You might also like