You are on page 1of 15

‫‪Asslamu alikum ,‬‬

‫‪Dear brothers and sisters‬‬

‫‪attached is a book contain details of HIJAMA Procedure, precautions, points‬‬


‫‪etc so as attachment size is limited to 8 MB so i have deleted few pages‬‬
‫‪related to looking after patient, visiting patients according to Qur'an and‬‬
‫‪Sunna, Diet etc. best part of the book is the images it contain, pointing all‬‬
‫‪Hijama Points according to disease.‬‬

‫‪and as we know along HIjama one must take Tibbe Nabvi diets, please refer‬‬
‫‪to bhi Shami for details.‬‬
‫‪below is kind of summary on HIjama‬‬

‫حجامہ کیا ہے؟‬

‫حجامہ دنیا میں تیزی سے مقبول ہوتا ہوا اسالمی طریقہ عالج ہے جسے مغربی‬
‫ممالک اور غیر اسالمی ممالک میں ‪cupping therapy‬کے نام سے جانا جاتا‬
‫ہے۔ یہ اسالم کی ایجاد نہیں ہے لیکن رسول اکرم ﷺ نے اسی کو اختیار کیا اور‬
‫پسند فرمایا اس طریقہ عالج میں مختلف بیماریوں کے عالج کے لئے جسم کے‬
‫مختلف مقامات پر ہلکی ہلکی خراشیں لگا کر مخصوص قسم کے ٹرانسپیرنٹ‬
‫کپ لگا دئیے جاتے ہیں خراش لگی ہوئی جگہوں سے خون کی بوندیں نکل کر‬
‫کپ میں جمع ہوتی ہیں جنہیں پھینک دیا جاتا ہے۔ اور مریض خود کو ہلکا پھلکا‬
‫اور تر و تازہ محسوس کرنے لگتا ہے ساتھ ہی اس کا مرض بھی دور ہوجاتا‬
‫ہے۔ بہت سے افراد جو کہ کسی مرض کا شکار نہیں ہیں محض جسم کو ہلکا‬
‫پھلکا بنانے اور تر و تازگی حاصل کرنے کے لئے بھی ہر ماہ حجامہ کرواتے‬
‫ہیں ۔ویسے بھی مہینے میں ایک دفعہ حجامہ کروانا عین سنت ہے۔یہ سارا عمل‬
‫دس سے پندرہ منٹ میں مکمل ہوجاتا ہے اور خراشیں لگانے کے دوران کوئی‬
‫تکلیف بھی نہیں ہوتی۔‬

‫حجامہ کی تاریخ‬

‫حجامہ سے عالج کا طریقہ ‪ 0333‬سال قبل مسیح سے بھی پرانا ہے۔اس طریقہ‬
‫عالج کا ککر ‪ Ebers Papyrus‬نامی کتاب میں بھی ہےجو ‪ 0553‬قبل مسیح کی‬
‫مشہور طبی کتاب ہے۔ ہزاروں سال پرانا طریقہ عالج ہونے کی وجہ سے اس‬
‫میں ہزاروں سال کے تجربات بھی شامل ہیں‬

‫اسالم میں حجامہ کا مقام‬


‫آپ صلی ہللا علیہ و آلہ وسلم کی سنت ہے اور ایک بہترین عالج بھی ہے‬
‫۔رسول ہللا صلی ہللا علیہ و آلہ وسلم نے خود پچھنے لگوائے اور دوسروں کو‬
‫ترغیب دی ۔ امام بخاری ؒ نے اپنی صحیح میں حجامہ پر پانچ ابواب الئے ہیں۔‬
‫رسول ہللا صلی ہللا علیہ و آلہ وسلم جب معراج پر تشریف لے گئے تو مالئکہ‬
‫نے ان سے عرض کی کہ اپنی امت سے کہیں کہ وہ پچھنے لگوائیں‬

‫سو ُل‬‫َس بْنَ َمالِکٍ یَقُو ُل قَا َل َر ُ‬ ‫س ِم ْعتُ أَن َ‬ ‫سلَی ٍْم َ‬
‫یر ب ُْن ُ‬ ‫ارة ُ ب ُْن ْال ُمغَ ِلِّ ِس َحدَّثَنَا َک ِث ُ‬
‫َحدَّثَنَا ُجبَ َ‬
‫َل ِإ َّال قَالُوا َیا ُم َح َّمد ُ ُم ْر أ ُ َّمت َ َ‬
‫ک‬ ‫ي ِبي ِب َم َ ٍ‬‫سلَّ َم َما َم َر ْرتُ لَ ْیلَةَ أُس ِْر َ‬
‫علَ ْی ِه َو َ‬ ‫اَّللُ َ‬‫صلَّی َّ‬ ‫اَّلل َ‬‫َّ ِ‬
‫بِ ْال ِح َجا َم ِة‬
‫ترجمہ‪:‬حبارہ بن مغلس‪ ،‬کثیر بن سلیم‪ ،‬حضرت انس بن مالک رضی ہللا ٰ‬
‫تعال ٰی‬
‫عنہ فرماتے ہیں کہ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا شب معراج‬
‫میں جس جماعت کے پاس سے بھی میں گزرا اس نے یہی کہا اے محمد! اپنی‬
‫امت کو پچھنے لگانے کا حکم فرمائیے‬
‫ور َع ْن ِع ْک ِر َمةَ‬ ‫ص ٍ‬ ‫عبَّاد ُ ب ُْن َم ْن ُ‬ ‫ع ْبد ُ ْاْل َ ْعلَی َحدَّثَنَا َ‬‫َحدَّثَنَا أَبُو بِ ْش ٍر َب ْک ُر ب ُْن َخلَفٍ َحدَّثَنَا َ‬
‫َب بِالدَّ ِم‬‫سلَّ َم نِ ْع َم ْال َع ْبد ُ ْال َح َّجا ُم یَ ْکه ُ‬
‫علَ ْی ِه َو َ‬ ‫صلَّی َّ‬
‫اَّللُ َ‬ ‫سو ُل َّ ِ‬
‫اَّلل َ‬ ‫َّاس قَا َل قَا َل َر ُ‬
‫عب ٍ‬ ‫ع ْن اب ِْن َ‬ ‫َ‬
‫ص َر‬ ‫ْ‬ ‫ُ‬
‫ب َو َی ْجلو ال َب َ‬‫صل َ‬‫ْ‬ ‫ف ال ُّ‬ ‫َوی ُِخ ُّ‬
‫ترجمہ‪ :‬ابوبشربکر بن خلف‪ ،‬عبداالعلی‪ ،‬عباد بن منصور‪ ،‬عکرمہ‪ ،‬حضرت ابن‬
‫عباس رضی ہللا ٰ‬
‫تعال ٰی عنہ فرماتے ہیں کہ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وآلہ وسلم‬
‫نے فرمایا اچھا ہے وہ بندہ جو پچھنے لگاتا ہے۔ خون نکال دیتا ہے۔ کمر ہلکی‬
‫کر دیتا ہے اور بینائی کو جالء بخشتا ہے۔‬

‫حجامہ کی افادیت‬

‫سستا طریقہ عالج‬

‫حجامہ کے کریعے کینسر‪ ،‬بانجھ پن‪،‬نفسیاتی امراض‪ ،‬پوشیدہ امراض سمیت‬


‫التعداد ایسے امراض کا عالج بھی کم مدت اور انتہائی کم پیسوں میں کیا‬
‫جاسکتا ہے جس کے لئے لوگ دس دس یا پندرہ پندرہ الکھ روپے خرچ کردیتے‬
‫ہیں اور عالج پھر بھی نہیں ہو پاتا ۔حجامہ کے کریعے ایسے تمام امراض کا‬
‫خاتمہ محض چند ہزار روپوں میں کیا جا سکتا ہے۔ حجامہ کے کریعے کن کن‬
‫امراض کا عالج کیا جاسکتا ہے‬

‫کم مدت میں عالج ‪::‬‬


‫حجامہ کے نتائج فورا ً ہی ظاہر ہونا شروع ہوجاتے ہیں۔عام طور پر اگر کسی‬
‫کو کوئی بیماری نہیں ہے اور وہ سنت نبوی ﷺ کے طور پر حجامہ کرواتا ہے‬
‫تو حجامہ چند منٹوں میں ہی وہ خود کو ہلکا پھلکا محسوس کرنے لگتا ہے۔ ہر‬
‫صحت مند انسان کو مہینے میں ایک بار سنت کے طور پر گدی پر حجامہ‬
‫ضرور کروانا چاہئیے جس سے ‪ 27‬ایسی بیماریوں سے بچا جا سکتا ہے جن کا‬
‫عام طور پر انسان کو خود بھی علم نہیں ہوتا۔ دیگر عالج کے طریقوں میں‬
‫زیر عالج رہتا ہے ‪ ،‬دواؤں کا ستعمال کرتا رہتا ہے اور پرہیز‬
‫مریض مسلسل ِ‬
‫بھی جاری رہتا ہے۔ لیکن حجامہ میں بیماری کی نوعیت کے مطابق مریض کو‬
‫‪ 2‬دن ‪ 03‬دن یا ‪ 05‬دن بعد بالیا جاتا ہے اور چند مالقاتوں میں بڑے سے بڑے‬
‫امراض کا خاتمہ ہوجاتا ہے۔‬

‫تکلیف ‪:‬‬

‫چونکہ حجامہ میں کپ لگانے سے پہلے کپ لگائے جانے والے مقام پر ہلکی‬
‫ہلکی خراشیں لگائی جاتی ہیں تاکہ وہاں سے خون کی بوند باہر آسکے اس لئے‬
‫عام طور پر لوگ سمجھتے ہیں کہ یہ ایک تکلیف دہ عمل ہوگا جبکہ حقیقت میں‬
‫ایسا بالکل نہیں ہے حجامہ عام طور پر پشت پر کیا جاتا ہے یہ دس سے پندرہ‬
‫منٹ کا عمل ہوتا ہے اور مریض کو اس وقت حیرت ہوتی ہے جب اسے پتا چلتا‬
‫ہے کہ یہ عمل مکمل ہو چکا ہے اور اسے کوئی تکلیف بھی نہیں ہوئی ۔چونکہ‬
‫حجامہ ایک مکمل طریقہ عالج ہے اس لئے اس میں اس طرح کے سخت پرہیز‬
‫نہیں کرنے پڑتے جو کہ عام طور پر ایلو پیتھک ‪ ،‬ہومیو پیتھک ‪،‬یونانی یا دیگر‬
‫عالج کے طریقوں میں کئے جاتے ہیں۔ تاہم مکمل عالج کے لئے مریض کو‬
‫سختی سے طب نبوی ﷺ میں دی گئی ہدایت کی پابندی کرنی چائیے۔ طب نبوی‬
‫ﷺ کی خوراک ‪ ،‬اور پرہیز سے متعلق ہدایت نامہ بھائی شامی سے لیا جا سکتا‬
‫ہے۔‬

‫کوئی سائیڈ ایفیکٹس نہیں ‪:‬‬

‫حجامہ کے کوئی سائیڈ ایفیکٹس نہیں ہیں بلکہ کسی ایک مقام پر حجامہ کرنے‬
‫حتی کہ شوگر کے مریضوں‬ ‫سے دیگر بہت سے فوائد بھی حاصل ہوتے ہیں ٰ‬
‫کے زخم بھی ‪ 72‬گھنٹوں میں بھر جاتے ہیں۔ لیکن حجامہ کرواتے وقت کچھ‬
‫باتوں کا خیال بھی رکھنا چاہئیے ۔‬

‫درپیش مشکل‬

‫اسالم دین فطرت ہے اور وہ زندگی گکارنے کے لئے سادگی پر زور دیتا ہے یہ‬
‫سادگی عبادت ‪،‬معاشرت اور معامالت کے ساتھ ساتھ عالج میں دکھائی دیتی‬
‫ہے۔حجامہ بھی اسی کی ایک مثال ہے۔لیکن مفاد پرست اور عاقبت نااندیش افراد‬
‫نے ہر دور میں اس سادگی کو پیسے بٹورنے کا کریعہ بنایا اور کبھی جادو‬
‫ٹونے کو دعا تعویک کا نام دے کر تو کبھی استخارہ سینٹر کھول کر اپنےمکموم‬
‫ارادوں کو کامیاب بنانےکی کوشش کی جس کے باعث عوام کی بڑی اکثریت‬
‫دعا ‪ ،‬اور استخارے جیسی عبادات کے فوائد سمیٹنے کے بجائے ان کی طرف‬
‫ت حال حجامہ کو بھی‬ ‫سے شکوک و شبہات میں مبتال ہو گئی۔ کچھ یہی صور ِ‬
‫درپیش ہے۔ ماضی قریب میں جب اس مسنون طریقہ عالج کے باعث لوگوں کو‬
‫تیزی سے فائدہ پہنچنے لگا تو سیکڑوں اور ہزاروں کی تعداد میں گلی گلی‬
‫‪،‬محلہ محلہ میں ایسے حجامہ ماہرین سامنے آگئے جنہیں حجامہ کی الف ب کا‬
‫بھی نہیں پتا انہوں نے کسی سے کپ لگانے کا طریقہ سیکھا اور اگلے ہی دن‬
‫خود کو معالج کے طور پر پیش کردیا۔ یہ یقیننا ً ایک خطرناک رحجان ہے جس‬
‫کے سبب حالیہ دور میں ایک زندہ ہوتی ہوئی سنت پھر خطرے سے دو چار ہو‬
‫چکی ہے۔ اور بہت سے لوگ اب حجامہ کو بھی تعویک ‪ ،‬گنڈے‪ ،‬اور جعلی‬
‫استخارے کی فہرست میں شامل کرنے لگے ہیں۔ اور اسی کے ساتھ ساتھ یہ‬
‫غیر مستند افراد آپس میں کچھ ایسا مقابلہ بھی کرنے لگے ہیں جیسا کہ کراچی‬
‫میں صدر یالی مارکیٹ میں بیٹھے ہوئے جعلی ڈینٹیسٹ کررہے ہیں ۔سمجھدار‬
‫لوگ کبھی بھی کم پیسوں کے چکر میں اپنا جبڑا جعلی ڈینٹسٹ کے حوالے‬
‫نہیں کرتے جبکہ ہماری جان تو اس سے کہیں زیادہ قیمتی ہے۔‬

‫مشکل کا حل‪:‬‬

‫حجامہ کرنے کا عمل جہاں بظاہر بہت سادہ ہے وہیں معالج کے لئے اس کا‬
‫ماہر ہونا بہت ضروری ہے ۔ شائد ہی کوئی مرض ہو جس کا حجامہ کے‬
‫کریعے عالج ممکن نہ ہو ۔ فی الوقت کینسر اور ہیپا ٹائٹس سے لے کر سیکڑوں‬
‫نفسیاتی و جسمانی امراض کا عالج ہم کر رہے ہیں ان کی فہرست یہاں کلک‬
‫کرکے دیکھی جا سکتی ہے۔ ہر مرض کے لئے جسم پر الگ الگ انداز میں‬
‫خراش لگائی جاتی ہے اور مخصوص پوائنٹس پر کپ لگائے جاتے ہیں ۔ یہ‬
‫عمل کتنی دیر جاری رکھنا ہے؟ خراش کس انداز میں لگانی ہے ؟ کپ کتنی‬
‫تعداد میں لگیں گے؟ اور کتنی دیر تک لگیں گے؟ کتنے سیشن (مالقات) ہونے‬
‫ہیں ؟ اور کتنے کتنے وقفے سے ہونے ہیں ؟ وہ بیماریاں جن کا عالج‬
‫ماہرالحجامہ کر رہا ہے دنیا میں ان کا پہلے سے کن کن طریقوں سے عالج کیا‬
‫جا رہا ہے؟ بیماریوں کے پیدا ہونے کے اسباب کیا ہیں؟ دنیا بھر میں ان‬
‫بیماریوں کی کیا شکلیں ہیں؟ ان سب باتوں کا علم ماہر الحجامہ کو ہونا چاہئیے ۔‬
‫اس کے عالوہ عالج کے لئے وقت اور دن کا تعین بھی اہم ہے مثال کے طور‬
‫ہر بہت سی بیماریوں کے لئے چاند کی ‪01,02‬ا ور ‪ 70‬تاریخ بہت اہم ہیں ۔‬

‫(اشد ضروری ہے کہ معالج ‪ anatomy‬جانتا ہو‪،‬اور میڈیکل‬


‫سا یُنس سے بھی واقف ہو تا کہ مرض کی تشخیص اور‬
‫صحیح مقام پر حجامہ ہوسکے)‬
‫الحجامہ احادیث کی روشنی میں‬

‫‪ ‬حضرت ابن عباس سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ نے‬


‫ارشاد فرمایا شفاء تین چیزوں میں‬

‫‪ ‬ہے حجامہ لگوانے‪،‬شہد پینے اور آگ سے داغنے میں‬


‫ہے ۔میں اپنی اُمت کو آگ سے داغنے سے منع کرتا‬
‫ہوں(بخاری ص‪ ۸۴۸‬ج زادالمعاد ص ‪ ۵۵3‬طبع بیروت)‬

‫ابن عباس سے مرسوی ہے آپ ﷺ نے ایک‬ ‫‪ ‬حضرت ِ‬


‫مرتبہ حجامہ لگوایا حاالنکہ آپ روزے سے تھے۔(بخاری‬
‫ص ‪ ۸۴1‬ج ‪) 7‬۔‬

‫ابن عباس ؓ سے مروی ہے کہ آپ ﷺ نے‬


‫‪ ‬حضرت ِ‬
‫ت احرام میں حجامہ لگوایا۔(بخاری ص‪ ۸۴1‬ج ‪) 7‬۔‬
‫حاال ِ‬

‫انس سےمروی ہےکہ آ ؓپ سے حجامہ‬ ‫‪ ‬حضرت ؓ‬


‫لگانےکی اُجرت کے بارےمیں پوچھا گیا(جائز ہے یا‬
‫نہیں؟)آ ؓپ نےفرمایا کہ حضور پاکﷺکو ابوطیبؓ ہ نے حجامہ‬
‫لگایا تھا آپﷺنے انہیں دو صاع اناج اُجرت میں دیا تھا‬
‫(بخاری ‪، ۸۴1‬ج ‪ 7‬مسلم ص ‪ 77‬ج ‪ 7‬زادالمعاد ‪ ۵۵0‬طبع‬
‫بیروت)‬

‫جابر بن عبدہللا ‪،‬مقنع کی عیادت کے‬


‫‪ ‬حضرت ؓ‬
‫لیےتشریف الئے پھر ان سے کہا جب تک تم حجا مہ نہیں‬
‫جاوں گا ۔میں نے رسول‬‫لگو ُاو گے میں یہا ں سے نہیں ُ‬
‫پاکﷺ سے سنا ہے کہ اس میں شفاء ہے ۔‬

‫‪ ‬حضرت ابن عباس سے روایت ہے کہ رسول پاکﷺ‬


‫نے اپنے سر مبا ر ک پر حجا مہ لگوایا۔( بخاری‬
‫ص ‪ ۸۴1‬ج ‪) 7‬‬

‫جابر سے روایت ہے کہ میں نے رسول‬ ‫‪ ‬حضرت ؓ‬


‫دواوں میں کسی میں‬
‫پاکﷺ کو فرماتے سنا اگر تمہا ری ْ‬
‫ٰخیر ہے تو شہد پینے ‪،‬اورحجامہ لگوانے‪ ،‬اور آگ‬
‫سےداغے میں لیکن میں آگ سے داغے کو نا پسند کرتا‬
‫ہوں۔(بخاری ص‪ ۸۵3‬ج ‪) 7‬‬
‫عباس روایت کرتے ہیں کہ آپ ﷺ نے‬‫ؓ‬ ‫‪ ‬حضرت ابن‬
‫ارشاد فرمایا حجامہ لگوانے واال غالم کتنا بہترین ہے۔خون‬
‫کو لے جاتا ہے پیٹھ کو ہلکا کر دیتا ہے اور نظرکو صاف‬
‫کرتا ہے۔(ترمکی ص‪ 7۵‬ج ‪ 7‬۔ زادالمعاص‪ ۵۵0‬بیرت)‬

‫ابوہریرہ روایت کرتےہیں کہ رسول پاک ﷺ نے ارشاد‬


‫ؓ‬ ‫‪‬‬
‫فرمایا اگر تم لوگوں کی تمام ادوایات میں سے کوئی دوا‬
‫ہے۔(ابوداودص‪0‬ج‪)7‬‬
‫ُ‬ ‫بہتر ہے تو وہ ججامہ لگوانا‬

‫‪ ‬رسول پاک ﷺ کی خادمہ حضرت سلمٰ ی ؓ فرماتی ہیں کہ‬


‫جو شخص بھی رسول ﷺ کی خدمت میں سے سردرد کی‬
‫شکایت کرتا آپ ﷺ اس حجامہ لگوانے کا حکم فرماتے‬
‫پاوں کے درد کی شکایت کرتا اس سے‬ ‫۔اور جو شخص َ‬
‫لگاو۔(ابوداودص‪0۸0‬ج‪)7‬‬ ‫پاوں میں مہندی َ‬
‫فرماتے کہ َ‬
‫کبشہ انماری سے مروی ہے آنحضرت ﷺ‬ ‫ؓ‬ ‫‪ ‬حضرت ابو‬
‫اپنے سر مبارک کی مانگ میں اور دونوں کندهوں کے‬
‫درمیان فصد لگواتے اور ارشاد فرماتے جو شخص ان‬
‫جگہوں کا خون نکلوائے تو اس کو کسی مرض کے لیے‬
‫دوا استعمال نہ کرنا نقصان نہیں پہنچائے گا۔(ابوداود‬
‫ص ‪ 0۸0‬ج‪ 7‬ابنِماجہ ص ‪) 7۴1‬‬

‫ابوہریرہ سے مروی ہے کے آنحضرت ﷺ نے‬


‫ؓ‬ ‫‪ ‬حضرت‬
‫ارشاد فر ما یا کہ جس شخص نے ‪02،01‬اور ‪ 70‬تا ر یخ‬
‫کو حجامہ لگوایا اس کے لیے ہر مرض سے شفا ء ہو گی۔‬
‫داود ص ‪ 0۸0‬ج ‪ 7‬۔کادالمعاد‪ ۵۵0‬بیروت)‬
‫(ابو ٔ‬
‫جابر سے مروی ہے کے رسول ا ؐہلل نے اپنے ران‬‫ؓ‬ ‫‪‬‬
‫الی حصے پر ہڈی میں درد کی بناء پر‬
‫مبارک کے با ٔ‬
‫داود ص ‪ 0۸۴‬ج‪7‬۔کادالمعاد‬
‫حجامہ لگوایا ۔( ابو ٔ‬
‫ص ‪۵۵7‬بیروت)‬

‫ابن عباس ؓ سے روایت ہے کہ نبی کریمﷺ نے‬ ‫‪ ‬حضرت ِ‬


‫ب معراج میں فرشتوں کی جس جماعت پر‬ ‫ارشاد فرمایا ش ِ‬
‫بھی میرا گزر ہوا ہر ایک نے مجھے یہی کہا ‘‘اے محمد‬
‫ﷺاپنی اْمت کو حجامہ لگوانے کا حکم فرمائیے۔’’( ِ‬
‫ابن ماجہ‬
‫ص ‪)7۴۸‬‬
‫‪ ‬حضرت انس ؓبن مالک سے مروی ہے کہ رسول ا ہللﷺ‬
‫ب معراج میں فرشتوں کی جس‬ ‫نے ارشاد فرمایا کہ ش ِ‬
‫جماعت پر بھی میرا گزر ہوا ہر ایک نے مجھے یہی کہا‬
‫‘‘اے محمد ﷺاپنی اْمت کو حجامہ لگوانے کا حکم‬
‫ابن ماجہ ص ‪7۴1‬۔ زادالمعار ص ‪) ۵۵0‬‬ ‫فرمائیے۔’’( ِ‬
‫‪ ‬حضرت عبدہللا بن بحسینہ ؓ فرماتے ہیں کہ رسول ہللا ﷺ‬
‫نے لحی جمل (نامی مقام) میں بحالت احرام اپنےسر‬
‫لگواے۔‬
‫ٔ‬ ‫مبارک کے وسط میں حجامہ‬

‫‪ ‬حضرت علی ؓ سے مروی ہے کہ حضرت جبرائیل ؑ نبی‬


‫کریم ﷺ کے پاس گردن کے دونوں جانب کی رگوں اور‬
‫ئے۔(ابن‬
‫ِ‬ ‫کندهوں کے درمیان حجامہ لگانے کا حکم لے کر آ‬
‫ماجہ ‪ 7۴1‬۔زادالمعاص‪)۵۵7‬‬

‫جابر سے مروی ہے کہ نبی کریم ﷺ اپنے‬ ‫‪ ‬حضرت ؓ‬


‫گھوڑے سے کھجور کے ایک تنے پر گرے تو آپ ﷺ کے‬
‫پاوں مبارک میں موچ آگئ۔وکیع فرماتے ہیں۔مطلب یہ ہے‬
‫ٔ‬
‫کہ نبی کریم ﷺ نے ہڈی میں دردکی وجہ سے حجامہ‬
‫لگوائے۔(ابن ما جہ ص ‪)7۴1‬‬
‫ِ‬
‫مالک سے روایت ہے کہ رسولﷺ نے‬ ‫ؒ‬ ‫بن‬
‫‪ ‬حضرت انس ِ‬
‫ارشاد فرمایاجو حجامہ لگو انا چاہے‬
‫وہ ‪ 02‬یا ‪ 01‬یا ‪ 70‬تاریخ کو لگائے تا کہ ایسا نہ ہو کہ‬
‫کردے۔(ابن‬
‫ِ‬ ‫خون کا جوش تم میں سے کسی ایک کو ہالک‬
‫ماجہ ص ‪ 7۴1‬کادالماد ص ‪ ۵۵0‬بیروت)‬

‫‪ ‬نبی کریمﷺ نے ارشاد فرمایا ُگدی کے اوپر کی ہڈی‬


‫کے وسط میں حجامہ ضرور لگوایا کرو اس لئے کہ یہ‬
‫پانچ بیماریوں سے شفاء ہے۔(کادالمعار ص ‪ ۵۵7‬بیروت)‬

‫‪ ‬نبی کریمﷺ نے ارشاد فرمایا کہ ُگدی سے اوپر کے‬


‫لگواو ۔اس‬
‫ٔ‬ ‫گڑهے ( یعنی ہڈی اوپر) میں ضرور حجامہ‬
‫لیے کہ یہ ب َہتر (‪ ) 27‬بیماریوں سے شفاء ہے۔(کادالمعاد‬
‫ص ‪ ۵۵۴‬بیروت)‬

‫فوائ ِد حجامہ‬
‫‪ ‬شرعتہ اسالم میں ہے کہ سر پر حجامہ کروانے سے‬
‫سات (‪ )2‬امراض میں شفاء ہے۔‬
‫جنون‪،‬جزام‪،‬برص‪،‬اونگھ‪،‬دانتوں کا درد‪،‬آنکھوں کا غبار‬
‫‪،‬سر دردِشقیقہ اور سستی ۔‬

‫‪ ‬اطباء کی متفقہ رائے ہے کہ نیچے حجامہ کروانے‬


‫سے چہرے‪،‬گلے اور دانتوں کو سکون ملتا ہے۔ایڑهی پر‬
‫حجامہ کروانے سے ران اور پنڈلیوں کو آر ا م ملتا ہے‬
‫اور خارش دور ہوتی ہے۔سینے کے نیچے حجامہ کروانے‬
‫سے پھوڑے پھنسی ‪،‬دمل‪،‬خارش‪،‬نقرش‪،‬بواسیر اور کندکہنی‬
‫کو افاقہ ہوتا ہے‪،‬‬

‫حنبل کو کسی مرض میں اس کی‬ ‫ؒ‬ ‫‪ ‬حضرت امام احمد بن‬
‫ضرورت پیش آئی تو آپ نے ُگدی کے دونو ں جانب‬
‫حنبل ہر اس موقع پر‬
‫ؒ‬ ‫حجامہ کروایا۔ حضرت امام احمد بن‬
‫جب خون میں جوش ہو حجامہ کرواتے تھے۔اس کے لیے‬
‫نا وقت اور ساعت کسی چیز کا لحاظ نہیں کیاجائے گا۔‬

‫ب اعظم ﷺ نے فرمایا‬ ‫‪ ‬ایک روایت میں ہے کہ طبی ِ‬


‫بہترین عالج حجامہ لگوانا ہے۔آپﷺ نے سر مبارک میں‬
‫پچھے یعنی حجامہ کروایا کیونکہ آپﷺ کے سراقدس میں‬
‫درد تھا ( دردِشقیقہ یعنی آدهے سر کا درد )۔‬

‫‪ ‬جس کسی نے طبیب اعظم ﷺ سے درد کی شکایت کی‬


‫تو آپ ﷺ نے گردن اور مونڈهوں پر حجامہ کروانے کا‬
‫حکم فرمایا۔‬

‫‪ ‬جب طبیب اعظم ﷺ کو زہر دیا گیا تو آپ ﷺ نے گردن‬


‫اور مونڈهوں پر حجامہ کروایا۔( سراالسادات)‬

‫‪ ‬جب طبیب اعظم ﷺ پر یہودیوں نے جادو کیا تو آ پ ﷺ‬


‫نے اپنے سر اقدس پر حجا مہ کروایا۔ اس حدیث سے معلو‬
‫م ہوا کہ حجامہ کروانا جادو اور زہر کے لیے بھی مفید‬
‫ہے۔‬

‫‪ ‬ایک حدیث میں ہے کہ تم ُگد ی کی ہڈی کے غبار پر‬


‫حجا مہ لگوا ٔو اس لیے ( ‪ ) 27‬بیماریوں سے نجات ہے۔‬
‫مرگی کا‬
‫‪ ‬طبیب اعظم ﷺ نے جنون ‪ ،‬جزام‪،‬برص اور ِ‬
‫عالج حجامہ تجویز فرمایا۔‬

‫عمرسے روایت ہے کہ طبیب اعظم ﷺنے‬‫ابن ؓ‬ ‫‪ ‬حضرت ِ‬


‫ت حا‬
‫فرمایا کہ حجامہ کرنے سے عقل بڑهتی ہے اور قو ِ‬
‫فظہ میں اظافہ ہوتا ہے۔‬

‫عباس سے روایت ہے کہ طبیب اعظم ﷺ‬ ‫ؓ‬ ‫ابن‬


‫‪ ‬حضرت ِ‬
‫نے فرمایا ہے کہ حجامہ سے نگاہ تیز ہوتی ہے اور پیٹھ‬
‫ہلکی ہوتی ہے۔(متسدرک‪،‬حاکم)‬

‫‪ ) ‬طبیب اعظم ﷺ درد ک با عث اپنی ران مبارک پر‬


‫د۔ابن ماجہ)‬
‫کروایا۔(ابوداو ِ‬
‫ٔ‬ ‫حجامہ‬

‫حجامہ مندرجہ ذیل تمام امراض میں نہایت مفید ہے‬

‫ہیپاٹائٹس‬ ‫‪‬‬
‫دل کے‬ ‫‪‬‬
‫بی اور‬ ‫کینسر‬ ‫‪‬‬
‫امراض‬
‫سی‬

‫شوگر کی‬ ‫‪‬‬ ‫ہائی اور لو‬ ‫‪‬‬


‫موٹاپا‬ ‫‪‬‬
‫بیماری‬ ‫بلڈ پریشر‬

‫جگر کی‬ ‫‪‬‬


‫گردے کی‬ ‫‪‬‬
‫تمام‬ ‫سر گنجا پن‬ ‫‪‬‬
‫پتھری‬
‫بیماریاں‬

‫کولیسٹرول‬ ‫‪‬‬ ‫پتہ کی‬ ‫‪‬‬


‫قبض‬ ‫‪‬‬
‫کابڑه جانا‬ ‫پتھری‬

‫جوڑوں کا‬ ‫‪‬‬


‫بواسیر‬ ‫‪‬‬ ‫کمر کا درد‬ ‫‪‬‬
‫درد‬

‫ترک‬ ‫‪‬‬
‫سگریٹ‬ ‫مرد انہ بانجھ‬ ‫‪‬‬
‫ہچکی‬ ‫‪‬‬
‫نوشی کے‬ ‫پن‬
‫لئے‬
‫سینے کا‬ ‫‪‬‬ ‫ہاتھوں‪،‬پیرو‬ ‫‪‬‬
‫بے خوابی‬ ‫‪‬‬
‫درد‬ ‫ں کا درد‬

‫پیٹ کے‬ ‫‪‬‬


‫پاخانہ کی‬ ‫‪‬‬
‫نچلے‬
‫متلی‪،‬الٹی‬ ‫‪‬‬ ‫جگہ پر‬
‫حصے کا‬
‫ناسور‬
‫درد‬

‫قوت‬ ‫‪‬‬
‫لبلبہ کی‬ ‫‪‬‬ ‫ایڑیوں کا‬ ‫‪‬‬
‫باہ‪،‬مردانہ‬
‫بیماری‬ ‫درد‬
‫کمزوری‬

‫پیشاب کا‬ ‫‪‬‬ ‫دست‪،‬پیچی‬ ‫‪‬‬


‫مایو پیتھی‬ ‫‪‬‬
‫بند ہونا‬ ‫ش‬

‫عقل کی‬ ‫‪‬‬ ‫سائینو‬ ‫‪‬‬


‫بہرا پن‬ ‫‪‬‬
‫کمی‬ ‫سائیٹس‬

‫رانوں کا‬ ‫‪‬‬ ‫عمومی سر‬ ‫‪‬‬


‫عرق النساء‬ ‫‪‬‬
‫درد‬ ‫درد‬

‫ٹی‪،‬بی‬ ‫‪‬‬
‫پیٹ کی‬ ‫‪‬‬ ‫پیشاب کے‬ ‫‪‬‬
‫نمونیہ و‬
‫جلن اور بد‬ ‫غدودکے‬
‫سینہ کی‬
‫ہضمی‬ ‫مسائل‬
‫بیماری‬

‫خون کی‬ ‫‪‬‬ ‫فوطوں کی‬ ‫‪‬‬


‫بڑی آنت کے‬ ‫‪‬‬
‫رگوں کا‬ ‫رگوں کا‬
‫مسائل‬
‫پھول جانا‬ ‫پھول جانا‬

‫گلے کا‬ ‫‪‬‬


‫آنکھوں ک‬ ‫‪‬‬ ‫مثانہ میں‬ ‫‪‬‬
‫غدود کے‬
‫ی بیماریاں‬ ‫ورم‬
‫مسائل‬

‫گردن کے‬ ‫‪‬‬


‫بھوک کا نہ‬ ‫‪‬‬ ‫جلد پر سفید‬ ‫‪‬‬
‫مہروں کا‬
‫لگنا‬ ‫چھلکے‬
‫درد‬
‫گلے ‪،‬دانت‬ ‫‪‬‬ ‫قبض کی‬ ‫‪‬‬
‫لقوہ‬ ‫‪‬‬ ‫اورکان کے‬ ‫وجہ سےسر‬
‫مسائل‬ ‫درد‬

‫فشر مقد‬ ‫‪‬‬


‫نیند کا‬ ‫‪‬‬ ‫آواز کا بند‬ ‫‪‬‬
‫سے انتڑی‬
‫زیادہ آجانا‬ ‫ہونا‬
‫باہر آجانا‬

‫پاؤں کی‬ ‫‪‬‬


‫پیشاب کا‬ ‫‪‬‬
‫کھانسی‬ ‫‪‬‬ ‫رگوں کا‬
‫نکل جانا‬
‫پھول جانا‬

‫جلد کی‬ ‫‪‬‬


‫بیماریوں‬ ‫فیل پا‬ ‫‪‬‬ ‫پیٹ کا السر‬ ‫‪‬‬
‫اور خارش‬

‫کہنی‬ ‫‪‬‬
‫یاداشت کی‬ ‫‪‬‬
‫در ِد شقیقہ‬ ‫‪‬‬ ‫اضطراب و‬
‫کمزوری‬
‫پریشانی‬

‫منہ کا نہ‬ ‫‪‬‬


‫جادو‬ ‫‪‬‬ ‫برص‬ ‫‪‬‬
‫کھلنا‬

‫کندهوں کا‬ ‫‪‬‬ ‫ہڈیوں کا‬ ‫‪‬‬


‫فالج‬ ‫‪‬‬
‫درد‬ ‫درد‬

‫گٹھنوں کا‬ ‫‪‬‬ ‫ہاتھ کا اوپر‬ ‫‪‬‬


‫چکر آنا‬ ‫‪‬‬
‫درد‬ ‫نہ اُٹھنا‬

‫ٹانگوں کا‬ ‫‪‬‬ ‫ہاتھ پا ِٔوں کا‬ ‫‪‬‬


‫احتالم‬ ‫‪‬‬
‫درد‬ ‫سن ہوجانا‬

‫گردن کے‬ ‫‪‬‬


‫ماہواری کا‬ ‫‪‬‬
‫مہروں کا‬ ‫جریان‬ ‫‪‬‬
‫دیر سے آنا‬
‫درد‬
‫گردن کے‬ ‫‪‬‬
‫سروائیکل‬ ‫‪‬‬ ‫مہروں کے‬ ‫‪‬‬
‫مہروں کا‬
‫کے مسائل‬ ‫مسائل‬
‫درد‬

‫ہڈیوں کا‬ ‫‪‬‬ ‫ُگردے کی‬ ‫‪‬‬ ‫ٹانگوں میں‬ ‫‪‬‬


‫بخار‬ ‫سوجن‬
‫ُ‬ ‫پانی بھر جانا‬

‫تھائی‬ ‫‪‬‬ ‫ٹانگوں کی‬ ‫‪‬‬


‫نیند کا نہ‬ ‫‪‬‬
‫رائیڈکے‬ ‫رگونکا پھول‬
‫آنا‬
‫مسائل‬ ‫جانا‬

‫سوتے ہوئے‬ ‫‪‬‬


‫مرگی‬ ‫‪‬‬ ‫سوریاسز‬ ‫‪‬‬ ‫پیشاب نکل‬
‫جانا‬

‫آنکھوں کے‬ ‫‪‬‬


‫ہکالہٹ‬ ‫‪‬‬ ‫جسم کا درد‬ ‫‪‬‬
‫جملہ امراض‬

‫چہرے کے‬ ‫‪‬‬


‫موتیا‬ ‫‪‬‬ ‫سوزاک‬ ‫‪‬‬
‫دانے‬

‫ایڑیوں کا‬ ‫‪‬‬


‫خارش‬ ‫‪‬‬ ‫ناف کا ٹلنا‬ ‫‪‬‬
‫درد‬

‫شوگر‬ ‫‪‬‬ ‫ملیریا‬ ‫‪‬‬ ‫ٹانسلز‬ ‫‪‬‬

‫نفسیاتی‬ ‫‪‬‬
‫تھیلیسیمیا‬ ‫‪‬‬ ‫بالوں کا ِگرنا‬ ‫‪‬‬
‫بیماریاں‬

‫غصہ‬ ‫‪‬‬
‫ایگزیما‬ ‫‪‬‬ ‫بالخور‬ ‫‪‬‬
‫زیادہ آنا‬

‫عورتوں‬ ‫‪‬‬
‫ہاتھ‪،‬پاوں‬
‫ٔ‬ ‫‪‬‬
‫کا بانجھ‬ ‫رعشہ‬ ‫‪‬‬
‫کی جلن‬
‫پن‬
‫انڈہدانی کا‬ ‫‪‬‬
‫اسپرم کی‬ ‫‪‬‬
‫شوگر‬ ‫‪‬‬ ‫غیرفعال‬
‫کمی‬
‫ہونا‬

‫ہدایات‬

‫‪ ‬حجامہ حضورﷺ کی سنت ہے اور کائنات کا بہترین‬


‫عالج ہے۔(بخاری ) ٰلہکااسے یقین سے کروانا اور دل میں‬
‫شک کو جگہ نہ دینا شفاء ملنے کی بنیاد ہے۔‬

‫‪‬‬

‫لے یقین شرط‬


‫حضور کی سنتوں سے نفع اٹھانے کے ٔ‬
‫ؐ‬ ‫‪‬‬
‫ہے۔‬

‫یقین کامل شفا کے ملنے‬


‫‪ ‬معالج اور مریض دونوں کا ِ‬
‫میں کارگر ہے۔‬

‫‪ ‬مریض کو چاہیے وہ تمام اسباب جواحادیث مبارکہ میں‬


‫ہوے ہیں ان سب کو اختیار کرے‪،‬‬
‫ٔ‬ ‫شفاء کے متعلق وارد‬

‫‪:‬صلوةِ حاجت‪ ،‬صدقہ‪،‬شہد‪،‬کلونجی‪،‬زم زم ‪ ،‬وغیرہ۔‬ ‫ً‬


‫مثال ٰ‬ ‫‪‬‬

‫‪ ‬یاد رہے ہمیشہ وہ صدقہ کارگر ہوتا ہے جو قربانی‬


‫سے بھر پور ہو جسے دینے بعد مال پر چوٹ محسوس ہو۔‬

‫‪ ‬بیماری آزما ٔیش بھی ہے اورسزا بھی اگر بیمار کا‬


‫رجوع ہللا کی طرف نہ ہو تو وہ سمجھ لے کے ہللا کی پکڑ‬
‫میں ہے‬

‫یہ مریض اپنا رخ ہللا کی طرف پھیر دے اور ایمان عمل‬


‫تقوی کی زندگی اختیار کرے‪ ،‬اگر رجوع موجود ہے تو صبر‬‫ٰ‬
‫کرے اور ہللا سے عافیت مانگتا رہے۔‬

‫حجامہ سے قبل اگر کچھ نہ کھایا جائے تو بہتر ہے۔‬ ‫‪‬‬

‫حجامہ کے بعد غسل کرنا سنت ہے۔‬ ‫‪‬‬


‫‪ ‬اشد ضروری ہے کہ مریض معالج کو اپنی رائے پر‬
‫جلنے پر مجبور نہ کرے اور معالج کی ہر رائے پر عمل‬
‫کرے۔‬

‫‪ ‬ہر بیماری میں حجامہ کے پوائنٹس کے مقامات مختلف‬


‫اور کم زیادہ ہوتے رہتے ہیں۔‬

‫حجامہ کروانےکے ایک گھنٹےبعد کھانا کھائیں ۔‬ ‫‪‬‬

‫‪ ‬معالج عالج کا جتنا دورانیہ بتائے اسے پورا کرنا‬


‫ضروری ہے۔‬

‫‪ ‬مریض عالج کے ساتھ صدقے کا بھی اہتمام کریں‬


‫کیونکہ حدیث کا مفہوم ہے صدقہ بیماری کو کھا جاتا ہے ۔‬

‫‪ ‬حجامہ سے لگنے والے کٹ قطا خراب نہیں ہوتے‬


‫۔حدیث کا مفہوم ہے ‘‘ہللا پاک ان دهاروں میں شفاء رکھی‬
‫ہے۔‬

‫‪ ‬شوگر کے وہ مریض جو انسولین لگاتے ہوں جن کی‬


‫نہار منہ شوگر‪233‬سے ‪ 533‬تک ہو حجامہ لگواسکتے‬
‫ہیں ۔‬

‫حجامہ ہر بیماری میں مفید ہے۔‬ ‫‪‬‬

‫حجامہ میں صرف ِجلد کا خون نکاال جاتا ہے۔‬ ‫‪‬‬

‫‪ ‬حجامہ کے دوران استعمال ہونے والے گلوز‪،‬کپ‬


‫ڈسپوزایبل ہیں جو استعمال کے بعد پھینک دئے جاتے ہیں۔‬

‫‪ ‬حجامہ کے کٹ ‪72‬گھنٹے میں بھر جاتے ہیں کیونکہ‬


‫صرف جلد کی سطح کو ہی کاٹا جاتا ہے۔‬

‫‪ ‬حجامہ افضل ضرور ہے لیکن باقی کسی بھی طریقہ‬


‫عالج کی نفی نہیں۔حجامہ کے ساتھ کسی دوسرے عالج کو‬
‫جاری رکھنے کے اعتبار سے مشورہ ضرور کریں۔‬

‫‪ ‬حجامہ کےعالوہ کسی بھی قسم کی دوا مریض کو نہیں‬


‫دی جاتی۔‬
‫طیبہ نے جب‬
‫ؓ‬ ‫‪ ‬حجامہ کی اُجرت سنت سے ثابت ہے۔ابو‬
‫حضور ﷺ نے ساڑهے تین سیر غلہ اُجرت میں دیا۔‬

‫پوائنٹس کی تعداد مرض کے اعتبار سے بڑهائی جاتی‬ ‫‪‬‬


‫ہے۔‬

‫‪ ‬عموما ً حجامہ کے دوران خون کے دهبے کپڑوں پر‬


‫لگ جاتے ہیں اور اگر اضافی کپڑے نہ ہوں تو نماز کے‬
‫ضائع ہونے کا اندیشہ ہوتا ہے اس لئے احتیاطا ً اضافی‬
‫کپڑے ضروررکھیں‬

‫‪ ‬حجامہ کے دوران اس بات کا خیال حجامہ کے دوران‬


‫اس بات کا خاص خیال رہے کے معالج (‪)ANATOMY‬‬
‫کو اچھی طرح جانتا ہو تا کہ صحیح مقام پر حجامہ ہو سکے۔‬

‫د عا وں کا طلب گار‪،‬‬

‫امجد‬

You might also like