You are on page 1of 4

‫ہلدی کے قیمتی فوائد‪ ٬‬قدرت کا انمول تحفہ‬

‫عربی‪ :‬عروق الصفر‪ ،‬فارسی‪: Turmeric،:‬انگریزی )‪ (Curcuma longa, Cur¬cuma domestica‬ہلدی‪ :‬سائنسی نام‬
‫زرد چوب‬

‫ہلدی ‪" ،‬خاندانادرک" کا ایک پودا ہے جس کی سرخی مائل زرد نباتاتی جڑیں بطور مصالہ اور دوا کثرت سے استعمال کی‬
‫جاتی ہیں ۔یہ جنوب مغربی ہند کا مقامی پودا ہے۔یہ سدابہار پودا ان عالقوں میں خوب پرورش پاتا ہے جہاں ساالنہ کافی‬
‫معقول بارش ہوتی ہے اور درجہ حرارت ‪ 20‬تا ‪ 30‬سینٹی گریڈ کے درمیان رہتا ہے ۔ سایہ دار زمینوں میں ہلدی کی کاشت‬
‫سے شاندار پیداوار حاصل ہوتی ہے ۔ کاشتکار باغات و الی زمینوں میں بھی ہلدی کاشت کر کے اضافی آمدنی حاصل کر‬
‫سکتے ہیں۔ اس کی فی ایکڑ شرح بیج‪ 12‬سے ‪ 15‬من تک ہوتی ہے ۔‬

‫اس کا پودا ایک میٹر تک بلند ایستادہ پودا ہے جس کے پتے ‪ 50‬سے ‪ 115‬ملی میٹر لمبے اور ‪ 38‬سے ‪ 45‬ملی میٹر‬
‫چوڑے کسی حد تک بیضوی شکل لئے ہوئے لمبوترے ہوتے ہیں اور ان کا آخری سرا قدرے نوکیال ہوتا ہے۔ دسمبر کے آخر میں‬
‫جب ہلدی کے پتے سوکھنے لگتے ہیں تو ہلدی کے کھیت کو ہلکا پانی لگا کر تین ‪ ،‬چار روز کے بعد فصل کو اکھاڑ لیا‬
‫جاتاہے ۔ اور وتر ( نمی) حالت میں پتے کاٹ کر علیحدہ کرکے ہلدی کی گنڈیوں کو اچھی طرح صاف کر کے پانی میں ایک‬
‫گھنٹہ تک اباال جاتا ہے اس کے بعد پانی سے نکال کر دھوپ میں سوکھایا جاتا ہے یہ گنڈیاں آٹھ سے دس دن میں خشک ہو‬
‫جاتی ہیں ۔ابر آلودموسم میں ہلدی کی گنڈیوں کو صاف کر کے سرسوں کا تیل لگا کر دانے بھوننے والی بھٹیوں میں آٹھ سے‬
‫دس منٹ تک بھونا جاتا ہے۔ اس طرح یہ گنڈیاں دو سے تین دن میں خشک ہو جاتی ہیں ۔ ہلدی کو پالش کر نے کیلئے‬
‫خشک کی ہوئی گنڈیوں کو ایسے ڈرم میں جس میں چھوٹی چھوٹی چھریاں لگی ہوئی ہوں گھمایا جاتا ہے جس سے گنڈیوں کا‬
‫اوپر وا ال چھلکا اتر جا تا ہے اور ہلدی چمکدار اور خوبصورت دکھا ئی دیتی ہے۔ پالش کی ہوئی ہلدی بو ریوں میں بندکرکے‬
‫صاف ستھرے اورہوادار کمر ے میں سٹورکرلی جاتی ہے ۔ان کی زرد سے مالٹائی رنگ کی خوشبودار جڑیں کافی شاخدار اور گول‬
‫ہوتی ہیں۔ ان کا ذائقہ واضح طور پر پھیکا ‪ ،‬ہلکاتلخ اورتھوڑا چٹپٹاہوتا ہے جس میں سے رائی جیسی بو آتی ہے ۔ان خشک‬
‫جڑوں کا سفوف کھانوں اوردواؤں میں استعمال ہوتا ہے ۔ ہلدی جنوبی ایشیائی کھانوں کا ایک اہم جزو ہے اور اسے عموما ً‬
‫کھانے کو خوش رنگ بنانے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے ویدک طب میں اسےبطور دوا ہزاروں سالوں سےاستعمال کیا جا رہا‬
‫ہے ۔ ہلدی کا استعمال بطور دوا توبعد میں شروع ہوا ‪ ،‬ابتدا میں اسے رنگ کے طور پر ہی استعمال کیا جاتا تھا ۔قرون‬
‫وسطی میں یورپ میں اسے زعفران کے متبادل کے طور پر استعمال کیا جاتا تھا ۔ہلدی کا استعمال صرف دواؤں اور کھانوں‬
‫ٰ‬
‫میں ہی نہیں بلکہ کیک ‪ ،‬مٹھائیوں اور پھلوں کے جوس اور دیگر کئی اشیا ء تیاری میں کیا جاتا ہے ۔کیمیائی تجزیہ کے‬
‫مطابق ہلدی میں پوٹاشیم‪ ،‬کیشیم‪ ،‬فاسفورس ‪ ،‬فوالد‪، ،‬سوڈیم کے عالوہ وٹامن "اے" ‪" ،‬بی" اور "سی" بڑی مقدار میں موجود‬
‫ہوتے ہیں۔ اس میں شامل پوٹاشیم دل اور بلڈ پریشرکو کنٹرول کرنے میں مدد دیتا ہےاور اس میں شامل آئرن خون کے سر خ‬
‫خلیوں کو بڑھاتا ہے۔خون کی کمی دور کرنے کے عالوہ یہ خون کو صاف بھی کرتی ہے۔‬

‫ہلدی بھارت اور پاکستان میں عام کاشت کی جاتی ہے ۔ ہلدی کی سب سے زیادہ پیداوار بھارتی ریاست " آندرا پردیش" میں‬
‫ہوتی ہے۔اس ریاست کا شہر "ناظم آباد" ہلدی کی تجارت میں مرکزی حیثیت رکھتا ہے۔ پاکستان کا ضلع قصورہلدی کی پیداوار‬
‫کے حوالے سے کافی شہرت رکھتا ہے۔میتھی کی طرح قصور کی ہلدی بھی ورائٹی اور معیارمیں دنیا بھرمیں اپنی شناخت رکھتی‬
‫ہے۔اپریل سے مئی کا مہینہ اس کی کاشت کے لئے موزوں ہیں ۔‬

‫ہلدی دافع عفونت (اینٹی سیپٹک)ہے۔اس میں اینٹی وائرل اور اینٹی فنگل خصوصیات پائی جاتی ہیں ۔ اس لئے متعدی امراض‬
‫میں فائدہ مند ہے اور اسی وجہ سے چوٹ ‪ ،‬درد اور اندرونی سوزش (انفیکشن) میں ہلدی کا بیرونی اور اندرونی استعمال‬
‫صدیوں سے کیا جا رہا ہے ۔جلے ہوئے اور عام زخموں کے عالج کے لئے اسے تیل (زیتون یا سرسوں یا السی یا ناریل)میں‬
‫مال کر استعمال کیا جاتا ہے ۔ اللہ کریم نے ہلدی میں بہت شفا رکھی ہے‪ ،‬کیسا بھی زخم ہو اس پیسٹ کو لگانے سے ہفتہ‬
‫دس دن میں خشک ہوکر بھر جاتا ہے۔یہ آشوب چشم میں بھی استعمال ہوتی ہے ‪-‬یہ خون کو پتال کرتی ہے ‪،‬خون کی روانی‬
‫کو بہتر بناتی ہےاور رگوں میں خون کا انجماد روکنے میں مفید ہیں۔‬

‫ہلدی کھانا ہضم کرنے میں مدد دیتی ہے۔تیزابیت کے ازالہ کی مخصوص دوا ہے۔ اسی لئے اسے معدہ و امعاء کے زخموں‬
‫( السر) ‪،‬گلے کی سوزش ‪ ،‬جوڑوں کی سوزش اور درد (گھٹیا)کے لئے فائدہ مند ہے۔ محافظ جگر ادویہ میں اسے ممتاز مقام‬
‫حاصل ہے ‪ ،‬جگر کی سوزش ( ہیپاٹائٹس) اور یرقان میں اس کا استعمال بہت زیادہ ہے ۔ یرقان میں دہی اور لسی بڑی مفید‬
‫رہتی ہے لیکن اگر یرقان میں دہی میں ہلدی مال کر کھائی جائے تو زیادہ فائدہ ہو تا ہے۔‬

‫مصفی خون خصوصیت کی حامل ہونے کی وجہ سے اسے پھوڑے پھنسیوں ‪ ،‬خارش اور دیگر جلدی امراض میں عام استعمال کیا‬
‫جاتا ہے۔جلد کی حفاظت‪ ،‬اس کی خوبصورتی بڑھانے اور اسے برقرار رکھنے کے لئے ابٹنوں میں اس کا استعمال عام ہے ۔‬
‫شادی بیاہ کے موقع پر جلد کی تابانی میں اضافہ کے لئے بھی اسے دودھ میں مال کرخوب استعمال کیا جاتاہے ۔پیشاب کی‬
‫جلن ‪ ،‬سوزش اور سوزاک کے عالج میں استعمال ہونے والے بہت سے نسخوں کا جزو اعظم ہے۔‬

‫نئی سائنسی تحقیق کے مطابق ہلدی یاداشت کی کمزوری کے عارضہ (الزائمر) اور دل کے امراض سے بچاؤ میں بھی مدد دیتی‬
‫ہے۔یہ دماغ کی آکسیجن کے حصول کی صالحیت کو بڑھاتی ہے ۔جس کی وجہ سے دماغی افعال میں بہتری پیدا ہوتی ہے ۔‬
‫دماغی انحطاط کے باعث الحق ہونے والےمرض الزائمر جوعموما ً )‪ (curcumin‬ہلدی میں قدرتی طورپر موجود اہم جزو کرکومین‬
‫معمر افراد کو الحق ہوتا ہے ‪ ،‬کے عالج میں کافی فائدہ مند ہے ۔ اس مرض کی ابتدا میں یاداشت کمزور ہوتی ہے پھر وقت‬
‫گزرنے کے ساتھ مریض اپنے قریبی عزیزوں کی پہچان تک کھو بیٹھتا ہے اور اپنے روزمرہ کے معموالت ادا کرنے کے قابل بھی‬
‫نہیں رہتا۔اس بیماری کی وجہ دماغی خلیوں میں پروٹین کا انجماد ہے‪ ،‬جس سے خلیوں کے درمیان برقی رابطوں میں تعطل‬
‫پیدا ہونے لگتا ہے۔جب کہ کچھ ماہرین کا کہنا ہے کہ اس مرض میں دماغ کے متاثرہ خلیے اپنا کام چھوڑ دیتے ہیں۔‬
‫سائنسدانوںکا کہناہے کہ ہلدی ‪ ،‬دماغ میں نئے اعصابی ریشوں کے بننے کا عمل تیز کردیتی ہے ‪ ،‬جس سے دماغی انحطاط کی‬
‫رفتار سست پڑ جاتی ہے اس طرح یہ دماغی کمزوری دور ہوکریاداشت بہتر ہوجاتی ہے۔‬

‫ایک تحقیق کے مطابق ہلدی فالج کے عالج میں بے حد معاون ہے۔ فالج کے بعد دماغ کے خلیوں کو متحرک کرنے میں مدد‬
‫دیتی ہے۔ اور ان کی حفاظت کرتی ہے۔ہلدی سے تیارکی جانیوالی دوا دماغ کے خلیوں تک پہنچ کر پٹھوں اور دماغی مسائل‬
‫کو حل کرتی ہے۔‬

‫ہلدی نہ صرف الزائمراور فالج میں مفید ہے بلکہ یہ بے خوابی کا بھی عمدہ عالج ہے۔یہ خوف اور دیگرکئی نفسیاتی بیماریوں‬
‫میں بھی مؤثر ہے۔ ماہرین نفسیات کی ایک تحقیق کے مطابق ہلدی نہ صرف دماغ میں موجود کسی بھی قسم کےنفسیاتی‬
‫خوف کو ختم کرنے میں اہم کردار ادا کرتی ہے ۔ بلکہ ہلدی ذہن میں پیدا ہونے والے نئے خوف کو بھی روکتی ہے۔ جو لوگ‬
‫ٹرامیٹک اسٹریس ڈس آرڈر اور دیگر نفسیاتی عدم توازن کا شکار ہوکر خوف میں مبتال ہوں تو ایسے افراد کے لیے ہلدی سے‬
‫تیارکردہ غذائیں انتہائی مفید ہیں۔عالوہ ازیں ہلدی میں یہ خاصیت موجود ہے کہ یہ آپ کے دماغ سے برے واقعات کو بھالنے‬
‫میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔سٹی یونیورسٹی نیو یارک میں کی گئی تحقیق میں یہ پتہ چال ہے کہ ہلدی برے واقعات کو دماغ‬
‫سے مٹا سکتی ہے۔‬

‫ہلدی نفسیاتی و ذہنی بیماریوں کے عالج کے لئے مارکیٹ میں موجودبیشتر انگریزی ادویات سے زیادہ مؤثر ثابت ہوئی ہےمثال ً‬
‫ذہنی دباؤ ( ڈپریشن) کے عالج میں استعمال ہونے والی انگریزی دوا "پروزک" کی نسبت ہلدی کہیں زیادہ فائدہ مند ہے۔‬
‫لینے والوں میں ‪64.7‬فیصد ‪ ،‬صرف ہلدی کا سفوف )‪" Fluoxetine (Prozac‬تحقیقی نتائج کے مطابق صرف "پروزک‬
‫استعمال کرنے والوں میں ‪ 62.5‬فیصد اور "ہلدی اور پروزک" کا مرکب اکٹھا لینے والوں میں ‪77.8‬فیصدبہتری ٓائی ۔ ان نتائج‬
‫کے مطابق ہلدی فائدہ مند ہونے کا فیصدی تناسب "پروزک" سے تھوڑا کم ہے لیکن اس کے باوجود محققین ہلدی کو زیادہ‬
‫فائدہ مند قرار دیتے ہیں کیونکہ "پروزک" کے برعکس‪ ،‬ہلدی کے استعمال سے کوئی ضمنی اثرات (سائیڈ ایفیکٹ)ظاہرنہیں‬
‫ہوتے ہیں ۔‬

‫ًً عالوہ ازیں ہلدی دیگر کئی امراض میں استعمال ہونے بہت سی انگریزی ادویات سے بہتر نتائج دیتی ہے۔ مثال‬
‫)‪ (Aspirin‬خون پتال کر نے والی ادویات مثال ً ایسپرین •‬
‫جوڑوں کے درد کی ادویات •‬
‫دافع درد ادویات •‬
‫دافع سوزش ادویات •‬
‫)‪ (Prozac‬دافع ڈیپریشن مثال ً پروزک •‬
‫)‪ (Metformin‬دافع ذیابیطس مثال ً میٹ فورمن •‬
‫)‪ (Lipitor‬کولیسٹرول کم کرنے والی ادویات مثال ً لیپیٹر •‬
‫)‪ (Steroids‬سٹیرائڈز •‬

‫تحقیق سے پتہ چال ہے کہ ہلدی مضر صحت کولیسٹرول کی سطح کو کم کرتی ہے اس میں شامل پوٹاشیم بلڈ پریشرکو کنٹرول‬
‫کرنے میں مدد دیتا ہے۔اس طرح ہلدی کے استعمال سے دل کے امراض کا خطرہ کم ہو جاتا ہے۔بائی پاس سرجری کے دوران‬
‫خون کے بہاؤ میں طویل کمی کی وجہ سی ِدل کے پٹھوں کو نقصان پہنچ سکتا ہے‪ ،‬جس سے مریض کے لیے دل کے دورے کا‬
‫خطرہ بڑھ جاتاہے۔سرجری سےکچھ دن پہلے ہلدی کا استعمال سرجری کے دوران دل کے دورے کے خدشے کو ‪ 65‬فیصدتک کم‬
‫کردیتا ہے۔‬

‫ایک اور سائنسی تحقیق سے یہ بھی معلوم ہواہے کہ ہلدی کینسر کے خالف مزاحمت رکھتی ہے۔یہ سرطانی خلیات کو ختم‬
‫کرنے کی صالحیت رکھتی ہے ۔ یہ بہت سے کینسرز مثال ًچھاتی ‪ ،‬گلے ‪ ،‬پھیپھڑوں ‪ ،‬پراسٹیٹ ‪ ،‬جگر کے سرطان کے عالوہ‬
‫خون کے سرطان( لیوکیمیا) کے عالج اور اس سے بچاؤ کے لیے بھی مفید ہے۔سائنسدانوں کے مطابق ہلدی میں قدرتی طور پر‬
‫پایا جانیواال کیمیائی مادہ’’کرکیومن‘‘کینسر زدہ خلیات کی افزائش کو کم کرنے کی صالحیت رکھتا ہے۔یہ مناعتی نظام‬
‫کو مضبوط کرکے کینسرکے عالج میں معاون ہوتاہے ۔کرکیومن اینٹی آکسیڈنٹ‪ ،‬اینٹی میوٹاجن اور اینٹی )‪(IMMUNE SYSTEM‬‬
‫کارسینو جن خصوصیات کا حامل ہے۔میوٹاجن وہ کیمیکل مادے ہیں جو جسم کے خلیات میں بگاڑ پیدا کرتے ہیں اور ان ابنارمل‬
‫خلیات کی وجہ سے کینسر جیسی بیماریاں بھی پیدا ہوسکتی ہیں۔ تمباکو نوشی میں بھی میوٹاجن کی مقدار بڑھ جاتی ہے ۔‬
‫سائنسدانوں کا کہنا ہے ہلدی کا روزانہ استعمال میوٹاجن کی مقدار کو نمایاں طور پرکم کرتا ہے ۔اس طرح ہلدی ایک ایسے مؤثر‬
‫اینٹی میوٹاجن کے طور پر سامنے آئی ہے جو کینسر( جگر‪ ،‬پراسٹیٹ‪ ،‬چھاتی‪ ،‬پھیپھڑوں اور گلے کے کینسر) کے عالج ‪ ،‬اس‬
‫سے تحفظ اور تمباکونوشی کے مضر اثرات کے لئے زائل کرنے کے لئے انتہائی مفید ہے۔محققین کے مطابق ہلدی ان ہارمونز کے‬
‫اثرات کو مسدود کر دیتی ہے جو سرطان کی گلٹیاں بننے میں مدد کرتے ہیں ۔کیموتھراپی کے دوران اس کے مضر اثرات کے‬
‫ازالہ میں اس کا استعمال مفیدہے ۔اس کے استعمال سے کینسر زدہ خلیات پر کیموتھراپی زیادہ مؤثرہوتی ہے‬

‫ہلدی ذیابیطس میں بھی مفید ہے یہ جگر میں گلوکوز کی پیداوار کو کم کرکے خون میں گلوکوز کی سطح کوکم کرتی ہے ۔ اور‬
‫انسولین مقدار کو اعتدال پر التی ہے ۔ذیابیطس میں استعمال ہونے والی ادویات کے اثر کو بڑھا دیتی ہے ۔ یہ معروف انگریزی‬
‫سے ‪ 400‬گناسے زیادہ مؤثر ہے ۔ ذیابیطس کے مریضوں میں یہ اینٹی ذیابیطس اور اینٹی اوکسیڈنٹ کے طور ‪ Metformin‬دوا‬
‫پر کام کرتی ہے ۔اس مقصد کے لئے گرم دودھ میں کچی ہلدی ابال کر یا ہلدی کا سفوف ایک چمچ مال کر پینے سے فائدہ‬
‫ملتا ہے۔ یہی دودھ اندرونی چوٹوں‪،‬ہڈیوں کے بھر بھرے پن ‪ ،‬نزلہ ‪ ،‬زکام اور کھانسی میں بھی مفید ہے ۔نزلہ ‪،‬زکام اور کھانسی‬
‫کے لئے اس دودھ میں ایک چمچ دیسی گھی کا شامل کرلیں۔ہلدی چونکہ قدرتی اینٹی سیپٹک دوا ہے اس لئے ذیابیطسی‬
‫زخموں میں اس کے اندرونی ( ہلدی مال دودھ)اور بیرونی (ہلدی تیل کا پیسٹ) استعمال سے زخم جلد بھرتے ہیں۔شوگر کی‬
‫وجہ سے دانتوں‘ مسوڑھوں میں بہت سوزش اورورم کی وجہ سےکھانے پینے سے شدید تکلیف ہورہی ہو تو زیتون کا تیل ہلکا‬
‫سا گرم کریں اور اس میں ہاف ٹی سپون ہلدی ڈال کر صاف ستھری روئی (سٹرالئزڈ کاٹن)کا ٹکڑا ہلدی اور زیتون سے لتھڑ کر‬
‫مسوڑھوں کے ٓاس پاس منہ میں رکھ لیں‘ بہت پانی نکلے گا اور یہ عمل دن میں تین چار بار کریں ۔ بہت زود اثر ٹوٹکہ‬
‫ہے ۔ہلدی نمک اور سرسوں کا تیل مالکر اس سے روزانہ دانت صاف کرنے سے دانت مضبوط ہوتے ہیں ۔دمہ متاثرین کے لئے‬
‫نصف چمچ شہد میں ایک چوتھائی چائے کا چمچ ہلدی مال کر کھانے سے فائدہ ملتا ہے۔‬

‫‪ :‬نسخہ جات‬
‫کینسر میں ہلدی اور دھماسہ ہم وزن کا سفوف صبح دوپہر اور شام ہمراہ تازہ پانی استعمال کر یں ۔ اسے کیپسول ہیں )‪(1‬‬
‫ڈال کربھی استعمال کرسکتے ہیں۔بفضل ربی انتہائی مفید ہے ۔گرم مزاج شوگر کے مریضوں کے لئے بھی انتہائی مفید ہے۔خون‬
‫میں شوگرکی سطح کو نارمل رکھتا ہے ۔ مسلسل استعمال کريں ۔‬

‫سرطان جگر (جگر کا کینسر)چھاتی ‪ ،‬منہ اور ہڈیوں کے سرطان میں یہ نسخہ استعمال کریں)‪(2‬‬
‫ہلدی ‪ ،‬سملو اور کشتہ سنکھ تینوں ہم وزن ‪ ،‬ایک ماشہ (ڈبل زیرو کا کیپسول) صبح ‪ ،‬دوپہر اور شام کھانے کے بعد دودھ کے‬
‫ساتھ تین ماہ تک استعمال کریں ۔ سرطان جگر کے عالوہ یہ چھاتی ‪ ،‬منہ ‪ ،‬ہڈیوں کے سرطان(کینسر)کے لئے بھی فائدہ مند‬
‫ہے اس کے عالوہ یہ اٹھراہ ‪ ،‬سیرم ٹرائی گلیسرائڈک میں بھی نفع بخش ہے اٹھرا کے لئے اسے‪ 6‬ماہ تک استعمال کریں۔‬

‫نوٹ ‪ :‬کینسر میں دونوں نسخے اکھٹے بھی استعمال کئے جا سکتے ہیں ۔ علی رضا جالندھری‬

‫سوزاک میں ہلدی اور آملہ کا ہم وزن سفوف ایک ماشہ کی مقدار ہیں دن میں تین دفعہ استعمال کریں ۔ اس کے عالوہ )‪(3‬‬
‫‪ 100‬گرام ہلدی کو ایک کلو روغن زیتون میں مالکر جال لیں ۔ یہ تیل چوتھائی چمچ (‪ 20‬قطرے)مذکورہ نسخہ کے ساتھ‬
‫استعمال کریں۔ یہ تیل کینسر کے مریضوں کے لئے بھی انتہائی مفید ہیں۔‬

‫ہلدی کا ایک بنیادی نسخہ جو مضمون میں بیا ن کئے گئے امراض میں استعمال کیا جاتا ہے ‪ ،‬درج ذیل ہے ۔)‪(4‬‬
‫ہلدی ‪ ،‬ملٹھی اور سونف تینوں ہم وزن ‪ ،‬سفوف بنا لیں ۔درج ذیل امراض میں ایک ماشہ دن میں ‪ 3‬دفعہ استعمال ہمراہ تازہ‬
‫پانی استعمال کریں۔‬

‫معدہ امعاء ( انتڑیوں) کے زخموں ( السر) میں اس میں چوتا جزو گوند کیکر ڈال کر ایک ماشہ کی مقدار میں خالی پیٹ •‬
‫ہرکھانے سے پندرہ منٹ پہلے استعمال کریں ۔‬
‫گردوں اور مثانہ کی انفیکشن ‪ ،‬پیشاب میں خون اور پیپ آتی ہو ‪ ،‬ڈایاالئسس ‪ ،‬پیشاب میں جلن ہو اور سوزاک کا مرض •‬
‫الحق ہو تو بنیادی نسخہ میں چوتھا جزو گوکھرو( بکھڑا) شامل کرکے ایک ماشہ کی مقدار میں صبح ‪،‬دوپہر اور شام ہمراہ تازہ‬
‫پانی استعمال کریں۔اس کے استعمال سے ڈایا الئسس کے وقفے میں کمی آتی ہے ۔سوزاک میں اس کے ساتھ اوپر مذکور روغن‬
‫ہلدی بھی استعمال کریں۔‬
‫ہیپاٹائٹس میں بنیادی نسخہ میں چوتھا جزو تخم کاسنی شامل کریں اور ایک ماشہ کی مقدار میں دن میں چار مرتبہ عرق •‬
‫مکو اور کاسنی اور شربت دینار کے ہمراہ استعمال کریں یا اس قہوہ کے ساتھ استعمال کریں۔ مکوہ ‪ 2‬تولہ‘ کاسین کے بیج‬
‫‪ 1‬تولہ ‘ سونف ‪ 1‬تولہ ‘ شربت دینار ‪ 2‬چمچ۔ ایک کلو پانی لیں اوپر کی تینوں چیزیں ڈال کر پکنے کیلئے رکھ دیں جب‬
‫ایک کپ پانی رہ جائے تو اتار کر شربت دینار مکس کرکے نیم گرم پی لیں۔‬

‫ہلدی کا ایک اورمفید نسخہ)‪(5‬‬


‫ہلدی‪50‬گرام اور کچور ‪ 50‬گرام لیں ‪ ،‬دونوں چیزیں پہلے سے پسی ہوئی نہ ہوں ‪ ،‬خود سفوف بنائیں ۔ یہ سفوف آدھا چمچ‬
‫اور ایک سے آدھا چمچ دیسی گھی‪ ،‬ایک کپ گرم میٹھے یا پھیکے دودھ میں مال کر صبح ‪ ،‬دوپہر اور شام یا صرف صبح و‬
‫شام چسکی چسکی پیئیں یا آدھا چمچ دن میں تین بار پانی یا دودھ کے ساتھ ویسے ہی استعمال کریں۔‬

‫یہ نسخہ ‪ ،‬جوڑوں ‪ ،‬پٹھوں اور کمر کے درد یا ایسے لوگ جو دن رات اپنے جسم کے دردوں میں تھکے اور الجھے رہتے ہیں‬
‫اور ان کا جسم ہر وقت جکڑا رہتا ہے ‪ ،‬کندھے کھچے ہوئے ‪ ،‬گردن کھچی ہوئی ‪ ،‬اعصاب کھچے ہوئے‪ ،‬ٹانگوں میں درد ‪ ،‬جی‬
‫چاہے مجھے کوئی دبائے یا رات کو سوتے ہوئے بار بار بستر پر ٹانگیں پٹخنا اور حاملہ عورتوں کےلئے بہت الجواب ہے ۔حاملہ‬
‫خواتین گرم دودھ کے ساتھ چند ہفتے یا چند مہینے دن میں دو تین بار استعمال کریں ۔ پرانی لیکوریا ‪،‬کمر کے درد ‪ ،‬اور‬
‫حمل کے بعد کی تکالیف کو دور کرنے کے لئے بہترین ہے۔ یہ دل کے مریضوں کے لئے جن کا خون گاڑھا ‪ ،‬کولیسٹرول ‪ ،‬یوریا‬
‫‪ ،‬یورک ایسڈ بڑھ چکا ہو ‪،‬معدہ کے پرانے مریض ‪،‬جن کے معدہ اور آنتوں میں انتہائی السر ہو ‪ ،‬بہت زیادہ شراب پینے والے‪،‬‬
‫باہر کے کھانے کھاکر معدہ برباد کرنے والوں کےلئے بھی بہت فائدہ مندہے۔‬

‫ہلدی کی خوش ذائقہ چائے یا قہوہ بھی درج ذیل طریقے سے بناکر استعمال کیاجا سکتا ہے ۔ )‪(6‬‬

‫•‬ ‫ایک کپ کوکونٹ ملک ‪ ،‬ایک کپ پانی ‪ ،‬ایک ٹیبل سپون دیسی گھی ‪ ،‬ایک ٹیبل سپون شہد اور ایک ٹیبل سپون ہلدی‬
‫کا سفوف ۔ کوکونٹ ملک اور پانی کو ‪ 2‬منٹ تک ابالیں پھر اس میں شہد ‪ ،‬دیسی گھی اور ہلدی ڈال کر مزید دو منٹ اور‬
‫ابالیں اور چسکیاں لے کر پیئیں ۔کوکونٹ ملک نہ ملے تو عام دودھ بھی استعمال کرسکتے ہیں۔‬
‫ہلدی کا دودھ بنانے کا ایک طریقہ یہ بھی ہے کہ پہلے گھی میں ہلدی ڈال کر گرم کریں پھر فورا ہی اس میں دودھ اور •‬
‫شہد ڈال کر اچھی طرح ابال لیں۔اس میں کالی مرچ کے تین چار دانے بھی ڈالے جاسکتے ہیں ۔ اسی طرح شہد میسر نہ ہو‬
‫تو چینی ڈال لیں ۔ شوگر کے مریض چینی کے بغیر استعمال کریں۔‬
‫ہلدی کے فوائد حاصل کرنے کے لئے یہ حلوہ بھی استعمال کر سکتے ہیں)‪(7‬‬

‫کچی ہلدی کا حلوہ(شوگر کے مریض استعمال نہ کریں)‬

‫کچی ہلدی ‪ :‬آدھا کلو‪ ،‬بیسن ‪ :‬آدھا کلو‪،‬چینی ‪ :‬آدھا کلو‪،‬دیسی گھی ‪ :‬آدھا کلو‪ ،‬کھویا ‪ :‬آدھا کلو‪،‬سونف ‪ 50:‬گرام‪ ،‬پستہ‪:‬‬
‫‪ 100،‬گرام‪ ،‬بادام‪ 100 :‬گرام‪ ،‬گوندکنی‪ 100 :‬گرام‬
‫کاجو‪ 100 :‬گرام‪،‬کمرکس‪ :‬آدھا چائے کا چمچ‪ ،‬دودھ‪ :‬ایک پاؤ‬

‫‪:‬ترکیب‬
‫کچی ہلدی کو چاپر میں پیس لیں۔ کڑاہی میں ہلدی اور گھی کو اچھی طرح مکس کر کے ہلکی آنچ پر بھون کر نکالیں۔ ایک‬
‫الگ کڑاہی میں گھی گرم کریں اور اس میں" گوند کنی" فرائی کر کے نکال لیں۔ ایک کڑاہی میں بیسن اور گھی ڈآل کر‬
‫بھونیں۔ پھر اس میں کاجو‪ ،‬پستہ اور بادام ڈال کر مکس کریں۔ اس کے بعد کھویا شامل کرلیں۔ ساتھ ہی چنی ‪ ،‬دودھ اور‬
‫االئچی دانہ ڈال کر ہلکی آنچ پر پکائیں۔ اب اس میں االئچی دانہ گوند کنی اور سونف ڈال کر اچھی طرح مکس کرلیں۔‬
‫سرونگ ڈش میں نکالیں۔ با دام‪ ،‬پستہ سے گارنش کر کے سرو کریں۔‬

‫سردیوں قوت مدافعت کی مضبوطی ‪ ،‬نزلہ زکام اور کھانی وغیرہ میں درج ذیل قہوہ استعمال کریں ۔ 😎(‬
‫اجزا‪ :‬ہلدی ‪ 1/2‬چھوٹا چمچ ‪ ---‬ادرک ‪1‬چھوٹا ٹکڑا ‪ ---‬چائے کی پتی ‪1/2‬چمچ ‪ ---‬شہد ‪ 1‬چھوٹا چمچ‬
‫ان تمام اشیا کو ایک ڈیڑھ کپ تیز گرم پانی میں ڈال کر چمچے سے اچھی طرح ہالئیں اور ادرک کا ٹکڑا نکال کر ایک کپ‬
‫دن میں ایک یا دو بار پینے سے آپ سردی اور اس میں ہونے والی الرجی سے بچے رہیں گے‬

You might also like