You are on page 1of 11

‫پاکستان‬ ‫پہال صفحہ تازہ تر ین‬

‫فیفا ورلڈکپ صحت غذ‪ ١‬موبائل فون‪ ‎‬حیرت انگیز سیاحت‪ ‎‬پیرنٹنگ ادب کاروبار‬

‫وٹس‪١‬یپ‬

‫تناﺅ سے نجات دالنے والے ‪ 10‬حیرت‬


‫انگیز طر یقے‬
‫فیصل ظفر‬

‫تناﺅ سے نجات دالنے والے ‪ 10‬حیرت انگیز طر یقے‬


‫ذہنی تناﺅ آج کے دور میں ہر شخص کو ہی اپنا شکار بناتا ہے اور اس‬
‫کا غلبہ ہونے کی صورت میں انسان خود کو کم ہمت‪ ،‬چڑچڑا اور‬

‫الفاظ سے محروم کرتا ہے ۔‬

‫قدرتی طور پر ہمارے جسم خالق کائنات نے اس انداز میں ڈیزائن کیے‬
‫ہیں کہ وہ کوئی شاک یا جھٹکا لگنے کے بعد بتدریج معمول پر آجاتے‬

‫ہیں مگر ہم لوگ ہر وقت تناﺅ سے مقابلہ کرنے کی سکت بھی نہیں‬
‫رکھتے۔‬

‫آج کے دور میں مالی‪ ،‬مالزمت اور خاندانی مسائل تناﺅ کا شکار کرکے‬
‫طو یل المعیاد بنیادوں پر جذباتی اور نفسیاتی الجھنوں کا شکار بنادیتے‬

‫ہیں۔‬

‫تاہم اس سے بچاﺅ ایسا مشکل بھی نہیں ان چند حیرت انگیز طر یقوں‬
‫کو استعمال کرکے دیکھیں ہوسکتا کہ آپ ان کے جادوئی اثرات کو‬
‫دیکھ کر حیران ہی رہ جائیں۔‬

‫اپنے ہاتھوں کو گرم پانی سے دھوئیں‬

‫کر یٹیو کامنز فوٹو‬

‫ایسے کئی اقدامات ہیں جن کے ذریعے آپ قدرتی طور پر اپنے جسم کو‬
‫تناﺅ سے نجات دالنے میں کامیابی حاصل کرسکتے ہیں اور ان میں‬

‫سے ایک اپنے ہاتھوں کو گرم (نیم گرم) پانی میں ڈبونا ہے جس سے‬
‫اعصابی نظام کو سکون محسوس ہوتا ہے۔ کسی بھی پرتناﺅ لمحے یا‬
‫واقعے کے بعد اپنے ہاتھوں کو گرم پانی میں ڈبو دینے سے آپ خود کو‬
‫ذہنی طور پر بہتر محسوس کرنے لگیں گے اور خود کو مشکل حاالت‬

‫سے نمٹنے کے لیے منظم کرسکیں گے۔‬

‫کسی دھن کو سننا‬


‫کر یٹیو کامنز فوٹو‬

‫مدھم سروں والی کوئی دھن سننا تناﺅ کو دور بھگانے کا ایک اور موثر‬
‫نسخہ ہے۔ مختلف تحقیقی رپورٹس کے مطابق آواز اور وائبر یشن کا‬
‫امتزاج ہمارے بلڈ پر یشر پر مثبت اثرات مرتب کرتا ہے جو کہ تناﺅ‬
‫بڑھنے کے نتیجے میں بڑھ جاتا ہے۔ گانا اور چیخنا بھی تناﺅ کو کم‬
‫کرتا ہے مگر مدھر سروں والے گانے فوری طور پر اعصاب کو تناﺅ سے‬

‫نجات دالنے کے لیے بہتر ین حکمت عملی ہے جو ہنگامی حاالت‬


‫میں بہت مفید ثابت ہوتی ہے۔‬

‫مضحکہ خیز شکلیں بنانا‬


‫رائٹرز فوٹو‬

‫تناﺅ جسم کو تشو یش کی حالت میں مبتال کردیتی ہے اور سر میں‬


‫درد ہونے لگتا ہے اور دانت و جبڑے بھینچ جاتے ہیں‪ ،‬چہرے سے‬

‫سنجیدگی ٹپکنے لگتی ہے اور جسم چوکنے پن کی حالت میں چالتا‬


‫ہے‪ ،‬تاہم ان حاالت میں اگر چہرے اور جبڑے کے مسلز کو حرکت‬
‫میں الیا جائے تو سکون محسوس ہوتا ہے‪ ،‬خاص طور پر مضحکہ خیز‬
‫شکلیں بنانا کشیدہ مسلز کے لیے مساج ثابت ہوتا ہے‪ ،‬ہم خود کو‬
‫فکروں سے آزاد بلکہ کسی دوست کے ساتھ ایسا کرنے پر ہنسنے بھی‬
‫لگتے ہیں۔‬

‫سالد پتے کو چبانا‬


‫کر یٹیو کامنز فوٹو‬

‫طبی سائنس کے مطابق چبانا تناﺅ کا باعث بننے والے ہارمون‬


‫کورٹیسول کی سطح میں کمی میں مددگار ثابت ہوتا ہے‪ ،‬اس حوالے‬

‫سے چیونگم بھی اہم ہے تاہم اس کے مقابلے میں سالد پتے کو‬
‫چبانا زیادہ فائدہ مند ثابت ہوتا ہے۔ اس سبزی کو چبانے کے نتیجے‬
‫میں اعصابی نظام کو سکون محسوس ہونے لگتا ہے اور جبڑے کے‬
‫مسلزکو بھی مساج ملتا ہے جس سے تناﺅ کی سطح میں کمی آنے‬
‫لگتی ہے۔ سالد پتے میں ایک کیمیکل اپیگنین موجود ہے جو عام‬
‫طور پر ذہنی تشو یش اور بے خوابی کو دور کرنے کے لیے بھی استعمال‬
‫کیا جاتا ہے۔‬

‫خاکے یا ڈرائنگ کرنا‬


‫کر یٹیو کامنز فوٹو‬

‫تناﺅ ہمارے دماغ کے بائیں حصے کو زیادہ متاثر کرتا ہے جس کے‬


‫نتیجے میں تخلیقی خیاالت متاثر ہوتے ہیں۔ اس موقع پر اپنے مزاج‬

‫میں بہتری النے کے لیے اگر دماغ کے دائیں حصے کے تخلیقی‬


‫حصے کو استعمال کیا جائے تو صورتحال میں بہتری الئی جاسکتی‬

‫ہے‪ ،‬اس مقصد کے لیے قلم اٹھا کر کاغذ پر تصاویر بنانا زیادہ بہتر‬
‫طر یقہ کار ثابت ہوتا ہے۔ ضروری نہیں کہ آپ کوئی بہت اچھی‬

‫ڈرائنگ کر یں بس جو ذہن میں آئے اسے بنا ڈلے اس سے آپ کو‬


‫آزادی کا احساس ہوگا اور تناﺅ کم ہوتے ہوتے ختم ہوجائے گا۔‬

‫اپنی بھنوﺅں کو مروڑنا‬


‫کر یٹیو کامنز فوٹو‬

‫تناﺅ کے نتیجے میں اکثر سردرد کا سامنا ہوتا ہے اور مسلز اکڑ جاتے‬

‫ہیں‪ ،‬اس مرحلے پر کچھ کرنا کچھ کرنا ضروری ہوتا ہے۔ اس کا آسان‬
‫تر ین طر یقہ اپنی ناک کے قر یب بھنوﺅں کو کناروں کو مروڑنا شروع‬

‫کر یں اور دوسرے کونے تک یہ عمل کر یں۔ یہ کام اپنے کان کے‬
‫پچھلے حصے‪ ،‬گردن کی پشت اور کندھوں کے اوپر بھی کیا جاسکتا‬

‫ہے۔ ایسا کرنے سے آپ اپنے اندر توانائی محسوس کرنے لگیں گے اور‬

‫تناﺅ کی شدت میں نمایاں کمی واقع ہوگی۔‬

‫اپنے ہونٹوں کو چھونا‬

‫کر یٹیو کامنز فوٹو‬


‫تناﺅ کی حالت میں آپ کے اندر کھانے کی خواہش پیدا ہونے لگتی‬

‫ہے کیونکہ ہونٹوں کو چھونے سے اعصابی نظام کو سکون محسوس‬


‫ہوتا ہے اور ہمیں تناﺅ سے باہر نکلنے میں مدد ملتی ہے۔ تو اس‬

‫موقع پر بال سوچے سمجھے کھا کر موٹاپے کو دعوت دینے کی بجائے‬


‫اپنے ہونٹوں کو انگلیوں سے چھونا بھی مددگار ثابت ہوسکتا ہے یا ان‬

‫پر زبان پھیر کر دیکھے کیونکہ خشک ہونٹ بھی اکثر تناﺅ بڑھانے کا‬

‫باعث بن جاتے ہیں۔‬

‫سالد کا استعمال‬

‫اے ایف پی فوٹو‬

‫تناﺅ کی حالت میں اکثر لوگ میٹھی اشیاء‪ ،‬کولڈ ڈرنکس اور فاسٹ‬

‫فوڈ کا استعمال زیادہ کرتے ہیں‪ ،‬اس موقع پر ہوسکتا ہے کہ سالد‬

‫زیادہ پرکشش آپشن نظر نہ آئے مگر اس میں موجود سبز یاں فائدہ مند‬
‫ثابت ہوتی ہیں۔ ان میں موجود عناصر نہ صرف جسم کو صحت بخش‬
‫اثرات فراہم کرتے ہیں بلکہ ان کو چبانے کے نتیجے میں ذہن کی‬

‫توجہ بھٹکتی ہے اور قدرتی طور پر پرسکون ہونے کا عمل شروع ہوجاتا‬
‫ہے۔‬

‫جوتے اتار دینا‬

‫کر یٹیو کامنز فوٹو‬

‫جب ذہن قابو سے باہر ہونے لگے تو پیروں کو جوتوں سے آزاد کرکے‬

‫انہیں زمین پر چھونے کا موقع دیں۔ تناﺅ کی حالت میں جوتے چڑھائے‬
‫رکھنے سے آپ کے پیروں کے نیچے کام کرنے واال عضلی نظام اور‬

‫خون کی گردش متاثر ہوتی ہے جس سے جسمانی تناﺅ مز ید بڑھ‬


‫سکتا ہے۔ اس کے مقابلے میں ننگے پیر زمین کو چھونے کا احساس‬

‫بظاہر تو چھوٹی سے سرگرمی ہے مگر یہ تناﺅ کو خارج کرنے میں‬


‫مددگار ثابت ہوتی ہے بلکہ وہ تناﺅ کو ہی مثبت شکل میں تبدیل‬

‫کرکے جسم کو زیادہ توانائیوں سے بھر پور کرسکتی ہے۔‬

‫خود کو گلے لگالینا‬

‫کر یٹیو کامنز فوٹو‬

‫ہم میں بیشتر یہ نہیں جانتے کہ کسی کی قربت ہمارے جسمانی‬

‫نظام پر مثبت اثرات مرتب کرتی ہے اور تنہا ہونے یا پرسکون ہونے کی‬
‫ضرورت کے موقع پر اپنے ہی بازﺅں سے خود کو بھینچ لینا اور جسم‬

‫کے کسی حصے کی مالش سے تناﺅ کی کیفیت میں کمی ہونے‬

‫لگتی ہے اور دماغ میں ایک کیمیکل آکسیٹوکین خارج ہوتا ہے‬
‫جس سے فرحت محسوس ہونے لگتی ہے اور ایسا لگتا ہے کہ سب‬

‫کچھ ٹھیک ہوگیا ہے۔‬


‫وٹس‪١‬یپ‬

You might also like