You are on page 1of 15

1

1 03496816698
‫شروع ہللا کے بابرکت نام سے جو بڑا مہربان اور نہایت رحم واال ہے۔‬

‫تَّ ُجلُ ْو ُد ُھ َّْمَّبد ْل ٰن ُه َّْمَّ ُجلُ ْودًاَّغيْرھاَّ ِليذُ ْوقُواَّ ْالعذابَََّّّاِنََّّ َّٰ‬
‫ّللاَّكانََّّع ِزي ًْزاَّ‬ ‫اراََّّ ُكلماَّن ِ‬
‫ضج َّْ‬ ‫اِنََّّال ِذيْنََّّكف ُر ْواَّبِ ٰا ٰيتِناَّس ْوفََّّنُ ْ‬
‫ص ِل ْي ِه َّْمَّن ً‬
‫ح ِك ْي ًما(‪)4:56‬‬

‫جنَّلوگوںَّنےَّہماریَّآياتَّکوَّماننےَّسےَّانکارَّکرَّدياَّانہيںَّبايقينَّہمَّآگَّميںَّجهونکيںَّگےَّاورَّجبَّانَّکےَّبدنَّکیَّ‬
‫کهالَّگلَّجائےَّگیَّتوَّاسَّکیَّجگہَّدوسریَّکهالَّپيداَّکرَّديںَّگےَّتاکہَّوہَّخوبَّعذابَّکاَّمزاَّچکهيںَّ‪َّ،‬ہللاَّبڑیَّقدرتَّ‬
‫رکهتاَّہےَّاورَّاپنےَّفيصلوںَّکوَّعملَّميںَّالنےَّکیَّحکمتَّخوبَّجانتاَّہےَّ۔‬

‫لوگو ہللا کا واسطہ قرآن کی آیات کو جب کہ تمھیں سمجھ آجائیں نہ جھٹالنا‬


‫علم غیب کا مسئلہ اآج کل کا ایک بہت اہم اور متنازعہ ترین مسئلہ بن گیا ہے ۔میں شکر گزار ہوں اس کریم رب کا جس‬
‫کی تو فیق سے اآج میں اس موضوع پر قلم اٹھا رہا ہوں ہللا سے دعا ہے کہ ٰالہ العالمین مجھے حق سچ بیان کرنے کی‬
‫توفیق عطا فرمائے اور میری خطائو ں اور لغزشوں کو درگزر فرمائے ۔ آمین‬

‫نوٹ‪:‬احباب سے گزارش ہے کہ ایک بات یاد رکھیں کہ عالم الغیب اور غیب کی خبر دینے والے میں بہت بڑا فرق‬
‫ہے ۔ مالحظہ فرمائیے کہ اگر آپکو کوئی بندہ کوئی ایسی خبر دے جو آپ نہیں جانتے تو یہ بات کوئی بعید نہیں ہے‬
‫اور اس طرح کہ جب کوئی آپ کو ایسی خبر دے جس سے آپ ناواقف ہیں تو آپ اس سے عالم الغیب نہیں ہونگے۔‬
‫ہللا کا نبیﷺ کے ساتھ بھی یہی معاملہ ہے۔ ہللا رب العزت عالم الغیوب ہیں اور ہللا رب العزت غیب کی خبریں نبیﷺ‬
‫کو بذریعہ وحی دیتے اور ہللا کے نبی جناب محمد ﷺ انھیں ہم تک پنہچاتے۔ وضاحت کے لیے قراآن کی آیات مالحظہ‬
‫فرمائیں۔‬
‫(اےَّمحمد)َّ!َّيہَّغيبَّکیَّخبريںَّہيںَّجوَّہمَّتمَّکوَّوحیَّکےَّذريعہَّسےَّبتاَّرہےَّہيں‪َّ،‬ورنہَّتمَّاسَّوقتَّوہاںَّموجودَّنہَّ‬
‫تهےَّجبَّہيکلَّکےَّخادمَّيہَّفيصلہَّکرنےَّکےَّليےَّکہَّمريمَّکاَّسرپرستَّکونَّہوَّاپنےَّاپنےَّقلمَّپهينکَّرہےَّتهے‪َّ43َّ،‬‬
‫اورَّنہَّتمَّاسَّوقتَّحاضرَّتهےَّجبَّانَّکےَّدرميانَّجهگڑاَّبرپاَّتها۔(‪)3:44‬‬

‫لَّيسْت ِويَّ ْاالعْمٰ ىَّ‬ ‫ِنَّاتبِ َُّعَّاِالََّّماَّي ُْوحٰ ا ىَّاِليََّّقُ َّْ‬


‫لَّھ َّْ‬ ‫ّللاَّوالاََّّاعْل َُّمَّ ْالغيْبََّّوالاََّّاقُ ْو َُّ‬
‫لَّل ُك َّْمَّاِنِ َّْ‬
‫ىَّملكَََّّّۚا َّْ‬ ‫يَّخز ۗا ِٕى َُّ‬
‫نَّ َِّٰ‬ ‫الَّاقُ ْو َُّ‬
‫لَّل ُك َّْمَّ ِع ْن ِد َّْ‬ ‫قُ َّْ‬
‫لَّ اَّ‬
‫ْرَّافلََّّتتفك ُر ْونَّ(‪)6:50‬‬ ‫صي َُّ‬ ‫و ْالب ِ‬
‫اےَّمحمدَّ(صلیَّہللاَّعليہَّوسلم)َّ!َّانَّسےَّکہو‪“َّ،‬ميںَّتمَّسےَّيہَّنہيںَّکہتاَّکہَّميرےَّپاسَّہللاَّکےَّخزانےَّہيںَّ۔َّنہَّميںَّ‬
‫غيبَّکاَّعلمَّرکهتاَّہوں‪َّ،‬اورَّنہَّيہَّکہتاَّہوںَّکہَّميںَّفرشتہَّہوںَّ۔َّميںَّتوَّصرفَّاسَّوحیَّکیَّپيرویَّکرتاَّہوَّجوَّمجهَّپرَّ‬
‫نازلَّکیَّجاتیَّہےََّّ۔َّ‪َّ31‬پهرَّانَّسےَّپوچهوَّکياَّاندھاَّاورَّآنکهوںَّواالَّدونوںَّبرابرَّہوَّسکتےَّہيںَّ؟َّ‪َّ32‬کياَّتمَّغورَّ‬
‫نہيںَّکرتےَّ؟َّ؏‬

‫غیب کا جاننے واال اکیال ہللا ہے اس کے سوا کوئی غیب نہیں جانتا مگر جس کو ہللا غیب کی کوئی بات بذریعہ وحی بتا‬
‫دے۔یہاں رب کائنات فرماتے ہیں۔‬

‫کہ غیب کی کنجیاں صرف ہللا کے پاس ہیں اس کے عالوہ کوئی غیب نہیں جانتا اور وہ زمین و زمن ‪ ،‬آسمان اور‬
‫کائنات کے ذرے ذرے کا جاننے واال ہے۔‬

‫ظلُمٰ َِّ‬
‫تَّ ْاال ْر ِ َّ‬
‫ضَّوالََّّ‬ ‫يَّ ُ‬ ‫بَّالََّّي ْعل ُمهَّا اَّاِالََّّ ُھوَََّّّوي ْعل َُّمَّماَّفِيَّ ْالب َِّرَّو ْالبحْ َِّرََّّوماَّت ْسقُ َُّ‬
‫طَّ ِم َّْ‬
‫نَّورقةََّّاِالََّّي ْعل ُمهاَّوالََّّحبةََّّفِ َّْ‬ ‫حَّ ْالغ ْي َِّ‬
‫و ِع ْندہََّّمفاتِ َُّ‬
‫يَّ ِك ٰتبََّّ ُّمبِيْنَّ(‪)6:59‬‬ ‫طبََّّوالََّّيابِسََّّاِالََّّفِ َّْ‬ ‫ر ْ‬

‫اسیَّکےَّپاسَّغيبَّکیَّکنجياںَّہيںَّجنہيںَّاسَّکےَّسواَّکوئیَّنہيںَّجانتاَّ۔َّبحرَّوَّبرَّميںَّجوَّکچهَّہےَّسبَّسےَّوہَّواقفَّ‬
‫ہے۔َّدرختَّسےَّگرنےَّواالَّکوئیَّپتہَّايساَّنہيںَّجسَّکاَّاسےَّعلمَّنہَّہوَّ۔َّزمينَّکےَّتاريکَّپردوںَّميںَّکوئیَّدانہَّايساَّ‬
‫نہيںَّجسَّسےَّوہَّباخبرَّنہَّہوَّ۔َّخشکَّوَّترَّسبَّکچهَّايکَّکهلیَّکتابَّميںَّلکهاَّہواَّہےَّ۔‬

‫ص ْو َِّرََّّ ٰع ِل َُّمَّ ْالغ ْي َِّ‬


‫بَّ‬ ‫قَّول َّهَُّ ْال ُم ْل َُّ‬
‫كَّي ْومََّّيُ ْنف َُّ‬
‫خَّفِيَّال ُّ‬ ‫نَّڛَّق ْولُ َّهَُّ ْالح َُّّ‬
‫نَّفي ُك ْو َُّ‬
‫لَّ ُك َّْ‬ ‫تَّو ْاال ْرضََّّبِ ْالح َِّ‬
‫قََّّوي ْومََّّيقُ ْو َُّ‬ ‫يَّخلقََّّالسمٰ ٰو َِّ‬ ‫و ُھوََّّال ِذ َّْ‬
‫ْر(‪)6:73‬‬ ‫والشهادَِّةَّو ُھوََّّ ْالح ِك ْي َُّمَّ ْالخبِي َُّ‬

‫وہیَّہےَّجسَّنےَّآسمانَّوَّزمينَّکوَّبرحقَّپيداَّکياَّہےَّ۔َّ‪َّ46‬اورَّجسَّدنَّوہَّکہےَّگاَّکہَّحشرَّہوَّجائےَّاسیَّدنَّوہَّہوَّ‬
‫جائےَّگاَّ۔َّاسَّکاَّارشادَّعينَّحقَّہےَّ۔َّاورَّجسَّروزَّصورَّپهونکاَّجائيگاَّ‪َّ47‬اسَّروزَّبادشاہیَّاسیَّکیَّہوگی‪َّ48،‬وہَّ‬
‫غيبَّاورَّشہادتَّ‪َّ49‬ہرَّچيزَّکاَّعالمَّہےَّاورَّداناَّاورَّباخبرَّہے۔‬

‫ِنَّاناَّاِالََّّ‬ ‫تَّ ِمنََّّ ْالخيْرََِّّٻَّوماَّمسنِيََّّال ُّ‬


‫س ۗ ْو َُّءَّڔَّا َّْ‬ ‫تَّاعْل َُّمَّ ْالغيْبََّّالسْت ْكث ْر َُّ‬ ‫يَّن ْفعًاَّوالََّّض ًّراَّاِالََّّماَّش ۗاءََّّ َّٰ‬
‫ّللاَُّول َّْوَّ ُك ْن َُّ‬ ‫كَّ ِلن ْف ِس َّْ‬ ‫قُ َّْ‬
‫لَّ اَّ‬
‫الَّا ْم ِل َُّ‬
‫ن ِذيْرََّّوب ِشيْرََّّ ِلق ْومََّّيُّؤْ ِمنُ ْونَّ(‪)7:188‬‬

‫اےَّمحمد‪َّ،‬انَّسےَّکہوَّکہَََّّّميںَّاپنیَّذاتَّکےَّليےَّکسیَّنفعَّاورَّنقصانَّکاَّاختيارَّنہيںَّرکهتا‪َّ،‬ہللاَّہیَّجوَّکچهَّچاہتاَّہےَّ‬
‫وہیَّہوتاَّہے۔َّاورَّاگرَّمجهےَّغيبَّکاَّعلمَّہوتاَّتوَّميںَّبہتَّسےَّفائدےَّاپنےَّليےَّحاصلَّکرَّليتاَّاورَّمجهےَّکبهیَّکوئیَّ‬
‫نقصانَّنہَّپہنچتاَّ۔َّميںَّ‪َّ145‬توَّمحضَّايکَّخبردارَّکرنےَّواالَّاورَّخوشخبریَّسنانےَّواالَّہوںَّانَّلوگوںَّکےَّليےَّجوَّ‬
‫ميریَّباتَّمانيںَّ۔‬

‫مندرجہ باال آیات سے معلوم ہوتا ہے کہ ہللا کے نبی جناب محمد الرسول ہللاﷺ بھی غیب نہیں جانتے مگر جو ہللا وحی‬
‫کر دے ۔ ایک اعتراض یہاں رفو کرنا ضروری سمجھتا ہوں کہ کچھ لوگ ہللا کے نبی جناب محمد الرسول ہللا ﷺ کو‬
‫غیب دان ثابت کر کہ ہللا کی صفات میں شامل کر کے غلو کرتے ہیں ہللا ہم سب کو معاف فرمائے ۔ اور وہ اس کو باعث‬
‫ثواب سمجھتے ہیں اور ان سے دالئل مانگے جائیں تو کہتے ہیں کہ ہللا کے نبیﷺ نے بہت سی غیب کی خبریں دیں‬
‫جیسے قیامت کی نشانیاں وغیرہ ۔ تو ان سے گزارش ہے کہ بھائی قرآن سے اپنے عقیدے کی اصالح کریں کیونکہ‬
‫قرآن کہتا ہے کہ ہللا کے نبی ﷺ وہی باتیں بتاتے ہیں غیب کی جو ہم (ہللا) ان پر وحی کرتے ہیں ۔ تومزید قرآنی آیات‬
‫پر غور فرمائیں ۔‬

‫ّللاَّعل َُّمَّ َّْالغُي ُْو َِّ‬


‫ب(‪)9:78‬‬ ‫ّللاَّي ْعل َُّمَّ ِسر ُھ َّْمَّونجْ ٰوى ُه َّْمَّوانََّّ َّٰ‬
‫ال َّْمَّي ْعل ُم اْواَّانََّّ َّٰ‬
‫کیا یہ لوگ جانتے نہیں ہیں کہ ہللا کو ان کے مخفی راز اور ان کی پوشیدہ سرگوشیاں تک معلوم ہیں اور وہ تمام غیب کی باتوں سے پوری طرح باخبر‬
‫ہے؟‬

‫ظ ِريْنَّ(‪)10:20‬اور یہ جو وہ کہتے ہیں کہ‬ ‫ىَّمع ُك َّْمَّ ِمنََّّ ْال ُم ْنت ِ‬


‫لِلَّفا ْنت ِظ ُر ْواََّّۚاِنِ َّْ‬ ‫لَّاِنماَّ ْالغي َُّ‬
‫ْبَّ ِ َِّٰ‬ ‫الَّا ُ ْن ِزلََّّعل ْي َِّهَّ ٰايةََّّ ِم َّْ‬
‫نَّربِهَََّّّۚفقُ َّْ‬ ‫ويقُ ْولُ ْونََّّل ْو اَّ‬
‫اس نبی پر اس کے رب کی طرف سے کوئی نشانی کیوں نہ اتاری گئی‪ 27 ،‬تو ان سے کہو غیب کا مالک و مختار تو ہللا ہی ہے‪ ،‬اچھا‪ ،‬انتظار کرو ‪،‬‬
‫میں بھی تمہارے ساتھ انتظار کرتا ہوں۔‬

‫ّللاَُّاعْل َُّمَّ‬ ‫يَّا ْعيُنُ ُك َّْمَّل َّْ‬


‫نَّيُّؤْ تِي ُه َُّمَّ َّٰ‬
‫ّللاَُّخي ًْراََّّ َّٰ‬ ‫ىَّملكََّّوالاََّّاقُ ْو َُّ‬
‫لَّ ِلل ِذيْنََّّت ْزد ِر اَّْ‬ ‫ّللاَّوالاََّّاعْل َُّمَّ ْالغيْبََّّوالاََّّاقُ ْو َُّ‬
‫لَّا ِِن َّْ‬ ‫ِيَّخز ۗا ِٕى َُّ‬
‫نَّ َِّٰ‬ ‫والاََّّاقُ ْو َُّ‬
‫لَّل ُك َّْمَّ ِع ْند َّْ‬
‫ظ ِل ِميْنَّ(‪)11:31‬‬ ‫ىَّاِذًاَّل ِمنََّّال ٰ‬ ‫يَّا ْنفُ ِس ِه َّْمَّښَّاِنِ اَّْ‬ ‫بِماَّفِ اَّْ‬

‫اور میں تم سے نہیں کہتا کہ میرے پاس ہللا کے خزانے ہیں‪ ،‬نہ یہ کہتا ہوں کہ میں غیب کا علم رکھتا ہوں‪ ،‬نہ یہ میرا‬
‫عوی ہے کہ میں فرشتہ ہوں ۔ ‪ 37‬اور یہ بھی میں نہیں کہہ سکتا کہ جن لوگوں کو تمہاری آنکھیں حقارت سے دیکھتی‬ ‫د ٰ‬
‫ہیں انہیں ہللا نے کوئی بھالئی نہیں دی ۔ ان کے نفس کا حال ہللا ہی بہتر جانتا ہے ۔ اگر میں ایسا کہوں تو ظالم ہوں گا۔‬

‫اس آیت مبارکہ میں ہللا رب العزت نے واضع الفاظ میں بتایا کہ ہللا کے سوا کوئی غیب جاننے واال نہیں ۔ اب بھی جو‬
‫لوگ اس بات کا انکار کرتے ہیں کہ ہللا کے سوا کوئی ولی یا نبی غیب جانتا ہے تو وہ ہللا کی آیات کا انکار کرتا ہے‬
‫اسکو ہللا کے سامنے جواب دینا ہوگا۔ یہ بات یاد رکھیے کہ قرآن کا انکار کفر ہے ۔آئیے قرآن کی روشنی میں اپنا‬
‫عقیدہ بنائیے قرآن کہتا ہے کہ ہللا کے سوا آسمان اور زمین غرض ساری کائنات کا غیب جاننے واال کوئی نہیں ہے ۔‬

‫ہللا رب العزت نے یہاں سورۃ یوسف میں بھی بتایا کہ اے نبیﷺ آپ کو ہم نے یوسف کا اور اسکے بھائیوں کا حال‬
‫سنایا ورنہ تم اس سے پہلے اس کی خبر نہیں رکھتے تھے ۔‬

‫میرے نبی جناب محمد الرسول ہللا ﷺ شان والے ہیں سارے انبیاء شان والے ہیں لیکن ہللا کی صفت ہے غیب کا جاننا‬
‫اس میں کوئی شریک نہیں ۔ قرآن کی اگلی آیت سے پہلے ذرا ایک مثال سے سمجھانے کی کوشش کرتا ہوں‬

‫شاید کے تیرے دل میں اتر جائے میری بات‬ ‫؎‬

‫ہم مسلمانوں میں ایک مغالطہ پایا جاتا ہے کہ شاید نبی ﷺ کےعلم غیب کا انکار نبیﷺ‬
‫سے دشمنی ‪/‬بغض و عناد معاذہللا‬
‫ہللا کے نبی جناب محمد الرسول ہللا ﷺ کی حدیث ہے کہ غلو سے بچو کیونکہ پچھلی قومیں غلو کی وجہ سے ہالک‬
‫ہوئی ہیں۔‬
‫مسلم ‪6784‬سنن نسائی ‪3075‬‬
‫مثال ‪:1‬اس حدیث کی رو سے مثال عرض کرتا ہوں کہ نبی کریم ﷺ سے محبت کیجئیے جو نبی کریم ﷺ سے محبت‬
‫نہیں کرتا ہللا کی قسم وہ مسلمان نہیں ہو سکتا ۔ لیکن نبی ﷺ سے محبت اس طرح کیجئے جس طرح ہللا اور ہللا کے‬
‫نبیﷺ نے حکم دیا اگر ہم نے غلو کیا تو ہم بھی ہالک ہوجائینگے ۔ عیسائیوں کی مثال ہمارے سامنے ہے ۔ ہر مسلمان‬
‫سی کو ہللا کا بیٹا مانتا ہے وہ کافر ہے لیکن !‬ ‫اس بات سے متفق ہے کہ جو شخص ٰ‬
‫عی ؑ‬
‫عیسی کو ہللا کا بیٹا نفرت کی وجہ سے قرار دیا؟ ۔۔۔۔نہیں ۔ عیسائیوں‬
‫ؑ‬ ‫یہاں میرا ایک سوال ہے کہ کیا عیسائیوں نے نبی‬
‫عیسی کو ہللا کا بیٹا قرار دے دیا۔ معاذہللا ۔۔۔۔ہللا‬
‫ؑ‬ ‫عیسی سے محبت کی لیکن اتنا محبت کی کہ غلو کر بیٹھے اور‬
‫ؑ‬ ‫نے‬
‫پاک ہے ان کے شرک سے جو وہ کرتے ہیں۔ ۔۔لیکن وہ غلو کر کے دنیا و آخرت میں ہالک ہوگئے۔‬
‫دیکھئیے ہللا رب العزت سب سے بلند ہے ۔ ہللا بزرگ و برتر ہے ہللا عظیم ہے مجھے قرآن کی ایک آیت یاد آتی ہے‬
‫جو اس مثال سے پہلے بیان کرنا چاہتا ہوں کہ ہللا قرآن میں فرماتے ہیں لوگو تم نے ہللا کی قدر نہیں کی جیسا کرنے‬
‫کا حق تھا ۔‬
‫سورۃ الحج ‪74‬‬
‫دیکھئیے ہم نبی کریم ﷺ کے بارے میں اتنا حساس ہیں کہ نبی کریم ﷺ کے بارے میں اگر کوئی قرآن سے بھی بیان‬
‫کر دے کہ قرآن میں لکھا ہے کہ ہللا کے نبی جناب محمد الرسول ہللا ﷺ غیب نہیں جانتے تو ہم ہللا کی واضع آیات کا‬
‫انکار کر جاتے ہیں لیکن ہللا کے بارے میں بے فکر ی سے جس کو مرضی آئے ہللا کی صفات میں شریک کر دیتے‬
‫ہیں کیا میرے ہللا کی عزت کی کوئی چادر نہیں؟ کیا میرے ہللا کے اپنے اختیارات نہیں؟ کیا رب کائنات نے اپنے سارے‬
‫اختیارات دنیا میں بانٹ دیے ؟ ۔۔۔۔۔نہیں میرا رب بہت بلند ہے ۔۔۔ اس شرک سے جو لوگ اس کے ساتھ شریک کرتے‬
‫ہیں ۔۔۔‬
‫مثال ‪ : 2‬دیکھئیے ہللا کے نبی جناب محمد الرسول ہللا ﷺ شافعی محشر ہیں ۔ ہاں ہیں نا۔ جی اب اگر ۔۔میں یا کوئی اور‬
‫موسی کے بارے میں کہے کہ‬
‫ؑ‬ ‫ہللا کے نبی جناب‬
‫موسی بھی رحمۃ اللعالمین اور شافعی‬
‫ؑ‬ ‫میں مانتا ہوں کہ جناب محمدﷺ شافع محشر ہیں اور رحمۃ اللعالمین ہیں لیکن ۔۔‬
‫محشر ہیں ‪،‬‬
‫موسی کو رحمۃ اللعالمین کہا ہے ۔ میں یہ نہیں‬
‫ٰؑ‬ ‫نوٹ‪( :‬کل کو کوئی میری کتاب کا حوالہ دے کر یہ نہ کہے کہ میں نے‬
‫کہتا میں ایک مثال دے رہا ہوں سمجھانے کیلئیے )۔‬
‫موسی بھی شافعی محشر ہیں حاالنکہ اس نے نبی ﷺ کے رحمۃ اللعالمین ہونے کا‬
‫ٰؑ‬ ‫دیکھئیے اگر کوئی یہ جملہ کہے کہ‬
‫انکار نہیں کیا پھر بھی وہ گستاخ رسول ؐ کہالئے گا کیوں؟‬
‫موسی کو دی ۔ بالکل اسی طرح جیسے نبی کریم ﷺ کی‬
‫ؑ‬ ‫کیونکہ اس نے ہللا کے نبی جناب محمد الرسول ﷺ کی شان‬
‫شان ٰ‬
‫موسی ؑ کو دینے سے نبی کریم ﷺ کی گستاخی ہے ۔‬
‫اسی طرح میرے رب العزت کی شان کسی نبی یا ولی یا کسی بھی ہستی کو دینا شرک ہے ۔ اور ہللا کی قسم میں یہ بات‬
‫اپنی طرف سے نہیں کہہ رہا ہللا فرماتے ہیں‬
‫ضَّ ْالغيْبََّّاِالََّّ َّٰ‬
‫ّللاََُّّوماَّي ْشعُ ُر َّْونََّّايانََّّيُبْعث ُ ْونَّ(‪)27:65‬‬ ‫تَّو ْاال ْر ِ َّ‬ ‫قُ َّْ‬
‫لَّالََّّي ْعل َُّمَّم َّْ‬
‫نَّفِيَّالسمٰ ٰو َِّ‬
‫انَّسےَّکہو‪َّ،‬ہللاَّکےَّسواَّآسمانوںَّاورَّزمينَّميںَّکوئیَّغيبَّکاَّعلمَّنہيںَّرکهتاَّ۔َّ‪َّ83‬اورَّوہَّنہيںَّجانتےَّکہَّکبَّوہَّ‬
‫اٹهائےَّجائيںَّگے۔‬
‫دعوی کیا کہ ہللا کے سوا کوئی غیب کا جاننے واال نہیں ۔جس کے لیے میں نے‬
‫ٰ‬ ‫میں نے ہللا رب العزت کے فضل سے‬
‫بہت سی مثالیں قرآن و حدیث میں سے دیں لیکن اب میں ہللا کی مخلوقات میں سے بتاوں گا کہ کیسے ہللا کے سوا‬
‫کوئ غیب نہیں جانتا ۔‬

‫کیا ہللا کے نبی غیب جانتے ہیں؟‬


‫ہللا پاک نے پورا دین کھول کر بیان کیا مجھے ہللا بزرگ برتر کی قسم ہللا نے پورا توحیدَّکماَّحقہ بیان کردیا ہے ۔ ہللا‬
‫پاک قرآن میں ذکر کرتے ہیں اپنے تمام انبیاء کا کہ ہم(ہللا) تمام پیغمبروں کو قیامت کے دن اکٹھا کریں گے ۔ اور ان‬
‫سے جو سوال ہونا ہے اور جو انھوں نے جواب دینا ہے ہللا نے اپنی الریب کتاب میں بیان فرما دیا ہے ۔‬
‫لوگو ! جو ہللا کی آیات کا انکار کریگا بے شک اس کا ٹھکانہ جہنم ہے تعصبات بغض و عناد کی جڑیں کاٹ کر ہللا کے‬
‫لیے کتاب ہللا کی طرف لوٹ آئو۔‬
‫لَّماذَّااَّا ُ ِج ْبت َُّْمََّّقالُ ْواَّالََّّ ِع ْلمََّّلناَّاَِّنكََّّا ْنتََّّعل َُّمَّ ْالغُي ُْو َِّ‬
‫ب(‪)5:109‬‬ ‫سلََّّفيقُ ْو َُّ‬
‫الر ُ‬
‫ّللاَُّ ُّ‬
‫ي ْومََّّيجْ م َُّعَّ َّٰ‬
‫جسَّروزَّ‪َّ122‬ہللاَّسبَّرسولوںَّکوَّجمعَّکرَّکےَّپوچهےَّگاَّکہَّتمہيںَّکياَّجوابَّدياَّگياَّ‪َّ123َّ،‬توَّوہَّعرضَّکريںَّگےَّ‬
‫کہَّہميںَّکچهَّعلمَّنہيںَّ‪َّ124َّ،‬آپَّہیَّتمامَّپوشيدہَّحقيقتوںَّکوَّجانتےَّہيںَّ۔‬
‫قرآن کی اس آیت سے معلوم ہوا کہ انبیاء علیھم السالم بھی غیب نہیں جانتے۔ آئیے کچھ انبیاء کا علیحدہ ذکر کرتے‬
‫ہیں ۔‬

‫کیا آدم ؑ غیب جانتے تھے ؟‬


‫قرآن آدم ؑ کا واقعہ بیان کرتا ہے ہللا فرماتے ہیں آدم ؑ اور حوا ؑ کا ستر ایک دوسرے کے سامنے کھل گیا۔ اگر آدم ؑ غیب‬
‫جانتے ہوتے تو کبھی پھل نہ کھاتے جس سے انکا ستر کھل جاتا۔‬
‫نَّتِ ْل ُكماَّ‬
‫قَّ ْالجن َِّةَّون ٰادى ُهماَّربُّ ُهمَّا اَّال َّْمَّا ْنه ُكماَّع َّْ‬ ‫تَّل ُهماَّس ْو ٰات ُ ُهماَّوط ِفقاَّي ْخ ِ‬
‫ص ٰف َِّ‬
‫نَّعل ْي ِهماَّ ِم َّْ‬
‫نَّور َِّ‬ ‫فدلٰى ُهماَّ ِبغُ ُر ْورَََّّّۚفلماَّذاقاَّالشجرةََّّبد َّْ‬
‫لَّل ُكمَّا اَّاِنََّّالشي ْٰطنََّّل ُكماَّعدُوََّّ ُّم ِبيْنَّ(‪)7:22‬‬
‫الشجرَِّةَّواقُ َّْ‬
‫آخرکارَّجبَّانہوںَّنےَّاسَّدرختَّکاَّمزاَّ‬
‫اسَّطرحَّدھوکاَّدےَّکرَّوہَّانَّدونوںَّکوَّرفتہَّرفتہَّاپنےَّڈھبَّپرَّلےَّآيا۔َّ ِ‬
‫چکهاَّتوَّانَّکےَّسترَّايکَّدوسرےَّکےَّسامنےَّکهلَّگئےَّاورَّوہَّاپنےَّجسموںَّکوَّجنتَّکےَّپتوںَّسےَّڈھانکنےَّلگے۔‬
‫تبَّانَّکےَّربَّنےَّانہيںَّپکاراََََّّّّکياَّميںَّنےَّتمہيںَّاسَّدرختَّسےَّنہَّروکاَّتهاَّاورَّنہَّکہاَّتهاَّکہَّشيطانَّتمہاراَّکهلَّ‬
‫دشمنَّہے؟‬
‫ايکَّاورَّجگہَّبهیَّقرآنَّيہَّواقعہَّبيانَّکرتاَّہےَّ‬
‫قَّ ْالجن َِّةَّوعصٰ ا ىَّ ٰاد َُّمَّربهََّّفغ ٰوى(‪)20:121‬‬ ‫نَّعل ْي ِهماَّ ِم َّْ‬
‫نَّور َِّ‬ ‫تَّل ُهماَّس ْو ٰات ُ ُهماَّوط ِفقاَّي ْخ ِ‬
‫ص ٰف َِّ‬ ‫فاكلََّّ ِم ْنهاَّفبد َّْ‬
‫آخرَّکارَّدونوں﴿مياںَّبيوی﴾َّاسَّدرختَّکاَّپهلَّکهاگئے۔َّنتيجہَّيہَّہواَّکہَّفوراَّہیَّانَّکےَّسترَّايکَّدوسرےَّکےَّآگےَّ‬
‫کهلَّگئےَّاورَّلگےَّدونوںَّاپنےَّآپَّکوَّجنتَّکےَّپتوںَّسےَّڈھانکنے۔َّ‪َّ101‬آدمَّ(عليہَّالسلم)َّنےَّاپنےَّربَّکیَّ‬
‫نافرمانیَّکیَّاورَّراہَّراستَّسےَّبهٹکَّگيا۔‬

‫نوح غیب جانتے تھے؟‬


‫کیا ؑ‬
‫میرے رب العالمین حضرت نوح علیہ السالم کا واقعہ قرآن میں بیان فرماتے ہیں۔‬
‫نَّمعََّّ ْال ٰك ِف ِريْن(‪)11:42‬‬
‫بَّمعناَّوالََّّت ُك َّْ‬
‫ارك َّْ‬
‫يَّم ْع َِّزلََّّيٰبُنيََّّ ْ‬
‫حَّابْنهََّّوكانََّّفِ َّْ‬ ‫يَّم ْوجََّّك ْال ِجبا َِّ‬
‫لََّّون ٰاديَّنُ ْو َُّ‬ ‫يَّبِ ِه َّْمَّفِ َّْ‬
‫وھِىََّّتجْ ِر َّْ‬
‫نَّر ِحمَََّّّۚوحالََّّبيْن ُهماَّ ْالم ْو َُّ‬
‫جَّفكانََّّ ِمنََّّ‬ ‫ّللاَِّاِالََّّم َّْ‬ ‫يَّ ِمنََّّ ْالم ۗا َِّءََّّقالََّّالََّّع ِ‬
‫اصمََّّ ْالي ْومََّّ ِم َّْ‬
‫نَّا ْم َِّرَّ َّٰ‬ ‫يَّا ِٰليَّجبلََّّي ْع ِ‬
‫ص ُمنِ َّْ‬ ‫قالََّّس ٰا ِو اَّْ‬
‫ْال ُم ْغرقِيْنََّ(‪)11:43‬‬
‫کشتیَّانَّلوگوںَّکوَّليےَّچلیَّجاَّرہیَّتهیَّاورَّايکَّايکَّموجَّپہاڑَّکیَّطرحَّاٹهَّرہیَّتهیَّ۔َّنوحَّکاَّبيٹاَّدورَّفاصلےَّپرَّ‬
‫تها۔َّنوحَّنےَّپکارَّکرَّکہاَََّّّبيٹا‪َّ،‬ہمارےَّساتهَّسوارَّہوَّجاؤ‪َّ،‬کافروںَّکےَّساتهَّنہَّرہ۔‬
‫اسَّنےَّپلٹَّکرَّجوابَّدياَََّّّميںَّابهیَّايکَّپہاڑَّپرَّچڑھاَّجاتاَّہوںَّجوَّمجهےَّپانیَّسےَّبچاَّلےَّگا۔“َّنوحَّنےَّکہاَّ”َّآجَّ‬
‫کوئیَّچيزَّہللاَّکےَّحکمَّسےَّبچانےَّوالیَّنہيںَّہےَّسوائےَّاسَّکےَّکہَّہللاَّہیَّکسیَّپرَّرحمَّفرمائے۔“َّاتنےَّميںَّايکَّ‬
‫موجَّدونوںَّکےَّدرميانَّحائلَّہوگئیَّاورَّوہَّبهیَّڈوبنےَّوالوںَّميںَّشاملَّہوَّگيا۔‬
‫پهرَّنوحَّعليہَّالسلمَّنےَّہللاَّسےَّدعاَّکیَّ‬
‫قَّوَّا ْنتََّّاحْ ك َُّمَّ ْالحٰ ِك ِميْن(‪)11:45‬‬
‫يَّواِنََّّوعْدكََّّ ْالح َُّّ‬
‫نَّا ْھ ِل َّْ‬
‫يَّ ِم َّْ‬ ‫ون ٰاديَّنُ ْوحََّّربهََّّفقالََّّر َِّ‬
‫بَّاِنََّّا ْبنِ َّْ‬
‫نوحَّنےَّاپنےَّپروردگارَّکوَّپکاراَّاورَّکہاَّميرےَّربَّميراَّبيٹاَّتوَّميرےَّگهرَّوالوںَّميںَّسےَّہے‪َّ،‬يقينَّا ًَّتيراَّوعدہَّبالکلَّ‬
‫سچاَّہےَّاورَّتوَّتمامَّحاکموںَّسےَّبہترَّحاکمَّہے‬
‫پهرَّہللاَّکاَّجوابَّسنئيےَّہللاَّکیَّقسمَّاگرَّنوحَّعليہَّالسلمَّغيبَّجانتےَّہوتےَّتوَّايسیَّباتَّنہَّکہتےَّجنَّکاَّانَّکوَّعلمَّنہَّ‬
‫تها۔َّاورَّقرآنَّ بولتاَّہےَّمجهےَّہللاَّکیَّقسمَّہللاَّکاَّقرآنَّبهیَّسچاَّہللاَّکاَّنبیَّنوحَّعليہَّالسلمَّبهیَّسچاَّتوَّپهرَّکيوںَّسنيےَّ‬
‫قرآنَّکہتاَّہےَّہللاََّّ"َّاےَّميرےَّرب‪َّ،‬ميںَّتيریَّپناہَّمانگتاَّہوںَّاسَّسےَّکہَّوہَّچيزَّتجهَّسےَّمانگوںَّجسَّکاَّمجهےَّعلمَّ‬
‫نہيںَّ۔َّاگرَّتوَّنےَّمجهےَّمعافَّنہَّکياَّاورَّرحمَّنہَّفرماياَّتوَّميںَّبربادَّہوَّجاؤںَّگا۔"َّ‬
‫نَّت ُك ْونََّّ ِمنََّّ ْالجٰ ِه ِليْنقالََّّر َِّ‬
‫بَّ‬ ‫ظكََّّا َّْ‬ ‫نَّماَّليْسََّّلكََّّبِهََّّ ِع ْلمَََّّّاِنِ اَّْ‬
‫ىَّا ِع ُ‬ ‫ْرَّصا ِلحََّّڶَّفلََّّتسْـــَٔ ْـل َِّ‬ ‫نَّا ْھ ِلكَََّّّۚاِنهََّّعملََّّغي َُّ‬
‫حَّاِنهََّّليْسََّّ ِم َّْ‬ ‫قالََّّ ٰينُ ْو َُّ‬
‫نَّ ِمنََّّالخ ِس ِريْنَّ۔(‪)11:46،47‬‬ ‫ٰ‬ ‫ْ‬ ‫ُ‬
‫يَّاك َّْ‬
‫يَّوت ْرح ْمنِ اَّْ‬ ‫ْ‬ ‫ْ‬
‫يَّبِهََّّ ِعلمَََّّّواِالََّّتغ ِف َّْرَّ ِل َّْ‬
‫نَّاسْـــَٔـلكََّّماَّليْسََّّ ِل َّْ‬ ‫ُ‬
‫ع ْو َّذَّبِكََّّا َّْ‬
‫ىَّا ُ‬ ‫اِنِ اَّْ‬
‫جوابَّميںَّارشادَّہواَّ”َّاےَّنوحَّ‪َّ،‬وہَّتيرےَّگهرَّوالوںَّميںَّسےَّنہيںَّہے‪َّ،‬وہَّتوَّايکَّبگڑاَّہواَّکامَّہے‪َّ،49‬لہٰ ذاَّتوَّاسَّ‬
‫باتَّکیَّمجهَّسےَّدرخواستَّنہَّکرَّجسَّکیَّحقيقتَّتوَّنہيںَّجانتا‪َّ،‬ميںَّتجهےَّنصيحتَّکرتاَّہوںَّکہَّاپنےَّآپَّکوَّجاہلوںَّ‬
‫کیَّطرحَّنہَّبناَّلےَّ۔َّنوحَّنےَّفورَّا ًَّعرضَّکياَََّّّاےَّميرےَّرب‪َّ،‬ميںَّتيریَّپناہَّمانگتاَّہوںَّاسَّسےَّکہَّوہَّچيزَّتجهَّسےَّ‬
‫مانگوںَّجسَّکاَّمجهےَّعلمَّنہيںَّ۔َّاگرَّتوَّنےَّمجهےَّمعافَّنہَّکياَّاورَّرحمَّنہَّفرماياَّتوَّميںَّبربادَّہوَّجاؤںَّگا۔‬
‫لوگوَّ!َّغيبَّصرفَّميراَّاکيلَّربَّجانتاَّہےَّاسَّکےَّسواَّکوئیَّنہيںَّجانتا۔‬
‫ہللاَّکیَّقسمَّلوگوَّ!َّاگرَّنوحَّعليہَّالسلمَّغيبَّجانتےَّہوتےَّاورَّجانتےَّہوتےَّکہَّانکاَّبيٹاَّبهیَّغرقَّہونےَّوالوںَّميںَّ‬
‫ہوجائيگاَّتوَّکبهیَّنہَّفرماتے!‬

‫نَّم ِعيََّّ ِمنََّّ ْال ُمؤْ ِم ِنيْنَّ‬ ‫يَّوبيْن ُه َّْمَّفتْ ًحاَّون ِجـنِ َّْ‬
‫يَّوَّم َّْ‬ ‫يَّكذب ُْو ِن۔َّفا ْفت َّْ‬
‫حَّب ْي ِن َّْ‬ ‫بَّاِنََّّق ْو ِم َّْ‬
‫قالََّّر َِّ‬
‫آپَّنےَّکہاَّاےَّميرےَّپروردگار!َّميریَّقومَّنےَّمجهےَّجهٹلَّديا۔َّپسَّتوَّمجهَّميںَّاورَّانَّميںَّکوئیَّقطعیَّفيصلہَّ‬
‫کردےَّاورَّمجهےَّاورَّميرےَّباايمانَّساتهيوںَّکوَّنجاتَّدے۔‬

‫کیا عزیر ؑ غیب جانتے تھے؟‬


‫ہللاَّربَّالعزتَّنےَّعزيرََّّؑاورَّبستیَّوالوںَّکاَّواقعہَّيوںَّبيانَّفرمايا۔‬
‫ّللاَُّ ِمائـةََّّعامََّّثُمََّّبعثهَََّّّقالََّّك َّْمَّ‬ ‫ع ُر ْو ِشهاََّّۚقالََّّانٰىَّيُـحْ يََّّ ٰھ ِذَِّہَّ َّٰ‬
‫ّللاَُّب ْعدََّّم ْوتِهاََّّۚفامات َّهَُّ َّٰ‬ ‫يَّمرََّّع ٰليَّق ْريةََّّوھِيََّّخا ِويةََّّع ٰليَّ ُ‬ ‫ا َّْوَّكال ِذ َّْ‬
‫اركََّّو ِلنجْ علكََّّ‬ ‫ٰ‬ ‫ُ‬ ‫ْ‬
‫امكََّّوشرابِكََّّل َّْمَّيتسـن َّْهََّّۚوانظ َّْرَّاِلىَّ ِحم ِ‬ ‫ٰ‬ ‫ُ‬ ‫ْ‬
‫لَّلبِثتََّّ ِمائةََّّعامََّّفانظ َّْرَّاِلىَّطع ِ‬ ‫ْ‬ ‫ْ‬
‫تَّي ْو ًماَّا َّْوَّب ْعضََّّي ْومَََّّّقالََّّب َّ‬‫لبِثْتَََّّّقالََّّلبِث َُّ‬
‫ْ‬
‫لَّش ْيءََّّق ِديْرَّ(‪)2:259‬‬ ‫ّللاَّع ٰليَّ ُك َِّ‬‫س ْوھاَّلحْ ــ ًماََّّفلماَّتبينََّّلهَََّّّقالََّّاعْل َُّمَّانََّّ َّٰ‬ ‫امَّكيْفََّّنُ ْن ِش ُزھاَّثُمََّّن ْك ُ‬‫ظ َّْرَّاِلىَّ ْال ِعظ َِّ‬‫اسَّوا ْن ُ‬‫ٰاي َّةًَّ ِللن ِ َّ‬
‫َّياَّپهرَّمثالَّکےَّطورَّپرَّاسَّشخصَّکوَّديکهوَّ‪َّ،‬جسَّکاَّگزرَّايکَّايسیَّبستیَّپرَّہوا‪َّ،‬جوَّاپنیَّچهاتيوںَّپرَّاوندھیَّ‬
‫گریَّپڑیَّتهی۔َّ‪َّ293‬اسَّنےَّکہا‪َََّّّ:‬يہَّآبادی‪َّ،‬جوَّہلکَّہوچکیَّہے‪َّ،‬اسےَّہللاَّکسَّطرحَّدوبارہَّزندگیَّبخشےَّگاَّ؟َََّّّ‬
‫‪َّ294‬اسَّپرَّہللاَّنےَّاسَّکیَّروحَّقبضَّکرلیَّاورَّوہَّسوَّبرسَّتکَّمردہَّپڑاَّرہاَّ۔َّپهرَّہللاَّنےَّاسےَّدوبارہَّزندگیَّ‬
‫بخشیَّاورَّاسَّسےَّپوچها‪َََّّّ:‬بتاؤَّ‪َّ،‬کتنیَّمدتَّپڑےَّرہےَّہو؟َََّّّاسَّنےَّکہا‪َََّّّ:‬ايکَّدنَّياَّچندَّگهنٹےَّرہاَّہوںَّگا۔ََّّ‬
‫فرمايا‪َََّّّ:‬تمَّپرَّسوَّبرسَّاسیَّحالتَّميںَّگزرَّچکےَّہيںَّ۔َّابَّذراَّاپنےَّکهانےَّاورَّپانیَّکوَّديکهوَّکہَّاسَّميںَّذراَّتغيرَّ‬
‫نہيںَّآياَّہےَّ۔َّدوسریَّطرفَّذراَّاپنےَّگدھےَّکوَّبهیَّديکهوَّ﴿کہَّاسکاَّپنجرَّتکَّبوسيدہَّہوَّرہاَّہےَّ﴾َّ۔َّاورَّيہَّہمَّنےَّاسَّ‬
‫ليےَّکياَّہےَّکہَّہمَّتمہيںَّلوگوںَّکےَّليےَّايکَّنشانیَّبناَّديناَّچاہتےَّہيںَّ‪َّ295‬۔َّپهرَّديکهوَّکےَّہڈيوںَّکےَّاسَّپنجرَّکوَّ‬
‫ہمَّکسَّطرحَّاٹهاَّکرَّگوشتَّپوستَّاسَّپرَّچڑھاتےَّہيںَّ۔ََّّاسَّطرحَّجبَّحقيقتَّاسَّکےَّسامنےَّبالکلَّنماياںَّہوگئیَّ‪َّ،‬‬
‫توَّاسَّنےَّکہاَََّّّميںَّجانتاَّہوںَّکہَّہللاَّہرَّچيزَّپرَّقدرتَّرکهتاَّہے۔‬
‫اسَّواقعہَّسےَّبهیَّمعلومَّہوتاَّہےَّکہَّغيبَّکاَّجاننےَّواالَّاکيلَّہللاَّربَّالعالمينَّہے۔‬

‫؟‬ ‫کیا اصحاب کہف غیب جانتے تھے‬


‫ہللا رب العزت نے قرآن مجید میں اصحاب کہف کا تذکرہ کیا کہ وہ تین سو نو ‪ 309‬سال تک سوئے رہے ۔‬
‫يَّك ْه ِف ِه َّْمَّث ٰلثََّّ ِمائةََّّ ِسنِيْنََّّو ْ‬
‫ازداد ُْواَّتِ ْسعًا(‪)18:25‬‬ ‫ولبِث ُ ْواَّفِ َّْ‬
‫اورَّوہَّاپنےَّغارَّميںَّتينَّسوَّسالَّرہے‪َّ،‬اورَّ﴿کچهَّلوگَّمدتَّکےَّشمارَّميں﴾َّ‪َّ9‬سالَّاورَّبڑھَّگئےَّہيں۔‬
‫پھر ہللا نے انکو اٹھایا ااور پوچھا کہ تم کتنی دیر حالت نیند میں رہے کہنے لگے ایک دن یا ایک دن کا کچھ حصہ ۔‬
‫یعنی اصحاب کہف کو اپنی بھی خبر نہیں تھی ۔ یہاں یہ ثابت ہوا کہ اصحاب کہف بھی غیب نہیں جانتے تھے ۔‬
‫وك ٰذ ِلكََّّبعثْ ٰن ُه َّْمَّ ِليتس ۗاءلُ ْواَّبيْن ُه َّْمََّّقالََّّق ۗا ِٕىلََّّ ِم ْن ُه َّْمَّك َّْمَّل ِبثْت َُّْمََّّقالُ ْواَّلبِثْناَّي ْو ًماَّا َّْوَّب ْعضََّّي ْومَََّّّقالُ ْواَّربُّ ُك َّْمَّاعْل َُّمَّ ِبماَّل ِبثْت َُّْمََّّفابْعث ُ اْواَّاحد ُك َّْمَّ‬
‫فَّوالََّّيُ ْش ِعرنََّّ ِب ُك َّْمَّاحدًا(‪)18:19‬‬ ‫ظ َّْرَّايُّهََّّا اَّا ْز ٰكىَّطعا ًماَّف ْلياْتِ ُك َّْمَّ ِب ِر ْزقََّّ ِم ْن َّهَُّو ْليتلط َّْ‬ ‫ِبو ِرقِ ُك َّْمَّ ٰھذاَِّہَّاِلىَّ ْالم ِديْن َِّةَّف ْلي ْن ُ‬

‫اسیَّطرحَّہمَّنےَّانہيںَّجگاَّکرَّاٹهاَّدياََّّکہَّآپسَّميںَّپوچهَّگچهَّکرليں۔َّايکَّکہنےَّوالےَّنےَّکہاَّکہَّکيوںَّبهئیَّتمَّکتنیَّ‬
‫ديرَّٹهہرےَّرہے؟َّانہوںَّنےَّجوابَّدياَّکہَّايکَّدنَّياَّايکَّدنَّسےَّبهیَّکمََّّکہنےَّلگےَّکہَّتمہارےَّٹهہرےَّرہنےَّکاَّ‬
‫تعالیَّہیَّکوَّہےََّّابَّتمَّاپنےَّميںَّسےَّکسیَّکوَّاپنیَّيہَّچاندیَّدےَّکرَّشہرَّبهيجوَّوہَّخوبَّديکهَّبهالَّ‬‫بخوبیَّعلمَّہللاَّ ٰ‬
‫لےَّکہَّشہرَّکاَّکونساَّکهاناَّپاکيزہَّترَّہےََّّپهرَّاسیَّميںَّسےَّتمہارےَّکهانےَّکےَّلئےَّلےَّآئے‪َّ،‬اورَّوہَّبہتَّاحتياطَّاورَّ‬
‫نرمیَّبرتےَّاورَّکسیَّکوَّتمہاریَّخبرَّنہَّہونےَّدے‬

‫کیا یوسف ؑ غیب جانتے تھے؟‬


‫ہللا رب العزت قرآن میں یوسف علیہ السالم کا واقعہ بیان کرتے ہیں ۔‬
‫يَّاحْ سنََّّمثْوايَََّّّاِنهََّّالََّّيُ ْف ِل َُّ‬
‫حَّ‬ ‫ّللاَِّاِنهََّّربِ اَّْ‬ ‫تَّ ْاالبْوابََّّوقال َّْ‬
‫تَّھيْتََّّلكَََّّّقالََّّمعاذََّّ َّٰ‬ ‫نَّن ْف ِسهََّّوغلق َِّ‬
‫يَّب ْيتِهاَّع َّْ‬ ‫وراودتْ َّهَُّالتِ َّْ‬
‫يَّ ُھوََّّفِ َّْ‬
‫ظ ِل ُم ْونَّ(‪)12:23‬‬ ‫ال ٰ‬

‫اسَّعورتَّنےَّجسَّکےَّگهرَّميںَّيوسفَّتهے‪َّ،‬يوسفَّکوَّبہلناَّپهسلناَّشروعَّکياَّکہَّوہَّاپنےَّنفسَّکیَّنگرانیَّچهوڑَّ‬
‫دےَّاورَّدروازہَّبندَّکرَّکےَّکہنےَّلگیَّلوَّآجاؤَّيوسفَّنےَّکہاَّہللاَّکیَّپناہ!َّوہَّميراَّرب‪َّ،‬مجهےَّاسَّنےَّبہتَّاچهیَّ‬
‫طرحَّرکهاَّہے۔َّبےَّانصافیَّکرنےَّوالوںَّکاَّبهلَّنہيںَّہوتا۔‬
‫یہاں ہللا یوسف ؑ کا واقعہ بیان کرتا ہے کہ یوسف علیۃ السالم کو عورت نے دعوت گناہ دی سات دروازوں میں بالیا‬
‫۔‬
‫لوگو! ہللا کی قسم اگر میرے یوسف علیہ السالم جانتے ہوتے کہ عورت دعو ِ‬
‫ت گناہ دے گی تو میرا ایمان ہے کہ ہللا کی‬
‫قسم یوسف علیہ السالم چل کے وہاں نہ جاتے ۔ اگر یوسف علیہ السالم چل کے گئے لوگو ماننا پڑے گا ۔‬
‫غیب جاننے واال اکیال رب ہے اس کے سوا کوئی نہیں‬
‫قرآن کہتا ہے۔‬

‫شع ُ ُر ْو َن اَیَّ َ‬
‫ان‬ ‫ّللا ُ ۭ َو َما یَ ْ‬ ‫ض ا ْل َغ ْی َ‬
‫ب ا َِّال ٰ‬ ‫اال ْر ِ‬ ‫ُق ْل َّال یَ ْع َلمُ َم ْن فِي السَّ ٰم ٰو ِ‬
‫ت َو ْ َ‬
‫ی ُ ْبعَ ُث ْو َن(‪)27:65‬‬
‫کہہ دیجئے کہ آسمان والوں میں سے زمین والوں میں سے سوائے ہللا کے کوئی‬
‫غیب نہیں جانتا انہیں تو یہ بھی نہیں معلوم کہ کب اٹھ کھڑے کئے جائیں گے۔‬
‫کیا ابراھیم ؑ غیب جانتے تھے؟‬
‫المختصر بات کر رہا ہوں اس بات کے پیش نظر کے کتاب لمبی ہوگئی تو پڑھنے والوں کو مشکل ہوگی ۔قرآن کہتا ہے‬
‫۔‬
‫فلمَّا اَّاسْلماَّوتلهََّّ ِل ْلجبِي َِّ‬
‫ْن(‪)37:103‬‬
‫آخرَّکوَّجبَّانَّدونوںَّنےَّسرَّتسليمَّخمَّکرَّدياَّاورَّابراہيمَّ(عليہَّالسلم)َّنےَّبيٹےَّکوَّماتهےَّکےَّبلَّگراَّديا۔‬
‫لوگو ! میرا سوال ہے اگر ابراہیم علیہ السالم کو پتا تھا اور وہ غیب جانتے تھے۔ ان کو معلوم تھا کہ اسماعیل ؑ کی جگہ‬
‫مینڈھا ذبح ہوگا تو پھر مجھے رب بزرگ برتر کی قسم یہ ایک کھیل تماشا تو بن سکتا ہے ۔ امتحان نہیں ہو سکتا ۔ اگر‬
‫امتحان تھا اور بے شک امتحان اس وقت بنے گا جب یہ مان لیا جائے کہ خلیل ہللا علیہ السالم کو معلو م نہیں تھا ۔ اگر‬
‫خلیل ہللا کو معلوم نہیں تھا لوگو پھر ہللا کی آیتوں کی تکذیب نہ کیجئیے مانئیے کہ‬
‫غیب کا جاننے واال اکیال واحد و یکتا بزرگ و برتر ‪،‬مالک کائنات ‪ ،‬خالق کائنات ہے اسکے سوا کئی غیب جاننے واال‬
‫نہیں۔‬

‫کیا یعقوب ؑ غیب جانتے تھے؟‬


‫المختصر ! اگر یعقوب علیہ السالم غیب جانتے ہوتے تو یوسف علیہ السالم (عزیز مصر) کہ غم میں اتنا نہ روتے کے‬
‫انکی آنکھوں کی بینائی چلی جاتی ۔‬

‫کیا امام االنبیاء غیب جانتے تھے؟‬


‫لَّيسْت ِويَّ ْاالعْمٰ ىَّ‬ ‫ِنَّاتبِ َُّعَّاِالََّّماَّي ُْوحٰ ا ىَّاِليََّّقُ َّْ‬
‫لَّھ َّْ‬ ‫ّللاَّوالاََّّاعْل َُّمَّ ْالغيْبََّّوالاََّّاقُ ْو َُّ‬
‫لَّل ُك َّْمَّاِنِ َّْ‬
‫ىَّملكَََّّّۚا َّْ‬ ‫يَّخز ۗا ِٕى َُّ‬
‫نَّ َِّٰ‬ ‫الَّاقُ ْو َُّ‬
‫لَّل ُك َّْمَّ ِع ْن ِد َّْ‬ ‫قُ َّْ‬
‫لَّ اَّ‬
‫ْرَّافلََّّتتفك ُر ْونَّ(‪)6:50‬‬ ‫صي َُّ‬ ‫و ْالب ِ‬
‫اےَّمحمدَّ(صلیَّہللاَّعليہَّوسلم)َّ!َّانَّسےَّکہو‪“َّ،‬ميںَّتمَّسےَّيہَّنہيںَّکہتاَّکہَّميرےَّپاسَّہللاَّکےَّخزانےَّہيںَّ۔َّنہَّميںَّ‬
‫غيبَّکاَّعلمَّرکهتاَّہوں‪َّ،‬اورَّنہَّيہَّکہتاَّہوںَّکہَّميںَّفرشتہَّہوںَّ۔َّميںَّتوَّصرفَّاسَّوحیَّکیَّپيرویَّکرتاَّہوَّجوَّمجهَّپرَّ‬
‫نازلَّکیَّجاتیَّہےََّّ۔َّ‪َّ31‬پهرَّانَّسےَّپوچهوَّکياَّاندھاَّاورَّآنکهوںَّواالَّدونوںَّبرابرَّہوَّسکتےَّہيںَّ؟َّ‪َّ32‬کياَّتمَّغورَّ‬
‫نہيںَّکرتےَّ؟َّ؏‬

‫ِنَّاناَّاِالََّّ‬ ‫تَّ ِمنََّّ ْالخيْرََِّّٻَّوماَّمسنِيََّّال ُّ‬


‫س ۗ ْو َُّءَّڔَّا َّْ‬ ‫تَّاعْل َُّمَّ ْالغيْبََّّالسْت ْكث ْر َُّ‬ ‫يَّن ْفعًاَّوالََّّض ًّراَّاِالََّّماَّش ۗاءََّّ َّٰ‬
‫ّللاَُّول َّْوَّ ُك ْن َُّ‬ ‫كَّ ِلن ْف ِس َّْ‬ ‫قُ َّْ‬
‫لَّ اَّ‬
‫الَّا ْم ِل َُّ‬
‫ن ِذيْرََّّوب ِشيْرََّّ ِلق ْومََّّيُّؤْ ِمنُ ْونَّ(‪)7:188‬‬
‫اےَّمحمد‪َّ،‬انَّسےَّکہوَّکہَََّّّميںَّاپنیَّذاتَّکےَّليےَّکسیَّنفعَّاورَّنقصانَّکاَّاختيارَّنہيںَّرکهتا‪َّ،‬ہللاَّہیَّجوَّکچهَّچاہتاَّہےَّ‬
‫وہیَّہوتاَّہے۔َّاورَّاگرَّمجهےَّغيبَّکاَّعلمَّہوتاَّتوَّميںَّبہتَّسےَّفائدےَّاپنےَّليےَّحاصلَّکرَّليتاَّاورَّمجهےَّکبهیَّکوئیَّ‬
‫نقصانَّنہَّپہنچتاَّ۔َّميںَّ‪َّ145‬توَّمحضَّايکَّخبردارَّکرنےَّواالَّاورَّخوشخبریَّسنانےَّواالَّہوںَّانَّلوگوںَّکےَّليےَّجوَّ‬
‫ميریَّباتَّمانيںَّ۔‬

‫کیا عمر ؓغیب جانتے تھے؟‬


‫اگر عمر رضی ہللا عنہ غیب جانتے ہوتے تو اپنے قاتل کو پکڑوا لیتے کیونکہ اگر انسان کو معلوم ہو کے اسے قتل‬
‫کیا جائے گا یعنی خود کو جان بوجھ کر قتل کروانا خود کشی ہے اور وہ حرام ہے ۔‬

‫کیا حسن ؓ غیب جانتے تھے؟‬


‫حسن رضی ہللا عنہ کو زہر دے کر شہید کیا گیا ۔ لوگو ! اگر حسن رضی ہللا عنہ غیب جانتے تھے تو !‬
‫میرا سوال ہے کوئی حل کر دو کہ اگر حضرت حسن رضی ہللا عنہ جانتے تھے کہ کھانے میں زہر ہے تو زہرآلود‬
‫کھانا کھایا کیوں؟ کیونکہ اگر پتا ہو کہ کھانے میں زہر ہے اور زہر آلود کھانا جان بوجھ کر کھایا جائے تو یہ خود‬
‫کشی ہوتی ہے ۔‬
‫میرا ایمان ہے میرے حسن رضی ہللا عنہ نے شہید ہیں ۔ اور یہ اس وقت مانا جائیگا جب عقیدہ ہو کہ ہللا رب العالمین‬
‫کے عالوہ کوئی غیب نہیں جانتا ۔‬

‫کیا فرشتے غیب جانتے ہیں ؟‬


‫ہللا رب العزت قرآن مجید میں حضرت آدم علیہ السالم کا واقعہ بیان فرماتے ہیں ۔ ہللا فرماتے ہیں جب ہم نے آدم علیہ‬
‫السالم کو کچھ نام سکھائے پھر فرشتوں سے پوچھا کہ ان ان چیزوں کے نام بتائو اگر تم سچے ہو ۔ فرشتوں نے‬
‫جواب دیا ہللا ہم نہیں جانتے ہم تو بس وہی جانتے ہیں جو تو نے ہمیں بتایا۔ اس قرآن کی آیت سے ثابت ہوا کہ فرشتے‬
‫بھی غیب نہیں جانتے ۔ ہاں ہللا کوئی غیب کی بات انکو بتا دے تو وہ ہللا رب ہے ۔ جیسا کہ بہت سی غیب کی خبریں ہللا‬
‫نے جبرائیل کو دیں جو جبرائیل امین ؑ نے ہللا کے نبی ﷺ کو دیں جو ہمارے پیارے نبی جناب محمد الرسول ہللا ﷺ نے‬
‫اپنی امت کو دیں ۔‬
‫سبْحٰ ــنكََّّال ِع ْلمََّّلنَّا اَّاِالََّّماَّعل ْمتناََّّاِنكََّّا ْنتََّّ ْالع ِل ْي َُّمَّ َّْالح ِك ْي َُّم(‪)2:32‬‬
‫قالُ ْواَّ ُ‬
‫انہوںَّنےَّعرضَّکياَََّّّنقصَّسےَّپاکَّتوَّآپَّہیَّکیَّذاتَّہےَّ‪َّ،‬ہمَّتوَّبسَّاتناَّہیَّعلمَّرکهتےَّہيںَّ‪َّ،‬جتناَّآپَّنےَّہمَّکوَّ‬
‫دےَّدياَّہےَّ۔َّ‪َّ43‬حقيقتَّميںَّسبَّکچهَّجاننےَّواالَّاورَّسمجهنےَّواالَّآپَّکےَّسواَّکوئیَّنہيںَّ۔‬

‫کیا جنات غیب جانتے ہیں ؟‬


‫ہللا رب العزت نے جنات کا تذکرہ فرمایا کہ جنات بھی غیب نہیں جانتے ۔‬
‫نَّل َّْوَّكانُ ْواَّي ْعل ُم ْونََّّ ْالغيْبََّّماَّ‬ ‫تَّ ْال ِج َُّّ‬
‫نَّا َّْ‬ ‫فَّلماَّقضيْناَّعل ْي َِّهَّ ْالم ْوتََّّماَّدل ُه َّْمَّع ٰليَّم ْو ِت اَّهَّاِالََّّد ۗاب َّةَُّ ْاال ْر ِ َّ‬
‫ضَّتا ْ ُك َُّ‬
‫لَّ ِم ْنساتهَََّّّۚفلماَّخرََّّتبين َِّ‬
‫ْن(‪)34:14‬‬ ‫بَّ ْال ُم ِهي َِّ‬
‫ل ِبث ُ ْواَّ ِفيَّ ْالعذا َِّ‬
‫پهرَّجبَّسليمانَّ(عليہَّالسلم)َّپرموتََّّکاَّفيصلہَّنافذَّکياَّتوَّجنوںَّکوَّاسَّکیَّموتَّکاَّپتہَّدينےَّوالیَّکوئیَّچيزَّاسَّگهنَّ‬
‫کوَّسواَّنہَّتهیَّجوَّاسَّکےَّعصاَّکوَّکهاَّرہاَّتها۔َّاسَّطرحَّجبَّسليمانَّ(عليہَّالسلم)َّگرَّپڑاَّتوَّجنوںَّپرَّيہَّباتَّکهلَّ‬
‫گئیَّ‪َّ23‬کہَّاگرَّوہَّغيبَّکےَّجاننےَّوالےَّہوتےَّتوَّاسَّذلتَّکےَّعذابَّميںَّمبتلَّنہَّرہتےَّ‪24‬‬
‫قرآن کی اس آیت سے ثابت ہوا کہ جنات بھی غیب نہیں جانتے ۔کیونکہ غیب جاننے واال اکیال ہللا ہے۔‬

‫اعتراضات اور انکے جوابات ‪:‬‬


‫نوٹ‪ :‬مین انشاء ہللا تمام معترض حضرات کے اعتراضات کو ہللا کے فضل سے کھول کر بیان کرونگا لیکن ۔ جو جو‬
‫لوگ اوپر کی تمام آیات کا انکار صرف ضد اور اناء کی وجہ سے کر رہے ہیں ۔ انکو ہللا سے ڈرنا چاہیے۔ کہ کہیں ہللا‬
‫کی آیات کے انکار کے جرم میں قیامت کو مارے نہ جائیں ۔قیامت کہ دن ہللا کے نبی جناب محمد الرسول ہللا ﷺ شکایت‬
‫کریں گے کہ اے ہللا میری قوم نے قرآن کو چھوڑ دیا تھا ۔‬
‫َو َقا َل ال َّرسُ ْو ُل ٰی َربِ اِنَّ َق ْو ِمي اتَّ َخ ُذ ْوا ٰھ َذا ا ْل ُق ْر ٰانَ َم ْھ ُج ْورا(‪)30:25‬‬
‫اور رسول کہے گا کہ اے میرے پروردگار! بیشک میری امت نے اس قرآن کو چھوڑ رکھا تھ۔۔۔۔ا۔‬
‫قرآن کی اس آیت سے استدالل کیا جاتا ہے کہ ہللا کے نبی ﷺ اور باقی انبیاء غیب جانتے ہیں حاالنکہ یہ اوپر بیان کی‬
‫گئی قرآنی آیت کی صریح خالف ہے ۔ تو ہللا کی کتاب تو الریب ہے جو غلطی سے پاک ہے پھر ہللا رب العزت نے یہ‬
‫گارنٹی بھی دی کہ قرآن میں کوئی ایک آیت دوسرے کے خالف نہیں ہوتی ۔‬
‫ّللا لَ َو َج ُد ْوا فِ ْی ِه ْ‬
‫اختِ َالفا َكثِیْرا(‪)4:82‬‬ ‫اَفَ َال یَت َ َدبَّ ُر ْونَ ا ْلقُ ْر ٰانَ َۭولَ ْو كَانَ ِم ْن ِع ْن ِد َ‬
‫غی ِْر ٰ ِ‬
‫کیا یہ لوگ قرآن پر غور نہیں کرتے؟ اگر یہ ہللا کے سوا کسی اور کی طرف سے ہوتا تو اس میں بہت کچھ اختالف‬
‫بیانی پائی جاتی ۔‬
‫تو آئیے غور کرتے ہیں ۔‬
‫پہلی دلیل ‪:‬‬
‫ىَّ‬ ‫بَّو ٰل ِكنََّّ َّٰ‬
‫ّللاَّيجْ تبِ َّْ‬ ‫ُط ِلع ُك َّْمَّعليَّ ْالغ ْي َِّ‬
‫ّللاَُّ ِلي ْ‬ ‫ّللاَُّ ِليذرََّّ ْال ُمؤْ ِمنِيْنََّّع ٰليَّمَّا اَّا ْنت َُّْمَّعل ْي َِّهَّحتٰىَّي ِميْزََّّ ْالخبِيْثََّّ ِمنََّّالطيِ َِّ‬
‫بََّّوماَّكانََّّ َّٰ‬ ‫ماَّكانََّّ َّٰ‬
‫ِنَّتُؤْ ِمنُ ْواَّوتتقُ ْواَّفل ُك َّْمَّاجْ رََّّع ِظيْمَّ(‪)3:179‬‬
‫س ِلهَََّّّۚوا َّْ‬ ‫الِلَّو ُر ُ‬ ‫ٰ‬ ‫ۗ‬ ‫س ِلهََّّم َّْ‬
‫نَّيشا َُّءََّّفا ِمنُ ْواَّبِ َِّٰ‬ ‫ِم َّْ‬
‫نَّ ُّر ُ‬
‫ہللاَّمومنوںَّکوَّاسَّحالتَّميںَّہرگزَّنہَّرہنےَّدےَّگاَّجسَّميںَّتمَّاسَّوقتَّپائےَّجاتےَّہوَّ۔َّ‪َّ125‬وہَّپاکَّلوگوںَّکوَّ‬
‫ناپاکَّلوگوںَّسےَّالگَّکرَّکےَّرہےَّگا۔َّمگرَّہللاَّکاَّيہَّطريقہَّنہيںَّہےَّکہَّتمَّکوَّغيبَّپرَّمطلعَّکرَّدے۔‪َّ126‬غيبَّکیَّ‬
‫امورَّغيبَّکےَّبارےَّ‬
‫باتيںَّبتانےَّکےَّليےَّتوَّوہَّاپنےَّرسولوںَّميںَّسےَّجسَّکوَّچاہتاَّہےَّمنتخبَّکرَّليتاَّہے‪َّ،‬لہٰ ذاَّ﴿َّ َِّ‬
‫ميں﴾َّہللاَّاورَّاسَّکےَّرسولَّپرَّايمانَّرکهوَّ۔َّاگرَّتمَّايمانَّاورَّخداَّترسیَّکیَّروشَّپرَّچلوَّگےَّتوَّتمَّکوَّبڑاَّاجرَّملےَّ‬
‫گا۔‬
‫ہللا رب العزت نے سمجھنے والوں کے لیے واضع طور پر لکھا ۔ ِلي ْ‬
‫ُط ِلع ُك َّْمَّ(تمھیں مطلع کریں ۔) یہاں ہللا رب العالمین‬
‫فرماتے ہیں ہم ہر کسی کو غیب کی باتیں نہیں بتاتے (وحی کے ذریعے) مگر اپنے رسولوں میں سے جس کو چاہتے‬
‫ہیں منتخب کرتاےہیں(کہ انکو وحی کے ذریعے کچھ غیب کی باتیں بتائیں)۔۔ ۔سنیئے یہ آیات غیب انبیاء کے غیب پر‬
‫نہیں دلیل نہیں بلکہ اسکی نفی ہے ۔ کیونکہ ہللا نے یہاں صاف صاف بتایا کہ اپنے رسولوں کو ہم ہی مطلع کرتے ہیں‬
‫(اطالع دیتےہیں) غیب کی باتوں کے بارے ۔ مطلب کہ وہ غیب نہیں جانتے ۔ اور غیب کی باتیں انہیں ہم بتاتے ہیں ۔‬
‫اور یہی بات قرآن حکیم نے کئی جگہ ارشاد فرمایا ۔‬

‫(اےَّمحمد)َّ!َّيہَّغيبَّکیَّخبريںَّہيںَّجوَّہمَّتمَّکوَّوحیَّکےَّذريعہَّسےَّبتاَّرہےَّہيں‪َّ،‬ورنہَّتمَّاسَّوقتَّوہاںَّموجودَّنہَّ‬
‫تهےَّجبَّہيکلَّکےَّخادمَّيہَّفيصلہَّکرنےَّکےَّليےَّکہَّمريمَّکاَّسرپرستَّکونَّہوَّاپنےَّاپنےَّقلمَّپهينکَّرہےَّتهے‪َّ43َّ،‬‬
‫اورَّنہَّتمَّاسَّوقتَّحاضرَّتهےَّجبَّانَّکےَّدرميانَّجهگڑاَّبرپاَّتها۔(‪)3:44‬‬

‫اور ایک بات مجھے پتہ ہے اعتراض آئےگا کہ وحی کے ذریعے ہللا پاک بتائے گا یہ کہاں ہے تو لیجئیے۔‬
‫لَّيسْت ِويَّ ْاالعْمٰ ىَّ‬ ‫ِنَّاتبِ َُّعَّاِالََّّماَّي ُْوحٰ ا ىَّاِليََّّقُ َّْ‬
‫لَّھ َّْ‬ ‫ّللاَّوالاََّّاعْل َُّمَّ ْالغيْبََّّوالاََّّاقُ ْو َُّ‬
‫لَّل ُك َّْمَّاِنِ َّْ‬
‫ىَّملكَََّّّۚا َّْ‬ ‫يَّخز ۗا ِٕى َُّ‬
‫نَّ َِّٰ‬ ‫الَّاقُ ْو َُّ‬
‫لَّل ُك َّْمَّ ِع ْن ِد َّْ‬ ‫قُ َّْ‬
‫لَّ اَّ‬
‫ْرَّافلََّّتتفك ُر ْونَّ(‪)6:50‬‬ ‫صي َُّ‬ ‫و ْالب ِ‬
‫اےَّمحمدَّ(صلیَّہللاَّعليہَّوسلم)َّ!َّانَّسےَّکہو‪“َّ،‬ميںَّتمَّسےَّيہَّنہيںَّکہتاَّکہَّميرےَّپاسَّہللاَّکےَّخزانےَّہيںَّ۔َّنہَّميںَّ‬
‫غيبَّکاَّعلمَّرکهتاَّہوں‪َّ،‬اورَّنہَّيہَّکہتاَّہوںَّکہَّميںَّفرشتہَّہوںَّ۔َّميںَّتوَّصرفَّاسَّوحیَّکیَّپيرویَّکرتاَّہوَّجوَّمجهَّپرَّ‬
‫نازلَّکیَّجاتیَّہےََّّ۔َّ‪َّ31‬پهرَّانَّسےَّپوچهوَّکياَّاندھاَّاورَّآنکهوںَّواالَّدونوںَّبرابرَّہوَّسکتےَّہيںَّ؟َّ‪َّ32‬کياَّتمَّغورَّ‬
‫نہيںَّکرتےَّ؟َّ؏۔‬

‫دوسری دلیل ‪:‬‬

‫نَّخ ْل ِفهََّّرصدًا(‪)72:26،27‬‬
‫ْنَّيد ْي َِّهَّو ِم َّْ‬ ‫س ْولََّّفاِنهََّّي ْسلُ َُّ‬
‫كَّ ِم َّْ‬
‫نَّبي َِّ‬ ‫ضىَّ ِم َّْ‬
‫نَّر ُ‬ ‫ارت ٰ‬ ‫ُظ ِه َُّرَّع ٰليَّغ ْيبِهاََّّاحدًاَََّّّاِالََّّم َِّ‬
‫نَّ ْ‬ ‫بَّفلََّّي ْ‬
‫ٰع ِل َُّمَّ ْالغ ْي َِّ‬
‫وہَّغيبَّکاَّجاننےَّواالَّہےَّاورَّاپنےَّغيبَّپرَّکسیَّکوَّمطلعَّنہيںَّکرتا۔َّسوائےَّاسَّپيغمبرَّکےَّجسےَّوہَّپسندَّکرَّلےَّ‬
‫ليکنَّاسَّکےَّبهیَّآگےَّپيچهےَّپہرےَّدارَّمقررَّکرَّديتاَّہے۔‬
‫یہ آیت بھی بالکل اسی معنی میں ہے اور اس کو سمجھنے کے لیے بالکل اس سے پچھلی آیت پڑھیے ۔‬
‫ي اَ َق ِر ْی ٌ‬
‫ب َّما تُ ْو َعد ُْونَ اَ ْم یَجْ عَ ُل َل ٗه َرب ِ ْٓ ْ‬
‫ي اَ َمد(‪)25:72‬‬ ‫ُق ْل ا ِْن اَد ِْر ْٓ ْ‬
‫کہہ دیجئے مجھے معلوم نہیں کہ جس کا وعدہ تم سے کیا جاتا ہے وہ قریب ہے یا میرا رب اس کے لئے دوری کی‬
‫مدت مقرر کرے گ‬
‫تو یہاں سے بھی واضع ہوگیا کہ رسول ہللا ﷺ غیب نہیں جانتے بلکہ ہللا جانتا ہے اور نبی ﷺ جو بھی غیب کی بات‬
‫بتاتے وہ ہللا کی وحی ہوتی کیونکہ ہللا کہ نبی ﷺ اپنی خواہش سے نہیں بولتے تھے۔ بلکہ جو ان پر وحی کی جاتی‬
‫۔‬
‫ق َع ِن ا ْل َھ ٰوى۔َّا ِْن ُھ َو ا َِّال َوحْ يٌ ی ُّ ْو ٰحى(‪)53:3،4‬‬
‫َو َما یَ ْن ِط ُ‬
‫اور نہ وہ اپنی خواہش سے کوئی بات کہتے ہیں۔َّوہ تو صرف وحی ہے جو اتاری جاتی ہے۔‬

You might also like