You are on page 1of 443

Updated: 12:30 PM 14 February 2020

‫آخری کتاب یا کتب؟‬


‫قرآن کریم اور سنت رسول هللا صلی هللا علیہ وسلم و خلفاء‬
‫راشدین سے پہلی صدی ہجری کے اسالم دین کامل کا احیاء‬
Q & A ‫تحقیق و تجزیہ اور‬
) ‫بریگیڈئر آفتاب احمد خان (ر‬
1. PDF (A4 size paper) : http://bit.ly/2uI2213
2. PDF (A5) for Mobiles: http://bit.ly/2OGJtB9
3. Google Document : http://bit.ly/31lYQV3
4. https://SalaamOne.com/last-book/
5. Urdu:https://QuranSubjects.blogspot.com/2020/01/why-quran.html
6. English: https://QuranSubjects.wordpress.com/2020/01/27/back-to-quran-
sunnah/
7. To Read English Translation <<here>>
8. Comments / Suggestions: https://www.facebook.com/QuranSubject/inbox
9. SHARE AS YOU PLEASE --- JAZAK ALLAH

~~~~~~~~~~~~~~~~

ِ ۡ ‫ک ُم‬
‫اۡل ۡس ََل َم‬ َ ُ‫ا ۡلیَ ۡو َم اَ ۡک َم ۡلتُ لَکُمۡ د ِۡینَکُمۡ َو اَ ۡت َم ۡمت‬
ُ َ‫علَ ۡیکُمۡ نِ ۡع َمتِ ۡی َو َر ِض ۡیتُ ل‬
]5:3 ‫د ِۡینًا [القرآن‬
‫آج میں نے تمہارے لیے دین کو کامل کردیا اور تم پر اپنی نعمت‬
‫پوری کردی اور تمہارے لئے اسَلم کو بطور دین کے پسند کرلیا‬
This day have I perfected your religion,
completed My favour & have chosen Islam as
your religion.[Quran5:3]
: ‫هللا چاہتا ہے‬
‫ک ۡم و یت ُ ۡوب‬ُ ‫سنن الَّذ ِۡین ِم ۡن ق ۡب ِل‬ ُ ‫ک ۡم و یہۡ دِی‬
ُ ‫ک ۡم‬ ‫ی ُِر ۡیدُ ہ‬
ُ ‫اّٰللُ ِلیُب ِین ل‬
ُ ‫اّٰللُ ی ُِر ۡیدُ ا ۡن َّیت ُ ۡوب عل ۡی‬
‫ک ۡم ۟ و‬ ‫﴾ و ہ‬۲٦﴿ ‫اّٰللُ ع ِل ۡی ٌم ح ِک ۡی ٌم‬
‫ک ۡمؕ و ہ‬ ُ ‫عل ۡی‬
https://SalaamOne.com/last-book/ http://bit.ly/31lYQV3
‫‪2‬‬

‫ت ا ۡن ت ِم ۡیلُ ۡوا م ۡی اال ع ِظ ۡی اما ﴿‪ ﴾۲۷‬ی ُِریدُ‬‫شہ ٰو ِ‬‫ی ُِر ۡیدُ الَّذ ِۡین یتَّ ِبعُ ۡون ال َّ‬
‫ان ض ِعیفاا ﴿ النساء ‪﴾٢٨‬‬ ‫اْلنس ُ‬ ‫اللَّـهُ أن یُخ ِفف عن ُك ْم ۚ و ُخ ِلق ْ ِ‬
‫هللا چاہتا ہے کہ تم پر ان طریقوں کو واضح کرے اور انہی‬
‫طریقوں پر تمہیں چالئے جن کی پیروی تم سے پہلے‬
‫گزرے ہوئے صلحاء کرتے تھے ۔ وہ اپنی رحمت کے ساتھ‬
‫تمہاری طرف متوجہ ہونے کا ارادہ رکھتا ہے ‪ ،‬اور وہ علیم‬
‫بھی ہے اور دانا بھی‪ -‬ہاں‪ ،‬هللا تو تم پر رحمت کے ساتھ‬
‫توجہ کرنا چاہتا ہے مگر جو لوگ خود اپنی خواہشات نفس‬
‫کی پیروی کر رہے ہیں وہ چاہتے ہیں کہ تم راہ راست سے‬
‫ہٹ کر دور نکل جاؤ‪ .‬هللا تم پر سے پابندیوں کو ہلکا کرنا‬
‫چاہتا ہے کیونکہ انسان کمزور پیدا کیا گیا ہے‬
‫(‪]82,72,62:4‬‬
‫‪Allah wishes to explain things to you‬‬
‫‪and guide you to the ways of those who‬‬
‫‪have gone before you and to turn to you‬‬
‫‪in mercy. Allah is all knowing and all‬‬
‫‪wise. He wishes to turn towards you in‬‬
‫‪mercy, but those who follow their own‬‬
‫‪passions want you to drift far away from‬‬
‫‪the right path. God wishes to lighten‬‬
‫‪your burdens, for, man has been created‬‬
‫)‪weak. (Quran 4: 26,27,28‬‬

‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪3‬‬

‫قرآن کو چھوڑنے والے ‪:‬‬


‫س ْو ُل ِاهللا صلَّی ُاهللا علی ْٖہ‬ ‫ضی ُاهللاع ْن ُہ قال قال ر ُ‬ ‫وع ْن ع ِل ِی ر ِ‬
‫ان َل یبْقی ِمن ْ ِ‬
‫اَلسْال ِم ا ََِّل‬ ‫اس زم ٌ‬ ‫ک ا ْن َّیا ْ ِتی علی ال َّن ِ‬ ‫وسلَّم ی ُْو ِش ُ‬
‫امرۃ ٌ و ِھی‬ ‫اجدُ ُھ ْم ع ِ‬ ‫ا ْس ُم ۤہ وَل یب ْٰقی ِمن ا ْلقُ ْر ٰا ِن ا ََِّل ر ْس ُمہ‪ ،‬مس ِ‬
‫آء ِم ْن‬ ‫علمآ ُء ُھ ْم ش ُّر م ْن تحْ ت ٰا ِدی ِْم السْم ِ‬ ‫خرابٌ ِمن ْال ُھ ٰدی ُ‬
‫ِع ْن ِد ِھ ْم ت ْخ ُر ُج ْال ِف ْتن ُۃ و ِف ْی ِھ ْم تعُ ْودُ۔ (رواہ البیہقی فی شعب‬
‫اَلیمان)‬
‫الی عنہ راوی ہیں‬ ‫المرتضی رضی هللا تع ٰ‬
‫ٰ‬ ‫" اور حضرت علی‬
‫کہ سرکار دو عالم صلی هللا علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا۔‬
‫عنقریب لوگوں پر ایک ایسا وقت آئے گا کہ اسالم میں‬
‫صرف اس کا نام باقی رہ جائے گا اور قرآن میں سے‬
‫صرف اس کے نقوش باقی رہیں گے۔ ان کی مسجدیں‬
‫(بظاہر تو) آباد ہوں گی مگر حقیقت میں ہدایت سے خالی‬
‫ہوں گی۔ ان کے علماء آسمان کے نیچے کی مخلوق میں‬
‫سے سب سے بدتر ہوں گے۔ انہیں سے (ظالموں کی حمایت‬
‫و مدد کی وجہ سے ) دین میں فتنہ پیدا ہوگا اور انہیں میں‬
‫لوٹ آئے گا (یعنی انہیں پر ظالم) مسلط کر دیئے جائیں‬
‫گے۔" (بیہقی)‬
‫یہ حدیث اس زمانہ کی نشان دہی کر رہی ہے جب عالم میں‬
‫اسالم تو موجود رہے گا مگر مسلمانوں کے دل اسالم کی‬
‫حقیقی روح سے خالی ہوں گے‪ ،‬کہنے کے لئے تو وہ‬
‫مسلمان کہالئیں گے مگر اسالم کا جو حقیقی مدعا اور‬
‫منشاء ہے اس سے کو سوں دور ہوں گے۔‬
‫قرآن جو مسلمانوں کے لئے ایک مستقل ضابطۂ حیات اور‬
‫نظام علم ہے اور اس کا ایک ایک لفظ مسلمانوں کی دینی‬
‫و دنیاوی زندگی کے لئے راہ نما ہے۔ صرف برکت کے‬
‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪4‬‬

‫لئے پڑھنے کی ایک کتاب ہو کر رہ جائے گا۔ چنانچہ یہاں‬


‫" رسم قرآن" سے مراد یہی ہے کہ تجوید و قرأت سے قرآن‬
‫پڑھا جائے گا‪ ،‬مگر اس کے معنی و مفہوم سے ذہن قطعا ا نا‬
‫آشنا ہوں گے‪ ،‬اس کے اوامر و نواہی پر عمل بھی ہوگا مگر‬
‫قلوب اخالص کی دولت سے محروم ہوں گے۔‬
‫مسجدیں کثرت سے ہوں گی اور آباد بھی ہوں گی مگر وہ‬
‫آباد اس شکل سے ہوں گی کہ مسلمان مسجدوں میں آئیں‬
‫گے اور جمع ہوں گے لیکن عبادت خداوندی‪ ،‬ذکر هللا اور‬
‫درس و تدریس جو بناء مسجد کا اصل مقصد ہے وہ پوری‬
‫طرح حاصل نہیں ہوگا۔ اسی طرح وہ علماء جو اپنے آپ کو‬
‫روحانی اور دنی پیشوا کہالئیں گے۔ اپنے فرائض منصبی‬
‫سے ہٹ کر مذہب کے نام پر امت میں تفرقے پیدا کریں‬
‫گے‪ ،‬ظالموں اور جابروں کی مدد و حمایت کریں گے۔ اس‬
‫طرح دین میں فتنہ و فساد کا بیج بو کر اپنے ذاتی اغراض‬
‫کی تکمیل کریں گے۔ (مشکوۃ شریف ۔ جلد اول ۔ علم کا بیان‬
‫۔ حدیث ‪)263‬‬
‫افتراق کی سبب دو چیزیں ہیں‪ ،‬عہدہ کی محبت یا مال کی‬
‫تعالی عنہ‬
‫ٰ‬ ‫محبت۔ سیدنا کعب بن مالک انصاری رضی هللا‬
‫اپنے والد سے روایت کرتے ہیں کہ رسول هللا صلی هللا‬
‫علیہ وسلم نے فرمایا‪” :‬ماذئبان جائعان أرسال في غنم با ٔفسد‬
‫لھا من حرص المرء علی المال و الشرف لدینہ” ترجمہ ‪ :‬دو‬
‫بھوکے بھیڑئیے ‪ ،‬بکریوں کے ریوڑ میں چھوڑ دیئے‬
‫جائیں تو وہ اتنا نقصان نہیں کرتے جتنا مال اور عہدہ کی‬
‫حرص کرنے واَل اپنے دین کے لئے نقصان دہ ہے۔‬
‫(الترمذی‪ ٢۳۷۶:‬وھو حسن)‬

‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪5‬‬

‫ب ِإ َّن ق ْو ِمي اتَّخذُوا ھ ٰـذا ْالقُ ْرآن م ْھ ُج ا‬


‫ورا‬ ‫سو ُل یا ر ِ‬
‫الر ُ‬
‫وقال َّ‬
‫﴿سورۃ الفرقان‪﴾25:30‬‬
‫اور رسول کہے گا کہ "اے میرے رب‪ ،‬میری قوم کے‬
‫لوگوں نے اس قرآن کو نشانہ تضحیک بنا لیا تھا" ﴿سورۃ‬
‫الفرقان‪﴾25:30‬‬
‫~~~~~~~~~~‬

‫پیش لفظ‬
‫بسم هللا الرحمن الرحیم‬
‫س ُول ِ‬
‫اّٰلل‬ ‫آل اِله اَِل اّٰللُ ُمح َّمدٌ ر ُ‬
‫شروع هللا کے نام سے‪ ،‬ہم هللا کی حمد کرتے ہیں اس کی‬
‫مدد چاہتے ہیں اورهللا سے مغفرت کی درخواست کر تے‬
‫ہیں‪ .‬جس کوهللا ھدایت دے اس کو کوئی گمراہ نہیں کرسکتا‬
‫اورجس کو وہ اس کی ہٹ دھرمی پر گمراہی پر چھوڑ دے‬
‫اس کو کوئی ھدایت نہیں دے سکتا‪ .‬ہم شہادت دیتے ہیں کہ‬
‫هللا کے سوا کوئی عبادت کے َلئق نہیں‪ ،‬محمد صلی هللا‬
‫علیہ وسلم اس کے بندے اورخاتم النبین ہیں‪ ،‬آپ صلی هللا‬
‫عل یہ وسلم کے بعد کوئی نبی یا رسول نہیں ہے‪ .‬درود و‬
‫سالم ہوحضرت محمد صلی هللا علیہ وسلم پر اہل بیت‬
‫تعالی عنہ)‬
‫ٰ‬ ‫تعالی عنہ) اور اصحاب (رضی هللا‬
‫ٰ‬ ‫(رضی هللا‬
‫اجمعین پر‪ .‬جو نیکی وہ کرے وہ اس کے لئے اور جو‬

‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪6‬‬

‫برائی وہ کرے وہ اس پر ہے‪ ،‬اے ہمارے رب! اگر ہم بھول‬


‫گئے ہوں یا خطا کی ہو تو ہمیں نہ پکڑنا‪.‬‬

‫دین اسالم کی بنیاد قرآن‪1‬و سنت پر ہے ‪ -‬قرآن هللا کی طرف‬


‫سے نبی آخر الزمان حضرت محمد صلی هللا علیہ وسلم‬
‫پرتئیس برس میں نازل ہوا‪ ،‬جس کو حفظ اور ‪2‬کتابت کے‬
‫زریعہ محفوظ کیا گیا‪ ،‬خلفاء راشدین کی کوششوں سے‬
‫مدون نسخےحضرت عثمان (رضی هللا) کے دور میں تقسیم‬
‫کر دئےگئے‪ -‬قرآن تا قیامت بنی نوع انسانیت کے لیے راہ‬
‫ہدایت و نجات ہے‪ -‬رسول هللا صلی هللا علیہ وسلم کی‬
‫سنت‪ 3‬قرآن کا عملی نمونہ ہے جو تواتر سے نسل در نسل‬
‫منتقل ہوتی ہے‪ -‬احادیث کی کتب میں رسول هللا صلی هللا‬
‫علیہ وسلم اور صحابہ اکرام سے منسوب کالم‪ ،‬عمل‬
‫اورتاریخی واقعات ہیں جن کو تحریری شکل میں ‪4‬خلفاء‬
‫راشدین نے کتاب هللا کے عالوہ مدون کرنا ضروری نہ‬
‫سمجھا‪ 5‬کسی زاتی وجہ سے نہیں کہ ان سے زیادہ رسول‬
‫هللا صلی هللا علیہ وسلم سے محبت کون کرسکتا ہے؟‬
‫حضرت عمر (رضی هللا) اور حضرت علی (رضی هللا)‬
‫بھی کتاب هللا کے ساتھ کسی اور کتاب کودرست نہیں‬
‫سمجھتے تھے کہ پہلی قومیں اس طرح کتاب هللا کو چھوڑ‬
‫کر برباد ہوئیں‪ -‬قرآن‪ ،‬اب قرآن کے عالوہ کسی اورحدیث‪،‬‬
‫‪ 1‬آ قرآن کا تعارف قرآن سے‬
‫تدوین قرآن مجید ایک تحقیقی جائزہ‬ ‫‪2‬‬
‫ِ‬
‫‪ 3‬سنت و حدیث میں فرق‬
‫الرا ِش ِدین ْالم ْھ ِد ِیین‪:‬‬
‫‪ْ 4‬ال ُخلفاءِ َّ‬
‫‪ 5‬تدوین‪ ,‬احادیث اور خلفاء راشدین‬
‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪7‬‬

‫کالم ‪ ،‬کتاب کا انکارکرتا ہے۔ خلفاء راشدین کے فیصلہ پر‬


‫پہلی صدی حجرہ تک عمل ہوتا رہا‪ -‬تیسری صدی میں‬
‫مشہور احادیث کی کتب مدون ہوئیں ‪ ،‬جس کو وہ بہت فائدہ‬
‫مند سمجھتے تھے‪ ،‬دین کی بنیاد انسانی نفس ‪ ،‬سمجھ کے‬
‫مطابق فائدہ‪ ،‬نقصان پر نہیں بلکہ قرآن و سنت کی بنیاد پر‬
‫ہوتی ہے‪ ،‬کس عمل میں نقصان زیادہ ہے یا فائدہ یہ هللا‬
‫تعالی کے بعد رسول هللا صلی هللا علیہ وسلم اور پھر خلفاء‬
‫راشدین بہترسمجھتے ہیں‪ ،‬یہ بالترتیب اطاعت ہی اسالم کی‬
‫بنیاد ہے‪ (-‬وقالُوا س ِم ْعنا وأط ْعنا)‬
‫رسول هللا صلی هللا علیہ وسلم نے خلفاء راشدین کی سنت‬
‫اور خاص طور پر حضرت ابو بکر صدیق (رضی هللا) اور‬
‫حضرت عمر (رضی هللا) کا نام لے ان کی سنت پر چلنے‬
‫کا حکم دیا ‪ -‬رسول هللا صلی هللا علیہ وسلم کی اطاعت هللا‬
‫تعالی کی اطاعت ہے اور خالف درزی هللا کے حکم کا‬
‫انکار۔ ایک کام جو شرعی طور پر جائز نہ ہو اس کو‬
‫کیسےدرست تسلیم کیا جاسکتا ہے جبکہ نقصانات بھی‬
‫ظاہرہوچکے ہوں‪ -‬جس وجہ سے منع فرمایا تھا ہمارے‬
‫علماء بھی علماء یہود و نصاری کے راستہ پر چل نکلے‬
‫ہیں ‪ ،‬غ یر ضروری باتوں فرقہ واریت پر زور اور اہم‬
‫تعلیمات صرف زبانی جمع خرچ ‪ -‬احادیث کی کتب کو وحی‬
‫کے طور پر قرآن کے ساتھ َلزم ملزوم سمجھا جاتا ہے‪-‬‬
‫جبکہ اسالم کے بنیادی ‪ 6‬عقائید میں صرف هللا کی کتب جو‬
‫پیغمبروں پر نازل ہوئیں ایمان َلزم ہے۔ احادیث کی‬
‫غیرمستند کتب سے مستند ترین کتاب هللا کی اہمیت کم ہوتے‬
‫ہوتے تالوت تک محدود ہو چکی ہے ( سند دینے والے تو‬
‫منع کرکہ دنیا سے چلے گئیے)‪ ،‬مدارس میں بھی قرآن پر‬
‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪8‬‬

‫توجہ سرسری ہے‪ -‬ایک ڈسکشن میں یہ معلوم کرکہ‬


‫افسوس ہوا کہ اسالمک اسٹڈیز میں ڈاکٹریٹ کرنے والے‬
‫عالم دین کو یہ علم نہیں کہ قرآن کے مطابق یہود و نصاری‬
‫نےعلماء اور درویشوں کو هللا کے سوا رب کا درجہ دیا‬
‫‪ -)9:31(6‬رسول هللا صلی هللا علیہ وسلم کے بعد دین اسالم‬
‫کی ترویج میں خلفاء راشدین اور صحابہ اکرام نے مرکزی‬
‫کردار ادا کیا‪ ،‬بعد والے کسی طرح بھی ان کو نظر انداز‬
‫کرکہ اپنی طرف سے دین کی بنیاد میں ترامیم کرنے کا‬
‫اختیار نہیں رکھتے یہ دروازہ بند ہوچکا جو ہزاروں تاویلیں‬
‫کرنے سے بھی نہیں کھل سکتا‪ -‬اسالم مکمل اطاعت (‬
‫‪ ) total submission‬کا نام ہے‪ -‬پہلی صدی کے بعد‬
‫امام ابو حنیفہ نے فقہ پر کام کیا وہ محدث بھی تھے کسی‬
‫بھی مشہور محدث سے زیادہ‪ ،‬صحابہ سے مالقات کا بھی‬
‫تذکرہ ملتا ہے ‪ ،‬مگر انہوں نے حدیث کی کتاب مدون نہ کی‬
‫‪ ،‬کیوں کہ وہ خلفاء راشدین کے حکم اور مقام کو اپنی عقل‬
‫اور نفس سے بلند سمجھتے تھے‪-7‬‬
‫قرآن کی اسالم اور مسلمانوں کی زندگی میں مرکزی حثیت‬
‫کو بحال کرنے کی اشد ضرورت ہے‪ ،‬تاکہ فرقہ واریت ‪،‬‬
‫اخالقی پستی‪ ،‬فکری جمود اور دوسرے مسائل کا سدباب ہو‬
‫سکے‪ -‬اس لیئے ضرورت ہے کہ اسالم میں کتاب هللا کے‬
‫ساتھ دوسری کتب مدون کرنےکے معامله کا قرآن و سنت‬
‫کی روشنی میں تحقیق و تجزیہ کیا جایےکہ‪:‬‬

‫‪ 6‬یھود ونصارى نے مذہبی پیشواؤں کو رب بنا لیا‬


‫‪ 7‬حضرت امام ابوحنیفہ کا ”علم حدیث“ میں بہت اونچا مقام ہے؛ چنانچہ آپ صرف محدث ہی‬
‫امام حدیث‪ ،‬حافظ حدیث اور صاحب ”جرح و تعدیل“ ہونے کے ساتھ ساتھ کثیر الحدیث‬ ‫نہیں بلکہ ِ‬
‫ہونے میں امام بخاری وغیرہ کے ہم پلہ ہیں‪-‬‬
‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪9‬‬

‫کیا صرف قرآن هللا تعالی کی آخری کتاب‪ 8‬ہے یا اس کے‬


‫ساتھ دوسری کتب‪ 9‬بھی شامل ہیں؟‬
‫حقائق سب کےعلم میں َلئے جائیں چاہےکتنے تلخ بھی‬
‫ہوں‪ ،‬تاکہ علماء پرانی غلطیوں کا َلحاصل دفاع کرنےکی‬
‫بجائے‪ ,‬پہلی صدی کےسادہ ‪ ،‬آسان‪ ،‬کامل دین اسالم کو‬
‫اصل شکل میں بحال کرنے میں اپنا مثبت کردار ادا‬
‫کرسکیں‪ -‬هللا تعالی کا فرمان ہے‪:‬‬
‫ک ۡم و یت ُ ۡوب‬‫سنن الَّذ ِۡین ِم ۡن ق ۡب ِل ُ‬ ‫ک ۡم و یہۡ ِدی ُ‬
‫ک ۡم ُ‬ ‫ی ُِر ۡیدُ ہ‬
‫اّٰللُ ِلیُب ِین ل ُ‬
‫اّٰلل ی ُِر ۡیدُ ا ۡن َّیت ُ ۡوب عل ۡی ُ‬
‫ک ۡم ۟ و‬ ‫اّٰللُ ع ِل ۡی ٌم ح ِک ۡی ٌم ﴿‪ ﴾٢۶‬و ہ ُ‬ ‫ک ۡمؕ و ہ‬ ‫عل ۡی ُ‬
‫ت ا ۡن ت ِم ۡیلُ ۡوا م ۡی اال ع ِظ ۡی اما ﴿‪ ﴾٢۷‬ی ُِریدُ‬ ‫شہ ٰو ِ‬ ‫ی ُِر ۡیدُ الَّذ ِۡین یتَّ ِبعُ ۡون ال َّ‬
‫ان ض ِعیفاا ﴿‪﴾٢٨‬‬ ‫اللَّـهُ أن یُخ ِفف عن ُك ْم ۚ و ُخ ِلق ْ ِ‬
‫اْلنس ُ‬
‫هللا چاہتا ہے کہ تم پر ان طریقوں کو واضح کرے اور انہی‬
‫طریقوں پر تمہیں چالئے جن کی پیروی تم سے پہلے‬
‫گزرے ہوئے صلحاء کرتے تھے ۔ وہ اپنی رحمت کے ساتھ‬
‫تمہاری طرف متوجہ ہونے کا ارادہ رکھتا ہے ‪ ،‬اور وہ علیم‬
‫بھی ہے اور دانا بھی‪ -‬ہاں‪ ،‬هللا تو تم پر رحمت کے ساتھ‬
‫توجہ کرنا چاہتا ہے مگر جو لوگ خود اپنی خواہشات نفس‬
‫کی پیروی کر رہے ہیں وہ چاہتے ہیں کہ تم راہ راست سے‬
‫ہٹ کر دور نکل جاؤ‪ .‬هللا تم پر سے پابندیوں کو ہلکا کرنا‬
‫چاہتا ہے کیونکہ انسان کمزور پیدا کیا گیا ہے‬
‫]‪(4:26,27,28‬‬

‫‪ 8‬آخری کتاب ہدایت‪ :‬قرآن‬


‫‪ 9‬حدیث کا درجہ‬
‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪10‬‬

‫یہ "ریسرچ پیپر" اسی اعلی مقصد کے حصول کی ایک‬


‫کاوش ہے‪" -‬ریسرچ پیپر" کے تین حصے ہیں ‪ ،‬پہلے "اہم‬
‫معلومات" ‪ ،‬دوسرے حصہ میں " تحقیق و تجزیہ" اور‬
‫تیسرے حصہ میں صرف اس مقصد کے لیے مخصوص‬
‫وہاٹس ایپ گروپ میں اعلی تعلیم یافتہ‪ ،‬اپنے اپنے فیلڈ میں‬
‫ایکسپرٹ دوستوں سے دلچسپ سوال و جواب (‪- )Q&A‬‬
‫اس پیپر میں آپ کو تکرار (‪ )repetitions‬ملے گی کہ‬
‫گراں محسوس ہو مگر موضوع کی اہمیت کے پیش نظر‬
‫تکرار ناگریز ہے ‪ ,‬جہاں ممکن ہو سکا تکرار کو کم‬
‫کرنے کے لیے "فٹ نوٹس" پر ویب لنکس متعلقہ موضوع‬
‫پر مواد مہیا کرتے ہیں‪ ،‬جس سے فائدہ حاصل کریں‪-‬‬
‫ٹائپنگ اور اردو زبان کی غلطیاں نظر انداز کرتے ہوے‬
‫مشموَلت (‪ )contents‬پرتوجہ دیں‪-‬‬
‫مکمل مطالعہ اورغور و فکر کے بعد مفید مشورے اور‬
‫تجاویز کا خیر مقدم ‪ ،‬لیکن تنقید برایے تنقید‪ ،‬اور قرآن کی‬
‫‪"10‬محکم آیات" کےعالوہ آیات سے ظن ‪,‬گمان قیاس‬
‫آرائیاں‪ ,‬اندازے‪,‬آراء ( ‪speculations, inferences,‬‬
‫‪, ) guess work, inference،decuctions‬نتیجه‬
‫گیری‪ ,‬کی بُنیادووں پر دین کی نہ عمارت کھڑی کی‬
‫جاسکتی نہ نۓ "بنیادی احکام' [ ‪Fundamentals of‬‬
‫]‪ Faith‬نکالے جاسکتے ہیں ‪ ,‬جبکہ قرآن کی واضح‬
‫‪11‬محکم آیات موجود ہوں جو سنت (اور غیر متنازعہ‬
‫تاریخی حقائق) سے بھی ثابت ہوں‪:‬‬

‫‪( 10‬قرآن ‪)3:7‬‬


‫‪[ 11‬سورۃ البقرۃ ‪ 2‬ایت‪]136 :‬‬

‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪11‬‬

‫قرآن سے ملنے واَل علم وہ حق ہے جس کے مقابلے میں‬


‫ظن و گمان کوئی حیثیت نہیں رکھتا۔ (النجم ‪)53:28‬‬
‫قرآن ایسا کالم ہے جس میں کوئی ٹیڑھ نہیں جو بالکل‬
‫سیدھی بات کرنے واَل کالم ہے (الکہف ‪)18:1,2‬‬
‫اور ہم نے آپ پر ایسی کتاب نازل کی ہے جس میں ہر چیز‬
‫کی وضاحت موجود ہے اور (اس میں) مسلمانوں کے لئے‬
‫ہدایت‪ ،‬رحمت اور خوشخبری ہے )‪(16:89‬‬
‫وہی تو ہے جس نے آپ پر کتاب نازل کی۔ جسکی کچھ‬
‫آیات تو محکم ہیں اور یہی (محکمات) کتاب کی اصل بنیاد‬
‫ہیں اور دوسری متشابہات ہیں۔ اب جن لوگوں کے دل میں‬
‫کجی ہے (پہلے ہی کسی غلط نظریہ پر یقین رکھتے ہیں)‬
‫وہ فتنہ انگیزی کی خاطر متشابہات ہی کے پیچھے پڑے‬
‫رہتے ہیں۔ اور انہیں اپنے حسب منشا معنی پہنانا چاہتے ہیں‬
‫حاَلنکہ ان کا صحیح مفہوم هللا کے سوا کوئی بھی نہیں‬
‫جانتا۔ اور جو علم میں پختہ کار ہیں وہ کہتے ہیں کہ ہم ان‬
‫(متشابہات) پر ایمان َلتے ہیں۔ ساری ہی آیات ہمارے‬
‫پروردگار کی طرف سے ہیں۔ اور کسی چیز سے سبق تو‬
‫صرف عقلمند لوگ ہی حاصل کرتے ہیں‪( .‬قرآن ‪)7:3‬‬
‫جسے ہالک ہونا ہے وہ دلیل روشن کے ساتھ ہالک ہو اور‬
‫جسے زندہ رہنا ہے وہ دلیل روشن کے ساتھ زندہ رہے‪،‬‬
‫یقینا ا خدا ُ‬
‫سننے واَل اور جاننے واَل ہے)‪(8:42‬‬

‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪12‬‬

‫ہر سخت جھوٹے گناہگار کے لیے تباہی ہے جو آیتیں هللا‬


‫کی اپنے سامنے پڑھی جاتی ہوئی سنے پھر بھی غرور‬
‫کرتا ہوا اس طرح اڑا رہے کہ گویا سنی ہی نہیں تو ایسے‬
‫لوگوں کو دردناک عذاب کی خبر ( پہنچا ) دیجئے‬
‫(الجاثیة‪)45:7,8‬‬
‫بریگیڈئر آفتاب احمد خان (ر )‬
‫َلہور‪ ،‬پاکستان‬
‫‪5 February 2020‬‬
‫‪For‬‬ ‫‪comments‬‬ ‫‪/Suggestions‬‬ ‫‪Contact‬‬ ‫@‬
‫‪https://www.facebook.com/QuranSubject/inbox‬‬

‫انڈکس‬
‫پیش لفظ‬
‫‪The Author‬‬

‫‪PART - 1‬‬
‫آخری کتاب یا کتب ؟‬
‫حصہ اول ‪ -‬اہم بنیادی معلومات‬
‫‪ .1‬تحقیق کیوں؟‬
‫‪ .2‬موضوع تحقیق (تھیم) ‪:‬‬
‫‪ .3‬آخری کتاب ہدایت‪ :‬قرآن کا تعارف قرآن سے‬
‫‪ .4‬اہم آیات کے حوالہ جات‬
‫‪ .5‬احادیث پر احادیث‬
‫‪ .6‬احادیث کی کتا بت کی ضرورت اور خلفاء راشدین (رضی هللا)‬
‫‪ .7‬وحی متلو (قرآن ) اور غیر متلو (حدیث )‬
‫‪ .8‬احادیث جن سے ہرعام کالم‪ ،‬بات ‪ ،‬وحی ثابت نہیں ہوتا‪:‬‬
‫الرا ِش ِدین ْالم ْھ ِدیِین‪:‬‬
‫‪ْ .9‬ال ُخلفاءِ َّ‬
‫‪ .10‬صرف مسلمان‬

‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪13‬‬

‫‪PART - 2‬‬
‫آخری کتاب یا کتب؟‬
‫انڈکس‬
‫تحقیق وتجزیہ‬
‫‪ - 1‬تعارف ‪:‬‬
‫مقصد‬
‫‪ - 2‬یہودیت ‪ ،‬مسیحیت اور الہامی کتب ‪:‬‬
‫‪ -3‬تورات اور تلمود‬
‫‪ .4‬مسیحت اور "عہد نامہ جدید"‬
‫‪ .5‬انجیل‬
‫عیسی علیہ السالم کی مذہبی قائدین پر تنقید‬
‫ٰ‬ ‫‪a.‬حضرت‬
‫‪ .b‬قرآن کو چھوڑنے والےعلماء بدترمخلوق‬
‫‪ -6‬الہامی کتب میں تحریف ‪ ،‬غلو اور مذہبی پیشواؤں کی تحریر کردہ‬
‫کتب کا اضافہ‬
‫‪ .7‬آخری نبی صلی هللا علیہ وسلم اور آخری کتاب ‪ -‬قرآن‬
‫‪.8‬سنت نبوی صلی هللا علیہ وسلم اور اسوہ حسنہ‬
‫‪ .9‬اطاعت رسول صلی هللا علیہ وسلم‬
‫‪ .10‬رسول صلی هللا علیہ وسلم کی نافرمانی کا انجام ‪ُ -‬رسوا ُکن‬
‫عذاب جہنم ‪:‬‬
‫الرا ِش ِدین ْالم ْھ ِدیِین کی‬
‫‪ .11‬رسول صلی هللا علیہ وسلم نے ْال ُخلفاءِ َّ‬
‫سنت پر عمل کا حکم دیا‬
‫‪ .12‬تدوین‪ ,‬احادیث اور خلفاء راشدین‬
‫‪ .13‬متواتر حدیث‬
‫‪ .14‬اب ایک نظر دوبارہ یہود ونصاری پر…‬
‫‪ .15‬قرآن و حدیث کے تحریری مواد کا تقابلی جائزہ ‪:‬‬
‫‪ .16‬کیا قرآن آسان ہے یا مشکل ترین؟‬

‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪14‬‬

‫‪ .17‬قرآن کا بلند ترین درجہ ‪:‬‬


‫‪ .18‬حدیث کا درجہ‬
‫‪ .19‬سنت و حدیث مختلف ہیں ‪:‬‬
‫‪ .20‬قرآن کے مطابق کسی اور کتاب‪ ،‬حدیث کی کوئی گنجائش نہیں ‪:‬‬
‫‪ .21‬کتابت حدیث کی ممانعت کی نسبت بال واسطہ اور بالواسطہ هللا کی‬
‫طرف جاتی ہے‪:‬‬
‫‪ .22‬رسول صلی هللا علیہ وسلم کی نافرمانی کا انجام ‪ُ -‬رسوا ُکن عذاب‬
‫جہنم ‪:‬‬
‫اہم تاریخی معلومات‬
‫‪ .23‬اب کیا کریں ؟‬
‫‪ .24‬مضمرات ‪Implications -‬‬
‫رابطہ ‪ /‬کمنٹس ‪ /‬تجاویز ‪:‬‬
‫قارئین کے کمنٹس ‪ ،‬تبصرہ کے لئے رہنما گایڈ‬
‫‪PART -3: Q & A‬‬
‫‪ .1‬حصہ سوئم ‪ -‬سوال و جواب‬
‫‪ .2‬انڈکس ‪Q & A -‬‬
‫‪ .3‬مکالمہ (‪ )Q & A‬کا خالصہ‬
‫‪ .4‬تعارف‬
‫‪ .5‬تھیم اور بنیاد ‪:‬‬
‫‪ .6‬اہم نقاط‬
‫‪ .a‬کچھ قابل غور نقاط ‪:‬‬
‫‪ .7‬قرآن اور حدیث‬
‫ث ہے کسی اور حدیث‪ ،‬کالم پر ایمان سے منع‬ ‫‪ .8‬قرآن أ ْحسن ْالح ِدی ِ‬
‫فرماتا ہے‬
‫‪ .9‬اہم نقطۂ ‪:‬‬
‫‪ .a‬کتابت حدیث کی تاریخ – نخبة الفکر – ابن حجرالعسقالنی‬
‫‪ .b‬تحریف کالم هللا‬
‫‪ .c‬تاویل باطل‬
‫‪ .10‬نتائج‬
‫‪ .11‬آخری کتاب یا کتب؟‬

‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪15‬‬

‫‪ .12‬قرآن و سنت رسول هللا صلی هللا علیہ وسلم کی طرف واپسی‬
‫تحقیقی مقالہ پر مکالمہ‪Q & A- 1 -‬‬
‫‪ .1‬تعارف‬
‫‪ .2‬اصول دین‬
‫‪" .3‬اصول دین" اور "فروغ دین"‬
‫‪ .a‬فروع دین‪:‬‬
‫‪ .b‬وحی متلو (قرآن ) اور غیر متلو (حدیث )‬
‫‪ .c‬قرآن کو چھوڑنے والے بدترین علماء‬
‫‪ .4‬حدیث اور قرآن و سنت میں اختالف اور موافقت‬
‫حدیث اور سنت میں فرق‬
‫‪ 1-Q‬حدیث اور سنت میں فرق‪ ،‬سوال ؟‬
‫‪ 2 Q‬حدیث قرآن کے برابر نہیں‬
‫‪ 3- Q‬تکفیر کی وجوہات‬
‫سنت رسول هللا صلی هللا علیہ وسلم کی حفاظت کی ضرورت اور طریقہ‬
‫… (کتاب سے)‬
‫قران کی طرف واپسی ‪ -‬تحقیقی مقالہ ‪Q & A-2‬‬
‫‪.18‬کتابت حدیث کی ممانعت کی نسبت بال واسطہ اور بالواسطہ هللا‬
‫کی طرف جاتی ہے‪:‬‬
‫منطق ‪ ،‬عقل ‪ ،‬عربی زبان‪ ،‬پرانا نظام پرسواَلت‬
‫‪2 ,1‬مذہبی معامالت میں منطق‬
‫‪ 3,4‬سواَلت ‪4& 3‬‬
‫کیا قرآن آسان ہے یا مشکل ترین؟‬
‫‪ --- 5 Q‬عقل اور دین‬
‫قرآن اور عقل و شعور‬
‫‪ -6 Q‬حدیث کی ساکھ‬
‫‪ 7 Q‬سوال عمل میں کمزوری‬
‫ایک عالم دین سے ‪Q&A‬‬

‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪16‬‬

‫محقق کے اٹھاۓ گئے ‪ 19‬سواَلت‬


‫"قرآن کی طرف واپسی" مقالہ کا ‪ ،‬تھیم‬
‫عالم دیین محترم کی طرف سے ‪ ١٩‬سواَلت کے جوہات‬
‫كتابت (تدوین) األحادیث‬
‫(اعتراضات اور سواَلت كے جوابات)‬
‫‪.1-Q‬حدیث کی کتابت کا فیصلہ سے حضرت عمر (رضی هللا) کا انکار‬
‫اور ‪ 100‬سال بعد تنسیخ‬
‫‪ -2-Q‬یھود اور مسیحت كي كتب كا تجزیه‬
‫یہود اور مسیحت میں کتاب هللا کے ساتھ دوسری کتب‬
‫‪ -3-Q‬مقالہ"قرآن کے طرف واپسي" محور مركز قرآن پاک مگر واضح‬
‫تاثر حدیث مین شک پیدا کرنا‬
‫‪ .4 -Q‬رسول هللا صلى هللا علیه وآله وسلم كا قول‪ ،‬فعل‪ ،‬بیان‪ ،‬ثابت حجت‬
‫ہے‪ ،‬لہٰ ذا محفوظ کرنا ضروری‬
‫‪ .-5-Q‬مذہبی پیشواؤں کو غیر ضروری ترجیح دینا‬
‫‪.6-Q‬كتابت حدیث ‪ ،‬خلفاء راشدین نے نہ کرنے کا حکم جاری رکھا مگر‬
‫سو سال بعد اجماع صحابہ تابعین‪ ،‬علماء اجماع سے منسوخ ہو گیا‬
‫‪ ..7-Q‬دوسرون كے نظریات كا اثر‬
‫‪ .9 .8-Q‬فرقہ واریت ایک بہت برا مسئلہ ہے‬
‫‪.10‬حضرت عمر (رضي هللا عنه) كا كتابت حدیث نہ كرنے كا فیصله‬
‫تاریخی حقائق‬
‫‪14، 13 ،Q-11.12‬‬
‫‪ .11-Q‬حدیث کی کتابت ‪ ،‬ذاتی نوٹس کی دلیل‬
‫‪Q -11.12 13 14 . …..‬‬
‫قرآن میں "حدیث" کی معنی میں تحریف‬
‫لفظ ‪ ،‬اصطالح ‪ --‬حدیث ‪ -‬قرآن میں‬
‫لفظ "حدیث " کا تجزیہ‬
‫‪ -17‬كتابت حدیث قرآن وسنت وخلفاء راشدین ‪ -‬اجماع‬
‫‪ .19...18-Q‬یھود ونصارى نے مذہبی پیشواؤں کو رب بنا لیا‬
‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪17‬‬

‫ضروری وضاحت‬
‫اختتامیہ‬
‫‪References‬‬
‫ڈاونلوڈ کریں اور پرنٹ حاصل کریں‪:‬‬
‫سوشل میڈیا پر پوسٹ شیر کریں‬
‫‪The Author:‬‬

‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪18‬‬

‫‪PART - 1‬‬

‫ا ۡلی ۡوم ا ۡکم ۡلتُ ل ُک ۡم د ِۡین ُک ۡم و ا ۡتم ۡمتُ عل ۡی ُک ۡم نِعۡ مت ِۡی و ر ِ‬


‫ض ۡیتُ ل ُک ُم ۡ ِ‬
‫اَلسۡ الم د ِۡیناا‬
‫آج میں نے تمہارے لیے دین کو کامل کردیا اور تم پر اپنی نعمت پوری کردی‬
‫اور تمہارے لئے اسالم کو بہ طور دین کے پسند کرلیا‬
‫‪This day have I perfected your religion, completed My‬‬
‫‪favou, & have chosen Islam as your religion. [Quran‬‬
‫]‪5:3‬‬

‫آخری کتاب یا کتب ؟‬


‫هللا تعالی کی طرف سےنازل آخری کتاب ہدایت صرف قرآن‬
‫کریم ہے‬
‫قرآن‪ ،‬سنت رسول هللا صلی هللا علیہ وسلم ‪ ،‬سنت خلفاء‬
‫راشدین و صحابہ اکرام کی روشنی میں‬
‫پہلی صدی ہجری کے دین اسالم کا احیاء‬

‫حصہ اول ‪ -‬اہم بنیادی معلومات‬

‫تحقیق کیوں؟‬
‫ہمارے معاشرہ میں مذہبی عدم برداشت‪ ،‬شدت‬
‫پسندی‪،‬سماجی‪،‬معاشرتی‪ ،‬اخالقی‪ ،‬معاشی ‪،‬سیاسی بےراہ‬
‫روی ‪ ،‬مشرکانہ رسوم اور گوناں مسائل کی وجہ قرآن سے‬

‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪19‬‬

‫دوری ہے‪ -‬قبیح رسوم ہمارے معاشرہ میں تیزی سے پھیل‬


‫رہی ہیں‪ -‬علماء کا ایک طبقہ بھی ان برائیوں کو روکنے‬
‫کی بجایے ان کا حصہ بن گیا ہے‪ -‬سوشل میڈیا نے ہر ایک‬
‫کو سہولت مہیا کی ہے کہ وہ اپنے نظریات کا اظھار اور‬
‫فروغ کر سکے‪ -‬افسوس کہ اس سہولت کو مثبت کی بجایے‬
‫منفی طور پر دوسرے مسلمانوں پر تنقید اور طعنہ زنی‬
‫کے لیے استعال کیا جاتا ہے‪ -‬دین کا محدود علم مزید‬
‫خرابی کی وجہ ہے‪ -‬ہر ایک اپنے فرقہ ‪ ،‬مسلک کا دفاع‬
‫اور دوسروں کی تضحیک میں مگن ہے اور اس کو دین‬
‫اسالم کی خدمت اور دعوہ سمجھ رہے ہیں‪ -12‬اس سلسلہ‬
‫میں احادیث کا بے دریغ استعمال کیا جاتا ہے‪ ،‬اکثر تحقیق‪،‬‬
‫ریفرنس اور درجہ بندی کو ملحوظ خاطر رکھے بغیر‪-‬‬
‫پچھتر( ‪ )75‬کتب‪ ،‬پچیس ہزار احادیث (َلتعداد جو عام پبلش‬
‫نہیں ہوئیں) بہت بڑی تعداد ہے جس پر عبور رکھنا ہر کسی‬
‫کے بس کی بات نہیں‪ -‬قرآن اور سنت جو مستند اور محفوظ‬
‫ترین ہیں‪ ،‬سے کسی حد تک احتیاط کی جاتی ہے‪ ،‬ایک‬
‫وجہ َلعلمی اور دوسرے غلطی فوری طور پر پکڑے‬
‫جانے کا احتمال اور شدید ردعمل‪-‬‬
‫اسی سے منسلک دوسرا مسئلہ فرقہ واریت‪ 13‬ہے جس نے‬
‫امت مسلمہ کو بہت نقصان پنہچایا ہے جو تسلسل سے‬

‫‪12‬‬ ‫‪https://quransubjects.blogspot.com/2019/11/sustainer.html‬‬
‫‪13‬‬ ‫‪https://quransubjects.blogspot.com/2019/11/sects.html‬‬
‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪20‬‬

‫جاری ہے‪ -‬فتنہ‪ ،‬فساد اور دہشت گردی کی بنیاد فرقہ‬


‫واریت ہے جس کو روکنے میں علماء کا موئثر کردار بہت‬
‫اہم ہے‪ -‬گمراہ لوگ قرآن اوراپنی من پسند احادیث کے‬
‫حوالوں کی من گھڑت تاویلون سے دینی ‪ ،‬ذہنی پراگندگی ‪،‬‬
‫فتنہ و فساد اور دینی فکر میں اپنے نظریات کی مالوٹ‬
‫کرکہ نہ صرف دہشت گردی کا جواز گھڑ کر سادہ لوح‬
‫مسلمان نوجوانوں کو جنگ کے ایندھن کے طور پر‬
‫استعمال کرتے ہیں‪ 14‬بلکہ فکری انتشار پیدا کرکہ غیر‬
‫محسوس طریقہ سے فرقہ در فرقہ بناتے ہیں۔ وہ سادہ‬
‫مسلمان اکٹریت کے یہود کے مذہبی پیشوا کے طور پر‬
‫نجات دہندہ بن کر ان سے معاشی‪ ،‬سیاسی اور دوسرے‬
‫فوائد حاصل کرتے ہیں۔ جو مسلمان ان کی فزیکل دسترس‬
‫سے باہر ہیں ان کو زہنی غالم بنا کر سوشل میڈیا‬
‫پرپراپیگنڈہ کروا کہ معاشی مدد اور پبلک سپورٹ حاصل‬
‫کر تے ہیں‪-‬‬
‫جب پورا معاشرہ ابتری کا شکار ہے وہاں علماء کیسے‬
‫محفوظ رہ سکتے ہیں؟ علماء حق کا فرض ہے کہ وہ علماء‬
‫اور معاشرہ کی دینی اور دنیاوی فالح کے حصول میں اپنا‬
‫مثبت کردار ادا کریں۔ علماء یہود و نصاری کی مثالیں‬
‫قرآن نے ہماری راہ نمائی کے دی ہیں‪ ،‬جس میں سبق ہے‬
‫کہ ان کے علماء هللا کی کتاب اور انبیاء کی تعلیمات پر‬
‫‪14‬‬ ‫‪https://paighampakistan.wordpress.com/paigham-e-pakistan/islami-‬‬
‫‪jamhorya/jihad/‬‬
‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪21‬‬

‫اپنے نظریات کو ترجیح دیتے تھے۔ تورات کو چھوڑ کر‬


‫تلمود‪ 15‬کو پکڑ لیا جو علماء کی تفسیریں‪ ،‬تحریریں ہیں ۔‬
‫ادھر بھی ایسے ہی حاَل ت ہیں جس خدشہ کا کھال عام‬
‫خلفاء راشدین نے اعالن کیا تھا مگر ہمارا نفس حاوی ہو گیا‬
‫اور ہم نے ان کی سنت کو رد کرکہ اپنے لئیے تباہی کا‬
‫راستہ اختیار کر لیا اور پھر کہتے ہیں کہ یہ کیا ہو گیا؟ یہ‬
‫هللا کا عذاب ہے اپنے نفس اور دوسروں کو خدا بنانے کا‬
‫نتیجہ !‬
‫اس غلو اور جہالت کا پرامن طریقہ سے قران و سنت کی‬
‫طاقت سے سدباب کرنا حکومت ‪ ،‬ارباب اختیار ‪،‬‬
‫انٹلیکچوئیلز اور ہر ایک مسلمان کا دینی فریضہ ہے۔ ہم کو‬
‫معلوم ہے کہ قران نے دعوہ ‪ ،‬امر بالمعروف اور نہی عن‬
‫المنکر کا حکم دیا ہے‪16‬۔ اس مقالہ کا مقصد آپ کو ناقابل‬
‫تردید حقائق سے آگاہ کرنا ہے ‪ ،‬صدیوں سے قائیم مائینڈ‬
‫سیٹ کو راتوں رات تبدیل نہیں کیا جاسکتا مگر ہمارا فرض‬
‫کوشش کرنا ہے ‪ ،‬باقی ھدائیت دینا صرف هللا کے اختیار‬
‫میں ہے‪ ،‬جو شخص کوشش کرتا ہے هللا اسے ہدائیت دیتا‬
‫ہے اور جو جان بوجھ کر گمراہی اختیار کرے وہ اسے‬
‫ادھر بھٹکنے کو چھوڑ دیتا ہے‪ -‬دین میں جبر نہیں ‪ ،‬ہم‬

‫‪15‬‬ ‫‪https://quransubjects.blogspot.com/2020/01/jews.html‬‬
‫‪16‬‬ ‫‪https://quransubjects.blogspot.com/2019/11/dawah.html‬‬
‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪22‬‬

‫کسی پر داروغہ نہیں ‪ ،‬ہمارا فرض صرف قرآن و سنت‬


‫رسول هللا صلی هللا علیہ وسلم سے اعالن حق کرنا ہے۔‬
‫ک ۡم و یت ُ ۡوب‬‫سنن َّالذ ِۡین ِم ۡن ق ۡب ِل ُ‬ ‫ک ۡم ُ‬ ‫ک ۡم و یہۡ دِی ُ‬ ‫ی ُِر ۡیدُ ہ‬
‫اّٰللُ ِلیُب ِین ل ُ‬
‫اّٰلل ی ُِر ۡیدُ ا ۡن َّیت ُ ۡوب عل ۡی ُ‬
‫ک ۡم ۟ و‬ ‫اّٰللُ ع ِل ۡی ٌم ح ِک ۡی ٌم ﴿‪ ﴾٢۶‬و ہ ُ‬ ‫ک ۡمؕ و ہ‬ ‫عل ۡی ُ‬
‫ت ا ۡن ت ِم ۡیلُ ۡوا م ۡی اال ع ِظ ۡی اما ﴿‪ ﴾٢۷‬ی ُِریدُ‬ ‫شہ ٰو ِ‬‫ی ُِر ۡیدُ الَّذ ِۡین یتَّ ِبعُ ۡون ال َّ‬
‫ان ض ِعیفاا ﴿‪﴾٢٨‬‬ ‫اللَّـهُ أن یُخ ِفف عن ُك ْم ۚ و ُخ ِلق ا ْ ِْلنس ُ‬
‫هللا چاہتا ہے کہ تم پر ان طریقوں کو واضح کرے اور انہی‬
‫طریقوں پر تمہیں چالئے جن کی پیروی تم سے پہلے‬
‫گزرے ہوئے صلحاء کرتے تھے ۔ وہ اپنی رحمت کے ساتھ‬
‫تمہاری طرف متوجہ ہونے کا ارادہ رکھتا ہے ‪ ،‬اور وہ علیم‬
‫بھی ہے اور دانا بھی‪ -‬ہاں‪ ،‬هللا تو تم پر رحمت کے ساتھ‬
‫توجہ کرنا چاہتا ہے مگر جو لوگ خود اپنی خواہشات نفس‬
‫کی پیروی کر رہے ہیں وہ چاہتے ہیں کہ تم راہ راست سے‬
‫ہٹ کر دور نکل جاؤ‪ .‬هللا تم پر سے پابندیوں کو ہلکا کرنا‬
‫چاہتا ہے کیونکہ انسان کمزور پیدا کیا گیا ہے‬
‫‪17‬‬
‫]‪(4:26,27,28‬‬
‫ان خواہشات نفس کی پیروی کرنے والوں سے مراد وہ ہر‬
‫طرح کے لوگ ہیں جو هللا کی ہدایات پر اپنے آباؤ اجداد‬
‫کے رسم و رواج کو مقدم سمجھتے اور انہی چیزوں سے‬
‫نصاری ہوں یا منافق یا‬
‫ٰ‬ ‫محبت رکھتے ہیں خواہ وہ یہود و‬
‫تعالی نے معاشرتی برائیوں کے‬
‫ٰ‬ ‫دوسرے مشرکین ہوں۔ هللا‬
‫‪17‬‬ ‫‪https://quransubjects.blogspot.com/2019/11/Islam-easy.html‬‬
‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪23‬‬

‫خاتمہ کے لیے بیشمار ایسے احکامات نازل فرمائے جن پر‬


‫عمل کرنا اکثر لوگوں کو ناگوار تھا‪-‬‬
‫اس طرح یہ نادان لوگ اس اصالح کے کام میں رکاوٹیں‬
‫الہی کے تحت انجام دیا‬ ‫ڈال رہے تھے جو اس وقت احکام ٰ‬
‫جا رہا تھا ۔ دوسری طرف یہودی تھے جنہوں نے صدیوں‬
‫کی موشگافیوں سے اصل خدائی شریعت پر اپنے خود‬
‫ساختہ احکام و قوانین کا ایک بھاری خول چڑھا رکھا تھا ۔‬
‫بے شمار پابندیاں اور باریکیاں اور سختیاں تھیں جو انہوں‬
‫نے شریعت میں بڑھالی تھیں ۔ بکثرت حالل چیزیں ایسی‬
‫تھیں جنہیں وہ حرام کر بیٹھے تھے ۔ بہت سے اوہام تھے‬
‫‪18‬‬
‫جن کو انہوں نے قانون خداوندی میں داخل کر لیا تھا ۔‬
‫اب یہ بات ان کے علماء اور عوام دونوں کی ذہنیت‬
‫اورمزاج کے بالکل خالف تھی کہ وہ اس سیدھی سادھی‬
‫شریعت کی قدر پہچان سکتے جو قرآن پیش کر رہا تھا ۔ وہ‬
‫قرآن کے احکام کو سن کر بے تاب ہو جاتے تھے ۔ ایک‬
‫ایک چیز پر سو سو اعتراضات کرتے تھے ۔ ان کا مطالبہ‬
‫تھا کہ یا تو قرآن ان کے فقہاء کے تمام اجتہادات اور ان‬
‫الہی‬
‫کے اسالف کے سارے اوہام و خرافات کو شریعت ٰ‬
‫الہی نہیں ہے‪-‬‬
‫قرار دے ‪ ،‬ورنہ یہ ہرگز کتاب ٰ‬
‫یہ اشارہ ہے منافقین اور قدامت پرست جہالء اور نواحی‬
‫مدینہ کے یہودیوں کی طرف ۔ منافقین اور قدامت پرستوں‬
‫‪18‬‬ ‫‪https://salaamone.com/torah-talmud/‬‬
‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪24‬‬

‫کو تو وہ اصالحات سخت ناگوار تھیں جو تمدن و معاشرت‬


‫میں صدیوں کے جمے اور رچے ہوئے تعصبات اور رسم‬
‫و رواج کے خالف کی جارہی تھیں ‪ -‬اسالم کو بھی اس قسم‬
‫کے حاَلت کا چیلنج پیش ہے جس کا تدارک ضروری ہے‪-‬‬

‫موضوع تحقیق (تھیم) ‪:‬‬


‫دینی معامالت میں راہنمائی کے لئیے کتاب هللا قرآن‪ ،‬سنت‬
‫رسول هللا صلی هللا علیہ وسلم اور ان کے قریب ترین چار‬
‫ساتھی اصحاب و خلفاء راشدین ‪ ،‬حضرت ابو بکر(رضی‬
‫هللا)‪ ،‬حضرت عمر (رضی هللا)‪ ،‬حضرت عثمان (رضی هللا)‬
‫اور حضرت علی (رضی هللا) کی سنت کو باقی سب لوگوں‬
‫پر دائیمی ترجیح حاصل ہے۔ ان کے طریقہ سے دین اسالم‬
‫کو پہلی صدی کے اصل خالص دین اسالم کی طرف واپس‬
‫لے جانا ہے جس کے کمال پر پہنچنے کا اعالن هللا تعالی‬
‫نےحجۃ الوداع (‪ 10‬ہجری۔ ‪631‬ء) کو کردیا تھا (المائدہ‬
‫‪ -)٥:۳‬کمال کےبعد زوال‪ 19‬شروع ہو جاتا ہے جو ابتک‬
‫جاری ہے… ہماری خواہش دعا اورکوشش ہونی چاہیے کہ‬
‫اس "کمال" کی منزل کا سفر کبھی نہ چھوڑیں اور پہلی‬
‫صدی ہجری کے دین کامل اسالم کے احیاء کی جدوجہد‬
‫کریں‪-‬‬

‫‪https://salaamone.com/quran-nations/19‬‬
‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪25‬‬

‫قرآن کریم ‪ 20‬هللا تعالی کی طرف نازل کردہ تمام بنی نوع‬
‫انسان کے لیے تا قیامت آخری کتاب ہدایت ہے‪ ،‬جو قرآن‬
‫کے مطابق؛ مکمل‪ ،‬مفصل‪ ،‬آسان اور محفوظ ہے‪ -‬هللا نے‬
‫اس کو آخری رسول هللا صلی هللا علیہ وسلم پر نازل فرمایا‬
‫جنہوں نے اس کے نفاذ کا عملی نمونہ پیش کیا جسے سنت‬
‫رسول هللا صلی هللا علیہ وسلم کہتے ہیں جو نسل در نسل‬
‫تواتر سے منتقل ہو رہی ہے‪-‬‬
‫اب اس بات کا جائزہ لینے کی ضرورت ہے کہ‪:‬‬
‫‪ .1‬اگر قرآن مکمل مفصل‪ ،‬محفوظ ابدی کتاب ہدایت ہے‬
‫تو پھر کیا مزید کسی اور کتاب یا کتب کی ضرورت‬
‫‪21‬‬
‫ہے؟‬
‫‪ .2‬اگر مزید کتب کی ضرورت ہے تو کیا قرآن نے‬
‫‪22‬‬
‫ایسی مزید کتب کا حکم دیا یا منع فرمایا ؟‬
‫‪ .3‬خلفاء راشدین مہدین ‪ ،‬جن کی سنت پر عمل درآمد کا‬
‫رسول هللا صلی هللا علیہ وسلم نے سختی سے حکم‬
‫دیا تھا ‪ ،‬اس سلسلہ میں خلفاء راشدین مہدین کی سنت‬
‫‪23‬‬
‫کیا ہے؟‬

‫‪https://quransubjects.blogspot.com/2019/11/guide.html 20‬‬
‫‪https://quransubjects.blogspot.com/2019/10/revealed-21‬‬
‫‪scriptures.html‬‬
‫‪http://salaamone.com/why-hadees-not-compiled-by-caliphs/22‬‬
‫‪http://salaamone.com/why-hadees-not-compiled-by-caliphs/23‬‬
‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪26‬‬

‫ایک غلط فہمی کا ازالہ‪ ،‬اس مقالہ کا ان حضرات کے‬


‫نظریات جن کو "منکرحدیث"‪ 24‬کے خطابات سےنوازا جاتا‬
‫ہے کوئی واسطہ نہیں‪ -‬صرف لفظ احادیث کی حد تک‬
‫مماثلت ہے‪ ،‬یھاں احادیث کا انکار نہیں‪ ،‬احترام ہے صرف‬
‫احادیث کو کتاب کی شکل میں مدون کرنے کا جائزہ لیا جا‬
‫رہا ہے قرآن او سنت کی روشنی میں ‪ ،‬جبکہ دوسرے‬
‫حضرات احادیث کا انکار کرتے ہیں اور دَلئل دیتے ہیں‪،‬‬
‫قرآن کےعالوہ سنت اورحدیث کا انکارکرتے ہیں‪ -‬ہم ان‬
‫سے متفق نہیں‪ ٠‬ہمارا اور ان کا تھیم ‪ ،‬بیانیہ مختلف ہے‪:‬‬
‫موضوع تحقیق (تھیم) یہ نہیں کہ‪:‬‬
‫حدیث کی کیا اہمیت ہے اورکیا فوائد ؟‬ ‫‪.1‬‬
‫حدیث وحی تھی یا نہیں؟‬ ‫‪.2‬‬
‫حدیث کی کتابت درست ہوئی یا غلطیاں ہیں یا نہیں؟‬ ‫‪.3‬‬
‫احادیث فوری لکھی گیئں یا تیسری صدی میں ؟‬ ‫‪.4‬‬
‫احادیث کتب مرتب کرنے والے نیک ‪ ،‬پرہیزگار‬ ‫‪.5‬‬
‫تھے یا ولی هللا تھے یا نہیں ؟‬
‫احادیث کتب مرتب نہ ہوتیں تو کیا ہو جاتا ؟‬ ‫‪.6‬‬
‫یہ سب علیحدہ مضامین ہیں ‪ ،‬جو ہمارے تھیسس کا‬
‫موضوع نہیں نہ ہی ان کو تفصیلی طور پر ڈسکسس کیا‬
‫گیاہے‪ -‬ضمنی طورکہیں ذکر آتا ہے تو مختصر کمنٹس اور‬
‫فٹ نوٹ پر لنک میں تفصیل‪ ،‬ان موضوعات پر َل تعداد‬

‫‪ 24‬دو اسالم ‪ -‬ڈاکٹر غالم جیالنی برق‬


‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪27‬‬

‫کتابیں اور انٹرنیٹ پر مواد موجود ہے ‪ -‬جس کو زیادہ‬


‫دلچسپی ہو وہ " دو اسالم ‪ -‬ڈاکٹر غالم جیالنی برق" اور‬
‫اس پر جوابی مباحث دیکھ سکتا ہے ‪..‬‬
‫اصل موضوع‪ ،‬تھیم قارئین کو سمجھنے میں میں مشکل‬
‫پیش آتی ہے کیونکہ بارہ صدیوں سے جو پڑھایا اور بتالیا‬
‫گیا بلکہ جسے عملی طور پرایمان کاحصہ سمجھا جاتا ہو ‪,‬‬
‫اس پر سوال اٹھایا جائے اور وہ بھی قرآن و سنت اور خلفاء‬
‫راشدین مھدیین ( ہدایت یافتہ‪ ،‬رسول هللا صلی هللا علیہ وسلم‬
‫کا عطا کردہ مخصوص لقب اور اعزاز) کے توسط سے‬
‫اور احادیث کے ریفرنس سے‪ ،‬اسےآسانی سے قبول کرنا‬
‫بہت مشکل ہے ‪ ،‬انسان سوچتا ہے کہ کہیں میرے ساتھ‬
‫کوئی دھوکہ تو نہیں ہو گیا؟‬
‫ایسی حالت میں انسان فوری طور پر انکار (‪ )Denial‬اور‬
‫دفاع (‪ )Defensive‬کی حالت میں چال جاتا ہے‪ ,‬تھیم کو‬
‫سمجھے بغیر یا وہ اپنے طرف سے پہلے سے قائم نظریات‬
‫اور (‪ )Preconceived‬خیاَلت کے زیر اثر حقائق اور‬
‫دَلئیل کو جذبات سے دبا دیتے ہیں‪-‬‬
‫ٰلہذا ضروری ہے کہ تھیم کو تفصیل سے بیان کر دیا جایے‬
‫‪:‬‬

‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪28‬‬

‫" آخری کتاب یا کتب؟ قرآن و سنت کی طرف واپسی"‬


‫مقالہ کا ‪ ،‬تھیم ‪ ,‬موضوع ‪:‬‬
‫‪. .1‬جن اصحابہ (رضوان هللا) کی سنت کو پکڑنے کا‬
‫رسول صلی هللا علیہ وسلم نے حکم فرمایا ۔۔۔ جنہوں‬
‫نے قرآن کی کتابت‪ 25‬کروائی‪ ..‬کاتب وحی و حافظ‬
‫قرآن اور دو ذاتی شہادتوں کے ساتھ کمیٹی سے‬
‫خاص نگرانی میں قرآن کو مدون کتاب کرکہ محفوظ‬
‫کیا جو کہ رسول صلی هللا علیہ وسلم چھوڑ گیے‬
‫تھے۔ انہی صحابہ میں سے حضرت عمر رضی‬
‫هللا نے بہت سوچ بچار کے بعد فیصلہ کیا کہ ‪،‬‬
‫کیونکہ پہلی امتیں کتاب هللا کے مقابل دوسری کتب‬
‫َلکر برباد ہوئیں‪ ،‬لہذا کتاب هللا کے عالوہ کوئی اور‬
‫کتاب نہی۔ ہو گی‪ ،‬اس پر دوسرے خلفاء راشدین ‪،‬‬
‫مھدین کی حمایت شامل رہی اور صحابہ اکرام بھی‬
‫مجموعی طور پر عمل پیرا ہویے‪ ،‬ا خلفاء راشدین ‪،‬‬
‫مھدین کے پاس رسول صلی هللا علیہ وسلم کی‬
‫طرف سے اتھارٹی تھی‪ -‬ایک صدی کے بعد اس‬
‫‪26‬‬
‫کی خالف درزی ہوئی‪-‬‬
‫‪" .2‬خلفاء راشدین ‪ ،‬مھدنین" صرف سیاسی حکمران نہ‬
‫تھے بلکہ دینی رہنما بھی تھے ‪ ،‬خلفاء راشدین کا یہ‬

‫تدوین قرآن مجید ایک تحقیقی جائزہ‬ ‫‪25‬‬


‫ِ‬
‫‪http://salaamone.com/why-hadees-not-compiled-by-caliphs/26‬‬
‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪29‬‬

‫خصوصی اعزاز ہے‪ ،‬جنہوں نے اہم دینی فیصلے‬


‫کیےجن پر عمل ہو رہا ہے‪ . -‬پہلی صدی کے بعد‬
‫جب احادیث کو کتابوں کی شکل میں مرتب کرنے کا‬
‫رواج پڑا تو وہی ہوا جس کا اندیشہ تھا‪ -‬ایک سادہ‬
‫آسان دین اسالم ‪ ،‬مشکل مذھب میں تبدیل ہو گیا ‪ ،‬هللا‬
‫کی آخری کتاب کو نظر انداز کر کہ "قیل و قال"‬
‫میں الجھ گیے جس خدشہ کا اظہار حضرت علی‬
‫(رضی هللا) نے کیا تھا جب انہوں نے بھی حضرت‬
‫عمر (رضی هللا) کے فیصلے کو درست قرار دیا‬
‫تھا‪-‬‬
‫‪ .3‬قرآن کو کوئی تبدیل نہیں کر سکتا ‪ ،‬اگر کوئی‬
‫اختالف بھی ہو تو بآسانی حل موجود ہے کہ‬
‫‪27‬محکمات آیات ہی "ام الکتاب" ہیں (قرآن ‪)3:7‬‬
‫لیکن یہ حکم احادیث پر نہ َلگو کیا گیا‪ -‬قرآن کے‬
‫ساتھ اس وقت پچھتر کتب اور پچیس ہزار سے زیادہ‬
‫مختلف درجات کی احادیث موجود ہیں اور فرقے‬
‫بھی ‪ ،‬اپنے مخالف کی احدیث کو ضعیف ‪ ،‬کہہ کر‬
‫مسترد کرتے ہیں اور تاویلیں اور مباحث میں مشغول‬
‫رہتے ہیں‪ -28‬یہود کا یہی طریقہ تھا جو ہم نے قرآن‬
‫‪ ،‬رسول هللا صلی هللا علیہ وسلم ‪ ،‬خلفاء راشدین و‬
‫مھدین کی سنت کے برخالف کیا‪ -‬کیونکہ اکثرمذہبی‬

‫‪https://quransubjects.blogspot.com/2019/11/commands.html 27‬‬
‫‪https://salaamone.com/islam-2/sectarianism/muslim/28‬‬
‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪30‬‬

‫پیشواؤں کا ذاتی مفاد اس میں پوشیدہ اور وابستہ ہے‬


‫(اچھے پرخلوص علماء کی بھی کمی نہیں ) ‪ ،‬جس‬
‫نے پہلی صدی حجرہ کے اسالم کی طرف واپسی ‪،‬‬
‫اصالح کی بات کی ملعون قرار پایا‪-‬‬
‫‪ .4‬دوسری طرف "اہل القرآن" یا ملتے جلتے نام ہیں‬
‫جنہوں نے دوسری ایکسٹریم پوزیشن اختیار کر‬
‫رکھی ہے کہ ‪ ،‬صرف قرآن ‪ ..‬جبکہ قرآن رسول‬
‫صلی هللا علیہ وسلم کی اطاعت اور اسوۂ حسنہ کی‬
‫بھی بات کرتا ہے‪ ،‬جسے نظر انداز نہیں کیا جا سکتا‬
‫‪-‬‬
‫‪ .5‬قرآن کے مطالعہ اور سنت رسول هللا صلی هللا علیہ‬
‫وسلم سے سب کچھ واضح ہو جاتا ہے اور ہم کو‬
‫صاف ہدایت و رہنمائی ملتی ہے‪ .‬اس کی روشنی میں‬
‫یہ تحقیقی مقالہ تحریر کیا ہے تاکہ اس پر بحث ہو‬
‫اور ہم مشکالت سے نکل کر قرآن و سنت پر عمل‬
‫کر سکیں اور پہلی صدی حجرہ واَل دین اسالم جو‬
‫اصل ہے اس تک مکمل طور پر پہنچنے کی کوشش‬
‫کریں‪ ,‬مگر واضح رہے کہ ‪:‬‬
‫‪ .a‬اصول دین ‪ ،‬فروغ دین کو بلکل نہیں ٹچ کیا‬
‫جارہا (اگرچہ وہ علماء نے اخذ کرکہ تشکیل‬
‫دئیے ہیں ) ‪-‬‬

‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪31‬‬

‫‪ .b‬یعنی اسالم کے چھ بنیادی اصول اور پانچ‬


‫ستون‪ 29‬کو ڈسکس نہیں کیا جارہا ‪ ،‬ان پر‬
‫‪30‬‬
‫ایمان َلزم ہے‪-‬‬
‫‪ .c‬کسی فرقہ کی تضحیک یا تعریف مقصد نہیں‬
‫‪-‬‬
‫‪ .d‬کسی نئے فرقہ کی ضرورت نہیں ‪31 ،‬فرقہ‬
‫واریت قرآن نے ممنوع قرار دی ہے‪ -‬صرف‬
‫اسالم اور مسلمان‪-‬‬
‫‪ .e‬یہ صرف ایک علمی تحقیق ہے‪ ،‬تاکہ قرآن‬
‫پر تدبر کریں اور قرآن کی اصل حیثیت بحال‬
‫کی جائیے‪-‬‬
‫‪ .f‬جس طرح اسالم پریکٹس کر رہے ہیں اس پر‬
‫قرآن و سنت کی روشنی میں عمل پیرا رہیں‪-‬‬
‫‪ .g‬صبر و تحمل سے دوسروں کوبرداشت کریں‬
‫اور دینی مواد کو طعنہ و تشنع کی بجاتے‬
‫مثبت طورپر استعمال کریں‪-‬‬
‫‪ .h‬متواتر احادیث‪ ، 32‬سب سے زیادہ مستند‬
‫(‪ )authentic‬ہیں جن کاانکار کفر‪,‬اس‬
‫پراتفاق ہے‪-‬‬

‫‪https://quransubjects.blogspot.com/2019/11/pillars -of-islam.html29‬‬
‫‪https://quransubjects.blogspot.com/2019/10/faith.html30‬‬
‫‪https://quransubjects.blogspot.com/2019/11/sects.html 31‬‬
‫‪https://salaamone.com/mutwatir/32‬‬
‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪32‬‬

‫‪ .i‬احادیث جو کہ رسول هللا صلی هللا علیہ وسلم‬


‫سے منسوب ہوں‪ ،‬ضعیف بھی ہوں تو ان کا‬
‫احترام َلزم ہے کہ ممکن ہے درست ہوں چہ‬
‫جائیکہ غیر مناسب قرآن وسنت کے خالف‬
‫ہوں‪ -‬اس عظیم علمی ‪ ،‬تاریخی خزانہ کی‬
‫اپنی اہمیت ہے‪-‬‬
‫‪ .6‬یہ سب علیحدہ مضامین ہیں ‪ ،‬جو ہمارے تھیسس کا‬
‫موضوع نہیں نہ ہی ان کو تفصیلی طور پر ڈسکسس‬
‫کیا گیاہے‪ -‬ضمنی طورکہیں ذکر آتا ہے تو مختصر‬
‫کمنٹس ‪ ،‬ان موضوعات پر َل تعداد کتابیں اور‬
‫انٹرنیٹ پر مواد موجود ہے ‪ -‬جس کو زیادہ دلچسپی‬
‫ہو وہ " دو اسالم ‪ -‬ڈاکٹر غالم جیالنی برق" اور اس‬
‫پر جوابی مباحث دیکھ سکتا ہے ‪..‬‬

‫آخری کتاب ہدایت‪ :‬قرآن کا تعارف قرآن سے‬


‫کسی مسلمان کو قرآن مجید کے تعارف‪ 33‬کی ضرورت‬
‫نہیں‪ ،‬مختصر تعارف <<ادھر پڑھ>> سکتے ہیں‪ -‬کچھ‬
‫آیات یاد دہانی کے لیے پیش ہیں‪ -‬قرآن کے متعلق هللا نے‬
‫واضح کر دیا کہ ‪:‬‬
‫‪Video : https://youtu.be/MTwt9h8iNhU‬‬

‫‪https://salaamone.com/quran/33‬‬
‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪33‬‬

‫‪ 1‬۔ قرآن مجید رب العالمین کا نازل کردہ کالم حق ہے (آل‬


‫عمران ‪ )3:60‬یہ وہ کتاب ہے جس میں کوئی بھی شک‬
‫نہیں پرہیز گارو ں کے لیے ہدایت ہے (قرآن ‪)2:2‬‬
‫‪ 2‬۔ قرآن سے ملنے واَل علم وہ حق ہے جس کے مقابلے‬
‫میں ظن و گمان کوئی حیثیت نہیں رکھتا۔ (النجم ‪)53:28‬‬
‫‪3‬۔قرآن مجید کالم ٰالہی ہے اور اس کے کالم ٰالہی ہونے میں‬
‫کوئی شک نہیں۔ یہ هللا سے ڈرنے والوں کے لیے ہدایت‬
‫ہے۔ (البقرہ ‪)2:2‬‬
‫‪ 4‬۔اس کالم کو هللا نے نازل کیا ہے اور وہی اس کی حفاظت‬
‫کرے گا۔(الحجر‪)15:9‬‬
‫‪. 5‬قرآن ایسا کالم ہے جس میں کوئی ٹیڑھ نہیں جو بالکل‬
‫سیدھی بات کرنے واَل کالم ہے (الکہف ‪)18:1,2‬‬
‫‪ 6‬۔قرآن کو واضح عربی کتاب کہا گیا کہ لوگ سمجھ سکیں‬
‫(یوسف‪)18:1,2‬۔‬
‫‪ 7‬۔ باطل نہ اس کالم کے آگے سے آ سکتا ہے نہ پیچھے‬
‫سے۔ (الفصلت ‪)41:42‬‬
‫‪8‬۔یہ کتاب میزان ہے۔ یعنی وہ ترازو ہے جس میں رکھ کر‬
‫ہر دوسری چیز کی قدر وقیمت طے کی جائے گی۔‬
‫(الشوری)‪42:17‬‬
‫ٰ‬
‫‪ 9‬۔یہ کتاب فرقان یعنی وہ کسوٹی ہے جو کھرے اور کھوٹے‬
‫کا فیصلہ کرتی ہے۔(الفرقان ‪)25:1‬‬
‫‪10‬۔ تمام سلسلہ وحی پر مہیمن یعنی نگران ہے۔‬
‫(المائدہ‪)5:48‬‬
‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪34‬‬

‫‪ 11‬۔قرآن کریم لوگوں کے اختالفات کا فیصلہ کرنے کے‬


‫لیے اتاری گئی ہے۔ (البقرہ‪)2:213‬‬
‫‪ 12‬۔یہی وہ کتاب ہدایت ہے جس کو ترک کر دینے کا مقدمہ‬
‫تعالی کے حضور رسول هللا صلی هللا علیہ‬ ‫ٰ‬ ‫روز قیامت هللا‬ ‫ِ‬
‫وسلم اپنے مخاطبین کے حوالے سے پیش کریں گے۔‬
‫(الفرقان‪)25:30‬‬
‫ث ب ْعدہُ یُؤْ ِمنُون( المرسالت ‪)77:50‬‬ ‫ف ِبأي ِ حدِی ٍ‬
‫ث ب ْعد اللَّـ ِه‬ ‫ق ۖ ف ِبأي ِ ح ِدی ٍ‬ ‫‪ِ .14‬ت ْلك آیاتُ اللَّـ ِه ن ْتلُوھا علیْك ِب ْالح ِ‬
‫وآیا ِت ِه یُؤْ ِمنُون(الجاثیة‪)45:6‬‬
‫یہ هللا کی آیات ہیں جو ہم آپ کو بالکل سچی پڑھ کر سناتے‬
‫ہیں پھر هللا اور اس کی آیتوں کو چھوڑ کر کونسی حدیث پر‬
‫ایمان َلئیں گے‪( ،‬الجاثیة‪)45:6‬‬
‫ُص ُّر‬ ‫ت اللَّـ ِه ت ُ ْتل ٰى عل ْی ِه ث ُ َّم ی ِ‬
‫‪.15‬و ْی ٌل ِل ُك ِل أفَّاكٍ أ ِث ٍیم ﴿‪ ﴾۷‬یسْم ُع آیا ِ‬
‫ب أ ِل ٍیم (الجاثیة‪)45:7‬‬ ‫ُمسْت ْك ِب ارا كأن لَّ ْم یسْم ْعھا ۖ فب ِش ْرہُ ِبعذا ٍ‬
‫الہی‬
‫ہر سخت جھوٹے گناہگار کے لیے تباہی ہے (‪-‬جو آیات ٰ‬
‫سنتا ہے جو اس پر پڑھی جاتی ہیں پھر نا حق تکبر کی‬
‫وجہ سے اصرار کرتا ہے گویاکہ اس نے سنا ہی نہیں پس‬
‫اسے دردناک عذاب کی خوشخبری دے دو‬
‫(الجاثیة‪)45:7,8‬‬
‫ت ر ِب ِھ ْم ل ُھ ْم عذابٌ ِمن ِرجْ ٍز‬ ‫‪.16‬ھ ٰـذا ُھداى ۖوالَّذِین كف ُروا ِبآیا ِ‬
‫أ ِلی ٌم (الجاثیة‪)45:11‬‬

‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪35‬‬

‫“یہ (قرآن) تو ہدایت ہے اور جو اپنے رب کی آیتوں کے‬


‫منکر ہیں ان کے لیے سخت دردناک عذاب‬
‫ہے”(الجاثیة‪)45:11‬‬
‫اور ہم نے آپ پر ایسی کتاب نازل کی ہے جس میں ہر چیز‬
‫کی وضاحت موجود ہے اور (اس میں) مسلمانوں کے لئے‬
‫ہدایت‪ ،‬رحمت اور خوشخبری ہے )‪(16:89‬‬
‫تعالی نے واضح الفاظ میں قرآن مجید کی حیثیت بیان کی‬
‫ٰ‬ ‫هللا‬
‫تعالی نے کہا‬
‫ٰ‬ ‫ہے‪ -‬جو کچھ قرآن مجید کے حوالے سے هللا‬
‫ہے وہ کسی دوسری کتاب کے بارے میں نہیں کہا۔ قرآن‬
‫مجید کے سوا کسی اور مذہبی کتاب‪ ،‬کسی پیغمبرسے‬
‫منسوب کالم‪ ،‬کسی عالم اور محقق کی رائے کے بارے میں‬
‫تعالی اس طرح کی کوئی بات نہیں کہتے۔ اس لیے جو‬ ‫ٰ‬ ‫هللا‬
‫کوئی بھی قرآن کی آیات مبارکہ کے بارے میں شک شبہ ‪،‬‬
‫تامل کرے ‪ ،‬اگر مگراور من گھڑت تاویلوں سے ان کو بے‬
‫اثر کرنے کی کوشش کرے تو وہ اچھی طرح سمجھ لے کہ‬
‫وہ هللا کی نافرمانی کی جرأت کر رہا ہے۔ اصحاب سبت کا‬
‫واقعہ ایک سبق ہے‪( -‬قرآن ‪7:163,166, 2:65,66).‬‬
‫قرآن کا عملی نمونہ سنت رسول هللا صلعم میں موجود ہے‬
‫۔۔۔ جو تواتر سے صدیوں سے نسلدر نسل منتقل ہو رہی ہے‬
‫‪ ،‬احادیث کی کتب میں بھی شامل ہیں‪-‬‬
‫رسول میں ایک‬‫ؐ‬ ‫"در حقیقت تم لوگوں کے لیے هللا کے‬
‫بہترین نمونہ تھا‪ ،‬ہر اُس شخص کے لیے جو هللا اور یوم‬
‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪36‬‬

‫آخر کا امیدوار ہو اور کثرت سے هللا کو یاد کرے "‬


‫)‪(33:21‬‬

‫اہم آیات کے حوالہ جات‬


‫چند آیات قرآن اور احادیث‪ ،‬جو تحقیقی مقالہ سمجھنے میں‬
‫مدد گار ہوں گی‪:‬‬
‫ص ُمواْ ِبح ْب ِل اّٰللِ ج ِمیعاا وَل تف َّرقُواْ ( آل عمران‪)103: 3،‬‬
‫واعْت ِ‬
‫’’اور تم سب مل کر هللا کی رسی (قرآن) کو مضبوطی سے‬
‫تھام لو اور تفرقہ مت ڈالو۔‘‘( آل عمران‪)103: 3،‬‬
‫ٰذ ِلك ْال ِكت ُ‬
‫اب َل ریْب ۛ ِفی ِه ۛ ُھداى ِل ْل ُمتَّ ِقین‬
‫یہ (قرآن) وہ کتاب ہے جس میں کسی طرح کے شک و‬
‫تقوی اور پرہیزگار‬
‫ٰ‬ ‫صاحبان‬
‫ِ‬ ‫شبہ کی گنجائش نہیں ہے‪ .‬یہ‬
‫لوگوں کے لئے مجسم ہدایت ہے (البقرہ ‪)2:2‬‬
‫أفال یتدب َُّرون ْالقُ ْرآن أ ْم عل ٰى قُلُو ٍ‬
‫ب أ ْقفالُھا(قرآن ‪)47:24‬‬
‫” تو کیا یہ لوگ قرآن میں ذرا بھی غور نہیں کرتے ہیں یا‬
‫ان کے دلوں پر قفل پڑے ہوئے ہیں”(قرآن ‪)47:24‬‬
‫ب ِإ َّن ق ْو ِمي اتَّخذُوا ھ ٰـذا ْالقُ ْرآن م ْھ ُج ا‬
‫ورا‬ ‫سو ُل یا ر ِ‬
‫الر ُ‬
‫وقال َّ‬
‫﴿سورۃ الفرقان‪﴾25:30‬‬
‫اور رسول کہے گا کہ "اے میرے رب‪ ،‬میری قوم کے‬
‫لوگوں نے اس قرآن کو نشانہ تضحیک بنا لیا تھا" ﴿سورۃ‬
‫الفرقان‪﴾25:30‬‬
‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪37‬‬

‫جسے ہالک ہونا ہے وہ دلیل روشن کے ساتھ ہالک ہو اور‬


‫جسے زندہ رہنا ہے وہ دلیل روشن کے ساتھ زندہ رہے‪،‬‬
‫سننے واَل اور جاننے واَل ہے)‪ (8:42‬هللا تعالی‬ ‫یقینا ا خدا ُ‬
‫نے ملسمانوں کو قرآن کا وارث قرار دیا‪:‬‬
‫ث ُ َّم ا ۡور ۡثنا ۡال ِک ٰتب الَّذ ِۡین اصۡ طف ۡینا ِم ۡن ِعبادِنا ۚ ف ِم ۡن ُہ ۡم ظا ِل ٌم ِلن ۡف ِس ٖہ ۚ‬
‫اّٰللؕ ٰذ ِلک ہ ُو‬ ‫ت ِبا ِۡذ ِن ہ ِ‬ ‫صدٌ ۚ و ِم ۡن ُہ ۡم سا ِب ٌۢ ٌق ِب ۡالخ ۡی ٰر ِ‬
‫و ِم ۡن ُہ ۡم ُّم ۡقت ِ‬
‫ض ُل ۡالک ِب ۡی ُر ﴿ؕ‪﴾۳٢‬‬ ‫ۡالف ۡ‬
‫"پھر ہم نے کتاب کا وارث بنایا ان لوگوں کو ‪ ،‬جن کو اپنے‬
‫ت محمدیہ صلی هللا‬‫بندوں میں سے منتخب کیا ( یعنی ام ِ‬
‫علیہ وآلہ وسلم کو)۔ پس ان میں سے کچھ تو اپنی جانوں پر‬
‫ظلم ڈھانے والے ہیں ‪ ،‬کچھ ان میں میانہ رو ہیں اور کچھ‬
‫ان میں سے ‪ ،‬هللا کی توفیق سے ‪ ،‬بھالئیوں میں سبقت‬
‫کرنے والے ہیں ۔ یہی سب سے بڑا فضل ہے "۔)‪(35:32‬‬
‫قرآن کی وراثت بہت بڑا اعزاز ہے جو کچھ ذمہ داریوں کا‬
‫تقاضا بھی کرتا ہے کہ‪ :‬قرآن پرایمان‪ ،‬تالوت ‪ ،‬تدبر ‪،‬‬
‫عمل اور پیغام قرآن کی دعوت‪ ،‬یعنی جہاد بالقرآن‪-‬‬
‫جب قرآن اور احادیث رسول هللا صلی هللا علیہ وسلم کو‬
‫غلط طور پراستعمال کیاجارہا ہو تو علم کےباوجود خاموشی‬
‫گناہ ہے‪:‬‬
‫اط ِل وت ْكت ُ ُموا ْالح َّق وأنت ُ ْم ت ْعل ُمون ﴿‪٤٢‬‬
‫سوا ْالح َّق ِب ْالب ِ‬
‫وَل ت ْل ِب ُ‬
‫باطل کا رنگ چڑھا کر حق کو مشتبہ نہ بناؤ اور نہ جانتے‬
‫بوجھتے حق کو چھپانے کی کوشش کرو )‪(2:42‬‬
‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪38‬‬

‫ق ا ِۡذ جاء ٗہؕ ال ۡیس‬ ‫فم ۡن ا ۡظل ُم ِم َّم ۡن کذب علی ہ ِ‬


‫اّٰلل و کذَّب ِب ِ‬
‫الص ۡد ِ‬
‫فِ ۡی جہ َّنم م ۡث اوی ِل ۡل ٰک ِف ِر ۡین ﴿‪﴾۳٢‬‬
‫تعالی پر جھوٹ‬ ‫اس سے بڑھ کر ظالم کون ہے جو هللا ٰ‬
‫بولے؟ اور سچا دین جب اس کے پاس آئے تو اسے جھوٹا‬
‫بتائے؟ کیا ایسے کفار کے لئیے جہنم ٹھکانا نہیں ہے؟‬
‫)‪(39:32‬‬
‫اگر تم سچے ہو تو کوئی دلیل تو پیش کرو ۔ (سورۃ البقرۃ‬
‫‪ 2‬ایت‪)111 :‬‬
‫رسول صلی هللا علیہ وسلم نے حق رسالت ادا کر دیا ‪ ،‬اب‬
‫امت مسلمہ کی ذمہ داری ہے ‪:‬‬
‫س ۡو ُل ب ِل ۡغ م ۤا ا ُ ۡن ِزل اِل ۡیک ِم ۡن َّر ِبکؕ و ا ِۡن لَّ ۡم ت ۡفع ۡل فما‬ ‫ٰۤیایُّہا َّ‬
‫الر ُ‬
‫اّٰلل َل یہۡ دِی ۡالق ۡوم‬ ‫ص ُمک ِمن ال َّن ِ‬
‫اسؕ ا َِّن ہ‬ ‫اّٰللُ یعۡ ِ‬ ‫بلَّ ۡغت ِرسالت ٗہؕ و ہ‬
‫ۡال ٰک ِف ِر ۡین ﴿‪﴾۶۷‬‬
‫اے رسول جو کچھ بھی آپ کی طرف آپ کے رب کی‬
‫جانب سے نازل کیا گیا ہے پہنچا دیجئے ۔ اگر آپ نے ایسا‬
‫نہ کیا تو آپ نے هللا کی رسالت ادا نہیں کی اور آپ کو هللا‬
‫تعالی لوگوں سے بچا لے گا بے شک هللا ٰ‬
‫تعالی کافر‬ ‫ٰ‬
‫لوگوں کو ہدایت نہیں دیتا[سورۃ المائدۃ ‪ 5‬ایت‪]67 :‬‬
‫فلن ۡسئل َّن َّالذ ِۡین ا ُ ۡر ِسل اِل ۡی ِہ ۡم و لن ۡسئل َّن ۡال ُم ۡرس ِل ۡین ۙ﴿‪﴾۶‬‬

‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪39‬‬

‫پھر ہم ان لوگوں سے ضرور پوچھیں گے جن کے پاس‬


‫پیغمبر بھیجے گئے تھے اور ہم پیغمبروں سے ضرور‬
‫پوچھیں گے [سورۃ األعراف ‪ 7‬ایت‪]6 :‬‬
‫عون إِلى ْالخی ِْر ویأ ْ ُم ُرون ِب ْالم ْع ُر ِ‬
‫وف وی ْنھ ْون‬ ‫و ْلت ُكن ِمن ُك ْم أ ُ َّمةٌ ی ْد ُ‬
‫ع ِن ْال ُمنك ِر ۚ وأُول ٰـ ِئك ُھ ُم ْال ُم ْف ِل ُحون ﴿‪﴾١٠٤‬‬
‫تم میں کچھ لوگ تو ایسے ضرور ہی رہنے چاہییں جو‬
‫نیکی کی طرف بالئیں‪ ،‬بھالئی کا حکم دیں‪ ،‬اور برائیوں‬
‫سے روکتے رہیں جو لوگ یہ کام کریں گے وہی فالح پائیں‬
‫گے)‪(3:104‬‬
‫وف وت ْنھ ْون ع ِن‬ ‫اس تأ ْ ُم ُرون ِب ْالم ْع ُر ِ‬ ‫ُكنت ُ ْم خیْر أ ُ َّم ٍة أ ُ ْخ ِرج ْ‬
‫ت ِلل َّن ِ‬
‫ْال ُمنك ِر وتُؤْ ِمنُون ِباللَّـ ِه ۗ ول ْو آمن أ ْھ ُل ْال ِكتا ِ‬
‫ب لكان خی اْرا لَّ ُھم ۚ‬
‫ِم ْن ُھ ُم ْال ُمؤْ ِمنُون وأ ْكث ُر ُھ ُم ْالفا ِسقُون ﴿‪﴾١١٠‬‬
‫اب دنیا میں وہ بہترین گروہ تم ہو جسے انسانوں کی ہدایت‬
‫و اصالح کے لیے میدان میں َلیا گیا ہے تم نیکی کا حکم‬
‫دیتے ہو‪ ،‬بدی سے روکتے ہو اور هللا پر ایمان رکھتے ہو‬
‫یہ اہل کتاب ایمان َلتے تو انہی کے حق میں بہتر تھا اگرچہ‬
‫ان میں کچھ لوگ ایمان دار بھی پائے جاتے ہیں مگر اِن‬
‫کے بیشتر افراد نافرمان ہیں )‪(3:110‬‬

‫اللـهُ ُم ْھ ِل ُك ُھ ْم أ ْو ُمع ِذ ُب ُھ ْم‬ ‫ت أ ُ َّمةٌ ِم ْن ُھ ْم ِلم ت ِع ُ‬


‫ظون ق ْو اما ۙ َّ‬ ‫و ِإ ْذ قال ْ‬
‫عذاباا شدِیداا ۖ قالُوا م ْعذِرۃ ا إِل ٰى ر ِب ُك ْم ولعلَّ ُھ ْم یتَّقُون ﴿‪ ﴾١٦٤‬فل َّما‬

‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪40‬‬

‫وء وأخ ْذنا الَّذِین‬


‫س ِ‬‫سوا ما ذُ ِك ُروا ِب ِه أنجیْنا الَّذِین ی ْنھ ْون ع ِن ال ُّ‬
‫ن ُ‬
‫سقُون ﴿ ‪﴾١٦٥‬‬ ‫یس ِبما كانُوا ی ْف ُ‬‫ب ب ِئ ٍ‬
‫ظل ُموا ِبعذا ٍ‬
‫اور انہیں یہ بھی یاد َلؤ کہ جب اُن میں سے ایک گروہ نے‬
‫دوسرے گروہ سے کہا تھا کہ "تم ایسے لوگوں کو کیوں‬
‫نصیحت کرتے ہو جنہیں هللا ہالک کرنے واَل یا سخت سزا‬
‫دینے واَل ہے " تو انہوں نے جواب دیا تھا کہ "ہم یہ سب‬
‫کچھ تمہارے رب کے حضور اپنی معذرت پیش کرنے کے‬
‫لیے کرتے ہیں اور اس امید پر کرتے ہیں کہ شاید یہ لوگ‬
‫اس کی نافرمانی سے پرہیز کرنے لگیں")‪(164‬‬
‫آخرکارجب وہ اُن ہدایات کو بالکل ہی فراموش کر گئے جو‬
‫انہیں یاد کرائی گئی تھیں تو ہم نے اُن لوگوں کو بچا لیا جو‬
‫برائی سے روکتے تھے اور باقی سب لوگوں کو جو ظالم‬
‫تھے ان کی نافرمانیوں پر سخت عذاب میں پکڑ لیا‬
‫)‪(7:165‬‬
‫قرآن کا تعارف قرآن سے …مزید …‪]......[...‬‬
‫ُون اللَّـ ِه و ْالم ِسیح ابْن‬‫اتَّخذُوا أحْ بار ُھ ْم و ُر ْھبان ُھ ْم أ ْرباباا ِمن د ِ‬
‫م ْریم وما أ ُ ِم ُروا إِ ََّل ِلی ْعبُدُوا إِل ٰـ اھا و ِ‬
‫احداا ۖ ََّل إِل ٰـه إِ ََّل ھُو ۚ ُ‬
‫سبْحانهُ‬
‫ع َّما یُ ْش ِر ُكون ﴿‪﴾٩:۳١‬‬
‫انہوں نے اپنے علماء اور درویشوں کو هللا کے سوا اپنا رب‬
‫بنا لیا ہے اور اسی طرح مسیح ابن مریم کو بھی حاَلنکہ ان‬
‫کو ایک معبود کے سوا کسی کی بندگی کرنے کا حکم نہیں‬
‫دیا گیا تھا‪ ،‬وہ جس کے سوا کوئی مستحق عبادت نہیں‪ ،‬پاک‬
‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪41‬‬

‫ہے وہ ان مشرکانہ باتوں سے جو یہ لوگ کرتے ہیں‬


‫)‪(9:31‬‬

‫أن ت ْعتدُوا ۘ وتعاونُوا على ْال ِب ِر والتَّ ْقو ٰى ۖ وَل تعاونُوا على ْ ِ‬
‫اْل ْث ِم‬
‫ان ۚ واتَّقُوا اللَّـه ۖ ِإ َّن اللَّـه شدِیدُ ْال ِعقا ِ‬
‫ب ﴿‪﴾ ٢‬‬ ‫و ْالعُدْو ِ‬
‫نیکی اور پرہیزگاری کے کاموں میں ایک دوسرے کی مدد‬
‫کیا کرو اور گناہ اور ظلم کی باتوں میں مدد نہ کیا کرو‪ ,‬هللا‬
‫سے ڈرو‪ ،‬اس کی سز ا بہت سخت ہے )‪(5:2‬‬

‫صیبٌ ِم ْنھا ۖ ومن ی ْشف ْع شفاعةا‬ ‫َّمن ی ْشف ْع شفاعةا حسنةا ی ُكن لَّهُ ن ِ‬
‫س ِیئةا ی ُكن لَّهُ ِك ْف ٌل ِم ْنھا ۗ وكان اللَّـهُ عل ٰى ُك ِل ش ْيءٍ ُّم ِقیتاا ﴿‪﴾٨٥‬‬
‫جو بھالئی کی سفارش کریگا وہ اس میں سے حصہ پائے گا‬
‫اور جو برائی کی سفارش کرے گا وہ اس میں سے حصہ‬
‫پائے گا‪ ،‬اور هللا ہر چیز پر نظر رکھنے واَل ہے )‪(4:85‬‬

‫سو ِل اللَّـ ِه أُسْوۃ ٌ حسنةٌ ِلمن كان ی ْر ُجو اللَّـه‬


‫لَّق ْد كان ل ُك ْم فِي ر ُ‬
‫یرا ﴿‪﴾٢١‬‬ ‫و ْالی ْوم ْاآل ِخر وذكر اللَّـه ك ِث ا‬
‫رسول میں ایک‬‫ؐ‬ ‫در حقیقت تم لوگوں کے لیے هللا کے‬
‫بہترین نمونہ تھا‪ ،‬ہر اُس شخص کے لیے جو هللا اور یوم‬
‫آخر کا امیدوار ہو اور کثرت سے هللا کو یاد کرے‬
‫)‪(33:21‬‬
‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪42‬‬

‫س ْول فق ْد اطاع ہ ۚ‬
‫اّٰلل‪( -‬النساء ‪)٨٠ :‬‬ ‫م ْن ی ُِّط ِع َّ‬
‫الر ُ‬
‫جس نے رسول کا حکم مانا بیشک اس نے هللا کا حکم مانا‬
‫۔(‪)٨٠:٤‬‬

‫تو َّل ْوا ع ْنهُ وأنت ُ ْم‬ ‫سولهُ وَل‬ ‫اللـه ور ُ‬ ‫یا أیُّھا الَّذِین آمنُوا أ ِطی ُعوا َّ‬
‫و ُھ ْم َل یسْمعُون‬ ‫تسْمعُون ﴿‪ ﴾٢٠‬وَل ت ُكونُوا كالَّذِین قالُوا س ِم ْعنا‬
‫الَّذِین َل ی ْع ِقلُون‬ ‫ص ُّم ْالبُ ْك ُم‬
‫ب ِعند اللَّـ ِه ال ُّ‬ ‫﴿‪ِ ﴾٢١‬إ َّن ش َّر الدَّوا ِ‬
‫﴿‪﴾٢٢‬‬
‫سول کی اطاعت‬ ‫اے ایمان َلنے والو‪ ،‬هللا اور اُس کے ر ُ‬
‫سننے کے بعد اس سے سرتابی نہ کرو (‪)20‬‬ ‫کرو اور حکم ُ‬
‫اُن لوگوں کی طرح نہ ہو جاؤ جنہوں نے کہا کہ ہم نے ُ‬
‫سنا‬
‫سنتے (‪ )21‬یقینا ا خدا کے نزدیک بدترین‬ ‫حاَلنکہ وہ نہیں ُ‬
‫قسم کے جانور وہ بہرے گونگے لوگ ہیں جو عقل سے کام‬
‫نہیں لیتے )‪(8:22‬‬
‫س ۡول ٗہ و یتعدَّ ُحد ُۡود ٗہ ی ُۡد ِخ ۡل ُہ ن ا‬
‫ارا خا ِلداا فِ ۡیہا ۪‬ ‫اّٰلل و ر ُ‬
‫ص ہ‬ ‫و م ۡن یَّعۡ ِ‬
‫و ل ٗہ عذابٌ ُّم ِہ ۡی ٌن ﴿‪﴾4:14‬‬
‫تعالی کی اور اس کےرسول (صلی هللا‬ ‫اور جو شخص هللا ٰ‬
‫علیہ وسلم) کی نافرمانی کرے اور اس کی ُمقررہ حدوں‬
‫سے آگے نکلے اسے وہ جہنم میں ڈال دے گا ‪ ،‬جس میں‬

‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪43‬‬

‫وہ ہمیشہ رہے گا ‪ ،‬ایسوں ہی کے لئے ُرسوا ُکن عذاب ہے‬


‫۔ ﴿‪﴾4:14‬‬
‫تم لوگوں کو کیا ہو گیا ہے‪ ،‬تم کیسے حکم لگاتے ہو؟ (‪)36‬‬
‫کیا تمہارے پاس کوئی کتاب ہے جس میں تم یہ پڑھتے ہو‬
‫(‪ )37‬کہ تمہارے لیے ضرور وہاں وہی کچھ ہے جو تم‬
‫اپنے لیے پسند کرتے ہو؟ ﴿‪68:38‬قرآن ﴾‬
‫‪34‬‬
‫احادیث پر احادیث‬
‫اس موضوع پر اختالفات ہیں کہ رسول هللا صلی هللا علیہ‬
‫وسلم نےاحادیث لکھنے کی اجازت دی پھر منع فرمایا ‪،‬‬
‫پھر کسی خاص کو اجازت دی … لمبی بحث ہے یہ‬
‫تضادات اور تبتیق اس تھیم کا مین حصہ نہیں‪ -‬یہاں قارئین‬
‫کی انفارمشن لیے کچھ احادیث پیش کی جا رہی ہیں جو‬
‫‪35‬‬
‫ممانعت کے متعلق ہیں‪:‬‬
‫رسول هللا صلی هللا علیہ وسلم نے فرمایا‪“ :‬میری طرف سے‬
‫کچھ نہ لکھو اور جس نے قرآن کے سوا کچھ لکھا ہو تو وہ‬
‫اسے مٹادے‪( “-‬صحیح مسلم‪،‬الزھد‪ ،‬باب التثبت فی الحدیث و‬
‫حکم کتابہ العلم‪ ،‬حدیث‪)3004:‬‬
‫آپ صلی هللا علیہ وسلم نے فرمایا‪ ” :‬کیا هللا کی کتاب کے‬
‫ساتھ ایک اور کتاب بھی لکھی جارہی ہے هللا کی کتاب کو‬

‫‪https://salaamone.com/hadees-sunnat-tehqeeq/34‬‬
‫‪http://salaamone.com/kitabat-hadis-writing-history/35‬‬
‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪44‬‬

‫علحیدہ کرلو اور اسے خالص رکھو‪( “-‬مسند احمد‪،12/3 :‬‬


‫حدیث‪)11092:‬‬
‫احادیث لکھنے کی ممانعت کی گئی۔ "امحضوا کتاب هللا‬
‫شائبہ‬
‫ٔ‬ ‫تعالی کی کتاب کو ہر قسم کے‬
‫ٰ‬ ‫واخلصوہ۔" …‪ .‬هللا‬
‫التباس سے پاک رکھو ۔‬
‫حضرت ابوبکر صدیق رضی هللا عنہ کے حوالے سے ایک‬
‫واقعہ کتب تاریخ میں نقل ہوا ہے۔ بیان کیا گیا ہے کہ‬
‫حضرت ابوبکر رضی هللا عنہ نے پانچ سو روایات پر‬
‫مشتمل ایک مجموعہ تیار کیا ہوا تھا اور حضرت عائشہ‬
‫رضی هللا عنہا کے پاس رکھا ہوا تھا۔ ایک رات حضرت‬
‫عائشہ رضی هللا عنہا نے دیکھا کہ حضرت ابوبکر رضی‬
‫هللا عنہ بہت بے چین ہیں۔ انھوں نے سبب پوچھا تو حضرت‬
‫ابوبکر رضی هللا عنہ خاموش رہے۔ صبح ہوئی تو انھوں‬
‫نے حضرت عائشہ رضی هللا عنہا سے وہ نسخہ منگوایا‬
‫اور اسے جال دیا۔ حضرت عائشہ رضی هللا عنہا نے اس کا‬
‫سبب پوچھا تو حضرت ابوبکر رضی هللا عنہ نے جواب دیا‪:‬‬
‫خشیت ان اموت وہی عندی فیکون فیہا احادیث عن رجل قد‬
‫ائتمنتہ ولم یکن کما حدثنی‪ .‬فأکون قد نقلت ذاک فہذا‬
‫َلیصح‪(.‬اسد الغابہ ‪)٢٢۴ /۳‬‬
‫”مجھے اندیشہ ہوا کہ میں مرجاؤں اور یہ مجموعہ میرے‬
‫ہاں موجود رہے۔ دراں حالیکہ اس میں ایسی روایات موجود‬
‫ہیں جو میں نے تو اپنے اعتماد کے آدمی سے سنی ہیں‪،‬‬
‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪45‬‬

‫لیکن ممکن ہے بات اس طرح نہ ہو‪ ،‬جیسے اس نے مجھے‬


‫بتا ئی ہے‪ ،‬جبکہ میں اسے نقل کرنے واَل ہوں۔ یہ صورت‬
‫معاملہ درست نہیں ہے۔”‬
‫حضرت عمر فاروق رضی هللا عنہ کا مشہور قول ا‪’ :‬حسبنا‬
‫کتاب هللا‘ یعنی ہمارے لیے هللا کی کتاب کافی ہے۔ ( بحوالہ‬
‫‪ :‬صحیح بخاری ‪ ،‬کتاب المرضی ‪ ،‬باب قول المریض قوموا‬
‫عني ‪ ،‬حدیث ‪) 5731 :‬‬
‫معمر بن رشید کی روایت کے مطابق حضرت عمر بن‬
‫الخطاب (رضی هللا) نے اپنی خالفت کے دوران ایک مرتبہ‬
‫احادیث کو تحریر کرنے کے مسئلے سے نمٹنے کی کوشش‬
‫کی‪ .‬انہوں نے نبی صلی هللا علیہ وسلم کے اصحابہ اکرام‬
‫سے مشورہ کیا‪ ،‬انہوں نے ایسا کرنے سے اتفاق کیا لیکن‬
‫حضرت عمر بن الخطاب (رضی هللا) ہچکچاہٹ میں رہے‬
‫اور پورا ایک مہینہ هللا سے رہنمائی اور روشنی کی دعا‬
‫کرتے رہے بآلخر انہوں نے فیصلہ کیا کہ یہ کام نہیں کیا‬
‫جایے گا اور فرمایا کہ‪“ :‬سابق لوگوں نے هللا کی کتابوں کو‬
‫نظر انداز کیا اور صرف نبیوں کی سنت پرپر توجہ مرکوز‬
‫کی‪ ،‬میناہلل کے قرآن اور نبی صلی هللا علیہ وسلم کی‬
‫احادیث کے درمیان الجھن کا امکان قائم نہیں کرنا چاہتا‪-‬‬
‫‪36‬‬
‫[ڈاکٹرمحمد حمیدهللا ]‬

‫‪ 36‬کتابت حدیث کی تاریخ – نخبة الفکر – ابن حجرالعسقالنی – ایک علمی جایزہ‬
‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪46‬‬

‫حضرت عمر بن الخطاب (رضی هللا) نے ایک مرتبہ‬


‫احادیث کو تحریر کرنے کے مسئلے سے نمٹنے کی کوشش‬
‫کی‪ .‬انہوں نے نبی صلی هللا علیہ وسلم کے اصحابہ اکرام‬
‫سے مشورہ کیا‪ ،‬انہوں نے حوصلہ افزائی کی‪ ،‬لیکن ان کو‬
‫اس بات کا مکمل یقین نہیں تھا کہ آیاان کو آگے بڑھ کر یہ‬
‫کام کرنا چاہیے نہیں؟ ایک دن‪ ،‬هللا کی طرف سے الہام بعد‬
‫انہوں نے فیصلہ کرلیا اور اعالن کیا‪“ :‬میں چاہتا تھا کہ‬
‫رسول هللا صلی هللا علیہ وسلم کی احادیث و روایات لکھ لی‬
‫جائیں لیکن میں ڈرتا ہوں کہ هللا کی کتاب میں دخل اندازی‬
‫ہوسکتی ہے‪ ،‬لہذا میں ایسا کرنے کی اجازت نہیں دے سکتا‬
‫“‪ -‬اس ذہن کی تبدیلی کے بعد انہوں نے تمام صوبوں کے‬
‫مسلمانوں کو ہدایت کی‪“ :‬جس کسی کے پاس بھی نبی صلی‬
‫هللا علیہ وسلم کی روایت سے متعلق تحریری دستاویز ہے‬
‫وہ اسے تتلف کردے”‪.‬اس کے بعد احادیث کو صرف زبانی‬
‫طور پر منتقل کیا جاتا رہا اور جمع کر کہ المامون کے دور‬
‫میں لکھا گیا‪[ -‬محمد حسسین ہیکل]‬
‫حضرت علی (رضی هللا) بھی کتابت احادیث کے مخالفین‬
‫میں شامل ہیں ‪ :‬عبدهللا بن یسار کہتے ہیں ہیں کہ میں نے‬
‫حضرت علی رضی هللا کو خطبہ دیتے ہوئے سنا کہ انہوں‬
‫نے فرمایا یا جس کے پاس قرآن کے عالوہ کوئی تحریر ہو‬
‫اسے میں قسم دیتا ہوں ہو کہ وہ گھر لوٹ کر جائے آئے تو‬
‫اسے مٹا ڈالے لے لے کیونکہ پچھلی قومیں میں اس وقت‬

‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪47‬‬

‫ہالک ہوئی جب وہ اپنے رب کی کتاب کو چھوڑ کر اپنے‬


‫علماء کی قیل و قال میں پھنس گئیں [ حدیث کی تاریخ‬
‫‪37‬‬
‫نخبۃالفکر‪ ،‬ابن حجر عسقالنی]‬

‫‪ 37‬کتابت حدیث کی تاریخ – نخبة الفکر – ابن حجرالعسقالنی – ایک علمی جایزہ‬
‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
48

https://SalaamOne.com/last-book/ http://bit.ly/31lYQV3
49

https://SalaamOne.com/last-book/ http://bit.ly/31lYQV3
‫‪50‬‬

‫یہ اس وقت کے حاَلت کی تصویر کشی ہے ‪ ,‬معلوم ہوتا‬


‫ہے کہ احادیث کا معامله بہت سیریس تھا کہ اس پر بہت‬
‫شدت سے فیصلہ کیا گیا‪ ,.‬کیا حاَلت تھے؟ یہ ایک علیحدہ‬
‫بحث ہے مگر یہ بہت اہم سنجیدہ معامله تھا‪ -‬اس کوادھر ہی‬
‫چھوڑتے ہیں ‪ -‬احادیث لکھنے کے حق میں بھی تاویلیں ہیں‬
‫‪ ،‬درست یا نہ درست کی بحث کے بغیر‪ ,‬وہ ذاتی نوٹس‬
‫لینے کی ہیں نہ کہ "کتاب حدیث مدون "کرنے کے لئے ‪-‬‬
‫تمام باتیں‪ ،‬احادیث ‪ ،‬اقوال ‪ ،‬روایات کا جھگڑا ختم ہو جاتا‬
‫ہے قرآن اور سنت سے‪ -‬قرآن کسی اور کتاب حدیث کا‬
‫انکار کرتا ہے ‪ -‬سنت یہ ہے کہ رسول هللا صلی هللا علیہ‬
‫وسلم نے حدیث کی کوئی کتاب نہ چھوڑی نہ ہی قرآن کی‬
‫کتابت جلد میں کی‪ -‬خلفاء راشدین کو تمام امور کی ذمہ‬
‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪51‬‬

‫داری ڈال دی ‪ ،‬جنہوں نے قرآن مدون کیا او احادیث کو‬


‫مدون نہ کیا اور حکم دیا کہ یہ کام نہیں کرنا‪ .‬جس کی‬
‫پہلی صدی تک تعمیل ہوئی ‪ --‬یہ حقیقت ہے باقی قال ‪ ،‬قیل‬
‫کی بحث جس کا اندیشہ حضرت علی (رضی هللا) نے ظاہر‬
‫کیا تھا ‪,‬جو ہو بہو سچ ثابت ہوچکی ہے ‪ ,‬اب تو عقل کرو‬
‫ہوش کرو ‪ ,‬خلفاء راشدین اور قرآن و سنت کے ساتھ‬
‫کھڑے ہوں ‪,‬قیل قال ختم کریں آپ نےبہت کچھ کرنا ہے‬
‫–‬

‫احادیث کی کتا بت کی ضرورت اور خلفاء راشدین (رضی‬


‫هللا)‬
‫مقدام بن معدیكرب رضى هللا تعالى عنہ بیان كرتے ہیں كہ‬
‫رسول كریم صلى هللا علیہ وسلم نے فرمایا‪ ” :‬خبردار مجھے‬
‫كتاب اور اس كے ساتھ اس كى مثل دى گئى ہے‪ ،‬خبردار‬
‫قریب ہے كہ ایك پیٹ بھر كر كھانا كھایا ہوا شخص اپنے‬
‫پلنگ پر بیٹھ كر یہ كہنے لگے‪ :‬تم اس قرآن مجید كو َلزم‬
‫پكڑو‪ ،‬اس میں تم جو حالل پاؤ اسے حالل جانو‪ ،‬اور اس‬
‫میں جو تمہیں حرام ملے اسے حرام جانو‪ .‬حسان بن عطیہ‬
‫رحمہ هللا كہتے ہیں‪ ” :‬جبریل علیہ السالم رسول كریم صلى‬
‫هللا علیہ وسلم پر سنت لے كر نازل ہوا كرتے تھے جس‬
‫طرح ان پر قرآن لے كر نازل ہوتے “ [دیكھیں‪ :‬الكفایۃ‬
‫للخطیب ( ‪ ) 12‬اسے دارمى نے سنن دارمى ( ‪ ) 588‬اور‬
‫خطیب نے الكفایۃ ( ‪ ) 12‬اور حافظ ابن حجر رحمہ هللا نے‬

‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪52‬‬

‫فتح البارى ( ‪ ) 291 / 13‬میں بیہقى كى طرف منسوب كیا‬


‫ہے كہ انہوں نے صحیح سند كے ساتھ روایت كیا ہے‪… ].‬‬
‫اگریہ روایات درست بھی تسلیم کرلی جاییں تو رسول هللا‬
‫صلی هللا علیہ وسلم اور خلفاء راشدین (رضی هللا) کی سنت‬
‫سے احادیث کو قرآن کی طرح احتیاط سے تحریر‪ ،‬کتابت ‪،‬‬
‫تدوین کروانے کا اہتمام کسی جگہ ثابت نہیں‪ -‬بلکہ ممانعت‬
‫پرزور ہے جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ صرف قرآن کو‬
‫تحریر کرنا ضروری اور اہم تھا جس پر عمل ہوا‪ -‬کیا کالم‬
‫یاعمل وحی تھا یا کیا نہیں‪،‬کس کا لکھنا ضروری تھا یا‬
‫نہیں اس کا صرف رسول هللا صلی هللا علیہ وسلم کو علم‬
‫تھا اورپھر ان کے قرین ترین نامزد ساتھی خلفاء راشدین‬
‫کو‪ ,‬نہ کہ عرصہ دراز بعد کسی اور کو علم ہوا ہو جبکہ‬
‫وحی کا سلسلہ ختم ہو چکا ‪ -‬هللا کی طرف سے کس اہم‬
‫ہدایت کو کسی فرد کی صوابدید پر کیسے چھوڑا جا سکتا‬
‫کہ وہ جو چاہے لکھے جو چاہے نہ لکھے‪ ..‬اور کئی سال‬
‫بعد انکشاف ہو کہ احادیث وحی تھی جس کا بھی کا لکھنا‬
‫بہت ضروری تھا جو رہ گیا [نعوز باہلل کیا سب بھول‬
‫گئے؟] ‪ ،‬پھر لوگوں کی ذاتی تحریروں اور یاداشت سے‬
‫سو‪ ،‬دو سو سال بعد اکٹھا کرکہ کتب کی صورت دے دی‬
‫گیئی … هللا کی آخری کتاب صرف ایک ہے قرآن ‪ ،‬اور‬
‫رسول هللا صلی هللا علیہ وسلم نے سب کچھ پہنچا دیا ‪،‬جس‬
‫کی گواہی سب نے حج الوداع کو دی ‪:‬‬

‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪53‬‬

‫"اے رسول جو کچھ بھی آپ کی طرف آپ کے رب کی‬


‫جانب سے نازل کیا گیا ہے پہنچا دیجئے ۔ اگر آپ نے ایسا‬
‫نہ کیا تو آپ نے هللا کی رسالت ادا نہیں کی اور آپ کو هللا‬
‫تعالی لوگوں سے بچا لے گا بے شک هللا ٰ‬
‫تعالی کافر‬ ‫ٰ‬
‫لوگوں کو ہدایت نہیں دیتا ۔" )‪(5:67‬‬
‫وحی متلو (قرآن ) اور غیر متلو (حدیث )‬
‫وحی متلو (قرآن ) اور غیر متلو (حدیث )‪ 38‬کی‬
‫اصطالحات ایجاد کی گئیں جوقرآن و سنت میں نہیں سارا‬
‫بیانیہ ظن ‪ ,‬گمان ‪,‬استدَلل اور استنباط ‪ ,‬مفروضوں‬
‫[‪] assumptions and inferences،deductions‬‬
‫پرکھڑا کیا گیا ہے نہ کہ قرآن کے واضح احکام پر ‪(39‬قرآن‬
‫‪.. )3:7‬اتنا اہم ترین معامله کہ هللا کی آخری ایک کتاب کی‬
‫حثیت تبدیل کی جارہی ہو وہ کسی کی تاویلوں کی بنیاد‬
‫پرنہیں ہو سکتا‪ -‬جب مرزا قادیانی نے ایک آیت پرتاویل‬
‫گھڑی تو گمراہ ہوگیا‪-‬‬
‫ایک مثال لیتے ہیں یہ آیت ایک صاف بات واضح کر رہی‬
‫ہے‪:‬‬
‫س ْول فق ْد اطاع ہ ۚ‬
‫اّٰلل‪( -‬النساء ‪)٨٠ :‬‬ ‫م ْن ی ُِّط ِع َّ‬
‫الر ُ‬
‫جس نے رسول کا حکم مانا بیشک اس نے هللا کا حکم مانا‬
‫۔(‪)٨٠:٤‬‬

‫‪ 38‬وحی متلو (قرآن ) اور غیر متلو (حدیث)‬


‫‪ 39‬احکام الہی‬
‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪54‬‬

‫اب جس کے دل میں کجی ہے وہ اس یہ مطلب اخذ کر لے‬


‫رسول هللا صلی هللا علیہ وسلم بشر نہیں تھے اور پھر اور‬
‫زیادہ دور چالجائے اور ان مسیحیوں طرح غلو کرتے‬
‫ہوے اس ذات کا حصہ سمجھ لے بغیر قرآن کے پیغام‬
‫توحید کوسامنے رکھ کر ‪ ,‬صرف سورہ اخالص ہی دیکھ‬
‫لے‪ -‬اس قسم کی تاویلوں اور ظن کا راستہ قرآن نے بند کر‬
‫دیا ہے (قرآن ‪ , )3:7‬محکمات آیات واضح اور غیرمبہم‬
‫ہیں جو کتاب هللا اور دین اسالم کی بنیاد ہیں‪ -‬اسالم کی بنیاد‬
‫‪ ،‬ایمان اور ہدایت قرآن و سنت کے واضح احکام پر کھڑی‬
‫ہے نہ کہ کسی مذہبی پیشوا کی تاویلوں پر ‪...‬‬
‫قرآن کی ‪"40‬محکم آیات" کےعالوہ آیات سے ماخوز‪ ,‬ظن‪,‬‬
‫گمان ‪,‬اندازے‪,‬آراء ( ‪speculations, inferences,‬‬
‫‪, ) guess work, inference،decuctions‬نتیجه‬
‫گیری‪ ,‬کی بُنیادووں پر دین کی نہ عمارت کھڑی کی‬
‫جاسکتی نہ "بنیادی احکام' [ ‪Fundamentals of‬‬
‫]‪ Faith‬نکالے جاسکتے ہیں‪ ,‬یہ چور دروازہ جو یہود و‬
‫نصاری استعمال کرتے تھے هللا نے ہمیشہ ہمیشہ کے لیے‬
‫بند کر دیا ہے[(قرآن ‪] )3:7‬‬

‫جبکہ قرآن کی واضح ‪41‬محکم آیات موجود ہوں جو سنت‬


‫سے بھی ثابت ہوں توقیاس آرائیاں ‪,‬اندازے‪,‬آراء‬

‫‪( 40‬قرآن ‪)3:7‬‬


‫‪[ 41‬سورۃ البقرۃ ‪ 2‬ایت‪]136 :‬‬

‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪55‬‬

‫(‪،speculations, inferences, decuctions‬‬


‫‪, )guess work, inference‬نتیجه گیری کی کوئی‬
‫گنجائش نہیں‪:‬‬
‫قرآن سے ملنے واَل علم وہ حق ہے جس کے مقابلے میں‬
‫ظن و گمان کوئی حیثیت نہیں رکھتا۔ (النجم ‪)53:28‬‬
‫قرآن ایسا کالم ہے جس میں کوئی ٹیڑھ نہیں جو بالکل‬
‫سیدھی بات کرنے واَل کالم ہے (الکہف ‪)18:1,2‬‬
‫اور ہم نے آپ پر ایسی کتاب نازل کی ہے جس میں ہر چیز‬
‫کی وضاحت موجود ہے اور (اس میں) مسلمانوں کے لئے‬
‫ہدایت‪ ،‬رحمت اور خوشخبری ہے )‪(16:89‬‬
‫الہی‬
‫ہر سخت جھوٹے گناہگار کے لیے تباہی ہے (‪-‬جو آیات ٰ‬
‫سنتا ہے جو اس پر پڑھی جاتی ہیں پھر نا حق تکبر کی‬
‫وجہ سے اصرار کرتا ہے گویا کہ اس نے سنا ہی نہیں پس‬
‫اسے دردناک عذاب کی خوشخبری دے دو‬
‫(الجاثیة‪)45:7,8‬‬
‫“یہ (قرآن) تو ہدایت ہے اور جو اپنے رب کی آیتوں کے‬
‫منکر ہیں ان کے لیے سخت دردناک عذاب‬
‫ہے”(الجاثیة‪)45:11‬‬
‫اجتہاد ‪ ،‬قیاس صرف اس وقت کیا جاتا ہے جب کسی معاملہ‬
‫میں قرآن و سنت سے واضح ہدایت نہ مل سکتے‪ ،‬مگر پھر‬
‫بھی قرآن و سنت کے دائرہ کے اندر رہنا ہوتا ہے‪ -‬اسالم‬
‫کے چھ بنیادی عقائد اور پانچ ارکان ہیں‪ -‬ان عقائد کا ماخذ‬

‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪56‬‬

‫قرآن سے ہے‪ ,‬پیغمبروں اور الہامی کتابوں پر ایمان ان میں‬


‫شامل ہے اس کی بنیاد قرآن سے ہے [سورۃ البقرۃ ‪ 2‬ایت‪:‬‬
‫‪ - ]136‬اس میں کسی اور کتاب کا تذکرہ نہیں‪ -‬اب احادیث‬
‫کو وحی قرار دے کر احادیث کی کتب پر ایمان نہ َلنے‬
‫والے پر فتوے لگانا قرآن کی آیات کی نفی (کفر) نہیں تو‬
‫کیا ہے اور یہ سب کچھ ظن‪,‬گمان‪ ,‬مفروضوں اور خود‬
‫قیاس آرائیاں ‪,‬اندازے‪,‬آراء‬ ‫ساختہ تاویلوں‬
‫(‪،speculations, inferences, decuctions‬‬
‫‪, )guess work, inference‬نتیجه گیری‪ ,‬کی بُنیاد پر‬
‫کیا جارہا ہے جس کی قرآن نے واضح محکم آیات سے تین‬
‫مرتنہ تردید‪ 42‬کی ہےاور خلفاء راشین کی سنت سے‬
‫‪43‬ممنوع قرار دیا گیا ثابت ہے ‪:‬‬
‫ث ب ْعد َّ‬
‫اللـ ِه‬ ‫اللـ ِه ن ْتلُوھا علیْك ِب ْالح ِ‬
‫ق ۖ ف ِبأي ِ حدِی ٍ‬ ‫‪ِ .‬ت ْلك آیاتُ َّ‬
‫وآیا ِت ِه یُؤْ ِمنُون(الجاثیة‪)45:6‬‬
‫یہ هللا کی آیات ہیں جو ہم آپ کو بالکل سچی پڑھ کر سناتے‬
‫ہیں پھر هللا اور اس کی آیتوں کو چھوڑ کر کونسی حدیث پر‬
‫ایمان َلئیں گے‪( ،‬الجاثیة‪)45:6‬‬
‫ث ب ْعدہُ یُؤْ ِمنُون( المرسالت ‪)77:50‬‬
‫‪.‬ف ِبأي ِ حدِی ٍ‬
‫اب اِس (قرآن) کے بعد اور کونسی حدیث پر یہ ایمان َلئیں؟‬
‫( المرسالت ‪)77:50‬‬

‫‪ .42‬قرآن کے مطابق کسی اور کتاب‪ ،‬حدیث کی کوئی گنجائش نہیں‬


‫‪ 43‬تدوین‪ ,‬کتابت احادیث کی ممانعت خلفاء راشدین‬
‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪57‬‬

‫ث ب ْعدہُ یُؤْ ِمنُون (األعراف ‪)7:185‬‬


‫ف ِبأي ِ حدِی ٍ‬
‫پھر(قرآن) کے بعد کس حدیث پر یہ لوگ ایمان َلئیں گے‬
‫(األعراف ‪)7:185‬‬
‫یہ اسالم کی کون سی خدمت ہے؟ کہ اسالم کے چھ بنیادی‬
‫عقائد میں ساتواں عقیدہ داخل کر رہے ہیں بڑے عجیب‪،‬‬
‫غیرمحسوس‪ ,‬طریقہ سے رسول هللا صلی هللا علیہ وسلم کا‬
‫نام استعمال کرکہ‪ -‬هللا تعالی ننے صرف انبیاء علیہ السالم‬
‫پر نازل کتب پر ایمان کا حکم دیا ہے ‪ ،‬اور رسول هللا صلی‬
‫هللا علیہ وسلم پر قرآن نازل ہوا جس پرمسلمان کا ایمان ہے‬
‫‪.‬‬
‫هللا نے یہود و نصاری کی اس قسم کی ایجادات کا دروازہ‬
‫قرآن میں ہمیشہ کے لیے بند کر دیا جب فرمایا کہ ‪" :‬کچھ‬
‫آیتیں تو محکم ہیں جن پر کتاب کی اصل بنیاد ہے‪"..‬‬
‫"( اے رسول ) وہی هللا ہے جس نے تم پر کتاب نازل کی‬
‫ہے جس کی کچھ آیتیں تو محکم ہیں جن پر کتاب کی اصل‬
‫بنیاد ہے اور کچھ دوسری آیتیں متشابہ ہیں ۔ اب جن لوگوں‬
‫کے دلوں میں ٹیڑھ ہے وہ ان متشابہ آیتوں کے پیچھے‬
‫پڑے رہتے ہیں تاکہ فتنہ پیدا کریں اور ان آیتوں کی تاویالت‬
‫تالش کریں ‪ ،‬حاَلنکہ ان آیتوں کا ٹھیک ٹھیک مطلب هللا‬
‫کے سوا کوئی نہیں جانتا ‪ ،‬اور جن لوگوں کا علم پختہ ہے‬
‫وہ یہ کہتے ہیں کہ ‪ :‬ہم اس ( مطلب ) پر ایمان َلتے ہیں (‬
‫جو هللا کو معلوم ہے ) سب کچھ ہمارے پروردگار ہی کی‬
‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪58‬‬

‫طرف سے ہے ‪ ،‬اور نصیحت وہی لوگ حاصل کرتے ہیں‬


‫جو عقل والے ہیں‪( 44‬قرآن ‪)3:7‬‬
‫جو لوگ سمجھتے ہیں کہ رسول هللا (صلی هللا علیہ وسلم)‬
‫کی ہر بات‪ ،‬فرمان ‪ ،‬قول‪ ،‬عمل هللا کے حکم سےتھا ‪ ،‬وحی‬
‫سے تھا‪ ،‬وہ سورہ نجم کی آیت سے دلیل دیتے ہیں‪:‬‬
‫نط ُق ع ِن ْالھو ٰى ﴿‪“ ﴾۳‬اور نہ خواہش نفس سے منہ‬
‫وما ی ِ‬
‫سے بات نکالتے ہیں” (نجم ‪)53:3‬‬
‫اگر یہ آیت (نجم ‪ )53:3‬سیاق و ثبات میں دیکھیں تو‬
‫معلوم ہوتا ہے کہ ان آیات کی نسبت قرآن سے ہے‪ ،‬نہ کہ‬
‫آپ کے عام صلی هللا علیہ وسلم اقوال اور بات چیت سے‪:‬‬
‫نط ُق ع ِن ْالھو ٰى ﴿‪﴾۳‬إِ ْن‬
‫احبُ ُك ْم وما غو ٰى ﴿‪ ﴾٢‬وما ی ِ‬
‫ما ض َّل ص ِ‬
‫ي یُوح ٰى (قرآن ‪)53:4‬‬ ‫ھُو ِإ ََّل وحْ ٌ‬
‫ترجمہ ‪ ” :‬کہ تمہارے رفیق (محمدﷺ) نہ رستہ بھولے ہیں‬
‫نہ بھٹکے ہیں (‪ )2‬اور نہ خواہش نفس سے منہ سے بات‬
‫نکالتے ہیں (‪ )3‬یہ (قرآن) تو حکم خدا ہے جو (ان کی‬
‫طرف) بھیجا جاتا ہے (‪ )4‬ان کو نہایت قوت والے (یعنی‬
‫جبرائیل) نے سکھایا(نجم ‪)53:5‬‬
‫وحی متلو (قرآن ) اور غیر متلو (حدیث ) کا تحقیقی جائزہ‬
‫اس لنک‪ 45‬پر ہے ‪ ،‬کیونکہ یہ ہمارے تھیم کا حصہ نہیں‬
‫ضمنی طور پر مختصرکمنٹس ‪....‬‬

‫‪ 44‬احکام الہی‬
‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪59‬‬

‫وحی کی یہ دونوں بعد میں ایجاد کردہ اقسام خلفاء راشدین‬


‫کے علم میں نہ تھیں‪ ،‬اگر فرض کریں کہ تھیں تو انہوں نے‬
‫اسکی کتابت کرنا ضروری نہ سمجھا کی بات ختم ‪ ..‬بحر‬
‫حال قارئین کی انفارمیشن کے لیے مختصر جائزہ پیش ہے‬
‫‪:‬‬
‫ک ۡم و ما تعۡ م ُل ۡون ﴿‪ ﴾٩۶‬حاَلنکہ تمہیں اور تمہاری‬
‫اّٰللُ خلق ُ‬
‫‪،‬و ہ‬
‫بنائی ہوئی چیزوں کو هللا ہی نے پیدا کیا ہے ۔ (قرآن‬
‫‪ )37:96‬رسول هللا (صلی هللا علیہ وسلم) نے فرمایا میں‬
‫تعالی کی طرف سے دوں اس‬ ‫ٰ‬ ‫تمہیں جس امر کی خبر هللا‬
‫میں کوئی شک و شبہ نہیں ہوتا‪ -‬مسند احمد میں ہے کہ آپ‬
‫نے فرمایا میں سوائے حق کے اور کچھ نہیں کہتا ۔ اس پر‬
‫بعض صحابہ نے کہا حضور (صلی هللا علیہ وسلم) کبھی‬
‫کبھی ہم سے خوش طبعی بھی کرتے ہیں ۔ آپ نے فرمایا‬
‫اس وقت بھی میری زبان سے ناحق نہیں نکلتا ‪ ..……-‬اب‬
‫اس کا یہ مطلب نکلنا کہ ہر بات وحی ہے خود ساختہ نتیجہ‬
‫ہے ‪ ،‬آپ وحی کے عالوہ بھی عظیم انسان ‪ ،‬اور پیغمبر‬
‫تھے آپ کوئی معمولی انسان نہ تھے ‪ ،‬آپ کی ہر بات دینی‬
‫رہنمائی کےلیےہوتی‪ ,‬حق ‪ ،‬سچ ہوتی تھی ‪ ،‬جو لکھوا دی‬
‫وہ قرآن بن گیی یہ علم صرف آپ رسول هللا صلی هللا علیہ‬
‫وسلم کو ہی تھا ‪ ،‬دوسروں کو اس میں دخل اندازی کی‬
‫ضرورت نہیں‪ -‬عام مشاہدہ ہے کہ بہت لوگوں میں سے اگر‬

‫‪http://salaamone.com/wahi-matlu-ghairmatlu-hadith/45‬‬
‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪60‬‬

‫ایک عقلمند انسان کومنتخب کر کہ تربیت اور ہدایت دے کر‬


‫کسی خاص مشن پر بھیجا جاتا ہے تو اکثر مطلوبہ نتائج‬
‫حاصل کرتا ہے‪ -‬اس کو قدم قدم پر لفظ بلفظ کمپوٹر کی‬
‫طرح اگر کمانڈ دیں تو وہ انسان نہیں روبوٹ بن جاتا ہے‪-‬‬
‫ظاہر ہے کہ رسول هللا ﷺہمیشہ حق کی بات کر تے ہیں‪-‬‬
‫کیونکہ وہ هللا کی طرف سے ایک مشن پر ہیں‪ -‬اس کا‬
‫مطلب یہ نہیں کہ حق بات کرنے کے لیے وحی َلزم ہے‪-‬‬
‫اپ صلی هللا علیہ وسلم اس وقت بھی صادق اور امین‬
‫کہالتے تھے جب وحی کا آغاز نہیں ہوا تھا‪ -‬آپ صلی هللا‬
‫علیہ وسلم کی ہر بات کو وحی قرار دے دینا اور پھر جب‬
‫کوئی عام دنیوی معاملہ میں غلطی ہو (کھجور کی پولینشن)‬
‫تو اس کو ذاتی اجتہاد قرار دینا اور پھر هللا کی طرف سے‬
‫اس کی اصالح ‪ ..‬ایک سادہ بات کو پیچیدہ بنانے کی کیا‬
‫ضرورت ہے‪ -‬آپ ہمیشہ حق سچ ہدایت کی بات کرتے تھے‬
‫جو آپ کی رسالت کا مقصد تھا‪-‬‬
‫اگر آپ کی ہر بات وحی سے ہوتی تو پھرآپ صلی هللا علیہ‬
‫وسلم کی کسی بات میں اصالح کی ضرورت کیوں پیش‬
‫آتی؟ [اس میں قرانی نسخ منسوخ کی تاویل بھی شامل کرنا‪،‬‬
‫جس پرعلماء میں اختالف ہے مزید پیچیدگی پیدا کرتا ہے]‬
‫اور آپ ﷺکی واضح احادیث سے بھی یہ ثابت ہے کہ آپ‬
‫صلی هللا علیہ وسلم دین کے عالوہ دوسرے معامالت میں‬
‫بشری تقاضہ کے مطابق آراء دیتے اور تبدیل بھی کرتے‬

‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪61‬‬

‫تھے– رسول هللا صلی هللا علیہ وسلم اعلی ترین انسان تھے‬
‫اگر ان کے ہر عمل کو وحی قرار دیں تو یہ ان کے اعلی‬
‫مقام کوکم کرنے کے مترادف ہو گا ‪ -‬جیسے کچھ لوگ ان‬
‫کو نور ی قرار دیتے ہیں ‪ -‬وحی تو بہت عظیم رہنمائی‬
‫ہے‪ ،‬جس سے آج بھی اور قیامت تک انسان ہدایت حاصل‬
‫کرتے رہیں گے‪ -‬عملی طریقه اور تفصیالت رسول هللا‬
‫صلی هللا علیہ وسلم نے پیش کر دیں‪ ،‬جو سنت صلی هللا‬
‫علیہ وسلم میں محفوظ اور تواتر سےنسل در نسل منتقل‬
‫ہوتی آئیں جبکہ ابتدائی دور میں حدیث کی کتب موجودہ‬
‫شکل میں مدون نہ تھیں‪ -‬خلفاء کے اقدامات بھی اس قرآن‬
‫کے عالوہ احادیث کے وحی ہونے کے دعوی کی تصدیق‬
‫نہیں کرتے‪ -‬حدیث کی بطور کالم و فرامین رسول هللا‬
‫صلی هللا علیہ وسلم قرآن کے بعد اہم ترین حثیت بلکل عیاں‬
‫ہے‪-‬‬
‫رسول هللا صلی هللا علیہ وسلم کا کالم ہر بات مسلمان کے‬
‫لیے محترم ہے‪ ,‬جو آپ صلی هللا علیہ وسلم فرماتے کہ یہ‬
‫قرآن ہے وہ کاتب وحی لکھ لیتے‪ ،‬دہراتے آپ اگر ضروری‬
‫ہوتا تصحیح فرماتے ‪ -‬اگر سب کچھ وحی تھا تو جب رسول‬
‫هللا صلی هللا علیہ وسلم خلفاء راشدین کی سنت کو پکڑنے‬
‫کا حکم دیتے ہیں ‪ ،‬اور وہ احادیث کو لکھنے سے منع کر‬
‫دیتے ہیں پھر جو لوگ حدیث لکھتے ہیں تو وہ وحی کے‬
‫خالف عمل کر رہے ہیں رسول هللا صلی هللا علیہ وسلم کے‬

‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪62‬‬

‫حکم کی نا فرمانی کر کہ … جو وحی کا کفر کر تا ہے وہ‬


‫کیا کر رہا ہے ان نظریات کے مطابق ؟‬
‫ک ْم ِبرأْ ِیی‬
‫أقضی ب ْین ُ‬
‫آپ صلی هللا علیہ وسلم نے فرمایا‪ِ “ :‬إنما ِ‬
‫فِیْما ل ْم یُ ْنز ْل عل َّ‬
‫ی فِی ِہ” (ابوداؤد‪ ،‬حدیث نمبر‪)۳١١٢:‬‬
‫جس امرکے بارے میں کوئی وحی نازل نہیں ہوتی ہے تو‬
‫میں اپنی رائے سے تمہارے درمیان فیصلہ کیا کرتا ہوں۔‬
‫احادیث جن سے ہرعام کالم‪ ،‬بات ‪ ،‬وحی ثابت نہیں ہوتا‪:‬‬
‫“نبی کریم صلی هللا علیہ وسلم نے اپنے دروازے پر جھگڑا‬
‫کرنے والوں کی آواز سنی اور ان کی طرف نکلے۔ پھر ان‬
‫سے فرمایا کہ میں تمہارے ہی جیسا انسان ہوں‪ ،‬میرے پاس‬
‫لوگ مقدمہ لے کر آتے ہیں‪ ،‬ممکن ہے ایک فریق دوسرے‬
‫سے زیادہ عمدہ بولنے واَل ہو اور میں اس کے لیے اس‬
‫حق کا فیصلہ کر دوں اور یہ سمجھوں کہ میں نے فیصلہ‬
‫صحیح کیا ہے (حاَلنکہ وہ صحیح نہ ہو) تو جس کے لیے‬
‫میں کسی مسلمان کے حق کا فیصلہ کر دوں تو بالشبہ یہ‬
‫فیصلہ جہنم کا ایک ٹکڑا ہے۔” (صحیح بخاری ‪،‬حدیث نمبر‪:‬‬
‫‪)7185‬‬
‫اگر آپ کا ہر قول وحی تھا تو پھر ایسا حکم کیوں ؟‬
‫ایک اور موقع پر آپ صلی هللا علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا‬
‫‪:‬‬

‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪63‬‬

‫” انما ظننت ظنا و َل تواخذنی باظن و لکن اذا حدثتکم عن‬


‫هللا شیئا ا فخذوا به فانی لم اکذب علی هللا۔”‬
‫” میں نے ایک گمان کیا تھا ‪ ،‬اس لیے میرے گمان پر نہ‬
‫تعالی کی طرف سے کوئی بات کہوں‬ ‫ٰ‬ ‫جاؤ لیکن جب میں هللا‬
‫تو اس کو َلزم پکڑو کیونکہ میں هللا پر جھوٹ نہیں‬
‫ام ِتثا ِل‬
‫ب ْ‬ ‫باندھتا۔”( صحیح مسلم ‪ ،‬کتاب الفضائل ‪ ،‬باب ُو ُجو ِ‬
‫عا دُون ما ذکرہ من معایش الدنیا علی سبیل)‬‫ما قالهُ ش ْر ا‬
‫اگر آپ کا ہر قول وحی تھا تو پھر ایسا حکم کیوں ؟‬
‫فرمان رسالت مآب صلی هللا علیہ وسلم ہے ‪:‬‬
‫ِ‬
‫” انما انا بشر اذا امرتکم بشئ من دینکم فخذوا به و اذا‬
‫امرتکم بشئ من رائ فانما انا بشر۔”‬
‫” بالشبہ میں انسان ہوں اگر میں دین میں کسی بات کا حکم‬
‫دوں کو اسے مضبوطی سے تھام لو ‪ ،‬لیکن اگر اپنی رائے‬
‫سے فیصلہ دوں تو میں انسان ہی ہوں۔”‬
‫ام ِتثا ِل ما‬
‫ب ْ‬‫(صحیح مسلم ‪ ،٦٠٢٢‬کتاب الفضائل ‪ ،‬باب ُو ُجو ِ‬
‫عا دُون ما ذکرہ من معایش الدنیا علی سبیل)‬
‫قالهُ ش ْر ا‬
‫اگر آپ کا ہر قول وحی تھا تو پھر ایسا حکم کیوں ؟‬
‫اس کے جواب میں لمبی چوڑی تاویلیں ‪ ،‬ذاتی اجتہاد ‪ ،‬پھر‬
‫اس کی تصحیح … وہ جو فرماتے تھے ووہی کافی ہے‬
‫ہمارے لیے سادہ اور آسان دین اسالم کو علماء یہود کی‬
‫تقلید میں مشکل اور پیچیدہ مت بنائیں …‬

‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪64‬‬

‫کیا یہ رسول هللا صلی هللا علیہ وسلم اور خلفاء راشدین‬
‫مھدین کی سنت کے خالف نہیں کہ اپنی قیاس آرئیوں اورمن‬
‫گھڑت نظریات کے دفاع میں بہت دور نکل جا ؤ ‪-‬‬
‫اگر حدیث وحی تھی اور اس کا لکھنا َلزم تھا ‪ ،‬جو نہ ہوا‬
‫‪ ..‬تو کیا قرآن احادیث کی کتب لکھنے تک نا مکمل رہا ؟‬
‫مگر دین تو کامل قرار دیا گیا تھا تھا حج الوداع پر (‪-)5:3‬‬
‫قرآن کو مکمل ہدایت قرار دیا …آگے تفصیل آ رہی ہے ‪-‬‬
‫س ِم ْع َنا َوأ َ َ‬
‫ط ْع َنا (‪2:256‬قرآن )‬ ‫َوقَالُوا َ‬
‫ہم نے حکم سنا اور اطاعت قبول کی (‪2:285‬قرآن )‬
‫مگر کیونکہ فتوی بازی پر ان کی اجارہ داری ہے جس کے‬
‫زور پر یہ اپنے ہر عمل کو جائز اور دوسروں کی درست‬
‫بات کو بھی ناجائز قرار دیتے ہیں‪ -‬علماء یہود و نصاری‬
‫بھی یہی کرتے تھے ‪ ،‬جس کو قرآن نے غلط قرار دیا ‪:‬‬
‫"انہوں نے اپنے علماء اور درویشوں کو هللا کے سوا اپنا‬
‫رب بنا لیا ہے …‪(9:31)46.‬‬
‫آج ‪ 75‬احادیث کی کتب ہیں‪ -‬احادیث کو وحی قراردے کر‬
‫قرآن کی خصوصیات ان پرچسپاں کر دی گیئی ہیں مثال‬
‫‪":‬اس کالم کو هللا نے نازل کیا ہے اور وہی اس کی حفاظت‬
‫کرے گا"۔(الحجر‪...)15:9‬جو کوئی احادیث پر سواَلت‬
‫اٹھاتا ہے اس پر یہ آیت انکار کا فتوی اور پھر کفر ‪..‬‬

‫‪ 46‬وحی متلو (قرآن ) اور غیر متلو (حدیث)‬


‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪65‬‬

‫تکفیری دہشت گرد بھی اسی طرح جواز اور تاویلیں کرتے‬
‫ہیں ‪ -‬اب آپ ذرا غور سے قرآن کی ان آیات کا مفھوم جو‬
‫کہ خالص قرآن کے متعلق ہے ‪ ،‬کیا احادیث کی کتب پر‬
‫َلگو کر سکتے ہیں ؟‬
‫جسی اظت قرآن مجید رب العالمین کا نازل کردہ کالم حق‬
‫ہے (آل عمران ‪ ,)3:60‬اور ہم نے آپ پر ایسی کتاب نازل‬
‫کی ہے جس میں ہر چیز کی وضاحت موجود ہے اور (اس‬
‫میں) مسلمانوں کے لئے ہدایت‪ ،‬رحمت اور خوشخبری ہے‬
‫‪ )(16:89‬قرآن سے ملنے واَل علم وہ حق ہے جس کے‬
‫مقابلے میں ظن و گمان کوئی حیثیت نہیں رکھتا۔ (النجم‬
‫‪ ,)53:28‬۔قرآن مجید کالم ٰالہی ہے اور اس کے کالم ٰالہی‬
‫ہونے میں کوئی شک نہیں۔ یہ هللا سے ڈرنے والوں کے‬
‫لیے ہدایت ہے۔ (البقرہ ‪ , ,)2:2‬قرآن ایسا کالم ہے جس میں‬
‫کوئی ٹیڑھ نہیں جو بالکل سیدھی بات کرنے واَل کالم ہے‬
‫(الکہف ‪ ,)18:1,2‬۔قرآن کو واضح عربی کتاب کہا گیا کہ‬
‫لوگ سمجھ سکیں (یوسف‪ ,)18:1,2‬باطل نہ اس کالم کے‬
‫آگے سے آ سکتا ہے نہ پیچھے سے۔ (الفصلت ‪ ,)41:42‬یہ‬
‫کتاب میزان ہے۔ یعنی وہ ترازو ہے جس میں رکھ کر ہر‬
‫دوسری چیز کی قدر وقیمت طے کی جائے گی۔‬
‫(الشوری)‪ , 42:17‬یہ کتاب فرقان یعنی وہ کسوٹی ہے جو‬
‫ٰ‬
‫کھرے اور کھوٹے کا فیصلہ کرتی ہے۔(الفرقان ‪,)25:1‬‬
‫تمام سلسلہ وحی پر مہیمن یعنی نگران ہے۔ (المائدہ‪,)5:48‬‬

‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪66‬‬

‫قرآن کریم لوگوں کے اختالفات کا فیصلہ کرنے کے لیے‬


‫اتاری گئی ہے۔ (البقرہ‪, )2:213‬‬
‫قرآن تو کھلم کھَل حدیث کی نفی کر رہا ہے ‪ ..‬حدیث کے‬
‫تمام معنی لگا کر دیکھ لیں‪ 36 [ 47‬آیات اس لنک پر ] …‬
‫هللا تعالی کا کالم کا یہ ایجاز ہے‪:‬‬
‫یہ هللا کی آیات ہیں جو ہم آپ کو بالکل سچی پڑھ کر سناتے‬
‫ہیں پھر هللا اور اس کی آیتوں کو چھوڑ کر کونسی حدیث پر‬
‫ایمان َلئیں گے(الجاثیة‪,)45:6‬‬
‫الہی‬
‫ہر سخت جھوٹے گناہگار کے لیے تباہی ہے جو آیات ٰ‬
‫سنتا ہے ج و اس پر پڑھی جاتی ہیں پھر نا حق تکبر کی‬
‫وجہ سے اصرار کرتا ہے گویاکہ اس نے سنا ہی نہیں پس‬
‫اسے دردناک عذاب کی خوشخبری دے دو‬
‫(الجاثیة‪“ .)45:7,8‬یہ (قرآن) تو ہدایت ہے اور جو اپنے‬
‫رب کی آیتوں کے منکر ہیں ان کے لیے سخت دردناک‬
‫عذاب ہے”(الجاثیة‪ ,)45:11‬۔یہی وہ کتاب ہدایت ہے جس‬
‫تعالی کے‬
‫ٰ‬ ‫روز قیامت هللا‬
‫ِ‬ ‫کو ترک کر دینے کا مقدمہ‬
‫حضور رسول هللا صلی هللا علیہ وسلم اپنے مخاطبین کے‬
‫حوالے سے پیش کریں گے۔ (الفرقان‪)25:30‬‬
‫یہ قرآن کی غیر معمولی مخصوص حیثیت کو مجروح‬
‫کرنےکی کوشش نہیں تو کیا ہے؟ رسول هللا صلی هللا علیہ‬
‫‪ Root detail .. Hadith .. 47‬حدیث ‪.. root words in 36 ayah‬‬
‫‪http://trueorators.com/quran-root-detail/77/50/2/0‬‬

‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪67‬‬

‫وسلم کے اقوال اور سنت سے ہر مسلمان کو محبت اور‬


‫عقیدت ہے ‪ ،‬ان کی ذات اقدس سے منسوب فرامین کو‬
‫آنکھوں پر لیتے ہیں مگر کیا انہوں نے یا ان کے قریب‬
‫ترین نامزد خلفاء راشددن نے جس کام سے منع فرمادیا ہو‬
‫اس کومسترد کرکہ کس محبت اور اطاعت کا ثبوت دیا جا‬
‫رہا ہے؟‬
‫مسند احمد میں فرمان رسول هللا صلی هللا علیہ وسلم ہے کہ‬
‫جب تم میری کسی حدیث کو سنو جسے تمہارے دل پہچان‬
‫لیں تمہارے جسم اس کی قبولیت کے لئے تیار ہو جائیں اور‬
‫تمہیں یہ معلوم ہو کہ وہ میرے َلئق ہے تو میں اس سے بہ‬
‫نسبت تمہارے زیادہ َلئق ہوں اور جب تم میرے نام سے‬
‫کوئی ایسی بات سنو جس سے تمہارے دل انکار کریں اور‬
‫تمھارے جسم نفرت کریں اور تم دیکھو کہ وہ تم سے بہت‬
‫دور ہے پس میں بہ نسبت تمھارے بھی اس سے بہت دور‬
‫ہوں ۔ اس کی سند بہت پکی ہے [صحیح مسند احمد ‪,3/497‬‬
‫شیخ البانی صحیح السلسلہ الصحیحہ ‪2/732‬‬
‫تفسیرکثیر‪.]١١:٨٨‬‬

‫اّٰللُ عل ْی ِه وسلَّم‪ ،‬قال ‪” :‬‬ ‫ع ْن أ ِبي ھُریْرۃ‪ ،‬ع ِن ال َّن ِبي ِ صلَّى َّ‬
‫اّٰللِ‬
‫ب َّ‬ ‫ِیث ُم ْخت ِلفةٌ‪ ،‬فما جاء ُك ْم ُموا ِفقاا ِل ِكتا ِ‬ ‫سیأ ْ ِتی ُك ْم ع ِني أحاد ُ‬
‫س َّن ِتي فلیْس‬ ‫س َّن ِتي ف ُھو ِم ِني‪ ،‬وما جاء ُك ْم ُمخا ِلفاا ِل ِكتا ِ‬
‫ب َّ ِ‬
‫اّٰلل و ِل ُ‬ ‫و ِل ُ‬
‫ِم ِني ”‬
‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪68‬‬

‫حضرت ابو ہریرہ رضی هللا عنہ‪ ،‬نبی صلے هللا علیہ وسلم‬
‫سے مروی ہیں کہ میری طرف سے کچھ اختالفی احادیث‬
‫آئینگی‪ ،‬ان میں سے جو “کتاب هللا” اور “میری سنت” کے‬
‫موافق ہونگی‪ ،‬وہ میری طرف سے ہونگی۔ اور جو “کتاب‬
‫هللا” اور “میری سنت” کے خالف ہونگی وہ میری طرف‬
‫سے نہیں ہونگی۔‬
‫ضی ِة واألحْ ك ِام وغی ِْر ذ ِلك‪،‬‬ ‫[سنن الدارقطني‪ِ :‬كتابٌ فِي األ ْق ِ‬
‫كتاب عمر رضي هللا عنہ إلى أبي موسى األشعري‪ ،‬رقم‬
‫الحدیث‪ )4427(3926 :‬الكفایة في علم الروایة‬
‫اء ْالجماع ِة‪ ،‬رقم الحدیث‪:‬‬ ‫للخطیب‪:‬التَّوثُّ ُق فِي ا ْس ِت ْفت ِ‬
‫اب‬ ‫ْ‬
‫األنصاري‪:‬الب ُ‬ ‫‪)5٠٠4(311‬؛ذم الكالم وأھلہ لعبد هللا‬
‫اّٰللُ ۔‪.‬۔ رقم الحدیث‪:‬‬ ‫صطفى صلَّى َّ‬ ‫التَّا ِس ُع‪ ،‬بابٌ ‪ِ :‬ذ ْك ُر ِإعْال ِم ْال ُم ْ‬
‫اب‬‫‪)٦٠٦(589‬؛األباطیل والمناكیر والمشاھیر للجورقاني‪ِ :‬كت ُ‬
‫س َّن ِة رقم‬‫ب وال ُّ‬ ‫ْال ِكتا ِ‬ ‫الر ُجوعِ إِلى‬ ‫ُّ‬ ‫اب ‪:‬‬ ‫ْال ِفت ِن‪ ،‬ب ُ‬
‫الحدیث‪ )29٠5(2۷۷:‬الكامل في ضعفاء الرجال » من ابتدا‬
‫أسامیھم صاد » من اسمہ صالح؛ رقم الحدیث‪)4284٦ :‬‬
‫اء ْالجماع ِة؛ رقم‬ ‫اء ْالجماع ِة » التَّوثُّ ُق فِي ا ْس ِت ْفت ِ‬ ‫التَّوثُّ ُق ِفي ا ْس ِت ْفت ِ‬
‫الحدیث‪]311 :‬‬
‫اہم بات‪:‬‬
‫‪ " .1‬کچھ اختالفی احادیث آئینگی" یعنی کتاب حدیث کا‬
‫ذکر نہیں‪ ،‬نفی ہوئی کتابت کی ‪( -‬ممانعت کے‬

‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪69‬‬

‫باوجود احادیث کی موجودگی ‪ ،‬انسانی کمزوری کی‬


‫طرف اشارہ ہے )‬
‫‪“ .2‬کتاب هللا” کا ذکر علیحدہ اور "سنت" کا علیحدہ‬
‫‪,‬نتیجہ کتاب هللا صرف ایک ‪-‬‬
‫‪ .3‬سنت ‪ ،‬کتاب نہیں ‪ ،‬عمل کا نام ہے ‪ ،‬سنت کو کتاب‬
‫سے علیحدہ رکھ گیا ‪-‬‬
‫‪ .4‬احادیث کا تیسرا درجہ اور ان کے حثیت قرآن و‬
‫سنت سے مشروط ‪-‬‬
‫‪ .5‬اب حدیث کو غیر متلو وحی قرار دینے والے غور‬
‫فرمائیں ‪-‬‬
‫ایک مسلمان کے لیے رسول هللا صلی هللا علیہ وسلم سے‬
‫محبت اس کے ایمان اور زندگی کا کل سرمایہ ہے ‪ ..‬ہم ان‬
‫سے اپنی زندگی اور اوَلد سے بھی زیادہ محبت کرتے ہیں‬
‫… ان کی وجہ سے ہم کفر ‪ ،‬شرک جیسی لعنت سے‬
‫محفوظ ہوے اور هللا کے راستہ پر اسالم میں چل پڑے …‬
‫قرآن جو کہ هللا کا کالم ہے وہ رسول هللا صلی هللا علیہ‬
‫وسلم کی زبان مبارک سے ادا ہوا ‪ ..‬قرآن کو هللا نے‬
‫"حدیث" بھی کھا … ہم نے قرآن کو هللا کا کالم مانا کیونکہ‬
‫رسول هللا صلی هللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ یہ هللا کا کالم‬
‫ہے … طرح ہم هللا کے کالم کو مقدس سمجھتے ہیں اسی‬
‫طرح رسول هللا صلی هللا علیہ وسلم کے مستند ‪ ،‬اصل‬
‫کالم اور عمل (سنت ) کو بھی جو تواتر سے منتقل ہوا‪،‬‬
‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪70‬‬

‫مقدس اور اس پر عمل کرنے کو فرض سمجھتے ہیں …‬


‫احادیث کا ذخیرہ علمی خزانہ ہے ‪ ،‬اسوہ حسنہ‪ ،‬سنت اور‬
‫اس دور کی تاریخ ‪،‬قرآن کی تفسیر‪ ،‬بہت کچھ موجود ہے‬
‫اس سے مثبت طور پرمسلمانوں کی یکجہتی‪ ،‬محبت ‪،‬‬
‫اخالق ‪ ،‬بہتری کے لیے فائدہ اٹھایا جا سکتا ہے‪ -‬حدیث اگر‬
‫قابل اعتراض نہ ہو‪ ،‬ضعیف بھی ہو تو قابل احترام ہے کہ‬
‫رسول صلی هللا علیہ وسلم سے منسوب ہے ممکن ہے کہ‬
‫درست ہو اور اصول و ضوابط پر پوری نہ اتر سکی ہو‪-‬‬
‫هللا ہم کو قرآن اور سنت رسول صلی هللا علیہ وسلم پر‬
‫عمل کی توفیق عطا ا فرمایے – آمین‬

‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪71‬‬

‫‪48‬‬ ‫ِین ا ْل َم ْھ ِد ِِّی َ‬


‫ین‪:‬‬ ‫شد َ‬‫الرا ِ‬ ‫ا ْل ُخلَفَ ِ‬
‫اء َّ‬
‫الرا ِشدِین ْالم ْھ ِد ِیین‬ ‫رسول صلی هللا علیہ وسلم نے ْال ُخلف ِ‬
‫اء َّ‬
‫کی سنت پر عمل کا حکم دیا ‪:‬‬
‫سیدنا صدیق اکبر کے بعد امت کی راہنمائی کا فریضہ سیدنا‬
‫ق اعظم رضی هللا عنہ نے انجام دیا۔‬ ‫عمر فارو ِ‬
‫یرا ‪ ،‬فعل ْی ُك ْم‬‫اخ ِتالفاا ك ِث ا‬
‫ش ِم ْن ُك ْم بعدی فسیرى ْ‬ ‫” فإِ َّنهُ م ْن ی ِع ْ‬
‫س ُكوا ِبھا وعضُّوا‬ ‫الرا ِشدِین ْالم ْھ ِد ِیین ‪ ،‬فتم َّ‬
‫اء َّ‬ ‫س َّن ِة ْال ُخلف ِ‬
‫س َّن ِتي و ُ‬
‫ِب ُ‬
‫ور ‪ ،‬فإِ َّن ُك َّل ُمحْ دث ٍة‬ ‫ت األ ُ ُم ِ‬
‫اج ِذ ‪ ،‬و ِإیَّا ُك ْم و ُمحْ دثا ِ‬ ‫علیْھا ِبال َّنو ِ‬

‫‪http://salaamforum.blogspot.com/2016/11/ijtihad-by-umer.html48‬‬
‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪72‬‬

‫ِبدْعةٌ ‪ ،‬و ُك َّل ِبدْع ٍة ضاللةٌ ۔” (سنن ابی داود ‪ ،‬کتاب السنة ‪،‬‬
‫باب لزوم السنة)‬
‫” تم میں سے جو میرے بعد زندہ رہے گا وہ بہت سے‬
‫اختالف دیکھے گا۔ پس میری سنت اور خلفاء راشدین‬
‫مہدیین کی سنت کو َلزم پکڑو ۔ اس سے تمسک کرو اور‬
‫اسے دانتوں سے مضبوط پکڑ لو۔ خبردار ( دین میں ) نئی‬
‫باتوں سے بچنا کیونکہ ہر نئی بات بدعت ہے اور ہر بدعت‬
‫ضاللت ہے۔” (سنن ابی داود ‪ ،‬کتاب السنة ‪ ،‬باب لزوم‬
‫‪49‬‬
‫السنة)‬

‫رسول هللا صلی هللا علیہ وسلم نے حضرت ابوبکر کے بعد‬


‫حضرت عمر( رضی هللا) کی جانب رجوع کرنے کا حکم‬
‫دیا۔ نام لے کر صرف یہ دو صحابی ہی ہیں جن کی پیروی‬
‫کا حکم دیا گیا ہے‪(-‬صحیح ابن ماجہ‪،٩۷#‬و انظر الحدیث‬
‫‪ ، ٤٠٦٩‬صحیح ااصحیحہ ‪ ،١٢۳۳‬و تراجیع البانی ‪،۳۷۷‬‬
‫صحیح الضعیف سنن ترمزی ‪)۳٨٠٥#‬‬
‫” ان هللا یکرہ فوق سمائه ان یخطا ابوبکر۔”‬
‫تعالی آسمان پر اس بات کو پسند نہیں فرماتا کہ ابوبکر‬
‫ٰ‬ ‫” هللا‬
‫سے خطا ہو۔” [ تاریخ الخلفاء میں یہ روایت طبرانی کے‬
‫حوالے سے نقل کی گئی ہے۔ ( ‪])42/1‬‬

‫‪http://salaamone.com/kitabat-hadis-writing-history/49‬‬
‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪73‬‬

‫ایک روایت کے مطابق نبی کریم صلی هللا علیہ وسلم نے‬
‫فرمایا ‪:‬‬
‫” لو کان بعدی نبیا لکان عمر۔” اگر میرے بعد کوئی نبی‬
‫ہوتا تو عمر ہوتے۔”‬
‫( یہ حدیث مسند احمد ‪ ،‬ترمذی اور حاکم میں روایت ہوئی‬
‫ہے۔ حاکم کے مطابق یہ حدیث صحیح ہے لیکن ان کے‬
‫تساہ ِل حدیث سے حدیث کے طالب علم بخوبی واقف ہیں۔‬
‫ترمذی کے مطابق حسن غریب ہے ‪ ،‬البانی حسن قرار دیتے‬
‫ہیں ‪ ،‬بعض نے حسن لذاتہ قرار دیا ہے اور بعض اہل علم‬
‫نے اس حدیث کے بعض راویوں کو منکر اور سخت‬
‫ضعیف قرار دیا ہے۔ تاہم یہ ایک ایسی ضعیف حدیث ہے‬
‫جس کے شواہد و متابعات موجود ہیں جس کی وجہ سے‬
‫ترمذی کی اصطالح کے مطابق یہ حدیث حسن غریب اور‬
‫عام اصطالح کے مطابق حسن لذاتہ کے درجے تک پہنچتی‬
‫ہے۔ مناقب میں اس حدیث سے استدَلل کیا گیا ہے۔)‬
‫گو یہ روایت استنادی اعتبار سے بعض کے نزدیک ضعیف‬
‫ہے تاہم اسے فضائل و مناقب کے باب میں روایت کیا جاتا‬
‫ہے۔ ایک صحیح روایت میں نبی کریم صلی هللا علیہ وسلم‬
‫کا ارشا ِد گرامی ہے ‪:‬‬
‫” لقد کان فیمن كان قبلکم من بني اسرائیل رجال ‪ ،‬یکلمون‬
‫من غیر ان یکونوا انبیاء ‪ ،‬فان یکن من امتی منھم احد فعمر۔”‬

‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪74‬‬

‫” تم سے پہلے بنی اسرائیل میں ایسے لوگ گزر چکے ہیں‬


‫جن سے ( پردہ غیب سے ) کالم ہوا کرتا تھا ‪ ،‬اگرچہ وہ‬
‫نبی نہیں تھے اگر میری امت ایسا کوئی ہوا تو وہ عمر ہوں‬
‫گے۔” ( صحیح بخاری ‪ ،‬کتاب فضائل اصحاب النبی صلی‬
‫هللا علیہ وسلم ‪ ،‬باب مناقب عمر بن الخطاب رضی هللا عنہ)‬
‫وقاص سے روایت ہے کہ‬ ‫ؓ‬ ‫سیدنا حضرت سعد بن ابی‬
‫اے(عمر) ابن‬
‫ؓ‬ ‫حضور صلی هللا علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا‬
‫خطاب! قسم ہے اس ذات پاک کی جس کے قبضۂ قدرت میں‬
‫میری جان ہے‪ ،‬جب تم کو شیطان کسی راستے پر چلتے‬
‫ہوئے دیکھتا ہے تو وہ اس راستے کو چھوڑ کر دوسرے‬
‫راستے کو اختیار کرلیتا ہے۔ (بخاری و مسلم)‬
‫ایک موقع پر حضور صلی هللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ‬
‫ؓ‬
‫فاروق کی زبان اور ان‬ ‫تعالی نے حضرت عمر‬‫ٰ‬ ‫بالشبہ اهللا‬
‫کے دل پر حق کو جاری کردیا ہے۔ (ترمذی)‬
‫ایک روز رحمت دو عالم صلی هللا علیہ وسلم گھر سے‬
‫مسجد کی طرف تشریف لے گئے اور آپ صلی هللا علیہ‬
‫عمر بھی تھے۔ آپ‬‫وسلم کے ہم راہ دائیں بائیں ابو بکر ؓ و ؓ‬
‫صلی هللا علیہ وسلم ان دونوں کے ہاتھ پکڑے ہوئے تھے‪،‬‬
‫اسی حالت میں آپ صلی هللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ‬
‫قیامت کے روز ہم اسی طرح اٹھیں گے۔ (ترمذی)‬
‫ایک اور موقع پر حضور صلی هللا علیہ وسلم نے ارشاد‬
‫فرمایا کہ ہر نبی کے دو وزیر آسمان والوں میں سے ہوتے‬
‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪75‬‬

‫ہیں اور دو وزیر زمین والوں میں سے ہوتے ہیں۔ میرے دو‬
‫میکائیل ہیں اور‬
‫ؑ‬ ‫جبرائیل اور‬
‫ؑ‬ ‫وزیر آسمان والوں میں سے‬
‫عمر ہیں۔ (ترمذی)‬
‫ابوبکر و ؓ‬
‫ؓ‬ ‫زمین والوں میں سے‬
‫حضور صلی هللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ میرے بعد‬
‫(مشکوۃ)‬
‫ٰ‬ ‫عمر کی اقتدا کرنا۔‬
‫ابوبکر و ؓ‬
‫ؓ‬
‫صحیحین کی روایت کے مطابق حضرت عمر کو تعین کے‬
‫ساتھ اس امت کا محدث و ملہم قرار دیا گیا ہے اس لیے اس‬
‫امت میں جتنے بھی مجتہدین ہیں خود ان پر اور ان کے‬
‫اجتہادات پر ما سوائے ابوبکر کے ‪ ،‬حضرت عمر کو‬
‫تابعین‬
‫ِ‬ ‫فوقیت حاصل ہے۔ خود صحابہ کرام اور ان کے بعد‬
‫عظام بھی اس درجہ بندی کو سمجھتے تھے اور حضرت‬
‫طرز عمل کو کتاب هللا و سنت‬
‫ِ‬ ‫ابو بکر و حضرت عمر کے‬
‫رسول هللا کے بعد ایک نظیر کے طور پر دیکھتے تھے۔‬
‫ایک بار حضرت عثمان غنی نے حضرت عمر سے‬
‫مخاطب ہو کر فرمایا ‪:‬‬
‫” اگر ہم آپ کی اتباع کریں تب بھی ہمارے لیے صحیح ہے‬
‫اور اگر آپ کے پیش رو ( حضرت ابوبکر ) کی اتباع کریں‬
‫تو زیادہ بہتر ہے۔” (فقہ اسالمی کا تاریخی پس منظر ‪:‬‬
‫‪)169‬‬
‫حضرت عمر کے اسلوب اجتہاد کو سمجھنے کے لیے‬
‫ضروری ہے کہ ان کے اس مکتوب گرامی کی طرف‬
‫رجوع کیا جائے ‪ ،‬جو انہوں نے بصرہ کے گورنر صحابی‬
‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪76‬‬

‫موسی اشعری کو لکھا تھا‪ ،‬اس خط میں لکھتے‬


‫ٰ‬ ‫رسول ابو‬
‫ہیں ‪:‬‬
‫” الفھم الفھم فیما یختلج فی صدرک مما لم یبلغک فی الکتاب‬
‫او السنة ‪ ،‬اعرف اَلمثال و اَلشباہ ثم قس اَلمور عند ٰذلک ‪،‬‬
‫فاعمد الی احبھا عند هللا ‪ ،‬و اشبھھا بالحق فی ما تری”‬
‫” جن معامالت میں تم تک کتاب و سنت سے کوئی ہدایت‬
‫نہیں پہنچی اور وہ تمہارے سینے میں کھٹکتے ہیں تو ان‬
‫کو اچھی طرح سمجھو ‪ ،‬امثال و اشباہ ( ملتے جلتے مسائل‬
‫) سے واقفیت حاصل کرو پھر جو امور درپیش ہیں انہیں ان‬
‫پر قیاس کرو اور جو تمہارے نزدیک هللا کو زیادہ پسندیدہ‬
‫ہو اور تمہیں حق سے قریب تر نظر آئے اسے اختیار کر‬
‫لو۔”‬
‫(سنن الدارقطنی‪ ،‬کتاب اَلقضیة و اَلحکام ‪ ،‬کتاب عمر‬
‫موسی اَلشعری۔ گو یہ روایت اسنادا ا‬
‫ٰ‬ ‫رضی هللا عنه الی ابی‬
‫ضعیف ہے مگر اس کے متابعات مل جاتے ہیں۔)‬
‫عالمہ شبلی نعمانی لکھتے ہیں ‪ ” :‬شاہ صاحب (شاہ ولی هللا‬
‫) نے جن لوگوں کا نام لیا‪ ،‬ان میں عبد هللا بن عباس کی‬
‫عمر آنحضرت صلی هللا علیہ وسلم کی وفات کے وقت ‪13‬‬
‫برس کی تھی۔ حضرت علی کا ِسن جناب رسول هللا صلی‬
‫هللا علیہ وسلم کی بعثت کے وقت دس گیارہ برس سے‬
‫زیادہ نہ تھا۔ زید بن ثابت کا ِسن آنحضرت کی ہجرت کے‬
‫وقت ‪ 11‬برس کا تھا۔ حضرت عائشہ آنحضرت صلی هللا‬
‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪77‬‬

‫علیہ وسلم کی وفات کے وقت کل ‪ 18‬برس کی تھیں‪ ،‬اس‬


‫سے ثابت ہوتا ہے کہ گو یہ سب بزرگ اس علم کے ترقی‬
‫دینے والے ہوں گے۔ لیکن اولیت کا منصب حضرت عمر‬
‫ہی کو حاصل ہوگا۔” (الفاروق ‪ ،‬حصہ دوم ‪)210 :‬‬
‫حضرت عمر کے مجتہدانہ ذوق کی اہمیت تو اسی وقت‬
‫واضح ہو گئی تھی جب رسول هللا صلی هللا علیہ وسلم کی‬
‫موجودگی میں حضرت عمر اپنی رائے دیتے تھے اور هللا‬
‫رب العزت اسی رائے کے مطابق وحی کا نزول فرماتا۔‬
‫اسی سے حضرت عمر کے مقام اجتہاد کی رفعت کا بھی‬
‫اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔‬
‫خود حضرت عمر رضی هللا عنہ فرماتے تھے ‪:‬‬
‫” واقفت ربی فی ثالث ‪ :‬فی مقام ابراھیم‪ ،‬و فی الحجاب و فی‬
‫اساری بدر۔”‬
‫” میں اپنے رب کے ساتھ تین باتوں میں موافق ہوا۔ ایک‬
‫مقام ابراہیم ( میں نماز کی جگہ مقرر کرنے سے متعلق ) ‪،‬‬
‫دوسرا ( عورتوں کے ) حجاب ( سے متعلق ) اور تیسرا‬
‫اسیران بدر ( سے متعلق )۔” (صحیح مسلم ‪ ،‬کتاب فضائل‬
‫اصحاب النبی ﷺ‪ ،‬باب فضائل عمر بن الخطاب رضي هللا‬
‫عنه)‬
‫اس پر چوتھے کا اضافہ کر لیجیے کہ منافق کی نماز جنازہ‬
‫نہ پڑھنے سے متعلق بھی حضرت عمر کی رائے کے‬
‫مطابق ہی وحی ٰالہی کا نزول ہوا۔‬
‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪78‬‬

‫اذان کی ابتداء‪ :‬نماز کے لیے لوگوں کو متوجہ کرنے کے‬


‫لیے اذان کا طریقہ حضرت عمر رضی هللا عنہ کی رائے‬
‫سے ہی قائم ہوا۔ حضرت عبد هللا بن عمر فرماتے ہیں ‪” :‬‬
‫مسلمان جب مدینہ میں آئے تو وقت کا اندازہ کرکے جمع‬
‫ہوکر نماز پڑ ھ لیا کرتے تھے اور کوئی شخص اس پر ندا‬
‫نہیں کرتا تھا۔ ایک دن لوگ اس پر بات کرنے لگے۔ بعض‬
‫نے کہا کہ عیسائیوں کی طرح ناقوس بجا لیا کریں اور‬
‫بعض نے کہا کہ یہودیوں کی طرح نرسنگا بجا لیا کریں تو‬
‫سیدنا عمر نے کہا کیوں نہ ہم لوگ کوئی آدمی مقرر کر دیں‬
‫جو لوگوں کو نماز کے لیے مطلع کر دیا کرے ؟ اس پر‬
‫رسول هللا صلی هللا علیہ وسلم نے کہا کہ اے بالل ! اٹھو‬
‫الصلوۃ‬
‫ٰ‬ ‫اور نماز کے لیے اعالن کرو۔ (صحیح مسلم ‪ ،‬کتاب‬
‫‪ ،‬باب بدء اَلذان)‬

‫اّٰلل ۚ و م ۡن تولہی فم ۤا ا ۡرس ۡل ٰنک عل ۡی ِہ ۡم‬ ‫م ۡن ی ُِّط ِع ال َّر ُ‬


‫س ۡول فق ۡد اطاع ہ‬
‫ظا ﴿ؕ‪﴾٨٠‬‬ ‫ح ِف ۡی ا‬
‫"اس رسول ( صلی هللا علیہ وسلم ) کی جو اطاعت کرے‬
‫تعالی کی فرمانبرداری کی اور جو منہ پھیر لے‬‫اسی نے هللا ٰ‬
‫تو ہم نے آپ کو کچھ ان پر نگہبان بنا کر نہیں بھیجا ۔"‬
‫ظاہر وباطن نبی اکرم صلی هللا علیہ وآلہ وسلم کا مطیع بنا‬
‫تعالی کا ارشاد ہے کہ میرے بندے اور رسول‬ ‫ٰ‬ ‫لو هللا‬
‫حضرت محمد صلی هللا علیہ وآلہ وسلم کا تابعدار صحیح‬
‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪79‬‬

‫معنی میں میرا ہی اطاعت گزار ہے آپ کا نافرمان میرا‬


‫نافرمان ہے ‪ ،‬حضور صلی هللا علیہ وسلم فرماتے ہیں کہ‬
‫تعالی کی ماننے واَل ہے اور جس نے‬ ‫ٰ‬ ‫میری ماننے واَل هللا‬
‫میری نافرمانی کی اس نے هللا کی بات نہ مانی جس نے‬
‫امیر کی اطاعت کی اور جس نے امیر کی نافرمانی کی اس‬
‫نے میری نافرمانی کی یہ حدیث بخاری و مسلم میں ثابت‬
‫ہے ‪ ،‬پھر فرماتا ہے جو بھی منہ موڑ کر بیٹھ جائے تو اس‬
‫کا گناہ اے نبی صلی هللا علیہ وآلہ وسلم آپ پر نہیں آپ کا‬
‫ذمہ تو طرف پہنچا دینا ہے ‪ ،‬جو نیک نصیب ہوں گے مان‬
‫لیں گے نجات اور اجر حاصل کرلیں گے ہاں ان کی نیکیوں‬
‫کا ثواب آپ کو بھی ہو گا کیونکہ دراصل اس راہ کا راہبر‬
‫اس نیکی کے معلم آپ ہی ہیں ۔ اور جو نہ مانے نہ عمل‬
‫کرے تو نقصان اٹھائے گا بدنصیب ہو گا اپنے بوجھ سے‬
‫آپ مرے گا اس کا گناہ آپ پر نہیں اس لئے کہ آپ نے‬
‫سمجھانے بجھانے اور راہ حق دکھانے میں کوئی کسر اٹھا‬
‫نہیں رکھی ۔ حدیث میں ہے هللا اور اس کے رسول هللا صلی‬
‫هللا علیہ وآلہ وسلم کی اطاعت کرنے وَل رشد وہدایت واَل‬
‫ہے اور هللا اور رسول صلی هللا علیہ وآلہ وسلم کا نافرمان‬
‫اپنے ہی نفس کو ضرور نقصان پہنچانے واَل ہے ‪-‬‬
‫یہ بات قابل غور ہے کہ ایک طرف رسول هللا صلی هللا‬
‫علیہ وسلم کی احدیث کی کتابت ہیں کہ یہ بہت اہم ہیں ‪،‬‬
‫وحی ہے اور دوسری طرف رسول هللا صلی هللا علیہ وسلم‬

‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪80‬‬

‫کے خاص قریبی ساتھی جن کی سنت پر عمل کا رسول هللا‬


‫صلی هللا علیہ وسلم حکم بھی دے رہے ہیں ان چاروں کے‬
‫فیصلہ کا انکار کرکہ کتابت حدیث کی …جو کہ خلفاء‬
‫راشدین بھی تھے‪ ،‬امیر المومنین بھی ‪ ..‬یہ هللا ‪ ،‬رسول هللا‬
‫صلی هللا علیہ وسلم کی صریح نافرمانی ہے‪-‬‬
‫اگراحادیث تین سو سال بعد مدون ہویں مگر ہمشہ سے‬
‫لکھی جا رہی تھیں اور زبانی بھی حفظ تھیں‪-‬خلفاء راشدین‬
‫کے حکم کی جس نے حکم عدولی کی اس نے هللا اور‬
‫رسول هللا صلی هللا علیہ وسلم کی حکم کا انکار کیا ‪ ،‬وہ‬
‫جو کوئی بھی ہو ‪..‬‬

‫سول وأُو ِلي ْاأل ْم ِر‬ ‫یا أیُّھا الَّذِین آمنُوا أ ِطیعُوا اللَّـه وأ ِطیعُوا َّ‬
‫الر ُ‬
‫سو ِل ِإن ُكنت ُ ْم‬ ‫ِمن ُك ْم ۖ فإِن تناز ْعت ُ ْم ِفي ش ْيءٍ ف ُردُّوہُ ِإلى اللَّـ ِه و َّ‬
‫الر ُ‬
‫یال ﴿‪﴾٤:٥٩‬‬ ‫تُؤْ ِمنُون ِباللَّـ ِه و ْالی ْو ِم ْاآل ِخ ِر ۚ ٰذ ِلك خی ٌْر وأحْ س ُن تأْ ِو ا‬
‫اے لوگو جو ایمان َلئے ہوئے‪ ،‬اطاعت کرو هللا کی اور‬
‫اطاعت کرو رسول کی اور اُن لوگوں کی جو تم میں سے‬
‫صاحب امر ہوں‪ ،‬پھر اگر تمہارے درمیان کسی معاملہ میں‬
‫نزاع ہو جائے تو اسے هللا اور رسول کی طرف پھیر دو‬
‫اگر تم واقعی هللا اور روز آخر پر ایمان رکھتے ہو یہی ایک‬
‫صحیح طریق کار ہے اور انجام کے اعتبار سے بھی بہتر‬
‫ہے (‪)4:59‬‬

‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪81‬‬

‫یہ آیت مکمل طور پرتین طریقہ سے احادیث کی کتابت‬


‫کرنے لکھنے والوں پر َلگو ہوتا ہے‪ -‬فتوی بازی کی‬
‫ضرورت نہیں ان کا معامله هللا کے سپرد ‪-‬‬
‫مہشور فقہ کے بانی ابوحنیفہ نعمان بن ثابت جو بہت‬
‫مقبول ہیں انہوں نے کوئی حدیث کی کتاب نہیں لکھی‪ ،‬وہ‬
‫پہلی صدی حجرہ میں پیدا ہوے جب حضرت عمر رضی هللا‬
‫اور خلفاء راشدہ کے فیصلوں کا احترام کیا جاتا تھا‪-‬‬
‫ظاہرہے انہوں قرآن سنت اور احادیث سے استفادہ کیا ہوگا‪-‬‬
‫صحابہ اکرام حکم عدولی نہیں کر سکتے ‪ -‬کسی کی اپنی‬
‫کوتاہی سے بچنے کے لیے دوسروں پر الزام تراشی کرنا‬
‫عام وطیرہ ہے‪ -‬پہلی صدی میں جب تک صحابہ زندہ رہے‬
‫احادیث کی کتب لکھنے کا کوئی خاص ثبوت نہیں ملتا ‪..‬‬
‫اب کوئی جرمنی یا یورپ سے نسخے نکا لے تو ہم یقین‬
‫کر لیتے ہیں کہ یہ ہمارے نفس کی خواہش اور غلط اقدام‬
‫کو جواز مہیا کر سکے ‪ -‬کافروں کو ہم سے کیا ہمدردی‬
‫ہے وہ کل کالں قرآن کا بھی نسخہ نکال کر کہیں کہ دیکھو‬
‫یہ مختلف قرآن ہے تو ہم یقین کر لیں گے؟ بحث َل حاصل‬
‫ہے ‪ ،‬جب قرآن‪ ، 50‬رسول هللا صلی هللا علیہ وسلم کی‬
‫اتھارٹی سے خلفاء راشدین‪ 51‬نے احادیث کی کتابت سے‬
‫منع کر دیا تو تاویلوں کی گنجائش نہیں‪-‬‬

‫‪ 50‬قرآن کے مطابق کسی اور کتاب‪ ،‬حدیث کی کوئی گنجائش نہیں‬


‫‪ 51‬تدوین‪ ,‬کتابت احادیث کی ممانعت خلفاء راشدین‬
‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪82‬‬

‫صرف مسلمان‬
‫‪52‬‬

‫سو ُل ش ِھیداا‬ ‫ھُو س َّما ُك ُم ْال ُم ْس ِل ِمین ِمن ق ْب ُل وفِي ھ ٰـذا ِلی ُكون َّ‬
‫الر ُ‬
‫اس ۚ (سورۃ الحج‪)22:78‬‬ ‫شھداء على ال َّن ِ‬ ‫عل ْی ُك ْم وت ُكونُوا ُ‬
‫هللا نے پہلے بھی تمہارا نام “مسلم” رکھا تھا اور اِس (قرآن)‬
‫میں بھی (تمہارا یہی نام ہے) تاکہ رسول تم پر گواہ ہو اور‬
‫تم لوگوں پر گواہ ‪( .‬سورۃ الحج‪)22:78‬‬
‫پہلی صدی حجرہ اور بعد تک دین اسالم کے پروکار‬
‫تعالی نے دین اسالم کو قبول‬ ‫ٰ‬ ‫مسلمان کہالتے تھے‪ -‬هللا‬
‫کرنے والے افراد کو قرآن میں اکثر ” ۡال ُم ۡس ِل ِم ۡین ‪ُّ ،‬م ْس ِلمةا‬

‫‪https://salaamone.com/islam-2/sectarianism/muslim/52‬‬
‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪83‬‬

‫ت” کے نام سے مخاطب فرمایا‪-‬‬ ‫‪ُّ ،‬م ْس ِل ُمون‪ُّ ،‬م ْس ِل اما ‪ُ ،‬م ْس ِلما ۟ ٍ‬
‫عربی زبان میں واحد مرد ہے تو “مسلم” دو “مسلم” مرد‬
‫ہوں تو “مسلمان”‪ ،‬تین یا زیادہ جمع میں “مسلم” مرد ہوں تو‬
‫“ملسمون” یا “مسلمین” …‬
‫تمام مسلمان اپنے اپنے عقائد و نظریات‪[ ،‬جس کو وہ قرآن‬
‫و سنت کی بنیاد پر دین اسالم سمجھتے ہیں] پر قائم رہتے‬
‫ہوۓ‪ ،‬موجودہ فرقہ وارانہ ناموں کو ختم کرکہ قرآن میں هللا‬
‫کے عطا کردہ نام مسلم ۡ‬
‫(ال ُم ۡس ِل ِم ۡین ‪ُّ ،‬م ْس ِلمةا ‪ُّ ،‬م ْس ِل ُمون‪ُّ ،‬م ْس ِل اما)‬
‫کہالنے پر متفق ہو جائیں تو یہ فرقہ واریت کے خاتمہ کی‬
‫طرف پہال موثر قدم ہو گا !‬
‫“مسلم” (هللا کا فرمانبردار) کی نسبت هللا کے صفاتی نام‬
‫“السالم ” اور دین اسالم سے بھی ہے ‪ ،‬اس نام کا حکم اور‬
‫تاکید هللا نے قرآن میں ‪ 41‬آیات میں بار بار دہرایا … یہ‬
‫ابتدا ہو گی‪ ،‬پہال قدم “أ ْكم ْلتُ ل ُك ْم دِین ُك ْم “دین کامل کی طرف‬
‫… کسی فرقہ کے نام سے شناخت اور وضاحت کی‬
‫ضرورت نہیں کیونکہ … ” نظریات خود اپنی شناخت‬
‫رکھتے ہیں” … فرق عمل سے پڑتا ہے‪-‬‬
‫‪.‬یہ اقدام اسالم کے ابتدائی دور ‪ ،‬رسول هللا صلی هللا علیہ‬
‫وسلم اور صحابہ اکرام کے زمانہ کے مطابق ہو گا‪ ،‬جس‬
‫کی خواہش ہر مسلمان دل میں رکھتا ہے اور اس تحقیق کا‬
‫مقصد بھی ‪ -‬هللا اور رسول صلی هللا علیہ وسلم یقینی طور‬
‫پراس عمل سے بہت خوش ہوں گے‪ -‬اس احسن روایت‪،‬‬
‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪84‬‬

‫سنت کے دوبارہ اجرا پر هللا ہم پر رحمتوں اور برکات کی‬


‫بارش فرمایے گا‪ -‬اس نیک عمل سےمسلمان دین و دنیا‬
‫میں کامیابی کے راستے پر چل پڑیں گے‪-‬‬

‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪85‬‬

‫‪PART - 2‬‬

‫آخری کتاب یا کتب؟‬


‫تحقیق وتجزیہ‬

‫انڈکس‪2 -‬‬
‫‪ - 1‬تعارف ‪:‬‬
‫مقصد‬
‫‪ - 2‬یہودیت ‪ ،‬مسیحیت اور الہامی کتب ‪:‬‬
‫‪ -3‬تورات اور تلمود‬
‫‪ .4‬مسیحت اور "عہد نامہ جدید"‬
‫‪ .5‬انجیل‬
‫‪ -6‬الہامی کتب میں تحریف ‪ ،‬غلو اور مذہبی پیشواؤں کی تحریر کردہ کتب کا اضافہ‬
‫‪ .7‬آخری نبی صلی هللا علیہ وسلم اور آخری کتاب ‪ -‬قرآن‬
‫‪.8‬سنت نبوی صلی هللا علیہ وسلم اور اسوہ حسنہ‬
‫‪ .9‬اطاعت رسول صلی هللا علیہ وسلم‬
‫‪ .10‬رسول صلی هللا علیہ وسلم کی نافرمانی کا انجام ‪ُ -‬رسوا ُکن عذاب جہنم ‪:‬‬
‫الرا ِش ِدین ْالم ْھ ِد ِیین کی سنت پر عمل کا حکم دیا‬
‫‪ .11‬رسول صلی هللا علیہ وسلم نے ْال ُخلفاءِ َّ‬
‫‪ .12‬تدوین‪ ,‬احادیث اور خلفاء راشدین‬
‫‪ .13‬متواتر حدیث‬
‫‪ .14‬اب ایک نظر دوبارہ یہود ونصاری پر…‬
‫‪ .15‬قرآن و حدیث کے تحریری مواد کا تقابلی جائزہ ‪:‬‬
‫‪ .16‬کیا قرآن آسان ہے یا مشکل ترین؟‬
‫‪ .17‬قرآن کا بلند ترین درجہ ‪:‬‬
‫‪ .18‬حدیث کا درجہ‬
‫‪ .19‬سنت و حدیث مختلف ہیں ‪:‬‬
‫‪ .20‬قرآن کے مطابق کسی اور کتاب‪ ،‬حدیث کی کوئی گنجائش نہیں ‪:‬‬
‫‪ .21‬کتابت حدیث کی ممانعت کی نسبت بال واسطہ اور بالواسطہ هللا کی طرف جاتی ہے‪:‬‬

‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪86‬‬

‫‪ .22‬رسول صلی هللا علیہ وسلم کی نافرمانی کا انجام ‪ُ -‬رسوا ُکن عذاب جہنم ‪:‬‬
‫اہم تاریخی معلومات‬ ‫○‬

‫‪ .23‬اب کیا کریں ؟‬


‫‪ .24‬مضمرات ‪Implications -‬‬
‫رابطہ ‪ /‬کمنٹس ‪ /‬تجاویز ‪:‬‬ ‫○‬
‫قارئین کے کمنٹس ‪ ،‬تبصرہ کے لئے رہنما گایڈ‬
‫‪------------------------‬‬

‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪87‬‬

‫تحقیق وتجزیہ‬

‫‪ - 1‬تعارف ‪:‬‬
‫اسالم دائمی دین ہے‪ ،‬ابراہیمی مذاہب کے مختصر جائزہ‬
‫سےامت مسلمہ کو درپیش مسائل اور ان کے حل تک‬
‫پہنچنے میں آسانی ہو گی‪ -‬هللا کا فرمان ہے ‪:‬‬
‫ث ُ َّم ا ۡوح ۡین ۤا اِل ۡیک ا ِن اتَّ ِبعۡ ِم َّلۃ ا ِۡب ٰرہِ ۡیم ح ِن ۡی افاؕ و ما کان ِمن‬
‫ۡال ُم ۡش ِر ِک ۡین ﴿‪﴾١٢۳‬‬
‫پھر ہم نے آپ کی جانب وحی بھیجی کہ آپ ملت ابراہیم‬
‫حنیف کی پیروی کریں‪ ،‬جو مشرکوں میں سے نہ‬
‫تھے)‪(16:123‬‬

‫اختلف الَّذ ِۡین ا ُ ۡوتُوا ۡال ِک ٰتب ا ََِّل‬ ‫اَل ۡسال ُم ۟ و ما ۡ‬ ‫اّٰلل ۡ ِ‬
‫ا َِّن الد ِۡین ِع ۡند ہ ِ‬
‫اّٰلل فا َِّن ہ‬
‫اّٰلل‬ ‫ت ہِ‬ ‫ِم ٌۡۢن بعۡ ِد ما جاءہ ُ ُم ۡال ِع ۡل ُم ب ۡغ ٌۢ ایا ب ۡین ُہ ۡمؕ و م ۡن ی َّۡکفُ ۡر ِب ٰا ٰی ِ‬
‫ب ﴿‪﴾١٩‬‬ ‫س ِر ۡی ُع ۡال ِحسا ِ‬
‫تعالی کے نزدیک دین اسالم ہی ہے اور اہل‬ ‫بیشک هللا ٰ‬
‫کتاب اپنے پاس علم آجانے کے بعد آپس کی سرکشی اور‬
‫حسد کی بناء پر ہی اختالف کیا ہے اور هللا ٰ‬
‫تعالی کی آیتوں‬
‫کے ساتھ جو بھی کفر کرے هللا ٰ‬
‫تعالی اس کا جلد حساب‬
‫لینے واَل ہے)‪(3:19‬‬

‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪88‬‬

‫براہ کرم جب آپ یہ مقالہ پڑھتے ہو تو اپنے ذہن کو تھوڑی‬


‫دیر کے لیے تعصبات ‪ fixations‬سے آزاد کریں… اگر‬
‫آپ واقعتا کچھ سمجھنا چاہتے ہیں تو صرف اس مقالہ پر‬
‫توجہ مرکوز کریں اور سمجھ کر تبصرہ ‪ ،‬مفید کمنٹس‪،‬‬
‫تجاویزدے کر اس کام میں اپنا حصہ ڈالیں ‪ ...‬بصورت‬
‫دیگر اپنا وقت یہاں ضائع نہ کریں ‪...‬‬
‫قرآن هللا نے رسول پیر نازل فرمایا جو قرآن کا عملی نمونہ‬
‫تھے اور ان کا أُسْوۃ ٌ حسنةٌ ہمرے لے رول ماڈل (قرآن‬
‫‪ )۳۳:٢١‬ہے‪ ،‬جو سنت رسول هللا صلی هللا علیہ وسلم‬
‫کہالتا ہے‪ ،‬سنت عملی طور پر تواتر سے نسل در نسل‬
‫محفوظ طریقہ سے منتقل ہوتی ہے جس میں ردوبدل کا‬
‫امکان نہیں۔ سن اور اقوال رسول هللا صلی هللا علیہ وسلم‬
‫کی کتابت کا اہتمام خلفاء راشدین نے بہت غور وفکر کے‬
‫بعد ضروری نہ سمجھا‪ ،‬بلکہ سختی سے ممانعت بھی کردی‬
‫‪ ،‬پہلی امتیں کتاب هللا کے ساتھ دوسری کتب میں مشغول ہو‬
‫کر برباد ہو گئیں۔ اس حقیقت کا تحقیقی جائزہ لینے کی‬
‫ضرورت ہے‪ ،‬جس پر بات کرنا ممنوع سمجھا جاتا ہے‪،‬‬
‫کیوں؟ جبکہ خلفاء راشدین کی سنت پر عمل کرنے کا حکم‬
‫رسول هللا صلی هللا علیہ وسلم نے دیا تھا‪ -‬وقت کے ساتھ‪،‬‬
‫اسالم جو دین کامل تھا ‪ ،‬اس میں ردوبدل کا عمل شروع ہوا‬
‫جس کے استدَلل و توجیہات میں بعد میں مرتبہ کردہ کتب‬
‫احادیث کا اہم کردار ہے۔ اب بہت لوگ قران کو احادیث کی‬

‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪89‬‬

‫روشنی میں سمجھتے ہیں جبکہ یہ برعکس ہونا چاہیئے۔‬


‫ایک سادہ‪ ،‬آسان ترین دین‪ ،‬مشکل بنا دیا گیا‪ ،‬تضادات کی‬
‫بھر مار جس کو سمجھنے‪ ،‬حل کرنے‪ ،‬تبتیق کے لئیے بہت‬
‫سی کتب اور مذہبی پیسواوون کی ضرورت بہت زیادہ بڑھ‬
‫گئ ‪ ،‬پہلی گمراہ اقوام کی طرح جنہوں نے اپنے مذہبی‬
‫پیشواؤں کو " رب" بنا رکھا تھا جو علمی موشگافیوں اور‬
‫تاویالت کے ذریعہ اپنی رائے سے اہم فتوے جاری کرتے‬
‫تھے۔‬

‫مقصد‬
‫ک ۡم و یت ُ ۡوب‬‫سنن الَّذ ِۡین ِم ۡن ق ۡب ِل ُ‬ ‫ک ۡم و یہۡ دِی ُ‬
‫ک ۡم ُ‬ ‫ی ُِر ۡیدُ ہ‬
‫اّٰللُ ِلیُب ِین ل ُ‬
‫اّٰلل ی ُِر ۡیدُ ا ۡن َّیت ُ ۡوب عل ۡی ُ‬
‫ک ۡم ۟ و‬ ‫اّٰللُ ع ِل ۡی ٌم ح ِک ۡی ٌم ﴿‪ ﴾٢۶‬و ہ ُ‬ ‫ک ۡمؕ و ہ‬ ‫عل ۡی ُ‬
‫ت ا ۡن ت ِم ۡیلُ ۡوا م ۡی اال ع ِظ ۡی اما ﴿‪ ﴾٢۷‬ی ُِریدُ‬ ‫شہ ٰو ِ‬ ‫ی ُِر ۡیدُ الَّذ ِۡین یتَّ ِبعُ ۡون ال َّ‬
‫ان ض ِعیفاا ﴿‪﴾٢٨‬‬ ‫اللَّـهُ أن یُخ ِفف عن ُك ْم ۚ و ُخ ِلق ْ ِ‬
‫اْلنس ُ‬
‫سنن) ان طریقوں کو واضح کرے‬ ‫هللا چاہتا ہے کہ تم پر ( ُ‬
‫اور انہی طریقوں پر تمہیں چالئے جن کی پیروی تم سے‬
‫پہلے گزرے ہوئے صلحاء کرتے تھے ۔ وہ اپنی رحمت کے‬
‫ساتھ تمہاری طرف متوجہ ہونے کا ارادہ رکھتا ہے ‪ ،‬اور وہ‬
‫علیم بھی ہے اور دانا بھی‪ -‬ہاں‪ ،‬هللا تو تم پر رحمت کے‬
‫ساتھ توجہ کرنا چاہتا ہے مگر جو لوگ خود اپنی خواہشات‬
‫نفس کی پیروی کر رہے ہیں وہ چاہتے ہیں کہ تم راہ راست‬
‫سے ہٹ کر دور نکل جاؤ‪ .‬هللا تم پر سے پابندیوں کو ہلکا‬

‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪90‬‬

‫کرنا چاہتا ہے کیونکہ انسان کمزور پیدا کیا گیا ہے‬


‫]‪(4:26,27,28‬‬

‫‪ - 2‬یہودیت ‪ ،‬مسیحیت اور الہامی کتب ‪:‬‬


‫یہودیت اور مسیحیت ‪ ،‬امت محمدی سے پہلے کی امتیں ہیں‬
‫جن کا قرآن میں بہت ذکر ہے جو گمراہ ہو گیئں‪ ،‬ان کے‬
‫گمراہ کن اقدام سے سبق حاصل کرنا ہے تاکہ مسلمان وہ‬
‫غلطیاں نہ دہرائیں ‪ -‬یہودیت اور مسیحیت اپنا تعلق حضرت‬
‫ابراہیم علیه السالم سے جوڑتے ہیں ‪ ،‬ان کے عقائد کا ان‬
‫کی الہامی کتاب بائبل کے ساتھ جائزہ لیا جائیے تو واضح‬
‫ہوتا ہے کہ ان کے مذاہب کا الہامی کتب سے واجبی سا‬
‫تعلق ہے دعوی کی حد تک ‪ -‬ان کے مذاہب کی بنیاد‬
‫عملی طور پر پیغمبروں کی تعلیمات اور الہامی کتب‬
‫[تورات ‪ ،‬زبور ‪ ،‬انجیل] کے بجا یئے مذہبی رہنماوؤں کی‬
‫تفاسیر‪ ،‬تشریحح اور نظریات پر ہے‪-‬‬
‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪91‬‬

‫‪ -3‬تورات اور تلمود‬


‫یہود اپنی الہامی کتب [بائبل عہدنامہ قدیم (تورات اوریہودی‬
‫کتب) اور مسیحی "عہد نامہ جدید" کو مقدس سمجھ کر‬
‫احترام کرہتے ہیں تالوت کرتے ہیں مگر عملی طور‬
‫پرمذہبی رہنماوؤں کی خود ساختہ تعلیمات ‪ ،‬نظریات اور‬
‫رسومات پر زور ہے جن کا تاویالت کے زریعہ زبردستی‬
‫پیغمبرون سے تعلق قائیم کرنے کی کوشش کی جاتی ہے۔‬
‫حضرت نوح ‪،‬ابراہیم علیہ السالم اور دوسرے پیغمبروں کی‬
‫توحیدی تعلیمات کا ذکر ملتا ہے مگر ان کی اصل الہامی‬
‫کتب مفقود ہیں‪-‬‬

‫‪Where Do Jewish Laws Come From? Intro to‬‬


‫‪Torah, Talmud, Halacha‬‬
‫‪Video: https://youtu.be/dTiQb_3FGSE‬‬
‫موجودہ بائبل میں پرانے عہد نامے کی پہلی پانچ کتابوں‬
‫کے مجموعے کو تورات کہتے ہیں جس میں شامل کتب‬
‫کے نام ‪ :‬پیدائش‪ ،‬کتاب خروج‪ ،‬کتاب احبار‪ ،‬کتاب گنتی اور‬
‫کتاب استثنا ہیں ۔ یہودی تورات کی بجایے تلمود پر‬
‫زوردیتے ہیں‪ .‬تلمود یہودیت کا مجموعہ قوانین ہے‪ ،‬جو‬
‫یہوددی وں کی زندگی میں تقدس کا درجہ رکھتا ہے اور اسے‬
‫یہودی تقنین میں دوسرا ماخذ قرار دیا گیا ہے۔ یہودی‬

‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪92‬‬

‫تعالی نے طورسینا پر موسی علیہ‬


‫ٰ‬ ‫حاخامات کے نزدیک هللا‬
‫السالم پر دو شریعتیں نازل کی‪:‬‬
‫(‪ )1‬مکتوب شریعت‬
‫(‪ )2‬زبانی شریعت‬
‫یہودی علماء کے مطابق یہی "زبانی شریعت" اصل شریعت‬
‫ہے‪ ،‬جو هللا کی مراد اور مکتوب شریعت یعنی تورات کی‬
‫حقیقی تفسیر ہے۔‬
‫چنانچہ یہود کے اندر دہری شریعت کا آغاز ہوا اور ‪40‬‬
‫نسلوں تک یہ سری شریعت زبانی منتقل ہوتی رہی اور‬
‫یہودی حاخامات زبانی و سری شریعت کی آڑ میں تورات‬
‫کی من مانی تفسیر کرتے رہے۔ زبانی شریعت کے مکتوب‬
‫نہ ہونے کی وجہ سے یہودی قوم متعین عقائد پر متفق نہیں‬
‫تھی۔ ہر یہودی ربی کی اپنی تشریح و تفسیر ہوتی‪ ،‬جس پر‬
‫اس کے خاندان اور متبعین یقین رکھتے تھے۔ یہود حضرت‬
‫عیسی علیہ السالم اور مسیحی کتب پر ایمان نہیں رکھتے ‪-‬‬
‫ٰ‬
‫[ تورات اور تالمود>>> >>>‪Torah and Talmud‬‬
‫]‪https://salaamone.com/torah-talmud‬‬
‫‪ .4‬مسیحت اور "عہد نامہ جدید"‬
‫مسیحی لوگ ‪ ،‬بائبل کے عہدنامہ قدیم (تورات اوریہودی‬
‫کتب) کومنسوخ مگر تاریخی اہمیت دیتے ہیں اور"عہد نامہ‬
‫جدید" پر ایمان رکھتے ہیں ‪ -‬چار اناجیل کےساتھ سینٹ‬
‫پال کے ‪ 13‬اوردوسرے رہنماؤں سے ‪ 10‬منسوب کتب اور‬
‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪93‬‬

‫مراسالت کو "عہد نامہ جدید" [‪ ]New Testament‬کہا‬


‫جاتا ہے‪ -‬چارانجیل اور حواریوں سے منسوب ‪ 23‬دوسری‬
‫کتب اور خطوط مال کر عہد نامہ جدید میں ٹوٹل ‪ 27‬کتب‬
‫ہیں‪-‬‬
‫‪ .5‬انجیل مقد س‬
‫عیسی علیہ السالم سے منسوب ارشادات اور‬ ‫ٰ‬ ‫حضرت‬
‫تعلیمات ‪ ،‬پرمشتمل چار کتب ہیں‪ ،‬جن کے اصل لکھاری‬
‫عیسی علیہ السالم کے چار‬ ‫ٰ‬ ‫گمنام ہیں‪ ،‬مگر حضرت‬
‫حواریوں (شاگردوں) کے نام سے انجیل متی‪ ،‬انجیل مرقس‪،‬‬
‫انجیل لوقا اور انجیل یوحنا‪ ،‬جن کو "اناجیل اربعہ" یا‬
‫"چارگانہ انجیل" [‪ ]Four Gospels‬کہا جاتا ہے‪" ،‬نئیو‬
‫ٹیسٹامنٹ" (عہد نامہ جدید) میں شامل ہیں‪ -‬اکثر ماہرین متفق‬
‫ہیں کہ چاروں اناجیل ‪ 60‬عیسوی سے لے کر ‪100‬‬
‫عیسوی کے درمیان میں لکھی گئیں‪-‬‬
‫انکےعالوہ بہت اور انجیل کتب بھی ہیں جن کو چرچ قبول‬
‫نہیں کرتا‪ -‬خود لوقا کی پہلی آیت میں ہی اس بات کا اقرار‬
‫ہے کہ بہتوں نے ایسی تحاریر لکھی ہیں۔ غناسطی اناجیل‬
‫اور دیگر کئی‪ ،‬جن میں سے کچھ کے مخطوطات جدید دور‬
‫میں دریافت ہوئے ہیں اور وہ شائع کی جا چکی ہیں۔ جیسے‬
‫توما کی انجیل‪ ،‬پطرس کی انجیل‪ ،‬مانی کی انجیل اور یہوداہ‬
‫اسکریوتی‪ ،‬برناباس‪ ،‬مسیح‪ ،‬مریم مگدلینی اور دیگر کئی اہم‬
‫ابتدائی مسیحی شخصیات سے منسوب اناجیل کے حوالے‬
‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪94‬‬

‫اور مخطوطات تاریخ میں محفوظ ہیں۔ "برناباس کی انجیل"‬


‫میں حضرت محمد صلی هللا علیہ و صلم کی واضح پیشین‬
‫گوئی موجود ہے اور یہ اسالمی نظریات سے قریب تر ہے۔‬
‫یہ ویٹیکن کی َلئبریری سے برآمد ہوئی تھی۔‬
‫امریکی صدر تھامس جیفرسن نے ‪ 1820‬میں چاروں ا‬
‫نجیلوں سے حصرت عیسی علیہ السالم کے ارشادات کو‬
‫اکٹھا کیا تو موجودہ مسیحی نظریات کے برخالف خدائی‬
‫دعوی نہ مال نہ ہی دوسرے نظریات۔ اب بھی سرخ رنگ‬
‫کے الفاظ والی انجیل دستیاب ہیں جن میں سرخ رنگ میں‬
‫حضرت عیسی علیہ السالم سے منسوب آیات سے ان کی‬
‫توحیدی تعلیمات واضح ہوتی ہیں۔‬
‫‪Overview:‬‬ ‫‪New‬‬ ‫‪Testament‬‬ ‫‪-‬‬ ‫‪Video‬‬ ‫‪:‬‬
‫‪https://youtu.be/Q0BrP8bqj0c‬‬

‫عیسی علیہ السَلم کی مذہبی قائدین پر تنقید اور‬


‫ٰ‬ ‫‪.a‬حضرت‬
‫آج مسلمان علماء میں مماثلت‬
‫عیسی صریح نشانیاں لیے ہوئے آیا تھا تو اس نے‬
‫ٰؑ‬ ‫"اور جب‬
‫کہا تھا کہ "میں تم لوگوں کے پاس حکمت لے کر آیا ہوں‪،‬‬
‫اور اس لیے آیا ہوں کہ تم پر بعض اُن باتوں کی حقیقت‬
‫کھول دوں جن میں تم اختالف کر رہے ہو‪ٰ ،‬لہذا تم هللا سے‬
‫ڈرو اور میری اطاعت کرو (قرآن ‪)43:63‬‬

‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪95‬‬

‫عیسی علیہ‬
‫ٰ‬ ‫موجودہ انجیل مقدس ( ‪53‬متی ‪ )23‬میں حضرت‬
‫السالم کی یہودی مذہبی علماء پر تنقید سے اندازہ ہوتا ہے‬
‫کہ حضرت عمر (رضی هللا) ‪ ،‬حضرت علی (رضی هللا)‬
‫کے خدشات بلکل درست تھے ‪ ،‬آج ہمارے علماء کا حال‬
‫دیکھ لیں‪:‬‬
‫"تب یسوع‪ 54‬نے وہاں موجود لوگوں سے اور پنے‬
‫شاگردوں سے کہا۔ “معلمین شریعت اور فریسیوں کو حق‬
‫موسی کیا ہے ؟ اس وجہ‬
‫ٰ‬ ‫ہے کہ تجھ سے کہے کہ شریعت‬
‫سے تم کو ان کا اطا عت گذار ہو نا چا ہئے۔ اور ان کی‬
‫کہی ہو ئی باتوں پر عمل کر نا چا ہئے۔ لیکن ان لوگوں کی‬
‫زندگی پیروی کی جا نے کے لئے قابل عمل مثا ل نہیں‬
‫ہے۔وہ تم سے جو باتیں کہتے ہیں اس پر وہ خود عمل نہیں‬
‫کر تے۔ وہ تو دوسروں کو مشکل ترین احکا مات دے کر‬
‫ان پر عمل کر نے کے لئے ان لوگوں پر زبر دستی کر تے‬
‫ہیں۔ اور خود ان احکا مات میں سے کسی ایک پر بھی عمل‬
‫کر نے کی کوشش نہیں کر تے۔ “وہ صرف ایک مقصد سے‬
‫اچھے کام اس لئے کر تے ہیں کہ دوسرے لوگ ان کو‬
‫دیکھیں وہ خاص قسم کے چمڑے کی تھیلیاں جس میں‬
‫صحیفے رکھے ہوتے ہیں جن کو وہ باندھ لیتے ہیں۔ اور وہ‬
‫‪ 23‬متی ‪53‬‬
‫‪https://www.biblegateway.com/passage/?search=%D9%85%D8%AA%D9%91%DB%8‬‬
‫‪C+23&version=ERV-UR‬‬
‫‪ 23‬متی ‪54‬‬
‫‪https://www.biblegateway.com/passage/?search=%D9%85%D8%AA%D9%91%DB%8‬‬
‫‪C+23&version=ERV-UR‬‬

‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪96‬‬

‫ان تھیلیو ں کے حجم کو بڑھا تے ہو ئے جا تے ہیں۔لوگو ں‬


‫کو دکھا نے کے لئے وہ اپنے خاص قسم کی پو شاکوں کو‬
‫اور زیا دہ لمبے سلوا تے ہیں۔ وہ فریسی اور معلمین‬
‫شریعت کھا نے کی دعوتوں میں یہودی عبادت گاہوں میں‬
‫بہت خاص اور مخصوص جگہوں پر بیٹھنے کی تمنا کر‬
‫تے ہیں۔ با زاروں کی جگہ وہ لوگوں سے عزت و بڑا ئی پا‬
‫نے کی آرزو کر تے ہیں۔ اور لوگوں سے معلم کہلوا نے‬
‫کے متمنی ہو تے ہیں۔‬
‫ایک خا دم کی طرح تمہا ری خدمت کر نے وا َل شخص ہی‬
‫اعلی‬
‫ٰ‬ ‫تمہا رے درمیان بڑا آدمی ہے۔ خود کو دوسروں سے‬
‫وارفع تصور کر نے وا َل جھکا یا جا ئے گا۔ اور جو اپنے‬
‫آپ کو کمتر اور حقیر جانے گا وہ با عزت (اونچاو ترقی‬
‫یافتہ ) بنا دیا جا ئے گا۔‬
‫“اے معلمین شریعت اور اے فریسیو! یہ تمہا رے لئے برا‬
‫ہے۔ تم منا فق ہو۔ تم لو گوں کے لئے آسمان کی بادشاہت‬
‫میں داخل ہو نے کے راستے کو مسدود کر تے ہو۔ تم خود‬
‫داخل نہیں ہو ئے اور تم نے ان لوگوں کو بھی روک دیا جو‬
‫داخل ہو نے کی کوشش کر رہے ہیں۔ (اے معلمین شریعت‬
‫اور فریسیو میں تمہارا کیا حشر بتاؤنگا۔ تم تو ریاکار ہو۔‬
‫“اس لئے تم بیواؤں کے گھروں کو چھین لیتے ہو اور تم‬
‫لمبی دعا کرتے ہو تا کہ لوگ تمہیں دیکھیں – اس لئے تم‬
‫کو سخت سزا ہوگی ۔”)‬

‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪97‬‬

‫“اے معلمین شریعت اے فریسیو! میں تمہا را انجام کیا بتا‬


‫ؤں تم تو ریا کار ہو تمہا ری (بتا ئی ہوئی ) راہوں کی پیر‬
‫وی کرنے والوں کی ایک ایک کی تال ش میں تم سمندروں‬
‫کے پار مختلف شہروں کے دورے کر تے ہو۔ اور جب اس‬
‫کو دیکھتے ہو تو تم اس کو اپنے سے بد تر بنا دیتے ہو اور‬
‫تم نہا یت برے ہو جیسے تم جہنم سے وابستہ ہو۔‬
‫اے معلمین شریعت اور اے فریسیو!تمہا رے لئے برا ہو گا۔‬
‫تم تو لوگوں کو راستہ بتا تے ہو لیکن تم خود اندھے ہو۔ تم‬
‫کہتے ہو کہ اگر کوئی شخص ہیکل کے نام کے استعمال پر‬
‫وعدہ لیتا ہے تو اس کی کوئی قدر ومنزلت نہیں۔ اور اگر‬
‫کوئی ہیکل میں پا ئے جا نے وا لے سونے پر وعدہ لے تو‬
‫اس کو پورا کرنا چاہئے۔ تم اندھے بیوقوف ہو! کونسی چیز‬
‫عظیم ہے‪ ،‬سونا یا ہیکل؟ وہ سونا صرف ہیکل کی وجہ سے‬
‫مقدس ہوا اس لئے ہیکل ہی عظیم ہے‪-‬‬
‫اگر کو ئی قربان گاہ کی قسم کھائے تو کہتے ہو کہ اس کی‬
‫کو ئی اہمیت ہی نہیں ہے اور اگر کوئی قربان گاہ پر پا ئی‬
‫جانے وا لی نذر کی چیز پر قسم کھا ئے تو کہتے ہو اس کو‬
‫پوری کرنی چاہئے۔ تم اندھے ہو تم کچھ نہیں سمجھ‬
‫تے۔کونسی چیز اہم ہے ؟ نذر یا قربان گاہ؟ نذر میں قربا ن‬
‫گاہ کی وجہ سے پا کی پیدا ہو تی ہے۔ اس وجہ سے قربان‬
‫گا ہ ہی عظیم ہے۔ اگر کوئی قربان گاہ کی قسم کھا تا ہے تو‬
‫گویا قربا ن گاہ اور اس پر جو کچھ نذر کے لئے رکھا ہے‬

‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪98‬‬

‫اس کی قسم لینے کے برا بر ہے۔ اگر کو ئی ہیکل کی قسم‬


‫کھا تا ہے تو حقیقت میں وہ ہیکل کی اور اس میں رہنے وا‬
‫لے کی قسم کھا تا ہے۔ جو آسمان کی قسم کھا تا ہے تو یہ‬
‫خدا کے عرش اور اس عرش پر بیٹھنے وا لے کی قسم کھا‬
‫نے کے برا بر ہوگا۔‬
‫“اے معلمین شریعت اے فریسیو!یہ تمہارے لئے برا ہے! تم‬
‫ریا کار ہو۔ت م اپنی ہر چیز کا یہاں تک کہ پو دینہ‪ ،‬سونف‬
‫اور زیرے کے پودوں میں بھی قریب قریب دسواں حصہ‬
‫خدا کو دیتے ہو۔ لیکن تم نے شریعت کی تعلیم میں اہم ترین‬
‫تعلیمات کو یعنی عدل و انصاف ‪،‬رحم وکرم اور اصلیت کو‬
‫ترک کر دیا ہے۔تمہیں خود ان احکا مات کے تا بع ہو نا ہو‬
‫گا۔اب جن کاموں کو کر رہے ہو انہیں پہلے ہی کرنا چاہئے‬
‫تھا۔ تم لوگوں کی ر ہنما ئی کر تے ہو۔لیکن تم ہی اندھے‬
‫ہو۔تم تو پینے کے مشروبات میں سے چھوٹے مچھر کو نکا‬
‫ل کر بعد میں خود اونٹ کو نگل جا نے وا لو ں کی طرح‬
‫ہو۔‬
‫“اے معلمین شریعت ‪،‬اے فریسیو! یہ تمہا رے لئے براہے۔تم‬
‫ریا کا ر ہو۔ تم اپنے بر تن و کٹوروں کے با ہری حصے کو‬
‫دھو کر صاف ستھرا تو کر تے ہو لیکن انکا اندرونی حصہ‬
‫َل لچ سے اور تم کو مطمئن کر نے کی چیزوں سے بھرا‬
‫ہے۔ اے فریسیو تم اندھے ہو پہلے کٹو رے کے اندرونی‬

‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪99‬‬

‫حص ہ کو اچھی طرح صاف کر لو۔ تب کہیں جا کر کٹو رے‬


‫کے با ہری حصہ حقیقت میں صاف ستھرا ہوگا۔‬
‫“اے معلمین شریعت اے فریسیو!یہ تمہا رے لئے بہت برا‬
‫ہے! تم ریا کا ر ہو۔تم سفیدی پھرائی ہو ئی قبروں کی ما نند‬
‫ہو۔ ان قبروں کا بیرونی حصہ تو بڑا خوبصورت معلوم ہوتا‬
‫ہے۔لیکن اندرونی حصہ مردوں کی ہڈیوں اور ہر قسم کی‬
‫غالظتوں سے بھرا ہو تا ہے۔ تم اسی قسم کے ہو۔ تم کو‬
‫دیکھنے والے لوگ تمہیں اچھا اور نیک تصور کرتے ہیں۔‬
‫لیکن تمہارا باطن ریا کاری اور بد اعمالی سے بھرا ہوا ہوتا‬
‫ہے۔‬
‫“اے معلمیں شریعت ‪،‬اے فریسیو! یہ تمہارے لئے بہت برا‬
‫ہے! کہ تم ریا کار ہو۔ تم نبیوں کے مقبرے تعمیر کرتے ہو۔‬
‫اور تم قبروں کے لوگوں کے لئے تکریم ظاہر کرتے ہو۔‬
‫جنہوں نے نفیس زند گی گزاری ہے۔ اور تم کہتے ہو کہ‬
‫اگر ہمارے آباؤ اجداد کے زمانے میں ہو تے تو نبیوں کے‬
‫قتل و خون میں انکے مدد گار نہ ہو تے۔ اس لئے تم قبول‬
‫کرتے ہو کہ ان نبیوں کے قاتلوں کی اوَلد تم ہی ہو۔‬
‫تمہارے باپ دادا ؤں سے شروع کیا ہوا وہ گناہ کا کام تم‬
‫تکمیل کو پہنچاؤگے۔‬
‫“تم سانپوں کی طرح ہو۔ اور تم زہریلے سانپوں کے نسل‬
‫سے ہو! لیکن تم خدا کے غضب سے نہ بچ سکو گے۔ تم‬
‫سبھوں پر ملزم ہو نے کی مہر لگے گی اور سب جہنم میں‬
‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪100‬‬

‫گھسیٹے جاؤگے۔ میں تم سے یہ کہنا چاہتا ہوں کہ میں‬


‫تمہارے پاس نبیوں عالموں اور معلمین کو بھیجو نگا اور تم‬
‫ان میں سے بعض کو قتل کرو گے۔ اور بعض کو صلیب پر‬
‫چڑھا ؤ گے۔ اور چند دوسروں کو تمہارے یہودی عبادت‬
‫گاہوں میں کوڑے ماروگے۔ اور انکو ایک گاؤں سے‬
‫دوسرے گاؤں کو بھگاؤ گے۔‬
‫اس وجہ سے سطح زمین پر تمام راستبازوں کے کئے گئے‬
‫قتل کے الزام میں تم قصور وار ٹھہرو گے۔ ہابل جو ایمان‬
‫دار تھا اس سے لیکر برکیاہ کے بیٹے زکریاہ تک کے قتل‬
‫کا الزام تمہارے سر آئیگا اسے ہیکل اور قربان گاہ کے‬
‫درمیان قتل کیا گیا تھا۔ میں تم سے سچ کہتا ہوں کہ اس دور‬
‫میں تم سبھوں پر جو کہ اب رہ رہے ہو یہ سب الزامات‬
‫عائد ہو تے ہیں۔‬
‫[متی ‪23 Urdu Bible: Easy-to-Read Version (ERV-UR ]55‬‬
‫‪ .b‬قرآن کو چھوڑنے والےعلماء بدترمخلوق ‪:‬‬

‫س ْو ُل ِاهللا صلَّی ُاهللا علی ْٖہ‬ ‫ضی ُاهللاع ْن ُہ قال قال ر ُ‬ ‫وع ْن ع ِل ِی ر ِ‬
‫ان َل یبْقی ِمن ْ ِ‬
‫اَلسْال ِم ا ََِّل‬ ‫اس زم ٌ‬ ‫ک ا ْن َّیا ْ ِتی علی ال َّن ِ‬‫وسلَّم ی ُْو ِش ُ‬
‫امرۃ ٌ و ِھی‬ ‫اجدُ ُھ ْم ع ِ‬‫ا ْس ُم ۤہ وَل یب ْٰقی ِمن ْالقُ ْر ٰا ِن ا ََِّل ر ْس ُمہ‪ ،‬مس ِ‬
‫آء ِم ْن‬ ‫علمآ ُء ُھ ْم ش ُّر م ْن تحْ ت ٰا ِدی ِْم ال ْسم ِ‬ ‫خرابٌ ِمن ْال ُھ ٰدی ُ‬

‫‪23‬‬ ‫‪55‬متی‬
‫‪https://www.biblegateway.com/passage/?search=%D9%85%D8%AA%D9%91%DB%8‬‬
‫‪C+23&version=ERV-UR‬‬

‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪101‬‬

‫ِع ْن ِد ِھ ْم ت ْخ ُر ُج ْال ِف ْتن ُۃ وفِ ْی ِھ ْم تعُ ْودُ۔ (رواہ البیہقی فی شعب‬


‫اَلیمان)‬
‫تعالی عنہ راوی ہیں‬
‫ٰ‬ ‫المرتضی رضی هللا‬
‫ٰ‬ ‫" اور حضرت علی‬
‫کہ سرکار دو عالم صلی هللا علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا۔‬
‫عنقریب لوگوں پر ایک ایسا وقت آئے گا کہ اسالم میں‬
‫صرف اس کا نام باقی رہ جائے گا اور قرآن میں سے‬
‫صرف اس کے نقوش باقی رہیں گے۔ ان کی مسجدیں‬
‫(بظاہر تو) آباد ہوں گی مگر حقیقت میں ہدایت سے خالی‬
‫ہوں گی۔ ان کے علماء آسمان کے نیچے کی مخلوق میں‬
‫سے سب سے بدتر ہوں گے۔ انہیں سے (ظالموں کی حمایت‬
‫و مدد کی وجہ سے ) دین میں فتنہ پیدا ہوگا اور انہیں میں‬
‫لوٹ آئے گا (یعنی انہیں پر ظالم) مسلط کر دیئے جائیں‬
‫گے۔" (بیہقی)‬
‫یہ حدیث اس زمانہ کی نشان دہی کر رہی ہے جب عالم میں‬
‫اسالم تو موجود رہے گا مگر مسلمانوں کے دل اسالم کی‬
‫حقیقی روح سے خالی ہوں گے‪ ،‬کہنے کے لئے تو وہ‬
‫مسلمان کہالئیں گے مگر اسالم کا جو حقیقی مدعا اور‬
‫منشاء ہے اس سے کو سوں دور ہوں گے۔‬
‫قرآن جو مسلمانوں کے لئے ایک مستقل ضابطۂ حیات اور‬
‫نظام علم ہے اور اس کا ایک ایک لفظ مسلمانوں کی دینی و‬
‫دنیاوی زندگی کے لئے راہ نما ہے۔ صرف برکت کے لئے‬
‫پڑھنے کی ایک کتاب ہو کر رہ جائے گا۔ چنانچہ یہاں "‬
‫رسم قرآن" سے مراد یہی ہے کہ تجوید و قرأت سے قرآن‬
‫پڑھا جائے گا‪ ،‬مگر اس کے معنی و مفہوم سے ذہن قطعا ا نا‬
‫آشنا ہوں گے‪ ،‬اس کے اوامر و نواہی پر عمل بھی ہوگا مگر‬
‫قلوب اخالص کی دولت سے محروم ہوں گے۔‬
‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪102‬‬

‫مسجدیں کثرت سے ہوں گی اور آباد بھی ہوں گی مگر وہ‬


‫آباد اس شکل سے ہوں گی کہ مسلمان مسجدوں میں آئیں‬
‫گے اور جمع ہوں گے لیکن عبادت خداوندی‪ ،‬ذکر هللا اور‬
‫درس و تدریس جو بناء مسجد کا اصل مقصد ہے وہ پوری‬
‫طرح حاصل نہیں ہوگا۔‬
‫اسی طرح وہ علماء جو اپنے آپ کو روحانی اور دنی پیشوا‬
‫کہالئیں گے۔ اپنے فرائض منصبی سے ہٹ کر مذہب کے‬
‫نام پر امت میں تفرقے پیدا کریں گے‪ ،‬ظالموں اور جابروں‬
‫کی مدد و حمایت کریں گے۔ اس طرح دین میں فتنہ و فساد‬
‫کا بیج بو کر اپنے ذاتی اغراض کی تکمیل کریں گے۔‬
‫(مشکوۃ شریف ۔ جلد اول ۔ علم کا بیان ۔ حدیث ‪)263‬‬
‫افتراق کی سبب دو چیزیں ہیں‪ ،‬عہدہ کی محبت یا مال کی‬
‫تعالی عنہ‬
‫ٰ‬ ‫محبت۔ سیدنا کعب بن مالک انصاری رضی هللا‬
‫اپنے والد سے روایت کرتے ہیں کہ رسول هللا صلی هللا‬
‫علیہ وسلم نے فرمایا‪:‬‬
‫”ماذئبان جائعان أرسال في غنم با ٔفسد لھا من حرص المرء‬
‫علی المال و الشرف لدینہ”‬
‫دو بھوکے بھیڑئیے ‪ ،‬بکریوں کے ریوڑ میں چھوڑ دیئے‬
‫جائیں تو وہ اتنا نقصان نہیں کرتے جتنا مال اور عہدہ کی‬
‫حرص کرنے واَل اپنے دین کے لئے نقصان دہ ہے۔‬
‫(الترمذی‪ ٢۳۷۶:‬وھو حسن)‬

‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪103‬‬

‫‪ -6‬الہامی کتب میں تحریف ‪ ،‬غلو اور مذہبی پیشواؤں کی‬


‫تحریر کردہ کتب کا اضافہ‬
‫تحقیقی مطالعہ سے واضح ہوتا ہے کہ یہودیت اور‬
‫مسیحیت میں انبیا کی اصل تعلیمات جو هللا کی طرف سے‬
‫بذریعہ وحی ان پر نازل ہوئیں تھیں مکمل طور پر محفوظ‬
‫نہیں رہیں اور جو کچھ موجود ہے اس میں تحریفات اور‬
‫تاویلیں کر کہ مذہبی پیشواؤں کی گمراہ کن تعلیمات و‬
‫نظریات کو دین کا حصہ بنا لیا اور گمراہی کا شکار ہو‬
‫گئے‪ -‬هللا نے قرآن میں فرمایا‪:‬‬
‫ُون اللَّـ ِه و ْالم ِسیح ابْن‬‫اتَّخذُوا أحْ بار ُھ ْم و ُر ْھبان ُھ ْم أ ْرباباا ِمن د ِ‬
‫م ْریم وما أ ُ ِم ُروا إِ ََّل ِلی ْعبُدُوا إِل ٰـ اھا و ِ‬
‫احداا ۖ ََّل إِل ٰـه إِ ََّل ھُو ۚ ُ‬
‫سبْحانهُ‬
‫ع َّما یُ ْش ِر ُكون ﴿‪﴾٩:۳١‬‬
‫انہوں نے اپنے علماء اور درویشوں کو هللا کے سوا اپنا رب‬
‫بنا لیا ہے اور اسی طرح مسیح ابن مریم کو بھی حاَلنکہ ان‬
‫کو ایک معبود کے سوا کسی کی بندگی کرنے کا حکم نہیں‬
‫دیا گیا تھا‪ ،‬وہ جس کے سوا کوئی مستحق عبادت نہیں‪ ،‬پاک‬
‫ہے وہ ان مشرکانہ باتوں سے جو یہ لوگ کرتے ہیں‬
‫)‪(9:31‬‬
‫ونصاری نے اپنے علماء کو بذات خود احکام وضع‬
‫ٰ‬ ‫یہود‬
‫کرنے کا اختیار دے رکھا تھا کہ وہ اسمانی کتاب کی تشریح‬
‫کے طور پر نہیں‪،‬؛ بلکہ اپنی مرضی سے جس چیز کو‬
‫چاہیں‪ ،‬حالل اور جس چیز کو چاہیں‪ ،‬حرام قرار دے دیں‪،‬‬
‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪104‬‬

‫خواہ ان کا یہ حکم هللا کی کتاب کے مخالف ہی کیوں نہ ہو‪-‬‬


‫ان کی تحریروں کورسول کی وحی کے ساتھ مقدس کتب‬
‫میں شامل رکھا ہے‪-‬‬
‫چار اناجیل کےساتھ سینٹ پال کے ‪ 13‬اوردوسرے‬
‫رہنماؤں سے ‪ 10‬منسوب کتب اور خطوط کو "عہد نامہ‬
‫جدید" [‪ ]New Testament‬کہا جاتا ہے‪ -‬چارانجیل اور‬
‫حواریوں سے منسوب ‪ 23‬دوسری کتب اور خطوط مال کر‬
‫عہد نامہ جدید میں ٹوٹل ‪ 27‬کتب ہیں‪-‬‬
‫ایک تحقیق کے مطابق "عہد نامہ جدید" میں ‪ 7،959‬آیات‬
‫ہیں ‪ ،‬جن میں سے صرف ‪ 1،599‬مسیح علیہ السالم کے‬
‫اقوال ہیں‪ ,‬یعنی صرف ‪ 20‬فیصد ‪ ،‬باقی ‪ 80‬فیصد حواریوں‬
‫سے منسوب مواد ہے‬
‫نئے عہد نامے میں الفاظ کی تعداد ‪ 181،253‬ہے۔ ان میں‬
‫سے صرف ‪ 36،450‬الفاظ مسیح کے الفاظ ہیں ‪ -‬بمشکل‬
‫‪ 20‬فیصد سے زیادہ۔‬
‫‪.a‬تحریری کَلم هللا میں زبانی روایت کا اضافہ ‪:‬‬
‫یسوع مسیح اور نئے عہد نامہ کے دور میں صدوقی‬
‫اشرافیہ تھے۔ بشمول کاہنوں اور سردار کاہنوں کے وہ‬
‫مالدار اور طاقتور عہدوں پر مشتمل تھے‪ ،‬اور وہ حکمران‬
‫کونسل سنہیڈرن کی ‪ 70‬نشستوں میں اکثریت رکھتے تھے۔‬
‫وہ روم (اُس وقت اسرائیل رومیوں کے ماتحت تھا) کے‬
‫ف یصلوں کے ساتھ متفق ہوتے ہوئے امن کو قائم کرنے کے‬
‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪105‬‬

‫لئے سخت محنت کرتے تھے‪ ،‬اور وہ مذہب سے زیادہ‬


‫سیاست کے ساتھ تعلق رکھتے نظر آتے تھے۔ کیونکہ وہ‬
‫روم کے ساتھ مصلحت آمیز تھے اور دولتمند اعلی طبقے‬
‫سے تعلق رکھتے تھے‪ ،‬اِس لئے وہ عام آدمی سے اچھے‬
‫اعلی‬
‫ٰ‬ ‫تعلق نہیں رکھتے تھے‪ ،‬اور نہ ہی عام آدمی اُنہیں‬
‫رائے میں رکھتا تھا۔ عام آدمی فریسیوں کی جماعت سے‬
‫بہتر تعلق رکھتا تھا۔ اگرچہ صدوقی سنہیڈرن کی نشستوں‬
‫کی اکثریت رکھتے تھے‪ ،‬تاریخ اشارہ دیتی ہے کہ وہ زیادہ‬
‫تر وقت اقلیتی فریسیوں کے خیاَلت کے ساتھ گزارتے‬
‫تھے‪ ،‬کیونکہ فریسی عوام میں مقبول تھے۔ مذہبی طور پر‪،‬‬
‫صدوقی عقائد کے ایک خاص ایریا میں زیادہ راسخ العقیدہ‬
‫تھے۔ فریسی ُزبانی روایات کو ُخدا کے تحریری کالم کے‬
‫برابر اختیار دیتے تھے‪ ،‬جبکہ صدوقی صرف تحریری‬
‫کالم کو ہی ُخدا کی طرف سے سمجھتے تھے۔ صدوقی ُخدا‬
‫کے تحریری کالم کے اختیار کو برقرار رکھتے تھے‪،‬‬
‫موسی کی کتابوں کو (پیدایش سے اِستثناء)۔‬‫ٰ‬ ‫خاص طور پر‬
‫اگرچہ اُن کی اِس کام کے لئے تعریف کی جا سکتی ہے‪،‬‬
‫لیکن وہ یقینی طور پر اپنے باقی تعلیمی نظریات میں کامل‬
‫نہ تھے۔ مذہبی طور پر‪ ،‬وہ تحریری کالم کو ُخدا کی طرف‬
‫سے الہامی مانتے تھے۔ لیکن وہ ُزبانی روایات کو بھی‬
‫برابر کا درجہ دیتے تھے اور اِس خیال کا دفاع یہ کہتے‬
‫موسی تک جاتا‬
‫ٰ‬ ‫ہوئے کرتے تھے کہ ُزبانی روایات کا تعلق‬
‫ہے۔ صدیاں گزرنے کے بعد‪ ،‬اِن روایات کو ُخدا کے کالم‬
‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
106

‫میں شامل کر دیا گیا ِجس سے منع کیا گیا تھا (جو میں حکم‬
‫دیتا ہوں اس میں نہ کچھ بڑھانا اور نہ ہی اس میں کچھ گھٹا‬
‫نا۔ تمہیں خداوند اپنے خدا کے اُن احکاما ت کی تعمیل کرنی‬
4 ‫چا ہئے جن کا میں تمہیں حکم دے رہا ہوں۔ استثناء باب‬
‫ جس میں عہد نامہ جدید‬، ‫ یہ حکم مزید دہرایا گیا‬، 56)2 ‫آیت‬
57
: ‫بھی شامل ہے‬
1. Deuteronomy 4:2 : You must not add
to or subtract from what I command
you, so that you may keep the
commandments of the LORD your
God that I am giving you.
2. Deuteronomy 12:32: See that you do
everything I command you; do not add
to it or subtract from it.
3. Revelation 22:18 : I testify to everyone
who hears the words of prophecy in
this book: If anyone adds to them, God
will add to him the plagues described
in this book.

56
https://www.biblegateway.com/passage/?search=%D8%A7%D8%B3%D8%AA%D8%AB%D9%86%D8%A7%D8%A
1+4&version=ERV-UR
57 https://biblehub.com/deuteronomy/4-2.htm

https://SalaamOne.com/last-book/ http://bit.ly/31lYQV3
‫‪107‬‬

‫‪4. Revelation 22:19: And if anyone takes‬‬


‫‪away from the words of this book of‬‬
‫‪prophecy, God will take away his‬‬
‫‪share in the tree of life and in the holy‬‬
‫‪city, which are described in this book.‬‬
‫‪5. Proverbs 30:6: Do not add to His‬‬
‫‪words, lest He rebuke you and prove‬‬
‫‪you a liar.‬‬
‫خدا کے کالم میں آپ اپنی ایجادات کو شامل نہ کریں ‪ ،‬گویا‬
‫خدائی ادارہ عیب دار تھا۔ خدا نے جو کچھ مقرر کیا ہے اس‬
‫کے عالوہ کسی بھی مذہبی عبادت کا کوئی تعارف پیش نہ‬
‫کریں۔ اور نہ ہی آپ کم کریں گے اور نہ ہی کسی چیز کو‬
‫جو خدا کے کام کو بے بنیاد یا ضرورت سے زیادہ مقرر‬
‫کرتے ہیں کامل ہے۔ اس میں کچھ بھی نہیں ڈاَل جاسکتا ہے‬
‫‪ ،‬یا اس سے نہیں لیا جاسکتا ہے ‪ ،‬لیکن اس سے یہ اور‬
‫بھی خراب ہوتا ہے‪-‬‬
‫[نوٹ کریں کہ زبانی روایات کی کتب احادیث اور اسے‬
‫وحی خفی ‪ ،‬غیر متلو‪ 58‬بنا کر قرآن کے برابر درجہ دینا ؟]‬
‫اور فریسی پُرانے عہد نامہ کے ساتھ ساتھ سختی کے ساتھ‬
‫اِن روایات کی بھی فرمانبرداری کرنے کی کوشش کرتے‬
‫تھے۔ اِن روایات کو ُخدا کے کالم کے برابر سمجھنے کے‬
‫‪58 http://salaamone.com/wahi-matlu-ghairmatlu-hadith/‬‬

‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪108‬‬

‫لئے فریسیوں کی مثالیں اناجیل میں کثرت سے پائی جاتی‬


‫ہیں (متی باب ‪ 9‬آیت ‪14‬؛ باب ‪ 15‬آیات ‪ 1‬تا ‪959‬؛ باب ‪23‬‬
‫آیت ‪5‬؛ باب ‪ 23‬آیت ‪ 16‬اور ‪23‬؛ مرقس باب ‪ 7‬آیات ‪ 1‬تا‬
‫‪60‬‬
‫‪23‬؛ لوقا باب ‪ 11‬آیت ‪)42‬۔ ت]‬
‫‪ 6‬یسوع نے کہا‪“ ،‬تم سب ریا کار ہو۔تمہارے بارے میں‬
‫یسعیا ہ نے بہت خوب کہا ہے‪ :‬میری تعظیم کر تے ہو ئے‬
‫لیکن ان کے دل مجھ سے دور ہیں۔‬ ‫یہ لوگ کہتے ہیں‪,‬‬
‫‪ 7‬اور میری عبا دت کر تے ہیں کوئی فائدہ نہیں ہے بیکار‬
‫ہے‪ ,‬کیونکہ وہ انسانی اصول ہی کی یہ تعلیم دیتے ہیں۔‬
‫(یسعیاہ ‪)٢٩:١۳‬‬
‫‪ 8‬اس نے کہا تم نے خدا کے حکم کو رد کیا۔ لیکن لو گوں‬
‫کی تعلیمات کی پیر وی کر رہے ہو۔” ‪ 9‬تب یسوع نے ان‬
‫سے کہا‪“ ،‬بڑی چاَل کی سے خداوند کے احکامات کا انکار‬
‫موسی‬
‫ٰ‬ ‫کرتے ہو اور اپنی تعلیمات کی تعمیل کر تے ہو۔ ‪10‬‬
‫نے کہا تھا تمہیں چاہئے کہ اپنے ماں باپ کی تعظیم کریں‬
‫[‪ ] a‬کو ئی بھی شخص اپنے ما ں باپ کو برا بھال کہا تو‬
‫اس کو موت کی سزا ہو نی چاہئے۔ [‪ 11 ]b‬لیکن تم کہتے‬
‫ہو کو ئی بھی اپنے ماں باپ سے یہ کہہ سکتا ہے “میرے‬
‫پاس کچھ تھا جس سے میں تمہا ری مدد کر سکتا ہوں مگر‬

‫‪59‬‬
‫‪https://www.biblegateway.com/passage/?search=%D9%85%D8%AA%D9%91%DB%8‬‬
‫‪C+15&version=ERV-UR‬‬
‫‪60 https://www.gotquestions.org/Urdu/Urdu-pharisees-sadducees.html‬‬

‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪109‬‬

‫میں یہ تحفہ خدا کے لئے رکھ چکا ہوں۔ ‪ 12‬اس طرح اس‬
‫کو اجا زت نہیں کہ اپنے ماں باپ کے لئے کچھ کر سکے۔‬
‫‪ 13‬اس لئے تم تعلیم دیتے ہو کہ خدا کے احکامات کی‬
‫تعمیل اہم نہیں ہے تم سوچتے ہو کہ تم جن روحوں کی تعلیم‬
‫لوگوں کو دیتے ہو اس کا بجا َل ناضروری ہے۔” (مرقس‬
‫‪61‬‬
‫‪)7‬‬

‫‪ .7‬آخری نبی صلی هللا علیہ وسلم اور آخری کتاب ‪ -‬قرآن‬

‫ان حاَلت کے بعد هللا نے آخری نبی محمد صلی هللا و علیہ‬
‫وسلم پر قرآن نازل فرمایا‪،‬جس کی تدوین‪ 62‬خلفاء راشدین‬
‫کے دور میں بہت احتیاط سے مکمل ہوئی ‪ -‬قرآن کا‬
‫مختصر تعارف‪ 63‬قرآن سے ‪:‬‬
‫قرآن مجید رب العالمین کا نازل کردہ کالم حق ہے (آل‬
‫عمران ‪ ,)3:60‬اور ہم نے آپ پر ایسی کتاب نازل کی ہے‬
‫جس میں ہر چیز کی وضاحت موجود ہے اور (اس میں)‬
‫مسلمانوں کے لئے ہدایت‪ ،‬رحمت اور خوشخبری ہے‬
‫)‪ (16:89‬قرآن سے ملنے واَل علم وہ حق ہے جس کے‬
‫مقابلے میں ظن و گمان کوئی حیثیت نہیں رکھتا۔ (النجم‬
‫‪61‬‬
‫‪https://www.biblegateway.com/passage/?search=%D9%85%D8%B1%D9%82%D8%B3‬‬
‫‪+7&version=ERV-UR‬‬
‫‪62 http://bit.ly/2X6ECMI‬‬

‫‪ 63‬آ قرآن کا تعارف قرآن سے‬


‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪110‬‬

‫‪, )53:28‬۔قرآن مجید کالم ٰالہی ہے اور اس کے کالم ٰالہی‬


‫ہونے میں کوئی شک نہیں۔ یہ هللا سے ڈرنے والوں کے‬
‫لیے ہدایت ہے۔ (البقرہ ‪, )2:2‬۔اس کالم کو هللا نے نازل کیا‬
‫ہے اور وہی اس کی حفاظت کرے گا۔(الحجر‪, )15:9‬قرآن‬
‫ایسا کالم ہے جس میں کوئی ٹیڑھ نہیں جو بالکل سیدھی‬
‫بات کرنے واَل کالم ہے (الکہف ‪, )18:1,2‬۔قرآن کو‬
‫واضح عربی کتاب کہا گیا کہ لوگ سمجھ سکیں‬
‫(یوسف‪, )18:1,2‬باطل نہ اس کالم کے آگے سے آ سکتا‬
‫ہے نہ پیچھے سے۔ (الفصلت ‪, )41:42‬یہ کتاب میزان ہے۔‬
‫یعنی وہ ترازو ہے جس میں رکھ کر ہر دوسری چیز کی‬
‫(الشوری ‪42:17),‬یہ کتاب‬
‫ٰ‬ ‫قدر وقیمت طے کی جائے گی۔‬
‫فرقان یعنی وہ کسوٹی ہے جو کھرے اور کھوٹے کا فیصلہ‬
‫کرتی ہے۔(الفرقان ‪ , )25:1‬تمام سلسلہ وحی پر مہیمن یعنی‬
‫نگران ہے۔ (المائدہ‪ ,)5:48‬قرآن کریم لوگوں کے اختالفات‬
‫کا فیصلہ کرنے کے لیے اتاری گئی ہے۔ (البقرہ‪,)2:213‬‬
‫یہ هللا کی آیات ہیں جو ہم آپ کو بالکل سچی پڑھ کر سناتے‬
‫ہیں پھر هللا اور اس کی آیتوں کو چھوڑ کر کونسی حدیث پر‬
‫ایمان َلئیں گے(الجاثیة‪, )45:6‬ہر سخت جھوٹے گناہگار‬
‫الہی سنتا ہے جو اس پر پڑھی‬‫کے لیے تباہی ہے جو آیات ٰ‬
‫جاتی ہیں پھر نا حق تکبر کی وجہ سے اصرار کرتا ہے‬
‫گویاکہ اس نے سنا ہی نہیں پس اسے دردناک عذاب کی‬
‫خوشخبری دے دو (الجاثیة‪“. )45:7,8‬یہ (قرآن) تو ہدایت‬
‫ہے اور جو اپنے رب کی آیتوں کے منکر ہیں ان کے لیے‬
‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪111‬‬

‫سخت دردناک عذاب ہے”(الجاثیة‪ , )45:11‬۔یہی وہ کتاب‬


‫روز قیامت هللا‬
‫ِ‬ ‫ہدایت ہے جس کو ترک کر دینے کا مقدمہ‬
‫تعالی کے حضور رسول هللا صلی هللا علیہ وسلم اپنے‬
‫ٰ‬
‫مخاطبین کے حوالے سے پیش کریں گے۔ (الفرقان‪)25:30‬‬
‫اس آخری کتاب کو محفوظ کیا اورنبی صلی هللا و علیہ وسلم‬
‫کو حکم دیا کہ قرآن کا پیغام ہدایت پہنچا دیں ‪:‬‬
‫س ۡو ُل ب ِل ۡغ م ۤا ا ُ ۡن ِزل اِل ۡیک ِم ۡن َّر ِبکؕ و ا ِۡن لَّ ۡم ت ۡفع ۡل فما‬ ‫ٰۤیایُّہا َّ‬
‫الر ُ‬
‫اّٰلل َل یہۡ دِی ۡالق ۡوم‬ ‫ص ُمک ِمن ال َّن ِ‬
‫اسؕ ا َِّن ہ‬ ‫اّٰللُ یعۡ ِ‬ ‫بلَّ ۡغت ِرسالت ٗہؕ و ہ‬
‫ۡال ٰک ِف ِر ۡین ﴿‪﴾۶۷‬‬
‫اے رسول جو کچھ بھی آپ کی طرف آپ کے رب کی‬
‫جانب سے نازل کیا گیا ہے پہنچا دیجئے ۔ اگر آپ نے ایسا‬
‫نہ کیا تو آپ نے هللا کی رسالت ادا نہیں کی اور آپ کو هللا‬
‫تعالی کافر‬ ‫تعالی لوگوں سے بچا لے گا بے شک هللا ٰ‬ ‫ٰ‬
‫لوگوں کو ہدایت نہیں دیتا ۔)‪(5:67‬‬
‫سنت رسول کی حیثیت دین میں مستقل بالذات ہے۔ رسول هللا‬
‫صلی هللا علیہ وسلم اِسے پورے اہتمام پوری حفاظت اور‬
‫پوری قطعیت کے ساتھ انسانوں تک هللا کا پیغام زبانی‬
‫عملی طور پر پہنچانے کے مکلف تھے‪:‬‬
‫ض ع ِن ۡال ُم ۡش ِر ِک ۡین ﴿‪﴾٩۴‬‬
‫فاصۡ د ۡع ِبما ت ُ ۡ ٔوم ُر و ا ۡع ِر ۡ‬
‫پس آپ اس حکم کو جو آپ کو کیا جارہا ہے کھول کر سنا‬
‫دیجئے اور مشرکوں سے منہ پھیر لیجئے ۔ )‪(15:94‬‬

‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪112‬‬

‫‪.8‬سنت نبوی صلی هللا علیہ وسلم اور اسوہ حسنہ‬


‫آپ صلی هللا علیہ وسلم نے کچھ نہ چھپایا ‪ ،‬قرآن پرعمل‬
‫کرکہ سنت اور اسوہ حسنہ کا عملی نمونہ کھلےعام‬
‫ہزاروں صحابہ کے سامنے پیش کیا‪:‬‬
‫سو ِل اللَّـ ِه أُسْوۃ ٌ حسنةٌ ِلمن كان ی ْر ُجو اللَّـه‬
‫لَّق ْد كان ل ُك ْم فِي ر ُ‬
‫یرا ﴿‪﴾٢١‬‬ ‫و ْالی ْوم ْاآل ِخر وذكر اللَّـه ك ِث ا‬
‫رسول میں ایک‬‫ؐ‬ ‫در حقیقت تم لوگوں کے لیے هللا کے‬
‫بہترین نمونہ تھا‪ ،‬ہر اُس شخص کے لیے جو هللا اور یوم‬
‫آخر کا امیدوار ہو اور کثرت سے هللا کو یاد کرے‬
‫)‪(33:21‬‬
‫‪ .9‬اطاعت رسول هللا صلی هللا و علیہ وسلم‬
‫رسول کی اطاعت کا حکم قرآن میں کم از کم ‪ 9‬آیات میں‬
‫براہ راست ہے‪ ،‬اور مزید بھی ‪:‬‬
‫سول وَل تُب ِْطلُوا‬ ‫یا أیُّھا الَّذِین آمنُوا أ ِطیعُوا اللَّـه وأ ِطیعُوا َّ‬
‫الر ُ‬
‫أعْمال ُك ْم ﴿‪﴾۳۳‬‬
‫اے لوگو جو ایمان َلئے ہو‪ ،‬تم هللا کی اطاعت کرو اور‬
‫رسول کی اطاعت کرو اور اپنے اعمال کو برباد نہ کر لو‬
‫)‪(47:33‬‬
‫س ْول فق ْد اطاع ہ ۚ‬
‫اّٰلل‪( -‬النساء ‪)٨٠ :‬‬ ‫م ْن ی ُِّط ِع َّ‬
‫الر ُ‬
‫جس نے رسول کا حکم مانا بیشک اس نے هللا کا حکم مانا‬
‫۔(‪)٨٠:٤‬‬
‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪113‬‬

‫تولَّ ْوا ع ْنهُ وأنت ُ ْم‬ ‫سولهُ وَل‬ ‫یا أیُّھا الَّذِین آمنُوا أ ِطی ُعوا اللَّـه ور ُ‬
‫و ُھ ْم َل یسْم ُعون‬ ‫تسْم ُعون ﴿‪ ﴾٢٠‬وَل ت ُكونُوا كالَّذِین قالُوا س ِم ْعنا‬
‫الَّذِین َل ی ْع ِقلُون‬ ‫ص ُّم ْالبُ ْك ُم‬
‫ب ِعند اللَّـ ِه ال ُّ‬
‫﴿‪ ﴾٢١‬إِ َّن ش َّر الدَّوا ِ‬
‫﴿‪﴾٢٢‬‬
‫سول کی اطاعت‬ ‫اے ایمان َلنے والو‪ ،‬هللا اور اُس کے ر ُ‬
‫سننے کے بعد اس سے سرتابی نہ کرو (‪)20‬‬ ‫کرو اور حکم ُ‬
‫اُن لوگوں کی طرح نہ ہو جاؤ جنہوں نے کہا کہ ہم نے ُ‬
‫سنا‬
‫سنتے (‪ )21‬یقینا ا خدا کے نزدیک بدترین‬ ‫حاَلنکہ وہ نہیں ُ‬
‫قسم کے جانور وہ بہرے گونگے لوگ ہیں جو عقل سے کام‬
‫نہیں لیتے )‪(8:22‬‬
‫ي عن ب ِین ٍة ۗ و ِإ َّن اللَّـه‬ ‫ِلی ْھ ِلك م ْن ھلك عن ب ِین ٍة ویحْ ی ٰى م ْن ح َّ‬
‫لس ِمی ٌع ع ِلی ٌم ﴿‪﴾٤٢‬‬
‫جسے ہالک ہونا ہے وہ دلیل روشن کے ساتھ ہالک ہو اور‬
‫جسے زندہ رہنا ہے وہ دلیل روشن کے ساتھ زندہ رہے‪،‬‬
‫یقینا ا خدا ُ‬
‫سننے واَل اور جاننے واَل ہے)‪(8:42‬‬
‫رسول هللا صلی هللا و علیہ وسلم کے اسوہ حسنہ اور سنت‬
‫پر صحابہ اکرام نے بھی عمل کیا‪ -‬سنت کو نبی صلی هللا‬
‫علیہ وسلم نے پورے اہتمام سے امت میں جاری کیا ہے اور‬
‫یہ اجماع و تواتر کے ذریعے سے ہم تک منتقل ہوئی ہے‪،‬‬
‫اس لیے ثبوت کے اعتبار سے یہ قرآن ہی کی طرح قطعی‬
‫ہے‪ -‬سنت رسول کے متعلق دو ہی باتیں کہی جا سکتی ہیں‬
‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪114‬‬

‫کہ آیا وہ سنت رسول صلی هللا علیہ وسلم ہے یا نہیں۔‬


‫صحیح ‪ ،‬حسن ‪ ،‬ضعیف وغیرہ کی درجہ بندی نہیں‪-‬‬

‫‪ .10‬رسول صلی هللا علیہ وسلم کی نافرمانی کا انجام ‪-‬‬


‫ُرسوا ُکن عذاب جہنم ‪:‬‬
‫س ۡول ٗہ و یتعدَّ ُحد ُۡود ٗہ ی ُۡد ِخ ۡل ُہ ن ا‬
‫ارا خا ِلداا ِف ۡیہا ۪‬ ‫اّٰلل و ر ُ‬
‫ص ہ‬ ‫و م ۡن یَّعۡ ِ‬
‫و ل ٗہ عذابٌ ُّم ِہ ۡی ٌن ﴿‪﴾4:14‬‬
‫تعالی کی اور اس کےرسول (صلی هللا‬ ‫اور جو شخص هللا ٰ‬
‫علیہ وسلم) کی نافرمانی کرے اور اس کی ُمقررہ حدوں‬
‫سے آگے نکلے اسے وہ جہنم میں ڈال دے گا ‪ ،‬جس میں‬
‫وہ ہمیشہ رہے گا ‪ ،‬ایسوں ہی کے لئے ُرسوا ُکن عذاب ہے‬
‫۔ ﴿‪﴾4:14‬‬
‫س ْولهٗ و َل تو َّل ْوا ع ْنهُ و ا ْنت ُ ْم‬ ‫ٰۤیایُّھا َّال ِذیْن ٰامنُ ۤ ْوا ا ِط ْی ُعوا ہ‬
‫اّٰلل و ر ُ‬
‫تسْمعُ ْو ۚن ۖۖ(‪)٢٠‬‬
‫اے ایمان والو! هللا اور اس کے رسول کی اطاعت کیا‬
‫کرواور سن کر اس سے منہ نہ پھیرو ۔ (اَلنفال ‪)٢٠ :‬‬
‫‪":‬جس دن ان کے چہرے جہنم میں الٹ پلٹ کیے جا رہے‬
‫ہوں۔تو وہ کہیں گے کاش! ہم نے هللا کی اور رسول صلی‬
‫هللا علیہ وسلم کی اطاعت کی ہوتی۔"(اَلحزاب‪)66:‬‬
‫اس دن کافر اور وہ لوگ کہ جنہوں نے رسول هللا صلی هللا‬
‫علیہ وسلم کی مخالفت کی‪،‬چاہیں گے کہ کاش ان کے ساتھ‬

‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪115‬‬

‫زمین کو برابر کر دیا جائے وہ تو هللا سے کوئی بات بھی‬


‫نہیں چھپا پا رہے۔" (النساء‪)42 :‬‬
‫اور اس دن ظالم اپنے ہاتھ کو (شرمندگی اور ندامت سے)‬
‫کاٹتے ہوئے کہے گا‪،‬ہائے کاش! میں رسول هللا صلی هللا‬
‫علیہ وسلم کے طریقہ کو ہی اپناتا۔"(الفرقان‪)27 :‬‬
‫سول وَل تُب ِْطلُوا‬
‫الر ُ‬ ‫یا أیُّھا الَّذِین آمنُوا أ ِطیعُوا َّ‬
‫اّٰلل وأ ِطیعُوا َّ‬
‫أعْمال ُك ْم(سورہ محمد‪)33:‬‬
‫اے لوگو! جو ایمان َلئے ہو هللا اور رسول صلی هللا علیہ‬
‫وسلم کی اطاعت کرو (اور اطاعت سے انحراف کر کے)‬
‫اپنے اعمال ضائع نہ کرو۔‬
‫مرزا قادیانی نے ایک آیت قرآن کے مطلب میں اپنی طرف‬
‫سے تحریف کر کہ مطلب نکاَل اور گمراہ ٹھہر ‪:‬‬
‫سول َّ‬
‫اللـ ِه وخاتم‬ ‫َّما كان ُمح َّمدٌ أبا أح ٍد ِمن ِرجا ِل ُك ْم ول ٰـ ِكن َّر ُ‬
‫ال َّن ِب ِیین ۗ وكان اللَّـهُ ِب ُك ِل ش ْيءٍ ع ِلی اما ﴿‪﴾٤٠‬‬
‫(حضرت ) محمد (صلی هللا علیہ وآلہ وسلم) تمہارے مردوں‬
‫میں سے کسی کے باپ نہیں ہیں ۔ وہ هللا کے رسول ہیں اور‬
‫خاتم النبین ہیں ( سب نبیوں پر مہر۔ آخری نبی) اور هللا ہر‬
‫چیز کا جاننے واَل ہے ۔( ‪)٤٠:۳۳‬‬
‫خاتم ‪ ،‬یعنی "ختم کرنے واَل" ‪ ..‬دوسرا مطلب خاتم کا "مہر"‬
‫بھی ہے آیا ‪ ،‬دونوں مطلب ہیں نبویت پر آخری مہر یعنی‬

‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪116‬‬

‫ختم ہو گیا نبوت کا سلسہ ‪ ...‬جیسے کسی خط لو مہر لگا کر‬


‫بند کرکہ سیل کر دیتے ہیں ‪..‬‬

‫شد َ‬
‫ِین‬ ‫الرا ِ‬ ‫‪ .11‬رسول صلی هللا علیہ وسلم نے ا ْل ُخلَفَ ِ‬
‫اء َّ‬
‫‪64‬‬ ‫ا ْل َم ْھ ِد ِِّی َ‬
‫ین کی سنت پر عمل کا حکم دیا‬
‫سیدنا صدیق اکبر کے بعد امت کی راہنمائی کا فریضہ سیدنا‬
‫ق اعظم رضی هللا عنہ نے انجام دیا۔‬ ‫عمر فارو ِ‬
‫یرا ‪ ،‬فعل ْی ُك ْم‬‫اخ ِتالفاا ك ِث ا‬
‫ش ِم ْن ُك ْم بعدی فسیرى ْ‬ ‫” فإِ َّنهُ م ْن ی ِع ْ‬
‫س ُكوا ِبھا وعضُّوا‬ ‫الرا ِشدِین ْالم ْھ ِد ِیین ‪ ،‬فتم َّ‬
‫اء َّ‬ ‫س َّن ِة ْال ُخلف ِ‬
‫س َّن ِتي و ُ‬
‫ِب ُ‬
‫ور ‪ ،‬فإِ َّن ُك َّل ُمحْ دث ٍة‬ ‫ت األ ُ ُم ِ‬
‫اج ِذ ‪ ،‬وإِیَّا ُك ْم و ُمحْ دثا ِ‬ ‫علیْھا ِبال َّنو ِ‬
‫ِبدْعةٌ ‪ ،‬و ُك َّل ِبدْع ٍة ضاللةٌ ۔” (سنن ابی داود ‪ ،‬کتاب السنة ‪،‬‬
‫باب لزوم السنة)‬
‫” تم میں سے جو میرے بعد زندہ رہے گا وہ بہت سے‬
‫اختالف دیکھے گا۔ پس میری سنت اور خلفائے راشدین‬
‫مہدیین کی سنت کو َلزم پکڑو ۔ اس سے تمسک کرو اور‬
‫اسے دانتوں سے مضبوط پکڑ لو۔ خبردار ( دین میں ) نئی‬
‫باتوں سے بچنا کیونکہ ہر نئی بات بدعت ہے اور ہر بدعت‬
‫ضاللت ہے۔” (سنن ابی داود ‪ ،‬کتاب السنة ‪ ،‬باب لزوم السنة)‬

‫‪http://salaamone.com/why-hadees-not-compiled-by-caliphs/64‬‬
‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪117‬‬

‫رسول هللا صلی هللا علیہ وسلم نے حضرت ابوبکر کے بعد‬


‫حضرت عمر( رضی هللا) کی جانب رجوع کرنے کا حکم‬
‫دیا۔ نام لے کر صرف یہ دو صحابی ہی ہیں جن کی پیروی‬
‫کا حکم دیا گیا ہے‪(-‬صحیح ابن ماجہ‪،٩۷#‬و انظر الحدیث‬
‫‪ ، ٤٠٦٩‬صحیح ااصحیحہ ‪ ،١٢۳۳‬و تراجیع البانی ‪،۳۷۷‬‬
‫صحیح الضعیف سنن ترمزی ‪)۳٨٠٥#‬‬
‫‪ ....‬سنت اور حدیث کی اہمیت اور فرق‬ ‫مزید پڑھیں‬
‫‪].....[....‬‬

‫‪ .12‬تدوین‪ ,‬احادیث اور خلفاء راشدین‬


‫قرآن کی کتابت کے باوجود حضرت ابو بکر صدیق اور‬
‫حضرت عمر رضی هللا نے احادیث کی کتابت کا بندوبست‬
‫نہیں کیا کیونکہ وہ فوائد سے زیادہ نقصان کو سمجھتے‬
‫تھے‪ -‬حضرت ابو بکر صدیق نے اپنے ‪ 500‬احادیث کے‬
‫ذخیرہ کو تلف کر دیا‪-‬‬
‫حضرت عمر بن الخطاب (رضی هللا) نے اپنی خالفت کے‬
‫دوران ایک مرتبہ احادیث کو تحریر کرنے کے مسئلے سے‬
‫نمٹنے کی کوشش کی‪ .‬انہوں نے نبی صلی هللا علیہ وسلم‬
‫کے اصحابہ اکرام سے مشورہ کیا‪ ،‬انہوں نے ایسا کرنے‬
‫سے اتفاق کیا لیکن حضرت عمر بن الخطاب (رضی هللا)‬
‫ہچکچاہٹ میں رہے اور پورا ایک مہینہ هللا سے رہنمائی‬
‫اور روشنی کی دعا کرتے رہے بآلخر انہوں نے فیصلہ کیا‬
‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪118‬‬

‫کہ یہ کام نہیں کیا جایے گا اور فرمایا کہ‪“ :‬سابق لوگوں نے‬
‫هللا کی کتابوں کو نظر انداز کیا اور صرف نبیوں کی سنت‬
‫پرپر توجہ مرکوز کی‪ ،‬میں هللا کے قرآن اور نبی صلی هللا‬
‫علیہ وسلم کی احادیث کے درمیان الجھن کا امکان قائم نہیں‬
‫کرنا چاہتا‪ -‬اس کے بعد انہوں نے تمام صوبوں کے‬
‫مسلمانوں کو ہدایت کی‪“ :‬جس کسی کے پاس بھی نبی صلی‬
‫هللا علیہ وسلم کی روایت سے متعلق تحریری دستاویز ہے‬
‫وہ اسے تتلف کردے”‪.‬‬
‫امام مالک بیان کرتے ہیں کہ حضرت عمر فاروق رضی هللا‬
‫عنہ نے حدیثیں یا ان کی کتابیں لکھنے کا ارادہ کیا‪ ،‬پھر‬
‫فرمایا کتاب هللا کے ساتھ کوئی کتاب تحریر نہیں ہوسکتی۔‬
‫حضرت عمر رضی هللا کا مشہور ارشاد ‪’ :‬حسبنا کتاب هللا‘‬
‫[یعنی ہمارے لیے هللا کی کتاب کافی ہے]‬
‫حضرت عمررضی هللا کا فیصلہ کتنا درست تھا یہ پہلی‬
‫امتوں کے مذکورہ باَل تجزیہ اور امت مسلمہ کی موجودہ‬
‫صورتحال سے مکمل طور پرثابت ہے‪ ،‬امت قرآن کوصرف‬
‫تالوت تک محدود کر چکی ہے ‪ -‬حضرت عمر رضی هللا‬
‫کی بصیرت اورمرتبہ رسول هللا صلعم کے اس فرمان سے‬
‫ظاہر ہوتا ہے کہ‪ ،‬اگر ان کے بعد کوئی پیغمبر ہوتا تو عمر‬
‫ہوتا‪ -‬اسی لیے آپ صلی هللا علیہ وسلم نے حضرت‬
‫ابوبکر اوران کے بعد حضرت عمر( رضی هللا) کی جانب‬

‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪119‬‬

‫رجوع کرنے اور خلفاء راشدین کی سنت کے اتباع کا حکم‬


‫دیا تھا (سنن ابی داود ‪ ،‬کتاب السنة ‪ ،‬باب لزوم السنة)‬
‫حضرت عمر رضی هللا کے اس اہم ترین فیصلہ پر دوسرے‬
‫خلفاء راشدین نے بھی عمل کیا اور بعد کے حکمرانوں نے‬
‫بھی پہلی صدی حجرہ کے آخر تک اکثر صحابہ وفات پا‬
‫چکے تھے‪-‬‬
‫جو حضرات حدیث کو بھی وحی کا درجہ دیتے ہیں تو وہ‬
‫اس درج باَل حدیث کا عملی طور پر انکار بھی کرتے ہیں‪،‬‬
‫کتابت حدیث کو درست اور جائز سمجھتے ہیں ‪ ..‬یہ تو کھال‬
‫تضاد ہے ‪-‬‬
‫سنت رسول هللا صلی هللا و علیہ وسلم ‪ ،‬عملی طور پر تواتر‬
‫سے مسلمانوں سے اجتماعی طور پر نسل در نسل متقل‬
‫ہوتی رہی ہیر یں کیونکہ یہ کسی ایک فرد یا چند افراد نہیں‬
‫مسلمانوں نے اجتماعی طور پررسول صلی هللا علیہ وسلم‬
‫سے براہ راست حاصل کی جس میں کسی ابہام یا شک کی‬
‫گنجائش نہیں ‪ -‬اسی لیے سنت رسول صلی هللا علیہ وسلم‬
‫کا درجہ قطعی ہے‪ ،‬صحیح‪ ،‬حسن یا ضعیف نہیں ‪ ،‬سنت‬
‫متواتر کا درجہ قرآن کے قریب ترین ہے اس کا انکار کفر‬
‫ہے‪-‬‬
‫تیسری صدی حجرہ میں حضرت عمر کے حکم اورخلفاء‬
‫راشدین کی سنت‪ ،‬جس کوسختی سے پکڑنے کا حکم‬
‫رسول صلی هللا علیہ وسلم نے دیا تھا اس کے برخالف‬
‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪120‬‬

‫احادیث کی مشہور کتب مدون ہوئیں جو قرآن کے ساتھ‬


‫اہمیت اختیار کر گیئں‪ ،‬جیسا کہ پہلی امتوں نے کیا‪-‬‬
‫یہ بات بہت اہم ہے کیونکہ یہ اقدام قرآن ‪ ،‬رسول هللا صلی‬
‫هللا علیہ وسلم اور سنت خلفاء رشدین کے برعکس ہوا‪ -‬اس‬
‫کی شرعی حثیت کا بھی جائزہ لینا ہو گا ‪-‬‬
‫ایک مشہور روایت کا مفھوم ہے کہ ‪ ،‬شیطان عمر کو دیکھ‬
‫کر راستہ کو چھوڑ کر کسی اور راہ پر چلنے لگتا ہے۔‬
‫کچھ فرقے حضرت عمر رضی هللا سے سخت نفرت کرتے‬
‫ہیں اور کچھ بظاھر محبت دکھالتے ہیں اور تنقید کا کوئی‬
‫موقع نہیں چھوڑتے‪ -‬یہ حضرت عمر رضی هللا کیرسول هللا‬
‫ﷺ‪ ،‬قرآن اور دین اسالم سے محبت کا کھال ثبوت ہے‪-‬‬
‫مزید پڑھیں ‪ ،‬حضرت عمر (رضی هللا )‪]...[.....‬‬
‫اگرچہ تیسری صدی حجرہ میں حدیث کی مشور کتب تحقیق‬
‫اور محنت سے مرتب کی گیئں‪ -‬لیکن کیونکہ دو سو سال‬
‫سے زیادہ کا عرصۂ گزر چکا تھا اور اکثر احادیث خبر‬
‫واحد ‪ ،‬یعنی کسی ایک راوی سے نسل در نسل منتقل ہوئیں‪-‬‬
‫احادیث کی درجہ بندی بھی کی گئی ہے‪ -‬کوئی انفرادی ‪،‬‬
‫انسانی کوشش کتابت قرآن کے نزدیک بھی نہیں پہنچ‬
‫سکتی‪-‬‬
‫قرآن کی پہلی کتابت حضرت ابوبکر صدیق رضی هللا کے‬
‫دور میں ہوئی‪ ،‬زید بن ثابت کاتب وحی‪ ،‬حافظ قرآن کی‬
‫نگرانی میں ہرآیت پررسول هللا صلی هللا علیہ وسلم کے‬
‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪121‬‬

‫سامنے کتابت ہونے پر گواہیاں لیتے‪ ،‬مقصد یہ تھا کہ‬


‫صرف نبی اکرم صلی هللا علیہ وسلم کے عین سامنے لکھی‬
‫گئی آیتوں کو ہی لکھا جائے‪ ،‬محض حافظہ سے نہ لکھا‬
‫جائے۔ ورنہ وہ خود بھی حافظ تھے‪ ،‬لکھ سکتے تھے‪-‬‬
‫حضرت عثمان (رضی هللا) نے بارہ افراد کی کمیٹی بنائی‪،‬‬
‫اس طرح کتابت قرآن میں ایک فرد نہیں کم از کم بارہ نامزد‬
‫صحابہ جن میں کاتب وحی اور حافظ قرآن زید بن ثابت‬
‫سربراہ تھے‪ -‬اس احتیاط اور اعلی میعار تدوین قرآن کا‬
‫کوئی متبادل نہیں ہو سکتا ‪[ -‬مزید تفصیل پڑھیں ‪]... .‬‬
‫قرآن سے اختالف ممکن نہیں مگراحادیث کی مختلف‬
‫توجیہات سے بہت اختالفات اور فرقے بن چکے ہیں‪-‬‬
‫اکثراختالفات فروعی نوعیت کےہیں مگر تکفیرکے فتوے‬
‫لگتے ہیں‪ ،‬شدت پسندی سے فتنہ و فساد ہوتا ہے جبکہ هللا‬
‫ص ُمواْ ِبح ْب ِل اّٰللِ ج ِمیعاا وَل تف َّرقُواْ ( آل‬
‫کا حکم ہے ‪:‬واعْت ِ‬
‫عمران‪)103: 3،‬‬
‫’’اور تم سب مل کر هللا کی رسی (قرآن) کو مضبوطی سے‬
‫تھام لو اور تفرقہ مت ڈالو۔‘‘( آل عمران‪)103: 3،‬‬
‫اس حکم کے برعکس هللا کی آخری کتاب ‪ ،‬قرآن پرتوجہ‬
‫نہیں دی جاتی جو مسلمانوں کے زوال کی وجہ ہے‪ ،‬قرآن‬
‫پر سمجھ کر عمل کرنے کی بجایے اسے صرف تالوت‬
‫تک محدود کردیا گیا ہے‪-‬‬

‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪122‬‬

‫‪65‬‬
‫‪ .13‬متواتر حدیث‬
‫متواتر وہ حدیث ہے جس کو اتنےزیادہ لوگوں نے بیان کیا‬
‫ہو کہ ان کے لیے کسی جھوٹ پر راضی ہونا ناممکن ہوتا‬
‫‪( ،‬اور نہ ہی کسی غلطی کا امکان ہوتا)۔ ایک اور شرط یہ‬
‫ہے کہ راویوں کی زنجیر کے ہر ربط میں اعداد تالش کیے‬
‫جائیں۔ یعنی صحابہ کرام سے لے کر ‪ ،‬پیروکار تک ‪ ،‬اس‬
‫وقت تک جب اس کو ریکارڈ کیا گیا ‪ ،‬ہر ربط پر یہ تعداد‬
‫اتنی بڑی ہونی چاہئے۔ مثال کے طور پر ‪ ،‬حدیث میں ہے‪:‬‬
‫’’ جس نے مجھ پر جھوٹ باندھا وہ اپنا ٹھکانا جہنم میں‬
‫پائے گا ‪ 62 ‘‘ ،‬سے زیادہ صحابہ کرام نے بڑی تعداد میں‬
‫میں بیان کیا ہے۔ یہ متواتیر کی رپورٹ ہے۔‬
‫`عیسی علیہ سالم کی دوسری آمد کے‬‫ٰ‬ ‫اسی طرح حضرت‬
‫بارے میں احادیث۔ مریم ‪ ،‬دجال ‪ ،‬یا کچھ مخصوص عبادات‬
‫‪ ،‬رسومات ‪ ،‬جیسے ‪ ،‬نماز ‪ ،‬روزے ‪ ،‬وغیرہ سے متعلق ‪،‬‬
‫متواتر کی حیثیت رکھتے ہیں ‪ ،‬راویوں کی زنجیر کے ہر‬
‫ایک لنک پر بڑی تعداد میں راویوں نے بیان کیا ہے۔‬
‫متواتر کی ایک رپورٹ قرآن کی طرح ہی یقینی ہے ‪ ،‬لہذا ‪،‬‬
‫متواتر حدیث کا رد کفر ہے۔‬
‫حوض کوثر کے بارے میں حدیث ‪ 50‬کے قریب صحابہ‬
‫اکرام نے نقل کی ہے۔‬

‫‪https://salaamone.com/mutwatir/65‬‬
‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪123‬‬

‫حدیث میں ہے ‪ ’’ ،‬جس نے بھی هللا کی خاطر مسجد بنائی ‪،‬‬


‫هللا اس کے لئے جنت میں گھر بنائے گا ‪ ‘‘ ،‬اس کو ‪25‬‬
‫صحابہ نے روایت کیا ہے۔‬
‫احادیث ‪‘ ،‬ہر نشہ آور چیز حرام ہے ‪‘ ’،‬جس نے ہمیں‬
‫دھوکہ دیا وہ ہم میں سے نہیں ہے ‪’،‬‬
‫فجر کی نماز کو صبح کی روشنی کے زیادہ سے زیادہ‬
‫قریب سے کرو ‪،‬‬
‫’ ‘اسالم ایک اجنبی کی حیثیت سے شروع ہوا اور ختم ہو گا‬
‫‪ ‘ ’،‬اور‬
‫‘میری امت کا ایک گروہ اس وقت تک حق پر قائم رہے گا‬
‫جب تک کہ هللا کا حکم (قیامت) نہیں آجائے گا’ ‪،‬‬
‫اور یہ بھی متواتر کی حیثیت سے ہیں۔‬
‫حدیث ’’ هللا اس کا چہرہ روشن رکھے جس نے ہم سے‬
‫ہماری باتیں سنیں اور پھران کو ویسے ہی اگے بیان کیا‬
‫جیسے سنا تھا ” ‪ 30 ،‬کے قریب صحابہ نے روایت کیا‬
‫ہے۔‬
‫متواتر کی ایک رپورٹ تقریبا اتنی ہی یقینی بات ہے جتنا‬
‫کہ قرآن مجید ‪ ،‬اور لہذا ‪ ،‬متواتر حدیث کے رد کو کفر مانا‬
‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪124‬‬

‫جاتا ہے۔ جالل الدین سیوطی نے ‪ 113‬متواتر احادیث کو‬


‫ایک کتاب میں عنوان کیا ہے‪“ :‬قطف اَلزہر متناتھرہ فی‬
‫الخبار المتواتر ‪” [Qatf al-Azhar al-Mutanathara‬‬
‫]‪fi al-Akhbar al-Mutawatirah‬‬
‫انہوں نے ہر ایک ایسی حدیث کو متواتر شمار کیا جسکے‬
‫ہررابطہ [ لنک] پر ‪ 10‬راوی تھے۔ ‪[ .....‬تواتر پر مزید‬
‫تفصیل پڑھیں ‪].....‬‬

‫‪66‬‬
‫‪ .14‬اب ایک نظر دوبارہ یہود ونصاری پر…‬
‫حضرت موسی علیہ السالم پر توریت نازل ہوئی مگر تلمود‬
‫یہودیوں کی مقدس کتاب بن چکی ہے جو کہ توریت کی‬
‫تفسیر ہے اور یہودیوں کی من پسند بہت ساری بحثیں اس‬

‫‪https://quransubjects.blogspot.com/2020/01/jews.html66‬‬
‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪125‬‬

‫میں موجود ہیں جو توریت میں نہیں ہیں یہودیوں کے‬


‫حتی کہ یہودی‬
‫ٰ‬ ‫نزدیک ایک خاص اہمیت کی حامل ہے‬
‫تلمود کے مطالعہ کو توریت کی تالوت پر ترجیح دیتے ہیں‬
‫اور اس پر زیادہ یقین رکھتے ہیں۔ تلمود ‪ ،‬میسورہ پبلی‬
‫کیشنز (‪ 73‬جلدوں) کا اسکاٹسٹن ایڈیشن۔‬
‫مسیحی بائبل کے"عہد نامہ جدید" میں چارانجیل اور ‪23‬‬
‫دوسری ‪ ،‬ٹوٹل ‪ 27‬کتب ‪ 7،959 ،‬آیات ہیں ‪ ،‬جن میں سے‬
‫صرف ‪ 1،599‬مسیح علیہ السالم سے منسوب اقوال ہیں ‪,‬‬
‫یعنی صرف ‪ 20‬فیصد ‪ ،‬باقی ‪ 80‬فیصد حواریوں سے‬
‫منسوب مواد ہے ‪-‬‬
‫قرآن کریم کی کل آیت = ‪ 6236‬ایک پارہ = ‪ 208‬یہودیوں‬
‫سے متعلق آیات = ‪ 401‬تقریبا ‪ 2‬پارہ عیسائیوں سے متعلق‬
‫= ‪ 169‬تقریبا ‪ 0.8‬پارہ یہودی ‪ ،‬عیسائی مشترکہ = [‪401‬‬
‫‪ 2.6 = 541 = 29- ]169 +‬پارہ‬

‫‪ .15‬قرآن و حدیث کے تحریری مواد کا تقابلی جائزہ ‪:‬‬


‫قرآن میں ‪ 6,236‬آیات ہیں‪ ,‬احادیث کی ‪ 51‬کتب‪ 75( ،‬اگر‬
‫شیعہ کتب شامل کریں ) اکثریت تیسری صدی حجرہ میں‬
‫مدون ہوئیں …‪ .‬اگر صرف ایک مثال لیں تو امام بخاری‬
‫نے پوری محنت کے ساتھ ‪ 600،000‬سے زیادہ حفظ شدہ‬
‫احادیث سے ‪ 7،397‬روایات شامل کیں۔ تکرارکے بعد ‪،‬‬
‫مجموعی طور پر ‪ 2،762‬احادیث ان کی کتاب میں جمع‬

‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪126‬‬

‫ہیں‪ -‬یہ خیال رہے کہ قرآن کی زیادہ تر آیات ایک سے‬


‫دویا تین َلئن میں ہوتی ہیں مگرحدیث اکثر طویل ہوتی ہے‪-‬‬
‫اندازہ کےلیےاوسط ایک حدیث کےالفاظ یا تحریری مواد‬
‫کو (‪ )5‬پانچ آیات کے تحریری مواد کے برابر تصور‬
‫کرسکتے ہیں‪ -‬احادیث کی کل تعداد کا صحیح اندازہ کرنا‬
‫مشکل ہے‪ ،‬اور محدثین کے اس میں مختلف اقوال بھی ہیں‪،‬‬
‫ایک اندازہ کے مطابق احادیث کی تعداد پچیس ہزار سے‬
‫بھی زائد ہوسکتی ہے [تفصیل لنک پر]‪ -‬اگر ‪ 25000‬ہزار‬
‫احادیث کےاتحریری مواد ‪ 125000‬آیات کے تحریری‬
‫مواد کے قریب برابرہے‪ ،‬توقرآن و احادیث کے مجموعہ‬
‫کو[ ‪ 131000 ]125000+ 6236‬آیات کے قریب‬
‫تحریری مواد سمجھ سکتے ہیں‪-‬‬
‫نتیجہ‪ ,‬قرآن و حدیث کے مجموعی تحریری مواد‬
‫کےمشموۡلت میں قرآن صرف ‪ ,%5‬اور احادیث ‪%95‬‬
‫ہیں‪ ,‬یہ ایک اندازہ کی حد تک حساب کتاب ہے‪-‬‬
‫اسی طرح قرآن کی آیات کا تناسب اگر متواتر احدیث ‪/‬‬
‫سنت متواتر (‪ )113‬سے کریں تو ٹوٹل تحریری مواد کا‬
‫‪ ,%8‬اور قرآن ‪ %92‬بنتا ہے جو کہ حقیقت پسندانہ تناسب‬
‫ہے ‪-‬‬
‫ایک طرف کتاب هللا ‪ ،‬قرآن اور اس کے ساتھ ‪ 75/51‬کتب‬
‫احادیث‪ ،‬اس کی تفصیل بیان کرنے اور سمجھانے کے لیے‪-‬‬
‫یہ تناسب بائبل میں مسیح علیہ السالم سے منسوب اقوال‪,‬‬
‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪127‬‬

‫یعنی صرف ‪ 20‬فیصد ‪ ،‬باقی ‪ 80‬فیصد حواریوں سے‬


‫منسوب مواد سے بھی کم ہے‪ -‬اگرچہ احادیث میں اکثریت‬
‫رسول رسول صلی هللا علیہ وسلم سے منسوب ہیں ان کی‬
‫صداقت کے معیار کا قرآن سے کوئی تقابل نہیں‪-‬‬
‫هللا قرآن میں فرماتے ہیں ‪:‬‬
‫" اور ہم نے قرآن کو سمجھنے کے لئے آسان کردیا ہے تو‬
‫کوئی ہے کہ سوچے سمجھے؟" ()‪54:17,22,32,40‬‬
‫" ہم نے اس (قرآن) کو تمہاری زبان میں آسان کردیا ہے‬
‫تاکہ یہ لوگ نصیحت پکڑیں")‪( 44:58‬‬
‫‪67‬‬
‫‪ .16‬کیا قرآن آسان ہے یا مشکل؟ قرآن کیا کہتا ہے ؟‬
‫هللا نے تو واقعی قرآن کو آسان ہی بنایا تھا لیکن فرقہ باز‬
‫علماء نے اسے مشکل ترین کتاب بنادیا ہے اور یہی کچھ‬
‫عوام کو ذہن نشین کرایا جاتا ہے کہ اس کی دلیل درس‬
‫نظامی کا وہ نصاب ہے جو دینی مدارس میں چھ‪ ،‬سات‪ ،‬آٹھ‬
‫حتی کہ نو سال میں پڑھایا جاتا ہے۔ اس نصاب میں قرآن‬ ‫ٰ‬
‫کے ترجمہ اور تفسیر کی باری عموما ا آخری سال میں آتی‬
‫ہے۔ پہلے چند سال تو صرف و نحو میں صرف کئے جاتے‬
‫ہیں۔ ان علوم کو خادم قرآن علوم کہا جاتا ہے۔ ان علوم کی‬
‫افادیت مسلم لیکن جس طالب علم کو فرصت ہی دو چار سال‬
‫کے لیے ملے اسے کیا قرآن سے بےبہرہ ہی رکھنا چاہئے؟‬

‫‪https://quransubjects.blogspot.com/2019/11/Islam-easy.html67‬‬
‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪128‬‬

‫پھر اس کے بعد فقہ پڑھائی جاتی ہے۔ تاکہ قرآن اور حدیث‬
‫کو بھی فقہ کی مخصوص عینک سے ہی دیکھا جاسکے۔‬
‫تقلید شخصی کے فوائد بھی بیان کئے جاتے ہیں۔ جس کا اثر‬
‫یہ ہوتا ہے کہ جس فرقہ کے مدرسہ میں طالب علم داخل‬
‫ہوتا ہے۔ ٹھیک اسی سانچہ میں ڈھل کر نکلتا ہے۔ اسی‬
‫طرح فرقہ بازی کی گرفت کو تو واقعی مضبوط بنادیا جاتا‬
‫ہے۔ مگر حقیقتا ا ان طالب علموں کو قرآن کریم کی بنیادی‬
‫تعلیم سے دور رکھا جاتا ہے۔ اور کہا یہ جاتا ہے کہ جب‬
‫تک ان ابتدائی علوم کو پڑھا نہ جائے اس وقت تک قرآن‬
‫تعالی کے‬
‫ٰ‬ ‫کی سمجھ آہی نہیں سکتی۔ اور اس طرح عمالا هللا‬
‫اس ارشاد کی تردید کی جاتی ہے کہ ہم نے قرآن کو آسان‬
‫بنادیا ہے‪ ،‬تاکہ لوگ اس سے نصیحت حاصل کریں۔‬
‫قرآن کریم شرک کا سخت دشمن ہے۔ کوئی سورت اور‬
‫کوئی صفحہ ایسا نہ ہوگا جس میں شرک کی تردید یا توحید‬
‫کے اثبات میں کچھ نہ کچھ مذکور نہ ہو۔ مگر ہمارے طریقہ‬
‫تعلیم کا یہ اثر ہے کہ شرک کی کئی اقسام مسلمانوں میں‬
‫رواج پا گئی ہیں اور انہیں عین دین حق اور درست قرار دیا‬
‫جاتا ہے۔ بلکہ شرک سے روکنے والوں کو کافر کہہ کر ان‬
‫پر عرصہ حیات تنگ کردیا جاتا ہے۔ لہذا ہمارا مشورہ یہ‬
‫ہے کہ ہر شخص کو اپنی اولین فرصت میں قرآن کریم کا‬
‫ترجمہ خود مطالعہ کرنا چاہئے اور سیکھنا چاہئے اور اس‬
‫کے لیے کسی ایسے عالم کے ترجمہ کا انتخاب کرنا‬

‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪129‬‬

‫چاہئے۔ جو متعصب نہ ہو اور کسی خاص فرقہ سے تعلق‬


‫نہ رکھتا ہو۔ یا ایسے عالم کا جس کی دیانت پر سب کا اتفاق‬
‫ہو اور یہ ترجمہ بالکل خالی الذھن ہو کر دیکھنا چاہئے۔‬
‫قرآن سے خود ہدایت لینا چاہئے۔ اپنے سابقہ یا کسی کے‬
‫نظریات کو قرآن میں داخل نہ کرنا چاہئے۔ نہ اس سے اپنے‬
‫نظریات کھینچ تان کر اور تاویلیں کرکے کشید کرنا چاہئیں۔‬
‫یہی طریقہ ہے جس سے قرآن سے ہدایت حاصل کرنے کی‬
‫توقع کی جاسکتی ہے۔ [تفسیر عبدالرحمان کیالنی ]‬
‫هللا کا فرمان مت بھولیں ‪:‬‬
‫"انہوں نے اپنے علماء اور درویشوں کو هللا کے سوا اپنا‬
‫رب بنا لیا ہے اور اسی طرح مسیح ابن مریم کو بھی‬
‫حاَلنکہ ان کو ایک معبود کے سوا کسی کی بندگی کرنے‬
‫کا حکم نہیں دیا گیا تھا‪ ،‬وہ جس کے سوا کوئی مستحق‬
‫عبادت نہیں‪ ،‬پاک ہے وہ ان مشرکانہ باتوں سے جو یہ لوگ‬
‫کرتے ہیں )‪(9:31‬‬
‫بہت لوگوں نے احادیث کے زریعہ فروعی اختالفات ‪،‬‬
‫بحث مباحث ‪ ،‬فرقہ بازی‪ ،‬فساد میں مشغول ہو کر قرآن کو‬
‫پس پشت ڈال دیا‪-‬‬

‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪130‬‬

‫‪ .17‬قرآن کا بلند ترین درجہ ‪:‬‬


‫قرآن مجید کالم ٰالہی ہے اور اس کے کالم ٰالہی ہونے میں‬
‫کوئی شک نہیں۔ یہ هللا سے ڈرنے والوں کے لیے ہدایت‬
‫ہے۔ (البقرہ ‪)2:2‬‬
‫( اے رسول ) وہی هللا ہے جس نے تم پر کتاب نازل کی ہے‬
‫جس کی کچھ آیتیں تو محکم ہیں جن پر کتاب کی اصل بنیاد‬
‫ہے اور کچھ دوسری آیتیں متشابہ ہیں ۔ اب جن لوگوں کے‬
‫دلوں میں ٹیڑھ ہے وہ ان متشابہ آیتوں کے پیچھے پڑے‬
‫رہتے ہیں تاکہ فتنہ پیدا کریں اور ان آیتوں کی تاویالت‬
‫تالش کریں ‪ ،‬حاَلنکہ ان آیتوں کا ٹھیک ٹھیک مطلب هللا‬
‫کے سوا کوئی نہیں جانتا ‪ ،‬اور جن لوگوں کا علم پختہ ہے‬
‫وہ یہ کہتے ہیں کہ ‪ :‬ہم اس ( مطلب ) پر ایمان َلتے ہیں (‬
‫جو هللا کو معلوم ہے ) سب کچھ ہمارے پروردگار ہی کی‬
‫طرف سے ہے ‪ ،‬اور نصیحت وہی لوگ حاصل کرتے ہیں‬
‫جو عقل والے ہیں (قرآن ‪)3:7‬‬
‫مزید پڑھیں‪ ..‬قرآن کا تعارف قرآن سے ‪].....[.....‬‬
‫‪68‬‬
‫‪ .18‬حدیث کا درجہ‬
‫مسند احمد میں فرمان رسول هللا صلی هللا علیہ وسلم ہے کہ‬
‫جب تم میری کسی حدیث کو سنو جسے تمہارے دل پہچان‬
‫لیں تمہارے جسم اس کی قبولیت کے لئے تیار ہو جائیں اور‬

‫‪http://salaamone.com/classifications-of-hadiths-aqsaam/68‬‬
‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪131‬‬

‫تمہیں یہ معلوم ہو کہ وہ میرے َلئق ہے تو میں اس سے بہ‬


‫نسبت تمہارے زیادہ َلئق ہوں اور جب تم میرے نام سے‬
‫کوئی ایسی بات سنو جس سے تمہارے دل انکار کریں اور‬
‫تمھارے جسم نفرت کریں اور تم دیکھو کہ وہ تم سے بہت‬
‫دور ہے پس میں بہ نسبت تمھارے بھی اس سے بہت دور‬
‫ہوں ۔ اس کی سند بہت پکی ہے [صحیح مسند احمد ‪,3/497‬‬
‫شیخ البانی صحیح السلسلہ الصحیحہ ‪2/732‬‬
‫تفسیرکثیر‪.]١١:٨٨‬‬

‫اس حدیث کی بنیاد پر کوئی مسلمان کسی حدیث کو قبول یا‬


‫نہ قبول کرنے کا اختیار رکھتا ہے ‪ ،‬تو بحث اور جھگڑا‬
‫کیسا ؟‬

‫تعالی کے نزدیک وہ لوگ ہیں‬‫‪ "69‬بیشک بدترین خالئق هللا ٰ‬


‫جو بہرے ہیں گونگے ہیں جو کہ ( ذرا ) نہیں سمجھتے "‬
‫(قرآن ‪)8:22:‬‬
‫سول کی اطاعت‬ ‫"اے ایمان َلنے والو‪ ،‬هللا اور اُس کے ر ُ‬
‫سننے کے بعد اس سے سرتابی نہ کرو (‪)20‬‬ ‫کرو اور حکم ُ‬
‫اُن لوگوں کی طرح نہ ہو جاؤ جنہوں نے کہا کہ ہم نے ُ‬
‫سنا‬
‫سنتے (‪ )21‬یقینا ا خدا کے نزدیک بدترین‬ ‫حاَلنکہ وہ نہیں ُ‬

‫‪https://quransubjects.blogspot.com/2019/11/quran-on-intellect.html69‬‬

‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪132‬‬

‫قسم کے جانور وہ بہرے گونگے لوگ ہیں جو عقل سے کام‬


‫نہیں لیتے (‪ ) 22‬اگر هللا کو معلوم ہوتا کہ ان میں کچھ بھی‬
‫سننے کی توفیق دیتا (لیکن‬ ‫بھالئی ہے تو وہ ضرور انہیں ُ‬
‫سنواتا تو وہ بے ُرخی کے‬ ‫بھالئی کے بغیر) اگر وہ ان کو ُ‬
‫ساتھ منہ پھیر جاتے (‪ )23‬اے ایمان َلنے والو‪ ،‬هللا اور اس‬
‫سول تمہیں اس‬ ‫کے رسول کی پکار پر لبیک کہو جبکہ ر ُ‬
‫چیز کی طرف بُالئے جو تمہیں زندگی بخشنے والی ہے‪،‬‬
‫اور جان رکھو کہ هللا آدمی اور اس کے دل کے درمیان‬
‫حائل ہے اور اسی کی طرف تم سمیٹے جاؤ گے (‪ )24‬اور‬
‫بچو اُس فتنے سے جس کی شامت مخصوص طور پر‬
‫صرف اُنہی لوگوں تک محدود نہ رہے گی جنہوں نے تم‬
‫میں سے گناہ کیا ہو اور جان رکھو کہ هللا سخت سزا دینے‬
‫واَل ہے )‪(8:25‬‬
‫‪ . 19‬سنت اور حدیث مختلف متبادل نہیں مختلف اصطالحات‬
‫ہیں ‪70:‬‬

‫ایک عمومی غلط فہمی علماء نے حدیث کی کتابت کے حق‬


‫میں دَلئل کے طور پر پھیال رکھی ہے کہ حدیث اور سنت‬
‫ایک دوسرے کے متبادل اصطالحات ہیں اور ایک ہی بات‬
‫ہے ‪ -‬حاَلنکہ یہ حدیث ہی اس غلط بیانی کی نفی کررہی‬
‫ہے‪:‬‬
‫اّٰللُ عل ْی ِه وسلَّم‪ ،‬قال ‪:‬‬
‫ع ْن أ ِبي ھُریْرۃ‪ ،‬ع ِن ال َّن ِبي ِ صلَّى َّ‬

‫‪https://quransubjects.blogspot.com/2019/12/hadith-sunnah.html70‬‬
‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪133‬‬

‫اّٰللِ‬
‫ب َّ‬ ‫ِیث ُم ْخت ِلفةٌ‪ ،‬فما جاء ُك ْم ُموافِقاا ِل ِكتا ِ‬ ‫” سیأ ْ ِتی ُك ْم ع ِني أحاد ُ‬
‫س َّن ِتي فلیْس‬ ‫ب َّ ِ‬
‫اّٰلل و ِل ُ‬ ‫س َّن ِتي ف ُھو ِم ِني‪ ،‬وما جاء ُك ْم ُمخا ِل افا ِل ِكتا ِ‬‫و ِل ُ‬
‫ِم ِني ”‬
‫حضرت ابو ہریرہ رضی هللا عنہ‪ ،‬نبی صلے هللا علیہ وسلم‬
‫سے مروی ہیں کہ میری طرف سے کچھ اختالفی احادیث‬
‫آئین گی‪ ،‬ان میں سے جو “کتاب هللا” اور “میری سنت” کے‬
‫موافق ہونگی‪ ،‬وہ میری طرف سے ہونگی۔ اور جو“ کتاب‬
‫هللا” اور “میری سنت” کے خالف ہونگی وہ میری طرف‬
‫سے نہیں ہونگی۔‬
‫ضی ِة واألحْ ك ِام وغی ِْر ذ ِلك‪،‬‬ ‫[سنن الدارقطني‪ِ :‬كتابٌ فِي األ ْق ِ‬
‫كتاب عمر رضي هللا عنہ إلى أبي موسى األشعري‪ ،‬رقم‬
‫الحدیث‪ )4427(3926 :‬الكفایة في علم الروایة‬
‫اء ْالجماع ِة‪ ،‬رقم الحدیث‪:‬‬ ‫للخطیب‪:‬التَّوثُّ ُق ِفي ا ْس ِت ْفت ِ‬
‫اب‬ ‫ْ‬
‫األنصاري‪:‬الب ُ‬ ‫‪)5٠٠4(311‬؛ذم الكالم وأھلہ لعبد هللا‬
‫اّٰللُ ۔‪.‬۔ رقم الحدیث‪:‬‬ ‫صطفى صلَّى َّ‬ ‫التَّا ِس ُع‪ ،‬بابٌ ‪ِ :‬ذ ْك ُر ِإعْال ِم ْال ُم ْ‬
‫اب‬‫‪)٦٠٦(589‬؛األباطیل والمناكیر والمشاھیر للجورقاني‪ِ :‬كت ُ‬
‫س َّن ِة رقم‬‫ب وال ُّ‬ ‫ْال ِكتا ِ‬ ‫الر ُجوعِ إِلى‬ ‫ُّ‬ ‫اب ‪:‬‬ ‫ْال ِفت ِن‪ ،‬ب ُ‬
‫الحدیث‪ )29٠5(2۷۷:‬الكامل في ضعفاء الرجال » من ابتدا‬
‫أسامیھم صاد » من اسمہ صالح؛ رقم الحدیث‪)4284٦ :‬‬
‫اء ْالجماع ِة؛ رقم‬ ‫اء ْالجماع ِة » التَّوثُّ ُق ِفي ا ْس ِت ْفت ِ‬ ‫التَّوثُّ ُق ِفي ا ْس ِت ْفت ِ‬
‫الحدیث‪]311 :‬‬

‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪134‬‬

‫کتاب هللا (قرآن ) بھی موجود ہے اور سنت بھی ‪ ....‬تحقیق‬


‫کر لیں ‪].....[...‬‬
‫اگر سنت ‪ ،‬جو کہ عمل مسلسل (‪ )practice‬ہے ‪ ,‬اسے‬
‫احادیث کی شکل میں تحریر کر کہ دوسری َل تعداد احدیث‬
‫کے ساتھ شامل کرکہ اس کتاب کو "کتاب سنت " یا " سنن‬
‫" کا نام رکھ دیں‪ ،‬ہر حدیث کا آغاز ہو "حدثنا" سے اور‬
‫سنت کے دَلئل کو ساری کتاب پر َلگو کر دیں تو اس فراڈ‬
‫سے عام سادہ ‪ ،‬کم علم والے ملسمانوں کو تو قائل کر لیں‬
‫گے مگر هللا اور رسول هللا صلی هللا علیہ وسلم کو بروز‬
‫قیامت کیا جواب دیں گے ‪ --‬علماء یہود و نصاری کا یہ‬
‫شیوا ہے ‪:‬‬
‫اط ِل وت ْكت ُ ُموا ْالح َّق وأنت ُ ْم ت ْعل ُمون ﴿‪﴾٤٢‬‬
‫سوا ْالح َّق ِب ْالب ِ‬
‫وَل ت ْل ِب ُ‬
‫باطل کا رنگ چڑھا کر حق کو مشتبہ نہ بناؤ اور نہ جانتے‬
‫بوجھتے حق کو چھپانے کی کوشش کرو)‪(2:42‬‬

‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪135‬‬

‫لفظ سنت‪ 71‬ایک خالص عربی لفظ ہے جس کے لغوی معنی‬


‫راستہ یا طریقے کے ہیں۔ اور اصطالحا ا وہ راستہ جس پر‬
‫جناب رسول اکرم صلی هللا علیہ وسلم تمام عمر قائم رہے ۔‬
‫اس کے لغوی اور اصطالحی معنوں میں زبانی روایت کے‬

‫‪ 71‬سنن‪21 root words in quran : http://trueorators.com/quran-root-‬‬


‫‪detail/4/26/6/0‬‬
‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪136‬‬

‫معنی ہرگز نہیں ملتے ( کتاب اَلسالم عقیدۃ وشریعۃ از شیخ‬


‫محمود شلتوت ‪ :‬ص ‪ )۵١۳‬اورمقاَلت سلیمان ج ص ‪)166‬۔‬
‫مسناۃ کے لفظ پر ہمیں کوئی شکایت نہیں اس لئے کہ یہود‬
‫نے اپنی مذہبی کتب کی روایت زبانی کی ہے۔جن میں ان‬
‫کے اکابرین کے اقوال منقطع اوربالسند ہیں۔ وہ سند بیان‬
‫کرنے کی ضرورت ہی محسوس نہیں کرتے۔اس لئے یہ نام‬
‫ان کی کتب پر صحیح چسپاں ہوتا ہے۔‬

‫تمام سنن کو اگر سامنے رکھ کر دیکھا جائے تو یہ بات‬


‫پورے یقین کے ساتھ کہی جاسکتی ہے کہ ا ُن میں باہم کسی‬
‫قسم کا کوئی تعارض اور تضاد نہیں پایا جاتا۔جبکہ ذخیر ٔہ‬
‫حدیث کے بارے میں یہ حقیقت ہے کہ اُس میں بے شمار‬
‫ایسی روایتیں پائی جاتی ہیں جن میں باہم دگر تعارض اور‬
‫تضاد پایا جاتا ہے۔ مثال کے طور پر بعض روایات سے‬
‫ثابت ہوتا ہے کہ آگ پر پکی ہوئی کوئی چیز کھالینا و ضو‬
‫کو توڑ دینے والی چیزوں میں سے ہے‬
‫(مسلم‪،‬رقم‪)۷٨٨،۷٨٩‬۔ جبکہ بعض دوسری روایات سے‬
‫معلوم ہوتا ہے کہ یہ بات درست نہیں ہے (مسلم‪،‬ر قم ‪،٠۷٩‬‬
‫‪)۷٩١‬۔‬

‫سنت عملی نوعیت کی چیز ہے۔ اُس کے تمام مشموَلت‬


‫انسان کی عملی زندگی سے متعلق احکام ہیں۔ جبکہ حدیث‬
‫کا معاملہ اِس سے بالکل مختلف ہے۔ وہ اصالا زبانی‬
‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪137‬‬

‫روایتوں کی نوعیت کی چیز تھی۔ پھر اُسے کتابوں اور‬


‫صحیفوں کی صورت میں محفوظ کیا گیا۔ اب اُس کا سارا‬
‫ذخیرہ چند متعین کتابی مجموعوں سے اخذ کیا جاتا ہے۔ اُس‬
‫کے مشموَلت کا جائزہ لیں تو معلوم ہوتا ہے کہ اُس میں‬
‫عملی نوعیت کی چیزوں کے ساتھ ساتھ علم و عقیدہ اور‬
‫ایمانیات سے متعلق مباحث بھی موجود ہیں‪،‬تاریخ کی چیزیں‬
‫شان نزول کی روایات بھی ہیں اور انبیا‬ ‫بھی ہیں‪،‬تفسیر اور ِ‬
‫کی قوموں کے حاَلت اور اُن کے فکر و عمل سے متعلق‬
‫روایات بھی موجود ہیں؛جس سے ثابت ہوتا ہے کہ حدیث‬
‫اور سنت میں مشموَلت کے لحاظ سے بھی فرق ہے۔‬
‫ٰ‬
‫ْب ۛ فِی ِه ۛ ُھدًى ِلِّ ْل ُمتَّ ِق َ‬
‫ین‬ ‫ذَ ِلكَ ا ْل ِكت َ ُ‬
‫اب َۡل َری َ‬
‫یہ (قرآن) وہ کتاب ہے جس میں کسی طرح کے شک و‬
‫تقوی اور پرہیزگار‬ ‫ٰ‬ ‫صاحبان‬
‫ِ‬ ‫شبہ کی گنجائش نہیں ہے‪ .‬یہ‬
‫لوگوں کے لئے مجسم ہدایت ہے (البقرہ ‪)2:2‬‬
‫ِإ َّن الَّذِین ف َّرقُوا دِین ُھ ْم وكانُوا ِشیعاا لَّسْت ِم ْن ُھ ْم فِي ش ْيءٍ ۚ ِإ َّنما‬
‫أ ْم ُر ُھ ْم ِإلى اللَّـ ِه ث ُ َّم یُن ِبئ ُ ُھم ِبما كانُوا ی ْفعلُون ( ‪ ١٥٩‬سورۃ‬
‫األنعام)‬
‫“جن لوگوں نے اپنے دین کو ٹکڑے ٹکڑے کر دیا اور گروہ‬
‫گروہ بن گئے یقینا ا ان سے تمہارا کچھ واسطہ نہیں‪ ،‬ان کا‬
‫معاملہ تو هللا کے سپرد ہے‪ ،‬وہی ان کو بتائے گا کہ انہوں‬
‫نے کیا کچھ کیا ہے‪-‬‬

‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪138‬‬

‫‪[72‬مزید … قرآن ‪ ،‬سنت ‪ ،‬حدیث ]‪...[.....‬‬

‫‪ .20‬قرآن کے مطابق کسی اور کتاب‪ ،‬حدیث کی کوئی‬


‫گنجائش نہیں ‪:‬‬
‫ایک هللا ‪ ،‬ایک کتاب ایک رسول هللا صلی هللا علیہ وسلم ‪...‬‬
‫‪.١‬هللا کا کوئی شریک نہیں‬
‫‪ ٢‬هللا کی صرف ایک کتاب ہے ‪ ،‬تمام ہدایت جس کو‬
‫تحریر کرنے کی ضرورت تھی قرآن میں موجود ہے ‪-‬‬
‫‪. ۳‬رسول هللا صلی هللا علیہ وسلم آخری رسول اور ان کا‬
‫کوئی شریک نہینں‪ ،‬رسول هللا صلی هللا علیہ وسلم کا اسوۂ‬
‫حسنہ کا عملی سنت‪ ،‬تواتر سے منتقل ہوتا چال آ رہا ہے جو‬
‫کسی تحریر کا محتاج نہیں‬
‫یہ ان آیات سے کلیئر ہو جاتا ہے‪:‬‬

‫ث ِک ٰتباا ُّمتشا ِب اہا َّمثا ِنی ٭ۖ ت ۡقش ِع ُّر ِم ۡن ُہ‬ ‫(‪. )1‬ا ہّٰللُ ن َّزل ا ۡحسن ۡالحد ِۡی ِ‬
‫ُجلُ ۡودُ الَّذ ِۡین ی ۡخش ۡون ر َّب ُہ ۡم ۚ ث ُ َّم ت ِل ۡی ُن ُجلُ ۡودُہ ُۡم و قُلُ ۡوبُ ُہ ۡم ا ِٰلی ذ ِۡک ِر‬
‫اّٰللُ فما ل ٗہ‬ ‫ِی ِب ٖہ م ۡن یَّشا ُءؕ و م ۡن ی ۡ‬
‫ُّض ِل ِل ہ‬ ‫اّٰللؕ ٰذ ِلک ہ ُدی ہ ِ‬
‫اّٰلل یہۡ د ۡ‬ ‫ہِ‬
‫ِم ۡن ہا ٍد سورۃ الزمر ‪ 39‬ایت‪( 23 :‬قرآن ‪)39:23‬‬
‫هللا نے بہترین حدیث ( أحْ سن ْالحدِیثِ) اس کتاب (قرآن) کی‬
‫شکل میں نازل کیا ہے جس کی آیتیں آپس میں ملتی جلتی‬
‫ہیں اور بار بار دہرائی گئی ہیں کہ ان سے خوف خدا‬

‫‪https://quransubjects.blogspot.com/2019/12/hadith-sunnah.html72‬‬
‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪139‬‬

‫رکھنے والوں کے رونگٹے کھڑے ہوجاتے ہیں اس کے بعد‬


‫ان کے جسم اور دل یاد خدا کے لئے نرم ہوجاتے ہیں یہی‬
‫هللا کی واقعی ہدایت ہے وہ جس کو چاہتا ہے عطا فرمادیتا‬
‫ہے اور جس کو وہ گمراہی میں چھوڑ دے اس کا کوئی‬
‫ہدایت کرنے واَل نہیں ہے (قرآن ‪)39:23‬‬

‫ث ب ْعد اللَّـ ِه‬ ‫(‪ِ . ).2‬ت ْلك آیاتُ اللَّـ ِه ن ْتلُوھا علیْك ِب ْالح ِ‬
‫ق ۖ ف ِبأي ِ حدِی ٍ‬
‫وآیا ِت ِه یُؤْ ِمنُون(الجاثیة‪)45:6‬‬
‫یہ هللا کی آیات ہیں جو ہم آپ کو بالکل سچی پڑھ کر سناتے‬
‫ہیں پھر هللا اور اس کی آیتوں کو چھوڑ کر کونسی حدیث پر‬
‫ایمان َلئیں گے‪( ،‬الجاثیة‪)45:6‬‬

‫ث ب ْعدہُ ُیؤْ ِمنُون( المرسالت ‪)77:50‬‬


‫‪(3) .‬ف ِبأي ِ حدِی ٍ‬
‫اب اِس (قرآن) کے بعد اور کونسی حدیث پر یہ ایمان َلئیں؟‬
‫( المرسالت ‪)77:50‬‬

‫ث ب ْعدہُ یُؤْ ِمنُون (األعراف ‪)7:185‬‬


‫‪(4).‬ف ِبأي ِ حدِی ٍ‬
‫پھر(قرآن) کے بعد کس حدیث پر یہ لوگ ایمان َلئیں گے‬
‫(األعراف ‪)7:185‬‬
‫اللـهُ َل ِإل ٰـه ِإ ََّل ھُو ۚ لیجْ مع َّن ُك ْم ِإل ٰى ی ْو ِم ْال ِقیام ِة َل ریْب ِفی ِه ۗ‬
‫(‪َّ )5‬‬
‫صد ُق ِمن اللَّـ ِه حدِیثاا ﴿‪﴾٨۷‬‬ ‫وم ْن أ ْ‬
‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪140‬‬

‫هللا وہ ہے جس کے سوا کوئی خدا نہیں ہے‪ ،‬وہ تم سب کو‬


‫اُس قیامت کے دن جمع کرے گا جس کے آنے میں کوئی‬
‫شبہہ نہیں‪ ،‬اور هللا کی بات سے بڑھ کر سچی حدیث اور‬
‫کس کی ہوسکتی ہے (النساء ‪)4:87‬‬
‫اہم نقطۂ ‪:‬‬
‫ترجمہ کسی ببھی زبان میں ہو ‪ ،‬قرآن نہیں ہوتا ‪ ،‬قرآن‬
‫اصل عربی میں ہے … اور عربی سے واقف شخص‬
‫"حدیث " کو " حدیث "‪ 73‬ہی پڑھے گا ‪ ،.‬اس کو سیاق و‬
‫سباق بھی سمجھ اتا ہے ‪ ،‬اور عربی زبان والے کو علم ہے‬
‫کہ رسول هللا صلی هللا علیہ وسلم کے اقوال ‪ ،‬فرمان والی‬
‫کتاب کو "حدیث" کہتے ہیں‪ ،‬جو اصطالح کی حثیت رکھتا‬
‫ہے نزول قرآن کے وقت بھی اور آج بھی [اب تمام دنیا‪،‬‬
‫انگلش اور کئی زبانوں میں شامل ہو چکا ہے ]‪-‬‬
‫بائبل کی کتب اپنی اصل زبان جن میں وہ نازل ہوئیں نا پید‬
‫ہیں ‪ ،‬وہ تراجم میں گڑ بڑ کر کہ اپنے باطل نظریات کے‬
‫حق میں دَلئل گھڑتے ہیں ‪ ،‬پہلی انجیل بھی یونانی زبان‬
‫عیسی علیہ السالم کی زبان‬
‫ٰ‬ ‫میں لکھی گیئں جو کہ حضرت‬
‫(سریانی ) نہ تھی‪ -‬عبرانی سے یونانی اور پھر مزید تراجم‬
‫میں معنی بدل گئے‪ Lord ..‬کو … ‪ LORD‬بنا دیا ‪...‬‬

‫‪ Thirty six root words for Hsdith 73‬حدیث‪: http://trueorators.com/quran-‬‬


‫‪root-detail/39/23/4/0‬‬
‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
141

The name of God most often used in the


Hebrew Bible is the Tetragrammaton
(YHWH [‫ ]יהוה‬Owing to the Jewish tradition
viewing the divine name as too sacred to be
uttered it was replaced vocally in the
synagogue ritual by the Hebrew word
Adonai ("My Lord"), which was translated
as Kyrios ("Lord") in the Septuagint, the
Greek version of the Hebrew scriptures.
The Christians converted “Adoni” (my lord),
respect title, for Jesus Chrsit to “Adonai”
(Lord God), one trick of transaltors, one
word mistranslated or misunderstood
makes lot of difference to make a
respectable messenger of God to …
Adonai, The God.
‫ترجمہ‬
‫خدا کا نام زیادہ تر اکثر عبرانی بائبل میں استعمال ہوتا ہے‬
‫ٹیٹگرامگرامٹن (وائی ایچ ڈبلیو ایچ) [יהוה] یہودی روایت‬
‫کو خدا کے نام کو انتہائی مقدس سمجھنے کی وجہ سے‬
‫عبرانی زبان "اڈونائی" کے ذریعہ یہودی عبادت کی رسم‬
‫ جسے عبرانی‬، )‫میں لفظی طور پر تبدیل کیا گیا تھا۔ (َلرڈ‬

https://SalaamOne.com/last-book/ http://bit.ly/31lYQV3
‫‪142‬‬

‫صحیفوں کے یونانی ورژن سیپٹواجنٹ میں کیریوس (" َلرڈ‬


‫) کے نام سے ترجمہ کیا گیا تھا۔ کرسچین مترجمین کی‬
‫ایک چال‪ ،‬ایک لفظ کی غلط ترجمانی سے خدا کے ایک‬
‫قابل احترام رسول کو… انسان سے خدا [ ‪The ،Adonai‬‬
‫‪ ] God‬بنا دیا۔‬
‫ین' کےمعنی‬ ‫مرزا قادیانی نےصرف ایک لفظ " َخاتَ َم ال َّن ِب ِِّی َ‬
‫تبدیل کرنےکی کوشش کی اورنیا مذھب ایجاد کرڈاۡل‪-‬‬
‫قرآن صرف اصل عربی ہے ‪ ،‬ترجمہ قرآن نہیں ‪ ،‬یہ انسانی‬
‫کوشش ہے جس میں ارادی یا غیر ارادی طور پر غلطی کا‬
‫احتمال رہتا ہے‪ -‬قابل غور ہے کہ قرآن کی کتابت ‪ ،‬تدوین‬
‫کتنی احتیاط سے ایک فرد انہیں ایک اعلی ترین صحابہ‬
‫اکرام کی کمیٹی نے خلیفہ راشد و مھدین کی نگرانی میں‬
‫کی ‪-‬‬
‫قرآن کے مقابل "حدیث" کا مطلب کسی کتاب ہی سے ہو‬
‫سکتا ہے "بات" یا قصہ ‪ ،‬کہانی ‪ ،‬خوابوں کی تعبیر ‪ ،‬نشان‬
‫عبرت وغیرہ نہیں ہے ‪-‬‬
‫حدیث کی کتابوں میں اکثریت رسول هللا صلی هللا علیہ‬
‫وسلم کے اقوال ‪ ،‬فرمان اور عملی اقدام ہیں جسے سنت‬
‫کہتے ہیں‪-‬‬
‫حدیث کتب لکھنے والوں نے کتابوں کے نام "حدیث" نہیں‬
‫رکھے بلکہ "سنن" رکھے ‪ ،‬جبکہ وہ "حدیث" کی کتب ہیں‬
‫…‬
‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪143‬‬

‫یہ اس لیے کیا کہ قرآن میں کسی اور کتاب ‪ ،‬کالم "حدیث"‬
‫یعنی "کتاب حدیث" پر ایمان سے منع فرمایا گیا ہے ‪،‬‬
‫یھاں حدیث کے دونوں معنی (‪ )١‬کتاب حدیث اور (‪ )٢‬بات‬
‫‪ ،‬قول … َلگو ہوتے ہیں ‪ -‬جیسا کہ [ و َل ت ۡقتُلُ ۡۤوا ا ۡنفُس ُ‬
‫ک ۡم]‬
‫[سورۃ النساء ‪ 4‬ایت‪ ]29 :‬میں ایک ہی جگہ ‪ ،‬ایک لفظ‬
‫کے تین مطلب َلگو ہوتے ہیں ‪-‬‬
‫اور آج بھی پوری دنیا میں حدیث کی کتب کو " سنن " کوئی‬
‫نہیں کہتا ان کو حدیث کی کتب ہی کہا جاتا ہے ‪ ،‬جیسا کہ‬
‫نزول قرآن کے وقت بھی جب حدیث کو لکھنے کی اجازت‬
‫دی اورمنسوخ بھی ہوئی ‪ ..‬هللا العلیم اور الخبیر ہے …‬
‫سنن لکھی بات نہیں عمل کو کہتے ہیں اور یہ عمل ایک‬
‫نہیں بہت زیادہ لوگوں نے دیکھا اکو خود پریکٹس کیا ہوتا‬
‫ہے ‪ -‬جبکہ حدیث کتب میں زیادہ حدیث ‪ ،‬اقوال ‪ ،‬باتیں ‪،‬‬
‫ہیں ‪-‬‬
‫تمام اہم ہدایت جن کو لکھنے کی ضرورت تھی هللا نے‬
‫قرآن میں شامل کر دیا ‪ ...‬قرآن سند یافتہ ایک مکمل کتاب‬
‫ہدایت ہے‪-‬‬
‫سنت‪ 74‬عمل کا نام ہے ‪-‬‬
‫یہ نقطہ بہت اہم ہے کہ حدیث" کا مطلب نزول قرآن کے‬
‫وقت بھی یہی تھا جو آج ہے ‪ ،‬یہ احادیث سے ہی ثابت ہے‬

‫‪http://salaamone.com/difference-sunnah-and-hadith/74‬‬
‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪144‬‬

‫‪ ،‬مالحضہ کریں‪ ،‬قبل پیرا نمبر ‪" .... 18‬حدیث" کا مطلب‬


‫دونوں مطالب پر مشتمل ہے‪-‬‬
‫قرآن کے مقابل کوئی اور کالم َلنے سے مشرکین عاجز‬
‫تھے ‪ ،‬وہ تو ایک آیت نہیں َل سکتے تھے‪ -‬تو وہ کون سا‬
‫کالم ہے ہے جس کو کوئی قرآن کے مقابل نہیں تو ساتھ‬
‫مال دے یا جوڑ دے؟‬
‫صرف رسول هللا صلی هللا علیہ وسلم کے ارشادات جو هللا‬
‫کے پیغمبر ہیں‪ ،‬ان کو خاص علم اور ہدایت هللا کی طرف‬
‫سے حاصل تھی ‪ ..‬وہ خود تو نہیں مگر کوئی اور ایسا کر‬
‫سکتا تھا‪ ،‬ج و کہ مزید وجہ احادیث کی کتابت سے منع کر‬
‫نےکی ہو سوسکتی ہے‪-‬‬
‫اس تجزیہ سے معلوم ہوتا ہے کہ یہ چار آیات (األعراف‬
‫‪ ( ،)7:185‬المرسالت ‪( ،)77:50‬الجاثیة‪( ،)45:6‬قرآن‬
‫‪)39:23‬‬
‫حادیث کی کتابت میں رکاوٹ ہیں‪ -‬لفظ "کتابت" ‪ ،‬اہم ہے‬
‫رسول هللا صلی هللا علیہ وسلم کے فرامین ور ارشادات کو‬
‫زبانی یاد کرنا یا منتقل کرنا منع نہیں تھا یہ عام قابل فہم‬
‫بات ہے اور ثابت بھی ہے کہ دوسری صدی حجرہ تک‬
‫سماع احادیث ہوا کرتا تھا ‪ ،‬امام احمدد بن حنبل جگہ جگہ‬
‫سفر کرتے تھے سماع حدیث کے لیے‪ -‬بعد میں وہ بھی‬
‫‪ ۳٠٠٠٠‬احدادیث کی مسند لکھ گیے‪-‬‬

‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪145‬‬

‫ان ‪ ٤‬آیات میں عربی لفظ "حدیث " استعمال ہوا ہے‪ ،‬ان‬
‫آیات کا اردو ترجمہ کرتے ہوے مترجمین نے لفظ "حدیث‬
‫" کو غائب کر دیا اوراردو لفظ "بات " استعمال کیا‬
‫[مالحضہ فرمائیں ‪ ...‬یھاں ‪ .]...‬قابل غور بات ہے کہ پہلے‬
‫قرآن کو ( أحْ سن ْالحدِیثِ) "بہترین حدیث " کتاب کہا‬
‫(‪ )۳٩:٢۳‬ترجمہ "کالم " کیا ‪ ،‬مگر بعد کی آیات میں "حدیث‬
‫" کا ترجمہ "بات " کر دیا ‪ ..‬قاری کو سمجھ نہ لگے کہ هللا‬
‫فرما رہا ہے کہ صرف قرآن حدیث ہے اور کوئی اور‬
‫"حدیث " نہیں‪ -‬اکثر مترجم قرآن بریکٹ میں کسی لفظ کی‬
‫مختصر تشریح بھی کر دیتے ہیں ‪ ،‬مگر ان آیات کے ترجمہ‬
‫میں ایسا کیوں نہیں کیا گیا ؟ [وهللا اعلم ]‬
‫اللَّـهُ َل ِإل ٰـه ِإ ََّل ھُو ۚ لیجْ مع َّن ُك ْم ِإل ٰى ی ْو ِم ْال ِقیام ِة َل ریْب فِی ِه ۗ وم ْن‬
‫صد ُق ِمن اللَّـ ِه حدِیثاا ﴿‪﴾٨۷‬‬ ‫أ ْ‬
‫هللا وہ ہے جس کے سوا کوئی خدا نہیں ہے‪ ،‬وہ تم سب کو‬
‫اُس قیامت کے دن جمع کرے گا جس کے آنے میں کوئی‬
‫شبہہ نہیں‪ ،‬اور هللا کی بات سے بڑھ کر سچی بات اور کس‬
‫کی ہوسکتی ہے)‪(4:87‬‬

‫جب پچاس انگریزی تراجم دیکھے تو وہاں چار مترجموں‬


‫نے لفظ‪ HADITH‬کا انگریزی ترجمہ نہیں کیا اور اس کو‬
‫‪ HADITH‬ہی لکھا ‪ ،‬یہ انگریزی زبان کا ایک لفظ بن چکا‬
‫ہے ‪...‬‬
‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪146‬‬

‫جس وقت قرآن نازل ہو رہا تھا ‪ ،‬حدیثوں سے یہ معلوم ہوتا‬


‫ہے کہ کچھ صحابہ رسول هللا صلی هللا علیہ وسلم کی‬
‫باتیں ‪ ،‬اقوال لکھتے تھے‪ ،‬جن کو "حدیث" کھا جاتا تھا‬
‫‪،‬پھر یہ بھی معلوم ہوتا ہے کہ رسول هللا صلی هللا علیہ‬
‫وسلم نے "حدیث " لکھنے سے منع فرمادیا ممکنہ طور پر‬
‫ایسا حکم رسول هللا صلی هللا علیہ وسلم نے ان آیات کے‬
‫نازل ہونے کے بعد فرمایا ہو ‪-‬‬
‫اس بات کو حضرت ابو بکر صدیق اور حضرت عمر‬
‫رضی هللا کے اس فیصلہ سے بھی سپورٹ ملتی ہے کہ‬
‫انہوں نے احادیث کی کتابت سے منع فرمادیا ‪-‬‬
‫اگر یہ سب کچھ تاریخ احادیث سے نہ بھی اخذ (‪)quote‬‬
‫کریں تونا قابل تردید تاریخی حقیقت موجود ہے کہ باقی‬
‫خلفاء راشدین نے بھی کتابت احادیث کا اہتمام نہ کیا ‪-‬‬
‫وہ سلرے حاَلت اور حقیقت سے مکمل طور پر آگاہ تھے‪-‬‬
‫جب وہ قرآن کی کتابت کا فیصلہ کر سکتے تھے تو اس‬
‫کے بعد احادیث کی کتابت میں کیا رکاوٹ تھی؟‬
‫جو صحابہ احادیث لکھنے کے شوقین تھے انہوں نے جب‬
‫یہ چار آیات مختلف اوقات میں نازل ہوئیں تو کامن سینس‬
‫کہتی ہے کہ ؛ انہوں نے رسول هللا صلی هللا علیہ وسلم‬
‫سے پوچھا ہوگا کہ ان آیات کے باوجود وہ احادیث لکھتے‬
‫رہیں؟ اور اگر انہوں نے پوچھا تو رسول هللا صلی هللا علیہ‬
‫وسلم نے کیا جواب دیا؟‬
‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪147‬‬

‫یہ بات ان آیات کی تفسیر میں نہیں ملتی‪ -‬یہ بات ملتی ہے‬
‫کہ کبھی کسی کو اجازت دی اور پھر منع فرما دیا (وهللا‬
‫اعلم )‬
‫عبدلرحمان کیالنی نے تفسیر میں لکھا ہے کہ حدیث میں‬
‫ہے کہ جب کوئی شخص اس آیت (المرسالت ‪ ) 77:50‬پر‬
‫باّٰلل (مستدرک حاکم)‪-‬‬
‫پہنچے تو یوں کہے ‪ :‬امنا ہ‬
‫کہ حدیث" کا مطلب نزول قرآن کے‬ ‫یہ نقطہ بہت اہم ہے‬
‫آج ہے ‪ ،‬یہ احادیث سے ہی ثابت ہے‬ ‫وقت بھی یہی تھا جو‬
‫پیرا نمبر ‪" .... 16‬حدیث" کا مطلب‬ ‫‪ ،‬مالحضہ کریں‪ ،‬قبل‬
‫اور اسطالحی )پر مشتمل ہو سکتا‬ ‫دونوں مطالب (لغوی‬
‫ہے‪-‬‬
‫قرآن کے مقابل کوئی اور کالم النے سے مشرکین عاجز‬
‫تھے ‪ ،‬وہ تو ایک آیت نہیں ال سکتے تھے‪ -‬تو وہ کون سا‬
‫کالم ہے ہے جس کو کوئی قرآن کے مقابل نہیں تو ساتھ‬
‫مال دے یا جوڑ دے؟ صرف رسول للا صلی للا علیہ وسلم‬
‫کے ارشادات جو للا کے پیغمبر ہیں‪ ،‬ان کو خاص علم اور‬
‫ہدایت للا کی طرف سے حاصل تھی ‪ ..‬وہ خود تو نہیں مگر‬
‫کوئی اور ایسا کر سکتا تھا‪ ،‬جس کی وجہ سے احادیث کی‬
‫کتابت سے منع کر دیا گیا ہو؟‬

‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪148‬‬

‫اس تجزیہ سے معلوم ہوتا ہے کہ یہ چار آیات (األعراف‬


‫‪ ( ،)7:185‬المرسالت ‪( ،)77:50‬الجاثیة‪( ،)45:6‬قرآن‬
‫‪)39:23‬‬
‫حادیث کی کتابت میں رکاوٹ معلوم ہوتی ہیں‪ -‬لفظ "کتابت"‬
‫‪ ،‬اہم ہے رسول للا صلی للا علیہ وسلم کے فرامین ور‬
‫ارشادات کو زبانی یاد کرنا یا منتقل کرنا منع نہیں ہو سکتا‬
‫یہ عام قابل فہم بات ہے اور ثابت بھی ہے‪-‬‬
‫ث َب ْعدَہُ یُؤْ ِمنُونَ [پھر)قرآن( کے بعد کس حدیث پر‬
‫ي َحدِی ٍ‬‫فَ ِبأ َ ِِّ‬
‫یہ لوگ ایمان الئیں گے[‬
‫"… اب اگر میری طرف سے تمہیں کوئی ہدایت پہنچے تو‬
‫جو کوئی میری اُس ہدایت کی پیروی کرے گا وہ نہ بھٹکے‬
‫گا نہ بد بختی میں مبتال ہو گا‪ -‬اور جو میرے "ذِکر") ِ‬
‫درس‬
‫نصیحت( سے منہ موڑے گا اُس کے لیے دنیا میں تنگ‬
‫زندگی ہو گی اور قیامت کے روز ہم اسے اندھا اٹھائیں‬
‫گے" )قرآن ‪(20:123,124:‬‬

‫ب ۡالج ِح ۡی ِم ﴿‪﴾١٠‬‬ ‫و الَّذ ِۡین کف ُر ۡوا و کذَّب ُۡوا ِب ٰا ٰی ِتن ۤا ا ُ ٰ‬


‫ول ِئک اصۡ حٰ ُ‬
‫اور جن لوگوں نے انکار کیا اور اور ہماری آیتوں کو‬
‫جھٹالیا تو ایسے ہی لوگ اہل دوزخ ہیں)‪(5:10‬‬
‫ِت ۡلک ا ُ َّم ٌۃ ق ۡد خل ۡت ۚ لہا ما کسب ۡت و ل ُ‬
‫ک ۡم َّما کس ۡبت ُ ۡم ۚ و َل ت ُ ۡسئلُ ۡون‬
‫ع َّما کانُ ۡوا یعۡ ملُ ۡون ﴿‪﴾١۴١‬‬

‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪149‬‬

‫یہ ایک جماعت تھی جو گزر چکی۔ ان کی کمائی ان کے‬


‫لیے ہے۔ اور تمہاری تمہارے لیے۔ اور ان کے اعمال کے‬
‫بارے میں تم سے بازپرس نہ ہوگی )‪(2:141‬‬

‫قرآن موجود ہے ‪ ،‬اس کو سمجھنے اور تفکر کے لے هللا‬


‫کی عطا کر دہ عقل و دانش اور علم کے استعمال پر پابندی‬
‫نہیں ‪:‬‬
‫ِت ۡلک ا ُ َّم ٌۃ ق ۡد خل ۡت ۚ لہا ما کسب ۡت و ل ُ‬
‫ک ۡم َّما کس ۡبت ُ ۡم ۚ و َل ت ُ ۡسئلُ ۡون‬
‫ع َّما کانُ ۡوا یعۡ ملُ ۡون ﴿‪﴾١۴١‬‬
‫[پڑھیں >> کتابت حدیث کی تاریخ – نخبة الفکر – ابن‬
‫حجرالعسقالنی – ایک علمی جایزہ‪[:‬‬
‫یاد رکھیں کہ قرآن انسانی نہیں هللا کا کالم ہے ‪ ،‬جو "عالم‬
‫الغیب و شھادہ" ہے ‪ -‬هللا کو علم ہے کہ مستقبل میں کیا‬
‫ہونے واَل ہے‪ ،‬قرآن ابدی ہدایت ہے ‪ ،‬اس لیے اس کے‬
‫الفاظ کو کسی طرح بھی محدود کرنے کی کوشش کرتے‬
‫ہوے ‪ ،‬هللا کے "عالم الغیب و شھادہ" کو مد نظر رکھنا ہو‬
‫گا ‪-‬‬
‫‪Over 50 English translation … the word‬‬
‫‪HADITH has been mostly translated as:‬‬
‫‪Message‬‬ ‫‪,‬‬ ‫‪discourse,‬‬ ‫‪revelation,‬‬
‫‪announcement , report, narrations, speech,‬‬

‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
150

announcement, words etc. [Reference


link...]. Only Four translators used original
word HADITH, they did not translate it
because word HADITH is well known not
only to Muslims but non Muslims as well.
Word Hadith is part of English language,
explained in English dictionaries like,
Merriam-Webster , Oxford etc.

‫ کتابت حدیث کی ممانعت کی نسبت بال واسطہ اور‬.21


:‫بالواسطہ هللا کی طرف جاتی ہے‬
…. 75‫هللا اور رسول صلی هللا علیہ وسلم کی اطاعت‬.)1(
‫کی اطاعت هللا کی‬ ‫صلی هللا علیہ وسلم‬ ‫رسول‬.) 2(
…76‫اطاعت‬
‫رسول صلی هللا علیہ وسلم کا ابوبکرصدیق حضرت‬.) 3(
‫عمر اور خلفاء راشدین (رضی هللا عنھم) کی اطاعت کاحکم‬
… 77
‫حضرت عمر (رضی هللا ) کا احادیث کی کتابت نہ‬.)4(
‫یعنی هللا اور رسول هللا‬..… ‫کرنے کا حکم ایسا ہے کہ‬
.‫کے مطابق‬..)1,2,3(. ‫صلی هللا علیہ وسلم کا حکم‬
75 http://trueorators.com/quran-tafseer/8/22
76 http://trueorators.com/quran-tafseer/4/80
77 ‫احادیث پر احادیث‬

https://SalaamOne.com/last-book/ http://bit.ly/31lYQV3
‫‪151‬‬

‫(‪.)5‬خلفاء راشدین (رضی هللا عنھم) کا حضرت عمر‬


‫(رضی هللا ) کے حکم و سنت کو برقرار رکھنا …‪.‬‬
‫احادیث کی کتب کی شکل میں قرآن کی طرح کتابت نہ‬
‫کرنا ۔۔۔‬
‫(‪.)6‬مسلم حکمرانوں کا خلفاء راشدین (رضی هللا عنھم) کی‬
‫اس سنت پر کاربند رہنا۔‬
‫(‪.)7‬تیسری صدی میں انفرادی‪ ،‬ذاتی طور پر احادیث کی‬
‫مشہور کتب کی کتابت‪…..‬‬
‫(‪ )8‬بالواسطہ اور بالواسطہ هللا اور رسول ‪ ،‬خلفاء راشدین‬
‫کی صریح نافرمانی …‪.‬‬

‫‪ .22‬رسول صلی هللا علیہ وسلم کی نافرمانی کا انجام ‪-‬‬


‫ُرسوا کُن عذاب جہنِّم ‪:‬‬
‫س ۡول ٗہ و یتعدَّ ُحد ُۡود ٗہ ی ُۡد ِخ ۡل ُہ ن ا‬
‫ارا خا ِلداا ِف ۡیہا ۪‬ ‫اّٰلل و ر ُ‬
‫ص ہ‬ ‫و م ۡن یَّعۡ ِ‬
‫و ل ٗہ عذابٌ ُّم ِہ ۡی ٌن ﴿‪﴾4:14‬‬
‫تعالی کی اور اس کےرسول (صلی هللا‬ ‫اور جو شخص هللا ٰ‬
‫علیہ وسلم) کی نافرمانی کرے اور اس کی ُمقررہ حدوں‬
‫سے آگے نکلے اسے وہ جہنم میں ڈال دے گا ‪ ،‬جس میں‬
‫وہ ہمیشہ رہے گا ‪ ،‬ایسوں ہی کے لئے ُرسوا ُکن عذاب ہے‬
‫۔ ﴿‪﴾4:14‬‬
‫اللـهُ قالُوا ب ْل نتَّ ِب ُع ما أ ْلفیْنا عل ْی ِه‬
‫و ِإذا ِقیل ل ُھ ُم اتَّ ِب ُعوا ما أنزل َّ‬
‫آباءنا ۗ أول ْو كان آبا ُؤ ُھ ْم َل ی ْع ِقلُون ش ْیئاا وَل ی ْھتدُون)‪(2:170‬‬
‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪152‬‬

‫تعالی کی اتاری‬
‫ٰ‬ ‫اور ان سے جب کبھی کہا جاتا ہے کہ هللا‬
‫ہوئی کتاب کی تابعداری کرو تو جواب دیتے ہیں کہ ہم تو‬
‫اس طریقے کی پیروی کریں گے جس پر ہم نے اپنے باپ‬
‫دادوں کو پایا‪ ،‬گو ان کے باپ دادے بےعقل اور گم کردہ‬
‫راہ ہوں)‪(2:170‬‬

‫ب ۡالج ِح ۡی ِم ﴿‪﴾١٠‬‬ ‫و الَّذ ِۡین کف ُر ۡوا و کذَّب ُۡوا ِب ٰا ٰی ِتن ۤا ا ُ ٰ‬


‫ول ِئک اصۡ حٰ ُ‬
‫اور جن لوگوں نے انکار کیا اور اور ہماری آیتوں کو‬
‫جھٹالیا تو ایسے ہی لوگ اہل دوزخ ہیں)‪(5:10‬‬

‫َّم ِن ا ْھتد ٰى فإِ َّنما ی ْھتدِي ِلن ْف ِس ِه ۖ ومن ض َّل فإِ َّنما ی ِ‬
‫ض ُّل علیْھا ۚ وَل‬
‫ت ِز ُر و ِازرۃ ٌ ِو ْزر أ ُ ْخر ٰى‬
‫جو کوئی راہ راست اختیار کرے اس کی راست روی اس‬
‫کے اپنے ہی لیے مفید ہے‪ ،‬اور جو گمراہ ہو اس کی‬
‫گمراہی کا وبا ل اُسی پر ہے کوئی بوجھ اٹھانے واَل‬
‫دوسرے کا بوجھ نہ اٹھائے گا )‪(17:15‬‬

‫کچھ گناہ اور کوتاہیاں انفرادی ہوتی ہیں ‪ ،‬جیسے نماز میں‬
‫سستی ‪ ،‬کسی سے بدکالمی کرنا وغیرہ ‪ ،‬لیکن ایسے اقدام‬
‫جن کے اثرات نسل در نسل َلکھوں ‪ ،‬کروڑوں افراد کے‬
‫مذھبی نظریات اوراعمال پر اثر انداز ہوں تو یہ بہت سنجیدہ‬

‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪153‬‬

‫معامله ہے‪ ،‬خاص طور پر جب حقیقت کا علم ہو جایے تو‬


‫اپنی بزرگوں سے محبت میں ان کے غلط اقدام کا دفاع کرنا‬
‫اس میں شامل ہونا ہے‪:‬‬

‫أن ت ْعتدُوا ۘ وتعاونُوا على ْال ِب ِر والتَّ ْقو ٰى ۖ وَل تعاونُوا على ْ ِ‬
‫اْل ْث ِم‬
‫ان ۚ واتَّقُوا اللَّـه ۖ ِإ َّن اللَّـه شدِیدُ ْال ِعقا ِ‬
‫ب ﴿‪﴾ ٢‬‬ ‫و ْالعُدْو ِ‬
‫نیکی اور پرہیزگاری کے کاموں میں ایک دوسرے کی مدد‬
‫کیا کرو اور گناہ اور ظلم کی باتوں میں مدد نہ کیا کرو‪ ,‬هللا‬
‫سے ڈرو‪ ،‬اس کی سز ا بہت سخت ہے )‪(5:2‬‬

‫صیبٌ ِم ْنھا ۖ ومن ی ْشف ْع شفاعةا‬ ‫َّمن ی ْشف ْع شفاعةا حسنةا ی ُكن لَّهُ ن ِ‬
‫س ِیئةا ی ُكن لَّهُ ِك ْف ٌل ِم ْنھا ۗ وكان اللَّـهُ عل ٰى ُك ِل ش ْيءٍ ُّم ِقیتاا ﴿‪﴾٨٥‬‬
‫جو بھالئی کی سفارش کریگا وہ اس میں سے حصہ پائے گا‬
‫اور جو برائی کی سفارش کرے گا وہ اس میں سے حصہ‬
‫پائے گا‪ ،‬اور هللا ہر چیز پر نظر رکھنے واَل ہے )‪(4:85‬‬
‫اہم تاریخی معلومات‬
‫چار مہشور فقہ کے بانی مشہور احادیث کی کتب کے بغیر‬
‫فقہ مکمل کرگیے ( عالوہ موطأ امام مالک)‪ -‬ظاہرہے‬
‫انہوں قرآن سنت اور احادیث سے استفادہ کیا ہوگا‪ -‬ابوحنیفہ‬
‫نعمان بن ثابت جو بہت مقبول ہیں انہوں نے کوئی کتاب‬
‫نہیں لکھی ‪ -‬حدیث کی بھی نہیں ‪ ،‬وہ پہلی صدی حجرہ میں‬

‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪154‬‬

‫پیدا ہوے جب حضرت عمر رضی هللا اور خلفاء راشدہ کے‬
‫فیصلوں کا احترم زیادہ ہوتا ہو گا (وهللا اعلم )‬
‫‪ .1‬ابوحنیفہ نعمان بن ثابت (‪80-150‬ھ‪767-699/‬ء)‬
‫‪.2‬مالک بن انس (‪93-179‬ھ‪795-712/‬ء) موطأ امام مالک‬
‫حدیث کی ایک ابتدائی کتاب ہے جو آپ نے تصنیف کی۔‬
‫‪.3‬محمد بن ادریس شافعی (‪150-204‬ھ‪820-767/‬ء)‬
‫‪ .4‬احمد بن حنبل (‪164-241‬ھ‪855-780/‬ء)‬
‫صحاح ستہ ‪” :‬چھ کتابیں جو اسالم میں‬
‫ِ‬ ‫مشہور محدثین ‪-‬‬
‫مشہور ہیں‪ ،‬محدثین کے مطابق وہ صحیح بخاری‪ ،‬صحیح‬
‫مس لم‪ ،‬جامع ترمذی‪ ،‬سنن ابی داؤد‪ ،‬سنن نسائی‪ ،‬سنن ابن‬
‫ماجہ ہیں۔ ان کتابوں میں حدیث کی جتنی قسمیں ہیں صحیح‪،‬‬
‫حسن اور ضعیف‪ ،‬سب موجود ہیں اور ان کو صحاح کہنا‬
‫تغلیب کے طور پر ہے۔“ محدثین کی ان کتابوں میں ایک‬
‫طرف دینی معلومات جمع کی گئیں اور دوسری طرف ان‬
‫میں رسول هللا صلی هللا علیہ و آلہ وسلم اور صحابہ رضوان‬
‫هللا علیہم اجمعین کے زمانے کے صحیح تاریخی واقعات‬
‫جمع کیے گئے ہیں۔ اس طرح احادیث کی یہ کتابیں دینی و‬
‫تاریخی دونوں اعتبار سے قابل بھروسا سمجھی جاتی ہیں۔‬
‫‪.1‬محمد بن اسماعیل بخاری (‪194-256‬ھ‪870-810/‬ء)‬
‫‪.2‬مسلم بن حجاج (‪204-261‬ھ‪875-820/‬ء)‬
‫‪.3‬ابو عیسی ترمذی (‪209-279‬ھ‪892-824/‬ء)‬

‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪155‬‬

‫‪..4‬سنن ابی داؤد (امام ابو داؤد متوفی ‪275‬ھ‪888-9/‬ء‬


‫‪5‬۔ سنن نسائی (امام نسائی) متوفی ‪303‬ھ‪915-16/‬ء‬
‫ابن ماجہ) متوفی ‪273‬ھ‪886-87/‬ء‬
‫ابن ماجہ (امام ِ‬
‫‪6‬۔ سنن ِ‬
‫امام احمد بن حنبل (‪164-241‬ھ‪855-780/‬ء) فقہ اربعہ‬
‫کی ٹائم َلئن کے آخر میں ہیں … وہ احدیث سننتے تھے‬
‫پڑھتے نہیں تھے …‪ .‬وہ کہا کرتے کاش میرے پاس دس‬
‫درہم ہوتے میں حدیث سننے کے لیے جریر بن عبد الحمید‬
‫کے پاس رے چال جاتا۔‬
‫فقیہ‪ ،‬محدث‪ ،‬اہل سنت کے ائمہ اربعہ میں سے ایک مجتہد‬
‫اور فقہ حنبلی کے مؤسس تھے۔ امام احمد بن حنبل کی‬
‫ت رسول سے عبارت ہے‪ ،‬وہ در حقیقت‬ ‫پوری زندگی سن ِ‬
‫امام فی الحدیث‪ ،‬امام فی الفقہ‪ ،‬امام فی القرآن‪ ،‬امام فی الفقر‪،‬‬
‫امام فی الزہد‪ ،‬امام فی الورع اور امام فی السنت کے عالی‬
‫مقام پر فائز رہے۔ وہ اپنے عہد کے سب سے بڑے عالم‬
‫حدیث‪ ،‬مجتہد تھے۔ سنت نبوی سے عملی و علمی لگاؤ تھا‪،‬‬
‫اس لیے امت سے امام اہل السنت و الجماعت کا لقب پایا۔‬
‫تعلیم و سماعت حدیث‪ 16 :‬برس کی عمر میں انہوں نے‬
‫حدیث کی سماعت شروع کی۔ ابو یوسف کے حلقہ درس میں‬
‫بیٹھے۔ ‪ 180‬ھ میں سب سے پہال حج کیا۔ پھر حجاز آمد و‬
‫رفت رہی اور علما حجاز سے علم سیکھتے رہے۔‬
‫‪196‬ھ میں یمن جاکر عبد الرزاق الصنعانی سے احادیث‬
‫یحیی بن معین اور اسحاق بن راہویہ بھی ان کے‬
‫ٰ‬ ‫سنیں۔ یہاں‬
‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪156‬‬

‫شریک درس رہے۔ وہ کوفہ بھی گئے۔ مسافرت برائے‬


‫حدیث میں تنگدستی بھی دیکھی۔ ان دنوں جس جگہ قیام‬
‫پزیر رہے سر کے نیچے سونے کے لیے اینٹ رکھا کرتے۔‬
‫شافعی خود فرم اتے ہیں انہوں نے مجھ سے مصر آنے کا‬
‫وعدہ کیا مگر معلوم نہیں کس وجہ سے نہیں آ سکے شاید‬
‫وجہ بے زری ہوگی۔ بایں ہمہ وہ تقریبا ا سارے اسالمی‬
‫ممالک میں گھومے اور اپنے وقت کے بیشتر مشائخ سے‬
‫احادیث حاصل کیں۔ زمانہ طالب علمی میں ہارون الرشید‬
‫کی طرف سے یمن کا قاضی بننے کی پیش کش ہوئی جسے‬
‫انہوں نے قبول نہ کیا۔ ‪199‬ھ میں شافعی جب دوسری بار‬
‫بغداد آئے تو احمد سے انہوں نے کہا‪” :‬اگر تمہارے پاس‪،‬‬
‫کوئی صحیح حدیث حجاز‪ ،‬شام یا عراق کہیں کی ہو مجھے‬
‫مطلع کرو۔ میں حجازی فقہا کی طرح نہیں ہوں جو اپنے‬
‫شہر کے عالوہ دیگر بالد اسالمیہ میں پھیلی ہوئی احادیث‬
‫کو غیر مصدقہ سمجھتے ہیں۔“ اس وقت احمد کی عمر ‪36‬‬
‫برس کی تھی۔ پھر انہوں نے مسند احمد لکھی‪-‬‬
‫اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ ‪ ،‬تیسری صدی حجرہ کے وسط‬
‫تک ‪.‬احدیث کی کتب مہیا نہ تھیں اور محدثین سے احدیث‬
‫کی سماعت ہوتی تھی‪-‬‬

‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪157‬‬

‫‪ :21‬کتابت احادیث ‪ -‬اہم نقاط کا خَلصہ‬

‫حدیث کو ‪:‬‬

‫‪ .1‬لکھنے کی اجازت رسول هللا صلی هللا علیہ وسلم‬


‫نے دی‪ /‬منع فرما دیا ‪-‬‬
‫‪ .2‬رسول هللا صلی هللا علیہ وسلم نے اپنی اور خلفاء‬
‫راشدین کی سنت کوسختی سے پکڑنےکا حکم دیا ‪-‬‬
‫‪ .3‬رسول هللا صلی هللا علیہ وسلم نے حضرت ابوبکر‬
‫کے بعد حضرت عمر( رضی هللا) کی جانب رجوع‬
‫کرنے کا حکم دیا۔ نام لے کر صرف یہ دو صحابی‬
‫ہی ہیں جن کی پیروی کا حکم دیا گیا ہے‪-‬‬
‫‪ .4‬قرآن کو حضرت ابوبکر صدیق (رضی هللا) کے‬
‫دور خالفت میں حضرت عمر (رضی هللا) کے‬
‫اصرار پر جمع کر دیا گیا ‪ -‬اور حضرت عثمان‬
‫(رضی هللا) کے دور میں کاپیاں تقسیم کی گئں‪-‬‬
‫‪ .5‬قرآن کی کتابت میں بہت احتیاط برتی گیی ‪ -‬دو چشم‬
‫دید زندہ افراد کی شہادت َلزم ‪ ،‬جنہوں نے رسول‬
‫هللا صلی هللا علیہ وسلم سے خود آیات سنی ہوں ‪،‬‬
‫کتابت کرنے والی کمیٹی کاانچارج حافظ قرآن ‪،‬‬
‫کاتب وحی حضرت زید بن ثابت (رضی هللا) ‪،‬‬
‫ممبران میں عبد هللا بن زبیر سعید ابن عاص اور عبد‬
‫الرحمٰ ن بن ہشام رضی ہلل عنہ بھی شامل تھے‪-‬‬

‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪158‬‬

‫‪ .6‬قرآن کے مطابق‪ ،‬رسول هللا صلی هللا علیہ وسلم‬


‫کی اطاعت‪ ،‬اسوہ حسنہ پر عمل کرنا ہے‪ -‬اس کو‬
‫محفوظ کرنے کے مختف طریقے اختیار کیے جا‬
‫سکتے ہیں ‪ ،‬سنت رسول هللا صلی هللا علیہ وسلم‬
‫پر عمل ‪ ،‬حفظ ‪ ،‬تحریر مگر قرآن کے عالوہ کسی‬
‫حدیث ‪ ،‬کالم ‪ ،‬بات پر ایمان سے منع ‪78‬فرماتا ہے ‪-‬‬
‫‪ .7‬اس کے بعد احادیث کو جمع کرنے کا سرکاری طور‬
‫پر اہتمام نہ کیا گیا ‪-‬‬
‫‪ .8‬قرآن نے کسی " حدیث" کی کتاب سے منع کیا [‬
‫(األعراف ‪ ( ،)7:185‬المرسالت ‪،)77:50‬‬
‫(الجاثیة‪( ،)45:6‬قرآن ‪])39:23‬‬
‫‪ .9‬سنت رسول هللا صلی هللا علیہ وسلم تواتر سے نسل‬
‫در نسل متنقل ہوتی رہی ‪ ،‬احادیث زبانی حفظ کرکہ‬
‫منتقل ہویں ‪ ،‬کچھ ذاتی تحریریں بھی‪-‬‬
‫حضرت عمر (رضی هللا) خلیفہ بنے تو سوچ‬ ‫‪.10‬‬
‫بچار کےبعد احادیث کی کتابت نہ کرنے کافیصلہ‬
‫کیا ‪-‬‬
‫حدیث کی کتابت نہ کرنے کے فیصلے کی‬ ‫‪.11‬‬
‫وجہ یہ تھی کہ صرف ایک کتاب ہو گی کتاب هللا …‬
‫کہ پہلی امتیں برباد ہوئیں کتاب هللا کو چھوڑ کر‬
‫دوسری کتب میں مشغول ہو گیئں‪-‬‬

‫‪ 78‬قرآن کے مطابق کسی اور کتاب‪ ،‬حدیث کی کوئی گنجائش نہیں‬


‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪159‬‬

‫حضرت علی (رضی هللا) بھی کتابت احادیث‬ ‫‪.12‬‬


‫کے مخالفین میں شامل تھے کیونکہ پچھلی قومیں‬
‫میں اس وقت ہالک ہوئی جب وہ اپنے رب کی کتاب‬
‫کو چھوڑ کر اپنے علماء کی قیل و قال میں پھنس‬
‫گئیں ‪-‬‬
‫حضرت عمر (رضی هللا) کے فیصلہ پر‬ ‫‪.13‬‬
‫خلفاء راشدین نے بھی عمل کیا اور یہ پہلی صدی‬
‫حجرہ تک یہی سنت رہی‪-‬‬
‫عیسی‬
‫ٰ‬ ‫مسیحیت کی بائبل میں ‪ %٢٠‬حضرت‬ ‫‪.14‬‬
‫علیہ السالم کا کالم اور ‪ %٨٠‬سینٹ پال اور‬
‫حواریوں کی تحریریں‪-‬‬
‫یہود نے تورات چھوڑ کر مذہبی پیشواؤں کی‬ ‫‪.15‬‬
‫تفسیریں اور تحریریوں والی تلمود کو اپنا لیا جس‬
‫میں ایک کروڑالفاظ اور ‪ 38‬جلدیں ہیں ‪--‬‬
‫آج قرآن کے ساتھ ساتھ ( ‪ ) 75/ 51‬حدیث‬ ‫‪.16‬‬
‫کی کتب ہیں ‪.‬‬
‫امام ابو حنیفہ (‪80-150‬ھ ) نے فقہ کی بنیاد‬ ‫‪.17‬‬
‫ڈالی ‪،‬مگر حدیث کی کوئی کتاب نہ لکھی حاَلنکہ‬
‫وہ بہت بڑے محدث بھی تھے‬
‫‪ .‬حضرت عمر بن عبد العزیز نے ‪ ١٠٠‬ھ میں‬ ‫‪.18‬‬
‫احادیث کی کتابت کا اہتمام کیا ‪-‬‬
‫دوسری صدی کے نصف کے بعد مختلف‬ ‫‪.19‬‬
‫افراد نے اپنے اپنے احادیث کے ذخیرہ اکتھے کرنے‬
‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪160‬‬

‫شروع دیے ‪ -‬تیسری صدی تک احادیث کی تعداد‬


‫َلکھوں تک پہنچ گی‪-‬صرف امام بخاری ‪َ 6‬لکھ‬
‫احادیث کے دعوے دار ہیں‪-‬‬
‫قرآن میں حدیث کی ممانعت ہے‪. - 79‬حدیث‬ ‫‪.20‬‬
‫کی کتابیں لکھنے والوں نے کتب کا نام "سنن " رکھ‬
‫لیا ; سنن أبو داود ‪ ,‬سنن الصغرى والكبرى النسائي‪,‬‬
‫سنن الترمذي‪ ,‬سنن ابن ماجة‪ ,‬سنن الدارمي‪ ,‬سنن‬
‫الدارقطني‪ ,‬سنن سعید بن منصور ‪ ,‬س للبیھقي‪,‬وغیرہ‬
‫وغیرہ‪-‬‬
‫قرآن کہتا ہے کہ یہ هللا کی کتاب ہے ‪ ،‬محفوظ‬ ‫‪.21‬‬
‫ہے ‪ ،‬اس میں کوئی شک نہیں اور یہ مکمل ہدایت‬
‫ہے ‪-‬‬
‫حدیث کہتی ہے کہ جو حدیث تمہا رے دل کو‬ ‫‪.22‬‬
‫اچھی نہ لگے وہ رسول هللا صلی هللا علیہ وسلم‬
‫سے بھی دور ہے‪ -‬جو حدیث قرآن اور سنت کے‬
‫خالف ہے وہ درست نہیں ‪-‬‬
‫اب چودہ سو سال بعد معلوم ہوتا ہے کہ بہت‬ ‫‪.23‬‬
‫اور بھی مسائل کھڑے ہو گیے ‪ ،‬احادیث کی بنیاد پر‬
‫نئے نیے فرقے بن گئے ‪ ،‬قرآن کی تاویلیں جھوٹی‬
‫منٹ گھڑت ‪ ،‬ضعیف ‪ ،‬کمزور احادیث سے اور‬
‫صحیح کو مال جال کر ایسا کام کرتے ہیں کہ عقل‬

‫‪ 79‬قرآن کے مطابق کسی اور کتاب‪ ،‬حدیث کی کوئی گنجائش نہیں‬


‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪161‬‬

‫دنگ رہ جاتی ہے ‪ -‬قرآن کو اگر غیر مصدقہ ‪،‬‬


‫نامکمل مواد سے تفسیر کریں گے توکمی رہ جایے‬
‫گی … سنت رسول هللا صلی هللا علیہ وسلم تواتر‬
‫سے موجود ہے جس کا انکار ناممکن ہے اور کسی‬
‫کے لیے ممکن نہیں کہ جھوٹی" سنت" گھڑ لے …‬
‫سنت تو نام ہی رسول هللا صلی هللا علیہ وسلم کے‬
‫عمل کا ہے‪-‬‬
‫کچھ قابل غور باتیں ہیں ‪:‬‬ ‫‪.24‬‬
‫کیا ایک هللا ‪ ،‬ایک کتاب ‪ ،‬ایک دین اسالم ‪-‬‬ ‫‪.25‬‬
‫یا ‪ -‬ایک هللا ‪ 76،‬کتب ‪،‬کئی فرقے (‪ )۷۳‬واَل دین‬
‫اسالم؟‬
‫تاریخ نے ثابت کیا کہ خلفاء راشدین کا فیصلہ‬ ‫‪.26‬‬
‫درست تھا‪ ,‬تاریخ اپنی جگہ ان کے فیصلے کی‬
‫اطاعت رسول هللا صلی هللا علیہ وسلم کی اطاعت‬
‫اور رسول هللا صلی هللا علیہ وسلم کی اطاعت هللا‬
‫کی اطاعت ‪...‬‬
‫کتب احادیث رسول هللا صلی هللا علیہ وسلم‬ ‫‪.27‬‬
‫کی نامزد کردہ مجاز اتھارٹی سے منظور‪ ،‬تصدیق‬
‫شدہ نہیں‬
‫پرائیویٹ اشخاص کی زاتی‪ ،‬انفرادی تحقیق‪،‬‬ ‫‪.28‬‬
‫تخلیق و انتخاب ‪ ،‬انسانی غلطی کا بہت امکان ‪-‬‬
‫اصل راوی (گواہان) وفات شدہ تھے دوسو‬ ‫‪.29‬‬
‫برس قبل کم یا زیادہ ‪ -‬احادیث اکٹھی کرنے‪ ،‬منتخب‬
‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪162‬‬

‫کرنے واَل ایک شخص جس کی اپنی صوابدید پر‬


‫ہے کہ کس حدیث کو منتخب کرے کس کو چھوڑ‬
‫دے ‪[ -‬قرآن کی تدوین ایک مثالی ہے‪ ،‬جس مثال‬
‫مذاھب کی تاریخ میں نہیں ملتی ‪]80‬‬
‫احادیث کی اکثریت خبر احاد ہے ‪٢٥٠٠٠ -‬‬ ‫‪.30‬‬
‫میں سے متواتر احادیث (سنت ) صرف ‪ ١١۳‬اہم‬
‫عبادات وغیرہ ‪-‬‬
‫احادیث کی نامکمل کتب (تمام احادیث کو اکٹھا‬ ‫‪.31‬‬
‫کرنا ناممکن ) جن کا انتخاب‪ ،‬کتابت انفرادی طور‬
‫پر دوسری اور تیسری صدی حجرہ میں ہوئی فائدہ‬
‫زیادہ دے سکتی ہیں یا نقصان ؟‬
‫ونصاری نے اپنے علماء کو بذات خود‬
‫ٰ‬ ‫یہود‬ ‫‪.32‬‬
‫احکام وضع کرنے کا اختیار دے رکھا تھا کہ وہ‬
‫اسمانی کتاب کی تشریح کے طور پر نہیں‪،‬؛ بلکہ‬
‫اپنی مرضی سے جس چیز کو چاہیں‪ ،‬حالل اور جس‬
‫چیز کو چاہیں‪ ،‬حرام قرار دے دیں‪ ،‬خواہ ان کا یہ‬
‫حکم هللا کی کتاب کے مخالف ہی کیوں نہ ہو‪ -‬ان کی‬
‫تحریروں کورسول کی وحی کے ساتھ مقدس کتب‬
‫میں شامل رکھا ہے‪-‬‬
‫اصطالح شرعیت میں اجماع اسے کہتےجب‬ ‫ِ‬ ‫‪.33‬‬
‫حضور صلی هللا علیہ وسلم کی وفات کے بعد کسی‬

‫تدوین قرآن مجید ایک تحقیقی جائزہ‬ ‫‪80‬‬


‫ِ‬
‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪163‬‬

‫زمانہ میں پیش آنے والے مسئلہ کے حکم شرعی پر‬


‫اس زمانہ کے تمام مجتہدین کا اتفاق کرلینا‪ ،‬تو جب‬
‫کسی زمانہ میں کوئی مسئلہ پیش آئے اور اس کا‬
‫حکم شرعی نہ کتاب هللا میں ہو نہ سنت رسول هللا‬
‫میں‪ -‬قرآن رسول هللا صلی هللا علیہ وسلم اور خلفاء‬
‫راشدین کی سنت کے خالف کتابت احادیث اجتہاد‬
‫نہیں ہو سکتا‪ -‬اہم بات …‪..‬جب مسئلہ پیش آئے اور‬
‫اس کا حکم شرعی نہ کتاب هللا میں ہو نہ سنت رسول‬
‫هللا میں‪ -‬اسالم میں مذہبی پیشواؤں کی یہود و‬
‫نصاری کی طرح "رب " بننے کی گنجائش نہیں‪-‬‬
‫ہم کو پہلی صدی حجرہ کے اصل دین اسالم‬ ‫‪.34‬‬
‫کی طرف واپس جانا ہوگا رسول هللا صلی هللا علیہ‬
‫وسلم ‪ ،‬خلفاء راشدین اور صحابہ اکرام کا دین اسالم‬
‫جو حج الواداع پر اپنے عروج اور کمال پر تھا …‬
‫قرآن رسول هللا صلی هللا علیہ وسلم اور‬ ‫‪.35‬‬
‫خلفاء راشدین کی سنت پر عمل کرتے رہیں‪-‬‬
‫ایک مسلمان کے لیے رسول هللا صلی هللا‬ ‫‪.36‬‬
‫علیہ وسلم سے محبت اس کے ایمان اور زندگی کا‬
‫کل سرمایہ ہے ‪ ..‬ہم ان سے اپنی زندگی اور اوَلد‬
‫سے بھی زیادہ محبت کرتے ہیں … ان کی وجہ سے‬
‫ہم کفر ‪ ،‬شرک جیسی لعنت سے محفوظ ہوے اور هللا‬
‫کے راستہ پر اسالم میں چل پڑے … قرآن جو کہ‬

‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪164‬‬

‫هللا کا کالم ہے وہ رسول هللا صلی هللا علیہ وسلم کی‬


‫زبان مبارک سے ادا ہوا ‪ ..‬اس کو هللا نے "حدیث"‬
‫بھی کھا … ہم نے قرآن کو هللا کا کالم مانا کیونکہ‬
‫رسول هللا صلی هللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ یہ هللا کا‬
‫کالم ہے … طرح ہم هللا کے کالم کو مقدس‬
‫سمجھتے ہیں اسی طرح رسول هللا صلی هللا علیہ‬
‫وسلم کے مستند ‪ ،‬اصل کالم کو بھی مقدس اور‬
‫عمل کرنے کو فرض سمجھتے ہیں …‬
‫احادیث کا ذخیرہ علمی خزانہ ہے ‪ ،‬اسوہ‬ ‫‪.37‬‬
‫حسنہ‪ ،‬سنت اور اس دور کی تاریخ ‪،‬قرآن کی‬
‫تفسیر‪ ،‬بہت کچھ موجود ہے اس سے مثبت طور‬
‫پرمسلمانوں کی یکجہتی‪ ،‬محبت ‪ ،‬اخالق ‪ ،‬بہتری‬
‫کے لیے فائدہ اٹھایا جا سکتا ہے‪ -‬حدیث اگر قابل‬
‫اعتراض نہ ہو‪ ،‬ضعیف بھی ہو تو قابل احترام ہے کہ‬
‫رسول صلی هللا علیہ وسلم سے منسوب ہے ممکن‬
‫ہے کہ درست ہو اور اصول و ضوابط پر پوری نہ‬
‫اتر سکی ہو‪-‬‬
‫هللا ہم کو قرآن‪ ,‬سنت رسول صلی هللا علیہ‬ ‫‪.38‬‬
‫وسلم ‪ ,‬سنت خلفاء راشدین و مھدین پر عمل کی توفیق‬
‫عطافرمایے اور شیطانی نفس کے شر سے پناہ دے ‪-‬‬
‫آمین‬

‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪165‬‬

‫‪ .23‬اب کیا کریں ؟‬


‫(‪ )1‬اگرچہ احادیث کی کتابت بالواسطہ هللا اور رسول کے‬
‫اطاعت کےبرخالف بزرگوں سے ہوئی‪ ،‬جوسب هللا کے‬
‫پاس ہیں اور ان کا معامله بھی هللا کے سپرد ہے‪ ,‬امید ہے‬
‫کہ هللا ان پر ان کی نیک نیت کے مطابق رحم فرمایے گا‪:‬‬
‫والَّذِین جا ُءوا ِمن ب ْع ِد ِھ ْم یقُولُون ربَّنا ا ْغ ِف ْر لنا و ِ ِْل ْخوا ِننا الَّذِین‬
‫ان وَل تجْ ع ْل فِي قُلُو ِبنا ِغ اال ِللَّذِین آمنُوا ربَّنا ِإ َّنك‬ ‫سبقُونا ِب ْ ِ‬
‫اْلیم ِ‬
‫وف َّر ِحی ٌم (‪)59:10‬‬ ‫ر ُء ٌ‬
‫اور وہ جو ان کے بعد آئے عرض کرتے ہیں اے ہمارے‬
‫رب ہمیں بخش دے اور ہمارے بھائیوں کو جو ہم سے پہلے‬
‫ایمان َلئے اور ہمارے دل میں ایمان والوں کی طرف سے‬
‫کینہ نہ رکھ اے ہمارے رب بیشک تو ہی نہایت مہربان رحم‬
‫واَل ہے)‪(59:10‬‬
‫(‪ )2‬اسالم سچا دین حق ہے ‪ ،‬کسی فرد یا افراد کی غلطیوں‬
‫کا جذباتی محبت‪،‬روحانی‪ ،‬مسلکی وابستگی کی بجاتے قرآن‬
‫و سنت اور عقل و حکمہ سے حل تالش کریں‪ -‬قرآن مذہبی‬
‫پیشواؤں کو خدا کا درجہ دینے سے منع کرتا ہے‪-‬‬
‫(‪ .)3‬احادیث کو اختالفات ‪ ،‬فرقہ واریت ‪ ،‬تنقید ‪ ،‬نفرت کے‬
‫لیے استعمال کرنا حماقت ‪ ،‬کم عقلی اور جہالت ہے جس‬
‫سے پرہیز کریں‪-‬‬

‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪166‬‬

‫(‪.)4‬حکومتی ادارے اورعلماء‪ ،‬کتابت احادیث کی شرعی‬


‫حیثیت کا از سرنو جائزہ لیں اور شکوک و شبہات کا ازالہ‬
‫کریں‪ -‬حکومت ترکی کےتحقیقی کام اور دوسرے عالم‬
‫اسالم کےاداروں اورحکومتوں سے بھی روابط رکھیں‪-‬‬
‫(‪ .)5‬پیرا [‪ "]20 to17‬کی روشنی میں ذخیرہ احادیث کا‬
‫جائزہ لینےکی ضرورت ہے‪-‬‬
‫(‪ .)6‬حکومت متواترسنت اور احادیث پر ادارہ جاتی‬
‫اورانفرادی تحقیق کا اہتمام کریں‪-‬‬
‫(‪ .)7‬حضرت عمر رضی هللا کوکتابت حدیث پرجوخدشات‬
‫تھے ان کو مد نظر رکھیں‪ ،‬غلطی کا ازالہ تو اسی طریقه‬
‫سے ہو سکتا ہے جو حضرت عمر رضی هللا نے اختیار کیا‬
‫تھا‪ ،‬مگر عوام میں صدیوں جو نظریات قائم ہو چکے ہیں‬
‫ان کو بتدریج حکمت سے تبدیل کرنا چاہیے ‪ ،‬یہ حکمت‬
‫قرآن سے جوا اور نشہ کے فائدے کم نقصان زیادہ اور‬
‫بتدریج ممانعت(‪81 )2:219‬سے معلوم ہوتا ہے‪-‬‬
‫احادیث کا ذخیرہ علمی خزانہ ہے ‪ ،‬اسوہ حسنہ‪ ،‬سنت اور‬
‫اس دور کی تاریخ ‪،‬قرآن کی تفسیر‪ ،‬بہت کچھ موجود ہے‬
‫اس سے مثبت طور پرمسلمانوں کی یکجہتی‪ ،‬محبت ‪،‬‬
‫اخالق ‪ ،‬بہتری کے لیے فائدہ اٹھایا جا سکتا ہے‪ -‬حدیث اگر‬
‫قابل اعتراض نہ ہو‪ ،‬ضعیف بھی ہو تو قابل احترام ہے کہ‬
‫رسول صلی هللا علیہ وسلم سے منسوب ہے ممکن ہے کہ‬
‫‪http://tanzil.net/#2:21981‬‬
‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪167‬‬

‫درست ہو اور اصول و ضوابط پر پوری نہ اتر سکی ہو‪ -‬ان‬


‫کتب کواسالمی تاریخ و اسوہ حسنہ کی کتب کے طور پر‬
‫بھی استعمال کا جائزہ لیا جا سکتا ہے‪-‬‬
‫(‪ ) 8‬ابتدائی طور پر کتب احادیث کے ٹائیٹل پر پیرا ‪ 18‬اور‬
‫‪ 20‬میں مذکور آیات قرآن [ (األعراف ‪( ،)7:185‬‬
‫المرسالت ‪( ،)77:50‬الجاثیة‪( ،)45:6‬قرآن ‪ ])39:23‬اور‬
‫احادیث بمع ترجمہ پرنٹ کرنا چاہیے‪ ،‬تاکہ امت مسلمہ پہلی‬
‫امتوں کی طرح کتاب هللا کے ساتھ دوسری کتب کو مت‬
‫مالئیں نہ قرآن پر ترجیح دیں ‪ -‬هللا کی رسی قرآن کو پکڑ‬
‫لیں ‪ ،‬پہلی گمراہ امتوں کے راستہ پر نہ چلیں جن پر هللا کا‬
‫غضب نازل ہوا ‪-‬‬
‫(‪ )9‬هللا نے قرآن میں ‪ ٤٤‬مرتبہ مسلمان کہا اور ہمارا نام‬
‫مسلمان رکھا‪ ،‬ہم کو تمام ایکسٹرا لیبل ختم کرکہ اپنے آپ کو‬
‫صرف اور صرف مسلمان کہالنا چاہیے ‪. [.......]..‬‬
‫(‪ .)10‬قرآن کے پیغام امن کی اندروں ملک اور بین‬
‫القوامی طور دعوہ اور تشہیر کریں ‪،‬شدت پسندی ‪ ،‬دہشت‬
‫گردی اور اسالموفوبیا کو ختم کرنےاور امن کے حصول‬
‫میں قرآن کی مدد لیں‪-‬‬
‫)‪ (11‬آج ہمیں اپنے قومی و ملکی مسائل کے حل کے لیے‬
‫قرآن کی تلوار ہاتھ میں لے کر جہاد کرنے اور قرآنی‬
‫دعوت کے ذریعے سے ِ ایک بھر پور انقالبی جدوجہد برپا‬
‫کرنے کی ضروت ہے۔ ہمارے اجتماعی مسائل کا حل بھی‬
‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪168‬‬

‫یہی ہے اور ہمارے اندرونی امراض کی دوا ” و ِشفآ ٌء ِلما ِفی‬


‫ُور “( یونس ‪ ) ٥۷ :‬بھی اسی میں ہے‪“ :‬پس آپ‬ ‫صد ِ‬
‫ال ُّ‬
‫کافروں کا کہنا نہ مانیں اور قرآن کے ذریعے ان سے پوری‬
‫طاقت سے بڑا جہاد کریں” )‪ .(25:52‬هللا تعالی کی طرف‬
‫سےنازل آخری کتاب ہدایت صرف قرآن کریم ہے ‪ -‬قرآن‪،‬‬
‫سنت رسول هللاﷺ‪ ،‬سنت خلفاء راشدین و صحابہ اکرام کی‬
‫روشنی میں ‪ ,‬پہلی صدی ہجری کے دین اسالم کا احیاء کی‬
‫کوشش کرنا ہماری ذمہ داری ہے‪-‬‬
‫جہاد کبیرہ پر مزید ]‪...[......‬‬
‫‪.......................‬‬

‫‪ .24‬مضمرات ‪Implications -‬‬


‫‪. 1‬اگر سفارشات پر عمل کریں تو ‪ ،‬عمال فوری طور پر‬
‫کچھ فرق نہیں پڑے گا‪ ،‬کیونکہ سب کچھ ویسے ہی رہ گا‬
‫جیسے ہے‪ ،-‬کوئی نیا انقالب برپا نہیں ہوگا ‪ ،‬صرف‬
‫سوچنے والے مفکرین اور افراد کی توجہ قرآن کی طرف‬
‫زیادہ ہو جانے سے عوام کا رجہان بھی اہستہ اہستہ تبدیل‬
‫ہوسکتا ہے ‪ -‬اگر کچھ پرجوش مسلمان اپنی سوچ میں تبدیلی‬
‫َل کر کوشش کریں تو اچھا آغاز ہو سکتا ہے‪-‬مذہبی‬
‫پیشواؤں کی طرف سے شدید دفاعی ردعمل‪ ،‬علمی دلیل‬
‫کی بجاتے جذباتی ابال سطحی اور وقتی ہو سکتا ہے‬
‫کیونکہ قرآن کے اپنے مثبت اثرات ہیں‪ -‬مشہور فقہ کے‬

‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪169‬‬

‫بانیوں نے اگر احادیث کی کتب نہیں لکھیں تو وہ تو اس‬


‫معامله سے بری الزمہ ہو گئے‪ ،‬امام ابو حنیفہ (رح ) کی‬
‫خود تحریر کردہ کسی کتاب حدیث کا علم نہیں (وهللا اعلم‬
‫)‬
‫‪ . 2‬عوام کا جذباتی استحصال اور دیگر فتوے ‪ ،‬وقتی رد‬
‫عمل دیر پا نہیں ہوسکتا ‪-‬‬
‫‪ .3‬کوئی بات قرآن ‪ ،‬سنت اور احادیث کے عالوہ نہیں تو‬
‫اس کو تسلیم کرنے میں کیا رکاوٹ ؟‬
‫‪. 4‬مذہبی پیشواؤں کے لیے اپنی اہمیت کم ہونے کا فرضی‬
‫احساس‪ ،‬حاَلنکہ دین پر ان کی اجارہ داری علم کی بنیاد پر‬
‫کم نہیں ہو سکتی ‪-‬‬
‫‪ . 5‬قرآن کے خالف باطل نظریات اور مشرکانہ پریکٹسز‬
‫میں کمی اور خاتمہ سے کچھ افراد کوسیاسی‪ ،‬سماجی اور‬
‫معاشی نقصان ‪-‬‬
‫‪ .6‬فرقہ واریت میں کمی اور خاتمہ کی طرف ابتدا ‪.‬‬
‫‪ . 7‬علماء پر تحقیق کی ذمہ داری ‪ ،‬جس کو صرف اہل علم‬
‫ہی نبھا سکتے ہیں‪-‬‬
‫‪. 8‬عوامی شعور میں اضافہ اور سیاسی ‪ ،‬سماجی ‪،‬معاشی ‪،‬‬
‫اخالقی بہتری‪-‬‬

‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪170‬‬

‫‪ . 9‬اتحاد امت مسلمہ جو صدیوں سے ایک خواب رہا ہے ‪،‬‬


‫اس کو صرف قرآن پر عمل درآمد سے حاصل کیا جاسکتا‬
‫ہے‪-‬‬
‫‪ . 10‬بین اَلقوامی طور پر مسلمان ایک مہذب قوم کے طور‬
‫پر اپنا وجود ثابت کر سکتے ہیں ‪ ،‬جس سے اسالم کو دنیا‬
‫میں عروج حاصل ہو سکتا ہے‪-‬‬
‫‪………………..‬‬
‫اخ ْذنا ِإن َّن ِسینا أ ْو أ ْخطأْنا ۚ ربَّنا وَل تحْ ِم ْل علیْنا ِإ ْ‬
‫ص ارا‬ ‫ربَّنا َل تُؤ ِ‬
‫كما حم ْلتهُ على الَّذِین ِمن ق ْب ِلنا ۚ ربَّنا وَل تُح ِم ْلنا ما َل طاقة لنا‬
‫ص ْرنا على‬ ‫ارح ْمنا ۚ أنت م ْوَلنا فان ُ‬ ‫ْف ع َّنا وا ْغ ِف ْر لنا و ْ‬ ‫ِب ِه ۖ واع ُ‬
‫ْالق ْو ِم ْالكافِ ِرین ﴿‪﴾٢:٢٨٦‬‬
‫اے ہمارے رب! ہم سے بھول چوک میں جو قصور ہو‬
‫جائیں‪ ،‬ان پر گرفت نہ کر مالک! ہم پر وہ بوجھ نہ ڈال‪ ،‬جو‬
‫تو نے ہم سے پہلے لوگوں پر ڈالے تھے پروردگار! جس‬
‫بار کو اٹھانے کی طاقت ہم میں نہیں ہے‪ ،‬وہ ہم پر نہ رکھ‪،‬‬
‫ہمارے ساتھ نرمی کر‪ ،‬ہم سے در گزر فرما‪ ،‬ہم پر رحم‬
‫مولی ہے‪ ،‬کافروں کے مقابلے میں ہماری مدد‬ ‫ٰ‬ ‫کر‪ ،‬تو ہمارا‬
‫کر (‪)2:286:‬‬
‫‪…………………….‬‬

‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪171‬‬

‫ٰذ ِلك ْال ِكت ُ‬


‫اب َل ریْب ۛ ِفی ِه ۛ ُھداى ِل ْل ُمتَّ ِقین‬
‫یہ (قرآن) وہ کتاب ہے جس میں کسی طرح کے شک و‬
‫تقوی اور پرہیزگار‬
‫ٰ‬ ‫صاحبان‬
‫ِ‬ ‫شبہ کی گنجائش نہیں ہے‪ .‬یہ‬
‫لوگوں کے لئے مجسم ہدایت ہے (البقرہ ‪)2:2‬‬
‫أفال یتدب َُّرون ْالقُ ْرآن أ ْم عل ٰى قُلُو ٍ‬
‫ب أ ْقفالُھا(قرآن ‪)47:24‬‬
‫” تو کیا یہ لوگ قرآن میں ذرا بھی غور نہیں کرتے ہیں یا‬
‫ان کے دلوں پر قفل پڑے ہوئے ہیں”(قرآن ‪)47:24‬‬
‫ب ِإ َّن ق ْو ِمي اتَّخذُوا ھ ٰـذا ْالقُ ْرآن م ْھ ُج ا‬
‫ورا‬ ‫سو ُل یا ر ِ‬
‫الر ُ‬
‫وقال َّ‬
‫﴿سورۃ الفرقان‪﴾25:30‬‬
‫اور رسول کہے گا کہ "اے میرے رب‪ ،‬میری قوم کے‬
‫لوگوں نے اس قرآن کو نشانہ تضحیک بنا لیا تھا" ﴿سورۃ‬
‫الفرقان‪﴾25:30‬‬
‫تحقیق و تحریر‪ -‬بریگیڈیئر آفتاب خان (ر)‬
‫مدلل تبصرہ ‪ ,‬تنقید‪ ,‬کمنٹس کا خیرمقدم کیا جاتا ہے‪:‬‬
‫ي عن ب ِین ٍة ۗ و ِإ َّن اللَّـه‬
‫‪ ..‬ا ِلی ْھ ِلك م ْن ھلك عن ب ِین ٍة ویحْ ی ٰى م ْن ح َّ‬
‫لس ِمی ٌع ع ِلی ٌم ﴿‪﴾٤٢‬‬
‫‪ ..‬تاکہ جسے ہالک ہونا ہے وہ دلیل روشن کے ساتھ ہالک‬
‫ہو اور جسے زندہ رہنا ہے وہ دلیل روشن کے ساتھ زندہ‬
‫سننے واَل اور جاننے واَل ہے (قرآن‬ ‫رہے‪ ،‬یقینا ا هللا ُ‬
‫‪)8:42‬‬

‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪172‬‬

‫ا ُ ۡدعُ ا ِٰلی س ِب ۡی ِل ر ِبک ِب ۡال ِح ۡکم ِۃ و ۡالم ۡو ِعظ ِۃ ۡالحسن ِۃ و جاد ِۡل ُہ ۡم‬
‫ِبالَّ ِت ۡی ہِی ا ۡحس ُنؕ ا َِّن ربَّک ہ ُو ا ۡعل ُم ِبم ۡن ض َّل ع ۡن س ِب ۡی ِل ٖہ و ہ ُو‬
‫ا ۡعل ُم ِب ۡال ُمہۡ تد ِۡین ﴿‪﴾١٢۵‬‬
‫اپنے رب کی راہ کی طرف لوگوں کو حکمت اور بہترین‬
‫نصیحت کے ساتھ بالئیے اور ان سے بہترین طریقے سے‬
‫گفتگو کیجئے یقینا ا آپ کا رب اپنی راہ سے بہکنے والوں‬
‫کو بھی بخوبی جانتا ہے اور وہ راہ یافتہ لوگوں سے پورا‬
‫واقف ہے)‪(16:125‬‬
‫رابطہ ‪ /‬کمنٹس ‪ /‬تجاویز ‪:‬‬
‫‪https://www.facebook.com/QuranSubject/inbox/‬‬
‫‪…………………..‬‬

‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪173‬‬

‫“ ‪Reader’s Guide for Comments on‬‬


‫‪Comeback to Quran- A Research Thesis‬‬

‫قارئین کے کمنٹس ‪ ،‬تبصرہ کے لئے رہنما گایڈ‬


‫آخری کتاب یا کتب؟ قرآن و سنت کی طرف واپسی‪-‬‬
‫تحقیق و تجزیہ‬

‫ایک غلط فہمی ہو رہی ہے کہ لوگ جلدی بازی میں کئی‬


‫دوسرے لوگوں کی تحریروں کے جوابات کو کاپی پیسٹ‬
‫کر کہ کمنٹس کرتے ہیں جس سے معلوم ہوتا ہے کہ انہوں‬
‫نے مقالہ کو بغور نہیں پڑھا ۔ "قرآن کی طرف واپسی" کا‬
‫ان حضرات کے نظریات جن کو "منکرحدیث" کے‬
‫خطابات سےنوازا جاتا ہے کوئی واسطہ نہیں‪ -‬کیونکہ‬
‫دونوں صورتوں میں احادیث کی حثیت زیر بحث ہے اس‬
‫حدیث تک مماثلت ہے‪ ،‬مگر ان کی وجوہات ‪ ،‬تھیم ‪ ،‬بیانیہ‬
‫مختلف ہے ‪-‬‬
‫یھاں تھیم یہ نہیں کہ‪:‬‬
‫حدیث کی کیا اہمیت ہے اورکیا فوائد ؟‬ ‫‪.1‬‬
‫حدیث وحی تھی یا نہیں؟‬ ‫‪.2‬‬
‫حدیث کی کتابت درست ہوئی یا غلطیاں ہیں یا نہیں؟‬ ‫‪.3‬‬
‫احدیث فوری لکھی گیئں یا تیسری صدی میں ؟‬ ‫‪.4‬‬
‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪174‬‬

‫‪ .5‬احادیث کتب مرتب کرنے والے نیک ‪ ،‬پرہیزگار‬


‫تھے یا ولی هللا تھے یا نہیں ؟‬
‫‪ .6‬احادیث کتب مرتب کرنے سے اسالم کو کیا فائدہ یا‬
‫نقصانات ھوے‬
‫یہ سب علیحدہ مضامین ہیں ‪ ،‬جو اس تھیسس کا موضوع‬
‫نہیں نہ ہی ان کو تفصیلی طور پر ڈسکسس کیا گیاہے‪-‬‬
‫ضمنی طورکہیں ذکر آتا ہے تو مختصر کمنٹس ‪ ،‬ان‬
‫موضوعات پر َل تعداد کتابیں اور انٹرنیٹ پر مواد موجود‬
‫ہے ‪ -‬جس کو زیادہ دلچسپی ہو وہ " دو اسالم ‪ -‬ڈاکٹر غالم‬
‫جیالنی برق" اور اس پر جوابی مباحث دیکھ سکتا ہے ‪..‬‬

‫اصل موضوع‪ ،‬تھیم قارئین کو (‪ )conceive‬سمجھنے‬


‫میں میں مشکل پیش آتی ہےکیونکہ بارہ صدیوں سے جو‬
‫پڑھا یا اور بتالیا گیا بلکہ جسے عملی طور پرایمان کاحصہ‬
‫سمجھا جاتا ہو‪ ,‬اس کو چیلنج کیا جائے اور وہ بھی قرآن و‬
‫سنت اور خلفاء راشدین مھدین کے توسط سے اور احادیث‬
‫کے ریفرنس سے‪ ،‬اسے ذہن کیسے قبول کر سکتا ہے ‪،‬‬
‫انسان سوچتا ہے کہ کیا میرے ساتھ کوئی دھوکہ تو نہیں ہو‬
‫گیا؟‬
‫ایسی حالت میں انسان فوری طور پر انکار (‪ )Denial‬اور‬
‫دفاع (‪ )Defensive‬کی حالت میں چال جاتا ہے‪ ,‬تھیم کو‬

‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪175‬‬

‫سمجھے بغیر یا وہ اپنے طرف سے پہلے سے قائم نظریات‬


‫اور خیاَلت (‪ )Preconceived‬میں گم ہوجاتےہیں‪-‬‬
‫ٰلہذا ضروری ہے کہ ایک "گائیڈ َلئن" مہیا کی جایے ‪:‬‬
‫"قرآن کی طرف واپسی" مقالہ کا ‪ ،‬تھیم ‪ ،‬ٹاپک موضوع‪،‬‬
‫عنوان‪ ،‬سبجیکٹ یہ ہے کہ ‪:‬‬
‫‪. 1‬جن اصحابہ کی سنت کو پکڑنے کا رسول صلی هللا علیہ‬
‫وسلم نے حکم فرمایا ۔۔۔ جنہوں نے قرآن کی کتابت‬
‫کروائی‪ ..‬کاتب وحی و حافظ قرآن اور دو ذاتی شہادتوں‬
‫کے ساتھ بارہ ارکان کی کمیٹی سے اپنی نگرانی میں قرآن‬
‫کو مدون کتاب کرکہ محفوظ کیا جو کہ رسول صلی هللا‬
‫علیہ وسلم چھوڑ گیے تھے۔ انہی صحابہ میں سے‬
‫حضرت عمر رضی هللا نے بہت سوچ بچار کے بعد فیصلہ‬
‫کیا کہ ‪ ،‬کیونکہ پہلی امتیں کتاب هللا کے مقابل دوسری کتب‬
‫َلکر برباد ہوئیں‪ ،‬لہذا کتاب هللا کے عالوہ کوئی اور کتاب‬
‫نہی۔ ہو گی‪ ،‬اس پر دوسرے خلفاء راشدین ‪ ،‬مھدین کی‬
‫حمایت شامل رہی اور صحابہ اکرام بھی مجموعی طور پر‬
‫عمل پیرا ہویے‪ ،‬ا خلفاء راشدین ‪ ،‬مھدین کے پاس رسول‬
‫صلی هللا علیہ وسلم کی طرف سے اتھارٹی تھی‪ -‬ایک‬
‫صدی کے بعد اس کی خالف درزی ہوئی‪" -‬خلفاء راشدین ‪،‬‬
‫مھدین" صرف سیاسی حکمران نہ تھے بلکہ دینی رہنما بھی‬
‫تھے ‪ ،‬خلفاء راشدین کا یہ خصوصی اعزاز ہے‪ ،‬جنہوں نے‬
‫اہم دینی فیصلے کیےجن پر عمل ہو رہا ہے‪ . -‬پہلی صدی‬

‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪176‬‬

‫کے بعد جب احادیث کو کتابوں کی شکل میں مرتب کرنے‬


‫کا رواج پڑا تو وہی ہوا جس کا اندیشہ تھا‪ -‬ایک سادہ آسان‬
‫دین اسالم ‪ ،‬مشکل مذھب میں تبدیل ہو گیا ‪ ،‬هللا کی آخری‬
‫کتاب کو نظر انداز کر کہ "قیل و قال" میں الجھ گیے جس‬
‫خدشہ کا اظہار حضرت علی (رضی هللا) نے کیا تھا جب‬
‫انہوں نے بھی حضرت عمر (رضی هللا) کے فیصلے کو‬
‫درست قرار دیا تھا‪ -‬قرآن کو کوئی تبدیل نہیں کر سکتا ‪،‬‬
‫اگر کوئی اختالف بھی ہو تو بآسانی حل موجود ہے کہ‬
‫محکمات آیات ہی ام الکتاب ہیں (قرآن ‪ )3:7‬لیکن یہ حکم‬
‫احادیث پر نہ َلگو کیا گیا‪ -‬قرآن کے ساتھ اس وقت پچھتر‬
‫کتب اور پچیس ہزار سے زیادہ مختلف درجات کی احادیث‬
‫موجود ہیں اور فرقے بھی ‪ ،‬اپنے مخالف کی احدیث کو‬
‫ضعیف ‪ ،‬کہہ کر مسترد کرتے ہیں اور تاویلیں اور مباحث‬
‫میں مشغول رہتے ہیں ‪ -‬یہود کا یہی طریقہ تھا جو ہم نے‬
‫قرآن ‪ ،‬رسول هللا صلی هللا علیہ وسلم ‪ ،‬خلفاء راشدین و‬
‫مھدین کی سنت کے برخالف کیا‪ -‬ا کیونکہ اکثر مذہبی‬
‫پیشواؤں کا ذاتی مفاد اس میں پوشیدہ اور وابستہ ہے ‪ ،‬جس‬
‫نے پہلی صدی حجرہ کے اسالم کی طرف واپسی ‪ ،‬اصالح‬
‫کی بات کی ملعون قرار پایا‪ -‬دوسری طرف "اہل القرآن"‬
‫یہ ملتے جلتے نام ہیں جنہوں نے دوسری ایکسٹریم پوزیشن‬
‫اختیار کر رکھی ہے کہ ‪ ،‬صرف قرآن ‪ ..‬جبکہ قرآن رسول‬
‫هللا صلی هللا علیہ وسلم کی اطاعت اور اسوۂ حسنہ کی بھی‬
‫بات کرتا ہے‪ ،‬جسے نظر انداز کرنا بھی ممکن نہیں ‪ -‬قرآن‬
‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪177‬‬

‫کے مطالعہ اور سنت رسول هللا صلی هللا علیہ وسلم سے‬
‫سب کچھ واضح ہو جاتا ہے اور ہم کو صاف ہدایت و‬
‫رہنمائی ملتی ہے ‪ .‬اس کی روشنی میں یہ تحقیقی مقالہ‬
‫تحریر کیا ہے تاکہ اس پر بحث ہو اور ہم مشکالت سے‬
‫نکل کر قرآن و سنت پر عمل کر سکیں اور پہلی صدی‬
‫حجرہ واَل دین اسالم جو اصل ہے ہے اس تک مکمل طور‬
‫پر پہنچنے کی کوشش کریں‪ ,‬مگر واضح رہے کہ ‪:‬‬
‫اصول دین ‪ ،‬فروغ دین کو بلکل نہیں ٹچ کیا جارہا ‪-‬‬
‫اسالم کے چھ بنیادی اصول اور پانچ ستون کو ڈسکس نہیں‬
‫کیا جارہا ‪ ،‬ان پر مکمل ایمان َلزم ہے‪-‬‬
‫کسی فرقہ کی تضحیک یا تعریف مقصد نہیں ‪-‬‬
‫کسی نئے فرقہ کی ضرورت نہیں ‪ ،‬فرقہ واریت قرآن نے‬
‫ممنوع قرار دی ہے‪ -‬صرف اسالم اور مسلمان ‪-‬‬
‫یہ صرف ایک علمی تحقیق ہے‪ ،‬تاکہ قرآن پر تدبر کریں‪-‬‬
‫جس طرح اسالم پریکٹس کر رہے ہیں اس پر قرآن و سنت‬
‫کی روشنی میں عمل پیرا رہیں‪-‬‬
‫صبر و تحمل سے دوسروں کوبرداشت کریں اور دینی مواد‬
‫کو طعنہ و تشنع کی بجاتے مثبت طورپر استعمال کریں‪-‬‬
‫احادیث جو کہ رسول هللا صلی هللا علیہ وسلم سے منسوب‬
‫ہوں‪ ،‬ضعیف بھی ہوں تو ان کا احترام َلزم ہے کہ ممکن‬
‫ہے درست ہوں چہ جائیکہ غیر مناسب قرآن وسنت کے‬

‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪178‬‬

‫خالف ہوں‪ -‬اس عظیم علمی ‪ ،‬تاریخی خزانہ کی اپنی‬


‫اہمیت ہے‪-‬‬
‫‪.2‬یہود اور مسیحت کی کتب کا تجزیہ مقالہ میں موجود‬
‫ہے‪ ،‬جو حضرت عمر رضی هللا کے اس درست فیصلہ کا‬
‫زندہ ثبوت ہے ۔۔ جس کوسب نظر انداز کردیتے ہیں‪-‬‬
‫کوئی اس پر بات نہیں کرتا کیوں ؟‬
‫‪ .3‬قرآن کے ساتھ احادیث کی ‪ 51‬کتب کا تجزیہ اور پہلی‬
‫اقوام سے مماثلت اور ترجیحات ‪ ،‬فرقہ واریت ‪ ،‬سب کچھ‬
‫حضرت عمر رضی هللا اور خلفاء راشدین کے فیصلہ کی‬
‫درستگی‪ ،‬ان کی ذہانت ‪ ،‬فراست کا زندہ ثبوت کیسے‬
‫نظر انداز کیا جاسکتا ہے؟‬
‫‪ .4‬پرویز صاحب یا غامدی صاحب یا چکڑالوی یا کوئی "‬
‫دو اسالم "والے برق صاحب ۔۔ ان سب کے تھیم مختلف‬
‫ہیں ‪-‬جو بھی قرآن ‪ ،‬اسالم پر ڈسکس کرے گا تو بنیاد تو‬
‫اسالم کی قرآن و سنت پر ہے مماثلت اور اختالف ہوگا ‪-‬‬
‫‪" . 5‬مقالہ قرآن کی طرف واپسی" میں دَلئیل قرآن و سنت‬
‫اور احادیث سے ہیں ۔۔۔ ان کا جواب بھی صرف قرآن سے‬
‫دیا جا سکتا ہے ۔۔ جو "فرقان" ہے ۔۔۔ قرآن کے سامنے کسی‬
‫شخصیت ‪ ،‬پیشوا کی کوئی حثیت نہیں چہ جا یکہ وہ قرآن و‬
‫سنت سے دلیل پیش کرے …‬
‫‪ . 6‬یہ مقالہ مصنف کی ذاتی تحقیق ہے ۔۔ یہ "تھیم" کسی‬
‫سے کاپی نہیں گیا‪ ،‬قرآن اور سنت کے مطالعہ‪ ،‬تفکر‪ ،‬تدبر‬
‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪179‬‬

‫کے بعد اس نتیجہ پر پہنچا ۔۔۔ اس لیے اس نیے تھیم کا‬


‫جواب دینے کے لیے تحقیق کی ضرورت ہے‪-‬‬
‫‪ .7‬دوسروں لوگوں کے نظریات کے جوابات ادھر نہیں‬
‫َلگو کیے جا سکتے ‪-‬‬
‫‪ . 8‬قرآن و سنت کو جھٹالنا ناممکن ہے ۔۔ انسان غلطی‬
‫کرسکتا ہے ۔۔۔ هللا غلطی نہیں کر سکتا ۔۔ اہل ‪ xxx‬کے‬
‫بہت بڑے عالم جو قابل احترام ہیں ۔۔۔ ان سے بھی ان‬
‫سوَلت کا جواب نہ مل سکا ۔۔۔ کچھ معلومات ادھر سے‬
‫معلوم ہو سکتی ہے‪- 82‬‬
‫‪ . 9‬باعیث حیرت ہے کہ مسلمان قرآن و سنت اور خلفاء‬
‫راشدین اور حضرت ابوبکر صدیق‪ ،‬عمر رضی هللا کے‬
‫فیصلے سے انکار بھی کرتے ہیں اور اور پھر واضح دلیل‬
‫بھی نہیں دے سکتے ۔۔۔ اور یہ دعوی بھی کرتے ہیں ہم‬
‫قرآن و سنت پر عمل کرتے ہیں؟‬
‫‪ .10‬کھل کر بات ہو ‪ ،‬کہ کیا حضرت عمر رضی هللا کا‬
‫کتابت حدیث نہ کرنے کا فیصلہ(جسے باقی خلفاء راشدین‬
‫نے بھی قبول کیا‪ -‬اجماع خلفاء راشدین ) غلط تھا؟‬
‫‪ .11‬حضرت عمر رضی هللا کا فیصلہ اگر درست تھا‪ ،‬جو‬
‫کہ وقت نے بھی ثابت کیا کہ درست تھا (اگر نقصانات فائدہ‬

‫‪https://salaamone.com/islam-2/sectarianism/muslim82‬‬
‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪180‬‬

‫سے زیادہ ہو تو پھر سخت فیصلے کرنا پڑتے ہیں) تو بحث‬


‫کیسی؟‬
‫‪.12‬جنہوں نے حضرت عمر رضی هللا اور خلفاء راشدین‬
‫کے فیصلہ کے بر خالف سو یا دو سو سال بعد کتابت‬
‫حدیث کی کیا انہوں نے درست کیا؟‬
‫‪ . 13‬اگر درست کیا تو کیا انکار قرآن ‪ ،‬انکار سنت ‪ ,‬انکار‬
‫حدیث رسول ﷺ‪ ،‬انکار سنت خلفاء راشدین‪ ..‬کسی اجماع‬
‫سے جائز ہو سکتے ہیں؟ [عربی میں انکار کو "کفر" کہتے‬
‫ہیں ‪ ،‬یہ شرعی اصطالح بھی ہے‪ ،‬یھاں یہ مطلب نہیں ‪ .‬یہ‬
‫مفتی صاحبان کا کام ہے ]‬
‫‪14‬۔ کیا رسول صلی هللا علیہ وسلم نے حضرت ابوبکر‬
‫صدیق ‪ ،‬عمر رضی هللا اور خلفاء راشدین کی سنت پر‬
‫عمل کا نہیں فرمایا تھا؟‬
‫‪ .15‬کیا هللا نے رسول هللا کی اطاعت کا حکم نہیں دیا ؟‬
‫‪ .16‬کیا هللا تعالی نے قرآن میں ‪ 4‬آیات میں قرآن کے عالوہ‬
‫کسی اور حدیث‪ ،‬کتاب کا انکار نہیں فرمایا ؟‬
‫‪ . 17‬کیا انکار قرآن ‪ ،‬انکار سنت رسول صلی هللا علیہ‬
‫وسلم ‪ ,‬انکار حدیث رسول صلی هللا علیہ وسلم ‪ ،‬انکار‬
‫سنت خلفاء راشدین‪ ..‬کسی اجماع سے چاہے وہ کروڑوں‬
‫علماء (مذہبی پیشوا ) کریں جائز ہو سکتے ہیں؟ [عربی‬
‫میں انکار کو "کفر" کہتے ہیں ‪ ،‬یہ شرعی اصطالح بھی‬
‫ہے]‬
‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪181‬‬

‫نصاری نے مذہبی‬
‫ٰ‬ ‫‪ .18‬کیا قرآن نے نہیں فرمایا کہ یہود و‬
‫پیشواؤں کو رب بنا لیا تھا … وہ ان کے کہنےپر حالل و‬
‫حرام ‪ ،‬جائز و ناجائز مانتے تھے ؟‬
‫‪. 19‬کیا مسلمان بھی قرآن کی اس وارننگ کے باوجود اگر‬
‫اپنے مذہبی پیشواؤں کی بات کو قرآن و سنت پر ترجیح‬
‫دیتے ہیں‪ ،‬تو کیا یہ کھال شرک نہیں کر رہے ؟ ہم کدھر‬
‫کھڑے ہیں؟ کدھر جا رہے ہیں؟ یا هللا ہم پر رحم فرما اور‬
‫سینے کھول دے کہ ہم تیری ھدائیت قرآن کو کھلے دل سے‬
‫عملی طور پر بھی قبول کر سکیں ۔۔ آمین‬

‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪182‬‬

‫‪PART -3: Q & A‬‬

‫آخری کتاب یا کتب؟‬


‫قرآن‪ ،‬سنت رسول هللا صلی هللا علیہ وسلم ‪ ،‬خلفاء راشدین‬
‫اور صحابہ اکرام کی سنت کی روشنی میں‬
‫هللا تعالی کی طرف سےنازل آخری کتاب ہدایت قرآن کریم‬
‫ہے‬

‫حصہ سوئم ‪ -‬سوال و جواب‬

‫انڈکس (‪Q & A )3‬‬

‫‪PART -3: Q & A‬‬


‫حصہ سوئم ‪ -‬سوال و جواب‬ ‫‪.1‬‬
‫انڈکس ‪Q & A -‬‬ ‫‪.2‬‬
‫مکالمہ (‪ )Q & A‬کا خالصہ‬ ‫‪.3‬‬
‫تعارف‬ ‫‪.4‬‬
‫تھیم اور بنیاد ‪:‬‬ ‫‪.5‬‬
‫اہم نقاط‬ ‫‪.6‬‬
‫‪ .a‬کچھ قابل غور نقاط ‪:‬‬
‫قرآن اور حدیث‬ ‫‪.7‬‬
‫ث ہے کسی اور حدیث‪ ،‬کالم پر ایمان سے منع‬ ‫قرآن أ ْحسن ْال ِ ِ‬
‫ی‬‫د‬ ‫ح‬ ‫‪.8‬‬
‫فرماتا ہے‬
‫اہم نقطۂ ‪:‬‬ ‫‪.9‬‬
‫‪ .a‬کتابت حدیث کی تاریخ – نخبة الفکر – ابن حجرالعسقالنی‬
‫‪ .b‬تحریف کالم هللا‬
‫‪ .c‬تاویل باطل‬

‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪183‬‬

‫‪ .10‬نتائج‬
‫‪ .11‬آخری کتاب یا کتب؟‬
‫‪ .12‬قرآن و سنت رسول هللا صلی هللا علیہ وسلم کی طرف واپسی‬
‫‪ .13‬تحقیقی مقالہ پر مکالمہ‪Q & A- 1 -‬‬
‫‪ .14‬تعارف‬
‫‪ .15‬اصول دین‬
‫‪" .16‬اصول دین" اور "فروغ دین"‬
‫‪ .a‬فروع دین‪:‬‬
‫‪ .17‬حدیث اور قرآن و سنت میں اختالف اور موافقت‬
‫‪ .18‬حدیث اور سنت میں فرق‬
‫‪ 1-Q .a‬حدیث اور سنت میں فرق‪ ،‬سوال ؟‬
‫‪ 2 Q .b‬حدیث قرآن کے برابر نہیں‬
‫‪ 3- Q .c‬تکفیر کی وجوہات‬
‫‪ .19‬سنت رسول هللا صلی هللا علیہ وسلم کی حفاظت کی ضرورت اور‬
‫طریقہ … (کتاب سے)‬
‫‪ .20‬قران کی طرف واپسی ‪ -‬تحقیقی مقالہ ‪Q & A-2‬‬
‫‪.18 .a‬کتابت حدیث کی ممانعت کی نسبت بال واسطہ اور‬
‫بالواسطہ هللا کی طرف جاتی ہے‪:‬‬
‫‪ .21‬منطق ‪ ،‬عقل ‪ ،‬عربی زبان‪ ،‬پرانا نظام پرسواَلت‬
‫‪2 ,1 .a‬مذہبی معامالت میں منطق‬
‫‪ 3,4 .b‬سواَلت ‪4& 3‬‬
‫‪ .c‬کیا قرآن آسان ہے یا مشکل ترین؟‬
‫‪ --- 5 Q .d‬عقل اور دین‬
‫‪ .e‬قرآن اور عقل و شعور‬
‫‪ -6 Q .f‬حدیث کی ساکھ‬
‫‪ 7 Q .g‬سوال عمل میں کمزوری‬
‫‪ .22‬ایک عالم دین سے ‪Q&A‬‬
‫‪ .23‬محقق کے اٹھاۓ گئے ‪ 19‬سواَلت‬
‫‪" .24‬قرآن کی طرف واپسی" مقالہ کا ‪ ،‬تھیم‬
‫‪ .25‬عالم دیین محترم کی طرف سے ‪ ١٩‬سواَلت کے جوہات‬
‫‪ .26‬كتابت (تدوین) األحادیث‬
‫‪( .27‬اعتراضات اور سواَلت كے جوابات)‬
‫‪.1-Q .28‬حدیث کی کتابت کا فیصلہ سے حضرت عمر (رضی هللا) کا‬
‫انکار اور ‪ 100‬سال بعد تنسیخ‬
‫‪ -2-Q .29‬یھود اور مسیحت كي كتب كا تجزیه‬
‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪184‬‬

‫‪ .30‬یہود اور مسیحت میں کتاب هللا کے ساتھ دوسری کتب‬


‫‪ -3-Q .31‬مقالہ"قرآن کے طرف واپسي" محور مركز قرآن پاک مگر‬
‫واضح تاثر حدیث مین شک پیدا کرنا‬
‫‪ .4 -Q .32‬رسول هللا صلى هللا علیه وآله وسلم كا قول‪ ،‬فعل‪ ،‬بیان‪ ،‬ثابت‬
‫حجت ہے‪ ،‬لہٰ ذا محفوظ کرنا ضروری‬
‫‪ .-5-Q .33‬مذہبی پیشواؤں کو غیر ضروری ترجیح دینا‬
‫‪.6-Q .34‬كتابت حدیث ‪ ،‬خلفاء راشدین نے نہ کرنے کا حکم جاری رکھا‬
‫مگر سو سال بعد اجماع صحابہ تابعین‪ ،‬علماء اجماع سے منسوخ ہو‬
‫گیا‬
‫‪ ..7-Q .35‬دوسرون كے نظریات كا اثر‬
‫‪ .9 .8-Q .36‬فرقہ واریت ایک بہت برا مسئلہ ہے‬
‫‪.10 .37‬حضرت عمر (رضي هللا عنه) كا كتابت حدیث نہ كرنے كا فیصله‬
‫‪ .38‬تاریخی حقائق‬
‫‪14، 13 ،Q-11.12 .39‬‬
‫‪ .11-Q .40‬حدیث کی کتابت ‪ ،‬ذاتی نوٹس کی دلیل‬
‫‪Q -11.12 13 14 . ….. .41‬‬
‫‪ .42‬قرآن میں "حدیث" کی معنی میں تحریف‬
‫‪ .a‬لفظ ‪ ،‬اصطالح ‪ --‬حدیث ‪ -‬قرآن میں‬
‫‪ .43‬لفظ "حدیث " کا تجزیہ‬
‫‪ -17 .44‬كتابت حدیث قرآن وسنت وخلفاء راشدین ‪ -‬اجماع‬
‫‪ .19...18-Q .45‬یھود ونصارى نے مذہبی پیشواؤں کو رب بنا لیا‬
‫‪ .46‬ضروری وضاحت‬
‫‪ .47‬اختتامیہ‬
‫‪References .48‬‬
‫‪ .a‬ڈاونلوڈ کریں اور پرنٹ حاصل کریں‪:‬‬
‫‪ .b‬سوشل میڈیا پر پوسٹ شیر کریں‬

‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪185‬‬

‫مکالمہ (‪ )Q & A‬کا خالصہ‬

‫تعارف‬
‫ہمارے معاشرہ میں مذہبی عدم برداشت‪ ،‬شدت‬
‫پسندی‪،‬سماجی‪،‬معاشرتی‪ ،‬اخالقی‪ ،‬معاشی ‪،‬سیاسی بےراہ‬
‫روی ‪ ،‬مشرکانہ رسوم اور گوناں مسائل کی وجہ قرآن سے‬
‫دوری ہے‪ -‬قبیح رسوم ہمارے معاشرہ میں تیزی سے پھیل‬
‫رہی ہیں‪ -‬علماء کا ایک طبقہ بھی ان برائیوں کو روکنے‬
‫کی بجایے ان کا حصہ بن گیا ہے‪ -‬سوشل میڈیا نے ہر ایک‬
‫کو سہولت مہیا کی ہے کہ وہ اپنے نظریات کا اظھار اور‬
‫فروغ کر سکے‪ -‬افسوس کہ اس سہولت کو مثبت کی بجایے‬
‫منفی طور پر دوسرے مسلمانوں پر تنقید اور طعنہ زنی‬
‫کے لیے استعال کیا جاتا ہے‪ -‬دین کا محدود علم مزید‬
‫خرابی کی وجہ ہے‪ -‬ہر ایک اپنے فرقہ ‪ ،‬مسلک کا دفاع‬
‫اور دوسروں کی تضحیک میں مگن ہے اور اس کو دین‬
‫اسالم کی خدمت اور دعوہ سمجھ رہے ہیں‪ -‬اس سلسلہ میں‬
‫احادیث کا بے دریغ استعمال کیا جاتا ہے‪ ،‬اکثر تحقیق‪،‬‬
‫ریفرنس اور درجہ بندی کو ملحوظ خاطر رکھے بغیر‪-‬‬
‫پچھتر( ‪ )75‬کتب‪ ،‬پچیس ہزار احادیث (َلتعداد جو عام پبلش‬
‫نہیں ہوئیں) بہت بڑی تعداد ہے جس پر عبور رکھنا ہر کسی‬
‫کے بس کی بات نہیں‪ -‬قرآن اور سنت جو مستند اور محفوظ‬
‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪186‬‬

‫ترین ہیں‪ ،‬سے کسی حد تک احتیاط کی جاتی ہے‪ ،‬ایک‬


‫وجہ َلعلمی اور دوسرے غلطی فوری طور پر پکڑے‬
‫جانے کا احتمال اور شدید ردعمل‪-‬‬
‫اسی سے منسلک دوسرا مسئلہ فرقہ واریت ہے جس نے‬
‫امت مسلمہ کو بہت نقصان پنہچایا ہے جو تسلسل سے‬
‫جاری ہے‪ -‬فتنہ‪ ،‬فساد اور دہشت گردی کی بنیاد فرقہ‬
‫واریت ہے جس کو روکنے میں علماء کا موئثر کردار بہت‬
‫اہم ہے‪ -‬گمراہ لوگ قرآن اوراپنی من پسند احادیث کے‬
‫حوالوں کی من گھڑت تاویلون سے دینی ‪ ،‬ذہنی پراگندگی ‪،‬‬
‫فتنہ و فساد اور دینی فکر میں اپنے نظریات کی مالوٹ‬
‫کرکہ نہ صرف دہشت گردی کا جواز گھڑ کر سادہ لوح‬
‫مسلمان نوجوانوں کو جنگ کے ایندھن کے طور پر‬
‫استعمال کرتے ہیں بلکہ فکری انتشار پیدا کرکہ غیر‬
‫محسوس طریقہ سے فرقہ در فرقہ بناتے ہیں۔ وہ سادہ‬
‫مسلمان اکٹریت کے یہود کے مذہبی پیشوا کے طور پر‬
‫نجات دہندہ بن کر ان سے معاشی‪ ،‬سیاسی اور دوسرے‬
‫فوائد حاصل کرتے ہیں۔ جو مسلمان ان کی فزیکل دسترس‬
‫سے باہر ہیں ان کو زہنی غالم بنا کر سوشل میڈیا‬
‫پرپراپیگنڈہ کروا کہ معاشی مدد اور پبلک سپورٹ حاصل‬
‫کر تے ہیں‪-‬‬
‫جب پورا معاشرہ ابتری کا شکار ہے وہاں علماء کیسے‬
‫محفوظ رہ سکتے ہیں؟ علماء حق کا فرض ہے کہ وہ علماء‬

‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪187‬‬

‫اور معاشرہ کی دینی اور دنیاوی فالح کے حصول میں اپنا‬


‫مثبت کردار ادا کریں۔ علماء یہود و نصاری کی مثالیں‬
‫قرآن نے ہماری راہ نمائی کے دی ہیں‪ ،‬جس میں سبق ہے‬
‫کہ ان کے علماء هللا کی کتاب اور انبیاء کی تعلیمات پر‬
‫اپنے نظریات کو ترجیح دیتے تھے۔ تورات کو چھوڑ کر‬
‫تلمود کو پکڑ لیا جو هللا نے نازل نہیں کی ‪ ،‬علماء کی‬
‫تفسیریں‪ ،‬تحریریں ہیں ۔ ادھر بھی ایسے ہی حاَل ت ہیں‬
‫جس خدشہ کا کھال عام خلفاء راشدین نے اعالن کیا تھا مگر‬
‫ہمارا نفس حاوی ہو گیا اور ہم نے ان کی سنت کو رد کرکہ‬
‫اپنے لئیے تباہی کا راستہ اختیار کر لیا اور پھر کہتے ہیں‬
‫کہ یہ کیا ہو گیا؟ یہ هللا کا عذاب ہے اپنے نفس اور‬
‫دوسروں کو خدا بنانے کا نتیجہ !‬
‫اس غلو اور جہالت کا پرامن طریقہ سے قران و سنت کی‬
‫طاقت سے سدباب کرنا حکومت ‪ ،‬ارباب اختیار ‪،‬‬
‫انٹلیکچوئیلز اور ہر ایک مسلمان کا دینی فریضہ ہے۔ ہم کو‬
‫معلوم ہے کہ قران نے دعوہ ‪ ،‬امر بالمعروف اور نہی عن‬
‫المنکر کا حکم دیا ہے۔ اس مقالہ کا مقصد آپ کو ناقابل‬
‫تردید حقائق سے آگاہ کرنا ہے ‪ ،‬صدیوں سے قائیم مائینڈ‬
‫سیٹ کو راتوں رات تبدیل نہیں کیا جاسکتا مگر ہمارا فرض‬
‫کوشش کرنا ہے ‪ ،‬باقی ھدائیت دینا صرف هللا کے اختیار‬
‫میں ہے‪ ،‬جو شخص کوشش کرتا ہے هللا اسے ہدائیت دیتا‬
‫ہے اور جو جان بوجھ کر گمراہی اختیار کرے وہ اسے‬

‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪188‬‬

‫ادھر بھٹکنے کو چھوڑ دیتا ہے ‪ ،‬ہم کسی پر داروغہ نہیں ‪،‬‬


‫ہمارا فرض اعالن حق کرنا ہے۔‬

‫ک ۡم و یت ُ ۡوب‬‫سنن الَّذ ِۡین ِم ۡن ق ۡب ِل ُ‬ ‫ک ۡم و یہۡ دِی ُ‬


‫ک ۡم ُ‬ ‫ی ُِر ۡیدُ ہ‬
‫اّٰللُ ِلیُب ِین ل ُ‬
‫اّٰلل ی ُِر ۡیدُ ا ۡن َّیت ُ ۡوب عل ۡی ُ‬
‫ک ۡم ۟ و‬ ‫اّٰللُ ع ِل ۡی ٌم ح ِک ۡی ٌم ﴿‪ ﴾٢۶‬و ہ ُ‬ ‫ک ۡمؕ و ہ‬ ‫عل ۡی ُ‬
‫ت ا ۡن ت ِم ۡیلُ ۡوا م ۡی اال ع ِظ ۡی اما ﴿‪ ﴾٢۷‬ی ُِریدُ‬ ‫شہ ٰو ِ‬ ‫ی ُِر ۡیدُ الَّذ ِۡین یتَّ ِب ُع ۡون ال َّ‬
‫ان ض ِعیفاا ﴿‪﴾٢٨‬‬ ‫اللَّـهُ أن یُخ ِفف عن ُك ْم ۚ و ُخ ِلق ْ ِ‬
‫اْلنس ُ‬

‫هللا چاہتا ہے کہ تم پر ان طریقوں کو واضح کرے اور انہی‬


‫طریقوں پر تمہیں چالئے جن کی پیروی تم سے پہلے‬
‫گزرے ہوئے صلحاء کرتے تھے ۔ وہ اپنی رحمت کے ساتھ‬
‫تمہاری طرف متوجہ ہونے کا ارادہ رکھتا ہے ‪ ،‬اور وہ علیم‬
‫بھی ہے اور دانا بھی‪ -‬ہاں‪ ،‬هللا تو تم پر رحمت کے ساتھ‬
‫توجہ کرنا چاہتا ہے مگر جو لوگ خود اپنی خواہشات نفس‬
‫کی پیروی کر رہے ہیں وہ چاہتے ہیں کہ تم راہ راست سے‬
‫ہٹ کر دور نکل جاؤ‪ .‬هللا تم پر سے پابندیوں کو ہلکا کرنا‬
‫چاہتا ہے کیونکہ انسان کمزور پیدا کیا گیا ہے‬
‫( ]‪4:26,27,28‬‬

‫ان خواہشات نفس کی پیروی کرنے والوں سے مراد وہ ہر‬


‫طرح کے لوگ ہیں جو هللا کی ہدایات پر اپنے آباؤ اجداد‬
‫کے رسم و رواج کو مقدم سمجھتے اور انہی چیزوں سے‬
‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪189‬‬

‫نصاری ہوں یا منافق یا‬


‫ٰ‬ ‫محبت رکھتے ہیں خواہ وہ یہود و‬
‫تعالی نے معاشرتی برائیوں کے‬
‫ٰ‬ ‫دوسرے مشرکین ہوں۔ هللا‬
‫خاتمہ کے لیے بیشمار ایسے احکامات نازل فرمائے جن پر‬
‫عمل کرنا اکثر لوگوں کو ناگوار تھا‪-‬‬
‫اس طرح یہ نادان لوگ اس اصالح کے کام میں رکاوٹیں‬
‫الہی کے تحت انجام دیا‬ ‫ڈال رہے تھے جو اس وقت احکام ٰ‬
‫جا رہا تھا ۔ دوسری طرف یہودی تھے جنہوں نے صدیوں‬
‫کی موشگافیوں سے اصل خدائی شریعت پر اپنے خود‬
‫ساختہ احکام و قوانین کا ایک بھاری خول چڑھا رکھا تھا ۔‬
‫بے شمار پابندیاں اور باریکیاں اور سختیاں تھیں جو انہوں‬
‫نے شریعت میں بڑھالی تھیں ۔ بکثرت حالل چیزیں ایسی‬
‫تھیں جنہیں وہ حرام کر بیٹھے تھے ۔ بہت سے اوہام تھے‬
‫جن کو انہوں نے قانون خداوندی میں داخل کر لیا تھا ۔ یہی‬
‫معامله آج مسلمانوں کا ہے ‪.‬‬

‫اب یہ بات ان کے علماء اور عوام دونوں کی ذہنیت اور‬


‫مزاج کے بالکل خالف تھی کہ وہ اس سیدھی سادھی‬
‫شریعت کی قدر پہچان سکتے جو قرآن پیش کر رہا تھا ۔ وہ‬
‫قرآن کے احکام کو سن کر بے تاب ہو جاتے تھے ۔ ایک‬
‫ایک چیز پر سو سو اعتراضات کرتے تھے ۔ ان کا مطالبہ‬
‫تھا کہ یا تو قرآن ان کے فقہاء کے تمام اجتہادات اور ان‬

‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪190‬‬

‫الہی‬
‫کے اسالف کے سارے اوہام و خرافات کو شریعت ٰ‬
‫الہی نہیں ہے‪-‬‬
‫قرار دے ‪ ،‬ورنہ یہ ہرگز کتاب ٰ‬
‫یہ اشارہ ہے منافقین اور قدامت پرست جہالء اور نواحی‬
‫مدینہ کے یہودیوں کی طرف ۔ منافقین اور قدامت پرستوں‬
‫کو تو وہ اصالحات سخت ناگوار تھیں جو تمدن و معاشرت‬
‫میں صدیوں کے جمے اور رچے ہوئے تعصبات اور رسم‬
‫و رواج کے خالف کی جارہی تھیں ‪ -‬اسالم کو بھی اس قسم‬
‫کے حاَلت کا چیلنج پیش ہے جس کا تدارک ضروری ہے‪-‬‬

‫تھیم اور بنیاد ‪:‬‬


‫پچھلے چودہ سو سال میں بہت علماء ‪ ،‬مشائخ ‪ ،‬پیر ‪ ،‬ولی‬
‫هللا ‪،‬امام ‪ ,‬مہدی (دعوی دار) اس دنیا میں آیے اوراسالم کی‬
‫تعلیمات پیش کیں‪ -‬مگر ہم ان سب کی باتوں‪ ،‬تعلیمات پر‬
‫اس وقت تک یقین نہیں کرتے جب تک ہمیں اس کے مستند‬
‫ہونے کا یقین نہ ہو سکے ‪ -‬قرآن ‪ ،‬کا ایک نام "فرقان" بھی‬
‫ہے‪ ,‬فرقان کا مطلب ہے‪ :‬دو چیزوں کو الگ الگ کرنا ‪،‬‬
‫فرق کرنا ‪ ،‬امتیاز کرنا‪ ,‬حجت وبرہان‪ ،‬دلیل قاطع‪ ,‬حق‬
‫وباطل ک و جدا کرنے والی ہر چیز ہر بات ‪ :‬قران پاک میں‬
‫ارشاد باری ہے‪:‬‬
‫اس وأنزل ْالفُ ْرقان ۗ ِإ َّن الَّذِین كف ُروا ِبآیا ِ‬
‫ت اللَّـ ِه‬ ‫ِمن ق ْب ُل ُھداى ِلل َّن ِ‬
‫یز ذُو ان ِتق ٍام ﴿‪﴾٤‬‬ ‫ل ُھ ْم عذابٌ شدِیدٌ ۗ واللَّـهُ ع ِز ٌ‬

‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪191‬‬

‫اور اس نے وہ کسوٹی اتاری ہے (جو حق اور باطل کا‬


‫فرق د کھانے والی ہے) اب جو لوگ هللا کے فرامین کو‬
‫قبول کرنے سے انکار کریں‪ ،‬ان کو یقینا ا سخت سزا ملے‬
‫گی هللا بے پناہ طاقت کا مالک ہے اور برائی کا بدلہ دینے‬
‫واَل ہے (‪)3:4‬‬
‫تبارك َّالذِي ن َّزل ْالفُ ْرقان عل ٰى ع ْب ِد ِہ ِلی ُكون ِل ْلعال ِمین نذ ا‬
‫ِیرا ﴿‪﴾١‬‬
‫نہایت متبرک ہے وہ جس نے یہ فرقان اپنے بندے پر نازل‬
‫کیا تاکہ سارے جہان والوں کے لیے نذیر ہو (‪)25:1‬‬
‫ٰلہذا قرآن کی کسوٹی پر جو پورا اترے وہ درست ہو سکتی‬
‫ہے‪-‬‬
‫"غائب" کے علم پر یقین کرنے کا عقلی جواز‪ ،‬یعنی جوچیز‬
‫حواس کے ذریعہ نہیں محسوس کی جا سکتی‪ ،‬مادہ پرست‬
‫اس ہر چیز پر یقین کرنے سے انکار کردیں گے جسے وہ‬
‫اپنے حواس سے نہیں سمجھتے ہیں مگر "ایک مستند‬
‫شخص کے ذریعہ پھیل جانے والی صداقت ہمیں اس کے‬
‫ذریعہ سے کافی حد تک ثبوت فراہم کرتا ہے جس کے‬
‫ذریعے ہم دیکھ سکتے ہیں یا محسوس کرسکتے ہیں"‪-‬‬
‫چونکہ حضر ت محمد رسول هللا صلی هللا علیہ وسلم کی‬
‫طرف سے ان پر نازل کردہ الہی پیغام پہنچانے میں‬
‫دیانتداری ہمارے لئے قائم ‪ ،‬مستحکم یقین‪ ،‬ایمان ہے ‪ ،‬لہذا‬
‫ہم مسلمان غائب پر پختہ یقین رکھتے ہیں کیونکہ رسول هللا‬
‫صلی هللا علیہ وسلم نے فرمایا ‪ ،‬قرآن پر بھی کالم هللا کا‬
‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪192‬‬

‫یقین ہے کہ رسول هللا صلی هللا علیہ وسلم نی فرمایا‪ -‬اس‬


‫لیے جو ہدایت ‪ ،‬حکم رسول هللا صلی هللا علیہ وسلم دیں ہم‬
‫اس کو من جانب هللا تعالی سمجھتے ہیں‪-‬‬
‫اگر ایک صدی حجرہ کے بعد یا اب کوئی شخص یا‬
‫اشخاص رسول هللا صلی هللا علیہ وسلم هللا سے منسوب‬
‫کوئی کالم ‪ ،‬بات کہے تو ہمارے پاس اس کی تصدیق کا‬
‫طریقہ صرف قرآن ہے یا بہت زیادہ افراد کی‪1400‬سال‬
‫سے تواتر سے گواہی یا عمل ‪( ،‬سنت ) ‪ -‬ہم پر یہ واجب‬
‫نہیں کہ کسی عالم ‪ ،‬مشائخ ‪ ،‬پیر‪ ،‬ولی هللا ‪،‬امام کی بات‪،‬‬
‫کالم یا تحریر پرآنکھیں بند کرکہ یقین کرلیں صرف اس‬
‫لیے کہ اس کی یاداشت بہت اچھی تھی یا ہے‪ ،‬وہ‬
‫(‪ )genius‬عقلمند ‪ ،‬نیک پرہیز گار تھا یا ہےہ یہ معقول‬
‫وجوہات ہیں اگر یہ معامله ہماری ذات تک محدود ہو‬
‫مگرجب بات دین اسالم کی ہو جوقیامت تک بنی نوع انسان‬
‫کی ہدایت ہے تو ہم ایسے لوگوں کی باتوں میں نہیں آ‬
‫سکتے‪ ،‬ہان ایک صورت ہے کہ رسول هللا صلی هللا علیہ‬
‫وسلم نےکسی شخص یا افراد کو خصوصی طور پر نامزد‬
‫کیا ہو (اب یہ ممکن نہیں ) خلفاء راشدین کی سنت کو‬
‫پکڑنے کے لیے رسول هللا صلی هللا علیہ وسلم نے انھیں‬
‫نامزد کیا‪ ،‬خصوصی طور پر حضرت ابوبکر صدیق‬
‫(رضی هللا) اور حضرت عمر (رضی هللا) کو ‪ ،‬تو پھر ان‬
‫کی طرف رجوع کرنا ہوگا ‪ -‬اب وہ اس دنیا میں نہیں مگر‬

‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪193‬‬

‫ان کے اہم فیصلے ان کی سنت متواتر ہم تک پہنچی ہے‪-‬‬


‫اگر کوئی کتاب نہ بھی ہو تو تاریخ گواہ ہے کہ انہوں نے‬
‫قرآن کی کتابت کروائی اور حدیث کی کتابت نہ کروائی‬
‫پھر‪ ،‬ایک صدی تک ایسا ہی ہوا ‪ -‬اس پہلے اس سلسلے‬
‫میں فرقان ( قرآن ) کی طرف رجوع کرتے ہیں تو وہ قرآن‬
‫کے عالوہ کسی حدیث پر ایمان سے منع کرتا ہے‪ -‬اس‬
‫حقیقت کو تاویالت سے جھٹالیا نہیں جا سکتا ‪ -‬خلفاء‬
‫راشدین کا یہ عمل ‪ ،‬سنت قرآن کے عین مطابق ہے اگرچہ‬
‫کسی کی نفس کے تابع ‪ ،‬عقل اس فیصلہ کو نامناسب سمجھ‬
‫کر قبول نہ کرسکتی ہو‪ -‬اگر دین اسالم ہمارے نفس اور‬
‫عقل سے مطابقت نہ رکھے اور ہم اپنی مرضی سے چلیں‬
‫تو ہم کو اپنے اندر نفس کو ٹٹولنا ہوگا کہ یہ کیا کر رہے‬
‫ہیں اور ہمارا ٹھکانہ کدھر ہو گا؟ اس کے بعد تاویالت در‬
‫تلویالت کو صرف کوئی فاترالعقل ذہن ہی قبول کرسکتا‬
‫ہے‪ ،‬جو یا تو مکمل طور پر َلعلم ہویا‪ ،‬ان مذہبی پیشواؤں‬
‫کو رب کا درجہ دے رکھا ہو‪ ،‬جیسے کہ یہود و نصاری‬
‫کے علماء کر طرح جس کا فرقان ذکر کرتا ہے‪ -‬کوئی ایسا‬
‫غیر شرعی عمل‪َ ،‬لکھوں ہزاروں ‪ ،‬کروڑوں ‪ ،‬ارب ہا‬
‫لوگوں کی تائید سے جائز قرار نہیں دیا جا سکتا‪ -‬اس طرح‬
‫کسی بھی شرعی حکم کو منسوخ کرنے کا جواز پیدا ہو گا‬
‫اور یہ دینا اسالم نہیں کچھ اور ہی کہال سکتا ہے ‪ -‬ہم کو‬
‫اس پر اپنا فیصلہ کرنا ہے کہ ہم کدھر کھڑے ہیں ؟‬

‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪194‬‬

‫دینی معامالت میں راہنمائی کے لئیے کتاب هللا قرآن‪ ،‬سنت‬


‫رسول هللا صلی هللا علیہ وسلم اور ان کے قریب ترین چار‬
‫ساتھی اصحاب و خلفاء راشدین ‪ ،‬حضرت ابو بکر(رضی‬
‫هللا)‪ ،‬حضرت عمر (رضی هللا)‪ ،‬حضرت عثمان (رضی هللا)‬
‫اور حضرت علی (رضی هللا) کی سنت کو باقی سب لوگوں‬
‫پر دائیمی ترجیح حاصل ہے۔ ان کے طریقہ سے دین اسالم‬
‫کو پہلی صدی کے اصل خالص دین اسالم کی طرف واپس‬
‫لے جانا ہے جس کے کمال پر پہنچنے کا اعالن هللا تعالی‬
‫نےحجۃ الوداع (‪ 10‬ہجری۔ ‪631‬ء) کو کردیاتھا ‪ -‬کمال‬
‫کےبعد زوال شروع ہو جاتا ہے جو ابتک جاری ہے…‬
‫ہماری خواہش‪ ،‬دعا اورکوشش ہونی چاہیے کہ اس "کمال"‬
‫کی منزل کا سفر کبھی نہ چھوڑیں‪-‬‬
‫اسی سلسلہ میں تحقیق کو سوشل میڈیا پر شیر کیا تو وہاٹس‬
‫ایپ پر ایک عالم دین (‪ ) ASJ‬جو انٹرنیشنل اسالمی‬
‫یونیورسٹی اسالم آباد میں پی ایچ ڈی (‪ )PHD‬کر رہے ہیں‬
‫ان سے اس موضوع پر مکالمہ ہوا ‪ -‬اس مقصد کے لیے‬
‫ایک الگ وہاٹس ایپ گروپ بنایا جس میں صرف سات‬
‫ممبران شامل ہوئے‪ -‬جن میں اعلی تعلیم یافتہ سینئر‬
‫بیوروکریٹ پولیس آفیسر ‪ ،‬آرمی آفیسر‪ ،‬یونیورسٹی‬
‫پر وفیسر ماہر تعلیم پی یچ ڈی ڈاکٹر‪ ،‬میڈیکل ڈاکٹر‬
‫پروفیسر‪ ،‬دارالعلوم علوم کے ناظم اور عالم دین‪ ،‬محقق‬
‫شامل تھے‪ -‬مکالمہ میں زیادہ سوال و جواب (‪) ASJ‬‬

‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪195‬‬

‫صاحب سے ہوے‪ -‬اس مکالمہ کو ایڈٹ کر کہ پیش خدمت‬


‫ہے‪ -‬کچھ وضاحت)‪ (blue colour‬سے بعد میں شامل کی‬
‫ہے تاکہ سمجھنے میں آسانی ہو مقصد صرف نقطۂ نظر‬
‫سمجھنا ہے کسی کی تعریف یا تضحیک نہیں‪) ASJ( -‬‬
‫صاحب نے بہت محنت اور لگن سے چبھتے ہوے سواَلت‬
‫کو ہینڈل کیا‪ ،‬جو قابل تعریف ہے‪ -‬مقالہ کے حق اور‬
‫مخالفت میں دَلئل کو سمجھ کر کوئی بھی قاری آزادانہ‬
‫طور پر اپنا نظریہ‪ ،‬رایئے قائم کر سکتا ہے‪-‬‬
‫اس موضوع پرکھل کر پہلے علمی حلقوں اور پھر عوامی‬
‫سطح پر بھی ڈیبیٹ ‪ ،‬ڈسکشن ‪ ،‬بحث مباحثہ ہو تاکہ صدیوں‬
‫کے ذہنی جمود کو ختم کر کہ قرآن و سنت کے راستہ کو‬
‫اختیار کیا جا سکے‪ -‬اگرچہ ایسا کوئی مکلمہ حتمی نہیں‬
‫ہوسکتا‪ ،‬مگرمزید مطالعہ اور تحقیق میں مددگار ہو سکتا‬
‫ہے‪ -‬انٹلیکچوئل مباحث اپنی جگہ مگر فی الحال‬
‫(‪ ) statusquo‬برقرار رکھنا ہوگا ہم مزید فرقہ بازی کے‬
‫متحمل نہیں ہو سکتے لیکن ذہن کو بند بھی نہیں رکھ‬
‫سکتے‪:‬‬
‫یقینا ا هللا کے نزدیک بدترین قسم کے جانور وہ بہرے‬
‫گونگے لوگ ہیں جو عقل سے کام نہیں لیتے ( ‪8 :22‬قرآن‬
‫)‬

‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪196‬‬

‫اہم نقاط‬
‫مکالمہ سے ماخوز اہم نقاط کا خَلصہ‪:‬‬
‫‪ .1‬قرآن لکھنےپرخاص توجہ اوراہتمام تھا ‪ -‬حدیث کو‬
‫لکھنے کی اجازت رسول هللا صلی هللا علیہ وسلم‬
‫نے دی‪ /‬پھرمنع فرما دیا‪-‬‬
‫‪ .2‬رسول هللا صلی هللا علیہ وسلم نے اپنی اور خلفاء‬
‫راشدین کی سنت کوسختی سے پکڑنےکا حکم دیا ‪-‬‬
‫‪ .3‬رسول هللا صلی هللا علیہ وسلم نے حضرت ابوبکر‬
‫کے بعد حضرت عمر( رضی هللا) کی جانب رجوع‬
‫کرنے کا حکم دیا۔ نام لے کر صرف یہ دو صحابی‬
‫ہی ہیں جن کی پیروی کا حکم دیا گیا ہے‪-‬‬
‫‪ .4‬قرآن کو حضرت ابوبکر صدیق (رضی هللا) کے‬
‫دور خالفت میں حضرت عمر (رضی هللا) کے‬
‫اصرار پر جمع کر دیا گیا ‪ -‬اور حضرت عثمان‬
‫(رضی هللا) کے دور میں کاپیاں تقسیم کی گئں‪-‬‬
‫‪ .5‬قرآن کی کتابت‪ 83‬میں بہت احتیاط برتی گیی ‪ -‬دو‬
‫چشم دید زندہ افراد کی شہادت َلزم ‪ ،‬جنہوں نے‬
‫رسول هللا صلی هللا علیہ وسلم سے خود آیات سنی‬
‫ہوں ‪ ،‬کتابت کرنے والی کمیٹی کاانچارج حافظ قرآن‬
‫‪ ،‬کاتب وحی حضرت زید بن ثابت (رضی هللا) ‪،‬‬

‫‪http://www.darululoom-83‬‬
‫‪deoband.com/urdu/magazine/new/tmp/02_Tadwin_MDU_7_July_11.htm‬‬

‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪197‬‬

‫ممبران میں عبد هللا بن زبیر سعید ابن عاص اور عبد‬
‫الرحمٰ ن بن ہشام رضی ہلل عنہ بھی شامل تھے‪-‬‬
‫واضح رہے کہ مذکورہ باَل چار حضرات ”مجلس‬
‫کتابت“ کے اساسی رکن تھے‪ ،‬ان کے عالوہ‬
‫دوسرے حضرات کو بھی ان کے ساتھ کیا گیا تھا‪-‬‬
‫حضرت عثمان نے قریش اور انصار کے بارہ افراد‬
‫کو اس کے لیے جمع فرمایا تھا‪ ،‬ان میں مذکورہ‬
‫چاروں حضرات کے عالوہ اُبی بن کعب‪ ،‬مالک بن‬
‫ابی عامر‪ ،‬کثیر بن افلح‪ ،‬انس بن مالک اور عبدهللا بن‬
‫عباس رضی هللا عنہم اجمعین خاص طور پر قاب ِل‬
‫ذکر ہیں۔ (فتح الباری ‪)٢۳/٩‬۔‬

‫‪ .6‬قرآن کے مطابق‪ ،‬رسول هللا صلی هللا علیہ وسلم‬


‫کی اطاعت‪ ،‬اسوہ حسنہ پر عمل کرنا ہے تفصیل‬
‫مذکور نہیں‪ -‬اس کو محفوظ کرنے کے مختف‬
‫طریقے اختیار کیے جا سکتے ہیں ‪ ،‬سنت رسول‬
‫هللا صلی هللا علیہ وسلم پر عمل ‪ ،‬حفظ ‪ ،‬تحریر‬
‫مگر قرآن کے عالوہ کسی حدیث‪ ،‬کالم ‪ ،‬بات پر‬
‫ایمان سے منع فرماتا ہے ‪-‬‬
‫‪ .7‬کتابت و تدوین قرآن کے بعد بھی احادیث کو جمع‬
‫کرنے کا سرکاری طور پر اہتمام نہ کیا گیا‪-‬‬

‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪198‬‬

‫‪ .8‬قرآن نے کسی " حدیث" کتاب سے منع کیا [‬


‫(األعراف ‪ ( ،)7:185‬المرسالت ‪،)77:50‬‬
‫(الجاثیة‪( ،)45:6‬قرآن ‪])39:23‬‬
‫‪ .9‬سنت رسول هللا صلی هللا علیہ وسلم تواتر سے نسل‬
‫در نسل متنقل ہوتی رہی ‪ ،‬احادیث زبانی حفظ کرکہ‬
‫منتقل ہویں ‪ ،‬کچھ ذاتی تحریریں بھی‪-‬‬
‫حضرت عمر (رضی هللا) خلیفہ بنے تو سوچ‬ ‫‪.10‬‬
‫بچار کےبعد احادیث کی کتابت نہ کرنے کافیصلہ‬
‫کیا ‪-‬‬
‫حدیث کی کتابت نہ کرنے کے فیصلے کی‬ ‫‪.11‬‬
‫وجہ یہ تھی کہ صرف ایک کتاب ہو گی کتاب هللا …‬
‫کہ پہلی امتیں برباد ہوئیں کتاب هللا کو چھوڑ کر‬
‫دوسری کتب میں مشغول ہو گیئں‪-‬‬
‫حضرت علی (رضی هللا) بھی کتابت احادیث‬ ‫‪.12‬‬
‫کے مخالفین میں شامل تھے کیونکہ پچھلی قومیں‬
‫میں اس وقت ہالک ہوئی جب وہ اپنے رب کی کتاب‬
‫کو چھوڑ کر اپنے علماء کی قیل و قال میں پھنس‬
‫گئیں ‪-‬‬
‫حضرت عمر (رضی هللا) کے فیصلہ پر‬ ‫‪.13‬‬
‫خلفاء راشدین نے بھی عمل کیا اور یہ پہلی صدی‬
‫حجرہ تک یہی سنت رہی‪-‬‬

‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪199‬‬

‫عیسی‬
‫ٰ‬ ‫مسیحیت کی بائبل میں ‪ %٢٠‬حضرت‬ ‫‪.14‬‬
‫علیہ السالم کا کالم اور ‪ %٨٠‬سینٹ پال اور‬
‫حواریوں کی تحریریں‪-‬‬
‫یہود نے تورات چھوڑ کر مذہبی پیشواؤں کی‬ ‫‪.15‬‬
‫تفسیریں اور تحریریوں والی تلمود کو اپنا لیا جس‬
‫میں ایک کروڑالفاظ اور ‪ 38‬جلدیں ہیں ‪--‬‬
‫آج قرآن کے ساتھ ساتھ ( ‪ ) 75/ 51‬حدیث‬ ‫‪.16‬‬
‫کی کتب ہیں ‪.‬‬
‫امام ابو حنیفہ (‪80-150‬ھ ) نے فقہ کی بنیاد‬ ‫‪.17‬‬
‫ڈالی ‪،‬مگر حدیث کی کوئی کتاب نہ لکھی حاَلنکہ‬
‫وہ بہت بڑے محدث بھی تھے ‪-‬‬
‫‪ .‬حضرت عمر بن عبد العزیز نے احادیث کی‬ ‫‪.18‬‬
‫کتابت کا اہتمام کیا ‪-‬‬
‫دوسری صدی کے نصف کے بعد مختلف‬ ‫‪.19‬‬
‫افراد نے اپنے اپنے احادیث کے ذخیرہ اکتھے کرنے‬
‫شروع دیے ‪ -‬تیسری صدی تک احادیث کی تعداد‬
‫َلکھوں تک پہنچ گی‪-‬صرف امام بخاری ‪َ 6‬لکھ‬
‫احادیث کے دعوے دار ہیں ‪-‬‬
‫قرآن میں حدیث کی ممانعت ہے ‪. -‬حدیث کی‬ ‫‪.20‬‬
‫کتابیں لکھنے والوں نے کتب کا نام "سنن " رکھ لیا‬
‫; سنن أبو داود ‪ ,‬سنن الصغرى والكبرى النسائي‪ ,‬سنن‬
‫الترمذي‪ ,‬سنن ابن ماجة‪ ,‬سنن الدارمي‪ ,‬سنن‬
‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪200‬‬

‫الدا رقطني‪ ,‬سنن سعید بن منصور ‪ ,‬س للبیھقي‪,‬وغیرہ‬


‫وغیرہ‪-‬‬
‫قرآن کہتا ہے کہ یہ هللا کی کتاب ہے ‪ ،‬محفوظ‬ ‫‪.21‬‬
‫ہے ‪ ،‬اس میں کوئی شک نہیں اور یہ مکمل ہدایت‬
‫ہے ‪-‬‬
‫حدیث کہتی ہے کہ جو حدیث تمہا رے دل کو‬ ‫‪.22‬‬
‫اچھی نہ لگے وہ رسول هللا صلی هللا علیہ وسلم سے‬
‫بھی دور ہے‪ -‬جو حدیث قرآن اور سنت کے‬
‫خالف ہے وہ درست نہیں ‪-‬‬
‫اب چودہ سو سال بعد معلوم ہوتا ہے کہ بہت‬ ‫‪.23‬‬
‫اور بھی مسائل کھڑے ہو گیے ‪ ،‬احادیث کی بنیاد پر‬
‫نئے نیے فرقے بن گئے ‪ ،‬قرآن کی تاویلیں جھوٹی‬
‫منٹ گھڑت ‪ ،‬ضعیف ‪ ،‬کمزور احادیث سے اور‬
‫صحیح کو مال جال کر ایسا کام کرتے ہیں کہ عقل‬
‫دنگ رہ جاتی ہے ‪ -‬قرآن کو اگر غیر مصدقہ ‪،‬‬
‫نامکمل مواد سے تفسیر کریں گے توکمی رہ جایے‬
‫گی … سنت رسول هللا صلی هللا علیہ وسلم تواتر‬
‫سے موجود ہے جس کا انکار ناممکن ہے اور کسی‬
‫کے لیے ممکن نہیں کہ جھوٹی" سنت" گھڑ لے …‬
‫سنت تو نام ہی رسول هللا صلی هللا علیہ وسلم کے‬
‫عمل کا ہے‪-‬‬

‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪201‬‬

‫کچھ قابل غور نقاط ‪:‬‬ ‫‪.24‬‬


‫‪ .a‬کیا ایک هللا ‪ ،‬ایک کتاب ‪ ،‬ایک دین اسالم ‪-‬‬
‫یا ‪ -‬ایک هللا ‪ 76،‬کتب ‪،‬کئی فرقے (‪ )۷۳‬واَل‬
‫دین اسالم؟‬
‫‪ .b‬دین اسالم کی بنیاد قرآن و سنت ہے‪ ،‬دنیا‬
‫امتحان گاہ ہے ‪،‬امتحان کے سلیبس میں‬
‫صرف ایک کتاب ہے ‪ ،‬قرآن کتاب ہدایت اور‬
‫سنت رسول هللا صلی هللا علیہ وسلم قرآن پر‬
‫عمل کا نمونہ‪ -‬امتحان کی تیاری هللا تعالی ‪،‬‬
‫رسول هللا صلی هللا علیہ وسلم اور خلفاء‬
‫راشدین سے تصدیق شدہ سلیبس سے کریں‪-‬‬
‫دھوکہ نہ کھائیں‪-‬‬
‫‪ .c‬تاریخ نے ثابت کیا کہ خلفاء راشدین کا فیصلہ‬
‫درست تھا‪ ,‬تاریخ اپنی جگہ ان کے فیصلے‬
‫کی اطاعت رسول هللا صلی هللا علیہ وسلم‬
‫کی اطاعت اور رسول هللا صلی هللا علیہ‬
‫وسلم کی اطاعت هللا کی اطاعت ‪...‬‬
‫‪ .d‬کتب احادیث رسول هللا صلی هللا علیہ وسلم‬
‫کی نامزد کردہ مجاز اتھارٹی سے منظور‪،‬‬
‫تصدیق شدہ نہیں‬
‫‪ .e‬پرائیویٹ اشخاص کی زاتی‪ ،‬انفرادی تحقیق‪،‬‬
‫تخلیق و انتخاب ‪ ،‬انسانی غلطی کا بہت امکان‬
‫‪-‬‬
‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪202‬‬

‫‪ .f‬اصل راوی (گواہان) وفات شدہ تھے دوسو‬


‫برس قبل کم یا زیادہ ‪ -‬احادیث اکٹھی کرنے‪،‬‬
‫منتخب کرنے واَل ایک شخص جس کی اپنی‬
‫صوابدید پر ہے کہ کس حدیث کو منتخب‬
‫کرے کس کو چھوڑ دے‪ -‬کچھ احادیث ایسی‬
‫ہیں جو مصنف کے انتخاب پر سوالیہ نشان‬
‫چھوڑتی ہیں‪[ -‬قرآن کی تدوین ایک مثالی ہے‬
‫جس میں ‪ ١٢‬صحابہ کی کمیٹی نے دو چشم‬
‫دید گواہان کی شہادت پر آیات قبول کیں ]‬
‫‪ .g‬حدیث کو مقدس کتاب سمجھا جاتا ہے کہ اس‬
‫میں رسول هللا صلی هللا علیہ وسلم سے‬
‫مسنصوب کالم ‪ ،‬باتیں ہیں‪ ،‬مگر بہت سے‬
‫متنزاعہ تاریخی واقعات اور حاَلت بھی ہیں‪،‬‬
‫جیسے کہ یہود کی تلمود میں ‪ -‬ایک مقدس‬
‫دینی ہستی کی طرف منسوب کتاب میں اس‬
‫طرح کا مکسچر ایک بھی غلط بات پورے‬
‫مواد کو مشکوک بنا دیتی ہے ‪ -‬یہ کوئی عام‬
‫معامله نہیں‪ -‬کتاب مکمل ہو‪ ،‬درست ہوگی یا‬
‫نہیں ہوگی درمیان میں کچھ نہیں ‪ -‬ہاں تاریخی‬
‫‪ ،‬علمی حثیت اہم ہے لیکن دینی طور پر‬
‫شریعت کسی مشکوک مواد سے اخذ کرنا‬
‫کیسےدرست ہو سکتا ہے؟ جبکہ قرآن موجود‬
‫ہے‪-‬‬
‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪203‬‬

‫‪ .h‬احادیث کی اکثریت خبر احاد ہے‪ ،‬قرآن دو‬


‫عینی شاہد اور بارہ صحابہ کی کمیٹی ‪ ،‬کم از‬
‫کم چودہ صحابہ کی کاوش تھی‪ -‬دونوں کتب‬
‫میں صرف کتابت و تدوین کی حدیث تک‬
‫بھی کوئی تقابل نہیں‪ ٢٥٠٠٠ - -‬میں سے‬
‫متواتر احادیث (سنت ) صرف ‪ ١١۳‬اہم‬
‫عبادات وغیرہ ‪-‬‬
‫‪ .i‬احادیث کی نامکمل کتب (تمام احادیث کو اکٹھا‬
‫کرنا ناممکن ) جن کا انتخاب‪ ،‬کتابت انفرادی‬
‫طور پر دوسری اور تیسری صدی حجرہ‬
‫میں ہوئی (اگر ذاتی‪ ،‬انفرادی تحریری مواد‬
‫پرانا بھی ہو ) فائدہ زیادہ دے سکتی ہیں یا‬
‫نقصان ؟‬
‫ونصاری نے اپنے علماء کو بذات خود‬
‫ٰ‬ ‫یہود‬ ‫‪.25‬‬
‫احکام وضع کرنے کا اختیار دے رکھا تھا کہ وہ‬
‫اسمانی کتاب کی تشریح کے طور پر نہیں‪،‬؛ بلکہ‬
‫اپنی مرضی سے جس چیز کو چاہیں‪ ،‬حالل اور جس‬
‫چیز کو چاہیں‪ ،‬حرام قرار دے دیں‪ ،‬خواہ ان کا یہ‬
‫حکم هللا کی کتاب کے مخالف ہی کیوں نہ ہو‪ -‬ان کی‬
‫تحریروں کورسول کی وحی کے ساتھ مقدس کتب‬
‫میں شامل رکھا ہے‪-‬‬

‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪204‬‬

‫اصطالح شرعیت میں اجماع اسے کہتےجب‬ ‫ِ‬ ‫‪.26‬‬


‫حضور صلی هللا علیہ وسلم کی وفات کے بعد کسی‬
‫زمانہ میں پیش آنے والے مسئلہ کے حکم شرعی پر‬
‫اس زمانہ کے تمام مجتہدین کا اتفاق کرلینا‪ ،‬تو جب‬
‫کسی زمانہ میں کوئی مسئلہ پیش آئے اور اس کا‬
‫حکم شرعی نہ کتاب هللا میں ہو نہ سنت رسول هللا‬
‫میں‪ -‬قرآن رسول هللا صلی هللا علیہ وسلم اور خلفاء‬
‫راشدین کی سنت کے خالف کتابت احادیث اجتہاد‬
‫نہیں ہو سکتا‪ -‬اہم بات …‪..‬جب مسئلہ پیش آئے اور‬
‫اس کا حکم شرعی نہ کتاب هللا میں ہو نہ سنت رسول‬
‫هللا میں‪ -‬اسالم میں مذہبی پیشواؤں کی یہود و‬
‫نصاری کی طرح "رب " بننے کی گنجائش نہیں‪-‬‬
‫ہم کو پہلی صدی حجرہ کے اصل دین اسالم‬ ‫‪.27‬‬
‫کی طرف واپس جانا ہوگا رسول هللا صلی هللا علیہ‬
‫وسلم ‪ ،‬خلفاء راشدین اور صحابہ اکرام کا دین اسالم‬
‫جو حج الواداع پر اپنے عروج اور کمال پر تھا …‬
‫قرآن رسول هللا صلی هللا علیہ وسلم اور خلفاء‬ ‫‪.28‬‬
‫راشدین کی سنت پر عمل کرتے رہیں‪-‬‬
‫ایک مسلمان کے لیے رسول هللا صلی هللا‬ ‫‪.29‬‬
‫علیہ وسلم سے محبت اس کے ایمان اور زندگی کا‬
‫کل سرمایہ ہے ‪ ..‬ہم ان سے اپنی زندگی اور اوَلد‬
‫سے بھی زیادہ محبت کرتے ہیں … ان کی وجہ سے‬

‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪205‬‬

‫ہم کفر ‪ ،‬شرک جیسی لعنت سے محفوظ ہوے اور هللا‬


‫کے راستہ پر اسالم میں چل پڑے … قرآن جو کہ‬
‫هللا کا کالم ہے وہ رسول هللا صلی هللا علیہ وسلم کی‬
‫زبان مبارک سے ادا ہوا ‪ ..‬اس کو هللا نے "حدیث"‬
‫بھی کھا … ہم نے قرآن کو هللا کا کالم مانا کیونکہ‬
‫رسول هللا صلی هللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ یہ هللا کا‬
‫کالم ہے … طرح ہم هللا کے کالم کو مقدس‬
‫سمجھتے ہیں اسی طرح رسول هللا صلی هللا علیہ‬
‫وسلم کے مستند ‪ ،‬اصل کالم کو بھی مقدس اور‬
‫عمل کرنے کو فرض سمجھتے ہیں …‬
‫احادیث کا ذخیرہ علمی خزانہ ہے ‪ ،‬اسوہ‬ ‫‪.30‬‬
‫حسنہ‪ ،‬سنت اور اس دور کی تاریخ ‪،‬قرآن کی‬
‫تفسیر‪ ،‬بہت کچھ موجود ہے اس سے مثبت طور‬
‫پرمسلمانوں کی یکجہتی‪ ،‬محبت ‪ ،‬اخالق ‪ ،‬بہتری‬
‫کے لیے فائدہ اٹھایا جا سکتا ہے‪ -‬حدیث اگر قابل‬
‫اعتراض نہ ہو‪ ،‬ضعیف بھی ہو تو قابل احترام ہے کہ‬
‫رسول صلی هللا علیہ وسلم سے منسوب ہے ممکن‬
‫ہے کہ درست ہو اور اصول و ضوابط پر پوری نہ‬
‫اتر سکی ہو‪-‬‬
‫هللا ہماری رہنمائی فرمایے اور ہم کو قرآن‬ ‫‪.31‬‬
‫اور سنت رسول صلی هللا علیہ وسلم پر عمل کی‬
‫توفیق اتا فرمایے ‪ -‬آمین‬

‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪206‬‬

‫قرآن اور حدیث‬


‫‪…………….‬‬
‫ث بَ ْعدَہُ یُ ْؤ ِمنُ َ‬
‫ون‬ ‫‪.‬فَ ِبأ َ ِّ‬
‫ي ِ َحدِی ٍ‬
‫اب اِس (قرآن) کے بعد اور کونسی حدیث پر یہ ایمان ۡلئیں؟‬
‫( المرسَلت ‪)77:50‬‬

‫‪84‬قرآن أحْ سن ْالحدِی ِ‬


‫ث ہے کسی اور حدیث‪ ،‬کالم پر ایمان‬
‫سے منع فرماتا ہے‬

‫ث ِک ٰتباا ُّمتشا ِب اہا َّمثا ِنی ٭ۖ ت ۡقش ِع ُّر ِم ۡن ُہ‬ ‫(‪. )1‬ا ہّٰللُ ن َّزل ا ۡحسن ۡالحد ِۡی ِ‬
‫ُجلُ ۡودُ الَّذ ِۡین ی ۡخش ۡون ر َّب ُہ ۡم ۚ ث ُ َّم ت ِل ۡی ُن ُجلُ ۡودُہ ُۡم و قُلُ ۡوبُ ُہ ۡم ا ِٰلی ذ ِۡک ِر‬
‫اّٰللُ فما ل ٗہ‬ ‫ِی ِب ٖہ م ۡن یَّشا ُءؕ و م ۡن ی ۡ‬
‫ُّض ِل ِل ہ‬ ‫اّٰللؕ ٰذ ِلک ہ ُدی ہ ِ‬
‫اّٰلل یہۡ د ۡ‬ ‫ہِ‬
‫ِم ۡن ہا ٍد (قرآن ‪)39:23‬‬
‫هللا نے بہترین حدیث ( أحْ سن ْالحدِیثِ) اس کتاب (قرآن) کی‬
‫شکل میں نازل کیا ہے جس کی آیتیں آپس میں ملتی جلتی‬
‫ہیں اور بار بار دہرائی گئی ہیں کہ ان سے خوف خدا‬
‫رکھنے والوں کے رونگٹے کھڑے ہوجاتے ہیں اس کے بعد‬
‫ان کے جسم اور دل یاد خدا کے لئے نرم ہوجاتے ہیں یہی‬
‫هللا کی واقعی ہدایت ہے وہ جس کو چاہتا ہے عطا فرمادیتا‬

‫‪ . 84‬قرآن کے مطابق کسی اور کتاب‪ ،‬حدیث کی کوئی گنجائش نہیں‬


‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪207‬‬

‫ہے اور جس کو وہ گمراہی میں چھوڑ دے اس کا کوئی‬


‫ہدایت کرنے واَل نہیں ہے (قرآن ‪)39:23‬‬
‫ث ب ْعد َّ‬
‫اللـ ِه‬ ‫اللـ ِه ن ْتلُوھا علیْك ِب ْالح ِ‬
‫ق ۖ ف ِبأي ِ حدِی ٍ‬ ‫(‪ِ . ).2‬ت ْلك آیاتُ َّ‬
‫وآیا ِت ِه یُؤْ ِم ُنون(الجاثیة‪)45:6‬‬
‫یہ هللا کی آیات ہیں جو ہم آپ کو بالکل سچی پڑھ کر سناتے‬
‫ہیں پھر هللا اور اس کی آیتوں کو چھوڑ کر کونسی حدیث پر‬
‫ایمان َلئیں گے‪( ،‬الجاثیة‪)45:6‬‬
‫ث ب ْعدہُ یُؤْ ِمنُون( المرسالت ‪)77:50‬‬
‫(‪. )3‬ف ِبأي ِ حدِی ٍ‬
‫اب اِس (قرآن) کے بعد اور کونسی حدیث پر یہ ایمان َلئیں؟‬
‫( المرسالت ‪)77:50‬‬
‫ث ب ْعدہُ یُؤْ ِمنُون (األعراف ‪)7:185‬‬
‫(‪ .)4‬ف ِبأي ِ حدِی ٍ‬
‫پھر(قرآن) کے بعد کس حدیث پر یہ لوگ ایمان َلئیں گے‬
‫(األعراف ‪)7:185‬‬

‫اہم نقطۂ ‪:‬‬


‫ترجمہ کسی ببھی زبان میں ہو ‪ ،‬قرآن نہیں ہوتا ‪ ،‬قرآن‬
‫اصل عربی میں ہے … اور عربی سے واقف شخص‬
‫"حدیث " کو " حدیث " ہی پڑھے گا ‪ ،.‬اس کو سیاق و سباق‬
‫بھی سمجھ اتا ہے ‪ ،‬اور عربی زبان والے کو علم ہے کہ‬
‫رسول هللا صلی هللا علیہ وسلم کے اقوال ‪ ،‬فرمان والی کتاب‬
‫کو "حدیث" کہتے ہیں‪ ،‬جو اصطالح کی حثیت رکھتا ہے‬

‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪208‬‬

‫نزول قرآن کے وقت بھی اور آج بھی [اب تمام دنیا‪ ،‬انگلش‬
‫اور کئی زبانوں میں شامل ہو چکا ہے ]‪-‬‬
‫قرآن کے مقابل "حدیث"‪ ،‬کوئی کتاب ہی ہو سکتی ہے یہاں‬
‫حدیث کا مطلب"بات" یا قصہ ‪ ،‬کہانی ‪ ،‬خوابوں کی تعبیر ‪،‬‬
‫نشان عبرت وغیرہ نہیں ہو سکتا جیسا کہ قرآن میں دوسری‬
‫جگہ استعمال ہوا ‪ -‬عربی میں ایک لفظ مختلف معنی میں‬
‫استعمال ہو سکتا ہے جو کہ سیاق و سباق سے سمجھ آ جاتا‬
‫ہے ‪-‬‬
‫حدیث کی کتابوں میں اکثریت رسول هللا صلی هللا علیہ‬
‫وسلم کے اقوال ‪ ،‬فرمان اور عملی اقدام بھی ہیں جسے‬
‫سنت کہتے ہینار مگر ساری کتاب رسول هللا صلی هللا علیہ‬
‫وسلم کے فرامین پر مشتمل نہیں اس میں صحابہ اکرام‬
‫کے ارشادات ‪ ،‬تاریخی واقعات بھی موجود ہیں ‪ -‬تاریخی‬
‫واقعات درست‪ ،‬غلط ‪ ،‬مبہم بھی ہو سکتے ہیں ‪ -‬اس طرح‬
‫کے مکسچر پر ‪:‬حدیث کا لیبل لگانے سے عوام یہ‬
‫سمجھتے ہیں کہ یہ قرآن کی طرح کوئی مقدس کتاب ہے‬
‫جس میں تمام مواد مستند اور درست ہے جیسے کہ قرآن ‪،‬‬
‫ایسا تاثر درست نہ ہوگا ‪-‬‬
‫حدیث کتب لکھنے والوں نے کتابوں کے نام "حدیث" نہیں‬
‫رکھے بلکہ "سنن" رکھے ‪ ،‬جبکہ وہ "حدیث" کی کتب ہیں‬
‫…‬

‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪209‬‬

‫یہ اس لیے کیا کہ قرآن میں کسی اور "حدیث" یعنی "کتاب‬
‫حدیث" پر ایمان سے منع فرمایا گیا ہے ‪ ،‬یھاں حدیث کے‬
‫دونوں معنی ‪ )١(،‬کتاب حدیث اور (‪ )٢‬بات ‪ ،‬قول …‬
‫َلگو ہوتے ہیں ‪ -‬جیسا پہلے بیان کیا [ و َل ت ۡقتُلُ ۡۤوا ا ۡنفُس ُ‬
‫ک ۡم]‬
‫[سورۃ النساء ‪ 4‬ایت‪ ]29 :‬تفصیل سے کہ ایک جگہ ‪،‬‬
‫ایک لفظ کے تین مطلب َلگو ہوتے ہیں ‪-‬‬
‫اور آج بھی پوری دنیا میں حدیث کی کتب کو " سنن " کوئی‬
‫نہیں کہتا ان کو حدیث کی کتب ہی کہا جاتا ہے ‪ ،‬جیسا کہ‬
‫نزول قرآن کے وقت بھی جب حدیث کو لکھنے کی اجازت‬
‫دی اورمنسوخ بھی ہوئی ‪ ..‬هللا العلیم اور الخبیر ہے …‬
‫سنن لکھی بات نہیں عمل کو کہتے ہیں اور یہ عمل ایک‬
‫نہیں بہت زیادہ لوگوں نے دیکھا اکو خود پریکٹس کیا ہوتا‬
‫ہے ‪ -‬جبکہ حدیث کتب میں زیادہ حدیث ‪ ،‬اقوال ‪ ،‬باتیں ‪،‬‬
‫ہیں ‪-‬‬
‫یہ نقطہ بہت اہم ہے کہ حدیث" کا مطلب نزول قرآن کے‬
‫وقت بھی یہی تھا جو آج ہے ‪ ،‬یہ احادیث سے ہی ثابت ہے‬
‫‪ ،‬مالحضہ کریں‪ ،‬قبل پیرا نمبر ‪" .... 16‬حدیث" کا مطلب‬
‫دونوں مطالب پر مشتمل بھی ہو سکتا ہے‪-‬‬
‫قرآن کے مقابل کوئی اور کالم َلنے سے مشرکین عاجز‬
‫تھے ‪ ،‬وہ تو ایک آیت نہیں َل سکتے تھے‪ -‬تو وہ کون سا‬
‫کالم ہے ہے جس کو کوئی قرآن کے مقابل نہیں تو ساتھ‬
‫مال دے یا جوڑ دے؟ صرف رسول هللا صلی هللا علیہ وسلم‬
‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪210‬‬

‫کے ارشادات جو هللا کے پیغمبر ہیں‪ ،‬ان کو خاص علم اور‬


‫ہد ایت هللا کی طرف سے حاصل تھی ‪ ..‬وہ خود تو نہیں مگر‬
‫کوئی اور ایسا کر سکتا تھا‪ ،‬جس کی وجہ سے احادیث کی‬
‫کتابت سے منع کر دیا گیا ہو؟‬
‫اس تجزیہ سے معلوم ہوتا ہے کہ یہ چار آیات (األعراف‬
‫‪ ( ،)7:185‬المرسالت ‪( ،)77:50‬الجاثیة‪( ،)45:6‬قرآن‬
‫‪)39:23‬‬
‫حادیث کی کتابت میں رکاوٹ معلوم ہوتی ہیں‪ -‬لفظ "کتابت"‬
‫‪ ،‬اہم ہے رسول هللا صلی هللا علیہ وسلم کے فرامین ور‬
‫ارشادات کو زبانی یاد کرنا یا منتقل کرنا منع نہیں ہو سکتا‬
‫یہ عام قابل فہم بات ہے اور ثابت بھی ہے‪-‬‬
‫‪…………………………………..‬‬
‫‪85‬‬
‫کتابت حدیث کی تاریخ – نخبة الفکر – ابن حجرالعسقَلنی‬

‫“کتابت حدیث” – ” نخبة الفکر” کی شرح کے خالصہ و‬


‫ترجمہ سے انتخاب ہے جو حدیث کی کتابت سے‬
‫متعلق اصحابہ کرام رضی هللا کی دو مختلف آراء اور‬
‫حضرت عمر پر روشنی ڈالتا ہے – ” نخبة الفکر”‬
‫وسطی‬
‫ٰ‬ ‫عالمہ ابن حجرالعسقالنی کی تصنیف ہے‪ -‬قرون‬
‫کے محدثین میں عالمہ ابن حجرالعسقالنی کا نام سر‬
‫نصف‬
‫ِ‬ ‫فہرست ہے ‪ ،‬آپ کا عہد چودہویں صدی عیسوی کے‬
‫‪ 85‬کتابت حدیث کی تاریخ – نخبة الفکر – ابن حجرالعسقالنی ‪:‬‬
‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪211‬‬

‫نصف‬
‫ِ‬ ‫اول کے آخرسے لے کر پندرہویں صدی عیسوی کے‬
‫اول تک کا ہے۔ آپ نامور مؤرخ ‪ ،‬فقیہ تھے۔مصر میں پیدا‬
‫ہوئے۔ علوم حدیث میں سند شمار ہوتے ہیں۔ آپ کو شیخ‬
‫اَلسالم کے نام سے بھی یاد کیا جاتا ہے۔ ان کی کتابوں کی‬
‫تعداد ‪ 150‬سے اوپر بتائی جاتی ہے۔ مشہور کتابوں میں‬
‫اَلصابہ فی تمییز الصحابہ ‪ :‬اصحاب رسول کے متعلق ایک‬
‫جامع انسائیکلوپیڈیا ہے جو اب اُردو میں بھی شائع ہوچکا‬
‫ہے۔ فتح الباری شرح صحیح البخاری ‪ :‬عالمہ ابن حجر‬
‫عسقالنی یہ عظیم تصنیف ایک شاہکار سمجھی جاتی ہے‪،‬‬
‫یہ کتاب عقائد‪ ،‬فقہ‪ ،‬اور حدیث کا شاہکار ہے۔‬
‫"کتابت حدیث کی تاریخ – نخبة الفکر" – ابن حجرالعسقالنی‬
‫‪ ،‬اکثر مدارس اور دارلعلوم کے نصاب میں شامل ہے‪ ،‬ایم‬
‫اے اسالمیات کے نصاب میں بھی سشامل ہے‪ٰ -‬لہذا تمام‬
‫علماء اچھی طرح واقف ہیں کہ حدیث کی کتابت خلفاء‬
‫راشدین نے نہیں کی ‪ ،‬منع فرمایا اور وجہ بھی بیان کر دی‬
‫‪ -‬مگر مقام حیرت اور افسوس ہے کہ علماء عوام کو حقائق‬
‫سے اگاہ کرنے کی بجایے اس اہم ترین سوچے سمجھے‬
‫فیصلہ کا تذکرہ بھی نہیں کرتے جو قرآن اور سنت سے‬
‫بھی ثابت ہوتا ہے اور تاویلوں کے ڈھیر لگا کر خلفاء‬
‫راشدین کے فیصلوں کے خالف ایک صدی بعد کے مذہبی‬
‫پیشواؤں کے حق میں بحث کرتے ہیں یہ رویہ خلفاء‬
‫راشدین کی تضحیک ہے جن کو رسول هللا صلی هللا علیہ‬
‫وسلم نے اپنے بعد فیصلوں کا اختیار دیا اور حکم دیا کہ‬
‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪212‬‬

‫خلفاء راشدین کی سنت پر سختی سے عمل کرو ‪ ..‬عمل کیا‬


‫کرنا تھا خلفاء راشدین‪ 86‬کی سنت کے بر خالف ‪1200‬‬
‫سال سے مسلسل وکالت کر رہے ہیں یہ رسول هللا صلی هللا‬
‫علیہ وسلم اور هللا کی کھلم کھال نافرمانی ہے جس کا‬
‫تصور بھی کوئی مسلمان نہیں سکتا ‪ -‬ایسے لوگ جو حدیث‬
‫کے بارے میں هللا تعالی کے واضح احکام ‪(87‬األعراف‬
‫‪ ( ،)7:185‬المرسالت ‪( ،)77:50‬الجاثیة‪( ،)45:6‬قرآن‬
‫‪ ،)39:23‬رسول هللا صلی هللا علیہ وسلم اور خلفاء‬
‫راشدین کے نافرمان ہوں وہ دین اسالم کی خدمت کر رہے‬
‫ہیں یا اپنے نفس امارہ کی؟ رسول هللا صلی هللا علیہ وسلم‬
‫کا اسوۂ حسنہ ‪ ،‬سنت تواتر سے محفوظ ہے‪-‬‬
‫یہ رویہ علماء یہود کا تھا ‪:‬‬
‫اس وَل‬ ‫و ِإ ْذ أخذ اللَّـهُ ِمیثاق الَّذِین أُوتُوا ْال ِكتاب لتُب ِینُ َّنهُ ِلل َّن ِ‬
‫یال ۖ ف ِب ْئس ما‬
‫ور ِھ ْم وا ْشتر ْوا ِب ِه ثم انا ق ِل ا‬ ‫ت ْكت ُ ُمونهُ فنبذُوہُ وراء ُ‬
‫ظ ُھ ِ‬
‫ی ْشت ُرون ﴿‪ ﴾١٨۷‬سورۃ آل عمران‬
‫تعالی نے جب اہل کتاب سے عہد لیا کہ تم اسے سب‬ ‫ٰ‬ ‫اور هللا‬
‫لوگوں سے ضرور بیان کرو گے اور اسے چھپاؤ گے‬
‫نہیں‪ ،‬تو پھر بھی ان لوگوں نے اس عہد کو اپنی پیٹھ پیچھے‬
‫ڈال دیا اور اسے بہت کم قیمت پر بیچ ڈاَل۔ ان کا یہ بیوپار‬
‫بہت برا ہے ()‪3:187‬‬

‫‪ . 86‬تدوین‪ ,‬احادیث اور خلفاء راشدین‬


‫‪ . 87‬قرآن کے مطابق کسی اور کتاب‪ ،‬حدیث کی کوئی گنجائش نہیں‬
‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪213‬‬

‫حسن بصری نے حضرت ام المومنین ام سلمہ (رض) کے‬


‫ہاں پرورش پائی وہ اس آیت کی تصریح میں فرمایا کرتے‬
‫تعالی نے بالواسطہ امت محمدیہ کے‬
‫ٰ‬ ‫تھے کہ یہ عہد هللا‬
‫علماء سے بھی لیا ہے کہ وہ حق کو چھپانے کے بجائے‬
‫اسے ہر حال میں بیان کرتے رہیں گے‪-‬‬

‫رسول هللا (صلی هللا علیہ وآلہ وسلم) کا یہ ارشاد مروی ہے‬
‫‪:‬‬

‫س ِءل ع ْن ِع ْل ٍم فکتمہُ ا ُ ْل ِجم ی ْوم ْال ِقیام ِۃ ِب ِلج ٍام ِم ْن ن ٍ‬


‫ار‬ ‫م ْن ُ‬
‫ترمذی‪ ،‬العلم‪ ،‬باب ما جاء فی کتمان العلم ‪ ،٢٦٤٩ :‬عن أبی‬
‫ہریرہ (رض)‬
‫” جس سے علم کی کوئی بات پوچھی گئی اور اس نے اسے‬
‫چھپایا تو قیامت کے دن اس کے منہ میں آگ کی لگام دی‬
‫جائے گی۔ “ ‪.‬‬

‫اض ِع ٖہ و یقُ ۡولُ ۡون س ِمعۡ نا‬ ‫‪ِ ٤‬من الَّذ ِۡین ہاد ُۡوا یُح ِرفُ ۡون ۡالک ِلم ع ۡن َّمو ِ‬
‫اسمعۡ غ ۡیر ُم ۡسم ٍع َّو را ِعنا لـ ٌۢ ایا ِبا ۡل ِسن ِت ِہ ۡم و طعۡ انا فِی‬ ‫و عص ۡینا و ۡ‬
‫ظ ۡرنا لکان‬ ‫اسمعۡ و ۡان ُ‬ ‫الد ِۡی ِنؕ و ل ۡو ا َّن ُہ ۡم قالُ ۡوا س ِمعۡ نا و اطعۡ نا و ۡ‬
‫ک ۡف ِرہِ ۡم فال ی ۡ ُٔو ِمنُ ۡون ا ََِّل ق ِل ۡی اال‬ ‫خ ۡی ارا لَّ ُہ ۡم و ا ۡقوم ۙ و ٰل ِک ۡن لَّعن ُہ ُم ہ‬
‫اّٰللُ ِب ُ‬
‫﴿‪﴾۴۶‬‬

‫بعض یہود کلمات کو ان کی ٹھیک جگہ سے ہیر پھیر کر‬


‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪214‬‬

‫دیتے ہیں اور کہتے ہیں کہ ہم نے سنا اور نافرمانی کی اور‬


‫سن اس کے بغیر کہ تُو سنا جائے اور ہماری رعایت کر ! (‬ ‫ُ‬
‫لیکن اس کہنے میں ) اپنی زبان کو پیچ دیتے ہیں اور دین‬
‫سنا‬
‫میں طعنہ دیتے ہیں اور اگر یہ لوگ کہتے کہ ہم نے ُ‬
‫سنئے اور ہمیں‬
‫اور ہم نے فرمانبرداری کی اور آپ ُ‬
‫دیکھئے تو یہ ان کے لئے بہت بہتر اور نہایت ہی مناسب‬
‫تعالی نے ان کے ُکفر کی وجہ سے انہیں لعنت‬ ‫تھا لیکن هللا ٰ‬
‫کی ہے ۔ پس یہ بہت ہی کم ایمان َلتے ہیں‪(4:46)-‬‬

‫یہود تورات کے احکام میں تحریف کرتے تھے ۔ [ دیکھیے‬


‫المائدۃ ‪88] ٤١ ،١۳ :‬سورۂ مائدہ میں ” عن مواضعہ “ کے‬
‫عالوہ ” من بعد مواضعہ “ بھی ہے‪ ،‬جس کا معنی تحریف‬
‫لفظی ہے‪ ،‬یہاں ” عن مواضعہ “ ہے‪ ،‬اس سے مراد تحریف‬
‫معنوی ہے‪ ،‬یعنی تاویالت فاسدہ سے کام لیتے ہیں‪-‬‬

‫تحریف کَلم هللا‬

‫ض ِہ ۡم ِم ۡیثاق ُہ ۡم لعنہ ُہ ۡم و جع ۡلنا قُلُ ۡوب ُہ ۡم ٰق ِسی اۃ ۚ یُح ِرفُ ۡون ۡالک ِلم‬ ‫ف ِبما ن ۡق ِ‬
‫ظا ِم َّما ذُ ِک ُر ۡوا ِب ٖہ ۚ و َل تزا ُل ت َّ‬
‫ط ِل ُع‬ ‫س ۡوا ح ا‬ ‫اض ِع ٖہ ۙ و ن ُ‬ ‫ع ۡن َّمو ِ‬
‫ف ع ۡن ُہ ۡم و اصۡ ف ۡحؕ ا َِّن ہ‬
‫اّٰلل‬ ‫ع ٰلی خا ِئن ٍۃ ِم ۡن ُہ ۡم ا ََِّل ق ِل ۡی اال ِم ۡن ُہ ۡم ف ۡ‬
‫اع ُ‬
‫ی ُِحبُّ ۡال ُم ۡح ِس ِن ۡین ﴿‪ ﴾١۳‬و ِمن الَّذ ِۡین قالُ ۡۤوا اِ َّنا نصٰ ٰۤری اخ ۡذنا‬

‫‪http://trueorators.com/quran-tafseer/5/1388‬‬
‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪215‬‬

‫ظا ِم َّما ذُ ِک ُر ۡوا ِب ٖہ ۪ فا ۡغر ۡینا ب ۡین ُہ ُم ۡالعداوۃ و‬


‫س ۡوا ح ا‬
‫ِم ۡیثاق ُہ ۡم فن ُ‬
‫ۡالب ۡغضاء ا ِٰلی ی ۡو ِم ۡال ِق ٰیم ِۃؕ و س ۡوف یُن ِبئ ُ ُہ ُم ہ‬
‫اّٰللُ ِبما کانُ ۡوا‬
‫یصۡ ن ُع ۡون ﴿‪﴾٥:١۴‬‬

‫پھر ان کی عہد شکنی کی وجہ سے ہم نے ان پر اپنی لعنت‬


‫نازل فرما دی اور ان کے دل سخت کر دیئے کہ وہ کالم کو‬
‫اسکی جگہ سے بدل ڈالتے ہیں اور جو کچھ نصیحت انہیں‬
‫کی گئی تھی اس کا بہت بڑا حصہ بھال بیٹھے ان کی ایک‬
‫نہ ایک خیانت پر تجھے اطالع ملتی رہے گی ہاں‬
‫تھوڑے سے ایسے نہیں بھی ہیں پس تو انہیں معاف کرتا‬
‫جا اور درگزر کرتا رہ بیشک هللا ٰ‬
‫تعالی احسان کرنے‬
‫والوں سے محبت کرتا ہے‪ -‬اورجو اپنے آپ کو نصرانی‬
‫کہتے ہیں ہم نے ان سے بھی عہد و پیمان لیا ‪ ،‬انہوں نے‬
‫بھی اس کا بڑا حصہ فراموش کر دیا جو انہیں نصیحت کی‬
‫گئی تھی ‪ ،‬تو ہم نے بھی ان کے آپس میں بغض و‬
‫عداوت ڈال دی جو تاقیامت رہے گی اور جو کچھ یہ کرتے‬
‫تھے عنقریب هللا ٰ‬
‫تعالی انہیں سب بتا دے گا( ‪)١۳،١٤:٥‬‬

‫تاویل باطل‬
‫یہود نےکتاب هللا میں تحریف شروع کردی۔ یُح ِرفُ ْون ْالك ِلم‬
‫اض ِع ٖه ۙ ‪ :‬یعنی ایک لفظ کی جگہ دوسرا لفظ رکھ‬‫ع ْن َّمو ِ‬
‫دیتے‪ ،‬یا اس کے اصل مفہوم کے بجائے کوئی غلط مفہوم‬
‫نکال لیتے جسے تاویل باطل کہتے ہیں‪-‬‬
‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪216‬‬

‫یہی کام مسلمان علماء رہے ہیں ‪ ،‬حدیث کے بارے میں هللا‬
‫تعالی کے واضح احکام (األعراف ‪ ( ،)7:185‬المرسالت‬
‫‪( ،)77:50‬الجاثیة‪( ،)45:6‬قرآن ‪ )39:23‬ہیں ان میں"‬
‫حدیث" کا اصل مروجہ مطلب لینے کی بجایے "حدیث" کو‬
‫"کالم ‪ ،‬بات " کہتے ہیں اور یہ بھی گوارا نہیں کرتے کہ‬
‫واضح کریں کہ "حدیث " کا مروجہ مطلب‪ " ،‬کالم رسول‬
‫‪89‬‬
‫هللاﷺ" کیوں نہیں قبول کرتے؟‬

‫یہود کی طرح فلسفیانہ موشگافیاں اور خود غرضانہ‬


‫تاویالت کے ذریعہ کتاب کی اکثر آیات کا مفہوم ہی بدل ڈاَل‬
‫اور اسے کچھ کا کچھ بنادیا اور دوسرا نتیجہ یہ نکال کہ‬
‫انہیں کہا تو یہ گیا تھا کہ وہ کتاب هللا سے نصیحت اور‬
‫عبرت حاصل کریں۔ یہ بات تو انہوں نے یکسر چھوڑ ہی‬
‫دی اور اسکے بجائے اپنا سارا زور الفاظ کی گتھیوں کو‬
‫سلجھانے میں صرف کرنے لگے اور ایسا مطلب اخذ کرنا‬
‫شروع کیا جو انکی خواہش کے مطابق ہو [(مالحظہ کریں‬
‫(األعراف ‪ ( ،)7:185‬المرسالت ‪( ،)77:50‬الجاثیة‪،)45:6‬‬
‫(قرآن ‪])39:23‬‬

‫افسوس اہل کتاب کی طرح مسلمانوں کی اکثریت نے بھی‬


‫سمع و طاعت کو چھوڑا‪ ،‬نمازیں ضائع کیں‪ ،‬سود کھانے‬

‫‪ 89‬قرآن کے مطابق کسی اور کتاب‪ ،‬حدیث کی کوئی گنجائش نہیں‬


‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪217‬‬

‫لگے‪ ،‬جہاد چھوڑ بیٹھے‪ ،‬باہمی فرقوں میں بٹ کر هللا کی‬


‫کتاب میں تحریف کی حد تک تاویلیں کرنے لگے‪ ،‬تو نتیجہ‬
‫بھی وہی ہے جو پہلوں کا تھا‪ ،‬مگر امید افزا بات یہ ہے کہ‬
‫رسول هللا (صلی هللا علیہ وآلہ وسلم) کے فرمان کے مطابق‬
‫امت مسلمہ میں ایسے لوگ قیامت تک رہیں گے جو حق پر‬
‫قائم رہیں گے اور حق کی خاطر لڑتے رہیں گے‪ ،‬انھی کو‬
‫” علی ْالح ِ‬
‫ق م ْن ُ‬
‫ص ْو ِریْن “ کہا گیا ہے۔ [ مسلم‪ ،‬اْلمارۃ‪ ،‬باب‬
‫قولہ َل تزال طائفۃ۔۔ ‪ ،١٠۳۷ :‬بعد ح ‪١٩٢۳ :‬۔ ابن ماجہ ‪:‬‬
‫‪] ١٠‬‬

‫بنی اسرائیل کو عہد شکنی کی نقد سزا حسب ضابطہ ان کو‬


‫یہ ملی کہ وہ رحمت خداوندی سے دور ہوگئے‪ ،‬جو سب‬
‫سے بڑا وسیلہ نجات ہے اور ان کے دل سخت ہوگئے جس‬
‫کی نوبت یہاں تک پہنچ گئی کہ ‪( :‬آیت) یُح ِرفُ ْون ْالك ِلم ع ْن‬
‫الہی کو اس کے ٹھکانے سے‬ ‫اض ِعه۔ یعنی یہ لوگ کالم ٰ‬
‫َّمو ِ‬
‫پھیر دیتے ہیں۔ یعنی خدا کے کالم میں تحریف کرتے ہیں۔‬
‫کبھی اس کے الفاظ میں اور کبھی معنی میں‪ ،‬کبھی تالوت‬
‫میں‪ ،‬تحریف کی‪-‬‬

‫نصاری سے بھی اسی قسم کا پختہ عہد لیا گیا تھا تو انہوں‬
‫ٰ‬
‫نے بھی وہی کچھ کیا جو یہود نے کیا تھا۔ انہوں نے بھی‬
‫کتاب هللا سے ہدایت حاصل کرنا چھوڑ دیا اور فلسفیانہ اور‬
‫راہبانہ قسم کی موشگافیوں میں لگ گئے جس کا نتیجہ یہ‬
‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪218‬‬

‫نکال کہ وہ کئی فرقوں میں بٹ گئے اور ایک دوسرے کی‬


‫تکفیر کرنے لگے اور مستقل طور پر ان میں منافرت اور‬
‫دشمنی کا بیج پرورش پانے لگا۔ پھر اسی پر ہی معاملہ ختم‬
‫نصاری اور یہود میں مستقل طور پر عداوت‬
‫ٰ‬ ‫نہ ہوا بلکہ‬
‫نصاری کی حکومت‬
‫ٰ‬ ‫اور دشمنی چل نکلی۔ اور جہاں کہیں‬
‫قائم ہوئی تو انہوں نے یہودیوں پر جی بھر کر ظلم ڈھائے‬
‫اور ان کی یہ دشمنی تاقیامت جاری رہے گی۔ کیونکہ ان‬
‫کی کتابوں میں تحریف ہوچکی ہے۔ اور کوئی ایسی الہامی‬
‫متفق علیہ چیز ان کے ہاں موجود ہی نہیں رہی جس کی‬
‫بنیاد پر کسی وقت ان کے اتحاد کی بنیاد اٹھائی جاسکے۔‬
‫[کیالنی]‬

‫ک ۡم ِم ۡن‬ ‫ٰۤیایُّہا الَّذ ِۡین ا ُ ۡوتُوا ۡال ِک ٰتب ٰا ِمنُ ۡوا ِبما ن َّز ۡلنا ُمص ِدقاا ِلما مع ُ‬
‫ۤ‬
‫ق ۡب ِل ا ۡن َّن ۡط ِمس ُو ُج ۡوہ اا فن ُردَّہا ع ٰلی ا ۡدب ِ‬
‫ارہ ۤا ا ۡو ن ۡلعن ُہ ۡم کما لع َّن ۤا‬
‫اّٰلل م ۡفعُ ۡو اَل ﴿‪﴾۴۷‬‬
‫تؕ و کان امۡ ُر ہ ِ‬ ‫س ۡب ِ‬
‫اصۡ حٰ ب ال َّ‬
‫"اے اہ ِل کتاب !جو کچھ ہم نے نازل فرمایا ہے جو اس کی‬
‫بھی تصدیق کرنے واَل ہے جو تمہارے پاس ہے ‪ ،‬اس پر‬
‫ایمان َلؤ اس سے پہلے کہ ہم چہرے بگاڑ دیں اور انہیں‬
‫لوٹا کر پیٹھ کی طرف کر دیں ‪ ،‬یا ان پر لعنت بھیجیں‬
‫جیسے ہم نے ہفتے کے دن والوں پر لعنت کی اور ہے هللا‬
‫تعالی کا کام کیا گیا ۔ )‪(4:47‬‬ ‫ٰ‬

‫تعالی فرماتے ہیں ہم ان پر لعنت کریں جیسے کہ‬


‫ٰ‬ ‫هللا‬
‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪219‬‬

‫"اصحاب السبت " ( ہفتہ والوں) پر ہم نے لعنت نازل کی‬


‫یعنی جن لوگوں نے ہفتہ والے دن حیلے کے لئے شکار‬
‫کھیال حاَلنکہ انہیں اس کام سے منع کیا گیا تھا جس کا‬
‫نتیجہ یہ ہوا کہ وہ بندر اور سور بنا دئیے گئے‬

‫‪1-FULL SUMMARY‬‬

‫نتائج‬
‫کتابت حدیث کی تاریخ ‪ -‬قرآن‪ ,‬سنت ‪ ,‬احادیث‪ ,‬تاریخ سے‬
‫مندرجہ ذیل معلومات حاصل ہوتی ہیں ‪:‬‬
‫‪ .1‬قرآن کو لکھنے ‪ ،‬چیک کرنے ‪ ،‬حفظ کا خصوصی‬
‫اہتمام تھا‬
‫‪ .2‬رسول هللا صلی هللا علیہ وسلم نے حدیث لکھنے‬
‫کی بھی اجازت دی‬
‫‪ .3‬قرآن نے قرآن کے عالوہ کسی کالم ‪ ،‬حدیث ‪ ،‬بات‬
‫پر ایمان سے منع فرمایا ‪-‬‬
‫‪ .4‬رسول هللا صلی هللا علیہ وسلم نے حدیث لکھنے‬
‫سے منع فرمایا‬
‫‪ .5‬رسول هللا صلی هللا علیہ وسلم کی وفات کے وقت‬
‫قرآن جلد کی کتابی صورت میں نہ تھا ‪ ،‬حفظ‬
‫اورتحریری طور پر اکٹھا نہ تھا ‪-‬‬
‫‪ .6‬رسول هللا صلی هللا علیہ وسلم کا حکم ‪:‬‬

‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪220‬‬

‫یرا ‪،‬‬‫اخ ِتالفاا ك ِث ا‬ ‫ش ِم ْن ُك ْم بعدی فسیرى ْ‬ ‫فإِ َّنهُ م ْن ی ِع ْ‬


‫الرا ِشدِین ْالم ْھ ِد ِیین ‪،‬‬ ‫اء َّ‬ ‫س َّن ِة ْال ُخلف ِ‬ ‫فعل ْی ُك ْم ِب ُ‬
‫س َّن ِتي و ُ‬
‫اج ِذ ‪ ،‬و ِإیَّا ُك ْم و ُمحْ دثا ِ‬
‫ت‬ ‫س ُكوا ِبھا وعضُّوا علیْھا ِبال َّنو ِ‬ ‫فتم َّ‬
‫ور ‪ ،‬فإِ َّن ُك َّل ُمحْ دث ٍة ِبدْعةٌ ‪ ،‬و ُك َّل ِبدْع ٍة ضاللةٌ ۔”‬ ‫األ ُ ُم ِ‬
‫(سنن ابی داود ‪ ،‬کتاب السنة ‪ ،‬باب لزوم السنة)‬
‫” تم میں سے جو میرے بعد زندہ رہے گا وہ بہت‬
‫سے اختالف دیکھے گا۔ پس میری سنت اور خلفائے‬
‫راشدین مہدیین کی سنت کو َلزم پکڑو ۔ اس سے‬
‫تمسک کرو اور اسے دانتوں سے مضبوط پکڑ لو۔‬
‫خبردار ( دین میں ) نئی باتوں سے بچنا کیونکہ ہر‬
‫نئی بات بدعت ہے اور ہر بدعت ضاللت ہے۔” (سنن‬
‫ابی داود ‪ ،‬کتاب السنة ‪ ،‬باب لزوم السنة)‬
‫‪ - .7‬قرآن‪ 90‬کی تدوین کتابت میں بہت احتیاط برتی گیی‬
‫‪:‬حضرت حضرت عمر (رضی هللا) کے اصرار پر‬
‫حضرت ابوبکر صدیق (رضی هللا) کے دور میں‬
‫جمع و کتابت قرآن کا پہال مرحلہ مکمل ہوا اور‬
‫حضرت عثمان (رضی هللا) کے دور میں دوسرا‬
‫مرحلہ کتابت اور تقسیم مکمل ہوا ‪ -‬بارہ ارکان کی‬
‫کمیٹی کا سربراہ اور جس میں دو چشم دید زندہ‬
‫افراد کی شہادت َلزم ‪ ،‬جنہوں نے رسول هللا صلی‬
‫هللا علیہ وسلم سے خود آیات سنی ہوں ‪ ،‬کتابت‬

‫تدوین قرآن مجید ایک تحقیقی جائزہ‬ ‫‪90‬‬


‫ِ‬
‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪221‬‬

‫کرنے والی کمیٹی کاانچارج حافظ قرآن ‪ ،‬کاتب وحی‬


‫حضرت زید بن ثابت (رضی هللا) ‪ ،‬ممبران میں عبد‬
‫هللا بن زبیر سعید ابن عاص اور عبد الرحمٰ ن بن‬
‫ہشام رضی ہلل عنہ بھی شامل تھے‪ -‬واضح رہے کہ‬
‫مذکورہ باَل چار حضرات ”مجلس کتابت“ کے اساسی‬
‫رکن تھے‪ ،‬ان کے عالوہ دوسرے حضرات کو بھی‬
‫ان کے ساتھ کیا گیا تھا‪ -‬حضرت عثمان نے قریش‬
‫اور انصار کے بارہ افراد کو اس کے لیے جمع‬
‫فرمایا تھا‪ ،‬ان میں مذکورہ چاروں حضرات کے‬
‫عالوہ اُبی بن کعب‪ ،‬مالک بن ابی عامر‪ ،‬کثیر بن‬
‫افلح‪ ،‬انس بن مالک اور عبدهللا بن عباس رضی هللا‬
‫عنہم اجمعین خاص طور پر قاب ِل ذکر ہیں۔ (فتح‬
‫الباری ‪)٢۳/٩‬۔ سو یا دو سو سال بعد خبر احد [ایک‬
‫شخص کی بالواسطہ گواہی ] پر ایک فرد َلکھوں‬
‫احادیث سے دویا تین ہزار کا انتخاب کرکہ کتب‬
‫لکھے تو یہ سیرت نبوی صلی هللا علیہ وسلم ‪،‬‬
‫تفسیر ‪ ،‬صحابہ اکرام اور حاَلت و واقعات پر‬
‫تاریخی کی عمدہ کتاب ہوسکتی ہے مگر کوئی یہ‬
‫دعوی کیسے کر سکتا ہے کہ یہ شرعی طور پر‬
‫قرآن کے برابریا نزدیک ہے‪ ،‬جبکہ قرآن خلفاء‬
‫راشدین کے احکام کے برخالف مدون کی گیی ‪-‬‬
‫قرآن کو اگر بارہ صحابہ کی کمیٹی نے مدون کیا‬
‫تو دو صدی بعد نسلوں کے حساب سے ہر نسل سے‬
‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪222‬‬

‫پچاس مستند مختلف راوی ہوتے تو دنیوی طور پر‬


‫اہمیت بڑھتی‪ -‬صرف دس راوی ہر لنک میں تو‬
‫متواتر احدیث کی تعداد ‪ ١١۳‬ہے امام سیوطی‪ 91‬کی‬
‫تحقیق کے مطابق ‪ -‬لیکن قرآن اور خلفاء راشدین‬
‫کی مخالفت پر اگر ہزاروں‪َ،‬لکھوں لوگ بھی اکٹھے‬
‫ہو جائیں تو بھی ایسا کام درست نہیں قرار دیا‬
‫جاسکتا‪ -‬کل کو اس طرح کا غیرشرعی اجماع کیا‬
‫خنزیر ‪ ،‬سود ‪ ،‬گے میرج ‪ ،‬شراب ‪ ،‬نشہ وغیرہ کو‬
‫حالل قرار دے سکتا ہے؟‬
‫‪ .8‬اگر خلفاء راشدین کے اس اہم فیصله کوکوئی‬
‫"عقلمند" غلط کہتا ہے‪ ،‬تو پھرفتنے اٹھیں گے ابھی‬
‫قیامت اور یوم حساب کا ہمیں علم نہیں‪-‬‬
‫‪ .9‬یہود و نصاری کے علماء یہی کام کرتے چلے آرہے‬
‫ہیں‪ ،‬جن کو قرآن کی زبان میں انہوں نے "رب " بنا‬
‫رکھا ہے‪ -‬کیا مسلمان بھی اسی راستہ پر چل پڑیں ؟‬
‫یہی اندیشہ تھا خلفاء راشدین کا جو درست ثابت ہو‬
‫رہا ہے ‪:‬‬
‫حضرت ابوبکر صدیق (رضی هللا) نے اپنی‬ ‫‪.10‬‬
‫لکھی احادیث ضائع کردین احادیث کے لکھنےکا‬
‫اہتمام نہ کیا ‪-‬‬

‫‪https://salaamone.com/mutwatir/91‬‬

‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪223‬‬

‫صحابہ کے پاس قرآن اور احدیث کی ذاتی‬ ‫‪.11‬‬


‫تحریریں موجود تھیں ‪ ،‬حفظ بھی کیا تھا ‪-‬‬
‫حضرت عمر (رضی هللا) نے مشورہ ‪ ,‬غور و‬ ‫‪.12‬‬
‫خوض کے بعد احادیث کی کتابت سے منع فرمایا کہ‬
‫پہلی امتیں کتاب هللا کے ساتھ دوسری کتاب کی وجہ‬
‫سے گمراہ و برباد ہویں ‪..‬صرف قرآن کا کافی ہے‬
‫‪ -‬تحریری مواد احادث کو ضا یع کر دیا ‪-‬‬
‫صحابہ نے احادیث کو حفظ کرنا شروع کر‬ ‫‪.13‬‬
‫دیا ‪ ،‬تحریر ختم ‪-‬‬
‫اگر کسی نے ذاتی تحریر رکھی تو اس نے‬ ‫‪.14‬‬
‫خلفاء راشدین کے حکم کے خالف ‪ ،‬رسول هللا صلی‬
‫هللا علیہ وسلم کے حکم اور هللا تعالی کی نافرمانی‬
‫کی ‪ .‬اپنے نفس کو خلفاء راشدین کے حکم پر ترجیح‬
‫دی … جو گناہ ہے اور معمولی بات نہیں‪-‬‬
‫حضرت علی (رضی هللا) بھی حضرت عمر‬ ‫‪.15‬‬
‫(رضی هللا) سے متفق‪،-‬عبدهللا بن یسار کہتے ہیں ہیں‬
‫کہ میں نے حضرت علی رضی هللا کو خطبہ دیتے‬
‫ہوئے سنا کہ انہوں نے فرمایا یا جس کے پاس قرآن‬
‫کے عالوہ کوئی تحریر ہو اسے میں قسم دیتا ہوں ہو‬
‫کہ وہ گھر لوٹ کر جائے آئے تو اسے مٹا ڈالے ‪,‬‬
‫کیونکہ پچھلی قومیں میں اس وقت ہالک ہوئی جب‬
‫وہ اپنے رب کی کتاب کو چھوڑ کر اپنے علماء کی‬
‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪224‬‬

‫کیلوں کال میں پھنس گئی‪[ -‬نخبۃالفکر‪ ,‬ابن حجر‬


‫عسقالنی]‬
‫حضرت عثمان (رضی هللا) نے بھی احادیث‬ ‫‪.16‬‬
‫کی کتابت کا اہتمام نہ کیا ‪-‬‬
‫سنت متواتر عمال اور احادیث زبانی حفظ‬ ‫‪.17‬‬
‫سے منتقل ہوتی رہیں ‪-‬‬
‫قرآن ‪ ،‬ابدی سر چشمہ ہدایت اور سنت‬ ‫‪.18‬‬
‫متواتر‪ ،‬احادیث متواتر کی وجہ سے اسالم محفوظ‬
‫ہے‬
‫چاروں خلفا راشدین کے حکم پر پہلی صدی‬ ‫‪.19‬‬
‫کہ آخر تک عمل ہوا‬
‫امام ابو حنیفہ (رح ) نے فقہ پر کام کیا ‪،‬وہ‬ ‫‪.20‬‬
‫حافظ حدیث بھی تھے ‪ ،‬مگر حدیث کی کتاب تحریر‬
‫نہ کی‪ -‬فقہ بغیر کتابت حدیث مکمل کیا ‪ ..‬خلفاء‬
‫راشدین کی سنت پررسول هللا صلی هللا علیہ وسلم‬
‫کے حکم کے مطابق عمل کیا‪ -‬کوئی تاویلیں یا دلیلیں‬
‫نہ دیں کہ احادیث ضایع ہو جائیں گیں ‪-‬‬
‫حضرت عمر بن عبدالعزیز نے احادیث کو‬ ‫‪.21‬‬
‫اکٹھا کرنے کا کام شروع کیا ‪ ..‬وہ صرف دو ‪،‬‬
‫ڈھائی سال خلیفہ رہے‪-‬‬
‫دوسری صدی کے درمیان اور تیسری صدی‬ ‫‪.22‬‬
‫میں احادیث کی مشہور کتب تصنیف ہوئیں‪ -‬یہ کام‬
‫خلفاء راشدین کی سنت کے خالف تھا‪ ،‬رسول هللا‬
‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪225‬‬

‫صلی هللا علیہ وسلم نے خلفاء راشدین کی سنت‬


‫پرسختی سے عمل کا حکم دیا تھا‪-‬‬
‫نشہ کی جب ممانعت ہوئی تو اس کے فائدہ‬ ‫‪.23‬‬
‫کی بجاتے نقصان زیادہ کی وجہ سے‪ ،‬جو هللا تعالی‬
‫کو معلوم ہیں‪ -‬شرعی فیصلوں کو تاویلوں سے تبدیل‬
‫کرنا یہود و نصاری کے علماء کی روایات ہیں جو‬
‫مغضوب ھوے‪ -‬اصحاب سبت یہی کرتے تھے‪[:‬‬
‫صراط الَّذِین أ ْنع ْمت عل ْی ِھ ْم‬ ‫الصراط ْال ُمسْت ِقیم ﴿‪ِ ﴾٦‬‬‫ا ْھدِنا ِ‬
‫ب عل ْی ِھ ْم وَل الضَّا ِلین ﴿‪ ] ﴾١:۷‬ترجمہ ‪-‬‬ ‫غی ِْر ْالم ْغ ُ‬
‫ضو ِ‬
‫(هللا) ہمیں سیدھا راستہ دکھا (‪ )٦‬ان لوگوں کا راستہ‬
‫جن پر تو نے انعام فرمایا ان لوگوں کا نہیں جن پر‬
‫غضب کیا گیا ہے اور نہ (ہی) گمراہوں کا (‪)١:۷‬‬
‫اب مسلمانوں کو قرآن کا کم علم ہے ‪،‬نیۓ‬ ‫‪.24‬‬
‫نیے فرقے وجود مین آ چکے ہیں ‪-‬‬

‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪226‬‬

‫آخری کتاب یا کتب؟‬

‫قرآن و سنت رسول هللا صلی هللا علیہ وسلم کی طرف‬


‫واپسی‬

‫تحقیقی مقالہ پر مکالمہ‪Q & A- 1 -‬‬


‫‪Q & A Held from: 19 to 24 Janurary 2020‬‬

‫تعارف‬
‫تجربہ ہے کہ کسی مذہبی سکالر سے بحث مت کرو وہ‬
‫علمی اصطالحات ‪ ,‬مشکل الفاظ ‪ ،‬تھیوریوں‪ ،‬قدیم کتب‬
‫کے ریفرنسز‪ ،‬قدیم علماء کے فرامین میں الجھا کرآپ‬
‫کنفیوز کرکہ اصل موضوع سے بہت دور‪ ،‬اپنے خاص‬
‫موضوع کی طرف لےجائے گا وہاں آپ کو مزید الجھا دے‬
‫گا کہ آپ اپنا اصل سوال بھول چکے ہوں گے ‪ -‬آپ کو دین‬
‫کے معامالت میں عقل کے استعمال کے مضراثرات سے‬
‫ڈرایا جائے گا‪ ،‬بزرگان دین کا اعلی علمی و روحانی مقام ‪،‬‬
‫کارنامے‪ ،‬کرامات کو بطور دلیل پیش کیا جا سکتا ہے‪-‬‬
‫لیکن اگر آپ بہت مستقل مزاج (‪ )determined‬اور اپنے‬
‫نقطہ پیر مرکوز (‪ )focused‬ہیں اور قرآن و سنت سے‬
‫دَلئل مانگیں‪ ،‬آیات کا ریفرنس دیں توپھر آخری ہتھیار‬

‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪227‬‬

‫فتوی ہے مزید ممکن ہے کہ آپ کو دائرہ اسالم‬


‫ٰ‬ ‫گمراہی کا‬
‫سے ہی خارج قرار دیا جائے‪-‬‬
‫اصطالحات جوقرآن و سنت میں نہیں ‪ ,‬قرآن کے ساتھ (یا‬
‫مقابل ) کتب کا بیانیہ ظن ‪ ,‬گمان ‪,‬استدَلل اور استنباط ‪,‬‬
‫مفروضوں [‪assumptions and ،deductions‬‬
‫‪ ] inferences‬پرکھڑا کیا گیا ہے نہ کہ قرآن کے واضح‬
‫احکام پر ‪(92‬قرآن ‪ ..)3:7‬جب هللا کی آخری ایک کتاب کی‬
‫حثیت تبدیل کی جارہی ہوتویہ اہم ترین معامله ہے کہ جو‬
‫کسی کی تاویلوں کی بنیاد پرنہیں ہو سکتا‪ -‬جب مرزا‬
‫قادیانی نے ایک آیت پرتاویل گھڑی تو گمراہ ہوگیا‪-‬‬
‫اسالم‪ 93‬کی بنیاد ‪ ،‬ایمان اور ہدایت قرآن و سنت کے واضح‬
‫احکام پر کھڑی ہے نہ کہ کسی مذہبی پیشوا کی تاویلوں پر‬
‫‪...‬‬
‫قرآن کی ‪"94‬محکم آیات" کےعالوہ دوسسری آیات سے‬
‫ماخوز‪ ,‬ظن‪ ,‬گمان ‪,‬اندازے‪,‬آراء ( ‪speculations,‬‬
‫‪guess work, ،inferences, decuctions‬‬
‫‪, )inference‬نتیجه گیری‪ ,‬کی بُنیادووں پر دین کی نہ‬
‫[‬ ‫عمارت کھڑی کی جاسکتی نہ "بنیادی احکام'‬

‫‪ 92‬احکام الہی‬
‫‪Urdu:https://QuranSubjects.blogspot.com/2020/01/why -quran.html93‬‬
‫‪English:‬‬ ‫‪https://QuranSubjects.wordpress.com/2020/01/27/back -to-quran-‬‬
‫‪sunnah/‬‬

‫‪( 94‬قرآن ‪)3:7‬‬

‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪228‬‬

‫]‪ Fundamentals of Faith‬نکالے جاسکتے ہیں‪ ,‬یہ‬


‫چور دروازہ جو یہود و نصاری استعمال کرتے تھے هللا نے‬
‫ہمیشہ ہمیشہ کے لیے بند کر دیا ہے[(قرآن ‪ ])3:7‬جب کسی‬
‫معامله پر قرآن کی واضح ‪95‬محکم آیات موجود ہوں جو‬
‫سنت سے بھی ثابت ہوں توقیاس آرائیاں ‪,‬اندازے‪,‬آراء‬
‫(‪،speculations, inferences, decuctions‬‬
‫‪, )guess work, inference‬نتیجه گیری کی کوئی‬
‫گنجائش نہیں‪:‬‬
‫‪ .7‬قرآن سے ملنے واَل علم وہ حق ہے جس کے‬
‫مقابلے میں ظن و گمان کوئی حیثیت نہیں رکھتا۔‬
‫(النجم ‪)53:28‬‬
‫‪ .8‬قرآن ایسا کالم ہے جس میں کوئی ٹیڑھ نہیں جو‬
‫بالکل سیدھی بات کرنے واَل کالم ہے (الکہف‬
‫‪)18:1,2‬‬
‫‪ .9‬اور ہم نے آپ پر ایسی کتاب نازل کی ہے جس میں‬
‫ہر چیز کی وضاحت موجود ہے اور (اس میں)‬
‫مسلمانوں کے لئے ہدایت‪ ،‬رحمت اور خوشخبری ہے‬
‫)‪(16:89‬‬
‫ہر سخت جھوٹے گناہگار کے لیے تباہی ہے‬ ‫‪.10‬‬
‫الہی سنتا ہے جو اس پر پڑھی جاتی ہیں‬
‫(‪-‬جو آیات ٰ‬

‫‪[ 95‬سورۃ البقرۃ ‪ 2‬ایت‪]136 :‬‬

‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪229‬‬

‫پھر نا حق تکبر کی وجہ سے اصرار کرتا ہے گویا‬


‫کہ اس نے سنا ہی نہیں پس اسے دردناک عذاب کی‬
‫خوشخبری دے دو (الجاثیة‪)45:7,8‬‬
‫“یہ (قرآن) تو ہدایت ہے اور جو اپنے رب کی‬ ‫‪.11‬‬
‫آیتوں کے منکر ہیں ان کے لیے سخت دردناک‬
‫عذاب ہے”(الجاثیة‪)45:11‬‬
‫اجتہاد ‪ ،‬قیاس صرف اس وقت کیا جاتا ہے جب کسی معاملہ‬
‫میں قرآن و سنت سے واضح ہدایت نہ مل سکتے‪ ،‬مگر پھر‬
‫بھی قرآن و سنت کے دائرہ کے اندر رہنا ہوتا ہے‪ -‬اسالم‬
‫کے چھ بنیادی عقائد اور پانچ ارکان ہیں‪ -‬ان عقائد کا ماخذ‬
‫قرآن سے ہے‪ ,‬پیغمبروں اور الہامی کتابوں پر ایمان ان میں‬
‫شامل ہے اس کی بنیاد قرآن سے ہے [سورۃ البقرۃ ‪ 2‬ایت‪:‬‬
‫‪]136‬‬

‫کچھ عرصہ قبل "تحقیق و تجزیہ" کو سوشل میڈیا پر شیر‬


‫کیا تو وہاٹس ایپ پر ایک عالم دین (‪ ) ASJ‬جو انٹرنیشنل‬
‫اسالمی یونیورسٹی اسالم آباد میں پی ایچ ڈی (‪ )PHD‬کر‬
‫رہے ہیں ان سے اس موضوع پر مکالمہ ہوا ‪ -‬اس مقصد‬
‫کے لیے ایک الگ وہاٹس ایپ گروپ بنایا جس میں صرف‬
‫سات ممبران شامل ہوئے‪ -‬جن میں اعلی تعلیم یافتہ سینئر‬
‫بیوروکریٹ پولیس آفیسر ‪ ،‬آرمی آفیسر‪ ،‬یونیورسٹی‬
‫پروفیسر ماہر تعلیم پی یچ ڈی ڈاکٹر‪ ،‬میڈیکل ڈاکٹر‬
‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪230‬‬

‫پروفیسر‪ ،‬دارالعلوم علوم کے ناظم اور عالم دین‪ ،‬محقق‬


‫شامل تھے‪ -‬مکالمہ میں زیادہ سوال و جواب (‪) ASJ‬‬
‫صاحب سے ہوے‪ -‬اس مکالمہ کو ایڈٹ کر کہ پیش خدمت‬
‫ہے‪ -‬کچھ وضاحت)‪ (blue colour‬سے بعد میں شامل کی‬
‫ہے تاکہ سمجھنے میں آسانی ہو مقصد صرف نقطۂ نظر‬
‫سمجھنا ہے کسی کی تعریف یا تضحیک نہیں‪) ASJ( -‬‬
‫صاحب نے بہت محنت اور لگن سے چبھتے ہوے سواَلت‬
‫کو ہینڈل کیا‪ ،‬جو قابل تعریف ہے‪ -‬مقالہ کے حق اور‬
‫مخالفت میں دَلئل کو سمجھ کر کوئی بھی قاری آزادانہ‬
‫طور پر اپنا نظریہ‪ ،‬رایئے قائم کر سکتا ہے‪-‬‬
‫معزز ممبران کی شمولیت اور مثبت سواَلت "تحقیق " کو‬
‫بہتر کرنے میں مدگار ثابت ہوئے جو قابل تعریف ہے‪-‬‬
‫‪...................................‬‬
‫اصول دین‬

‫‪Dr. Professor GA wrote:‬‬

‫‪Dear Brother‬‬
‫‪May Allah Karim be with you always. You‬‬
‫‪are on to a difficult task. A constitutional‬‬
‫‪framework for an Islamic State is perhaps‬‬
‫‪the pinnacle of understanding of Islamic‬‬
‫‪teachings (including Quran, Sunnah,‬‬
‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
231

previously held Ijtehadat and derived


knowledge from Quran and Sunnah in the
shape of Usool-ud-Din). Usool will be your
most definite pillar, because there you will
decide how to manage when there is
apparently (which may not be actually so)
conflict between verses of Quran, or when
there is apparently (which may not be
actually so) conflict between practice and
speech of our beloved Prophet SAW, and
there are many other situations.
Usool will help you in differentiating
between various levels of ahkam-e-
shariah too. It is there when you will
explain how you define Sunnah (including
Speech, practice, and silence) of the Holy
Messenger SAW. Undoubtedly this work
needs to be done and Bravo Dear Brother
for all this but you need to team up.
And WhatsApp group isn't the forum for
this. Even those who have capability to
be part of this effort will not be helpful.
Select your team. May Allah Karim be
https://SalaamOne.com/last-book/ http://bit.ly/31lYQV3
‫‪232‬‬

‫‪with you.‬‬
‫‪-----------------------------‬‬
‫ترجمہ‬
‫پیارے بھائی!‬

‫هللا کریم ہمیشہ آپ کے ساتھ رہے۔ آپ کسی مشکل کام کی‬


‫طرف گامزن ہیں۔‬
‫‪.1‬اسالمی ریاست کے لئے ایک آئینی ڈھانچہ شائد اسالمی‬
‫تعلیمات (جس میں قرآن ‪ ،‬سنت بھی شامل ہے ‪ ،‬اس سے‬
‫پہلے اجتہاد کا انعقاد کیا گیا تھا اور اس نے" اصول دین"‬
‫کی شکل میں قرآن و سنت سے اخذ کیا ہوا علم) کی تفہیم‬
‫سے عین ممکن ہے۔‬

‫"‪ 2.‬اصول دین" آپ کا سب سے قطعی ستون ہوگا ‪ ،‬کیوں‬


‫ک ہ وہاں آپ فیصلہ کریں گے کہ جب آیات قرآنی کے مابین‬
‫بظاہر (جو حقیقت میں ایسا نہیں ہوسکتا) تنازعہ موجود ہے‬
‫‪ ،‬یا جب عملی طور پر (جو حقیقت میں ایسا نہیں ہوسکتا)‬
‫تنازعہ موجود ہے تو اور ہمارے پیارے نبی صلی هللا علیہ‬
‫وسلم کی تقریر ‪ ،‬اور بہت سارے اور بھی حاَلت ہو سکتے‬
‫ہیں۔‬

‫"‪ 3.‬اصول دین" احکام شرعیہ کی مختلف سطحوں کے‬


‫درمیان فرق کرنے میں بھی آپ کی مدد کریں گے۔ یہ وہ‬
‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪233‬‬

‫جگہ ہے جب آپ یہ بیان کریں گے کہ آپ رسول اکرم صلی‬


‫هللا علیہ وسلم کی سنت (جس میں تقریر ‪ ،‬عمل ‪ ،‬اور‬
‫خاموشی بھی شامل ہیں) کو متعارف کرتے ہیں۔‬
‫‪…………………...‬‬
‫‪AAK’s Response :‬‬

‫‪Thanks Dr/Professor Sahib,‬‬

‫آپ کا اس علمی مکالمہ ‪ /‬ڈسکشن میں حصہ لینے پر‬


‫شکریہ … آپ نے ایسےاختالفی مسالئل کےحل کے لیے‬
‫"اصول دین" کی مدد حاصل کرنے کی اہمیت اور ضرورت‬
‫پرزور دیا ہے‪-‬‬
‫جو قارئین "اصول دین " کی شرعی اسطال ح سے واقف‬
‫نہ ہوں ان کی معلومات کے لئے اس کا مختصر تعرف پیش‬
‫ہے ‪:‬‬

‫"اصول دین" اور "فروغ دین "‬


‫"اصول دین " سے مراد دین کی وہ تعلیمات جن کا تعلق‬
‫فکر وتفکر سے ہے اس کے مقابلے میں "فروع دین" ہے‪،‬‬
‫فروع دین‪ ،‬دین کا وہ حصہ جس کا تعلق "عمل" سے ہے۔‬
‫اصول دین کو عقائد بھی کہا جاتا ہے۔‬
‫اصول دین اور فروع دین کی طبقہ بندی‪ ،‬جس صورت میں‬
‫ہمارے درمیان عام اور رائج ہے‪ ،‬وہ دینی علوم کے‬
‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪234‬‬

‫دانشوورں نے دینی معارف کی اس صورت میں طبقہ بندی‬


‫کی ہے‪ -‬اس بحث کی تاریخ پہلی صدی ھجری کے‬
‫دوسرے نصف حصہ سے متعلق ہے‪ -‬لیکن واضح طور پر‬
‫مشخص نہیں ہے‪ ،‬کس نے اسے " اصول دین" کا نام دیا‬
‫ہے‪ -‬بلکہ بنیادی طور پر اس قسم کے علمی مباحث‬
‫دانشوروں اور علماءکے مباحث اور تفکرات کے نتیجہ میں‬
‫وجود میں آئے ہیں اور یہ علمائے دین کی ایک ھمہ جہت‬
‫علمی تحریک کا نتیجہ تھا اور اس سلسلہ میں کسی خاص‬
‫واضع کا فرض کرنا‪ ،‬صحیح فرض نہیں ہے‪-‬‬
‫ہر چیز کی اصل‪ ،‬وہی اس کی جڑ اور بنیاد ہے جس کی‬
‫عمارت اسی بنیاد پر تعمیر کی جاتی ہے‪-‬‬

‫اس بنا پر‪ ،‬اصول دین ایک ایسی چیز ہے‪ ،‬جس کی بنیاد پر‬
‫دین کی عمارت تعمیر کی گئی ہے‪-‬‬

‫" اصول دین" کو اگر اس کے خاص معنی [یعنی بنیادی‬


‫ترین عقائد] میں استعمال کیا جائے‪ ،‬جیسے علم اعتقاد میں‬
‫استعمال کیا گیا ہے‪ ،‬تو یہ ہر دین کے بنیاد ی عقائد پر‬
‫مشتمل ھوگا‪ ،‬کہ ان عقائد کے بغیر دین متحقق نہیں ھوتا‬
‫ہے‪-‬‬
‫تمام توحیدی ادیان تین بنیادی اور مشترک اصولوں پرمبنی‬
‫ھوتے ہیں‪ :‬خدائے واحد کا اعتقاد‪ ،‬ہر انسان کے لئے آخرت‬
‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪235‬‬

‫میں ابدی زندگی اور اس دنیا میں انجام دئے اعمال کی‬
‫انبیاء علیہ‬ ‫پاداش اور سزا کا اعتقاد [ یعنی معاد ] اور‬
‫السالم کی بعثت کا اعتقاد‪ ،‬جنھیں هللا تعالی نے انسان کے‬
‫آخری کمال اور دنیا و آخرت کی سعادت کی طرف ہدایت‬
‫کرنے کے لئے بھیجا ہے‪-‬‬
‫لیکن اس قسم کے بنیادی عقائد کے بارے میں لفظ"اصل" کا‬
‫استعمال‪ ،‬اصطالحات اور قراردادوں کے تابع ہے‪-‬‬
‫اور اس قسم کی کوئی آیت یا روایت نہیں پائی جاتی ہے‪،‬‬
‫جو براہ راست اس مطلب کی دَللت پیش کرتی ھو‪ ،‬بلکہ‬
‫اسالمی دانشوروں نے بعض مسائل کی اہمیت کے پیش نظر‬
‫انھیں اصول دین کا جزو شمار کیا ہے‪-‬‬
‫تمام توحیدی ادیان کے درمیان مشترک مذکورہ تین اصول‬
‫اور[اسالم میں ٹوٹل چھ ]‪ ،‬کی بنیاد پر ان ادیان کی عمارت‬
‫تعمیر کی گئی ہے[ شیعہ علماء نے دو مزید "اصل" یعنی‬
‫امامت و عدالت کا اضافہ کیا ہے]‬
‫اصول دین‬
‫بنیادی اعتقادات کو "اصول دین" یعنی مذہب کی جڑیں کہا‬
‫جاتا ہے۔اصول دین چھ ہیں جن کو اسالم کی جڑ کہا جاتا‬
‫ہے۔ اسالم کے چھ بنیادی عقائد اور پانچ ارکان ہیں‪-‬‬
‫چھ بنیادی عقائد‪ ،‬ان عقائد کا ماخذ قرآن سے ہے ‪:‬‬
‫تعالی پر ایمان‬
‫ٰ‬ ‫‪.)1‬هللا‬

‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪236‬‬

‫‪ )2‬فرشتوں پر ایمان‬
‫‪ )3‬رسولوں پر ایمان‬
‫‪ )4‬هللا کی نازل کردہ کتب پر ایمان‬
‫‪.)5‬یوم آخرت پر ایمان‬
‫‪.)6‬تقدیر پر ایمان‬
‫تفصیل‪:‬‬
‫‪https://quransubjects.blogspot.com/2019/10‬‬
‫‪/faith.html‬‬
‫فروع دین‪:‬‬
‫فروع دین [ اصول دین کے مقابلے میں] ایک اصطالح‬
‫ہے‪ ،‬جو اسالم کے عملی احکام سے متعلق ہے‪ ،‬چونکہ‬
‫اصول دین کا رتبہ [ یقین کے ساتھ ] علم کے باپ سے‬
‫متعلق ہے‪ ،‬اس لئے فروع دین پر مقدم ہے جو عمل کے‬
‫باپ سے تعلق رکھتا ہے‪ ،‬یعنی جب تک علم و اعتقاد نہ ھو‬
‫عمل کے کوئی معنی نہیں ہیں‪ ،‬اس لئے اس قسم کے اسالم‬
‫کے عملی احکام کو " فروع دین" کہا جاتا ہے کہ جو اصول‬
‫کی بنیاد پرمبنی ھوتے ہیں‪ -‬اصول دین ایک درخت کے‬
‫مانند ہے اور فروع دین اس کے میوے ہیں‪ ،‬ان دو[ علم و‬
‫عمل] میں سے برتر علم ہے‪ ،‬علم درخت کے مانند ہے اور‬
‫عبادت اس کے میوہ کے مانند ہے"‪ -‬فروع دین کی تعداد‬
‫پانچ ‪ ،‬آٹھ یا دس ھونا ان کی عبادت میں اہمیت کے پیش‬

‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪237‬‬

‫نظر ہے‪ ،‬ورنہ واجبات اور محرمات کی تعداد فروع دین‬


‫کے حصہ شمار ھونے والے معامالت کے احکام کی بہ‬
‫نسبت بہت زیادہ ہیں‪-‬‬
‫ہیں جو قرآن و سنت سے‬ ‫پانچ‪96‬‬ ‫فروغ دین ‪ ،‬ارکان اسالم‬
‫ماخوز ہیں‪:‬‬
‫‪ )1‬شہادہ‪ :‬ایمان‬
‫صلوۃ‪ :‬نماز‬
‫‪ٰ )2‬‬
‫زکوۃ‬
‫‪ٰ )3‬‬
‫‪ )4‬صوم‪ :‬روزہ‬
‫‪ )5‬حج‬
‫ان کے عالوہ کچھ فرقوں (شیعہ ) نے ان میں اضافہ کر‬
‫رکھا ہے‪ :‬خمس‪ ,‬جہاد ‪ ,‬امر بالمعروف ( نیکیوں کا حکم) ‪,‬‬
‫نہی عن المنکر(برائیوں سے روکنا) ‪ ,‬تولی (خدا کے‬
‫دوستوں سے دوستی) ‪ ,‬تبری(خدا کے دشمنوں سے دشمنی)‬
‫‪-‬‬
‫اب اگر کوئی نیا فرقہ بن جائے تو وہ اپنے اصول دین اور‬
‫فروغ دین بنا لیتا ہے مگر اس کو روایتی اسالم کے لوگ‬
‫مسترد کرتے ہیں‪-‬‬

‫‪ 96‬ارکان اسالم ‪https://quransubjects.blogspot.com/2019/11/pillars -of-islam.html :‬‬

‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪238‬‬

‫اسَلم کے چھ بنیادی ‪97‬عقائد ‪،‬اور پانچ فروغ دین ‪ ،‬یا‬


‫ارکان اسَلم پر کوئی اختَلف نہیں‪..‬‬

‫اہم نقطہ یہ ہے کہ یہاں ڈسکشن میں روایتی "اصول دین"‬


‫(چھ ) اور" فروغ دین " (پانچ ) کا کوئی جزو زیر بحث‬
‫نہیں ہے ‪-‬‬
‫کتاب هللا پر ایمان ہے …اسالم [ کے چھ اصول دین میں‬
‫بھی ] پرانی انبیاء کی کتب اور قرآن کے عالوہ کوئی اور‬
‫"کتاب هللا" نہیں جس پر ایمان َلزم ہو ‪..‬‬
‫‪) 1‬جہاں تک "حدیث " کا تعلق ہے ‪ ..‬قرآن توصرف قرآن‬
‫ث " کہتاہے (قرآن ‪ )39:23‬اور هللا تعالی‬ ‫کو " ا ۡحسن ۡالحد ِۡی ِ‬
‫قرآن کے عالوہ کسی اور حدیث پرایمان َلنےسے منع‬
‫ث ب ْعدہُ ُیؤْ ِمنُون] ( المرسالت ‪، )77:50‬‬
‫فرماتاہے [‪.‬ف ِبأي ِ حدِی ٍ‬
‫(األعراف ‪ )7:185‬اور(الجاثیة‪ )45:6‬تین مرتبہ کسی کلمہ‬
‫یا آیت کودہرانا اس حکم کی اہمیت کو کھل کرواضح اور‬
‫خبردار کرتاہے…‬
‫‪ 2) 98‬حدیث ‪ ،‬کالم ‪ ،‬کتاب ‪ ،‬بات ہے جبکہ "سنت" متواتر‬
‫عمل‪ ،‬پریکٹس ہے‪ -‬یہ متبادل اصطالحات نہیں جیسا کہ‬

‫‪https://quransubjects.blogspot.com/2019/11/islam.html‬‬ ‫چھ بنیادی عقائد‬ ‫‪97‬‬

‫‪ 98‬قرآن ‪ ،‬سنت ‪ ،‬حدیث ‪: https://quransubjects.blogspot.com/2019/12/hadith-sunnah.html‬‬

‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪239‬‬

‫عمومی طور پر سمجھا جاتا ہے ‪ -‬اس پر تفصیل پڑھ‬


‫سکتے ہیں ]‪.. [.......‬‬
‫‪ )3‬یہی مضمون ہے جس پر "ڈسکشن" ممکن ہے‪ ،‬کہ یہ‬
‫کسی مروجہ "اصول دین" یا "فروغ دین" کو زیر بحث‬
‫نہیں َلتا ‪-‬‬
‫مزید مطالعہ یھاں کرسکتے ہیں‪].......[....‬‬
‫‪ .1‬یہاں ہم اس مسئلے کو زیربحث نہیں َلئیں گے ‪ ،‬ہم‬
‫اسالمی شریعت کے ماہر نہیں ہیں تاکہ کوئی حکم‬
‫جاری کرنا ہے ‪-‬‬
‫‪ .2‬یہاں ایک مسئلہ ڈسکس ہو رہا ہے جو ایک ایسے‬
‫عظیم تضاد کی نشان دہی کرتا ہے ‪ ،‬کہ جس نے‬
‫اسالم کے ثانوی وسائل (کتب احادیث) کو مشکوک‬
‫بنا دیا ہے‪-‬‬
‫‪ .3‬نہ تو قرآن نے اس مواد [کتب احادیث ] کی تحریر‬
‫کی منظوری دی گئی ہے اور نہ ہی مجازاتھارٹی ‪،‬‬
‫ہدایت یافتہ خلفاء راشدین نے یہ طریقہ اختیار کیا‬
‫بلکہ بہت سوچ بچار اور استخارات کے بعد اس کام‬
‫[کتابت احادیث ] سے سختی سے منع کر دیا‪-‬‬
‫‪ .4‬اگر احادیث کتب لکھنے پر پابندی کو اجتہاد (یا‬
‫جوکچھ بھی کہا جایے) ‪ " ،‬ہدایت یافتہ ‪ ،‬خلفاء‬
‫رسول هللا صلی هللا علیہ وسلم نے‬ ‫راشدین" کو‬
‫خصوصی طور پراہم اختالفی معامالت میں فیصلوں‬
‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪240‬‬

‫کا اختیار دیا تھا اور نامزد کیا تھا ‪ -‬وہ لوگ کوئی‬
‫عام علماء یا مجتہد نہیں تھے۔ کتنے لوگ ہیں ہیں کو‬
‫نے "ہدایت یافتہ"‬ ‫رسول هللا صلی هللا علیہ وسلم‬
‫اور "خلفاء راشدین" کا خطاب دیا؟ ان کے فیصلہ‬
‫کو صدی کے بعد منسوخ کون کر سکتا ہے؟ جو ان‬
‫سے زیادہ " ہدایت یافتہ" ہو؟‬
‫‪ .5‬یہ مسئلہ مجھے عرصہ دراز سے پریشان کررہا ہے‬
‫‪ ،‬میں نے اسکالرز سے پوچھا لیکن کوئی بھی‬
‫معقول حد تک اطمینان بخش جواب نہیں دے سکتا‬
‫تھا۔ جس کی وجہ سے یہ معامله زیادہ مشکوک بن‬
‫جاتا ہے… کہیں غلطی ہے؟‬
‫‪ .6‬کہتے ہیں کہ کسی دینی سکالر سے بحث مت کرو وہ‬
‫علمی اصطالحات ‪ ,‬مشکل الفاظ ‪ ،‬تھیوریوں‪ ،‬قدیم‬
‫کتب کے ریفرنسز‪ ،‬قدیم علماء کے فرامین میں الجھا‬
‫کرآپ کنفیوز کرکہ اصل موضوع سے بہت دور‪،‬‬
‫اپنے خاص موضوع کی طرف لےجائے گا وہاں آپ‬
‫کو مزید الجھا دے گا کہ آپ اپنا اصل سوال بھول‬
‫چکے ہوں گے ‪ -‬آپ کو دین کے معامالت میں عقل‬
‫کے استعمال کے مضراثرات سے ڈرایا جائے گا‪،‬‬
‫بزرگان دین کا اعلی علمی و روحانی مقام ‪،‬‬
‫کارنامے‪ ،‬کرامات کو بطور دلیل پیش کیا جا سکتا‬
‫لیکن اگر آپ بہت مستقل مزاج‬ ‫ہے‪-‬‬
‫(‪ )determined‬اور اپنے نقطہ پیر مرکوز‬
‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪241‬‬

‫(‪ )focused‬ہیں اور قرآن و سنت سے دَلئل‬


‫مانگیں‪ ،‬آیات کا ریفرنس دیں توپھر آخری ہتھیار‬
‫فتوی ہے مزید ممکن ہے کہ آپ کو دائرہ‬ ‫ٰ‬ ‫گمراہی کا‬
‫اسالم سے ہی خارج قرار دیا جائے‪-‬‬
‫‪ .7‬وحی متلو (قرآن ) اور غیر متلو (حدیث )‪ 99‬کی‬
‫اصطالحات ایجاد کی گئیں جوقرآن و سنت میں نہیں‬
‫سارا بیانیہ ظن ‪ ,‬گمان ‪,‬استدَلل اور استنباط ‪,‬‬
‫مفروضوں [‪assumptions and ،deductions‬‬
‫‪ ] inferences‬پرکھڑا کیا گیا ہے نہ کہ قرآن کے‬
‫واضح احکام پر ‪(100‬قرآن ‪..)3:7‬اتنا اہم ترین معامله‬
‫کہ هللا کی آخری ایک کتاب کی حثیت تبدیل کی‬
‫جارہی ہو وہ کسی کی تاویلوں کی بنیاد پرنہیں ہو‬
‫سکتا‪ -‬جب مرزا قادیانی نے ایک آیت پرتاویل‬
‫گھڑی تو گمراہ ہوگیا‪ -‬اسالم کی بنیاد ‪ ،‬ایمان اور‬
‫ہدایت قر آن و سنت کے واضح احکام پر کھڑی ہے‬
‫نہ کہ کسی مذہبی پیشوا کی تاویلوں پر ‪...‬‬
‫‪ .8‬قرآن کی ‪"101‬محکم آیات"‬
‫قرآن کی "محکم آیات" کےعالوہ آیات سے ماخوز‪ ,‬ظن‪,‬‬
‫گمان ‪,‬اندازے‪,‬آراء ( ‪speculations, inferences,‬‬

‫‪ 99‬وحی متلو (قرآن ) اور غیر متلو (حدیث)‬


‫‪ 100‬احکام الہی‬
‫‪( 101‬قرآن ‪)3:7‬‬

‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪242‬‬

‫‪, ) guess work, inference،decuctions‬نتیجه‬


‫گیری‪ ,‬کی بُنیادووں پر دین کی نہ عمارت کھڑی کی‬
‫[‬ ‫جاسکتی نہ "اصول دین " "بنیادی احکام'‬
‫]‪ Fundamentals of Faith‬نکالے جاسکتے ہیں‪ ,‬یہ‬
‫چور دروازہ جو یہود و نصاری استعمال کرتے تھے هللا نے‬
‫ہمیشہ ہمیشہ کے لیے بند کر دیا ہے[(قرآن ‪ ])3:7‬جبکہ‬
‫قرآن کی واضح ‪102‬محکم آیات موجود ہوں جو سنت سے‬
‫بھی ثابت ہوں توقیاس آرائیاں ‪,‬اندازے‪,‬آراء‬
‫(‪،speculations, inferences, decuctions‬‬
‫‪, )guess work, inference‬نتیجه گیری کی کوئی‬
‫گنجائش نہیں‪:‬‬
‫● قرآن سے ملنے واَل علم وہ حق ہے جس کے‬
‫مقابلے میں ظن و گمان کوئی حیثیت نہیں‬
‫رکھتا۔ (النجم ‪)53:28‬‬
‫● قرآن ایسا کالم ہے جس میں کوئی ٹیڑھ نہیں‬
‫جو بالکل سیدھی بات کرنے واَل کالم ہے‬
‫(الکہف ‪)18:1,2‬‬
‫● اور ہم نے آپ پر ایسی کتاب نازل کی ہے‬
‫جس میں ہر چیز کی وضاحت موجود ہے اور‬
‫(اس میں) مسلمانوں کے لئے ہدایت‪ ،‬رحمت‬
‫اور خوشخبری ہے )‪(16:89‬‬

‫‪[ 102‬سورۃ البقرۃ ‪ 2‬ایت‪]136 :‬‬

‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪243‬‬

‫● ہر سخت جھوٹے گناہگار کے لیے تباہی ہے‬


‫الہی سنتا ہے جو اس پر پڑھی‬ ‫ٰ‬ ‫(‪-‬جو آیات‬
‫جاتی ہیں پھر نا حق تکبر کی وجہ سے‬
‫اصرار کرتا ہے گویا کہ اس نے سنا ہی نہیں‬
‫پس اسے دردناک عذاب کی خوشخبری دے‬
‫دو (الجاثیة‪)45:7,8‬‬
‫● “یہ (قرآن) تو ہدایت ہے اور جو اپنے رب کی‬
‫آیتوں کے منکر ہیں ان کے لیے سخت‬
‫دردناک عذاب ہے”(الجاثیة‪)45:11‬‬
‫اجتہاد ‪ ،‬قیاس صرف اس وقت کیا جاتا ہے جب کسی‬
‫معاملہ میں قرآن و سنت سے واضح ہدایت نہ مل‬
‫سکتے‪ ،‬مگر پھر بھی قرآن و سنت کے دائرہ کے‬
‫اندر رہنا ہوتا ہے‪ -‬اسالم کے چھ بنیادی عقائد اور‬
‫پانچ ارکان ہیں‪ -‬ان عقائد کا ماخذ قرآن سے ہے‪,‬‬
‫پیغمبروں اور الہامی کتابوں پر ایمان ان میں شامل‬
‫ہے اس کی بنیاد قرآن سے ہے [سورۃ البقرۃ ‪2‬‬
‫ایت‪ - ]136 :‬اس میں کسی اور کتاب کا تذکرہ نہیں‪-‬‬
‫اب احادیث کو وحی قرار دے کر احادیث کی کتب‬
‫پر ایمان نہ َلنے والے پر فتوے لگانا قرآن کی آیات‬
‫کی نفی (کفر) نہیں تو کیا ہے اور یہ سب کچھ‬
‫ظن‪,‬گمان‪ ,‬مفروضوں اور خود ساختہ تاویلوں قیاس‬
‫‪speculations,‬‬ ‫(‬ ‫‪,‬اندازے‪,‬آراء‬ ‫آرائیاں‬

‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪244‬‬

‫‪guess work, ،inferences, decuctions‬‬


‫‪, )inference‬نتیجه گیری‪ ,‬کی بُنیاد پر کیا جارہا‬
‫ہے جس کی قرآن نے واضح محکم آیات سے تین‬
‫مرتنہ تردید‪ 103‬کی ہےاور خلفاء راشین کی سنت‬
‫سے ‪104‬ممنوع قرار دیا گیا ثابت ہے‪-‬‬
‫غور کریں کہ اصول دین کدھر گئے‪ ،‬کہ صرف‬
‫الہامی کتب پر ایمان ‪ ,‬تو حدیث کتب کو الہامی ‪،‬‬
‫وحی غیر متلو قرار دے کر اس پر ایمان کی شرائط‬
‫َلگو کرنا بہت چاَلکی مکاری اور عیاری سے مذہبی‬
‫پیشوا ہی کر سکتے ہیں‪ -‬جبکہ قرآن حدیث‪ ،‬کسی‬
‫کتاب کا انکار‪ 105‬کر رہا ہے صرف ایک کتاب ہے‬
‫اسالم کی اور بنی نوع انسان کی ابدی ہدایت کے‬
‫لیے قرآن‪-‬‬
‫‪ .9‬چنانچہ ایک اسالمی اسکالر جو اسالمک انٹرنیشنل‬
‫یونیورسٹی اسالم آباد میں پی ایچ ڈی کا طالب علم‬
‫ہے مل جاتا ہے‪ ،‬معلوم ہوتا ہے کہ وہ مناسب‬
‫شخص ہے۔ طلبا میں جوش و جذبہ ہوتا ہے اور وہ‬
‫حصول علم کے خواہشمند ہوتے ہیں۔ وہ اپنے‬
‫تحقیقی کام کے لئے علم کے حصول کے لئے دن‬
‫رات انتھک کام کرسکتے ہیں۔ یہ محض ایک چھان‬
‫‪ .103‬قرآن کے مطابق کسی اور کتاب‪ ،‬حدیث کی کوئی گنجائش نہیں‬
‫‪ 104‬تدوین‪ ,‬کتابت احادیث کی ممانعت خلفاء راشدین‬
‫‪ .105‬قرآن کے مطابق کسی اور کتاب‪ ،‬حدیث کی کوئی گنجائش نہیں‬
‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪245‬‬

‫بین (‪ )exploratory‬پر مبنی (‪ ) discussion‬بات‬


‫چیت ہے جو فی الحال (‪ )unsettled‬غیر حتمی‪،‬‬
‫بظاھر بے نتیجہ (‪ )inconclusive‬معلوم ہو گی‬
‫مگر ایسا نہیں‪ ،‬مناسب سطح ‪ /‬فورم پر مزید گفتگو‬
‫کی بنیاد بن سکتی ہے۔‬
‫تیرہ صدی پرمحیط اسالمی تاریخ کے سب‬ ‫‪.10‬‬
‫سے بڑے سکینڈل کا قرآن اور ناقابل تردید تاریخی‬
‫حقائق کی مدد سے انکشاف کرنا اور یہ توقع رکھنا‬
‫کہ حقیقت کو وہ لوگ بآسانی قبول کر لیں گے جن‬
‫کا وجود‪ ،‬بقا اور مفادات اس سے جڑے ہوے‬
‫ہوں‪،‬اسے مہذب الفاظ میں سادگی ہی کہہ سکتے ہیں‪-‬‬
‫ایک طویل جدوجہد سے ہی مائنڈ سیٹ کو تبدیل کرنا‬
‫ہوگا ‪ -‬یہ ایک فرد نہیں ہر باشعور مسلمان کا فرض‬
‫ہے جو اسے قرآن کے وارث کی حیثیت سے ادا‬
‫کرنا ہو گا‪-‬‬
‫قرآن کو چھوڑنے والے بدترین علماء‬ ‫‪.11‬‬
‫س ْو ُل ِاهللا صلَّی ُاهللا‬ ‫ضی ُاهللاع ْنہُ قال قال ر ُ‬ ‫وع ْن ع ِل ِی ر ِ‬
‫ان َل یبْقی‬ ‫اس زم ٌ‬ ‫ک ا ْن َّیا ْ ِتی علی ال َّن ِ‬‫علی ْٖہ وسلَّم ی ُْو ِش ُ‬
‫اَلسْال ِم ا ََِّل ا ْس ُم ۤہ وَل یب ْٰقی ِمن ْالقُ ْر ٰا ِن ا ََِّل ر ْس ُمہ‪،‬‬ ‫ِمن ْ ِ‬
‫علمآ ُء ُھ ْم ش ُّر‬ ‫امرۃ ٌ و ِھی خرابٌ ِمن ْال ُھ ٰدی ُ‬ ‫اجدُ ُھ ْم ع ِ‬ ‫مس ِ‬
‫م ْن تحْ ت ٰا ِدی ِْم السْم ِ‬
‫آء ِم ْن ِع ْن ِد ِھ ْم ت ْخ ُر ُج ْال ِف ْتن ُۃ وفِ ْی ِھ ْم‬
‫تعُ ْودُ۔ (رواہ البیہقی فی شعب اَلیمان)‬
‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪246‬‬

‫تعالی عنہ‬
‫ٰ‬ ‫المرتضی رضی هللا‬
‫ٰ‬ ‫" اور حضرت علی‬
‫راوی ہیں کہ سرکار دو عالم صلی هللا علیہ وسلم نے‬
‫ارشاد فرمایا۔ عنقریب لوگوں پر ایک ایسا وقت آئے‬
‫گا کہ اسالم میں صرف اس کا نام باقی رہ جائے گا‬
‫اور قرآن میں سے صرف اس کے نقوش باقی رہیں‬
‫گے۔ ان کی مسجدیں (بظاہر تو) آباد ہوں گی مگر‬
‫حقیقت میں ہدایت سے خالی ہوں گی۔ ان کے علماء‬
‫آسمان کے نیچے کی مخلوق میں سے سب سے بدتر‬
‫ہوں گے۔ انہیں سے (ظالموں کی حمایت و مدد کی‬
‫وجہ سے ) دین میں فتنہ پیدا ہوگا اور انہیں میں لوٹ‬
‫آئے گا (یعنی انہیں پر ظالم) مسلط کر دیئے جائیں‬
‫گے۔" (بیہقی)‬
‫یہ حدیث اس زمانہ کی نشان دہی کر رہی ہے جب‬
‫عالم میں اسالم تو موجود رہے گا مگر مسلمانوں کے‬
‫دل اسالم کی حقیقی روح سے خالی ہوں گے‪ ،‬کہنے‬
‫کے لئے تو وہ مسلمان کہالئیں گے مگر اسالم کا جو‬
‫حقیقی مدعا اور منشاء ہے اس سے کو سوں دور‬
‫ہوں گے۔ قرآن جو مسلمانوں کے لئے ایک مستقل‬
‫ضابطۂ حیات اور نظام علم ہے اور اس کا ایک ایک‬
‫لفظ مسلمانوں کی دینی و دنیاوی زندگی کے لئے راہ‬
‫نما ہے۔ صرف برکت کے لئے پڑھنے کی ایک‬
‫کتاب ہو کر رہ جائے گا۔ چنانچہ یہاں " رسم قرآن"‬

‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪247‬‬

‫سے مراد یہی ہے کہ تجوید و قرأت سے قرآن پڑھا‬


‫جائے گا‪ ،‬مگر اس کے معنی و مفہوم سے ذہن قطعا ا‬
‫نا آشنا ہوں گے‪ ،‬اس کے اوامر و نواہی پر عمل بھی‬
‫ہوگا مگر قلوب اخالص کی دولت سے محروم ہوں‬
‫گے۔‬
‫مسجدیں کثرت سے ہوں گی اور آباد بھی ہوں گی‬
‫مگر وہ آباد اس شکل سے ہوں گی کہ مسلمان‬
‫مسجدوں میں آئیں گے اور جمع ہوں گے لیکن‬
‫عبادت خداوندی‪ ،‬ذکر هللا اور درس و تدریس جو بناء‬
‫مسجد کا اصل مقصد ہے وہ پوری طرح حاصل نہیں‬
‫ہوگا۔‬
‫اسی طرح وہ علماء جو اپنے آپ کو روحانی اور‬
‫دنی پیشوا کہالئیں گے۔ اپنے فرائض منصبی سے‬
‫ہٹ کر مذہب کے نام پر امت میں تفرقے پیدا کریں‬
‫گے‪ ،‬ظالموں اور جابروں کی مدد و حمایت کریں‬
‫گے۔ اس طرح دین میں فتنہ و فساد کا بیج بو کر‬
‫اپنے ذاتی اغراض کی تکمیل کریں گے۔ (مشکوۃ‬
‫شریف ۔ جلد اول ۔ علم کا بیان ۔ حدیث ‪)263‬‬
‫افتراق کی سبب دو چیزیں ہیں‪ ،‬عہدہ کی محبت یا‬
‫مال کی محبت۔ سیدنا کعب بن مالک انصاری رضی‬
‫تعالی عنہ اپنے والد سے روایت کرتے ہیں کہ‬‫ٰ‬ ‫هللا‬
‫رسول هللا صلی هللا علیہ وسلم نے فرمایا‪:‬‬
‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪248‬‬

‫”ماذئبان جائعان أرسال في غنم با ٔفسد لھا من حرص‬


‫المرء علی المال و الشرف لدینہ”‬
‫دو بھوکے بھیڑئیے ‪ ،‬بکریوں کے ریوڑ میں چھوڑ‬
‫دیئے جائیں تو وہ اتنا نقصان نہیں کرتے جتنا مال‬
‫اور عہدہ کی حرص کرنے واَل اپنے دین کے لئے‬
‫نقصان دہ ہے۔ (الترمذی‪ ٢۳۷۶:‬وھو حسن)‬
‫اپ کی دلچسپی اور پر خلوص قیمتی مشورے‬ ‫‪.12‬‬
‫قابل احترام و ستائش ہیں ‪ -‬جزاک هللا‬

‫‪----------------------------------------‬‬
‫‪Professor/ Dr GA , said:‬‬
‫حدیث اور قرآن و سنت میں اختَلف اور موافقت‬
‫جی بھائی ۔‬
‫تو یہ آپ نے وہ اصول وضع کیا ہے جو 'حدیث اور سنت‬
‫میں (قول اور عمل میں) بظاہر نظر آنے والے اختالف کو‬
‫ختم کرنے کا طریقہ ہے'۔ اور اس اصول کی بنیاد ایک‬
‫حدیث ہے جو دارقطنی سے لی گئی ہے۔ امید ہے کہ اس‬
‫حدیث سے معنی اخذ کرتے ہوئے آپ نے اجماع امت کا‬
‫خیال رکھا ہو گا جو سینہ بہ سینہ ایک نسل سے دوسری‬
‫نسل میں منتقل ہوتی رہی کہ 'قول اور فعل (حدیث اور‬
‫سنت) میں زیادہ سے زیادہ موافقت تالش کرنی ہے اور اس‬
‫ہی طرح حدیث اور قرآن میں زیادہ سے زیادہ موافقت تالش‬

‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪249‬‬

‫کرنی ہے' ۔ جب موافقت تالش کرنے کی تمام کوششیں ناکام‬


‫ہو جائیں تب رد کی صورت بنتی ہے ۔ چنانچہ 'حدیث اور‬
‫قرآن و سنت میں موافقت تالش کرنے کی کوشش بنیادی‬
‫شرط ہے'۔ یعنی اس حدیث مبارکہ کی بنیاد پر اگر آپ کسی‬
‫حدیث کو نہ لینے (رد حدیث) کے حکم پر پہنچ رہے ہیں تو‬
‫اس کا َلزمی مطلب یہ ہے کہ آپ اپنی تمام تر توانائی ‪)1‬‬
‫حدیث اور قرآن اور ‪ )2‬حدیث اور سنت کے درمیان موافقت‬
‫تالش کرنے میں صرف کر چکے ہیں ۔ اور یوں یہ حدیث‬
‫کے رد کرنے کی 'شرط' ہوئی۔ان مانوں میں اس میں امت‬
‫کا اجماع پایا جاتا ہے۔ امت اسی پر ہمیشہ سے قائم نظر آتی‬
‫ہے کہ امت کے عروج میں اس کے بہترین افراد جو اس‬
‫کے آئمہ ہوا کرتے ہیں اس ہی اصول پر کاربند رہے۔ عالوہ‬
‫عزیں یہ ایک بہترین اصول ہے اگر یہ حدیث بطور نص‬
‫لینے کے دیگر پیمانوں پر بھی پوری اترتی ہے کہ رد کے‬
‫لئے موافقت تالش کرنا شرط ہے۔‬
‫‪--------------------‬‬
‫‪AAK’s Response :‬‬

‫برادر محترم !‬
‫آپ سے اتفاق ہے کہ حدیث کو قبول یا رد کرنے کا‬
‫تفص یلی کا م تو محدثین کا ہے جو علم حدیث ایکسپرٹ ہیں‬
‫‪ ..‬یھاں ایک عام بات کی جو کہ صرف یہ ثابت کرتی ہے‬
‫کہ حدیث کی حثیت مظبوط قرانی دلیل کی طرح نہیں ہے ‪،‬‬
‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪250‬‬

‫کسی بھی حدیث کا تجزیہ کرکہ اس کا درجہ تبدیل ہو سکتا‬


‫ہے ‪ ،‬البانی اور دوسرے ایکسپرٹس ایسا کرتے چلے آ رہے‬
‫ہیں ‪-‬‬

‫هللا تعالی نے ابدی دین اسالم سادہ ‪ ،‬آسان رکھا ‪ ،‬مگر‬


‫ہمارے مذھبی پیشواؤں نے مشکالت پیدا کر دین ‪ ،‬ایک‬
‫کتاب کے مقابلہ میں ‪ 75‬کتابیں ‪ ،‬تاکہ مذہبی پیشواؤں کی‬
‫اہمیت قائم رہے ‪ ،‬اور اس طرح کی مشکالت کا حل وہ‬
‫نکالیں جو شاید مزید مشکل ہو ‪:‬‬

‫" تم پر دین کے بارے میں کوئی تنگی نہیں ڈالی")‪(22:78‬‬


‫هللا تعالی تمہارے ساتھ آسانی چاہتا ہے اوروہ تمہیں مشکل‬
‫اورسختی میں نہیں ڈالنا چاہتا ( البقرۃ ‪) 2:185‬‬
‫ک ۡم و یت ُ ۡوب‬‫سنن الَّذ ِۡین ِم ۡن ق ۡب ِل ُ‬ ‫ک ۡم و یہۡ دِی ُ‬
‫ک ۡم ُ‬ ‫ی ُِر ۡیدُ ہ‬
‫اّٰللُ ِلیُب ِین ل ُ‬
‫اّٰلل ی ُِر ۡیدُ ا ۡن َّیت ُ ۡوب عل ۡی ُ‬
‫ک ۡم ۟ و‬ ‫اّٰللُ ع ِل ۡی ٌم ح ِک ۡی ٌم ﴿‪ ﴾٢۶‬و ہ ُ‬ ‫ک ۡمؕ و ہ‬ ‫عل ۡی ُ‬
‫ت ا ۡن ت ِم ۡیلُ ۡوا م ۡی اال ع ِظ ۡی اما ﴿‪ ﴾٢۷‬ی ُِریدُ‬ ‫شہ ٰو ِ‬ ‫ی ُِر ۡیدُ الَّذ ِۡین یتَّ ِب ُع ۡون ال َّ‬
‫ان ض ِعیفاا ﴿‪﴾٢٨‬‬ ‫اللَّـهُ أن یُخ ِفف عن ُك ْم ۚ و ُخ ِلق ْ ِ‬
‫اْلنس ُ‬
‫هللا چاہتا ہے کہ تم پر ان طریقوں کو واضح کرے اور انہی‬
‫طریقوں پر تمہیں چالئے جن کی پیروی تم سے پہلے‬
‫گزرے ہوئے صلحاء کرتے تھے ۔ وہ اپنی رحمت کے ساتھ‬
‫تمہاری طرف متوجہ ہونے کا ارادہ رکھتا ہے ‪ ،‬اور وہ علیم‬
‫بھی ہے اور دانا بھی‪ -‬ہاں‪ ،‬هللا تو تم پر رحمت کے ساتھ‬
‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪251‬‬

‫توجہ کرنا چاہتا ہے مگر جو لوگ خود اپنی خواہشات نفس‬


‫کی پیروی کر رہے ہیں وہ چاہتے ہیں کہ تم راہ راست سے‬
‫ہٹ کر دور نکل جاؤ‪ .‬هللا تم پر سے پابندیوں کو ہلکا کرنا‬
‫چاہتا ہے کیونکہ انسان کمزور پیدا کیا گیا ہے‬
‫]‪(4:26,27,28‬‬
‫جمع بین الصالتین ‪ :‬یہ ایک مثال ہے کہ کس طرح ہمارے‬
‫علماء آسانی کو مشکل میں بدل دیتے ہیں ‪:‬‬
‫حضرت عبد هللا بن عباس رضی هللا عنہما فرماتے ہیں کہ‬
‫ایک مرتبہ حضور اکرم صلی هللا علیہ وسلم نے مدینہ‬
‫منورہ میں ظہر وعصر کو مالکر پڑھا؛ حاَلنکہ یہ کسی‬
‫خطرہ یا سفر کی حالت نہ تھی۔ حضرت ابو الزبیر کہتے‬
‫ہیں کہ میں نے حضرت سعید سے پوچھا کہ آپ صلی هللا‬
‫علیہ وسلم نے ایسا کیوں کیا؟ حضرت سعید نے جواب دیا‬
‫کہ میں نے بھی یہ بات حضرت ابن عباس رضی هللا عنہما‬
‫سے پوچھی تھی تو انہوں نے بتایا کہ آپ صلی هللا علیہ‬
‫وسلم کا مقصد تھا کہ لوگ تنگی میں مبتال نہ ہوں۔ (صحیح‬
‫مسلم‪ ،‬الجمع بین الصالتین فی الحضر)‬
‫اس حدیث میں جمع بین الصالتین سے مراد "ظاہری جمع"‬
‫ہے یعنی ظہر کو اس کے آخر وقت میں اور عصر کو اس‬
‫کے اول وقت میں پڑھا۔ (یہ سہولت توعام پہلے ہی موجود‬
‫ہے) محدثین کرام حتی کہ عالمہ شوکانی نے بھی اس‬
‫حدیث سے جمع صوری ہی مراد لیا ہے۔ جو لوگ اس‬
‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪252‬‬

‫حدیث سے "جمع کو مطلقا ا جائز" سمجھتے ہیں۔ وہ کہتے‬


‫ہیں کہ یہ جائز ہے بشرطیکہ عادت نہ بنا لے۔ فتح الباری‬
‫میں ہے کہ ابن سیرین رحمہ هللا‪ ،‬ربیعہ‪ ،‬ابن منذر اور فقال‬
‫الکبیر کا یہی مذہب تھا۔ خطابی رحمہ هللا نے بعض اہل‬
‫حدیث کی طرف منسوب کیا ہے۔ جمہور کا مذہب یہ ہے کہ‬
‫بغیر کسی عزر کے جائز نہیں ہے۔‬
‫اب غور فرمایئں کہ عام مسلمان کدھر جایے ؟ اسی طرح‬
‫کسی حدیث کو رد کرنا بھی مشکل بنا دیا … مطلب ‪،‬‬
‫سپرٹ کو الفاظ کے پیچ و خم سے مشکل کر دیتے ہیں ‪-‬‬
‫صحیح بخاری میں ایک حدیث کچھ یوں ہے کہ نبی کریم‬
‫صلی هللا علیہ وسلم نے کچھ لوگوں کو ایک بیماری کے‬
‫عالج کے طور پراونٹ کا پیشاب اور دودھ تجویز کیا‬
‫(صحیح بخاری ۔ باب الدواء بابوال اَلبل) سعودی عرب کے‬
‫مشہور مصنف جناب محمد بن عبداللطیف آل الشیخ نے اس‬
‫موضوع پر ایک مضمون (التداوی ببول اَلبل) تحریر کیا‬
‫ہے‪ -‬انہوں نے ابتداء میں تحریر کیا کہ باوجودیکہ میں قرآن‬
‫وحدیث پر مکمل طور پر ایمان َلیا ہوں اور اس بات پر‬
‫بھی میرا مکمل یقین ہے کہ قرآن کریم کے بعد صحیح‬
‫بخاری وصحیح مسلم دو اہم ومستند صحیح کتابیں ہیں‪ ،‬مگر‬
‫صحیح بخاری میں وارد اُس حدیث کے الفاظ سے مکمل‬
‫طور پر مطمئن نہیں ہوں جس میں اونٹ کے پیشاب سے‬
‫عالج کا ذکر وارد ہوا ہے۔ زیادہ بہتر معلوم ہوتا کہ ہم اس‬

‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪253‬‬

‫حدیث کے تعلق سے جلیل القدر فقیہ حضرت امام ابوحنیفہ ؒ‬


‫واَل موقف اختیار کریں‪... -‬نیز اس حدیث میں کچھ شک‬
‫وشبہات بھی ہیں کیونکہ اس سے قبل والی حدیث میں اسی‬
‫واقعہ پر صرف اونٹ کے دودھ سے عالج مذکور ہے اور‬
‫اس میں دور دور تک کہیں بھی اونٹ کے پیشاب کا ذکر‬
‫نہیں ہے (ریفرنس لنک ) ‪..‬‬
‫صحیح مسلم میں وارد حدیث جس میں حضور اکرم صلی‬
‫هللا علیہ وسلم نے حضرت ابوحذیفہ رضی هللا عنہ کی اہلیہ‬
‫کو حکم دیا تھا کہ وہ حضرت ابوحذیفہ رضی هللا عنہ کے‬
‫(نوجوان) غالم حضرت سالم کو دودھ پالدیں جس سے‬
‫دونوں کے درمیان حرمت ثابت ہوجائے‪ ،‬حاَلنکہ قرآن‬
‫وحدیث کی روشنی میں امت مسلمہ کا اتفاق ہے کہ دو سال‬
‫کے بعد دودھ پالنے سے حرمت ثابت نہیں ہوگی یعنی ماں‬
‫بیٹے کا رشتہ نہیں بن سکتا۔ ۔(خالصہ مضمون‪ :‬التداوی‬
‫ببول اَلبل از محمد بن عبداللطیف آل الشیخ‪ ،‬ویب سائٹ‬
‫العربیہ)‪ -‬اب کوئی تبتیق کرتا ہے کہ غیر محرم کو دودھ ؟‬
‫اچھا تو پیالہ میں پالیا ہوگا ‪ ..‬ایک مرتبہ ‪ ..‬پانچ مرتبہ ‪..‬یا‬
‫دس مرتبہ … دین کو مزاق بنا دیا … کیا ‪ ٢٠٠‬سال سے‬
‫راوی یہ حدیث یاد رکھ کر نسل در نسل پاس کر کہ اسالم‬
‫کی خدمت کر رہے تھے؟‬
‫َلکھوں احادیث سے یہ انتخاب کرنےوالے کی ذہنی حالت‬
‫اور انٹلیکچوئل لیول کااندازہ لگانا مشکل نہیں … رسول هللا‬

‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪254‬‬

‫صلی هللا علیہ وسلم کی ذاتی زندگی بھی نہیں چھوڑی‬


‫سیکس اوربہت ساری اور چیزیں انسان اور جانوروں کی‬
‫فطرت میں ہیں‪ -‬بچہ ماں کا دودھ پیتا ہے پرندہ اڑتا ہے‬
‫مچھلی تیرتی ہے‪ -‬جوضروری ہدایت تھیں وہ موجود ہیں‬
‫‪ ..‬رسول هللا صلی هللا علیہ وسلم کی ذاتی زندگی بھی‬
‫نہیں چھوڑی ‪ ..‬روزہ رکھ کر اپنی ازواج کے بوسے لیتے‬
‫اور ان سے مباشرت فرمایا کرتے تھے (بخاری)۔ روزہ‬
‫رکھ کر مجھے چومتے اور میری زبان چوستے (ابوداؤد)‬
‫حیض کی حالت میں تہ پوش پہننے کا حکم دیتے اور اس‬
‫کے بعد مجھ سے مباشرت کرتے (بخاری)۔ اس معاملہ میں‬
‫قرآن مجید یہ کہتا ہے کہ ''لوگ آپ سے حیض کے متعلق‬
‫پوچھتے ہیں تو کہہ دیجیے کہ حیض ایک قسم کی غالظت‬
‫ہے‪ ،‬اس لیے دوران حیض میں بیویوں سے دور رہیے۔''‬
‫روایت کرتے ہیں کہ عورت‪ ،‬گدھا اور کتا سامنے آ جائیں‬
‫تو نماز ٹوٹ جاتی ہے (مسلم)‪ ،‬لیکن دوسری طرف ارشاد‬
‫ہے کہ ''میں نماز میں حضور کے سامنے پاؤں پھیال کر‬
‫لیٹ جاتی تھی۔ جب وہ سجدہ کرتے تو مجھے آنکھ سے‬
‫اشارہ کرتے‪ ،‬چنانچہ میں پاؤں سمیٹ لیتی اور جب وہ‬
‫اٹھتے تو پھر پھیال لیتی اور گھر میں چراغ موجود نہ تھا‬
‫(بخاری)۔ جنت تمھاری ماں کے پاؤں تلے ہے‪ ،‬لیکن‬
‫دوسری طرف یہ بھی کہ جہنم میں اکثر آبادی عورتوں کی‬
‫نظر آئی۔ عورت کو اتنا اونچا درجہ دینے کے بعد فورا ا ہی‬
‫گرا دیا۔ حضرت عمر بن خطاب رضی هللا عنہ سے منسوب‬
‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪255‬‬

‫کر دیا کہ قرآن میں آیت رجم موجود تھی (بخاری)۔ یہ‬
‫صرف چند مثالیں ہیں َلکھوں احادیث سے انتخاب ؟؟؟‬
‫شکوک شبہات پیدا کرکہ ان کی "تبطیق" [‪]Adaptation‬‬
‫کریں جوایک مشکل کام ہے اختالفات پیدا‪ .‬ہوتے ہیں‬
‫اورنفاق ہوتا ہے‪ .‬کتاب هللا کسی عالم دین کے لیے‬
‫مخصوص نہیں ‪ ،‬ہر ایک مسلمان کے لیے ‪ ،‬انسانوں کے‬
‫لیے راہ ہدایت و نجات ہے‪ -‬جو ہم روزانہ تالوت کرتے ہیں‬
‫‪ ،‬ہرنماز میں پڑھتے ہیں ‪ ..‬عربی میں ہے تو تراجم موجود‬
‫ہیں ‪ ..‬بہت مسلمان عربی بھی کچھ سیکھ لیتے ہیں اور‬
‫تسلسل سسے عربی اور ترجمہ ساتھ ساتھ پڑھنے کی عادت‬
‫ہو تو نماز میں امام کی قرأت سمجھ آنا شروع ہو جاتی‬
‫ہے … زندگی مختصر ہے اور وقت کم ‪ ..‬آسانیاں پیدا کریں‬
‫اور قرآن سمجھنے پر توانیاں خرچ کریں نہ کہ غیر مجاز‬
‫(‪ )unauthorised‬انسانوں کی تحریر کردہ کتابوں کے‬
‫خودساختہ تضادات کی"تبطیق" کرنےمیں وقت ضایع کریں‪-‬‬
‫هللا تعالی نے ہدایت دے دی ‪ ،‬ہر چھوٹی ‪ ،‬معمولی بات بات‬
‫پر سواَلت کھڑے کرنا ‪ ،‬اور جوابات کی کوئی حدیث نہیں‬
‫‪ -‬جن باتوں کی کوئی خاص ضرورت نہ ہو ان کی کھوج‬
‫تعالی کی طرف سے‬ ‫ٰ‬ ‫میں پڑنا فضول ہے۔ دوسرے اهللا‬
‫بعض اوقات کوئی حکم مجمل طریقے سے اتا ہے۔ اگر اس‬
‫حکم پر اسی اجمال کے ساتھ عمل کرلیا جائے توکافی ہے۔‬
‫تعالی کو اس میں مزید تفصیل کرنی ہوتی تو وہ‬
‫ٰ‬ ‫اگر اهللا‬

‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪256‬‬

‫قرآن کریم یا نبی کریم صلی هللا علیہ وسلم کی سنت‬ ‫ِ‬ ‫خود‬
‫کے ذریعے کردیتا‪ ،‬اب اس میں بال کی کھال نکالنے کی‬
‫کوئی ضرورت نہیں ہے۔‪:‬‬
‫س ۡ ٔو ُک ۡم ۚ و‬
‫ک ۡم ت ُ‬‫ٰۤیایُّہا الَّذ ِۡین ٰامنُ ۡوا َل ت ۡسئلُ ۡوا ع ۡن ا ۡشیاء ا ِۡن ت ُ ۡبد ل ُ‬
‫اّٰللُ ع ۡنہاؕ و ہ‬
‫اّٰللُ‬ ‫ک ۡمؕ عفا ہ‬ ‫ا ِۡن ت ۡسئلُ ۡوا ع ۡنہا ِح ۡین یُن َّز ُل ۡالقُ ۡر ٰا ُن ت ُ ۡبد ل ُ‬
‫غفُ ۡو ٌر ح ِل ۡی ٌم ﴿‪﴾١٠١‬‬
‫اے ایمان والو! ایسی باتیں مت پوچھو کہ اگر تم پر ظاہر‬
‫کر دی جائیں تو تمہیں ناگوار ہوں اور اگر تم زمانہ نزول‬
‫قرآن میں ان باتوں کو پوچھو گے تو تم پر ظاہر کر دی‬
‫جائیں گی سواَلت گزشتہ هللا نے معاف کر دیئے اور هللا‬
‫بڑی مغفرت واَل بڑے حلم واَل ہے ۔ )‪(5:101‬‬
‫اگر نزول قران کے زمانے میں اس کا کوئی سخت جواب‬
‫اجائے تو خود تمہارے لئے مشکالت کھڑی ہوسکتی ہیں‪،‬‬
‫چنانچہ اس ایت کے شان نزول میں ایک واقعہ یہ بیان کیا‬
‫گیا ہے کہ جب حج کا حکم ایا اور انحضرت صلی هللا علیہ‬
‫وسلم نے لوگوں کو بتایا تو ایک صحابی نے اپ سے‬
‫پوچھا کہ یا رسول هللا! کیا حج عمر بھر میں صرف ایک‬
‫مرتبہ فرض ہے‪ ،‬یا ہر سال کرنا فرض ہے؟۔ انحضرت‬
‫صلی هللا علیہ وسلم نے اس سوال پر ناگواری کا اظہار‬
‫فرمایا۔ وجہ یہ تھی کہ حکم کے بارے میں اصل یہ ہے کہ‬
‫تعالی کی طرف سے خود یہ صراحت نہ کی‬ ‫ٰ‬ ‫جب تک اهللا‬
‫جائے کہ اس پر با ربار عمل کرنا ہوگا (جیسے نماز روزے‬
‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪257‬‬

‫زکوۃ میں یہ صراحت موجود ہے) اس وقت تک اس پر‬ ‫اور ٰ‬


‫صرف ایک بار عمل کرنے سے حکم کی تعمیل ہوجاتی‬
‫ہے‪ ،‬اس لئے اس سوال کی کوئی ضرورت نہیں تھی۔ اپ‬
‫صلی هللا علیہ وسلم نے صحابی سے فرمایا کہ اگر میں‬
‫تمہارے جواب میں یہ کہہ دیتا کہ ہاں! ہر سال فرض ہے تو‬
‫واقعی پوری امت پر وہ ہر سال فرض ہوجاتا۔‬
‫رسول هللا صلی هللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ جو میں‬
‫چھوڑوں یعنی اس کا ذکر نہ کروں تم بھی اس کا ذکر نہ‬
‫کرو۔ کیونکہ تم سے پہلے لوگ زیادہ سوال کرنے اور اپنے‬
‫انبیاء سے اختالف کرنے کی بنا پر تباہ ہوگئے۔ (مسلم۔ کتاب‬
‫الفضائل۔ باب توقیرہ و ترک اکثار سوالہ مماَل ضرورۃ الیہ۔۔‬
‫الخ) سیدنا ابوہریرہ کہتے ہیں کہ آپ نے فرمایا جس کام‬
‫سے میں تمہیں منع کروں اس سے باز رہو اور جس کام کا‬
‫حکم دوں اسے جہاں تک ہو سکے بجا َلؤ کیونکہ تم سے‬
‫پہلے لوگ زیادہ سوال کرنے اور اپنے پیغمبروں سے‬
‫اختالف کرنے کی وجہ سے تباہ ہوگئے (مسلم حوالہ ایضا ا )‬
‫آپ نے فرمایا هللا نے کچھ فرائض تم پر عائد کیے ہیں‪،‬‬
‫انہیں ضائع نہ کرو (ٹھیک طرح سے بجا َلؤ) اور کچھ‬
‫چیزیں حرام کی ہیں ان کے پاس نہ پھٹکو‪ ،‬کچھ حدود مقرر‬
‫کی ہیں ان سے تجاوز نہ کرو اور کچھ چیزوں کے متعلق‬
‫خاموشی اختیار کی ہے بغیر اس کے اس کو بھول َلحق ہو‬

‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪258‬‬

‫لہذ ا انکی کرید نہ کرو۔ (بیہقی بحوالہ الموافقات للشاطبی‬


‫اردو ترجمہ ج ‪ ١‬ص ‪)٢٩١‬‬

‫جو هللا اور رسول کی اطاعت کرے گا وہ ان لوگوں کے‬


‫ساتھ ہوگا جن پر هللا نے انعام فرمایا ہے یعنی انبیا‪ ٫‬اور‬
‫صدیقین اور شہدا‪ ٫‬اور صالحین کیسے اچھے ہیں یہ رفیق‬
‫جو کسی کو میسر آئیں یہ حقیقی فضل ہے جو هللا کی‬
‫طرف سے ملتا ہے اور حقیقت جاننے کے لیے بس هللا ہی‬
‫کا علم کافی ہے )‪(4:69,70‬‬

‫ایک سٹوری… بہت مشہور ہے… پل کی حفاظت کےلیے‬


‫گارڈ‪..‬پھر دوگارڈ پھر‪ ..‬ان پرگارڈ کمانڈر… پھر تنخواہ‬
‫اوراخرجات کے حساب کتاب کےلیے اکاونٹینٹ… جب‬
‫اخراجات پڑھ گئے تو خرچہ کم کرنے کی تدبیر‪ ..‬نفری کم‬
‫کرو‪..‬گارڈ کو فارغ کرردو‪..‬‬
‫اب سوچنے کی بات ہے کہ ایک آسان سادہ دین جو پہلے‬
‫کی مشکالت اور پیچیدگیاں ختم کرنے آیا تھا اس کو مشکل‬
‫بنا دیا کہ ‪ ..‬تضادات کی بھر مار کر دی ‪ ..‬پھر ان تضادات‬
‫کو حل کرنے کے لیے مزید علمی سائنس اور برانچ قائم‬
‫کردی ‪ ..‬یہ سارے کام دین کو مشکل نا قابل فہم بنا کر‬
‫علماء کی اہمیت کا جواز پیدا کیا گیا ‪ ..‬علماء کی اہمیت سے‬
‫کون انکار کر سکتا ہے مگر اس قسم کے خود ساختہ مسائل‬
‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪259‬‬

‫اوران کاحل اورپھر یہ حرام ہے اوروہ حالل ‪ ..‬وہی بات‬


‫ہوئی جو علماء یہود و نصاری کرتے تھے اور قرآن نے‬
‫خبردار کیا ہے)‪ .. (9:31‬بس طریقہ واردات ذرا مختلف ہو‬
‫گیا … قرآن کے ساتھ یہ کھلواڑ ممکن نہ تھا … تو احادیث‬
‫کو نہ لکھنے کے حکم کو دوسری صدی میں پس پشت ڈال‬
‫کر اسی راستہ پر چل پڑے جس سے منع کیا گیا تھا ‪-‬‬

‫کیا قرآن کافی نہیں ہدایت لیے؟ جبکہ وہ کسی اور حدیث پر‬
‫ایمان َلنے سے منع کر رہا ہے ‪ ..‬تین مرتبہ مگر یہ کہتے‬
‫ہیں کہ حدیث کامطلب سب کچھ اور ہے ماسوا" حدیث‪ ":‬کا‬
‫وہ مطلب جو نزول قرآن سےآج تک مروج معروف‬
‫اصطالح ہے وہ نہیں ہے …‬
‫"باطل کا رنگ چڑھا کر حق کو مشتبہ نہ بناؤ اور نہ جانتے‬
‫بوجھتے حق کو چھپانے کی کوشش کرو" )‪(2:42‬‬
‫آخری دین اسالم جو تا قیامت ہے …اب کوئی وحی نازل‬
‫نہیں ہو گی ‪...‬اس قسم کا لٹریچر … ہمیں کیا حاصل ہو گا‬
‫… حضرت عمر (رضی هللا) اور خلفاء راشدین ان لوگوں‬
‫کو ہم سے بہتر جانتے تھے اور رسول هللا صلی هللا علیہ‬
‫وسلم کے قریب ترین ساتھی بھی تھے … ابھی بہت مزید‬
‫مثالیں ہیں ‪.‬احادیث ک کتب میں بہت اچھی اچھی باتیں بھی‬
‫ہیں لیکن کیونکہ یہ انسانی کام ہے‪ ..‬غلطیاں صاف‬
‫نظرآر ہی ہیں جن کو درست کرنا بھی گناہ سمجھا جاتا ہے‪،‬‬
‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪260‬‬

‫یہ هللا تعالی کا کالم نہیں‪ ,‬رسول هللا صلی هللا علیہ وسلم‬
‫سے منسوب ہے جس میں غلطی جب صاف نظر آییے تو‬
‫تصحیح کی جاسکتی ہے ‪ -‬اگر پچھلے ‪ ١٢٠٠‬سال میں ایسا‬
‫کرتے تو تضادات سے چھٹکارا ممکن تھا‪ ،‬اب جدید‬
‫ٹیکنولوجی کی مدد سے سکالر با آسانی کر سکتے ہیں‪,‬‬
‫مگر پھر بھی یہ غیر مجاز (‪ )unauthorised‬کتب ہیں‬
‫اور رہیں گی ‪ -‬ترکی میں کچھ تحقیقی کام ہو رہا ہے ‪-‬‬
‫معلوم پاک صاف پانی کی بوتل میں ایک قطرہ ہی خراب‬
‫کرنے کو کافی ہے ‪..‬‬
‫دنیا امتحان گاہ ہے اور سلیبس کی منظور شدہ کتاب صرف‬
‫ایک ‪ ،‬قرآن ہے‪ -‬ہمیں درسی ماڈل ٹیسٹ پیپرز کی‬
‫ضرورت ہے؟‬
‫بھر حال ہم یھاں کسی حدیث یا سنت کی قرآن سے یا آپس‬
‫میں اختالف کو حل کرنے کی کوشش نہیں کر رہے نہ ہی‬
‫یہ موضوع ہے‪-‬‬
‫آپ سے اتفاق ہے کہ حدیث کو قبول یا رد کرنے کا‬
‫تفصیلی کام تو محدثین کا ہے جو علم حدیث ایکسپرٹ ہیں ‪-‬‬
‫قرآن کا کمال ہے کہ عام آدمی بھی آسانی سے سمجھ‬
‫سکتاہے‪..‬‬
‫حدیث ‪ ،‬کالم ‪ ،‬کتاب ‪ ،‬بات ہے جبکہ "سنت" متواتر عمل‪،‬‬
‫پریکٹس ہے‪ -‬یہ متبادل اصطالحات نہیں جیسا کہ عمومی‬

‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪261‬‬

‫طور پر سمجھا جاتا ہے ‪ -‬اس پر تفصیل پڑھ سکتے‬


‫ہیں‪.. [.......] 106‬‬
‫حدیث کا مقدس درجہ رسول هللا سے نسبت سے ہے جتنی‬
‫نسبت مضبوط ہو گی درجہ بہتر ہو گا ‪ ..‬اس لحاظ سے جو‬
‫تحریر خود سٹیبل نہیں ‪ ،‬وہ کسی اہم دینی معامله کی دلیل یا‬
‫بنیاد کیسے بن سکتی ہے کہ دوسروں پر کفر یا بدعتی کے‬
‫فتوے لگیں ‪ ،‬فرقے بن جائیں … جو کہ عام ہے … ابھی‬
‫رفع یدین ‪ ،‬سورہ فاتحہ کی جماعت میں تالوت ‪ ،‬آمین اور‬
‫اس طرح کے اختالفات سے ابتدا ہوتی ہے اور کہاں تک‬
‫جاتی ہے ہم کو معلوم ہے ‪-‬‬

‫احادیث کی تمام کتب نامکمل ہیں … کوئی کتاب دعوی نہیں‬


‫کر سکتی کہ یہ احادیث کی مکمل کتاب ہے ‪ ،‬نآ مکمل کتاب‬
‫سے کچھ فوائد حاصل ہو سکتے ہیں مگر اختالفات زیادہ‬
‫کوئی دوسرے حدیث َلتا ہے مخالف اس کو ضعیف قرار‬
‫دے دیتا ہے ‪ ..‬اپنی حدیث کو صحیح اب فیصلہ کون کرے‬
‫گا ؟ قرآن ہی فرقان ہے ‪..‬‬

‫ا مام شافعی رح نے کہا‪:‬‬

‫“میں کسی ایسے شخص کو نہیں جانتا جو تمام سنت اور‬

‫‪ 106‬قرآن ‪ ،‬سنت ‪ ،‬حدیث ‪: https://quransubjects.blogspot.com/2019/12/hadith-sunnah.html‬‬

‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪262‬‬

‫احادیث کو جانتا ہو۔ اگر احادیث کا علم رکھنے والے علما‬


‫کے علم کو یکجا کیا جاۓ تو صرف اسی حالت میں تمام‬
‫سنت آشکار ہوسکتی ہے۔ چونکہ ماہرین حدیث دنیا کے ہر‬
‫گوشے میں پھیلے ہیں اس وجہ سے بہت سی احادیث ایسی‬
‫ہوں گی جن تک ایک عالم حدیث کی رسائی نہ ہوگی لیکن‬
‫اگر ایک عالم ان سے نا آشنا ہے تو دوسروں کو ان کا علم‬
‫ہوگا”‬

‫شاید یہ بھی دوسری وجوہ کے ساتھ ایک وجہہ ہو کہ‬


‫حضرت عمر رضی هللا نے فیصلہ کیا (حضرت علی‬
‫(رضی هللا) کا بھی یہی نقطہ نظر تھا ) کہ شروع سے ہی‬
‫احادیث کو مکمل کرنا ممکن نہ تھا ‪ … ..‬جو پہلی صدی‬
‫ہجری تک قائم رہا ‪ ،‬جب صحابہ کی اکثریت فوت ہو گیی‬
‫تو نئی نسل نے خالف درزی کی ‪-‬‬
‫‪ .1‬یہاں ایک مسئلہ ڈسکس ہو رہا ہے جو ایک ایسے‬
‫عظیم تضاد کی نشان دہی کرتا ہے ‪ ،‬کہ جس نے‬
‫اسالم کے ثانوی وسائل (کتب احادیث) کو مشکوک‬
‫بنا دیا ہے‪-‬‬
‫‪ .2‬نہ تو قرآن نے اس مواد [کتب احادیث ] کی تحریر‬
‫کی منظوری دی گئی ہے اور نہ ہی مجازاتھارٹی ‪،‬‬
‫ہدایت یافتہ خلفاء راشدین نے یہ طریقہ اختیار کیا‬

‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪263‬‬

‫بلکہ بہت سوچ بچار اور استخارات کے بعد اس کام‬


‫[کتابت احادیث ] سے سختی سے منع کر دیا‬
‫‪ .3‬اگر احادیث کتب لکھنے پر پابندی کو اجتہاد (یا‬
‫جوکچھ بھی کہا جایے) ‪ " ،‬ہدایت یافتہ ‪ ،‬خلفاء‬
‫رسول هللا صلی هللا علیہ وسلم نے‬ ‫راشدین" کو‬
‫خصوصی طور پراہم اختالفی معامالت میں فیصلوں‬
‫کا اختیار دیا تھا اور نامزد کیا تھا ‪ -‬وہ لوگ کوئی‬
‫عام علماء یا مجتہد نہیں تھے۔ کتنے لوگ ہیں ہیں کو‬
‫نے "ہدایت یافتہ"‬ ‫رسول هللا صلی هللا علیہ وسلم‬
‫اور "خلفاء راشدین" کا خطاب دیا؟ ان کے فیصلہ‬
‫کو صدی کے بعد منسوخ کون کر سکتا ہے؟ جو ان‬
‫سے زیادہ " ہدایت یافتہ" ہو؟‬
‫‪ .4‬تیرہ صدی پرمحیط اسالمی تاریخ کے سب سے‬
‫بڑے سکینڈل کا قرآن اور ناقابل تردید تاریخی حقائق‬
‫کی مدد سے انکشاف کرنا اور یہ توقع رکھنا کہ‬
‫حقیقت کو وہ لوگ بآسانی قبول کر لیں گے جن کا‬
‫وجود‪ ،‬بقا اور مفادات اس سے جڑے ہوے‬
‫ہوں‪،‬اسے مہذب الفاظ میں سادگی ہی کہہ سکتے ہیں‪-‬‬
‫ایک طویل جدوجہد سے ہی مائنڈ سیٹ کو تبدیل کرنا‬
‫ہوگا ‪ -‬یہ ایک فرد نہیں ہر باشعور مسلمان کا فرض‬
‫ہے جو اسے قرآن کے وارث کی حیثیت سے ادا‬
‫کرنا ہو گا‪-‬‬

‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪264‬‬

‫حضرت ابو بکر صدیق رضی هللا کا ‪ ٥٠٠‬احادیث کو ضا‬


‫یع کرنا‪:‬‬

‫‪. ١‬کیا ان کو احادیث کی حیثیت اور اہمیت کا علم نہ تھا جو‬


‫‪ ٢٠٠‬سال بعد آشکار ہوا ‪ ٦‬کتب لکھنے والوں کو ؟‬
‫‪.٢‬کیا ‪ ٢٠٠‬سو سال بعد کے لوگوں کو حضرت ابو بکر‬
‫صدیق رضی هللا سے زیادہ مستند ذرایع سے احادیث کا‬
‫علم پہنچا تھا ؟‬
‫‪ . ۳‬اگر حضرت ابو بکر صدیق رضی هللا کو علم نہہن تھا‬
‫‪ ،‬اپنی لکھی ‪ ٥٠٠‬احادیث کی صداقت پر شک تھا کہ غلطی‬
‫نہ ہو ‪ ،‬تو وہ کون تھا جو حضرت ابو بکر صدیق رضی‬
‫هللا سے بڑا صادق … بڑا صدیق ؟‬

‫چا روں فقہ اربعہ دوسری صدی میں مکمل ہو گیے احادث‬
‫کی مشور صحاح سشه سے پہلے … صرف امام مالک‬
‫(‪179-93‬ھ‪795-712/‬ء) نےموطا لکھی تھی ‪..‬دوسری‬
‫ہجری میں …‬

‫فقہ کی بنیاد … قرآن ‪ ،‬سنت ‪ ،‬اجماع ‪ ،‬قیاس ہے‪ -‬ان‬


‫چاروں اصولوں کا مرجع خود رسول هللا صلی هللا علیہ‬
‫ت گرامی ہے‪-‬‬
‫وسلم کی ذا ِ‬

‫جب چہار فقہ بن گئے اس کے بعد تیسری صدی میں‬


‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪265‬‬

‫احادیث کی کتب لکھنے کی کیا ضرورت تھی ؟‬

‫کیا ایمرجنسی تھی کہ خلفاء راشدین کے حکم سے انکار ہوا‬


‫؟‬

‫اور فرقہ واریت کے لیے مواد مہیا ہوا ؟ (فائدے کے‬


‫ساتھ نقصانات زیادہ )‬

‫غور فرمائیں کہ امام ابو حنیفہ نے کوئی کتاب نہ لکھی …‬


‫حدیث کی کتاب بھی نہیں ‪ ..‬حاَلنکہ ان کو حافظ حدیث بھی‬
‫کہتے ہیں اور امام بخاری سے بڑے محدث بھی ‪ ..‬کچھ‬
‫مخالفین ان کو حدیث سے نابلد کہتے ہیں (کیا ایسا ممکن‬
‫ہے عقل مانتی ہے ؟)‪ ..‬امام ابوحنیفہ کا خاص امتیاز ہے‬
‫کہ انہوں نے حضرت عمر اور خلفاء راشدین کے فیصلہ کا‬
‫مکمل احترم بھی کیا اور فقہ بھی ایسا قائم کیا کہ دنیا میں‬
‫سب سے زیادہ تعداد …اگرچہ ان کے اور ہر فقہ سے‬
‫اختالف ممکن ہے ہر انسانی کوشش میں کمی رہ سکتی‬
‫ہے ‪ -‬تاریخی حقیقت کو جھٹال کیسے سکتے ہیں؟‬
‫جس نےبھی خالف ورزی کی اس کاشرعی جواز کیا تھا‬
‫حکم عدولی کا دوسرےاماموں نےبھی ذاتی کولیکشن کی ‪..‬‬
‫مگر زیادہ مشہور تو تیسری صدی کی چھ کتب ہیں ‪..‬‬

‫یہ ٹائم َلئن بہت کچھ واضح کررہی ہے…‪.‬‬


‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪266‬‬

‫‪ .1‬ابوحنیفہ نعمان بن ثابت (‪80-150‬ھ‪767-699/‬ء)‬


‫‪.2‬مالک بن انس (‪93-179‬ھ‪795-712/‬ء) موطأ امام مالک‬
‫حدیث کی ایک ابتدائی کتاب ہے جو آپ نے تصنیف کی۔‬
‫‪.3‬محمد بن ادریس شافعی (‪150-204‬ھ‪820-767/‬ء)‬
‫‪ .4‬احمد بن حنبل (‪164-241‬ھ‪855-780/‬ء) … مسند‬
‫احمد‬
‫صحاح ستہ ‪” :‬چھ کتابیں جو اسالم میں‬
‫ِ‬ ‫مشہور محدثین ‪-‬‬
‫مشہور ہیں‪ ،‬محدثین کے مطابق وہ صحیح بخاری‪ ،‬صحیح‬
‫مسلم‪ ،‬جامع ترمذی‪ ،‬سنن ابی داؤد‪ ،‬سنن نسائی‪ ،‬سنن ابن‬
‫ماجہ ہیں۔ ان کتابوں میں حدیث کی جتنی قسمیں ہیں صحیح‪،‬‬
‫حسن اور ضعیف‪ ،‬سب موجود ہیں اور ان کو صحاح کہنا‬
‫تغلیب کے طور پر ہے۔“ محدثین کی ان کتابوں میں ایک‬
‫طرف دینی معلومات جمع کی گئیں اور دوسری طرف ان‬
‫میں رسول هللا صلی هللا علیہ و آلہ وسلم اور صحابہ رضوان‬
‫هللا علیہم اجمعین کے زمانے کے صحیح تاریخی واقعات‬
‫جمع کیے گئے ہیں۔ اس طرح احادیث کی یہ کتابیں دینی و‬
‫تاریخی دونوں اعتبار سے قابل بھروسا سمجھی جاتی ہیں۔‬
‫‪.1‬محمد بن اسماعیل بخاری (‪194-256‬ھ‪870-810/‬ء)‬
‫‪.2‬مسلم بن حجاج (‪204-261‬ھ‪875-820/‬ء)‬
‫‪.3‬ابو عیسی ترمذی (‪209-279‬ھ‪892-824/‬ء)‬
‫‪..4‬سنن ابی داؤد (امام ابو داؤد متوفی ‪275‬ھ‪888-9/‬ء‬
‫‪5‬۔ سنن نسائی (امام نسائی) متوفی ‪303‬ھ‪915-16/‬ء‬
‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪267‬‬

‫ابن ماجہ) متوفی ‪273‬ھ‪886-87/‬ء‬ ‫ابن ماجہ (امام ِ‬‫‪6‬۔ سنن ِ‬


‫‪………………………...‬‬
‫امام احمد بن حنبل (‪164-241‬ھ‪855-780/‬ء) فقہ اربعہ‬
‫کی ٹائم َلئن کے آخر میں ہیں … وہ احادیث "سننتے تھے‬
‫پڑھتے نہیں تھے" اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ دوسری صدی‬
‫حجرہ کے وسط تک احدیث کی اگر کوئی کتب تھیں تو وہ‬
‫پبلک کو مہیا نہ تھیں ‪ ،‬شاید ذاتی ہوں‪-‬‬

‫تعلیم و سماعت حدیث‪ 16 :‬برس کی عمر میں انہوں نے‬


‫حدیث کی سماعت شروع کی۔ ابو یوسف کے حلقہ درس میں‬
‫بیٹھے۔ ‪ 180‬ھ میں سب سے پہال حج کیا۔ پھر حجاز آمد و‬
‫رفت رہی اور علما حجاز سے علم سیکھتے رہے۔ ‪196‬ھ‬
‫میں یمن جاکر عبد الرزاق الصنعانی سے احادیث سنیں۔ یہاں‬
‫یحیی بن معین اور اسحاق بن راہویہ بھی ان کے شریک‬ ‫ٰ‬
‫درس رہے۔ وہ کوفہ بھی گئے۔ مسافرت برائے حدیث میں‬
‫تنگدستی بھی دیکھی۔ ان دنوں جس جگہ قیام پزیر رہے سر‬
‫کے نیچے سونے کے لیے اینٹ رکھا کرتے۔ کہا کرتے‬
‫کاش میرے پاس دس درہم ہوتے میں حدیث سننے کے لیے‬
‫جریر بن عبد الحمید کے پاس رے چال جاتا۔‬
‫‪……………………..‬‬
‫حدیث اور سنت میں فرق‬
‫‪Professor, Dr. J C, worte:‬‬
‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
268

1. A commendable exercise but I failed


to understand the way you have
separated Hadees from Sunnah.
Every act performed by Prophet SAW
publically, to be followed, all advices
issued by him verbally and all acts
which were performed in his presence
and he gave an approval even by
staying silent constitute the Sunnah.
And all the Sunnah reached us
through narrations of people, a very
small part with 'tawatur' and rest
through 'ahad' ahadees. Authenticity
of ahad ahadees was documented
and categorized in 3rd Century of Hijra
with Ismaa-ur-rijaal. Had those
scholars not documented all those
ahadees or had tried to keep them
alive just through practice, the text and
interpretations would have been
distorted beyond our imagination.
2. Inspite of the respect given to the six
collections of sahih ahadees no sane
https://SalaamOne.com/last-book/ http://bit.ly/31lYQV3
269

Muslim ever tried to give them


weightage equal to/more than Quran.
3. The reason of groups doing 'takfeer' of
other groups is not documentation of
ahadees.It is there because of
1).Lack of sincerity for Islam
2). Lack of knowledge about
permissibility of difference of opinion
3.) When there are more than one
shar'ee opinions on any issue which
ever opinion is adopted by Ameer
becomes the law.This is the method
practiced by Khulafa e Rashdeen.
4) And Ameer is not allowed to adopt
in matters of faith!
5) Today, as State is not ready to take
this burden everyone is taking his
ijtehad as aqeeda....and considers
other groups out from Islam.

4. Difference in understanding of Quran


can also be there.If we start forsaking
our sources for the fear of
https://SalaamOne.com/last-book/ http://bit.ly/31lYQV3
270

sectarianism we may lose everything.


5. The only way to save ourselves from
going astray we need to own Quran
and Sunnah at the state level as the
only source of legislation.
………………………..
AAK’s Response :

Appreciate sincere comments... the Draft is


being revised / updated...with rational
input... most concerns have been
addressed ... in updated draft ...
It will take some time to comprehend the
issue fully...one has to visit the references/
links... Jazak Allah
https://quransubjects.blogspot.com/2020/01
/why-quran.html

‫اگرچہ مقالہ کے سکرپٹ میں تفصیل موجود ہے مگر‬


: ‫قارئین کی سہولت کے لئے دوبارہ جوابات پیش ہیں‬

‫ سوال ؟‬،‫ حدیث اور سنت میں فرق‬Q-1


‫ایک قابل ستائش کام لیکن میں حدیث کو سنت سے جدا‬.
https://SalaamOne.com/last-book/ http://bit.ly/31lYQV3
‫‪271‬‬

‫کرنے کے طریقے کو سمجھنے میں ناکام رہا۔ نبی کریم‬


‫صلی هللا علیہ وآلہ وسلم کے ہر عمل کو جواز کے مطابق ‪،‬‬
‫اس کے بعد ‪ ،‬ان کی طرف سے زبانی طور پر جاری کردہ‬
‫تمام مشورے اور ان کی موجودگی میں انجام دیئے جانے‬
‫والے تمام مشورے اور انہوں نے خاموش رہ کر بھی سنت‬
‫کو منظوری دے دی۔ اور تمام سنت لوگوں کی روایتوں‬
‫کے ذریعہ ہم تک پہنچی ‪ ،‬یہ ایک چھوٹا سا حصہ 'توا تر '‬
‫کے ساتھ تھا اور 'احد' احادیث کے ذریعہ بقیہ ۔‬
‫احد احادیث کی صداقت کو تیسری صدی ہجری میں اسم‬
‫رجال کے ساتھ دستاویزی اور درجہ بندی کیا گیا تھا۔ اگر‬
‫ان اسکالرز نے ان تمام احادیث کی دستاویزی دستاویز نہ‬
‫کی ہوتی یا صرف مشق کے ذریعہ ان کو زندہ رکھنے کی‬
‫کوشش کی ہوتی تو متن اور تشریحات ہمارے تخیل سے‬
‫بھی زیادہ مسخ ہوجاتی۔‬

‫‪AAK :‬‬
‫سنت و حدیث متبادل نہیں مختلف استطہاۡلت ہیں جسے‬
‫کہ اس حدیث ظاہرہے‪:‬‬
‫اّٰللُ عل ْی ِه وسلَّم‪ ،‬قال ‪” :‬‬ ‫ع ْن أ ِبي ھُریْرۃ‪ ،‬ع ِن ال َّن ِبي ِ صلَّى َّ‬
‫ب َّ ِ‬
‫اّٰلل‬ ‫ِیث ُم ْخت ِلفةٌ‪ ،‬فما جاء ُك ْم ُموا ِفقاا ِل ِكتا ِ‬ ‫سیأ ْ ِتی ُك ْم ع ِني أحاد ُ‬
‫س َّن ِتي فلیْس‬ ‫س َّن ِتي ف ُھو ِم ِني‪ ،‬وما جاء ُك ْم ُمخا ِلفاا ِل ِكتا ِ‬
‫ب َّ ِ‬
‫اّٰلل و ِل ُ‬ ‫و ِل ُ‬
‫ِم ِني ”‬
‫حضرت ابو ہریرہ رضی هللا عنہ‪ ،‬نبی صلے هللا علیہ وسلم‬
‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪272‬‬

‫سے مروی ہیں کہ میری طرف سے کچھ اختالفی احادیث‬


‫آئینگی‪ ،‬ان میں سے جو “کتاب هللا” اور “میری سنت” کے‬
‫موافق ہونگی‪ ،‬وہ میری طرف سے ہونگی۔ اور جو “کتاب‬
‫هللا” اور “میری سنت” کے خالف ہونگی وہ میری طرف‬
‫سے نہیں ہونگی۔‬
‫ضی ِة واألحْ ك ِام وغی ِْر ذ ِلك‪،‬‬ ‫[سنن الدارقطني‪ِ :‬كتابٌ ِفي األ ْق ِ‬
‫كتاب عمر رضي هللا عنہ إلى أبي موسى األشعري‪ ،‬رقم‬
‫الحدیث‪ )4427(3926 :‬الكفایة في علم الروایة‬
‫اء ْالجماع ِة‪ ،‬رقم الحدیث‪:‬‬ ‫للخطیب‪:‬التَّوثُّ ُق فِي ا ْس ِت ْفت ِ‬
‫اب‬ ‫ْ‬
‫األنصاري‪:‬الب ُ‬ ‫‪)5٠٠4(311‬؛ذم الكالم وأھلہ لعبد هللا‬
‫اّٰللُ ۔‪.‬۔ رقم الحدیث‪:‬‬ ‫صطفى صلَّى َّ‬ ‫التَّا ِس ُع‪ ،‬بابٌ ‪ِ :‬ذ ْك ُر إِعْال ِم ْال ُم ْ‬
‫ب‬ ‫‪)٦٠٦(589‬؛األباطیل والمناكیر والمشاھیر للجورقاني‪ِ :‬كتا ُ‬
‫س َّن ِة رقم‬‫ب وال ُّ‬ ‫ْال ِكتا ِ‬ ‫الر ُجوعِ ِإلى‬ ‫ُّ‬ ‫اب ‪:‬‬ ‫ْال ِفت ِن‪ ،‬ب ُ‬
‫الحدیث‪ )29٠5(2۷۷:‬الكامل في ضعفاء الرجال » من ابتدا‬
‫أسامیھم صاد » من اسمہ صالح؛ رقم الحدیث‪)4284٦ :‬‬
‫اء ْالجماع ِة؛ رقم‬ ‫اء ْالجماع ِة » التَّوثُّ ُق فِي ا ْس ِت ْفت ِ‬ ‫التَّوثُّ ُق ِفي ا ْس ِت ْفت ِ‬
‫الحدیث‪]311 :‬‬

‫ضرور پڑھیں … "قرآن ‪ ،‬سنت ‪ ،‬حدیث میں فرق" >>>‬


‫‪https://quransubjects.blogspot.com/2019/12‬‬
‫‪/hadith-sunnah.html‬‬

‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪273‬‬

‫حدیث اور سنت میں فرق‪ -‬جواب ‪:‬‬


‫‪. 1‬عام غلط فہمی ہے کہ حدیث اور سنت ایک ہی چیز ہے۔‬
‫فی الحقیقت ؛ حدیث اور سنت دونوں ایک دوسرے سے‬
‫ناصرف لسانی اعتبار سے بلکہ شریعت میں اپنے استعمال‬
‫کے لحاظ سے بھی ایک دوسرے سے مختلف ہیں۔‬
‫‪.2‬اسالم ؛ قرآن اور سنت پر عمل کرنے کا نام ہے۔ سنت‬
‫کی تشکیل میں احادیث اہم کردار ادا کرتی ہیں لیکن سنت‬
‫صرف احادیث سے نہیں بنی ہوتی ہے؛ سنت میں رسول هللا‬
‫صلی هللا علیہ وسلم کی زندگی کا وہ حصہ بھی شامل ہے‬
‫جو الفاظ کی شکل میں نہیں مثال کے طور پر تقریر اور یا‬
‫کسی عبادت کا طریقہ ‪ ،‬تقریر کو محدثین حدیث میں بھی‬
‫شمار کرتے ہیں۔ اس کے عالوہ سنت میں قرآن اور حدیث‬
‫میں بیان کردہ ہدایات پر عمل کرنے کا نمونہ پایا جاتا ہے؛‬
‫یہ طریقہ یا عملی نمونہ محمد رسول هللا صلی هللا علیہ وسلم‬
‫کے زمانے میں موجود اس عہد کی نسل سے اجتماعی‬
‫طور پر اگلی اور پھر اگلی نسل میں منتقل ہوتا رہتا ہے اور‬
‫اس کی اس اجتماعی منتقلی کی وجہ سے اس میں نقص یا‬
‫ضعف آجانے کا امکان حدیث کی نسبت کم ہوتا ہے کیونکہ‬
‫حدیث ایک راوی سے دوسرے راوی تک انفرادی طور پر‬
‫منتقل ہوتی ہے اور اس منتقلی کے دوران اس راوی کی‬
‫حیثیت ‪ ،‬اعتبار اور اس کی یاداشت کا دخل ہوتا ہے۔‬

‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪274‬‬

‫‪.3‬نکاح کرنا سنت ہے‪ ،‬حدیث نہیں؛ قربانی کرنا سنت ہے‪،‬‬
‫حدیث نہیں؛ مسواک کرنا سنت ہے‪ ،‬حدیث کوئی نہیں کہتا‪.‬‬
‫کسی حدیث کو سنت سے پرکھا جا سکتا ہے‪:‬‬
‫آپ نے فرمایا کہ‪:‬‬
‫س َّنة‬
‫اّٰلل و ُ‬ ‫ضلُّوا ماتم َّ‬
‫س ْكت ُ ْم ِب ِھما ِكتاب َّ ِ‬ ‫“تر ْكتُ فِی ُك ْم أ ْمری ِْن ل ْن ت ِ‬
‫”۔(مشکوۃ شریف‪:”)٢٩:‬‬ ‫ٰ‬ ‫س ْول ِہ‬
‫ر ُ‬
‫میں تمہارے درمیان دوچیزوں کو چھوڑے جارہا ہوں جب‬
‫تک تم ان دونوں کومضبوطی سے تھامے رہوگے ہرگز‬
‫گمراہ نہ ہوگے اور وہ کتاب هللا اور سنت رسول صلی هللا‬
‫علیہ وسلم ہے۔‬
‫حدیث سے مراد وہ اقوال واعمال اور تقریر(تصویب) مراد‬
‫ہیں جو رسول هللا صلی هللا علیہ وسلم کی جانب منسوب‬
‫هللا کی سنت شریعت کا دوسرا‬
‫ہوں‪ -‬کتاب هللا کے بعد رسول ؐ‬
‫سرچشمہ اور اصل واساس ہے‪ ،‬یہ قرآن کریم کی تشریح‬
‫اور اس کے اصول کی توضیح اور اجمال کی تفصیل ہے‪-‬‬
‫حدیث ‪ ،‬بیان ‪ ،‬قول جبکہ سنت عمل … نکاح کرنا سنت‬
‫ہے ‪ ،‬حدیث نہیں ‪-‬‬
‫ٰذ ِلك ْال ِكت ُ‬
‫اب َل ریْب ۛ فِی ِه (‪)2:1‬یہ (قرآن) وہ کتاب ہے جس‬
‫(کے کالم هللا ہونے) میں کوئی شک و شبہ نہیں ہے۔‬
‫مگرکیا حدیث کی کسی کتاب کے لیے ایسا دعوی کیا جا‬
‫سکتا ہے؟‬

‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪275‬‬

‫سنت کیوں کہ تواترسے َل تعداد افراد کی وساطت عمل سے‬


‫منتقل ہوئی اس لیے اس کی درجہ بندی حدیث کی طرح‬
‫نہیں‪ -‬غور طلب بات ہے کہ جب دین کامل ہو گیا (‪)5:3‬حج‬
‫الوداع پر تو اس وقت صرف قرآن اور سنت کا وجودعملی‬
‫طور پرظاہر تھا‪-‬علم حدیث بتدریج وجود پذیر ہوا‪ ،‬کچھ‬
‫اصحابہ رضی هللا کی حدیث کو محفوظ کرنے کی ذاتی‬
‫‪،‬انفرادی کاوشوں کو قرآن و سنت کے تواتر کے معیارپر‬
‫پرکھا نہیں جا سکتا‪ -‬خاص طور پر جبکہ اربع خلفاءراشدین‬
‫اور ان کے بعد کے حکمرانوں نے اس کی ضرورت کو‬
‫محسوس نہیں کیا‪-‬‬
‫آج کوئی نیا دین ایجاد نہیں کرنا کہ کسی کتاب سے پڑھ کر‬
‫معلوم کر‪:‬یں کہ نماز کیسے ادا کرنی ہے ‪ ،‬جو سنت تواتر‬
‫سے نسل در نسل منتقل ہوتی چلی آ رہی ہے ‪ ،‬سنت ہوتی‬
‫ہے نہیں‪ ،‬درجات نہیں ہوتے … حدیث کے درجات ہیں‬
‫صحیح ‪ ،‬حسن ‪ ،‬ضعیف‪ ،‬موضوع ‪ ،‬منع گھڑت وغیرہ ‪..‬‬
‫سنت گھڑ نہیں سکتے ‪ ،‬یسے قرآن کی آیت نہیں گھڑ‬
‫سکتے ‪ ،‬پکڑا جائے گا ‪ -‬صرف وہ احادیث جن کو بہت‬
‫زیادہ اف راد نے بیان کیا تو وہ متواتر احا دیث ‪ ،‬سنت کے‬
‫درجہ تک پہنچ جاتی ہیں ‪ ،‬جن کا انکار کفر کہالتا ہے ‪-‬‬
‫امام سیوطی نے ‪ ١١۳‬متواتر احادیث کا ذکر کیا ہے ‪ -‬وزیر‬
‫شیخ ‪ /‬صالح بن ‘عبدل‘ عزیز الشیخ نے متواتر (صحیح)‬
‫احادیث ‪ 324‬شمار کی ہیں ‪-‬‬

‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪276‬‬

‫سنت و الجماع ‪ :‬سنت کا نمونہ رسول هللا صلی هللا علیہ‬


‫وسلم نے پیش کیا اور پھر اس کے بعد اصحاب اکرام اور‬
‫تابعین سے ہوتا ہوا موجودہ زمانے تک پہنچا ہے اسی لیے‬
‫اس میں امت کے اجتماعی درست طریقۂ کار یا راہ کا مفہوم‬
‫بھی شامل ہوتا ہے ‪ ،‬یہی وجہ ہے کہ عموما ا اس کے ساتھ‬
‫الجماعت کا لفظ لگا کر سنت و الجماع بھی کہا جاتا ہے۔‬
‫حدیث اور سنت کا فرق مفہوم کے لحاظ سے اسالمی‬
‫شریعت میں پایا جاتا ہے ‪-‬‬
‫‪ Q 2‬حدیث قرآن کے برابر نہیں‬
‫صحیح احادیث کے چھ مجموعوں کو جو احترام دیا گیا ہے‬
‫اس کے باوجود کسی سمجھدار مسلمان نے انہیں قرآن سے‬
‫کے برابر ‪ /‬زیادہ وزن دینے کی کوشش نہیں کی۔‬
‫‪………………….‬‬
‫‪AAK Response‬‬
‫حقیقت میں ایسے ہی ہونا چاہیے تھا جو آپ فرما رہے ہیں‬
‫مگر عمَل ایسا نہیں ‪ ..‬علماء غلو میں بہت دور نکل جاتے‬
‫ہیں اور احادیث کو وحی غیر متلو ‪ ،‬وحی خفی که کر قرآن‬
‫کے ساتھ ملتے ہیں اور ان کا انکار کرنے والے پر کفر کے‬
‫فتوے لگاتے ہیں ‪ -‬آپ نے ایک کتاب کے تین صفحات کی‬
‫فوٹو بھیجی [ٹائٹل ‪ :‬سنت رسول هللا صلی هللا علیہ وسلم‬
‫کی حفاظت] … اس کو ٹائپ کرکہ یہاں شامل کیا ہے( ان‬

‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪277‬‬

‫سواَلت کے بعد )‪ ..‬آپ نے شاید غور نہیں کیا ‪ ..‬اس میں‬


‫سے ایک اقتباس پسش ہے ‪:‬‬
‫"قرآن مجید کی آیات وہی ہیں جو سنت رسول صلی هللا وسلم‬
‫کی اہمیت کے سلسلے میں پچھلے شمارے میں بیان ہو‬
‫چکی ہیں ان کے مطابق سنت رسول هللا صلی هللا علیہ وسلم‬
‫بھی قرآن مجید کی طرح هللا کی جانب سے وحی ہے اور یہ‬
‫اصول دین میں سے ہے یعنی شریعت دلیل ہے اور اس سے‬
‫ل ینا فرض اور واجب ہیں اور اس کا انکار کفر ہے ہے ان‬
‫سب کی حفاظت میں شک کرنا دراصل یہ کہنا ہے کہ هللا‬
‫تعالی نے سنت رسول صلی هللا علیہ وسلم کا یہ مقام اور‬
‫مرتبہ کیا تھا وہ محفوظ ہیں نہ رہ سکیں معاذهللا‬
‫یہاں بہت سمارٹ طریقہ سے "حدیث" کی بجایے "سنت کا‬
‫لفظ استعمال کیا گیا ہے ‪ ..‬مطلب "حدیث" ہے مگر الفاظ‬
‫دوسرے ‪ -‬عوام ان باریکیوں سے اگاہ نہیں ہوتے اور‬
‫دھوکہ ‪ ،‬غلط فہمی کا شکار ہو جاتے ہیں ‪..‬‬
‫‪………….‬‬
‫‪ Q -3‬تکفیر کی وجوہات‬
‫دوسرے گروہوں کی تکفیر کرنے والے گروہوں کی وجہ‬
‫احادیث کی کتب نہیں ہیں۔ اس کی وجہ یہ ہے‬
‫‪. )1‬اسالم کے لئے اخالص کا فقدان‬
‫‪ .)2‬اختالف رائے کی اجازت کے بارے میں معلومات کا‬
‫فقدان‬
‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪278‬‬

‫‪ )3‬جب کسی مسئلے پر ایک سے زیادہ شرعی آراء ہوں‬


‫جس پر امیر کے ذریعہ رائے کو اختیار کیا جاتا ہے تو وہ‬
‫قانون بن جاتا ہے۔ یہ وہ طریقہ ہے جس کا خلفائے راشدین‬
‫نے عمل کیا ہے۔‬
‫‪ ) 4‬اور امیر کو دین کے معامالت میں اختیار کرنے کی‬
‫اجازت نہیں ہے!‬
‫‪ ) 5‬آج ‪ ،‬کیونکہ ریاست اس بوجھ کو اٹھانے کے لئے تیار‬
‫نہیں ہے ہر کوئی اپنے اجتہاد کو عقیدہ سمجھ رہا ہے ‪....‬‬
‫اور دوسرے گروہوں کو اسالم سے خارج سمجھتا ہے۔‬
‫‪AAK Response‬‬
‫ابھی اوپر آپ کو احدیث پر تکفیر کی ایک مثال آپ کے‬
‫مہیا کردہ لڑیچر سے دی ہے‪ -‬کوئی شخص جب دَلئل سے‬
‫قائل نہیں کر سکتا تو تکفیر آخری حربہ ہوتا ہے … قرآن‬
‫کی کفار والی آیات کو مخلف پر فٹ کر کہ کلمہ گو کو کافر‬
‫کہتے ہیں ‪ -‬تمام فرقہ باز یہ عام کرتے ہیں ‪ --‬فرقے کس‬
‫طرح بنتے ہیں … نماز میں کسی نے آمین زور سے کھا‬
‫کسی نے آہستہ ‪ ..‬اب احدیث سے ان فروعی مسائل پر‬
‫فرقے بنانا اور بہت کچھ کہنا … حاَلنکہ فرقہ بازی کی‬
‫قرآن سختی سے ممانعت کرتا ہے ‪ -‬نہ جانے وہ آیات کیوں‬
‫یاد نہیں رہتیں ؟‬
‫‪ )4 )2, )1‬سے متفق … البتہ ‪ )4‬دین کے معاملہ میں‬
‫خلفاء راشدین کی حثیت عام امیر کی جیسی نہیں تھی ‪ ،‬وہ‬
‫رسول هللا صلی هللا علیہ وسلم کے قریبی ساتھی اور خاص‬
‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪279‬‬

‫تربیت یافتہ تھے ان کو رسول هللا صلی هللا علیہ وسلم نے‬
‫تمام امور پر فیصلوں کا اختیار دیا تھا اور انہوں نے دین‬
‫کے معامالت میں اہم فیصلے کیے … جن مین اہم ترین‬
‫احادیث کی کتابت نہ کرنے کا حکم تھا جس پر ایک صدی‬
‫تک صحابہ اور سب حکمران بھی عمل کرتے رہے جو‬
‫یھاں زیر بحث ہے‪-‬‬

‫‪……………………………...‬‬
‫‪20/1/2020 - Dr.Prof J.C‬‬
‫‪Posted photos from some Urdu book titled‬‬
‫سنت رسول هللا صلی هللا علیہ وسلم کی حفاظت‬

‫کی‬ ‫کی حفاظت‬ ‫سنت رسول هللا صلی هللا علیہ وسلم‬
‫ضرورت اور طریقہ … (کتاب سے)‬

‫ایک کتاب سے فوٹو کا سکرپٹ ‪:‬‬

‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
280

https://SalaamOne.com/last-book/ http://bit.ly/31lYQV3
281

https://SalaamOne.com/last-book/ http://bit.ly/31lYQV3
‫‪282‬‬

‫محترم پروفیسر و ڈاکٹر صاحب نے کسی اردو کتاب کے‬


‫تین صفحات کی فوٹو بھیجی جو کسی نے منکرین حدیث‬
‫کے مخالفانہ دَلئل پر مشتمل ہے ‪[ -‬فوٹو مالحضہ فرمائیں ]‬

‫"منکرین حدیث" یا "اہل القرآن" [‪ ]Quranists‬یا کوئی‬


‫اور نام ‪ ،‬ان کے تھیم اور اس فورم پر زیر بحث موضوع‬
‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪283‬‬

‫(‪ ) Theme‬میں فرق ہے‪ -‬وہ لوگ حدیث کی کتابت‬


‫عرصہ دراز کے بعد دوسری صدی میں کتابت کرنے کی‬
‫وجہ زیادہ عرصۂ کےبعد زبانی طور پر مواد کے منتقل‬
‫ہونے پر شک کرتے ہوے اس کی صداقت‬
‫(‪ )authenticity‬کو تسلیم نہیں کرتے ‪ -‬اگرچہ یہ بھی‬
‫قابل بحث عنوان ہے مگر یہ ہمارا تھیم نہیں ‪ ،‬ضمنی طور‬
‫پر ذکر‪ ،‬ریفرنس ممکن ہے‪ -‬مگر اس پر بحث نہیں ‪-‬‬

‫ہمارا موضوع ہے ‪ ،‬حدیث کی کتابت نہ کرنے کا فیصلہ‬


‫خلفاء راشدین کے دور میں ہوا اور ایک صدی تک اس پر‬
‫عمل ہوا‪ ،‬صحابہ اکرام نے بھی عمل کیا اور احدیث حفظ‬
‫کرکہ منتقل ہوتی رہیں‪ -‬خلفاء راشدین کی سنت کو پکڑنے‬
‫کے لیے رسول هللا صلی هللا علیہ وسلم نے انھیں نامزد‬
‫کیا‪ ،‬خصوصی طور پر حضرت ابوبکر صدیق (رضی هللا)‬
‫اور حضرت عمر (رضی هللا) کو ‪ ،‬تو پھر ان کی طرف‬
‫رجوع کرنا ہوگا ‪ -‬اب وہ اس دنیا میں نہیں مگر ان کے اہم‬
‫فیصلے ان کی سنت متواتر ہم تک پہنچی ہے‪ -‬اگر کوئی‬
‫کتاب نہ بھ ی ہو تو تاریخ گواہ ہے کہ انہوں نے قرآن کی‬
‫کتابت کروائی اور حدیث کی کتابت نہ کروائی پھر‪ ،‬ایک‬
‫صدی تک ایسا ہی ہوا ‪ -‬اس پہلے اس سلسلے میں فرقان (‬
‫قرآن ) کی طرف رجوع کرتے ہیں تو وہ قرآن کے عالوہ‬
‫کسی حدیث پر ایمان سے منع کرتا ہے‪ -‬اس کو تاویالت‬
‫سے جھٹالیا نہیں جا سکتا ‪ -‬خلفاء راشدین کا یہ عمل ‪ ،‬سنت‬
‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪284‬‬

‫قرآن کے عین مطابق ہے اگرچہ کسی کی نفس کے تابع ‪،‬‬


‫عقل اس فیصلہ کو نامناسب سمجھ کر قبول نہ کرسکتی ہو‪-‬‬
‫اگر دین اسالم ہمارے نفس اور عقل سے مطابقت نہ رکھے‬
‫اور ہم اپنی مرضی سے چلیں تو ہم کو اپنے اندر نفس کو‬
‫ٹٹولنا ہوگا کہ یہ کیا کر رہے ہیں اور ہمارا ٹھکانہ کدھر ہو‬
‫گا؟ اس کے بعد تاویالت در تا ویالت کو کوئی نارمل ذہن‬
‫قبول نہیں کرسکتا ہے‪ ،‬ما سوا جو یا تو مکمل طور پر‬
‫َلعلم ہویا‪ ،‬ان مذہبی پیشواؤں‪ ،‬مقدس ہستیوں کو "رب" کا‬
‫درجہ دے رکھا ہو‪،‬کہ وہ خلفاء راشدین مھدین سے بھی بلند‬
‫(رسول هللا صلی هللا علیہ وسلم جن کو "ہدایت" یافتہ کہتے‬
‫ہیں‪ ،‬جو رسول هللا صلی هللا علیہ وسلم کا حکم مانے وہ‬
‫ایسے ہے جیسے کہ هللا کا حکم مانتا ہے) ‪ ...‬جیسے کہ‬
‫یہود و نصاری کے علماء کر طرح جس کا فرقان ذکر کرتا‬
‫ہے‪-‬‬
‫کوئی ایسا غیر شرعی عمل‪َ ،‬لکھوں ہزاروں ‪ ،‬کروڑوں ‪،‬‬
‫اربوں لوگوں کی تائید سے جائز قرار نہیں دیا جا سکتا‪-‬‬
‫اس طرح کسی بھی شرعی حکم کو منسوخ کرنے کا جواز‬
‫پیدا ہو گا اور یہ دین اسالم نہیں کچھ اور ہی کہال سکتا ہے‬
‫‪ -‬ہم کو اس پر اپنا فیصلہ کرنا ہے کہ ہم کدھر کھڑے ہیں؟‬
‫اگر احادیث خلفہ راشدین کے دور میں بھی کسی نے‬
‫حضرت عمر (رضی هللا) کے ممنوع قرار دینے کے بعد‬
‫لکھیں‪ ،‬جبکہ وہ خود سننے واَل اور چشم دید گواہ تھا ‪ ،‬تو‬
‫وہ خلفاء راشدین کی حکم عدولی کا مجرم ہے‪ ،‬جن کی‬
‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪285‬‬

‫سنت پر عمل کرنے کا رسول هللا صلی هللا علیہ وسلم نے‬
‫حکم دیا ‪ ،‬دانتوں سے پکڑنے کا … وہ رسول هللا صلی هللا‬
‫علیہ وسلم کے حکم کا بھی منکر ہوا ‪ -‬اسی لیے حضرت‬
‫ابو ھریرہ اور دوسروں نے نے احادیث لکھنا چھوڑ دیا تھا‬
‫اور حفظ کرتے‪ ،‬سناتے تھے‪ -‬یہ ہے صحابہ اکرام کا جذبہ‬
‫اطاعت‪ -‬تو جو بھی کتب احادیث لکھی گیئں وہ شرعی طور‬
‫پر جائز نہیں‪ -‬تاریخ ‪ ،‬اسوۂ حسنہ پر کتب لکھی جا سکتی‬
‫ہیں ‪ ،‬مگر مقدس کتاب ہدایت صرف ایک ہے ‪ ..‬قرآن …‬
‫اور سنت رسول هللا صلی هللا علیہ وسلم جو کسی کتابت کی‬
‫محتاج نہیں کہ تواتر نسل در نسل منتقل ہوتی ہے بغیر قیل‬
‫قال کے‪ -‬سنت کو حدیث کی کتاب میں لکھ کر ‪،‬تاریخی‬
‫واقعات اور احادیث سے مکس کر کہ کسی کتاب کو "‬
‫سنن"سنت کہنا علمی اور دینی خیانت ‪ ،‬دھوکہ بازی ہے‬
‫جو نفس کے پجاری خلفاء کر کرتے ہیں‪ -‬قرآن کی تفاسیر‬
‫بہت علماء نے لکھی ہیں ‪ ،‬مگر ان کو قرآن نہیں کہ سکتے‬
‫حاَلنکہ ان میں قرآن موجود ہے مگر ساتھ مفسرین کی اپنی‬
‫تحقیق اور آراء شامل ہیں ‪ ،‬ان تفاسیر کو لکھنے والے کے‬
‫نام یا جو کوئی نام وہ دے اس سے پکارا جاتا ہے‪ ،‬جیسے‬
‫"تفہیم القرآن"‪" ،‬معارف القرآن"‪" ..‬تفسیر ابن کثیر"‪...‬‬
‫پڑھنے والے کو معلوم ہے کہ اس کتاب میں کیا ہو سکتا‬
‫ہے‪ -‬لیکن حدیث البخاری ‪ ،‬یا سنن البخاری صرف رسول‬
‫هللا صلی هللا علیہ وسلم کے اقوال ‪ ،‬ارشادات یا سنن پر‬
‫مشتمل نہیں ‪ ،‬اس میں تاریخی واقعات ‪ ،‬حالت ‪ ،‬صحابہ‬
‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪286‬‬

‫اکرام کے متعلق باتیں بھی موجود ہیں‪ -‬لکھنے واَل اپنی‬


‫کتاب کے شروع میں یہ لکھتا بھی ہے‪ ،‬مگر مشہور کیا ہوا‬
‫؟ حدیث صحیح البخاری ‪ ،‬سارا کچھ صحیح بھی نہیں …‬
‫ایسا بہت کچھ ہے جو ذہن قبول نہیں کرسکتا‪ ،‬حدیث کا‬
‫مفھوم بھی ہے کہ جو قرآن و سنت کے برخالف ہو اسے‬
‫مسترد کر سکتے ہیں‪ ،‬ایک دوسری حدیث کا مفھوم ہے کہ‬
‫جو بات تمہارے سے دور ہو مجھ (رسول هللا صلی هللا علیہ‬
‫وسلم ) سے بھی دور ہے ‪ ..‬اب ایسی کتب کو قرآن کے‬
‫ساتھ کھڑا کر دینا کیا عقل درست قرار دے سکتی ہے؟ یہ‬
‫فائدہ کم نقصان زیادہ کرتی ہے‪ -‬صاف‪ ،‬پاک پانی میں اگر‬
‫ناپاک پانی کا ایک قطرہ بھی شامل ہو جائیے تو کیا کوئی‬
‫جانتے ہویے اس کو پیئیے گا یا اس کے ساتھ پڑی پاک‬
‫صاف گارنٹی شدہ مہر والی بوتل میں پانی کو؟‬
‫پہلی صدی کے بعد امام ابو حنیفہ نے فقہ پر کام کیا وہ‬
‫محدث بھی تھے کسی بھی مشہور محدث سے زیادہ‪،‬‬
‫صحابہ سے مالقات کا بھی تذکرہ ملتا ہے ‪ ،‬مگر انہوں نے‬
‫حدیث کی کتاب مدون نہ کی ‪ ،‬کیوں کہ وہ خلفاء راشدین‬
‫کے مقام کو اپنی عقل اور نفس سے بلند سمجھتے تھے ‪-‬‬
‫سنت رسول هللا صلی هللا علیہ وسلم ‪ ،‬جتنی ضرورت ہے‬
‫وہ هللا تعالی کی مہربانی محفوظ ہے ‪ ،‬خطرہ مکس پانی‬
‫والی بوتلوں سے ہے جن کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہو رہا‬
‫ہے ‪ ،‬اب احدیث کی کتب کی تعداد پچھتر تک تعداد ہو‬
‫چکی ہے (یہود کی تلمود سے مقابلہ ہے جو ایک وجہ بھی‬
‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪287‬‬

‫تھی) اور مزید "تحقیق" جاری ہے ‪ ،‬کبھی جرمنی سے‬


‫کوئی صحیفہ برآمد ہوتا کبھی کہیں اور سے نا معلوم قیامت‬
‫تک کیا کیا مزید ملے گا ‪-‬‬
‫یہ ساری بات ختم تھی اگر وحی پر عقل کو ترجیح نہ دی‬
‫جاتی ‪ -‬رسول هللا صلی هللا علیہ وسلم پر هللا کی خاص‬
‫عنایت ہے ‪ ،‬اور رسول هللا صلی هللا علیہ وسلم کی خلفاء‬
‫راشدین مھدین پر ‪ ..‬ان کا مقام ہر مسلمان جانتا ہے ‪ ،‬قرآن‬
‫میں کچھ آیات ان کی بات کی قبولیت میں هللا تعالی نے نازل‬
‫فرما کر خلفاء راشدین مھدین کے درجات ہمارے سامنے‬
‫رکھ دیے دیئے ‪ ...‬مگر ‪...‬نفس حاوی ہو جاتا ہے‪:‬‬

‫سولهُ وَل تولَّ ْوا ع ْنهُ وأنت ُ ْم‬ ‫یا أیُّھا الَّذِین آمنُوا أ ِطیعُوا اللَّـه ور ُ‬
‫تسْم ُعون ﴿‪ ﴾٢٠‬وَل ت ُكونُوا كالَّذِین قالُوا س ِم ْعنا و ُھ ْم َل یسْم ُعون‬
‫ص ُّم ْالبُ ْك ُم الَّذِین َل ی ْع ِقلُون‬‫ب ِعند اللَّـ ِه ال ُّ‬‫﴿‪ ﴾٢١‬إِ َّن ش َّر الدَّوا ِ‬
‫﴿‪ ﴾٢٢‬ول ْو ع ِلم اللَّـهُ فِی ِھ ْم خی اْرا َّألسْمع ُھ ْم ۖ ول ْو أسْمع ُھ ْم لتو َّلوا‬
‫ضون ﴿‪ ﴾٢۳‬یا أیُّھا الَّذِین آمنُوا اسْت ِجیبُوا ِللَّـ ِه‬ ‫َّوھُم ُّم ْع ِر ُ‬
‫سو ِل إِذا دعا ُك ْم ِلما یُحْ ِیی ُك ْم ۖ واعْل ُموا أ َّن اللَّـه ی ُحو ُل بیْن‬ ‫لر ُ‬
‫و ِل َّ‬
‫صیب َّن‬ ‫ْالم ْر ِء وق ْل ِب ِه وأ َّنهُ إِل ْی ِه تُحْ ش ُرون ﴿‪ ﴾٢٤‬واتَّقُوا فِ ْتنةا ََّل ت ُ ِ‬
‫ب ﴿‪﴾٢٥‬‬ ‫صةا ۖ واعْل ُموا أ َّن اللَّـه شدِیدُ ْال ِعقا ِ‬‫الَّذِین ظل ُموا ِمن ُك ْم خا َّ‬

‫سول کی اطاعت‬ ‫اے ایمان َلنے والو‪ ،‬هللا اور اُس کے ر ُ‬


‫سننے کے بعد اس سے سرتابی نہ کرو (‪)20‬‬ ‫کرو اور حکم ُ‬
‫اُن لوگوں کی طرح نہ ہو جاؤ جنہوں نے کہا کہ ہم نے ُ‬
‫سنا‬
‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪288‬‬

‫سنتے (‪ )21‬یقینا ا هللا کے نزدیک بدترین‬‫حاَلنکہ وہ نہیں ُ‬


‫قسم کے جانور وہ بہرے گونگے لوگ ہیں جو عقل سے کام‬
‫نہیں لیتے (‪ ) 22‬اگر هللا کو معلوم ہوتا کہ ان میں کچھ بھی‬
‫سننے کی توفیق دیتا (لیکن‬ ‫بھالئی ہے تو وہ ضرور انہیں ُ‬
‫سنواتا تو وہ بے ُرخی کے‬ ‫بھالئی کے بغیر) اگر وہ ان کو ُ‬
‫ساتھ منہ پھیر جاتے (‪ )23‬اے ایمان َلنے والو‪ ،‬هللا اور اس‬
‫سول تمہیں اس‬ ‫کے رسول کی پکار پر لبیک کہو جبکہ ر ُ‬
‫چیز کی طرف بُالئے جو تمہیں زندگی بخشنے والی ہے‪،‬‬
‫اور جان رکھو کہ هللا آدمی اور اس کے دل کے درمیان‬
‫حائل ہے اور اسی کی طرف تم سمیٹے جاؤ گے (‪ )24‬اور‬
‫بچو اُس فتنے سے جس کی شامت مخصوص طور پر‬
‫صرف اُنہ ی لوگوں تک محدود نہ رہے گی جنہوں نے تم‬
‫میں سے گناہ کیا ہو اور جان رکھو کہ هللا سخت سزا دینے‬
‫واَل ہے)‪(8:25‬‬

‫سول وت ُخونُوا أمانا ِت ُك ْم‬ ‫یا أیُّھا الَّذِین آمنُوا َل ت ُخونُوا اللَّـه و َّ‬
‫الر ُ‬
‫وأنت ُ ْم ت ْعل ُمون ﴿‪﴾٢۷‬‬
‫اے ایمان َلنے والو‪ ،‬جانتے بُوجھتے هللا اور اس کے‬
‫ول کے ساتھ خیانت نہ کرو‪ ،‬اپنی امانتوں میں غداری‬ ‫س ؐ‬ ‫ر ُ‬
‫کے مرتکب نہ ہو )‪(8:27‬‬

‫جسے ہالک ہونا ہے وہ دلیل روشن کے ساتھ ہالک ہو اور‬


‫جسے زندہ رہنا ہے وہ دلیل روشن کے ساتھ زندہ رہے‪،‬‬
‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪289‬‬

‫یقینا ا خدا ُ‬
‫سننے واَل اور جاننے واَل ہے)‪(8:42‬‬

‫عقلمندوں کے سوا کوئی نصیحت قبول نہیں کرتا۔ (قرآن‬


‫‪)2:269‬‬

‫واضح رہے کہ انکار حدیث اور اس کی ‪ ۳٠٠‬سال بعد یا‬


‫پہلے تدوین یا حف اظت یھاں زیر بحث نہیں نہ ہی مقالہ ایا‬
‫ڈسکشن کا موضوع ہیں ٰلہذایہ پوائنٹس یہاں قابل اطالق‬
‫نہیں ہیں‪ -‬لیکن کیونکہ اسے پیش کیا گیاہے تو قاری کی‬
‫سہولت کے لئے کمنٹس کیے ہیں ‪:‬‬

‫براؤن کلر میں کتاب کی فوٹو پیج کی تحریر ہے ‪ ،‬جواہات‬


‫نیلے کلر میں‪:‬‬

‫سنت رسول هللا صلی هللا علیہ وسلم کے محفوظ ہونے کے‬
‫بارے میں شک پھیالنے کے لیے منکرین حدیث نے بالکل‬
‫ایک بے بنیاد اعتراضات اٹھایا ‪ ،‬انہوں نے نے کہنا شروع‬
‫کر دیا کہ حدیث تو دو نہیں تین سو سال بعد مدون ہوئی ہیں‬
‫اسے پہلے عام لوگوں کے درمیان میں ہر طرح کی تحریف‬
‫اور تبدیلی کا نشانہ بنتی رہی ایسا کہتے ہوئے انہوں نے نہ‬
‫تو قرآن مجید کی ان آیات کا کوئی لحاظ کیا جو سنت رسول‬
‫صلی هللا علیہ وسلم کے بارے میں ہیں اور نہ ہی یہ‬
‫دیکھنے کی زحمت گوارا کی کے صحابہ کرام اور ان کے‬
‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪290‬‬

‫بعد آنے والوں نے دین کو محفوظ کرنے کے لیے کیا کچھ‬


‫اسباب اختیار کیے یے قرآن مجید کی آیات وہی ہیں جو‬
‫سنت رسول صلی هللا وسلم کی اہمیت کے سلسلے میں‬
‫پچھلے شمارے میں بیان ہو چکی ہیں ان کے مطابق سنت‬
‫رسول هللا صلی هللا علیہ وسلم بھی قرآن مجید کی طرح هللا‬
‫کی جانب سے وحی ہے اور یہ اصول دین میں سے ہے‬
‫یعنی شریعت دلیل ہے اور اس سے لینا فرض اور واجب‬
‫ہیں اور اس کا انکار کفر ہے ہے ان سب کی حفاظت میں‬
‫شک کرنا دراصل یہ کہنا ہے کہ هللا تعالی نے سنت رسول‬
‫صلی هللا علیہ وسلم کا یہ مقام اور مرتبہ کیا تھا وہ محفوظ‬
‫ہیں نہ رہ سکیں معاذهللا‬
‫اہم نکات ‪ :‬منکرین حدیث کے اعتراضات مشتمل ہیں‪-‬‬
‫کمنٹس ‪:‬‬
‫سنت اور حدیث کو لکھنے والے نے بہت عیاری سے‬
‫متبادل کے طور پر لکھا ہے ‪..‬ان کو بولڈ کیا ہے کہ صرف‬
‫غور سے پڑھنے پر سب کچھ خلفاء کر سمجھا جا سکتا ہے‬
‫‪ -‬قرآن کے ریفرنس پر لفظ " سنت" استعمال کیا اور دلیل‬
‫دے رہے ہیں حدیث پر … قرآن میں سنت ‪ ،‬رسول هللا صلی‬
‫هللا علیہ وسلم هللا کے لیے استعمال نہیں ہوا (مالحضہ ‪-‬‬
‫ریفرنس لنک) مگر "اسوۂ حسنہ" سے سنت کا مطلب لیا‬
‫جاسکتا ہے‪-‬‬
‫‪ .1‬سنت اور حدیث میں فرق ہے ‪ ،‬سنت ‪ ،‬صرف سنت‬
‫ہوتی ہے یا نہیں ‪ ،‬سنت میں صحیح ‪ ،‬ضعیف ‪،‬‬
‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪291‬‬

‫حسن وغیرہ کے درجات نہیں ہوتے‪ ،‬احادیث میں‬


‫ہوتے ہیں‪ -‬سنت کا درجہ قرآن کے قریب ترین ہے ‪،‬‬
‫جو ایک شخص نہیں ہزاروں لوگوں نے عمل‬
‫رسول هللا صلی هللا علیہ وسلم کو دیکھا اور عمل‬
‫کیا جو تواتر سے نسل در نسل منتقل ہوتا رہا ‪ -‬حدیث‬
‫وحی ہوتی تو رسول هللا صلی هللا علیہ وسلم اس کی‬
‫کتابت کا اہتمام فرماتے اور خلفاء راشدین منع نہ‬
‫فرماتے‪ -‬انہوں نے کھل کر حکم جاری کیا کہ‬
‫"کتابت حدیث" نہیں ہو گی صرف ایک کتاب قرآن‬
‫ہے‪ -‬خلفاء راشدین کو اس وحی کا علم نہیں تو کس‬
‫کو ہو سکتا ہے ‪ -‬جو لوگ خلفاء راشدین کی حکم‬
‫عدولی کرتے ہیں اور علماء یہود‪ ،‬کی طرح تاویلیں‬
‫بھی گھڑتے ہیں وہ اصحاب سبت کے انجام کو یاد‬
‫رکھیں‪ -‬اصول دین‪ ،‬هللا تعالی ‪ ،‬رسول هللا صلی هللا‬
‫علیہ وسلم ‪،‬خلفاء راشدین کی سنت و احکام سے‬
‫ماورا نہیں ہو سکتے ‪ .‬مذہبی پیشواؤں کو اس دائرہ‬
‫کار کے اندر اصول وظع کرنا ہوں گے ‪ -‬قرآن میں‬
‫آیات احکام بلکل واضح ہیں جو" ام الکتاب " ہیں [آل‬
‫عمران ‪ ]۷‬یہ لوگ آیات سے اپنے مطلب مت نکالیں‬
‫اور کفر کے فتووں کے زور پراپنے منع گھڑت‬
‫نظریات کا دفاع نہ کریں ‪ ،‬دلیل دیں قرآن کی واضح‬
‫آیات سے ‪-‬‬
‫‪ .2‬اگراحادیث تین سو سال بعد مدون ہویں مگر ہمشہ‬
‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪292‬‬

‫سے لکھی جا رہی تھیں اور زبانی بھی حفظ تھیں‪-‬‬


‫خلفاء راشدین کے حکم کی جس نے حکم عدولی کی‬
‫اس نے هللا اور رسول هللا صلی هللا علیہ وسلم کی‬
‫حکم کا انکار کیا ‪ ،‬وہ جو کوئی بھی ہو ‪..‬‬

‫سول وأُو ِلي‬ ‫الر ُ‬


‫اللـه وأ ِطی ُعوا َّ‬ ‫یا أیُّھا الَّذِین آمنُوا أ ِطی ُعوا َّ‬
‫ْاأل ْم ِر ِمن ُك ْم ۖ فإِن تناز ْعت ُ ْم فِي ش ْيءٍ ف ُردُّوہُ إِلى اللَّـ ِه‬
‫سو ِل ِإن ُكنت ُ ْم تُؤْ ِمنُون ِباللَّـ ِه و ْالی ْو ِم ْاآل ِخ ِر ۚ ٰذ ِلك خی ٌْر‬ ‫الر ُ‬
‫و َّ‬
‫یال ﴿‪﴾٤:٥٩‬‬ ‫وأحْ س ُن تأْ ِو ا‬
‫اے لوگو جو ایمان َلئے ہوئے‪ ،‬اطاعت کرو هللا کی‬
‫اور اطاعت کرو رسول کی اور اُن لوگوں کی جو تم‬
‫میں سے صاحب امر ہوں‪ ،‬پھر اگر تمہارے درمیان‬
‫کسی معاملہ میں نزاع ہو جائے تو اسے هللا اور‬
‫رسول کی طرف پھیر دو اگر تم واقعی هللا اور روز‬
‫آخر پر ایمان رکھتے ہو یہی ایک صحیح طریق کار‬
‫ہے اور انجام کے اعتبار سے بھی بہتر ہے (‪)4:59‬‬
‫یہ آیت مکمل طور پرتین طریقہ سے احادیث کی‬
‫کتابت کرنے لکھنے والوں پر َلگو ہوتا ہے‪ -‬فتوی‬
‫بازی کی ضرورت نہیں ان کا معامله هللا کے سپرد ‪-‬‬
‫صحابہ اکرام حکم عدولی نہیں کر سکتے ‪ -‬کسی‬
‫کی اپنی کوتاہی سے بچنے کے لیے دوسروں پر‬
‫الزام تراشی کرنا عام وطیرہ ہے‪ -‬پہلی صدی میں‬
‫جب تک صحابہ زندہ رہے احدیث کی کتب لکھنے کا‬
‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪293‬‬

‫کوئی خاص ثبوت نہیں ملتا ‪ ..‬اب کوئی جرمنی یا‬


‫یورپ سے نسخے نکا لے تو ہم یقین کر لیتے ہیں کہ‬
‫یہ ہمارے نفس کی خواہش اور غلط اقدام کو جواز‬
‫مہیا کر سکے ‪ -‬کافروں کو ہم سے کیا ہمدردی ہے‬
‫وہ کل کالں قرآن کا بھی نسخہ نکال کر کہیں کہ‬
‫دیکھو یہ مختلف قرآن ہے تو ہم یقین کر لیں گے ؟‬
‫[ یہ یھاں موضوع نہیں‪ ،‬بحث َل حاصل ہے ‪ ،‬جب‬
‫قرآن ‪ ،‬رسول هللا صلی هللا علیہ وسلم کی اتھارٹی‬
‫سے خلفاء راشدین نے احادیث کی کتابت سے منع‬
‫کر دیا تو تاویلوں کی کنجائش نہیں ]‬
‫‪ .3‬قرآن وحی ہے دلیل ہے قرآن کی طرف سے حکم لینا‬
‫فرض اور واجب ہے ہے اور اس کا انکار کفر ہے‪-‬‬
‫[ بالشک درست ]‬

‫ایک تاریخی حقیقت ہے کہ یہ حدیث یاد کر لیں … ”‬


‫یرا ‪ ،‬فعل ْی ُك ْم‬‫اخ ِتالفاا ك ِث ا‬
‫ش ِم ْن ُك ْم بعدی فسیرى ْ‬ ‫فإِ َّنهُ م ْن ی ِع ْ‬
‫س ُكوا ِبھا‬ ‫الرا ِشدِین ْالم ْھ ِد ِیین ‪ ،‬فتم َّ‬ ‫اء َّ‬ ‫س َّن ِة ْال ُخلف ِ‬
‫س َّن ِتي و ُ‬
‫ِب ُ‬
‫ور ‪ ،‬فإِ َّن‬ ‫ت األ ُ ُم ِ‬
‫اج ِذ ‪ ،‬وإِیَّا ُك ْم و ُمحْ دثا ِ‬
‫وعضُّوا علیْھا ِبال َّنو ِ‬
‫ُك َّل ُمحْ دث ٍة ِبدْعةٌ ‪ ،‬و ُك َّل ِبدْع ٍة ضاللةٌ ۔” (سنن ابی داود‬
‫‪ ،‬کتاب السنة ‪ ،‬باب لزوم السنة)‬
‫” تم میں سے جو میرے بعد زندہ رہے گا وہ بہت‬
‫سے اختالف دیکھے گا۔ پس میری سنت اور خلفائے‬
‫راشدین مہدیین کی سنت کو َلزم پکڑو ۔ اس سے‬
‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪294‬‬

‫تمسک کرو اور اسے دانتوں سے مضبوط پکڑ لو۔‬


‫خبردار ( دین میں ) نئی باتوں سے بچنا کیونکہ ہر‬
‫نئی بات بدعت ہے اور ہر بدعت ضاللت ہے۔” (سنن‬
‫ابی داود ‪ ،‬کتاب السنة ‪ ،‬باب لزوم السنة)‬
‫‪ .4‬ا ن سب کےہوتے ہوئے یے سنت رسول کی حفاظت‬
‫میں شک کرنا اصل میں یہ کہنا ہے کہ هللا نے جس‬
‫سنت کا مقام مرتبہ جائے کیا وہ محفوظ بھی نہیں‬
‫[قرآن میں سنت کا لفظ رسول هللا صلی هللا علیہ‬
‫وسلم کے لیے استعمال نہیں ہوا ‪ ،‬یہ اصطالح قرآن‬
‫کی نہیں ہے ‪ ،‬قرآن پرغلط بیانی کریں ] رہ سکیں‬
‫معازهللا [ کیا یہ بات "خلفاء راشدین مھدین" کو نہ‬
‫تھی جن کی سنت کو جبڑونسےپکڑنےکا رسول‬
‫هللا صلی هللا علیہ وسلم نے حکم دیا تھا …یہ بعد‬
‫والے رسول هللا صلی هللا علیہ وسلم اور "خلفاء‬
‫راشدین مھدین" سے بھی زیادہ با خبر تھے معازهللا‬
‫]‪.‬‬
‫‪ .5‬یہ اس آیت کے بھی خالف ہے کہ ‪ :‬ہم نے یہ ذکر‬
‫نازل کیا اور ہم ہی اس کی حفاظت کرنے والے ہیں‬
‫ہیں (الحجر ‪ )٩‬ان سے مراد قرآن و سنت دونوں‬
‫ہے‪-‬‬
‫‪ .6‬کمنٹس ‪:‬‬
‫قرآن و سنت دونوں محفوظ ہیں مگر حدیث نہیں‬
‫[احادیث میں ان کو قرآن و سنت سے چیک کرنا اور‬
‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪295‬‬

‫جس پر شک ہو مسترد کرانا مفھوم ہے ‪ ،‬مگر سنت‬


‫پر اطالق نہیں ]… سنت اور حدیث ایک بات نہیں‬
‫پہلے واضح کر دیا ہے‪ -‬سنت کا لفظ قرآن میں‬
‫رسول هللا صلی هللا علیہ وسلم کی نسبت استعمال‬
‫نہیں ہوا ‪ ،‬یہ روایتی طور پر ہے ‪ ،‬احادیث میں‬
‫استعمال ہو ہے‪ -‬سنت تواتر کی وجہ سے قرآن کے‬
‫قریب ترین ہے ‪ ..‬خبر واحد حدیث کیسے ہو سکتی‬
‫ہے ؟ ہاں حدیث متواتر یہ درجہ حاصل کرتی ہے‬
‫جو ‪ ١١۳‬ہیں امام سیوطی کے حساب سے ‪ -‬لفظی‬
‫ہرا پھیری سے دھوکہ دینے کی َل حاصل کوشش کر‬
‫رہا ہے اس کتاب کو لکھنے واَل‪-‬‬
‫اور اس آیت کا انکار ہے جس میں کہا گیا ہے کہ یہ‬
‫نبی انہیں کتاب اور حکمت سے کھاتے ہیں ہیں‬
‫(العمران‪)١٤٦‬‬

‫[ کیا یہ بات "خلفاء راشدین مھدین" کومعلوم نہ تھی‬


‫جن کی سنت کو دانتوں سےپکڑنےکا رسول هللا‬
‫صلی هللا علیہ وسلم نے حکم دیا تھا …یہ بعد‬
‫والے رسول هللا صلی هللا علیہ وسلم اور "خلفاء‬
‫راشدین مھدین" سے بھی زیادہ با خبر تھے معازهللا‬
‫]‪.‬‬

‫‪ .7‬قرآن ‪ ،‬سنت اور حدیث ایک نہیں مخلتف ہیں ‪ ..‬اس‬


‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪296‬‬

‫کو سمجھنا ضروری ہے ‪..‬‬


‫‪ .8‬کیونکہ ایسا کہنے واَل کتاب کے محفوظ رہنے کو‬
‫تو مانتا ہے ہے لیکن سنت کے محفوظ کرنے کو‬
‫نہیں مانتا اس طرح وہ دراصل ٹھیک ہو جاتا ہے ہے‬
‫لئے اختیار کرنے والے کی حدیث کی حقیقت سے‬
‫واقف ہوتے تو وہ جانتے کہ سنت کو غیر محفوظ‬
‫سمجھنا قرآن کو غیر محفوظ سمجھنا ہے ہے کیونکہ‬
‫وہ بھی لکھے جانے کے ساتھ زبانی یاد کرنے نے‬
‫اور اسے آگے بیان کرنے کے مراحل سے گزر کر‬
‫کر یعنی اکٹھے ایک جگہ لکھنے جانے آنے تک‬
‫پہنچا کرنے حدیث محفوظ ہونے کو لکھے جانے‬
‫کے ساتھ گڈ مڈ کر دیتے ہیں ہیں کسی بات کو یاد‬
‫رکھنا پھر اس بات کو آگے روایت کرنا اور لکھ لینا‬
‫دہی دہی جمانے اور ضرورت کے لحاظ سے تبدیل‬
‫ہوتے رہتے ہیں‪-‬‬
‫جواب ‪ ---‬سنت اور حدیث ایک نہیں … سنت ‪ ،‬عمل‬
‫ہے تواتر سے محفوظ ہے ‪ ،‬کتاب صرف ایک ہے ‪،‬‬
‫اگر کوئی سنت محو ہو گیی تو کیا احادیث ساری‬
‫مکمل ہیں ‪َ ،‬لکھوں احادیث سے چند ہزار منتخب‬
‫کیں ‪ ،‬تو باقی؟ جتنا ضروری تھا وہ مل جاتا ہے‪-‬‬
‫ا مام شافعی رح نے کہا‪:‬‬
‫“میں کسی ایسے شخص کو نہیں جانتا جو تمام سنت‬
‫اور احادیث کو جانتا ہو۔ اگر احادیث کا علم رکھنے‬
‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪297‬‬

‫والے علما کے علم کو یکجا کیا جاۓ تو صرف اسی‬


‫حالت میں تمام سنت آشکار ہوسکتی ہے۔ چونکہ‬
‫ماہرین حدیث دنیا کے ہر گوشے میں پھیلے ہیں اس‬
‫وجہ سے بہت سی احادیث ایسی ہوں گی جن تک‬
‫ایک عالم حدیث کی رسائی نہ ہوگی لیکن اگر ایک‬
‫عالم ان سے نا آشنا ہے تو دوسروں کو ان کا علم‬
‫ہوگا”‬
‫‪ .9‬یہ محض الزام ہے ہے کہ حدیث کی تدوین تین سو‬
‫سال سال بعد شروع ہوئی ایسا کہنے والے دراصل یہ‬
‫ظاہر کرنا چاہتے ہیں کہ صحیح بخاری و صحیح‬
‫مسلم وغیرہ کے لکھے جانے سے پہلے احادیث کس‬
‫حال میں اور کہاں تھی کسی کو اس کی خبر نہیں‬
‫نہیں جبکہ اس کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہے‬
‫ہے صرف اتنا ہے کہ ابتدا میں مسلمانوں کا زیادہ‬
‫انحصار زبانی یاد رکھنے پر تھا تھا اگرچہ قرآن‬
‫لکھا جا رہا تھا لیکن صحابہ کرام زیادہ تر ایسے بھی‬
‫زبانی یاد کرتے تھے اور اس طرح رنگوں میں بہت‬
‫سے الفاظ کی شہادت اور قرآن مجید کے پڑھنے میں‬
‫اختالفات جیسے واقعات کے بعد وہ اس طرف متوجہ‬
‫ہوئے انہوں نے حفاظت کی آیت آیت بے شک ہم نے‬
‫ہی یہ ذکر نازل کیا ہے اور "ہم ہی اس کی حفاظت‬
‫کرنے والے ہیں " کو محض خبر‪ ،‬پیش گوئی کے‬
‫طور پر نہیں لیا ہوئے وہ تمام اقدامات کیے جو دین‬
‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪298‬‬

‫کی حفاظت کے لیے ضروری تھے جن صحابہ کرام‬


‫اس آیت کا یہی مہفوم جانتے تھے کہ اب انہیں ہر وہ‬
‫عمل کرنا ہے جس سے دین قیامت تک آنے والی‬
‫نسلوں کے لئے محفوظ ہو جائے وہ وہ اس سلسلے‬
‫میں میں سب سے پہلے انہوں نے قرآن مجید کی‬
‫تدوین کا کام مکمل کیا ‪-‬‬
‫کمنٹس ‪:‬‬ ‫‪.10‬‬
‫جواب پہلے دیا جا چکا ہے اب دھرا دیتے ہیں ……‬
‫اگراحادیث تین سو سال بعد مدون ہویں مگر ہمشہ‬
‫سے لکھی جا رہی تھیں اور زبانی بھی حفظ تھیں‪-‬‬
‫خلفاء راشدین کے حکم کی جس نے حکم عدولی کی‬
‫اس نے هللا اور رسول هللا صلی هللا علیہ وسلم کی‬
‫حکم کا انکار کیا ‪ ،‬وہ جو کوئی بھی ہو ‪..‬‬

‫سول وأُو ِلي‬ ‫یا أیُّھا الَّذِین آمنُوا أ ِطیعُوا اللَّـه وأ ِطیعُوا ال َّر ُ‬
‫ْاأل ْم ِر ِمن ُك ْم ۖ فإِن تناز ْعت ُ ْم فِي ش ْيءٍ ف ُردُّوہُ ِإلى اللَّـ ِه‬
‫سو ِل إِن ُكنت ُ ْم تُؤْ ِمنُون ِباللَّـ ِه و ْالی ْو ِم ْاآل ِخ ِر ۚ ٰذ ِلك خی ٌْر‬ ‫الر ُ‬
‫و َّ‬
‫یال ﴿‪﴾٤:٥٩‬‬ ‫وأحْ س ُن تأْ ِو ا‬
‫اے لوگو جو ایمان َلئے ہوئے‪ ،‬اطاعت کرو هللا کی‬
‫اور اطاعت کرو رسول کی اور اُن لوگوں کی جو تم‬
‫میں سے صاحب امر ہوں‪ ،‬پھر اگر تمہارے درمیان‬
‫کسی معاملہ میں نزاع ہو جائے تو اسے هللا اور‬
‫رسول کی طرف پھیر دو اگر تم واقعی هللا اور روز‬
‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪299‬‬

‫آخر پر ایمان رکھتے ہو یہی ایک صحیح طریق کار‬


‫ہے اور انجام کے اعتبار سے بھی بہتر ہے)‪(4:59‬‬
‫یہ آیت مکمل طور پرتین طریقہ سے احادیث کی‬
‫کتابت کرنے لکھنے والوں پر َلگو ہوتا ہے‪ -‬فتوی‬
‫بازی کی ضرورت نہیں ان کا معامله هللا کے سپرد ‪-‬‬
‫صحابہ اکرام حکم عدولی نہیں کر سکتے ‪ -‬کسی‬
‫کی اپنی کوتاہی سے بچنے کے لیے دوسروں پر‬
‫الزام تراشی کرنا عام وطیرہ ہے‪ -‬پہلی صدی میں‬
‫جب تک صحابہ زندہ رہے احدیث کی کتب لکھنے کا‬
‫کوئی خاص ثبوت نہیں ملتا ‪ ..‬اب کوئی جرمنی یا‬
‫یورپ سے نسخے نکا لے تو ہم یقین کر لیتے ہیں کہ‬
‫یہ ہمارے نفس کی خواہش اور غلط اقدام کو جواز‬
‫مہیا کر سکے ‪ -‬کافروں کو ہم سے کیا ہمدردی ہے‬
‫وہ کل کالں قرآن کا بھی نسخہ نکال کر کہیں کہ‬
‫دیکھو یہ مختلف قرآن ہے تو ہم یقین کر لیں گے ؟‬
‫[ یہ یھاں موضوع نہیں‪ ،‬بحث َل حاصل ہے ‪ ،‬جب‬
‫قرآن ‪ ،‬رسول هللا صلی هللا علیہ وسلم کی اتھارٹی‬
‫سے خلفاء راشدین نے احادیث کی کتابت سے منع‬
‫کر دیا تو تاویلوں کی کنجائش نہیں ]‬
‫لیکن قرآن مجید کے محفوظ ہونے کا مطلب‬ ‫‪.11‬‬
‫صرف ان کے متن کا محفوظ ہونا نہیں بلکہ اس کا‬
‫مطلب یہ ہے……‪.‬‬
‫بلکہ اس کا مطلب یہ ہے……‪ .‬کہ اس کے ساتھ‬
‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪300‬‬

‫ساتھ وہ ہر شہر بھی محفوظ ہو جو اسے پڑھنے‬


‫سمجھنے اور انسانوں کی انفرادی اور اجتماعی‬
‫زندگی نفاذ کرنے کے لیے ضروری ہے یعنی وہ‬
‫بھی شامل ہیں جس میں یہ نازل ہوا زبان رسم الخط‬
‫سمیت عرب شعراء کے کالم کی شکل میں محفوظ‬
‫ہے اور اس کے ساتھ ہی اس میں سنت رسول صلی‬
‫هللا علیہ وسلم بھی شامل ہے جسے خود قرآن نے اپنا‬
‫شارخ اشارے یعنی کھل کر بیان ان کرنے واَل کہاں‬
‫ہے ہے اس کی موجودگی میں رہے وہ آپ صلی هللا‬
‫علیہ وسلم کے اقوال سنتے اور آپ صلی هللا علیہ‬
‫وسلم کے افعال اور اعمال کو دیکھتے رہے بعد میں‬
‫جب انہیں کسی آیت کے سمجھنے میں کوئی مشکل‬
‫پیش آتی وہ ان کا اس کی تفسیر پر یا اس کے احکام‬
‫میں سے کسی حکم پر اختالف ہوتا تو وہ اس کی‬
‫وضاحت کے لئے انہی احادیث کی طرف رجوع‬
‫کرتے جو ان کے درمیان زیادہ تر زبانی روایات کی‬
‫شکل میں موجود تھی تھی قوم کے دستور اور قوانین‬
‫کا زبانی حالت میں رہنا کوئی ایسی انہونی بات نہیں‬
‫ہے جو آج کے نام نہاد جدت طراز ذہن میں داخل‬
‫ہوئی نہ ہوسکے برطانیہ میں صدیوں تک میگنا‬
‫کارٹا ایک ایسے دستور کےطورپرنافذ چکا ہے جس‬
‫کی کوئی لکھی ہوئی دستاویز موجود نہیں تھی اس‬
‫کے باوجود کسی کا اس بات پر اختالف نہیں تھا کہ‬
‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪301‬‬

‫اسالم دستور میں موجود ہے یا نہیں بہرحال اس وقت‬


‫تک مسلمانوں کا ارادہ انحصار سفر تھا پھر جب‬
‫اسالم پھیال اسالمی ریاست توسیع ہوگئی اسالمی‬
‫ریاست توسیع ہوگئی اور صحابہ کرام دور دور اور‬
‫بکھر گئے اور ان میں اکثر وفات پا گئے تو حدیث‬
‫کی تدوین کی ضرورت پیش آئی یہ تاثر بالکل غلط‬
‫ہے کہ حدیث کی تدوین کا کام صدیوں بعد شروع ہوا‬
‫لکھا کرتے تھے جبکہ میں لکھتا نہیں تھا‪-‬‬

‫کمنٹس ‪:‬‬
‫کیا حدیث کو محفوظ کرنے کی اہمیت اور مطلب‬
‫خلفاء راشدین کو معلوم نہ تھا ؟ صرف بعد کے‬
‫مذہبی پیشواؤں کو کیا الہام ہواتھا جو خلفاء راشدین‬
‫کو نہ ہوا ؟ یہ مطلب اس لیے اخذ کر رہے ہیں کہ ان‬
‫مذہبی پیشواؤں کو اپنی اہمیت قائم کرنے کا جواز‬
‫مہیا ہو جایے اور یہ من مانی تاویلیں نکال سکیں ‪-‬‬
‫قرآن نازل ہوا تو رسول هللا صلی هللا علیہ وسلم نے‬
‫اس کی تفسیر سمجھا دی اور عملی نمونہ سنت میں‬
‫پسش کر دیا ‪ -‬اب کوئی نیا اسالم ایجاد تو نہیں کرنا‬
‫کہ قرآن کے ساتھ یہود علماء کی طرح تلمود بنا‬
‫ڈالیں ‪ -‬پہلی مرتبہ تفصیل رسول هللا صلی هللا علیہ‬
‫وسلم نے بتال دی اب قرآن موجود ہے اور سنت کا‬
‫نمونہ بھی تواتر سے منتقل ہوتا ہے ‪ -‬اب یہ حالت‬
‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪302‬‬

‫ہے کہ مخلتف احادیث سے نماز کی ادائیگی کے‬


‫کئی طریقه پر بحث ہوتی ہے جو کہ فروعی نوعیت‬
‫کے ہین‪-‬‬
‫میگنا کارٹا اور دنیاوی باتیں دین اسالم کے اصولوں‬
‫جو قرآن سنت رسول هللا صلی هللا علیہ وسلم سنت‬
‫خلفاء راشدین اور صحابہ کرام کی سنت کے مطابق‬
‫ہے ان سے مقابلہ کرنا نادانی ہے ‪-‬‬

‫حضرت ابوبکر صدیق کے متعلق بھی روایات ملتی‬


‫ہیں اور حضرت علی علی کے متعلق بھی ایسی‬
‫روایات ملتی ہیں کہ ان کے پاس بھی رسول هللا صلی‬
‫هللا علیہ وسلم کی حدیث تحریری صورت میں موجود‬
‫تھیں ‪---‬‬

‫کمنٹس ‪:‬‬
‫خدا کا خوف کرو بھائی ایک طرف کہتے ہیں کہ‬
‫حضرت ابوبکر صدیق (رضی هللا) نے اپنی پانچ سو‬
‫احادیث جال دیں اور حضرت علی (رضی هللا) کہتے‬
‫ہیں کہ مٹا دو احادیث ‪ ،‬پہلی قومیں برباد ہویں کتاب‬
‫هللا کے ساتھ دوسری کتب مال کر … اب کس پر‬
‫یقین کریں ؟ آسان جواب ہے کہ ان کی سنت کو دیکھ‬
‫لیں … حضرت ابوبکر صدیق (رضی هللا) اور‬
‫حضرت علی (رضی هللا) نے کیا کتابت حدیث کی ؟‬
‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪303‬‬

‫دونوں خلیفہ بھی رہے … جواب ‪ ..‬نہیں کی کتابت‬


‫حدیث … بات ختم … اب سنت کی مضبوطی کا‬
‫اندازہ بھی ہو گیا ہو گا … اور یہ بھی کہ حدیث ‪،‬‬
‫اقوال ‪ ،‬مضبوط نہیں ہوتے ‪ ،‬سنت ‪ ،‬عمل مظبوط سند‬
‫ہوتی ہے‪-‬‬
‫حضرت عمر (رضی هللا) خلیفہ بنے تو سوچ بچار‬
‫کےبعد احادیث کی کتابت نہ کرنے کافیصلہ کیا ‪-‬‬
‫حدیث کی کتابت نہ کرنے کے فیصلے کی وجہ یہ‬
‫تھی کہ صرف ایک کتاب ہو گی کتاب هللا … کہ‬
‫پہلی امتیں برباد ہوئیں کتاب هللا کو چھوڑ کر دوسری‬
‫کتب میں مشغول ہو گیئں‪ -‬حضرت علی (رضی‬
‫هللا) بھی کتابت احادیث کے مخالفین میں شامل تھے‬
‫کیونکہ پچھلی قومیں میں اس وقت ہالک ہوئی جب‬
‫وہ اپنے رب کی کتاب کو چھوڑ کر اپنے علماء کی‬
‫قیل و قال میں پھنس گئیں ‪ -‬حضرت عمر (رضی هللا)‬
‫کے فیصلہ پر خلفاء راشدین نے بھی عمل کیا اور یہ‬
‫پہلی صدی حجرہ تک یہی سنت رہی‪-‬‬

‫سوال ‪ -‬اتنا ہے کہ ابتدا میں حدیث لکھنے کی عام‬


‫اجازت نہیں تھی کہ ایک لوگ قرآن کو حدیث کے‬
‫ساتھ غلط ملط نہ کر دیں دی اور دوسرے کہیں قرآن‬
‫لکھنے سے غافل نہ ہو جائیں لیکن بعد میں جب یہ‬
‫خطرات رات نہ رہے تو عام اجازت دے دی گئی‬
‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪304‬‬

‫لیکن چونکہ صحابہ میں لکھنے والے کم تھے اس‬


‫لیے زیادہ انحصار لفظ پر ہی رہا ہاں ہاں صحابہ‬
‫حدیث کی پہچان میں انتہائی احتیاط کرتے تھے وہ‬
‫کسی حدیث کو اس وقت تک نہیں لیتے تھے جب‬
‫تک یہ واضح نہ ہو جائے کہ رسول هللا سے جاری‬
‫ہوئی ہے اور وہ اس سلسلے میں ہر طرح کی ہڈیاں‬
‫تک محدود رکھتے تھے یہ کیفیت خلفائے راشدین‬
‫کے پورے دور میں نظر آتی ہے جو امت کے تمام‬
‫امور میں قرآن کے ساتھ سنت رسول هللا صلی هللا‬
‫وسلم ہی کو لے کر چل رہے تھے تھے‪-‬‬

‫کمنٹس ‪:‬‬
‫یھاں خلفاء راشدین کا تذکرہ اور وہ حکم جو تدوین‬
‫حدیث کو ممنوع قرار دیا اور پہلی صدی تک جس‬
‫پر عمل ہوا اور‬
‫رسول هللا صلی هللا علیہ وسلم کا حکم ‪:‬‬
‫یرا ‪،‬‬‫اخ ِتالفاا ك ِث ا‬ ‫ش ِم ْن ُك ْم بعدی فسیرى ْ‬ ‫فإِ َّنهُ م ْن ی ِع ْ‬
‫الرا ِشدِین ْالم ْھ ِد ِیین ‪،‬‬ ‫اء َّ‬ ‫س َّن ِة ْال ُخلف ِ‬ ‫فعل ْی ُك ْم ِب ُ‬
‫س َّن ِتي و ُ‬
‫اج ِذ ‪ ،‬و ِإیَّا ُك ْم و ُمحْ دثا ِ‬
‫ت‬ ‫س ُكوا ِبھا وعضُّوا علیْھا ِبال َّنو ِ‬ ‫فتم َّ‬
‫ور ‪ ،‬فإِ َّن ُك َّل ُمحْ دث ٍة ِبدْعةٌ ‪ ،‬و ُك َّل ِبدْع ٍة ضاللةٌ ۔”‬ ‫األ ُ ُم ِ‬
‫(سنن ابی داود ‪ ،‬کتاب السنة ‪ ،‬باب لزوم السنة)‬
‫” تم میں سے جو میرے بعد زندہ رہے گا وہ بہت‬
‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪305‬‬

‫سے اختالف دیکھے گا۔ پس میری سنت اور خلفائے‬


‫راشدین مہدیین کی سنت کو َلزم پکڑو ۔ اس سے‬
‫تمسک کرو اور اسے دانتوں سے مضبوط پکڑ لو۔‬
‫خبردار ( دین میں ) نئی باتوں سے بچنا کیونکہ ہر‬
‫نئی بات بدعت ہے اور ہر بدعت ضاللت ہے۔” (سنن‬
‫ابی داود ‪ ،‬کتاب السنة ‪ ،‬باب لزوم السنة) ‪---‬‬
‫علمی خیانت کہ سچ اور حقیقت کو چھپایا جائے ‪ ،‬یہ‬
‫علماء یہود کا طریقه ہے …‬

‫پھر جب آسمان ان کے بغاوت کے فتنوں نے سر‬


‫اٹھایا اور سیاسی گروہ ظاہر ہوئے دوبئی بے شمار‬
‫احادیث جس کی ہر ممکن احتیاط صرف کر ڈالی‬
‫یہ اں تک کہ کا پیچھا کرنے اور ان کے احوال کی‬
‫پہچان حاصل کرنے مطالعہ تحقیق اور چھان بین کے‬
‫لیے موضوع حدیث کو الگ کرنے غرض کے کسی‬
‫بھی روایت کی جانچ کے لیے جس میں آج تک نہیں‬
‫ملتی حدیث کے ساتھ جڑے ہوئے علوم و فنون‬
‫ترتیب پائے جیسے علوم آل آل ممالک علم وفیات‬
‫معروف البلدان ان المعول انبیاء یا کتابت میں‬
‫مخصوص اصطالحات اصول حدیث وغیرہ نہ کا‬
‫ایک ایک ایک کرکے پیچھا کیا گیا یا یہاں اس بات‬
‫کی وضاحت ضروری ہے کہ بعض کمزوری‬
‫کمزوریاں گھڑی ہوئی احادیث کی موجودگی اس بات‬
‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪306‬‬

‫کی دلیل نہیں بنتی کہ تمام احادیث کا انکار کر دیا‬


‫جائے اس کی مثال آج کے میڈیا کی ہے سب جانتے‬
‫ہیں جو خرید لیتا ہے یہ اسی کی رائے کو عام کرنے‬
‫پر لگ جاتا ہے اس پر آپ یہ تو نہیں کرتے کہ میڈیا‬
‫پر آنے والی تمام کی تمام خبروں کو رد کرتے ہیں‬
‫اس میں استعمال کرتے ہیں ہیں جس میں سب سے‬
‫زیادہ سادہ طریقہ ہے جس خبر کی کئی ذرائع سے‬
‫تصدیق ہو جائے اس پر اعتبار کر لیا جاتا ہے‪-‬‬

‫کمنٹس ‪:‬‬
‫یہ بات کہ "جس میں سب سے زیادہ سادہ طریقہ ہے‬
‫جس خبر کی کئی ذرائع سے تصدیق ہو جائے اس پر‬
‫اعتبار کر لیا جاتا ہے" ‪ -----‬اسے حدیث متواتر‬
‫کہتے ہیں جو سنت کا درجہ حاصل کرتی ہے کہ‬
‫ایسا عمل بہت صحابہ نے دیکھا … تیسری صدی‬
‫ہجرہ میں اگرمشہور کتب احادیث مدون نہ بھی ہوتیں‬
‫تودین پر عمل ہو رہا تھا ‪ -‬دین اسالم کے اہم رکن‪،‬‬
‫تماز (صالہ ) کا قرآن میں بہت ذکرہے مگر ادا‬
‫کرنے کا طریقہ نبی صلی هللا و علیہ وسلم کی سنت‬
‫سے معلوم ہوتا ہے‪ ،‬اسی طرح دوسرے اہم احکام‬
‫جن کی تفصیل قرآن میں نہیں وہ نبی صلی هللا و علیہ‬
‫وسلم کی "سنت تواتر" سے معلوم ہوئے اوردین‬
‫اسالم پر عمل مکمل ہوتا چال آ رہا ہے‪-‬‬
‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪307‬‬

‫"متواتراحادیث" کی تعداد بہت کم ہے۔ شیخ رشید ردہ‬


‫‪ -‬محمد عبدو کے طالب علم اور جامعہ اَلزہر‬
‫(مصر) کے ڈائریکٹر نے تقریبا سوسال قبل احادیث‬
‫کے ذخیرے پر تحقیق کی اور صرف ‪ 50‬احادیث کو‬
‫سامنے َلیا جس نے متواتر ہونے کی شرائط کو‬
‫مطمئن کیا‪ -‬مشہور اسالمی اسکالر جالل الدین‬
‫سیوطی نے "قطب اَلزہر الموتنا فی فی اَلخبار‬
‫المتوترا" کے عنوان سے ایک کتاب میں ‪113‬‬
‫متواتر احادیث کو جمع کیا۔ انہوں نے ایک حدیث کو‬
‫متواتر کی طرح سمجھا اگر اس کے ہر لنک میں کم‬
‫از کم ‪ 10‬راوی ہوتے۔ ان متواتر احادیث کی اکثریت‬
‫صلوات ‪ ،‬حج اور دیگر اسالمی رسومات سے متعلق‬
‫ہے۔ ‪..‬‬

‫احادیث کی حفاظت کا کام مسلمانوں میں مسلسل‬


‫جاری رہا یہاں تک کہ ہجرت کے ‪ 100‬سال ہونے‬
‫کے قریب جب حضرت عمر بن عبدالعزیز کا زمانہ‬
‫آیا تو انھوں نے سرکاری طور پر باقاعدہ حدیث حکم‬
‫جاری کیا آپ کے حکم پہلے حدیث کی تدوین کرنے‬
‫والے محمد بن مسلم الزہری تھے اس کے بعد دین کا‬
‫کام پھیلتا گیا اور اس کے جمع کرنے والوں میں مکہ‬
‫میں ابن سن ہجری مدینہ میں مالک بصرہ میں ہم او‬
‫کوفہ میں اور شام میں جیسے نام نام سامنے آئے‬
‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪308‬‬

‫آئیے اس کے عالوہ جب امام ابو حنیفہ امام مالک‬


‫امام احمد بن حنبل اور امام شافعی شفا جیسے ائمہ‬
‫مجتہدین نے حدیث کو جہاد کے لیے استعمال کیا یہ‬
‫حدیث بھی ان کے اتحاد کے ساتھ محفوظ ہوگی یہاں‬
‫تک کہ امام بخاری کا ظہور ہوا اور انہوں نے علم‬
‫حدیث میں کمال حاصل کیا اور اپنی مشہور کتاب‬
‫صحیح بخاری تالیف کی اس میں وہ سب کچھ آگیا‬
‫جس کی صحت واضح ہوچکی تھی اور ان کا اثر ان‬
‫کے شاگرد مسلم بن حجاج تک گیا اور مشہور کتاب‬
‫صحیح مسلم تالیف کی کی ان تمام حقائق کو سامنے‬
‫رکھیں تو نظر آتا ہے اس پورے دور میں حدیث‬
‫کبھی بھی امت کی نگاہوں سے اوجھل نہیں رہی‬
‫بلکہ باقاعدہ ضبط تحریر میں آتی رہی اور یہاں تک‬
‫کہ آخری ادوار میں مدفن ہونے والی کتابوں میں یہ‬
‫تمام احادیث اکٹھی ہوگئی ‪-‬‬
‫کمنٹس ‪:‬‬
‫امام ابو حنیفہ نے فقہ تشکیل دیا ‪ ،‬محدث بھی تھے‬
‫مگر حدیث کی کوئی کتاب نہ لکھی وہ خلفاء راشدین‬
‫کی س نت پر کاربند تھے ‪ ،‬باقی جنہوں نے لکھیں ان‬
‫کا معامله هللا کے سپرد ہے ‪-‬‬
‫‪………………………….‬‬

‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪309‬‬

‫‪AAK Response :‬‬


‫قران کی طرف واپسی ‪ -‬تحقیقی مقالہ‪2-Q & A 107‬‬

‫گزارش ہے کہ تحقیق کو بغور پڑھا جائے… تو اس تفصیل‬


‫کی ضرورت نہ پڑتی ۔۔۔ نہ حدیث کا انکار موضوع ہے‬
‫نہ تیسری صدی میں تحریر ‪ ..‬پر تنقید ۔۔۔ صرف ضمنی‬
‫ذکر آتا ہے کہ تیسری صدی میں مشہور کتب احادیث مدون‬
‫ہوئیں ۔۔۔ جو ایک تار ِیخی حقیقت ہے ۔۔ اس مضمون پر‬
‫تحقیق اور بحث پھر کبھی ۔۔۔‬
‫آخری پیراگراف ‪ " 20#‬اب کیا کریں ؟" کا ذیلی پیرا‬
‫(‪ ...)2‬دوبارہ پیش ہے جو میرے خیاَلت کا مظہر ہے ‪:‬‬

‫(‪. ) 2‬احادیث کا ذخیرہ علمی خزانہ ہے ‪ ،‬اسوہ حسنہ‪ ،‬سنت‬


‫اور اس دور کی تاریخ ‪،‬قرآن کی تفسیر‪ ،‬بہت کچھ موجود‬
‫ہے اس سے مثبت طور پرمسلمانوں کی یکجہتی‪ ،‬محبت ‪،‬‬
‫اخالق ‪ ،‬بہتری کے لیے فائدہ اٹھایا جا سکتا ہے‪ -‬حدیث اگر‬
‫قابل اعتراض نہ ہو‪ ،‬ضعیف بھی ہو تو قابل احترام ہے کہ‬
‫رسول صلی هللا علیہ وسلم سے منسوب ہے ممکن ہے کہ‬
‫درست ہو اور اصول و ضوابط پر پوری نہ اتر سکی ہو‪-‬‬

‫اب آتے ہیں اصل مضمون کی طرف…‪.‬‬

‫‪https://quransubjects.blogspot.com/2020/01/why-quran.html 107‬‬

‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪310‬‬

‫"قران کی طرف واپسی ‪ -‬تحقیقی مقالہ" کا اصل مضمون‬


‫"کتابت حدیث" ۔۔۔ کچھ اس طرح ہے ۔۔۔ پیرا ‪18#‬‬

‫‪.18‬کتابت حدیث کی ممانعت کی نسبت بَل واسطہ اور‬


‫بالواسطہ هللا کی طرف جاتی ہے‪:‬‬

‫(‪.)1‬هللا اور رسول صلی هللا علیہ وسلم کی اطاعت …‪.‬‬


‫(‪.)2‬رسول صلی هللا علیہ وسلم کی اطاعت هللا کی اطاعت‬
‫…‬
‫(‪.) 3‬رسول صلی هللا علیہ وسلم کا ابوبکرصدیق حضرت‬
‫عمر اور خلفاء راشدین (رضی هللا عنھم) کی اطاعت کاحکم‬
‫…‬
‫(‪.)4‬حضرت عمر (رضی هللا ) کا احادیث کی کتابت نہ‬
‫کرنے کا حکم ایسا ہے کہ …‪..‬یعنی هللا اور رسول هللا‬
‫صلی هللا علیہ وسلم کا حکم ‪..)1,2,3(.‬کے مطابق‪.‬‬
‫(‪.)5‬خلفاء راشدین (رضی هللا عنھم) کا حضرت عمر‬
‫(رضی هللا ) کے حکم و سنت کو برقرار رکھنا …‪.‬‬
‫احادیث کی کتب کی شکل میں قرآن کی طرح کتابت نہ‬
‫کرنا ۔۔۔‬
‫(‪.)6‬مسلم حکمرانوں کا خلفاء راشدین (رضی هللا عنھم) کی‬
‫اس سنت پر کاربند رہنا۔‬
‫(‪.) 7‬تیسری صدی میں انفرادی‪ ،‬ذاتی طور پر احادیث کی‬
‫مشہور کتب کی کتابت‪…..‬‬
‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪311‬‬

‫(‪ )8‬بالواسطہ اور بالواسطہ هللا اور رسول ‪ ،‬خلفاء راشدین‬


‫کی صریح نافرمانی …‪.‬‬

‫‪ .#19‬رسول صلی هللا علیہ وسلم کی نافرمانی کا انجام ‪-‬‬


‫ُرسوا کُن عذاب جہنِّم ‪:‬‬

‫س ۡول ٗہ و یتعدَّ ُحد ُۡود ٗہ ی ُۡد ِخ ۡلہُ ن ا‬


‫ارا خا ِلداا فِ ۡیہا ۪‬ ‫اّٰلل و ر ُ‬
‫ص ہ‬ ‫و م ۡن یَّعۡ ِ‬
‫و ل ٗہ عذابٌ ُّم ِہ ۡی ٌن ﴿‪﴾4:14‬‬
‫تعالی کی اور اس کےرسول (صلی هللا‬ ‫اور جو شخص هللا ٰ‬
‫علیہ وسلم) کی نافرمانی کرے اور اس کی ُمقررہ حدوں‬
‫سے آگے نکلے اسے وہ جہنم میں ڈال دے گا ‪ ،‬جس میں‬
‫وہ ہمیشہ رہے گا ‪ ،‬ایسوں ہی کے لئے ُرسوا ُکن عذاب ہے‬
‫۔ ﴿‪﴾4:14‬‬

‫و ِإذا قِیل ل ُھ ُم اتَّ ِبعُوا ما أنزل اللَّـهُ قالُوا ب ْل نتَّ ِب ُع ما أ ْلفیْنا عل ْی ِه‬
‫آباءنا ۗ أول ْو كان آبا ُؤ ُھ ْم َل ی ْع ِقلُون ش ْیئاا وَل ی ْھتدُون (‪)2:170‬‬
‫تعالی کی اتاری‬ ‫ٰ‬ ‫اور ان سے جب کبھی کہا جاتا ہے کہ هللا‬
‫ہوئی کتاب کی تابعداری کرو تو جواب دیتے ہیں کہ ہم تو‬
‫اس طریقے کی پیروی کریں گے جس پر ہم نے اپنے باپ‬
‫دادوں کو پایا‪ ،‬گو ان کے باپ دادے بےعقل اور گم کردہ‬
‫راہ ہوں(‪)2:170‬‬

‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪312‬‬

‫ب ۡالج ِح ۡی ِم ﴿‪﴾١٠‬‬ ‫و الَّذ ِۡین کف ُر ۡوا و کذَّب ُۡوا ِب ٰا ٰی ِتن ۤا ا ُ ٰ‬


‫ول ِئک اصۡ حٰ ُ‬
‫اور جن لوگوں نے انکار کیا اور اور ہماری آیتوں کو‬
‫جھٹالیا تو ایسے ہی لوگ اہل دوزخ ہیں (‪)5:10‬‬

‫َّم ِن ا ْھتد ٰى فإِ َّنما ی ْھتدِي ِلن ْف ِس ِه ۖ ومن ض َّل فإِ َّنما ی ِ‬
‫ض ُّل علیْھا ۚ وَل‬
‫ت ِز ُر و ِازرۃ ٌ ِو ْزر أ ُ ْخر ٰى‬
‫جو کوئی راہ راست اختیار کرے اس کی راست روی اس‬
‫کے اپنے ہی لیے مفید ہے‪ ،‬اور جو گمراہ ہو اس کی‬
‫گمراہی کا وبا ل اُسی پر ہے کوئی بوجھ اٹھانے واَل‬
‫دوسرے کا بوجھ نہ اٹھائے گا (‪)17:15‬‬

‫کچھ گناہ اور کوتاہیاں انفرادی ہوتی ہیں ‪ ،‬جیسے نماز میں‬
‫سستی ‪ ،‬کسی سے بدکالمی کرنا وغیرہ ‪ ،‬لیکن ایسے اقدام‬
‫جن کے اثرات نسل در نسل َلکھوں ‪ ،‬کروڑوں افراد کے‬
‫مذھبی نظریات اوراعمال پر اثر انداز ہوں تو یہ بہت سنجیدہ‬
‫معامله ہے‪ ،‬خاص طور پر جب حقیقت کا علم ہو جایے تو‬
‫اپنی بزرگوں سے محبت میں ان کے غلط اقدام کا دفاع کرنا‬
‫اس میں شامل ہونا ہے‪:‬‬

‫أن ت ْعتدُوا ۘ وتعاو ُنوا على ْال ِب ِر والتَّ ْقو ٰى ۖ وَل تعاونُوا على ْ ِ‬
‫اْل ْث ِم‬
‫ان ۚ واتَّقُوا اللَّـه ۖ إِ َّن اللَّـه شدِیدُ ْال ِعقا ِ‬
‫ب ﴿‪﴾ ٢‬‬ ‫و ْالعُدْو ِ‬
‫نیکی اور پرہیزگاری کے کاموں میں ایک دوسرے کی مدد‬
‫کیا کرو اور گناہ اور ظلم کی باتوں میں مدد نہ کیا کرو‪ ,‬هللا‬
‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪313‬‬

‫سے ڈرو‪ ،‬اس کی سز ا بہت سخت ہے (‪)5:2‬‬

‫صیبٌ ِم ْنھا ۖ ومن ی ْشف ْع شفاعةا‬ ‫َّمن ی ْشف ْع شفاعةا حسنةا ی ُكن َّلهُ ن ِ‬
‫س ِیئةا ی ُكن لَّهُ ِك ْف ٌل ِم ْنھا ۗ وكان اللَّـهُ عل ٰى ُك ِل ش ْيءٍ ُّم ِقیتاا ﴿‪﴾٨٥‬‬
‫جو بھالئی کی سفارش کریگا وہ اس میں سے حصہ پائے گا‬
‫اور جو برائی کی سفارش کرے گا وہ اس میں سے حصہ‬
‫پائے گا‪ ،‬اور هللا ہر چیز پر نظر رکھنے واَل ہے (‪)4:85‬‬
‫‪…………………..‬‬
‫‪Professor, Dr. J C, Questions‬‬

‫منطق ‪ ،‬عقل ‪ ،‬عربی زبان‪ ،‬پرانا نظام پرسواۡلت‬


‫اردو ترجمہ‬
‫پیارے بھائی ‪،‬‬
‫‪. 1‬میری تشویش مذہبی معامالت میں نتائج اخذ کرنے کا یہ‬
‫منطقی نمونہ ہے۔‬
‫‪.2‬شرعی دائرے (‪ )domain‬میں تحقیق کی اپنی‬
‫ضروریات ہیں جو جدید دور کی تحقیق سے بالکل مختلف‬
‫ہیں۔‬
‫اس میں کچھ مخصوص اصولوں کو اپنانے کی ضرورت‬
‫ہے‬
‫‪ . 3‬نہ ہی قرآنی احکامات اور نہ ہی احادیث کو ان کے‬
‫لفظی معانی سے سمجھنا چاہئے۔‬
‫‪ .4‬کالسیکی عربی کا حکم ایک اور ضرورت ہے۔‬
‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪314‬‬

‫‪ .5‬حالیہ دہائیوں میں جی اے پرویز ‪ ،‬جے اے غامدی اور‬


‫شیخ محمد ‪ ،‬بڑے پیمانے پرلوگوں کے ان کی پیروی کرنے‬
‫کے باوجود ‪،‬انہوں نے "عقل" کو مرکزی اصول‬
‫کےطورپراستعمال کرکے بہت نقصان پہنچایا ہے۔ اور‬
‫مجموعی طور پر ان تینوں حضرت نے احدیث کی ساکھ کو‬
‫کم کرنے کی کوشش کی‪-‬‬
‫‪ .6‬اگر ہم صدیوں پہلے طے پانے والی چیزوں کے بارے‬
‫میں تحقیق کے جذبے کے ساتھ بھی سواَلت پیدا نہیں‬
‫کرتے تو یہ بات بہت منطقی ہوگی ‪-‬‬
‫‪ . 7‬ہم ان احکامات پر بھی عمل نہیں کرسکے ہیں جن پر‬
‫تمام مکاتب فکر نے اتفاق کیا ہے پھر ‪ ...‬پھر کیوں نئے‬
‫مسائل کھڑے کرنے پر وقت اور توانائیاں کیوں ضائع کی‬
‫جائیں؟‬

‫ان سوَلت کے جوابات مقالہ میں کافی حد تک موجود ہیں‬


‫… اوپر ایک جواب بھی دیکھ لیں … مگر آپ کے تمام اہم‬
‫سواَلت کے جوابات دینا بھی َلزم ہے ‪ ..‬ان شاء هللا‬
‫………………‬
‫‪AAK’s Response :‬‬
‫‪2 ,1‬مذہبی معامَلت میں منطق‬

‫سواَلت ‪2&1‬‬
‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪315‬‬

‫‪.1‬میری تشویش مذہبی معامالت میں نتائج اخذ کرنے کا یہ‬


‫منطقی نمونہ ہے۔‬
‫‪.2‬شرعی دائرے (‪ )domain‬میں تحقیق کی اپنی‬
‫ضروریات ہیں جو جدید دور کی تحقیق سے بالکل مختلف‬
‫ہیں۔‬
‫اس میں کچھ مخصوص اصولوں کو اپنانے کی ضرورت‬
‫ہے‬

‫جواب ‪:2&1‬‬
‫تحقیق کا سادہ طریقه اختیار کیا گیا ہے کہ یہ مقالہ عام‬
‫مسلمانوں کے لیے قابل فہم ہو‪ -‬حقائق بہت سادہ اور سیدھے‬
‫ہیں ‪ ،‬جن کو سمجھنا مشکل نہیں‪ -‬اگر اس پر کوئی‬
‫اعتراض ہو تو جب علماء کو پیش کریں گے تو وہ اپنے‬
‫دَلئل سے اس کو دیکھ سکتے ہیں‪-‬‬
‫‪……………………..‬‬

‫‪ 3,4‬سواۡلت ‪4& 3‬‬

‫‪ . 3‬نہ ہی قرآنی احکامات اور نہ ہی احادیث کو ان کے‬


‫لفظی معانی سے سمجھنا چاہئے۔‬
‫‪ .4‬کالسیکی عربی کا حکم ایک اور ضرورت ہے۔‬

‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪316‬‬

‫جواب ‪:4&3‬‬
‫هللا نے قرآن کو آسان کہا ہے ‪ ،‬ہم نے اس کو مشکل بنا دیا‪:‬‬

‫" ہم نے اس (قرآن) کو تمہاری زبان میں آسان کردیا ہے‬


‫تاکہ یہ لوگ نصیحت پکڑیں" ( ‪)44:58‬‬
‫(‪)54:17,22,32,40‬‬

‫کیا قرآن آسان ہے یا مشکل ؟‬

‫موَلنا عبدالرحمن کیالنی (پیدائش ‪1923‬ء) ماہر خطاط‪،‬‬


‫عالم دین اور مصنف تھے۔ آپ کا تعلق کیلیانوالہ کے اہل‬
‫حدیث اور خطاط سپرا (قوم) گھرانے سے تھا۔ آپ نے‬
‫پورے قرآن کی خطاطی کی‪ .‬اور خط نسخ میں مہارت تامہ‬
‫رکھتے تھے‪.‬آپ نے قرآن مجید کی تفسیر تیسر القرآن کے‬
‫نام سے کی‪ .‬آپ اپنی تصانیف کی کتابت خود کرتے‪ -‬عبد‬
‫الرحمن كیالنى اسالمى اور دینى ادب كے پختہ كار قلم كار‬
‫ہیں‪ ،‬ان كى بیشتر تالیفات اہل علم وبصیرت سے خراج‬
‫تحسین پا چکی ہیں۔ ان كے محققانہ خیاَلت اكثر اخبارات‬
‫وجرائد كى زینت بنتے ہیں‪ -‬آپ لکھتے ہیں ‪:‬‬

‫هللا نے تو واقعی قرآن کو آسان ہی بنایا تھا لیکن ہمارے‬


‫فرقہ باز علماء نے اسے مشکل ترین کتاب بنادیا ہے اور‬
‫یہی کچھ عوام کو ذہن نشین کرایا جاتا ہے کہ اس کی دلیل‬
‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪317‬‬

‫درس نظامی کا وہ نصاب ہے جو دینی مدارس میں چھ‪،‬‬


‫حتی کہ نو سال میں پڑھایا جاتا ہے۔ اس نصاب‬ ‫ٰ‬ ‫سات‪ ،‬آٹھ‬
‫میں قرآن کے ترجمہ اور تفسیر کی باری عموما ا آخری سال‬
‫میں آتی ہے۔ پہلے چند سال تو صرف و نحو میں صرف‬
‫کئے جاتے ہیں۔ ان علوم کو خادم قرآن علوم کہا جاتا ہے۔‬
‫ان علوم کی افادیت مسلم لیکن جس طالب علم کو فرصت ہی‬
‫دو چار سال کے لیے ملے اسے کیا قرآن سے بےبہرہ ہی‬
‫رکھنا چاہئے؟‬
‫پھر اس کے بعد فقہ پڑھائی جاتی ہے۔ تاکہ قرآن اور حدیث‬
‫کو بھی فقہ کی مخصوص عینک سے ہی دیکھا جاسکے۔‬
‫تقلید شخصی کے فوائد بھی بیان کئے جاتے ہیں۔ جس کا اثر‬
‫یہ ہوتا ہے کہ جس فرقہ کے مدرسہ میں طالب علم داخل‬
‫ہوتا ہے۔ ٹھیک اسی سانچہ میں ڈھل کر نکلتا ہے۔ اسی‬
‫طرح فرقہ بازی کی گرفت کو تو واقعی مضبوط بنادیا جاتا‬
‫ہے۔ مگر حقیقتا ا ان طالب علموں کو قرآن کریم کی بنیادی‬
‫تعلیم سے دور رکھا جاتا ہے۔ اور کہا یہ جاتا ہے کہ جب‬
‫تک ان ابتدائی علوم کو پڑھا نہ جائے اس وقت تک قرآن‬
‫تعالی کے‬
‫ٰ‬ ‫کی سمجھ آہی نہیں سکتی۔ اور اس طرح عمالا هللا‬
‫اس ارشاد کی تردید کی جاتی ہے کہ ہم نے قرآن کو آسان‬
‫بنادیا ہے‪ ،‬تاکہ لوگ اس سے نصیحت حاصل کریں۔‬
‫قرآن کریم شرک کا سخت دشمن ہے۔ کوئی سورت اور‬
‫کوئی صفحہ ایسا نہ ہوگا جس میں شرک کی تردید یا توحید‬
‫کے اثبات میں کچھ نہ کچھ مذکور نہ ہو۔ مگر ہمارے طریقہ‬
‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪318‬‬

‫تعلیم کا یہ اثر ہے کہ شرک کی کئی اقسام مسلمانوں میں‬


‫رواج پا گئی ہیں اور انہیں عین دین حق اور درست قرار دیا‬
‫جاتا ہے۔ بلکہ شرک سے روکنے والوں کو کافر کہہ کر ان‬
‫پر عرصہ حیات تنگ کردیا جاتا ہے۔ لہذا ہمارا مشورہ یہ‬
‫ہے کہ ہر شخص کو اپنی اولین فرصت میں قرآن کریم کا‬
‫ترجمہ خود مطالعہ کرنا چاہئے اور سیکھنا چاہئے اور اس‬
‫کے لیے کسی ایسے عالم کے ترجمہ کا انتخاب کرنا‬
‫چاہئے۔ جو متعصب نہ ہو اور کسی خاص فرقہ سے تعلق‬
‫نہ رکھتا ہو۔ یا ایسے عالم کا جس کی دیانت پر سب کا اتفاق‬
‫ہو اور یہ ترجمہ بالکل خالی الذھن ہو کر دیکھنا چاہئے۔‬
‫قرآن سے خود ہدایت لینا چاہئے۔ اپنے سابقہ یا کسی کے‬
‫نظریات کو قرآن میں داخل نہ کرنا چاہئے۔ نہ اس سے اپنے‬
‫نظریات کھینچ تان کر اور تاویلیں کرکے کشید کرنا چاہئیں۔‬
‫یہی طریقہ ہے جس سے قرآن سے ہدایت حاصل کرنے کی‬
‫توقع کی جاسکتی ہے۔ [تفسیر عبدالرحمان کیالنی ]‬

‫قرآن فہمی کا اصول ال عمران آیت ‪ 7‬میں موجود ہے ‪،‬‬


‫جسے احدیث یا کسی بھی کتاب پر َلگو کرکہ فائدہ اٹھایا جا‬
‫سکتا ہے ‪..‬‬

‫ترجمہ‪ " :‬وہی هللا ہے جس نے تم پر کتاب نازل کی ہے‬


‫جس کی کچھ آیتیں تو محکم ہیں جن پر کتاب کی اصل بنیاد‬
‫ہے اور کچھ دوسری آیتیں متشابہ ہیں ۔ اب جن لوگوں کے‬
‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪319‬‬

‫دلوں میں ٹیڑھ ہے وہ ان متشابہ آیتوں کے پیچھے پڑے‬


‫رہتے ہیں تاکہ فتنہ پیدا کریں اور ان آیتوں کی تاویالت‬
‫تالش کریں ‪ ،‬حاَلنکہ ان آیتوں کا ٹھیک ٹھیک مطلب هللا‬
‫کے سوا کوئی نہیں جانتا ‪ ،‬اور جن لوگوں کا علم پختہ ہے‬
‫وہ یہ کہتے ہیں کہ ‪ :‬ہم اس ( مطلب ) پر ایمان َلتے ہیں (‬
‫جو هللا کو معلوم ہے ) سب کچھ ہمارے پروردگار ہی کی‬
‫طرف سے ہے ‪ ،‬اور نصیحت وہی لوگ حاصل کرتے ہیں‬
‫جو عقل والے ہیں" (قرآن ‪)3:7‬‬

‫جو چار آیات "حدیث " کی ممانعت سے تعلق ریفر کی ہیں‬


‫‪ ،‬ترجمہ میں نے نہیں کیا ‪ ،‬مستند مفسرین نے کیا ‪ ،‬حدیث‬
‫کو کالم ‪ ،‬بات کھا میں نے حدیث لکھا اور تفصیل بھی…‬
‫انگریزی اترجمہ میں ‪ 4‬نے حدیث ہی لکھا‪ -‬اس میں کوئی‬
‫مسلہ نہیں حدیث کا لفظ نزول قرآن کےوقت بھی موجودہ‬
‫معنی مستعمل تھا ‪-‬‬

‫‪ --- 5 Q‬عقل اور دین‬

‫حالیہ دہائیوں میں جی اے پرویز ‪ ،‬جے اے غامدی اور شیخ‬


‫محمد ‪ ،‬بڑے پیمانے پرلوگوں کے ان کی پیروی کرنے کے‬
‫باوجود ‪،‬انہوں نے "عقل" کو مرکزی اصول‬
‫کےطورپراستعمال کرکے بہت نقصان پہنچایا ہے۔ اور‬
‫مجموعی طور پر ان تینوں حضرت نے احدیث کی ساکھ کو‬
‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪320‬‬

‫کم کرنے کی کوشش کی‪-‬‬

‫جواب ‪ - 5‬قرآن اور عقل‬

‫ان حضرات نے عقل اور دین کو کیسے استعمال کر کہ‬


‫نقصان پہنچایا‪ ،‬اس پیر مجھے کوئی تبصرہ نہیں کرنا‪-‬‬

‫قرآن عقل کو استعال کرنے کا حکم دیتا ہے … ہم کو وحی‬


‫کو عقل سے پرکھنے کی ضرورت نہیں مگر عقل کو وحی‬
‫کے تابع رکھنا ہو گا ‪.‬‬

‫قرآن اور عقل و شعور‬


‫عقلمندوں کے سوا کوئی نصیحت قبول نہیں کرتا۔ (قرآن‬
‫‪)2:269‬‬

‫یقینا ا خدا کے نزدیک بدترین قسم کے جانور وہ بہرے‬


‫گونگے لوگ ہیں جو عقل سے کام نہیں لیتے (‪)8:22‬‬

‫جسے ہالک ہونا ہے وہ دلیل روشن کے ساتھ ہالک ہو اور‬


‫جسے زندہ رہنا ہے وہ دلیل روشن کے ساتھ زندہ رہے‪،‬‬
‫یقینا ا خدا ُ‬
‫سننے واَل اور جاننے واَل ہے (‪)8:42‬‬
‫لفظ عقل جسے ہم عقل عام ‪ Common Sense‬یا انسانی‬
‫ذہانت بھی کہہ سکتے ہیں‪ ،‬قرآن کا لفظ ہےجو کتاب هللا‬
‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪321‬‬

‫میں تقریبا ا اُنتالیس مرتبہ‪ ،‬اور مخلتف انداز میں ‪ 49‬مرتبہ‬


‫استعمال ہوا ہے‪ -‬کالم هللا میں بار بار جو الفاظ آتے ہیں‬
‫لعلکم تعقلون‪ ،‬افال تعقلون‪ ،‬لقوم یعقلون‪ ،‬فہم َل یعقلون‪ ،‬اکثرہم‬
‫َل یعقلون‪ ،‬ان الفاظ پر مشتمل آیتیں انسانی عقل کو بھی اور‬
‫انسانی ذہانت ‪ Intellect‬کو بھی دعوت دیتی ہیں‪ ،‬تاکہ ہم‬
‫میں سوچ کا عمل جاری و ساری ہوجائے۔ کامن سنس کے‬
‫استعمال کی ہماری عادت بنے۔ اس طرح ہم انسانی عقل کی‬
‫قدر و قیمت کے ساتھ اس کے استعمال کا سلیقہ بھی سیکھ‬
‫لیں۔ انسانی سوچ کا یہ عمل دراصل اس کی ساری ترقیات‬
‫کا ضامن ہے۔ دنیوی ترقی کا دارومدار بھی اسی پر ہے اور‬
‫اپنی ہمیشہ کی زندگی کی ترقی کے رازہائے دست بستہ‬
‫بھی اسی فکر و عمل کے ذریعے کھلنے شروع ہوں گے۔‬
‫شرط یہ ہے کہ عقل کو کتاب هللا اوراسوۃ الرسول صلى هللا‬
‫علیہ وسلم کی روشنی میں استعمال کیا جائے‪ ،‬چاہے‬
‫ت دینی۔ تفصیل اس لنک پر …‬ ‫ت دنیا ہوں کہ معامال ِ‬‫معامال ِ‬
‫قرآن مجید میں ایک ہزار سے زیادہ آیات سائنس کے متعلق‬
‫گفتگو کرتی ہیں۔ قرآن میں موجود آیات کے متعلق حقائق‬
‫جدید سائنس سے مکمل مطابقت رکھتے ہیں‪-‬قرآن اور‬
‫سائنس ایک طویل موضوع ہے جس پر کتابیں لکھی جا‬
‫‪108‬‬
‫چکی ہیں‪-‬‬

‫‪https://quransubjects.blogspot.com/2019/11/quran-on-intellect.html 108‬‬

‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪322‬‬

‫‪ -6 Q‬حدیث کی ساکھ‬
‫حدیث کی ساکھ کون کم کر سکتا ہے … جبکہ حدیث خود‬
‫کیا کہتی ہے ‪:‬‬
‫صرف قرآن کہتا ہے کہ … اس کتاب میں کوئی شک نہیں‬
‫‪)٢:٢( ..‬‬
‫اور حدیث …‪.‬‬
‫مسند احمد میں فرمان رسول هللا صلی هللا علیہ وسلم ہے کہ‬
‫جب تم میری کسی حدیث کو سنو جسے تمہارے دل پہچان‬
‫لیں تمہارے جسم اس کی قبولیت کے لئے تیار ہو جائیں اور‬
‫تمہیں یہ معلوم ہو کہ وہ میرے َلئق ہے تو میں اس سے بہ‬
‫نسبت تمہارے زیادہ َلئق ہوں اور جب تم میرے نام سے‬
‫کوئی ایسی بات سنو جس سے تمہارے دل انکار کریں اور‬
‫تمھار ے جسم نفرت کریں اور تم دیکھو کہ وہ تم سے بہت‬
‫دور ہے پس میں بہ نسبت تمھارے بھی اس سے بہت دور‬
‫ہوں ۔ اس کی سند بہت پکی ہے [صحیح مسند احمد ‪,3/497‬‬
‫شیخ البانی صحیح السلسلہ الصحیحہ ‪2/732‬‬
‫تفسیرکثیر‪.]١١:٨٨‬‬
‫اس حدیث کی بنیاد پر کوئی مسلمان کسی حدیث کو قبول یا‬
‫نہ قبول کرنے کا اختیار رکھتا ہے ‪ ،‬تو بحث اور جھگڑا‬
‫کیسا ؟‬

‫اّٰللُ عل ْی ِه وسلَّم‪ ،‬قال ‪” :‬‬


‫ع ْن أ ِبي ھُریْرۃ‪ ،‬ع ِن ال َّن ِبي ِ صلَّى َّ‬

‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪323‬‬

‫اّٰللِ‬
‫ب َّ‬ ‫ِیث ُم ْخت ِلفةٌ‪ ،‬فما جاء ُك ْم ُموافِقاا ِل ِكتا ِ‬ ‫سیأ ْ ِتی ُك ْم ع ِني أحاد ُ‬
‫س َّن ِتي فلیْس‬ ‫ب َّ ِ‬
‫اّٰلل و ِل ُ‬ ‫س َّن ِتي ف ُھو ِم ِني‪ ،‬وما جاء ُك ْم ُمخا ِلفاا ِل ِكتا ِ‬
‫و ِل ُ‬
‫ِم ِني ”‬
‫حضرت ابو ہریرہ رضی هللا عنہ‪ ،‬نبی صلے هللا علیہ وسلم‬
‫سے مروی ہیں کہ میری طرف سے کچھ اختالفی احادیث‬
‫آئینگی‪ ،‬ان میں سے جو “کتاب هللا” اور “میری سنت” کے‬
‫موافق ہونگی‪ ،‬وہ میری طرف سے ہونگی۔ اور جو “کتاب‬
‫هللا” اور “میری سنت” کے خالف ہونگی وہ میری طرف‬
‫سے نہیں ہونگی۔‬

‫ضی ِة واألحْ ك ِام وغی ِْر ذ ِلك‪،‬‬ ‫[سنن الدارقطني‪ِ :‬كتابٌ فِي األ ْق ِ‬
‫كتاب عمر رضي هللا عنہ إلى أبي موسى األشعري‪ ،‬رقم‬
‫الحدیث‪ )4427(3926 :‬الكفایة في علم الروایة‬
‫اء ْالجماع ِة‪ ،‬رقم الحدیث‪:‬‬ ‫للخطیب‪:‬التَّوثُّ ُق فِي ا ْس ِت ْفت ِ‬
‫اب‬ ‫ْ‬
‫األنصاري‪:‬الب ُ‬ ‫‪)5٠٠4(311‬؛ذم الكالم وأھلہ لعبد هللا‬
‫اّٰللُ ۔‪.‬۔ رقم الحدیث‪:‬‬ ‫صطفى صلَّى َّ‬ ‫التَّا ِس ُع‪ ،‬بابٌ ‪ِ :‬ذ ْك ُر ِإعْال ِم ْال ُم ْ‬
‫اب‬‫‪)٦٠٦(589‬؛األباطیل والمناكیر والمشاھیر للجورقاني‪ِ :‬كت ُ‬
‫س َّن ِة رقم‬‫ب وال ُّ‬ ‫ْال ِكتا ِ‬ ‫الر ُجوعِ إِلى‬ ‫ُّ‬ ‫ب ‪:‬‬ ‫ْال ِفت ِن‪ ،‬با ُ‬
‫الحدیث‪ )29٠5(2۷۷:‬الكامل في ضعفاء الرجال » من ابتدا‬
‫أسامیھم صاد » من اسمہ صالح؛ رقم الحدیث‪)4284٦ :‬‬
‫اء ْالجماع ِة؛ رقم‬ ‫اء ْالجماع ِة » التَّوثُّ ُق فِي ا ْس ِت ْفت ِ‬ ‫التَّوثُّ ُق ِفي ا ْس ِت ْفت ِ‬
‫الحدیث‪]311 :‬‬

‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪324‬‬

‫‪:‬سوال‪6:‬‬
‫اگر ہم صدیوں پہلے طے پانے والی چیزوں کے بارے میں‬
‫تحقیق کے جذبے کے ساتھ بھی سواۡلت پیدا نہیں کرتے تو‬
‫یہ بات بہت منطقی ہوگی ‪-‬‬
‫جواب ‪:‬‬
‫جناب کیوں سوال نہ اٹھائیں جہاں شک و شبہ ہو … قرآن‬
‫پر کوئی مسلمان سوال نہیں اٹھاتا ‪-‬‬
‫اگر کسی دوائی پر لیبل مشہور برانڈ کا ہو اور دوائی اثر نہ‬
‫کرے تو دوائی کو چیک کریں کہ نقلی تو نہیں ؟ اگر نقلی‬
‫ہو اصل دوائی حاصل کریں ‪ -‬اکثر فارمسوٹیکل کمپنیاں‬
‫اپنی دوایوں کو منسوخ کر دیتے ہیں جن کے اثرات درست‬
‫نہیں ہوتے ایسی ادویات کو استعمال کرنا مضر صحت ہے ‪،‬‬
‫کمپنی کو مورد الزام نہیں ٹھیرا سکتے ‪ -‬منسوخ ادویات‬
‫فائدہ بھی پہنچاتی ہیں اور نقصان بھی … پیکنگ ‪ ،‬حفاظت‬
‫بھی ضروری ہے‪-‬‬
‫سب سے اہم بات ہے کہ کمپنی ‪ ،‬اتھارٹی کیا کہتی ہے ؟‬
‫احادیث کی کتابت خلفاء راشدین نے نہ کی …‬
‫‪…………………….‬‬

‫‪ 7 Q‬سوال عمل میں کمزوری‬


‫‪ .‬ہم ان احکامات پر بھی عمل نہیں کرسکے ہیں جن پر تمام‬
‫مکاتب فکر نے اتفاق کیا ہے پھر ‪ ...‬پھر کیوں نئے مسائل‬
‫کھڑے کرنے پر وقت اور توانائیاں کیوں ضائع کی جائیں؟‬
‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪325‬‬

‫جواب ‪:‬‬
‫آپ سے متفق … عمل کرنا ضروری ہے… مگر دیکھنا‬
‫ہے کہ جو ہم کو عمل کرنے کو کہ رہے ہیں کیا انہوں نے‬
‫مجاز اتھارٹی کا حکم مانا ؟ نہیں مانا تو کیوں ؟‬
‫تمام مکاتب فکر کا اتفاق کاغذی ہے ‪ ،‬هللا کرے کہ وہ اس‬
‫کو عملی بنا دیں ‪..‬‬
‫کوئی اپنے نظریات ہم پر رسول هللا کا نام لے کر کیوں‬
‫ٹھونسے؟ کنفیوزن پھیلے ہم اس کو چیک کریں ‪ ،‬هللا کا‬
‫حکم واضح ہے ‪:‬‬
‫یقینا ا خدا کے نزدیک بدترین قسم کے جانور وہ بہرے‬
‫گونگے لوگ ہیں جو عقل سے کام نہیں لیتے (‪)8:22‬‬
‫عمل میں کمی ہے … هللا کے کالم اور رسول هللا کی سنت‬
‫پر عمل کرنا ضروری ہے بال شک و شبہ … ہم کو مذہبی‬
‫پیشواووں نے فضولیات فرقہ واریت میں الجھا رکھ ہے ‪،‬‬
‫صفائی کی ضرورت ہے ‪ ..‬اسالم پہلی صدی ہجری واَل‬
‫مالوٹ سے پاک … کوشش کر سکتے ہیں … اچھے علماء‬
‫بھی موجود ہیں تالش سے مل جاتے ہیں ‪--‬‬
‫جزاک هللا ‪..‬‬
‫‪…………………….‬‬

‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪326‬‬

‫ایک عالم دین سے ‪Q&A‬‬

‫وہاٹس ایپ پر ایک عالم دین (‪ ) ASJ‬جو انٹرنیشنل اسالمی‬


‫یونیورسٹی اسالم آباد میں پی ایچ ڈی (‪ )PHD‬کر رہے ہیں‬
‫ان سے اس موضوع پر مکالمہ ہوا ‪ -‬اس مقصد کے لیے‬
‫ایک الگ گروپ بنایا جس میں صرف سات ممبران تھے ‪.‬‬
‫جن میں اعلی تعلیم یافتہ سینئر بیوروکریٹ پولیس آفیسر ‪،‬‬
‫آرمی آفیسر‪ ،‬یونیورسٹی پروفیسر ماہر تعلیم پی یچ ڈی ‪،‬‬
‫ڈاکٹرہیں‪ ،‬میڈیکل ڈاکٹر پروفیسر‪،‬دارالعلوم علوم کے ناظم‬
‫اور عالم دین‪ ،‬محقق شامل تھے‪ -‬مکالمہ میں زیادہ سوال و‬
‫جواب (‪ ) ASJ‬صاحب سے ہوے‪ -‬اس مکالمہ کو ایڈٹ کر‬
‫کہ پیش خدمت ہے‪ -‬کچھ وضاحت)‪ (blue colour‬سے‬
‫بعد میں شامل کی ہے تاکہ سمجھنے میں آسانی ہو مقصد‬
‫صرف نقطۂ نظر سمجھنا ہے کسی کی تعریف یا تضحیک‬
‫نہیں‪ ) ASJ( -‬نے بہت محنت اور لگن سے چبھتے ہوے‬
‫سواَلت کو ہینڈل کیا ‪ ،‬جو قابل تعریف ہے ‪ -‬مقالہ کے حق‬
‫اور مخالفت میں دَلئل کو سمجھ کر قاری آزادانہ طور پر‬
‫اپنا نظریہ‪ ،‬رایئے قائم کر سکتا ہے‪ -‬یہ مکلمہ حتمی نہیں‬
‫مگرمزید مطالعہ اور تحقیق میں مددگار ہو سکتا ہے ‪-‬‬
‫‪----------------------‬‬

‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪327‬‬

‫محقق کے اٹھاۓ گئے ‪ 19‬سواۡلت‬

‫مکالمہ (‪ )Q&A‬کو موضوع (‪ )Subject/Topic‬پر مرکوز‬


‫(‪ )focused‬رکھنے کے لیے محقق نے یہ سواَلت اٹھاۓ تاکہ‬
‫موضوع ڈسکشن (‪ )Subject/Topic‬ہے دور نہ جائے ‪:‬‬

‫"قرآن کی طرف واپسی" مقالہ کا ‪ ،‬تھیم‬


‫"قرآن کی طرف واپسی" مقالہ کا ‪ ،‬تھیم ‪ ،‬ٹاپک موضوع‪،‬‬
‫عنوان‪ ،‬سبجیکٹ یہ ہے کہ ‪:‬‬
‫‪. 1‬جن اصحابہ کی سنت کو پکڑنے کا رسول صلی هللا علیہ‬
‫وسلم نے حکم فرمایا ۔۔۔ جنہوں نے قرآن کی کتابت‬
‫کروائی‪ ..‬کاتب وحی و حافظ قرآن اور دو ذاتی شہادتوں‬
‫کے ساتھ ۔۔۔ انہی صحابہ میں سے حضرت عمر رضی هللا‬
‫نے غور ِو خوز کے بعد فیصلہ کیا کہ پہلی امتیں کتاب هللا‬
‫کے مقابل دوسری کتب َل کر برباد ہوئیں ۔۔ لہذا کوئی اور‬
‫کتاب نہی۔ ہو گی۔۔۔ انکےپاس رسول کی طرف سے‬
‫اتھارٹی تھی‪ -‬وہ صرف سیاسی حکمران نہ تھے بلکہ دینی‬
‫رہنما بھی تھے ‪ ،‬خلفاء راشدین کا یہ خصوصی اعزاز ہے ‪،‬‬
‫جنہوں نے اہم دینی فیصلے کیےجن پر آج تک عمل ہو رہا‬
‫ہے ‪ .‬تفصیل کتابوں میں موجود ہے‪-‬‬

‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪328‬‬

‫‪Hazrat Umar was authorised by Prophet‬‬


‫‪ to take decisions, he was‬صلی هللا علیہ وسلم‬
‫‪not merely a political head but‬‬ ‫‪also‬‬
‫‪religious and spiritual leader , mujtahid‬‬
‫‪. 2.‬یہود اور مسیحت کی کتب کا تجزیہ پیش کیا ۔۔ جس‬
‫کوسب نظر انداز کردیتے ہیں ۔۔۔ کوئی اس پر بات نہیں‬
‫کرتا کیوں؟‬
‫‪. 3‬آپ نے بڑی محنت سے ایک کتاب کی فوٹو کی مگر اس‬
‫کتاب کی تحریر کا مقالہ ۔۔۔ قرآن کی طرف واپسی سے‬
‫کوئی تعلق نہیں۔ ۔۔‬
‫‪ .4‬پرویز صاحب یا غامدی صاحب یا چکڑالوی یا کوئی "‬
‫دو اسالم "والے برق صاحب ۔۔ ان سب کے تھیم مختلف‬
‫ہیں ‪-‬جو بھی قرآن ‪ ،‬اسالم پر ڈسکس کرے گا تو بنیاد تو‬
‫اسالم کی قرآن و سنت پر ہے مماثلت اور اختالف ہوگا‪-‬‬
‫‪" .5‬مقالہ قرآن کی طرف واپسی" میں دَلئیل قرآن و سنت‬
‫اور احادیث غیر متنازعہ تاریخی حقائق سے ہیں ۔۔۔ مثال ‪:‬‬
‫(‪ ) ١‬قرآن "احسن" بہترین حدیث ہے اور کسی اور حدیث پر‬
‫ایمان َلنے سے منع کرتا ہے‬
‫(‪ ) ٢‬جب رسول هللا صلی هللا علیہ وسلم وفات پا گئے تو‬
‫قرآن دو جلدوں کے درمیان ‪ ،‬یعنی کتابی شکل میں موجود‬
‫نہ تھا‬

‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪329‬‬

‫(‪ .)۳‬پہلے تین خلفاء راشدین نے قرآن کی کتابت کروائی‪-‬‬


‫(‪ ) ٢‬انہوں نے حدیث کی کتابت نہ کروائی اور منع فرمایا‬
‫‪،‬پہلی صدی تک اس پر عمل ہوا ‪-‬‬
‫(‪ )۳‬حدیث کی مشہور ‪ ٦‬کتب تیسری صدی حجرہ میں‬
‫محدثین علماء کی انفرادی اور ذاتی کوششوں سے ہوئی‬
‫اس طرح کے سواَلت پر بحث کیا ہوگی ؟ صرف تاویلیں‬
‫دی جاسکتی ہیں ‪ -‬مکمل جواب قرآن سے حاصل کیا جا‬
‫سکتا ہے ۔۔ جو فرقان ہے ۔۔۔ قرآن کے سامنے کسی‬
‫شخصیت ‪ ،‬پیشوا کی کوئی حثیت نہیں جبتک وہ وہ قرآن و‬
‫سنت سے دلیل پیش کرے ‪...‬‬
‫‪* . 6‬یہ مقالہ میری ذاتی تحقیق ہے ۔۔ یہ "تھیم" کسی سے‬
‫کاپی نہیں کیا قرآن اور سنت کے مطالعہ کے بعد خود اس‬
‫نتیجہ پر پہنچا ۔۔۔ اس لیے اس کا جواب بھی کوئی اپنی‬
‫تحقیق سے دے سکتا ہے ۔‬
‫‪. 7‬دوسروں کے نظریات کے جوابات پر کتا ہیں ادھر نہیں‬
‫َلگو ہوتیں ۔۔*‬
‫‪ .8‬قرآن و سنت کو جھٹالنا ناممکن ہے ۔۔ انسان غلطی‬
‫کرسکتا ہے ۔۔۔ هللا غلطی نہیں کر سکتا ۔۔۔‬

‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪330‬‬

‫اہل ‪ xxx‬کے بہت بڑے عالم جو قابل احترام ہیں ۔۔۔ ان سے‬
‫بھی اس کا جواب نہ مل سکا ۔۔۔ کچھ معلومات ادھر سے‬
‫‪109‬‬
‫معلوم ہو سکتی ہے‬
‫‪ .9‬باعث حیرت ہے کہ مسلمان قرآن و سنت اور خلفاء‬
‫راشدین اور ۔۔۔ حضرت ابوبکر صدیق‪ ،‬عمر رضی هللا کے‬
‫فیصلے سے انکار بھی کرتے ہیں اور اور پھر واضح دلیل‬
‫بھی نہیں دے سکتے ۔۔۔ اور دعوی کرتے ہیں ہم قرآن و‬
‫سنت پر عمل کرتے ہیں؟‬
‫‪ .10‬کھل کر بات ہو ‪ ،‬کہ کیا حضرت عمر رضی هللا کا‬
‫کتابت حدیث نہ کرنے کا فیصلہ غلط تھا ‪ (،‬جسے باقی‬
‫خلفاء راشدین نے بھی قبول کیا‪ -‬اجماع خلفاء راشدین ) ؟‬
‫اگر غلط تھا تو ان کے باقی احکمات ‪ ،‬اجتہادات کی حثیت‬
‫مشکوک ہو جاتی ہے ‪ ،‬ان کو بھی تبدیل کیا جاسکتا ہے تو‬
‫پھر رسول هللا صلی هللا علیہ وسلم کا حکم کہ خلفاء‬
‫راشدین کی سنت کو پکڑو ‪ ،‬غیر موثر ہو جاتا ہے‪ ،‬باقی‬
‫احکام بھی ‪ ..‬اس کا کوئی شرعی جواز ؟‬
‫‪ .11‬حضرت عمر رضی هللا کا فیصلہ اگر درست تھا ‪ ،‬جو‬
‫کہ وقت نے بھی ثابت کیا کہ درست تھا ‪ .‬تو بحث کیسی؟‬
‫‪.12‬جنہوں نے حضرت عمر رضی هللا اور خلفاء راشدین‬
‫کے فیصلہ کے بر خالف سو یا دو سو سال بعد کتابت‬
‫حدیث کی کیا انہوں نے درست کیا؟‬
‫‪https://salaamone.com/islam-2/sectarianism/muslim >> 109‬‬
‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪331‬‬

‫‪ . 13‬اگر درست کیا تو کیا انکار قرآن ‪ ،‬انکار سنت ‪ ,‬انکار‬


‫حدیث رسول صلعم ‪ ،‬انکار سنت خلفاء راشدین‪ ..‬کسی‬
‫اجماع سے جائز ہو سکتے ہیں؟ [عربی میں انکار کو‬
‫"کفر" کہتے ہیں ‪ ،‬یہ شرعی اصطالح بھی ہے‪ ،‬یھاں یہ‬
‫مطلب نہیں ‪ .‬یہ مفتی صاحبان کا کام ہے ]‬
‫‪ 14‬۔ کیا رسول هللا نے حضرت ابوبکر صدیق ‪ ،‬عمر رضی‬
‫هللا اور خلفاء راشدین کی سنت پر عمل کا نہیں فرمایا تھا؟‬
‫‪ .15‬کیا هللا نے رسول هللا کی اطاعت کا حکم نہیں دیا ؟‬
‫‪ .16‬کیا هللا تعالی نے قرآن میں ‪ 4‬آیات میں قرآن کے عالوہ‬
‫کسی اور حدیث‪ ،‬کتاب کا انکار نہیں فرمایا ؟‬
‫‪ . 17‬کیا انکار قرآن ‪ ،‬انکار سنت رسول صلی هللا علیہ‬
‫وسلم ‪ ,‬انکار حدیث رسول صلی هللا علیہ وسلم ‪ ،‬انکار‬
‫سنت خلفاء راشدین‪ ..‬کسی اجماع سے چاہے وہ کروڑوں‬
‫علماء (مذہبی پیشوا ) کریں جائز ہو سکتے ہیں؟ [عربی‬
‫میں انکار کو "کفر" کہتے ہیں ‪ ،‬یہ شرعی اصطالح بھی‬
‫ہے]‬
‫نصاری نے مذہبی‬
‫ٰ‬ ‫‪ .18‬کیا قرآن نے نہیں فرمایا کہ یہود و‬
‫پیشواؤں کو رب بنا لیا تھا … وہ ان کے کہنےپر حالل و‬
‫حرام ‪ ،‬جائز و ناجائز مانتے تھے ؟‬
‫‪. 19‬کیا مسلمان بھی قرآن کی اس وارننگ کے باوجود اگر‬
‫اپنے مذہبی پیشواؤں کی بات کو قرآن و سنت پر ترجیح‬
‫دیتے ہیں‪ ،‬تو کیا یہ کھال شرک نہیں کر رہے ؟‬
‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪332‬‬

‫ہم کدھر کھڑے ہیں؟ کدھر جا رہے ہیں؟‬


‫یا هللا ہم پر رحم فرما اور سینے کھول دے کہ ہم تیری‬
‫ھدائیت قرآن کو کھلے دل سے عملی طور پر بھی قبول کر‬
‫سکیں ۔۔ آمین‬
‫‪https://quransubjects.blogspot.com/2020/01/why-quran.html‬‬

‫‪-------------------------‬‬

‫‪24/1/2010‬‬
‫‪A SJ said:‬‬
‫عالم دیین محترم سے ‪ 19‬سواَلت کے جواہات پر جوابات‬

‫كتابت (تدوین) األحادیث‬

‫(اعتراضات اور سواۡلت كے جوابات)‬


‫الحمد ہلل رب العالمین والصالۃ والسالم على رحمة العالمین‬
‫وآله واصحابه أجمعین‪ ،‬أما بعد‬

‫كتابت أحادیث عصر نبي صلى هللا علیه وآله وسلم اور عصر‬
‫خلفاء راشدین مین كیون نھین كي گي‪ ،‬خاص كر یہ آیة‬
‫ب ِإ َّن ق ْو ِمي‬
‫سو ُل یار ِ‬
‫الر ُ‬
‫مبارك پیش كي جاتي ھي كه *وقال َّ‬
‫ورا* سورۃ الفرقان‪ ،30 :‬رسول‬ ‫اتَّخذُوا ھذا ْالقُ ْرآن م ْھ ُج ا‬
‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪333‬‬

‫(صلى هللا هللا علیه وآله وسلم) هللا سے شکایت کرین گئے اي‬
‫رب میري قوم نے اس قرآن کو چھوڑ دیا‪ ٠‬اور حضرت‬
‫عمر رضي هللا عنه بقائدہ فرمان جاري كیا تھا اور منع‬
‫فرمایا تھا كتابت أحادیث سے‪ ،‬ان سب اعتراضات كا جواب‬
‫كچھ اس طرح ہے "مھجورا" كي معنى ترك كرنا چھوڑنا‬
‫یقروا ِب ِه ولم‬ ‫دینا عمل نا كرنا ویران کرنا (مسبوبا ا متروكا ا لم ُّ‬
‫یعملوا ِبما فِی ِه) تفسیر ابن عباس رضي هللا عنه‪ ،‬ص‪،302 :‬‬
‫قرآن حكیم مین هللا تعالى خد اطاعت واتباع النبي صلى هللا‬
‫علیه وآله وسلم كا حكم دیتا ہے ارشاد باري تعالى ھي *م ْن‬
‫اّٰلل وم ْن تولَّى فما أ ْرس ْلناك عل ْی ِھ ْم‬ ‫سول فق ْد أطاع َّ‬ ‫الر ُ‬
‫ی ُِط ِع َّ‬
‫ظا* سورۃ النساء ‪ .80‬جس نے رسول كي پیروي كي‬ ‫ح ِفی ا‬
‫تحقیق اس نے هللا كي پیروي كي اور لوٹ جائے تو ہم نے‬
‫آپ (صلى هللا علیه وآله وسلم) انكي اوپر نگھبان بنا كر نہین‬
‫بھیجا"‪* ،‬وأ ْنز ْلنا إِلیْك ِ‬
‫الذ ْكر ِلتُب ِین ِلل َّنا ِس ما نُ ِزل إِل ْی ِھ ْم ولعلَّ ُھ ْم‬
‫یتف َّك ُرون* سورۃ النحل‪ ،44 :‬ہم نے آپ (صلى هللا علیه وآله‬
‫وسلم) کو ذكر (قرآن) نازل كیا ھي تاكه آپ لوگون كو بیان‬
‫كرین كه جو نازل ھوا ہے شاید یہ غور فكر كرین‪ ،‬اس آیة‬
‫سے رسول هللا صلى هللا علیه وآله وسلم كا قول فعل بیان کی‬
‫حجة ثابت ہے آپ صلى هللا علیه علیه وآله وسلم قرآن پاک کا‬
‫سو ُل ف ُخذُوہُ وما نھا ُك ْم‬ ‫قولی عملی کا نمونا ہین‪* ،‬وما آتا ُك ُم َّ‬
‫الر ُ‬
‫اّٰلل شدِیدُ ْال ِعقاب*ِ سورۃ الحشر‪،7 :‬‬ ‫ع ْنهُ فا ْنت ُھوا واتَّقُوا َّ‬
‫اّٰلل إِ َّن َّ‬
‫"جو رسول صلى هللا علیه وآله وسلم دین وہ لئے لو اور جس‬
‫سے منع كرین اس سے رک جاؤ هللا سے ڈرتے رہو بیشک‬
‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪334‬‬

‫هللا زبردست حساب لینے واَل ہے"‪ ،‬اس آیت مین سخت وعید‬
‫ہین جو رسول هللا صلی هللا علیہ وسلم کی نافرمانی کرئے‬
‫گا ‪٠‬‬
‫*فال ور ِبك َل یُؤْ ِمنُون حتَّى یُح ِك ُموك فِیْما شجر بیْن ُھ ْم ث ُ َّم َل‬
‫ی ِجدُوا فِي أ ْنفُ ِس ِھ ْم حرجا ا ِم َّما قضیْت ویُس ِل ُموا ت ْس ِلیْماا* سورۃ‬
‫النساء‪ ،65 :‬آپ كي رب كي قسم یہ ایمان والے نہین‬
‫ہوسكتے یہان تک کے آپ كو اپنا حاكم نا بنا لین جو آپس‬
‫مین انكا اختالف ہے اور اپنی آپ مین كوئي حرج نا‬
‫سمجھین جو آپ نے فیصال دین وہ پورا تسلیم كر لین‪.‬‬
‫قرآن حكیم مین بہت سی آیات مباركہ ہین جس مین رسول هللا‬
‫صلى هللا علیه وآله وسلم كي پیروي كا حكم دیا كیا ہے بندہ‬
‫اس وقت تک مومن ہو سكتا جب تک رسول هللا صلى هللا‬
‫علیه وآله وسلم كا ارشادات بیانات عملیات تقریرات كو قبول‬
‫اور تسلیم كر لے‪ .‬گناھ ہوجائین وہ گناھ ہے اور گناھ کو‬
‫گناھ نا سمجھے یہ سگین جرم ہے‪٠‬‬
‫نبي اكرم صلى هللا علیه وآله وسلم نے اول دور مین كتابت‬
‫اّٰللِ‬
‫عن ع ْب ِد َّ‬ ‫احادیث سے منع كیا تھا بعد مین اجازت دئے دي ْ‬
‫سو ِل َّ ِ‬
‫اّٰلل‬ ‫ب ُك َّل ش ْيءٍ أسْمعُهُ ِم ْن ر ُ‬ ‫ب ِْن ع ْم ٍرو‪ ،‬قال‪ُ " :‬ك ْنتُ أ ْكت ُ ُ‬
‫ْش‪ ،‬وقالُوا‪:‬‬ ‫صلى هللا علیه وآله وسلم أ ُ ِریدُ ِح ْفظهُ‪ ،‬فنھ ْت ِني قُری ٌ‬
‫اّٰلل صلى هللا علیه وآله وسلم‬ ‫سو ُل َّ ِ‬‫ب ُك َّل ش ْيءٍ تسْمعُهُ ور ُ‬ ‫أت ْكت ُ ُ‬
‫ب‪ ،‬فذك ْرتُ‬ ‫الرضا؟‪ ،‬فأ ْمس ْكتُ ع ِن ْال ِكتا ِ‬ ‫بو ِ‬ ‫بش ٌر یتكلَّ ُم فِي ْالغض ِ‬
‫صبُ ِع ِه ِإلى‬ ‫اّٰلل صلى هللا علیه وآله وسلم فأ ْومأ ِبأ ُ ْ‬ ‫سو ِل َّ ِ‬
‫ذ ِلك ِلر ُ‬
‫فِی ِه‪ ،‬فقال‪* :‬ا ْكتُبْ ‪ ،‬فوالَّذِي ن ْف ِسي ِبی ِدہِ‪ ،‬ما ی ْخ ُر ُج ِم ْنهُ ِإ ََّل ح ٌّق*‬
‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪335‬‬

‫(سنن أبي داود‪ )3646 :‬حضرت عبد هللا بن عمرو فرماتے‬


‫ہین مین ہر چیز جو رسول هللا صلى هللا علیه وآله وسلم سے‬
‫سنتا تھا وہ لكھ لیا كرتا تھا مین یاد كرنا چاہتا تھا‪ ،‬مجھے‬
‫قریش (اھل قریش) نےمنع كیا كھا كے كیا تم ہر چیز لكھتے‬
‫ہو جو رسول هللا صلى هللا علیه وآله وسلم سے سنتے ہو وہ‬
‫انسان ہین كبھي وہ غصے مین بولتے ہین كبھي رضا‬
‫(خوشي) مین‪ ،‬تو مین نے لكھنا چھوڑ دیا یه بات رسول هللا‬
‫صلى هللا علیه وآله وسلم سے مین نے بتائی آپ نے اپني‬
‫انگلی سے اشارا كیا اپنے زبان كي طرف اور فرمایا *لكھو‬
‫قسم ہے اس ذات كي جس كے قدرت مین میري جان ہے اس‬
‫سے جو نكلتا ہے وہ حق ہوتا ہے*‪.‬‬
‫آپ نے فتح مكة پے ایک خطبة دیا یمن كي شخص نے كھا‬
‫آپ مجھ كو یہ لكھ كر دین آپ نے فرمایا *ا ْكتُبُوا ِأل ِبي شاہ*‬
‫(صحیح البخاري (‪" )6880 )1388\3‬أبو شاہ كو لكھ كر‬
‫دو"‪ ،‬یاد رہے یه عام حكم ہے حكمت واضح ہے فتح مكة کا‬
‫موقعہ ہے‪ .‬حضرت ابو بكر الصدیق اور حضرت عمر‬
‫رضي هللا عنھما كا كتابت حدیث نا كرنے كي وجه ذاتي اور‬
‫اپنی اپنی حاَلت کے حساب سے منحصر ہے اس پے اجماع‬
‫صحابہ نہین ہوا تھا کیون کے بہت سے صحابہ کرام نے‬
‫احادیث لکھی اور رسول هللا صلی هللا علیہ وسلم کے‬
‫زمانے مین بھی لکھ رہے تھے نبی اکرم صلی هللا علیہ‬
‫وسلم اجارت دئے دی تھي‪ .‬پہلے منع کرنے کی حکمت یہ‬
‫تھی صحابہ اکثر لکھنا پڑھنا نہین جانتے تھے اور قرآن اور‬
‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪336‬‬

‫حدیث کہین مال نا دی اس لئے منع کردیا بعد مین اجازت‬


‫دئے دی گئی کیون کے قرآن حکیم سنت نبی عظیم صلی هللا‬
‫علیہ وسلم سے وافق ہوگئے تھے‪٠‬‬

‫آپ كے نقاط كو مین باري باري جواب دیني كي كوشش‬


‫كرون گا بعون عزوجل‬
‫‪……………………..‬‬

‫‪ Q-1.‬حدیث کی کتابت کا فیصلہ سے حضرت عمر (رضی‬


‫هللا) کا انکار اور ‪ 100‬سال بعد تنسیخ‬

‫عمر بْن‬ ‫حضرت عمر رضي هللا عنه كا یه فرمان‪ ٠‬أ َّن ُ‬
‫اّٰللِ‬
‫سو ِل َّ‬ ‫صحاب ر ُ‬ ‫سنن‪ ،‬فاسْتشار أ ْ‬ ‫ب أراد أ ْن ی ْكتُب ال ُّ‬ ‫ْالخ َّ‬
‫طا ِ‬
‫اروا عل ْی ِه أ ْن ی ْكتُبھا‪،‬‬ ‫صلى هللا علیه وآله وسلم ِفي ذ ِلك‪ ،‬فأش ُ‬
‫اّٰللُ لهُ‪،‬‬‫صبح ی ْو اما وق ْد عزم َّ‬ ‫اّٰلل فِیھا ش ْھ ارا‪ ،‬ث ُ َّم أ ْ‬
‫یر َّ‬ ‫فط ِفق یسْت ِخ ُ‬
‫سنن‪ ،‬و ِإ ِني ذك ْرتُ ق ْو اما كانُوا‬ ‫فقال * ِإ ِني ُك ْنتُ أ ُ ِریدُ أ ْن أ ْكتُب ال ُّ‬
‫قبْل ُك ْم كتبُوا ُكت ُ ابا‪ ،‬فأكبُّوا علیْھا وتر ُكوا ِكتاب َّ‬
‫اّٰللِ‪ ،‬و ِإ ِني و َّ ِ‬
‫اّٰلل َل‬
‫اّٰلل ِبش ْيءٍ أبداا* (جامع معمر بن راشد (‪)258\2‬‬ ‫س ِكتاب َّ ِ‬ ‫أ ُ ْل ِب ُ‬

‫حضرت عمر رضي هللا عنه ارادہ كیا كي سنن لكھی جائین‬
‫انھون نے اصحاب رسول هللا صلى هللا علیه وآله وسلم سے‬
‫مشورا ل یا انھون نے لكھنے كا مشورا دیا‪ ،‬اس كي بعد‬
‫حضرت عمر رضي هللا عنه ایک ماہ تک هللا سے استخارا‬
‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪337‬‬

‫كرتے رہے ایک صبح هللا تعالى نے انكا عزم بنا لیا اور آپ‬
‫نے فرمایا "مین نے ارادہ كیا تھا سنن لكھنے كا پھر تم سے‬
‫قبل قومون کو یاد كیا انھون نے كتابین لكھي‪ ،‬اور اس مین‬
‫ل گ گئے اور هللا كي كتاب كو چھوڑ دیا‪ ،‬هللا كي قسم مین‬
‫ہرگز كتاب هللا (قرآن) كو كسي چیز من نہین مالؤن گا"‪.‬‬

‫اس بات سے واضح ہوتا ہے كے حضرت عمر رضي هللا‬


‫عنه كا مشورا لینا اور اصحاب كا لكھنے كا مشورا دینا اس‬
‫بات كي واضح دلیل ہے كے یہ امر جائز ہے اگر قرآن سنت‬
‫م ین منع مطلق ہوتي تو اس بات كي گنجائش ہي نہین رہتي‬
‫کے مشورے كرین‪ ،‬اور محال ہے كے حضرت عمر جیسا‬
‫خلیفه رضي هللا عنه اصحاب كرام قرآن اور حضور كي‬
‫احكامات كي خالف كسي كام پر متفق ہو جائین‪-‬‬

‫باقي رہا تدوین نا كرنے كا سوال تو آپ كي بیان سي واضح‬


‫ھي لوگ كتاب هللا كو ترک نا كردین‪ ،‬اس خدشہ کی وجه‬
‫سے آپ كا زمانہ فتوحات كا ہےنئي نئي عالقے فتح ھو‬
‫رہے تھے نئي لوگ اسالم مین داخل ھو رہے تھے انكو سب‬
‫سے پہلے قرآن سے معرفت حاصل كرنا مقصود تھا‪ .‬جمع‬
‫قرآن کی تدریجا مرحلے کو غور کرین حضور صلی هللا‬
‫علیہ وسلم نے مختلف سورت لکھوایا تھا حضرت ابو بکر‬
‫نے ایک کتاب مین جمع کیا حضرت عثمان نے قریشی لغت‬
‫مین امت کو جمع کیا حضرت علی کے کہنے پے غالبا‬
‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪338‬‬

‫اسود نے اعراب لگائے‪ ،‬حجاج نے نقاط لگائے کوئی کہے‬


‫کے یہ بدعت نیا کام ہے تو یہ سطحی بات ہوگی اصل قرآن‬
‫وہی ہے جو نازل ہوا سطور وصدور مین محفوظ تھا جو‬
‫بظاہر مراحل نظر ارہے ہین وہ عام انسان کو نظر ہے ورنہ‬
‫یہ سارے چیزین هللا تعالی نے رسول هللا صلی هللا علیہ وسلم‬
‫پر ازل کی صحابہ جانتے تھی عرب اعراب نقاط متعارف‬
‫تہے‪ ،‬اسی طرح سنت کی تدوین ‪٠‬‬
‫‪……………………………….‬‬
‫‪Response :‬‬
‫جواب در جواب‬

‫اب آپ اصل تھم کی طرف آیے … حضرت عمر رضی‬


‫هللا نے کتابت حدیث کا انکار کر دیا … مگر حضرت علی‬
‫(رضی هللا) بھی انکار میں شامل ہیں ‪:‬‬
‫عبدهللا بن یسار کہتے ہیں ہیں کہ میں نے حضرت علی‬
‫رضی هللا کو خطبہ دیتے ہوئے سنا کہ انہوں نے فرمایا یا‬
‫جس کے پاس قرآن کے عالوہ کوئی تحریر ہو اسے میں‬
‫قسم دیتا ہوں ہو کہ وہ گھر لوٹ کر جائے آئے تو اسے مٹا‬
‫ڈالے لے لے کیونکہ پچھلی قومیں میں اس وقت ہالک ہوئی‬
‫جب وہ اپنے رب کی کتاب کو چھوڑ کر اپنے علماء کی قیل‬
‫و قال میں پھنس گئیں [ حدیث کی تاریخ نخبۃالفکر‪ ،‬ابن‬
‫حجر عسقالنی]‬

‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪339‬‬

‫کتابت ‪ ،‬تدوین قرآن ہم سب کو معلوم ہے اور یہ ہمارا‬


‫موضوع نہیں … قرآن پر اعراب لگوانے سے کسی نے‬
‫منع نہیں فرمایا تھا نہ ہی یہ مسلہ تھا اس وقت ‪ ..‬یہ تو بعد‬
‫کے مسائل تھے اور ان کا حل … ‪ ۳٠‬پارہ ‪ ،‬ترجمہ قرآن‬
‫خلفاء راشدین کے وقت کے مسائل نہ تھے نہ ڈسکس ہوے‬
‫نہ کوئی فیصلہ دیا گیا … اس لیے غیر ضروری بات اس‬
‫جگہ دلیل نہیں بنتی … ان باتوں سے کیا حاصل …‬

‫کیا آپ یہ تاثر دینے کی کوشش فرما رہے ہیں کہ یہ انکار‬


‫مستقل نہیں عارضی تھا …‬

‫آپ یہ تاثر دینے کی کوشش فرما رہے ہیں کہ بہت‬


‫دوسرے فیصلے ہوے جن کو کچھ لوگ بدعات کہتے ہیں یہ‬
‫بھی اسی طرح کا معامله تھا ؟ نہیں بدعات تو نئی بات کو‬
‫کہتے ہیں … یہ تو ایک سوچا سمجھا فیصلہ تھا ‪ ,‬مجاز‬
‫اتھارٹی کے مجموعی فیصلہ کا انکار ‪ ،‬یہ کوئی عارضی‬
‫بات نہیں تھی …‬

‫یہ بلکل غلط تاثر ہے … نہ ہی حضرت عمر رضی هللا کی‬


‫بات میں کوئی ایسا تذکرہ ہے … نہ ہی حضرت عمر رضی‬
‫هللا نے فرمایا کہ کچھ عرصۂ بعد ‪ ٥٠ ،‬یا سو یا دو سال‬
‫بعد لکھ لیں … ایسی کوئی بات نہیں … نہ ہو باقی خلفاء‬

‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪340‬‬

‫راشدین نے کوئی ایسی بات کی …‪ .‬یہ ایک مستقل دور‬


‫اندیش فیصلہ تھا ‪ ،،‬جس کا نتیجہ بعد میں نکال …‪.‬‬
‫حضرت ابو بکر صدیق اور عمر رضی هللا کو رسول هللا‬
‫نے نام لے کر فیصلوں کی اتھارٹی دی تھی اور سرے‬
‫خلفاء راشدین کو بھی ‪ ..‬ان کے فالسےفیصلے وقتی نہیں‬
‫… اذان فجر میں "الصلوات خیر من النوم" … کس نے کیا‬
‫…تراویح جماعت کس نے منظم کی ؟ ‪ ...‬جمعہ کی دوسری‬
‫اذان کس نے شروع کی؟ ‪ ،‬تیسرے خلیفہ نے … ایک مرتبہ‬
‫ان سب کے فیصلے پڑہ لیں … آپ کو معلوم ہے اچھی‬
‫طرح …‪ .‬یہ عام مجتہد نہیں تھے ‪ ،‬یہ رسول هللا صلی هللا‬
‫علیہ وسلم کے معتمد خاص ترین حضرات تھے ‪-‬‬

‫‪They were very special people who are‬‬


‫‪called‬‬ ‫الرا ِشدِین ْالم ْھ ِد ِیین‬
‫َّ‬ ‫‪ْ … rightly‬ال ُخلف ِ‬
‫اء‬
‫‪Guided… by whom? Prophet Muhammd‬‬
‫‪ .. Who else has the honour‬صلی هللا علیہ وسلم‬
‫?‪of such a certificate and authority‬‬
‫‪How can some one defy their decisions. It‬‬
‫‪reminds a narrative of people of Sabat in‬‬
‫‪Quran who defied the commands and‬‬
‫‪suffered.‬‬

‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪341‬‬

‫الرا ِشدِین ْالم ْھ ِد ِیین‬ ‫س َّن ِة ْال ُخلف ِ‬


‫اء َّ‬ ‫‪ ...‬فعل ْی ُك ْم ِب ُ‬
‫س َّن ِتي و ُ‬
‫پس میری سنت اور خلفائے راشدین مہدیین کی سنت کو‬
‫َلزم پکڑو ۔‬

‫س ُكوا ِبھا وعضُّوا علیْھا ِبال َّنو ِ‬


‫اج ِذ‬ ‫فتم َّ‬

‫اس سے تمسک کرو اور اسے دانتوں سے مضبوط پکڑ لو۔‬

‫اور ہمارے بزرگان دین ‪ ..‬مذہبی پیشواؤں نے سو سال بعد‬


‫تبدیل کر دیا …ما سوا امام ابو حنیفہ رح‬

‫مجھے بار باراحادیث کو دہرانہ پڑ رہا ہے …‪ .‬مقالہ کا‬


‫‪110‬‬
‫پیرا (‪ )10A‬پڑھ لیں‪[ :‬لنک ]‬

‫رسول صلی هللا علیہ وسلم نے خلفاء راشدین کی سنت پر‬


‫عمل کا حکم دیا ‪:‬‬

‫سیدنا صدیق اکبر کے بعد امت کی راہنمائی کا فریضہ سیدنا‬


‫ق اعظم رضی هللا عنہ نے انجام دیا۔‬
‫عمر فارو ِ‬

‫‪https://quransubjects.blogspot.com/2020/01/why-‬‬ ‫‪110‬‬

‫‪quran.html‬‬

‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪342‬‬

‫یرا ‪ ،‬فعل ْی ُك ْم‬‫اخ ِتالفاا ك ِث ا‬


‫ش ِم ْن ُك ْم بعدی فسیرى ْ‬ ‫” فإِ َّنهُ م ْن ی ِع ْ‬
‫س ُكوا ِبھا وعضُّوا‬ ‫الرا ِشدِین ْالم ْھ ِد ِیین ‪ ،‬فتم َّ‬
‫اء َّ‬ ‫س َّن ِة ْال ُخلف ِ‬
‫س َّن ِتي و ُ‬
‫ِب ُ‬
‫ور ‪ ،‬فإِ َّن ُك َّل ُمحْ دث ٍة‬ ‫ت األ ُ ُم ِ‬
‫اج ِذ ‪ ،‬و ِإیَّا ُك ْم و ُمحْ دثا ِ‬ ‫علیْھا ِبال َّنو ِ‬
‫ِبدْعةٌ ‪ ،‬و ُك َّل ِبدْع ٍة ضاللةٌ ۔” (سنن ابی داود ‪ ،‬کتاب السنة ‪،‬‬
‫باب لزوم السنة)‬

‫” تم میں سے جو میرے بعد زندہ رہے گا وہ بہت سے‬


‫اختالف دیکھے گا۔ پس میری سنت اور خلفائے راشدین‬
‫مہدیین کی سنت کو َلزم پکڑو ۔ اس سے تمسک کرو اور‬
‫اسے دانتوں سے مضبوط پکڑ لو۔ خبردار ( دین میں ) نئی‬
‫باتوں سے بچنا کیونکہ ہر نئی بات بدعت ہے اور ہر بدعت‬
‫ضاللت ہے۔” (سنن ابی داود ‪ ،‬کتاب السنة ‪ ،‬باب لزوم السنة)‬

‫رسول هللا صلی هللا علیہ وسلم نے حضرت ابوبکر کے بعد‬


‫حضرت عمر( رضی هللا) کی جانب رجوع کرنے کا حکم‬
‫دیا۔ نام لے کر صرف یہ دو صحابی ہی ہیں جن کی پیروی‬
‫کا حکم دیا گیا ہے‪(-‬صحیح ابن ماجہ‪،٩۷#‬و انظر الحدیث‬
‫‪ ، ٤٠٦٩‬صحیح ااصحیحہ ‪ ،١٢۳۳‬و تراجیع البانی ‪،۳۷۷‬‬
‫صحیح الضعیف سنن ترمزی ‪)۳٨٠٥#‬‬

‫آپ یہاں حضرت حضرت ابو بکر صدیق رضی هللا کا‬
‫‪ ٥٠٠‬احادیث کو ضا یع کرنا مت بھولیں ‪:‬‬

‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪343‬‬

‫‪. ١‬کیا ان کو احادیث کی حیثیت اور اہمیت کا علم نہ تھا جو‬


‫‪ ٢٠٠‬سال بعد آشکار ہوا ‪ ٦‬کتب لکھنے والوں کو ؟‬
‫‪.٢‬کیا ‪ ٢٠٠‬سو سال بعد کے لوگوں کو حضرت ابو بکر‬
‫صدیق رضی هللا سے زیادہ مستند ذرایع سے احادیث کا‬
‫علم پہنچا تھا ؟‬
‫‪ . ۳‬اگر حضرت ابو بکر صدیق رضی هللا کو علم نہہن تھا‬
‫‪ ،‬اپنی لکھی ‪ ٥٠٠‬احادیث کی صداقت پر شک تھا کہ غلطی‬
‫نہ ہو ‪ ،‬تو وہ کون تھا جو حضرت ابو بکر صدیق رضی‬
‫هللا سے بڑا صادق … بڑا صدیق ؟‬

‫چاروں فقہ اربعہ دوسری صدی میں مکمل ہو گیے احادیث‬


‫کی مشہور صحاح سشه سے پہلے …‬

‫فقہ کی بنیاد … قرآن ‪ ،‬سنت ‪ ،‬اجماع ‪ ،‬قیاس ہے‪ -‬ان‬


‫چاروں اصولوں کا مرجع خود رسول هللا صلی هللا علیہ‬
‫ت گرامی ہے‪-‬‬
‫وسلم کی ذا ِ‬

‫جب چہار فقہ بن گئے اس کے بعد تیسری صدی میں‬


‫مزیداحادیث کی کتب لکھنے کی کیا ضرورت تھی ؟‬
‫کیا ایمرجنسی تھی کہ خلفاء راشدین کے حکم کے منکر ہو‬
‫گیے ؟‬

‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪344‬‬

‫غور فرمائیں کہ امام ابو حنیفہ نے دیث کی کتاب نہیں لکھی‬


‫وہ متواتر زیادہ زوردیتےتھے ‪ ..‬حاَلنکہ ان کو حافظ حدیث‬
‫بھی کہتے ہیں اور امام بخاری سے بڑے محدث بھی ‪ ..‬کچھ‬
‫مخالفین ان کو حدیث سے نابلد کہتے ہیں (کیا ایسا ممکن‬
‫ہے عقل مانتی ہے ؟)‪ ..‬امام ابو حنیفہ کا خاص امتیاز ہے‬
‫کہ انہوں نے حضرت عمر اور خلفاء راشدین کے فیصلہ کا‬
‫مکمل احترم بھی کیا اور فقہ بھی ایسا قائم کیا کہ دنیا میں‬
‫سب سے زیادہ تعداد …اگرچہ ان کے اور ہر فقہ سے‬
‫اختالف ممکن ہے ہر انسانی کوشش میں کمی رہ سکتی‬
‫ہے ‪ -‬تاریخی حقیقت کو جھٹال کیسے سکتے ہیں ؟‬
‫یہ ٹائم َلئن بہت کچھ واضح کررہی ہے…‪.‬‬
‫‪ .1‬ابوحنیفہ نعمان بن ثابت (‪80-150‬ھ‪767-699/‬ء)‬
‫‪.2‬مالک بن انس (‪93-179‬ھ‪795-712/‬ء) موطأ امام مالک‬
‫حدیث کی ایک ابتدائی کتاب ہے جو آپ نے تصنیف کی۔‬
‫‪.3‬محمد بن ادریس شافعی (‪150-204‬ھ‪820-767/‬ء)‬
‫‪ .4‬احمد بن حنبل (‪164-241‬ھ‪855-780/‬ء)‬
‫صحاح ستہ ‪” :‬چھ کتابیں جو اسالم میں‬‫ِ‬ ‫مشہور محدثین ‪-‬‬
‫مشہور ہیں‪ ،‬محدثین کے مطابق وہ صحیح بخاری‪ ،‬صحیح‬
‫مسلم‪ ،‬جامع ترمذی‪ ،‬سنن ابی داؤد‪ ،‬سنن نسائی‪ ،‬سنن ابن‬
‫ماجہ ہیں۔ ان کتابوں میں حدیث کی جتنی قسمیں ہیں صحیح‪،‬‬
‫حسن اور ضعیف‪ ،‬سب موجود ہیں اور ان کو صحاح کہنا‬
‫تغلیب کے طور پر ہے۔“ محدثین کی ان کتابوں میں ایک‬
‫طرف دینی معلومات جمع کی گئیں اور دوسری طرف ان‬
‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪345‬‬

‫میں رسول هللا صلی هللا علیہ و آلہ وسلم اور صحابہ رضوان‬
‫هللا علیہم اجمعین کے زمانے کے صحیح تاریخی واقعات‬
‫جمع کیے گئے ہیں۔ اس طرح احادیث کی یہ کتابیں دینی و‬
‫تاریخی دونوں اعتبار سے قابل بھروسا سمجھی جاتی ہیں۔‬
‫‪.1‬محمد بن اسماعیل بخاری (‪194-256‬ھ‪870-810/‬ء)‬
‫‪.2‬مسلم بن حجاج (‪204-261‬ھ‪875-820/‬ء)‬
‫‪.3‬ابو عیسی ترمذی (‪209-279‬ھ‪892-824/‬ء)‬
‫‪..4‬سنن ابی داؤد (امام ابو داؤد متوفی ‪275‬ھ‪888-9/‬ء‬
‫‪5‬۔ سنن نسائی (امام نسائی) متوفی ‪303‬ھ‪915-16/‬ء‬
‫ابن ماجہ) متوفی ‪273‬ھ‪886-87/‬ء‬ ‫ابن ماجہ (امام ِ‬‫‪6‬۔ سنن ِ‬

‫امام احمد بن حنبل (‪164-241‬ھ‪855-780/‬ء) فقہ اربعہ‬


‫کی ٹائم َلئن کے آخر میں ہیں … وہ احادیث سننتے تھے‬
‫پڑھتے نہیں تھے …‪ .‬اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ کتابت کی‬
‫بجایے حفاظ حدیث ہوتےتھے تیسری صدی حجرہ‬
‫کےوسط تک‪-‬‬
‫تعلیم و سماعت حدیث‪ 16 :‬برس کی عمر میں انہوں نے‬
‫حدیث کی سماعت شروع کی۔ ابو یوسف کے حلقہ درس میں‬
‫بیٹھے۔ ‪ 180‬ھ میں سب سے پہال حج کیا۔ پھر حجاز آمد و‬
‫رفت رہی اور علما حجاز سے علم سیکھتے رہے۔ ‪196‬ھ‬
‫میں یمن جاکر عبد الرزاق الصنعانی سے احادیث سنیں۔ یہاں‬
‫یحیی بن معین اور اسحاق بن راہویہ بھی ان کے شریک‬ ‫ٰ‬
‫درس رہے۔ وہ کوفہ بھی گئے۔ مسافرت برائے حدیث میں‬
‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪346‬‬

‫تنگدستی بھی دیکھی۔ ان دنوں جس جگہ قیام پزیر رہے سر‬


‫کے نیچے سونے کے لیے اینٹ رکھا کرتے۔‬
‫کہا کرتے کاش میرے پاس دس درہم ہوتے میں حدیث سننے‬
‫کے لیے جریر بن عبد الحمید کے پاس رے چال جاتا۔‬
‫مزید تفصیل ‪ ،‬سوال نمبر ‪ 10‬کے جواب میں مالحضہ‬
‫فرمائیں ‪-‬‬
‫‪……………….‬‬

‫‪ Q-2-‬یھود اور مسیحت كي كتب كا تجزیه‬


‫‪Abdul Samee Jessar* said:‬‬

‫یہود اور مسیحت میں کتاب هللا کے ساتھ دوسری کتب‬


‫یہود اور مسیحت میں کتاب هللا کے ساتھ دوسری کتب سے‬
‫کتاب هللا کی اہمیت کم ہو گیی ‪ ،‬اس كو سب نظر انداز كر‬
‫دیتے ہین‪ ..‬كوئي اس پر بات نہین كرتا كیون؟‬

‫" نقط أول مین واضح كیا ہے كے یہ قول حضرت عمر‬


‫رضي هللا عنه مروي ہے‪ ٠‬حضرت عمر كو خدشه تھا جس‬
‫كي وجه سے كتابت سنن نہین كئي یہ ایک فقیھی قاعدۃ ہے‬
‫ظروف (حاَلت) كے تبدیل ہونے سے فتواى (حكم) بھي‬
‫تبدیل ہو جاتا ہے اگر ایک سو سال رہتے صحابہ قلت کو‬
‫دیکھتے تو حدیث لکھوانے کام کرواتے جس طرحہ قرآن‬

‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪347‬‬

‫پاک جمع کرنے کا مشورا حضرت ابو بکر کو دیا تھا آپ‬
‫ھي كا قول ہے‬

‫ب* علم كو قید (حفاظت) كرو كتابت‬ ‫*ق ِیدُوا ْال ِع ْلم ِب ْال ِكتا ِ‬
‫(لكھني) كي ذریعه (مستدرك الحاكم (‪.329 )105\1‬‬

‫حدیث سنت علم علم ہى علم ہے‬


‫‪ -‬كتابت علم كي تأیید قرآن حكیم سے ملتي ہے ارشاد باري‬
‫تعالى ہے‬
‫اّٰللِ أ ُرو ِني ماذا خلقُوا ِمن‬ ‫عون ِم ْن د ِ‬
‫ُون َّ‬ ‫*قُ ْل أرأ ْیت ُ ْم ما ت ْد ُ‬
‫ت ا ْئتُو ِني ِب ِكتا ٍ‬
‫ب ِم ْن ق ْب ِل ھذا‬ ‫ض أ ْم ل ُھ ْم ِش ْركٌ ِفي ال َّ‬
‫سماوا ِ‬ ‫ْاأل ْر ِ‬
‫أ ْو أثارۃٍ ِم ْن ِع ْل ٍم ِإ ْن ُك ْنت ُ ْم صا ِدقِین* سورۃ األحقاف‪ ،4:‬کہو کہ‬
‫تم نے ان چیزوں کو دیکھا ہے جن کو تم خدا کے سوا‬
‫پکارتے ہو (ذرا) مجھے بھی تو دکھاؤ کہ انہوں نے زمین‬
‫میں کون سی چیزین پیدا کی ہے۔ یا آسمانوں میں ان کی‬
‫شرکت ہے۔ اگر سچے ہو تو اس سے پہلے کی کوئی کتاب‬
‫میرے پاس َلؤ۔ یا علم (انبیاء میں) سے کچھ (منقول) چال آتا‬
‫ہو (تو اسے پیش کرو)‬

‫"أ ْو أثار ٍۃ ِم ْن ِع ْل ٍم" كي تفسیر حصرت ابن عباس بیان كرتین‬


‫ط" كه لكھنا }مستدرك الحاكم (‪)493\2‬‬ ‫ھین كي "ھُو ْالخ ُّ‬
‫‪ ،394‬قال‪" :‬ھذا حد ٌ‬
‫ِیث نہ ص ِحی ٌح على ش ْر ِط ال َّ‬
‫شیْخی ِْن ول ْم‬
‫یُخ ِرجاہُ" قال الذھبي‪ :‬على شرط البخاري ومسلم{‪.‬‬
‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪348‬‬

‫‪---------------‬‬
‫‪Response‬‬
‫مکالہ کا پیرا ‪ .… 4 ,3 14 #‬دوبارہ دیکھیں …‪ ..‬یہ سب‬
‫کو معلوم ہے کہ کتابت سے علم محفوظ ہوتا ہے ‪ ..‬قرآن کو‬
‫کیا ‪..‬مگر حدیث کو نہیں …‪ .‬پہلو بھی جواب دے چکا ہو‬
‫… پڑہ لیں‬
‫‪ . 10‬کتاب هللا کو نظر انداز کرکہ دوسری کتب کی طرف‬
‫رجحان‬

‫حضرت موسی علیہ السالم پر توریت نازل ہوئی مگر تلمود‬


‫یہودیوں کی مقدس کتاب بن چکی ہے جو کہ توریت کی‬
‫تفسیر ہے اور یہودیوں کی من پسند بہت ساری بحثیں اس‬
‫میں موجود ہیں جو توریت میں نہیں ہیں یہودیوں کے‬
‫حتی کہ یہودی‬
‫ٰ‬ ‫نزدیک ایک خاص اہمیت کی حامل ہے‬
‫تلمود کے مطالعہ کو توریت کی تالوت پر ترجیح دیتے ہیں‬
‫اور اس پر زیادہ یقین رکھتے ہیں۔ تلمود ‪ ،‬میسورہ پبلی‬
‫کیشنز (‪ 73‬جلدوں) کا اسکاٹسٹن ایڈیشن۔‬

‫تورات میں ‪ 304,805‬الفاظ ہیں اور تلمود ‪ 10‬ملین الفاظ ‪،‬‬


‫ایک کروڑ تک الفاظ ہیں ‪..‬‬

‫ونصاری نے اپنے علماء کو بذات خود احکام وضع‬


‫ٰ‬ ‫یہود‬
‫کرنے کا اختیار دے رکھا تھا کہ وہ اسمانی کتاب کی تشریح‬
‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪349‬‬

‫کے طور پر نہیں‪،‬؛ بلکہ اپنی مرضی سے جس چیز کو‬


‫چاہیں‪ ،‬حالل اور جس چیز کو چاہیں‪ ،‬حرام قرار دے دیں‪،‬‬
‫خواہ ان کا یہ حکم هللا کی کتاب کے مخالف ہی کیوں نہ ہو‪-‬‬
‫ان کی تحریروں کورسول کی وحی کے ساتھ مقدس کتب‬
‫میں شامل رکھا ہے‪-‬‬

‫چار اناجیل کےساتھ سینٹ پال کے ‪ 13‬اوردوسرے رہنماؤں‬


‫سے ‪ 10‬منسوب کتب اور خطوط کو "عہد نامہ جدید"‬
‫[‪ ]New Testament‬کہا جاتا ہے‪ -‬چارانجیل اور‬
‫حواریوں سے منسوب ‪ 23‬دوسری کتب اور خطوط مال کر‬
‫عہد نامہ جدید میں ٹوٹل ‪ 27‬کتب ہیں‪-‬‬
‫تحقیق کے مطابق "عہد نامہ جدید" میں ‪ 7،959‬آیات ہیں ‪،‬‬
‫جن میں سے صرف ‪ 1،599‬مسیح علیہ السالم کے اقوال‬
‫ہیں‪ ,‬یعنی صرف ‪ 20‬فیصد ‪ ،‬باقی ‪ 80‬فیصد حواریوں سے‬
‫منسوب مواد ہے‬
‫نئے عہد نامے میں الفاظ کی تعداد ‪ 181،253‬ہے۔ ان میں‬
‫سے صرف ‪ 36،450‬الفاظ مسیح کے الفاظ ہیں ‪ -‬بمشکل‬
‫‪ 20‬فیصد سے زیادہ۔‬
‫امریکی صدر تھامس جیفرسن نے ‪ 1820‬میں چاروں ا‬
‫نجیلوں سے حصرت عیسی علیہ السالم کے ارشادات کو‬
‫اکٹھا کیا تواسے کیا مال ؟ سرخ الفاظ والی بائبل آپ بھی پڑھ‬
‫سکتے ہیں ‪ ...‬بغیر کسی کی مدد کے آپ کو معلوم ہو گا‬
‫مسیح علیہ السالم آپ سے کچھ کہ رہے ہیں ‪..‬‬
‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪350‬‬

‫یہود و نصاری کی نافرمانیوں کا ذکر ملسمانوں کے لے‬


‫باعث عبرت ہے‪-‬‬

‫ایک اندازہ کے مطابق‬


‫قرآن مجید کی آیات‪6236 :‬‬
‫قرآن حرف‪320015 :‬‬
‫قرآن کے الفاظ‪77439 :‬‬
‫قرآن مجید کے ابواب‪114 :‬‬
‫اب صرف قرآن ہی‪ ،‬محفوظ کتاب ہدایت ہے‬
‫هللا نے قرآن کو بہترین حدیث کہا (األعراف ‪ )7:185‬اور‬
‫قرآن کے عالوہ کسی اور حدیث پر ایمان سے تین مرتبہ‬
‫منع فرمایا ( المرسالت ‪( ،)77:50‬الجاثیة‪( ،)45:6‬قرآن‬
‫‪ -)39:23‬خلفاء راشدین نے قرآن کے بعد احادیث کی کتابت‬
‫سے منع کر دیا اور اس حکم پر پہلی صدی تک عمل ہوا ‪-‬‬

‫احادیث کی کل تعداد کا صحیح اندازہ کرنا مشکل ہے‪ ،‬اور‬


‫محدثین کے اس میں مختلف اقوال بھی ہیں‪ ،‬ایک اندازہ کے‬
‫مطابق احادیث کی تعداد پچیس ہزار سے بھی زائد ہوسکتی‬
‫ہے‪ -‬اگر ‪ 25000‬ہزار احادیث کےاتحریری مواد‬
‫‪ 125000‬آیات کے تحریری مواد کے قریب برابرہے‪،‬‬
‫توقرآن و احادیث کے مجموعہ کو[ ‪]125000+ 6236‬‬
‫‪ 131000‬آیات کے قریب تحریری مواد سمجھ سکتے ہیں‪-‬‬

‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪351‬‬

‫نتیجہ‪ ,‬قرآن و حدیث کے مجموعی تحریری مواد‬


‫کےمشموَلت میں قرآن صرف ‪ ,%5‬اور احادیث ‪%95‬‬
‫ہیں‪ ,‬یہ ایک اندازہ کی حد تک حساب کتاب ہے‪-‬‬
‫اسی طرح قرآن کی آیات کا تناسب اگر متواتر احدیث ‪ /‬سنت‬
‫متواتر (‪ )113‬سے کریں تو ٹوٹل تحریری مواد کا ‪,%8‬‬
‫اور قرآن ‪ %92‬بنتا ہے جو کہ حقیقت پسندانہ تناسب ہے ‪-‬‬
‫ایک طرف کتاب هللا ‪ ،‬قرآن اور اس کے ساتھ ‪ 75/51‬کتب‬
‫احادیث‪ ،‬اس کی تفصیل بیان کرنے اور سمجھانے کے لیے‪-‬‬
‫یہ تناسب بائبل میں مسیح علیہ السالم سے منسوب اقوال‪,‬‬
‫یعنی صرف ‪ 20‬فیصد ‪ ،‬باقی ‪ 80‬فیصد حواریوں سے‬
‫منسوب مواد سے بھی کم ہے‪-‬‬
‫هللا قرآن میں فرماتے ہیں ‪:‬‬
‫" اور ہم نے قرآن کو سمجھنے کے لئے آسان کردیا ہے تو‬
‫کوئی ہے کہ سوچے سمجھے؟" (‪)54:17,22,32,40‬‬
‫" ہم نے اس (قرآن) کو تمہاری زبان میں آسان کردیا ہے‬
‫تاکہ یہ لوگ نصیحت پکڑیں" ( ‪)44:58‬‬
‫اوو قرآن اور سنت کی طرف ‪-‬‬
‫‪Total verse in Quran = 6236‬‬
‫‪One Parah‬‬ ‫‪= 208‬‬
‫‪Jews related verses = 401 About 2 Parahs‬‬
‫‪Christians related‬‬ ‫‪= 169 About 0.8 Parah‬‬
‫‪Jews, Christian Combined= [401+169]-29=541 =2.6‬‬
‫‪Parah‬‬

‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪352‬‬

‫جب هللا نے قرآن میں یہود و نصاری کو اتنی اہمیت دی تو‬


‫ان سے سبق بھی ہم نے حاصل کرنا ہے کہ وہ غلطیاں نہ‬
‫دہرائیں‬
‫قرآن میں پہلی امتوں کا تذکرہ ہے جو کتاب هللا کو چھوڑ‬
‫کر صراط مستقیم سے بھٹک گیئں ان میں یہود کا بہت ذکر‬
‫ہے تقریبا ‪ 400‬آیات (دو پارہ کے برابر ) میں ان کا‬
‫مختلف طریقہ سے تزکرہ ہے‪ -‬سورہ بنی اسرائیل (‪١١١‬‬
‫آیات ) کے عالوہ البقرہ‪ ،‬آل عمران اور دوسری سورہ میں‬
‫ان کا تذکرہ ہے‪-‬مسیحیت پر کم از کم ‪ 179‬آیات ہیں ‪،‬‬
‫سورہ مریم (‪ ٩٨‬آیات )‪ -‬اتنی بڑی تعداد میں قرآن آیات‬
‫قرآن میں ان کے تذکرہ سے مسلمانوں کو تنبیہہ ہے کہ وہ‬
‫ان امتوں سے سبق حاصل کریں اور وہ گمراہی کے کام نہ‬
‫کریں جن کی وجہ سے وہ مغضوب ہوے‪ >>> :‬تفصیل‬
‫>> ‪https://quransubjects.blogspot.com/2020/01/jews.html‬‬

‫‪------------------‬‬
‫‪ASJsaid:‬‬
‫‪ Q-3-‬مقالہ"قرآن کے طرف واپسي" محور مركز قرآن‬
‫پاک مگر واضح تاثر حدیث مین شک پیدا کرنا‬

‫وقت كي كمی کی وجه سے اور تاریخي پیش نظر كو مد‬


‫نظر مین نے ایک كتاب كي فوٹو كي اس مین کافی جوابات‬
‫مل جاتے ہین‪،‬‬

‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪353‬‬

‫آپ نے جو مقالہ لكھا ہے"قرآن کے طرف واپسي‬


‫‪ "comeback to Quran‬اور محور مركز قرآن پاک ہی‬
‫ركھا مگر اس تحریر سے واضح تاثر ملتا ہے حدیث مین‬
‫شک پیدا کرکے حجت كو ختم كر كے پھر تراث (میراث)‬
‫اسالمي مسلمانون كي بنا كر پیش کرنا ایک غلطي ہے قرآن‬
‫اور سنت كي منافي ہے ہم پر َلزم ہے كیے اس كي‬
‫نشاندگي كرین َلزمي نھین كے آپ منكر ھون مگر مختلف‬
‫افكار واسطه بال واسطه انسان ارادي طور پر غیر ارادي‬
‫طور پر متأثر ھوتا ہے اس لئے تاریخي علمي منطقي واضح‬
‫بیان ضروری ہے‪.‬‬
‫………………………………‬
‫‪Reponse‬‬

‫آپ کی فوٹو کاپی کا اس تھیم سے کوئی واسطہ نہیں …‬


‫سوال شمال …‪ .‬جواب مغرب … زبرستی دوسروں کے‬
‫تھیم کا دفاع میرا ذمہ نہیں ‪ ..‬میں قرآن اور سنت اور‬
‫احادیث اور تاریخ کتابت کے حوالہ سے بات کرتا ہوں ‪..‬‬
‫قرآن و سنت کے منفی بیان کر دیا پہیلے جوابات دہرانے‬
‫کی ضرورت نہیں … مقالہ میں بھی جواب موجود ہے ‪.‬‬
‫محترم !‬
‫میں جو کچھ بھی کہ رہا ہوں اس کی بنیاد قرآن ‪ ,‬ارشادات‬
‫الرا ِشدِین‬ ‫رسول هللا صلی هللا علیہ وسلم اور سنت ْال ُخلف ِ‬
‫اء َّ‬

‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪354‬‬

‫ْالم ْھ ِد ِیین‪ 111:‬ہے ‪ ،‬میرے نفس کا اس میں اتنا کردار ہے کہ‬


‫میں قرآن‪ , 112‬ارشادات رسول هللا صلی هللا علیہ وسلم اور‬
‫الرا ِشدِین ْالم ْھ ِد ِیین‪ 113:‬کے ساتھ ڈٹ کر کھڑا ہوں‬ ‫اء َّ‬ ‫ْال ُخلف ِ‬
‫‪،‬آپ اور ‪ ١٢٠٠‬سال سے ان کے احکام کے خالف چلنے‬
‫والوں اور قرآن ‪ ,‬ارشادات رسول هللا صلی هللا علیہ وسلم‬
‫الرا ِشدِین ْالم ْھ ِد ِیین کے خالف کھڑے ہیں ‪.,‬‬‫اء َّ‬ ‫اور ْال ُخلف ِ‬
‫اسالم وہ ہے جو قرآن ‪ ,‬رسول هللا صلی هللا علیہ وسلم اور‬
‫الرا ِشدِین ْالم ْھ ِد ِیین سے ثابت ہے نہ کہ نفس کے‬ ‫اء َّ‬ ‫ْال ُخلف ِ‬
‫غالموں کا ‪ .,‬جن کے پاس کوئی دلیل نہیں ماسوا فتوے‬
‫لگانے کے ‪ -‬یہ چکر هللا کے سامنے بروز قیا مت نہیں‬
‫الرا ِشدِین ْالم ْھ ِد ِیین نے حدیث کی کتابت‬ ‫چلے گا ‪ْ --‬ل ُخلف ِ‬
‫اء َّ‬
‫سے ‪ 114‬منع فرمایا تھا ‪ ،‬زبانی بیان سے نہیں ‪ ،‬اور ایک‬
‫ڈیڑھ صدی تک ایسا ہی ہوا اور چلتا رہتا ‪ .,‬صرف خالص‬
‫احادیث ہم تک پہنچتیں نہ کہ ہزاروں اقسام کی ‪ ,‬قرآن‬
‫مکمل ہدایت ہے تو جو عملی کام تھے جیسے نماز زکات‬
‫وغیرہ وہ سنت تواتر اور احادیث تواتر سسے ہم تک پہنچ‬
‫جاتے اور هللا تعالی کی کتاب قرآن کے ساتھ آج ‪ ۷٥‬کتب‬
‫احدیث نہ کھڑی ہوتیں ‪--‬‬

‫‪111‬‬ ‫‪http://salaamforum.blogspot.com/2016/11/ijtihad-by-umer.html‬‬
‫‪112‬‬ ‫قرآن کے مطابق کسی اور کتاب‪ ،‬حدیث کی کوئی گنجائش نہیں‬
‫‪113 http://salaamforum.blogspot.com/2016/11/ijtihad-by-umer.html‬‬
‫تدوین‪ ,‬احادیث اور خلفاء راشدین ‪114‬‬

‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪355‬‬

‫جن لوگوں کو قرآن ‪ ,‬رسول هللا صلی هللا علیہ وسلم اور‬
‫الرا ِشدِین ْالم ْھ ِد ِیین کی بات پر اعتماد نہیں تو ہمارا‬ ‫ْال ُخلف ِ‬
‫اء َّ‬
‫اور اسالم کا ایسے لوگوں سے واسطہ ؟‬
‫یہ لوگ اسالم کے ٹھیکدار بن گیے قرآن ‪ ,‬رسول هللا صلی‬
‫الرا ِشدِین ْالم ْھ ِد ِیین سے زیادہ نفس‬ ‫هللا علیہ وسلم اور ْال ُخلف ِ‬
‫اء َّ‬
‫کے غالم ‪.‬‬
‫مجہھے قرآن ‪ ,‬رسول هللا صلی هللا علیہ وسلم اور ْال ُخلف ِ‬
‫اء‬
‫الرا ِشدِین ْالم ْھ ِد ِیین سے محبت ہے جس کا ثبوت یہ کتاب ہے‬ ‫َّ‬
‫جو تحریر کر دی ہے ‪ ،‬بروز قیامت میرا مقدمہ قرآن ‪,‬‬
‫الرا ِشدِین‬
‫اء َّ‬ ‫ْال ُخلف ِ‬ ‫رسول هللا صلی هللا علیہ وسلم اور‬
‫ْالم ْھ ِد ِیین لڑیں گے ‪ .,‬اور یہ میرے گواہ بھی ہیں آپ کے‬
‫پاس ابھی بھی وقت ہے کہ اس آزمائش میں آپ قرآن‬
‫الرا ِشدِین‬ ‫‪,‬رسول هللا صلی هللا علیہ وسلم اور ْال ُخلف ِ‬
‫اء َّ‬
‫ْالم ْھ ِد ِیین کے ساتھ کھڑے ہوں نہ کےان کے مخالفین کے ‪..‬‬
‫‪ .,‬هللا تعالی آپ کو قرآن ‪ ,‬رسول هللا صلی هللا علیہ وسلم‬
‫الرا ِشدِین ْالم ْھ ِد ِیین کی سنت کے اتباع کی توفیق‬ ‫اور ْال ُخلف ِ‬
‫اء َّ‬
‫عطا فرمایے‪ -‬آمین‬
‫…………………‬

‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪356‬‬

‫‪Q-‬‬

‫‪ .4‬رسول هللا صلى هللا علیه وآله وسلم كا قول‪ ،‬فعل‪ ،‬بیان‪،‬‬
‫ثابت حجت ہے‪ ،‬لہٰ ذا محفوظ کرنا ضروری‬

‫‪4 ASJsaid:‬‬
‫‪ -4‬پرویز یا غامدي یا كوئي صاحب ‪ .....‬تھیم مختلف ھین‬
‫صحیح …‪ .‬مگر آپ كا مقالہ كا كچہ حصه انكیے افكار كي‬
‫تأیید كرتا ہین ظاھرا انکا ذکر آئیگا‪ ،‬جس طرح اس مقاله‬
‫‪ comeback to Quran‬امت كو قرآن كي واپسي كي‬
‫دعوت دي كئي ہے اور اسي وقت قرآني احكام سے دوري‬
‫كا سبب بھی بن رہی ہین‪٠‬‬
‫ارشاد باري تعالى ھي‬
‫اّٰلل وم ْن تولَّى فما أ ْرس ْلناك عل ْی ِھ ْم‬
‫سول فق ْد أطاع َّ‬ ‫م ْن ی ُِط ِع َّ‬
‫الر ُ‬
‫ظا سورۃ النساء ‪.80‬‬ ‫ح ِفی ا‬

‫جو شخص رسول کی فرمانبرداری کرے گا تو بےشک اس‬


‫نے خدا کی فرمانبرداری کی اور جو نافرمانی کرے گا تو‬
‫اے پیغمبر تمہیں ہم نے ان کا نگہبان بنا کر نہیں بھیجا‪.‬‬
‫اس ما نُ ِزل ِإل ْی ِھ ْم ولعلَّ ُھ ْم یتف َّك ُرون*‬ ‫*وأ ْنز ْلنا ِإلیْك ِ‬
‫الذ ْكر ِلتُب ِین ِلل َّن ِ‬
‫سورۃ النحل‪) 44 ( ،44 :‬‬
‫(اور ان پیغمبروں کو) دلیلیں اور کتابیں دے کر (بھیجا‬
‫تھا) اور ہم نے تم پر بھی یہ کتاب نازل کی ہے تاکہ جو‬
‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪357‬‬

‫( ارشادات) لوگوں پر نازل ہوئے ہیں وہ ان پر ظاہر کردو‬


‫اور تاکہ وہ غور کریں"‪،‬‬
‫اس آیة سے رسول هللا صلى هللا علیه وآله وسلم كا قول فعل‬
‫بیان ثابت حجت ہے آپ صلى هللا علیه علیه وآله وسلم قرآن‬
‫كان بیان ھین‪.‬‬
‫سو ُل ف ُخذُوہُ وما نھا ُك ْم ع ْنهُ فا ْنت ُھوا واتَّقُوا َّ‬
‫اّٰلل ِإ َّن‬ ‫*وما آتا ُك ُم َّ‬
‫الر ُ‬
‫ب* سورۃ الحشر‪،7 :‬‬ ‫اّٰلل شدِیدُ ْال ِعقا ِ‬
‫َّ‬
‫سو جو چیز تم کو پیغمبر دیں وہ لے لو۔ اور جس سے منع‬
‫کریں (اس سے) باز رہو۔ اور خدا سے ڈرتے رہو۔ بےشک‬
‫خدا سخت عذاب دینے واَل ہے‪،‬‬
‫*فال ور ِبك َل یُؤْ ِمنُون حتَّى یُح ِك ُموك فِیْما شجر بیْن ُھ ْم ث ُ َّم َل‬
‫ی ِجدُوا فِي أ ْنفُ ِس ِھ ْم حرجا ا ِم َّما قضیْت ویُس ِل ُموا ت ْس ِلیْماا* سورۃ‬
‫النساء‪،65 :‬‬
‫تمہارے پروردگار کی قسم یہ لوگ جب تک اپنے تنازعات‬
‫میں تمہیں منصف نہ بنائیں اور جو فیصلہ تم کردو اس سے‬
‫اپنے دل میں تنگ نہ ہوں بلکہ اس کو خوشی سے مان لیں‬
‫تب تک مومن نہیں ہوں گے‪.‬‬
‫…………………………‬

‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪358‬‬

‫‪Response‬‬

‫میں کَلم هللا ‪ ،‬سنت رسول هللا صلی هللا علیہ وسلم… سنت‬
‫خلفا راشدین پر زور دے رہا ہوں … آپ ان کے مخالف‬
‫…‬

‫جو آپ ریفرنس دے رہے ہیں کیا خلفاء راشدین کو معلوم نہ‬


‫تھے؟‬

‫لیکن آپ اور آپ کے مذہبی پیشوا اپنے آپ کو خلفاء‬


‫راشدین سے زیادہ عقلمند سمجھتے ہیں یہ سب اور آپ‪ ،‬میں‬
‫ہم سب خلفاء رشدین کے قدموں کی خاک کے برابر بھی‬
‫نہیں‪-‬‬

‫ان کی یہ جرات کیسے ہوئی کہ ایک صدی کے بعد من ما‬


‫نیاں شروع کر دیں‪ -‬اسالم کے ان خود ساختہ ٹھیکیداروں‬
‫کی کوئی حثیت نہیں کہ خلفاء راشدین ‪ ,‬جن کو مہدین ‪.,‬‬
‫ہدایت یافتہ کا خطاب اور جنت کی بشارت رسول هللا صلی‬
‫هللا علیہ وسلم نے دی یہ اپنے آپ کو ان سے بلند سمجھیں‬
‫اور دوسرے صحابہ اکرام سے بھی بلند سمجھیں وہ جو‬
‫سو سال تک خلفاء راشدین ‪ ,‬جن کی سنت پررسول هللا‬
‫صلی هللا علیہ وسلم نے سختی سے عمل کا حکم دیا تھا‬
‫عمل کرتے ہیں اور یہ اس کو رد کرتے ہیں ‪.‬‬
‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪359‬‬

‫کیسے جھوٹے منافق لوگ ہیں جو ایک طرف کہتے ہیں‬


‫رسول هللا صلی هللا علیہ وسلم کی حدیث وحی غیر متلو ‪،‬‬
‫ہوتی ہے پھر نفس کے غَلم بن کر رسول هللا صلی هللا‬
‫علیہ وسلم کی حدیث کے منکر ہو کر ان کے حکم کو رد‬
‫کر دیتے ہیں اور دعوی کرتے ہیں کہ احادیث کی حفاظت‬
‫کے لیے کیا –‬

‫کس نے ان کو یہ اتھارٹی دی ؟‬
‫نفس کے غالم ‪ ., .,‬کیا رسول هللا صلی هللا علیہ وسلم سے‬
‫زیادہ علم رکھتے یا هللا تعالی سے بھی زیادہ جو العلیم و‬
‫الخبیر ہے ‪ ..,‬وہ اپنا مقدمہ خود بھگتیں گے‬
‫آپ ہوش کریں اور ان منکرین رسول هللا صلی هللا علیہ‬
‫وسلم ‪ ,‬منکرین قرآن ‪ ،‬منکرین خلفاء راشدین سے الگ ہو‬
‫جائیں اور قرآن و سنت کو پکڑ لیں ‪-‬‬
‫انہوں نے کتابت سے منع کیا حفظ سے نہیں … کہ کتاب‬
‫صرف ایک ‪ .‬قرآن ‪ ،‬کتاب هللا ‪ .‬یہود و نصاری واَل کام‬
‫مسلمان نہ کریں اور وحی ہوا ‪ ،‬قرآن کے مقابل ‪ ۷٥‬احادیث‬
‫کی کتب ‪َ ( ٢٥٠٠٠‬لکھوں احادیث جو لکھی نہ جاسکیں )‪-‬‬
‫آج مدارس اور لٹریچر میں زیادہ زور احدیث اور مخصوص‬
‫فقہ کی تعلیم اور قرآن پر توجہ کم –‬

‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪360‬‬

‫اگر احادیث کی کتب لکھنے والے ‪ ,‬اطاعت هللا تعالی ‪,‬‬


‫رسول هللا صلی هللا علیہ وسلم و خلفاء راشدین کرتے تو‬
‫‪ ٥٠٠‬یا ہزار اہم ضروری احادیث حفظ کرتے اور باقی‬
‫تاریخ ‪ ،‬سیرت النبی صلی هللا علیہ وسلم پر کتب تحریر‬
‫کرتے جیسے طبری وغیرہ نے کیں ‪ .‬ان کی تاریخ زیادہ‬
‫مستند ہوتی مگرکیا شوق قرآن کے مقابلہ میں کتب اور‬
‫اطاعت هللا تعالی و رسول هللا صلی هللا علیہ وسلم و خلفاء‬
‫رشدین سے انکار استغفرهللا ‪ -‬یہ کام اب کریں بجایے بحث‬
‫مباحث اور تاویلیں کرنے کے ‪ ,‬تاکہ تاریخی غلط کو‬
‫درست کیا جاسکے ‪ -‬احادیث رسول هللا صلی هللا علیہ وسلم‬
‫س ر آنکھوں پر مگر مستند اور حالل طریقہ سے بیان ہوں‬
‫هللا ‪ ,‬رسول هللا صلی هللا علیہ وسلم اور خلفاء راشدین کی‬
‫سنت کے مطابق –‬
‫‪.‬پرویز صاحب یا غامدی صاحب یا چکڑالوی یا کوئی "‬
‫دو اسالم "والے برق صاحب ۔۔ ان سب کے تھیم مختلف‬
‫ہیں ‪-‬جو بھی قرآن ‪ ،‬اسالم پر ڈسکس کرے گا تو بنیاد تو‬
‫اسالم کی قرآن و سنت پر ہے مماثلت اور اختالف ہوگا‪-‬‬

‫اوپر جواب نبر ‪ 3‬دیکھ لیں ‪..,‬‬


‫‪……………..‬‬

‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪361‬‬

‫‪ .-5-Q‬مذہبی پیشواؤں کو غیر ضروری ترجیح دینا‬


‫‪5 ASJsaid:‬‬
‫‪ - 5‬قرآن وسنت اور احادیث دَلئل مین ني کچھ نقطه ‪ 4‬مین‬
‫ذكر كئي ھین تحریر زیاد نا ھوجائي یه كافي ہے‪ ،‬آپ كا یه‬
‫كھنا "قرآن كے سامنے كسي شخصیت پیشوا كي كوئي‬
‫حیثیت نہین" بلكل درست بات ہے كے شخصیات كے اقوال‬
‫اعمال اعمار قرآن سنت خالف ہو تب ورنہ هللا تعالى خد ہم‬
‫کو حكم دیتا ہے ارشاد باري تعالى ہے‬
‫سول وأُو ِلي ْاأل ْم ِر‬ ‫الر ُ‬
‫اّٰلل وأ ِطیعُوا َّ‬‫*یاأیُّھا الَّذِین آمنُوا أ ِطی ُعوا َّ‬
‫سو ِل إِ ْن ُك ْنت ُ ْم‬ ‫الر ُ‬ ‫ِم ْن ُك ْم فإِ ْن تناز ْعت ُ ْم فِي ش ْيءٍ ف ُردُّوہُ إِلى َّ‬
‫اّٰللِ و َّ‬
‫یال* سورۃ‬ ‫اّٰلل و ْالی ْو ِم ْاآل ِخ ِر ذ ِلك خی ٌْر وأحْ س ُن تأ ْ ِو ا‬
‫تُؤْ ِمنُون ِب َّ ِ‬
‫النساء ‪،59‬‬
‫مومنو! خدا اور اس کے رسول کی فرمانبرداری کرو اور‬
‫جو تم میں سے صاحب حکومت ہیں ان کی بھی اور اگر‬
‫کسی بات میں تم میں اختالف واقع ہو تو اگر خدا اور روز‬
‫آخرت پر ایمان رکھتے ہو تو اس میں خدا اور اس کے‬
‫رسول (کے حکم) کی طرف رجوع کرو یہ بہت اچھی بات‬
‫ہے اور اس کا مآل بھی اچھا ہے‪.‬‬
‫‪……………………….‬‬
‫‪Response‬‬
‫ظاہر ہے مذہبی پیشوا کو رب کہنے کا ذکر هللا نے اسی‬
‫معامله میں کیا ہے … اگر مذہبی پیشوا ‪ ..‬هللا ‪ ،‬رسول هللا‬

‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪362‬‬

‫صلی هللا علیہ وسلم کی سنت ‪ ،‬حکم ‪ ،‬اور خلفاء راشدین‬


‫کی سنت … کتابت تدوؤن حدیث ‪ ..‬قرآن کی مانند نہ کرنے‬
‫کے خالف تاویلیں کر کہ کرتے ہیں تو رب بن رہے ہیں ‪...‬‬
‫ادھر امام ابو حنیفہ رح تھے انہوں نے شریعت کا مکمل‬
‫احترم کیا ورنہ وہ بھی اصحاب سبت والی تاویلوں سے‬
‫حدیث رسول هللا صلی هللا علیہ وسلم کے آدھے حصہ کو‬
‫سو سال بعد ‪ expire‬قرار دے دیتے‪،‬اوردوسراحصہ‬
‫"بدعت ضاللہ" والہ خوب استعمال ہوتا ہے فرقہ واریت میں‬
‫بدعات کے فتوے لگانے میں … اور قرآن کی آیات میں‬
‫لفظ "حدیث" کے مروجہ زو معنی معانی بدل دیتے …‬
‫لیکن سالم ہے اس مذہبی پیشوا پر جو هللا رسول هللا صلی‬
‫هللا علیہ وسلم اور خلفاء کے فیصلہ کے اگے اپنی عقلی‬
‫دلیلوں کی بجایے سر خم کرتا ہے اور هللا اس کی عزت میں‬
‫اضافہ فرماتا ہے ‪..‬‬
‫‪………………….‬‬
‫‪6 ASJsaid:‬‬

‫‪ Q-6.‬كتابت حدیث ‪ ،‬خلفاء راشدین نے نہ کرنے کا حکم‬


‫جاری رکھا مگر سو سال بعد اجماع صحابہ تابعین‪ ،‬علماء‬
‫اجماع سے منسوخ ہو گیا‬
‫‪ -6‬مقالہ آپ كا ذاتي تحقیق ہے ما شاء هللا‪ ،‬هللا تعالى آپ كے‬
‫علم مین اور اضافہ كرئے‪ ،‬كچھ كمزوریان ھین وہ اس‬
‫عاجز نے نشاندگي كی ہین ہم بھي انسان ہین غلطیان ہم سے‬
‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪363‬‬

‫بھي ہوتي ہین‪ ،‬مگر كتابت حدیث حجیت حدیث قرآن سنت‬
‫اجماع صحابہ تابعین‪ ،‬علماء‪ ،‬تعامل امت سے ثابت ہے جو‬
‫اختَلف کسی کو نظر آتا ہے وہ ظاھرا ہے اس كي حكمتین‬
‫ظروف حاۡلت ناسخ منسوخ‪ ،‬خاص عام کو دنظر رکہنے‬
‫سے واضح ہوجاتا‪ ،‬کچہ اس تحریر مین بیان كئی ہین‪.‬‬
‫‪----------------------‬‬
‫‪Response‬‬
‫جواب‬

‫ذاتی تحقیق ہے مگر سارا مواد کتب میں موجود ہے …‬


‫عسقالنی کی کتاب جو اوپر ریفر کی ہے ‪ .‬اکثر ‪.‬مدارس‬
‫کے کورس میں پڑھاائی جاتی ہے اور آپ نے یقینی طور‬
‫پر پڑھی ہو گئی ‪ ..‬مگر آپ ادھر ادھر گھماتے رہے ‪ ..‬اس‬
‫کا ذکر نہ کیا … میں اس کو "علمی خیانت" نہیں کہ سکتا‬
‫کہ آپ ا یک معزز عالم دین ہیں … صرف غلطی یا انسانی‬
‫کمزوری ہو سکتی ہے …‬
‫رسول هللا صلی هللا علیہ وسلم کی حدیث کےمنسوخ کا‬
‫کون سا طریقہ ہے کہ آدھا حصہ منسوخ اور باقی قائم‬
‫رہے ؟‬

‫بلکہ صرف ایک سنت منسوخ … یا ‪ expire‬ہو ‪١٠٠‬‬


‫سال بعد …‬

‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪364‬‬

‫وہ کونسا اجتہاد ہے جو قرآن و سنت اور خلفاء راشدین‬


‫کے اجماع کو منسوخ ‪ expire‬دیتا ہے ؟‬

‫صحابہ اکرام نے خلفاء راشدین کے حکم پر عمل کیا ‪،‬‬


‫کسی کی کتاب حدیث نہیں موجود تھی اس وقت تک ‪,‬‬
‫حضرت ابو ہریرہ نے احادیث مٹا دیں اور حفظ لیں ‪.,‬‬
‫کسی کی ذاتی نوٹس جو یاد کرکہ مٹا دیں اسے کتابت حدیث‬
‫کی کتاب کیسے کہہ سکتے ہیں ؟‬
‫کتابت حدیث کا کام دوسری صدی حجرہ شروع ہوا صحابہ‬
‫اکرام فوت ہو چکے تھے ‪-‬‬
‫اب جرمنی نسخے برآمد ہو رہے ہیں وهللا اعلم ‪ ،‬کل وہ‬
‫دشمن اسالم قرآن بھی قدیم اور مختلف نسخہ نکال َلئیں تو‬
‫ہم اس کو تسلیم کر لیں گے یا کالم هللا اور سنت تواتر کو ؟‬
‫کہاں خلفاء راشدین کے خالف اجماع ہوا ؟ کون کون شامل‬
‫تھا اس میں ؟ اگر کوئی ایسا کام کرتا وہ مسترد ہے غلط ہے‬
‫‪ ،‬قرآن و سنت کے خالف ہے‪-‬‬
‫آپ عالم دین ہیں آپکومعلوم ہےکہ اجماع ہوتا ہے اس‬
‫معاملہ میں جس میں قرآن وسنت سےواضح رہنمائی نہ مل‬
‫سکے‪ --‬قرآن سنت کےواضح احکام پر اجتہاد نہیں‬
‫انکار(عربی میں کفر) ہوتا ہے‪-‬‬
‫صحابہ اکرام نے خلفاء راشدین کے حکم پر عمل کیا ‪،‬‬
‫کسی کی "کتاب حدیث" موجود نہیں تھی اس وقت تک ‪,‬‬
‫حضرت ابو ہریرہ (رضی هللا) نے احادیث مٹا دیں اور حفظ‬
‫کر لیں ‪,‬کسی کی ذاتی نوٹس جو یاد کرکہ مٹا دیں اسے‬
‫"حدیث کی کتاب" کیسے کہہ سکتے ہیں؟‬
‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪365‬‬

‫"تدوین کتابت حدیث" کا کام دوسری صدی حجرہ شروع ہوا‬


‫صحابہ اکرام فوت ہو چکے تھے ‪-‬‬
‫اب جرمنی نسخے برآمد ہو رہے ہیں وهللا اعلم ‪ ،‬کل وہ‬
‫دشمن اسالم قرآن بھی قدیم اور مختلف نسخہ نکال َلئیں تو‬
‫ہم اس کو تسلیم کر لیں گے یا کالم هللا اور سنت تواتر کو ؟‬
‫کہاں خلفاء راشدین کے خالف اجماع ہوا ؟ کون کون شامل‬
‫تھا اس میں ؟ اگر کوئی ایسا کام کرتا وہ مسترد ہے غلط ہے‬
‫‪ ،‬قرآن و سنت کے خالف ہے ‪-‬‬
‫کتابت حدیث کا تاریخی و دینی جایزہ‪ ،‬ابن حجرالعسقالنی‬
‫کی شہرہ آفاق کتاب “نخبة الفکر”کی شرح سے پڑھنے کے‬
‫بعداب رسول هللا صلی علی وسلم کے فرامین کی روشنی‬
‫میں ان کے قریب ترین ساتھیوں ‪ ،‬اصحاب ‪ ،‬خلفه راشدین‬
‫راضی هللا عنہ اجمعین کے اقدام کا جایزہ لیتے ہیں تاکہ دین‬
‫اسالم کے صحیح راستہ سے بھٹک نہ جاییں‪ .‬اس سلسلے‬
‫میں حضرت ابو بکر صدیق اورحضرت عمر فاروق رضی‬
‫هللا عنہ کے اقدامات پرخصوصی توجہ کی ضرورت ہے‬
‫خاص طور پر حضرت عمر فاروق رضی هللا عنہ خالصہ‬
‫‪115‬‬
‫‪ ،‬تفصیل ‪...‬‬
‫کچھ اقتباسات ہیں ‪ ,‬کتابت حدیث کی تاریخ – نخبة الفکر –‬
‫ابن حجرالعسقَلنی جن کی وضاحت کی ضرورت نہیں ‪...‬‬

‫‪115‬‬ ‫‪http://salaamone.com/kitabat-hadis-writing-history/‬‬
‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
366

https://SalaamOne.com/last-book/ http://bit.ly/31lYQV3
367

https://SalaamOne.com/last-book/ http://bit.ly/31lYQV3
368

https://SalaamOne.com/last-book/ http://bit.ly/31lYQV3
‫‪369‬‬

‫احادیث لکھنے کے حق میں بھی تاویلیں دیتے ہیں ‪ ،‬درست‬


‫یا نہ درست کی بحث کے بغیر ‪ ,.‬وہ ذاتی نوٹس لینے کی‬
‫ہیں نہ کہ "کتاب حدیث مدون "کرنے کے لئے ‪ -‬تمام باتیں‪،‬‬
‫احادیث ‪ ،‬اقوال ‪ ،‬روایات کا جھگڑا ختم ہو جاتا ہے قرآن‬
‫اور سنت سے‪ -‬قرآن کسی اور کتاب حدیث کا انکار کرتا‬
‫ہے ‪ -‬سنت یہ ہے کہ رسول هللا صلی هللا علیہ وسلم نے‬
‫حدیث کی کوئی کتاب نہ چھوڑی نہ ہی قرآن کی کتابت جلد‬
‫میں ‪ -‬خلفاء راشدین کو تمام امور کی ذمہ داری ڈال دی ‪،‬‬
‫جنہوں نے قرآن مدون کیا او احادیث کو مدون نہ کیا اور‬
‫حکم دیا کہ یہ کام نہیں کرنا ‪ ,.‬جس کی پہلی صدی تک‬
‫تعمیل ہوئی ‪ --‬یہ حقیقت ہے باقی قال ‪ ،‬قیل کی بحث جس کا‬
‫اندیشہ حضرت علی (رضی هللا) نے ظاہر کیا تھا ‪,‬جو ہو‬
‫بہو سچ ہے‪-116‬‬

‫‪116‬‬
‫‪http://salaamone.com/kitabat-hadis-writing-history/‬‬

‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪370‬‬

‫………………………‬

‫‪ Q-7‬دوسرون كے نظریات كا اثر‬


‫‪A SJ said:‬‬
‫‪-7‬دوسرون كي نظریات كي جوابات ‪ ...‬ادھر َلگو نہین‬
‫ہوتے مگر دوسرون كے نظریات كا اثر انسان ضرور لیتا‬
‫ہے‪……………………… .‬‬

‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪371‬‬

‫‪Response:‬‬
‫اگر ابھی تک میں آپ کو تھیم نہیں سمجھا سکا تو یہ میری‬
‫کم عقلی ہے … ‪ ١۳٠٠‬سال میں قرآن و سنت ‪ ،‬حدیث کے‬
‫برخالف عمل ہوتا رہا ‪ ..‬اب نشاندہی کی تو ‪..‬یہ ‪ ..‬عجیب‬
‫بات ہے ‪..‬‬
‫یہ تھیم آپ ڈھونڈھ لیں کہیں نہیں ملے … لیکن وجہ یہ‬
‫ہے کہ یہود و نصاری کی طرح مسلمانوں نے بھی اپنے‬
‫مذہبی ‪ ،‬دینی پیشواؤں کو رب بنا لیا گیا ‪ ..‬کہ وہ قرآن ‪،‬‬
‫سنت ‪ ،‬خلفاء راشدین کے متفقہ فیصلہ کے کو منسوخ کر‬
‫دیں ‪ ..‬اب اس پر انگلی اٹھی ہے … تو کیا ہوا ‪ ،‬اگر وہ‬
‫علماء درست تھے تو هللا ان کو جزا دے گا ‪ ..‬ہم تو رحم‬
‫کی دعا کرتے ہیں اپنے اور سب کے لیے …‪.‬‬

‫ک ۡم و یت ُ ۡوب‬‫سنن الَّذ ِۡین ِم ۡن ق ۡب ِل ُ‬ ‫ک ۡم و یہۡ دِی ُ‬


‫ک ۡم ُ‬ ‫ی ُِر ۡیدُ ہ‬
‫اّٰللُ ِلیُب ِین ل ُ‬
‫اّٰلل ی ُِر ۡیدُ ا ۡن َّیت ُ ۡوب عل ۡی ُ‬
‫ک ۡم ۟ و‬ ‫اّٰللُ ع ِل ۡی ٌم ح ِک ۡی ٌم ﴿‪ ﴾٢۶‬و ہ ُ‬ ‫ک ۡمؕ و ہ‬ ‫عل ۡی ُ‬
‫ت ا ۡن ت ِم ۡیلُ ۡوا م ۡی اال ع ِظ ۡی اما ﴿‪ ﴾٢۷‬ی ُِریدُ‬ ‫شہ ٰو ِ‬ ‫ی ُِر ۡیدُ الَّذ ِۡین یتَّ ِب ُع ۡون ال َّ‬
‫ان ض ِعیفاا ﴿‪﴾٢٨‬‬ ‫اللَّـهُ أن یُخ ِفف عن ُك ْم ۚ و ُخ ِلق ْ ِ‬
‫اْلنس ُ‬

‫هللا چاہتا ہے کہ تم پر ان طریقوں کو واضح کرے اور انہی‬


‫طریقوں پر تمہیں چالئے جن کی پیروی تم سے پہلے‬
‫گزرے ہوئے صلحاء کرتے تھے ۔ وہ اپنی رحمت کے ساتھ‬
‫تمہاری طرف متوجہ ہونے کا ارادہ رکھتا ہے ‪ ،‬اور وہ علیم‬
‫بھی ہے اور دانا بھی‪ -‬ہاں‪ ،‬هللا تو تم پر رحمت کے ساتھ‬
‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪372‬‬

‫توجہ کرنا چاہتا ہے مگر جو لوگ خود اپنی خواہشات نفس‬


‫کی پیروی کر رہے ہیں وہ چاہتے ہیں کہ تم راہ راست سے‬
‫ہٹ کر دور نکل جاؤ‪ .‬هللا تم پر سے پابندیوں کو ہلکا کرنا‬
‫چاہتا ہے کیونکہ انسان کمزور پیدا کیا گیا ہے‬
‫( ]‪4:26,27,28‬‬

‫ان خواہشات نفس کی پیروی کرنے والوں سے مراد وہ ہر‬


‫طرح کے لوگ ہیں جو هللا کی ہدایات پر اپنے آباؤ اجداد‬
‫کے رسم و رواج کو مقدم سمجھتے اور انہی چیزوں سے‬
‫نصاری ہوں یا منافق یا‬
‫ٰ‬ ‫محبت رکھتے ہیں خواہ وہ یہود و‬
‫تعالی نے معاشرتی برائیوں کے‬
‫ٰ‬ ‫دوسرے مشرکین ہوں۔ هللا‬
‫خاتمہ کے لیے بیشمار ایسے احکامات نازل فرمائے جن پر‬
‫عمل کرنا اکثر لوگوں کو ناگوار تھا … [عبدلرحمان کیالنی]‬

‫تفہھم القرآن‪ --‬سے ‪...‬‬


‫اس طرح یہ نادان لوگ اس اصالح کے کام میں رکاوٹیں‬
‫الہی کے تحت انجام دیا‬
‫ڈال رہے تھے جو اس وقت احکام ٰ‬
‫جا رہا تھا ۔ دوسری طرف یہودی تھے جنہوں نے صدیوں‬
‫کی موشگافیوں سے اصل خدائی شریعت پر اپنے خود‬
‫ساختہ احکام و قوانین کا ایک بھاری خول چڑھا رکھا تھا ۔‬
‫بے شمار پا بندیاں اور باریکیاں اور سختیاں تھیں جو انہوں‬
‫نے شریعت میں بڑھالی تھیں ۔ بکثرت حالل چیزیں ایسی‬

‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪373‬‬

‫تھیں جنہیں وہ حرام کر بیٹھے تھے ۔ بہت سے اوہام تھے‬


‫جن کو انہوں نے قانون خداوندی میں داخل کر لیا تھا ۔‬

‫اب یہ بات ان کے علماء اور عوام دونوں کی ذہنیت اور‬


‫مذاق کے بالکل خالف تھی کہ وہ اس سیدھی سادھی‬
‫شریعت کی قدر پہچان سکتے جو قرآن پیش کر رہا تھا ۔ وہ‬
‫قرآن کے احکام کو سن کر بے تاب ہو جاتے تھے ۔ ایک‬
‫ایک چیز پر سو سو اعتراضات کرتے تھے ۔ ان کا مطالبہ‬
‫تھا کہ یا تو قرآن ان کے فقہاء کے تمام اجتہادات اور ان‬
‫الہی‬
‫کے اسالف کے سارے اوہام و خرافات کو شریعت ٰ‬
‫الہی نہیں ہے‪-‬‬
‫قرار دے ‪ ،‬ورنہ یہ ہرگز کتاب ٰ‬

‫…‪ ..‬یہ اشارہ ہے منافقین اور قدامت پرست جہالء اور‬


‫نواحی مدینہ کے یہودیوں کی طرف ۔ منافقین اور قدامت‬
‫پرستوں کو تو وہ اصالحات سخت ناگوار تھیں جو تمدن و‬
‫معاشرت میں صدیوں کے جمے اور رچے ہوئے تعصبات‬
‫اور رسم و رواج کے خالف کی جارہی تھیں ۔‬

‫‪ Q-8. 9.‬فرقہ واریت ایک بہت برا مسئلہ ہے‬


‫‪A SJ said:‬‬

‫‪ .... -8‬فرقہ واریت كي خالف ہم بھي ہین مگر فرق مٹانے‬


‫كے لئے َلزمي نہین ہر فرقه غلط ہي ہو یا انكي ہر بات‬
‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪374‬‬

‫غلط ھي ہو اسطرح ہم ایک اور فرقہ تو نہین بنا رھے؟؟؟؟‬


‫فرقه واریت كو ختم كرنے كے اصول قرآن سنت تعامل‬
‫صحابه كو دیكھا جائیگا‪ ،‬ہم آپ كے اس موقف پر تأیید‬
‫كرتین ہین هللا آپكو اور ہم سب كو حق مبین طریق مستقیم‬
‫نجات یقین عطا فرمائي آمین‪.‬‬

‫‪ -9‬آپ كا یہ بیان"مسلمان قرآن وسنت اور خلفاء راشدین‬


‫‪ "....‬كتابت حدیث مراد ہے تو مین شروع مین اس مسئلے‬
‫كا جواب دے دیا ہین باقي اور بات ہے تو واضحات كرین‪.‬‬
‫‪…………………..‬‬
‫‪Response‬‬
‫فرقہ واریت کے خالف قدم نام … صرف ‪...‬مسلمان …‬
‫قرآن میں ‪ ٤٤‬مرتبہ … یہ باقی نام بدعات ہیں یا هللا سے‬
‫بغاوت ؟‬
‫تفصیل ‪ ..‬ادھر پڑھ لیں‪… 117‬‬
‫‪https://salaamone.com/islam-2/sectarianism/muslim/‬‬

‫‪…………………………………….‬‬

‫‪117‬‬ ‫‪https://salaamone.com/islam-2/sectarianism/muslim/‬‬

‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪375‬‬

‫‪.10‬حضرت عمر (رضي هللا عنه) كا كتابت حدیث نہ كرنے‬


‫كا فیصله‬
‫‪10.. ASJsaid:‬‬

‫‪ -10‬كھل كر بات ہو كہ كیا حضرت عمر رضي هللا عنه كا‬


‫كتابت حدیث نا كرنے كا فیصله ‪ ...‬اس كا جواب مفصل مین‬
‫ني نقطة نمبر ‪ 1‬مین دیا ہے‪ ،‬مزید الحافظ الخطیب بغدادي‬
‫اس مسئلے پر احادیث النبي صلى هللا علیه وآله وسلم‪ ،‬أقوال‬
‫صحابي رضي هللا عنه‪ ،‬أقوال التابعین‪ ،‬والعلماء جمع كئے‬
‫ہین اور آپ فرماتین ہین "فقد ثبت أن كراھة من كرہ الكتاب‬
‫من الصدر األول إنما ھي لئال یضاھى بكتاب هللا تعالى غیرہ‪،‬‬
‫أو یشتغل عن القرآن بسواہ ونھي عن الكتب القدیمة أن تتخذ‬
‫ألنه َل یعرف حقھا من باطلھا وصحیحھا من فاسدھا مع أن‬
‫القرآن كفى منھا وصار مھیمنا علیھا‪ ،‬ونھي عن كتب العلم‬
‫في صدر اْلسالم وجدته لقلة الفقھاء في ذلك الوقت‪،‬‬
‫والممیزین بین الوحي وغیرہ‪ ،‬ألن أكثر األعراب لم یكونوا‬
‫فقھوا في الدین وَل جالسوا العلماء العارفین‪ ،‬فلم یؤمن أن‬
‫یلحقوا ما یجدون من الصحف بالقرآن‪ ،‬ویعتقدوا أن ما‬
‫اشتملت علیه كالم الرحمن‪ ،‬وأمر الناس بحفظ السنن إذ اْلسناد‬
‫قریب‪ ،‬والعھد غیر بعید‪ ،‬ونھي عن اَلتكال على الكتاب‪،‬‬
‫ألن ذلك یؤدي إلى اضطراب الحفظ حتى یكاد یبطل وإذا عدم‬

‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪376‬‬

‫الكتاب قوي لذلك الحفظ الذي یصحب اْلنسان في كل مكان"‬


‫تقیید العلم للخطیب البغدادي ص‪)58-57 :‬‬

‫یه ثابت ہے كے شروع مین الكتاب (قرآن) كے ساتھ لكھنا‬


‫مكروہ تھا تاكه كتاب هللا تعالى مین كوئي اور شي داخل نا‬
‫ھو‪ ،‬كسي اور شي اس مین مشغول نا ھو‪ ،‬كتب قدیم (یعنى‬
‫اھل الكتاب) سے لینے سے بھي منع كیا كیا كیون كه حق‬
‫اور باطل صحیح اور غلط نہین جانتے تھے‪ ،‬اور القرآن‬
‫كافي ہے وہ محفوظ بنے كسے اور شي سے‪ ،‬اور اسالم كي‬
‫شروع والے دور من كتاب (کتب) لكھنا سے منع كیا گیا تھا‬
‫مین نے كم فقھاء دیكھے ہین اس دور كے اور الوحي اور‬
‫غیر من فرق كرنے مین‪ ،‬كیون كے أكثر بدوي (دیہاتی)‬
‫ہوتي تھے دین كے فقیه نہین تھے اور نا ہي عالمون‬
‫عارفون مین بیٹ نے والے تھے‪ ،‬ان كے لے خدشه تھا اگر‬
‫قرآن كے ساتھ كچھ پاتے تو اس كو بھي كالم الرحمن سمجھ‬
‫لیتے‪ ،‬اور ان لوگ پر َلزمي تھا كه وہ سنت كو حفظ كرین‬
‫كیونكے سند (واسطه) قریب تھا زمانہ (نبي صلى هللا علیه‬
‫وآله وسلم) كا ان سے دور نا تھا‪ ،‬اس لئے منع كیا گیا كے‬
‫كتاب (كتابت) پر اعتماد نا كرین‪ ،‬كیونكه یه چیز انكو حفظ‬
‫كرنے مین اضطراب پیدا كرسكتي تھي یہان تک كے وہ ان‬
‫سے ضیاع بھي ھو سكتي تھي‪ ،‬اگر كتاب نا ھو تو حفظ قوي‬
‫ہوتا ہے اور ہر جگھ انسان كے ساتھ ہوتا ہے‪ .‬انتہی‬

‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪377‬‬

‫*(قرآن كے مصحف مین حدیث قول اور شي لكھ لی جاتي‬


‫تو اس دور کے حاَلت كے حساب سے مسئال بنتا حدیث كا‬
‫صحیح ضعیف كا معیار اور ہے جو محدثین نے بیان كیا‬
‫ہے مسلم ہین اور وہ قرآن سنت كي روشني من بنائے گئے‬
‫ہین)‪.‬‬
‫‪……………………………..‬‬
‫‪Response‬‬
‫سوال ‪ 1‬کے جواب میں تفصیَل جواب دے دیا ہے ‪ ..‬بھر‬
‫حال مزید …‪..‬‬
‫حدیث کی کتابت نہ کرنے کے فیصلے کے پیچھے ایک‬
‫بہت بڑی مصلحت تو حضرت عمر (رضی هللا) نے بتال دی‬
‫تھی کہ صرف ایک کتاب ہو گی کتاب هللا … کہ پہلی امتیں‬
‫برباد ہوئیں کتاب هللا کو چھوڑ کر دوسری کتب میں مشغول‬
‫ہو گیئں‪-‬‬
‫حضرت علی (رضی هللا) بھی کتابت احادیث کے مخالفین‬
‫میں شامل ہیں ‪ :‬عبدهللا بن یسار کہتے ہیں ہیں کہ میں نے‬
‫حضرت علی رضی هللا کو خطبہ دیتے ہوئے سنا کہ انہوں‬
‫نے فرمایا یا جس کے پاس قرآن کے عالوہ کوئی تحریر ہو‬
‫اسے میں قسم دیتا ہوں ہو کہ وہ گھر لوٹ کر جائے آئے تو‬
‫اسے مٹا ڈالے لے لے کیونکہ پچھلی قومیں میں اس وقت‬
‫ہالک ہوئی جب وہ اپنے رب کی کتاب کو چھوڑ کر اپنے‬
‫علماء کی قیل و قال میں پھنس گئیں [ حدیث کی تاریخ‬
‫نخبۃالفکر‪ ،‬ابن حجر عسقالنی]‬
‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪378‬‬

‫حضرت عمر (رضی هللا) کے فیصلہ پر خلفاء راشدین نے‬


‫بھی عمل کیا اور یہ پہلی صدی حجرہ تک یہی سنت رہی‪-‬‬

‫اب چودہ سو سال بعد معلوم ہوتا ہے کہ بہت اور بھی مسائل‬
‫کھڑے ہو گیے ‪ ،‬احادیث کی بنیاد پر نئے نیے فرقے بن‬
‫گئے ‪ ،‬قرآن کی تاویلیں جھوٹی منٹ گھڑت ‪ ،‬ضعیف ‪،‬‬
‫کمزور احادیث سے اور صحیح کو مال جال کر ایسا کام‬
‫کرتے ہیں کہ عقل دنگ رہ جاتی ہے ‪ -‬قرآن کو اگر غیر‬
‫مصدقہ ‪ ،‬نامکمل مواد سے تفسیر کریں گے توکمی رہ‬
‫جایے گی … سنت رسول هللا صلی هللا علیہ وسلم تواتر‬
‫سے موجود ہے جس کا انکار ناممکن ہے اور کسی کے‬
‫لیے ممکن نہیں کہ جھوٹی" سنت" گھڑ لے … سنت تو نام‬
‫ہی رسول هللا صلی هللا علیہ وسلم کے عمل کا ہے جو قرآن‬
‫نے کہا کہ ‪:‬‬

‫اّٰللِ ا ُ ۡسوۃ ٌ حسن ٌۃ ِلم ۡن کان ی ۡر ُجوا ہ‬


‫اّٰلل و‬ ‫س ۡو ِل ہ‬ ‫لق ۡد کان ل ُ‬
‫ک ۡم فِ ۡی ر ُ‬
‫اّٰلل ک ِث ۡی ارا ﴿ؕ‪﴾٢١‬‬
‫اَل ِخر و ذکر ہ‬ ‫ۡالی ۡوم ۡ ٰ‬

‫یقینا ا تمہارے لئے رسول هللا میں عمدہ نمونہ ( موجود ) ہے‬
‫تعالی کی اور قیامت کے‬‫‪ ،‬ہر اس شخص کے لئے جو هللا ٰ‬
‫دن کی توقع رکھتا ہے اور بکثرت هللا ٰ‬
‫تعالی کی یاد کرتا ہے‬
‫۔(قرآن ‪)۳۳:٢١‬‬
‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪379‬‬

‫‪ . ١‬قرآن کے مطابق‪ ،‬رسول هللا صلی هللا علیہ وسلم کی‬


‫اطاعت‪ ،‬اسوہ حسنہ پر عمل کرنا ہے‪ -‬اس کو محفوظ‬
‫کرنے کے مختف طریقے اختیار کیے جا سکتے ہیں ‪ ،‬سنت‬
‫عمل ‪ ،‬حفظ ‪ ،‬تحریر ‪-‬‬
‫‪ . ٢‬رسول هللا صلی هللا علیہ وسلم نے احادیث لکھنے کی‬
‫اجازت دی پھر منع فرما دیا ‪-‬‬
‫‪.۳‬قرآن نے " حدیث" سے منع کیا [ (األعراف ‪( ،)7:185‬‬
‫المرسالت ‪( ،)77:50‬الجاثیة‪( ،)45:6‬قرآن ‪])39:23‬‬
‫‪ ،.٤‬حضرت عمر (رضی هللا) نے سوچ بچار کے بعد حکم‬
‫دیا کہ حدیث کی کتابت نہیں ہوگی‪ ،‬اس فیصلہ پر خلفاء‬
‫راشدین نے بھی عمل کیا اور یہ پہلی صدی حجرہ تک عمل‬
‫ہوا ‪-‬‬
‫‪ .٥‬حدیث کی کتابیں لکھنے والوں نے کتب کا نام "سنن "‬
‫رکھ لیا ; سنن أبو داود ‪ ,‬سنن الصغرى والكبرى النسائي‪,‬‬
‫سنن الترمذي‪ ,‬سنن ابن ماجة‪ ,‬سنن الدارمي‪ ,‬سنن الدارقطني‪,‬‬
‫سنن سعید بن منصور ‪ ,‬سنن أبي بكر األثرم‪ ,‬معالم السنن‬
‫للخطابي‪ ,‬األوسط في السنن واْلجماع واْلختالف َلبن المنذر‪,‬‬
‫السنن الصغیر ‪ ,‬معرفة السنن واآلثار‪ ,‬السنن الكبیر‬
‫للبیھقي‪,‬وغیرہ وغیرہ‪-‬‬
‫‪ .٥‬حضرت عمر بن عبد العزیز نے ‪ ١٠٠‬ھ میں احادیث کی‬
‫کتابت کا سرکاری سطح پر اہتمام کیا ‪-‬ک پہنچ گئی ‪-‬‬

‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪380‬‬

‫‪ . ٦‬امام ابو حنیفہ (‪80-150‬ھ )) نے فقہ کی بنیاد ڈالی‬


‫‪،‬مگر حدیث کی کوئی کتاب نہ لکھی حاَلنکہ وہ بہت بڑے‬
‫محدث بھی تھے‬
‫‪ .٦‬مختلف افراد نے اپنے اپنے احادیث کے ذخیرہ اکتھے‬
‫کرنے شروع دیے ‪ -‬اگلی صدی تک احادیث کی تعداد‬
‫َلکھوں تک پہنچ گی‪-‬صرف امام بخاری ‪َ 6‬لکھ احادیث‬
‫کے دعوے دار ہیں ‪-‬‬

‫کچھ قابل غور باتیں ہیں ‪:‬‬

‫‪ .1‬کیا ایک هللا ‪ ،‬ایک کتاب ‪ ،‬ایک دین اسالم ‪ -‬یا ‪-‬‬
‫ایک هللا ‪ 76،‬کتب ‪،‬کئی فرقے (‪ )۷۳‬واَل دین اسالم؟‬
‫‪ .2‬تاریخ نے ثابت کیا کہ خلفاء راشدین کا فیصلہ‬
‫درست تھا‪-‬‬
‫‪ .3‬کتب احادیث رسول هللا صلی هللا علیہ وسلم کی‬
‫نامزد کردہ مجاز اتھارٹی سے منظور‪ ،‬تصدیق شدہ‬
‫نہیں‬
‫‪ .4‬پرائی ویٹ اشخاص کی زاتی‪ ،‬انفرادی تحقیق‪ ،‬تخلیق‬
‫و انتخاب‬
‫‪ .5‬اصل راوی (گواہان) وفات شدہ ‪-‬‬
‫‪ .6‬احادیث کی اکثریت خبر احاد (جبکہ قرآن کی کتابت‬
‫میں دو زندہ افراد کی شہادت َلزم ‪ ،‬کتابت کرنے‬
‫والی کمیٹی کاانچارج حافظ قرآن ‪ ،‬کاتب وحی‬
‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪381‬‬

‫حضرت زید بن ثابت ‪ ،‬ممبران میں عبد هللا بن زبیر‬


‫سعید ابن عاص اور عبد الرحمٰ ن بن ہشام رضی ہلل‬
‫عنہ بھی شامل تھے)‬
‫‪ .7‬کتابت احادیث ممنوع قراردی گئی [قرآن‪ ،‬رسول هللا‬
‫صلی هللا علیہ وسلم ‪ ،‬خلفاء راشدین ]‬
‫‪ .8‬کیا قرآن کےمضامین اور منتخب آیات کامجموعہ‬
‫قرآن کانعم البدل ہوسکتا ہےیا قرآن کہال سکتا ہے؟‬
‫‪ .9‬کوئی نامکمل کتاب‪ ،‬کچھ فائدہ تو دے سکتی ہے مگر‬
‫نقصان کا احتمال زیادہ ہے [ دنیا بھر میں پھیلی‬
‫َلکھوں احادیث‪ ,‬شامل کرنا ناممکن]‬
‫احادیث کی نامکمل کتب جن کی کتابت‬ ‫‪.10‬‬
‫انفرادی طور پر دوسری اور تیسری صدی حجرہ‬
‫میں ہوئی فائدہ زیادہ دے سکتی ہیں یا نقصان ؟‬
‫ہم کو پہلی صدی حجرہ کے اصل دین اسالم‬ ‫‪.11‬‬
‫کی طرف واپس جانا ہوگا رسول هللا صلی هللا علیہ‬
‫وسلم ‪ ،‬خلفاء راشدین اور صحابہ اکرام کا دین اسالم‬
‫جو حج الواداع پر اپنے عروج اور کمال پر تھا …‬
‫‪REPEATED … HERE AGAIN ….‬‬

‫تاریخی حقائق‬

‫ہمارے پاس کوئی اور ذریعہ نہیں‪ ،‬تاریخ کو کتب بھی‬


‫موجود ہیں ‪ ..‬ہر ایک کی اپنی پسسند کی تاریخ ہے … جو‬
‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪382‬‬

‫میں کہوں آپ مسترد کریں گے اور جو آپ کہیں اس کو میں‬


‫… ہم دائرۂ میں گھوم رہے ہیں … ‪circular argument‬‬
‫یہ عام بات ہے کہ جب تمام دَلنل ختم ہو جاتے ہیں تو‬
‫دوسر ے کے مواد کو رد کر دیں ‪ ..‬اگر حدیث ہے تو اسے‬
‫کم درجہ کی یا منگھڑت قرار دیں ‪ ..‬معاملہ ختم …‬

‫ایسے معامله میں سنت اہم ہے کہ وہ بہت زیادہ افراد سے‬


‫منتقل ہوتی ہے ‪ ..‬ایک تو شرعی سنت رسول هللا صلی هللا‬
‫علیہ وسلم ہے اور دوسرا سنت کا حصہ تاریخ بھی ہے ‪..‬‬
‫اب تاریخ کی طرف آتے ہیں …‬
‫سادہ تاریخی سواَلت ہیں جن کے جواب ہاں یا نہ میں …‬
‫ہم اپنے آپ سے پوچھیں … مجھے صرف سوال نمبر‪١٤‬‬
‫کے جواب اور تفصیل میں دلچسپی ہے ‪ ..‬اگر کچھ مل‬
‫سکے تو …‬

‫‪ ،١‬کیا خلفاء راشدین نے قرآن کی تدوین مکمل کر دی تھی‬


‫؟ ہان‪ /‬نہیں‬

‫‪ .٢‬کیا انہوں نے قرآن کے بعد حدیث کی تدوین کی ؟ ہان‪/‬‬


‫نہیں‬

‫‪ .۳‬اگر کی تو کتب ہیں ؟ ہ ہان‪ /‬نہیں‬

‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪383‬‬

‫‪ . ٤‬دفتری‪ ،‬سرکاری ‪ ،‬معامالت یا خط و کتابت احکام کو‬


‫حدیث کتابت کا ثبوت کہنا درست ہے ؟ ہان‪ /‬نہیں‬

‫‪ . ٥‬کیا خلفاء راشدین کے بعد حکمرانوں نے پہلی صدی‬


‫حجرہ کے آخر تک احادیث کی کتا بت کا اہتمام کیا ؟ ہان‪/‬‬
‫نہیں‬

‫‪ . ٦‬کیا خلفاء راشدین کا حدیث کی کتابت نہ کرنا سنگین‬


‫غلطی تھی ؟ ہان‪ /‬نہیں‬

‫‪ . ۷‬اگر سنگین غلطی نہیں تھی تو کوئی خاص اہم وجہ ہو‬
‫گی ؟ ہان‪ /‬نہیں‬

‫‪ . ٨‬اگر سنگین غلطی تھی تو ان کے باقی اقدام پر سواَلت‬


‫اٹھ سکتے ہیں؟ ہان‪ /‬نہیں‬

‫‪ .٩‬قرآن ‪ ،‬فرقان ہے … اس پر بعد میں ڈیسکسس کریں‬


‫گے سوال نمر ‪ ١٦‬میں ‪.‬‬

‫‪ . ١٠‬کیا ا مام ابو حنیفہ (رح ) نے احادیث کے بغیر فقہ قائم‬


‫کر دیا ؟ ہان‪ /‬نہیں‬

‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪384‬‬

‫‪. ١١‬امام ابو حنیفہ (رح ) نے زیادہ تر سنت تواتر سے مدد‬


‫لی مگر کیا احادیث لکھیں؟ ہان‪ /‬نہیں‬

‫‪ .١٢‬کیا قرآن مکمل کتاب ہے ؟ ہان‪ /‬نہیں‬

‫‪ ١۳‬کیا احادیث کی کتب مکمل ہیں ؟ ہان‪ /‬نہیں‬

‫‪" ١٤‬سنت متواتر" امام سیوطی کی ‪ ١١۳‬متواتر احادیث‪،‬‬


‫کتابت احادیث پرکیا کہتی ہیں ؟ ہان‪ /‬نہیں‬

‫…………………………‬

‫‪Q-11.12 ، 13 ، 14‬‬

‫‪11-Q.‬حدیث کی کتابت ‪ ،‬ذاتی نوٹس کی دلیل‬

‫‪11.. ASJsaid:‬‬

‫‪ -11‬حضرت عمر رضي هللا عنه كا فصیله درست تھا جی‬


‫بلكل درست تھا اس كي حكمت خطیب البغدادي نے بیان كي‬
‫ہے جو مین نقطه ‪10‬نقل کیا‪ ،‬ہر فیصله كا وقت حاَلت‬
‫ظرف اشخاص ہوتے ہین حضرت عمر رضي هللا عنه كا‬
‫فیصلہ نبي صلى هللا علیه وآله وسلم كي احادیث كي روشني‬
‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪385‬‬

‫مین دیكھین اول دور مین منع كیا گیا بعد مین اجازت دی‬
‫یہان تک اصحاب كو حكم بھي دیا‪ ،‬تو یه تعارض نھین‬
‫حاَلت اشخاص ضروریات كي مد نظر دیکہا جائے گا‪ ،‬یہ‬
‫حالل حرام كا مسئال نھین بلكل كے ضروریات حاَلت كا‬
‫ہے دونون موقف اپني جگھ پر وزن ركھتین ہین‪.‬‬
‫‪-12‬دو سو سال بعد كتابت حدیث یه اعتراض سطحي ھي‬
‫كتابت حدیث نبي صلى هللا علیه وآله وسلم كے دور سے ہے‬
‫حضرت أبو بكر الصدیق‪ ،‬حضرت عمر‪ ،‬حضرت علي‪،‬‬
‫واْلمام حسن واْلمام حسین‪ ،‬أم المؤمنین عائشة‪ ،‬وعبد هللا بن‬
‫مسعود‪ ،‬وعبد هللا بن عباس‪ ،‬ورافع بن خدیج‪ ،‬وعبد هللا بن‬
‫عمرو‪ ،‬أبو سعید الخدري‪ ،‬وأبو ھریرۃ‪ ،‬أبو أمامة‪ ،‬وأنس بن‬
‫مالك‪ ،‬معاویة بن سفیان‪ ،‬مغیرۃ بن شعبة‪ ،‬أبو شاہ رضي هللا‬
‫عنھم اور دیگر صحابه كرام سے كتابت احادیث ثابت ہے‪.‬‬
‫ڈاكٹر محمد حمید هللا نے "الوثایق السیاسیة للعھد‬ ‫‪-‬‬
‫النبویه والخالفة الراشدۃ" ‪ 281‬خطوط اور وثائق كا تعلق‬
‫نبي صلى هللا علیه وآله وسلم سے ہے ذکر کیا ہے‪ ،‬صحیفة‬
‫علي كرم هللا وجه‪ ،‬وصحیفه صادقة لعبد هللا بن عمرو‪،‬‬
‫صحیفه ھمام بن منبه‪.‬‬
‫‪-‬ڈاكٹر مصطفى اَلعظمي نے ‪studies in early‬‬
‫‪ Hadith literature‬مین ‪ 52‬صحابه كرام رضي هللا‬
‫عنھم‪ ،‬اور ‪ 252‬تابعین عظام رحمة هللا علیھم صحائف كا‬
‫ذكر كیا ہے یہ قرن اول (پہلے سو سال) كتابت حدیث کی یہ‬
‫واضح دلیل ہے‪.‬‬
‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪386‬‬

‫‪ -13‬خلفاء راشدین مین حضرت علي كرم هللا وجه بھي‬


‫شامل ہین آپکے پاس ایک صحیفة تھا صحیح مسلم‬
‫(‪،1372 )143\9‬‬
‫ب‪،‬‬ ‫ي ب ُْن أ ِبي طا ِل ٍ‬ ‫ع ْن ِإبْرا ِھیم التَّی ِْميِ‪ ،‬ع ْن أ ِبی ِه‪ ،‬قال‪ :‬خطبنا ع ِل ُّ‬
‫فقال‪ :‬م ْن زعم أ َّن ع ْندنا ش ْیئاا ن ْقر ُؤہُ ِإ ََّل ِكتاب َّ‬
‫اّٰللِ‪ ،‬وھ ِذ ِہ‬
‫ب س ْی ِف ِه‪ ،‬فق ْد كذب فِیھا‬ ‫ص ِحیفة‪ ،‬قال‪ :‬وص ِحیفةٌ ُمعلَّقةٌ فِي قِرا ِ‬ ‫ال َّ‬
‫ي صلى هللا‬ ‫اْل ِب ِل‪ ،‬وأ ْشیا ُء ِمن ْال ِجراحاتِ‪ ،‬وفِیھا قال ال َّن ِب ُّ‬ ‫ان ْ ِ‬ ‫أسْن ُ‬
‫"المدِینةُ حر ٌم ما بیْن عی ٍْر ِإلى ث ْو ٍر‪ ،‬فم ْن‬ ‫علیه وآله وسلم‪ْ :‬‬
‫اّٰللِ‪ ،‬و ْالمال ِئك ِة‪،‬‬ ‫أحْ دث فِیھا حدثاا‪ ،‬أ ْو آوى ُمحْ ِدثاا‪ ،‬فعل ْی ِه ل ْعنةُ َّ‬
‫اّٰللُ ِم ْنهُ ی ْوم ْال ِقیام ِة ص ْرفاا‪ ،‬وَل ع ْد اَل‪،‬‬ ‫اس أجْ م ِعین‪َ ،‬ل ی ْقب ُل َّ‬ ‫وال َّن ِ‬
‫احدۃ ٌ یسْعى ِبھا أدْنا ُھ ْم‪ ،‬وم ِن ادَّعى ِإلى غی ِْر‬ ‫و ِذ َّمةُ ْال ُم ْس ِل ِمین و ِ‬
‫اّٰللِ‪ ،‬و ْالمال ِئك ِة‪،‬‬ ‫أ ِبی ِه‪ ،‬أ ِو ا ْنتمى ِإلى غی ِْر موا ِلی ِه‪ ،‬فعل ْی ِه ل ْعنةُ َّ‬
‫اّٰللُ ِم ْنهُ ی ْوم ْال ِقیام ِة ص ْرفاا‪ ،‬وَل عد اَْل"‪،‬‬ ‫اس أجْ م ِعین‪َ ،‬ل ی ْقب ُل َّ‬ ‫وال َّن ِ‬
‫حضرت علي بن أبي طالب رضي هللا عنه نے خطبة دیا آپ‬
‫نے فرمایا جو گمان كرتا ہے كے ہم كچه پڑھتے ہین عالوہ‬
‫كتاب هللا کے اور یہ صحیفة ‪-‬صحیفة آپ كي تلوار مین لٹكا‬
‫ھوا ‪ -‬تھا‪ ،‬اس نه جھوت بوَل ‪.....‬‬
‫‪ -14‬یه نقطه آپكا تكراري ھي‪.‬‬
‫‪Q -11.12 13 14 . …..‬‬
‫‪Response :‬‬
‫احادیث لکھنا اور ذاتی نوٹس … ڈسکسس نہیں رہا ‪ ،‬ہم‬
‫احادیث کی "تدوین کتابت" ‪ ،‬قرآن کی کتابت کی طرح نہ‬
‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪387‬‬

‫کرنے کی بات ڈیسکسس رہے ہیں جیسے بخاری ‪ ،‬مسلم‬


‫وغیرہ تیسری صدی حجرہ میں افراد کی ذاتی کوشش سے‬
‫مدون ہوئیں ‪-‬‬

‫حضرت عمر (رضی هللا) کے ساتھ ساتھ حضرت علی‬


‫(رضی هللا) بھی کتابت احادیث کے مخالفین میں شامل ہیں ‪:‬‬
‫عبدهللا بن یسار کہتے ہیں ہیں کہ میں نے حضرت علی‬
‫رضی هللا کو خطبہ دیتے ہوئے سنا کہ انہوں نے فرمایا یا‬
‫جس کے پاس قرآن کے عالوہ کوئی تحریر ہو اسے میں‬
‫قسم دیتا ہوں ہو کہ وہ گھر لوٹ کر جائے آئے تو اسے مٹا‬
‫ڈالے لے لے کیونکہ پچھلی قومیں میں اس وقت ہالک ہوئی‬
‫جب وہ اپنے رب کی کتاب کو چھوڑ کر اپنے علماء کی قیل‬
‫و قال میں پھنس گئیں [ حدیث کی تاریخ نخبۃالفکر‪ ،‬ابن‬
‫حجر عسقالنی]‬

‫آپت صحیح فرما لیں‪ ..‬حضرت علی بن ابی طالب (رضی‬


‫هللا) کے پاس حدیث نہیں تھی …‪ .‬مسترف بن ظریف کا‬
‫بیان ہے ہے کہ میں نے شعبی کو یہ کہتے سنا کہ مجھ سے‬
‫ابوجحیفہ نے بیان کیا یا میں میں ابو جحیفہ نے علی بن ابی‬
‫طالب (رضی هللا) سے پوچھا رسول هللا صلی هللا علیہ وسلم‬
‫کی کوئی لکھی چیز ہے ہے تو انہوں نے جواب دیا کہ نہیں‬
‫قسم ہے اس ذات کی جس نے دانے کو کیا اور جاندار کو‬
‫پیدا کیا ہمارے پاس کچھ نہیں ہے …‪ .‬ہاں پھر یہ کتابچہ‬
‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪388‬‬

‫ہے جس میں دیت کے کچھ مسائل اور قیدیوں کی رہائی‬


‫سے متعلق اچھا کام ہے اور یہ کہ مسلم کو کافر کے بدلے‬
‫میں قتل نہ کیا جائے آئے کتاب چمی دو اور بات روایت کی‬
‫گئی ہیں ایک تو تحریم مدینہ سے متعلق اور دوسری یہ کہ‬
‫جو شخص غالم اپنے نے موَل (آزاد کرنے والے ) کے‬
‫عالوہ کسی اور کی طرف صرف اپنا انتساب کرے اس پر‬
‫لعنت ہے… مسلمان قصاص میں باہمی مساوی ہوں گے [‬
‫حدیث کی تاریخ نخبۃالفکر‪ ،‬ابن حجر عسقالنی]‬
‫……………………………‬
‫‪ASJ Sahib ....‬‬
‫اس گروپ کے دوسرے ممبران کی اسٹڈی کے لیے کچھ‬
‫پوسٹ اور لنک دے ‪..‬یہ آپ کے جوابات نہیں …‬

‫آپ کو پہلے بھی عرض کیا تھا کہ جو آپ کو جواب ہو گا‬


‫آپ کا نام اوپر ہو گا ‪....‬‬
‫صبر کریں ‪ ...‬آپ کے سواَلت کے جوابات دوں گا …‬
‫اور پلیز یہ فتوی بازی سے پرہیز فرمائیں اور غصہ‬
‫بدگمانی سے بھی … اپنے ذہن میں تصورات مت قائم کریں‬
‫کہ ‪..‬دوسرا آپ سے متفق نہی … یا آپ کی مرضی کے‬
‫مطابق سواَلت کیوں نہیں کر تا …‪ .‬اگر متفق نہیں تو اس‬
‫پر تکفیریوں کی طرح خود ہی الزام ‪ ،،‬خود ہی جج بن کر‬
‫فیصلے کرانہ شووع کر دیں … قرآن ہم نے بھی کچھ پڑھا‬
‫ہے ‪،،،‬‬
‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪389‬‬

‫آپ کو شاید یہ یاد نہیں … دوبارہ پیش ہے … ایک عالم‬


‫جو دعوہ (مبلغ ) بھی کرتا ہے وہ نرم رویہ رکھتا ہے ‪..‬‬
‫لٹھ لے کر دوسروں کے سر نہیں پھاڑتا پھرتا ‪ ..‬شدت‬
‫پسندی … انتہا پسندی نے ہم کو تباہ کر دیا ہے اختالف‬
‫رایے برداشت نہیں … ہم سمجھتے ہیں کہ صرف ہم ہدایت‬
‫یافتہ ہیں باقی بے وقوف ‪ ،‬کم عقل ہیں‪ …… ...‬سنت‬
‫رسول پر نظر ڈالیں …‬

‫ص‬ ‫س ۡو ٌل ِم ۡن ا ۡنفُ ِس ُ‬
‫ک ۡم ع ِز ۡی ٌز عل ۡی ِہ ما ع ِنتُّ ۡم ح ِر ۡی ٌ‬ ‫لق ۡد جاء ُک ۡم ر ُ‬
‫ف َّر ِح ۡی ٌم ﴿‪﴾١٢٨‬‬ ‫ک ۡم ِب ۡال ُم ۡ ٔو ِم ِن ۡین ر ُء ۡو ٌ‬
‫عل ۡی ُ‬

‫تمہارے پاس ایک ایسے پیغمبر تشریف َلئے ہیں جو‬


‫تمہاری جنس سے ہیں جن کو تمہار ی مضر ت نقصان کی‬
‫بات نہایت گراں گزرتی ہے جو تمہارے منفعت کے بڑے‬
‫خواہش مند رہتے ہیں ایمان والوں کے ساتھ بڑے شفیق اور‬
‫مہربان ہیں ۔ (‪)9:128‬‬

‫ا ُ ۡدعُ ا ِٰلی س ِب ۡی ِل ر ِبک ِب ۡال ِح ۡکم ِۃ و ۡالم ۡو ِعظ ِۃ ۡالحسن ِۃ و جاد ِۡل ُہ ۡم‬
‫ِبالَّ ِت ۡی ہِی ا ۡحس ُنؕ ا َِّن ربَّک ہ ُو ا ۡعل ُم ِبم ۡن ض َّل ع ۡن س ِب ۡی ِل ٖہ و ہ ُو‬
‫ا ۡعل ُم ِب ۡال ُمہۡ تد ِۡین ﴿‪﴾١٢۵‬‬

‫اپنے رب کی راہ کی طرف لوگوں کو حکمت اور بہترین‬


‫نصیحت کے ساتھ بالئیے اور ان سے بہترین طریقے سے‬
‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪390‬‬

‫گفتگو کیجئے یقینا ا آپ کا رب اپنی راہ سے بہکنے والوں‬


‫کو بھی بخوبی جانتا ہے اور وہ راہ یافتہ لوگوں سے پورا‬
‫واقف ہے(‪)16:125‬‬

‫صیبٌ ِم ْنھا ۖ ومن ی ْشف ْع شفاعةا‬ ‫َّمن ی ْشف ْع شفاعةا حسنةا ی ُكن لَّهُ ن ِ‬
‫س ِیئةا ی ُكن لَّهُ ِك ْف ٌل ِم ْنھا ۗ وكان اللَّـهُ عل ٰى ُك ِل ش ْيءٍ ُّم ِقیتاا ﴿‪﴾٨٥‬‬

‫جو بھالئی کی سفارش کریگا وہ اس میں سے حصہ پائے گا‬


‫اور جو برائی کی سفارش کرے گا وہ اس میں سے حصہ‬
‫پائے گا‪ ،‬اور هللا ہر چیز پر نظر رکھنے واَل ہے (‪)4:85‬‬
‫جوابات ملیں گے … بھاگنے نہیں دوں گا …… بیٹا ‪...‬‬
‫غیر مسلم سے کیسے تبلیغ مکلمہ کرو گے اس غصہ کے‬
‫ساتھ ‪ ..‬یہ آپ کی تربیت کا حصہ سمجھو ‪ ..‬آپ نے اسالم‬
‫کے لیے ابھی بہت کچھ کرنا ہے … ہم تو قبر میں جانے‬
‫والے ہیں ‪ ..‬ٹھنڈا پانی پیو … آپ … میں ‪ 70‬سال کے‬
‫قریب ہوں…آپ کے والد شاید مجھ سے چھوٹے ہوں عمر‬
‫میں ‪.... ..‬جوابات آ رہے ہیں ‪ ..‬ان شاهللا‬

‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪391‬‬

‫قرآن میں "حدیث" کی معنی میں تحریف‬

‫یہ مقالہ کے "تھیم" کا اہم ترین حصہ ہے کہ کس طرح‬


‫واضح عربی اسَلمی اصطَلح "حدیث " کا مطلب اردو‬
‫ترجمہ میں تبدیل کرکہ "بات" ہو گیا ‪ ،‬یہ ایسے ہے کہ‬
‫"قرآن" کا ترجمہ کردیاجائے "پڑھنا " اور "سنت"‬
‫کاترجمہ "عمل" !‬
‫‪Q -15,16.. ASJ said:‬‬

‫‪-15،16‬هللا تعالى نے قرآن من ‪ 4‬آیات مین ‪ ...‬یه اعتراض‬


‫سطحي ے جس چیز سے منع كیا گیا ہے وہ مخالفت ھڭہے‬
‫رسول هللا صلى هللا علیه وآله وسلم كي سنت حدیث قرآن ھي‬
‫كا حكم ہے‬
‫مین نے نقطة نمبر ‪ 4‬مین ذكر كیا ہے اور بھي آیات ہین‬
‫قرآن حكیم خد ہمین سنت رسول هللا صلى هللا علیه وآله وسلم‬
‫كا حكم دیتا ہے كسي كے ذھن مین *حدیث* كا جو لفظ قرآن‬
‫مین آیا ہے اس سے كسي كو اشكال ھے كے قرآن كي‬
‫عالوہ حدیث صحیح نھین تو یه فھم صحیح نھین حدیث والي‬
‫آیات جمع كرین تو ایک معنى نھین اس كے مختلف معنى‬
‫ہین سیاق وسباق مختلف ہونے كي وجه سے معنی مختلف‬
‫ہے‬

‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪392‬‬

‫‪-1‬كتاب هللا قرآن مراد ہے‬


‫اّٰللُ ِم ْن‬
‫ض وما خلق َّ‬ ‫ت و ْاأل ْر ِ‬
‫سماوا ِ‬ ‫ت ال َّ‬ ‫*أول ْم ی ْن ُ‬
‫ظ ُروا فِي مل ُكو ِ‬
‫ث ب ْعدہُ‬ ‫ش ْيءٍ وأ ْن عسى أ ْن ی ُكون ق ِد ا ْقترب أجلُ ُھ ْم ف ِبأي ِ حدِی ٍ‬
‫یُؤْ ِمنُون* سورۃ األعراف ‪،186‬‬
‫کیا انہوں نے آسمان اور زمین کی بادشاہت میں جو چیزیں‬
‫خدا نے پیدا کی ہیں ان پر نظر نہیں کی اور اس بات پر‬
‫(خیال نہیں کیا) کہ عجب نہیں ان (کی موت) کا وقت‬
‫نزدیک پہنچ گیا ہو۔ تو اس کے بعد وہ اور کس بات پر ایمان‬
‫َلئیں گے"‪ .‬قال ابن عباس رضي هللا عنھما "ف ِبأي كتاب بعد‬
‫كتاب هللا" هللا كي كتاب بعد كونسي كتاب ‪.‬‬

‫ث‬ ‫ار ِھ ْم ِإ ْن ل ْم یُؤْ ِمنُوا ِبھذا ْالحدِی ِ‬ ‫اخ ٌع ن ْفسك على آث ِ‬ ‫‪* -‬فلعلَّك ب ِ‬
‫أسفاا* سورۃ الكھف‪،6 :‬‬
‫ث ب ْعد َّ ِ‬
‫اّٰلل وآیا ِت ِه‬ ‫ق ف ِبأي ِ حدِی ٍ‬ ‫اّٰلل ن ْتلُوھا علیْك ِب ْالح ِ‬ ‫‪ِ * -‬ت ْلك آیاتُ َّ ِ‬
‫یُؤْ ِمنُون* سورۃ الجاثیة‪،6:‬‬
‫ث ب ْعدہُ یُؤْ ِمنُون* سورۃ المرسالت ‪.77:‬‬ ‫‪* -‬ف ِبأي ِ حدِی ٍ‬
‫ث ِكتاباا ُمتشا ِب اھا مثا ِني ت ْقش ِع ُّر ِم ْنهُ ُجلُودُ‬ ‫*اّٰللُ ن َّزل أحْ سن ْالحدِی ِ‬ ‫‪َّ -‬‬
‫الَّذِین ی ْخش ْون ر َّب ُھ ْم ث ُ َّم ت ِل ُ‬
‫ین ُجلُودُ ُھ ْم وقُلُوبُ ُھ ْم إِلى ِذ ْك ِر َّ ِ‬
‫اّٰلل ذ ِلك‬
‫اّٰللُ فما لهُ ِم ْن ھادٍ*‬ ‫ض ِل ِل َّ‬ ‫اّٰلل ی ْھدِي ِب ِه م ْن یشا ُء وم ْن یُ ْ‬ ‫ھُدى َّ ِ‬
‫سورۃ الزمر‪.23 :‬‬
‫ث ت ْعجبُون* سورۃ النجم‪.59 :‬‬ ‫*أف ِم ْن ھذا ْالحدِی ِ‬
‫ث أ ْنت ُ ْم ُم ْد ِھنُون* سورۃ‬ ‫ب ْالعال ِمین أف ِبھذا ْالح ِدی ِ‬ ‫*ت ْن ِزی ٌل ِم ْن ر ِ‬
‫الواقعة‪.81-80:‬‬
‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪393‬‬

‫ْث َل‬ ‫ِب ِبھذا ْالحدِی ِ‬


‫ث سنسْتد ِْر ُج ُھ ْم ِم ْن حی ُ‬ ‫*فذ ْر ِني وم ْن یُكذ ُ‬
‫ی ْعل ُمون* سورۃ القلم‪.46 :‬‬

‫‪ -2‬سابقه أنبیاء علیھم السَلم اوو سابقه قومون ے قصص‪،‬‬


‫(قرآن شریف كي صورت مین یا وحي غیر متلو كي صورت‬
‫مین)‬

‫ِیث ُموسی* سورۃ طه‪ ،9 :‬السورۃ النازعات‪:‬‬ ‫_*وھ ْل أتاك حد ُ‬


‫موسی (کے حال) کی خبر ملی ہے‪.‬‬ ‫ٰ‬ ‫‪ ،79‬اور کیا تمہیں‬
‫ْف إِبْرا ِھیم ْال ُم ْكر ِمین* سورۃ الذاریات‬ ‫*ھ ْل أتاك حد ُ‬
‫ِیث ضی ِ‬
‫‪،24‬‬
‫ِیث ْال ُجنُود ِ* سورۃ البروج‪،17 :‬‬ ‫*ھ ْل أتاك حد ُ‬
‫ِیث ْالغا ِشیة*ِ سورۃ الغاشیة ‪.88 :‬‬ ‫*ھ ْل أتاك حد ُ‬

‫‪-3‬عام باتین مراد ھیں‬

‫اّٰللِ یُ ْكف ُر ِبھا‬


‫ت َّ‬ ‫ب أ ْن إِذا س ِم ْعت ُ ْم آیا ِ‬ ‫*وق ْد ن َّزل عل ْی ُك ْم فِي ْال ِكتا ِ‬
‫ث غی ِْر ِہ‬‫ضوا ِفي حدِی ٍ‬ ‫ویُسْت ْھزأ ُ ِبھا فال ت ْقعُدُوا مع ُھ ْم حتَّى ی ُخو ُ‬
‫ام ُع ْال ُمنافِ ِقین و ْالكافِ ِرین فِي جھ َّنم‬ ‫اّٰلل ج ِ‬ ‫ِإ َّن ُك ْم ِإذاا ِم ْثلُ ُھ ْم ِإ َّن َّ‬
‫ج ِمی اعا* سورۃ النساء‪،140 :‬‬
‫ض ع ْن ُھ ْم حتَّى‬ ‫ضون فِي آیا ِتنا فأع ِْر ْ‬ ‫*وإِذا رأیْت الَّذِین ی ُخو ُ‬
‫ان فال ت ْقعُ ْد ب ْعد‬ ‫ث غی ِْر ِہ و ِإ َّما یُ ْن ِسی َّنك ال َّ‬
‫شیْط ُ‬ ‫ضوا فِي حدِی ٍ‬ ‫ی ُخو ُ‬
‫الظا ِل ِمین*‪ ،‬سورۃ األنعام‪.68 :‬‬ ‫الذ ْكرى مع ْالق ْو ِم َّ‬ ‫ِ‬
‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪394‬‬

‫ُض َّل ع ْن س ِبی ِل َّ ِ‬


‫اّٰلل ِبغی ِْر‬ ‫ث ِلی ِ‬ ‫اس م ْن ی ْشت ِري ل ْھو ْالحدِی ِ‬ ‫*و ِمن ال َّن ِ‬
‫ین* سورۃ لقمان‪.31:‬‬ ‫ِع ْل ٍم ویتَّ ِخذھا ھ ُُز اوا أُول ِئك ل ُھ ْم عذابٌ ُم ِھ ٌ‬
‫‪ -4‬نشان عبرت مراد‬

‫سلنا ت ْترى ُك َّل ما جاء أ ُ َّمةا ر ُ‬


‫سولُھا كذَّبُوہُ فأ ْتب ْعنا‬ ‫*ث ُ َّم أ ْرس ْلنا ُر ُ‬
‫ضا وجع ْلنا ُھ ْم أحادِیث فبُ ْعداا ِلق ْو ٍم َل یُؤْ ِمنُون* سورۃ‬ ‫ب ْعض ُھ ْم ب ْع ا‬
‫المؤمنون‪.44 :‬‬
‫ارنا وظل ُموا أ ْنفُس ُھ ْم فجع ْلنا ُھ ْم أحادِیث‬ ‫*فقالُوا ربَّنا با ِع ْد بیْن أسْف ِ‬
‫َّار ش ُكور*ٍ‬ ‫ت ِل ُك ِل صب ٍ‬‫ق ِإ َّن فِي ذ ِلك آلیا ٍ‬ ‫وم َّز ْقنا ُھ ْم ُك َّل ُمم َّز ٍ‬
‫سورۃ سبأ‪.19 :‬‬

‫‪-5‬خوابون كي تعبیر مراد‬


‫ث و ُی ِت ُّم ِن ْعمتهُ‬ ‫*وكذ ِلك یجْ ت ِبیك ربُّك ویُع ِل ُمك ِم ْن تأ ْ ِوی ِل ْاألحادِی ِ‬
‫علیْك وعلى آ ِل ی ْعقُوب كما أت َّمھا على أبویْك ِم ْن ق ْب ُل إِبْرا ِھیم‬
‫و ِإسْحاق ِإ َّن ربَّك ع ِلی ٌم ح ِكیم*ٌ سورۃ یوسف ‪.6 :‬‬
‫صر َِل ْمرأ ِت ِه أ ْك ِر ِمي م ْثواہُ عسى أ ْن‬ ‫*وقال الَّذِي ا ْشتراہُ ِم ْن ِم ْ‬
‫ض و ِلنُع ِلمهُ‬ ‫سف فِي ْاأل ْر ِ‬ ‫ی ْنفعنا أ ْو نتَّ ِخذہُ ولداا وكذ ِلك م َّك َّنا ِلیُو ُ‬
‫اس َل‬ ‫اّٰلل غالِبٌ على أ ْم ِر ِہ ول ِك َّن أ ْكثر ال َّن ِ‬ ‫ِم ْن تأْ ِوی ِل ْاألحادِی ِ‬
‫ث و َّ ُ‬
‫ی ْعل ُمون* سورۃ یوسف‪.21 :‬‬
‫اطر‬ ‫ثف ِ‬ ‫ب ق ْد آتیْت ِني ِمن ْال ُم ْل ِك وعلَّ ْمت ِني ِم ْن تأ ْ ِوی ِل ْاألحادِی ِ‬ ‫*ر ِ‬
‫ض أ ْنت و ِل ِیي فِي الدُّ ْنیا و ْاآل ِخرۃِ توفَّ ِني ُم ْس ِل اما‬ ‫ت و ْاأل ْر ِ‬‫سماوا ِ‬ ‫ال َّ‬
‫صا ِل ِحین* سورۃ یوسف‪.101 :‬‬ ‫وأ ْل ِح ْق ِني ِبال َّ‬
‫وهللا أعلم ورسوله صلى هللا علیه وآله وسلم‬
‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪395‬‬

‫‪……………………………..‬‬
‫‪Q-15, 16 ...Response by AAK‬‬

‫… کہا گیا… پھر مطلب‬ ‫‪118‬‬


‫قرآن کو "کتاب اور حدیث"‬
‫سیٹ (واضح ) ہوگیا‬

‫قرآن مین ایک لفظ مختلف معنی میں استعمال بھی ہوتا ہے‬

‫آپ سے متفق کہ قرآن می کوئی ایک لفظ ایک سے زیادہ‬


‫معنی میں استمال ہوتا ہے …‬

‫سیاق و سباق سے واضح ہو جاتا ہے کہ کیا مطلب ہے ‪..‬‬

‫اور یہ بھی کہ ایک لفظ ایک ہی جگہ ایک سے زیادہ معنی‬


‫میں استعمال بھی ہوتا ہے …‬

‫اتفاق ہے کہ آج کل سورہ نساء زیر مطالعہ ہے تو یہ آیت‬


‫ملی‪..‬‬

‫‪ 118‬قرآن کے مطابق کسی اور کتاب‪ ،‬حدیث کی کوئی گنجائش نہیں‬


‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪396‬‬

‫ک ۡم ِب ۡالب ِ‬
‫اط ِل ا َّ َِۤل ا ۡن ت ُک ۡون‬ ‫ٰۤیایُّہا الَّذ ِۡین ٰامنُ ۡوا َل ت ۡا ُکلُ ۡۤوا امۡ وال ُ‬
‫ک ۡم ب ۡین ُ‬
‫اّٰلل کان ِب ُ‬
‫ک ۡم‬ ‫ک ۡمؕ ا َِّن ہ‬ ‫ک ۡم ۟ و َل ت ۡقتُلُ ۡۤوا ا ۡنفُس ُ‬ ‫اض ِم ۡن ُ‬
‫ِتجارۃ ا ع ۡن تر ٍ‬
‫ر ِح ۡی اما ﴿‪﴾٢٩‬‬

‫اے ایمان والو! اپنے آپس کے مال ناجائز طریقہ سے مت‬


‫کھاؤ ‪ ،‬مگر یہ کہ تمہاری آپس کی رضامندی سے ہو‬
‫خرید وفروخت ‪ ،‬اور اپنے آپ کو قتل نہ کرو یقینا ا هللا‬
‫ٰ‬
‫تعالی تم پر نہایت مہربان ہے ۔ [سورۃ النساء ‪ 4‬ایت‪]29 :‬‬

‫اس میں [ و َل ت ۡقتُلُ ۡۤوا ا ۡنفُس ُ‬


‫ک ۡم]‬
‫اور اپنے آپ کو قتل نہ کرو ‪ ..‬اور نہ خون کرو آپس‬
‫آپس میں (ایک دوسرے کو) قتل نہ کرو …‪.‬‬ ‫میں …‪.‬‬
‫اور اپنی جان کو ہالک نہ کرو۔ ‪ ...‬اور اپنے آپ کو ہالک نہ‬
‫کرو …‪.‬‬
‫تفسیر مختلف ہیں‬

‫اس کے تین معانی ہوسکتے ہیں اور تینوں مراد ہیں‪،‬‬

‫‪ .١‬پہال یہ کہ شریعت کی مخالفت کرتے ہوئے حقیقی باہمی‬


‫رضا مندی کے بغیر اگر لین دین کرو گے تو اس کا نتیجہ‬
‫آپس میں قتل و غارت ہوگا‪ ،‬جیسا کہ جوئے کے نتیجے میں‬
‫ہارنے والے کے ہاتھوں کئی جیتنے والے قتل ہوجاتے ہیں۔‬
‫ٰلہذا یہ کام مت کرو۔ ‪.‬‬
‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪397‬‬

‫‪ . ٢‬دوسرا یہ کہ ایک دوسرے کو قتل مت کرو‪ ،‬کیونکہ یہ‬


‫اپنے آپ ہی کو قتل کرنا ہے اور‬

‫‪ . ۳‬تیسرا یہ کہ خود کشی مت کرو۔ رسول هللا (صلی هللا‬


‫علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا ‪ ” :‬جس شخص نے چھری کے‬
‫ساتھ اپنے آپ کو قتل کیا تو جہنم میں چھری اس کے ہاتھ‬
‫میں ہوگی اور وہ اس کے ساتھ اپنے پیٹ کو پھاڑے گا‪،‬‬
‫ہمیشہ ہمیشہ کے لیے اسی میں رہے گا اور جس نے اپنے‬
‫آپ کو زہر سے قتل کیا تو جہنم میں اس کا زہر اس کے‬
‫ہاتھ میں ہوگا‪ ،‬جسے وہ گھونٹ گھونٹ کر کے پیے گا‪،‬‬
‫ہمیشہ ہمیشہ کے لیے اسی میں رہے گا اور جس نے پہاڑ‬
‫سے گرا کر اپنے آپ کو قتل کیا تو وہ جہنم کی آگ میں‬
‫گرتا رہے گا‪ ،‬ہمیشہ ہمیشہ کے لیے اس میں رہے گا۔ “ [‬
‫مسلم‪ ،‬اْلیمان‪ ،‬باب بیان غلظ تحریم۔۔ ‪ ،١٠٩ :‬بخاری ‪:‬‬
‫‪ ،٥۷۷٨‬عن أبی ہریرۃ (رض) ] ‪ [ ..‬تفسیر القرآن ‪..‬‬
‫عبدلسالم بھٹوی]‬
‫تفسیر محمد شفیع ‪:‬‬
‫خود کشی کی حرمت ‪:‬۔ اس جملہ کے تین مطلب ممکن ہیں۔‬
‫‪ . ١‬ایک یہ کہ اسے سابقہ مضمون سے متعلق سمجھا جائے۔‬
‫اس صورت میں اس کا معنی یہ ہوگا کہ باطل طریقوں سے‬
‫دوسروں کا مال ہضم کر کے اپنے آپ کو ہالک نہ کرو۔‬

‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪398‬‬

‫‪٢‬اور اگر اسے الگ جملہ سمجھا جائے تو پھر اس کے دو‬


‫مطلب ہیں۔‬

‫ایک یہ کہ ایک دوسرے کو قتل نہ کرو یعنی قتل ناحق‪ ،‬جو‬


‫حقوق العباد میں سب سے بڑا گناہ ہے۔ اور قیامت کو حقوق‬
‫العباد میں سب سے پہلے قتل ناحق کے مقدمات کا ہی‬
‫فیصلہ ہوگا۔ اور‬

‫دوسرا مطلب یہ کہ خودکشی نہ کرو۔ کیونکہ انسان کی‬


‫اپنی جان پر بھی اس کا اپنا تصرف ممنوع اور ودکشی گناہ‬
‫کبیرہ ہے۔ چناچہ حسن بصری فرماتے ہیں کہ تم سے پہلے‬
‫لوگوں میں سے کسی کو ایک پھوڑا نکال۔ جب اسے تکلیف‬
‫زیادہ ہوئی تو اس نے اپنے ترکش سے ایک تیر نکاَل اور‬
‫پھوڑے کو چیر دیا۔ پھر اس سے خون بند نہ ہوا یہاں تک‬
‫تعالی نے فرمایا کہ میں نے اس پر‬ ‫ٰ‬ ‫کہ وہ مرگیا۔ تب هللا‬
‫جنت کو حرام کردیا۔ (یہ حدیث بیان کرنے کے بعد) حسن‬
‫نے اپنا ہاتھ مسجد کی طرف بڑھایا اور کہا هللا کی قسم مجھ‬
‫سے یہ حدیث جندب (بن عبدهللا بجلی) نے بیان کی رسول‬
‫هللا (صلی هللا علیہ وآلہ وسلم) سے اس مسجد میں۔ (مسلم۔‬
‫کتاب اَلیمان۔ باب غلظ تحریم قتل اَلنسان نفسہ)‬

‫تفہیم القرآن‬

‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪399‬‬

‫یہ فقرہ پچھلے فقرے کا تتمہ بھی ہوسکتا ہے اور خود ایک‬
‫مستقل فقرہ بھی۔ اگر پچھلے فقرے کا تتمہ سمجھا جائے‬

‫‪ . 1.‬تو اس کا مطلب یہ ہے کہ دوسروں کا مال ناجائز طور‬


‫پر کھانا خود اپنے آپ کو ہالکت میں ڈالنا ہے۔ دنیا میں اس‬
‫سے نظام تمدن خراب ہوتا ہے اور اس کے برے نتائج سے‬
‫حرام خور آدمی خود بھی نہیں بچ سکتا۔ اور آخرت میں اس‬
‫کی بدولت آدمی سخت سزا کا مستوجب بن جاتا ہے‬

‫‪ . 2‬اور اگر اسے مستقل فقرہ سمجھا جائے تو اس کے دو‬


‫معنی ہیں۔ ایک یہ کہ ایک دوسرے کو قتل نہ کرو۔ دوسرے‬
‫تعالی نے الفاظ ایسے جامع‬
‫ٰ‬ ‫یہ کہ خود کشی نہ کرو۔ هللا‬
‫استعمال کئے ہیں اور ترتیب کالم ایسی رکھی ہے کہ اس‬
‫سے یہ تینوں مفہوم نکلتے ہیں اور تینوں حق ہیں۔ سورۃ‬
‫تعالی تمہارا خیر خواہ ہے‪،‬‬
‫ٰ‬ ‫النسآء حاشیہ نمبر ‪ 52:‬یعنی هللا‬
‫ِ‬
‫تمہاری بھالئی چاہتا ہے‪ ،‬اور یہ اس کی مہربانی ہی ہے کہ‬
‫وہ تم کو ایسے کاموں سے منع کر رہا ہے جن میں تمہاری‬
‫اپنی بربادی ہے۔ ‪Ahsan ul Bayan by Shah [ ..‬‬
‫‪)Fahd Abdul Azeez (al saud‬‬

‫اس سے مراد خود کشی بھی ہوسکتی ہے جو کبیرہ گناہ ہے‬


‫اور ارتکاب معصیت بھی جو ہالکت کا باعث ہے اور کسی‬
‫مسلمان کو قتل کرنا بھی کیونکہ مسلمان جسد واحد کی‬
‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪400‬‬

‫طرح ہے۔ اس لئے اس کا قتل بھی ایسا ہی ہے جیسے اپنے‬


‫آپ کو قتل کیا۔‬
‫‪Reference:‬‬
‫‪http://trueorators.com/quran-translations/4/29‬‬

‫لفظ ‪ ،‬اصطَلح ‪ --‬حدیث ‪ -‬قرآن میں‬

‫قرآن کے مطابق کسی اور کتاب‪ ،‬حدیث کی کوئی گنجائش‬


‫نہیں ‪:‬‬

‫ث ِک ٰتباا ُّمتشا ِب اہا َّمثا ِنی ٭ۖ ت ۡقش ِع ُّر ِم ۡن ُہ‬ ‫(‪. )1‬ا ہّٰللُ ن َّزل ا ۡحسن ۡالح ِد ۡی ِ‬
‫ُجلُ ۡودُ الَّذ ِۡین ی ۡخش ۡون ر َّب ُہ ۡم ۚ ث ُ َّم ت ِل ۡی ُن ُجلُ ۡودُہ ُۡم و قُلُ ۡوبُ ُہ ۡم ا ِٰلی ذ ِۡک ِر‬
‫اّٰللُ فما ل ٗہ‬ ‫ِی ِب ٖہ م ۡن یَّشا ُءؕ و م ۡن ی ۡ‬
‫ُّض ِل ِل ہ‬ ‫اّٰللؕ ٰذ ِلک ہ ُدی ہ ِ‬
‫اّٰلل یہۡ د ۡ‬ ‫ہِ‬
‫ِم ۡن ہا ٍد سورۃ الزمر ‪ 39‬ایت‪( 23 :‬قرآن ‪)39:23‬‬

‫ث) اس کتاب (قرآن) کی‬ ‫هللا نے بہترین حدیث ( أحْ سن ْالح ِدی ِ‬
‫شکل میں نازل کیا ہے جس کی آیتیں آپس میں ملتی جلتی‬
‫ہیں اور بار بار دہرائی گئی ہیں کہ ان سے خوف خدا‬
‫رکھنے والوں کے رونگٹے کھڑے ہوجاتے ہیں اس کے بعد‬
‫ان کے جسم اور دل یاد خدا کے لئے نرم ہوجاتے ہیں یہی‬
‫هللا کی واقعی ہدایت ہے وہ جس کو چاہتا ہے عطا فرمادیتا‬
‫ہے اور جس کو وہ گمراہی میں چھوڑ دے اس کا کوئی‬
‫ہدایت کرنے واَل نہیں ہے (قرآن ‪)39:23‬‬
‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪401‬‬

‫ث ب ْعد اللَّـ ِه‬ ‫اللـ ِه ن ْتلُوھا علیْك ِب ْالح ِ‬


‫ق ۖ ف ِبأي ِ ح ِدی ٍ‬ ‫(‪ِ . ).2‬ت ْلك آیاتُ َّ‬
‫وآیا ِت ِه یُؤْ ِمنُون (الجاثیة‪،)45:6‬‬

‫یہ هللا کی آیات ہیں جو ہم آپ کو بالکل سچی پڑھ کر سناتے‬


‫ہیں پھر هللا اور اس کی آیتوں کو چھوڑ کر کونسی ح ِدی ٍ‬
‫ث‬
‫پر ایمان َلئیں گے‪( ،‬الجاثیة‪)45:6‬‬

‫ث ب ْعدہُ یُؤْ ِمنُون ( المرسالت ‪)77:50‬‬


‫(‪. )3‬ف ِبأي ِ ح ِدی ٍ‬

‫اب اِس (قرآن) کے بعد اور کونسی حدیث پر یہ ایمان َلئیں؟‬


‫(األعراف ‪)7:185‬‬

‫ث ب ْعدہُ یُؤْ ِمنُون (األعراف ‪)7:185‬‬


‫(‪ .)4‬ف ِبأي ِ ح ِدی ٍ‬

‫پھر(قرآن) کے بعد کس حدیث پر یہ لوگ ایمان َلئیں گے‬


‫(األعراف ‪)7:185‬‬

‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪402‬‬

‫اہم نقطۂ ‪:‬‬

‫ترجمہ کسی ببھی زبان میں ہو ‪ ،‬قرآن نہیں ہوتا ‪ ،‬قرآن‬


‫اصل عربی میں ہے … اور عربی سے واقف شخص‬
‫"حدیث " کو " حدیث " ہی پڑھے گا ‪ ،.‬اس کو سیاق و سباق‬
‫بھی سمجھ اتا ہے ‪ ،‬اور عربی زبان والے کو علم ہے کہ‬
‫رسول هللا صلی هللا علیہ وسلم کے اقوال ‪ ،‬فرمان والی کتاب‬
‫کو "حدیث" کہتے ہیں‪ ،‬جو اصطالح کی حثیت رکھتا ہے‬
‫نزول قرآن کے وقت بھی اور آج بھی [اب تمام دنیا‪ ،‬انگلش‬
‫اور کئی زبانوں میں شامل ہو چکا ہے ]‪-‬‬
‫قرآن کے مقابل "حدیث" کی کتاب ہی ہو سکتی ہے "بات" یا‬
‫قصہ ‪ ،‬کہانی ‪ ،‬خوابوں کی تعبیر ‪ ،‬نشان عبرت وغیرہ نہیں‬
‫ہے ‪-‬‬
‫حدیث کی کتابوں میں اکثریت رسول هللا صلی هللا علیہ‬
‫وسلم کے اقوال ‪ ،‬فرمان اور عملی اقدام ہیں جسے سنت‬
‫کہتے ہیں‪-‬‬
‫حدیث کتب لکھنے والوں نے کتابوں کے نام "حدیث" نہیں‬
‫رکھے بلکہ "سنن" رکھے ‪ ،‬جبکہ وہ "حدیث" کی کتب ہیں‬
‫…‬
‫یہ اس لیے کیا کہ قرآن میں کسی اور "حدیث" یعنی "کتاب‬
‫حدیث" پر ایمان سے منع فرمایا گیا ہے ‪ ،‬یھاں حدیث کے‬
‫دونوں معنی ‪ )١(،‬کتاب حدیث اور (‪ )٢‬بات ‪ ،‬قول …‬
‫َلگو ہوتے ہیں ‪ -‬جیسا پہلے بیان کیا [ و َل ت ۡقتُلُ ۡۤوا ا ۡنفُس ُ‬
‫ک ۡم]‬
‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪403‬‬

‫[سورۃ النساء ‪ 4‬ایت‪ ]29 :‬تفصیل سے کہ ایک جگہ ‪،‬‬


‫ایک لفظ کے تین مطلب َلگو ہوتے ہیں ‪-‬‬
‫اور آج بھی پوری دنیا میں حدیث کی کتب کو " سنن " کوئی‬
‫نہیں کہتا ان کو حدیث کی کتب ہی کہا جاتا ہے ‪ ،‬جیسا کہ‬
‫نزول قرآن کے وقت بھی جب حدیث کو لکھنے کی اجازت‬
‫دی اورمنسوخ بھی ہوئی ‪ ..‬هللا العلیم اور الخبیر ہے …‬
‫سنن لکھی بات نہیں عمل کو کہتے ہیں اور یہ عمل ایک‬
‫نہیں بہت زیادہ لوگوں نے دیکھا اکو خود پریکٹس کیا ہوتا‬
‫ہے ‪ -‬جبکہ حدیث کتب میں زیادہ حدیث ‪ ،‬اقوال ‪ ،‬باتیں ‪،‬‬
‫ہیں ‪-‬‬
‫پہلی صدی حجرہ میں جب حدیث کی مشہور کتب نہیں تھیں‬
‫تو نماز ‪ ،‬حج ‪ ،‬روزہ ‪ ،‬زکات سب کچھ سنت متواتر سے‬
‫نسل در نسل منتقل ہو رہا تھا‪ -‬اسالم کو کوئی خطرہ نہ تھا ‪-‬‬
‫اگر حدیث کی کتب نہ لکھی جاتیں جیسے کہ خلفاء راشدین‬
‫کی سنت اور حکم تھا ‪ ،‬جس عمل اور جبڑوں سے پکڑنے‬
‫کا رسول هللا صلی هللا علیہ وسلم نے حکم دیا تھا تو ان‬
‫کے درست خدشات کے مطابق اسالم اور مسلمان بہتر‬
‫ہوتے ‪ -‬آج قرآن کے ساتھ ساتھ ‪ ۷٥‬حدیث کی کتب کا انبار‬
‫نہ ہوتا ‪ ..‬تلمود میں ایک کروڑالفاظ اور ‪ 38‬جلدیں ہیں ‪--‬‬
‫شاید ہم بھی یہود کے ساتھ مقابلہ میں اگے ہوں ‪َ ٦ ،‬لکھ‬
‫احادیث تو صرف امام بخاری رح کو یاد تھیں ‪ -‬اسی خدشہ‬
‫کا اظہار حضرت عمر (رضی هللا) ‪ ،‬حضرت علی (رضی‬

‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪404‬‬

‫هللا) نے کیا ‪ ،‬دوسرے خلفاء راشدین کی سنت بھی شامل‬


‫رہی ‪-‬‬

‫اس لیے ترجمہ کی بحث کا کوئی اثر نہیں ‪ ،‬مگر یھاں‬


‫قارئین کو واضح کرنا ضروری ہے ‪-‬‬

‫ان ‪ ٤‬آیات میں عربی لفظ "حدیث " استعمال ہوا ہے‪ ،‬ان‬
‫آیات کا اردو ترجمہ کرتے ہوے مترجمین نے لفظ "حدیث‬
‫" کو غائب کر دیا اوراردو لفظ "بات " استعمال کیا‬
‫[مالحضہ فرمائیں ‪ ...‬یھاں ‪ .]...‬قابل غور بات ہے کہ پہلے‬
‫قرآن کو ( أحْ سن ْالحدِیثِ) "بہترین حدیث " کتاب کہا‬
‫(‪ )۳٩:٢۳‬ترجمہ "کالم " کیا ‪ ،‬مگر بعد کی آیات میں "حدیث‬
‫" کا ترجمہ "بات " کر دیا ‪ ..‬قاری کو سمجھ نہ لگے کہ هللا‬
‫فرما رہا ہے کہ صرف قرآن حدیث ہے اور کوئی اور‬
‫"حدیث " نہیں‪ -‬اکثر مترجم قرآن بریکٹ میں کسی لفظ کی‬
‫مختصر تشریح بھی کر دیتے ہیں ‪ ،‬مگر ان آیات کے ترجمہ‬
‫میں ایسا کیوں نہیں کیا گیا ؟ [وهللا اعلم ]‬
‫جب پچاس انگریزی تراجم دیکھے تو وہاں چار مترجموں‬
‫نے لفظ ‪ HADITH‬کا انگریزی ترجمہ نہیں کیا اور اس کو‬
‫‪ HADITH‬ہی لکھا ‪ ،‬یہ انگریزی زبان کا ایک لفظ بن چکا‬
‫ہے ‪...‬‬

‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪405‬‬

‫جس وقت قرآن نازل ہو رہا تھا ‪ ،‬حدیثوں سے یہ معلوم ہوتا‬


‫ہے کہ کچھ صحابہ رسول هللا صلی هللا علیہ وسلم کی‬
‫باتیں ‪ ،‬اقوال لکھتے تھے‪ ،‬جن کو "حدیث" کھا جاتا تھا‬
‫‪،‬پھر یہ بھی معلوم ہوتا ہے کہ رسول هللا صلی هللا علیہ‬
‫وسلم نے "حدیث " لکھنے سے منع فرمادیا ‪ ..‬اب یہ دیکھنا‬
‫ہے کہ کیا ایسا حکم رسول هللا صلی هللا علیہ وسلم نے ان‬
‫آیات کے نازل ہونے پر تو نہیں فرمایا تھا ؟‬

‫اس بات کو حضرت ابو بکر صدیق اور حضرت عمر‬


‫رضی هللا کے اس فیصلہ سے بھی سپورٹ ملتی ہے کہ‬
‫انہوں نے احادیث کی کتابت سے منع فرمادیا ‪ -‬اگر یہ سب‬
‫کچھ احادیث سے نہ بھی ااخذ (‪ )quote‬کریں تونا قابل‬
‫تردید تاریخی حقیقت موجود ہے کہ باقی خلفاء راشدین نے‬
‫بھی کتابت احادیث کا اہتمام نہ کیا ‪ -‬وہ سلرے حاَلت اور‬
‫حقیقت سے مکمل طور پر آگاہ تھے‪ -‬جب وہ قرآن کی‬
‫کتابت کا فیصلہ کر سکتے تھے تو اس کے بعد احادیث کی‬
‫کتابت میں کیا رکاوٹ تھی؟‬

‫جو صحابہ احادیث لکھنے کے شوقین تھے انہوں نے جب‬


‫یہ چار آیات مختلف اوقات میں نازل ہوئیں تو کامن سینس‬
‫کہتی ہے کہ ؛ انہوں نے رسول هللا صلی هللا علیہ وسلم‬
‫سے پوچھا ہوگا کہ ان آیات کے باوجود وہ احادیث لکھتے‬

‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪406‬‬

‫رہیں؟ اور اگر انہوں نے پوچھا تو رسول هللا صلی هللا علیہ‬
‫وسلم نے کیا جواب دیا؟‬
‫یہ بات ان آیات کی تفسیر میں نہیں ملتی‪ -‬یہ بات ملتی ہے‬
‫کہ کبھی کسی کو اجازت دی اور پھر منع فرما دیا (وهللا‬
‫اعلم )‬
‫عبدلرحمان کیالنی نے تفسیر میں لکھا ہے کہ حدیث میں‬
‫ہے کہ جب کوئی شخص اس آیت (المرسالت ‪ ) 77:50‬پر‬
‫باّٰلل (مستدرک حاکم)‪-‬‬
‫پہنچے تو یوں کہے ‪ :‬امنا ہ‬
‫یہ نقطہ بہت اہم ہے کہ حدیث" کا مطلب نزول قرآن کے‬
‫وقت بھی یہی تھا جو آج ہے ‪ ،‬یہ احادیث سے ہی ثابت ہے‬
‫‪ ،‬مالحضہ کریں‪ ،‬قبل پیرا نمبر ‪" .... 16‬حدیث" کا مطلب‬
‫دونوں مطالب پر مشتمل بھی ہو سکتا ہے‪-‬‬

‫قرآن کے مقابل کوئی اور کالم َلنے سے مشرکین عاجز‬


‫تھے ‪ ،‬وہ تو ایک آیت نہیں َل سکتے تھے‪ -‬تو وہ کون سا‬
‫کالم ہے ہے جس کو کوئی قرآن کے مقابل نہیں تو ساتھ‬
‫مال دے یا جوڑ دے؟ صرف رسول هللا صلی هللا علیہ وسلم‬
‫کے ارشادات جو هللا کے پیغمبر ہیں‪ ،‬ان کو خاص علم اور‬
‫ہدایت هللا کی طرف سے حاصل تھی ‪ ..‬وہ خود تو نہیں مگر‬
‫کوئی اور ایسا کر سکتا تھا‪ ،‬جس کی وجہ سے احادیث کی‬
‫کتابت سے منع کر دیا گیا ہو؟‬
‫اس تجزیہ سے معلوم ہوتا ہے کہ یہ چار آیات (األعراف‬
‫‪ ( ،)7:185‬المرسالت ‪( ،)77:50‬الجاثیة‪( ،)45:6‬قرآن‬
‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪407‬‬

‫‪ )39:23‬حادیث کی کتابت میں رکاوٹ معلوم ہوتی ہیں‪-‬‬


‫لفظ "کتابت" ‪ ،‬اہم ہے رسول هللا صلی هللا علیہ وسلم کے‬
‫فرامین وارشادات کو زبانی یاد کرنا یا منتقل کرنا منع نہیں‬
‫یہ عام قابل فہم بات ہے اور ثابت بھی ہے‪-‬‬

‫ث ب ْعدہُ یُؤْ ِم ُنون [پھر(قرآن) کے بعد کس حدیث پر‬


‫ف ِبأي ِ حدِی ٍ‬
‫یہ لوگ ایمان َلئیں گے]‬

‫ب ۡالج ِح ۡی ِم ﴿‪﴾١٠‬‬ ‫و الَّذ ِۡین کف ُر ۡوا و کذَّب ُۡوا ِب ٰا ٰی ِتن ۤا ا ُ ٰ‬


‫ول ِئک اصۡ حٰ ُ‬

‫اور جن لوگوں نے انکار کیا اور اور ہماری آیتوں کو‬


‫جھٹالیا تو ایسے ہی لوگ اہل دوزخ ہیں (‪)5:10‬‬
‫قرآن موجود ہے ‪ ،‬اس کو سمجھنے اور تفکر کے لے هللا‬
‫کی عطا کردہ عقل و دانش اور علم کے استعمال پر پابندی‬
‫نہیں ‪:‬‬
‫مرزا قادیانی ایک لفظ ‪...‬پر پکڑا گیا ‪...‬‬
‫اّٰللِ و خاتم‬
‫س ۡول ہ‬‫ک ۡم و ٰل ِک ۡن َّر ُ‬
‫ما کان ُمح َّمدٌ اب ۤا اح ٍد ِم ۡن ِرجا ِل ُ‬
‫اّٰللُ ِب ُک ِل ش ۡیءٍ ع ِل ۡی اما ﴿‪2 ٪﴾۴٠‬‬
‫ال َّن ِب ٖینؕ و کان ہ‬
‫‪Muhammad is not the father of [any] one of‬‬
‫‪your men, but [he is] the Messenger of‬‬
‫‪Allah and last of the prophets. And ever is‬‬
‫‪Allah , of all things, Knowing.‬‬

‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪408‬‬

‫۔ ( لوگو! ) تمہارے مردوں میں کسی کے باپ محمد ( صلی‬


‫هللا علیہ وسلم ) نہیں لیکن اپ هللا ٰ‬
‫تعالی کے رسول ہیں اور‬
‫تمام نبیوں کے ختم کرنے والے اور هللا ٰ‬
‫تعالی ہرچیز کا‬
‫بخوبی جاننے واَل ہے ۔ ( آیت ) ‪33:44‬‬
‫‪………...‬‬

‫ِت ۡلک ا ُ َّم ٌۃ ق ۡد خل ۡت ۚ لہا ما کسب ۡت و ل ُ‬


‫ک ۡم َّما کس ۡبت ُ ۡم ۚ و َل ت ُ ۡسئلُ ۡون‬
‫ع َّما کانُ ۡوا یعۡ ملُ ۡون ﴿‪﴾١۴١‬‬
‫یہ ایک جماعت تھی جو گزر چکی۔ ان کی کمائی ان کے‬
‫لیے ہے۔ اور تمہاری تمہارے لیے۔ اور ان کے اعمال کے‬
‫بارے میں تم سے بازپرس نہ ہوگی (‪)2:141‬‬
‫‪…………………….‬‬
‫‪119‬‬
‫لفظ "حدیث " کا تجزیہ‬

‫تثلیثی جڑ (ح د ث) قرآن مجید میں ‪ 36‬مرتبہ پائی گئی ہے‬


‫‪ ،‬چار اخذ کردہ شکلوں میں‪:‬‬

‫ث)‬‫فارم ‪ II‬فعل کے طور پر تین بار (تُح ِد ُ‬


‫فارم ‪ IV‬فعل کے طور پر تین بار (یُحْ د ُ‬
‫ِث)‬
‫‪ 28‬مرتبہ بطور اسم حدیث (حدِیث)‬
‫دو بار فارم ‪ IV‬غیر فعال شریک کے طور پر ( ُمحْ دث)‬

‫‪ 119‬قرآن کے مطابق کسی اور کتاب‪ ،‬حدیث کی کوئی گنجائش نہیں‬


‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪409‬‬

‫‪Noun‬‬
‫‪(4:42:14) ḥadīthan‬‬ ‫‪(any) statement‬‬ ‫ی ْومئِ ٍذ یودُّ‬
‫ض وَل ی ْكت ُ ُمون َّ‬
‫اّٰلل‬ ‫سول ل ْو تُس َّو ٰى بِ ِھ ُم ْاأل ْر ُ‬ ‫الَّذِین كف ُروا وعص ُوا َّ‬
‫الر ُ‬
‫حدِیثاا‬
‫‪(4:78:36) ḥadīthan‬‬ ‫‪any statement‬‬ ‫فما ِل ٰھؤَُل ِء‬
‫ْالق ْو ِم َل یكادُون ی ْفق ُھون حدِیثاا‬
‫‪(4:87:17) ḥadīthan‬‬ ‫‪(in) statement‬‬ ‫صد ُق‬ ‫وم ْن أ ْ‬
‫اّٰلل حدِیث اا‬
‫ِمن َّ ِ‬
‫‪(4:140:21) ḥadīthin‬‬ ‫‪a conversation‬‬ ‫فال ت ْقعُدُوا‬
‫ث‬‫ضوا ِفي حدِی ٍ‬ ‫غی ِْر ِہ مع ُھ ْم حت َّ ٰى ی ُخو ُ‬
‫‪(6:68:12) ḥadīthin‬‬ ‫ضوا ‪a talk‬‬ ‫ض ع ْن ُھ ْم حت َّ ٰى ی ُخو ُ‬ ‫فأع ِْر ْ‬
‫ث‬ ‫غی ِْر ِہ فِي حدِی ٍ‬

‫‪(7:185:20) ḥadīthin‬‬ ‫‪statement‬‬ ‫فبِأي ِ حدِی ٍ‬


‫ث ب ْعدہُ‬
‫یُؤْ ِمنُونَۖ‬

‫‪(12:6:7) l-aḥādīthi‬‬ ‫)‪(of‬‬ ‫‪the‬‬ ‫‪narratives‬‬


‫ث‬ ‫ْ‬ ‫ٰ‬
‫وكذ ِلك یجْت ِبیك ربُّك ویُع ِل ُمك ِم ْن تأ ِوی ِل ْاألحادِی ِ‬
‫سف ‪(12:21:23) l-aḥādīthi the events‬‬ ‫وك ٰذ ِلك م َّكنَّا ِلیُو ُ‬
‫ث‬ ‫ض و ِلنُع ِلمهُ ِم ْن تأ ْ ِوی ِل ْاألحادِی ِ‬‫فِي ْاأل ْر ِ‬
‫‪(12:101:9) l-aḥādīthi of the events‬‬ ‫ب ق ْد آتیْتنِي‬‫ر ِ‬
‫ث‬ ‫ِمن ْال ُم ْل ِك وعلَّ ْمتنِي ِم ْن تأ ْ ِوی ِل ْاألحادِی ِ‬
‫ما كان حدِیثاا یُ ْفتر ٰى ‪(12:111:10) ḥadīthan a narration‬‬
‫صدِیق الَّذِي ب ْین ید ْی ِه‬ ‫و ٰل ِك ْن ت ْ‬

‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪410‬‬

‫‪(18:6:10) l-ḥadīthi‬‬ ‫‪[the] narration‬‬ ‫فلعلَّك ب ِ‬


‫اخ ٌع‬
‫ث أسفاا‬ ‫ار ِھ ْم ِإ ْن ل ْم یُؤْ ِمنُوا بِ ٰھذا ْالحدِی ِ‬
‫ن ْفسك عل ٰى آث ِ‬
‫‪(20:9:3) ḥadīthu the narration‬‬ ‫وھ ْل أتاك حد ُ‬
‫ِیث‬
‫ُموس ٰى‬
‫‪(23:44:15) aḥādītha‬‬ ‫ضا ‪narrations‬‬ ‫فأتْب ْعنا ب ْعض ُھ ْم ب ْع ا‬
‫وجع ْلنا ُھ ْم أحادِیث‬
‫‪(31:6:6) l-ḥadīthi idle tales‬‬ ‫اس م ْن ی ْشت ِري ل ْھو‬ ‫و ِمن النَّ ِ‬
‫اّٰلل بِغی ِْر ِع ْل ٍم‬
‫ُض َّل ع ْن سبِی ِل َّ ِ‬‫ث ِلی ِ‬ ‫ْالحدِی ِ‬
‫‪(33:53:26) liḥadīthin for a conversation‬‬ ‫فإِذا‬
‫ث‬‫ط ِع ْمت ُ ْم فا ْنت ِش ُروا وَل ُمسْتأ ْنِ ِسین ِلحدِی ٍ‬
‫‪(34:19:9) aḥādītha‬‬ ‫‪narrations‬‬ ‫فجع ْلنا ُھ ْم أحادِیث‬
‫وم َّز ْقنا ُھ ْم ُك َّل ُمم َّز ٍ‬
‫ق‬

‫‪(39:23:4) l-ḥadīthi‬‬ ‫‪(of) [the] statement‬‬ ‫اّٰللُ‬


‫َّ‬
‫ن َّزل أحْ سن ْالحدِی ِ‬
‫ث ِكتاباا ُمتشا ِب اھا مثانِيَۖ‬

‫‪(45:6:8) ḥadīthin‬‬ ‫اّٰللِ ‪statement‬‬ ‫ف ِبأي ِ حدِی ٍ‬


‫ث ب ْعد َّ‬
‫وآیاتِ ِه یُؤْ ِمنُونَۖ‬

‫‪(51:24:3) ḥadīthu (the) narration‬‬ ‫ْف‬


‫ِیث ضی ِ‬‫ھ ْل أتاك حد ُ‬
‫ِإبْراھِیم ْال ُم ْكر ِمین‬
‫‪(52:34:2) biḥadīthin‬‬ ‫‪a statement‬‬ ‫ف ْلیأْتُوا بِحدِی ٍ‬
‫ث‬
‫ِمثْ ِل ِه ِإ ْن كانُوا صا ِدقِین‬
‫‪(53:59:3) l-ḥadīthi‬‬ ‫ث ‪statement‬‬ ‫أف ِم ْن ٰھذا ْالحدِی ِ‬
‫ت ْعجبُون‬

‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪411‬‬

‫‪(56:81:2) l-ḥadīthi‬‬ ‫‪statement‬‬ ‫أف ِب ٰھذا ْالحدِی ِ‬


‫ث أ ْنت ُ ْم‬
‫ُم ْد ِھنُون‬
‫‪(66:3:7) ḥadīthan a statement‬‬ ‫و ِإ ْذ أس َّر النَّبِ ُّ‬
‫ي إِل ٰى‬
‫اج ِه حدِیثاا‬‫ض أ ْزو ِ‬
‫ب ْع ِ‬
‫‪(68:44:5) l-ḥadīthi‬‬ ‫‪Statement‬‬ ‫فذ ْرنِي وم ْن یُكذ ُ‬
‫ِب‬
‫بِ ٰھذا ْالحدِی ِ‬
‫ث‬

‫‪(77:50:2) ḥadīthin‬‬ ‫‪statement‬‬ ‫فبِأي ِ حدِی ٍ‬


‫ث ب ْعدہُ‬
‫یُؤْ ِمنُونَۖ‬

‫ِیث ُموس ٰى ‪(79:15:3) ḥadīthu (the) story‬‬ ‫ھ ْل أتاك حد ُ‬


‫ِیث ْال ُجنُو ِد ‪(85:17:3) ḥadīthu (the) story‬‬
‫ھ ْل أتاك حد ُ‬
‫ِیث ْالغا ِشی ِة ‪(88:1:3) ḥadīthu (the) news‬‬ ‫ھ ْل أتاك حد ُ‬

‫حدیث ‪ -‬قرآن میں ‪ ٢۳‬مرتبہ آیا ہے ‪ ،‬مختف معانی میں …‬

‫ض وَل‬ ‫سول ل ْو تُس َّو ٰى ِب ِھ ُم ْاأل ْر ُ‬


‫الر ُ‬‫‪ .1‬ی ْومئِ ٍذ یودُّ الَّذِین كف ُروا وعص ُوا َّ‬
‫ی ْكت ُ ُمون اللَّـه حدِیثاا ﴿النساء‪﴾٤٢ :‬‬
‫ص ْب ُھ ْم‬‫وج ُّمشیَّدۃٍ و ِإن ت ُ ِ‬‫‪ .2‬أیْنما ت ُكونُوا یُد ِْرك ُّك ُم ْالم ْوتُ ول ْو ُكنت ُ ْم ِفي ب ُُر ٍ‬
‫ص ْب ُھ ْم سیِئةٌ یقُولُوا ھ ٰـ ِذ ِہ ِم ْن ِعندِك‬ ‫حسنةٌ یقُولُوا ھ ٰـ ِذ ِہ ِم ْن ِعن ِد اللَّـ ِه و ِإن ت ُ ِ‬
‫قُ ْل ُك ٌّل ِم ْن ِعن ِد اللَّـ ِه فما ِل ھ ٰـؤَُل ِء ْالق ْو ِم َل یكادُون ی ْفق ُھون حدِیثاا ﴿النساء‪:‬‬
‫‪﴾۷٨‬‬
‫صد ُق‬ ‫‪ .3‬اللَّـهُ َل إِل ٰـه إِ ََّل ھُو لیجْ معنَّ ُك ْم إِل ٰى ی ْو ِم ْال ِقیام ِة َل ریْب فِی ِه وم ْن أ ْ‬
‫ِمن اللَّـ ِه حدِیثاا ﴿النساء‪﴾٨۷ :‬‬

‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪412‬‬

‫ت اللَّـ ِه یُ ْكف ُر ِبھا ویُسْت ْھزأ ُ‬ ‫ب أ ْن ِإذا س ِم ْعت ُ ْم آیا ِ‬ ‫‪ .4‬وق ْد ن َّزل عل ْی ُك ْم ِفي ْال ِكتا ِ‬
‫ث غی ِْر ِہ ِإ َّن ُك ْم ِإذاا ِمثْلُ ُھ ْم ِإ َّن‬ ‫ضوا فِي حدِی ٍ‬ ‫بِھا فال ت ْقعُدُوا مع ُھ ْم حت َّ ٰى ی ُخو ُ‬
‫ام ُع ْال ُمنافِ ِقین و ْالكافِ ِرین فِي جھنَّم ج ِمیعاا ﴿النساء‪﴾١٤٠ :‬‬ ‫اللَّـه ج ِ‬
‫ضوا‬ ‫ض ع ْن ُھ ْم حت َّ ٰى ی ُخو ُ‬ ‫ضون فِي آیاتِنا فأع ِْر ْ‬ ‫‪ .5‬و ِإذا رأیْت الَّذِین ی ُخو ُ‬
‫شیْطانُ فال ت ْقعُ ْد ب ْعد ال ِذ ْكر ٰى مع ْالق ْو ِم‬ ‫ث غی ِْر ِہ و ِإ َّما یُن ِسینَّك ال َّ‬ ‫فِي حدِی ٍ‬
‫الظا ِل ِمین ﴿األنعام‪﴾٦٨ :‬‬ ‫َّ‬
‫ض وما خلق اللَّـهُ ِمن ش ْيءٍ‬ ‫ت و ْاأل ْر ِ‬ ‫ت السَّماوا ِ‬ ‫ظ ُروا فِي مل ُكو ِ‬ ‫‪ .6‬أول ْم ین ُ‬
‫ث ب ْعدہُ یُؤْ ِمنُون‬ ‫وأ ْن عس ٰى أن ی ُكون ق ِد ا ْقترب أجلُ ُھ ْم فبِأي ِ حدِی ٍ‬
‫﴿األعراف‪﴾١٨٥ :‬‬
‫ب ما كان حدِیثاا یُ ْفتر ٰى ول ٰـ ِكن‬ ‫ص ِھ ْم ِعبْرۃ ٌ ِألُو ِلي ْاأل ْلبا ِ‬ ‫‪ .7‬لق ْد كان فِي قص ِ‬
‫صیل ُك ِل ش ْيءٍ و ُھداى ورحْ مةا ِلق ْو ٍم یُؤْ ِمنُون‬ ‫صدِیق الَّذِي بیْن ید ْی ِه وت ْف ِ‬ ‫ت ْ‬
‫﴿یوسف‪﴾١١١ :‬‬
‫ث أسفاا‬ ‫ار ِھ ْم ِإن لَّ ْم یُؤْ ِمنُوا بِھ ٰـذا ْالحدِی ِ‬ ‫اخ ٌع نَّ ْفسك عل ٰى آث ِ‬ ‫‪ .8‬فلعلَّك ب ِ‬
‫﴿الكھف‪﴾٦ :‬‬
‫ِیث ُموس ٰى ﴿طه‪﴾٩ :‬‬ ‫‪ .9‬وھ ْل أتاك حد ُ‬
‫ُض َّل عن سبِی ِل اللَّـ ِه بِغی ِْر ِع ْل ٍم‬ ‫ث ِلی ِ‬ ‫اس من ی ْشت ِري ل ْھو ْالحدِی ِ‬ ‫‪ .10‬و ِمن النَّ ِ‬
‫ین ﴿لقمان‪﴾٦ :‬‬ ‫ویت َّ ِخذھا ھ ُُز اوا أُول ٰـ ِئك ل ُھ ْم عذابٌ ُّم ِھ ٌ‬
‫‪ .11‬یا أیُّھا الَّذِین آمنُوا َل ت ْد ُخلُوا بُیُوت النَّ ِبي ِ ِإ ََّل أن یُؤْ ذن ل ُك ْم ِإل ٰى طع ٍام‬
‫اظ ِرین إِناہُ ول ٰـ ِك ْن إِذا دُ ِعیت ُ ْم فا ْد ُخلُوا فإِذا ط ِع ْمت ُ ْم فانت ِش ُروا وَل‬ ‫غیْر ن ِ‬
‫ي فیسْتحْ ِیي ِمن ُك ْم واللَّـهُ َل‬ ‫ٰ‬ ‫ُمسْتأ ْ ِن ِسین ِلحدِی ٍ‬
‫ث ِإ َّن ذ ِل ُك ْم كان یُؤْ ذِي النَّ ِب َّ‬
‫ب ٰذ ِل ُك ْم‬
‫اء ِحجا ٍ‬ ‫عا فاسْألُوھ َُّن ِمن ور ِ‬ ‫ق و ِإذا سأ ْلت ُ ُموھ َُّن متا ا‬ ‫ی ْستحْ یِي ِمن ْالح ِ‬
‫سول اللَّـ ِه وَل أن تن ِك ُحوا‬ ‫طھ ُر ِلقُلُوبِ ُك ْم وقُلُوبِ ِھ َّن وما كان ل ُك ْم أن تُؤْ ذُوا ر ُ‬ ‫أ ْ‬
‫أ ْزواجهُ ِمن ب ْع ِد ِہ أبداا ِإ َّن ٰذ ِل ُك ْم كان ِعند اللَّـ ِه ع ِظی اما ﴿األحزاب‪﴾٥۳ :‬‬
‫ث ِكتاباا ُّمتشا ِب اھا َّمثا ِني ت ْقش ِع ُّر ِم ْنهُ‬ ‫اللـهُ ن َّزل أحْ سن ْالحدِی ِ‬ ‫‪َّ .12‬‬
‫ین ُجلُودُ ُھ ْم وقُلُوبُ ُھ ْم إِل ٰى ِذ ْك ِر اللَّـ ِه‬
‫ُجلُودُ الَّذِین ی ْخش ْون ر َّب ُھ ْم ث ُ َّم ت ِل ُ‬

‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪413‬‬

‫ض ِل ِل اللَّـهُ فما لهُ ِم ْن‬ ‫ٰذ ِلك ھُدى اللَّـ ِه ی ْھدِي ِب ِه من یشا ُء ومن یُ ْ‬
‫ھا ٍد ﴿الزمر‪﴾٢۳ :‬‬
‫ث ب ْعد اللَّـ ِه‬ ‫ق ف ِبأي ِ حدِی ٍ‬ ‫‪ِ .13‬ت ْلك آیاتُ اللَّـ ِه ن ْتلُوھا علیْك ِب ْالح ِ‬
‫وآیا ِت ِه یُؤْ ِمنُون ﴿الجاثیة‪﴾٦ :‬‬
‫ْف ِإبْرا ِھیم ْال ُم ْكر ِمین ﴿الذاریات‪﴾٢٤ :‬‬ ‫ث ضی ِ‬ ‫‪ .14‬ھ ْل أتاك حدِی ُ‬
‫ث ِم ْث ِل ِه ِإن كانُوا صا ِد ِقین ﴿الطور‪﴾۳٤ :‬‬ ‫‪ .15‬ف ْلیأْتُوا ِبحدِی ٍ‬
‫ث ت ْعجبُون ﴿النجم‪﴾٥٩ :‬‬ ‫‪ .16‬أف ِم ْن ھ ٰـذا ْالحدِی ِ‬
‫ث أنتُم ُّم ْد ِھنُون ﴿الواقعة‪﴾٨١ :‬‬ ‫‪ .17‬أف ِبھ ٰـذا ْالحدِی ِ‬
‫ت ِب ِه‬ ‫اج ِه حدِیثاا فل َّما نبَّأ ْ‬ ‫ض أ ْزو ِ‬ ‫ي ِإل ٰى ب ْع ِ‬ ‫‪ .18‬و ِإ ْذ أس َّر ال َّن ِب ُّ‬
‫ض فل َّما نبَّأھا‬ ‫ظھرہُ اللَّـهُ عل ْی ِه ع َّرف ب ْعضهُ وأعْرض عن ب ْع ٍ‬ ‫وأ ْ‬
‫یر ﴿التحریم‪﴾۳ :‬‬ ‫ت م ْن أنبأك ھ ٰـذا قال نبَّأ ِني ْالع ِلی ُم ْالخ ِب ُ‬ ‫ِب ِه قال ْ‬
‫ْث َل‬ ‫ث سنسْتد ِْر ُج ُھم ِم ْن حی ُ‬ ‫ب ِبھ ٰـذا ْالحدِی ِ‬ ‫‪ .19‬فذ ْر ِني ومن یُك ِذ ُ‬
‫ی ْعل ُمون ﴿القلم‪﴾٤٤ :‬‬
‫ث ب ْعدہُ یُؤْ ِمنُون ﴿المرسالت‪﴾٥٠ :‬‬ ‫‪ .20‬ف ِبأي ِ حدِی ٍ‬
‫ِیث ُموس ٰى ﴿النازعات‪﴾١٥ :‬‬ ‫‪ .21‬ھ ْل أتاك حد ُ‬
‫ِیث ْال ُجنُو ِد ﴿البروج‪﴾١۷ :‬‬ ‫‪ .22‬ھ ْل أتاك حد ُ‬
‫ِیث ْالغا ِشی ِة‬ ‫الر ِح ِیم ھ ْل أتاك حد ُ‬ ‫الرحْ م ٰـ ِن َّ‬ ‫‪ِ .23‬بس ِْم اللَّـ ِه َّ‬
‫﴿الغاشیة‪﴾١ :‬‬
‫‪……………………………..‬‬

‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪414‬‬

‫‪ -17‬كتابت حدیث قرآن وسنت وخلفاء راشدین ‪ -‬اجماع‬


‫‪……………………..‬‬
‫‪ASJ said:‬‬

‫‪ -17‬كتابت حدیث قرآن وسنت وخلفاء راشدین وتعامل‬


‫اصحابہ وعلماء امت سے ثابت ہے قرن ثالث رابع مین‬
‫اجماع ثابت ہے تو اختالف كیسا؟؟؟‪ ،‬مین نے مزید پہلے‬
‫بیان كردیا مزید تكرار ہوگا ‪.‬‬
‫……………………………‬
‫‪Response by AAK‬‬
‫کتابت حدیث … وخلفاء راشدین نے نہ کی … اس کا‬
‫جواب پہلے دے دیا ہے …‬

‫اصطالح‬
‫ِ‬ ‫صرف یہ عرض ہے کہ آپ کو معلوم ہے کہ‬
‫شرعیت میں اجماع اسے کہتےجب حضور صلی هللا علیہ‬
‫وسلم کی وفات کے بعد کسی زمانہ میں پیش آنے والے‬
‫مسئلہ کے حکم شرعی پر اس زمانہ کے تمام مجتہدین کا‬
‫اتفاق کرلینا‪ ،‬تو جب کسی زمانہ میں کوئی مسئلہ پیش آئے‬
‫اور اس کا حکم شرعی نہ کتاب هللا میں ہو نہ سنت رسول‬
‫هللا میں‪-‬‬
‫اہم بات …‪..‬جب مسئلہ پیش آئے اور ا س کا حکم شرعی‬
‫نہ کتاب هللا میں ہو نہ سنت رسول هللا میں‪-‬‬

‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪415‬‬

‫‪.١‬قرآن کے عالوہ کس کتاب کی قرآن نے ممانعت کر دی‬


‫‪ ٤ ..‬آیات پہلے ڈسکس کر چکا …‬

‫‪ .٢‬رسول هللا نے خلفاء راشدین کو اختیار دیا اور انہوں نے‬


‫کتابت حدیث نہ کرنے کا حکم دیا ‪ ..‬اور وجوہ بھی بتال دیں‬

‫‪ .۳‬بعد کے حکمرانوں نے اس پر ‪ ١٠٠‬سال عمل کیا‬

‫‪ .٤‬فقہہ میں امام ابو حنیفہ نے بھی عمل کیا‬

‫‪ .٥‬بعد میں یہ تبدیل کر دیا‬

‫‪.٦‬یہ اختیار خود ہی بنا لیا … جو قرآن اور سنت رسول‬


‫کے خَلف ہے … قرآن مین حدیث کے معنی بدل دیے ‪..‬‬

‫‪ ۷‬اس کا مطلب ہوا کہ کل کو ربا ‪ ،‬شراب ‪ ،‬زنا …‬


‫‪ ،LGBT‬شادیان … اجماع سے جو مرضی کریں … واہ‬
‫نصاری والے پیشوا ‪..‬‬
‫ٰ‬ ‫… یہ تو پوپ بن گیے ‪ ..‬یہود و‬

‫سی َح اب َْن‬ ‫ُون ال َّلـ ِه َوا ْل َم ِ‬ ‫ار ُھ ْم َو ُر ْھ َبا َن ُھ ْم أ َ ْر َبا ًبا ِ ِّمن د ِ‬
‫ات َّ َخذُوا أَحْ َب َ‬
‫س ْب َحانَهُ‬ ‫َم ْریَ َم َو َما أ ُ ِم ُروا إِ َّۡل ِلیَ ْعبُدُوا إِلَ ٰـ ًھا َو ِ‬
‫احدًا َّۡل إِ َل ٰـهَ ِإ َّۡل ُھ َو ۚ ُ‬
‫ُون ﴿‪﴾٩:٣١‬‬ ‫ع َّما یُش ِْرك َ‬ ‫َ‬

‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪416‬‬

‫انہوں نے اپنے علماء اور درویشوں کو هللا کے سوا اپنا‬


‫رب بنا لیا ہے اور اسی طرح مسیح ابن مریم کو بھی‬
‫حاۡلنکہ ان کو ایک معبود کے سوا کسی کی بندگی کرنے کا‬
‫حکم نہیں دیا گیا تھا‪ ،‬وہ جس کے سوا کوئی مستحق‬
‫عبادت نہیں‪ ،‬پاک ہے وہ ان مشرکانہ باتوں سے جو یہ‬
‫لوگ کرتے ہیں (‪)9:31‬‬

‫ونصاری نے اپنے علماء کو بذات خود احکام وضع‬‫ٰ‬ ‫یہود‬


‫کرنے کا اختیار دے رکھا تھا کہ وہ اسمانی کتاب کی تشریح‬
‫کے طور پر نہیں‪،‬؛ بلکہ اپنی مرضی سے جس چیز کو‬
‫چاہیں‪ ،‬حالل اور جس چیز کو چاہیں‪ ،‬حرام قرار دے دیں‪،‬‬
‫خواہ ان کا یہ حکم هللا کی کتاب کے مخالف ہی کیوں نہ ہو‪-‬‬
‫ان کی تحریروں کورسول کی وحی کے ساتھ مقدس کتب‬
‫میں شامل رکھا ہے‪-‬‬

‫سخت حیرت اورافسوس ہوا کہ آپ کواس آیت کاعلم نہیں‬


‫… کہ اگلےسوال آپکا یہی ہے‪ ..‬اوریہ قرآن سے َل علمی‬
‫ہی ہماری بربادی کیوجہ ہے‬
‫ہمارادھیان بٹ چکا ہے‪ ..‬مہربانی فرمائیں واپس قرآن‬
‫کیطرف … آپ نےآخر میں میرے مقالہ کےدرست ہونے‬
‫کاثبوت دےدیا‪..‬‬
‫جزاک هللا‬

‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪417‬‬

‫قرآن کی طرف واپسی ‪ -‬تحقیقی مقالہ‬


‫‪Comeback to Quran- A Research‬‬
‫‪https://quransubjects.blogspot.com/2020/01/why-quran.html‬‬
‫‪………………………..‬‬

‫‪ .19...8Q-1‬یھود ونصارى نے مذہبی پیشواؤں کو رب‬


‫بنا لیا‬
‫‪ASJ said‬‬

‫‪-18‬قرآن نے نھین فرمایا یھود ونصارى ‪ ....‬هللا هللا كہان كي‬


‫بات كہان مال رہین ہین كیسے استداَلل كر رہین ہین كتابت‬
‫حدیث روایت سنت جب هللا تعالى كے حبیب صلى هللا علیه‬
‫وآله وسلم اجازت دي رہین ہین تو حالل حرام كا مسئال یہان‬
‫كیسے داخل كر لیا هللا هللا ‪.‬‬

‫‪ -19‬كیا مسلمان بھى قرآن كے اس وارننگ ‪ ...‬اگر مذھبي‬


‫پیشوا قرآن سنت كے خالف ہون اور پھر انكي باتین قبول‬
‫كرین تو یہ شرك ہے مگر قرآن وسنت كے موافق ہو تو‬
‫كیسا؟‬
‫ایسا نھین كه ھر پیشوا غلط ھو ؟ ہماري لئے اصول قرآن‬
‫سنت اتباع صحابه واجماع علماء امت دلیل‪ ،‬نقل واصل‪،‬‬
‫عقل راسخ‪ ،‬فھم قابل‪ ،‬حجت ہین‪.‬‬
‫‪----------------------------‬‬
‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪418‬‬

‫‪Response‬‬

‫ُون اللَّـ ِه و ْالم ِسیح ابْن‬‫اتَّخذُوا أحْ بار ُھ ْم و ُر ْھبان ُھ ْم أ ْرباباا ِمن د ِ‬
‫م ْریم وما أ ُ ِم ُروا إِ ََّل ِلی ْعبُدُوا إِل ٰـ اھا و ِ‬
‫احداا ۖ ََّل إِل ٰـه إِ ََّل ھُو ۚ ُ‬
‫سبْحانهُ‬
‫ع َّما یُ ْش ِر ُكون )‪(9:31‬‬

‫انہوں نے اپنے علماء اور درویشوں کو هللا کے سوا اپنا رب‬


‫بنا لیا ہے اور اسی طرح مسیح ابن مریم کو بھی حاَلنکہ ان‬
‫کو ایک معبود کے سوا کسی کی بندگی کرنے کا حکم نہیں‬
‫دیا گیا تھا‪ ،‬وہ جس کے سوا کوئی مستحق عبادت نہیں‪ ،‬پاک‬
‫ہے وہ ان مشرکانہ باتوں سے جو یہ لوگ کرتے ہیں‬
‫)‪(9:31‬‬

‫ونصاری نے اپنے علماء کو بذات خود احکام وضع‬‫ٰ‬ ‫یہود‬


‫کرنے کا اختیار دے رکھا تھا کہ وہ اسمانی کتاب کی تشریح‬
‫کے طور پر نہیں‪،‬؛ بلکہ اپنی مرضی سے جس چیز کو‬
‫چاہیں‪ ،‬حالل اور جس چیز کو چاہیں‪ ،‬حرام قرار دے دیں‪،‬‬
‫خواہ ان کا یہ حکم هللا کی کتاب کے مخالف ہی کیوں نہ ہو‪-‬‬
‫ان کی تحریروں کورسول کی وحی کے ساتھ مقدس کتب‬
‫میں شامل رکھا ہے‪-‬‬

‫‪……………………..‬‬

‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪419‬‬

‫ب‬‫سنَ َن الَّذ ِۡی َن ِم ۡن قَ ۡب ِلکُمۡ َو یَت ُ ۡو َ‬ ‫اّٰللُ ِلیُبَیِِّ َن لَکُمۡ َو َیہۡ ِدیَکُمۡ ُ‬ ‫یُ ِر ۡیدُ ہ‬
‫علَ ۡیکُمۡ ۟‬
‫ب َ‬ ‫اّٰللُ یُ ِر ۡیدُ ا َ ۡن یَّت ُ ۡو َ‬
‫ع ِل ۡی ٌم َح ِک ۡی ٌم ﴿‪َ ﴾۲۶‬و ہ‬ ‫علَ ۡیکُمۡ ؕ َو ہ‬
‫اّٰللُ َ‬ ‫َ‬
‫ت ا َ ۡن تَ ِم ۡیلُ ۡوا َم ۡی ًَل ع َِظ ۡی ًما ﴿‪﴾۲۷‬‬ ‫ش َہ ٰو ِ‬‫َو یُ ِر ۡیدُ الَّذ ِۡی َن َیت َّ ِبعُ ۡو َن ال َّ‬
‫ض ِعیفًا ﴿‪﴾۲٨‬‬ ‫سا ُن َ‬ ‫اْلن َ‬‫ق ِْ‬ ‫یُ ِریدُ اللَّـهُ أَن یُ َخ ِفِّ َ‬
‫ف عَن ُك ْم ۚ َو ُخ ِل َ‬

‫هللا چا ہتا ہے کہ تم پر ان طریقوں کو واضح کرے اور انہی‬


‫طریقوں پر تمہیں چَلئے جن کی پیروی تم سے پہلے‬
‫گزرے ہوئے صلحاء کرتے تھے ۔ وہ اپنی رحمت کے ساتھ‬
‫تمہاری طرف متو ِّجہ ہونے کا ارادہ رکھتا ہے ‪ ،‬اور وہ‬
‫علیم بھی ہے اور دانا بھی‪ -‬ہاں‪ ،‬هللا تو تم پر رحمت کے‬
‫ساتھ توجہ کرنا چاہتا ہے مگر جو لوگ خود اپنی خواہشات‬
‫نفس کی پیروی کر رہے ہیں وہ چاہتے ہیں کہ تم راہ‬
‫راست سے ہٹ کر دور نکل جاؤ‪ .‬هللا تم پر سے پابندیوں کو‬
‫ہلکا کرنا چاہتا ہے کیونکہ انسان کمزور پیدا کیا گیا ہے‬
‫(‪]4:26,27,28‬‬

‫ان خواہشات نفس کی پیروی کرنے والوں سے مراد وہ ہر‬


‫طرح کے لوگ ہیں جو هللا کی ہدایات پر اپنے آباؤ اجداد‬
‫کے رسم و رواج کو مقدم سمجھتے اور انہی چیزوں سے‬
‫نصاری ہوں یا منافق یا‬
‫ٰ‬ ‫محبت رکھتے ہیں خواہ وہ یہود و‬
‫تعالی نے معاشرتی برائیوں کے‬
‫ٰ‬ ‫دوسرے مشرکین ہوں۔ هللا‬
‫خاتمہ کے لیے بیشمار ایسے احکامات نازل فرمائے جن پر‬
‫عمل کرنا اکثر لوگوں کو ناگوار تھا … [عبدلرحمان کیالنی]‬
‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪420‬‬

‫تفہھم القرآن‪ --‬سے ‪...‬‬


‫اس طرح یہ نادان لوگ اس اصالح کے کام میں رکاوٹیں‬
‫الہی کے تحت انجام دیا‬ ‫ڈال رہے تھے جو اس وقت احکام ٰ‬
‫جا رہا تھا ۔ دوسری طرف یہودی تھے جنہوں نے صدیوں‬
‫کی موشگافیوں سے اصل خدائی شریعت پر اپنے خود‬
‫ساختہ احکام و قوانین کا ایک بھاری خول چڑھا رکھا تھا ۔‬
‫بے شمار پابندیاں اور باریکیاں اور سختیاں تھیں جو انہوں‬
‫نے شریعت میں بڑھالی تھیں ۔ بکثرت حالل چیزیں ایسی‬
‫تھیں جنہیں وہ حرام کر بیٹھے تھے ۔ بہت سے اوہام تھے‬
‫جن کو انہوں نے قانون خداوندی میں داخل کر لیا تھا ۔‬

‫اب یہ بات ان کے علماء اور عوام دونوں کی ذہنیت اور‬


‫مذاق کے بالکل خالف تھی کہ وہ اس سیدھی سادھی‬
‫شریعت کی قدر پہچان سکتے جو قرآن پیش کر رہا تھا ۔ وہ‬
‫قرآن کے احکام کو سن کر بے تاب ہو جاتے تھے ۔ ایک‬
‫ایک چیز پر سو سو اعتراضات کرتے تھے ۔ ان کا مطالبہ‬
‫تھا کہ یا تو قرآن ان کے فقہاء کے تمام اجتہادات اور ان‬
‫الہی‬
‫کے اسالف کے سارے اوہام و خرافات کو شریعت ٰ‬
‫الہی نہیں ہے‪-‬‬
‫قرار دے ‪ ،‬ورنہ یہ ہرگز کتاب ٰ‬

‫…‪ ..‬یہ اشارہ ہے منافقین اور قدامت پرست جہالء اور‬


‫نواحی مدینہ کے یہودیوں کی طرف ۔ منافقین اور قدامت‬
‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪421‬‬

‫پرستوں کو تو وہ اصالحات سخت ناگوار تھیں جو تمدن و‬


‫معاشرت میں صدیوں کے جمے اور رچے ہوئے تعصبات‬
‫اور رسم و رواج کے خالف کی جارہی تھیں ۔‬

‫قرآن کی طرف واپسی ‪ -‬تحقیقی مقالہ‬


‫‪Comeback to Quran- A Research‬‬
‫‪https://quransubjects.blogspot.com/2020/01‬‬
‫‪/why-quran.html‬‬

‫‪A GENERAL POST - A WORD OF‬‬


‫‪CAUTION AND CLARIFICATION‬‬
‫ضروری وضاحت‬
‫السالم علیکم !‬

‫مکالمہ کا تھیم ایسا ہے کے طویل مکالمہ ‪...‬سوال ‪..‬‬


‫جوابات … جوابات در جوابات …‬
‫ممکن ہے کہ قاری کو غلط فہمی ہو کہ سارا زور احادیث‬
‫کی مخالفت پر ہے … ایسا تاثر اگر ہو تو اس غلط فہمی‬
‫کو دور کرنا ‪ negate‬کرنا ضروری ہے…‬

‫ایک مسلمان کے لیے رسول هللا صلی هللا علیہ وسلم سے‬
‫محبت اس کے ایمان اور زندگی کا کل سرمایہ ہے ‪ ..‬ہم ان‬
‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪422‬‬

‫سے اپنی زندگی اور اوَلد سے بھی زیادہ محبت کرتے ہیں‬
‫… ان کی وجہ سے ہم کفر ‪ ،‬شرک جیسی لعنت سے‬
‫محفوظ ہوے اور هللا کے راستہ پر اسالم میں چل پڑے …‬
‫قرآن جو کہ هللا کا کالم ہے وہ رسول هللا صلی هللا علیہ‬
‫وسلم کی زبان مبارک سے ادا ہوا ‪ ..‬اس کو هللا نے‬
‫"حدیث" بھی کھا … ہم نے قرآن کو هللا کا کالم مانا کیونکہ‬
‫رسول هللا صلی هللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ یہ هللا کا کالم‬
‫ہے … طرح ہم هللا کے کالم کو مقدس سمجھتے ہیں اسی‬
‫طرح رسول هللا صلی هللا علیہ وسلم کے کالم کو بھی‬
‫مقدس اور عمل کرنے کو فرض سمجھتے ہیں …‬

‫فرق تب اتا ہے جب کالم هللا کو خاص طور پر لکھوا کر‬


‫محفوظ ترین طریقہ سے تواتر سے نسل در نسل منتقل‬
‫کروایا گیا … کہ کچھ عرصۂ قبل جب برطانیہ میں قدیم‬
‫ترین قرآن کا نسخہ مال تو وہ آج کے قرآن کی طرح ہے …‬

‫رسول هللا صلی هللا علیہ وسلم قرآن کا عملی نمونہ تھے‬
‫جس کو ہزاروں ‪َ،‬لکھوں لوگوں نے دیکھا اور عمل کیا ‪..‬‬
‫جسے سنت کہتے ہیں جو نسل در نسل منتقل ہوتی آ رہی‬
‫ہے … رسول هللا صلی هللا علیہ وسلم کا کالم ‪ ،‬جو قرآن‬
‫نہیں وہ احادیث کہالتا ہے ‪ ..‬ایک ‪ ،‬دو یا چند لوگوں کے‬
‫زریعہ منتقل ہوا ‪ ..‬اس کی کتابت ‪ ،‬یعنی محفوظ مستند‬
‫کتابت جس طرح قرآن کی کی گی نہ ہو سکی ‪ ..‬اس وجہ‬
‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪423‬‬

‫سے احادیث کی درجہ بندیاں ہیں بہت بڑی تعداد میں …‬


‫کیونکہ جو مشکوک ہیں ‪ ..‬کسی علمی مکلمه میں کوئی‬
‫حدیث قبول کرتا ہے کسی کو رد کرتے ہیں تو وہ کیا منکر‬
‫حدیث ہوے ؟ ان کو منکر حدیث نہیں کہتے … اسی طرح‬
‫جب احادیث کو مستند طریقہ سے خلفاء راشدہ کی طرف‬
‫سے کتابت نہ ہوئی تو اس معامله کو ڈیکس کرنا حدیث یا‬
‫کالم رسول هللا صلی هللا علیہ وسلم کا انکار یا توہین نہیں‬
‫بلکہ غیر مستند کتابت پر بحث ہے ‪ ..‬اس طرح کوئی فتنہ‬
‫پسند اپنی طرف سے من گھڑت حدیث پیش کرے تو اس کو‬
‫بال تحقیق کیسے قبول کر سکتے ہیں ‪..‬اگر ایسا کرتے ہیں‬
‫تو رسول هللا صلی هللا علیہ وسلم کے کالم کی خالف‬
‫\ورزی ہو گی ‪ ،‬آپ نے فرمایا ‪:‬‬
‫مسند احمد میں فرمان رسول هللا صلی هللا علیہ وسلم ہے کہ‬
‫جب تم میری کسی حدیث کو سنو جسے تمہارے دل پہچان‬
‫لیں تمہارے جسم اس کی قبولیت کے لئے تیار ہو جائیں اور‬
‫تمہیں یہ معلوم ہو کہ وہ میرے َلئق ہے تو میں اس سے بہ‬
‫نسبت تمہارے زیادہ َلئق ہوں اور جب تم میرے نام سے‬
‫کوئی ایسی بات سنو جس سے تمہارے دل انکار کریں اور‬
‫تمھارے جسم نفرت کریں اور تم دیکھو کہ وہ تم سے بہت‬
‫دور ہے پس میں بہ نسبت تمھارے بھی اس سے بہت دور‬
‫ہوں ۔ اس کی سند بہت پکی ہے‬
‫[صحیح مسند احمد ‪ ,3/497‬شیخ البانی صحیح السلسلہ‬
‫الصحیحہ ‪ 2/732‬تفسیرکثیر‪.]١١:٨٨‬‬
‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪424‬‬

‫اّٰللُ عل ْی ِه وسلَّم‪ ،‬قال ‪” :‬‬ ‫ع ْن أ ِبي ھُریْرۃ‪ ،‬ع ِن ال َّن ِبي ِ صلَّى َّ‬
‫اّٰللِ‬
‫ب َّ‬ ‫ِیث ُم ْخت ِلفةٌ‪ ،‬فما جاء ُك ْم ُموا ِفقاا ِل ِكتا ِ‬ ‫سیأ ْ ِتی ُك ْم ع ِني أحاد ُ‬
‫س َّن ِتي فلیْس‬ ‫س َّن ِتي ف ُھو ِم ِني‪ ،‬وما جاء ُك ْم ُمخا ِلفاا ِل ِكتا ِ‬
‫ب َّ ِ‬
‫اّٰلل و ِل ُ‬ ‫و ِل ُ‬
‫ِم ِني ”‬
‫حضرت ابو ہریرہ رضی هللا عنہ‪ ،‬نبی صلے هللا علیہ وسلم‬
‫سے مروی ہیں کہ میری طرف سے کچھ اختالفی احادیث‬
‫آئینگی‪ ،‬ان میں سے جو “کتاب هللا” اور “میری سنت” کے‬
‫موافق ہونگی‪ ،‬وہ میری طرف سے ہونگی۔ اور جو “کتاب‬
‫هللا” اور “میری سنت” کے خالف ہونگی وہ میری طرف‬
‫سے نہیں ہونگی۔‬

‫ضی ِة واألحْ ك ِام وغی ِْر ذ ِلك‪،‬‬‫[سنن الدارقطني‪ِ :‬كتابٌ ِفي األ ْق ِ‬
‫كتاب عمر رضي هللا عنہ إلى أبي موسى األشعري‪ ،‬رقم‬
‫الحدیث‪ )4427(3926 :‬الكفایة في علم الروایة‬
‫اء ْالجماع ِة‪ ،‬رقم الحدیث‪:‬‬ ‫للخطیب‪:‬التَّوثُّ ُق فِي ا ْس ِت ْفت ِ‬
‫اب‬ ‫ْ‬
‫األنصاري‪:‬الب ُ‬ ‫‪)5٠٠4(311‬؛ذم الكالم وأھلہ لعبد هللا‬
‫اّٰللُ ۔‪.‬۔ رقم الحدیث‪:‬‬ ‫صطفى صلَّى َّ‬ ‫التَّا ِس ُع‪ ،‬بابٌ ‪ِ :‬ذ ْك ُر إِعْال ِم ْال ُم ْ‬
‫اب‬‫‪)٦٠٦(589‬؛األباطیل والمناكیر والمشاھیر للجورقاني‪ِ :‬كت ُ‬
‫س َّن ِة رقم‬‫ب وال ُّ‬ ‫ْال ِكتا ِ‬ ‫الر ُجوعِ ِإلى‬ ‫ُّ‬ ‫اب ‪:‬‬ ‫ْال ِفت ِن‪ ،‬ب ُ‬
‫الحدیث‪ )29٠5(2۷۷:‬الكامل في ضعفاء الرجال » من ابتدا‬
‫أسامیھم صاد » من اسمہ صالح؛ رقم الحدیث‪)4284٦ :‬‬

‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪425‬‬

‫اء ْالجماع ِة؛ رقم‬


‫اء ْالجماع ِة » التَّوثُّ ُق فِي ا ْس ِت ْفت ِ‬
‫التَّوثُّ ُق ِفي ا ْس ِت ْفت ِ‬
‫الحدیث‪]311 :‬‬

‫ایک مسلمان کے لیے رسول هللا صلی هللا علیہ وسلم سے‬
‫محبت اس کے ایمان اور زندگی کا کل سرمایہ ہے ‪ ..‬ہم ان‬
‫سے اپنی زندگی اور اوَلد سے بھی زیادہ محبت کرتے ہیں‬
‫… ان کی وجہ سے ہم کفر ‪ ،‬شرک جیسی لعنت سے‬
‫محفوظ ہوے اور هللا کے راستہ پر اسالم میں چل پڑے …‬
‫قرآن جو کہ هللا کا کالم ہے وہ رسول هللا صلی هللا علیہ‬
‫وسلم کی زبان مبارک سے ادا ہوا ‪ ..‬اس کو هللا نے‬
‫"حدیث" بھی کھا … ہم نے قرآن کو هللا کا کالم مانا کیونکہ‬
‫رسول هللا صلی هللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ یہ هللا کا کالم‬
‫ہے … طرح ہم هللا کے کالم کو مقدس سمجھتے ہیں اسی‬
‫طرح رسول هللا صلی هللا علیہ وسلم کے مستند ‪ ،‬اصل‬
‫کالم کو بھی جو تواتر سے منتقل ہوا‪ ،‬مقدس اور اس پر‬
‫عمل کرنے کو فرض سمجھتے ہیں …‬

‫احا دیث کا ذخیرہ علمی خزانہ ہے ‪ ،‬اسوہ حسنہ‪ ،‬سنت اور‬


‫اس دور کی تاریخ ‪،‬قرآن کی تفسیر‪ ،‬بہت کچھ موجود ہے‬
‫اس سے مثبت طور پرمسلمانوں کی یکجہتی‪ ،‬محبت ‪،‬‬
‫اخالق ‪ ،‬بہتری کے لیے فائدہ اٹھایا جا سکتا ہے‪ -‬حدیث اگر‬
‫قابل اعتراض نہ ہو‪ ،‬ضعیف بھی ہو تو قابل احترام ہے کہ‬

‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪426‬‬

‫رسول ص لی هللا علیہ وسلم سے منسوب ہے ممکن ہے کہ‬


‫درست ہو اور اصول و ضوابط پر پوری نہ اتر سکی ہو‪-‬‬
‫هللا ہم کو قرآن اور سنت رسول صلی هللا علیہ وسلم پر‬
‫عمل کی توفیق عطا ا فرمایے ‪ -‬آمین‬
‫آپ سب کے صبر و تحمل کا شکریہ‬
‫جزاک هللا‬

‫سو ِل اللَّـ ِه أُسْوۃ ٌ حسنةٌ ِلمن كان ی ْر ُجو اللَّـه‬


‫لَّق ْد كان ل ُك ْم فِي ر ُ‬
‫یرا ﴿‪﴾٢١‬‬ ‫و ْالی ْوم ْاآل ِخر وذكر اللَّـه ك ِث ا‬

‫رسول میں ایک‬‫ؐ‬ ‫در حقیقت تم لوگوں کے لیے هللا کے‬


‫بہترین نمونہ تھا‪ ،‬ہر اُس شخص کے لیے جو هللا اور یوم‬
‫آخر کا امیدوار ہو اور کثرت سے هللا کو یاد کرے‬
‫(‪)33:21‬‬
‫‪-------------------‬‬
‫اختتامیہ‬

‫س ْو ُل ِاهللا صلَّی ُاهللا علی ْٖہ‬ ‫ضی ُاهللاع ْنہُ قال قال ر ُ‬ ‫وع ْن ع ِل ِی ر ِ‬
‫ان َل یبْقی ِمن ْ ِ‬
‫اَلسْال ِم ا ََِّل‬ ‫اس زم ٌ‬ ‫ک ا ْن َّیا ْ ِتی علی ال َّن ِ‬‫وسلَّم ی ُْو ِش ُ‬
‫امرۃ ٌ و ِھی‬ ‫اجدُ ُھ ْم ع ِ‬‫ا ْس ُم ۤہ وَل یب ْٰقی ِمن ْالقُ ْر ٰا ِن ا ََِّل ر ْس ُمہ‪ ،‬مس ِ‬
‫آء ِم ْن‬ ‫علمآ ُء ُھ ْم ش ُّر م ْن تحْ ت ٰا ِدی ِْم السْم ِ‬ ‫خرابٌ ِمن ْال ُھ ٰدی ُ‬
‫ِع ْن ِد ِھ ْم ت ْخ ُر ُج ْال ِف ْتن ُۃ وفِ ْی ِھ ْم تعُ ْودُ۔ (رواہ البیہقی فی شعب‬
‫اَلیمان)‬

‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪427‬‬

‫تعالی عنہ راوی ہیں‬


‫ٰ‬ ‫المرتضی رضی هللا‬
‫ٰ‬ ‫" اور حضرت علی‬
‫کہ سرکار دو عالم صلی هللا علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا۔‬
‫عنقریب لوگوں پر ایک ایسا وقت آئے گا کہ اسالم میں‬
‫صرف اس کا نام باقی رہ جائے گا اور قرآن میں سے‬
‫صرف اس کے نقوش باقی رہیں گے۔ ان کی مسجدیں‬
‫(بظاہر تو) آباد ہوں گی مگر حقیقت میں ہدایت سے خالی‬
‫ہوں گی۔ ان کے علماء آسمان کے نیچے کی مخلوق میں‬
‫سے سب سے بدتر ہوں گے۔ انہیں سے (ظالموں کی حمایت‬
‫و مدد کی وجہ سے ) دین میں فتنہ پیدا ہوگا اور انہیں میں‬
‫لوٹ آئے گا (یعنی انہیں پر ظالم) مسلط کر دیئے جائیں‬
‫گے۔" (بیہقی)‬

‫یہ حدیث اس زمانہ کی نشان دہی کر رہی ہے جب عالم میں‬


‫اسالم تو موجود رہے گا مگر مسلمانوں کے دل اسالم کی‬
‫حقیقی روح سے خالی ہوں گے‪ ،‬کہنے کے لئے تو وہ‬
‫مسلمان کہالئیں گے مگر اسالم کا جو حقیقی مدعا اور‬
‫منشاء ہے اس سے کو سوں دور ہوں گے۔‬
‫قرآن جو مسلمانوں کے لئے ایک مستقل ضابطۂ حیات اور‬
‫نظام علم ہے اور اس کا ایک ایک لفظ مسلمانوں کی دینی‬
‫و دنیاوی زندگی کے لئے راہ نما ہے۔ صرف برکت کے‬
‫لئے پڑھنے کی ایک کتاب ہو کر رہ جائے گا۔ چنانچہ یہاں‬
‫" رسم قرآن" سے مراد یہی ہے کہ تجوید و قرأت سے‬
‫قرآن پڑھا جائے گا‪ ،‬مگر اس کے معنی و مفہوم سے ذہن‬
‫قطعا ً نا آشنا ہوں گے‪ ،‬اس کے اوامر و نواہی پر عمل بھی‬
‫ہوگا مگر قلوب اخَلص کی دولت سے محروم ہوں گے۔‬
‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪428‬‬

‫مسجدیں کثرت سے ہوں گی اور آباد بھی ہوں گی مگر وہ‬


‫آباد اس شکل سے ہوں گی کہ مسلمان مسجدوں میں آئیں‬
‫گے اور جمع ہوں گے لیکن عبادت خداوندی‪ ،‬ذکر هللا اور‬
‫درس و تدریس جو بناء مسجد کا اصل مقصد ہے وہ پوری‬
‫طرح حاصل نہیں ہوگا۔‬
‫اسی طرح وہ علماء جو اپنے آپ کو روحانی اور دنی پیشوا‬
‫کہَلئیں گے۔ اپنے فرائض منصبی سے ہٹ کر مذہب کے نام‬
‫پر امت میں تفرقے پیدا کریں گے‪ ،‬ظالموں اور جابروں کی‬
‫مدد و حمایت کریں گے۔ اس طرح دین میں فتنہ و فساد کا‬
‫بیج بو کر اپنے ذاتی اغراض کی تکمیل کریں گے۔ (مشکوۃ‬
‫شریف ۔ جلد اول ۔ علم کا بیان ۔ حدیث ‪)263‬‬
‫افتراق کی سبب دو چیزیں ہیں‪ ،‬عہدہ کی محبت یا مال کی‬
‫تعالی عنہ‬
‫ٰ‬ ‫محبت۔ سیدنا کعب بن مالک انصاری رضی هللا‬
‫اپنے والد سے روایت کرتے ہیں کہ رسول هللا صلی هللا‬
‫علیہ وسلم نے فرمایا‪:‬‬
‫”ماذئبان جائعان أرسال في غنم با ٔفسد لھا من حرص المرء‬
‫علی المال و الشرف لدینہ”‬
‫دو بھوکے بھیڑئیے ‪ ،‬بکریوں کے ریوڑ میں چھوڑ دیئے‬
‫جائیں تو وہ اتنا نقصان نہیں کرتے جتنا مال اور عہدہ کی‬
‫حرص کرنے واَل اپنے دین کے لئے نقصان دہ ہے۔‬
‫(الترمذی‪ ٢۳۷۶:‬وھو حسن)‬

‫اس کا حل قرآن میں موجود ہے اس پر عملدرآمد کی کوشش‬


‫ہم سب نے کرنی ہے‪:‬‬

‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪429‬‬

‫ک ۡم و یت ُ ۡوب‬‫سنن الَّذ ِۡین ِم ۡن ق ۡب ِل ُ‬ ‫ک ۡم و یہۡ دِی ُ‬


‫ک ۡم ُ‬ ‫اّٰللُ ِلیُب ِین ل ُ‬‫ی ُِر ۡیدُ ہ‬
‫اّٰلل ی ُِر ۡیدُ ا ۡن َّیت ُ ۡوب عل ۡی ُ‬
‫ک ۡم ۟ و‬ ‫اّٰللُ ع ِل ۡی ٌم ح ِک ۡی ٌم ﴿‪ ﴾٢۶‬و ہ ُ‬ ‫ک ۡمؕ و ہ‬ ‫عل ۡی ُ‬
‫ت ا ۡن ت ِم ۡیلُ ۡوا م ۡی اال ع ِظ ۡی اما ﴿‪ ﴾٢۷‬ی ُِریدُ‬ ‫شہ ٰو ِ‬ ‫ی ُِر ۡیدُ الَّ ِذ ۡین یتَّ ِب ُع ۡون ال َّ‬
‫ان ض ِعیفاا ﴿‪﴾٢٨‬‬ ‫اللَّـهُ أن یُخ ِفف عن ُك ْم ۚ و ُخ ِلق ْ ِ‬
‫اْلنس ُ‬

‫هللا چاہتا ہے کہ تم پر ان طریقوں کو واضح کرے اور انہی‬


‫طریقوں پر تمہیں چالئے جن کی پیروی تم سے پہلے‬
‫گزرے ہوئے صلحاء کرتے تھے ۔ وہ اپنی رحمت کے ساتھ‬
‫تمہاری طرف متوجہ ہونے کا ارادہ رکھتا ہے ‪ ،‬اور وہ علیم‬
‫بھی ہے اور دانا بھی‪ -‬ہاں‪ ،‬هللا تو تم پر رحمت کے ساتھ‬
‫توجہ کرنا چاہتا ہے مگر جو لوگ خود اپنی خواہشات نفس‬
‫کی پیروی کر رہے ہیں وہ چاہتے ہیں کہ تم راہ راست سے‬
‫ہٹ کر د ور نکل جاؤ‪ .‬هللا تم پر سے پابندیوں کو ہلکا کرنا‬
‫چاہتا ہے کیونکہ انسان کمزور پیدا کیا گیا ہے‬
‫]‪(4:26,27,28‬‬

‫اگر احادیث کی کتب لکھنے والے ‪ ,‬اطاعت هللا تعالی ‪,‬‬


‫اطاعت رسول هللا صلی هللا علیہ وسلم و خلفاء راشدین کرتے‬
‫تو منتخب متواتر اہم احادیث حفظ کرتے اور باقی مواد سے‬
‫تاریخ ‪ ،‬سیرت النبی صلی هللا علیہ وسلم پر کتب تحریر‬
‫کرتے جیسے طبری وغیرہ نے کیں‪ -‬ان کی تاریخ زیادہ‬
‫مستند ہوتی‪ -‬قرآن کے مقابلہ میں کتب اور اطاعت هللا تعالی‬
‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪430‬‬

‫و اطاعت رسول هللا صلی هللا علیہ وسلم و خلفاء رشدین سے‬
‫گریز کا کوئی جواز نہیں ہو سکتا ہے ‪ -‬یہ کام اب کریں‬
‫بجایے بحث مباحث اور تاویلیں کرنے کے ‪ ,‬تاکہ تاریخی‬
‫غلط کو درست کیا جاسکے ‪ -‬احادیث رسول هللا صلی هللا‬
‫علیہ وسلم سر آنکھوں پر مگر مستند اور جائز طریقہ سے ‪,‬‬
‫قرآن‪ 120‬کی تدوین و کتابت کا طریقہ کار بنیادی اصول‬
‫فراہم کرتا ہے‪ -‬پہلی صدی حجرہ کے اسالم‪ ،‬دین کامل کے‬
‫احیاء کی کوشش کریں ‪ -‬آینے اس مقصد کے حصول کی‬
‫جدوجہد آغاز کریں‪:‬‬
‫ب ِإ َّن ق ْو ِمي اتَّخذُوا ھ ٰـذا ْالقُ ْرآن م ْھ ُج ا‬
‫ورا‬ ‫سو ُل یا ر ِ‬
‫الر ُ‬
‫وقال َّ‬
‫﴿سورۃ الفرقان‪﴾25:30‬‬

‫اور رسول کہے گا کہ "اے میرے رب‪ ،‬میری قوم کے‬


‫لوگوں نے اس قرآن کو نشانہ تضحیک بنا لیا تھا" ﴿سورۃ‬
‫الفرقان‪﴾25:30‬‬
‫تو ہم ان لوگوں میں شامل نہ ہوں جنہوں نےقرآن کو نشانہ‬
‫تضحیک بنا لیا تھا‪-‬‬
‫هللا تعالی ہماری مدد فرمایے ‪ -‬آمین‬
‫‪………………… ,‬‬

‫تدوین قرآن مجید ایک تحقیقی جائزہ‬ ‫‪120‬‬


‫ِ‬
‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪431‬‬

‫ت وعلیْھا ما‬ ‫سا ِإ ََّل ُوسْعھا ۚ لھا ما كسب ْ‬ ‫ف اللَّـهُ ن ْف ا‬ ‫َل یُك ِل ُ‬
‫اخ ْذنا ِإن َّن ِسینا أ ْو أ ْخطأْنا ۚ ربَّنا وَل تحْ ِم ْل‬ ‫ت ۗ ربَّنا َل تُؤ ِ‬ ‫ا ْكتسب ْ‬
‫ص ارا كما حم ْلتهُ على الَّذِین ِمن ق ْب ِلنا ۚ ربَّنا وَل تُح ِم ْلنا ما‬ ‫علیْنا ِإ ْ‬
‫ارح ْمنا ۚ أنت م ْوَلنا‬ ‫ْف ع َّنا وا ْغ ِف ْر لنا و ْ‬ ‫َل طاقة لنا ِب ِه ۖ واع ُ‬
‫ص ْرنا على ْالق ْو ِم ْالكافِ ِرین ﴿‪﴾٢٨٦‬‬ ‫فان ُ‬
‫هللا کسی متنفس پر اُس کی مقدرت سے بڑھ کر ذمہ داری کا‬
‫بوجھ نہیں ڈالتا ہر شخص نے جو نیکی کمائی ہے‪ ،‬اس کا‬
‫پھل اسی کے لیے ہے اور جو بدی سمیٹی ہے‪ ،‬اس کا وبال‬
‫اسی پر ہے (ایمان َلنے والو! تم یوں دعا کیا کرو) اے‬
‫ہمارے رب! ہم سے بھول چوک میں جو قصور ہو جائیں‪،‬‬
‫ان پر گرفت نہ کر مالک! ہم پر وہ بوجھ نہ ڈال‪ ،‬جو تو نے‬
‫ہم سے پہلے لوگوں پر ڈالے تھے پروردگار! جس بار کو‬
‫اٹھانے کی طاقت ہم میں نہیں ہے‪ ،‬وہ ہم پر نہ رکھ‪ ،‬ہمارے‬
‫ساتھ نرمی کر‪ ،‬ہم سے در گزر فرما‪ ،‬ہم پر رحم کر‪ ،‬تو‬
‫مولی ہے‪ ،‬کافروں کے مقابلے میں ہماری مدد کر‬ ‫ٰ‬ ‫ہمارا‬
‫(‪)2:286‬‬
‫~~~~~~~~~~~‬
‫أن ت ْعتدُوا ۘ وتعاونُوا على ْال ِب ِر والتَّ ْقو ٰى ۖ وَل تعاونُوا على ْ ِ‬
‫اْل ْث ِم‬
‫ب ﴿‪﴾ ٢‬‬ ‫ان ۚ واتَّقُوا اللَّـه ۖ ِإ َّن اللَّـه شدِیدُ ْال ِعقا ِ‬‫و ْالعُدْو ِ‬
‫نیکی اور پرہیزگاری کے کاموں میں ایک دوسرے کی مدد‬
‫کیا کرو اور گناہ اور ظلم کی باتوں میں مدد نہ کیا کرو‪ ,‬هللا‬
‫سے ڈرو‪ ،‬اس کی سز ا بہت سخت ہے )‪(5:2‬‬

‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪432‬‬

‫صیبٌ ِم ْنھا ۖ ومن ی ْشف ْع شفاعةا‬ ‫َّمن ی ْشف ْع شفاعةا حسنةا ی ُكن لَّهُ ن ِ‬
‫س ِیئةا ی ُكن لَّهُ ِك ْف ٌل ِم ْنھا ۗ وكان اللَّـهُ عل ٰى ُك ِل ش ْيءٍ ُّم ِقیتاا ﴿‪﴾٨٥‬‬
‫جو بھالئی کی سفارش کریگا وہ اس میں سے حصہ پائے گا‬
‫اور جو برائی کی سفارش کرے گا وہ اس میں سے حصہ‬
‫پائے گا‪ ،‬اور هللا ہر چیز پر نظر رکھنے واَل ہے )‪(4:85‬‬
‫~~~~~~~~~~‬

‫‪References‬‬
‫‪1. https://salaamone.com/quran/‬‬
‫‪2. http://salaamone.com/quran-urdu/‬‬
‫ث [ ‪3. ROOT DETAIL‬‬ ‫‪] … http://trueorators.com/quran-root-‬ح ِدی ٍ‬
‫‪detail/45/6/8/0‬‬
‫‪ https://salaamone.com/mutwatir/‬سنت ‪ ،‬حدیث متواتر ‪4.‬‬
‫تدوین قرآن مجید ایک تحقیقی جائزہ ‪5. http://bit.ly/2X6ECMI‬‬
‫ِ‬
‫‪ Sunnah and Hadith‬سنت اور حدیث کی اہمیت اور فرق ‪6.‬‬
‫؟ حدیث کی کتابت قران کی طرح خلفاء راشدین نے کیوں نہ کی‪7. .‬‬
‫‪....‬علم حدیث ‪ ,‬فرقہ واریت اورقران – تحقیقی مضامین ‪8.‬‬
‫‪:‬کتابت حدیث کی تاریخ – نخبة الفکر – ابن حجرالعسقالنی – ایک علمی جایزہ‪9. .‬‬
‫اسالم ؛ قرآن اور سنت پر عمل کرنے کا نام ہے۔اسالم کی بنیاد صرف رسول هللا‬
‫صلی هللا علیہ وسلم سے نقل وسماع ہے‪ ،‬قرآن کریم بھی رسول هللا صلی هللا علیہ‬
‫وسلم ہی کے ذریعہ مال ہے؛ انھوں نے ہی بتالیا اور آیات کی تالوت کی ‪،‬جوبطریقۂ‬
‫]‪…]Continue reading….‬تواتر‬
‫حادیث کے وحی ہونے یا نہ ہونے کی جہت سے بعض علماءِ نے حضور اکرم صلی ‪10.‬‬
‫آپ کا ہر قول‬‫هللا علیہ وسلم کی شخصیت کے دو حصے مقرر کر دیئے اور کہا کہ ؐ‬
‫]…‪...]Continue reading‬و فعل تو وحی نہیں البتہ آپۖ‬
‫‪: https://wp.me/p9pwXk-1dY‬دو اسالم ‪ -‬ڈاکٹر غالم جیالنی برق ‪11.‬‬
‫‪12. https://guldasta.org/pehli-sadi-k-mojaddid-hazrat-umar-bin-‬‬
‫‪abdulaziz/‬‬

‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
433

13. ‫تاریخ‬ ‫کی‬ ‫اس‬ ‫اور‬ ‫تدوین ِحدیث‬ :


http://forum.mohaddis.com/threads/23863/
14. Short Link to this document: http://bit.ly/31lYQV3
15. Minister Sheikh / Salih Bin ‘Abdul ‘Aziz Al al-Sheikh ،[ 324
Mutawatir (Genuine) Hadiths]
16. ،[Mutawatir (Genuine) Hadiths]
17. http://web.archive.org/web/20061031015411/http://hadith.al-
islam.com/bayan/Index.asp?Lang=ENG&Type=3
18. http://corpus.quran.com/qurandictionary.jsp?q=snn
19. Google Doc link:
20. https://docs.google.com/document/d/e/2PACX-
1vRK_OsYqTPA9cqZIVMOZuRnf-3Qv1bsm3MWb-
_R8gckKDSihhp9kgvv9cRTVsNnD7IN_W7xOKgrCJCe/pub
21. Embed code:
<iframe height="1000px" src="https://docs.google.com/document/d/e/2PACX-
1vRK_OsYqTPA9cqZIVMOZuRnf-3Qv1bsm3MWb-
_R8gckKDSihhp9kgvv9cRTVsNnD7IN_W7xOKgrCJCe/pub?embedded=true"
width="100%"></iframe></div>

:‫ڈاونلوڈ کریں اور پرنٹ حاصل کریں‬


‫ ] کو درج ذیل طریقہ سے پڑھ سکتے‬Research Paper[ ”‫“ریسرچ پیپر‬
: ‫ہیں‬
http://bit.ly/31lYQV3 [ ‫ اس لنک‬، ‫ گوگل ڈوکومنٹ فارمیٹ میں‬.1
‫یا‬، ‫ ٹیب میں کھول کر پڑھیں‬Tab ‫] سے علیحدہ‬
‫ یا‬، ‫[ میں پڑھیں‬Google Doc App]‫ موبائل پر گوگل ڈوک ایپ‬.2
‫[ سے ڈاؤن لوڈ کریں اپنے‬Google Doc App]‫ گوگل ڈوک ایپ‬.3
Word Doc, PDF , Text, Web Page [ ، ‫پسندیدہ فارمیٹ‬
..‫(] میں … یا‬html), rft, odt, EPUB
‫ ڈاؤن لوڈ کریں اپنے پرنٹر یا مارکیٹ سے پرنٹ‬Word Doc ‫ فائل‬.4
‫آوٹ حاصل کرکہ ہارڈ کاپی بھی حاصل کر سکتے ہیں … پہلے‬
Research [ ”‫] “ریسرچ پیپر‬2&1Part [ ‫تقریبا پچاس صفحات‬
. ‫] ہے‬Q&A [‫] سوال و جواب‬3Part [‫ ] ہے اور‬Paper

https://SalaamOne.com/last-book/ http://bit.ly/31lYQV3
‫‪434‬‬

‫‪The‬‬ ‫‪Last‬‬ ‫‪Book‬‬ ‫‪A5‬‬ ‫)‪(Intl‬‬ ‫‪for Mobiles‬‬ ‫‪.5‬‬


‫‪http://bit.ly/39tLDfH‬‬
‫‪The Last Book [A4 Size 122 Pages] ( intl) for Printout .6‬‬
‫‪:http://bit.ly/379InEp‬‬
‫‪,...................‬‬
‫سوشل میڈیا پر پوسٹ شیر کریں‬
‫…………………‬
‫آخری کتاب یا کتب؟‬
‫هللا تعالی کی طرف سےنازل آخری کتاب ہدایت قرآن کریم ‪ ،‬سنت رسول هللاﷺ‪،‬‬
‫سنت خلفاء راشدین و صحابہ اکرام کی روشنی میں ‪ ،‬پہلی صدی ہجری کے‬
‫دین اسالم کا احیاء ‪ -‬تحقیق و تجزیہ‬
‫ک ُم ۡ ِ‬
‫اَلسۡ الم د ِۡیناا [القرآن ‪]5:3‬‬ ‫ض ۡیتُ ل ُ‬ ‫کمۡ و ا ۡتممۡ تُ عل ۡی ُ‬
‫کمۡ نِعۡ مت ِۡی و ر ِ‬ ‫ا ۡلی ۡوم ا ۡکم ۡلتُ ل ُ‬
‫کمۡ د ِۡین ُ‬
‫آج میں نے تمہارے لیے دین کو کامل کردیا اور تم پر اپنی نعمت پوری کردی اور تمہارے لئے‬
‫اسالم کو بطور دین کے پسند کرلیا‬
‫‪This day have I perfected your religion, completed My favour & have‬‬
‫]‪chosen Islam as your religion.[Quran5:3‬‬
‫اس تحقیق میں دین اسالم اور تاریخ کے سب سے اہم موضوع کو زیر بحث َلتا‬
‫ہے‪ ،‬ایک سنگین غلطی (یا دھوکہ ) جسے بارہ صدیوں سے نظرانداز کیا گیا‬
‫ہے۔ براہ کرم جب آپ یہ تحقیق پڑھتے ہو تواپنے ذہن کو روایتی مذہبی پیشواؤں‬
‫کی مخصوص سوچ سے آزاد رکھ کہ صرف قرآن و سنت کو سوچ کا محور‬
‫بنا کر چلنا ہو گا‪ ،‬اگر آپ ایسا نہیں کر سکتے اور مذہبی پیشواؤں کو قرآن کی‬
‫نصاری کی طرح “رب” مانتے ہو ۓ کالم هللا اور سنت‬
‫ٰ‬ ‫اصطالح میں یہود و‬
‫رسول کونذر انداز کرتے ہیں تو‪ ،‬یہ تحقیق آپ کے لیے نہیں …‪.‬‬
‫آخری کتاب یا کتب ؟‬
‫ریسرچ پیپر (تحقیقی مقالہ ) کے تھیم (موضوع ) کی بنیاد‪:‬‬
‫اس ریسرچ پیپر (تحقیقی مقالہ ) کے تھیم (آخری کتاب یا کتب ؟ ) کی بنیاد ‪,‬‬
‫درج ذیل چار ذرائع پر اسی ترتیب وترجیح پر ہے‪:‬‬
‫(‪ )1‬قرآن ‪:‬‬
‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪435‬‬

‫قرآن کے مطابق صرف قرآن کتاب ہدایت ہے‪ ،‬اس کے عالوہ کوئی حدیث ‪,‬‬
‫کتاب ‪ ,‬کالم نہیں‪-‬‬
‫(‪ )2‬سنت رسول هللا صلی هللا علیہ وسلم‪:‬‬
‫آپ رسول هللا صلی هللا علیہ وسلم قرآن کا عملی نمونہ تھے آپ صلی هللا علیہ‬
‫وسلم کی سنت مشعل راہ ہے‪ ،‬آپ صلی هللا علیہ وسلم نے وفات پر کوئی‬
‫مدون کتاب نہیں چھوڑی‪ ،‬مگر حفظ اور پارچات پر‪ -‬قرآن کتاب ہے بال شک ‪-‬‬
‫ش ِدینَ ا ْل َم ْھ ِدیِِّینَ ‪:‬‬ ‫(‪ )3‬سنت ا ْل ُخلَ َفاءِ َّ‬
‫الرا ِ‬
‫الرا ِشدِین ْالم ْھ ِدیِین نے حضرت عمر (رضی هللا) کے اصرار پر قرآن کو‬ ‫ُخلفاءِ َّ‬
‫بہت احتیاط سے ایک نامزد کمیٹی کے زریعہ اکٹھا کرکہ کتاب کی صورت میں‬
‫مدون کرکہ نسخے تقسیم کیے‪ -‬حدیث کی کتابت نہ کرنے کا حکم نافذ کیا ‪ ،‬کہ‬
‫پہلی اقوام کتاب هللا تعالی کے ساتھ دوسری کتب کی وجہ سے برباد ہوئیں‪-‬‬
‫(‪ )4‬سنت صحابہ اکرام ( رضوان هللا علیہم اجمعین)‬
‫صحابہ اکرام ( رضوان هللا علیہم اجمعین) نے بھی سنت ُخلفاءِ َّ‬
‫الرا ِشدِین‬
‫ْالم ْھ ِدیِین پر عمل کیا اور پہلی صدی حجرہ میں احادیث کی کوئی کتاب نہ لکھی‬
‫جو اس وقت منظر عام پر آتی‪-‬‬
‫جب تاریخ پر نظر ڈالتے ہیں تو معلوم ہوتا ہے کہ ‪:‬‬
‫‪ .1‬امام ابو حنیفہ (رح ) نے فقہ پر کام کیا ‪ ،‬حافظ حدیث ہونے کے باوجود‬
‫کوئی حدیث کی کتاب نہ لکھی‪-‬‬
‫‪ . 2‬دوسری ‪ ،‬تیسری صدی حجرہ میں احادیث کی مشہور کتب انفرادی طور پر‬
‫لکھی گیئں‪ ،‬اس وقت احادیث کی ‪ 75‬کتب مارکیٹ میں موجود ہیں‪ -‬یہ عمل‬
‫الرا ِشدِین ْالم ْھ ِد ِیین‬
‫قرآن ‪ ،‬سنت رسول هللا صلی هللا علیہ وسلم ‪ ،‬سنت ْال ُخلفاءِ َّ‬
‫اورسنت صحابہ اکرام ( رضوان هللا علیہم اجمعین) کے خالف ہے‪-‬‬
‫‪ . 3‬یہود نے هللا تعالی کے حکم کے خالف ‪ ،‬کتاب هللا تعالی کے ساتھ کتب‬
‫لکھیں اور پھر ان کو کتاب هللا کے ساتھ شامل بھی کیا‪ -‬اسالم آخری دین کامل‬
‫اور قرآن آخری کتاب ہدایت ہے اس لیے کسی اور کتاب کی ضرورت نہیں ‪،‬‬
‫الرا ِشدِین ْالم ْھ ِد ِیین ہے جس پر کاربند رہنے کا‬
‫یہی قرآن کا حکم اورسنت ْال ُخلفاءِ َّ‬
‫رسول هللا صلی هللا علیہ وسلم نے حکم دیا تھا‪ ،‬پہلی صدی حجرہ کے کامل دین‬
‫اسالم کو واپسی ہی میں فالح اور نجات ہے‪-‬‬
‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪436‬‬

‫‪.3‬اس اہم ترین موضوع (آخری کتاب یا کتب ؟) پر کسی امام ‪ ،‬فقیہ ‪ ,‬عالم‬
‫‪،‬مفتی‪ ،‬مفسر کی بات صرف اسی صورت میں قابل قبول ہو سکتی ہے اگر وہ‬
‫ان چار ذرائع (‪ )sources‬سے واضح طور پرثابت ہو (قرآن ‪ )۳:۷‬اوران‬
‫کے عمل (سنت) سے بھی مجموعی طور پر مطابقت رکھتی ہو‪ ،‬زبردسستی ‪,‬‬
‫ظن ‪,‬گمان ‪ ,‬قیاس آرائیاں‪ ,‬اندازے ‪,‬نتیجه گیری پر مشتمل تاویالت کے زور‬
‫پر نہیں ‪-‬‬
‫قرآن کے واضح احکام کے بعد بحث کی کوئی گنجائش نہیں رہتی باقی تین‬
‫ذرائع قرآن کے خالف ہو ہی نہیں سکتے‪-‬‬
‫‪ .4‬ہر ایک مسلمان کو قرآن ‪ ,‬سنت رسول هللا صلی هللا علیہ وسلم ‪ ،‬سنت ْال ُخلفاءِ‬
‫الرا ِشدِین ْالم ْھ ِدیِین‪ ،‬سنت صحابہ اکرام ( رضوان هللا علیہم اجمعین) کے ساتھ‬
‫َّ‬
‫ڈٹ کر کھڑا ہونا ہوگا تاکہ قرآن کو اس کا حق دیا جا سکے ‪ ,‬رسول هللا صلی‬
‫هللا علیہ وسلم جب بروز قیامت یہ فرمائیں تو ہم ایسےلوگوں میں شامل نہ ہوں‪:‬‬
‫ب إِ َّن ق ْومِ ي اتَّخذُوا ھ ٰـذا ْالقُ ْرآن م ْھ ُج ا‬
‫ورا ﴿سورۃ الفرقان‪﴾25:30‬‬ ‫سو ُل یا ر ِ‬
‫الر ُ‬
‫وقال َّ‬
‫اور رسول کہے گا کہ "اے میرے رب‪ ،‬میری قوم کے لوگوں نے اس قرآن کو‬
‫نشانہ تضحیک بنا لیا تھا" ﴿سورۃ الفرقان‪﴾25:30‬‬
‫آپ اس جدوجہد کا آغاز علماء اورعوام میں اس تحقیق کوشیئر کرکہ حقائق کی‬
‫نشاندہی سےکرسکتے ہیں یہ ہمآرا دینی فرض اورذمہ داری ہے‪:‬‬
‫سوا ْالح َّق ِب ْالباطِ ِل وت ْكتُ ُموا ْالح َّق وأنت ُ ْم ت ْعل ُمون ﴿‪٤٢‬‬
‫وَل ت ْل ِب ُ‬
‫باطل کا رنگ چڑھا کر حق کو مشتبہ نہ بناؤ اور نہ جانتے بوجھتے حق کو‬
‫چھپانے کی کوشش کرو )‪(2:42‬‬
‫ق ا ِۡذ جاء ٗہؕ ال ۡیس ف ِۡی جہنَّم م ۡث اوی‬ ‫فم ۡن ا ۡظل ُم مِ َّم ۡن کذب علی ہ ِ‬
‫اّٰلل و کذَّب ِب ِ‬
‫الص ۡد ِ‬
‫ل ِۡل ٰکف ِِر ۡین ﴿‪﴾۳٢‬‬
‫تعالی پر جھوٹ بولے؟ اور سچا دین‬ ‫اس سے بڑھ کر ظالم کون ہے جو هللا ٰ‬
‫جب اس کے پاس آئے تو اسے جھوٹا بتائے؟ کیا ایسے کفار کے لئیے جہنم‬
‫ٹھکانا نہیں ہے؟ )‪(39:32‬‬
‫تم میں کچھ لوگ تو ایسے ضرور ہی رہنے چاہییں جو نیکی کی طرف بالئیں‪،‬‬
‫بھالئی کا حکم دیں‪ ،‬اور برائیوں سے روکتے رہیں جو لوگ یہ کام کریں گے‬
‫وہی فالح پائیں گے)‪(3:104‬‬
‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪437‬‬

‫اس تأ ْ ُم ُرون بِ ْالم ْع ُروفِ وت ْنھ ْون ع ِن ْال ُمنك ِر وتُؤْ مِ نُون بِاللَّـ ِه ۗ‬ ‫ُكنت ُ ْم خیْر أ ُ َّم ٍة أ ُ ْخ ِرج ْ‬
‫ت لِلنَّ ِ‬
‫ب لكان خی اْرا لَّ ُھم ۚ مِ ْن ُھ ُم ْال ُمؤْ مِ نُون وأ ْكث ُرھُ ُم ْالفا ِسقُون ﴿‪)١١٠‬‬ ‫ول ْو آمن أ ْھ ُل ْالكِتا ِ‬
‫اب دنیا میں وہ بہترین گروہ تم ہو جسے انسانوں کی ہدایت و اصالح کے لیے‬
‫میدان میں َلیا گیا ہے تم نیکی کا حکم دیتے ہو‪ ،‬بدی سے روکتے ہو اور هللا پر‬
‫ایمان رکھتے ہو یہ اہل کتاب ایمان َلتے تو انہی کے حق میں بہتر تھا اگرچہ ان‬
‫میں کچھ لوگ ایمان دار بھی پائے جاتے ہیں مگر اِن کے بیشتر افراد نافرمان‬
‫ہیں )‪(3:110‬‬
‫ظون ق ْو اما ۙ اللَّـهُ ُم ْھ ِل ُك ُھ ْم أ ْو ُمع ِذبُ ُھ ْم عذاباا شدِیداا ۖ قالُوا م ْعذِرۃا‬ ‫ت أ ُ َّمةٌ مِ ْن ُھ ْم لِم ت ِع ُ‬
‫وإِذْ قال ْ‬
‫سوا ما ذُ ِك ُروا بِ ِه أنجیْنا الَّذِین ی ْنھ ْون ع ِن السُّوءِ‬ ‫إِل ٰى ربِ ُك ْم ولعلَّ ُھ ْم یتَّقُون ﴿‪ ﴾١٦٤‬فل َّما ن ُ‬
‫سقُون ﴿ ‪﴾١٦٥‬‬ ‫ِیس بِما كانُوا ی ْف ُ‬ ‫وأخذْنا الَّذِین ظل ُموا بِعذا ٍ‬
‫ب بئ ٍ‬
‫اور انہیں یہ بھی یاد َلؤ کہ جب اُن میں سے ایک گروہ نے دوسرے گروہ سے‬
‫کہا تھا کہ "تم ایسے لوگوں کو کیوں نصیحت کرتے ہو جنہیں هللا ہالک کرنے‬
‫واَل یا سخت سزا دینے واَل ہے " تو انہوں نے جواب دیا تھا کہ "ہم یہ سب کچھ‬
‫تمہارے رب کے حضور اپنی معذرت پیش کرنے کے لیے کرتے ہیں اور اس‬
‫امید پر کرتے ہیں کہ شاید یہ لوگ اس کی نافرمانی سے پرہیز کرنے لگیں"‬
‫)‪ (164‬آخرکارجب وہ اُن ہدایات کو بالکل ہی فراموش کر گئے جو انہیں یاد‬
‫کرائی گئی تھیں تو ہم نے اُن لوگوں کو بچا لیا جو برائی سے روکتے تھے اور‬
‫باقی سب لوگوں کو جو ظالم تھے ان کی نافرمانیوں پر سخت عذاب میں پکڑ لیا‬
‫)‪(7:165‬‬
‫مزیدتفصیالت ان لنکس پر >>>>‬
‫‪https://salaamone.com/last-book/‬‬
‫‪https://QuranSubjects.blogspot.com/2020/01/why-‬‬
‫‪quran.html‬‬
‫تحقیق و تجزیہ ‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫رابطہ ‪Comments /Suggestions Contact‬‬
‫‪https://www.facebook.com/QuranSubject/inbox‬‬

‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
438

https://SalaamOne.com/last-book/ http://bit.ly/31lYQV3
439

The Author:
Brigdier Aftab Ahamd Khan, studied at FC College Lahore
and later Government College [now GC University]. Took
a break to get one year’s military training in newly
introduced National Service as a volunteer. The military
training culminated in his participation in 1971 war around
Lahore-Kasur, and adopting military as a career, retired in
2003. He served in Saudi Arabia on secondment. During
service, the quest for knowledge led him to obtain Masters
in Business Administration’ and in ‘Political Science’ ,
Strategic Studies. Besides military, he also worked in the
‘Corporate Sector’ in multinational environments. He
observed divergent cultures during his world wide travels
to North America, Europe, Middle East, China, Far East
and Australia. Twenty years ago he developed a special
interest in religius studies, especially Abrahamic religons.
He studied the Bible and The Quran and held dialogue
with Jewish, Christian and Muslim scholars via the
internet. He regularly writes in “The Defence Jouranal”
Kacrachi on Islam, Muslims and related issues. He has
authoried many books.
An active blogger and social media actavist, runs
“SalaamOne Network” . His research work has been
compiled in the form of e-books ،articles، blogs, social
media, magazines, and videos visited by over 4 millions.
For more details please visit:
1. https://salaamone.com/introduction/
2. https://salaamone.com/about/
3. https://salaamone.com/e-books/

https://SalaamOne.com/last-book/ http://bit.ly/31lYQV3
440

4. http://peace-forum.blogspot.com/
Latest project is about “Quran”
1.https://QuranSubjects.wordpress.com [English]
2.https://QuranSubjects.blogspot.com [Urdu with English
.. [Translation …[ Option]
3.https://twitter.com/QSubjects
4.https://www.facebook.com/QuranSubject/
5.Quran Subjects Mag: https://flip.it/aJQcrm
Contact @ https://www.facebook.com/QuranSubject/inbox

https://SalaamOne.com/last-book/ http://bit.ly/31lYQV3
‫‪441‬‬

‫صرف مسلمان‬

‫سو ُل ش ِھیداا عل ْی ُك ْم وت ُكونُوا ُ‬


‫شھداء‬ ‫ھُو س َّما ُك ُم ْال ُم ْسلِمِ ین مِ ن ق ْب ُل وفِي ھ ٰـذا لِی ُكون َّ‬
‫الر ُ‬
‫اس ۚ (سورۃ الحج‪)22:78‬‬ ‫على النَّ ِ‬

‫هللا نے پہلے بھی تمہارا نام “مسلم” رکھا تھا اور اِس (قرآن) میں بھی (تمہارا‬
‫یہی نام ہے) تاکہ رسول تم پر گواہ ہو اور تم لوگوں پر گواہ ‪( .‬سورۃ‬
‫الحج‪)22:78‬‬

‫پہلی صدی حجرہ اور بعد تک دین اسالم کے پروکار مسلمان کہالتے تھے‪ -‬هللا‬
‫تعالی نے دین اسالم کو قبول کرنے والے افراد کو قرآن میں اکثر ” ۡال ُمسۡ لِمِ ۡین‬ ‫ٰ‬
‫ت” کے نام سے مخاطب فرمایا‪ -‬عربی زبان‬ ‫ا‬
‫‪ُّ ،‬م ْسلِمة ‪ُّ ،‬م ْس ِل ُمون‪ُّ ،‬م ْس ِل اما ‪ُ ،‬م ْسلِما ۟ ٍ‬
‫میں واحد مرد ہے تو “مسلم” دو “مسلم” مرد ہوں تو “مسلمان”‪ ،‬تین یا زیادہ جمع‬
‫میں “مسلم” مرد ہوں تو “ملسمون” یا “مسلمین” …‬

‫تمام مسلمان اپنے اپنے عقائد و نظریات‪[ ،‬جس کو وہ قرآن و سنت کی بنیاد پر‬
‫دین اسالم سمجھتے ہیں] پر قائم رہتے ہوۓ‪ ،‬موجودہ فرقہ وارانہ ناموں کو ختم‬
‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬
‫‪442‬‬
‫کرکہ قرآن میں هللا کے عطا کردہ نام مسلم ۡ‬
‫(ال ُمسۡ لِمِ ۡین ‪ُّ ،‬م ْسلِمةا ‪ُّ ،‬م ْس ِل ُمون‪ُّ ،‬م ْس ِل اما)‬
‫کہالنے پر متفق ہو جائیں تو یہ فرقہ واریت کے خاتمہ کی طرف پہال موثر قدم‬
‫ہو گا !‬

‫“مسلم” (هللا کا فرمانبردار) کی نسبت هللا کے صفاتی نام “السالم ” اور دین اسالم‬
‫سے بھی ہے ‪ ،‬اس نام کا حکم اور تاکید هللا نے قرآن میں ‪ 41‬آیات میں بار بار‬
‫دہرایا … یہ ابتدا ہو گی‪ ،‬پہال قدم “أ ْكم ْلتُ ل ُك ْم دِین ُك ْم “دین کامل کی طرف …‬
‫کسی فرقہ کے نام سے شناخت اور وضاحت کی ضرورت نہیں کیونکہ … ”‬
‫نظریات خود اپنی شناخت رکھتے ہیں” … فرق عمل سے پڑتا ہے‪-‬‬

‫‪.‬یہ اقدام اسالم کے ابتدائی دور ‪ ،‬رسول هللا صلی هللا علیہ وسلم اور صحابہ‬
‫اکرام کے زمانہ کے مطابق ہو گا‪ ،‬جس کی خواہش ہر مسلمان دل میں رکھتا‬
‫ہے اور اس تحقیق کا مقصد بھی ‪ -‬هللا اورحضرت محمد صلی هللا علیہ وسلم‬
‫یقینی طور پراس عمل سے بہت خوش ہوں گے‪ -‬اس احسن روایت‪ ،‬سنت کے‬
‫دوبارہ اجرا پر هللا ہم پر رحمتوں اور برکات کی بارش فرمایے گا‪ -‬اس نیک‬
‫عمل سےمسلمان دین و دنیا میں کامیابی کے راستے پر چل پڑیں گے‪-‬‬

‫تحقیق و ترتیب‪ :‬بریگیڈیئر (ر) آفتاب احمد خان‬


‫برقی کتاب آن َلئن پڑھیں یا ڈونلوڈ ‪ ،‬شئیر کریں‬
‫‪ : http://bit.ly/2GMq4cb‬برقی کتاب – پی ڈی ایف لنک‬
‫موبائل فرینڈلی – ٹیکسٹ فارمیٹ لنک‪: :http://bit.ly/2Jq8CMe‬‬
‫‪https://salaamone.com/muslim-only/‬‬

‫‪https://SalaamOne.com/last-book/‬‬ ‫‪http://bit.ly/31lYQV3‬‬

You might also like