You are on page 1of 1

‫*روایتی معاشروں میں فراہمی عدل اور جدید ریاست*‬

‫سید خالد جامعی صاحب‬

‫روایتی معاشروں میں کسی ظلم‪،‬جبر‪،‬زیادتی کا عالج عاقلہ‪،‬عصبہ‪،‬خاندان‪،‬برادری‪،‬پنچایت‪،‬قاضی‪،‬حکمران فوراً کر دیتا تھا۔ظلم کے‬
‫ازالے اور عدل کی فراہمی کے بے شمار ادارے ہر جگہ ہر سطح پر موجود تھے دوالکھ روپے میں وکیل نہیں خریدا جاتا تھا۔لہذا‬
‫عدالت‪،‬اپیل در اپیل کچھ نہیں تھا‪،‬جدید معاشروں میں ظلم کا عالج صرف حکومت ‪FIR،‬انصاف میں تاخیر کا تصور ہی نہیں تھا۔‬
‫کرتی ہے یا اس کی اسمبلی یا عدالت____روایتی معاشروں کی پنچایت ہر عالقے میں ہر جگہ ہوتی تھی۔ایک مغربی مصنف نے‬
‫بتایا ہے کہ صرف قاہرہ شہر میں مختلف اقسام کی تین ہزار سے زیادہ پنچایتیں بارہویں صدی میں کام کرتی تھیں۔اسالمی تہذیب‬
‫میں قاضی ہر جگہ میسر تھا وہ آج کا جج نہیں تھا جو صرف اپنے چیمبر یا کورٹ روم میں ہوتا ہے انسانوں سے دور‪،‬اشرافیہ کی‬
‫طرح الگ تھلگ زندگی گذارتا ہے‪،‬قاضی متحرک وجود اور اس کی عدالت بھی متحرک تھی۔قاضی ریاست کا مالزم یا نوکر یا‬
‫غالم نہیں تھا وہ علماء کی صف میں سے آتا تھا۔عثمانی خالفت کا قاضی گورنر کو برطرف کرسکتا تھا‪،‬قاضی کی عدالت چوبیس‬
‫گھنٹے حاضر رہتی‪،‬وہ ہر نماز میں موجود ہوتا‪،‬جہاں چاہے اپنی عدالت لگادیتا۔‬

‫قاضی کے عالوہ عاقلہ‪،‬عصبہ‪،‬خاندان‪،‬برادری‪،‬اہل محلہ سب اپنی اپنی قوت کے ذریعے اپنی اپنی طاقت کے استعمال سے مقامی‬
‫‪،‬ظلم کا فوری ازالہ کرنے پر قادر تھے۔جدید ریاست‪ J‬نے ہر شخص‪،‬ادارے‪،‬عاقلہ‬
‫اجتماعیت کے اختیارات چھین لیے‪،‬تشدد کا اختیار اب صرف اور صرف ریاست کو ہے لہذا ظلم روزانہ بڑھ رہا یے۔‬
‫۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔‬

‫‪:‬مقاالت جامعی* فورم سے مستفید ہونے کے لئے اس لنک پر کلک کیجئے*‬

‫‪Follow this link to join my WhatsApp group: https://chat.whatsapp.com/4hNMVvoqkFb2DZStQXigB7‬‬

You might also like