You are on page 1of 4

‫نظام اسالمی اور اس ےک مثرات‬

‫حافظ عبادہ عظمی‪:‬‬

‫تعایل ےن ہم کو پیدا کیا‪ ،‬اور ساتھ ہی ساتھ زمنی وآسامن یک متام چزیوں کو ہامرے لئے مسخر اور اتبع کیا۔ اس پر ہللا تعایل اک جتنا شکر‬
‫ہامرا یہ امیان وعقیدہ ےہ کہ ہللا ٰ‬
‫ادا کیا جائے وہ مک ےہ۔‬
‫تعایل ارشاد فرماات ےہ‬
‫تعایل ےن ہمںی دین اسالم یک شلک مںی ایک عظمی الشان نعمت عطا یک ےہ‪ ،‬اور اس دین کو اےنپ لئے پس ند فرماای ےہ‪ ،‬چناچنہ قرآن جمید مںی ہللا ٰ‬
‫ہللا ٰ‬
‫" الیوم امکلت لمک دینمک وامتمت علیمک نعمیت ورضیت لمک الاسالم دینا" ۔‬
‫اسالمی نظام ایک رمحت ےہ‪ ،‬زندگی جینے اک ایک سلیقہ ےہ‪ ،‬ہللا یک نظر مںی پس ندیدہ ےہ‪ ،‬جس کو اختیار کرےن مںی انسان اک فائدہ ہی فائدہ ےہ ‪ ،‬جس کو اپین زندگی مںی انفذ‬
‫کرےن ےس آخرت یک فوز وفالح تو حاصل ہی ہوگی( ان شاء ہللا) ساتھ ہی ساتھ دنیا مںی بھیی عزت اور رسبلندی ےک ساتھ یج سکںی ےگ۔‬
‫بعض سادہ لوح لوگوں کو جن کو اسالم اک حقیقی شعور نہںی ےہ ان اک یہ خیال ےہ کہ نظام اسالمی اک آخرت مںی اکمیایب ورسخرویئ ےک عالوہ اور کویئ مثرہ نہںی ‪ ،‬دنیا ےک‬
‫اندر اس کو جاری وساری کران ان ہی ممکن ےہ اور ان ہی اس اک کویئ فائدہ ےہ۔‬
‫بالش بہ اسالمی نظام اک ایک خاص مقصد آخرت مںی رسخرویئ اور جنت اک حصول ےہ جس یک آرزو اور متنا کران انسان ےک ےیل رضوری ےہ‪ ،‬انسان کو یہ زیب نہںی دیتا کہ وہ‬
‫ایک فاین اور حمدود وخمترص زندگی کو ابیق اور الحمدود زندگی پر ترجیح دے۔ کیس بزرگ ےن کیا ہی خوب کہا ےہ! " اگر دنیا ایک سوان ہو جو فنا ہو جاات ہو اور آخرت رویٹ اک ایک ٹکڑا ےہ‬
‫جو ہمیشہ ابیق رےنہ والا ہو تو عقلمند آدمی کو فنا ہوجاےن واےل سوےن کو چھوڑ کر ابیق رےنہ واےل رویٹ ےک ٹکڑے کو ترجیح دیین چاےیہ ۔‬
‫آج ہم انسانیت کو اسالمی نظام یک ط رف دعوت دےتی ہںی تو ہمںی یہ پختہ اور ممکل یقنی ہوات ےہ کہ اس نظام مںی رس ات رس خری مضمر ےہ‪ ،‬ہم اسالمی نظام پر اس لئے‬
‫یقنی رکھتے ہںی کہ یہ نظا ِم حیات جہاں ابدی سعادت و فوز وفالح یک نوید س ناات ےہ اور اس یک ضامنت دیتا ےہ‪ ،‬وہںی یہ ہامری دنیاوی زندگی کو بھیی ےب شامر انفرادی واجامتعی اور مادی‬
‫وروحاین فوائد ےس ہمکنار کراات ےہ‪ ،‬جنہںی دورسا کویئ نظام زندگی عطا نہںی کرسکتا خواہ وہ مرشق ےس درآمدہ ہو ای مغرب ےس ۔ اس نظام اسالمی ےک چند فوائد و مثرات مندرجہ ذیل ہںی‪:‬۔‬

‫امیان اور اسالمی وجود یک تمکیل )‪(1‬‬


‫اسالمی نظام ایک ایسا نظام ےہ جس ےک ذریعے ہم اےنپ امیاین وجود یک تمکیل کرےت ہںی‪ ،‬اور اس ےک ذریعے ےس اپین حقیقت کو مناایں کرےت ہںی۔ یہ ایک ایسا آخری نظام‬
‫ےہ جس ےک عالوہ ہامرے پاس اور کویئ نظام نہںی‪ ،‬اور جس کو ترک کرےن اک ہمںی کویئ حق حاصل نہںی کیونکہ ہم ہللا تعایل کو اپنا رب‪ ،‬رسول کو اپنا قائد رہامن اور قرآن کو اپنا دس تور مان‬
‫چکے ہںی۔‬
‫حقیقت یہ ےہ کہ رشیعت الہیہ ےک مبین بر عدل ہوےن مںی شک کران اور انسان ےک بنائے ہوئے قانون ےک مقابلے مںی اس کو اثنوی حیثیت دینا‪ ،‬اور اس کو قامئ کرےن یک کوشش نہ‬
‫تعایل ےک عدل‪ ،‬اس ےک حمک اور اس ےک عمل پر ایک طعن ےہ‪ ،‬جس ےک معین یہ ہںی کہ ( نعوذ ابہلل) ہللا تعایل اپین خملوقات ےک ساتھ احسان اور کرم فرمائ اک معاملہ نہںی کران چاہتا ‪،‬‬ ‫کران ہللا ٰ‬
‫جو ہللا ےک ابرے مںی ایسا فاسد خیال رکےھ وہ ہللا ےک ابرے مںی برا ظن اور جاہلیت اک ظن رکھتا ےہ۔‬
‫تعایل یک رشیعت ےک سامنے رس تسلمی مخ کر دای جائے‪ ،‬صدقِ دل اور ممکل خویش ےک ساتھ اس یک رشیعت یک پریوی یک جائے‪ ،‬اور جو‬ ‫امیان اک فطری تقاضہ یہ ےہ کہ ہللا ٰ‬
‫تعایل اور رسول ہللا ﷺ ےک احاکمات پر رایض نہںی ہوات اس ےک لئے طاغوت ےک حمک پر رایض ہوےن ےک سوا کویئ چارہ نہںی ہوات‪ ،‬خواہ اس طاغوت اک انم‪ ،‬عنوان و القاب اور مصدر‬ ‫خشص ہللا ٰ‬
‫ومنبع کچھ ہی کیوں ان ہو‪ ،‬انسان ےک سامنے رصف دو ہی راس تے ہںی ای تو ہللا اک راس تہ ای پھر طاغوت اک راس تہ تیرسا اور کویئ راس تہ نہںی‬

‫اسالمی نظام ےک ذریعہ ہم ہللا یک تأیید ونرصت‪ ،‬قوت ورزق اور اس یک حمبت ےک مس تحق بن سکتے ہںی‪ ،‬رشط یہ ےہ کہ ہم اسالمی نظام ےک ذریعہ اےس ےس ڈریں‪ ،‬اس یک‬
‫تعایل کبھیی بھیی اےنپ وعدے‬
‫تعایل فرماات ےہ " ومن یتق ہللا جیعل لہ خمرجا ویرزقہ من حیث ال حیتسب" چناچنہ ہامرا اکمل اور پختہ یقنی ےہ کہ ہللا ٰ‬
‫نرصت کریں‪ ،‬اس یک ہدایت یک اتباع کریں‪ ،‬ہللا ٰ‬
‫ےس مکر نہںی سکتا‪ ،‬خالف ورزی نہںی کرسکتا۔"وعد ہللا ال خیلف ہللا وعدہ ولکن اکرث الناس ال یعلمون"‬

‫مشالکت و مسائل اک ممکل حل )‪(2‬‬


‫اسالمی نظام وہ واحد نظام ےہ جو ہامری مشالکت و مسائل کو جڑ ےس خمت کرات ےہ‪ ،‬ہر معاےلم پر ہر زاویے ےس حبث کرات ےہ‪ ،‬کیس معاےلم ےک سطحی حل پر اکتفاء نہںی‬
‫کرات‪ ،‬بلکہ اےس اس یک اصل ےس اکھاڑ پھینکتا ےہ ‪ ،‬یہ انساین زندگی ےک اقتصادی اور مادی پہلوؤں پر توجہ دیتا ےہ‪ ،‬یہ معیشت یک تدبری اور پیداوار مںی اضافہ پر توجہ دیتا ےہ‪ ،‬لوگوں یک جان‬
‫و مال عزت وآبرو یک حفاظت کرات ےہ۔‬
‫غری اسالمی نظام ہائے زندگی مںی ایک عیب اور خرایب یہ ےہ کہ ان مںی ےس ہر ایک نظام حمض ایک مادی نظام ےہ‪ ،‬جس یک نگاہ رصف عاریض زندگی پر مرکوز رہیت‬
‫ےہ‪ ،‬جو رصف جسم انساین اور اس یک حیواین خواہشات اور جذابت یک تسکنی فراہم کرات ےہ‪ ،‬رہا معاملہ دا ِر آخرت اک‪ ،‬حساب وکتاب اک‪ ،‬حرش ونرش اک‪ ،‬پروردگار عامل یک رضا ےک حصول اک‬
‫تو یہ چزییں موجودہ مادی نظام مںی چنداں اہمیت نہںی رکھتے۔‬
‫انسانوں ےک بنائے ہوئے قانون اور نظاموں یک ایک اور خاین یہ ہویت ےہ کہ وہ ہمہ گرییت اور عاملگرییت ےس حمروم ہوےت ہںی‪ ،‬حقیقت یک گہرائیوں تک ان یک رسایئ نہںی‬
‫ہویت‪ ،‬زندگی ےک متام شعبوں پر حمیط نہںی ہوپاےت‪ ،‬کیونکہ ان ےک موجدوں یک معریں حمدود‪ ،‬زمان وماکن یک قید مںی مقید اور کواتہ عمل ےس متصف ہوےت ہںی‪ ،‬جس یک وجہ ےس ان اک ہر نظام‬
‫وقیت‪ ،‬جزوی اور سطحی ہوات ےہ۔‬
‫انسان جب کہ وہ خاص زمان وماکں یک قید مںی مقید و حمصور ہو اور اس یک قوتںی حمدود ہوں‪ ،‬صالحیتںی حمدود ہوں‪ ،‬اور وہ کویئ نظریہ وضع کران چاہتا ہو تو اس یک‬
‫فکر اور اس اک معارشہ۔ جس مںی وہ رہتا ےہ ۔ اس یک روش یک حمکوم بن جایت ےہ‪ ،‬اس یک فکر جزوی رہ جایت ےہ‪ ،‬جو ایک خاص زمانہ اور ایک خاص جگہ ےک لئے مناسب تو ہوسکیت‬
‫ےہ لیکن کیس اور زمانہ ےک لئے اور کیس اور خطۂ اریض ےک لئے وہ مفید نہںی ہوسکیت۔ لیکن جب ہللا ٰ‬
‫تعایل سارے معاملہ کو اےنپ ہاتھوں مںی ےل لیتا ےہ تو اس ےک عقائد وتصورات اور احاکم‬
‫وقواننی متام طرح یک مکیوں‪ ،‬کواتہیوں اور تناقضات ےس۔ جو کہ برشیت اک خاصہ ہںی۔ پاک ہوجاات ےہ‬
‫اسالمی نظام وہ نظام ےہ جو مادی پہلوؤں ےس ابالتر ہوکر ذہین وروحاین پہلو یک طرف توجہ دیتا ےہ‪ ،‬انسان ےک ابطن پر بھر پور توجہ دیتا ےہ۔ جس ےک نتیےج مںی وہ‬
‫ان چزیوں اک ادراک کرلیتا ےہ جس اک ادراک سطح بںی لوگ اور ظاہری آنکھںی نہںی کرسکتںی۔‬
‫اسالمی نظام وہ واحد نظام ےہجو دین اور دنیا دونوں ےک درمیان رش تہ قامئ کرات ےہ‪ ،‬عقل والک کو منور کرات ےہ‪ ،‬مسجدوں ےک ساتھ ساتھ اکرخاےن بھیی تیار کراات ےہ۔‬
‫اس طرح دین اور دنیا دونوں ےک درمیان اعتدال اور توازن پیدا کرات ےہ۔‬

‫وحدت وآخوت آمت )‪(3‬‬


‫نظام اسالمی ہی واحد اور آلکوات نظام ےہ جو اسالمی ممالک مںی خمتلف طبقوں اور خمتلف گروہوں ےک درمیان ابہمی تعاون یک حفاظت کرات ےہ‪ ،‬ان ےک درمیان اور ےک رس تے‬
‫ِ‬
‫طبقات انساین کو‬ ‫کو مضبوط بناات ےہ‪ ،‬روئے زمنی ےس ان انصایف کو مٹاات ےہ‪ ،‬وہ رسمایہ داروں اور اشرتاکیت پس ندوں ےک نظریے ےک خالف۔ جو انسانیت کو خمتلف طبقات مںی ابنٹ کر رکھتے ہںی۔‬
‫دامن رمحت مںی جگہ دیتا ےہ۔‬‫اےنپ ِ‬
‫اشرتایک نظریے اک ابین " اکرل مارکس " (‪ )1883-1818‬انساین اخوت یک خمالف کرےت ہوئے لکھتا ےہ کہ" انسان کیس بھیی حالت مںی بھایئ بھایئ نہ رہںی‪ ،‬بلکہ وہ ہمیشہ ایک‬
‫دورسے ےک دمشن اور خون ےک پیاےس اور ان ےک خمتلف طبقے ابہم پر رس پیاکر رہںی"‬
‫اسالم معارشہ ےک خمتلف طبقوں ےک درمیان ےس نفرت اور تصادم یک جڑوں کو اکھاڑ پھینکتا ےہ‪ ،‬اور خبور حمبت اک درس دیتا ےہ‪ ،‬اور اس اخوت وحمبت اک رش تہ عقیدے‬
‫تعایل ےہ " آمنا املؤمنون آخوۃ" دورسی طرف پوری انسانیت کو خماطب کرےک فرماای" ای آیھا الناس آان خلقنامک من ذکر وآنیث وجعلنامک شعواب وقبائل لتعارفو"‬
‫ےس جوڑ دیتا ےہ۔ ارشاد ابری ٰ‬
‫اسالم انس انوں ےک درمیان حسد‪ ،‬نفرت اور تصادم کو لکی طور ےس حرام قرار دیتا ےہ‪ ،‬وہ نزاع کو خمت کرےن پر بھر پور توجہ دیتا ےہ‪ ،‬اور لوگوں ےک درمیان صلح‬
‫وآش یت کراےن کو ہللا ےک تقوی یک عالمت اور امیان یک نشاین قرار دیتا ےہ۔ ہللا تعایل فرماات ےہ" فاتقوا ہللا وآصلحوا ذات بینمک وآطیعوا ہللا ورسولہ آن کنمت مؤمننی""‬

‫امت اسالمیہ اک احتاد )‪(4‬‬


‫اسالمی نظام اک ایک فائدہ یہ بھیی ےہ کہ ایس نظام ےک ذریعہ ےس آج مرشق ومغرب مںی پھییل ہویئ منتفرق امت مسلمہ کو یکجا کیا جاسکتا ےہ‪ ،‬یہ وہ نظام ےہ جس ےس‬
‫روح اور مادہ ‪ ،‬دین ودنیا اور فرد ومعارشہ ےک درمیان توازن پیدا ہوسکتا ےہ۔‬
‫غری اسالمی نظام ہائے زندگی ۔ جو مادہ پرس توں ےک ذہنوں یک پیداوار اور خرافات ہںی۔ امت اسالمیہ کو پارہ پارہ کردےتی ہںی‪ ،‬اس ےک وطن کو چھوےٹ چھوےٹ حصوں مںی‬
‫تقس می کردےتی ہںی‪ ،‬امت اور اس ےک احتادمںی حائل ہوجاےت ہںی‪ ،‬ان ہی سب ےک نتیےج مںی آج امت چھوےٹ چھوےٹ ذلیذ نوالوں یک شلک اختیار کر گیئ ےہ‪ ،‬جس کو نگلنا اور اچکنا نہایت‬
‫آسان ہوگیا ےہ۔‬
‫آج ہم جس دور مںی اور جس حالت مںی یج رےہ ہںی‪،‬وہ ابللک آپ ﷺ یک ایک پیش نگویئ یک غامز ےہ‪ ،‬اور اس حالت ےس نلکنے ےک لئے خود ہللا ےک رسول صیل ہللا‬
‫علیہ وسمل ےن نسخۂ بھیی جتویز فرماای‪ ،‬آپ ﷺےن ارشاد فرماای" مت مںی ےس جو خشص زندہ رےہ گا وہ کثری اختالفات دیکےھ گا‪ ،‬اس وقت مت پر مریی اور مریے نیک ہدایت ایفتہ خلفاء یک سنت‬
‫پر معل کران واجب ہوگا‪ ،‬اس کو مضبوطی ےس پکڑ لو‪ ،‬اور خربدار دین مںی نیئ ابتوں ےس چبنا‪ ،‬کیونکہ ہر نیئ ابت گمراہی ےہ۔‬
‫آج ےک دور مںی رصف جشر اسالم ےک ھگنے سایہ ےک نیےچ ہی قومی‪ ،‬عالقایئ اور لساین عصبیتوں اک خامتہ ممکن ےہ‪ ،‬یہ اربوں کھربوں مسلامن رصف ایس ایک نظام ےک نیےچ‬
‫پناہ ےل سکتے ہںی‪ ،‬جس طرح کہ وہ عقیدہ مںی مجع ہںی اور مناز ےک ذریعہ ےس ہر روز پاچن مرتبہ اس وحدت اک مظاہرہ کرےت ہںی‪ ،‬الکھوں افراد ایک ہی وقت مںی‪ ،‬ایک ہی مقام پر‪ ،‬ایک ہی‬
‫لباس مںی ایک ہی ماہ مںی اس فریضہ یک ادائیگی ےک ذریعہ ےس اس عظمی الشان وحدت اک مظاہرہ کر ےت ہںی‪ ،‬جس ےک نتیےج مںی اس تعامری قوتںی غصہ ےک خون ھگونٹتے ہںی‪ ،‬اور سانپوں ےک بل‬
‫کھاےت ہںی‪ ،‬اور اس عظمی الشان وحدت کو پارہ پارہ کرےن ےک لئے خمتلف ہتھکنڈے‪ ،‬خمتلف چالںی اور خمتلف طریقے اپناےت ہںی ‪ ،‬جن مںی ےس چند مندرجہ ذیل ہںی‪:‬۔‬
‫(‪ )١‬حمدود رحجاانت پیدا کران‪ :‬چناچنہ اس ےک نتیےج مںی آج امت خمتلف فرقوں اور خمتلف اقلیتوں مںی بٹ گیئ ےہ‪ ،‬ایک طرف ترک قومیت ےہ تو دورسی طرف مرص یک فرعوین‬
‫قومیت‪ ،‬تو کہںی پر اشوری قومیت ےہ تو کہںی پر عریب قومیت ےہ‪ ،‬اس طرح یہ قومیتوں اک سلسلہ دراز ےس دراز تر ہوات جارہا ےہ۔‬
‫(‪ )٢‬وطین اور عالقایئ نعرے بلند کران‪ :‬مثال یہ نعرہ کہ" ایش یاء ایش یاء والوں اک ےہ" ایس طرح " افریقہ افریقیوں اک" اور " شام شامیوں اک" اور " مرص مرصیوں " اک ےہ ۔ وغریہ‬
‫وغریہ۔‬

‫امت مںی زندگی اور قوت اک احیاء )‪(5‬‬


‫اسالمی نظام ہی وہ واحد نظام ےہ جو امت مسلمہ ےک ڈھلتے ہوئے ش باب کو ‪ ،‬اس ےک مکزور و انتواں اعضاء کو قوت وطاقت اور اتزگی عطا کرات ےہ‪ ،‬اس مںی زندگی یک‬
‫نیئ روح پھونکتا ےہ‪ ،‬اس ےک رگ و ریشے مںی جرآت و جشاعت اک خون دوڑاات ےہ۔‬
‫اس یک وجہ یہ ےہ کہ یہ امت وہ امت ےہ جو فطرت‪ ،‬اےنپ جترابت اور اترخی پر یقنی رکھیت ےہ‪ ،‬امیان رکھیت ےہ‪ ،‬اور یہ امیان ہی اس یک تہذیب اک سب ےس مناایں نشان‬
‫ےہ ‪ ،‬امت مسلمہ یک لکید امیان ےہ جس ےک ذریعے ےس وہ معجزانہ اکرانےم اجنام دییت ےہ‪ ،‬مشالکت کو خاطر مںی نہںی الیت‪ ،‬اور راکوٹوں کو پ ِر اکہ ےک برابر بھیی اہمیت نہںی دییت۔‬
‫" فرائڈ‪ ،‬لینن‪ ،‬اور اکرل مارکس وغریہ مادہ پرس توں یک حتریریں ہامرے دلوں ےک اتر کو جنبش نہںی دے سکتںی‪ ،‬اور نہ ہی ہامر وجود یک کیس رگ مںی ان ےس ارتعاش پیدا‬
‫ہوسکتا ےہ‪ ،‬ان یک وجہ ےس ان کویئ متکرب اپین ااننیت ےس دس تربدار ہوسکتا ےہ‪ ،‬اور ان ہی کویئ ےب حیا اےنپ مسخرہ پن ےس ابز آسکتا ےہ‪ ،‬یہ حتریریں نہ کیس س پاہی کو پیش قدمی ےک لئے‬
‫متحرک کرسکیت ہںی اور ان ہی کیس لشکر یک رہامنیئ کرےک اس کو فتح ونرصت ےس ہمکنار کرسکیت ہںی۔ لیکن "ہللا اکرب" "ال الہ الاہللا محمد رسول ہللا" " ھیب ای رایح اجلنۃ" جےسی روح‬
‫پروردہ لکامت دلوں مںی جادو اک اکم کرےت ہںی‪ ،‬اور بڑے بڑے میدانوں مںی قوت ےک توازن کو یکرس بدل کر رکھ دےتی ہںی" ۔( اسالمی نظام ایک فریضہ ایک رضورت)‬
‫آج ابطل پرست طاقتوں کو اس اتثری اک ممکل احساس ےہ اور وہ یہ ابت خبویب جاےتی ہںی کہ اگر آج یہ امت اےنپ حقیقی امیان ےس لیس ہوگیئ اور ہللا ورسول یک اطاعت‬
‫ےس بہرور ہوگیئ تو پھر ان اک اس جہاں ےس وجود مٹنا ےط ےہ۔‬
‫ایک برطانوی مسترشق لکھتا ےہ" جس وقت امت مسلمہ کو اسالم اک دفاع کرےن والا ایک مناسب قائد میرس آگیا تو اس ابت اک پورا اماکن موجود ےہ کہ یہ دین دنیا‬
‫مںی ایک ابر پھر ایک عظمی الشان س یایس قوت بن کر ظہور پزیر ہو"۔‬

‫( ‪ )٦‬امت یک آزادی اور اس اک اس تحاکم‬


‫اسالمی نظام وہ واحد نظام ےہ جو روح اور مادہ‪ ،‬دین اور دنیا اک حسنی امزتاج پیش کرات ےہ‪ ،‬فرد اور معارشے ےک درمیان ممکل توازن پیدا کرات ےہ‪ ،‬ایک‬
‫ایسا نظام زندگی دیتا ےہ جس اک منبع ومصدر اور رسچشمہ ذات ابری تعایل ےہ۔‬
‫اس نظام یک‪ ،‬اس دس تور حیات یک حامل امت بھیی حمض دورسی اش یاء یک طرح پیدا نہںی کردی گیئ‪ ،‬اس کو اس لئے نہںی پیدا کیا گیا کہ وہ اور دورسی قوموں یک دست نگر‬
‫اور ان ےک رمح وکرم پر ہو‪ ،‬یہ اس لئے بھیی برپا نہںی یک گیئ کہ یہ امت مسندری ھگونگھے یک طرح اےنپ آپ کو اپین ذات مںی حمصور کرےل‪ ،‬بلکہ یہ امت نوع انساین یک نفع رساین اور ان یک خری و‬
‫بھالیئ ےک لئے پیدا یک گیئ ےہ‪ ،‬اس اک فرض منصیب ہی یہ بتاای گیا ےہکہ وہ ہللا تعایل ےک احاکم کو معال اس رسزمنی پر انفذ کرےک‪ ،‬متا م نو ِع انساین پر جحت متام کرےک‪ ،‬خالص ہللا یک خوش نودی کو‬
‫تعایل اک ارشاد ےہ"کنمت خری آمۃ اخرجت للناس تأمرون ابملعروف وتنہون عن املنکر" دورسی جگہ فرماای " کذالک جعلنامک آمۃ‬ ‫فرض منصیب ےس برئ اذلمہ ہوجایے۔ ہللا ٰ‬‫اپنا مطمح نظر بناکر اس ِ‬
‫وسطا لتکونوا شہداء عیل الناس ویکون الرسول علیمک شہیدا"۔‬
‫ہم جو آج اسالمی دس تو ِر حیات کو چھوڑ کر غری اسالمی نظا ِم زندگی کو اےنپ لئے موزوں اور مناسب مسھجتے ہںی یہ ہمںی انسانیت یک امامت وقیادت اور شہ ِ‬
‫ادت حق ےک اعیل‬
‫وارفع مقام ےس حمروم کردے گا‪ ،‬ہامری آزادی تک کو ہم ےس چھنی ےل گا‪ ،‬دورسی قوموں اک دست نگر اور ان ےک نوالوں پر پلنے والا بنا دے گا۔ کیا عقیل اعتبار ےس بھیی ہمںی غری اسالمی نظام‬
‫کو قبول کرےن اک کویئ جواز ےہ جب کہ ہامرے پاس انسانیت یک متام مشالکت کو حل کرےن ےک لئے ایک عظمی الشان نظام موجود ےہ؟ خود اپین عقل ےس سوچئے کہ جب احصاب دولت وثروت‬
‫اےنپ ہاتھوں مںی کشکول گدایئ ےل کر در بدر یک ٹھوکریں کھاےت ہںی تو اخالق یک نگاہ مںی وہ الئق مذمت ٹھہرےت ہںی‪ ،‬اور قواننی ان کو زسا دےتی ہںی‪ ،‬لہذا ہامرے اخالیق اور قانوین اعتبار ےس‬
‫طاغوت ےس اپین مشالکت ےک حل ےک ےیل ان ےک چرنوں مںی گران کہاں ےس جائز ہوسکتا ےہ جب کہ ہامرے پاس کتاب ہللا اور سنت رسولﷺ اور آپ اک اسوہ حس نہ ٹھیک ٹھیک اور ممکل‬
‫شلک مںی حمفوظ اور موجود ےہ؟‬
‫ایک آزمودہ اور ابر آور نظام )‪(6‬‬
‫اسالمی نظام وہ نظام ےہ جس کو آج ےس پےلہ امت مسلمہ آزما چکی ےہ‪ ،‬اور جو اکمیابیاں اور نتاجئ حاصل یک ےہ وہ فقید املثال ےہ‪ ،‬اس نظام ےک ذریعہ امت‬
‫مسلمہ کو اس تحاکم اور آزادی میل‪ ،‬ذلت ورسوایئ ےس نلک کر عزت ورشف ےک ختت پر ممتکن ہویئ‪ ،‬افرتاق وانتشار‪ ،‬عداوت وحسد اور کینہ وبغض ےس پاک و صاف ہوکر رش تہ اخوت وحمبت‬
‫ےس منسلک ہوگیئ‪ ،‬گمراہی ےک گڈےھ ےس چب کر اسالم یک ہدایت ےس روش ناس ہویئ‪ ،‬جہالت یک جگہ عمل ےس آش نا ہویئ‪ ،‬انتشار وبد بننے یک جگہ سکون یک متحمل ہویئ‪ ،‬یہ سب ایس‬
‫اسالمی نظام یک دین تھا " وکنمت عیل شفاحفرۃ من النار فأنقذمک منہا"‬
‫آج خمتلف انساین سامج فقر و افالس ےک خامتے اور حاجت مندوں یک رضورایت یک فراہمی ےک لئے کوشش کررےہ ہںی‪ ،‬لیکن نہ رسمایہ دارانہ سامج اور ان ہی اشرتایک سامج اس‬
‫مقصد کو حاصل کرےن مںی اکمیاب ہوات رےہ ہںی ‪ ،‬بلکہ اس ےک برخالف امراء وغرابء ےک درمیان یک کھایئ مزید وس یع وعریض ہویت جارہی ےہ۔ دورسی طرف ہم اسالمی معارشے پر نظر‬
‫ِ‬
‫خالفت راشدہ ‪ ،‬عادالنہ حکومت وقوع پذیر‬ ‫دوڑاےت ہںی تو ہم کو یہ صاف نظر آات ےہ کہ جب اسالمی اصولوں پر ممکل طور ےس معل ہوا‪ ،‬مسلامنوں اک س یایس نظام قامئ ہوا جس ےک نتیےج مںی‬
‫ہویئ تو اسالم ذلت آمزی اور رسواکن فقر وفاقہ اک انم ونشان مٹاےن مںی اکمیاب رہا‪ ،‬حیت یک زکوۃ ادا کرےن والا اپین ز ٰکوۃ ےیل پھرات مگر کویئ زک ٰوۃ لےنی والا نہںی ہوات تھا۔‬
‫امام بیہقی ےن اپین کتاب "ادلالئل" مںی زید بن خطاب ےک واسطے ےس روایت کرےت ہںی کہ" معر بن عبد العزیز رمحہ ہللا علیہ اڑھایئ برس مس ند خالفت پر فائز‬
‫رےہ‪ ،‬وہللا‪ ،‬ایک آدمی ہامرے پاس اور ےس مال ےل کر آات اور کہتا کہ جس طرح مناسب مسھجو اےس فقراء ومساکنی مںی تقس می کردو‪ ،‬وہ ایس طرح ایک آدمی ےس دورسے آدمی ےک پاس جاات‬
‫اور یہیی درخواست کرات رہتا حیت کہ وہ اےنپ مال ےک ساتھ یہ سوچتے ہوئے واپس لوٹ جاات کو وہ یہ مال کےس دے‪ ،‬لیکن اےس کویئ آدمی نہںی ملتا تھا‪ ،‬کیونکہ معر بن عبد العزیز ےن متام لوگوں کو‬
‫غین بنا دای تھا"۔ ( سریت ابن احلمک)‬
‫بہرتین عالج وہ ےہ جس کو مریض آزما چاک ہو‪ ،‬جس ےن بامیری اک خامتہ کردای ہو‪ ،‬اور جس ےس مریض کو جدل شفااییب مل گیئ ہو۔ کتنا ہی امحق ےہ وہ خشص جو‬
‫اےنپ پاس اپین بامیری یک جمرب دوڈ ہوےن ےک ابوجود ایک نیئ دوا یک تالش مںی نلک جاات ےہ‪ ،‬اور اےسی افراد ےک پاس جاات ےہ جو اس ےک مزاج اور طبیعت ےس انواقف تو کجا اس یک حصت‬
‫تک ےک دمشن ہوےت ہںی۔‬
‫امت مسلمہ یک مشالکت اک واحد جمرب حل رصف اسالم ےہ‪ ،‬اسالم ےک نظام ےک عالوہ اور کویئ نظام ہامرے درد اک مداوا نہںی کرسکتا‪ ،‬ہم اسال م ہی ےک ذریعے ےس اپین‬
‫جان ومال‪ ،‬عزت وآبرو یک حفاظت کرسکتے ہںی‪ ،‬اسالم یک وجہ ےس ہم اےنپ مایض ےس وابس تہ رےتہ ہںی‪ ،‬اور اےنپ مس تقبل ےس بھیی آش نا ہوےت ہںی۔‬
‫اسالمی نظام کو قامئ کران ایک انگزیر امر ےہ‪ ،‬یہ ایک عادالنہ نظام ےہ‪ ،‬کیونکہ ہللا تعایل ےن‪ -‬جو انسانوں یک فطرت‪ ،‬اس یک نفس یات اس یک طبعیات غرض ہر‬
‫ایک ےش ےس واقف ےہ‪ -‬بناای ےہ‪ ،‬اور ایس ےک ذریعہ ےس ہمںی اپین مادی وروحاین اور جسامین بامیریوں ےس شفاء حاصل کرےن اک حمک دای ےہ ۔‬
‫دین اسالم کو پوری دنیا مںی جاری وساری کرےن یک توفیق عطا فرمائے اتکہ بورنیو نوع انساین اس ےک سایۂ عاطفت مںی پناہ ےل سکے‪ ،‬اور اس‬
‫تعایل ےس دعا ےہ کہ ہمںی ِ‬
‫ہللا ٰ‬
‫ےک مثرات ےس مس تفیذ ہوسکے۔ ( آمنی)‬
‫وما توقیفی آال ابہلل‬

You might also like