You are on page 1of 3

‫تالش منزل‬

‫ِ‬
‫عمر بن عبد العزیز جھنگ‬

‫میں محبت کرنا چاہ رہا ہوں‪ ،‬مگر کر نہیں پا رہا۔ اور محبت بھی ان سے کرنا چاہتاہوں جو مجھ سے محبت بھی کرتے‬
‫ہیں‪ٓ ،‬اج سے نہیں بلکہ اس وقت سے میرے ساتھ محبت کر رہے ہیں جبکہ مجھے کوئی جانتا تک نہ تھا۔ اور اِس وقت‬
‫بھی وہ مجھ سے محبت کر تے ہیں جب کوئی بھی مجھ سے محبت نہیں کرتا‪ ،‬بلکہ کرنا ہی نہیں چاہتا‪ ،‬حتی کہ وہ اس‬
‫وقت بھی مجھ سے محبت کرتے ہیں جب خود میں بھی اپنے ٓاپ سے محبت نہیں کرتا۔ میں پھر بھی چاہنے کے با وجود‬
‫اس سے محبت نہ کر سکا‪ٓ ،‬اخر کیوں…؟‬

‫کیا اس لیے کہ ان سے محبت کرنے میں کوئی نقصان ہے؟…‬

‫یا اس لیے کہ وہ میرے ساتھ کسی اپنی غرض کی وجہ سے محبت کرتے ہیں؟ …‬

‫یا اس لیے کہ وہ مجھ سے اتنے دور ہیں کہ مجھے دیکھ نہیں سکتے؟ …‬

‫یا میری ٓاواز کو سن نہیں سکتے؟ …‬

‫یا اس لیے کہ ان سے محبت کرنا کوئی مشکل کام ہے؟ …‬

‫یا اس لیے کہ ان میں غصہ زیادہ ہے؟ …‬

‫جس کی وجہ سے میں ان سے محبت نہیں کر پارہا…؟؟؟‬

‫٭…نہیں ان میں سے کوئی بات بھی نہیں ہے‪ ،‬کیونکہ اس محبت میں نقصان کا تو تصور بھی نہیں کیا جاسکتا‪ ،‬اس میں‬
‫فائدہ ہی فائدہ ہے‪ ،‬بلکہ ان سے محبت نہ کرنے میں نقصان ہے۔‬

‫‪:‬٭… اور وہ مجھ سے جو محبت کرتےہیں وہ بھی میرے ہی فائدے کے لیے کرتے ہیں‪،‬ہللا تعالی فرماتے ہیں‬

‫)) ُک ٌّل ُّی ِح ُّبکَ ِل َن ْفسِ ٖہ َواَ َنا اُ ِح ُّبکَ َلکَ((‬

‫‘‘اے انسان! ہر کوئی تجھ سے اپنی ذات کے لیے محبت کرتا ہے جبکہ میں تیرے ساتھ تیرے لیے ہی محبت کرتا ہوں۔’’‬

‫‪:‬٭… مجھے کیا وہ تو ہر چیز کو دیکھتے ہیں‪،‬ارشاد فرمایا‬

‫‘‘سیاہ رات ہو سیاہ پہاڑ ہو اس پر سیاہ رنگ کی چیونٹی ہو اس کو بھی دیکھتے ہیں۔’’‬

‫‪:‬٭… میری پکار بلکہ سرگوشی بھی سنتے ہیں‪ ،‬خود فرمایا‬

‫َّاع ِا َذا َد َع ِ‬
‫ان﴾ [البقرۃ‪﴿]۱۸۶:‬‬ ‫َف ِا ِّنىْ َق ِريْبٌ ا ُ ِجيْبُ َدعْ َو َۃ الد ِ‬
‫‘‘میں اتنا قریب ہوں کہ جب کوئی مجھے پکارتا ہے تو میں پکارنے والے کی پکار کو سنتا ہوں۔’’‬

‫٭… اور ان سے محبت کرنا کوئی مشکل بھی نہیں ہے‪ ،‬بہت زیادہ بلکہ سب سے زیادہ ٓاسان ہے‪ ،‬اتنا ٓاسان کہ ہر بندہ‬
‫محبت کر سکتا ہے‪ ،‬نہ اس میں مال کی شرط ہے‪ ،‬نہ ہی منال کی شرط ہے‪ ،‬بلکہ غریب تو بہت زیادہ محبت کرسکتے‬
‫‪:‬دعا مانگا کرتے تھے ‪b‬ہیں‪ ،‬اسی لیے مسکنت کی دعائیں مانگی گئی ہیں‪،‬نبی‬

‫ِين َي ْو َم ْال ِق َيا َمةِ((‬ ‫]سنن الترمذي‪،‬حدیث‪)) [۲۳۵۲:‬اللَّ ُه َّم َٔاحْ ِينِى مِسْ كِي ًنا َؤَا ِم ْتنِى مِسْ كِي ًنا َواحْ ُ‬
‫شرْ نِى فِى ُز ْم َر ِة ْال َم َساك ِ‬
‫اے ہللا مجھے مسکینی کی زندگی عطا فرما‪ ،‬اور مسکینی کی حالت میں موت عطا فرما‪ ،‬اور قیامت کے دن مساکین ’’‬
‫‘‘کے ساتھ میرا حشر فرما۔‬

‫ان سے ملنے کی ہے فقط یہی اک راہ‬

‫ملنے والوں سے راہ پیدا کر‬

‫دوری کی وجہ بھی اس محبت میں رکاوٹ نہیں بن سکتی‪ ،‬کیونکہ وہ تو میرے اتنا قریب ہے کہ اتنا میں خود بھی اپنے‬
‫قریب نہیں ہوں۔‬

‫َو َنحْ نُ اَ ْق َربُ ِالَ ْي ِہ مِنْ َحب ِْل ْال َو ِر ْي ِد‪۱۶‬۝﴾ [ق‪﴿]۱۶:‬‬

‫‘‘اور ہم اس کی شہ رگ سے بھی زیادہ اس کے قریب ہیں۔’’‬

‫اور رحمت کے تو کہنے ہی کیا ہیں۔‬

‫ت ُك َّل َشيْ ٍءۭ‪۰‬۝﴿‬


‫﴾ َو َرحْ َمتِيْ َوسِ َع ْ‬

‫اور جہاں تک میری رحمت کا تعلق ہے وہ ہر چیز پر چھائی ہوئی ہے۔’’‬

‫تو معلوم ہوگیا کہ اس محبت میں رکاوٹ ا ُس طرف سے نہیں بلکہ میری طرف سے ہی ہے‪ ،‬جو بھی کمی ہے میری‬
‫طرف سے ہے۔ ٰلہ ذا مجھے اپنا جائزہ لینا چاہیے کہ چاہت کے ہوتے ہوئے بھی ٓاخر میں ان سے محبت کیوں نہیں کر‬
‫پارہا…؟؟؟‬

‫‪:‬اصل بات تو یہ کہ اس کی بات ماننے میں کمی کوتاہی کرتا ہوں‪ ،‬مثال‬

‫انہوں نے نماز کا حکم دیا‪ ،‬میں نماز میں سستی کرجاتا ہوں۔ جوکہ مجھے نہیں کرنی چاہیے۔ روزے کا حکم دیا‪ ،‬میں‬
‫کمی‪ ،‬کوتاہی کرجاتا ہوں‪ ،‬اپنے محبوب کی اطاعت کا حکم دیا اور میں یہود و نصاری کی نقالی کو پسند کرتا ہوں۔‬
‫مجھے نہیں احساس کہ لباس کون سا اور کیسے پہننا چاہیے‪ ،‬کھانا کونسا اور کیسے کھانا چاہیے‪ ،‬میں کھڑے ہوکر‬
‫کھانے میں فخر محسوس کرتا ہوں اور اسی کو ترقی سمجھتا ہوں‪ ،‬ماں باپ کے ادب اور خدمت کا حکم دیا‪ ،‬میں‬
‫گستاخیاں کرتا پھرتا ہوں‪ ،‬قرٓان کی تالوت کا حکم دیا‪ ،‬میرے گھر میں قرٓان پر گرد و غبار چڑھی ہوئی ہے‪ ،‬اٹھاکر‬
‫پڑھنا نصیب نہیں ہوتا‪ ،‬انہوں نے حالل کھانے کا حکم دیا‪ ،‬جبکہ حالل سے میرا پیٹ نا ٓاشنا ہوچکا ہے‪ ،‬سچ بولنے کا‬
‫حکم دیا‪ ،‬اور سچ سے میرا کام نہیں چلتا‪ ،‬نگاہیں نیچی کرنے کا حکم دیا‪ ،‬جبکہ میں اپنی نگاہوں کو کنٹرول نہیں‬
‫کرسکتا‪ ،‬غلط اور ہوس بھری نگا ہیں باربار اور ہر طرف ڈال رہا ہوتا ہوں۔‬

‫جب یہ سب کچھ ہے تو کیسے میں اس پاکیزہ اور مقدس محبت کو حاصل کرسکتا ہوں لیکن چاہتا بھی ہوں کہ مجھے‪ u‬یہ‬
‫محبت نصیب ہوجائے۔‬

‫مجھےاپنی پستیوں کی شرم ہے تیری رفعتوں کا خیال ہے‬

‫مگر اپنے دل کا میں کیا کروں اسے پھر بھی شوق وصال ہے‬

‫ہللا وہ دل دے جو تیرے عشق کا گھر ہو‬

‫دائمی رحمت کی تیری اس پہ نظر ہو‬

‫دل دے کہ تیرے عشق میں یہ حال ہو اس کا‬

‫محشر کا اگر شور ہو تو بھی نہ خبر ہو‬


‫ٓاخر کب تک ان اندھیروں مین بھٹکتا پھروں گا کب تک دوری کے صدمے سہتا رہوں گا ایک نہ ایک دن تو ان سے ملنا‬
‫ہی ہے ناں! اور ملنا بھی ضرور ہی ہے۔‬

‫!مرا دل مچل رہا ہے تیری یاد میں الہی‬

‫تیرے نام نے تو دل میں اک ٓاگ ہے لگائی‬

‫کہیں ایسا نہ ہو کہ یہ مالقات‪ u‬کسی اور انداز کی ہو کہ مجھے زنجیروں میں باندھ کر ہتھ کڑیاں لگاکر اور بیڑیاں پہناکر‬
‫ان کے دربار میں پیش کیا جائے پھر غصہ ہو ناراضگی ہو غضب ہو اور بآالخر جہنم کا فیصلہ ہو کیا میں اس کیفیت کو‬
‫برداشت کر سکوں گا ؟ نہیں ہرگز ہرگز ہرگز نہیں۔‬

‫تو کیوں نہ ٓاج ہی ان رکاوٹوں کو دور کردوں جو اس راستے میں حائل ہوجاتی ہیں۔‬

‫لہذا اب کسی شیطان کو ہمت نہیں ہونے دوں گا کہ اس راستے میں کسی قسم کی رکاوٹ ڈال سکے اب میں اوامر پر‬
‫عمل کروں گا اور جواہی سے مکمل طور پر بچنے کی کوشش کروں گا تقوی اختیار کرنے کی پوری کوشش کروں گا‬
‫صلحاء کی صحبت اختیار کروں گا ان کی ہدایات پر مکمل طور پر عمل کرنے کی کوشش کروں گا تاکہ زیادہ سے‬
‫زیادہ یہ نعمت حاصل کرسکوں۔‬

‫محبت کیا ہے دل کا درد سے معمور ہوجانا‬

‫متاع جاں کسی کو سونپ کو مجبور ہوجانا‬


‫ِ‬
‫ہماری بادہ نوشی پر فرشتے رشک کرتے ہیں‬

‫کسی کے سنگ در کو چومنا مخمور ہوجانا‬

‫قدم ہے راہ الفت میں تو منزل کی ہوس کیسی‬

‫یہاں تو عین منزل ہے تھکن سے چور ہوجانا‬

‫!یہاں تو سر سے پہلے دل کا سودا شرط ہے یارو‬

‫کوئی ٓاسان ہے کیا سرمد و منصور ہوجانا‬

‫بسا لینا کسی کو دل میں دل ہی کا کلیجہ ہے‬

‫پہاڑوں کو تو بس ٓاتا ہے جل کر طور ہوجانا‬

You might also like