Professional Documents
Culture Documents
منحوس سے معصوم 253
منحوس سے معصوم 253
اپن چہرے پر رکھے لیٹا ہوا تھا کہ باتھ می ایک بازو ے
ں
دھیے ےس نآئ .می ے کھلن یک آواز ی
روم کا دروازہ ے
ں ں
می داخل ہو ریہ اس طرف دیکھا تو نارصہ خالہ روم ں
دھیے وہ بیڈ یک طرف آ ریہ تیھ .بیڈ دھیے ں ں تیھ
ے ی ےک قریب آ کر وہ رک ی
گئ اور مجھے دیکھن لگ۔
نارصہ:
اب اٹھو بیھ یا اور ڈرامہ کرنا ہ ی
کوئ۔ ے
ن چہرے ےس بازو ی
ہٹائ اور خالہ یک طرف دیکھا . می ے
ں
می بیھ ان کا گورا چہرہ صاف نظر آ رہا تھا ے
روشئ ں کم
اور ان ےک بال جو ہلےک گیےل تھے وہ الگ یہ رنگ جماع
رہ تھے۔ے
شیو:
ں
می آپ ِاس وقت نہا ریہ تیھ ؟ کیا بات : ے
اتئ ٹھنڈ ں
ےہ ؟
نارصہ:
گریم کچھ زیادہ یہ بڑھ ی
گئ تیھ ،ایس ںلن تو یہاں
ی
آئ ہوں۔
میے اور کہا اتنا ساتھ ےک ادا کر مڑ نارصہ خالہ ے
ن
ں
اپن مالئم ن ے گئ .میے ہونٹوں پر انہوں ے اوپر جھک ی
ں
ے ی
.
ہونٹ رکھے اور کس کرن لگ نارصہ خالہ ےک ہونٹ
کرن یہ مجھے ِاس بات کا ایک دم ٹھنڈے تھے ،کس ے
ہوئ ی
ہوئ احساس ہو گیا مگر خالہ مجھ پر حاوی ے
گئ تیھمیے اوپر یہ آ ی طریق ےس کس ے
کرئ ے زبردست
ں
ان ےک جسم یک ٹھنڈک ان ےک اندر یک گریم ےس ختم
ے ے ی
می بیھ گرم ہون لگا . ہون لگ اور ان ےک ساتھ ں
ہون ان ےک بڑے ی ے
کھسکن میے ہاتھ خالہ یک پیٹھ ےس ں
می دبوچ کر می ہاتھ ں گن اور ان کو ں بڑے کولھے پر چےل ی
ے
مسلن لگا۔ زور زور ےس
نارصہ خالہ:
ی ے ُ ُ
میی
اممم اممم ومماہہ کککککک کتن دن ہو گن آج ں
ے
سامن اچھے ےس پیاس بجھا دے .روز تجھے آنکھوں ےک
روکئ ہوں مجھے یہ پتہ ےہ۔دیکھ کر کیےس خود کو ے
شیو:
ں
خالہ اگر ی
کوئ آ گیا تو ؟
نارصہ:
گئ ںہی اور کلباج چیل ی
نہی پتہ ،آج یمجھے کچھ ں
ے
مییمی بیھ جا ریہ ہوں .جان ےس پہےل اچھے ےس ں ں
نہی کب موقع مےل گا۔گریم نکال دے .پھر پتہ ں
شیو:
ں
کیا ؟ ؟ آپ جا ریہ ںہی ؟ مگر ابیھ تو چٹھیاں
بہت پڑی ںہی ناں۔
نارصہ:
رہ ںہی ایس ںلن جانا پڑیگا .اب
ںتیا خالو کل واپس آ ے
زیادہ بات مت کر امواہ،،،،،۔۔۔۔
نارصہ:
اہہح کککککککک ماں ککککک ایےس یہ چوس
ھم۔۔۔۔۔۔۔
بہت دنوں ےس پیایس ےہ یہ .آج اس یک گریم نکال دے
ساری اف ککککک۔۔۔۔
می انگیل ےس اس می خالہ یک چوت چاٹتا ہوا ساتھ ں ں
ی
می خالہ کا یک چدائ بیھ کر رہا تھا .کچھ یہ منٹ ں
کھائ ی
ہوئ اکھڑن لگا اور ان یک چوت جھٹےک ے ے جسم
ے ے ے ی
می ن خالہ کو جھڑن دیا اور وہ کچھ جھڑن لگ .ں
می آ می اب موڈ ں می شانت ہو ی
گئ .مگر ں یہ پلوں ں
ے
ہون یہ خالہ یک رانو ن خالہ ےک شانت چکا تھا .می ے
ں
کو مسلنا اور چاٹنا ررسوع کر دیا .خالہ پھر ےس موڈ ں
می
ی ے ے ی
آن لگ .م ںی ن خالہ ےک ٹانگوں کو اٹھان باری باری ےس
دونوں ٹانگوں کو چوم رہا تھا۔
نارصہ:
ے ُ
کککک ام م م اب بس کر ،مجھے بیھ کچھ کرن دے۔
ن مجھے ے
اپن اوپر ےس ہٹایا اور مجھے بیڈ پر لٹا خالہ ے
ی کر اٹھ ی
انڈرویی ایک ساتھ کھینچ میا ٹراؤزر اور گئ .ں
ے ی ے َُ
کر خالہ ن اتار دیا .کیے نکلن یہ لنڈ مہاراج چھت
می پل ایک ن کھڑے تھے .خالہ ے
ن یک طرف رس اٹھا ی
ں
می اےس دبوچ لیا اور سپاڑے کو چوم لیا دونوں ہاتھوں ں
میے منہ ےس سسیک نکل پڑی. ےس خالہ کا ایسا ے
کرن
ں
ے
دیکھئ ریہ اور میی طرف میا لنڈ پکڑے ںخالہ ں
می ے
لین نیچ ےل جاکر اےس منہ ں دھیے رس ے دھیے ں ں
ی
می سب ےس زیادہ لگ .نارصہ خالہ سیکس ےک مامعےل ں
لین ےک ساتھ ساتھ مزہ ایکٹیو تیھ .اور اچھے ےس مزہ ے
دیئ بیھ تیھ .خالہ مزے ےس آدےھ ےس زیادہ لنڈ ے
اپن ے
می می تو مزے یک وادیوں ں لیئ ریہ .ں منہ ےس گےل تک ے
ی ُ
میے .
اڑ رہا تھا کچھ دیر لنڈ چوسائ ےک بعد خالہ ں
گھٹن بیڈ پر ٹکا کر ایک ہاتھ ےس لنڈ کو گئ اور ے اوپر آ ی
ے
بیٹھئ چیل دھیے دھیے ں چوت پر سیٹ کر ےک وہ ں
گئ۔ ی
نارصہ:
آہا کککککک ماں۔۔۔۔۔۔۔ ہر بار یہ جان یہ لیتا ےہ
ے ی
نہی کب آرام ےس جان لگ گا یہمیا .پتہ ں
ں
ککککککک،،،،،،،
شیو:
ں
میی جان آپ یہ ہو جو اےس ا ےتن مزے ےس ے
لیئ خالہ ں
ہو .آپ سچ ں
می کمال یک ہو۔
نارصہ :
نہی ے
دیئ کیا ؟ اور ماہرہ ،دیبا ؟ کیوں ،ی
باج مزہ ں
شیو:
ں
آپ یک بات یہ الگ ےہ ،ان ےک ساتھ تو دوبارہ کیا یہ
ے
بھرن ےک بعد۔ نہی .ان یک گود
ں
نارصہ :
ایسا لنڈ جو ایک بار ےل ےل وہ زیادہ دیر اس ےس دور رہ
سکئ .جلد یہ وہ بیھ پھر ےس اےس ے
لین آ ے نہی
یہ ں
ی
می تجھےمیی پیاس بجھا .اس ں جائینیک .مگر پہےل ں
ی
ایکسیٹ بنا دونیک۔ تم بس آرام ےس لیٹا رہ تو مجھے
کرن دے۔ے
نن یک کوشش یک تو خالہ ے ن نیچ ےس دھکہ لگا ے می ے
ے ں
نیچ
دھیے اوپر ے دھیے ں مجھے روک دیا اور خود یہ ں
ے ی
می یہ لنڈ آرام ےس اندر باہر ہون لگ .کچھ پلوں ں
گئ .پھر تو ہون لگا اور خالہ یک سپیڈ بڑھ ےئ چیل ی ے
ے ی ُ
می لین لگ اور خالہ اچھل اچھل کر پورا لنڈ چوت ں
ے ی ے خود یہ ے
کرن لگ . مسلئ لنڈ یک سواری اپن بوبس
می ے خالہ جب تھک ی
گئ تو مجھے اوپر آن کو کہا اور ں
نیچ لٹا کر ان ےک پاؤں اپ ےن کاندےھ پر رکھے اور انہی ے
ن
ے ں
می دھےک ے
تی ے
جتن . لگا ان یک چوت یک دھجیاں اڑا ے
ن
ں ں
کرن کوتی ے مارتا اتنا یہ جوش ےس خالہ مجھے اور ں ے
ی بار ے
اپئ ن ِت ں ےچدائ می خالہ ے ی کہئ .آدھا گھنٹہ چیل ے
ں
می بیھ ان ےک اندر می السٹ اور نکاال چوت ےس ے
پائ
ں ں
ڈھی ہو گیا .رسدی اپنا لنڈ خایل کرتا ان ےک اوپر یہ ں
چدائ ےک بعد مزے یک ی می اییس گرما گرم ےک موسم ں
ی نیند کیوں نہ آ ی
ن .ہم دونوں ننےک یہ ایک دورسے کو
گن۔ می چےل ی می لیکر نیند یک وادیوں ں بانہوں ں
شیو:
ں
گئ ہ .اس ےس پہےل کہ ی
کوئ خالہ ڈارلنگ صبح ہو ی
ے
می بیھ باہر . لو پہن ے ی
کی ے
اپن آپ جا رہا یہاں آ ی
ن
ں
ہوں۔
شیو:
ں
نہی لگ ریہ ےہ ناں ؟ :
اب تو گریم ں
کیوں ےک بنا تھے اور کمبل بیھ می ے
ن ہٹا ہم دونوں ی
ں
دیا تھا تو خالہ کو رسدی کا احساس ہوا
نارصہ :
ن ہٹایا ناں ؟ ررسمکیے ؟ ؟ اور یہ کمبل تم ے
میے ی ں
نہی ے
آئ .چلو جلدی اٹھو مجھے بیھ اٹھ ےن دو۔ ں
نارصہ :
رہ رام ےس زور اتئ ککککک پاگل ہو ی
گن ہو کیا ؟ ؟ ے
ے
ہو۔
شیو:
ں
یہی ےس ررسوع کرونگا رات کو یہ بچ ی
گئ تیھ ،اگیل بار ں
می چال گیا .کچھ می اٹھا اور باتھ روم ںاتنا کہہ کر ں
می تیار ہو کر آ کھاڑے ےک ںلن نکل گیا .می یہ ں دیر ں
کیے پہن کر تھوڑی دیر آرام ے
کرن کا ادھر خالہ پھر ےس ی
ن ےک گئ .آکھاڑے می پسینہ بہا ے سوچ کر پھر ےس لیٹ ی
ں
می واپس گھر لوٹا تو تب تک سب اٹھ چےک تھے . بعد ں
گئمیے پیچھے یہ گرم دودھ لیکر آ ی ماہرہ مایم ں
ماہرہ :
ے ی ے آ ی
کشئ زیادہ یہ کھیلن لگ گن آکھاڑے ےس ؟ آج کل
ے ی
ہو .دن ہو یا رات بس لگ رہن ہو۔
شیو:
ں
آج گیھ بیھ ڈاال ےہ ؟
ماہرہ :
رہ ہو .طاقت یک کر جو اتر دن ت محن اب ے
اتئ
ے ی
ےرصورت تو پڑےیک ناں .ویےس رات ں
می بڑی آوازیں آ
ریہ تیھ تمھارے کمرے ےس۔
می
ماہرہ مایم یک بات سن کر مجھے جھٹکا لگا اور ں
ے
دیکھن لگا انہی
ں
ماہرہ :
آئکرن ی
ایےس کیا دیکھ رہ ہو ؟ رات کو می بات ے
ں ے
ی
باجمی لگ تھے .ویےس یتیھ۔ مگر تم تو یہاں کبڈی ں
لگئ ںہی جو ے
اتئ آوازیں نکال کچھ زیادہ یہ جوشییل ے
کاف ں ےریہ تیھ .پھر رات ے
رنگی ریہ ؟
شیو:
ں
می تیھ .آج واپسہاں وہ کل کچھ زیادہ یہ جوش ں
نہی کیا .آپ کو منع بیھ جا ریہ ہی ناں تو می ے
ن
ں ں ں
جلن ہو ریہ ےہ کیا ؟
ماہرہ :
نہی .اور مجھے
واپس جا ریہ ںہی ؟ مجھے تو بتایا ں
ے ی
میا یہ ےہ اسجلن کیوں ہون لگ ؟ پہال حق تو ں
سکئ ہوں۔ے حساب ےس .جب چاہوں ےل
شیو:
ں
لیجن ناں ،ویےس بیھ بہت ٹائم ہو گیا ےہ۔
ں تو ےل
ماہرہ :
یہی ہوں بس بس ،پہےل مہمانوں کو سنبھالو .ں
می تو ں
باج کو خوش کیا ہ تو اب وہ شیطان یک ے
نائ رات ی
ے ی
بیھ آئییک .اس ےک ںلن تھوڑا بچا ےک رکھو۔
ی
سنائ دی جو مجھے آنگن ےس تبیھ مجھے بابا یک آواز
رہ تھے .ں
می ان یک آواز سن کر جلدی یہ آواز دے ے
نیچ آ گیا
ےس ے
شیو:
ں
یج بابا
رسور :
نہی ےہ ناں ؟ تو ماک وری ے
رص تمہارا آج ی
کوئ
ں
شیو:
ں
کہن
نہی بابا آپ ں
ں
رسور :
می کچھ نہی ےہ بس آج پنچائیت ں کچھ خاص تو ں
می ہ ک تھے رہ کہہ صاحب ملک .ہی واےل مہمان آ ے
ن
ں ے ں
ُ
تمہی لیتا آؤں ادھر .آخر ہمارے گاؤں کا نام روشن ں
نہی .تم ہ ک ہ بنتا ملوانا ےس ںمانو ہ م تو کو واےل ے
کرن
ں ے
چلن ںہیجاؤ اور نہا دھو کر پہےل ناشتہ کر لو .پھر ے
باہر۔
شیو:
ں
یج بابا
نائلہ :
ی
سنن یج آپ کوں . تمہی
خدا کرے کیس یک نظر نہ لگ ں
دیئ ہوں ،اےس کیس ےک ساتھ مت بھیجنا اور نہ کہہ ے
رہ آ لوگ ن کو نہی پتہ . کرنا یہ زیادہ اس یک بڑ ی
ھائ
ے ں
کہی نظر یہ نہ لگا دیں۔ںہی .ں
رسور :
سوچئ ے
رہئ ہو ے نہی کیا کیا
ہا ہا ہا ،تم بیھ ناں ،پتہ ں
آس پاس ےک یہ گاؤں ےک لوگ ںہی اور ان ےک کچھ
ساتیھ .ملک صاحب بس ے
اپن گاؤں کا رعب دکھانا
ے
چاہن ںہی اور کیا .تھوڑی دیر کا یہ کام ےہ اور ں
کہی
ن۔ نہی جانا ہم ے
ں
نائلہ :
پتہ ےہ یج مجھے آپ کا بیھ اور آپ یک پنچائیت کا
بیھ .چل ماہرہ جلدی كھانا دے اےس ،ورنہ ں
کہی كھانا
جائی۔
می یہ چھوڑ کر یہ دونوں نہ چےل ں بیچ ں
ے ے
ماں ےک آگ بابا یک بولئ بیھ بند تیھ .مگر ماں ےک ِاس
ی
سوان زینت رہ تھے . ہنس سب ےس طرح بات ے
کرن
ے
ےک۔
نائلہ :
کیا ہوا ی
بیئ ،تم ایےس کیا دیکھ ریہ ہو ؟
زینت :
آنئ وہ سب کیا تھا جو اپ ے
ن ابیھ کیا؟ وہ ی
نائلہ :
َُ تمہی نظر اتا ے
نہی پتہ ؟ الل مرج ےس نظر اتارں کا رن ں
می جال دیا جاتا ےہ تاکہ اےس
کر پھر اس نظر کو آگ ں
ے ی ی
نہی کوئ مصیبت نہ آن .لگتا ےہ تم ن پہےل کبیھ ں
دیکھا ۔
زینت :
می یہ چیل ی
گئ تیھ ے
بچی ں ے
دیکھئ ؟ ماں تو کیےس
نہی۔ ہمی چھوڑ کر .اور پاپا یہ سب ے
مانن ں ں
نائلہ :
نہی ہوں ؟ آج ےک بعد کبیھ ایےس
می کیا ںتیی ماں ں
ں
نہی ےہ .جب ِدل کرے آمت سوچنا کہ تمہاری ماں ں
ےک مل لیا کر ے
اپئ ِاس ماں ےس .ادھر آ پہیل ںتیی نظر
ناتار دوں کہی میی یہ نظر نہ لگ جا ی
ں ں
گئ ر
خویس اور بڑھ ی میے جواب ےس بابا یک
ں
گن .تبیھ باہر 3-2اور رسپنچ صاحب بیھ خوش ہو ی
ی َُ
می ےس کچھ لوگ اتر کر آن اورگاڑیاں آ کر ریک جن ں
ے
رسپنچ صاحب ےک ساتھ بابا اور باف سب مل کر ان کا
ے ی
استقبال کرن لگ۔
رسپنچ :
رہ تھے .آؤ بیٹھو ، کر انتظار یہ ا
ر تمہا ، آؤ آؤ ی
بھائ
ے
جانن یہ ہون یےک ہمارے رسور بھائی
انہی تو آپ ے ں
صاحب اور یہ ےہ ان کا بیٹا ہمارے گاؤں یک شان اور
آپ ںہی ہمارے شام یج .زززز گاؤں ےک ملک۔
شام :
ن میلہ یہ لوٹ لیا تھا تو تم ہو وہ نوجوان جس ے
می تو عمر ےس کچ ے
لگن ہو ں ے
دیکھن ے
کشئ جیت کر .
ے
پر کام بڑا کر دیا .قسمت ںتیی بہت اچیھ ےہ .ورنہ
ُ
نہی کر پا ےن اگر وہ ادھر آتا تو۔ ہمارے ی
بین کا سامنا ں
شام :
ن کیس دن ایک مقابلہ دونوں ےک درمیان .پتہ تو ہو جا ی
پائ می ہ .ویےس یہ ی
کوئ کتن ے
چل جائیگا کون ے
ے ں
نہی ،چا ےہ تو یہ نام واپس بیھ ےل سکتا ےہ .ےرصوری ں
میی طرف ےس۔ ے
جتن واےل کو 5ہزار انعام ں
رسپنچ :
چوڑو ی
بھائ کیا بات لیکر بیٹھ ی
گن تم بیھ .ہم یہاں
ی
ہون ںہی اور آپ کیا بات لیکر بیٹھ کس ںلن اکٹھے
ی
گن۔
شام :
کوئ غلط بات آرے اس می ہ یہ کیا ،ہم کون سا ی
ں ے
رہ ںہی .بلکہ اےس تو اس کا فائدہ یہ ہو گا .
کر ے
اسکول کالج کا خرچہ یہ نکل جائیگا اگر جیت گیا تو۔
رسور :
ے
مہربائ ہ ے
اتن تو ہم ںہی کہ یک واےل اوپر ، شکریہ ی
بھائ
ے
اس کا خرچہ اٹھا ے
سکن ںہی .ریہ بات جیت یا خار یک
نہی ہو گا کہ شک تو اس می یہاں کیس کو ی
کوئ
ں ں
ی
جیت ایس یک ہویک۔
رسپنچ :
بھائ آپ دونوں کیا لیکر بیٹھ ی
گن .ہم یہاں ِاس آرے ی
ی
ہون ق ےک نکاس ےک رےکاپن عال ے
ہون تھے کہ ے ی ںلن اکٹھے
کروان ےک ںلن ایم این اے ےس بات کریں اور آپ آپسے کام
گن۔ھی ےن بیٹھ ی
می یہ یہاں ب ں ی ں
شام :
ی
وہ سب کام ہم کروا لینےک رسپنچ صاحب اس یک فکر
نہ کرو .ایم این اے کا ئ اے ہماری جان پہچان کا ےہ
میی خالہ کا بیٹا لگا کی ےک ے
اور وہاں کلی ی
می بیھ ںں دفی
ن .مگر ملن چےل آ ی
کہن پر ے
ہوا ہ .ہم تو یہاں آپ ےک ے
ے
می ںہی .گاؤں ےس آپ ےک لوگ کچھ زیادہ یہ ہوا ں
دفی تک شام پہلوان کو سب سالم لیکر ایم این اے ےک ے
ے ے
میے ےس بیھ 2ہاتھ آگ ےہ .ں بیٹا ا
می ں اور . ہیں کرن
جائن
اب یا تو آپ مقابلہ کروا ںئی یا پھر سب کام بھول ں
کیوں کہ جب تک مقابلہ نہی ہو گا تب تک می ی
کوئ ں ں
نہی دونگا۔ بیھ ے
ہون کام
ں
ے
دیکھن شام یک بات سن کر سب ایک دورسے ےک منہ
ی ی
.
لگ بات کہاں ےس کہاں چیل گئ تیھ یہ آدیم تو .
کچھ زیادہ یہ پہنچ ی
ہوئ ں ے
چی معلوم پڑ رہا تھا .
شاید سیاست ےس جڑا آدیم ہو گا۔
رسور :
نہی جےس ہر ے
چی یک نمائش بھائ میا بیٹا ی
کوئ دیکھو ی
ں ں ں
می تو اےس یہاں ِاس ںلن لیکر آیا تھا . جگہ دکھایا جا ی
ن
ں
چاہن تھے .ریہ بات مقابےل ے کہ رسپنچ صاحب ایسا
ے
کھیلن یک تو اےس ابیھ بہت سارے بڑے بڑے مقابےل
ہی .اس کو گاؤں می اسطرح می نہی کھیل ے
وان واال . ں ں ں ں
ے ی
گاؤں ےک کام ہم خود دیکھ لینےک کہ کیےس کروان ںہی۔
شام :
سیدےھ سیدےھ کہو ناں کہ ڈر ی
گن .ویےس بیھ اےس دیکھ
کر لگ یہ رہا ہ کہ زیادہ دیر ٹہر نہ ی
پانگا۔ ے
ہمارے گروپ
"کہانیوں یک دنیا"
م ںی شامل ہوجائ ںی۔ جہاں ہر قسم
ے ے
سٹوری پوسٹ ہوئ رہئ ہ ںی۔گروپ
بالکل فری ہ۔ بس رولز فالو کرنے
ے ی
رون
ے ہونےک۔ اور ایک بار رصف 300
انیی ےہ۔ی
رسپنچ :
شام یج آپ ایک پہلوان رہ چےک ہی .ایس لن می ے
ن ں ں ں
ی
انہی یہاں بالیا تھا کہ آپ مل کر خوش ہونےک مگر آپ
ں
رہ ںہی
می ےل ے
تو بات کو کیس اور یہ رنگ ں
شام :
پہلوان ہوں ایس ںلن یہ بات کیہ ےہ .جب تک مقابلہ
کوئ بیھ خود کو بڑاکوئ ثابت نہ ہو جائی ی می ی
ں ں
ن اس یک ے
اتئ پہلوان نہی کہلوا سکتا .اور آپ سب ے
ں
ھائ کر رکیھ ےہ کہ ہر طرف اس یک چرچا ہو ریہ بڑ ی
کہی زیادہمیا بیٹا اس ےس ں نہی .ںےہ .مجھے یہ منظور ں
مضبوط پہلوان ےہ .یا تو یہ ثابت کرے کہ یہ واال
کوئ کام یہاں کبیھ ہو قابل ہ یا پھر بھول جاؤ کہ ی
ے
ے
بغی
میے پوچھے ں می ں پائیگا .ایم این اے ِاس عالق ں
وئ کرے گا کہی پاؤں بیھ نہی رکھ سکتا اور کام تو ک ی
ں ں
می نہ چاہوں۔ نہی جب تک ں بیھ ں
می ابیھ اس یک چیلنج قبول میا کر رہا تھا کہ ں
ِدل تو ں
کرےک اس کا منہ بند کر دوں مگر بابا ے
ن م ںیا ہاتھ دبا
می خاموش کھڑا رہا۔ رکھا تھا ِ .اس ںلن ں
رسور :
چاہن .
ں ہمی اب چلنامیے خیال ےس ں رسپنچ صاحب ں
آی
ن تھے کس بات ےک ںلن اور ہو کچھ اور یہ رہا ےہ .
خی بھیج دینا۔ تو ہو کام اگر میے زےم ی
کوئ
ی ں
آدیم :
(گھیایا ہوا) رسور بھئیا ی
کوئ مسئلہ ہوا ےہ کیا آپ کا ی
؟
رسور :
رہ ہو
نہی تو ،تم کیوں پوچھ ے
ں
رسپنچ :
رہ تھے ؟ کون آیا ےہ ؟
وہ لوگ تم ےس کیا پوچھ ے
آدیم :
رہ تھے
رسپنچ صاحب وہ رسور بھئیا کا پتہ یہ پوچھ ے
می ںیوگاڑ . بوےل نہی کچھ تو ہ کون ھا پوچ می ے
ن
ں ں ے ں
سب بڑے افس لوگ یہ بیٹھے ںہی پولیس ےک .کو یئ
ی
دیجین ہم نہی ہوا بھئیا آپ کا .اگر ےہ تو بتا
پنگا تو ں
سب آپ ےک ساتھ ںہی۔
پریشائ نظر آ ے
ن ے اب یہ بات سن کر تو بابا ےک چہرے پر
ے ی
می بیھ سمجھن یک کوشش کر رہا تھا .اور لگ .ں
میے چہرے پر مسکان آ جیےس یہ مجھے اندازہ ہوا ں
ی
گئ
رسپنچ :
ہمی بتاؤ ہم آپ ےک ساتھ ںہی
بات کیا ےہ بھئیا ؟ ں
رسور :
نہی پتہ کہ کیا بات ےہ اور یہ لوگ ںہی
مجھے تو خود ں
کون۔
ے ُ
.
ادھر شام اپن موبائل پر کیس ےس بات کر رہا تھا بات
ے
کرن ےک بعد وہ بیھ بوال۔
شام :
جاؤ جاؤ دیکھ لو جا کر کون آیا ےہ .ایم این اے ےک
ئ اے ےس میی بات ی
ہوئ ےہ۔ ں
ن ہی .اب اگر ی
کوئ مسئلہ ہوا تو بتا وہ ادھر نہی آ ی
ں ں
می ان ےس بات کر ےک َحل کروا دونگا .مگر ررسط دینا ں
میے ی
بین کا لوہا مانناہو یہ ہ کہ تمھارے ی
بین کو پھر ں ے
گا۔
رسور :
رہ ہو
یہ تم کیا کہہ ے
شیو:
ں
چلن ناں انکل،،،
می ٹھیک کہہ رہا ہوں بابا ،آپ ں
ں
شام :
لگتا ہ ے
اپن باپ ےس زیادہ سمجھدار ہو تم .چلو ے
ے
دیکھن ںہی کون ےہ .ابیھ ایک فون کر ےک واپس بھاگا
دونگا ان کو۔
شام :
میا نام شام ےہ ،لوگ مجھے شام پہلوان سالم ی
بھائ
ں
ےک نام ےس ے
جانن ںہی .ایم این اے کا خاص آدیم ہوں .
اور یہ سب ایس گاؤں ےک لوگ ںہی .یہاں کون آیا ےہ
نہی ےہ ؟ ی ی
اور کیا بات ہوئ ےہ ؟ کوئ مسلہ تو ں
ناپئ رعب دکھا ے بابا ےک ے
بولن ےس پہےل یہ شام پہلوان ے
لگا .مگر ں
می بس مسکرا رہا تھا۔
شام :
بھائ یہ ان کا گھر ہ ،اگر ی
کوئ مسئلہ ےہ تو دیکھو ی
ے
ہمی بتاؤ .ورنہ ہم ایم این اے صاحب کو ں
یہی بال ں
ی
لینےک اور پھر تم سب کو مسلہ ہوگا
اتئ عزت ے
دین دیکھ کر شام کو اور غصہ آ اب بابا کو ے
سئ کر دی تیھ پولیسگیا .کیونکہ اس یک بات تو ان ے
ن۔واےل ے
شام :
نہیہمی ں
نہی ےہ ،تم ایےس ں دیکھو یہ ٹھیک بات ں
می کون ہوں .ایکنہی ں
تمہی ابیھ پتہ ںسکن .ں روک ے
بھائ ی
کلکی فون کر ےک تمہاری وردی اتروا دونگا .میا ی
ں
می کام کرتا ےہ۔ ے
دفی ں
ُ
می آ گیا تھا .ادھر پیچھے
شام کچھ زیادہ یہ غےص ں
ی
انسپیکی معاملہ بگاڑتا دیکھ کر ہماری طرف ےس ایک
یہ آ گیا۔
ی
انسپیکی :
رہ ںہی یہ لوگ ؟
کیا بات ےہ کانسٹیبل کیا کہہ ے
ی
انسپیکی :
اپن اس ی
بھائ کو یا ایم این اے اوہ اچھا ،تو لگاؤ فون ے
کو .مگر ں
انہی پہےل یہ بتا دینا کہ یہاں میڈم روبینہ اور
اپن نچ کام ےس آ ی
ن ںہی اور تم حیات صاحب دونوں ے ی
ے
دیکھن رہ ہو .پھر کر کوشش یک زبردسئ ان ےس ے
ملن ے
ے
ںہی وہ کیا کہتا ےہ۔
شام:
کیاآ ؟ ایس ئ میڈم اور حیات صاحب دونوں یہاں آ ی
ن
ہی ؟ مگر وہ تو کیس ےک یہاں جا ے
ن نہ ںی پھر وہ یہاں ں
کیوں آ ی
ن ںہی
ی
انسپیکی :
ے ی
می
انہی یہ پتہ ہویک ،تم اپئ چونچ بیچ ں
یہ بات تو ں
ی
مت اڑاؤ ورنہ حیات صاحب تو پھر بیھ بخش دینےک
وائ یک بات تم ے
ن کیہ ےہ ناں . مگر یہ جو وردی اتر ے
ی
اگر یہ بات میڈم کو پتہ چیل تو یہاں ےس گھر تک ننےک
ی
یہ جاؤےک وہ بیھ پولیس یک خاطرداری ےک بعد .جاؤ
یہاں ےس ،جب تک بالیا نہ جا ی
ن یہاں مت آنا۔
شام :
نہی ہو گا .ں
می کہہ رہا ہوں آرے کیوں۔۔۔۔۔ کچھ ں
ناں
رسپنچ :
بھائ ایم این اے تو آپ کو بہت ے
مانن ںہی ناں . شام ی
آپ ان ےس یہ ایک بار بات کر ےک دیکھو .ان یک تو یہ
ی ی
.
لوگ مان یہ لینےک رسور بھائ بہت یہ سادہ اور
چاہن۔ ہونا نہی
ں غلط کچھ ساتھ ےک ان . ہی
ں یفرسر
ں
شام :
می کرتا ہوں کچھ۔
ں
شام :
ی
بھائ صاحب کیا َحال ںہی آپ ےک اور ایم این اے
می شام پہلوان بول رہا ہوں ززززصاحب کیےس ںہی .ں
گاؤں ےس۔۔
ے
سامن واال :
کہن کیا کام تھا .ایم این اے صاحب ذرا ابیھ
ہاں ہاں ،ں
رہ ںہی۔ كھانا کھا ے
شام :
مینہی تھا .ںاوہ اچھا اچھا ،یج کام تو کچھ خاص ں
می ہوں .یہاں میٹنگ ےک ںلن آیا ِاس وقت زززز گاؤں ں
تھا ایم این اے صاحب ےک یہ کام ےس .یہاں تھوڑی
ے
پریشائ ہو ی
ہمی اپنا رعب دکھا گئ ےہ .پولیس واےل ں
ے
می ایم این اےانہی کہا بیھ کہ ں
می ن ں ر ےہ ںہی .ں
ُ
صاحب کا خاص آدیم ہوں .مگر وہ تو الٹا رعب جھاڑ
کیجن۔
ں رہ ںہی .آپ ذرا ان لوگوں ےس باتے
ی
انسپیکی :
می می ایس ئ میڈم روبینہ یج یک ٹیم ں دیکھن ں
ں
آئ ںہی .اورنچ کام ےس ی تعینات ہوں اور یہاں وہ ے
اپن ی
آئ حیات صاحب بیھ ان ےک ساتھ آ ی
ن وہ اکییل نہی ی
ں
رہ کر کوشش یک زبردسئ ان ےس ے
ملن ے ںہی .یہ لوگ
ے
ںہی۔
انسپیکی ے
ن او ےک کہہ ی سامن واےل ے
ن پھر کچھ کہا اور ے
کر موبائل واپس شام کو دے دیا اور بات ے
کرن کو کہا
شام :
ہیلو
ے
سامن واال :
تمہارا دماغ خراب ہو گیا ےہ کیا ؟ جس میڈم روبینہ
بولن تم ایسنہی ے سامن ایم این اے صاحب کچھ ں ے ےک
رہ ہو .پہےل مجھے بتا دی ےن تو ے کر بات یک ےس پنگا ے
لین
ے
چاہن خییت ے
اپئ . کرتا ہ ن بات بیھ ےس ی
انسپیکی می
ں ں
ہو تو چپ چاپ نکل لو .اگر میڈم روبینہ ےک ہتھے
نہی می کیا ایم این اےصاحب بیھ کچھ ں گن تو ں چڑھ ی
ی
کر پائینےک .اب فون رکھو اور آئندہ ایےس فون مت کرنا۔
شیو:
ں
نہی پر وہ ہماری
ایک دوست کو ،ان ےس تو کچھ ہوا ں
مدد ےرصور کرے گا۔
شام :
کتن ے
پائ امم لگا لو تم بیھ فون .ابیھ پتہ چل جائیگا ے
نہی گھس رہا
می ں می ہو .جب ایم این اے ِاس معامےل ں ں
تو اور کون آئیگا۔
شیو:
ں
ہیلو ،کیا آپ باہر آ ے
سکئ ںہی ؟
میڈم :
دین ی
آئ تمہی رسپرائز ے
می تمھارے گھر ں لو کرلو بات ،ں
رہہوں اور تم خود یہ باہر ہو .اب باہر کیوں بال ے
ہو مجھے ؟
شیو:
ں
میا مذاق اڑا رہا ےہ۔ جو ہ ےرصوری ہ ،یہاں ی
کوئ
ں ے ے
شام :
ہی ن بیھ م ان تو بولئ بند ؟ اس ے
ن گئ ے کیوں ہو ی
ں
پوچھا .بات کرتا ےہ ، ،حوہ
ن ایک بار اےس ن لگا .بابا ے
اپئ اکڑ دکھا ے
شام پھر ےس ے
چلن کو اشارہ کیا مگر می ے
ن دیکھا اور پھر مجھے اندر ے
ں
کن کو کہا .تبیھ ہمارے گھر کا گیٹ کھال اور انہی ر ے
ں
یکھن یہ پولیس اندر ےس میڈم روبینہ باہر نکیل .اےس د ے
نگن اور ایک ے واےل جلدی ےس گاڑیوں ےک پاس پہنچ ی
کرئ میڈم روبینہ ہماری دروازہ کھوال .پر انہی منع ے
ں
گئ .رس پر پولیس یک ٹوئ اور چست طرف یہ آ ی
می میڈم روبینہ ِاس وقت فٹنگ یک پولیس وایل وردی ں
قیامت یہ لگ ریہ تیھ .جیےس کیس ہ ںیوئن کو
می کھڑا کر دیا ہو .قیامت تو وہ تیھ یہ یونیفارم ں
اپئ طرف آتا دیکھ ک یئ لوگوں ےک مگر ِاس وقت اےس ے
گن تھے .خاص کر ےک شام کا۔ گھیا ی
ِدل ی
میڈم :
می اور
آرے آپ لوگ یہاں باہر یہ کھڑے ںہی ؟ ں
ی
انسپیکی رہ ںہی .
حیات رس کب ےس آپ کا انتظار کر ے
انہی باہر کیوں کھڑا کر ےک رکھا ہ ؟ ے
جانن ہو آپ ے
ن
ے ں
کتن خاص ںہی .اور حیات رس اسپیشیل ں
انہی میے ے یہ ں
ن ںہی۔ملن یہاں آ ی
ے
گئ .سب بولئ بند ہو ی
یہ بات سن کر تو سب یک ے
پھئ آنكھوں ےس ہاتھ جوڑے کھڑے تھے .شام تو ی
کبیھ میڈم روبینہ کو تو کبیھ مجھے دیکھ رہا تھا
ی
انسپیکی :
نہی پتہ تھا یہ لوگ سب ایک
ہمی ں
سوری میڈم ں
ن روک دیا ساتھ آ رہ تھے تو ہم ے
ے
رسپنچ :
ملن آ ی
ن ںہی نہی کہ یہ آپ ےس ے بتایا رسور بھئیا آپ ے
ن
ں
رسور :
مجھے بیھ کہاں پتہ تھا یہ سب .بیٹا تم ے
جانن تھے
شیو:
ں
نہی تھا پر یاندازہ ہو گیا تھا .ں
کہن شام یج ،اب پتہ تو ں
چاہی ےک آپ۔ کچھ کہنا ں
.ے شام یک تو ے
بولئ بند تیھ باف سب بیھ اب اےس غور
رہ تھے
ےس دیکھ ے
میڈم :
میے لیجن .یہ ں
ں دیکھن ایک بات کان کھول کر سنں
ے ن ان ےک ساتھ ی اپن ہی ،اگر کیس ے
گستاج کوئ بیھ ے ں
ی
می کییس ہوں یہ می دیکھوں یک اور ں یک تو پھر اےس ں
آپ سب لوگوں کو پتہ یہ ہو گا۔
رسور :
نہی ےہ .سب
نہی میڈم یج ایسا کچھ بیھ ں
آر ے ں
ے
اپن یہ ںہی۔
میی طرف دیکھ کر اشارے ےس پوچھا یہ میڈم ے
ن
ں
ن شام یک طرف اشارہ کر دیا۔می ے
ں
میڈم :
تم ( شام ) ادھر آؤ .تم کہاں ے
رہن ہو ؟
شام :
یہی پاس یہ گاؤں کا ے
رہن واال (ہاتھ جوڑ کر ) یج ں
می ں
ہوں .ایم این اے صاحب کا خاص آدیم ہوں۔
ی
انسپیکی :
ے
اتروان یک دھمیک میڈم یہ صاحب کانسٹیبل کو وردی
رہ تھے۔
بیھ دے ے
میڈم :
می ) کیا کہا ؟ ؟ تو وردی اتروائیگا .وردی کو(غےص ں
جاگی سمجھا ےہ کیا ؟ یا کیس ایم این اے یک ں باپ یک
کیے ی
انسپیکی اترواؤ اس ےک ی خییت جو تو اتروائیگا ؟ ں
اور بھیجو یہاں ےس ننگا .جا کر پوچھ لینا پھر ے
اپن ایم
این اے ےس کہ میڈم روبینہ کون ےہ
شام ےک تو ہوش یہ اڑ ی
گن تھے میڈم روبینہ یک بات
سن کر
شام :
معاف کر دو میڈم غلیط ہو ی
گئ .وہ ں
می تو ان لوگوں
رہ تھا۔
یک مدد یہ کر ے
رسور :
ی
دیجین . ندیجین ،ہماری خاطر جا ے
ی میڈم یج ے
رہن
می ے
بائ کا ہمی ں ے . ہی آپ ہمارے گھر پہیل بار ی
آئ
ں ں
ی
دیجین۔ موقع
میڈم :
ی کہن .آپ ےس
چھوئ پہیل بات یہ کہ مجھے یج مت ں
دیئ ہوں ورنہ وردی کہن ہ ںی تو چھوڑ ے می .آپ ے ہوں ں
نہی پھر چا ےہ وہ ئن واےل کو می چھوڑ ے پر انگیل اٹھا ے
ں ں
رہ ںہی کر انتظار سب ، اندر اب چلن . ہو بیھ ی
کوئ
ے ں
رسور :
رہ آرے آرے حیات صاحب آپ کیوں کھڑے ہو ے
ن ںہی .ن پر آ ی
اتن بڑے آدیم ہمارے غریب خا ےںہی .آپ ے
نہی ہو رہا مجھے تو ں ے
یقی ں
بابا ے
ن ہاتھ بڑھا کر زینت ےک پاپا ےس مالیا اور وہ بیھ
ر
گرمجویس ےس مےل۔ ے
اتئ یہ
حیات :
آرے ی
می یہاں کیجن .ں
ں مت تکلف ایےس صاحب بھائ
نہی زینت ےک باپ یک حیثیت ےس آیا ہوں ی
کلیکی بن کر ں
میی ن ےشکرگزار تو می آپ کا ہوں کہ آپ ے
اتن دن ں ں
می پناہ دی .بہت یہ اچیھ اور بچ کو ے
اپن گھر ں
میی بچ یہاں پیاری فیمیل ےہ آپ یک .دیکھ رہا ہوں ں
ن کبیھ اےس کتئ خوش ہ .اتنا خوش تو می ے آ کر ے
ں ے
می کیےس شکریہ ادا کروں نہی دیکھا .ں ے
اپن گھر بیھ ں
آپ کا۔
نائلہ :
یہ اب ہمارے فیمیل کا یہ حصہ ہ ی
بھائ صاحب . ے
ہمی۔
کیجن ں
ں ایےس شکریہ کہہ کر پرایا مت
حیات :
نہی تھا .وہ کیا ےہ ناں ،
میا وہ مطلب ں کیجن ں
ں معاف
بنا ماں ےک ریہ ےہ تو مجھے ہمیشہ ےس لگتا رہا ےہ
نہی دے پایا جس یک اےس سب ےس می اےس وہ پیار ں
کہ ں
زیادہ ےرصورت تیھ .ماں کا اور فیمیل کا پیار .آپ
ن وہ کیم بیھ پوری کر دی ےہ۔ لوگوں ے
نائلہ :
ی ُ ے
می یہ زینت اتنا گھل مل گئ ےہ کہ اب تو اتن دنوں ں
نہی .اب ےس یہ ایس می ےس ںنہی یہ ہم ں
لگتا یہ ں
ن اس ےک ںلنن جا ی فیمیل کا حصہ ہ .جب چاہ آ ی
ی ے ے
ہمارے دروازے ہمیشہ کھےل رہینےک
حیات :
بھائ برخوردار کیےس ہو تم ؟ لو می ے
ن اپنا وعدہ اور ی
ں
نہی ےہ ناں ؟ طرسر اور ُپورا کر دیا .اب تو ی
کوئ
ں
شیو:
ں
می تو بس ییہ چاہتا رہ ںہی انکل .ں
کییس بات کر ے
تھا کہ ایک بار آپ سب ےس مل ےل .ایس لن یہاں آ ے
ن ں
یک ریکویسٹ یک تیھ۔
حیات :
می ے
اتن اچھے فیمیل ےس ورنہ تھا کیا م اک سیہ نیہ تم ے
ں
ن آ گیا ورنہ وقت یہ مل یہ نہ پاتا شاید .وعدہ نبھا ے
کہاں ملتا ےہ۔
ی ی ُ
می ٹرے ںلن آ گئ .اور
ادھر کچن ےس ثمینہ آنئ ہاتھ ں
آے
ن یہ پہےل حیات رس اور میڈم روبینہ کو کپ ی
دین
رسور :
ُ
گڑیا تم یہ سب کیوں کر ریہ ہو ؟ سب ںہی تو یہاں
ی
وہ کر لینےک کام۔
ثمینہ :
میے ہاتھ یک نہی ے
جانن بھئیا اےس ( میڈم ) کو ں آپ ں
آئ ےہ تو کیےس کاف بہت پسند ہ .آج پہیل بار یہاں ی ے
ی ے
میی یہ ؟ ہونےک مےل نہی اےس تو پہےل آپ . اےس نہ پ ے
الئ
ں ں
بیسٹ فرینڈ ےہ بہن یک طرح .میڈم روبینہ۔
رسور :
اتئ دور تک چیل ی
آئ .چلو یہ اہو تو ایس لن آپ یہاں ے
ں
ہمی ایک اور بہن مل ی
گئ، بیھ اچھا ےہ ں
بابا ے
ن بیھ پیار ےس میڈم روبینہ ےک رس پر ہاتھ رکھا .
میڈم روبینہ ِاس موقع پر کچھ زیادہ یہ ایموشنل ہو
ن جلدی اپئ آنکھوں می آ یئ نیم انہوں ےگئ تیھ .ےی
ں
ن نوٹ کر لیا تھا۔ےس صاف یک مگر یہ سب ے
رسور :
کیا ہوا بہن ؟ می ے
ن کچھ غلط کہہ دیا کیا ؟ ں
میڈم :
نہی کہا .بس آپ کو غلط کچھ ننہی بھئیا آپ ے
ں ں
اپن ی
بھائ یک یاد آ ی
گئ .کتنا فرق ےہ دیکھ کر مجھے ے
ی ے ی آپ می اور میے ی
می .سےک نہ ہون ہون بیھ ں بھائ ں ں
ن اتنا پیار دیا ثمینہ کو اور مجھے بیھ ایس برابرآپ ے
میا ی
میا اپنا بھائ تھا جےس رصف ں رہ ںہی اور ایک ں مان ے
فائدہ یہ اٹھانا تھا۔
رسور :
ن ے
اتئ پیاری بھائ جس ے
بہت یہ بدقسمت ہ وہ ی
ی ے
اپن ر
خویس ہویک اگر تم مجھے ے بہن کو کھو دیا .مجھے
بھائ یک جگہ دے سکو تو۔ی
میڈم :
میی ےہ بھئیا۔ ے
قسمئ تو ں خوش
نائلہ :
میے ساتھ چلو .اب بس بیھ کرو .،ایس ئ یج تم ں
یہ تو ںہی یہ ایےس ،چل ثمینہ تو بیھ ساتھ چل .ے
اتئ
آنکھی بھر ریہ ےہ۔
ں بڑی افس ہو کر بچوں جیےس