You are on page 1of 266

‫پڑھائی کے‬

‫ساتھ چدائی‬

‫میرا نام عاصمہ‬


‫ہے اور میں پنجاب‬
‫کے شہر فیصل آباد‬
‫سے تعلق رکھتی‬
‫ہوں اور پڑھائی‬
‫کے سلسلہ میں‬
‫لندن میں مقیم ہوں‬
‫میں یہاں اپنے‬
‫بھائی کےساتھ ایک‬
‫تین کمروں کے‬
‫فلیٹ میں رہتی‬
‫ہوں جہاں میرے‬
‫بھائی عدنان کے‬
‫ساتھ اس کا ایک‬
‫دوست ماجد بھی‬
‫رہتا ہے میرا بھائی‬
‫گذشتہ چار سال‬
‫سے لندن میں مقیم‬
‫ہے جبکہ اس کا‬
‫دوست بھی چار‬
‫سال سے اسی کے‬
‫ساتھ اسی فلیٹ میں‬
‫رہتا ہے میں ایک‬
‫سال پہلے یہاں آئی‬
‫ہوں اور اسی فلیٹ‬
‫میں رہتی ہوں میں‬
‫‪ 5‬فٹ ‪ 5‬انچ قد کی‬
‫مالک نیلی آنکھوں‬
‫اور براﺅن بالوں‬
‫والی ‪ 19‬سال کی‬
‫ایک خوب صورت‬
‫لڑکی ہوں پاکستان‬
‫میں میں ایک کو‬
‫ایجوکیشن کالج میں‬
‫پڑھتی تھی جہاں‬
‫میرے کالس فیلوز‬
‫اور کالج کے‬
‫دوسرے لڑکے‬
‫مجھ پر اکثر الئن‬
‫مارتے تھے لیکن‬
‫میں نے کبھی کسی‬
‫پر دھیان نہیں دیا‬
‫اسی دوران میرا‬
‫ایڈمشن لندن کے‬
‫ایک کالج میں‬
‫ہوگیا اور میں یہاں‬
‫آگئی جہاں میرا‬
‫بھائی عدنان پہلے‬
‫سے موجود تھا‬
‫میں چاہتی تھی کہ‬
‫میں اپنے بھائی‬
‫سے علیحدہ رہوں‬
‫لیکن مجھے میرے‬
‫گھروالوں نے یہاں‬
‫آنے کی اجازت ہی‬
‫اسی شرط پر دی‬
‫کہ میں اپنے بھائی‬
‫کے ساتھ رہوں گی‬
‫میں یہاں آئی تو‬
‫میرے بھائی کا‬
‫دوست ماجد میرے‬
‫اعصاب پر چھا گیا‬
‫‪ 5‬فٹ ‪ 10‬انچ قد‬
‫واال سانولے رنگ‬
‫کا سمارٹ جسم کا‬
‫یہ نوجوان‬
‫تقریبا‪ 25‬سال کی‬
‫عمر کا ہوگا غضب‬
‫کا خوب صورت یہ‬
‫لڑکا ہمیشہ مجھ‬
‫سے دور رہنے کی‬
‫کوشش کرتا‬
‫دوسرے پاکستانی‬
‫لڑکوں کی طرح‬
‫اس نے کبھی بھی‬
‫مجھ سے زیادہ‬
‫فری ہونے کی‬
‫کوشش نہیں کی‬
‫بلکہ مطلب کی بات‬
‫بھی وہ مجھ سے‬
‫کبھی کبھار کرتا‬
‫تھا وہ اسی وقت‬
‫گھر آتا جب میرا‬
‫بھائی بھی موجود‬
‫ہوتا اگر کبھی ایسا‬
‫موقع آتا کہ میں‬
‫گھر میں اکیلی‬
‫ہوتی تو ماجد بھی‬
‫گھر سے باہر چال‬
‫جاتا اور اس وقت‬
‫واپس آتا جب‬
‫عدنان گھر آجاتا‬
‫میں نے کئی بار‬
‫اس کے ساتھ بات‬
‫کرنے کی کوشش‬
‫کی لیکن وہ ہر بار‬
‫کترا جاتا اور‬
‫مجھے نظر انداز‬
‫کرجاتا جیسا کہ‬
‫اس کے ساتھ کسی‬
‫نے بات ہی نہ کی‬
‫ہو جیسے جیسے‬
‫وہ مجھے نظر‬
‫انداز کرتا مجھ میں‬
‫اسے پانے کی‬
‫خواہش بڑھتی‬
‫جاتی مجھے اس‬
‫بات کا بھی خدشہ‬
‫رہتا کہ میں اگر‬
‫کبھی اس کے ساتھ‬
‫کوئی بات کروں تو‬
‫یہ بھائی کو نہ بتا‬
‫دے لیکن اس کے‬
‫باوجود میں اکثر‬
‫اس کو لفٹ کراتی‬
‫رہتی لیکن ہر بار‬
‫مجھے ناکامی کا‬
‫سامنا کرنا پڑا یہ‬
‫لڑکا آزاد ماحول‬
‫میں رہنے کے‬
‫باوجود یہاں کی‬
‫خرافات سے دور‬
‫تھا حاالنکہ میرا‬
‫بھائی کئی بار‬
‫ویک اینڈ پر کلب‬
‫وغیرہ چال جاتا‬
‫اورجب واپس آتا تو‬
‫اس کے منہ سے‬
‫شراب کی بدبو بھی‬
‫آرہی ہوتی لیکن‬
‫ماجد ایسی تمام‬
‫باتوں سے بہت‬
‫دور تھا یہی وجہ‬
‫تھی کہ میں اسے‬
‫من ہی من میں‬
‫چاہنے لگی تھی‬
‫ایک بار جب اس‬
‫کی طبیعت خراب‬
‫تھی اور وہ دن بھر‬
‫گھر پر ہی رہا اور‬
‫میں بھی جلدی‬
‫کالج سے واپس‬
‫آگئی جبکہ میرا‬
‫بھائی ابھی جاب پر‬
‫تھا میں نے اس‬
‫کے لئے چائے‬
‫بنائی اور اس کو‬
‫پیش کی اس نے‬
‫میرے ہاتھ سے‬
‫چائے کا کپ لیا‬
‫اور خاموشی کے‬
‫ساتھ بیٹھ کر پینے‬
‫لگا میں بھی کپ‬
‫لے کر اسی کے‬
‫کمرے میں کرسی‬
‫پر بیٹھ گئی اور‬
‫اس کے ساتھ باتیں‬
‫کرنے لگی وہ‬
‫مجھے کسی بات‬
‫کا جواب دے دیتا‬
‫اور کسی پر‬
‫خاموش رہتا وہ‬
‫مجھے اگنور‬
‫کررہا تھا لیکن‬
‫مینڈھیٹ بن کر اس‬
‫کے سامنے بیٹھی‬
‫رہی اور دل میں‬
‫سوچا کہ دیکھتی‬
‫ہوں مجھے یہ کب‬
‫تک اگنور کرتا ہے‬
‫باتوں کے دوران‬
‫میں نے اس سے‬
‫یہ پوچھ ہی لیا کہ‬
‫وہ مجھے اگنور‬
‫کیوں کرتا ہے تو‬
‫کہنے لگا کہ تم‬
‫میرے دوست کی‬
‫بہن ہو اور میرے‬
‫خیال میں دوست‬
‫کی بہن اپنی بہن‬
‫کے برابر ہوتی‬
‫ہے میں نے اس‬
‫سے کہا کہ دوست‬
‫کی بہن دوست بھی‬
‫تو ہو سکتی ہے تو‬
‫خاموش ہوگیا میں‬
‫نے اسے کہا کہ‬
‫میں تمہیں چاہتی‬
‫ہوں اور تم کو‬
‫حاصل کرکے‬
‫رہوں گی تو کہنے‬
‫لگا عاصمہ یہ بات‬
‫ٹھیک نہیں ہے اگر‬
‫تمہارے بھائی کو‬
‫معلوم ہوگیا تو وہ‬
‫تمہیں کچھ نہیں‬
‫کہے گا بلکہ سارا‬
‫الزام مجھ پر ڈال‬
‫دے گا میں نہیں‬
‫چاہتا کہ ہماری‬
‫دوستی میں دراڑ‬
‫آئے تو میں نے‬
‫اس کو کہا کہ تم‬
‫اس کی فکر نہ‬
‫کرو یہ بات مجھ‬
‫پر چھوڑ دو اس‬
‫روز مجھے کافی‬
‫حد تک کامیابی‬
‫ہوئی مجھے لگا کہ‬
‫اس کے اندر بھی‬
‫دل ہے اور میں‬
‫اس کے دل تک‬
‫پہنچ سکتی ہوں اب‬
‫مجھے اس کے دل‬
‫میں خدشات کو‬
‫دور کرنا تھا خیر‬
‫اسی طرح وقت‬
‫گزرتا گیا اور‬
‫اگلے دو ہفتے تک‬
‫مجھے مزید کوئی‬
‫کامیابی نہ مل‬
‫سکی اسی دوران‬
‫میرے بھائی کو‬
‫رات کے وقت ایک‬
‫جاب مل گئی جہاں‬
‫پہلے والی جاب‬
‫سے ڈبل تنخواہ‬
‫تھی میں نے بھائی‬
‫سے بات کی کہ وہ‬
‫یہ جاب نہ کرے‬
‫میں رات کے وقت‬
‫گھر میں اکیلی ہوں‬
‫گی تو کہنے لگا‬
‫اکیلی کیوں ماجد‬
‫بھی تو گھر میں‬
‫ہی ہوتا ہے ماجد‬
‫بھی اس وقت‬
‫ہمارے پاس ہی‬
‫موجود تھا میں نے‬
‫اس وقت بھائی‬
‫سے کہا کہ ماجد‬
‫تو ایسے ہوتا ہے‬
‫جیسے گھر میں‬
‫کوئی ہے ہی نہیں‬
‫آپ ہوتے ہیں تو‬
‫مجھے اکیلے پن کا‬
‫احساس نہیں ہوتا‬
‫آپ کے ساتھ باتیں‬
‫بھی کرلیتی ہوں‬
‫لیکن ماجد تو مجھ‬
‫سے بات کرنے‬
‫سے بھی دوڑتا ہے‬
‫میری بات سن کر‬
‫عدنان بھائی ہنسنے‬
‫لگے اور ماجد کو‬
‫مخاطب ہوکر‬
‫کہنے لگے کیوں‬
‫ماجد کیا بات ہے‬
‫عاصمہ تمہاری‬
‫شکایت کررہی ہے‬
‫تو ماجد نے ایک‬
‫بار نظر اٹھا کر‬
‫پہلے عدنان پ‬

‫ھر میری طرف‬


‫دیکھا اور پھر‬
‫اپنے لیپ ٹاپ پر‬
‫نگاہیں مرکوز‬
‫کرلیں میں نے کہا‬
‫کہ یہ تو ایسے‬
‫مجھ سے بھاگتے‬
‫ہیں جیسے میں ان‬
‫کو کھا جاﺅں گی‬
‫چھ ماہ ہوگئے‬
‫ماجد نے مجھ سے‬
‫کبھی براہ راست‬
‫بات نہیں کی اور‬
‫آپ کہتے ہیں کہ‬
‫مجھے اکیلے پن کا‬
‫احساس نہیں ہوگا‬
‫میں نے مزید کہا‬
‫کہ عدنان بھائی‬
‫جب کبھی آپ گھر‬
‫نہ ہوں اور ماجد‬
‫گھر آجائیں اور‬
‫گھر میں آپ کو نہ‬
‫پاکر یہ تو باہر نکل‬
‫جاتے ہیں مجھے‬
‫لگتا ہے اگر آپ‬
‫نے نائٹ ڈیوٹی‬
‫والی جاب شروع‬
‫کرلی تو یہ بھی‬
‫گھر نہیں آیا کریں‬
‫گے میری بات سن‬
‫کر بھائی ہنسنے‬
‫لگے اور ماجد کو‬
‫ایک بار پھر‬
‫مخاطب ہوکر‬
‫کہنے لگے ماجد‬
‫کیا یہ سچ کہہ رہی‬
‫ہے تو اس نے‬
‫ایک بار پھر اپنا‬
‫سر اٹھا کر مجھے‬
‫دیکھا اور کچھ‬
‫کہنے ہی واال تھا‬
‫کہ عدنان بھائی‬
‫بول پڑے اور‬
‫کہنے لگے ماجد‬
‫مجھے تم پر اور‬
‫عاصمہ دونوں پر‬
‫اعتماد ہے میرا‬
‫خیال ہے کہ میری‬
‫عدم موجودگی میں‬
‫آئندہ عاصمہ کو‬
‫اکیلے پن کا‬
‫احساس نہیں ہوگا‬
‫عدنان بھائی کی‬
‫بات سن کر ماجد‬
‫بوال کہ عدنان اصل‬
‫میں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اس نے‬
‫اپنی بات شروع ہی‬
‫کی تھی کہ عدنان‬
‫بھائی پھر بول‬
‫پڑے بس اب یہ‬
‫ٹاپک بند اور‬
‫عاصمہ جاﺅ چائے‬
‫بنا کر الﺅ میں اٹھ‬
‫کر کچن میں چلی‬
‫گئی واپس آئی تو‬
‫کمرے کا ماحول‬
‫تبدیل ہوگیا تھا اور‬
‫دونوں قہقہے لگا‬
‫کر ہنس رہے تھے‬
‫میں چائے کی‬
‫ٹرے لے کر‬
‫کمرے میں داخل‬
‫ہوئی تو ان کو‬
‫ہنستے ہوئے دیکھ‬
‫کر پوچھ لیا کہ کیا‬
‫بات ہے تو عدنان‬
‫بھائی بولے ماجد‬
‫کے آفس میں ایک‬
‫افریقی لڑکی اس‬
‫کو لفٹ کرارہی‬
‫ہے بڑٹش‬
‫پاسپورٹ ہے اس‬
‫کے پاس میں نے‬
‫اس کو کہا ہے کہ‬
‫اچھا ہے اس سے‬
‫شادی کرلو نیشنلٹی‬
‫مل جائے گی یہ‬
‫مان نہیں رہا میں‬
‫نے اس کو کہا ہے‬
‫کہ خود نہیں کرنی‬
‫تو میری کرا دو تو‬
‫بھی نہیں مان رہا‬
‫عدنان بھائی کی‬
‫بات سن کر میں‬
‫بولی ماجد کے لئے‬
‫تو نہیں عدنان‬
‫بھائی آپ کے لئے‬
‫ٹھیک ہے آپ‬
‫شادی کرلیں میری‬
‫بات سن کر پھر‬
‫قہقہہ لگا اور پھر‬
‫اس موضوع پر‬
‫مزید بات ہوئی اور‬
‫ساتھ میں ہم لوگ‬
‫چائے بھی پیتے‬
‫رہے اس دوران‬
‫میں نے نوٹ کیا‬
‫کہ ماجد بات کرتے‬
‫کرتے چور آنکھوں‬
‫سے مجھے دیکھتا‬
‫ہے اور پھر مجھ‬
‫سے نظریں ملتے‬
‫ہی نگاہ دوسری‬
‫طرف کرلیتا ہے‬
‫جس پر مجھے‬
‫خوشی محسوس‬
‫ہوئی کہ آخر کار‬
‫مجھے کامیابی مل‬
‫رہی ہے میرے‬
‫خیال میں یہ پہلی‬
‫بار تھا کہ ماجد‬
‫میری طرف نظر‬
‫اٹھا کر دیکھ رہا‬
‫تھا پہلے تو مجھ‬
‫سے بات بھی کرتا‬
‫تو اپنی نظر نیچی‬
‫رکھتا تھا بھائی نے‬
‫ماجد سے کہا کہ‬
‫کل سے تم اپنی‬
‫جاب پر جاتے‬
‫ہوئے عاصمہ‬
‫کواس کے کالج‬
‫ڈراپ کردیا کرنا‬
‫اور واپسی یہ خود‬
‫لوکل پر آجایا کرے‬
‫گی میں رات کو‬
‫ڈیوٹی پر ہوا کروں‬
‫گا تم اس کا خیال‬
‫رکھنا مجھے کوئی‬
‫شکایت نہ ملے اور‬
‫عاصمہ تم بھی‬
‫ماجد کو زیادہ تنگ‬
‫نہ کرنا ورنہ‬
‫تمہاری بھی خیر‬
‫نہیں اگلے روز‬
‫صبح صبح ناشتے‬
‫کے بعد ماجد جاب‬
‫پر جانے لگا تو‬
‫میں فٹ سے اس‬
‫کی گاڑی کا فرنٹ‬
‫دروازہ کھول کر‬
‫بیٹھ گئی وہ گاڑی‬
‫مینبیٹھا اور ایک‬
‫نظر مجھے دیکھ‬
‫کر گاڑی چالنے‬
‫لگا وہ گاڑی‬
‫چالتے ہوئے‬
‫خاموش تھا میں‬
‫نے بات شروع کی‬
‫اور کہنے لگی‬
‫ماجد آپ جتنا دور‬
‫بھاگو گے میں اتنا‬
‫ہی پاس آﺅں گی‬
‫اور میں نے کہا‬
‫تھا کہ میں تم کو‬
‫پسند کرتی ہوں اور‬
‫تم کو حاصل‬
‫کرکے رہوں گی‬
‫وہ میری باتیں‬
‫خاموشی سے سنتا‬
‫رہا اور مجھے‬
‫کالج کے باہر‬
‫ڈراپ کرکے چال‬
‫گیا دوپہر کو میں‬
‫گھر آئی تو عدنان‬
‫بھائی سو رہے‬
‫تھے میں نے‬
‫کپڑے مشین میں‬
‫ڈال کر دھوئے اور‬
‫ٹی وی لگا کر‬
‫دیکھنے لگی شام‬
‫کو ماجد آئے تو‬
‫میں نے ان کو بھی‬
‫چائے پیش کی‬
‫اتنے میں عدنان‬
‫بھائی بھی اٹھ گئے‬
‫اور جاب پر جانے‬
‫کے لئے تیار ہونے‬
‫لگے میں نے ان‬
‫سے پوچھا کہ آج‬
‫رات کے کھانے کا‬
‫کیا موڈ ہے تو‬
‫عدنان بھائی کہنے‬
‫لگے میں تو جاب‬
‫پر ہوں گا بہتر ہے‬
‫جب تک میری‬
‫رات کی جاب ہے‬
‫آپ لوگ باہر سے‬
‫ہی کھانا کھا لیا‬
‫کرنا میں یہ بات‬
‫سن کر اچھل پڑی‬
‫کہ ماجد کے ساتھ‬
‫میں پہلی بار آج‬
‫آﺅٹنگ اور ہوٹلنگ‬
‫کے لئے جاﺅں گی‬
‫بھائی کے جاب پر‬
‫جانے کے بعد میں‬
‫ٹی وی دیکھتی‬
‫رہی جبکہ ماجد اپنا‬
‫لیپ ٹاپ لے کر‬
‫اپنے کمرے میں‬
‫گھس گیا رات کو‬
‫دس بجے تو میں‬
‫ماجد کے کمرے کا‬
‫دروازہ ناک کئے‬
‫بغیر کھوال اور ان‬
‫سے کہا کہ آج کیا‬
‫آپ نے بھوک ہڑتا‬
‫ل کررکھی ہے اگر‬
‫ایسا ہے بھی تو‬
‫اس میں میرا کیا‬
‫قصور ہے آپ کو‬
‫کچھ نہیں کھانا تو‬
‫مجھے تو بھوکا نہ‬
‫رکھیں میری بات‬
‫سن کر ماجد‬
‫مسکرائے اور اپنا‬
‫لیپ ٹاپ سائیڈ پر‬
‫رکھ کر اٹھ گئے‬
‫اور کہنے لگے تم‬
‫آدھا گھنٹہ مزید‬
‫انتظار کرو میں‬
‫کے ایف سی سے‬
‫کچھ لے کر آتا ہوں‬
‫میں نے کہا نہیں‬
‫آپ گھر کچھ نہ‬
‫الئیں میں بھی آپ‬
‫کے ساتھ چلوں گی‬
‫اور باہر ہی کھا کر‬
‫آئیں گے میری بات‬
‫سن کر وہ میری‬
‫طرف دیکھنے لگا‬
‫پھر کہنے لگا چلو‬
‫ٹھیک ہے میں نے‬
‫کہا ٹھہرو میں‬
‫چینج کرلوں تو‬
‫کہنے لگا کیا چینج‬
‫کرنا ہے اچھی‬
‫بھلی تو ہو میں نے‬
‫اس کی بات سنی‬
‫اور اس سے کہا‬
‫کہ اگر آپ کو‬
‫ٹھیک لگتی ہوں تو‬
‫ایسے ہی چلی‬
‫جاتی ہوں ورنہ‬
‫دوسرے کپڑے پہن‬
‫لیتی ہوں اس نے‬
‫میری بات ان سنی‬
‫کردی اور دروازہ‬
‫کھول کر باہر نکل‬
‫گیا میں بھی اس‬
‫کے پیچھے ہی‬
‫باہر آگئی اور‬
‫گاڑی مینبیٹھ گئی‬
‫اس نے گاڑی چال‬
‫دی اور خاموشی‬
‫سے ڈرائیونگ‬
‫کرتا رہا میں نے‬
‫اس خاموشی کو‬
‫توڑا اور اس سے‬
‫پوچھا کہ آپ مج‬

‫ھے جان بوجھ کر‬


‫اگنور کیوں کرتے‬
‫ہو کیا میں آپ کو‬
‫اچھی نہیں لگتی یا‬
‫مجھ میں کوئی‬
‫کمی ہے‬

‫عاصمہ میری بات‬


‫سنو اگر تم نے‬
‫آئندہ ایسی بات کی‬
‫تو میں تمہارے‬
‫بھائی کو بتا دوں‬
‫گا‬
‫تم چاہے ساری دنیا‬
‫کو بتادو میں تم‬
‫سے اس وقت تک‬
‫پوچھتی رہو گی‬
‫جب تک مجھے‬
‫میری بات کا‬
‫جواب نہیں مل جاتا‬
‫عاصمہ تم میرے‬
‫دوست کی بہن ہو‬
‫اور میرے لئے‬
‫قابل احترام ہو‬
‫تو میں کب کہہ‬
‫رہی ہوں کہ میں‬
‫تمہارے دوست کی‬
‫بہن نہیں ہوں کیا‬
‫دوست کی بہن بھی‬
‫دوست نہیں بن‬
‫سکتی‬
‫نہیں ایسی بات نہیں‬
‫اگر تمہارے بھائی‬
‫کو معلوم ہوگیا تو‬
‫وہ کیا سوچے گا‬
‫یہ سب کچھ تم مجھ‬
‫پر چھوڑ دو‬
‫پھر بھی مجھے یہ‬
‫سب اچھا نہیں لگتا‬
‫کیوں اچھا نہیں‬
‫لگتا اس کی کوئی‬
‫خاص وجہ بھی تو‬
‫بتاﺅ شائد میں بھی‬
‫اس کو برا‬
‫سمجھنے لگوں‬

‫”میں تم سے بحث‬
‫نہیں کرسکتا“اس‬
‫نے تنگ آکر کہا‬
‫تو پھر میری بات‬
‫مان لیں میں آپ کو‬
‫یہ بتادوں کو میں‬
‫آپ کو پسند کرتی‬
‫ہوں اور آپ کو‬
‫حاصل کرکے ہی‬
‫رہوں گی ہاں اگر‬
‫میں آپ کو اچھی‬
‫نہیں لگتی تو‬
‫مجھے بتادیں‬
‫اس نے کے ایف‬
‫سی کے سامنے‬
‫گاڑی کھڑی کی‬
‫اور خود دروازہ‬
‫کھول کر باہر نکل‬
‫گیا اور تھوڑی دیر‬
‫کے بعد دو حالل‬
‫برگر اور دو کوک‬
‫لے آیا میں نے اس‬
‫سے کہا کہ کھانا‬
‫لے کر گھر نہیں‬
‫جانا بلکہ یہانقریب‬
‫کسی پارک میں‬
‫چلتے ہیں جہاں‬
‫بیٹھ کر کھائیں گے‬
‫وہ میری بات سن‬
‫کر خاموش رہا اور‬
‫گاڑی چالنے لگا‬
‫تھوڑی دیر کے‬
‫بعد اس نے ایک‬
‫پارک کے سامنے‬
‫گاڑی کھڑی کردی‬
‫اور ہم دونوں نے‬
‫ایک بنچ پر بیٹھ کر‬
‫برگر کھایا اس‬
‫دوران بھی میں‬
‫نے اس کے ساتھ‬
‫بات چیت کرنے‬
‫کی کوشش کی‬
‫لیکن وہ خاموش‬
‫رہا لیکن میں ہمت‬
‫نہیں ہاری اگلے‬
‫روزجمعہ کا دن‬
‫تھاصبح کے وقت‬
‫جب وہ مجھے‬
‫کالج چھوڑنے گیا‬
‫تو راستے میں پھر‬
‫بات چیت کرنے‬
‫کی کوشش کرتی‬
‫رہی لیکن حسب‬
‫معمول مجھے‬
‫ناکامی کا منہ‬
‫دیکھنا پڑا اس دن‬
‫شام کو جب بھائی‬
‫کے جاب پرجانے‬
‫لگا تو میں نے ان‬
‫سے کہا بھائی آج‬
‫آپ جاب پر نہ‬
‫جائیں‬
‫کیوں خیر تو ہے‬
‫نہ‬
‫نہیں ایسے ہی آج‬
‫میرا آﺅٹنگ کے‬
‫لئے دل کررہا ہے‬
‫جب سے لندن آئی‬
‫ہوں کبھی بھی آپ‬
‫مجھے آﺅٹنگ کے‬
‫لئے نہیں لے کر‬
‫گئے‬
‫میں تو نہیں لے کر‬
‫جاسکتا تم ماجد‬
‫کے ساتھ چلی جانا‬
‫وہ تو بے ذوق سے‬
‫بندے ہیں نہ خود‬
‫کہیں جاتے ہیں نہ‬
‫کہیں مجھے لے‬
‫کر جائیں گے‬
‫میری بات سن کر‬
‫عدنان بھائی ہنسنے‬
‫لگے اور کہنے‬
‫لگے نہیں ایسی‬
‫بات نہیں وہ ہے تو‬
‫بہت زندہ دل آدمی‬
‫لیکن تم سے تھوڑا‬
‫ریزرو رہتا ہے‬
‫مجھ سے ریزرو‬
‫کیوں رہتے ہیں‬
‫یہ مجھے معلوم‬
‫نہیں‬
‫خیر چھوڑیں اس‬
‫بات کو اگر آپ‬
‫مجھے لے‬
‫جاسکتے ہیں تو‬
‫لے جائیں وہ‬
‫مجھے نہیں لے کر‬
‫جائیں گے اگر ان‬
‫کے ساتھ جانے‬
‫کے لئے کہنا ہے‬
‫تو صاف کہہ دیں‬
‫کہ میں نہ جاﺅں‬
‫نہیں ایسی بات نہیں‬
‫تم اس کو کہہ دینا‬
‫تم کو لے جائے گا‬
‫وہ نہیں مانیں گے‬
‫آپ خود ان کو کہہ‬
‫دیں تو شائد آپ کی‬
‫بات مان لیں‬
‫ٹھیک ہے اس وقت‬
‫تو وہ جاب پر‬
‫مصروف ہوگا جب‬
‫آئے تو میری فون‬
‫پر بات کروا دینا‬
‫میں اس کو کہہ‬
‫دوں گا‬
‫بھائی کی بات سن‬
‫کر میں خوش‬
‫ہوگئی میرا پالن‬
‫کامیاب ہوگیا تھا‬
‫بھائی چلے گئے تو‬
‫میں نے اٹھ کر‬
‫غسل کیا اوربلیو‬
‫جینز کے ساتھ‬
‫وائٹ ٹی شرٹ پہن‬
‫لی اور ہلکا سا‬
‫میک اپ کرکے‬
‫تیار ہوگئی میں نے‬
‫آئینے کے سامنے‬
‫کھڑی ہوکر خود‬
‫کو دیکھا تو میں‬
‫بہت خوب صورت‬
‫لگ رہی تھی میں‬
‫جب سے لندن میں‬
‫آئی تھی آج پہلی‬
‫بار میں نے میک‬
‫اپ کیا تھا حاالنکہ‬
‫میرے پاس میک‬
‫اپ کا سامان‬
‫موجود تھا لیکن‬
‫مینکبھی بھی تیار‬
‫نہیں ہوئی تیار‬
‫ہونے کے بعد میں‬
‫ماجد کا انتظار‬
‫کرنے لگی تھوڑی‬
‫دیر کے بعدوہ آیا‬
‫میں نے دروازہ‬
‫کھوال تو اس نے‬
‫مجھے دیکھا اور‬
‫ایک لمحے کے‬
‫لئے ٹھٹھک کر رہ‬
‫گیا لیکن دوسرے‬
‫ہی لمحے وہ سنبھل‬
‫گیا اور اندر داخل‬
‫ہوگیا میں نے‬
‫دروازہ بند کیا اور‬
‫اندر آکر اس کے‬
‫لئے چائے بنائی‬
‫چائے کے بعد میں‬
‫نے اس سے کہا‬
‫ماجد آج کہیں‬
‫آﺅٹنگ کے لئے نہ‬
‫جائیناس نے‬
‫مجھے بغیر‬
‫دیکھے ہوئے کہا‬
‫میں نہیں جاسکتا‬
‫اگر جانا ہے تو‬
‫عدنان سے کہہ دینا‬
‫وہ لے کر چال‬
‫جائے‬
‫میں نے بھائی سے‬
‫پوچھ لیا ہے وہ کہہ‬
‫رہے تھے کہ آپ‬
‫کے ساتھ چلی‬
‫جاﺅں‬
‫مجھے تو اس نے‬
‫نہیں کہا‬
‫آپ ان سے فون پر‬
‫بات کرلیں‬
‫میں نہیں کرتا اس‬
‫سے بات اور نہ ہی‬
‫تم کو لے کر جاﺅں‬
‫گا‬
‫میں نے ماجد کی‬
‫بات سنی اور اپنے‬
‫فون سے بھائی کا‬
‫نمبر مالیا جب بیل‬
‫گئی تو میں نے‬
‫فون ماجد کو پکڑا‬
‫دیا‬
‫یہ کیا ہے‬
‫بھائی سے بات‬
‫کرلیں‬
‫”نہیں میں نہیں‬
‫کرتا “اس نے فون‬
‫میری طرف‬
‫بڑھاتے ہوئے کہا‬
‫میں نے فون پکڑ‬
‫لیا اور جیسے ہی‬
‫بھائی نے فون‬
‫اٹھایا میں نے‬
‫رونے والے انداز‬
‫میں کہا‬
‫بھائی میں نے کیا‬
‫کہا تھا ماجد مجھے‬
‫نہیں لے کر جائیں‬
‫گے آپ خود ہی‬
‫مجھے انکار‬
‫کردیتے‬
‫نہیں ایسے کیسے‬
‫ہوسکتا ہے تم‬
‫میری بات ماجد‬
‫سے کراﺅ‬
‫وہ آپ سے بات‬
‫کرنے کو بھی تیا‬
‫ر نہیں‬
‫”ٹھیک ہے میں اس‬
‫سے خود اس کو‬
‫فون کرتا ہوں“‬
‫بھائی نے فون بند‬
‫کردیا‬
‫اگلے ہی لمحے‬
‫ماجد کے فون پر‬
‫بیل ہونے لگی‬
‫ماجد نے میری‬
‫طرف غضب ناک‬
‫نگاہوں سے‬
‫دیکھتے ہوئے فون‬
‫اٹھایا‬
‫ہیلو کیا حال‬
‫ہے۔۔۔۔۔۔۔کیا میں‬
‫کیسے لے جاسکتا‬
‫ہوں اس کو ۔۔۔۔۔۔۔۔۔یا‬
‫میری بات تم‬
‫سمجھتے کیوں‬
‫نہیں۔۔۔۔۔۔۔اچھا اوکے‬
‫لے جاتا ہوں‬
‫دوسری طرف سے‬
‫بھائی نے جانے‬
‫ماجد کو کیا کہا‬
‫اس نے میری‬
‫طرف دیکھا اور‬
‫فون بند کردیا اور‬
‫مجھے کہنے لگا‬
‫ٹھیک ہے لیکن‬
‫جانا کہاں ہے‬
‫کسی کلب میں‬
‫چلتے ہینڈانس‬
‫وغیرہ دیکھیں گے‬
‫نہیں میں تم کو‬
‫کلب میں نہیں لے‬
‫جاسکتا‬
‫نہیں جانا تو میں‬
‫پھر بھائی سے بات‬
‫کرتی ہوں‬
‫ایک تو تم بھائی‬
‫کی دھمکی بہت‬
‫دیتی ہو تمہارا‬
‫بھائی مجھ پر ڈی‬
‫سی تو نہیں لگا ہوا‬
‫کہ میں اس کے ڈر‬
‫سے تمہاری ہر‬
‫جائز نا جائز بات‬
‫مان لو‬
‫تو ٹھیک ہے آپ‬
‫بھائی سے بات‬
‫کرلیں اور ان کو‬
‫کہہ دیں کہ میں‬
‫نہیں لے جاسکتا‬
‫ٹھیک ہے لیکن‬
‫ایک بات سن لو‬
‫وہاں جاکر کوئی‬
‫ایسی ویسی حرکت‬
‫نہیں کرنی اور تم‬
‫تیار ہوجاﺅں میں‬
‫بھی چینج کرلیتا‬
‫ہوں‬
‫میں تیار ہوں آپ‬
‫تیار ہولیں ویسے‬
‫اسی طرح بھی آپ‬
‫بہت ہینڈسم لگ‬
‫رہے ہو‬
‫اس نے میری‬
‫طرف پھر مجھے‬
‫کھا جانے والی‬
‫نظروں سے دیکھا‬
‫اور اپنے کمرے‬
‫میں گھس گیا‬
‫تھوڑی دیر کے‬
‫بعد کپڑے چینج‬
‫کرکے باہر نکل آیا‬
‫اور مجھے کہنے‬
‫لگا چلو جلدی کرو‬
‫اور واپس بھی‬
‫جلدی آنا ہے‬
‫اس وقت رات کے‬
‫تقریبا نو بج رہے‬
‫تھے میں جلدی‬
‫سے باہر نکلی اور‬
‫گاڑی میں بیٹھ گئی‬
‫اس نے دروازہ‬
‫الک کیا اور گاڑی‬
‫میں آبیٹھا اور‬
‫ڈرائیونگ کرنے‬
‫لگا ہم لوگ سنٹرل‬
‫لندن کے ایک‬
‫بڑے کلب کے باہر‬
‫پہنچ گئے جہاں اس‬
‫نے ایک جگہ‬
‫گاڑی پارک کی‬
‫اور ہم لوگ اندر‬
‫چلے گئے اندر‬
‫داخل ہوئے تو اندر‬
‫تیزانگلش میوزک‬
‫چل رہا تھا اور تیز‬
‫روشنیوں میں‬
‫لڑکے لڑکیاں اچھل‬
‫کود رہے تھے وہ‬
‫مجھے لے کر کلب‬
‫میں ایک سائیڈ پر‬
‫ایک ٹیبل پر آبیٹھا‬
‫میں میوزک اور‬
‫ڈانس کرتے لڑکے‬
‫لڑکیوں کو دیکھ‬
‫رہی تھی اور میرا‬
‫دل کررہا تھا کہ‬
‫میں بھی ماجد کے‬
‫ساتھ ڈانس‬
‫کرونتھوڑی دیر‬
‫ایسے ہی بیٹھے‬
‫رہنے کے بعد میں‬
‫نے ماجد سے کہا‬
‫کہ یہاں ایسے ہی‬
‫بیٹھیں رہیں گے یا‬
‫کوئی ڈرنک وغیرہ‬
‫بھی لینی ہے‬
‫مجھے کہنے لگا تم‬
‫بیٹھو میں کوک لے‬
‫کر آتا ہوں میں نے‬
‫اس سے کہا نہیں‬
‫آپ بیٹھیں میں لے‬
‫کر آتی ہوں وہ‬
‫اٹھنے لگا لیکن‬
‫میں اس سے پہلے‬
‫اٹھ چکی تھی جس‬
‫پر وہ بیٹھ گیا اور‬
‫اس نے اپنے پرس‬
‫سے مجھے کچھ‬
‫رقم دی میں نے‬
‫کاﺅنٹر پر جاکر‬
‫بیئر کے دو گالس‬
‫لئے اور ٹیبل پر‬
‫آگئی بیئر دیکھ کر‬
‫وہ غصے کے‬
‫انداز میں بوال یہ‬
‫کیا لے آئی ہو میں‬
‫نے تم سے کہا تھا‬
‫کوک النی ہے‬
‫لیکن تم بیئر اٹھا‬
‫الئی میں نے اس‬
‫سے کہا کہ آپ کو‬
‫بیئر نہیں پینی تو‬
‫نہ پئیں میں دونوں‬
‫گالس پی لوں گی‬
‫اور آپ کے لئے‬
‫کوک لے آتی ہوں‬
‫اس نے مجھے کہا‬
‫میں نہیں پیتا اور‬
‫تم کو بھی نہیں‬
‫پینے دوں گا لیکن‬
‫میں نے ضد کی تو‬
‫وہ خاموش ہوگیا‬
‫میں پھر اٹھی اور‬
‫اس کے لئے کوک‬
‫لے آئی اور ٹیبل‬
‫پر بیٹھ کر بیئر کا‬
‫گالس اٹھا لیا‬
‫جیسے ہی میں نے‬
‫بیئر کا پہال گھونٹ‬
‫لیا اف ف ف ف ف‬
‫اتنی کڑوی مجھے‬
‫الٹی(قے) آنے لگی‬
‫لیکن میں جیسے‬
‫تیسے وہ گھونٹ‬
‫پی گئی ٹھنڈی‬
‫ٹھنڈی بیئر جیسے‬
‫جیسے میرے حلق‬
‫سے نیچے جارہی‬
‫تھی میرے اندر‬
‫ٹھنڈ پڑتی جارہی‬
‫تھی میں نے پہلے‬
‫گھونٹ کے بعد‬
‫گالس ٹیبل پر رکھ‬
‫دیا اور پہلے ماجد‬
‫کی طرف دیکھا‬
‫پھر ڈانس کرنے‬
‫والوں کو دیکھنے‬
‫لگی ماجد بھی ایک‬
‫ایک گھونٹ کوک‬
‫پی رہا تھا تھوڑی‬
‫دیر کے بعد میں‬
‫نے اپنا گال س پھر‬
‫اٹھایا اور پورا‬
‫گالس بیئر اپنے‬
‫اندر انڈیل لیا اور‬
‫گالس دوسری‬
‫طرف رکھ کر‬
‫دوسرا گالس اپنے‬
‫پاس کرلیا ماجد نے‬
‫یہ گالس میرے‬
‫سامنے سے اٹھایا‬
‫اور ٹیبل کے نیچے‬
‫پڑی باسکٹ میں‬
‫انڈیل دیا میں نے‬
‫اس پر اس سے‬
‫احتجاج کیا لیکن‬
‫اس نے میری بات‬
‫ان سنی کردی خیر‬
‫میں خاموش ہوگئی‬
‫اور ڈانس دیکھنے‬
‫لگی تھوڑی دیر‬
‫کے بعد مجھے‬
‫ہلکا ہلکا سا نشہ‬
‫ہونے لگا مجھے‬
‫ایسے معلوم ہورہا‬
‫تھا جیسے میں ہوا‬
‫میں اڑ رہی ہوں‬
‫میرے جسم میں‬
‫ایک کرنٹ سا‬
‫دوڑنے لگا میرا‬
‫دل کررہا تھا کہ‬
‫میں بھی دوسرے‬
‫لڑکے لڑکیوں کے‬
‫ساتھ ڈانس کروں‬
‫لیکن میں ماجد کی‬
‫موجودگی کی وجہ‬
‫سے خاموش تھی‬
‫آخر میں نے ہمت‬
‫کرکے ماجد سے‬
‫کہہ دیا‬
‫ماجد چلیں آپ اور‬
‫میں بھی ڈانس‬
‫کریں‬
‫نہیں‬
‫چلیں نہ‬
‫تم حد سے بڑھ‬
‫رہی ہو میں اسی‬
‫لئے تم کو نہیں ال‬
‫رہا تھا‬
‫اب آگئے ہیں تو‬
‫تھوڑا سا ڈانس‬
‫کرلیں‬
‫نہیں میں نہیں‬
‫کرسکتا‬
‫تو ٹھیک ہے میں‬
‫اکیلی ہیں چلی‬
‫جاتی ہوں‬
‫چلی جاﺅ‬
‫میں اٹھی اور‬
‫دوسرے لڑکے‬
‫لڑکیوں کے ساتھ‬
‫ڈانس کرنے لگی‬
‫مجھے ایک سرور‬
‫سا مل رہا تھا ڈانس‬
‫کے دوران ہی‬
‫اچانک ایک افریقی‬
‫نژاد لڑکا میرے‬
‫پاس آیا اور مجھے‬
‫اپنے ساتھ ڈانس‬
‫کی دعوت دی میں‬
‫نے اس کی دعوت‬
‫قبول کرلی اور اس‬
‫کے ساتھ ناچنے‬
‫لگی اچانک ہی اس‬
‫لڑکے نے ڈانس‬
‫کرتے کرتے‬
‫میرے جسم‬
‫کوچھونا شروع‬
‫کردیا ایک دو بار‬
‫میں نے اس کا ہاتھ‬
‫جھٹکا لیکن وہ باز‬
‫نہ آیا اور مجھے‬
‫کہنے لگا تم بہت‬
‫خوب صورت ہو‬
‫مجھے تمہارے‬
‫ساتھ ڈانس کرکے‬
‫بہت اچھا لگ رہا‬
‫ہے کیا تم میری‬
‫گرل فرینڈبنو گی‬
‫میں اس کی بات‬
‫سن کر تپ گئی‬
‫لیکن بولی کچھ نہ‬
‫میں ڈانس چھوڑ‬
‫کر واپس آنے لگی‬
‫تو اس نے مجھے‬
‫بازو سے پکڑ لیا‬
‫اور کہنے لگا‬
‫خوب صورت‬
‫لڑکی میرے ساتھ‬
‫ڈانس کرتی رہو‬
‫میں نے اس سے‬
‫خود کو چھڑانے‬
‫کی کوشش کی‬
‫لیکن ناکام رہی اب‬
‫میں ماجد کی‬
‫طرف دیکھنے‬
‫لگی اس نے‬
‫مجھے اس حالت‬
‫میں دیکھا تو اٹھ‬
‫کر آیا اور لڑکے‬
‫کو جانے کیا کہا‬
‫اور مجھے بازو‬
‫سے پکڑ کر ٹیبل‬
‫پر آگیا یہاں آتے‬
‫ہی اس نے مجھے‬
‫اچھی خاصی‬
‫سنائیں لیکن میں‬
‫چپ رہی بیئر‬
‫میرے پیٹ میں‬
‫کچھ گڑ بڑ کررہی‬
‫تھی مجھے قے‬
‫آرہی ت‬
‫ھی لیکن میں اسے‬
‫ضبط کئے بیٹھی‬
‫رہی آخر کب تک‬
‫تھوڑی دیر بعد‬
‫مجھے قے آگئی‬
‫اور میں نے ٹیبل‬
‫پر ہی قے کردی‬
‫جس سے میرے‬
‫کپڑے بھی خراب‬
‫ہوگئے ایک کے‬
‫بعد دوسری اور‬
‫تیسری جانے کتنی‬
‫بار یہانبیٹھے‬
‫بیٹھے مجھے قے‬
‫آئی اور میں بے‬
‫حال سی ہوکر ٹیبل‬
‫کے اوپر اوندھے‬
‫منہ گر گئی پھر‬
‫ماجد مجھے پکڑ‬
‫کر گاڑی تک الیا‬
‫اور مجھے گاڑی‬
‫میں بٹھا کر خود‬
‫گاڑی چالنے لگا‬
‫راستے میں میں‬
‫جانے کیا کہتی‬
‫رہی مجھے نہیں‬
‫معلوم کہ کب گھر‬
‫آیا اور ماجد مجھے‬
‫کب اور کیسے‬
‫گاڑی سے اتار کر‬
‫میرے کمرے میں‬
‫الیا مجھے نیند‬
‫آگئی صبح میں نو‬
‫بجے کے قریب‬
‫اٹھی تو ٹی وی‬
‫الﺅنج میں عدنان‬
‫بھائی اور ماجد‬
‫باتیں کررہے تھے‬
‫مجھے لگا کہ ماجد‬
‫نے سب کچھ بھائی‬
‫کو بتادیا ہوگا اور‬
‫اب میرا یہاں مزید‬
‫رہنا ممکن نہیں‬
‫رہے گا آج ہی‬
‫بھائی میری واپسی‬
‫کی ٹکٹ کروا کے‬
‫واپس بھجوادیں‬
‫گے خیر میں انہی‬
‫سوچوں میں تھی‬
‫کہ میری نظر‬
‫میرے کپڑوں پر‬
‫پڑی میں نے دیکھا‬
‫کہ رات والے‬
‫کپڑے میرے جسم‬
‫پر نہیں تھے بلکہ‬
‫سونے کے لئے‬
‫گھر میں رکھی‬
‫شلوار قمیص‬
‫میرے جسم پر تھی‬
‫میں حیران رہ گئی‬
‫کہ رات کو ماجد‬
‫نے میرے کپڑے‬
‫بھی تبدیل کردیئے‬
‫تھے خیر میں باہر‬
‫نکلی ماجد اور‬
‫بھائی کو گڈ‬
‫مارننگ کہا بھائی‬
‫نے مجھے دیکھا‬
‫اور کہنے لگے اٹھ‬
‫گئی شہزادی‬
‫صاحبہ صبح سے‬
‫چائے کے انتظار‬
‫میں بیٹھیں ہیں‬
‫مجھے سونا تھا‬
‫لیکن ماجد نے‬
‫مجھے سونے نہیں‬
‫دیا بتا رہا تھا کہ تم‬
‫لوگ رات کو کلب‬
‫میں گئے تھے‬
‫عاصمہ تم نے‬
‫دیکھا ماجد بہت‬
‫اچھا ڈانس کرتا ہے‬
‫میں گھبرائی ہوئی‬
‫تھی کچھ نہ بولی‬
‫اور باتھ روم میں‬
‫گھس گئی نہا کر‬
‫فریش ہوئی اور‬
‫پھر کچن میں جاکر‬
‫چائے بنائی اور ان‬
‫کے پاس ہی آن‬
‫بیٹھی اور انتظار‬
‫کرنے لگی کہ کب‬
‫بھائی میری کالس‬
‫لینا شروع کرتے‬
‫ہیں مگر ایسا کچھ‬
‫نہ ہوا تھوڑی دیر‬
‫کے بعد بھائی‬
‫چائے پی کر‬
‫سونے کے لئے‬
‫اپنے کمرے میں‬
‫چلے گئے اور میں‬
‫نے چور نظروں‬
‫سے ماجد کی‬
‫طرف دیکھا تو وہ‬
‫میری طرف دیکھ‬
‫کر ہلکا ہلکا سا‬
‫مسکرا رہا تھا میں‬
‫نے نظریں نیچی‬
‫کرلیں اور تھوڑی‬
‫دیر بعد پھر نظریں‬
‫اٹھا کر اس کی‬
‫طرف دیکھا اور‬
‫اس کو کہا سوری‬
‫کس بات کی‬
‫سوری‬
‫وہ میں نے آپ کو‬
‫رات کو بہت تنگ‬
‫کیا‬
‫نہیں کوئی بات‬
‫نہیں اس میں تمہارا‬
‫کیا قصور ہے‬
‫میں خاموش ہوگئی‬
‫اور تھوڑ ی دیر‬
‫کے بعد پھر بولی ”‬
‫میرے کپڑے رات‬
‫کو آپ نے چینج‬
‫کئے تھے“‬
‫وہ تھوڑا‬
‫سامسکرایا اور پھر‬
‫کہنے لگا ہاں‬
‫آپ نے رات والے‬
‫واقعہ بھائی کو‬
‫بھی بتادیا ہے یا‬
‫نہیں‬
‫نہیں ویسے تم ہو‬
‫واقعی ہی بہت‬
‫خوب صورت‬
‫میں اس کی بات‬
‫سن کر خوش‬
‫ہوگئی اور اس کی‬
‫طرف دیکھنے‬
‫لگی اب مجھے اس‬
‫سے شرم آرہی‬
‫تھی آخر کار میں‬
‫جیت گئی تھی ماجد‬
‫میری زندگی میں‬
‫آنے واال پہال لڑکا‬
‫تھا اور میں پہلی‬
‫بار اس کے منہ‬
‫سے اپنی تعریف‬
‫سن رہی تھی‬
‫میں اٹھ کر اپنے‬
‫کمرے میں چلی‬
‫گئی اور بیڈ پر‬
‫اوندھی ہوکر لیٹ‬
‫گئی مجھے اب ہر‬
‫چیز اچھی لگ‬
‫رہی تھی اور ہر‬
‫چیز پر پیار آرہا‬
‫تھا میں نے تکیہ‬
‫لیا اور اس کے‬
‫زور سے اپنے‬
‫سینے کے ساتھ لگا‬
‫لیا خیر اب ہماری‬
‫دوستی کی‬
‫شروعات ہوچکی‬
‫تھی اب ہر روز ہم‬
‫لوگ کسی نہ کسی‬
‫جگہ آﺅٹنگ کے‬
‫لئے جاتے لیکن‬
‫کبھی بھی ماجد نے‬
‫مجھے چھوا بھی‬
‫نہیں تھا دن‬
‫گزرتے گئے ایک‬
‫روز میری طبیعت‬
‫خراب تھی اور‬
‫میں کالج نہ گئی‬
‫ماجد اپنی جاب پر‬
‫چلے گئے میں‬
‫اپنے کمرے میں‬
‫ہی لیٹی رہی جبکہ‬
‫بھائی اپنے کمرے‬
‫میں سوئے ہوئے‬
‫تھے نو بجے کے‬
‫قریب مجھے‬
‫دروازہ کھلنے کی‬
‫آواز آئی میں نے‬
‫سوچا بھائی اٹھے‬
‫ہوں گے کسی کام‬
‫کے لئے دروازہ‬
‫کھوال ہوگا میں‬
‫اپنے کمرے میں‬
‫ہی لیٹی رہی‬
‫تھوڑی دیر کے‬
‫بعد مجھے ٹی وی‬
‫الﺅنج سے آوازیں‬
‫آنے لگیں ان میں‬
‫بھائی کے ساتھ‬
‫کسی خاتون کی‬
‫بھی آواز شامل‬
‫تھی دونوں‬
‫انگریزی زبان میں‬
‫کچھ بول رہے‬
‫تھے میں اٹھی اور‬
‫دروازہ ہلکا سا‬
‫کھول کر دیکھا تو‬
‫عدنان بھائی ایک‬
‫گوری خاتون کے‬
‫ساتھ باتیں کررہے‬
‫تھے تھوڑی دیر‬
‫کے بعد دونوں‬
‫کسنگ کرنے لگے‬
‫میں ان کو دیکھ کر‬
‫ہاٹ ہوگئی اور پھر‬
‫سے دروازہ بند‬
‫کرکے بستر پر‬
‫لیٹ گئی وہ گوری‬
‫خاتون ایک گھنٹہ‬
‫سے زائد وقت گھر‬
‫میں موجود رہی‬
‫اور پھر چلی گئی‬
‫بھائی پھر اپنے‬
‫کمرے میں جاکر‬
‫سو گئے شام کے‬
‫وقت بھائی اٹھے‬
‫تو میں نے ان کو‬
‫محسوس نہیں‬
‫ہونے دیا کہ میں‬
‫نے ان کو کسی‬
‫خاتون کے ساتھ‬
‫دیکھا ہے کھانے‬
‫کے بعد بھائی بھی‬
‫چلے گئے تھوڑی‬
‫دیر کے بعد ماجد‬
‫آئے اور ہم لوگ‬
‫آﺅٹنگ کے لئے‬
‫باہر گئے جہاں میں‬
‫نے تمام واقعہ سے‬
‫ان کو آگاہ کیا تو‬
‫اس نے بتایا کہ وہ‬
‫لڑکی سپین نژاد‬
‫ہے اور اس کی‬
‫بھائی کے ساتھ‬
‫کافی عرصہ سے‬
‫دوستی ہے تمہارے‬
‫آنے سے پہلے وہ‬
‫اکثر گھر آتی تھی‬
‫لیکن تمہارے آنے‬
‫کے بعد عدنان نے‬
‫اسے گھر آنے سے‬
‫منع کردیا تھا آج‬
‫بھی عدنان کو‬
‫معلوم نہیں تھاکہ تم‬
‫کالج نہیں گئی اسی‬
‫لئے اس کو بال لیا‬
‫خیر تم اس کے‬
‫سامنے یہ ظاہر نہ‬
‫کرنا کہ تم نے اس‬
‫کو دیکھا ہے ورنہ‬
‫وہ شرمندہ ہوگا اس‬
‫دن کے بعد مجھے‬
‫خواہش ہونے لگی‬
‫کہ ماجد بھی‬
‫میرے ساتھ کسنگ‬
‫کرے لیکن وہ شائد‬
‫پتھر کا بنا ہوا تھا‬
‫ایک دن جب ہم‬
‫لوگ آﺅٹنگ سے‬
‫واپس آئے میں نے‬
‫چائے بنائی اور‬
‫ساتھ میں بسکٹ‬
‫لے آئی میں نے‬
‫ایک بسکٹ اٹھایا‬
‫اور ماجد کے منہ‬
‫میں ڈال دیا وہ‬
‫میری طرف‬
‫دیکھنے لگا خیر‬
‫اس نے کہا کچھ‬
‫نہیں ا‬
‫ور بسکٹ کھا لیا‬
‫اب میں توقع‬
‫کررہی تھی کہ وہ‬
‫بھی مجھے بسکٹ‬
‫کھالئے گا لیکن‬
‫ایسا کچھ نہ ہوا‬
‫خیر چائے کے بعد‬
‫میں نے برتن‬
‫اٹھائے اور اس‬
‫کے پاس‬
‫آکرصوفے پر اس‬
‫طرح بیٹھ گئی کہ‬
‫اس کے جسم کے‬
‫ساتھ میرا جسم ٹچ‬
‫ہورہا تھا وہ تھوڑا‬
‫سا دوسری طرف‬
‫سرکا اور میں پھر‬
‫اس کے ساتھ‬
‫ہوگئی وہ مزید‬
‫سرکا اور میں مزید‬
‫آگے ہوگئی پھر‬
‫اس کی طرف جگہ‬
‫ختم ہوگئی میں اس‬
‫کی طرف دیکھ‬
‫رہی تھی وہ بھی‬
‫میری طرف‬
‫دیکھنے لگا میں‬
‫نے اس کی آنکھوں‬
‫میں جھانکا اور‬
‫اس کے ہونٹوں پر‬
‫ایک کس کردی‬
‫اس نے مجھے‬
‫پیچھے ہٹایا اور اٹھ‬
‫کر اپنے کمرے‬
‫میں چال گیا میں‬
‫بھی اٹھی اور اس‬
‫کے پیچھے ہی اس‬
‫کے کمرے میں‬
‫چلی گئی اور اس‬
‫کو جپھی ڈال لی‬
‫میں نے اس کو‬
‫اپنے دونوں ہاتھوں‬
‫سے مضبوطی‬
‫سے جکڑ لیا آج‬
‫میں نے کسی بھی‬
‫مرد کو پہلی بار‬
‫جپھی ڈالی تھی‬
‫میرے جسم میں‬
‫ایک کرنٹ سا دوڑ‬
‫گیا اس نے بغیر‬
‫کچھ بولے خود کو‬
‫چھڑایا اور کمرے‬
‫سے نکل‬
‫کرخاموشی سے‬
‫گھر سے باہر نکل‬
‫گیا میں اس کی‬
‫سرد مہری سے‬
‫سخت ناالں تھی‬
‫کافی دیر بعد جب‬
‫وہ واپس آیا تو‬
‫سیدھا اپنے کمرے‬
‫میں چال گیا میں‬
‫اس کے پیچھے ہی‬
‫اس کے کمرے‬
‫میں چلی گئی اور‬
‫اسکے ساتھ ہی اس‬
‫کے بستر پر لیٹ‬
‫گئی اس نے‬
‫مجھے ایک بار‬
‫روکا اور کچھ‬
‫کہنے لگا لیکن میں‬
‫نے اس کے منہ پر‬
‫ہاتھ رکھ کر اس کا‬
‫منہ بند کردیا میں‬
‫نے لیٹے لیٹے اس‬
‫کو جپھی ڈال لی‬
‫اور اپنی آنکھیں بند‬
‫کرلیناب اس نے‬
‫بھی اپنے بازو‬
‫میرے گرد کرلئے‬
‫مجھے کافی سکون‬
‫مال تھوڑی دیر‬
‫کے بعد میں نے‬
‫اپنی آنکھیں کھولیں‬
‫تو دیکھا وہ اپنی‬
‫آنکھیں بند کئے لیٹا‬
‫ہوا تھا میں نے سر‬
‫کو اوپر اٹھایا اور‬
‫اس کو ہونٹوں پر‬
‫کس کردی اس نے‬
‫اب اپنی آنکھیں‬
‫کھول لیں اور‬
‫مجھے اندھا دھند‬
‫کسنگ کرنے لگا‬
‫میں اس کی کسنگ‬
‫سے مست ہوگئی‬
‫اور خود کو ڈھیال‬
‫چھوڑ دیا اس کا‬
‫منہ میرے منہ پر‬
‫اور اس کا ایک‬
‫ہاتھ میرے مموں‬
‫پر تھا اور وہ ہاتھ‬
‫سے ہلکا ہلکا‬
‫میرے مموں کو دبا‬
‫رہا تھا جس سے‬
‫مجھے بہت مزہ‬
‫آرہا تھا میں جیسے‬
‫ساتویں آسمان پر‬
‫اڑ رہی تھی‬
‫تھوڑی دیر کے‬
‫بعد اس نے اپنا ہاتھ‬
‫میری ٹی شرٹ‬
‫کے اندر ڈال لیا‬
‫اور میرے ممے‬
‫کو پکڑ لیا اور میں‬
‫سمٹ کر رہ گئی‬
‫اس نے اپنی دو‬
‫انگلیوں سے میرے‬
‫نپل کو پکڑا اور‬
‫اس کو ہلکا سا‬
‫مسال جس سے‬
‫میرے منہ سے آہ ہ‬
‫ہ ہ ہ ہ کی آواز‬
‫نکل گئی تھوڑی‬
‫دیر کے بعد اس‬
‫نے میری ٹی شرٹ‬
‫ہاتھ سے اوپر کی‬
‫اور اپنا سر اٹھا کر‬
‫میرے ایک نپل کو‬
‫اپنے منہ میں لے‬
‫لیا اور اسے‬
‫چوسنے لگا اف ف‬
‫ف ف ف ف ف کیا‬
‫مزہ تھا میں مزے‬
‫سے منمنا اٹھی‬
‫میں آج ایک نئے‬
‫مزے سے شناسا‬
‫ہورہی تھی اور‬
‫چاہتی تھی کہ‬
‫جلدی سے جلدی‬
‫اس کی انتہا کو‬
‫پہنچوں مگر مزہ‬
‫بڑھتا جارہا تھا اور‬
‫جیسے جیسے‬
‫مزے میں اضافہ‬
‫ہورہا تھا میری‬
‫خواہش مزید‬
‫بڑھتی جارہی تھی‬
‫تھوڑی دیر کے‬
‫بعد وہ اٹھا اور‬
‫مجھے بھی بازو‬
‫سے پکڑ کر اٹھا‬
‫یااور میری ٹی‬
‫شرٹ اتار دی میں‬
‫نے نیچے سے‬
‫بریزیئر نہیں پہنا‬
‫تھا جیسے ہی اس‬
‫نے میرے مموں‬
‫کو دیکھا اس کے‬
‫منہ سے واﺅﺅﺅﺅﺅﺅ‬
‫کا لفظ نکل گیا وہ‬
‫پاگلوں کی طرح‬
‫میرے مموں کو‬
‫چوسنے لگا میں آہ‬
‫آہ آہ کررہی تھی‬
‫چند منٹ کے بعد‬
‫اس نے مجھے‬
‫کھڑا کیا اور میری‬
‫جینز بھی اتار دی‬
‫اور پھر میرے‬
‫انڈر ویئر کو بھی‬
‫نیچے کردیا اب‬
‫میں اس کے‬
‫سامنے بالکل ننگی‬
‫کھڑی تھی مجھے‬
‫بے حد شرم آرہی‬
‫تھی میں نظریں‬
‫نیچی کئے کھڑی‬
‫رہی اب وہ اپنے‬
‫کپڑے اتار رہا تھا‬
‫پہلے اس نے اپنی‬
‫ٹی شرٹ اور پھر‬
‫نیکر اتار دی جب‬
‫وہ بھی میری طرح‬
‫ننگا ہوگیا تو اس‬
‫نے میری ٹھوڑی‬
‫پکڑ کر میرا منہ‬
‫اوپر کیا اور میرے‬
‫ہونٹوں پر ایک‬
‫کس کردی میں‬
‫ابھی بھی اپنی‬
‫نظریں نیچی کئے‬
‫کھڑی تھی اس نے‬
‫ایک کے بعد‬
‫دوسری کس لی اب‬
‫وہ میرے ہونٹوں‬
‫کو چوسنے لگا یہ‬
‫دوسری کس ختم‬
‫ہونے کا نام نہیں‬
‫لے رہی تھی میں‬
‫نے اپنے دونوں‬
‫بازو اس کے جسم‬
‫کے گرد ڈال کر‬
‫اس کو مضبوطی‬
‫سے پکڑ لیا اب‬
‫مجھے اپنی ٹانگوں‬
‫پر کسی سخت چیز‬
‫لگنے کا احساس‬
‫ہوا خیر میں اس‬
‫کے ساتھ چمٹی‬
‫رہی وہ چیز آہستہ‬
‫آہستہ مزید سخت‬
‫ہورہی تھی چند‬
‫منٹ کے بعد اس‬
‫نے میرے ہونٹوں‬
‫سے اپنے ہونٹ‬
‫علیحدہ کئے تو میں‬
‫نے اس کو پیچھے‬
‫نہ ہونے دیا اور‬
‫اس کے ہونٹ‬
‫چوسنے لگی اس‬
‫کے ہونٹوں سے‬
‫مجھے عجیب سے‬
‫مٹھاس مل رہی‬
‫تھی اب مجھے‬
‫اپنی پھدی سے‬
‫پانی نکلتا محسوس‬
‫ہورہا تھا پھر کچھ‬
‫منٹ کے بعد میں‬
‫نے اپنا منہ پیچھے‬
‫کیا اور اس کا جسم‬
‫دیکھا تو اس کا‬
‫سینہ بالوں سے‬
‫بھرا ہوا اور چوڑا‬
‫تھا اس کا جسم‬
‫کسی اتھلیٹ کی‬
‫طرح مسکیولر تھا‬
‫اب میری نظریں‬
‫مزید نیچے چلی‬
‫گئیں اس کی دونوں‬
‫ٹانگوں کے درمیان‬
‫اس کا لن جو کافی‬
‫لمبا تھا مجھے اس‬
‫کی حقیقی لمبائی‬
‫تو معلوم نہیں لیکن‬
‫کم از کم یہ سات‬
‫انچ لمبا ہوگا اس‬
‫سے پہلے میں نے‬
‫کافی بار نیٹ پر‬
‫سیکسی سائٹوں پر‬
‫بلیو فلمیں اور‬
‫تصویریں دیکھی‬
‫تھیں لیکن کسی‬
‫بھی ایشیائی‬
‫باشندے کا اتنا لمبا‬
‫لن نہیں دیکھا تھا‬
‫چند لمحے میں اس‬
‫کو غور سے‬
‫دیکھتی رہی‬
‫مجھے اس کو‬
‫دیکھتے ہوئے‬
‫دیکھ کر ماجد‬
‫مسکرا کر پوچھنے‬
‫لگا کیا دیکھ رہی‬
‫ہو میں نے انکار‬
‫میں سرہالیا اور‬
‫ایک بار پھر اس‬
‫کے ساتھ چمٹ‬
‫گئی اس نے پھر‬
‫مجھے کسنگ‬
‫شروع کردی اور‬
‫پھر مجھے اس نے‬
‫بیڈ پر لٹا دیا اور‬
‫میرے ہونٹوں کے‬
‫بعد میرے کانوں‬
‫کوچوسنے لگا‬

‫تھی اور میرا جسم‬


‫ٹھنڈا ہورہا تھا وہ‬
‫میرے اوپر ہی لیٹ‬
‫گیا اور اس نے بیڈ‬
‫سے ایک چادر‬
‫بھی اوپر لے لی وہ‬
‫لمبے لمبے سانس‬
‫لے رہا تھا تھوڑی‬
‫دیر کے بعد وہ‬
‫میرے اوپر سے‬
‫اٹھ کر پہلو میں آن‬
‫لیٹا اس نے میرا‬
‫سر اپنے کندھے‬
‫پر رکھ لیا میری‬
‫پھدی کے اندر اب‬
‫بھی تکلیف ہورہی‬
‫تھی ایک عجیب‬
‫سی چبھن ہورہی‬
‫تھی میں اس کے‬
‫کندھے پر سر رکھ‬
‫کر لیٹ گئی‬
‫ہمارے اوپر چادر‬
‫تھی میں نے اپنی‬
‫آنکھیں بند کرلیں‬
‫اور اپنا ایک ہاتھ‬
‫اس کے سینے پر‬
‫رکھ لیا اور اپنی‬
‫انگلیوں سے اس‬
‫کے سینے کے‬
‫بالوں کی کنگھی‬
‫کرنے لگی تقریبا‬
‫دس پندرہ منٹ کے‬
‫بعد اس کے لن میں‬
‫پھر سے حرکت‬
‫محسوس ہوئی اس‬
‫نے مجھے پھر‬
‫سے کسنگ شروع‬
‫کی لیکن میں نے‬
‫اس کو پیچھے‬
‫کردیا اور اسے‬
‫بتایا کہ مجھے‬
‫ابھی تک تکلیف‬
‫ہورہی ہے تو وہ‬
‫ہنسنے لگا اور‬
‫کہنے لگا اب‬
‫تکلیف نہیں ہوگی‬
‫لیکن میں مزید‬
‫کوئی رسک نہیں‬
‫لیناچاہتی تھی خیر‬
‫تھوڑی دیر کے‬
‫بعد مجھے نیند‬
‫آگئی اگلے روز‬
‫علی الصبح اس‬
‫نے مجھے اٹھایا‬
‫اور کہنے لگا تم‬
‫اٹھو اور اپنے‬
‫کپڑے پہن کر اپنے‬
‫کمرے میں چلی‬
‫جاﺅ تھوڑی دیر‬
‫بعد عدنان آنے واال‬
‫ہے میں اٹھ کر باتھ‬
‫روم چلی گئی میں‬
‫نے اپنی پھدی کو‬
‫پانی سے صاف کیا‬
‫جیسے ہی پانی‬
‫میری پھدی کے‬
‫ساتھ لگا مجھے‬
‫پھر سے جلن‬
‫شروع ہوگئی پھر‬
‫واپس آکر کپڑے‬
‫پہننے لگی اور‬
‫ماجد اٹھ کر باتھ‬
‫روم چال گیا میں‬
‫نے دیکھا کہ بیڈ‬
‫شیٹ پر خون کے‬
‫دھبے لگے ہوئے‬
‫تھے میں ان کو‬
‫دیکھ کرخوف زدہ‬
‫ہوگئی ماجد واپس‬
‫آیا تو میں نے اس‬
‫کو خون کے دھبے‬
‫دکھائے تو اس کے‬
‫چہرے پر‬
‫مسکراہٹ آگئی اور‬
‫اس نے ہنستے‬
‫ہوئے بتایا کہ یہ‬
‫تمہاری پھدی سے‬
‫خون نکال ہے‬
‫تمہاری سیل ٹوٹ‬
‫گئی ہے جس سے‬
‫یہ خون نکال ہے‬
‫اس نے بیڈ شیٹ‬
‫اٹھاکر الماری میں‬
‫رکھی اور دوسری‬
‫بیڈ شیٹ بچھا کر‬
‫لیٹ گیا میں اپنے‬
‫کمرے میں آکر‬
‫لیٹ گئی اور لیٹتے‬
‫ہی مجھے نیند‬
‫آگئی صبح مجھے‬
‫ماجد نے ہی اٹھایا‬
‫اگلے روز بھی‬
‫مجھے اپنی پھدی‬
‫میں ہلکی سی جلن‬
‫محسوس ہوتی رہی‬
‫اس رات بھی جب‬
‫عدنان بھائی جاب‬
‫پر چلے گئے تو‬
‫ماجد مجھے اپنے‬
‫کمرے میں لے گیا‬
‫لیکن میں نے اس‬
‫کو کسنگ کے‬
‫عالوہ کچھ نہ‬
‫کرنے دیا کیونکہ‬
‫مجھے ابھی بھی‬
‫تکلیف محسوس‬
‫ہورہی تھی اس‬
‫سے اگلے روز‬
‫ماجد نے پھر‬
‫میرے ساتھ سیکس‬
‫کیا اس کے بعد ہم‬
‫لوگ ہر روز‬
‫اکٹھے سوتے ہیں‬
‫اور دوسرے یا‬
‫تیسرے دن سکیس‬
‫بھی کرلیتے تھے‬
‫ہم لوگوں نے جب‬
‫بھی سیکس کیا‬
‫پہلے سے کئی گنا‬
‫زیادہ مزہ آیا تقریبا‬
‫دو ماہ بعد عدنان‬
‫بھائی کو شک‬
‫ہوگیا کہ میرے اور‬
‫ماجد کے درمیان‬
‫کچھ چل رہا ہے‬
‫اس نے اس بارے‬
‫میں مجھ سے بات‬
‫کی تو میں نے اس‬
‫کو یہ کہہ کر ٹال‬
‫دیا کہ ایسا کچھ‬
‫نہیں ہے پھر بھائی‬
‫نے ماجد سے بات‬
‫کی تو اس نے بھی‬
‫انکار کردیا لیکن‬
‫عدنان بھائی نے‬
‫کچھ دنوں کے‬
‫بعدماجد سے کہا‬
‫کہ وہ اپنے لئے‬
‫کسی اور جگہ‬
‫رہائش کا بندوبست‬
‫کرلے جس کے‬
‫بعد ماجد یہاں سے‬
‫کسی اور جگہ چال‬
‫گیا اور ماجد بھائی‬
‫نے بھی رات کی‬
‫جگہ دن کی ڈیوٹی‬
‫والی جاب ڈھونڈ‬
‫لی اب بھی میں‬
‫ماجد کے ساتھ‬
‫کبھی کبھی دن کے‬
‫وقت مل لیتی ہوں‬
‫لیکن اس کے بعد‬
‫اس کے ساتھ‬
‫صرف ایک بار‬
‫سیکس کا موقع مال‬
‫ہے‬
‫ختم شدہ‬

You might also like