Professional Documents
Culture Documents
گوشت کی دکان گھر پہ
گوشت کی دکان گھر پہ
گھر پہ
گوشت کی دکان
گھر پہ
چاچا جی کا خط آیا
کہ وہ تین چار دن
کے لیے ہمارے
یہاں آ رہے ہیں.
جب میں نے لینا
کو چاچا چاچی کے
آنے کی بات بتائی
تو وہ بولی "سلور
چچا آ رہے ہیں؟ یہ
وہ والے چچا ہیں نا
جو ہماری شادی
میں تھے ،اچھا
گٹھا بدن ہے،
اونچے پورے ہیں.
اور وہ ان کی
موٹی موٹی گوری
گوری سٹھاني سی
گھروالی ہے؟ "
"ہاں ہاں وہی ،گیتا
چاچی کے ساتھ وہ
ہماری شادی میں
تھے"
"ارے تو آنے دو
نا ،بڑا مجا آیگا.
کافی رسیا قسم کے
آدمی لگے مجھ
کو" میرا لن پکڑ
کر لینا بولی.
"ارے اب ان کے
پیچھے پڑوگي کیا؟
گزشتہ ہفتے میرے
دو دوستوں سے
چدوا کر تمہارا دل
نہیں بھرا؟" میں
نے لینا کی چوچي
دبا کر کہا.
"اور تم نے نہیں
ان کی بیویوں کو
چودا؟ اس سمیتا
کی تو گانڈ بھی
ماری" لینا نے الٹ
کر کہا.
ان کے دو دن ایک
شادی اٹینڈ کرنے
میں چلے گئے.
رات کو دیر سے
آتے تھے .ایک
رات وہ وہیں شادی
کے گھر سوئے.
فر دوسرے دن
دوپہر کو آئے .آکر
نہایا دھویا کیونکہ
شادی کے گھر میں
بڑی بھیڑ بھاڑ
تھی.
"تو نے کب دیکھا
ان کا لن؟"
"ارے اب جب وہ
نہانے کے بعد
کپڑے تبدیل کر
رہے تھے تب
دروازے کی چیر
میں سے دیکھا تھا.
بیٹھا تھا پھر بھی
تنوں میں سما نہیں
رہا تھا .میں تو
اصل میں باتھ روم
میں جھانک کر
دیکھنے والی تھی
پر چاچی روم میں
تھیں اس لئے لوٹ
گیی "لینا بولی.
"روئے میری
جوتی ،میں تو
چاچا جی کو اندر
لے لوں لن کی کیا
بات ہے ،میری
چوت کی گھرایي
کو اب تک نہیں
پہچانا تم نے .چلو،
تم دیکھ لینا میری
چدائی ،اور باتیں
مت بناؤ ،بیوی کو
چدتے دیکھ تجھے
بڑا مجا آتا ہے ،یہ
کہو .اور نئے نئے
لن دیکھنے کی
فراك میں بھی
رہتے ہو ،ہے نا؟ "
میں بوال "کہاں؟ وہ
تو میں بس تمہارے
لئے "...
"وہ تو تم نے کہا
تھا ،جب تم اس کی
بیوی سمیتا کی بر
چوس رہی تھی
تب"
"ہاں وہ تو ہے.
پدھرا برس پہلے
دیکھتے تو فدا ہو
جاتے ،بڑی تیکھی
چھری تھی ،ویسے
اب بھی ہے پر
موٹی ہو گئی ہے"
چاچا جی میری
طرف دیکھ کر
بولے.
"چاچا جی ،سچ
کہوں ،مجھے
چاچی بہت اچھی
لگتی ہیں .ویسے
ہی جیسے آپ کو
لینا اچھی لگتی
ہے .ویسے بچپن
سے چاچی مجھے
بہت بھاتي ہیں پر
اب ذرا ...یعنی
بہت مست لگتی
ہیں" میں نے کہا.
چاچا جی میری
بات میں چھپا
اشارہ سمجھ گئے.
"ارے تو شرماتا
کیوں ہے ،چاچی
سے میل جول
بڑھا ،ان سے
گپپے لڑا ،وہ بھی
کہ رہی تھی کہ انل
بڑا پیارا لڑکا ہے.
ویسے لینا کے
بارے میں کہہ رہا
تھا نا تو؟"
میں چاچا جی کے
پاس کھسکا "بڑی
گرم چیز ہے چاچا
جی .مجھ سے نہیں
سبھلتي".
"یعنی باہر منہ
مارتی ہے کیا؟
اتنی چالو ہے؟ تم
نے کہا اس سے کہ
ایسا نہ کرے؟ آخر
بہو ہے گھر کی"
"اب چاچا جی آپ
سے کیا چھپاو،
میں اس سے بہت
محبت کرتا ہوں،
بہت خوشی دیتی
ہے مجھے ،اس
لئے اس کے سکھ
کا بھی خیال
مجھے رکھنا پڑتا
ہے .اب آپ پر
نظر ہے اس کی.
کہہ رہی تھی کہ
چاندی چچا کتنے
اچھے لگتے ہیں.
ان کے ساتھ میل
جول بڑھانے کا دل
کرتا ہے "
میں نے جھوٹ
موٹ لینا کو ڈانٹا
"ارے تو کیا بچی
ہے جو ایسے
جاکر چاچا جی کی
گود میں بیٹھ گئی
ہے .وہ کیا سوچیں
گے"
ہیں"
چاچا جی بولے
"ہاں بہو ،انل،
اسے مت ڈانٹ،
اس کا حق ہے
میری گود میں
بیٹھنے کا" اور لینا
کی پیٹھ سہالنے
لگے.
لینا بولی "ہاں چاچا
جی ،ویسے ہی
جیسے انیل کا حق
ہے چاچی سے الڑ
پانے کا ،ہے نا؟"
اور پھر چاچا جی
کو چومنے لگی.
پہلے گال چومے،
فر براہ راست
ہونٹ چومنے لگی.
چاچا جی بھی
مست ہو گئے .لینا
کو باہوں میں بھر
لیا اور چومنے
لگے .مجھے بولے
"انیل ،تو جا چاہیے
تو ،چاچی کا سر
دبا دے .فکر مت
کر ،میں بہو کا
مکمل خیال رکھوں
گا .بڑی پیاری
بچی ہے"
لینا نے ان کا ایک
ہاتھ اٹھا کر اپنے
چھاتی پر رکھ لیا.
"چاچا جی دیکھئے
نا ،چھاتی بڑی
كسمساتي ہے
میری .نہ جانے
ایسا کیوں ہوتا ہے"
چاچا جی سمجھ
گئے .اٹھ کر لینا
کو باہوں میں لیا
اور اندر لے گئے.
"آ جا انیل ،دیکھ
لے کہ ایسی جوان
بہو کو کیسے پیار
کیا جاتا ہے"
اندر جا کر انہوں
نے لینا کو نیچے
اتارا تو پہلے تو
لینا نے اپنی نائیٹی
نکال دی .جب تک
چاچا جی آنکھیں
فاڑ فاڑ کر اس کا
جوبن دیکھ رہے
تھے ،تب تک اس
نے چاچا جی کے
کپڑے بھی نکال
دیے .میں بھی ننگا
ہو گیا تھا.
میں نے ایک
کرسی میں بیٹھ کر
لن ہاتھ میں لیا اور
بوال "چاچا جی،
صاف بات کہوں،
بڑی چدیل لڑکی
ہے ،آپ پر مرتی
ہے ،کب سے آپ
کے لنڈ کی تاک
میں ہے ،آج ذرا
اسے اپنے لن کی
طاقت دکھا ہی
دیجئے"
چاچا جی بولے
"ارے تیری چاچی
کیا کم ہے؟ اس کا
تو کنواں ہے
کنواں ،وو تو ہاتھی
کا لے لے اس کا
بس چلے تو،
گھوڑا کیا چیز ہے
اس کے سامنے.
بہو اب یہاں آ بیٹی،
اپنی بر دکھا ،ماں
قسم کیا مہک رہی
ہے سالی "
"پہلے لن چوسوگي
چاچا جی ،پھر اپنی
بر چٹواوگي" لینا
بولی اور لن کا
سپاڑا منہ میں لے
کر چوسنے لگی.
بولی "یہ سپاڑا ہے
یا پاو بھر کا ٹماٹر؟
میں تو کھا جاؤں
گی اس کو"
چاچا جی بولے
"چوسےگي یا
چدوایگی؟ جلدی
بول ،ڈرتی ہے
شاید ،ڈیگے مار
رہی ہے ،میرے لن
کی سائیز دیکھ کر
ڈر گئی ہے ،اس
لئے چوس کر
چھوٹا کر دینا
چاہتی ہے"
"چوستے ہی رہو
گے یا چودوگے
بھی؟ ڈالو نہ چاچا
جی ،لن تو ڈالو.
اب کیوں تڑپاتے
ہو چاچا جی آپ
کی بہو کو ،پاپ
لگے گا آپ کو"
لینا ان کے سر کو
پکڑ کر بر پر ان
کا منہ رگڑتي ہوئی
بولی.
"ڈال دو نا چاچا
جی ...مکمل ڈال
دو ....میری پروا
نہ کرو" لینا مچل
کر بولی.
چاچا جی نے پورا
لن گپپ سے اتار
دیا .لینا کا بدن اینٹھ
گیا .وہ چلالیے اس
کے پہلے چاچا جی
نے اس کا منہ
اپنے منہ سے بند
کر دیا اور چودنے
لگے.
لینا 'گو' 'گو' کرکے
چھٹپٹاتے ہوئے
ہاتھ پیر فےكنے
لگی .پر چاچا جی
کا لن بڑی آسانی
سے اندر باہر ہو
رہا تھا ،اس کا
مطلب تھا کہ لینا
کی بر اتنی چو
رہی تھی کہ ایک
دم ہموار ہو گئی
تھی ،میں سمجھ گیا
کہ دکھ وكھ کچھ
نہیں رہا ہے،
ڈرامہ کر رہی ہے.
چاچا جی لینا کا
منہ ایسے چوس
رہے تھے جیسے
رسیال پھل چوس
رہے ہوں ،ساتھ ہی
طاری رفتار سے
بغیر رکے چودتے
جاتے .لینا اپنے بند
منہ سے صرف 'ا'
'ا' 'ا' کرتی رہی.
فر چپ ہو گئی.
چاچا جی نے لینا
کا منہ چھوڑا اور
جھک کر اس کی
چوچي چوسنے
لگے .لینا فر سے
ہاتھ پاؤں مارنے
لگی ،سسکتی ہوئی
کمر ہال ہال کر
چاچا جی کے لن
کو اور اندر لینے
کی کوشش کرنے
لگی .فر چاچا جی
کے ارد گرد اپنے
ہاتھ پاؤں لپیٹ لیے
اور بولی "اوہ ...
اوہ ...چاچا جی
...بہت جاندار ہے
چاچا جی آپ کا
....میں جانتی تھی
....یہی ایک لن
ہے جو میری
چوت کی اگن
ٹھنڈی کر سکتا ہے
....چود ڈالیے
چاچا جی ....
چودئے آپ کی بہو
کو ...اپنی بیٹی
کی چوت کو .....
پیل پیل کے فاڑ
دیجئے چاچا جی
....چود ڈالیے
چاچا جی " . ...
"مجھ کو کبھی
ماماجي کہتی ہے
کبھی ڈیڈی کہتی
ہے سالی ....باپ
سے بھی چدواتی
تھی کیا؟" چاچا
جی نے دھکے
مارنا بند کرکے
مجھ سے پوچھا.
"پتہ نہیں چاچا
جی ،شاید ،ویسے
عمر میں بڑے اور
خاص کر بڑے لن
والوں سے چدوانے
میں بہت مزہ آتا
ہے اسے ،میں چ
ودتا ہوں تو کبھی
مستی میں مجھے
ماماجي کہتی ہے
تو کبھی جیجاجی
....بچپن سے
چدیل ہے .. ..میں
تو دیکھتے ہی
پہچان گیا تھا ...
اس لئے تو میں
نے شادی کو ہاں
کر دی سلور چچا
....سوچا کہ ایسی
چدیل چیز جتنی
جلدی گھر میں آئے
اتنا اچھا ہے .....
اب سارے خاندان
کو چود ڈالےگي یہ
ھرامن "میں کس
کے اپنے لن کو
مٹھیا رہا تھا.
چاچا جی ٹھیک
سے لینا پر چڑھ
گئے اور فر
گھچاگھچ چودنے
لگے" .ہے بڑی
نمکین چھوكري ...
مال ہے سالی مال
....اب اس مال کو
میں کیسے گپاگپ
کر جاتا ہوں دیکھنا
....اتنا چودونگا
آج کہ میرے بغیر
کسی کا نام نہیں
لے گی بعد میں
....اور تو کیوں
مٹھٹھ مار رہا ہے
وہاں ناالئق ....آ
جا ...ساتھ ساتھ
چودےگے ....
سالی کے منہ میں
ڈال دے لن اور
چود ڈال .....تو
کہے تو میں نیچے
ہوتا ہوں ....گانڈ
مار لے ھرامن کی
....بہت گداج ہے
....تو تو مارتا ہی
ہوگا .....میرا من
ہو رہا تھا اصل
میں گانڈ مارنے کو
....پر سالی کی بر
اتنی میٹھی نظر
آتی ہے کہ ... ..
"کہہ کر چاچا جی
نے لینا کے ہونٹوں
کو اپنے ہونٹوں
میں دبا لیا اور
چوسنے لگے.
"میں نے تو بہت
بار چودا ہے ....
گانڈ بھی ماری ہے
....آج آپ مجا کر
لو سلور چچا ...
ویسے آپ کا لن
بڑا شاندار ہے،
چاچیجي تو مرتی
ہوں گی آپ پر"
میں نے کہا .گیتا
چاچی کے موٹے
مانسل بدن کو یاد
کرکے میرا اور
اچھلنے لگا.
"ہاں انیل ....تیری
چاچی بھی مال ہے
.....پر تیری یہ
بہو تو ایکدم تیکھی
كٹاري ہے ...آہ
لینا بیٹی ....سالی
چھنال ....کیسے
میرے لن کو پکڑ
رہی ہے چوت سے
...گائے کے تھن
جیسا دہ رہی ہے
...آج تیری چوت
کی بھوسڑا نہ بنا
دوں تو کہنا "چاچا
جی ھافتے ہوئے
گھچاگھچ دھکے
لگاتے ہوئے
بولے.
چاچا جی تھوڑی
دیر سے اٹھے اور
رومال سے اپنا لن
پوچھنے لگے .ان
لن پر گاڑھے سفید
ویرے کے کترے
لگے تھے .انجانے
میں میں نے اپنے
ہونٹوں پر اپنی
زبان فرا دی ،اتنا
مست مال ویسٹ
جا رہا ہے یہ مجھ
کو دیکھا نہیں جا
رہا تھا! لینا نے
میری طرف دیکھا،
اشارہ کیا کہ موقع
مت جانے دو .پر
میری ہمت نہیں
ہوئی .نہ جانے
چاچا جی کیا
سوچیں اگر میرے
دل کی بات جان
گئے تو.
میری پیاری لینا
میرے دل کی بات
سمجھ گئی ،اس
نے گالی دے کے
مجھے بالیا "انیل
بادشاہ ،وہاں کیوں
بیٹھے ہو مورکھ
جیسے ،چلو سالے،
آو اور میری چوت
صاف کرو "..
چاچا جی بولے
"ارے بیٹے ،دیکھ
میرا ویرے رس
رہا ہے بہو کی
چوت سے ،تیرے
منہ میں چال جائے
گا دیکھ!"
ت بھر چودونگا
بہو تجھے ،فر
کبھی نہیں کہے
گی کہ مجھے پیاسا
چھوڑ دیا .بیٹے
انیل ،اب جاؤ،
چاچی کا کیا حال
ہے دیکھو ،ذرا اس
کی بھی خدمت
کرو ،دعا دے گی"
"چاچی ....بہت
مالئم اور بڑی ہیں
...کب سے ان
کے بارے میں
سوچ رہا تھا چاچی
...چاچی اب
چھوڑیے نہ میرا
لن ...اس سے آپ
کی کچھ خدمت
کرنے دیجئے
پہلے" میننے
چاچی کے ممے
جور جور سے
دباتے ہوئے کہا.
"اچھا کڑک ہے
رے انیل تیرا ،لگتا
ہے جیسے وہ
روٹی بنانے کا
چھوٹا بیلن ہے ...
ہاں ایسے ہی دبا
....مسل زور سے
....اور ذرا ایسے
کھینچ نہ ان کو ....
بہت سنسنا رہی ہیں
یہ "چاچی نے کہا
اور میری انگلیاں
اپنے نپلو پر لگا
کر دبا کر
کھینچنے لگیں"
ہے؟ تو آ جا،
خوش کر دوں گی
تجھے"
میں نے اندھیرے
میں ہونٹوں سے
ٹٹول کر ان کی بر
ڈھوڈھي ،ان کے
پیٹ کو چومتے
ہوئے نیچے کی
طرف آیا اور منہ
لگا دیا .چاچی
میرے سر کو پکڑ
کر بولیں "چاٹ لے
بیٹے ،وہاں ٹانگوں
پر بھی بہہ آیا ہے،
ارے ایک گھنٹے
سے انتظار کرتے
کرتے دو بار انگلی
سے مٹھٹھ مار
چکی ہوں"
"ہاں آ جا میرے
بچے ،آج کل میری
بر بڑی پیاسی
رہتی ہے ،تیرے
چاچا جی چودتے
کم ہیں ،صرف گانڈ
زیادہ مارتے ہیں
میری"
میں اندھیرے میں
ہی چاچی پر چڑھا
اور چاچی نے
اپنے ہاتھ سے میرا
لن اپنی چوت میں
گھسیڑ لیا .میں
چودنے لگا .ایکدم
ڈھیلی چوت تھی
چاچی کی پر بہت
گیلی تھی ،اور
ایک دم مالئم اور
گرم تھی .میرا لن
آرام سے 'فچ' 'فچ'
'فچ' کرتا ہوا اندر
باہر ہو رہا تھا.
میں ان کے موٹے
موٹے چوتڈ پکڑ
کر ان کی بر پر پل
پڑا .وہاں مجھے
محسوس ہوا کہ
میرا لن کسی گرم
گیلی غار میں
گھس گیا ہو .چاچی
اسے منہ میں لے
کر چوس رہی
تھیں.
میں فر چوسنے
لگا .چاچی میرے
منہ پر کس کے بر
رگڑ رہی تھیں .ان
کا كلٹ میرے
ہونٹھوں پر کسی
چکنے پتھر جیسا
لگ رہ
ا تھا .انہوں نے
میرے لن کو
چوسنا جاری رکھا.
میں نے كلبال کر
لن منہ سے نکالنے
کی کوشش کی تو
چاچی نے اسے
ہولے ہولے چبانا
شروع کر دیا .فر
بولیں "اب نخرے
کرے گا تو چبا کر
کھا جاؤں گی ،سچ
کہتی ہوں،
خاموشی منہ چالتا
رہ اور مجھے
اپنے دل کی کرنے
دے"
"چاچی یہ تو ایسے
گھس گیا ہو کہ
جیسے گانڈ نہیں
چوت ہو" میں نے
کہا اور لن اندر
باہر کرنے لگا.
چاچی کے موٹے
موٹے ممے دباتا
ہوا میں ان کی گانڈ
چودنے لگا
میں نے فوری
طور اٹھا اور لینا
کے سامنے بیٹھ کر
اسکی بر چاٹ
ڈالی .لینا بولی.
"میرا شکریہ ادا
کرو ،تمہارے لئے
لے کر آئی ہوں یہ
مالئی .اب تم کہو،
تم منہ مار آئے
چاچی کے بدن
میں؟ مزا آیا؟"
رات کو چاچا
چاچی واپس آئے
اور نہانے کو چلے
گئے .کھانا وہ کھا
کر آئے تھے.
خالہ نے نہانے
جانے کے پہلے
لینا سے کچھ باتیں
کیں .لینا مسکرانے
لگی.
چاچا جی نہانے
جاتے وقت لینا
سے بولے" .کیوں
بہو ،آج بھی کچھ
خدمت کرے گی
اپنے چاچا جی
کی؟ کل رات تو تو
نے مجھے ایک دم
خوش کر دیا".
"خوش تو آپ نے
مجھے کیا چاچا
جی .آپ نھایے،
میں آتی ہوں آپ
کے کمرے میں"
لینا بولی.
لینا ہمارے بیڈروم
میں گئی تو میں
بھی پیچھے پیچھے
ہو لیا .اندر لینا
کپڑے اتار رہی
تھی .جب برا اور
پینٹی بچی تو وہ
اپنے بال سنوارنے
لگی.
"اور چاچی؟"
"ارے تم تو دو،
چاچی آ جایےگي.
انہوں نے ہی کہا
مجھے کہ انل کو
ذرا ملوا دے چاچا
جی سے ،نہیں تو
شرماتا رہے گا"
لینا چاچا جی کے
کمرے میں گئی،
میں باہر کھڑا ہو
کر كیھول میں سے
دیکھنے لگا.
چاچا جی نہا کر
تازہ توانے ہوکر
آرام کرسی میں
ننگے بیٹھے تھے
اور لن سے کھیل
رہے تھے .لن
مکمل کھڑا تھا،
دیکھ کر میرے منہ
میں پانی بھر آ
"کون ہے بیٹی،
چاہیے تو اسے
بھی بال ال .ارے
میرا لن تو بنا ہی
ہے تیرے جیسی
چھنال چدےلو
کیلئے" چاچا جی
لینا کی پیٹھ پر ہاتھ
فراتے ہوئے
بولے .فر اسکی
برا کا ازاربند سے
کھیلنے لگے" .لے
آ اسے بھی ،خوش
کر دوں گا اس کو
بھی ،تیری سہیلی
ہے کیا کوئی؟ یا
پڑوس والی؟ پر
اس نے کہاں دیکھا
میرا لن؟"
"چاچا جی ....اب
چوسنے دیجئے نا
...منہ میں لے کر
گنے جیسا چوسوگا
میں" میں نے بوسہ
توڑ کر چاچا جی
سے لپٹ کر کہا.
"مجا آ رہا ہے
انیل ،تیرا چما بہو
جیسا ہی میٹھا ہے
پر ٹھیک ہے ،بعد
میں فرصت سے
تجھ سے محبت
محبت کی باتیں
کروں گا ،لے ،لن
چوس لے میرا ،لینا
دیکھو کیسے پلي
پڑ رہی ہے ،کھا
ہی جائے گی
جیسے" چاچا جی
بولے.
میں اٹھا اور
تھوڑی دیر چاچا
جی کی طرف پیٹھ
کر کے کھڑا رہا
کہ ان کو میرے
گورے کسے چوتڑ
ٹھیک سے نظر
آئیں .كنكھیو سے
پیچھے دیکھا تو
چاچا جی میرے
چوتڑوں پر نظر
گڑاكر دیکھ رہے
تھے.
میں فر لینا کے
پاس بیٹھ گیا اور ہم
دونوں م
ل کر چاچا جی
کے لن سے
کھیلنے لگے.
"سالے مادرچود
بھوسڑیوالے ....
چوسو نہ ....ابے
ھرامیو ....جان
بوجھ کر تڑپا رہے
ہو اپنے چچا کو
....آج گاڑھی
مالئی چكھاوگا تم
دونوں کو ....یہ
جو مال ہے وہ سب
کے ....نصیب
میں نہیں ....ہے
...انیل میری جان
....چوس لے نا
بیٹے ...تو ہی
چوس لے ....
تیری یہ رنڈی
بیوی تو سالی
ھرامن ہے ....آہ
....اوہ "
چاچا جی میرے
سر کو پکڑ کر
اوپر نیچے ہونے
لگے "ہاں ...مجا
آتا ہے ...گانڈ جس
طاقت سے ...لن
کو پكڑتي ہے ....
مزہ آ جاتا ہے ....
تیری چاچی کی
بہت ماری ہے میں
نے ...اب سالی
ڈھیلی ہو گئی ہے
...ماں قسم کوئی
نئی کنواری گانڈ
مل جائے تو ....آہ
....آہ ..چوس انیل
...ایسے ہی چوس
میرے بادشاہ "
"تو انیل کی مار لو
چاچا جی ،میرے
سے کم نہیں ہے،
ایک دم گوری
گوری اور کسی
ہوئی ہے ،مجا آیگا
آپ کو ،سوچو اگر
آپ کو آپ کے
بھتیجے پر چڑھ
کر اس کی مار
رہے ہو تو کیسا
لگے گا" لینا نے
ان کو اکسایا.
"ہاں ...انیل کی
بھی الجواب ہے
....اب دیکھی تو
سوچا کہ کیا گوری
گوری گانڈ ہے اس
لڑکے کی .....
ساال گانڈو لوڈا ....
پہلے ظاہر کرتا تو
....بچپن میں ہی
چود ڈالتا سالے کو
....میرے یہاں
آکر رہتا تھا
چھٹیوں میں ....آہ
...اوہ ...اوہ ...
اوہ " ...کرکے
کسمسا کر چاچا
جی جھڑ گئے .ان
گھی جیسے ویرے
سے میرا منہ بھر
گیا .میں چکھ چکھ
کر کھانے لگا اور
ساتھ ہی ان کا
سپاڑا جیبھ سے
رگڑتا رہا.
ں ہو رہی تھی.
"چوسنے دو چاچا
جی ،کب سے بے
چارہ آس لگائے
تھا ،ابھی مستی
میں ہے ،ابھی مت
ٹوكو ،مچل جائے
گا تو کاٹ کھاتا ...
ایک بار ایسے ہی
میری بر چوستے
ہوئے میرے دانے
کو رگڑ رہا تھا ...
میں نے منع کیا تو
چوت کو ہی کاٹ
لیا ،دو دن درد رہا
"لینا ان کو ڈراتے
ہوئے بولی .اصل
میں بات جھوٹی
تھی ،میں ایسا
کبھی نہیں کرتا لینا
کے ساتھ!
چاچی کے دو
چوتڑ یعنی بڑے
بڑے رسیلے
تربوز تھے .میں
انکو چاٹنے اور
چومنے لگا .فر
گانڈ کھول کر ان
کا سوراخ چاٹنے
لگا ،زبان بھی اندر
ڈالی.
لینا نیچے سے
بولی "چاچا جی،
آج آپ کو نہ چاچی
کی گانڈ ملے گی
نہ میری ،آپ تو
اور کوئی ڈھونڈ
لو".
چاچا جی میرے
چوتڑوں پر ہاتھ
فرانے لگے" .ہاں
بھاگوان ،میں نے
دیکھا ،بڑی مست
ہے ،میں تو کل
سے دیکھ رہا ہوں،
بہو بھی ابھی
تھوڑی دیر پہلے
بول رہی تھی کہ
مار لو ،میں نے
سوچا سالی چدیل
مذاق کر رہی ہے"
چاچا جی نے منہ
میں انگلی لے کر
گیلی کی اور میری
گانڈ میں انگلی
کرنے لگے .میں
نے گانڈ سکوڑ لی.
"واہ ...بڑی مست
ٹائیٹ گانڈ ہے انیل
تیری ...مار لوں
کیا بیٹے ....اب
نہیں رہا جاتا رے
....بہو نہیں
مارنے دے رہی
ہے ...تو ہی مروا
لے ...ارے کیا
سوراخ ہے تیرا
....مالئم اور
گالبی "کہہ کر پھر
میرے سوراخ کو
چوسنے لگے ،ان
کی زبان اب اندر
جانے کو بے تاب
تھی.
"ارے کیوں بار بار
پوچھ رہے ہو ،اس
نے منع کیا ایک
بار بھی؟ مار لو نا،
نہیں مروایےگا تو
میں دیکھ لوں گی
اس کو" چاچی
بولیں.
چاچا جی طیش
میں آکر میرے
اوپر چڑھ کر
میری گانڈ میں لن
ڈالنے کی کوشش
کرنے لگے .ان کا
بڑا سپاڑا میرے
مقعد کے چھید کو
کھولنے کی کوشش
کر رہا تھا .مجھے
درد ہوا تو میں
'سی' 'سی' کرنے
لگا.
چاچا جی واپس
آئے اور میری گانڈ
میں مكھكھن
چپڑنے لگے.
"ارے یہ کیا ذرا سا
چپڈ رہے ہو ،دو
چار لودے بھر دو،
ذرا اندر تک جائے
تب تو کام ہو گا،
تمہارا اتنا طویل
ہے ،گہرا گا انیل
کی گانڈ میں ،بغیر
مكھكھن کے
ماروگے تو فٹ
جائے گی بیچارے
کی" چاچی بولیں.
چاچا جی نے تین
چار لودے بھر
دیے میری گانڈ
میں .لینا چاچی
کے نیچے سے
نکل آئی" .ارے
بیٹی ،اور چوس نہ
میری بر ،ابھی تو
پانی نکلنا شروع
ہوا ہے ،بہت پالنا
ہے تجھے اب"
ا یہ موسل"
چاچا جی میرے
پیچھے بیٹھ کر اپنا
سپاڑا میرے مقعد
میں پیلنے لگے.
میں نے گدا ڈھیال
چھوڑا تو ذرا سا
اندر ڈھس گیا.
"ایسے ہی بیٹے،
ڈھیال چھوڑ تو
ابھی ڈالتا ہوں"
سپاڑے سے مجھ
کو درد ہو رہا تھا
تو میں نے تھوڑا
'آہ' 'اف' کیا .چاچی
نے اپنی چوچي
میرے منہ میں
ٹھوس دی اور
بولی "ڈالو جی ،اب
یہ چپ رہے گا"
چاچا جی نے زور
لگا کر سپاڑا
میرے حلقے کے
پار کر دیا ،میں گو
گو کرنے لگا .لینا
پیغامات اٹھی 'یہ
ہوئی نا بات ،اب
دیکھو کس طرح
تڑپ رہا ہے ،جب
اس کے اس دوست
نے میری ماری
تھی تو مجھے بھی
دکھا تھا ،تب یہ
ہنس رہا تھا" .
چاچا جی نے لن
پیل کر تین چار انچ
اندر کر دیا .میں
سر اٹھانے کی
کوشش کرنے لگا،
پر چاچیجي نے
کس کے اسے
دبایے رکھا.
"تیری قسم بہو،
بڑی ٹائیٹ گانڈ ہے
لونڈے کی .اچھا
لگ رہا ہے بیٹے؟"
چاچا جی مستی
میں تھے ،جھٹ
سے گلے سے چار
تولے کی سونے
کی چین نکالی اور
دے دی .لینا نے
لے کر رکھ لی اور
بولی "یہ تو ٹھیک
ہے چاچا جی ،پر
اب آج رات مجھے
مکمل چودنا پڑے
گا ،صرف آپ اور
میں ،ایک منٹ کو
نہیں چھوڑوگي
میں آپ کو ،اور
جو كھوگي کرنا
پڑے گا"
چاچا جی ھچك
ھچك کر میری گانڈ
چودتے ہئے بولی
"تو جو کہے گی
بیٹی وہ کروں گا"
چاچا جی کو بات
جچ گی ،وہ میرے
اوپر لیٹ گئے اور
اپنے ہاتھوں اور
پیروں سے میرے
بدن کو لپیٹ کر
میری گردن
چومتے ہوئے
میری مارنے
لگے .فر میرا سر
گھماکر میرے
ہونٹھ اپنے ہونٹھوں
میں لیکر چوسنے
لگے .میں نے بھی
اپنی زبان ان کو
دے دی چوسنے
کو.
ادھر چاچی اور لینا
گرم ہو کر ایک
دوسرے کی بر
چوسنے لگیں .بر
چوستے ہوئے وہ
ہمیں دیکھتی
جاتیں.
بیٹی دیکھ ...وہ
انیل کی گانڈ کیسی
چوڑی ہوتی ہے
جب یہ لن باہر
کھینچتے ہیں ...
دیکھا ...ایسا لگتا
جیسے اب پھٹی اب
پھٹی"
چاچ
ی بولیں "میں تو
ابھی چوس لوں پر
یہ کام ان کا ہے،
كیوجي ،آپ کے
بھتیجے نے آپ کو
اتنا سکھ دیا ،اسکا
لن نہیں چوسوگے.
"ابھی چوس دیتا
ہوں میری جان،
میں تو خود کہنے
واال تھا ".چاچا جی
بولے.
"بعد میں چوس لینا
چاچا جی ،اب آپ
کی اور آپ کے
بھتیجے کی محبت
محبت شروع ہو ہی
گئی ہے تو ایسا
کرتے ہیں کہ اب
میں چاچی کو اپنے
کمرے میں لے
جاتی ہوں ،دیکھتی
ہوں کہ آخر ان کی
بر کتنا پانی
چھوڑتی ہے دو
گھنٹے میں .اور
آپ اور انل مل کر
گھنٹے دو گھنٹے
بھر مستی کر لو
"لینا بولی.
"نہیں نہیں
بھاگوان ،میں انیل
کا پورا خیال
رکھوں گا" میرے
لن کو چومتے
ہوئے چاچا جی
بولے.
چاچی اور لینا
جانے کے بعد
چاچا جی مجھ
چپٹ کر میرے
چممے لینے لگے.
"یار انیل ،تو تو
چھپا رستم نکال،
کیا گانڈ پائی ہے تو
نے ،ماں قسم ،میں
نے کئی گاڈے
ماری ہیں پر تیرے
جیسی نہیں تھی"
"فکر مت کر
بادشاہ ،آج اتنی
مارونگا تیری کہ
تیری گانڈ کو
مکمل خوش کر
دوں گا" کہہ کر
چاچا جی میری
جیب چوسنے
لگے .چوماچاٹي
سے ان فر سے
کھڑا ہونے لگا.
میرے لن کو پکڑ
کر بولے "یار بہت
رسیال لگتا ہے،
چوسنے کا من ہوتا
ہے"
"چوس لیجئے چاچا
جی ،آپ کا ہی ہے
پر ...آپ ...یعنی
برا مت مانیں تو
...میں آپ کی گانڈ
ماروں؟ بہت جم
کے کھڑا ہے ،آپ
اگلی بار چوس لینا"
"مار لے میرے
بچے مار لے پر
تجھے مزا آئے گا؟
تو لینا جیسی مست
مالئم گاڈے مار
دیتی ہے تو میری
تو ذرا کڑک لگے
گی تجھے"
"تبھی تو مارنی
ہے چاچا جی ،آپ
کے چوتڑ کیا
کسے ہوئے ہیں،
کثرت سے ایکدم
سخت ہو گئے ہیں،
بہت دل ہوتا ہے
میرا"
"تو مار لے میری
جان ،پر جھڑنا
نہیں ،مجھے ذائقہ
ہے تیری ھٹی کریم
کا" کہہ کر چاچا
جی لیٹ گئے .میں
نے ان کی گانڈ کو
سہالیا ،واقعی
سخت اور گوشت
پیشیوں سے بھری
ہوئی تھی .میں نے
مسئلہ اور دبایا اور
پھر زبان سے
چہٹا .چاچا جی
کمر ہالنے لگے
"ارے میرے بادشاہ
....مجا آ گیا رے
...تیری زبان تو
جادو کرتی ہے
جادو ...چاٹ نا"
میں زبان رگڑ
رگڑكر چاچا جی
کی گانڈ چاٹنے
لگا .فر زبان کی
نوک لگا کر ان
کے چھید کو
گدگدایا .چاچا جی
مستی سے اوپر
نیچے ہونے لگا.
میں نے مكھكھن
انگلی میں لیا اور
چاچا جی کی گانڈ
میں گھسیڑ دی.
گاند ایکدم ٹائٹ
تھی.
ا رسیال لگ رہا
ہے ،ال اب دے دے
اپنے ھٹی کریم
مجھ کو"
چاچا جی نے سپاڑا
منہ میں لے لیا اور
چوسنے لگے" .اہ
چاچا جی ....
چوسیے چاچا جی
....اوہ اوہ" اب
چاچا جی لن کو
مٹھی میں پکڑ کر
میری مٹھٹھ مار
رہے تھے ،ساتھ
ہی سپاڑا چوستے
جاتے.
چاچا جی نے واپس
لینا کو دے دی "پر
میں نے سچ میں
دی تھی بہو ،اب
رکھ لے اور تم
دونوں اب ہمارے
یہاں آنا ،اب ہم سال
بھر کو بیٹی کے
یہاں جا رہے ہیں
امریکہ ،واپس آئیں
گے تب بیٹے ،تم
دونوں آنا ہمارے
یہاں .مزہ کریں
گے ،اب تو تم
دونوں کے بغیر ہم
کو نہیں سھایےگا.
اور بیٹی تیرا وہ
امرت جو تو نے
کل پالیا ،ایکدم مجا
آ گیا "
"میں نے ان کو اپنا
موت پالیا" لینا
میرے کان میں
بولی .میں اس کی
طرف دیکھنے لگا.
"چاچا جی تو اب
نہیں ہیں سال بھر،
چل میں اپنے یار
دوستوں کو بلوا لیتا
ہوں اگلے ہفتے،
تب تک تو آرام کر
لے"
"ارے پر تو نے ان
کو کب دیکھا؟ وہ
تو شادی میں بھی
نہیں آئے تھے".
"ٹھیک ہے میری
جان ،اگلے مھنے
وہاں چلیں گے"
----ختم شد ----