Professional Documents
Culture Documents
کویت کی p مکمل - UNLOCKED PDF
کویت کی p مکمل - UNLOCKED PDF
مکمل
2009کے شروع میں
مجھے کویت جانے کا موقع
مال۔۔۔۔ الغانم کنسٹرکشن
کمپنی میں بطور سٹور
مینجر میری پوسٹ تھی۔۔۔
https://t.me/yum_storie_s
میرے ساتھ بطور
ہیلپر ایک انڈین لڑکی کا
کرتی تھی جس کا نام
بوٹینا ہنگس تھا۔۔۔ جب میں
نے پہلی بار بوٹینا کو دیکھا
تو بس دیکھتا ہی رہ گیا۔۔۔۔
ایک دم گوری رنگت 36برا
https://t.me/yum_storie_s
28وئیسٹ اور تھری پیس
سوٹ میں ملبوس ۔۔۔۔۔ کیا
بتاؤں دوستو میرا تو
دیکھتے ہی برا حال ہو گیا
تھا یا یوں کہہ لیں میں اس
کے حسن کی تاب نہ ال سکا
اور کنفیوژ ہو گیا۔۔۔
https://t.me/yum_storie_s
بوٹینا نے شاید میری حالت
کو محسوس کرتے ہوئے
مجھے 'گڈمورنگ سر" کہا
اور مسکراتی ہوئی میرے
پاس آئی اور اپنا ہاتھ آگے
کیا۔۔۔ خیر میں نے اس سے
ہاتھ مالیا تو مجھے عجیب
https://t.me/yum_storie_s
سا محسوس ہوا کیونکہ
میں اس وقت تک سیکس
کی ا ب سے بالکل انجان
تھا۔۔
بوٹینا نے مجھے اپنا تعارف
کروایا کہ وہ کرسچئین ہے
اور اکیلی رہتی ہے ایک سال
https://t.me/yum_storie_s
قبل ہی اس نے الغانم کمپنی
جوؤاین کی ہے۔۔۔ کیونکہ وہ
میرا پہال دن تھا تو اس نے
مجھے تمام سٹور کے بارے
معلومات دیں اور کام کے
متعلق بتایا۔۔۔ لنچ ٹائم پر
اس نے مجھے میرے آفس
https://t.me/yum_storie_s
چھوڑا اور خود اپنے کیبن
چلی گئی۔۔۔
کوئی پندرہ منٹس کے بعد
وہ دوبارہ میرے آفس آئی
تو اس کے ہاتھ میں کھانے
کی ٹرے تھی وہ اس نے
ٹیبل پہ رکھی اور مجھ سے
https://t.me/yum_storie_s
کہا کہ آئیں سر کھانا کھانے
ہیں۔۔۔ میں نے اس سے کہا
کہ شکریہ میں لنچ دو بجے
کرتا ہوں۔ تب اس نے مسکرا
کے کہا کہ وہ بھی ہالل فوڈ
استعمال کرتی ہے لہذا میں
بال خوف و خطر کھانا کھا
https://t.me/yum_storie_s
سکتا ہوں حاالنکہ کہ میرے
ذہن میں ایسی کوئی بات
ًا
نہ تھی۔۔ مجبور مجھے اس
کے ساتھ مل کر کھانا کھانا
پڑا۔۔
جب میں نے روٹی اٹھا کر
نوالہ توڑنے کی کوشش کی
https://t.me/yum_storie_s
تو وہ بہت سخت محسوس
ہوئی جیسے پتہ نئیں کتنے
دنوں کی باسی ہو۔۔ خیر
میں نے ایک نوالہ منہ میں
ڈاال تو بمشکل چبایا اور ٹین
کوک پینے لگا تو بوٹینا ایک
دم کھلکھال کے ہنسی اور
https://t.me/yum_storie_s
مجھے کہا کہ اتنی جلدی
بس کردی۔۔۔؟
مجھے بڑا غصہ آیا کہ ایک
تو باسی روٹی ال کر میرے
سامنے رکھ دی اور اوپر سے
میرا مذاق اڑا رہی ہے۔۔۔ میں
نے انتہائی سنجیدگی سے
https://t.me/yum_storie_s
پوچھا بوٹینا کیا میرے سر
پر سینگ نکل آئے ہیں باسی
روٹی کھا کے یا تم میرا
مذاق بنانے کےلئے یہ سب
کیا تھا؟
تب وہ بولی ' سر یہ روٹی
نہیں خبز ہے اور یہاں پر
https://t.me/yum_storie_s
یہی ملتی ہے" میں نے اسے
کہا کہ کیا میں تم کو پاگل
لگتا ہوں؟ اور کیا سوچ کر
تم نے مجھ سے ا
https://t.me/yum_storie_s
کہتے میں کافی ال دیتی آپ
نے ایسا کیوں کیا؟
تب میں نے جواب دیا کہ
ایسے ناراضگی تھوڑی دور
ہوتی تمہاری۔۔۔۔
ایک دلکش مسکراہٹ اس
کے چہرے پر پھیلی اور وہ
https://t.me/yum_storie_s
کافی کے گھونٹ بھرنے
لگی۔۔۔۔
چار بجے شام دوسری شفٹ
کے لوگوں کو چارج دے کر
ہم دفتر سے باہر نکل آئے۔۔۔۔
میں سائٹ ایریا کے گیٹ
سے باہر نکال اور گاڑی کی
https://t.me/yum_storie_s
طرف چل پڑا کیونکہ
کمپنی کی طرف سے
کنوینس کی سہولت دی
گئی تھی وہ بھی فری۔۔۔۔
گاڑی سے چند قدم دور تھا
کہ ایک پراڈو میرے پاس
آکے رکی۔ دیکھا تو بوٹینا
https://t.me/yum_storie_s
تھی۔۔۔ بوٹینا کے اصرار پر
ًا
مجبور مجھے اس کے
ساتھ بیٹھنا پڑا۔۔۔۔
کچھ دیر بعد بوٹینا نے
مجھ سے پوچھا کہ مجھے
کہاں جانا ہے۔ تو میں نے
بتایا کہ مجھے الخیطان
https://t.me/yum_storie_s
جمیئہ کے سامنے والی
بلڈنگ میں جانا ہے۔۔۔ میرے
اس جواب پہ وہ ایک دم
چونک اٹھی اور بولی
کیاااااا؟
میں نے کہا کہ کیا کو ئی
غلط بات بول دی ہے جو اتنا
https://t.me/yum_storie_s
حیران ہو رہی ہو؟ تو وہ
بولی کہ اسے بھی اسی
بلڈنگ جانا ہے ۔۔۔
تب میں نے اسے اپنے روم کا
نمبر بتایا تو وہ بولی کہ
روم نمبر 7اس کا ہے اور
روم نمبر 6میرا تھا۔۔۔
https://t.me/yum_storie_s
What a pleasant
surprise, we are
neighbours...
میرے اس جملے پر وہ بہت
ہنسی اور مجھ سے پوچھا
کہ میرے روم میں اور کتنے
لوگ ہیں؟ تو میں نے بتایا
کہ میں اکیال رہنا پسند کرتا
https://t.me/yum_storie_s
ہوں۔۔۔ تب اس نے بھی
اکیلی ہونے کی بات بتائی۔۔۔
جب ہم جمئیہ کے سامنے
آئے تو میں نے اسے بتایا کہ
مجھے کچھ شاپنگ کرنی
ہے لہذا مجھے ادھر ہی
ڈراپ کر دیں۔
https://t.me/yum_storie_s
تب وہ ایک دم سے بولی کہ
سر آپ کو کیا میرا ساتھ
اچھانہیں لگتا جو آپ
ایسے اگنور کر رہے ہو
مجھے؟ کچھ دیر بوٹینا کی
آنکھوں میں دیکھنے کے بعد
میں نے جواب دیا۔۔
https://t.me/yum_storie_s
" بوٹینا میرا نام عاصم ہے
اور سر میں آفس میں ہوں
باہر نہیں ۔۔اور تم نے ہی
مجھے کہا تھا کہ تمھیں
تمہاری عزت کی فکر رہتی
ہے اور مرد تمہارے جسم کے
https://t.me/yum_storie_s
لئے تمھارے قریب آنا چاہیے
ہیں۔۔۔۔
تو بتاؤ میں کیسے تم کو
بولوں کہ میرے ساتھ
چلو؟"
بوٹینا نے گاڑی پارک کی اور
میرے ساتھ جمئیہ چلی
https://t.me/yum_storie_s
گئی۔۔۔ میں نے کچھ کولڈ
ڈرنکس ٹوتھ برش پیسٹ
ریزرز اور کچھ ضروری
سامان خریدا۔۔۔۔ جب چکن
خریدنے لگا تو بوٹینا نے
مجھے منع کر دیا کہ آج
https://t.me/yum_storie_s
میں اس کا مہمان ہوں لہذا
میرا کھانا وہ بنائے گی۔۔۔
https://t.me/yum_storie_s
نے بڑی مشکل کے بعد قبول
کی۔۔۔۔
رات ہم نے ابن الہیشم
مطاعم میں ڈنر کیا اور اپنے
رومز کی طرف چل
دئیے۔۔۔۔۔ کیونکہ اگلے دن
جمعہ تھا اور جمعہ کا دن
https://t.me/yum_storie_s
چھٹی تھی تو میں اپنے
روم میں بیٹھا ریسلنگ
دیکھ رہا تھا تو میرے
دروازے پر دستک ہوئی۔۔۔
جب میں نے دروازاہ کھوال
تو سامنے بوٹینا کھڑی
تھی۔۔۔ سرخ سے کلر کی
https://t.me/yum_storie_s
نائیٹی میں ملبوس میں نے
اسے اندر آنے کا بوال تو وہ
پہلی بار میرے کمرے میں
آئی تھی۔۔۔ لہذا میں نے اسے
بٹھایا اور اسے پوچھا کہ
اسے جوس کونسا پسند ہے
تو اس نے کہا برتقال (
https://t.me/yum_storie_s
مالٹے کا جوس) تو میں نے
فریش جوس کا آرڈر دیا
جو کہ ٹھیک دس منٹ بعد
ہمارے دروازے پر تھا۔
جوس پیتے پیتے اس نے
مجھ سے بڑے پیار اور
عجیب گہرائی والے لہجے
https://t.me/yum_storie_s
میں سوال کیا کہ عاصم آپ
ابھی تک سوئے کیوں نہیں
کیا کوئی یاد آرہا
ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔؟
ٹھیک دس منٹ بعد ہمارے
دروازے پر تھا۔ جوس پیتے
پیتے اس نے مجھ سے بڑے
https://t.me/yum_storie_s
پیار اور عجیب گہرائی والے
لہجے میں سوال کیا کہ
عاصم آپ ابھی تک سوئے
کیوں نہیں کیا آپ کو اپنی
گرل فرینڈ کی یاد تو نہیں آ
رہی۔۔۔؟
https://t.me/yum_storie_s
تب میں نے اسے جواب دیا
کہ میری کوئی گرل فرینڈ
نہیں ہے کیونکہ ہمارا
معاشرہ ہمیں اس چیز کی
اجازت نہیں دیتا۔۔۔
اور ویسے بھی میں
جمعرات کی رات کو لیٹ
https://t.me/yum_storie_s
ہی سوتا ہوں۔۔
اس بات کے بعد جب میں
نے بوٹینا کی طرف دیکھا
تو اس کا ایک انار نائیٹی
ًا
کی وجہ سے تقریب نظر آرہا
تھا ۔ تب میں نے انگلی کا
اشارہ کرکے کہا کہ یہ کیا
https://t.me/yum_storie_s
باہر نکلنے کو بے تاب ہے اور
بڑے زور سے ہنس ہڑا۔۔۔
بجائے اس کے کہ وہ
شرمندہ ہوتی اس نے الٹا
مجھ سے سوال کر دیا کہ
جس کو یہ نکال کے دیکھنا
چاہئے تھا وہ تو دیکھتا
https://t.me/yum_storie_s
نہیں تو پھر اس کو کیا کرنا
چاہیے تھا۔۔۔۔۔۔؟
نکالنے واال تو نکالنا چاہتا ہے
لیکن پہرہ بہت سخت ہے
اس لئے موقعہ نہیں مل
رہا۔۔۔ میرے اس جواب پر
بوٹینا کی آنکھوں میں ایک
https://t.me/yum_storie_s
چمک آئی اور میری طرف
دیکھ کے اس نے نظریں
جھکا لیں۔۔۔
تب میں نے اسے آہستہ سے
پکارہ۔۔۔" بوٹینا میرے پاس
آجاؤ" تو وہ بغیر کسی
ہچکچاہٹ کے میرے ساتھ آ
https://t.me/yum_storie_s
کر میرے کمبل میں گھس
گئی۔۔۔
اس کے جسم کی خوشبو
اور اس کی جوانی کا لمس
جیسے ہی مجھے محسوس
ہوا میں تو ایک دم سے
پاگل ہی ہو گیا اور میں نے
https://t.me/yum_storie_s
اس کھینچ کر اپنے ساتھ
لگا لیا اور سر گوشی میں
کہا " گستاخی کی اجازت
ہے" تو اس نے ہلکے سے کہا
ہاں ہر گستاخی کی اجازت
ہے آپکو۔۔۔۔ لیکن پہلے مجھے
پیار کرنے دو۔۔۔۔ میں نے کہا
https://t.me/yum_storie_s
ٹھیک ہے۔۔۔۔ کرو۔۔۔۔۔ بوٹینا
میرے اوپر لیٹ گئی اور
میرے ہونٹوں کو چوسنا
شروع کر دیا۔۔۔۔ بوٹینا کے
سانسوں کی مہک مجھے تو
پاگل کئے جا رہی تھی ۔۔۔
اس کے بعد میرے چہرے
https://t.me/yum_storie_s
کو زبان سے چاٹنا شروع
کیا اور گردن تک زبان
گھمائی پھر میری شرٹ کو
اتار کر میرے سینے پر
کسنگ کرنا شروع کر دی
اس ک بعد میرے پیٹ پھر
ناف اور پھر میرا ٹراؤزر
https://t.me/yum_storie_s
اتارنا چاہا تو میں نے منع کر
دیا اور بستر سے اٹھ کر
کھڑا ہوا اور اپنا ٹراؤزر اتار
کر
https://t.me/yum_storie_s
اپنا لن باہر نکاال اور بوٹینا
کو بستر پر لٹا کے اس کی
ایک ٹانگ اٹھا کر اپنے سینے
سے لگا کر اوپر کو کھڑی کر
دی اور ایک ہی پش میں
پورا لن اندر کر کے چودنے
لگا۔۔۔۔ 25منٹس کی
https://t.me/yum_storie_s
چودائی کے بعد میں نے
بوٹینا کو گانڈ مارنے کی
فرمائش کی جو اس نے نہ
نکر کے بعد قبول کر لی۔۔۔
اور آرام آرام سے لن اندر
کرنے کا وعدہ لے کر اجازت
دی۔۔۔۔
https://t.me/yum_storie_s
میں پستر پر ہی اسے الٹا
لٹا دیا اور اس کی ٹانگوں
کو کھول کے درمیان میں
بیٹھ گیا اور اس کی گانڈ
کو دونوں ہاتھوں سے کھول
کر گانڈ کے پنک سے سوراخ
کو انگلی کی مدد سے نرم
https://t.me/yum_storie_s
کرنے لگا۔ اپنے ہاتھ پہ
سرسوں کا تیل لگا کر اپنے
لن کے ٹوپے کو اچھی طرح
سے تر کر کے بوٹینا سے
پوچھا کہ وہ تیار ہے تو اس
نے ہلکا سا سر ہال کے ہاں
بوال۔۔۔
https://t.me/yum_storie_s
میں نے لن کو گانڈ کے
سوراخ پر رکھا اور انگھوٹے
کی مدد سے تھوڑا دباؤ ڈاال
تو کاٹپ کی آواز سے میرا
لن کا ٹوپا اندر گھس گیا۔۔۔
https://t.me/yum_storie_s
اس گھوڑے کے لنڈ کو۔۔۔۔
ہائی ماں مر گئی "
بوٹینا کی ان آوازوں کو
سنتے ہوئے میں نے بوٹینا
کی کمر پر کسسز اور گردن
ہر بائٹ کرنے لگا ۔۔۔ تھوڑی
ہی دیر بعد بوٹینا کی مزے
https://t.me/yum_storie_s
والی سسکیاں کمرے میں
گونجنے لگیں۔۔۔
تب میں نے آہستہ آہستہ لن
کو بوٹینا کی گانڈ کے اندر
باہر کر نے لگا اور سپیڈ
بڑھاتا گیا۔۔۔
تھوڑی دیر بعد۔۔۔۔
https://t.me/yum_storie_s
آہ اوئی۔۔۔ ہاں میرے راجہ
فاڑ دو میری گانڈ ۔۔۔ بھر دو
اپنے لن کے پانی سے میری
گانڈ کو۔۔۔۔
زور سے دھکے مارو اور زور
سے چودو ۔۔۔
https://t.me/yum_storie_s
پورا کمرہ ہماری تھپ تھپ
کی آوازوں سے گونج رہا
تھا۔۔۔
انہی آوازوں کے ساتھ ہی
بوٹینا ایک بار پھر سے جھڑ
چکی تھی۔۔۔ میرا انزال بھی
قریب تھا۔۔ میں ایک بار پھر
https://t.me/yum_storie_s
سے وحشیانہ دھکے مارے
جس سے بوٹینا ایک بار پھر
سے چیخنے لگی تھی۔۔۔
پانچ منٹ کی چدائی کے
بعد میں ہانپتا ہوا بوٹینا کے
اوپر گر سا گیا اور بوٹینا
https://t.me/yum_storie_s
کی گانڈ کو اپنے لن کے
الوے سے بھرنے لگا۔۔۔۔۔۔۔
جب میرے لن کا پانی نکل
چکا تھا تب میں نے اپنا لن
باہر نکاال اور بوٹینا کو
سیدھا کر کے اس کی پھدی
میں گھسیڑ کے بوٹینا کی
https://t.me/yum_storie_s
اوپر ہی لیٹ گیا۔۔۔ لیٹے
لیٹے کب میری آنکھ لگ
گئی پتہ ہی نہیں چال۔۔۔
علی الصبح بوٹینا کے کسسز
کرنے کی وجہ سے میری
آنکھ کھلی تو محسوس ہوا
کہ میرا لن ابھی بھی اکڑا
https://t.me/yum_storie_s
ہوا بوٹینا کی پھدی میں ہی
ہے۔۔۔۔
https://t.me/yum_storie_s
تھے اس لئے ایسے ہی سو
گئے۔۔۔۔
دن دس بجے کے قریب
میری آنکھ کھلی تو میں نے
بوٹینا کو اپنے اوپر سے
اٹھایا اور ہم دونوں نہانے
چلے گئے۔۔۔۔ نہانے کے بعد
https://t.me/yum_storie_s
میں ناشتہ النے باہر چال
گیا۔۔۔ واپس آ کے دیکھا تو
بوٹینا نے بلیک کلر کی شرٹ
اور بلیک کلر کا ٹراؤزر پہنا
ہوا تھا جس میں وہ قیامت
ڈھا رہی تھی۔۔۔۔
https://t.me/yum_storie_s
ناشتہ کرنے کے بعد مرا لن
پھر سے جھٹکے مارنے لگا
تو میں نے بوٹینا کو ایک بار
پھر اپنی بانہوں میں بھر
کر پیار کرنا شروع کر دیا۔۔۔
اس بار بوٹینا کی پھدی اور
https://t.me/yum_storie_s
گانڈ کو میں نے بہت شدت
کے ساتھ چودا۔۔۔۔
اس چدائی میں بوٹینا کی
برداشت جب جواب دے
گئی تو اس نے رونا شروع
کر دیا۔۔۔
https://t.me/yum_storie_s
مجھے اپنے اوپر بہت غصہ
آیا کہ میں اتنا برا کیسے بن
گیا کہ اس بیچاری کو روند
ہی ڈاال۔۔۔
خیر میں نے بوٹینا کی
پھدی سے لن نکاال اور اس
سے سوری کیا کہ مجھے
https://t.me/yum_storie_s
پتہ ہی نہیں چال کہ میں
کیا کر رہا ہوں۔۔۔ اس نے
اٹھتے ہی مجھے دھکا دیا
تو میں بستر پر گر گیا۔۔۔
میں ابھی سنبھال ہی نہیں
تھا کہ بوٹینا میرے اوپر
آگئی اور مجھ پر ایسے
https://t.me/yum_storie_s
ٹوٹی جیسے کئی دن کا
بھوکا انسان کھانے پہ ٹوٹتا
ہے۔۔۔۔
اس نے میرے لن کو پکڑ کر
اپنی پھدی پہ رکھا اور اندر
کر کے میرے دودھ کے نپلز
پر زبان گھمانےلگی۔۔
https://t.me/yum_storie_s
فارغ ہونے کے بعد ہم دونوں
ایسے ہی لیٹے ہوئے ایک بار
پھر سے نیند کی وادیوں
میں کھو گئے۔۔۔۔ سہہ پہر
تین بجے کے قریب میری
آنکھ کھلی تو بوٹینا میرے
سینے پہ اپنا چہرہ رکھے
https://t.me/yum_storie_s
بہت گہری نیند میں سو
رہی تھی۔۔۔ میں اس کا
چہرہ دیکھنے میں کھو گیا
اور سوچنے لگا کہ بنانے
والے نے کیا خوب بنایا ہے
اسے۔
https://t.me/yum_storie_s
پتہ نہیں کتنی دیر میں
بوٹینا کے حسن میں کھویا
رہا۔ ایک دم بوٹینا نے اپنی
آنکھیں کھولیں اور مجھے
پوچھنے لگی کہ ایسے کیوں
دیکھ رہا ہوں اسے۔۔۔۔ مگر
میں نے کوئی جواب نہیں
https://t.me/yum_storie_s
دیا تو بوٹینا نے میرے اوپر
سے اٹھنا چاہا تو میں نے
اپنی گرفت اور مظبوط کر
لی تا کہ وہ اٹھ نہ سکے۔۔۔
تب اس نے ایک پیاری سی
مسکان کے ساتھ مجھے کہا
کہ اسے واش روم جانا ہے۔۔۔
https://t.me/yum_storie_s
تب میں نے اسے چھوڑ دیا
اور وہ لڑکھڑاتی ہوئی واش
روم کی طرف چل دی۔۔۔
باہر آ کے مجھے بتانے لگی
کہ اس کی چوت میں
شدید جلن ہے اور سوزش
بھی ہے۔۔۔۔
https://t.me/yum_storie_s
ًا
میں فور اٹھا اور کپڑے
پہن کے میڈیکل سٹور کی
طرف نکل گیا وہاں سے
گائنی کیور ٹیوب اور ڈکلو
فینک پوٹاشیم کی ٹیبلیٹس
ال کے بوٹینا کو دیں۔۔۔۔
ٹیوب کو اپنے ہاتھوں سے
https://t.me/yum_storie_s
اسکی پھدی کے اندر لگایا
اور چائے کے ساتھ گولی دی
اور بستر پر لٹا کے اس کے
سلکی بالوں میں ہاتھ
پھیرنے لگا۔۔۔۔
بوٹینا نے آنکھیں بند کیں
اور ایک بار پھر سے گہری
https://t.me/yum_storie_s
نیند سو گئی۔۔۔
بوٹینا کے سونے کے بعد میں
ایک بار پھر سے باہر نکال
اور بڑا گوشت خریدا اور
واپس اپنے روم میں آیا تو
بوٹینا بے ہوش سو رہی
تھی۔۔۔ سوتی دیکھ کر میں
https://t.me/yum_storie_s
نے جلدی جلدی نمکین
گوشت کا سامان بنا کر
گوشت کو چولہے پر رکھ
دیا اور پھر سے بوٹینا کے
پاس بیٹھ کر اس کا ماتھا
چوما تو وہ نیند میں
https://t.me/yum_storie_s
کسمسائی مگر آنکھیں نہ
کھولیں۔۔۔۔
تھوڑی دیر بعد میں اٹھا اور
ہنڈیا کو چیک کیا جو کہ
اس وقت تیار تھی۔۔۔۔
تبھی میں باہر نکال اور
تندور سے تازہ روٹیاں
https://t.me/yum_storie_s
خریدیں اور واپس آگیا۔۔۔۔
روٹیاں رکھ کر میں بوٹینا
کے اوپر جھکا اور کس کر
کے جیسے ہی اٹھنے لگا تو
تو بوٹینا نے اپنے بازو میرے
گلے میں ڈال کر ایک لمبی
سی فرنچ کس کی جو کہ
https://t.me/yum_storie_s
میں نے بمشکل اپنے ہونٹ
اس کی گرفت سے آزاد
کروائے۔۔۔
https://t.me/yum_storie_s
جب میں نے پلیٹ میں
سالن ڈال کے دیاتو کہنے
لگی بس کرو بس کرو اتنا
کافی ہے ۔ مگر میں نے پھر
بھی اس کی پلیٹ میں
سالن ڈال دیا۔۔۔ جب اس نے
کھانا شروع کیا اور پہال
https://t.me/yum_storie_s
نوالہ منہ میں ڈاال تو
ہمممممممم ہمممممممم کر
کے مزے سے کھانے لگی۔۔۔
اور ایسا شروع ہوئی کہ دو
پلیٹ نمکین گوشت اور
شوربا کھا گئی۔۔۔۔ میں
بیٹھا اس کی طرف دیکھ
https://t.me/yum_storie_s
کے مسکراتا رہا کہ اب
دیکھو کیسے کھائے ہی جا
رہی ہے۔۔۔۔ ڈنر کے بعد بوٹینا
نے ہی برتن اٹھاۓ اور بقیہ
کا نمکین گوشت ایک بال
میں ڈال کر رکھ دیا۔ برتن
https://t.me/yum_storie_s
دھوئے اور چائے بنانے
لگی۔۔۔
چائے کے بعد اس نے ایک بار
پھر مجھ سے اجازت طلب
کی جو کہ میں نے خوشی
خوشی قبول کر لی۔۔۔۔ ایک
رات بارہ سے لیکر اگلے دن
https://t.me/yum_storie_s
تین بجے تک میں نے بوٹینا
کو چھ بار اپنے دل کی تمام
حسرتوں کو پورا کرتے ہوئے
جودا تھا۔۔۔
بوٹینا کی حالت ایسی ہو
چکی تھی کہ وہ چلنا بھی
بھول چکی تھی۔۔۔۔
https://t.me/yum_storie_s
رات بارہ بجے تک تو میں
لیٹا رہا مگر ایک عجیب
سی بے چینی مجھے شدت
سے محسوس ہونے لگی
جیسے میرا کچھ کھو گیا
ہو اور میں اپنی اس کھوئی
ہوئی چیز کو تالش کرنے
https://t.me/yum_storie_s
کے لئے اپنے روم سے باہر
نکال تو بوٹینا میرے سامنے
تھی۔۔۔۔ ہم ایک دوسرے کو
دیکھ کر مسکرانے لگے اور
بوٹینا مجھے کھینچ کر اپنے
روم میں لے گئی۔۔۔۔
https://t.me/yum_storie_s
روم میں داخل ہوتے ہی ہم
ایک دوسرے سے چمٹ گئے
جیسے پتہ نہیں کب سے
بچھڑے ہوئے مل رہے ہوں۔
ایک بار پھر سے میں نے
بوٹینا کی پھدی میں ٹیوب
لگائی اور ہم نے اپنے اپنے
https://t.me/yum_storie_s
کپڑے اتارے اور ایک
دوسرے سے چمٹ کر پیار
کرتے کرتے سو گئے۔۔۔۔
اگلی صبح جب میری آنکھ
کھلی تو واش روم میں نہا
رہی تھی۔ میں بھی اٹھ کے
اپ۔ے روم چال آیا ،برش
https://t.me/yum_storie_s
کیا ،شیو بنائی اور نہا کے
تیار ہی ہوا تھا کہ بوٹینا
ناشتہ لی کر آگئی۔۔۔ ہم نے
ناشتہ کیا اور آفس کے لئے
روانہ ہو گئے۔۔۔۔ شام واپسی
پر میں نے بوٹینا سے پوچھا
کہ آج رات وہ پھدی مارنے
https://t.me/yum_storie_s
دے گی یا نہیں ؟ تو بوٹینا
نے ناں میں جواب دیا
کیونکہ اس کی پھدی میں
جلن اور تکلیف ابھی ختم
نہیں ہوئی تھی۔۔۔۔۔ ایک
ہفتے تک ہم دونوں نے ایک
دوسرے کو پیار تو بہت کیا
https://t.me/yum_storie_s
مگر ہمبستری نہ کر سکے۔۔
۔۔
https://t.me/yum_storie_s
گردن پر ہلکے سے کاٹی کر
دیتا۔۔۔۔۔
ڈ۔نر کرنے کے بعد ہم نے ایک
بار پھر سے صبئیہ بوبیان
کی طرف جانے کا فیصلہ
کیا تا کہ ساحل سمندر پر
رات گزاری جائے۔۔۔
https://t.me/yum_storie_s
ساحل پر پہنچ کے ہم
دونوں گاڑی کی یک سیٹس
کے درمیان بیٹھ گئے اور
بوٹینا کو میں نے اپنی گود
میں بیٹھا لیا۔ ہم دونوں
قدرت کے نظاروں میں گم
تھے کہ مجھے کچھ آوازیں
https://t.me/yum_storie_s
سنائی دیں۔ میں اٹھا اور
فور گاڑی کی فرنٹ سیٹًا
پر جا بیٹھا۔۔۔
وہ تین آدمی تھے جن کا
تعلق کویتی جیش سے تھا۔
وہ عربی بول رہے تھے جبکہ
مجھے عربی نہیں آتی تھی۔
https://t.me/yum_storie_s
مجھے انگلش آتی تھی
جبکہ کویتی جیش والوں
کو انگلش نہیں آتی تھی۔۔۔
خیر بوٹینا باہر نکلی اور ان
سے عربی میں گفتگو کرتی
رہی۔۔ جب بات ہمارے
بطاقے پر آئی تو ہمیں اپنی
https://t.me/yum_storie_s
غلطی کا احساس ہوا کہ
بطاقے تو ہم اپنے روم میں
چھوڑ آئے تھے۔
خیر ہمیں ایک بار پھر
سائٹ ایریا جانا پڑا اور
تصدیق کے بعد ہم دونوں
نے شکر ادا کیا اور واپس
https://t.me/yum_storie_s
اپنے رومز کی طرف چل
دئیے۔
راستے میں ہمارے درمیان
ایک عجیب سی خاموشی
رہی ہم ایک بھی بات نہ
کی۔ اپنے روم میں آ کے ہم
https://t.me/yum_storie_s
نے کافی پی۔ ٹائم دیکھا تو
رات کے 2بج رہے تھے۔۔۔
بوٹینا نے اپنے روم میں جانا
چاہا تو میں نے پکڑ کر لپ
کسنگ شروع کر دی۔۔۔ اور
آہستہ آہستہ اپنے بستر پر
لے آیا۔۔۔ ایک بار پھر ہم
https://t.me/yum_storie_s
دونوں کپڑوں سے آزاد تھے
۔۔۔
میں نے بوٹینا کی پھدی
میں اپنی انگلی گھمائی تو
وہ کافی گیلی اور گرم تھی
۔ اپنے لن کو بوٹینا کی
پھدی کے اوپر رگڑتا رہا اور
https://t.me/yum_storie_s
اسے مزید ترساتا رہا۔
کیونکہ بوٹینا واپسی کے
بعد بدستور خاموش تھی۔
میں لن کی ٹوپی اندر کرتا
اور باہر نکال کر پھر سے
پھدی کے دانے پر مسلتا۔۔۔
کوئی پانچ منٹ بعد
https://t.me/yum_storie_s
بوٹینابولی " عاصم کیوں
تڑپا رہے یو؟ اب اندر بھی
کر دو" میں نے لن کو بوٹینا
کی پھدی پر سیٹ کیا اور
ایک زور دار جھٹکا مارا۔۔۔
میرا پورا لن بوٹینا کی
پھدی کی گہرائیوں میں
https://t.me/yum_storie_s
غائب ہو چکا تھا۔۔۔ "
آہ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ آرام سے اندر نہیں
کر سکتے کیا؟ لگتا ہے میری
چوت پھر سے فٹ گئی
ہے۔۔۔ ہائے موم کس ظالم کو
دل دے بیٹھی ہوں میں"
بوٹینا کی ان باتوں کے بعد
https://t.me/yum_storie_s
میں نے کہا کہ یار میں تو
تمہاری ہاااااااااااااہ سننے
کےلئے ایسا کرتا ہوں۔
کیونکہ جب پہلی بار میں
نے لن اندر کیا تھا تب بوٹینا
نے ہاااااااااااااہ بوال تھا۔۔۔۔
۔
https://t.me/yum_storie_s
اس لئے میں ہاااااااااااااہ کو
ایک چھیڑ بنا لی تھی۔
میری ہاااااااااااااہ کرنے کی
دیر تھی کہ بوٹینا نے مجھے
دھکا دیا اور میں اس کے
اوپر سے نیچے گر گیا اور
میرا لن بھی بوٹینا کی
https://t.me/yum_storie_s
پھدی سے باہر نکل گیا۔۔۔۔
چونکہ بوٹینا کا یہ اچانک
سے حملہ تھا تو میں
سنبھل نہ سکا۔
بوٹینا میرے اوپر آئی اور
مجھے کہنے لگی کہ وہ
مجھے ہاااااااااااااہ کا بتاتی
https://t.me/yum_storie_s
ہے ابھی۔۔۔۔ اور میرا لن پکڑ
کے اپنی پھدی میں ڈال کر
اپنی گانڈ کو گول گول
گمھانے لگی ۔۔۔ مجھے ایسا
محسوس ہو جیسے میرا لن
اندر کسی نرم سی چیز سے
رگڑ کھا رہا ہو۔۔ کوئی دس
https://t.me/yum_storie_s
منٹ بعد بوٹینا کا جسم
اکڑنے لگا اور وہ ہائے ماتا
جی میں گئی گئی کہتے
ہوئے جھڑ گئی اور میرے
اوپر ہی ڈھیر ہو گئی۔۔
مجھے ہنسی آگئی اور
بوٹینا سے پوچھا کہ تم تو
https://t.me/yum_storie_s
مجھے ہاااااااااااااہ کا مطلب
بتانے والی تھی مگر تمہاری
پھدی تو پانی پانی ہو گئی
اور تم بھی۔۔۔۔ میری بات
سن کے بوٹینا کے چہرے کا
رنگ سرخ سا ہوا مگر وہ
بولی نہیں۔
https://t.me/yum_storie_s
اس کے بعد میں نے بوٹینا
کو گھوڑی بنا کر گاںڈ کے
رستے چودا اور پندرہ منٹ
بعد گانڈ میں ہی فارغ ہو کر
بوٹینا کے اوپر گرتا چال گیا
اور بوٹینا بھی میرے نیچے
الٹی ہی لیٹ گئی تھی۔۔۔
https://t.me/yum_storie_s
اس کے بعد ہمیں کوئی
ہوش نا رہی اور نیند نے
ہمیں اپنی آغوش میں کب
لیا پتا ہی نہیں چال۔۔۔۔۔ پانچ
بجے کے قریب بوٹینا میرے
نیچے سے ہلی تو میری آنکھ
کھلی۔۔۔۔ میرا لن ڈھیال سا
https://t.me/yum_storie_s
ہوا تھا اس وقت اور گانڈ
سے باہر نکل چکا تھا۔۔۔۔
تھوڑی دیر ہم ایک دوسرے
کی بغل میں لیٹے رہے اور
ایک دوسرے کے ہونٹ
چوستے رہے۔۔۔ جب میرا لن
پھدی میں گھسنے کے قابل
https://t.me/yum_storie_s
ہوا تو میں نے بوٹینا کو اپنے
اوپر لٹایا اور لن کو پھدی
میں ڈال کر سونے کا بوال۔۔۔۔
اور بوٹینا نے ایسا ہی کیا۔۔۔۔
دن گیارہ بجے میری آنکھ
بوٹینا کی میرے لن کی
سواری کی وجہ سے کھلی
https://t.me/yum_storie_s
۔۔۔۔ ایک بار پھر میں نے
بوٹینا کا خوب انجر پنجر
ہالیا اور پھدی کو اپنے لن
کے پانی سے سیراب کیا۔۔۔
سیکس کے بعد ہم اکٹھے
نہائے اور لنچ کا سوچنے
لگے۔۔۔۔ نمکین گوشت بچا
https://t.me/yum_storie_s
ہوا جو کہ بوٹینا نے بال
میں نکال کے رکھا تھا اسی
کو گرم کیا اور مزے سے
کھانے لگے۔۔۔۔
لنچ کے بعد ہم ایک بار پھر
المحامید گئے وہاں سے ہم
نے اپنے لئے کچھ شاپنگ کی
https://t.me/yum_storie_s
اور کویت سٹی پارک کی
طرف چلے گئے۔۔۔۔۔ وہاں سے
سیر سپاٹا کر کے ہم چار
بجے اپنے روم پہنچے اور
ڈنر کی تیاری میں مصروف
ہو گئے۔۔۔
https://t.me/yum_storie_s
دو ماہ تک ہم نے بہت اچھا
اور پیار سے وقت گزارہ۔۔۔
بوٹینا نے چھٹی کی
درخواست دے رکھی تھی
جو کہ تین ماہ کی قبول ہو
کے میری طرف روانہ کر دی
گئی تھی۔۔۔۔
https://t.me/yum_storie_s
میں وہ فائل لے کر سائٹ
مینجر کالئٹن سےبائن کے
پاس لے گیا ۔۔۔ کالئٹن نے
اس پر دستخط کئے اور
بوٹینا کی دو ماہ کی
تنخواہ بطور ایڈوانس کے
آرڈر جاری کئے۔۔۔ بوٹینا کی
https://t.me/yum_storie_s
فائل کو اکاؤنٹ برانچ جمع
کروا کے واپس اپنے دفتر
چال گیا۔۔۔۔
اسی شام تین بجے کے
قریب بوٹینا کے نام 330
دینار کا چیک مجھے بھیج
دیا گیا۔۔۔۔
https://t.me/yum_storie_s
جو کہ میں نے اپنے دل پر
پتھر رکھ کر بوٹینا کے
سپرد کیا۔۔۔۔
https://t.me/yum_storie_s
کو بوٹینا واپس انڈیا چلی
گئی۔۔۔۔
بوٹینا نے انڈیا جا کے نہ
مجھے کال کی اور نہ ہی
ای۔میل بالکل ایسے جیسے
اس نے مجھے بھال ہی دیا
ہو۔۔۔۔ بوٹینا کا ای۔میل
https://t.me/yum_storie_s
ایڈرس تھا میرے پاس
اسلئے میں نے بہت بار اسے
ای۔ میلز بھیجیں مگر اس
نے کوئی جواب نہیں دیا۔۔۔۔۔
اس دوران میں نے بوٹینا کو
بہت زیادہ مس کیا میری
حالت ایک ایسے شخص کی
https://t.me/yum_storie_s
مانند تھی گویا جس کی
دنیا ہی اجڑ گئی یو۔۔۔۔
اسی دوران انڈونیشیا کی
ایک لڑکی جسکا نام امی )
(Ummiتھا اسے بوٹینا
کی جگہ سٹور کیپر بنا دیا
گیا۔۔۔۔
https://t.me/yum_storie_s
امی ایک مسلمان اور
انتہائی اچھے اخالق کی
مالک لڑکی تھی۔ جسکا
صرف کام تک مطلب ہوتا
تھا۔۔۔ چونکہ میں ہمیشہ
بوٹینا کو ہی سوچتا رہتا
تھا اس لئے امی کی طرف
https://t.me/yum_storie_s
کبھی خاص توجہ نہ کی
تھی۔۔۔۔ حاالنکہ امی بھی
ایک انتہائی خوبصورت
لڑکی تھی بالکل ایسے
جیسے موم کی گڑیا ہو۔۔۔۔
آخر وہ دن بھی آپہنچا
جس دن بوٹینا کی واپسی
https://t.me/yum_storie_s
تھی۔۔۔۔ آفس میں 3گھنٹے
کی لیو لکھ کر ائرپورٹ
بوٹینا کو لینے پہنچ گیا۔
جب وہ ائر پورٹ سے باہر
نکلی تو میں نے اسے ویلکم
کہا مگر اس ظالم نے مجھے
ان دیکھا کیا اور اس کی
https://t.me/yum_storie_s
اپنی گاڑی جو کہ میرے
پاس تھی بیٹھنا پسند نہ
کیا اور ٹیکسی لے کر واپس
روم میں آ گئی۔ مجھے
بوٹینا سے اس قسم کے
روئیے کی بالکل بھی امید
نہ تھی اس لئے میں بہت
https://t.me/yum_storie_s
پریشان ہوا اور اسی
پریشانی میں واپس اپنے
روم آیا اور تھوڑی دیر
انتظار کے بعد بوٹینا کے
روم ڈور پر دستک دی۔۔۔۔
بوٹینا نے دروازاہ کھوال اور
پوچھا جی فرمائیں ۔ تب
https://t.me/yum_storie_s
میں نے اس کی گاڑی کی
چابی اس کے حوالے کی اور
واپس باہر کی طرف چل
دیا۔۔۔
ٹیکسی لے کر آٹو مارکیٹ
پہنچا اور ایک عدد گاڑی
خریدی جس کے مجھے
https://t.me/yum_storie_s
120دینار ادا کرنے پڑے۔
اپنی گاڑی میں بیٹھا اور
آفس آگیا۔۔۔۔ سارا دن کام
میں دل نہ لگا اور بوٹینا کی
بے رخی کو سوچتا رہا۔۔۔۔
شام کو آفس سے اپنے روم
آیا تو بوٹینا کا روم ڈور الک
https://t.me/yum_storie_s
تھا یعنی وہ اس وقت روم
میں موجود نہ تھی۔۔۔
اس رات بھی بوٹینا نے
مجھ سے بات کرتے کی
کوشش نہ کی اور اجنبی
ہی بنی رہی۔۔۔۔!
https://t.me/yum_storie_s
اس رات میں بہت پریشان
رہا اور بوٹینا کے اس بدالؤ
کے بارے سوچتا رہا۔ اگلے
دن میں ٹائم سے ہی آفس
پہنچ گیا اور جاتے ہی
کمپنی مینجر کے نام ایک
ارضی ٹائپ کی ۔ پرنٹ
https://t.me/yum_storie_s
نکال رہا تھا جب امی آفس
آئی۔ میں نے وہ ارضی
Ummiکے ہاتھ کالئٹن سے
بائن کو بھیج دی جو کہ
ریکمینڈیشن کے بعد میرے
میز پر تھی۔۔۔
https://t.me/yum_storie_s
چونکہ اس دن بوٹینا نے
چارج واپس لینا تھا
Ummiسے اسلئے جیسے
ہی بوٹینا آفس آئی اسی
وقت میں نے اس کی
مائیگریشن کی فائل اس کے
ہاتھ میں دی اور
https://t.me/yum_storie_s
Report to the head
office
کا آرڈر دے کر اپنے آفس
سے جانے کا کہا۔۔۔
میرے اس فیصلے سے
Ummiبہت خوش تھی۔
https://t.me/yum_storie_s
ًا
مجبور بوٹینا کو روم نمبر
7بھی خالی کرنا پڑا اور
روم نمبر Ummi 7کو دے
دیا گیا۔۔۔
جس کی سیٹنگ میں بھی
میں نے مدد کی ۔
https://t.me/yum_storie_s
اب Ummiروزانہ میرے
ساتھ آفس جاتی اور ساتھ
ہی واپس آتی۔۔۔۔ آتے جاتے
نہ میں نے اس سے بات
کرتے کی کوشش کی اور نہ
ہی اس نے۔۔۔۔۔
https://t.me/yum_storie_s
ایک دن Ummi نے مجھ
سے کہا کہ کیا وہ مجھ سے
کچھ ہوجھ سکتی ہے؟ میں
نے سر ہال کے کہا کہ کیوں
نہیں پوچھیں آپ کیا
پوچھنا چاہتی ہیں۔
https://t.me/yum_storie_s
" سر آپ اس قدر خاموش
اور گم سے کیوں رہتے ہیں"
Ummiکے اس سوال کا
جواب میں نے صرف اتنا دیا
کہ " کچھ واقعات انسان
کی زندگی میں خوشیاں
https://t.me/yum_storie_s
اور مسکراہٹیں ختم کر
دیتے ہیں۔۔۔
سر اگر کوئی آپ کی زندگی
میں شامل ہو کر سب کچھ
لوٹانا جائے تو کیا آپ اس
اپنی الئف میں داخلے کی
اجازت دو گے؟
https://t.me/yum_storie_s
مجھے Ummiکے اس
سوال نے ایک گہری سوچ
میں ڈبو دیا تھا۔۔۔ اور میں
نے اس سوال کا کوئی
جواب نہیں دیا۔۔۔ اس رات
ًا
تقریب 2ماہ سے بھی زائد
عرصہ بعد میرے روم ڈور
https://t.me/yum_storie_s
پر دستک ہوئی تھی۔۔۔۔ اس
دستک نے مجھے اپنے
خیالوں سے باہر نکاال اور
میں اٹھ کر دروزاہ کھولنے
چال گیا۔ دیکھا تو باہر
Ummiہاتھ میں فالسک
بوتل لئے کھڑی تھی۔۔۔
https://t.me/yum_storie_s
میں نے اسے اندر آنے کا بوال
اور بیٹھنے کو کہا۔۔۔
تب وہ بولی عاصم سر
میرے پاس کافی پینے کے
لئے کپ نہیں ہیں تو سوچا
آپ کے پاس ہوں گے تو
https://t.me/yum_storie_s
اکٹھے بیٹھ کے پئیں گے اور
گپ بھی لگا لیں گے۔۔۔
سب سے پہلے میں نے
Ummiکو جوس دیا جو
کہ میں بوٹینا کے لئے لے کے
آیا تھا۔ اور اس کے بعد اسے
دو عدد کپ دئیے ۔
https://t.me/yum_storie_s
جوس پینے کے بعدUmmi
نے کافی ڈالی اور ہم نے
بیٹھ کے کافی ہی۔۔۔ اسی
دوران اس نے مجھ سے
پوچھا کہ کیا میں نے ڈنر
کیا ؟ میں نے سر ہال کر کہا
کہ کر چکا ہوں۔۔۔
https://t.me/yum_storie_s
تب اس نے میری آنکھوں
میں دیکھا اور بوال کہ سر
آپ جھوٹ بھی بول لیتے
ہو؟
اب Ummiکے اس سوال
کا میرے پاس کوئی جواب
نہ تھا۔۔۔۔ اس نے کافی واال
https://t.me/yum_storie_s
کپ رکھا اور اپنا ہاتھ میری
طرف بڑھایا جب میں نے
اسکا ہاتھ تھاما تو اس نے
زور لگا کے مجھے اپنی
طرف کھینچا اور کھڑا ہونے
کا بوال۔ میں کھڑا ہوا تو وہ
مجھے کھینچتے ہوئے اپنے
https://t.me/yum_storie_s
روم میں لے گئی۔ مجھے
بٹھا کے اس نے کھانا لگایا
اور میں نے اس کا ساتھ
دینے کےلئے چند ایک لقمے
زہر مار کیے۔
https://t.me/yum_storie_s
الفروانیہ بائی پاس کی
طرف ٹرن لیتے ہوئے جب
میں نے بیک میرر سے دیکھا
تو بوٹینا ہمارے پیچھے
پیچھے آرہی تھی۔۔۔
اپنی بلڈنگ کی پارکنگ میں
گاڑی پارک کی اور ہم
https://t.me/yum_storie_s
دونوں اپنے اپنے روم کی
طرف چل پڑے۔۔۔
اپنے روم میں داخل ہو کے
میں نے ابھی اپنا کوٹ اتارا
ہی تھا کہ دروزے پہ دستک
ہوئی۔ دروازاہ کھوال تو
سامنے بوٹینا کھڑی تھی۔۔۔
https://t.me/yum_storie_s
میں نے اسے اندر بالیا اور
کوک کا ایک ٹین نکال کے
دیا جو اس نے حیرانی سے
میری طرف دیکھتے ہوئے
پکڑ لیا۔
میں نے واش روم جا کر
چینج کی اور آکر بوٹینا سے
https://t.me/yum_storie_s
مخاطب ہوا " جی بوٹینا
میڈیم میں آپ کی کیا مدد
کر سکتا ہوں"
میرے لہجے کی اجنبیت کو
محسوس کرتے ہوئے بوٹینا
کچھ حیران سی ہوئی اور
مجھ سے بولی " عاصم
https://t.me/yum_storie_s
مجھے اپنی زندگی میں
میری جگہ واپس دے دو".
میں نے کوئی جواب نہ دیا
اور Ummiکو فون کر کے
اپنے روم میں بال لیا۔۔۔۔ جب
Ummiمیرے روم آئی
بوٹینا کو دیکھ کے ہائے
https://t.me/yum_storie_s
بوٹینا کیسی یو؟ بہت
خوشی ہوئی تمہیں ایک بار
پھر سے یہاں دیکھ کر۔۔۔۔۔!
https://t.me/yum_storie_s
میری بات سن کر Ummi
نے بوٹینا سے کہا " تم نے
خود ہی اپنی جگہ خالی
چھوڑی تھی آپ اس جگہ
کو کوئی بھی پر کرے کم از
کم تمہیں اب اس سے کوئی
مسلئہ نہیں ہونا چاہیے۔۔۔
https://t.me/yum_storie_s
میں نے Ummi کو
خاموش کروایا اور بوٹینا
سے پوچھا کہ میں نے کون
سی ایسی غلطی کی تھی
یا میرے پیار میں کیا کمی
تھی جو تم نے میرے ساتھ
https://t.me/yum_storie_s
ایسا توہین آمیز رویہ
اختیار کیا؟
بوٹینا میری بات سن کر
روہانسی سی ہو گئی اور
بتانے لگی کہ انڈیا میں اس
نے ایک ہندو لڑکے سے شادی
کر لی تھی۔۔۔ وہ ہندو کافی
https://t.me/yum_storie_s
امیر ہے اور اس نے اب
مجھے چھوڑ دیا ہے اور
کسی ہندو لڑکی سے شادی
کرنے جارہا یے۔۔۔ لڑکے نے
بوٹینا کو فون کر کے بتایا
کہ اسے بوٹینا اچھی لگی
تھی اس لئے بوٹینا کے
https://t.me/yum_storie_s
جسم کو پانے کےلئے اس نے
شادی کا ڈھونگ رچایا تھا
۔۔۔۔
تب میں نے بوٹینا سے کہا"
بوٹینا میڈم کیا میں نے آپ
سے یہ نہیں کہا تھا کہ
تمھاری واپسی پر ہم شادی
https://t.me/yum_storie_s
کر یں گے اور تم نے وعدہ
کیا تھا کہ شادی کے دو
سال بعد میں ،آپ اور آپ
کی والدہ پاکستان ہمیشہ
کیلئے سیٹل ہو جائیں گے؟
میں نے آپ کو بتایا تھا نہ
کہ میرا والد ایک مزدور
https://t.me/yum_storie_s
انسان ہے؟ اور اب میں اپنے
والد کو مزید مزدوری کرنے
نہیں دے سکتا؟ اس لئے ہم
دونوں مل کے اپنے والدین
کو سکھ اور زمانے بھر کی
خوشیاں دیں گے؟"
https://t.me/yum_storie_s
بوٹینا نے روتے ہوئے یاں
میں سر ہالیا۔۔۔۔
تو کیا تم نے مجھے غریب
سمجھتے ہوئے مجھ سے
کنارہ کشی اختیار کی؟
اس کے جواب میں بوٹینا
https://t.me/yum_storie_s
خاموش رہی اور بیٹھی
آنسو بہاتی رہی۔۔۔۔
اسی وقت Ummiاٹھی
اور آکر میرے بستر پر
میرے قریب ہو کے بیٹھ
گئی اور مجھ سے پوچھنے
https://t.me/yum_storie_s
لگی کہ ہم کیا باتیں کر رہے
ہیں۔۔۔۔
تب میں نے Ummiکو تمام
ماجرا سنایا۔۔۔ اس وقت
Ummiنے کوئی بات نہ کی
اور آٹھ کے اپنے روم چلی
گئی۔۔۔۔
https://t.me/yum_storie_s
تب میں بوٹینا سے مخاطب
ہوا اور اس کو جانے کا بوال
یہ کہہ کر کہ اب میری
زندگی میں اس کےلئے
کوئی جگہ نہیں ہے یہاں
تک کہ بطور خادمہ بھی
نہیں۔۔۔۔۔
https://t.me/yum_storie_s
بوٹینا مگر مچھ کے آنسو
بہاتی واپس چلی گئی۔۔۔۔
اپنی زندگی میں مجھے اس
بات کا احساس ہوا کہ
واقعی پیسے کو سالم ہوتا
ہے انسان کو نہیں۔۔۔
https://t.me/yum_storie_s
بوٹینا کو گئے ابھی تھوڑا
ہی وقت ہو تھا کہ Ummi
ایک بار پھر نازل ہوئی اور
آتے ہی مجھے بولی " شلٹا
کایا اشے" یعنی چلتا کیا
اسے ۔ تو مجھے بال اختیار
ہنسی آگئی ۔۔۔ اس دن میں
https://t.me/yum_storie_s
نے Ummiکا نک نیم شرلی
رکھ دیا جسے سن کر وہ
بھی بہت خوش ہوئی
تھی۔۔۔
چند دن بعد جب اسے شرلی
نام کا مطلب پتہ چال تو
مجھ سے ناراض ہو گئی ۔۔۔
https://t.me/yum_storie_s
راضی اس شرط پہ ہوئی
کہ میں دوبارہ کبھی اس
کو شرلی نہیں بولوں گا۔۔۔
زندگی کا پہیہ رواں دواں
تھا کہ ایک دن ایک مصری
فور میں نے Ummiکے
ساتھ انتہائی گھٹیا زبان
https://t.me/yum_storie_s
استعمال کی ۔ جب میں نے
اسے بد تمیزی سے منع کیا
تو میرے ساتھ بھی
بدتمیزی کی اور گالیاں دینا
شروع کر دیں۔۔۔ مجھے بہت
غصہ آیا اور میں نے اسے
اٹھا کے زمین پہ پٹخ دیا
https://t.me/yum_storie_s
اور گینتھی کا دستا نکال
کے اس کی اچھی خاصی
درگت بنا دی۔۔۔ اس بے
غیرت نے بھی مجھ سے
تسلی کے ساتھ جوتے کھائے
۔۔۔ سیکورٹی گاررڈز کی
مداخلت سے ہماری لڑائی
https://t.me/yum_storie_s
تھمی ۔ اور اسی وقت ہمیں
کاالئٹن سے بائین کے سامنے
پیش کیا گیا۔ جب سائٹ پہ
مزدوروں کو میری لڑائی کا
پتہ چال تو کم از کم دو سو
بندہ میری اچھائی اور
مصری کی برائی کرنے
https://t.me/yum_storie_s
کےلئے کالئٹن کے دفتر کے
باہر جمع ہو گیا۔۔۔۔ کالئٹن
نے تمام مزدوروں سے فردا
فردا بات کی اور اس
مصری کو سائٹ سے باہر
نکال دیا۔۔۔۔
https://t.me/yum_storie_s
اس دن پتہ نہیں Ummi
کو کیا ہوا میرے آفس آتے
ہی مجھ سے لپٹ گئی اور
رونا شروع کر دیا۔۔۔۔ میرے
بار بار پوچھنے پر اس نے
مجھے آئی لو یو بول دیا ۔۔
جبکہ میں اس کے اس
https://t.me/yum_storie_s
جواب پر حیران پریشان
اسے اپنے سے الگ کرنے کی
کوشش کرنے لگا۔
آفس ٹائم کے بعد راستے
میں جاتے ہوئے Ummiنے
مجھے بتایا کہ آج وہ بہت
خوش ہے کیونکہ اسکی
https://t.me/yum_storie_s
حفاظت کرنے واال اس دیار
غیر میں بھی کوئی موجود
ہے۔۔۔۔
اپنے رومز پہنچنے کے بعد
امی اپنے روم نہ گئی بلکہ
میرے ساتھ میرے روم میں
https://t.me/yum_storie_s
ہی آئی اور آتے ہی میرے
بستر میں گھس گئی۔۔
پیاری تو مجھے بھی وہ
بہت لگتی تھی اسلئے میں
اسے کہا کہ میرے بستر میں
گھسنے کی ایک قیمت ہے
جو اسے ادا کرنی پڑ سکتی
https://t.me/yum_storie_s
ہے۔ میری اس بات پر وہ
کھلکھال کے ہنسی اور بولی
کہ وہ ہر قیمت کے لئے تیار
ہے۔۔۔۔!
https://t.me/yum_storie_s
اندھے کو کیا چاہئے دو
آنکھیں۔۔۔ میں اٹھا اور
Ummiکو اپنی بانہوں
میں اٹھا کر اس کے ہونٹوں
پہ ٹوٹ پڑا۔۔۔۔ 2تین منٹ
پیار کرنے کے بعد میں نے
اسے دستر خوان پر بٹھایا
https://t.me/yum_storie_s
اور ہم کھانا کھانے لگے۔۔۔
کھانے کے بعد Ummiنے
مجھ سے بہت ساری باتیں
کیں جن میں اس کے ماضی
کی زندگی اور جس مقام پر
وہ اس وقت تھی اس کی
جدو جہد تھی۔۔۔
https://t.me/yum_storie_s
اس نے بتایا کہ کیسے اس
کا والد باغیوں کی لڑائی
میں مارا گیا اور اس کی
والدہ کو باغی اٹھا کے لے
گئے جس کا آج تک پتہ
نہیں چال کہ وہ زندہ بھی
ہے یا نہیں۔۔۔ جب یہ سانحہ
https://t.me/yum_storie_s
پیش آیا اس وقت وہ چار
سال کی تھی۔۔۔ چرچ کے
فادر نے اسے باغیوں سے
چھپایا اور اس کی پرورش
کی۔۔۔۔ گریجویشن کے بعد
اس نے الغانم کنسٹرکشن
کمپنی میں مالزمت کےلئے
https://t.me/yum_storie_s
اپالئی کیا اور آج اسے تین
سال ہو گئے ہیں مالزمت
کرتے ہوئے۔ اور اس وقت
اس کی عمر 28سال
تھی۔۔۔۔
جب میں نے Ummiکی
عمر کا سنا تو حیران رہ گیا
https://t.me/yum_storie_s
کیونکہ وہ اس وقت 21
22کی لگتی تھی۔۔۔۔ بالکل
ینگ لڑکیوں کی طرح اس
کا جسم تھا اس وقت۔ 28
کمر 32بوبز اور 36
ہپس۔۔۔۔۔
https://t.me/yum_storie_s
اس رات ہم دونوں ایک ہی
بستر میں سوئے مگر ہمارے
درمیان شرافت کی دیوار
قائم رہی۔ باقی تو ہم نے
سب کچھ کیا مگر چدائی
واال کام نہ کیا۔
https://t.me/yum_storie_s
اگلے دن جب ہم آفس
پہنچے تو میرے میز پر
پھولوں کا گلدستہ پڑا تھا
جو مجھے بوٹینا نے ایک
مزدور کے ہاتھ بھجوایا
تھا۔۔۔ بوٹینا سے مجھے
جسقدر پیار تھا اب اس سے
https://t.me/yum_storie_s
کہیں زیادہ نفرت تھی
کیونکہ اس نے میرے
جزبات سے کھیال تھا۔ اسی
وجہ سے میں نے وہ گلدستہ
اسی مزدور کو 5دینار دے
کے واپس بھجوا دیا تھا۔
https://t.me/yum_storie_s
میری اور Ummi کی
دوستی کو چار ماہ ہو گئے
تھے لیکن ہم نے ایک بار
بھی ہمبستری نہیں کی
تھی۔ آخر کار ایک رات ہم
بہت زیاد بہک گئے اور
کپڑوں سے آزاد ہو گئے مگر
https://t.me/yum_storie_s
Ummiنے منع کر دیا اور
ایک رات کی مہلت مانگی
کہ کل وہ مجھے کچھ بھی
کرنے سے منع نہیں کرے
گی۔
https://t.me/yum_storie_s
اس رات ہم دونوں ایک ہی
بستر میں سوئے مگر ہمارے
درمیان شرافت کی دیوار
قائم رہی۔ باقی تو ہم نے
سب کچھ کیا مگر چدائی
واال کام نہ کیا۔
https://t.me/yum_storie_s
اگلے دن جب ہم آفس
پہنچے تو میرے میز پر
پھولوں کا گلدستہ پڑا تھا
جو مجھے بوٹینا نے ایک
مزدور کے ہاتھ بھجوایا
تھا۔۔۔ بوٹینا سے مجھے
جسقدر پیار تھا اب اس سے
https://t.me/yum_storie_s
کہیں زیادہ نفرت تھی
کیونکہ اس نے میرے
جزبات سے کھیال تھا۔ اسی
وجہ سے میں نے وہ گلدستہ
اسی مزدور کو 5دینار دے
کے واپس بھجوا دیا تھا۔
https://t.me/yum_storie_s
میری اور Ummi کی
دوستی کو چار ماہ ہو گئے
تھے لیکن ہم نے ایک بار
بھی ہمبستری نہیں کی
تھی۔ آخر کار ایک رات ہم
بہت زیاد بہک گئے اور
کپڑوں سے آزاد ہو گئے مگر
https://t.me/yum_storie_s
Ummiنے منع کر دیا اور
ایک رات کی مہلت مانگی
کہ کل وہ مجھے کچھ بھی
کرنے سے منع نہیں کرے
گی۔
https://t.me/yum_storie_s
خرابی کا بہانہ کر کے واپس
روم چلی گئی۔۔۔۔
آفس ٹائم کے بعد جب میں
واپس اپنے روم پہنچا تو
Ummiکے روم کا دروزاہ
الک تھا اور غائب تھی۔۔۔
شام 6بجے کے قریب وہ
https://t.me/yum_storie_s
واپس آئی اور سیدھی اپنے
روم میں گھس گئی۔۔
تھوڑی دیر بعد وہ میرے
روم میں آئی تو اس کے
ہاتھ میں کھانا تھا۔ اسی نے
کھانا لگایا اور ہم نے کھایا۔
برتن سمیٹ کے اس نے
https://t.me/yum_storie_s
مجھے اپنے ساتھ لیا اور
اپنے روم میں لے گئی۔ وہاں
مجھے بٹھا کے رات 9بجے
واپس اپنے روم میں آنے کا
وعدہ لے کر چلی گئی۔
اب میں Ummiکے روم
میں بیٹھا انتظار کر رہا تھا
https://t.me/yum_storie_s
اور ایک ایک منٹ ایک ایک
گھنٹہ کے برابر لگ رہا
تھا۔۔۔۔
رات 8بج کر 45منٹ پر
مجھے Ummiکی کال آئی
کہ اب میں اپنے روم میں آ
سکتا ہوں۔
https://t.me/yum_storie_s
دوستو میں جیسے ہی روم
میں داخل ہوا تو میرا اوپر
کا سانس اوپر اور نیچے کا
سانس نیچے ہی رہ گیا۔۔۔
روم میں جو نظارہ مجھے
دیکھنے کو مال میں تو اس
کا سوچ بھی نہیں سکتا
https://t.me/yum_storie_s
تھا۔ بالکل پاکستانی سٹائل
کی دلہن کی طرح کے کپڑے
پہن کے Ummi دلہن بن
کے نیچی نگاہ کر کے بیٹھی
تھی۔۔۔۔ مجھے اس وقت
Ummiپر پیار بھی بہت
آیا اور غصہ بھی۔۔۔ غصہ
https://t.me/yum_storie_s
اس لئے آیا کہ اگر اس نے یہ
کام کرنا تھا تو مجھے بتا
دیتی میں اس کے لئے کوئی
گفٹ ہی خرید لیتا۔ میں
اسی غصے میں اپنے روم
سے باہر نکل آیا اور سیدھا
المحامید پہنچا۔ وہاں سے
https://t.me/yum_storie_s
میں نے ایک گھڑی خرید کر
پیک کروائی اور واپس اپنے
روم آگیا۔
دیکھا تو Ummiاسی طرح
نیچی نگاہ کئے بیٹھی تھی۔
میں آہستہ سے اس کے پاس
گیا اور اس کا ھاتھ پکڑ کر
https://t.me/yum_storie_s
چوما ۔ اس کا گفٹ اسے دیا
اور اس کو اپنی بانہوں
میں بھر کر پیار کرنا شروع
کر دیا ۔
https://t.me/yum_storie_s
دیکھتے ہوئے کیوں نا شادی
کی آفر کروں۔۔۔
میں نے Ummiکو اپنے
اوپر کھینچا کہ میرا سینہ
اور اس کا سینہ ملے ہوئے
تھے۔۔ تب میں نے کہا۔۔۔"
https://t.me/yum_storie_s
میرے ساتھ شادی کرو
گی؟"
میری بات سن کے Ummi
حیران ہوئی اور خوشی کے
مارے رونے لگی۔۔ " کیا ابھی
بھی مجھے بتانے کی
ضرورت ہے کی میں عاصم
https://t.me/yum_storie_s
کی دلہن بننا ہی پسند
کروں گی" اس کے ان الفاظ
نے میری روح تک کو شاد
کر دیا تھا۔۔۔
تب میں نے Ummiکو
اپنے اوپر مزید کھینچتے
ہوئے کہا کہ اب میں تمہارے
https://t.me/yum_storie_s
ساتھ جسمانی تعلق شادی
کے بعد ہی بناؤں گا۔ وہ
بھی اسالمی اصولوں کے
مطابق۔۔
وہ رات بھی ہم نے ایک ہی
بستر میں گزاری وہ بھی
https://t.me/yum_storie_s
ایک دوسرے کے اوپر لیٹ
کے سونے میں۔
اب سب سے بڑی پریشانی
کی بات یہ تھی کہ اپنے
والدین کی خوشی اور
اجازت کی بغیر میں یہ
سب کیسے کر سکتا ہوں۔
https://t.me/yum_storie_s
اپنی خوشیوں کی خاطر
والدین کی خوشی کیسے
روند سکتا ہوں؟ اور پھر
میں ہوں بھی اپنے والدین
کی اکلوتی اوالد۔۔۔۔
چونکہ میرے والد صاحب
کے رویہ میرے ساتھ
https://t.me/yum_storie_s
انتہائی مشفقانہ اور
دوستانہ تھا اس لئے میں نے
فیصلہ کیا کہ اپنے والد سے
بات کر کے ہی کوئی آخری
فیصلہ کروں گا۔۔۔
خیر اپنے والد کوUmmi
کے بارے میں فون پر بتایا
https://t.me/yum_storie_s
اور تمام کہانی بھی سنا
دی۔۔۔ میرے والد نے مجھے
نہائت خوشی اور مسرت
سے اجازت دے دی۔ اور
Ummiسے بات کروانے کا
بھی بوال۔
https://t.me/yum_storie_s
چونکہ میں Ummiکو
تھوڑی بہت اردو سکھا چکا
تھا اس لئے Ummiنے
میرے والد اور والدہ سے
بھی تھوڑی بہت بات کی۔
جمعہ کے دن ہم دونوں
قاضی کے سامنے پیش ہوئے
https://t.me/yum_storie_s
اور قانونی طور پر رشتہ
ازدواج میں منسلک ہوگئے۔۔۔
نکاح کے بعد میںUmmi
کو صالون لے گیا اور تیار
کروا کے اپنے ساتھ اپنے
کمرے میں لے آیا۔۔۔ اس رات
میں نے اپنی شریک حیات
https://t.me/yum_storie_s
کے ساتھ بہت پیار اور
محبت سے ہمبستری کی اور
اللہ کی عنائت کہ Ummi
بھی virginتھی۔۔۔
اگلے دن میں نے سائٹ پر
اپنے کولیگز کو ابن الہیشم
مطاعم میں ڈنر پر مدعو
https://t.me/yum_storie_s
کیا ۔ اپنی اور Ummiکی
شادی کے بارے بتایا۔۔۔
کل مال کے گیارہ لوگ تھے
آفس سائٹ پر جن کو میرا
مہمان بننا تھا۔۔۔
تمام دوستوں نے ہمیں
تحائف بھی دیے جس میں
https://t.me/yum_storie_s
کالئٹن کی بیوی نے ایک
ہزار دینار مجھے اور ہزار
دینار میری بیوی کو بطور
ہنی مون کے خرچ کے طور
پر دئے تھے
https://t.me/yum_storie_s
دونوں واپس پاکستان پہنچ
گئے۔۔۔
میرے والدین Ummiکو
دیکھ کر بہت خوش ہوئے
اور میری والدہ نے اپنے سر
کا دوپٹہ اتار کر میری بیوی
https://t.me/yum_storie_s
کے سر پر دیا اور لے کر گھر
میں آگئیں۔۔۔
ًا
تقریب 42دن ہم پاکستان
رہے۔ ان دنوں میں ۔یں نے
Ummiکو اپنے تمام رشتے
داروں کے گھروں میں بھی
لے کر گیا اور کافی شیروں
https://t.me/yum_storie_s
کی سیر بھی کروائی۔۔
چونکہ ان دنوں میں دہشت
گردی اپنے عروج پر تھی
اسئے نادرن ایریا نہ گھما
سکا۔
آخر کار وہ دن بھی آپہنچا
جس دن ہم نے واپس کویت
https://t.me/yum_storie_s
جانا تھا والدین کی دعاؤں
کے ساتھ ہم کویت کےلئے
رخصت ہو گئے۔۔
جب ہم کویت پہنچے تو
Ummiنے مجھے خوش
خبری سنائی کہ وہ امید
ًا
سے ہے۔۔۔۔ میں نے فور اپنے
https://t.me/yum_storie_s
والدین کو بتایا اور ہم
دونوں نے اللہ کا شکر بھی
ادا کیا۔۔۔
پاکستان سے واپس آئے
ہمیں دو ماہ ہو چکے تھے۔
ایک دن مجھے آفس میں کا
م زیادہ تھا تو میں نے
https://t.me/yum_storie_s
Ummiکو کمپنی کی
گاڑی Toyata Hi Ace
میں واپس کوارٹر بھجوا
دیا۔۔۔
کاش مجھے آنے والے وقت
کا پتہ ہوتا تو میں کبھی
بھی اپنی جان کو واپس نہ
https://t.me/yum_storie_s
بھجواتا۔ راستے میں کمپنی
کی گاڑی کو حادثہ پیش
آگیا جس میں Ummiکے
سر پر شدید چوٹ آئی اور
ایک ہفتہ زیر عالج رہنے کے
بعد اپنے خالق حقیقی سے
جا ملی۔۔۔۔
https://t.me/yum_storie_s
میری زندگی نے ایک بار پھر
مجھ کو ہال کے رکھ دیا
تھا۔ دل میں ایک عجیب سا
درد جو ہمہ وقت رہتا ،اور
کسی بھی طرح سے مجھے
سکون نہیں مل رہا تھا۔
https://t.me/yum_storie_s
کچھ قانونی کارروائی کے
بعد میری جان کی الش اور
ایک الکھ پچاس ہزار دینار
قطر ائیر ویز کے ٹکٹس اور
ایک ماہ کی رخصت دے کر
مجھے واپس پاکستان
بھیج دیا گیا۔۔۔
https://t.me/yum_storie_s
چونکہ میں نے اپنے والدین
کو اس سانحے کے بارے
نہیں بتایا تھا اور نہ ہی
بتانے کی ہوش تھی مجھے۔
عالمہ اقبال ائیر پورٹ پر آ
کر میں نے اپنے والد کو فون
کر کے بتایا۔۔ جب میں
https://t.me/yum_storie_s
Ummiکی الش کے ہمراہ
اپنے گھر پہنچا تو میری
والدہ میرا دکھ برداشت نہ
سکی اور دل کی مریضہ بن
گئی۔ Ummiکو دفنانے کے
بعد میں گم صم رہنے لگا
تھا ۔ کیونکہ Ummi نے
https://t.me/yum_storie_s
مجھے بہت پیار دیا تھا اور
میرے والدین کو بھی۔۔۔
جتنے دن ہم پاکستان رہے
تھے Ummiہر دن میری
والدہ اور والد کی ٹانگیں
دبا کر انہیں سال کر پھر
میرے پاس آیا کرتی تھی۔۔۔۔
https://t.me/yum_storie_s
حتی االمکان Ummiنے
کبھی بھی مجھے کسی
قسم کی شکائت نہیں ہونے
دی تھی۔ عجیب پاگل سی
لڑکی تھی جس نے ہر رشتے
کو ٹوٹ کے چاہا تھا۔ وہ
https://t.me/yum_storie_s
اتنی آسانی سے بھالئے
جانے کے قابل نہ تھی۔۔۔
سارا دن آوارہ گردی اور
ساری رات آنسو بہانا ہی اب
میری زندگی کا معمول
تھا۔۔۔۔
https://t.me/yum_storie_s
تب ایک دن میرے والد
محترم نے مجھے سمجھایا
کہ مرنے والوں کے ساتھ مرا
نہیں جاتا اور اللہ انسان کو
اتنا ہی دکھ دیتا ہے جتنا وہ
برداشت کر سکے۔ اور اللہ
کے ہر کام میں کوئی نہ
https://t.me/yum_storie_s
کوئی حکمت پوشیدہ ہوتی
ہے۔ کیونکہ وہ علیم الحکیم
ہے۔ لہذا اس ذات کا شکر ادا
کرو کیو نکہ وہی ہے جو
لینے کے بعد دیتا بھی ہے۔۔۔۔۔
بابا کی باتوں نے میرے دل
پر ایک مرہم سا رکھ دیا
https://t.me/yum_storie_s
تھا۔ اگلے دن میں ایک الکھ
پچاس ہزار دینار کا چیک لے
کر بنک گیا۔ تیس الکھ
پاکستانی روپے تیسرے دن
میرے اکاؤنٹ میں جمع ہو
گئے تھے۔۔۔۔ ان پیسوں کو
میں نے اپنی مرحومہ بیوی
https://t.me/yum_storie_s
کے نام پر مساجد میں
غریبوں کی بیٹوں کی
شادی کیلئے مختص کر دئے
تاکہ مرنے کے بعد میں اپنی
جان کے سامنے شرمندہ نہ
ہو سکوں۔۔۔
https://t.me/yum_storie_s
غریبوں کی مدد کر کے اور
اللہ کی راہ میں خرچ کر کے
میرے اندر ایک عجیب سا
سکون اور میری طبیعت
میں ٹھہراؤ آچکا تھا۔۔۔ آخر
کار میری چھٹی ختم ہو
گئی اور مجھے واپس
https://t.me/yum_storie_s
کویت جانا ہڑا۔۔۔ ایک بار
پھر سے زندگی رواں دواں
تو تھی مگر مجھے ہر جگہ
Ummiکی کمی محسوس
ہوتی تھی۔۔۔ وہ کہتے ہیں نا
کہ وقت سب سے بڑا مرہم
ہوتا ہے۔ اسلئے وقت کے
https://t.me/yum_storie_s
ساتھ ساتھ میں Ummiکو
بھال جکا تھا۔۔۔
صبئیہ بوبیان میں بننے واال
بجلی گھر بھی اب تکمیل
کے آخری مراحل میں تھا۔
کالئٹن سے بائن کی بیٹی
سارہ سے بائن ان دنوں
https://t.me/yum_storie_s
کویت میں سیر سپاٹے کی
غرض سے موجود تھی۔۔۔
جب سے سارہ نے مجھے
دیکھا تھا اسی وقت سے وہ
ہر وقت اسی کوشش میں
ہوتی کہ مجھ سے مالقات
ہو سکے۔
https://t.me/yum_storie_s
یہاں تک کہ میری غیر
موجودگی میں سارہ میرے
روم میں گئی اور میرے
روم کی صفائی بھی کی۔
آفس سے واپسی پر اپنے
کمرے کو صاف ستھرا
دیکھ مجھے بہت حیرت
https://t.me/yum_storie_s
بھی ہوئی اور اس دن
Ummiکی یاد بھی بڑی
شدت سے آئی۔ خیر میں نے
جب رومز مینجر پوچھا کہ
میرے روم میں کون گیا تھا
تو اس نے بتایا " بندو بھیا
سارہ آئی تھی کہ اس کو
https://t.me/yum_storie_s
آپ نے بھیجا ہے کچھ
ضروری کاغذات لینے کے
لئے۔۔۔ لیکن وہ چابی النا
بھول گئی لہذا اسے ماسٹر
کی دی جائے"
اب میں اسے کیا کہتا کہ
میں نے نہیں بھیجا۔ بس
https://t.me/yum_storie_s
صرف اتنا کہا کہ میں
صفائی کا پوچھ رہا ہوں
https://t.me/yum_storie_s
گاڑی میں بیٹھا اور واپس
اپنے روم آ گیا۔
رات 10بجے میں اپنے روم
میں تھا تو دروزے پر
دستک ہوئی۔
Yes come in.......
https://t.me/yum_storie_s
دروازاہ کھال اور بوٹینا اندر
آ گئی۔۔۔ میں حیران تھا کہ
اتنی دیر بعد اب یہ یہاں
کیا لینے آ دھمکی ہے پھر
سے۔
خیر رسمی سی دعا سالم
کے بعد میں نے اسے بیٹھنے
https://t.me/yum_storie_s
کا کہا اور سیون اپ ٹین
پیک نکال کے دیا۔
سپ لیتے ہوئے بوٹینا مجھ
سے مخاطب ہوئی عاصم
کیا اب مجھے میری جگہ
واپس مل سکتی ہے؟
https://t.me/yum_storie_s
"جب میری بیوی زندگی اور
موت کی کشمکش میں تھی
اور میں دیار غیر میں اکیال
تھا اور جب وہ زندگی کی
بازی ہاری تب میرے پاس
کوئی کندھا نہ تھا جس پر
سر رکھ کر میں رو ہی لیتا ۔
https://t.me/yum_storie_s
اس وقت تم کہاں تھی؟ "
میرے اس سوال کا جواب
بوٹینا کے پاس نہ تھا.
اس وقت تو تم شاید
خوشیاں منانے میں
مصروف ہو گی ناں کہ
میری زندگی نے مجھے ایک
https://t.me/yum_storie_s
بار پھر سے تنہائی کے جہنم
میں ال کھڑا کیا ہے؟ ایسا
ہی ہے نہ؟ یہ بات کرتے ہی
میں اپنے روم سے باہر نکل
گیا اور سیدھا سیکیورٹی
گارڈ کے پاس جا کر اسے
ساتھ لیا اور اپنے روم میں آ
https://t.me/yum_storie_s
کر اس سے کہا کہ " اگر آج
کے بعد اس میڈم کو میں
نے اس بلڈنگ میں دیکھ لیا
تو یقین مانو تمھاری یہ
ٹانگیں تمہارے ساتھ نہیں
ہوں گی۔ اب اسکو ساتھ لو
اور دفعہ ہو جاؤ ادھر سے۔۔۔
https://t.me/yum_storie_s
گارڈ بیچارہ انڈین تھا جلد
ہی ڈر گیا اور بوٹینا کو بازو
سے پکڑ کر باہر لے گیا
https://t.me/yum_storie_s
مجھ جینٹل مین کہہ کر
مخاطب کیا کرتا تھا۔
اگلے دن میں نے سارہ کی
والدہ کو اپنے آفس بالیا اور
سارہ کے بارے بتایا۔ مگر
میری حیرت کی انتہا نہ
رہی جب سارہ کی والدہ نے
https://t.me/yum_storie_s
مجھے یہ کہا کہ اس میں
ایسی کیا بات ہے جو میں
اسے بتا رہا ہوں۔ رات گزارنے
کا ہی بوال تھا گزار لیتے۔۔۔۔
خیر میں نے سارہ کی والدہ
کو جوس پالیا اور چلتا کیا۔
https://t.me/yum_storie_s
شام ساڑھے تین کے قریب
سارہ میرے آفس آگئی اور
پوچھنے لگی کہ اب میں نے
کیا سوچا ہے۔ میں نے
جواب دیا کہ اچھا یی
سوچا ہے۔
https://t.me/yum_storie_s
آفس ٹائم کے بعد ہم دونوں
نکلے اور روم میں آ گئے۔
روم میں آ کر میں نے سارہ
کو پوچھا کہ کیا وہ virgin
ہے تو اس نے ناں میں سر
ہال کر جواب دیا اور بتایا
کہ اپنے بوائے فرینڈ کے
https://t.me/yum_storie_s
ساتھ 2بار سیکس کر چکی
ہے۔
اسے فریش ہونے کا بول کے
میں باہر نکل گیا مارکیٹ
سے بکرے کا گوشت خریدہ
اور کچھ مصالحہ جات
خرید کر واپس آگیا۔
https://t.me/yum_storie_s
آج پھر میرا ارادہ نمکین
گوشت بنانے کا تھا جو کہ
میں نے بنایا۔ اس دوران
سارہ نے میرے ساتھ کوئی
کام نہ کروایا بس باتیں
کرنے میں مصروف رہی۔
سالن بنا کے میں روٹیاں
https://t.me/yum_storie_s
النے کےلئے ایک بار پھر سے
باہر نکل گیا ۔ روٹیاں
خریدیں اور میڈیکل سٹور
سے condomخرید کر
واپس روم آ گیا۔
ہم نے کھانا کھایا اور پھر
چائے پی۔ چائے کے دوران
https://t.me/yum_storie_s
میں نے سارہ سے پوچھا کہ
کبھی اس نے کتے کے ساتھ
سیکس کیا ہے ؟
تو سارہ ہسنے لگی اور
شروع ہو گئی کہ اس نے
اپنے ڈوگی کے ساتھ کیسے
https://t.me/yum_storie_s
سیکس کیا اور اسے کتنا
مزا آیا۔۔۔
دوستو مجھے کوئی اس
سے نفرت ہوئی۔ بتا نہیں
سکتا۔۔۔ اسی غم وغصہ کی
حالت میں باہر نکال اور
کالئٹن کو فون کر کے سارہ
https://t.me/yum_storie_s
کے بارے بتایا اور اسے لے
جانے کا بھی کہا۔۔۔۔
https://t.me/yum_storie_s
ساتھ جا کر واپس اپنے روم
آکر سو گیا۔
اگلے دن کالئٹن نے مجھے
اپنے آفس بالیا اور کچھ
دیر باتیں کرنے کے بعد
مجھے ڈنر پر انوائیٹ کیا ۔
https://t.me/yum_storie_s
چونکہ مجھے سارہ اور اس
کی ماں سے شدید نفرت ہو
چلی تھی اسلئے میں نے
انکار کردیا۔ لیکن جلد ہی
کالئٹن نے مجھے سارہ اور
اس کی ماں کی امریکہ
واپسی کی بات بتائی تب
https://t.me/yum_storie_s
میں نے ڈنر کی دعوت قبول
کی جو کہ الفروانیہ مطاعم
تھی۔
جب میں ڈنر پر گیا تو
کائٹن وہاں میرا پہلے ہی
انتظار کر رہا تھا تو مجھے
دیکھ کر بہت خوش ہوا۔
https://t.me/yum_storie_s
ہمیں تھوڑی ہی دیر ہوئی
تھی باتیں کرتے ہوئے کہ
ایک سکارف پہنے ہوئے
اکیس بائیس سال کی لڑکی
نے آکر ہمیں ہیلو کہا۔
کالئٹن نے میرا اس کے
ساتھ تعارف کروایا۔
https://t.me/yum_storie_s
Meet Miss Fatima
Saad Manawar
میں نے فاطمی سعد مناور
کو ہیلو کہا تو اس نے اپنا
ہاتھ آگے بڑھایا تو میں نے
بھی اس کا ہاتھ بغیر کسی
حیل و حجت کے تھام لیا۔
سفید دودھیا رنگ سبز
https://t.me/yum_storie_s
آنکھیں ،پتلی کمر 34برا
تنگ سی جینز پینٹ اور
شرٹ میں وہ اس دنیا کی
لگتی ہی نہیں تھی۔ ایسے
تھی جیسے کوئی پری آ
گئی ہو پرستان سے۔
https://t.me/yum_storie_s
اسی وقت کالئٹن نے کھانے
کا آرڈر دیا اور مجھے بتانے
لگا کہ مس فاطمہ تمھاری
اسسٹنٹ مینجر ہے۔ یعنی
میری Ummiکی جگہ اب
مس فاطمہ سعد مناور نے
سنبھالنی تھی۔
https://t.me/yum_storie_s
کھانا کھانے کے بعد کالئٹن
نے مجھے اور مس فاطمہ
کو واپس رومز کی طرف
روانہ کر دیا۔ اب روم نمبر 7
کی مس فاطمہ سعد مناور
کی ملکیت تھا۔
https://t.me/yum_storie_s
فاطمہ کو ساتھ لیا اور اپنی
رہائش کی طرف چل پڑے۔
راستے میں میں نے فاطمہ
سے اس کی تعلیم کا ہوجھا
تو وہ گریجویٹ تھی اور
ایک سال کی کمپیوٹر کی
ڈگری ہولڈر تھی۔ اپنی
https://t.me/yum_storie_s
پسند کی شادی کی تھی
اور لور نے تین راتوں بعد
ہی اسے چھوڑ دیا تھا۔ اور
یہ تمام باتیں فاطمہ نے
مجھے بہت ہی اچھے اور
میٹھے لہجے میں بتائیں
تھیں۔
https://t.me/yum_storie_s
فاطمہ کو سیدھا اپنے روم
میں ال کر بٹھایا اور اس
سے چائے یا کافی کا پوچھا
تو اس نے مسکرا کے جواب
دیا کہ وہ خود کافی بنائے
گی اور مجھے بھی پالئے
گی۔ خیر اس نے کافی بنائی
https://t.me/yum_storie_s
اور ہم دونوں نے مل کر ہی۔
کافی کے بعد میں نے
کوارٹرز مینجر کو فون کیا
تا روم نمبر 7کی چابی لی
جا سکے۔
جبکہ مینجر صاحب تو اس
دن چھٹی پر تھے اور
https://t.me/yum_storie_s
الفحیل شہر میں موجود
تھے۔
میں تمام صورت حال سے
فاطمہ کو آگاہ کیا تو وہ
کچھ پریشان سی ہو گئی۔
کیونکہ روم بھی ایک بستر
بھی ایک کمبل بھی ایک ۔۔۔
https://t.me/yum_storie_s
اور اکتوبر کے دنوں میں
کویت میں شدید سردی
پڑتی ہے۔
خیر میں نے فاطمہ کو اپنے
بستر پر لیٹنے کا بول دیا۔
تو فاطمہ نے بستر میں
گھستے ہی
https://t.me/yum_storie_s
What a sweet and
thoughtful smell
کہتے ہوئے لیٹ گئی۔
جبکہ میں نے اپنے بیگ سے
چادر نکالی اور فرش پہ ہی
لیٹ کے سو گیا۔
https://t.me/yum_storie_s
صبح میری آنکھ کسی کے
ہاتھوں کے لمس کی وجہ
سے کھلی کیونکہ فاطمہ
تقریبآ چار بجے کے قریب
میرے اوپر کمبل دے رہی
تھی۔
https://t.me/yum_storie_s
میں اس وقت اٹھ بیٹھا اور
فاطمہ سے پوچھا کہ اتنی
سردی میں تم کیا کرو گی؟
وہ مسکراتے ہوئے بولی "
میں کافی سو چکی ہوں
لہذا اب تم بھی آرام کی
نیند اپنے بستر پر سو لو۔
https://t.me/yum_storie_s
تب میں نے شرارتا فاطمہ
کو کہا کہ اگر مجھے اپنے
ہی بستر میں تمھاری سمیل
آگئی تو؟
وہ مسکراتے ہوئے اٹھی اور
آکر میرے ساتھ کمبل میں
لیٹ کر کہنے لگی کہ لو اب
https://t.me/yum_storie_s
کی بھر کے سمیل لے لو
میری۔
خیر میں بھی مسکرایا اور
دوسری طرف کروٹ لے کر
آنکھیں بند کرکے لیٹ گیا۔
صبح فاطمہ کب اٹھی اور
ناشتہ بنا کے تیار ہوئی
https://t.me/yum_storie_s
مجھے نہیں پتہ چال۔ میری
آنکھ سات بجے االرم بجنے
ہر ہی کھلی۔
ہم نے ناشتہ کیا اور اپنے
آفس کو روانہ ہو گئے۔۔
چونکہ آفس میں اس کا
پہال دن تھا اس لئے میں نے
https://t.me/yum_storie_s
فاطمہ کو تمام کام
سمجھایا اور بڑی باریکی
سے سمجھایا۔
فاطمہ کے جسم کی اور
سانسوں کی خوشبو مجھے
پاگل کئے جا رہی تھی مگر
https://t.me/yum_storie_s
میں نے خود کو بہت جبر
کر کے کنٹرول کیا ہوا تھا۔
میری اس حالت کو شاید
فاطمہ اچھی سمجھ چکی
تھی اسلئے بار بار میری
طرف دیکھ کے مسکرا
دیتی تھی۔
https://t.me/yum_storie_s
تقریبآ ایک ہفتہ ہماری نوک
جھونک چلتی رہی۔۔۔ آخر
ایک دن میں نے فاطمہ کو
ڈنر آفر کیا جو کہ اس نے
بغیر کسی ہچکچاہٹ کے
قبول کر لیا۔
https://t.me/yum_storie_s
ڈنر کے لئے ہم قصور کے
مشہور ترین ماہی مطاعم
گئے۔ ( کویت میں بھی ایک
چھوٹے سے شہر کا نام
قصور ہے) وہاں سے ہم نے
بجلی کھائی اور واپس اپنے
اپنے رومز میں آگئے۔
https://t.me/yum_storie_s
اس رات میں نے فاطمہ کو
کافی بنانے کےلئے بالیا۔ اس
نے کافی بنائی اور کافی
پینے کے دوران ہی میں نے
فاطمہ کو ایک عدد گولڈن
الکٹ دیا بلکہ الکٹ پہنانے
کی اجازت طلب کی جو
https://t.me/yum_storie_s
اس نے کچھ دیر سوچنے
کے بعد دے دی۔ میں نے
اپنے ہاتھوں سے فاطمہ کا
اسکارف اتارا تو اس کے
لمبے ریشمی بال جو اس
کی ہپس تک تھے ان کی
خوشبو نے مجھے پاگل ہی
https://t.me/yum_storie_s
کر دیا۔ میں نے فاطمہ کو
پکڑا اور ڈریسنگ کے سامنے
کھڑا کر کے الکٹ پہنا کے
اپنے ہونٹ اس کی گردن
کی بیک سائیڈ پر رکھ
دیے۔۔۔ فاطمہ نے ایک دم
سے اپنی آنکھیں بند کر کے
https://t.me/yum_storie_s
ایک سسکاری لی۔ تب میں
نے اسکے کان کے قریب جا
کر سرگوشی میں کہا " اگر
اجازت دو تو آج سارے
پردے گرا دوں؟"
اس نے سر جھکا کے مجھے
اجازت دی۔
https://t.me/yum_storie_s
میں نے فاطمہ کو اپنے
بازوؤں میں اٹھایا اور اپنے
بستر پر بٹھا کے اس سے
کہا کہ اگر وہ برا نہ منائے
تو پلیز اپنے روم میں جا کر
میک اپ کر کے آئے۔
https://t.me/yum_storie_s
وہ اسی وقت اٹھی اور اپنے
روم میں چلی گئی۔ میں نے
ًا
تقریب 40منٹ ویٹ کیا،
جب وہ نہ آئی تو میں اس
کے روم میں چال گیا۔
دیکھا تو وہ نہا کے اپنے بل
ڈرائی کر رہی تھی۔ مجھے
https://t.me/yum_storie_s
دیکھ کے مسکرائی تو میں
وہیں سے ہی واپس اپنے
روم آ گیا۔
تھوڑی دیر بعد فاطمہ تیار
ہو کے میرے کمرے میں
موجود تھی۔ میک اپ میں
تو وہ قیامت ڈھا رہی تھی۔
https://t.me/yum_storie_s
میں نے اپنے روم کا دروزاہ
الک کیا اور فاطمہ کو اٹھا
کے اپنے بستر پر لے آیا۔
سب سے پہلے میں نے
فاطمہ کے لپس پر حملہ کیا
اور اس کی نائٹی کو کھول
کر کھڑا کر کے اتار دیا۔ پھر
https://t.me/yum_storie_s
اپنی شرٹ اور ٹراؤزر اتار
کر اس سے لپٹ گیا۔
پھر میں نے فاطمہ کو بستر
پر لٹا کے اس کے ہونٹوں
سے لے کر گھٹنوں تک کس
اور سک کیا پھر اسے الٹا لٹا
کے اس کی ریڑھ کی ہڈی
https://t.me/yum_storie_s
جہاں ختم ہوتی ہے وہاں
سے زبان پھیرنی شروع
کرتا اور اس کی گردن تک
لے کے جاتا۔ میرے اس عمل
سے فاطمہ تڑپ اٹھتی۔
کچھ دیر بعد میں نے فاطمہ
کو سیدھا کیا اور فاطمہ
https://t.me/yum_storie_s
کی پینٹی اتار ی تو میرے
سامنے بالکل چکنی اور
بالوں سے پاک بہت ہی
پیاری سے پھدی تھی۔ جس
پرایک بھی بال نہ تھا۔
https://t.me/yum_storie_s
اس کے بعد میں نے فاطمہ
کے بوبز پر حملہ کیا۔ کیا
بتاؤں دوستو اتنے نر م اور
پیارے بچوں میں نے کبھی
نہیں دیکھے تھے۔ بوب
سکنگ کے بعد میں نے اپنا
انڈر وئیر اتارا اور اپنا لن
https://t.me/yum_storie_s
اس کے منہ کے قریب کر
ًا
دیا۔ اس نے فور میرے لن
کو ہاتھ میں پکڑا اور سو
نائس کا کمنٹ کر کے منہ
میں لے کر چوسنے لگی
جب میرا لن گیال ہو گیا تو
میں اٹھ کر اس کی ٹانگوں
https://t.me/yum_storie_s
کے درمیان آگیا اور لن کو
فاطمہ کی پھدی پر سیٹ
کر کے ہلکے سے ٹوپا اندر کر
دیا۔۔۔ ایہہہ کی ایک
سیکسی سی سسکاری نکلی
فاطمہ کے منہ سے۔ میں
فاطمہ کے اوپر جھکا اور
https://t.me/yum_storie_s
اس کے ہونٹوں کو اپنے
ہونٹوں میں لے کر ایک زور
دار شاٹ مارا ۔۔۔ میرا آٹھ
انچ سے زیادہ لمبا اور تین
انچ موٹا لن تباہی مچاتا ہوا
فاطمہ کی پھدی میں گھس
گیا ۔۔
https://t.me/yum_storie_s
فاطمہ کے منہ سے یا
امیییی کی چیخ میرے منہ
میں ہی دب گئی۔۔۔ میں نے
فاطمہ کے ہونٹوں کو آزاد
کر کے اسکے بوبز کو
چوسنے اور سہالنے لگا۔۔۔۔
جبکہ فاطمہ مسلسل روتی
https://t.me/yum_storie_s
جا رہی تھی۔۔۔۔ کوئی دس
منٹ بعد وہ نارمل ہوئی تو
میں نے آہستہ آہستہ اندر
باہر کرنا شروع کر دیا۔۔۔۔۔۔
https://t.me/yum_storie_s
اب میں نے بھی اپنی سپیڈ
بڑھا دی تھی ۔فاطمہ میرے
ہر ہر دھکے کا جواب نیچے
سے گانڈ اٹھا کر دے رہی
تھی۔ آئیییییی سیسی
کےجیسی آوازیں نکالتے
ہوئے کوئی پانچ منٹ بعد
https://t.me/yum_storie_s
ہی جھڑتی چلی گئی۔
فاطمہ کی پھدی سے نکلنے
واال گرم پانی مجھے اپنے
لن سے ٹکراتا ہوا محسوس
ہو رہا تھا۔ اب فاطمہ نے
مجھے تھوڑی دیر کے لئے
رک جانے کا کہا تھا۔ میں
https://t.me/yum_storie_s
ایسے ہی اس کے اوپر لیٹا
رہا اور بوبز کاچوستا کاٹتا
اور سہالتا رہا۔ تھوڑی دیر
میں ہی فاطمہ ایک بار پھر
سے سسکاریاں بھر رہی
تھی۔ تب میں نے فاطمہ کی
پھدی سے لن ۔نکاال اور اسے
https://t.me/yum_storie_s
گھوڑی بننے کا کہا۔ مزید
دس منٹ تک ڈوگی سٹائل
میں پوری طاقت سے
فاطمہ کو چودا اور جب
مجھے محسوس ہوا کہ
میرا پانی نکلنے واال ہے تو
میں نے لن باہر نکاال اور
https://t.me/yum_storie_s
نیچے لیٹ کر فاطمہ کو
اپنے لن پہ بٹھا کر اپنے اوپر
جھکا لیا اور نیچے سے
پوری شدت کے ساتھ دھکے
مارتے ہوئے اپنے لن کے پانی
سے فاطمہ کی پھدی کو
سیراب کرنے لگا۔ فاطمہ کل
https://t.me/yum_storie_s
مال کے تین بار جھڑ چکی
تھی اسلئے نڈھال سی ہو
گئی تھی۔ ایسے ہی لیٹے
لیٹے میں نے فاطمہ کو گلے
سے لگا کر اس کے گھنے
ریشمی بالوں کو اپنے
چہرے پر پھیال لیا۔ کب
https://t.me/yum_storie_s
نیند کی وادی میں پہنچا
کچھ معلوم نہ تھا۔
فاطمہ کے ہونٹوں کا لمس
جب مجھے اپنے ہونٹوں پر
محسوس ہوا تو میری آنکھ
کھلی۔
https://t.me/yum_storie_s
میرا لن سکڑ کر پھدی سے
باہر آچکا تھا ۔ کب اور
کیسے باہر نکال کچھ معلوم
نہ تھا۔ ایسے ہی ہم کچھ
دیر لیٹے ہوئے ایک دوسرے
سے پیار کرتے رہے ۔ کچھ
دیر بعد فاطمہ آٹھ کر واش
https://t.me/yum_storie_s
روم چلی گئی اور نہانے
لگی تھی۔ میں بھی اس کے
پیچھے ہی واش روم گھس
گیا۔ پہلے تو فاطمہ نے
مجھے باہر جانے کا بہت
بوال مگر میری ضد کے
https://t.me/yum_storie_s
سامنے ہارتے ہوئے اکٹھے
نہانے کےلئے راضی ہو گئی۔
واش روم میں ہم نے شاور
کے نیچے کھڑے ہو کر ہم نے
کافی دیر ایک دوسرے کو
پیار کیا۔ جب فاطمہ نے پھر
سے میرا لن اکڑا ہوا دیکھا
https://t.me/yum_storie_s
تو کانوں کو ہاتھ لگاتے توبہ
توبہ کرتی باہر نکل گئی۔
نہانے کے بعد فاطمہ نے
دودھ گرم کیا ایک کپ
مجھے اور ایک کپ خود
پیا۔
https://t.me/yum_storie_s
اس رات ہم نے چار بار
سیکس کیا ۔ فاطمہ کی
حالت ایسی ہو گئی تھی کہ
کھڑے ہونے سے بھی قاصر
تھی۔
اس حالت کو دیکھتے ہوئے
میں نے اسے گرم پانی سے
https://t.me/yum_storie_s
غسل کروایا اور میڈیسن
دے کے اپنے ساتھ لٹا کے
سو جانے کو کہا۔
دن گیارہ بجے کے قریب
ہماری آنکھ کھلی تھی ۔ اس
وقت تک فاطمہ کی طبعت
کافی سنبھل چکی تھی۔
https://t.me/yum_storie_s
فاطمہ نے ہی چائے بنائی
اور ہم نے چائے کے ساتھ
کھجوریں کھا کے ناشتہ
مکمل کیا۔
ناشتے کے بعد میں دیوار
سے ٹیک لگا کے بیٹھ گیا
اور فاطمہ کو کھینچ کر
https://t.me/yum_storie_s
اپنی گود میں بیٹھا لیا۔
اسی طرح ہم نے بہت سی
باتیں کیں اور ایک دوسرے
کو پیار بھی بہت کیا۔ ہم
ایک دوسرے میں اتنا کھو
گئے تھے کہ وقت کا پتہ ہی
نہ چال اور عصر کی اذان نے
https://t.me/yum_storie_s
ہمیں وقت کا احساس دالیا۔
ہم نے ایک دوسرے سے کیا
باتیں کیں کتنی کیں آج تک
مجھے یاد نہیں آئیں۔ ہم
ایک دوسرے میں اس قدر
کھو گئے تھے۔۔۔
https://t.me/yum_storie_s
خیر جب ہم ہوش میں آئے
تو میں نے فاطمہ کو ایک
کس کے جپھی لگائی اور
اسے چومتا ہوا باہر نکل گیا۔
بازار سے گوشت اور چاول
اور کچھ ضروری سامان
خرید کر واپس اپنے روم
https://t.me/yum_storie_s
آگیا۔ اس دن میرا ارادہ پھر
سے نمکین گوشت بنانے کا
تھا۔ اسلئے گوشت خریدتے
وقت میں نے ہڈیوں کا
روغن بھی خریدا تھا۔
فاطمہ نے میرے ساتھ لہسن
اور پیاز کا پیسٹ بنانے میں
https://t.me/yum_storie_s
مدد کی ۔ جب میں نے
گوشت پکانے کےلئے رکھا
تب فاطمہ نے اجیب نظروں
سے دیکھ کر مجھے پوچھا
کہ کیا آپ اکیلے ہی کھاؤ
گے جو اس طرح کا سالن
بنا رہے ہو؟ کیونکہ پریشر
https://t.me/yum_storie_s
ککر میں میں نے مرچ اور
مصالحہ جات نہیں ڈالے
تھے سوائے نمک کے۔ میں نے
فاطمہ کو کوئی جواب نہ
دیا بس مسکرا کے خاموش
ہو گیا تھا۔ اور چاولوں کو
https://t.me/yum_storie_s
ابالنے کی تیاریوں میں
مصروف ہو گیا تھا۔
کھانا تیار کرنے کے بعد جب
میں نے فاطمہ کو بالیا تو
اس نے صاف انکار کر دیا
کہ وہ نہیں کھائے گی۔
میری ناراضگی کی دھمکی
https://t.me/yum_storie_s
کے بعد کھانے کو تیار ہو
گئی۔
میں نے اسے چاولوں پر
شوربا اور گوشت ڈال کے
دیا تو بڑی نزاکت کے ساتھ
اس نے صرف ذائقہ چکھنے
کے لئے ایک نوالہ لگایا۔۔۔ اور
https://t.me/yum_storie_s
میری طرف دیکھ کے
مسکراتے ہوئے پلیٹ پر ٹوٹ
پڑی۔
https://t.me/yum_storie_s
بھی رہا تھا۔ تو وہ ایک دم
سے بولی کیا دیکھ رہے ہو؟
دیکھ رہا ہوں کہ جو کچھ
دیر پہلے میرے کھانے کو
انسانوں واال کھانا نہیں
سمجھ رہی تھی اب وہ
اسی کھانے کو کتنی رغبت
https://t.me/yum_storie_s
سے کھا رہی ہے۔ میرے وہ
اس جواب سے تھوڑا
شرمندہ سی ہوئی اور میں
یہی دیکھتے ہوئے باہر نکل
گیا کیونکہ دودھ موجود
نہیں تھا اسلئے جمئیہ جانا
تھا۔
https://t.me/yum_storie_s
فاطمہ نے چائے بنائی اور ہم
ایک بار پھر سے ایک
دوسرے میں کھو گئے۔۔۔
اس رات میں نے فاطمہ کو
گانڈ مارنے کا بوال مگر اس
نے بہت اصرار کے باوجود
اجازت نہ دی لیکن اتنا
https://t.me/yum_storie_s
وعدہ ضرور کیا کہ وہ
اجازت دے گی مگر کچھ
دنوں بعد۔ رات بارہ بجے تک
میں نے مزید دو بار فاطمہ
کی جم کے چدائی کی۔ اس
کے بعد وہ اپنے روم میں
https://t.me/yum_storie_s
چلی گئی کیونکہ صبح
ورکنگ سے تھا۔
حسب معمول ہم اگلے دن
آفس کےلئے روانہ ہو گئے۔
میں آفس میں ابھی بیٹھا
ہی تھا کہ مجھے کالئٹن نے
فون کرکے اپنے آفس بالیا۔
https://t.me/yum_storie_s
اللہ خیر کرے کہتا ہوا میں
کالئٹن کے آفس کی طرف
چل پڑا۔
آفس پہنچنے پر مجھے
کالئٹن نے میرے تبادلے کا
مجھے بتایا۔ سعودی عرب
کی سرحد کے ساتھ وہ
https://t.me/yum_storie_s
کویت کا شہر تھا جہاں
میرا تبادلہ کیا گیا تھا۔ (
اس شہر کا نام میرے زہن
میں نہیں آرہا) ۔ قسمت نے
ایک بار پھر مجھے بوٹینا
کے پاس دھکیل دیا تھا۔ اور
نہ چاہتے ہوئے بھی مجھے
https://t.me/yum_storie_s
اب بوٹینا کے ساتھ کام کرنا
تھا۔
فاطمہ کے ساتھ وہ میرے
آخری لمحات تھے ۔ اسلئے
میں نے اگلے دن جوائنگ کا
بول کے اپنے آفس آ گیا۔
فاطمہ کو بال کے صورت
https://t.me/yum_storie_s
حال سے آگاہ کیا اور اپنا
سامان سمیٹنے کی غرض
سے روم نمبر 6چال گیا۔
فاطمہ میری بات سن کے
کافی اداس سی ہو گئی
تھی اسلئے میں نے ہر ویک
اینڈ پر مالقات کرنے کا
https://t.me/yum_storie_s
وعدہ کیا اور اپنا سامان لے
کے اپنی نئی منزل کی
طرف نکل گیا۔
وہاں جا کے میں نے سائٹ
انچارج جو ایک مصری
عیسائی تھا کو جوائنگ
رپورٹ دی تو وہ میرے
https://t.me/yum_storie_s
ساتھ میرے آفس اور میری
اسسٹنٹ کے تعارف کی
غرض سے آیا۔
تعارف کے بعد میں نے
سائٹ انچارج کو اشاروں
سے بوٹینا کے ساتھ باتیں
کرتا دیکھا تو مجھے تمام
https://t.me/yum_storie_s
ماجرا سمجھنے میں دیر نہ
لگی۔ سائٹ انچارج نے
بوٹینا کو میرے ہمراہ بھیجا
تا کہ وہ مجھے میرا روم
دکھا سکے۔
میرے نئے روم کا نمبر 48
تھا جبکہ بوٹینا کا 46تھا۔
https://t.me/yum_storie_s
روم میں آ کر میں نے اپنا
سامان شفٹ کرنے لگا تو
بوٹینا نے میری مدد کرنے
کی کوشش کی جسے میں
نے سختی سے منع کر دیا۔
کھڑوس کا لقب دیتے ہوئے
بوٹینا واپس سائٹ چلی
https://t.me/yum_storie_s
گئی۔
سامان کی سیٹنگ کے بعد
مجھے شام کے کھانے کا
بندو بست کرنا تھا ۔ کیونکہ
میس کے دال چاول سے چڑ
سی ہوگئی تھی۔ جبکہ اس
نئی جگہ پر گیس سلنڈر یا
https://t.me/yum_storie_s
پھر کچن کی سہولت میسر
نہ تھی۔ جبکہ اپنی پسند
کے کھانے کےلئے مجھے
ًا
تقریب 35+35کلومیٹر کا
سفر کرنا پڑتا۔ اسلئے اللہ
کی رضا سمجھ کے
https://t.me/yum_storie_s
خاموشی سے اپنے روم میں
بیٹھ گیا۔
بوٹینا کو رات میں کئی بار
سائٹ انچارج کے روم جاتے
اور واپس آتے دیکھ چکا
تھا اسلئے میں نے صرف کام
https://t.me/yum_storie_s
کی حد تک ہی اس سے
تعلق رکھتا تھا۔
ایک ہفتے بعد میں فاطمہ
سے ملنے ایک بار پھر سے
الفروانیہ آیا۔ اس مالقات
میں فاطمہ نے مجھے بتایا
کہ نیا مینیجر اس کے ساتھ
https://t.me/yum_storie_s
ٹھیک سے پیش نہیں آتا یا
دوسرے لفظوں میں کہہ
لیں کہ وہ فاطمہ کو بہت
گندی نگاہوں سے دیکھتا ہے
اور یہ سب اس سے
برداشت نہیں ہو رہا۔ میں
نے اسی وقت کائٹن کو فون
https://t.me/yum_storie_s
کر کے ملنے کو کہا تو اس
نے مجھے صبیئہ بوبیان آنے
کا بوال۔ فاطمہ کو ساتھ لے
کے میں اس سے ملنے کےلئے
چال گیا۔
رسمی دعا سالم کے بعد
میں نے اسے اپنی اور
https://t.me/yum_storie_s
فاطمہ کی مشکالت کے
بارے بتایا جو کہ اس نے
بڑے غور سے سنیں۔اس کے
بعد اس نے ہمیں پر تکلف
کھانا کھالیا اور ایک ہفتے
کی مہلت مانگ کر ہمیں
رخصت کر دیا۔
https://t.me/yum_storie_s
راستے میں آتے ہوئے میں نے
فاطمہ کو اس کا وعدہ یاد
دالیا تو اس نے سرخ چہرے
کے ساتھ بتایا کہ اسے بھی
یاد ہے۔ تقریبآ رات دو بجے
کے قریب میں نے فاطمہ کو
اس کے روم چھوڑا اور
https://t.me/yum_storie_s
واپس اپنی منزل کی طرف
چل پڑا۔
تین دن بعد مجھے میرا
ٹرانسفر لیٹر بوٹینا نے دیا
جسے میں دیکھتے ہی کھل
اٹھا۔ میری خوشی پر بوٹینا
نے ناگواری کا اظہار منہ کا
https://t.me/yum_storie_s
سائز تبدیل کر کے دیا جس
پر میں نے ایک قہقہہ لگایا۔۔
تین بجے میں آفس سے نکال
سائٹ انچارج کو مال اور
اپنے روم میں آ کر سامان
کی کلوزنگ کرنے لگا۔ سامان
کو اپنی گاڑی میں رکھ رہا
https://t.me/yum_storie_s
تھا جب مجھے بوٹینا اپنی
طرف آتے ہوئے دکھائی دی
جسے میں ان دیکھا کر کے
اپنی گاڑی کی طرف بڑھ
گیا۔ گاڑی میں سامان رکھ
کر واپس پلٹا ہی تھا کہ
بوٹینا میرے سامان کا ڈبہ
https://t.me/yum_storie_s
لئے مجھ سے چند قدم دور
کھڑی تھی۔
میں نے اس کی طرف
ناگواری سے دیکھا تو میرے
پاس آکر "عاصم کم از کم
مہمان نوازی کا حق تو نہ
چھینو مجھ سے؟" کہا۔۔۔
https://t.me/yum_storie_s
غریب کبھی مہمان نہیں بن
سکتا۔ میرے اس جواب سے
وہ ال جواب سی ہو گئی تب
میں نے اسے کہا کہ وہ
کارٹن کو اس جگہ رکھ دے۔
اور خود رومز انچارج کی
طرف بڑھ گیا تاکہ اس سے
https://t.me/yum_storie_s
کلئیرنس لے کر واپسی کا
سوچوں۔
خیر اگلے دن میں اپنے آفس
گیا تو وہاں پر شوشی کو
بیٹھے پایا جو کہ سٹور
کلئیرنس کی فائلیں بنا رہا
تھا۔ ہیلو ہائے اس نے میرے
https://t.me/yum_storie_s
ساتھ انتہائی ناگوار سے
لہجے میں کی۔
وہاں سے نکل کر میں
کالئٹن کے آفس گیا اور
جوائنگ رپورٹ دے کر
واپس آگیا۔
https://t.me/yum_storie_s
دفتر میں داخل ہوا تو
شوشی کو فاطمہ پر چالتے
ہوئے پایا۔ میں نے سرسری
سا پوچھا شوشی سر کیا
ہوا؟ تو وہ مجھے کہنے لگا
تم اپنے کام سے کام رکھو
زیادہ شانے نہ بنو۔ مجھے
https://t.me/yum_storie_s
بڑا غصہ آیا اس پر ۔ جس
کو میں نے ضبط کرتے ہوئے
بوال ۔ شوشی سر پلیز میرے
آفس سے تشریف لے جائیں
کیونکہ اب یہ سیٹ میری
ہے اور اپنا مسئلہ باہر جاکے
حل کریں۔ اینڈ فاطمہ میڈم
https://t.me/yum_storie_s
آپ پلیز تین کافی کا آرڈر
کریں کیونکہ شوشی
صاحب ہمارے مہمان ہیں۔
وہ کہتے ہیں ناں کہ کتے کو
کھیر ہضم نہیں ہوتی۔ اسی
طرح شوشی کا حال بھی
کچھ ایسا ہی تھا۔
https://t.me/yum_storie_s
تمہارے باپ کا آفس ہے یا
تیری ماں بیٹھتی تھی اس
کرسی پر؟ شوشی نے یہ
الفاظ مکمل بھی نہیں کئے
تھے کہ میں نے ہاتھ بڑھا کر
اس کو ٹائی سے پکڑ کر
کھینچ لیا اور بس پھر اس
https://t.me/yum_storie_s
کے ناک سے خون منہ سے
خون نکل رہا تھا۔ میں نے
ایک بار تسلی سے اس کی
طبعت صاف کی آگے جو ہو
گا دیکھا جائے گا۔ غصہ تو
اس حرامی پہ مجھے اسی
دن سے تھا جس دن فاطمہ
https://t.me/yum_storie_s
نے مجھے اس کی غلیظ
حرکتیں بتائیں تھیں۔
اسی طرح اسے ادھ مرا کر
کے اسے ٹائی سے کھینچتے
ہوئے کالئٹن کے پاس لے گیا۔
کالئٹن دیکھتے ہی کھڑا ہو
گیا اور مجھے کہنے لگا۔
https://t.me/yum_storie_s
بندے تم نے اسے اسقدر بے
رحمی سے کیوں مارا ہے؟
تب میں نے اسے کہا سر آپ
کسی انڈین کو بالئیں جو
اس کی استعمال کی گئی
زبان کا ترجمہ کر کے آپ کو
سنا سکے۔ اتنی دیر میں
https://t.me/yum_storie_s
فاطمہ بھی روتے ہوئے وہاں
آ پہنچی جسے دیکھ کر
شوشی مزید پریشان ہو
گیا۔
کیونکہ میں نے فاطمہ کو
پہلے ہی کہہ دیا تھا کہ وہ
خوشی کی گفتگو کو
https://t.me/yum_storie_s
موبائل فون میں ریکارڈ کر
لیا کرے۔ اور فاطمہ نے یہی
سب کیا تھا۔ کالئٹن کے
کہنے کے باوجود بھی میں
نے شوشی کا گریبان نہیں
چھوڑا تھا۔
https://t.me/yum_storie_s
تھوڑی دیر بعد ایک انڈین
وہاں آ گیا جس نے
ریکارڈنگ کا ترجمہ انگلش
میں کر کے سنایا تو کالئٹن
یک دم بوال۔
Oh you mother
fucker, fuck you just
get lost and report to
https://t.me/yum_storie_s
the head office... And
thanks Mr Asim..
میں نے اسی وقت کالئٹن
سے کہا کہ سٹور میں سے
دو CPUغائب ہیں اور
کہاں ہیں یہ بھی اس سے
پوچھیں۔ کہتے ہوئے میں نے
شوشی کو گریبان سے
https://t.me/yum_storie_s
دھکیلتے ہوئے کالئٹن کے
سامنے کر دیا۔
کالئٹن حیران ہوتے ہوئے
کہنے لگا۔ ناممکن ہے یہ اور
ایسا کیسے ہو سکتا ہے۔ تب
فاطمہ نے بتایا کہ سکیورٹی
https://t.me/yum_storie_s
گارڈ کی مدد سے شوشی نے
دو CPUچرائے ہیں۔
قصہ مختصر شوشی بہت
بری طرح سے پھنس گیا تھا
جس کا خمیازہ اسے ڈی
پورٹ ہو کر بھگتنا پڑا۔
https://t.me/yum_storie_s
میں ایک بار پھر سے کالئٹن
کے سامنے سرخ رو تھا اور
وہ میرا مشکور بھی تھا ۔
کیونکہ پاکستانیوں کو دنیا
کے کسی بھی حصے میں
عزت کی نگاہ سے نہیں
دیکھا جاتا اور اس سب سے
https://t.me/yum_storie_s
بڑی وجہ بھی یہی حرامی
انڈین لوگ ہی ہیں۔
https://t.me/yum_storie_s
کی برائی کو بڑھا چڑھا کر
پیش کیا جاسکے۔
اس تمام کاروائی اور راستہ
صفائی کے بعد میں اور
فاطمہ اپنے آفس کی طرف
چل پڑے۔ آفس پہنچتے ہی
فاطمہ میرے ساتھ لپٹ کر
https://t.me/yum_storie_s
رونے لگی اور بتانے لگی کی
شوشی اسے بلیک میل کر
رہا تھا کہ اگر اس کی بات
نہ مانی تو وہ سیکورٹی
گاررڈ کی مدد سے CPUکا
مدعہ اس پہ ڈال دے گا اور
یہ بھی کہہ دے گا کہ CPU
https://t.me/yum_storie_s
کے بدلے فاطمہ نے ان کے
ساتھ رات گزارنے کا کہا
تھا۔ چونکہ آج مجھے چارج
سنبھالنا تھا اس لئے وہ
فاطمہ کو مزید دبانے کی
کوشش میں تھا۔
https://t.me/yum_storie_s
گلے ملنے کے بعد ہم نے تمام
سٹور کی اشیاء کی لسٹ
بنائی اور ساتھ میں رپورٹ
لگا کر کالئٹن کو بھجوا دی۔
پہال دن ہم دونوں کا بہت
مصروف گزرا اس لئے کوئی
خاص بات نہ کر سکے۔
https://t.me/yum_storie_s
تقریبآ ساڑھے تین میں
کالئٹن کو روم کی سیٹنگ
کا بتا کر آفس سے نکلنے ہی
لگا تھا کہ کالئٹن نے مسکرا
کر کہا " شائد تمہیں فاطمہ
کی ضرورت پڑے اس لئے
اس بھی ساتھ لے جاؤ"
https://t.me/yum_storie_s
کالئٹن یہ بات کر کے مسکرا
رہا تھا۔ جس کا جواب میں
نے بھی مسکراہٹ کے ساتھ
شکریہ بول کے ادا کیا۔
جب میں روم نمبر 6پہنچا
تو ایک عجیب ناگوار سی
بدبو نے میرا استقبال کیا۔
https://t.me/yum_storie_s
جو کہ شوشی کے سامان
سے آرہا تھا۔
رومز انچارج کو بال کے
سامان اٹھوانے کےلئے بوال
جس پر ٹھیک تین منٹ بعد
عمل شروع ہو چکا تھا۔
قالین تک اٹھوانے کے بعد
https://t.me/yum_storie_s
کمرے کو اچھی طرح دھو
دیا گیا تھا۔
وہ رات میں نے فاطمہ کے
روم میں گزاری وہ بھی
بطور مہمان۔ اس رات
فاطمہ نی مجھے خالص
عربی کھانا نخی بنا کر
https://t.me/yum_storie_s
کھالیا۔ اس رات ہم نے زیادہ
وقت باتیں کرنے میں گزارا۔
اس رات میں نے اپنا سر
فاطمہ کی گود میں رکھنے
کو ترجیح دی اور فاطمہ
میرے بالوں میں ہاتھ
https://t.me/yum_storie_s
پھیرتی رہی۔ اور یہی سب
کرتے ہم سو گئے تھے۔
اگلے دن فاطمہ نے اپنے ہاتھ
سے ناشتہ بنا کر مجھے
کھالیا اور ہم ہنسی خوشی
آفس کے لئے نکل گئے۔
https://t.me/yum_storie_s
آفس سے واپس آتے ہوئے
میں فاطمہ کی فرمائش پر
گوشت اور چاول خریدے ۔
روم واپس آئے تو میرا روم
بالکل صاف ستھرا اور مرا
سامان سیٹ کر دیا گیا تھا
جسے دیکھ کے ہم دونوں
https://t.me/yum_storie_s
ہی بہت خوش ہوئے جس
کی خوشی کا اظہار فاطمہ
کو ایک لمبی سی فرنچ کس
کر کے کیا۔ کھانا بنایا اور
کھایا۔ اس کے بعد دودھ
والی کافی بنا کے پی ۔ کپ
رکھتے ہی میں فاطمہ پر
https://t.me/yum_storie_s
جھپٹ پڑا اور اسے کپڑوں
سے آزاد کرنا شروع کر دیا۔
فاطمہ کو بھی پتہ نہیں کیا
سوجھی اس نے بھی میرے
کپڑے اتارنے شروع کر دئے۔
تھوڑی دیر میں ہی ہم
دونوں ایک دوسرے کے
https://t.me/yum_storie_s
سامنے ننگے کھڑے ایک
دوسرے کو دیکھ کر مسکرا
رہے تھے۔
فاطمہ نے مجھے دھکا دے
کر بستر پہ گرا دیا اور
مجھے چومنا چاٹنا شروع
کر دیا۔۔۔اس رات فاطمہ نے
https://t.me/yum_storie_s
مجھے بہت ٹوٹ کر پاگلوں
کی طرح پیار کیا۔ آخر میں
میرے لن پر تھوک لگاتی
اور پھر زبان سے اسے چاٹ
کے خشک کرتی۔ کچھ دیر
ایسا کر کے میرے اوپر آئی
اور لن کو پکڑ کے اپنی
https://t.me/yum_storie_s
پھدی پہ سیٹ کیا اور بڑے
زور کے ساتھ سسکاریاں
بھرتی ہوئی لن پہ بیٹھتی
گئی۔ کچھ دیر رکنے کے بعد
اچھل اچھل کر لن کو اندر
باہر کرنے لگی۔ کوئی دو تین
منٹ تک اچھل اچھل کر لن
https://t.me/yum_storie_s
کو اندر باہر کرتی اور پھر
رک جاتی۔۔۔۔ فاطمہ نے
کوئی چار یا پانچ بار ایسا
کیا مگر چھٹی بار وہ ایسا
کرتے ہوئے خود پر کنٹرول
نہ رکھ سکی اور شدت کے
ساتھ اچھلتے ہوئے آہیں
https://t.me/yum_storie_s
بھرتی میرے اوپر ڈھیر ہو
گئی اور اس کا جسم
جھٹکے کھانے لگا۔ مجھے
اپنے لن کے بعد اپنے فوطوں
پر بھی کسی گرم چیز کا
احساس ہوا جو کہ فاطمہ
کی پھدی کا پانی تھا۔
https://t.me/yum_storie_s
جب فاطمہ کی سانسیں
کچھ ٹھیک ہوئیں تو میں
نے فاطمہ کے منہ کو اوپر
کیا اور پوچھا کہ بس اتنی
ہمت ہی تھی تم میں ۔
جسکا جواب اس نے شرم
https://t.me/yum_storie_s
کے ساتھ آنکھوں کو جھکا
کے دیا۔
میں نے فاطمہ کو اپنے اوپر
سے ہٹنے کا بوال ۔ جسے ہی
اس نے لن کو باہر نکاال تو
اس کی پھدی کا مزید پانی
جسکو شاید میرے لن نے
https://t.me/yum_storie_s
روک رکھا تھا کچھ میرے
لن کے اوپر جہاں بال ہوتے
ہیں اور کچھ میرے پیٹ پر
گرا۔
جسے میں نے دیکھتے ہی
اس کی آنکھوں میں
دیکھتے ہوئے پوچھا کہ یہ
https://t.me/yum_storie_s
کیا کیا تم نے؟ میرے اس
سوال پر وہ مزید شرمائی
اور اپنے چہرے کا رنگ
مزید سرخ کر گئی۔
اس سے پہلے کہ وہ کچھ
سمجھتی میں نے اسے اپنی
بانہوں میں اٹھایا اور واش
https://t.me/yum_storie_s
روم لے جا اسے کہا کہ اب
وہ میرے لن کو خود ہی
صاف کرے جسے اس نے
گندہ کیا ہے۔ اس نے میرے
لن کو اور میں نے اسکی
پھدی کو دھویا ۔ اس کے
بعد میں نے اسے لن کی
https://t.me/yum_storie_s
مالش کا بوال ۔ مالش کے
دوران ہی میں نے اسے بتایا
کہ اب اس کی گانڈ کی خیر
نہیں ہے۔ جس پر فاطمہ نے
مسکراتے ہوئے کہا کہ اس
کی گانڈ میں ابھی تک لن
نہیں گیا اسلئے پیار سے
https://t.me/yum_storie_s
کرنا۔ تب میں نے کہا کیا تم
نے پیار سے شروع کیا تھا
جو مجھے مشورہ دے رہی
ہو۔
میں نے فاطمہ کو الٹا لٹا کے
اس کے پیٹ کے نیچے تکیہ
رکھ دیا جس سے اس کی
https://t.me/yum_storie_s
گانڈ ابھر کر میرے سامنے
آگئی۔ اس کی گانڈ زیادہ
بڑی یا موٹی نہیں تھی۔ اس
پر میں خوش بھی تھا
کیونکہ موٹی گانڈ میں لن
جڑ تک اندر نہیں جاتا اور
خاص مزہ بھی نہیں آتا۔
https://t.me/yum_storie_s
میرا لن تو پہلے ہی تیل سے
چکنا تھا اسلئے میں نے گانڈ
کے اوپر تیل نہ لگایا بس
تھوک سے ہی سوراخ کو تر
کیا اور لن کو گانڈ کے
سوراخ پر رکھ دیا۔
https://t.me/yum_storie_s
سوراخ پر لن کو گھماتا رہا
اور دباؤ کو بڑھاتا رہا۔ تھوڑا
زور لگا کے لن کے ٹوپے کو
گانڈ کے سوراخ میں گھسیڑ
دیا۔ Ammmmmmکی
آواز فاطمہ کے منہ سے
نکلی۔ آگے کو جھک کر
https://t.me/yum_storie_s
فاطمہ کے اوپر اپنا وزن
بڑھایا اور اس کے منہ پر
ہاتھ رکھ کر لن کو اندر کی
طرف دھکیلنا شروع کر
دیا۔۔۔ ابھی آدھا لن ہی اندر
گیا تھا کہ فاطمہ نے ہاتھ
چالنے شروع کر دئیے اور
https://t.me/yum_storie_s
اس کی آنکھوں سےآنسو
بھی جاری ہو گئے۔۔
میں کچھ دیر رکا رہا ۔ جب
دیکھا کہ اب وہ نارمل ہو
رہی ہے تو میں نے اندر باہر
کرنا شروع کر دیا۔۔۔ جب
دیکھا کہ اب فاطمہ مزے
https://t.me/yum_storie_s
میں ہے تو میں نے ایک بار
پھر اس کے منہ پر ھاتھ
رکھا لن کو باہر کھینچا اور
زور دار شاٹ مار کے لن جڑ
تک فاطمہ کی گانڈ میں اتار
دیا۔ فاطمہ نے نہ ہی کوئی
آواز نکالی اور نہ ہی وہ ہلی
https://t.me/yum_storie_s
جلی۔ جب میں نے تھوڑا
غور کیا تو میرے اوسان
خطا ہو گئے کیونکہ فاطمہ
بے ہوش ہو چکی تھی۔ میں
ًا
نے فور لن باہر نکاال فاطمہ
کو سیدھا کیا اس کے گال
تھپتھپائے تو اس نے
https://t.me/yum_storie_s
آنکھیں کھولیں اور بند کر
لیں۔ میں اسی وقت اٹھا
فلٹر سے پانی لیا اور اس
کے چہرے پر چھینٹے مارے
تو وہ ایک لمبی سی سانس
لے کر مجھ سے پوچھنے
لگی کہ کیا ہوا ہے اتنے
https://t.me/yum_storie_s
پریشان کیوں ہو؟ میں اس
کی بات سن کر اس سے
لپٹ گیا اور اس سے معافی
مانگنے لگا۔
اس نے میرے چہرے کو
اپنے ہاتھوں میں پکڑ کر
اوپر کیا اور فرنچ کس کر
https://t.me/yum_storie_s
کے بولی کچھ نہیں ہوا اور
مجھے ایسے شرمندہ کیوں
کر رہے ہو۔
ًا
میں فور اٹھا کپڑے پہنے
اور باہر نکل گیا۔ جمئیعہ
سے کچھ کیلے سنگترے اور
سیب خریدے ۔ ایک لیٹر
https://t.me/yum_storie_s
دودھ کا پیکٹ خریدہ اور
واپس اپنے روم آگیا۔
فاطمہ اسی طرح ننگی ہی
لیٹی ہوئی تھی۔ میں نے
کیلے اور سیب مال کر ملک
شیک بنایا اور فاطمہ کو
اٹھا کر ایک گالس پالیا۔
https://t.me/yum_storie_s
میری پریشانی ابھی تک
ایسے اپنی ہی جگہ تھی اور
میں
شرمندگی کے مارے فاطمہ
سے آنکھ نہیں مال پا رہا
تھا۔
https://t.me/yum_storie_s
میرا ضمیر مجھے اندر ہی
اندر کھائے جا رہا تھا کہ
مجھے ایسا ہرگز نہیں کرنا
چاہیے تھا۔ کیا میں بھی ان
مردوں کے جیسا ہو گیا ہوں
جو اپنی مردانگی کےلئے
https://t.me/yum_storie_s
عورت کو روند کے خوش
ہوتے ہیں۔
https://t.me/yum_storie_s
فاطمہ نے اپنی زبان میرے
کانوں پر چالئی اور سر
گوشی میں کہا کہ چودو
گے نہیں۔ میرے لن نے ایک
بار پھر سے سر اٹھانا شروع
کر دیا تھا۔ میں نے بھی
سرگوشی کی کہ چودوں گا
https://t.me/yum_storie_s
ضرور مگر تکلیف نہیں دوں
گا۔
میرے اس جواب پر فاطمہ
نے میرے ناک کو اپنے
دانتوں میں دبایا اور ہلکی
سی کاٹی کر دی۔ اس کے
بعد فاطمہ نے میرے کپڑے
https://t.me/yum_storie_s
پھر سے اتار دیے اور میں نے
فاطمہ کولٹا کے اس کی
ٹانگوں کو سیدھا کھڑا کر
پھدی میں لن ڈال کر
چودنے لگا۔ میری اس
چدائی کے درمیان فاطمہ
دو بار فارغ ہوئی جبکہ میں
https://t.me/yum_storie_s
فارغ ہونے کے بعد لن کو
نکال کے نیچے لیٹ گیا اور
فاطمہ کو اپنے اوپر لٹا کے
لن اس کی پھدی میں ڈال
کر سو گیا۔
اگلے دن سات بجے االرم نے
ہمیں نیند کی وادی سے
https://t.me/yum_storie_s
واپس آنے پر مجبور کیا۔
جلدی جلدی نہا کے ناشتہ
کرنے کے بعد ہم آفس کے
لئے روانہ ہو گئے جہاں ایک
نیا فتنہ سر اٹھانے میرے
لئے کھڑا تھا۔
https://t.me/yum_storie_s
بوٹینا نے کمپنی مینجر کے
ساتھ مل کے اپنا تبادلہ
میرے ساتھ جبکہ فاطمہ کا
تبادلہ حولی ( )Hawalli
کروا دیا تھا۔ میرے اور
فاطمہ کے آفس پہنچنے سے
https://t.me/yum_storie_s
پہلے بوٹینا آفس میں آرڈر
لئے موجود تھی۔
میں نے بوٹینا کے ساتھ بات
کرنا بھی گوارا نہ کیا اور
فاطمہ کو لئے اپنے آفس چال
گیا۔
https://t.me/yum_storie_s
میں بتاتا رہا اور فاطمہ
ٹائپ کرتی رہی۔ ایک
درخواست بنام سائٹ
انچارج لکھی جس میں
واضح طور پر لکھا تھا کہ
میں مس بوٹینا کے ساتھ
کام نہیں کرنا چاہتا لہذا
https://t.me/yum_storie_s
مجھے بھی حولی ٹرانسفر
کیا جائے۔
درخواست کا پرنٹ نکال کر
میں نے دستخط کئے اور
فاطمہ کو اپنے روم میں
بٹھا کر خود کالئٹن کے
پاس آفس چال گیا۔ چونکہ
https://t.me/yum_storie_s
کالئٹن مجھ سے اور میرے
کام سے کافی مطمئن تھا
اس لئے اس نے بوٹینا کے
آرڈرز پر نا منظور لکھ کر
اسے واپس ہیڈ آفس بھجوا
دیا۔
https://t.me/yum_storie_s
ہم نے ایک بار پھر سے اپنی
فتح پر اللہ کا شکر ادا کیا
اور اپنے کام میں مصروف
ہو گئے۔ شام کو ہم دونوں
واپس اپنے روم میں آ گئے۔
اس رات میں نے فاطمہ کو
نکاح کرنے کا کہا تو اس نے
https://t.me/yum_storie_s
مجھے کویت کا قانون بتایا
کہ کویتی لڑکی کسی
اجنبی سے شادی نہیں کر
سکتی جبکہ کویتی مرد
اجنبی عورت سے شادی کر
سکتا ہے۔ اگلے دن میں نے
پاکستانی کونسل خانے سے
https://t.me/yum_storie_s
رابطہ کیا اور بتایا کہ میں
کویتی لڑکی سے شادی کرنا
چاہتا ہوں اسلئے اسے ساتھ
لے کر پاکستان جانا ہے۔
قونصل خانے کے اس آدمی
نے مجھے کہا"برخوردار
ہمارے حکمران پرلے درجے
https://t.me/yum_storie_s
کے بے غیرت ترین لوگ ہیں۔
تمہیں اور لڑکی کو پکڑ کر
کویتی حکام کے حوالے کر
دیں گے پھر تم دونوں کے
ساتھ جو سلوک کیا جائے گا
وہ شائد تم دونوں سوچ
بھی نہیں سکتے" اس
https://t.me/yum_storie_s
شخص کی یہ باتیں میرے
لئے کافی تھیں۔
ادھ مری سی حالت میں
میں واپس اپنے روم آیا اور
آ کر سونے کی کوشش کرنے
لگا۔
https://t.me/yum_storie_s
اگر میں فاطمہ سے نکاح کر
لوں تو مجھے ہمیشہ کویت
میں چھپ کے رہنا پڑے گا۔
میرے والدین کا کیا بنے گا؟
میری ماں تو میرے لئے
روتے روتے ہی دنیا سے
رخصت ہو جائے گی۔ میں
https://t.me/yum_storie_s
نے تو اپنے بابا کو سکھ
دینے کا وعدہ کیا تھا۔ کیا
میں اتنا خود غرض بن
سکوں گا؟ ۔
میں انہی خیالوں میں گم
تھا کہ مجھے دروازے
کھلنے کی آواز سنائی دی۔
https://t.me/yum_storie_s
شائد فاطمہ کو بھی میری
طرح نیند نہیں آئی تھی۔
اسلئے وہ میرے پاس آگئی۔
آتے ہی اس نے مجھ سے
پہال سوال کیا کہ کیا آج تم
پیچھے سے نہیں کرو گے؟
اس کے لہجے میں طنز کا
https://t.me/yum_storie_s
عنصر نمایاں تھا۔ یہ کہتے
ہی وہ مسکرانے لگی اور
میں اسے بس دیکھتا ہی رہ
گیا۔
اس رات بھی میں نے
فاطمہ کے ساتھ ہمبستری
https://t.me/yum_storie_s
کی اور اسے نیچے لئے ہی
سو گیا۔
اگال دن جمعہ کا تھا اور
چھٹی بھی تھی۔ اسلئے ہم
نے ساحل سمندر جانے کا
پروگرام بنایا۔ سارہ دن
ساحل پر مستیاں کرتے
https://t.me/yum_storie_s
گزارا اور شام کو واپس
اپنے روم میں۔
الغانم کنسٹرکشن کمپنی کا
میرے ساتھ دو سال کا
کنٹریکٹ تھا جو کہ پورا
ہونے کے قریب تھا۔ لہذا
مجھے ہیڈ آفس طلب کیا
https://t.me/yum_storie_s
گیا اور میری کارکردگی کو
دیکھتے ہوئے مجھے مزید
ایک سال کا کنٹریکٹ دے
دیا گیا۔
صبیئہ بوبیان کے بجلی گھر
کا کام بھی مکمل ہوچکا تھا
لہذا ہمیں ایک ویک کی
https://t.me/yum_storie_s
ریسٹ دے دی گئی اور ایک
ویک کے بعد ہمیں قصور
روانہ کر دیا گیا۔
فاطمہ کے ساتھ میرا رابطہ
تقریبآ ختم ہو چکا تھا
کیونکہ اس نے alwteenکا
نمبر بند کر دیا تھا۔ قصور
https://t.me/yum_storie_s
کے بجلی گھر میں میرا
وسطی مصر کے مہندس
جون سے پڑا جو کہ کافی
سخت طبعت کا مالک ہونے
کے ساتھ ساتھ ایک اچھا
انسان بھی تھا۔ یعنی وہ
ایک بااصول شخص تھا۔
https://t.me/yum_storie_s
وہاں سٹور میں بطور
اسسٹنٹ بھی ایک مصر کی
ہی لڑکی تھی۔ وہ لڑکی
فاطمہ کی طرح زیادہ
خوبصورت تو نہ تھی مگر
بدصورت بھی نہ تھی۔
https://t.me/yum_storie_s
میری نئی اسسٹنٹ کا نام
اناہی روبیو تھا اور سوائے
عربی کے اسے کوئی زبان نہ
آتی تھی جبکہ انگلش کو
پڑھنا لکھنا
جانتی تھی۔
https://t.me/yum_storie_s
میری اناہی کے ساتھ کچھ
خاص نہ بنی کیونکہ اس
کے بولنے کا والیم کافی
ہائی تھا اور مجھے اونچی
آواز میں بولنے والوں سے
سخت چڑ تھی۔ اسلئے
پندرہ دن بعد ہی میں نے
https://t.me/yum_storie_s
جون مہندس کو اسسٹنٹ
کی تبدیلی کی درخواست
دے دی جو کہ منظور کر لی
گئی۔
نئی اسسٹنٹ ایک
فلسطینی لڑکی کو بنا دیا
گیا۔ جس کا نام آمنہ احمد
https://t.me/yum_storie_s
تھا۔ آمنہ خوش شکل اور
بااخالق لڑکی تھی لیکن
اس کے چہرے پہ ہمہ وقت
ایک اداسی کی جھلک
دکھائی دیتی تھی اور وہ
شاید اس کے ملکی حاالت
کی وجہ سے تھی۔ آمنہ کے
https://t.me/yum_storie_s
اوپر میں نے کبھی بھی بری
نگاہ نہیں ڈالی تھی بس
کام کی حد تک ہی گفتگو
کرتا تھا میں اس کے ساتھ
جبکہ آمنہ کے دل میں
میرے لئے کیا تھا وہ وہی یا
اللہ ہی جانتا تھا۔ میرے
https://t.me/yum_storie_s
ساتھ دو ماہ آمنہ نے کام
کیا اس کے بعد وہ واپس
اپنے وطن چلی گئی۔ اور
میرا تبادلہ بھی الفحیل کر
دیا گیا جہاں اور ہیڈ بریج
بن رہے تھے۔
https://t.me/yum_storie_s
الفحیل میں مجھے اکیلے
ہی کام کرنا پڑا لیکن وہاں
پر میری ۔مالقات فلپائن کی
لڑکی سے ہوئی جس کا نام
لینی بالون تھا۔
ہماری کافی اچھی دوستی
ہو گئی اور پھر وہ لڑکی
https://t.me/yum_storie_s
میرے بستر میں بھی آ
چکی تھی۔
ستمبر کے دنوں میں میری
طبعت کافی زیادہ خراب ہو
گئی تھی۔ بیماری کے دنوں
میں لینی نے میری بہت
خدمت کی ہسپتال میں
https://t.me/yum_storie_s
بھی وہ دن رات میرے
ساتھ رہی اور بیماری کے
بعد کے دنوں میں بھی
میرے روم میں میرے ساتھ
رہی یہاں تک کہ میرے
کھانے پینے کا انتظام بھی
https://t.me/yum_storie_s
اس نے اپنی پاکٹ سے ہی
کیا۔
لینی کی اسی اچھائی کی
وجہ سے وہ میرے اعصاب
پر کافی حد تک سوار ہو
چکی تھی۔
https://t.me/yum_storie_s
بیماری کے بعد جب میں
مکمل ٹھیک ہو گیا تب میں
نے اس سے ایک رات کی
فرمائش کی کہ جس رات
ہمارے درمیان کوئی پردہ نہ
رہے۔ جو اس نے بڑی خوشی
سے قبول کر لی۔
https://t.me/yum_storie_s
ویک اینڈ پر ہم نے رات
گزارنے کا پروگرام بنایا اور
اس شام لینی نے مجھے
فون کر کے بتایا کہ میں
اسے الفروانیہ صالون سے
پک کر لوں۔
https://t.me/yum_storie_s
رات 8بجے میں لینی
( )Lannyکو النے کےلئے
چال گیا۔ صالون سے اس نے
اپنی پھدی اور جسم کو
ویکس کروایا تھا۔ لینی کو
اپنے ساتھ لے کر اپنے کوارٹر
آگیا۔ کوارٹر میں داخل
https://t.me/yum_storie_s
ہوتے ہی میں نے لینی کو
اپنی بانہوں میں اٹھا کر
بستر پر لے گیا اور چومنا
چاٹنا شروع کر دیا۔ فرنچ
کس کرتے ہوئے میں نے لینی
کی شرٹ اتارنا چاہی تو
اس نے میری آسانی کی
https://t.me/yum_storie_s
خاطر اپنے بازو اوپر کر
دئے۔ اس کے بعد میں نے
اس کی پینٹ کا بیلٹ اور
بٹن کھول کے اسے مکمل
ننگا کر دیا۔ لینی کے 36
سائز کے گول گول ایک دم
چکنے بوبز کو میں مالش
https://t.me/yum_storie_s
کرنے کے سٹائل میں پکڑتا
اور پنک نپلز کو مسلتا۔ اس
کے ہونٹوں پر گالوں پر کس
کرتا اور چوستا جاتا۔
میرے اس پیار سے لینی
ایک دم سے پاگل سی ہو
گئی تھی۔ اور میرا ساتھ
https://t.me/yum_storie_s
دینے لگی تھی۔ میں نے جب
دیکھا کہ لینی اب گرم ہو
چکی ہے تو میں نے اپنے
کپڑے اتارے اور لینی کو
اٹھا کے لن اس کے چہرے
کے سامنے کر دیا۔ بغیر
کسی ہچکچاہٹ یا نخرے
https://t.me/yum_storie_s
کے اس نے میرا لن ہاتھ میں
پکڑ کر سہالنے ہوئے منہ
میں لے کر چوسنا شروع کر
دیا۔ تین چار منٹ لن
چسوانے کے بعد میں نے
اسے بستر پر لٹا کے اس کی
ٹانگوں میں بیٹھ کر لن کو
https://t.me/yum_storie_s
اسکی پھدی پر رگڑنا شروع
کر دیا۔ لینی کی ٹانگوں کو
موڑ کے اس کے سینے سے
لگایا اور اپنی بانہوں سے
ٹانگوں کو دبا کر لن کو
پھدی میں اتارنا شروع کر
دیا۔ اپنے لن کو پڑے پیار
https://t.me/yum_storie_s
سے لینی کی پھدی میں جڑ
تک اندر کیا تھا جس کی
وجہ سے لینی نے کسی
قسم کی چیخ نہیں ماری
تھی۔ جب میں نے دیکھا کہ
لینی پھدی نے میرے لن کو
جگہ دے کر قبول کر لیاہے
https://t.me/yum_storie_s
تو اندر باہر کرنا شروع کر
دیا۔ اب لینی سسکاریاں بھر
رہی تھی اور سرعہ سرعہ
کی آوازیں نکال رہی تھی۔
یعنی تیز کرو تیز کرو۔ میں
لن کو ٹوپی تک باہر نکالتا
اور پھر پورے زور سے اندر
https://t.me/yum_storie_s
کرتا۔ اسی طرح ایک ردھم
سے لینی کو چود رہا تھا۔
میری زبردست چدائی کی
وجہ سے لینی زیادہ دیر تک
ٹک نہ سکی اور چھ سات
منٹس بعد ہی بڑے زور سے
فارغ ہوتی گئی۔۔۔ لینی کا
https://t.me/yum_storie_s
جسم مسلسل ایک ڈیڑھ
منٹ تک جھٹکے کھاتا رہا۔
اتنا لمبا اور بری طرح کا
آرگزم میں نے اپنی زندگی
میں پہلی بار دیکھا تھا۔
فارغ ہونے کے بعد لینی
نڈھال سی ہو گئی تھی ۔
https://t.me/yum_storie_s
چونکہ میں اس وقت اس
کے اوپر ہی رکا ہوا تھا اس
لئے لینی نے مجھے اپنی
بانہوں میں کس لیا اور
مجھے چومنے لگی۔ لینی
کی اس دیوانگی کو
دیکھتے ہوئے میں نے اپنا لن
https://t.me/yum_storie_s
باہر نکاال اور لینی کو ڈوگی
سٹائل میں ہونے کا بوال جو
اس نے بڑی تیزی سے کیا۔
لینی کی کمر کو دونوں
ہاتھوں سے پکڑ کر اپنے لن
کو اسکی پھدی پر سیٹ کر
کے زور سے دھکا مارا ۔ میرا
https://t.me/yum_storie_s
لن لینی کی پھدی کو چیرتا
ہوا اندر گھس گیا۔
اسسسسسسس کی ایک
ہلکی سی چیخ اس کے منہ
سے نکلی۔ اب میں نے بڑی
تیزی اور پوری طاقت کے
ساتھ لینی کو چود رہا تھا۔
https://t.me/yum_storie_s
پورے کمرے میں پچ پچ
تھپ تھپ کی آوازیں گونج
رہی تھیں اور لینی مجھے
بار بارyes baby yes,
fuck me hard, hard
کی آوازیں نکال کر اور
جوش دالنے رہی تھی۔
https://t.me/yum_storie_s
میری اس لگاتار دس منٹ
کی چدائی میں لینی مزید
دو بار پانی چھوڑ چکی
تھی۔ اب میری ہمت بھی
جواب دے رہی تھی اور
میرا پانی بھی نکلنے کو
تھا۔ اسلئے میں نے لینی کو
https://t.me/yum_storie_s
پوچھا کہ کہاں نکالوں تو
اس نے کہا اندر ہی نکال دو۔
میں نے مزید چار پانچ
دھکے مارے اور میرے لن
نے لینی کی پھدی کو
سیراب کرنا شروع کر دیا۔
جسے ہی میرے لن سے منی
https://t.me/yum_storie_s
کا قطرہ نکلتا اسی وقت
لینی کا جسم بھی جھٹکا
کھا جاتا۔ میرے ساتھ لینی
چوتھی بار جھڑی تھی اور
بالکل نڈھال ہو چکی تھی۔
مگر پھر بھی اس کے
چہرے پر ایک خوشی
https://t.me/yum_storie_s
تھی۔ چدائی کے بعد میں
واش روم چال گیا جب باہر
آ کر دیکھا تو لینی ابھی تک
لمبی لمبی سانسیں لے رہی
تھی۔
میں نے اپنے کپڑے پہنے اور
لینی کو ڈنر کا پوچھا تو
https://t.me/yum_storie_s
اس نے بریانی کا کہا۔
مطاعم سے میں نے دو پلیٹ
بریانی اور ایک چرغہ
خریدا اور واپس اپنے روم آ
گیا۔
جب روم واپس آیا تو لینی
اسی طرح ننگی ہی لیٹی
https://t.me/yum_storie_s
ہوئی تھی۔ میرے پوچھنے
پر اس نے بتایا کہ میرے لن
نے اسکی پھدی کی حالت
بری کر دی ہے۔ یہ کہہ کر وہ
مسکراتی ہوئی اٹھی اور
واش روم چلی گئی۔ ہم نے
https://t.me/yum_storie_s
ڈنر کیا اور اس کے بعد
چائے کا دور چال۔
اس رات میں نے لینی کو
مزید تین بار چودا اور لینی
کی گانڈ بھی ماری۔
https://t.me/yum_storie_s
تھی اور کافی خوش لگ
رہی تھی۔
الفحیل کے بعد میری
ٹرانسفر الخیطان سنٹرل
سٹور میں کر دی گئی جہاں
پر میں نے تقریبآ آٹھ ماہ
کام کیا۔ الخیطان میں میرا
https://t.me/yum_storie_s
واسطہ ایک بنگالن کے ساتھ
پڑا۔
اس لڑکی کی سوچ کے
مطابق پاکستانی ان کے
دشمن جبکہ انڈین ان کے
دوست تھے۔ یا یوں کہہ لیں
کہ اپنے آباؤاجداد کی طرح
https://t.me/yum_storie_s
غداری اس لڑکی کے خون
میں بھی شامل تھی۔ اسلئے
مجھے بہت محتاط رہنا پڑا
۔ اب مجھے ایسا محسوس
ہونے لگا تھا جیسے پھدیوں
نے میرے لن کلئے ہڑتال کر
دی یو۔ کیونکہ کوشش کے
https://t.me/yum_storie_s
باوجود بھی مجھے پھدی
نہیں مل رہی تھی اور رات
بھر میرا لن پھٹنے واال ہوا
رہتا۔ ایک رات میں انہی
خیالوں میں گم تھا کہ
میرے موبائل فون پر ایک
نئے نمر سے کال آرہی تھی۔
https://t.me/yum_storie_s
کال ریسیو کرکے ہیلو بوال
تو دوسری طرف سے لینی
کی آواز سنائی دی۔جو کہ
فلپائن واپس جا چکی تھی۔
باتوں باتوں میں میں نے
اسے بتایا کہ اس کے بعد آج
کے دن تک میں نے کسی
https://t.me/yum_storie_s
بھی پھدی کی شکل نہیں
دیکھی ہے اس لئے اس کی
مدد چاہئیے۔ اس نے مجھ
سے صرف پانچ منٹ کا ٹائم
لیا کہ انہی پانچ منٹوں میں
اس کی دوست مجھے کال
کر لے گی۔ اور ہوا بھی کچھ
https://t.me/yum_storie_s
ایسا ہی۔ لڑکی نے مجھے
کال کی اور مجھے حولی (
)Hawalliبالیا۔ میں نے
گاڑی نکالی اور اس لڑکی
سے ملنے چال گیا۔ 24 23
سال کی کافی ڈیسینٹ سی
https://t.me/yum_storie_s
لڑکی تھی جس کا نام ماریہ
تھا۔
میں نے اسے اپنی گاڑی میں
بٹھایا اور اسے ریستوران
کے گیا جہاں ہم نے چائے
پی۔ چائے کے دوران ہی میں
نے اس سے پوچھا کہ وہ
https://t.me/yum_storie_s
ایک رات کے پیسے لے گی؟
اور کتنے لے گی؟ تو اس نے
مجھے بتایا کہ وہ ایک
میڈیکل سٹور پر کام کرتی
ہے اور جسم فروشی نہیں
کرتی۔ مجھ سے اس لئے
ملی ہے کیونکہ رازداری کی
https://t.me/yum_storie_s
یقین دھانی لینی نے اسے
کروائی ہے اور جس طرح
میرا لن پھدی کو ترس رہا
ہے اسی طرح اس کی پھدی
بھی ترس رہی ہے۔ خیر
اگال دن جمعرات کا تھا
اسلئے جمعرات کی شام ہم
https://t.me/yum_storie_s
نے ملنے کا پروگرام بنایا۔
جمعرات کی شام میں نے
اسے حولی سے اٹھایا اور
خیطان لے آ یا۔ مجھے اور
ماریہ کو روم میں جاتے
ہوئے بنگالن نے دیکھا تھا۔
میں نے ماریہ کو پوچھا کہ
https://t.me/yum_storie_s
کیا اس نے ویکسنگ کروائی
ہے؟ اس نے نہ میں جواب
دیا تو میں نے اسے گاڑی کی
چابی دی اور دس دینار دے
کے الفروانیہ صالون روانہ
کر دیا۔
https://t.me/yum_storie_s
ماریہ کو نکلے ابھی دس
منٹ ہی ہوئے تھے تو کویتی
پولیس کے لوگ جو کہ
سادہ لباس میں تھے میرے
روم میں گھس آئے۔ پوچھ
گچھ پر پتہ چال کہ ان کو
مخبری ہوئی تھی کہ میں
https://t.me/yum_storie_s
لڑکی کو چودنے کےلئے لے
کے آیا ہوں۔
میں نے ان کو بتایا کہ لڑکی
میرے ساتھ آئی ضرور تھی
مگر رات گزارنے نہیں گاڑی
لینے اور وہ گاڑی لے کے جا
چکی ہے۔
https://t.me/yum_storie_s
کچھ دیر مزید ان لوگوں نے
میرا سر کھایا اور میرے
روم سے نکل گئے۔ ان کے
جانے کے بعد میں نے سکھ
کا سانس لیا اور ماریہ کو
فون کرکے ساری صورتحال
سے آگاہ کیا۔
https://t.me/yum_storie_s
میری وہ رات تو اس بنگالن
نے خراب کر ہی دی تھی
مگر میں نے دل میں ٹھان
لی تھی کہ اس کتی کی
بچی کی چدائی ایسے
کروں گا جسے یہ مرتے دم
تک بھال نہ سکے گی۔ اگلے
https://t.me/yum_storie_s
دن صبح سات بجے کے
قریب ماریہ مجھے گاڑی
واپس کر گئی تھی۔ تب
میں نے اسے اسی کے فلیٹ
میں چودنے کے بارے
مشورہ دیا۔ کچھ دیر
سوچنے کے بعد اس نے میرا
https://t.me/yum_storie_s
مشورہ مان لیا۔ آفس سے
واپس سیدھا ماریہ کے
پاس گیا۔ اس کی روم میٹ
کی ڈیوٹی رات کی تھی
اس لئے وہ روم میں اکیلی
ہی تھی۔ اس رات میں نے
ماری کو دو بار جم کے
https://t.me/yum_storie_s
چودا اور اسے اپنا گرویدہ
بنا کر رات بارہ بجے اس کے
روم سے نکل آیا۔ پھدی کے
مل جانے پر میں اپنے آپ
کو کافی ہلکا پھلکا اور
فریش محسوس کر رہا۔
https://t.me/yum_storie_s
اسلئے اب میری ہر سوچ کا
مرکز بنگالن تھی۔
چونکہ بنگالن مجھے اپنا
دشمن ہی گردانتی تھی
اسلئے میں نے اسے اچھائی
سے ہٹانے کا فیصلہ کیا۔ اور
وقت بھی کچھ ایسا تھا کہ
https://t.me/yum_storie_s
ہر جونئیر کی ساالنہ رپورٹ
اس کا سینئر بناتا تھا اسلئے
مجھے بھی رپورٹ بنانی
تھی۔ میں بنگالن کے لئے
ایک تعریفی اور شاندار سی
رپورٹ تیار کی اور اسے
خود جون مہندس کے پاس
https://t.me/yum_storie_s
لے گیا۔ رپورٹ دے کے جب
واپس آیا تو بنگالن مجھ
سے کہنے لگی" بندو سر آپ
نے مہندس کو بتا دیا کہ
اس دن مخفر فون میں نے
کیا تھا اور رپورٹ میں بھی
لکھ دیا ہو گا"
https://t.me/yum_storie_s
میں اس کی بات سن کے
مسکرایہ اور اپنے کیبن کی
طرف بڑھ گیا۔ اپنے کیبن کا
دروازاہ کھوال ہی تھا کہ
جون کا رنر بنگالن کولینے آ
دھمکا۔ بنگالن نے عجیب
سی نظروں سے مجھے
https://t.me/yum_storie_s
دیکھا جیسے کہہ رہی ہو کہ
مجھ پر رحم کرنا۔
کوئی پندرہ منٹ بعد مس
بنگالن میرے آفس آئی اور
سر جھکا کے میرے سامنے
کھڑی ہو گئی۔ میں نے اسے
ایک نظر دیکھا اور پوچھا
https://t.me/yum_storie_s
"مس بنگال کیا ہوا ایسے
منہ لٹکا کے کیوں کھڑی
ہو؟"
اس نے نم آنکھوں سے
مجھے دیکھا اور بولی کہ
میں اسے معاف کر دوں۔
میں نے اس سے کہا کہ میں
https://t.me/yum_storie_s
نے اسے اسی دن معاف کر
دیا تھا۔ لہذا اب آپ تشریف
لے جاسکتی ہیں اور فائل پہ
جھک گیا۔ اگر اب میں اسے
کچھ زیادہ لفٹ کرواتا تو
اس نے سمجھنا تھا کہ میں
نے اس کا جسم پانے کےلئے
https://t.me/yum_storie_s
یہ سب کیا ہے ۔ اس لئے
میں نے اسے آفس سے نکال
ًا
دیا تھا۔ تقریب دو بجے کے
قریب بنگالن پھر میرے روم
میں آئی اور مجھے ڈنر آفر
کیا۔ جسے میں نے پھر
کبھی سہی کا کہہ کر ٹال
https://t.me/yum_storie_s
دیا۔ مگر وہ بھی کہاں ماننے
والی تھی۔ أخر میں نے اسے
جمعرات کی شام کا بوال وہ
بھی اس شرط پر کہ اگر وہ
پوری رات میرے ساتھ رہے
تو۔۔۔۔
https://t.me/yum_storie_s
ًا
میری آفر اس نے فور قبول
کر لی تھی۔
اب میرا سب سے بڑا مسئلہ
جگہ کا تھا ،جگہ بھی ایسی
جو آبادی سے ذرا ہٹ کے ہو۔
اس کےلئے میں نے ماریہ کی
مدد لی جس نے مجھے اپنے
https://t.me/yum_storie_s
کسی پرانے دوست سے
ملوایا اور جگہ کا بھی
انتظام کر دیا۔
وہ جگہ خیطان سے تھوڑا
دور ایک فارم ہاؤس ٹائپ
تھی جس میں وہ اکیال ہی
رہتا تھا اور اس جگہ کا
https://t.me/yum_storie_s
مالک یورپ سے کبھی کبھار
ہی آتا تھا۔
https://t.me/yum_storie_s
اور پوری طاقت سے اندر کر
دیا۔۔۔
ہااااااااائےےےےے مر گئی
بندو میری گانڈ چر گئی ۔
ہاااااائے ماں میری گانڈ
کہتے ہوئے آگے کو گرتی
گئی اور میں اس کے اوپر
https://t.me/yum_storie_s
گرتا گیا۔ اس نے میرے
نیچے سے نکلنے کی کوشش
کی مگر میں نے اپنی گرفت
مضبوط رکھی اور اسے
کامیاب نہ ہونے دیا۔ اور
اپنی گرفت کو مضبوط
کرتے ہوئے اپنے لن کے الوے
https://t.me/yum_storie_s
سے بنگالن کی گانڈ کو بھرتا
گیا۔ بنگالن مسلسل روتی جا
رہی تھی اس لئے میں نے
بھی لن کو باہر نہ نکاال اور
اسی طرح اس کے اوپر لیٹا
رہا۔ اور انجان بنتے ہوئے
اس سے پوچھنے لگا کہ اس
https://t.me/yum_storie_s
نے اپنی پھدی کو اتنا تنگ
کیسے کر لیا؟ اس نے روتے
ہوئے جواب دیا کہ لن اس
کی گانڈ میں ہے نہ کہ چوت
میں۔ میں یک دم اٹھا
جھٹکے سے لن کو باہر نکاال
اور پوچھنے لگا کہ یہ کیسے
https://t.me/yum_storie_s
ہو گیا۔ جیسے ہی لن باہر
نکال بنگالن نے اپنی گانڈ کو
دونوں ہاتھوں سے پکڑ کر
رونا شروع کر دیا اور میں
اسے چپ کروانے کی
ایکٹنگ کرنے لگا۔
https://t.me/yum_storie_s
کوئی آدھا گھنٹہ وہ گانڈ
کو پکڑ کے بستر پر ادھر
ادھر ہوتی رہی اور اس کے
بعد اٹھنے کی کوشش کرتے
ہوئے واش روم کی طرف
چل پڑی۔ میں نے فریج
کھول کے دیکھی تو اس
https://t.me/yum_storie_s
میں سپرائٹ ٹین پیک
موجود تھی تو نکال کے
پیتے ہوئے اپنے لن کو
سہالنے لگا تا کہ دوبارہ سے
ایک شفٹ لگا سکوں۔
جیسے ہی میرے ذہن میں
بنگالن کی چیخیں گونجیں
https://t.me/yum_storie_s
میرے لن نے سر اٹھانا
شروع کر دیا۔ بنگالن جب
واش روم سے اپنی گانڈ کو
گرم پانی سے ٹکور کر کے
باہر آئی تو میرا لن فل اکڑا
ہوا تھا جسے دیکھتے ہی
اس کے چہرے کا رنگ زرد
https://t.me/yum_storie_s
ہو گیا۔ اس پہلے کہ وہ
کچھ کہتی یا کرتی میں نے
اسے کروٹ کے بل لٹا دیا
اور ایک ٹانگ کو اوپر کر کے
ایک ہی جھٹکے میں لن اندر
ڈال دیا۔ خشک لن اور اوپر
سے پانی میں بیٹھے ہونے
https://t.me/yum_storie_s
کی وجہ سے بنگالن کی
پھدی کافی خشک ہو ُچ کی
تھی اس لئے لن کے اندر
جاتے ہی چیخ پڑی اور روتے
ہوئے مجھے چھوڑ دو کی
صدائیں بلند کرنے لگی۔ مگر
میرے اندر کا وحشی جاگ
https://t.me/yum_storie_s
چکا تھا اس لئے میں نے اس
کی ایک نہ سنی اور 45
منٹ تک ہر اینگل اور ہر
سٹائل میں اس کی چدائی
کی۔ میری اس چدائی میں
اس نے دو بار تو پیشاب ہی
کر دیا تھا ۔ بہت بری طرح
https://t.me/yum_storie_s
سے میں نے اس کی چدائی
کی اور جب فارغ ہونے کا
ٹائم آیا تو اس کی گانڈ میں
گھسیڑ کے اپنے لن کا پانی
نکاال۔
میری اس چدائی کے بعد
میں اسے کھڑا کرتا تو وہ
https://t.me/yum_storie_s
لڑکھڑا کے گر جاتی ۔ اپنے
ہاتھوں سے اسے کپڑے
پہنائے اور اٹھا کے گاڑی
میں بٹھایا اور اٹھا کے ہی
اس کے روم میں اسے
چھوڑا۔
https://t.me/yum_storie_s
اپنی زندگی کا بھیانک ترین
سیکس تھا میرا جو میں نے
بنگالن کے ساتھ کیا۔
اگلے دن صبح میں اس کے
روم میں گیا تو مس بنگال
بخار میں تپ رہی تھی اور
اسے کوئی خاص ہوش بھی
https://t.me/yum_storie_s
نہ تھی۔ میں نے اسے
میڈیسن ال کے دی گرم
دودھ پال یا مس بنگال تین
دن تک بستر میں رہی اور
آفس بھی نہ گئی۔
https://t.me/yum_storie_s
ایک دو جھٹکے ہی لگائے
تھے کہ بنگالن کی پھدی نے
تو پانی ایسے نکالنا شروع
کیا جیسے کوئی ٹونٹی
کھول دی ہو۔ میرے نیچے
سے ہی اپنی گانڈ کو گھما
گھما کر لن کو اور اندر تک
https://t.me/yum_storie_s
لینے لگی تھی۔ اور مزے
میں بڑ برائے جا رہی تھی۔
ہر دو منٹ بعد اس کی
پھدی پانی نکال رہی تھی
جو اس کی پھدی سے ۔نکل
کر نیچے گانڈ کی طرف بہہ
رہا تھا۔ دس منٹ میں وہ ال
https://t.me/yum_storie_s
تعداد بار پانی نکال چکی
تھی مگر وہ دیوانوں کی
طرح لن کو اور اندر کرنے
کی کوشش کر رہی تھی۔
اس کے بعد میں نے اسے
ڈوگہ سٹائل میں جم کے
چودا اور لن کو باہر نکال کر
https://t.me/yum_storie_s
اس کے منہ میں دیتا ہوا
فارغ ہو گیا۔
میرا اور الغانم کے کنٹریکٹ
میں تقریبآ بیس دن رہتے
تھے اس لئے میں اپنی
واپسی کی تیاریاں کر رہا
تھا۔ ان بیس دنوں میں میں
https://t.me/yum_storie_s
نے ماریہ کو ایک رات میں
دو بار چودا اور گولی کو
ماریہ پہ بھی استعمال کیا۔
ماریہ کے ہی کہنے پر میں
نے ایک کویتی آنٹی کو بھی
گولی لگا کے چودا اور چودا
بھی ایسا کہ اس کا انجر
https://t.me/yum_storie_s
پنجر ہال کے رکھ دیا۔ واپس
آنے سے پہلے میں نے فاطمہ
سعد مناور سے ملنے اس کے
گھر گیا اس کی شادی کی
مبارک اور کچھ تحائف بھی
دے کر آیا۔ اس دوران
بنگالن نے مجھے بارہا شادی
https://t.me/yum_storie_s
کا بوال جس کو میں نے
واپس آکر کرنے کا کہہ کر
ٹال دیا۔
کویت ائر پورٹ پر فاطمہ
اس کا خاوند اور ماریہ
مجھے خدا حافظ کہنے
میرے ساتھ آئےتھے۔۔۔۔
https://t.me/yum_storie_s
کویت سے میں بہت سی
اچھی اور میٹھی یادیں لے
کر واپس پاکستان آ رہا تھا۔
اس ملک نے مجھے بہت
کچھ دیا تھا۔ جس میں
Ummiکے جیسی پیار
کرنے والی بیوی اور
https://t.me/yum_storie_s
Lannyکے جیسی دوست
بھی شامل تھی ۔دولت تھی
جو میں ساتھ لے کر واپس
آ رہا تھا اور باقی سب کچھ
شاید کویت نے مجھے دے
کر واپس لے لیا تھا۔
https://t.me/yum_storie_s
پاکستان آنے کے ڈیرھ ماہ
بعد ہی میرے والد نے اپنے
دوست کی بیٹی سے میری
شادی کر دی۔
میری بیوی کا عاشقانہ پہلے
سے ہی چل رہا تھا اسلئے
شادی کے دو ماہ بعد ہی وہ
https://t.me/yum_storie_s
اپنے عاشق کے کہنے پر
داراالمان چلی گئی اور
عدالت میں مجھ سے طالق
لے لی۔
جس دن طالق کےلئے اطالع
میرے گھر آئی تو میں نے
اپنے والد کو بتایا۔ والد
https://t.me/yum_storie_s
صاحب نے جیسے ہی والدہ
کو بتایا تو والدہ نے اپنے دل
پر ہاتھ رکھا اور اسی جگہ
بیٹھتے ہوئے گرتی گئی اور
اپنے خالق حقیقی سے جا
ملیں۔ اس سانحے کے بعد
میرے بابا چپ چپ سے
https://t.me/yum_storie_s
ًا
رہنے لگے تھے۔ تقریب ایک
ماہ بعد ہی بابا کا بی پی
ہائی ہوا اور ان کو برین
ہیمرج ہوگیا جو تین دن
ہسپتال میں رہے اور دنیا
سے پردہ کر گئے۔
https://t.me/yum_storie_s
اب اس دنیا میں میں بالکل
تنہا ہوں۔ میرے پاس سوائے
یادوں کے سسکیوں کے
آہوں کے اور کبھی نہ ختم
ہونے والی وحشت ناک
تنہائی کے اور کچھ نہیں ہے
۔۔۔۔ زندگی کا یہ سفر کب
https://t.me/yum_storie_s
ختم ہو کہاں ختم ہو نہیں
جانتا۔
زندگی کے اس سفر میں ہر
لمحہ اور ہر تنہائی میں
Ummiکو بہت یاد کرتا
ہوں اور انہی یادوں کے
https://t.me/yum_storie_s
سہارے ہر رات اپنی تنہائی
کو گلے لگا لیتا ہوں۔۔۔۔۔
ختم شدہ
https://t.me/yum_storie_s