Professional Documents
Culture Documents
15th Worksheet
15th Worksheet
Assignment No XXXI: Translate the following Urdu paragraphs into English by keeping
in view figurative expressions.
)1
اس امر سے کوئی اختالف نہین کر سکتا کہ ایک مہذب معاشرے مین قانون کی باالدستی
ہے جب کہ غیر مہذب معاشرون مین قانون موم کی ناک ہوتا ہے جسے طاقتورجس طرح
چاہین موڑ لیتے ہین۔ یہان قانون کی نہین بلکہ افراد کی حکمرانی ہوتی ہے۔ ان معاشرون مین
قانون کو روایتی طور پر تو مان لیا جا تا ہے مگر عملی طور پر اس کی پیروی نہین کی
جاتی۔
(2
مینار پاکستان کھڑا ہے بہت سے مسلمان رہنما
ِ ٢٣مارچ١٩۴٠ع کو ٹھیک اس جگہ جہان آج
ایک بہت بڑا فیصال کرنے کہ لیے جمع ہوئے تھے۔ وہ لوگ اپنے وطن کو انگریزون سے
آزاد کرانا چاہتے تھے وہ غالمی کی زندگی سے تنگ آ چکے تھے۔ وہ آزادی حاصل کرکے
اپنے وطن مین حکومت قائم کرنا چاہتے تھے۔
(3
سوئس بینک کہ ڈائریکٹر نے انکشاف کیا ہے کہ پاکستانی شہریون کے ١٩٧ارب ڈالر
سوئٹزرلینڈ کے بینکون مین جمع ہین۔ ظاہر ہے یہ ایسی رقوم ہین جو ملکی وسائل کو لُوٹ
کر سوئس بینکون کے خفیہ کھاتون مین جمع کرائی جاتی ہین ۔ اس عمل مین بالعموم حکمران،
ارکان پارلیمنٹ ،فوجی اور غیر فوجی اعل ٰی افسران شامل ہوتے ہین جبکہ ان افراد کو آئین
اور قانون پر عمل درآمد کے حوالے سے عوام کے لیے مثال بننا چاہیے۔
1
(4
انسان نے پرندون کو فضا مین اڑتے دیکھا تو اس کے جی مین بھی اڑنے کی خواہش پیدا
فضاون مین اڑتا پھرتا۔ امریکی فوج
ؑ ہوئی۔ وہ سوچتا کاش میرے بھی پر ہوتے اور مین بھی
١٩٠٣ع مین ہوائی جہاز بنانے کی کوشش مین مصروف تھی۔ جہاز تو بن گیا مگر اڑآن نہ
بھر سکا۔ ایک امریکی اخبار "نیویارک ٹائمز" نے لکھا کے شاید اڑنے والی مشین بنانے
مین دس الکھ سال سے لے کر ایک کروڑ سال تک کا عرصہ لگ جائے مگر ابھی اس بات
کو صرف آٹھ روز ہی گزرے تھے کہ دو آدمیون نے یہ ناقاب ِل یقین کارنامہ سرانجام دے کر
اہل دنیا کو حیرت مین ڈال دیا۔
(5
بھارت جتنی بھی کوششکرے دنیا پر روز روشن کی طرح واضح ہو چکا ہے کہ مقبوضہ
کشمیر پر اس نے غاصبانہ قبضہ کر رکھا ہے۔ اور کشمیری عوام ہرگز اس کہ ساتھ نہین
یوم سیاہ
کےیوم جمہوریہ کو مقبوضہ کشمیر اور آزاد کشمیرکے لوگ ِِ رہنا چاہتی۔ بھارت
کے طور پر مناتے ہین۔ اس دن ریلیان نکالی جاتی ہین ،تعلیمی اور کاروباری ادارے بند
رہتے ہین۔
(6
کچھ لوگوننے یہ وطیرہ بنایا ہوا ہے کہ وہ ہر آن مختلف بہانون سے پاکستان پر تنقید کرتے
رہتے ہین۔ اور اس کاموازنہ مغرب سے کرکے ہمین یہ بتانے کی کوشش کرتے رہتے ہین
کہ ہم جدید دنیا سے کتنا پیچھے رہ گئے ہین۔ بعض اوقات تنگ آکر مین ان بڑے لوگون سے
کہتا ہون "حضور آپ مغرب مین ہی تشریف لے جائیے۔ پاکستان جیسا غریب ملک آپ جیسی
بڑی شخضیات کی میزبانی نہین کر سکتا۔ "
(7
جاون کیونکہ جونہی
اس کے بعد میری کوشش ہوتی تھی کہ مین قائد اعظم کی خدمت مین نہ ؑ
وہ۔ مجھے دیکھتے اُنھین کوئی نہ کوئی سرکاری کام یاد آجاتا ۔ ١٠ستمبر کو انھون نے
مجھے کوئٹہ طلب فرمایا اور پوچھا "کیا مجھے کوئی ضروری کاغذ دکھانا چاہتے ہو؟ "
مین نے عرض کیا "نہین جناب۔ " ساتھ ہی میری آنکھون سے آنسونکل آئے مین نے سوچا
اس حالت مین بھی انھین ملک کا اتنا خیال ہے۔
2
(8
مرد اور عورت ایک ہی معاشرے کا حصہ ہین بلکہ اُن ہی سے ایک معاشرہ وجود مین آتا
ہے۔ عورت قاب ِل قدر نہین بن سکتی اور اسکی منزل کی گاڑی منزل تک نہین پہنچ سکتی
اور مرد ایک گاڑی کے پہئیون کی حیثیت رکھتے ہین۔ جب تک ان دونون مین توازن نہ
ہوگا ،کوئی بھی معاشرہ اہمیت کا حامل نہین اور نہ ہی وہ اپنی زندگی مین کوئی مقصد پورا
کر سکتے ہین۔
(9
اپنےپوشیدہ عیبوں کومعلوم کرنے کے لیے یہ دیکھنا کہتے ہیں۔ ہمارے دوست اکثرہمارے
دل کےموافق ہماری تعریف کرتے ہیں۔ اول ہمارےعیب ان کوعیب ہی نہیں لگتے یا
پھرہماری خاطر کوایساعزیزرکھتے ہیں کہ اِسکورنجیدہ نہ کرنے کےخیال
سےاِنکوچھپاتےہیں۔ یا پھراِن سےچشم پوشی کرتے ہیں۔ برخالف اِس کےہمارا دشمن ہم
کوخوب ٹٹولتا ہےاورکونےکونے سےڈھونڈ کرہمارےعیب نکالتا ہے،گووہ دشمنی
سےچھوٹی بات کو بڑا بنا دیتا ہے۔ مگراِس میں کچھ نہ کچھ اصلیت ہوتی ہے۔دوست ہمیشہ
اپنےدوست کی نیکیوں کوبڑھاتا ہےاوردشمن عیبوں کو۔ اِس لیےہمیں ضروری ہے کہ ہمارے
دشمن ہم کو کیا اپنےدشمن کا زیادہ اِحسان مند ہونا چاہیےکہ وہ ہمیں ہمارےعیبوں سےمطلع
کرتا ہے۔ اِس تناظرمین دیکھا جائےتو دشمن دوست سےبہترثابت ہوتا ہے۔
(10
پاکستان ،افغانستان مین امن کے لیے پرعزم ہے کیونکہ افغانستان مین امن ،پاکستان کے لیے
انتہائی اہم ہے۔ تاریخی تناظر مین دیکہا جائے تو پاکستان اور افغانستان پڑوسی بر اور
اسالمی ملک ہونے کے ناتے تاریخی ،ثقافتی ،لسانی رشتون مین جڑے ہوئے ہین۔ یہ رشتے
اٹوٹ ہین ،دونون کا انحصار ایک دوسرے پر ہے اور دونون الگ الگ رہ بھی نہین سکتے۔
روز اول سے یہی رہا ہے کہ افغان مسئلے کا سیاسی حل نکاال جائے۔ اس
پاکستان کا موقف ِ
موقف کی حمایت چین بھی کرتا ہے۔ اس ضمن مین چین نے کہا ہے کہ افغان تنازع کا افغان
قیادت مین ہونے والے امن مذاکرات سے ہی حل ممکن ہے۔ پاکستان اور اسٹریجک شراکت
داری کے لیے -افغان تنازع کو مذاکرات کے ذریعے حل کرنے مین اپنا کردار ادا کرین
گے۔
3