You are on page 1of 27

‫بدنام گھر‬

‫قسط‪1‬‬
‫مرتب‬
‫سید محمد صفی ہللا قادری‬
‫‪safiullahkhadri123@gmail.c‬‬
‫‪om‬‬

‫کرداروں کے نام‬
‫‪ 1‬۔ ساجد مین کردار‬
‫‪ 2‬۔ جمیل ۔ساجد کا دوست‬
‫‪ 3‬۔ انور ۔ ساجد کا دوست‬
‫‪ 4‬۔راشد ۔ ساجد کا دوست‬
‫‪ 5‬۔ موہیت ۔مالک مکان‬
‫‪ 6‬۔ رینوکہ ۔ موہیت کی بیوی‬
‫‪ 7‬۔ ویمل ۔ موہیت کا چاچا‬
‫‪ 8‬۔شیکھر ۔موہیت کا دشمن‬

‫‪ 9‬۔ انیتا کام والی‬

‫‪1‬‬
‫سین نمبر‪1‬‬
‫مقام ‪-:‬موہیت کا گھر۔ ہال‬
‫وقت ‪ -:‬دن‬
‫کردار ‪ -:‬موہیت ۔ رینوکہ ۔ ویمل‬
‫رینوکہ سوفے پر بیٹھی رہتی ہے ۔‬
‫موہیت سوفے کے پاس آکے‬
‫کھڑاہوتاہے‬
‫موہیت‬
‫رینوکہ کو دیکھ کر پریشان ہوتے(‬
‫) ہوئے کہتاہے‬

‫‪2‬‬
‫میں اب کیا کروں رینوکہ مجھے کچھ‬
‫سمجھ میں نہیں آرہاہے‬
‫ِایسا نہیں ہے ۔ میں نے کوشیش نہیں‬
‫کیا ہو ۔‬
‫رینوکہ‬
‫)موہیت کو دیکھتے ہوئے کہتی ہے(‬
‫موہیت پاپانے کیا کہا اس بارے میں ۔‬
‫کیا پاپانے کچھ نہیں کہاہے ۔‬
‫موہیت‬
‫ویمل انکل کو بھی کچھ سوجھائی نہیں‬
‫دئے رہاہے‬
‫ِایسا ویمل انکل کہتے ہیں ۔ اب تم ہی‬
‫کہو۔ رینوکہ‬
‫‪3‬‬
‫رینوکہ‬
‫)سوفے سے اُٹھےہوئے کہتی ہے(‬
‫ہاں میں نے کل انٹرنیت میں‬
‫پارانورمل کا ایک نمبر دیکھاتھا‬
‫جمیل نام تھا ۔ اُس آدمی کا مجھے‬
‫لگتاہے ۔ وہ ایک نہیں ہے‬

‫موہیت‬
‫(رینوکہ کو دیکھتے ہوئے کہتاہے )‬
‫کہو رینوکہ کیا نمبر ہے ۔ اُس آدمی کا‬
‫اور کیا نام ہے‬
‫رینوکہ‬

‫‪4‬‬
‫اُس آدمی کا نام جمیل ہے ۔‬
‫تب ہی گھرکی بیل بجتی ہے ۔ انیتا‬
‫گھر کا دروازہ کھولتی ہے ۔ ویمل‬
‫گھرکے اندر آتاہے ۔ رینوکہ موہیت‬
‫کے پاس آکے کھڑاہوتاہے‬

‫ویمل‬
‫(رینوکہ کو دیکھتے ہوئے کہتاہے)‬
‫کہو بیٹی اُس وقت تم مجھ سے کچھ‬
‫کہنے والی تھی ۔ اچانک مجھے کام‬
‫آگیا مجھے گھر سے باہر جاناپڑا‬
‫کیا کہنا چاہتی ہو ۔‬
‫رینوکہ‬
‫‪5‬‬
‫ہاں پاپا میں پارانورمل والوں کا نمبر‬
‫دیکھ لیا ہے‬
‫‪//cut//‬‬
‫سین نمبر‪2‬‬
‫شیکھرکاگھر۔ ہال‬
‫وقت ‪ -:‬دن‬
‫کردار ‪ -:‬شیکھر انیتا‬
‫شیکھر سوفے پر بیٹھا رہتاہے ۔ انیتا‬
‫شیکھر کے پاس خوشی خوشی آکے‬
‫کھڑی ہوتی ہے‬
‫شیکھر‬

‫‪6‬‬
‫(انیتا کو دیکھ کر ہنستے ہوئے کہتاہے‬
‫)‬
‫ہاہاہا ۔۔ انیتا کیا بات ہے ۔ تو ِاتنا خوش‬
‫کیوں ہو ۔‬
‫انیتا‬
‫(شیکھرکو دیکھ کر ہنستے ہوئے کہتی‬
‫ہے )‬
‫ہاہاہا ۔۔۔ جب بھی ُدشمنوں کے چہروں‬
‫پر پریشانی دیکھتی ہوں ۔ تو دل خوش‬
‫ہوتاہے ۔ شیکھرتم غلط کررہے ہو یا‬
‫صحیح کررہے ہو ۔ وہ مجھے پنچات‬
‫نہیں ہے ۔ میں تہمارا ساتھ دینا ہے‬
‫وہ تو میں دوںگی ۔‬
‫‪7‬‬
‫شیکھر‬
‫اچھا کہو کیا خبرلیے کے آئی ہو ۔‬

‫انیتا‬
‫موہیت رینوکہ ویمل کچھ لوگوں کے‬
‫نام دیکھ رہے تھے ۔ کوئی نام کہتے‬
‫تھے ۔ پارانورمل ِایسا ہی کچھ نام ہے‬
‫یہ کیا کررہے ہیں ۔ مجھے سمجھ میں‬
‫نہیں آتاہے ۔‬
‫شیکھر‬
‫(سوفے سے اُٹھے ہوئے کہتاہے)‬
‫اچھا ٹھیک ہے ۔ اب تو اپنے گھر جا‬

‫‪8‬‬
‫‪Cut‬‬
‫سین نمبر‪3‬‬
‫مقام ‪ -:‬جمیل کا گھر۔ کمرہ‬
‫وقت ‪ -:‬دوپہر‬
‫کردار ‪ -:‬جمیل ۔ پروین‬
‫جمیل اپنے کمرے میں نماز پڑھاہے‬
‫فون کی رینگ بجتی ہے ۔‬

‫پروین‬
‫(فون اُٹھتے ہوئے کہتی ہے )‬
‫کون صاحب بات کررہے ہیں ۔‬
‫موہیت‬
‫‪9‬‬
‫(اپنے گھرسے فون پرکہتاہے )‬
‫مجھے جمیل صاحب چاہئے ۔ کیا وہ‬
‫اس وقت مل سکتے ہیں‬

‫پروین‬
‫(فون پر کہتی ہے )‬
‫ہاں صاحب نماز پڑھ رہے ہیں ۔‬
‫تھوڑا رُکو لین پر رہو‬

‫جمیل سالم َپھرتاہے‬


‫جمیل‬
‫(رشیدہ کو دیکھتے ہوئے کہتاہے)‬
‫‪10‬‬
‫کس کا فون ہے بیگم ۔‬
‫پروین‬
‫(جمیل کو فون دیتے ہوئے کہتی ہے)‬
‫کوئی موہیت کا فون ہے ۔ تم سے بات‬
‫کرنا چاہتے ہیں‬

‫جمیل پروین سے فون لیتاہے‬


‫جمیل‬
‫(فون پر موہیت سے کہتاہے)‬
‫ہاں صاحب کہو ۔ کیا مسلہ ہے‬
‫جو مجھے یاد کیاہے ۔‬
‫موہیت‬
‫‪11‬‬
‫(فون پر کہتاہے)‬
‫کیا آپ میگ گاوں آناچاہتے ہو ۔ میرے‬
‫ابائی گھر کا مسلہ ہے ۔ گاون کے‬
‫لوگ کہتے ہیں ۔ تمہارے گھر میں آتما‬
‫کا بسیرہ ہے ۔ مجھے ِاس مسلہ کا حل‬
‫چاہئے ۔ یہ آپ ہی کرسکتے ہیں ۔‬

‫جمیل‬
‫ٹھیک ہے انشاءہللا میں دیکھتاہوں ۔‬
‫میرے دوستوں کو بھی تو فون کرکے‬
‫تیار کروانا ہوتاہے ۔ اچھا میں شام تک‬
‫تم سے فون پر بات کروںگا ۔ اچھا تم‬
‫کب تک فرست میں رہتے ہو‬
‫‪12‬‬
‫موہیت‬
‫(فون پر کہتاہے)‬
‫مجھے تو فرست ہی فرست ہے‬
‫تم کبھی بھی فون کرسکتے ہو ۔ اچھا‬
‫تم آناہوتو مجھے فون کرلو ٹھیک ہے‬

‫پروین‬
‫(جمیل کو دیکھتے ہوئے کہتی ہے)‬
‫کیا بات ہے ۔ جمیل ِپھر سے جاناہے‬
‫جمیل‬
‫(جائے نماز گھڑی کرتے ہوئے‬
‫کہتاہے)‬
‫‪13‬‬
‫ہاں پروین ۔ کیا کروں جاناپڑرہاہے‬
‫اچھا تم ایک کام کرو بتول بھابی کے‬
‫پاس چلے جاو ٹھیک ہے‬
‫پروین‬
‫تم باقی کے دوستوں کو بھی فون‬
‫کرناتھا ۔ اُن کا کیا خیال ہے ۔ وہ ساتھ‬
‫آناچاہتے ہیں یا نہیں ۔‬
‫‪//cut//‬‬
‫سین نمبر‪4‬‬
‫مقام ‪ -:‬موہیت کا گھر ۔ ہال‬
‫وقت ‪ -:‬شام‬
‫کردار ‪ -:‬موہیت ۔ ویمل‬

‫‪14‬‬
‫ویمل‬
‫(موہیت کو دیکھتے ہوئے کہتاہے)‬
‫کیا کہا ہے موہیت جمیل نے کیا وہ‬
‫آنے تیارہے یا نہیں ۔ کہو کیا کہاہے‬
‫موہیت‬
‫(ویمل کو دیکھتے ہوئے کہتاہے)‬
‫مجھے پتہ نہیں ہے ۔ ہاں وہ ِاتنا کہاہے‬
‫اُس کے دوستوں کو فون کرناہے ۔‬
‫اورمجھے سے یہ کہا کہ تم کو فرست‬
‫کب ملتی ہے ۔‬

‫‪15‬‬
‫تھوڑی ہی دیربعد ِپھرسے موہیت کو‬
‫جمیل کا فون آتاہے‬
‫موہیت‬
‫(فون اُٹھاتے ہوئے کہتاہے)‬
‫ہاں کہو جمیل صاحب کیا کہتے ہو‬
‫آرہے ہو ۔ کب آرہے ہو‬
‫جمیل‬
‫(فون پر کہتاہے)‬
‫انشاءہللا ہم چاروں دوست کل شام تک‬
‫میگ گاون میں ہوںگے ۔‬
‫موہیت‬
‫(خوشی سے فون پر کہتاہے )‬

‫‪16‬‬
‫اچھا ٹھیک ہے ۔ میں تمہارے رہنے کا‬
‫انتیظام کردیں گے ۔‬
‫جمیل‬
‫(فون پر کہتاہے)‬
‫اچھا ٹھیک ہے ۔ انشاءہللا کل شام تک‬
‫پہنچ جائیں گے ۔‬
‫جمیل فون کٹ کردیتاہے ۔ موہیت بھی‬
‫فون کٹ کردیتاہے ۔ ویمل کمرے کے‬
‫دروازے کے پاس کھڑارہتاہے ۔‬
‫ویمل‬
‫(موہیت کے پاس آتے ہوئے کہتاہے)‬
‫کیا وہ آنے کے لیے تیار ہیں موہیت‬
‫بیٹا‬
‫‪17‬‬
‫موہیت‬
‫(ویمل کو دیکھتے ہوئے کہتاہے )‬
‫ہاں چاچا وہ یہاں آنے تیارہیں ۔ جمیل‬
‫صاحب کہتے ہیں ۔ کل شام تک یہاں‬
‫ہوںگے ۔‬
‫ویمل‬
‫اچھا میں ابھی سرپنج صاحب کے پاس‬
‫جاکے اُن کا نیا گھر ِکرائے پر لیتاہوں‬
‫اچھا رہے گا ۔ اُن کو بھی تم کو بھی ۔‬
‫کیوںکہ مسلمان گوشہ کرتے ہیں‬
‫موہیت‬
‫اچھی بات ہے‬

‫‪18‬‬
‫‪//cut //‬‬
‫سین نمبر‪5‬‬
‫مقام ‪ -:‬ساجد کا گھر ۔ کمپونڈ‬
‫وقت ‪ -:‬شام‬
‫کردار‪ -:‬ساجد ۔ جمیل ۔ انور۔ راشد‬

‫جمیل ساجد انور راشد کمپونڈ میں‬


‫ُکرسیاں دالے ُکرسیوں پر بیٹھے رہتے‬
‫ہیں ۔‬
‫جمیل‬
‫(ساجد انور راشد کو دیکھتے ہوئے‬
‫کہتاہے )‬

‫‪19‬‬
‫ساجد ِپھر سے ہم کو کام آگیاہے ۔‬
‫میگ گاون جاناہے ۔ کیا کہتے ہو‬
‫ساجد‬
‫(جمیل کو دیکھتے ہوئے کہتاہے)‬
‫کیا کہا تم نے ۔‬
‫جمیل‬
‫میں نے تو ہاں کہ دیاہے ۔ بہت پریشان‬
‫لگ رہاہے‬
‫ساجد‬
‫اب تم کہ دیے ہو تو چلو ۔‬
‫راشد‬
‫(جمیل کو دیکھتے ہوئے کہتاہے )‬
‫‪20‬‬
‫کیا مسلہ ہے ۔ کچھ کہا ہے ۔ اُس بندے‬
‫نے ۔‬
‫جمیل‬
‫(راشد کو دیکھتے ہوئے کہتاہے )‬
‫وہ اپنے گھرکا کہتاتھا۔ کہ میرے گھر‬
‫میں مسلہ ہے ۔ ہاں یاد آیا ابائی گھر کا‬
‫مسلہ لیے کر پریشان ہے‬

‫انور‬
‫(جمیل ساجد راشد کو دیکھتے ہوئے‬
‫کہتاہے )‬

‫‪21‬‬
‫ِایسی بات ہے تو ہم کو چلنا چاہئے ۔‬
‫وہی انسان ہے ۔ جو دوسروں کے کام‬
‫آتے ہیں ۔‬
‫راشد‬
‫(انور کو دیکھ کر مزاق میں کہتاہے)‬
‫اب انور صاحب کہتے ہیں ۔ تو چلناہی‬
‫ہے ۔‬
‫‪//cut//‬‬
‫سین نمبر‪6‬‬
‫مقام ‪ -:‬پنچایت‬
‫وقت ‪ -:‬شام‬
‫کردار ‪ -:‬اکیل ۔ ویمل‬

‫‪22‬‬
‫ویمل اکیل کے پاس آتاہے ۔ ویمل کے‬
‫چہرے پر خوشی ہوتی ہے ۔ اکیل‬
‫ویمل کو خوش دیکھتاہے ۔ ویمل اکیل‬
‫کے پاس پہنچھتاہے ۔ اکیل کے سامنے‬
‫آکے کھڑاہوتاہے‬
‫اکیل‬
‫(ویمل کو دیکھتے ہوئے کہتاہے)‬
‫کیا بات ہے ۔ تم خوش نظرآرہے ہو‬
‫کیا کوئی اُس کے کا پتہ چل گیاہے‬
‫کون کررہاہے‬
‫ویمل‬
‫سرپنج صاحب کل شام آرہے ہیں‬
‫پارانورمل والے اب وہی پتہ کریں گے‬
‫‪23‬‬
‫اکیل‬
‫کہاں رہتے ہیں ۔ وہ لوگ کس گاون‬
‫میں رہتے ہیں ۔ کچھ پتہ چال‬
‫ویمل‬
‫میرا بھتیجہ فون کیا تھا ۔ اچھا سرپنج‬
‫صاحب ۔ مجھے تمہارا نیا گھر چاہئے‬
‫کیا وہ مل سکتاہے ۔‬
‫اکیل‬
‫نیہا واال گھر چاہئے ۔ جو میں نے‬
‫پہلے والے سرپنج سے خریدہ ہے‬
‫ویمل‬
‫ہاں ہاں ۔ کیونکہ مجھے نہیں معلوم وہ‬
‫ِکتنے لوگ آنے والے ہیں ۔ موہیت کے‬
‫‪24‬‬
‫گھرمیں تو نہیں رکھ سکتے ہیں‬

‫‪25‬‬
26

You might also like