Professional Documents
Culture Documents
حضرت ابن عمر رضی ہللا عنہما سے مروی ہے کہ حضور نبی اکرم صلی ہللا
علیہ وآلہ وسلم جب کہیں سفر پر جاتے تو یہ دعا پڑھتے :
﴿ُسْبَح اَن اَّلِذ ي َس َّخ َر َلَنا هَذ ا َو َم ا ُک َّنا َله ُم ْقِر ِنيَن َوِإَّنا ِإَلی َرِّبَنا
َلُم ْنَقِلُبوَن ﴾ َالَّلهَّم ِإَّنا َنْس َاُلَک ِفي َس َفِر َنا هَذ ا اْلِبَّر َو الَّتْقَو ی َو ِم ْن اْلَعَم ِل
َم ا َتْر َض یَ ،الَّلهَّم هِّو ْن َع َليَنا َس َفَر َنا هَذ اَ ،و اْطِو َع َّنا ُبْعَد ه ،الَّلهَّم َاْنَت
الَّص اِح ُب ِفي الَّس َفِر َو اْلَخ ِليَفُة ِفي اَأْلهِل ،الَّلهَّم ِإِّني َأُعوُذ ِبَک ِم ْن
َو ْع َثاء الَّس َفِر َو َک آَبِة اْلَم ْنَظِر َو ُس وِء اْلُم ْنَقَلِب ِفي اْلَم اِل َو اَأْلهِل َ ،وِإَذ ا
َر َج َع َقاَلهَّن َو َز اَد ِفيهَّن :آيُبوَن َتاِئُبوَن َع اِبُدوَن ِلَرِّبَنا َح اِم ُدوَن .
(مسلم ،الصحيح ،کتاب الحج ،باب ما يقول اذا رکب الی سفر الحج ،978 : 2 ،رقم )1342 :
’’میں حاضر ہوں ،یا ہللا میں حاضر ہوں ،تیرا کوئی شریک نہیں ،میں حاضر
ہوں۔ بے شک تمام تعریفیں اور نعمتیں تیرے ہی لئے ہیں ،اور بادشاہی بھی
(تیری ہی ہے) ،تیرا کوئی شریک نہیں ہے۔‘‘
3۔ مکہ معظمہ میں داخل ہونے کی دعا
َالّٰل ُهَّم ِإَّن ٰه َذ ا َح َر ُم َک َو َح َر ُم َرُس ْو ِلَک َ ،فَح ِّر ْم َلْح ِم ي َو َد ِم ي َو َع ْظِم ي
َع َلی الَّناِر ،اَلّٰل ُهَّم ٰا ِم ِّني ِم ْن َع َذ اِبَک َيْو َم َتْبَعُث ِعَباَد َک َ ،و اْج َعْلِني ِم ْن
ُأْو ِليآِئَک َو َأْه ِل َطاَع ِتَک َ ،و ُتْب َع َلَّي ِ ،إَّنَک َأْنَت الَّتَّو اُب الَّر ِح ْيُم .
’’اے ہللا! یہ تیرا اور تیرے رسول پاک صلی ہللا علیہ وآلہ وسلم کا حرم ہے ،پس
میرے گوشت ،خون اور ہڈیوں کو آگ پر حرام کر دے۔ اے ہللا! جس روز تو
اپنے بندوں کو اٹھائے گا ،مجھے اپنے عذاب سے محفوظ رکھنا ،اور مجھے
اپنے ولیوں اور اطاعت گزاروں میں شامل کر دے ،اور میری توبہ قبول فرما۔
بے شک ُتو توبہ قبول فرمانے واال (اور) بڑا رحم فرمانے واال ہے۔‘‘
شہر مکہ میں داخل ہونے کے بعد جب آپ مسجد حرام کی طرف جائیں تو
کوشش کریں کہ باُب الَّسالم سے داخل ہوں کیونکہ یہ افضل اور سلف صالحین کا
طریقہ رہا ہے۔
4۔ باُب الَّسالم سے داخل ہونے کی دعا
َالّٰل ُهَّم َأْنَت الَّس اَل ُم َ ،و ِم ْنَک الَّس اَل ُم َ ،فَح ِّيَنا َرَّبَنا ِبالَّس اَل ِم َ ،و َأْد ِخ ْلَنا اْلَج َّنَة
َد اَر الَّس اَل ِم َ ،تبَاَر ْک َت َو َتَعاَلْيَت َيا َذ ا اْلَج اَل ِل َو اِإْل ْک َر اِم .
(ابن همام ،فتح القدير)352 : 2 ،
َالّٰل ُهَّم اْفَتْح ِلي َأْبَو اَب َر ْح َم ِتَک َو َم ْغ ِفَر ِتَک َ ،و َأْد ِخ ْلِني ِفْيَهاِ ،بْس ِم هللا
َو اْلَح ْم ُد ِهّٰلِلَ ،و الَّص اَل ُة َو الَّس اَل ُم َع ٰل ی َر ُس ْو ِل هللا صلی هللا عليه وآله
وسلم
( .1مسلم ،الصحيح ،باب ما يقول إذ دخل المسجد ،494 : 1 ،رقم 2713 :
.2الفقه اإلسالمی)578 ،
’’اے ہللا! تو ہی سالمتی ہے ،اور سالمتی تجھی سے ہے ،پس تو ہمیں سالمتی
کے ساتھ زندہ رکھ اور ہمیں سالمتی والے گھر جنت میں داخل فرما ،اے جاللت
و اکرام والے رب! تو برکت واال اور بلند ہے۔ اے ہللا! میرے لئے اپنی رحمت
اور بخشش کے دروازے کھول دے ،اور مجھے ان میں داخل فرما دے ،ہللا کے
نام سے شروع کرتا ہوں ،اور تمام تعریفیں ہللا تعالٰی کے لئے ہیں ،اور درود و
سالم ہو رسول ہللا صلی ہللا علیہ وآلہ وسلم پر۔‘‘
’’ہللا تعالٰی کے عالوہ کوئی عبادت کے الئق نہیں ہے ،وہ وحدہ ال شریک ہے،
بادشاہت اسی کی ہے ،تمام تعریفیں اسی کے لئے ہیں ،اور وہ ہر چیز پر قادر
ہے ،میں خانہ کعبہ کے رب کی پناہ مانگتا ہوں کفر سے ،فقر سے ،اور قبر کے
عذاب سے ،اور سینہ کی تنگی سے ،اور ہللا تعالٰی درود (بصورِت رحمت) اور
سالم بھیجے ہمارے آقا و مولٰی محمد مصطفی صلی ہللا علیہ وآلہ وسلم پر ،اور
آپ کی آل ،اور اصحاب پر ،اے ہللا! اپنے گھر کے شرف اور تکریم و تعظیم،
اور ہیبت ،اور بلندی ،اور نیکی میں مزید اضافہ فرما ،اے رب! حج اور عمرہ
کرنے والوں میں سے جس جس نے اس گھر کی تعظیم و تکریم کی اس کی
عزت و شرف میں بھی اضافہ فرما۔‘‘
طواف میں ہر رکن کی الگ الگ دعائیں
خانہ کعبہ کے چار ارکان ہیں۔ ان چاروں رکنوں کی الگ الگ دعائیں ذکر کی
جاتی ہیں ،اگر ہو سکے تو انہیں ذہین نشین کر لیں اور طواف کے دوران جب
بھی کسی رکن کے سامنے جائیں تو اس کی دعا پڑھیں۔
’’اٰل ہی! میں تجھ سے پناہ مانگتا ہوں شرک ،اور شک ،اور نفاق ،اور مسلمانوں
میں پراگندگی ڈالنے سے ،اور بری عاد توں سے ،اور برے انجام سے مال میں
اور اہل و عیال میں۔‘‘
7۔ طواف میں ُرکن شامی کی دعا
َالّٰل ُهَّم اْج َعْله َح ًّج ا َّم ْبُر ْو ًر اَّ ،و َس ْع ًيا َّم ْش ُک ْو ًر اَّ ،و َذ ْنبًا َّم ْغُفْو ًر اَّ ،و ِتَج اَر ًة
َلْن َتُبْو َر َيا َع ِز ْيُز َ ،يا َغُفْو ُر .
(ابن همام ،فتح القدير)356 : 2 ،
’’اٰل ہی! اس حج کو ہر ایک گناہ سے پاک و صاف رکھنا ،اور میری کوشش کو
کامیاب فرمانا ،میرے گناہ بخش دے ،اور ایسی تجارت نصیب فرما جس میں
کسی طرح کا نقصان نہ ہو( ،بے شک) تو ہی غالب اور مغفرت فرمانے واال
ہے۔‘‘
’’اٰل ہی! میں تیری پناہ میں آیا کفر سے ،اور میں تیری پناہ میں آیا محتاجی اور
عذاب قبر سے ،اور زندگانی و موت کے فتنہ سے ،میں تیری پناہ میں آیا دنیا اور
آخرت کی رسوائی سے۔‘‘
’’اے پروردگار! ہمیں دنیا میں بھی بھالئی دے اور آخرت میں بھی بھالئی دے،
اور ہم کو دوزخ کے عذاب سے بچا ،اور نیک لوگوں کے ساتھ ہمیں جنت میں
داخل فرما ،اے بڑی عزت والے ،اے بہت زیادہ بخشنے والے ،اے تمام جہانوں
کے پالنے والے۔‘‘
ِاس دعا کو پڑھنے کے بعد حجِر َاسود کے قریب آئیں ،اگر ہو سکے تو بوسہ دیں
ورنہ دور سے ہی استالم کریں اور ِبْس ِم ِهللا ُهللَا َاْک َبُر َو ِهّٰلِل اْلَح ْم ُد پڑھتے ہوئے آگے
نکل جائیں اور طواف کے چکر کی دعا شروع کر دیں۔
’’ہللا تعالٰی پاک ہے ،اور سب تعریفیں ہللا ہی کے لئے ہیں ،اور ہللا تعالٰی کے سوا
کوئی عبادت کے الئق نہیں اور ہللا تعالٰی سب سے بڑا ہے اور (گناہوں سے
بچنے کی) طاقت اور (عبادت کی طرف راغب ہونے کی) قوت ہللا ہی کی طرف
سے ہے جو بزرگی اور عظمت واال ہے ،اور ہللا تعالٰی کی رحمت اور سالم
(نازل ہو) ہللا کے رسول صلی ہللا علیہ وآلہ وسلم پر ،اے ہللا! تجھ پر ایمان التے
ہوئے اور تیرے احکام کو مانتے ہوئے اور تجھ سے کئے ہوئے عہد کو پورا
کرتے ہوئے اور تیرے حبیب صلی ہللا علیہ وآلہ وسلم کی سنت کی پیروی کرتے
ہوئے (میں طواف شروع کرتا ہوں) ،اے ہللا! میں تجھ سے سوال کرتا ہوں
(گناہوں سے) معافی کا اور (ہر بال سے) سالمتی کا اور (ہر تکلیف سے) دائمی
حفاظت کا ،دین ،دنیا اور آخرت میں مکمل کامیابی کا اور جنت سے متمتع ہونے
اور دوزخ سے نجات پانے کا۔‘‘
11۔ دوسرے چکر کی دعا
َالّٰل ُهَّم ِإَّن َهَذ ا اْلَبْيَت َبْيُتَک َ ،و اْلَح َر َم َح َر ُم َک َ ،و اَأْلْم َن َأْم ُنَک َ ،و اْلَعْبَد
َعْبُد َک َ ،و َأَنا َعْبُد َک َو اْبُن َعْبِدَک َ ،و َهَذ ا َم َقاُم اْلٰع آِئِذ ِبَک ِم َن الَّناِر ،
َفَح ِّر ْم ُلُح ْو َم َنا َو َبَش َر َتَنا َع َلی الَّناِر َ ،الّٰل ُهَّم َح ِّبْب ِإَلْيَنا اِإْل ْيَم اَن َو َز ِّيْنه
ِفي ُقُلْو ِبَنا َو َک ِّر ه ِإَلْيَنا اْلُک ْفَر َو اْلُفُس ْو َق َو اْلِع ْص َياَن َ ،و اْج َعْلَنا ِم َن
الَّر اِش ِد ْيَن َ ،الّٰل ُهَّم ِقِني َع َذ اَبَک َيْو َم َتْبَعَُث ِعَباَد َک َ ،الّٰل ُهَّم اْر ُز ْقِني
اْلَج َّنَة ِبَغْيِر ِح َس اٍب.
’’یا ہللا! بے شک یہ گھر تیرا گھر ہے ،اور یہ حرم تیرا حرم ہے اور (یہاں کا)
امن و امان تیرا ہی دیا ہوا ہے ،اور ہر بندہ تیرا ہی بندہ ہے ،اور میں بھی تیرا ہی
بندہ ہوں ،اور تیرے ہی بندے کا بیٹا ہوں ،اور یہ دوزخ کی آگ سے تیری پناہ
چاہنے والوں کی جگہ ہے۔ سو تو ہمارے گوشت اور کھال کو دوزخ پر حرام کر
دے ،اے ہللا! ہمارے لئے ایمان کو محبوب بنا دے ،اور ہمارے دلوں میں اس کو
آراستہ کر دے اور ہمارے لئے کفر ،بدکاری اور نافرمانی کو ناپسندیدہ بنا دے
اور ہمیں ہدایت پانے والوں میں شامل کر لے ،اے ہللا! جس دن تو اپنے بندوں کو
دوبارہ زندہ کر کے ُاٹھائے ،مجھے اپنے عذاب سے بچانا۔ اے ہللا! مجھے بغیر
حساب کے جنت عطا فرما۔‘‘
’’اے ہللا! میں تجھ سے وسیع رزق اور نفع رساں علم اور ہر ایک بیماری سے
شفا کا طلبگار ہوں۔‘‘
20۔ باب صفا کی طرف جاتے ہوئے یہ دعا پڑھیں :
َأْبَد ُا ِبَم ا َبَد َأ ُهللا َتَعاٰل ی ﴿ِإَّن الَّص َفا َو اْلَم ْر َو َة ِم ْن َش َعآِئِر ِهللا َفَم ْن َح َّج
اْلَبْيَت َاِو اْع َتَم َر َفاَل ُج َناَح َع َلْيه َاَّن َيَّطَّو َف ِبِهَم ا َو َم ْن َتَطَّو َع َخ ْيًر ا
َفِاَّن َهللا َشاِکٌر َع ِلْيٌم ﴾.
(مال علی قاری ،مرقاة المفاتيح ،الفصل االول)6 : 7 ،
میں ابتدا کرتا ہوں ساتھ اس کے جس کے ساتھ ہللا تعالٰی نے (اپنے فرمان میں)
ابتدا کی ہے۔ بے شک صفا اور مروہ ہللا کی نشانیوں میں سے ہیں ،چنانچہ جو
شخص بیت ہللا کا حج یا عمرہ کرے تو اس پر کوئی گناہ نہیں کہ ان دونوں کے
(درمیان) چکر لگائے ،اور جو شخص اپنی خوشی سے کوئی نیکی کرے تو یقینًا
ہللا (بڑا) قدر شناس (بڑا) خبر دار ہے۔
’’اے ہللا! میں صفا اور مروہ کے درمیان محض تیری خوشنودی کے لئے سات
چکروں سے سعی کرنا چاہتا ہوں ،پس ِاسے میرے لئے آسان فرما دے اور مجھ
سے قبول فرما۔‘‘
26۔
ِم ْيَلْيِن َأْخ َضَر ْين
کی دعا :
جب آپ صفا سے مروہ کی طرف جا رہے ہوں تو تھوڑی ہی دور آپ کی نظر دو
سبز ٹیوب الئٹس پر پڑے گی۔ ان دو ٹیوب الئٹس کے درمیان کی جگہ وہ تاریخی
مقام ہے جہاں نشیب اور سیدنا اسماعیل علیہ السالم سے ُاوجھل ہونے کی وجہ
سے حضرت حاجرہ علیھا السالم دوڑ کر گزرتی تھیں۔ ہللا رب العزت کو ان کی
یہ ادا اتنی پسند آئی کہ آج بھی حجاج جب اس مقام سے گزرتے ہیں تو مرد
حاجیوں کو ذرا دوڑ کر چلنے کا حکم ہے لیکن جب دوسرے میل سے نکل جائیں
تو پھر آہستہ ہو جائیں۔ میلین اخضرین کے درمیان یہ دعا پڑھنی چاہئے :
َرِّب اْغ ِفْر َو اْر َح ْم َو َتَج اَو ْز َع َّم ا َتْع َلُم ِإَّنَک َتْع َلُم َم ا َلْم َنْع َلْم ِ ،إَّنَک َأْنَت
اَأْلَع ُّز اَأْلْک َر ُم َ ،و اْه ِدِني ِلَّلِتي ِهَي َأْقَو ُم َ ،الّٰل ُهَّم اْج َعْله َح ًّج ا َّم ْبُر ْو ًر ا
َّو َس ْع ًيا َّم ْش ُک وًر ا َّو َذ ْنًبا َّم ْغُفْو ًر اَ .الّٰل ُهَّم اْغ ِفْر ِلي َو ِلَو اِلَد َّي َو ِلْلُم ْؤ ِمِنْيَن
َو اْلُم ْؤ ِم َناِت َو اْلُم ْس ِلِم ْيَن َو اْلُم ْس ِلَم اِت َيا ُم ِج ْيَب الَّدْع َو اِتَ ،ر َّبَنا ٰا ِتَنا ِفی
الُّد ْنَيا َح َس َنًة َّوِفي اآْل ِخَر ِة َح َس نًة َّوِقَنا َع ذاَب الَّناِر .
’’اے میرے پروردگار! بخش دے اور رحم فرما اور درگزر کر اس سے جسے
تو جانتا ہے ،بے شک تو جانتا ہے ،وہ جو ہم نہیں جانتے ،بیشک تو زبر دست
بزرگی واال ہے ،اور دکھا مجھے وہ راہ جو بہت سیدھی ہے۔ اے ہللا! اس حج کو
مقبول حج بنا دے اور میری کوشش کو ماجور بنا دے ،اور میرے گناہوں کو
بخش دے۔ اے ہللا! مجھے اور میرے ماں باپ اور سب مومن مردوں اور
عورتوں اور مسلمان مردوں اور عورتوں کو بخش دے ،اے دعاؤں کو قبول
کرنے والے! اے ہمارے پروردگار! ہمیں دنیا اور آخرت میں بھالئی دے اور
دوزخ کی آگ سے بچا۔‘‘
39۔ بارگاہ رسالت مآب صلی ہللا علیہ وآلہ وسلم میں
حاضری کے وقت دعا
َالَّص اَل ُة َو الَّس الُم َع َلْيَک يا َسِّيِد ي َيا َرُس ْو َل ِهللا
اے میرے آقا و مولٰی ،اے ہللا تعالٰی کے رسول برحق! آپ پر درود و سالم۔
َالَّص اَل ُة َو الَّس الُم َع َلْيَک يا َسِّيِد ي َيا َح ِبْيَب ِهللا
اے میرے آقا و مولٰی ،اے ہللا تعالٰی کے حبیب مکرم! آپ پر درود و سالم۔
َالَّص اَل ُة َو الَّس الُم َع َلْيَک يا َسِّيِد ي َيا َنِبَّی ِهللا
اے میرے آقا و مولٰی ،اے ہللا تعالٰی کے نبی محتشم! آپ پر درود و سالم۔
َالَّص اَل ُة َو الَّس الُم َع َلْيَک يا َسِّيِد ي َيا َخ ْيَر َخ ْلِق ِهللا
اے میرے آقا و مولٰی ،جملہ مخلوقات سے بہترین! آپ پر درود و سالم۔
َالَّص اَل ُة َو الَّس الُم َع َلْيَک يا َسِّيِد ي َيا َش ِفْيَع اْلُم ْذ ِنِبْيَن
اے میرے آقا و مولٰی ،اے گنہگاروں کی شفاعت فرمانے والے! آپ پر درود و
سالم۔
َالَّص اَل ُة َو الَّس الُم َع َلْيَک يا َسِّيِد ي َيا َسِّيَد اْلَک ْو َنْيِن
اے میرے آقا و مولٰی ،کونین کے والی! آپ پر درود و سالم۔
َالَّص اَل ُة َو الَّس اَل ُم َع َلْيَک يا َسِّيِد ي َيا ِإَم اَم اْلُم َّتِقْيَن
اے میرے آقا و مولٰی ،اے متقیوں کے امام! آپ پر درود و سالم۔
َالَّص اَل ُة َو الَّس اَل ُم َع َلْيَک يا َسِّيِد ي َيا َر ْح َم ًة ِّلْلَعاَلِم ْيَن
اے میرے آقا و مولٰی ،اے تمام جہانوں کے لئے رحمت! آپ پر درود و سالم۔
َو َع ٰل ی ٰا ِلَک َو َاْص َح اِبَک َو َاْه ِل َبْيِتَک َيا َرُس ْو َل ِهللا
یا رسول ہللا! آپ کی آل ،اصحاب ،اہل بیت پر بھی درود و سالم ہو۔
َو َقْد َقاَل ُهللا َتَعاٰل ی ِفي َح ِّقَک اْلَعِظ ْيِم َ﴿ :و َلْو َاَّنُهْم ِاْذ َظَلُم ْو ا َاْنُفَسُهْم
َج آُئ ْو َک َفاْس َتْغَفُر ْو ا َهللا َو اْس َتْغَفَر َلُهُم الَّرُس ْو ُل َلَو َج ُد ْو ا َهللا َتَّو اًبا
َّر ِح ْيمًا﴾
َأْش َهُد َأَّنَک َيا َر ُس ْو َل ِهللاَ ،قْد َبَّلْغ َت الِّر َس اَلَة َو َأَّد ْيَت اَأْلَم اَنَة َو َنَص ْح َت
اُأْلَّم َة َو َک َش ْفَت اْلُغَّم َة َو َج َلْيَت الُّظْلَم َة َو َج اَهْدَّت ِفي َس ِبْيِل ِهللا َح َّق
ِج َهاِد ه َو َع َبْدَّت َرَّبَک َح ّٰت ی َأَتاَک اْلَيِقْيُن َ ،ج َز اَک ُهللا َتَعاٰل ی َع َّنا َو َع ْن
َّو اِلِد ْيَنا َو َع ِن اِإْل ْس اَل ِم َخ ْيَر اْلَج َز اِء .
’’اے ہللا کے رسول! آپ پر درود و سالم ہو ،آپ کے حق عظیم کے متعلق ہللا
تعالٰی نے یوں ارشاد فرمایا :اور(اے حبیب! ) اگر وہ لوگ جو اپنی جانوں پر
ظلم کر بیٹھے تھے آپ کی خدمت میں حاضر ہو جاتے اور ہللا سے معافی
مانگتے اور رسول (صلی ہللا علیہ وآلہ وسلم) بھی ُان کے لئے مغفرت طلب
کرتے تو وہ (اس وسیلہ اور شفاعت کی بنا پر) ضرور ہللا کو توبہ قبول فرمانے
واال نہایت مہربان پاتے۔ میں گواہی دیتا ہوں بے شک اے ہللا کے رسول! آپ نے
ہللا کا پیغام (اس کے بندوں تک) پوری طرح پہنچا دیا اور امانت کا حق ادا کر دیا
اور امت کی پوری خیر خواہی فرما دی اور (کفر کے) اندھیرے کو دور فرما
دیا ،اور (باطل کی) تاریکی کو چھانٹ دیا ،اور ہللا کے راستے میں کوشش اور
قربانی کا حق ادا کر دیا ،اور آپ اپنے رب کی عبادت میں لگے رہے ،یہاں تک
کہ واصل بحق ہوئے۔ ہللا تعالٰی آپ کو ہماری طرف سے ،ہمارے والدین کی
طرف سے اور ملت اسالم کی طرف سے بہترین جزاء عطا فرمائے۔‘‘
حضور صلی ہللا علیہ وآلہ وسلم سے اپنے لئے ،اپنے ماں باپ ،شیخ ،اساتذہ،
اوالد ،اعزاء و اقرباء ،دوستوں اور سب مسلمانوں کے لئے شفاعت مانگیں اور
بار بار عرض کریں :
َاْس َأُل الَّش َفاَع َة َيا َر ُس ْو َل ِهللا،
پھر اگر کسی نے بارگاِہ رسالت مآب صلی ہللا علیہ وآلہ وسلم میں سالم کے لئے
کہا ہو تو شرعًا اس کا پہنچانا الزم ہے اور یوں عرض کرے :
َالَّس الُم َع َلْيَک َيا َر ُس ْو َل ِهللاِ ،م ْن ُفاَل ِن ْبِن ُفاَل ٍن
(نام و ولدیت)
پھر اپنے دائیں طرف یعنی مشرق کی طرف تھوڑا سا ہٹ کر حضرت صدیق
اکبر رضی ہللا عنہ کے چہرہ پاک کے سامنے کھڑے ہو کر سالم پیش کریں۔
40۔ سیدنا صدیق اکبر رضی ہللا عنہ کی خدمت میں یوں
عرض کریں
َالَّس اَل ُم َع َلْيَک َيا َسِّيَد َنا َأَبا َبْک ِرِن الِّص ِّدْيَق َ ،الَّس اَل ُم َع َلْيَک َيا َخ ِلْيَفَة
َر ُس ْو ِل ِهللا َع َلی الَّتْح ِقْيِقَ ،الَّس اَل ُم َع َلْيَک َيا َص اِحَب َر ُس ْو ِل ِهللاَ ،ثاِنَي
اْثَنْيِن ِاْذ ُهَم ا ِفي اْلَغاِر َ ،الَّس اَل ُم َع َلْيَک َيا َم ْن َأْنَفَق َم اَله ُک َّله ِفي ُح ِّب
ِهللا َو ُح ِّب َر ُس ْو ِلهَ ،ح ّٰت ی َتَخ َّلَل ِباْلَعَبآِء َر ِض َي ُهللا َتَعاٰل ی َع ْنَک
َو َأْر َض اَک َأْح َس َن الِّر َض اَ ،و َج َعَل اْلَج َّنَة َم ْنِز َلَک َو َم ْس َک َنَک َو َم َح َّلَک
َو مْأَو اَک َ ،الَّس اَل ُم َع َلْيَک َيا َأَّو َل اْلُخ َلَفاِء َو َر ْح َم ُة ِهللا َو َبَر َک اُته.
’’سالم آپ پر ،اے ہمارے سردار ابو بکر صدیق ،سالم آپ پر ،اے رسول ہللا
صلی ہللا علیہ وآلہ وسلم کے خلیفہ برحق ،سالم آپ پر ،اے رسول ہللا صلی ہللا
علیہ وآلہ وسلم کے ساتھی ،دو (راہ حق کے فدا کاروں) میں سے ایک جبکہ وہ
غار میں پناہ لئے ہوئے تھے۔ سالم آپ پر ،اے وہ (فدائے دین) جس نے اپنا تمام
مال ہللا اور اس کے رسول کی محبت میں خرچ کر ڈاال ،یہاں تک کہ ایک جبہ رہ
گیا‘ ہللا تعالٰی آپ سے راضی ہوا ،اور اس نے بہترین طریق پر آپ کو راضی
کیا ،اور جنت کو آپ کے اترنے ،رہنے کی جگہ اور آپ کا مستقل ٹھکانہ بنایا۔
سالم آپ پر ،اے سب سے پہلے خلیفہ رسول صلی ہللا علیہ وآلہ وسلم اور ہللا
تعالٰی کی رحمت اور اس کی برکتیں آپ پر ہوں۔‘‘
پھر اتنا ہی اور ہٹ کر حضرت فاروق اعظم رضی ہللا عنہ کے روبرو کھڑے ہو
کر سالم عرض کریں۔
41۔ سیدنا عمر فاروق رضی ہللا عنہ کی خدمت میں یوں
عرض کریں
َالَّس اَل ُم َع َلْيَک َيا ُع َم َر ْبَن اْلَخ َّطاِبَ ،الَّس اَل ُم َع َلْيَک َيا َناِط ًقا ِباْلَعْد ِل
َو الَّص َو اِبَ ،الَّس اَل ُم َع َلْيَک َيا َح ِفَّي اْلِم ْح َر اِبَ ،الَّس اَل ُم َع َلْيَک َيا ُم ْظِهَر
َدْيِن اِإْل ْس اَل ِم َ ،الَّس اَل ُم َع َلْيَک َيا ُم َک ِّسَر اَأْلْص َناِم َ ،الَّس اَل ُم َع َلْيَک َيا َأَبا
اْلُفَقَر آِئ َو الُّض َعَفاِء َو اَأْلَر اِم ِل َو اَأْليَتاِم َ ،أْنَت اَّلِذ ي َقاَل ِفي َح ِّقَک َسِّيُد
اْلَبَش ِر َ :لْو َک اَن َنِبٌّي ِم ْن َبْع ِد ي َلَک اَن ُع َم ُر ْبُن اْلَخ َّطاِبَ .ر ِض َي ُهللا
َتَعاٰل ی َع ْنَک َو َأْر َض اَک َأْح َس َن الِّر َض ا َو َج َعَل اْلَج َّنَة َم ْنِز َلَک
َو َم ْس َک َنَک َو َم َح َّلَک َو َم ْأَو اَک َ ،الَّس اَل ُم َع َلْيَک َيا َثاِنَي اْلُخ َلَفاِء َو َر ْح َم ُة
ِهللا َو َبَر َک اُته.
’’سالم آپ پر اے عمر بن خطاب ،سالم آپ پر ،اے انصاف اور سچائی کی بات
کہنے والے ،سالم آپ پر ،اے محراب کی طرف کثرت سے جانے والے ،سالم
آپ پر ،اے دین اسالم کو غالب کرنے والے ،سالم آپ پر ،اے فقیروں ،ضعیفوں،
بیواؤں اور یتیموں کے سرپرست ،آپ ہی ہیں جن کے حق میں سید البشر صلی
ہللا علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا :اگر میرے بعد کوئی نبی ہوتا تو عمر بن
خطاب ہوتے۔ ہللا تعالٰی آپ سے راضی ہو اور آپ کو بہترین رضا کے ساتھ
راضی کرے اور جنت کو آپ کے ُاترنے ،رہنے اور ٹھہرنے کی جگہ اور آپ کا
ٹھکانہ بنائے۔ سالم آپ پر ،اے دوسرے خلیفہ رسول ،آپ پر ہللا کی رحمت اور
اس کی برکتیں ہوں۔‘‘
پھر بالشت بھر مغرب کی طرف پلٹیں اور دونوں کے درمیان کھڑے ہو کر
عرض کریں :
َالَّس اَل ُم َع َلْيُک َم ا َيا َو ِز ْيَر ي َر ُس ْو ِل ِهللاَ ،الَّس اَل ُم َع َلْيُک َم ا َيا ُم ِع ْيَني
َر ُس ْو ِل ِهللاَ ،الَّس اَل ُم َع َلْيُک َم ا َو َر ْح َم ُة ِهللا َو َبَر ًک اُته.
’’سالم آپ پر ،اے رسول ہللا صلی ہللا علیہ وآلہ وسلم کے دونوں وزیرو ،سالم
آپ پر ،اے رسول ہللا صلی ہللا علیہ وآلہ وسلم کے دونوں مددگارو ،سالم آپ
دونوں پر ،اور ہللا تعالٰی کی رحمت اور اس کی برکتیں۔‘‘
پھر یہ دعا کریں
َالّٰل ُهَم َيا َرَّب اْلَعاَلِم ْيَن َ ،يا َرَج اَء الَّس اِئِلْيَن َ ،و َأَم اَن اْلَخ اِئِفْيَن َ ،و ِح ْر َز
اْلُم َتَو ِّک ِلْيَن َ ،يا َح َّناُن َ ،يا َم َّناُن َ ،يا َد َياُن َ ،يا ُس ْلَطاُن َ ،يا ُسْبَح اُن َ ،يا
َقِد ْيَم اِإْل ْح َس اِن َ ،يا َس اِمَع الُّدَع آِئ ِاْس َم ْع ُدَع آَء َناَ ،و َتَقَّبْل ِز َياَر َتَنا
َو ٰا ِم ْن َخ ْو َفَنا َو اْس ُتْر ُع ُيْو َبَنا َو اْغ ِفْر ُذ ُنْو َبَنا َو اْر َح ْم َأْمَو اِتَنا َو َتَقَّبْل
َح َس َناِتَنا َو َک ِّفْر َسِّيٰئ اِتَنا َو اْج َعْلَنا َيا ُهللَاِ ،ع ْنَد َک ِم َن اْلَعاِئِذ ْيَن اْلَفاِئِز ْيَن
الَّشاِکِر ْيَن ِم َن اَّلِذ ْيَن اَل َخ ْو ٌف َع َلْيِهْم َو اَل ُهْم َيْح َز ُنْو َن ِبَر ْح َم ِتَک َيا
َأْر َح َم الَّر اِح ِم ْيَن َ ،يا َرَّب اْلَعاَلِم ْيَن .
’’اے ہللا! سب جہانوں کے پروردگار ،اے سوال کرنے والوں کی ُامیدگاہ ،اے
ڈرنے والوں کے لئے جائے امن ،اے توکل کرنے والوں کے لئے پناہ گاہ ،اے
بڑے مشفق ،اے بڑے محسن ،اے پورا پورا بدلہ دینے والے ،اے صاحب اقتدار،
اے مقدس ذات ،اے ہمیشہ کے محسن ،اے دعاؤں کے سننے والے ،ہماری دعا
سن اور ہماری زیارت کو قبول فرما ،اور ہمارے خوف کو دور فرما ،اور ہمارے
عیبو ں کو چھپا ،اور ہمارے گناہوں کو معاف فرما ،اور ہمارے مرنے والوں پر
رحم فرما ،اور ہماری نیکیوں کو قبول فرما ،اور ہمارے گناہوں کو معاف کر،
اور اے ہللا! اپنے ہاں ہمیں ان لوگوں میں شامل فرما لے جو تیری پناہ میں آنے
والے ہیں۔ کامیاب ہونے والے ہیں ،شکر گزار ہیں وہ جنہیں نہ کوئی خوف ہو گا
اور نہ غم ،تیری رحمت کے سبب۔ اے سب رحم کرنے والوں سے زیادہ رحم
کرنے والے ،اے سب جہانوں کے پالنے والے۔‘‘
دوسری دعا
َالّٰل ُهَّم اَل َتَد ْع َلنَا ِفي َم َقاِم َنا ٰه َذ ا الَّش ِر ْيِف ِفي َم ْس ِج ِد َر ُس ْو ِل ِهللا َذ ْنبًا
ِإَّال َغ َفْر َتهَ ،و اَل َهًّما َيا ُهللَاِ ،إَّال َفَّرْج َتهَ ،و اَل َعْيبًا َيا ُهللَاِ ،إَّال َس َتْر َته،
َو اَل َمِر ْيًض ا َيا ُهللَاِ ،إَّال َش َفْيَته َو َع اَفْيَتهَ ،و اَل ُم َس اِفًر ا َيا ُهللَاِ ،إَّال َنَّج ْيَته،
َو اَل َغ اِئًبا َيا ُهللَاِ ،إَّال َر َد ْد َّتهَ ،و اَل َعُد ًّو ا َيا ُهللَاِ ،إَّال َخ َذ ْلَته َو َد َّم ْر َتهَ ،و اَل
َفِقْيًر ا َيا ُهللَاِ ،إَّال َأْغ َنْيَتهَ ،و اَل َح اَج ًة َيا ُهللَاِ ،م ْن َح َو اِئِج الُّد ْنيَا
َو اٰاْل ِخ َر ِةَ ،لنَا ِفْيَها َص اَل ٌح ِ ،إَّال َقَض ْيَتَها َو َيَّسْر َتهَاَ .الّٰل ُهَّم اْقِض َح َو اِئَج َنا
َو َيِّسْر ُأُم ْو َر َنا َو اْش َر ْح ُص ُد ْو َر َنا َو َتَقَّبْل ِز َياَر َتَناَ ،و ٰا ِم ْن َخ ْو َفَناَ ،و اْس ُتْر
ُع ُيْو َبَناَ ،و اْغ ِفْر ُذ ُنْو َبَناَ ،و اْک ِش ْف ُک ُر ْو َبَناَ ،و اْخ ِتْم ِبالَّص اِلَح اِت َأْع َم اَلَنا،
َو ُر َّد ُغ ْر َبَتَنا ِإٰل ی َأْه ِلَنا َو َأْو اَل ِد َناَ ،س اِلِم ْيَن َغ اِنِم ْيَن ُم ْس ُتْو ِر ْيَن َ ،و اْج َعْلنَا
ِم ْن ِعَباِدَک الَّص اِلِْح يَن ِم َن اَّلِذ ْيَن اَل َخ ْو ٌف َع َلْيِهْم َو اَل ُهْم َيْح َز ُنْو َن ،
ِبَر ْح َم ِتَک َيا َأْر َح َم الَّر اِح ِم ْيَن َ ،يا َرَّب اْلَعاَلِم ْيَن .
’’اے ہللا! اس معزز مقام ،حضور نبی اکرم صلی ہللا علیہ وآلہ وسلم کی مسجد
میں ہمارا کوئی گناہ نہ رہے جسے تو معاف نہ کر دے ،اور اے ہللا! کوئی غم نہ
رہے جسے تو دور نہ فرما دے ،اور اے ہللا! کوئی عیب نہ رہے جسے تو چھپا
نہ دے ،اور اے ہللا! کوئی بیمار نہ رہے جسے تو صحت و آرام عطا نہ فرما
دے ،اور اے ہللا! کوئی مسافر نہ رہے جسے تو (سفر کی مشکالت سے)
چھٹکارا نہ دے دے ،اور اے ہللا! کوئی کھویا ہوا نہ رہے جسے تو لوٹانہ دے،
اور اے ہللا! کوئی دشمن نہ رہے جسے تو رسوا اور برباد نہ کر دے ،اور اے
ہللا! کوئی فقیر نہ رہے جسے تو غنی نہ کر دے ،اور اے ہللا! ہماری دنیا اور
آخرت کی ضرورتوں میں سے کوئی ضرورت جس میں ہماری بہتری ہو ایسی
نہ رہے جسے تو پورا نہ کر دے اور آسان نہ فرما دے۔ اے ہللا! ہماری حاجتوں
کو پورا فرما دے اور ہمارے کاموں کو آسان کر دے اور ہمارے دلوں کو کھول
دے اور ہماری اس زیارت کو قبول فرما ،اور ہمارے خوف کو دور کر دے ،اور
ہمارے عیبوں کو چھپا دے ،اور ہمارے گناہوں کو معاف فرما دے ،اور ہماری
تکلیفوں کو دور کر دے ،اور نیکیو ں کے ساتھ ہمارے اعمال کا خاتمہ فرما ،اور
ہماری اجنبیت کو ہمیں اپنے اہل و عیال میں لوٹا کر دور کر دے ،اس حال میں
کہ ہم صحیح و سالمت ہوں ،کامیاب ہوں اور ہمارے عیبوں پر پردہ پڑا ہوا ہو۔
ہمیں اپنے نیک بندوں میں شامل فرما ،ان نیک بندوں میں جن پر نہ خوف طاری
ہو اور نہ وہ غمگین ہوں۔ اپنی رحمت کے سبب ،اے سب رحم کرنے والوں سے
زیادہ رحم کرنے والے ،اے جہانوں کے پالنے والے۔‘‘
پھر منبِر اطہر کے قریب ،اور پھر ریاض الجنہ میں آ کر دو رکعت نفل جب کہ
وقت مکروہ نہ ہو پڑھیں اور دعا کریں۔
جب تک مدینہ طیبہ کی حاضری نصیب ہو ایک سانس بھی بے کار نہ جانے
دیں۔ ضروریات کے سوا اکثر اوقات مسجد شریف میں باطہارت حاضر رہیں،
نماز ،تالوت اور درود میں وقت گزاریں ،خالِف ادب گفتگو نہ کریں ،ہمیشہ ہر
مسجد میں جاتے وقت اعتکاف کی نیت کر لیں۔
یہاں ایک نیکی کے عوض پچاس ہزار نیکیاں لکھی جاتی ہیں ،لٰہ ذا عبادت میں
زیادہ کوشش کریں اور کھانے پینے میں کمی ضرور کریں۔ مدینہ طیبہ میں اگر
روزہ رکھنا نصیب ہو جائے ،بالخصوص گرمی میں تو یہ بڑی سعادت کی بات
ہے اور اس پر وعدۂ شفاعت ہے۔
روضۂ انور کو دیکھنا عبادت ہے ،اس لئے اسے کثرت سے دیکھنا چاہئے اور
اس شہر میں یا شہر سے باہر جہاں کہیں گنبِد خضراء پر نظر پڑے فورًا دست
بستہ ادھر منہ کر کے صلٰو ۃ و سالم عرض کریں اس عمل کے بغیر ہرگز نہ
گزریں کہ یہ خالِف ادب ہے۔
یہاں اور حطیِم کعبہ میں کم از کم ایک بار قرآن مجید ختم کرنا چاہئے۔
دن میں پانچ دفعہ یا کم از کم صبح شام مواجہہ شریف میں سالم کے لئے
حاضری دیں۔
بال عذر ترک نماز ہر جگہ گناہ ہے اور کئی بار ہو تو سخت حرام اور گناہ کبیرہ
اور یہاں ایسا کرنا گناہ کے عالوہ سخت محرومی ہے۔ العیاذ باہلل تعاٰل ی۔
حضور نبی اکرم صلی ہللا علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا :
’’جس نے میری مسجد میں مسلسل چالیس نمازیں پڑھیں اور ُان میں سے کوئی
نماز بھی فوت نہ ہوئی تو ُاس کے لئے دوزخ سے آزادی ،عذاب سے نجات اور
نفاق سے براءت لکھ دی جاتی ہے۔‘‘
(احمد بن حنبل ،مسند ،155 : 3 ،الرقم )12605 :
لیکن یہ بات پیش نظر رہے کہ ہر وقت دل میں حضور صلی ہللا علیہ وآلہ وسلم
کا ادب واحترام ہونا چاہیے۔
قبر انور کو ہر گز پشت نہ کریں اور حتی االمکان نماز میں بھی ایسی جگہ
کھڑے ہوں جہاں پشت روضہ مبارک کی طرف نہ کرنی پڑے۔
روضۂ اقدس کا نہ طواف کریں نہ سجدہ اور نہ ہی اتنا جھکیں کہ حالت رکوع
کے برابر ہو جائے۔ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وآلہ وسلم کی تعظیم آپ کی اطاعت
میں ہے۔
رخصت کے وقت مزاِر پرانوار پر حاضری دیں اور مواجہہ شریف میں حضور
صلی ہللا علیہ وآلہ وسلم سے بار بار اس نعمت کا سوال کریں اور تمام آداب
رخصت بجا الئیں اور سچے دل سے دعا کریں کہ اٰل ہی ایمان و سنت پر مدینہ
طیبہ میں مرنا اور جنت البقیع میں دفن ہونا نصیب ہو۔ آمین بجاہ سید المرسلین
صلی ہللا علیہ وآلہ وسلم۔
’’حضور نبی اکرم صلی ہللا علیہ وآلہ وسلم جب کسی لشکر ،جہاد ،حج یا عمرہ
سے واپس آتے اور کسی ٹیلے یا ہموار میدان پر پہنچتے تو تین بار ہللا اکبر
کہنے کے بعد فرماتے :ہللا تعالٰی کے سوا کوئی عبادت کا مستحق نہیں ہے ،وہ
ایک ہے ،اس کا کوئی شریک نہیں ،اسی کی حکومت ہے اور اسی کے لئے
ستائش ہے اور وہ ہر چیز پر قادر ہے ،ہم لوٹ کر آنے والے ہیں ،توبہ کرنے
والے ہیں ،عبادت کرنے والے ہیں ،سجدہ کرنے والے ہیں اور اپنے رب کی حمد
کرنے والے ہیں ،ہللا تعالٰی نے اپنا وعدہ سچا کیا ،اپنے بندے کی مدد کی اور تنہا
تمام لشکروں کو شکست دی۔‘‘
’’اے ہمارے پروردگار! ہمیں دنیا میں (بھی) بھالئی عطا فرما اور آخرت میں
(بھی) بھالئی سے نواز اور ہمیں دوزخ کے عذاب سے محفوظ رکھ‘‘o
َر َّبَنا اَل ُتَؤاِخ ْذ َنآ ِاْن َّنِس يَنآ َاْو َاْخ َطْاَنا ط َر َّبَنا َو اَل َتْح ِم ْل َع َليَنآ ِاْص ًر ا َک َم ا
َح َم ْلَته َع َلی اَّلِذ يَن ِم ْن َقْبِلَنا ج َر َّبَنا َو اَل ُتَح ِّم ْلَنا َم ا اَل َطاَقَة َلَنا
ِبه ج َو اْعُف َع َّنا وقفه َو اْغ ِفْر َلَنا وقفه َو اْر َح ْم َنا وقفه َاْنَت َم ْو ٰل َنا َفاْنُصْر َنا َع َلی
اْلَقْو ِم اْلٰک ِفِر يَن o
(البقرة)286 : 2 ،
’’اے ہمارے رب! اگر ہم بھول جائیں یا خطا کر بیٹھیں تو ہماری گرفت نہ فرما،
اے ہمارے پروردگار! اور ہم پر اتنا (بھی) بوجھ نہ ڈال جیسا تو نے ہم سے پہلے
لوگوں پر ڈاال تھا ،اے ہمارے پروردگار! اور ہم پر اتنا بوجھ (بھی) نہ ڈال جسے
اٹھانے کی ہم میں طاقت نہیں ،اور ہمارے (گناہوں) سے درگزر فرما ،اور ہمیں
بخش دے ،اور ہم پر رحم فرما ،تو ہی ہمارا کارساز ہے۔ پس ہمیں کافروں کی
قوم پر غلبہ عطا فرما‘‘o
َر َّبَنا اَل ُتِز ْغ ُقُلْو َبَنا َبْعَد ِاْذ هَد يَتَنا َو هْب َلَنا ِم ْن َّلُد ْنَک َر ْح َم ًة ج ِاَّنًک
َاْنَت اْلَو هاُب o
(آل عمران)8 : 3 ،
’’(اور عرض کرتے ہیں) اے ہمارے رب! ہمارے دلوں میں کجی پیدا نہ کر اس
کے بعد کہ تو نے ہمیں ہدایت سے سرفراز فرمایا ہے اور ہمیں خاص اپنی طرف
سے رحمت عطا فرما ،بے شک تو ہی بہت عطا فرمانے واال ہے‘‘o
َر َّبَنا َظَلْم َنآ َاْنُفَس َنا َو ِاْن َّلْم َتْغ ِفْر َلَنا َو َتْر َح ْم َنا َلَنُک ْو َنَّن ِم َن اْلٰخ ِس ِر يَن o
(االعراف)23 : 7 ،
’’اے ہمارے رب! ہم نے اپنی جانوں پر زیادتی کی۔ اور اگر تو نے ہم کو نہ
بخشا اور ہم پر رحم (نہ) فرمایا تو ہم یقینا نقصان اٹھانے والوں میں سے ہو جائیں
گے‘‘o
َرِّب اْج َعْلِنْی ُم ِقْیَم الَّص ٰل وِة َو ِم ْن ُذ ِّر َّیِتْی ۗۖ َرَّبَنا َو َتَقَّبْل ُدَع ٓاِء َر َّبَنا
اْغ ِفْر ِلْی َو ِلَو اِلَد َّی َو ِلْلُم ْؤ ِمِنْیَن َیْو َم َیُقْو ُم اْلِح َس اُ۠ب
(ابراھيم)41-40 : 14 ،
’’اے میرے رب! مجھے اور میری اوالد کو نماز قائم رکھنے واال بنا دے ،اے
ہمارے رب! اور تو میری دعا قبول فرما لے oاے ہمارے رب! مجھے بخش دے
اور میرے والدین کو (بخش دے) اور دیگر سب مومنوں کو بھی ،جس دن حساب
قائم ہو گا‘‘o
َّرِّب ِز ْد ِنی ِع ْلًم اo
(ٰط ه)114 : 20 ،
’’اے ہمارے رب! ہم ایمان لے آئے ہیں ،پس تو ہمیں بخش دے اور ہم پر رحم
فرما اور تو (ہی) سب سے بہتر رحم فرمانے واال ہے‘‘o
َر َّبَنا َو اْج َعْلَنا ُم ْس ِلَم يِن َلَک َو ِم ْن ُذ ِّر يِتَنآ ُاَّم ًة ُّم ْس ِلَم ًة َّلَک َو َاِر َنا
َم َناِس َک َنا َو ُتْب َع َليَنا ج ِاَّنَک َاْنَت الَّتَّو اُب الَّر ِح يُم o
(البقرۃ)128 : 2 ،
’’اے ہمارے رب! ہم دونوں کو اپنے حکم کے سامنے جھکنے واال بنا اور
ہماری اوالد سے بھی ایک امت کو خاص اپنا تابع فرمان بنا اور ہمیں ہماری
عبادت (اور حج کے) قواعد بتا دے اور ہم پر (رحمت و مغفرت) کی نظر فرما،
بے شک تو ہی بہت توبہ قبول فرمانے واال مہربان ہے‘‘o
َر َّبَنآ َاْفِر ْغ َع َليَنا َص ْبًر ا َّو َثِّبْت َاْقَد اَم َنا َو اْنُصْر َنا َع َلی اْلَقْو ِم اْلٰک ِفِر يَن o
(البقرۃ)250 : 2 ،
’’اے ہمارے پروردگار! ہم پر صبر میں وسعت ارزانی فرما اور ہمیں ثابت قدم
رکھ اور ہمیں کافروں پر غلبہ عطا فرما‘‘o
َر َّبَنآ ٰا َم َّنا ِبَم آ َاْنَز ْلَت َو اَّتَبْع َنا الَّرُس ْو َل َفاْک ُتْبَنا َم َع الّٰش هِد يَن o
(آل عمران)53 : 3 ،
’’اے ہمارے رب! ہم اس کتاب پر ایمان الئے جو تو نے نازل فرمائی اور ہم نے
اس رسول کی اتباع کی سو ہمیں (حق کی) گواہی دینے والوں کے ساتھ لکھ لے
‘‘o
َر َّبَنا اْغ ِفْر َلَنا ُذ ُنْو َبَنا َو ِاْس َر اَفَنا ِفْٓی َاْمِر َنا َو َثِّبْت َاْقَد اَم َنا َو اْنُصْر َنا َع َلی
اْلَقْو ِم اْلٰک ِفِر يَن o
(آل عمران)147 : 3 ،
’’اے ہمارے رب! ہمارے گناہ بخش دے اور ہمارے کام میں ہم سے ہونے والی
زیادتیوں سے درگزر فرما اور ہمیں (اپنی راہ میں) ثابت قدم رکھ اور ہمیں
کافروں پر غلبہ عطا فرما‘‘o
َر َّبَنآ َاْفِر ْغ َع َليَنا َص ْبًر ا َّو َتَو َّفَنا ُم ْس ِلِم يَن o
(األعراف)126 : 7 ،
’’اے میرے رب! مجھے سچائی (خوشنودی) کے ساتھ داخل فرما (جہاں بھی
داخل فرمانا ہو) اور مجھے سچائی (و خوشنودی) کے ساتھ باہر لے آ (جہاں سے
بھی النا ہو) اور مجھے اپنی جانب سے مدد گار غلبہ و قوت عطا فرما دے‘‘o
َر َّبَنآ ٰا ِتَنا ِم ْن َّلُد ْنَک َر ْح َم ًة َّو َهيْئ َلَنا ِم ْن َاْمِر َنا َر َشًد اo
(الکھف)10 : 18 ،
’’اے ہمارے رب! ہمیں اپنی بارگاہ سے رحمت عطا فرما اور ہمارے کام میں راہ یابی (کے
اسباب) مہیا فرما‘‘o