Professional Documents
Culture Documents
Article
Article
موجودہ دور میں پاکستان شدید مشکالت کا شکار ہے گویا معاشی ہو یا سیاس ی .پاکس تان
اس وقت سخت ترین حاالت سے گزر رہا ہے لیکن پاکستان کا سب سے اہم مس ئلہ دین اس الم
پر ہونے والے حملے ہیں پاکس تان ک و ال الہ اال ہللا کی بنی اد پ ر ق ائم کی ا گی ا تھ ا لیکن اج ان
بنیادوں کو کمزور کیا جا رہا ہے اور مسلمانوں کو معاشی اور سیاسی معامالت میں الجھا کر
دین حق سے جدا کیا جا رہا ہے
پچھلے دنوں فیصل اباد میں ایک عورت نے نبوت کا دعوی کیا تو میرا دل خ ون کے انس و
رویا .ہم نے اس ملک کو اس لیے حاصل کیا تھ ا کہ ہم اس چمن میں اس الم کے پھ ول ب وئیں
گے لیکن ہمارے اس چمن میں ائے دن ناموس رسالت اور ختم نب وت پ ر حملے اس ب ات کی
گواہی ہے کہ پاکستان کو اسالم مخالف قوتوں کا سامنا ہے.
ختم نبوت
مسئلہ ختم نبوت سے مراد یہ ہے کہ حضرت محمد) صلی ہللا علیہ وسلم (ہللا کے اخری نبی
اور رسول ہیں اپ) صلی ہللا علیہ وسلم (پر نبوت کا سلس لہ ختم ہ و چک ا ہے اور اپ) ص لی
ہللا علیہ وسلم (کے بعد قیامت تک کوئی نبی نہیں ائے گا اس بات کے بے شمار دالئ ل ق ران
و حدیث میں موجود ہیں.
مسئلہ ختم نبوت قران پاک کی روشنی میں
ما كاَن ُمَح َّم ٌد َأبا َأَح ٍد ِم ن ِر جاِلُك م َو ٰل ِكن َر س وَل ِهَّللا َو خ اَتَم الَّنِبّييَن ۗ َو ك اَن ُهَّللا ِبُك ِّل
َش ي ٍء َع ليًم ا) سورۃ احزاب(,40
ترجمہ
محمد) صلی ہللا علیہ وسلم (تمہارے مردوں میں س ے کس ی کے ب اپ نہیں
بلکہ ہللا کے رسول اور خاتم النبیین اور ہللا سب چیزوں کا جاننے واال ہے.
مسئلہ ختم نبوت احادیث کی روشنی میں
حضرت ابوہریرہ) رضی ہللا تعالی عنہ (س ے روایت ہے کہ اپ )ص لی ہللا علیہ وس لم
(نے فرمای ا :م یری اور س ابقہ انبی اء کی مث ال اس ادمی کی ط رح ہے جس نے ای ک
عمارت بنائی اسے بہت اچھا اور خوبصورت بنای ا ل وگ اس کے ارد گ رد چک ر لگ اتے
اور کہ تے ہم نے اس س ے اچھی ک وئی عم ارت نہیں دیکھی س وائے اس اینٹ کے ج و
لگنی باقی ہے تو میں وہی اینٹ ہوں جس نے اس عمارت کے حس ن و جم ال ک و مکم ل
کر دیا) صحیح مسلم(,2286
رسول) صلی ہللا علیہ وسلم (نے فرمایا میرے پانچ نام ہیں میں محم د ,احم د اور م اہی
ہوں )یعنی مٹانے واال ہوں (کہ ہللا تعالی میرے ذریعے کفر کو مٹائے گا اور میں حاش ر
ہوں گا اور میں عاقب ہوں یعنی خاتم النبیین ہوں میرے بعد کوئی نیا پیغمبر دنیا میں نہیں
ائے گا) صحیح بخاری(3532
حضرت ابوہریرہ )رضی ہللا تعالی عنہ (سے روایت ہے رسول) صلی ہللا علیہ وس لم
(نے فرمایا بنی اسرائیل کے) انتظ امی معاش رتی اور دنی اوی (ام ور کی دیکھ بھ ال ان
کے انبیاء کرام کرتے تھے جب کوئی نبی فوت ہو جاتا تو دوسرا نبی اس کا جانشین ہوتا
لیکن میرے بعد تمہارے اندر کوئی نبی نہیں انے واال )سنن ابن ماجہ(,2871
رسول) صلی ہللا علیہ وسلم (نے فرمایا قیامت اس وقت تک قائم نہیں ہوگی یہاں تک کہ
میری امت کے کچھ قبیلے مشرکین سے م ل ج ائیں گے اور بھٹ وں کی پ ر س تش ک ریں
اور میری امت میں عنق ریب 30جھ وٹے دعوی دار نکلیں گے ان میں س ے ہ ر ای ک یہ
دعوی کرے گا کہ وہ نبی ہے حاالنکہ میں خاتم النبیین ہوں میرے بعد کوئی دوس را ن بی
نہیں ہوگا) سنن ترمذی(,2219
حضرت فیروز ویلمی) رضی تعالی عنہ(
منکرین ختم نبوت کا پہال فتنہ 10ہجری میں یمن میں زمانہ رسالت میں) اس ود ہنس ی (کی
شکل میں شروع ہوا اسود انسی کو حضرت فیروز ویلمی) رضی ہللا تع الی عنہ ( نے واص ل
جہنم کیا .نبی کریم )صلی ہللا علیہ وسلم (کو جب یہ خبر پہنچی ت و اپ )ص لی ہللا علیہ وس لم
(نے فرمایا فیروز کامیاب و کامران ہو گیا.
حضرت ابوبکر صدیق) رضی ہللا تعالی عنہ(
مسیلمہ کذاب نے 11ہجری میں نبوت کا دعوی کیا اس کا تعلق یمن سے تھا عقیدہ ختم نبوت
کے تحفظ کے لیے پہلی جنگ دورے صدیق اک بر) رض ی ہللا تع الی عنہ( میں مس لمہ ک ذاب
کے خالف لڑی گئی جس کا نام جنگ یم امہ تھ ا یہ جن گ حض رت خال د بن ولی د) رض ی ہللا
تعالی عنہ (کی سپہ ساالری میں لڑی گئی صحابہ کی تعداد 13ہ زار اور مس یلمہ ک ذاب کے
لشکر کی تعداد 40ہزار پر مشتمل تھی
اس ختم نبوت کی جنگ میں حضرت ابوبکر صدیق) رضی ہللا تع الی عنہ (نے اپ نی پ وری
سلطنت جھون ک دی اپ )رض ی ہللا تع الی عنہ (نے ہ ر ص حابی ک و اس جن گ میں ش ریک
ہونے کا حکم دیا چاہے وہ بدری ہو یا غیر ب دری اس جن گ میں ن ابینہ اور ب وڑھے ص حابہ
نے بھی حصہ لیا ختم نبوت کی حفاظت کے لیے 1200صحابہ ش ہید ہ وئے جس میں حاف ظ
قران کی تعداد 700اور بدری صحابہ کی تعداد 70تھی
پاکستان میں ختم نبوت پر ہم نے والے حملے
پاکستان میں ختم نبوت پر حملہ مرزا غالم احمد قادیانی کی طرف س ے کی ا گی ا 1885کے
اغاز میں مرزا نے ایک اشتہار کے ذریعے کھلم کھال اعالن کر دیا کہ وہ ہللا کی طرف س ے
مجدد مقرر کیا گیا ہے تمام اہل اسالم پر اس کی اطاعت ضروری ہے.
1901میں مرزا نے نبی اور رسول ہونے کا دعوی کیا اور فرقہ احمدیہ کی بنیاد رکھی.
اس کی مخالفت میں علمائے دین نے بے شمار کتابیں لکھی اور تحریکوں کا اغ از کی ا جس
میں 1953اور 1974کی ختم نبوت کی تحریکیں نمایاں ہیں ان تحریک وں میں علم اء ک رام
نے بے شمار قربانیاں دی اور باالخر 1974کو ذوالفقار علی بٹو نے قادیانیوں کو غیر مس لم
اقلیت قرار دیا .
امام اعظم ابو حنیفہ) رحمت ہللا علیہ(
اپ) رحمت ہللا علیہ (کے زمانے میں ایک شخص نے نبوت کا دعوی کی ا اور کہ ا; مجھے
موق ع دو کہ میں اپ نی نب وت کی عالم ات پیش ک روں .اس پ ر ام ام اعظم نے فرمای ا کہ ج و
شخص اس سے نبوت کی کوئی طلب کرے وہ بھی کافر ہو جائے گا کیونکہ نبی پاک) صلی
ہللا علیہ وسلم (فرما چکے کہ میرے بعد کوئی نبی نہیں )مناقب امام اعظم(
لب لباب
تمام تر دالئل کے بعد یہ بات واضح ہو چکی کہ قیامت ت ک حض رت محم د) ص لی ہللا علیہ
وسلم (کے بعد کوئی ن بی نہیں ائے گ ا اگ ر ہم پاکس تان کی بق ا چ اہتے ہیں ت و ہمیں حض رت
ابوبکر صدیق )رضی ہللا تعالی عنہ (کے راس تے پ ر چل تے ہ وئے ن اموس رس الت اور ختم
نبوت پر پہرہ دینا ہوگا اور تمام تر اسالم دشمن عناصر کو جڑ سے ختم کرنا ہوگا
فتح باب نبوت پہ بے حد درود
ختم دور رسالت پہ الکھوں سالم
MUHAMMAD SAAD
2ND PROF