You are on page 1of 3

‫عدل اجتماع‬

‫‪(:‬الف) مندرجہ ذیل سواالت ےک تفصیل جوابات تحریر کیجئ‬


‫ر‬
‫معاشت برائیاں جنم لیت ہی؟‬ ‫سوال‪ 1:‬عدل اجتمایع کو نظر انداز ے‬
‫کرن ےس کون یس‬
‫جواب‪ :‬عدل اجتماع ےک اثرات‪ :‬اسالم ے‬
‫ن ”عدل“ کا جو تصور پیش کیا ےہ وہ آج بھ بنیادی حیثیت رکھتا ےہ اور جو اصول‬
‫وضوابط پیش کی ہی وہ آج بھ اہل دنیا ےک لی مشعل راہ ہی اور ان پر عمل پیا ہو کر دکھ انسانیت موجودہ مصائب و آالم‬

‫ےس نجات پاسکت ےہ‬


‫ر‬
‫معاشہ خوشحال ہو جاتا ےہ۔‬ ‫(‪ )1‬معیشت می عدل ےس پورا‬

‫معاشے می عدل ےس کوت فرد بنیادی ےضوریات ےس محروم نہی رہتا۔‬


‫ر‬ ‫(‪)2‬‬

‫(‪" )3‬عدل“ زندگ ےک تمام شعبوں می توازن قائم کرتا ےہ‪-‬‬

‫(‪ )4‬انسان گ زندگ اس وقت بہی ہو سکت ےہ جب زندگ ےک تمام عناض می خاص توازن و اعتدال ہو۔‬

‫ر‬
‫معاشت برائیاں‪ :‬اگر ہم اجتمایع عدل کو نظر انداز کریں ےک تو ر‬
‫معاشے گ ہر‬ ‫عدل اجتماع کو نظر انداز ے‬
‫کرن ےس جنم لی ےئ وایل‬
‫سطح پر برائیاں کیس ناسور گ طرح پھیلنا رشوع ہو جائی گ۔‬

‫ے‬
‫بدعنوات عام‬ ‫(‪ )1‬حکومت اور سیایس سطح پر عدل کو نظر انداز ے‬
‫کرن گ صورت می مفاد پرست‪ ،‬اقرباء پروری ‪ ،‬رشوت خوری اور‬
‫ر‬
‫معاشے می یہ برائیاں عام ہی۔‬ ‫ہو جات ےہ۔ جیےس آج کل ہمارے‬
‫انصاف اور عدل کو نظر انداز ے‬
‫کرن ےس ظلم و زیادت اور جرائم می اضافہ ہوتا ےہ‪ ،‬طبقات محرویم می اضافہ‬ ‫ے‬ ‫(‪ )2‬عدالت سطح پر نا‬
‫ے‬
‫ہوتا ےہ جو آگ چل کر ملک می فتنہ و فساد کا باعث بنت ےہ۔ معصوم اور ےن قصور لوگ جب ظلم و زیادت کا شکار ہون ہی اور‬
‫کوت ان کا پرسان حال نہی ہوتا تو نتیجتا وہ بدےل لی ےن ےک لی جرائم گ دنیا می داخل ہو جان ہی۔ دہشت گردی می اضافہ ہوتا‬
‫ےہ۔‬

‫‪ )3‬معیشت می عدل کو نظر انداز کرنا طبقات محرویم ‪ ،‬احساس کمیی اور مایویس کا سبب بنن ہی جو جرائم ‪ ،‬دہشت گردی اور‬
‫فساد کو جنم دین ہی۔‬
‫کرن ےک لی کیا تدابی اختیار ے‬
‫کرت چاہئی؟‬ ‫سوال(‪ )2‬آپ گ نظر می عدل اجتمایع قائم ے‬

‫جواب‪ :‬عدل ک اقسام‬

‫(‪ )1‬عدل انفرادی‬

‫)‪ (۲‬عدل اجتمایع‬

‫خویس‪ ،‬غیم وغیہ ) زندگ‬ ‫ر‬ ‫ے‬


‫سون‪،‬‬ ‫جسمات ( کھا ے‬
‫ن پی ےن‬ ‫ے‬ ‫(‪ )1‬عدل انفرادی انسان ے‬
‫اپت انفرادی ذات زندگ می اعتدال کا لحاظ رکھے چا ےہ‬
‫معایس ( کسب مال ) زندگ ہو۔ ہر حال می عدل ‪ /‬اعتدال اور توازن کو‬ ‫ر‬ ‫ے‬
‫روحات ‪ ( -‬عبادات ) زندگ یا دنیاوی معامالت ہوں یا‬ ‫ہو یا‬
‫ملحوظ رکھا جان۔‬
‫معاشہ ےک افراد می مساوات ہو اور ہر ایک کو ے‬
‫اپن حقوق حاصل ہوں ۔‬ ‫ر‬ ‫ر‬
‫معاشے می انصاف ی ے‬
‫عت‬ ‫ے‬
‫انسات‬ ‫(‪ )2‬عدل اجتماع‪:‬‬
‫عدل اجتمایع گ چند صورتی درج ذیل ہی۔‬
‫عت قانون گ نظر می سب برابر ہی اور قانون گ سب پر باال دست حاصل ہو‬ ‫ر‬
‫معاشے می قانون مساوات کا ہونا ی ے‬ ‫ے‬
‫قانوت مساوات‪:‬‬
‫اس می امی ہو یا غریب افرس ہو یا ما تحت دوست ہو یا دشمن اپنا معاملہ ہو یا دوشے کیس کا چھوٹا ہو یا بڑا گ کوت تم ےی نہ‬
‫ہو۔‬

‫اپت صالحیت اور پسند ےک مطابق جائز ذریعہ معاش‬ ‫معاش امور اور عدل اجتماع‪ :‬اسالم ےک اقتصادی نظام می ہر شخص ے‬ ‫ر‬
‫ے‬
‫اختیار کرن می آزاد ےہ۔‬
‫مثال تجارت زراعت‪ ،‬صنعت‪ ،‬مالزمت وغیہ کیس شخص ےک لی ممنوع نہی ہی۔ روزی حاصل ے‬ ‫ً‬ ‫روزی کما ے‬
‫کرن‬ ‫ن کا کوت جائز ذریعہ‬
‫ن کا سب کو یکساں حق حاصل ےہ۔ اسالم‬ ‫ن سارے بندوں ےک لی مہیا کیا ہ اس لی ان ےس فائدہ اٹھا ے‬‫جتی وسائل ہی ان کو ہللا ے‬ ‫ےک ے‬
‫ے‬
‫ر‬
‫کیس ےن روزگار اور معذور ےک لی بنیادی ےضوریات کا فراہم کرنا حکومت اور سوسائت کا فرق سمجھتا ےہ تا کہ کوت شخص معایس نا‬
‫ے‬
‫انصاف کا شکار نہ ہو ۔‬
‫ے‬
‫کرن ک تدابی‪:‬‬ ‫اجتماع عدل قائم‬
‫(‪ )1‬حکومت اور سیایس سطح پر سخت ےس عدل قائم کیا جان ۔ اس ےک ے‬
‫معت یہ ہی کہ امور مملکت می توازن و اعتدال قائم کیا جان‬
‫ر‬
‫معاشے ےک مختلف عناض ‪ ،‬طبقات‪ ،‬قبائل اور گروہوں ےک ساتھ انصاف کرنا‪ ،‬ان ےک حقوق ادا کرنا‪ ،‬انہی فرائض گ ادائیگ ےک لی‬ ‫۔‬
‫ے‬ ‫ے‬
‫تیار کرنا۔ رسول ہللا ﷺ ےس محبت کرن واےل مسلمانوں کو چاہن کہ سیایس عدل قائم کرن ےک لی تمام تعصبات ےس باال تر ہو کر‬
‫ایےس سیاست دانوں کو حکومت ےک لی منتخب کریں جو قوم اور عوام گ خدمت ےک جذبہ ےس سیاست می آئی ‪ ،‬اقتدار کا حصول‬
‫ان کا مقصد نہ ہو۔ اس حقیقت کو بنیاد بنان جو وطن کیلن مفید ہو۔‬
‫ے‬
‫سامی کوت فریاد ےل کر جان تو بغی سفارش ےک‬ ‫قاض یا جج ےک‬ ‫(‪ )2‬عدالت عدل کا مطلب یہ ہ کہ جب کوت مظلوم کیس حاکم ‪ ،‬ے‬
‫ے‬
‫معاشے می اس گ کمزور حیثیت حصول انصاف ےک لی اس گ‬ ‫ر‬ ‫اور بغی رشوت ےک اےس انصاف مل سےک ۔ کیس شخص گ غربت یا‬
‫اپن منصب یا دولت گ وجہ ےس انصاف پر اثر انداز ہو سےک۔ قانون گ نظر می‬‫راہ می رکاوٹ نہ ےبن اور نہ یہ ہو کہ کوت شخص ے‬
‫ہوت چاہن۔ جب کیس قوم می یہ بات آجان کہ عام آدیم جرم کرے تو ے‬
‫شا مختلف ہوا اور کوت بڑا آدیم‬ ‫سب ےک حقوق می برابری ے‬
‫ش امختلف ہو۔ پھر اس قوم کو تبایہ ےس کوت نہی روک سکتا۔‬ ‫جرم کرے تو ے‬

‫معاشے می جہاں ہر چ ےی تباہ ہو جان اگر‬


‫ر‬ ‫عدالت عدل ‪ ،‬عدل گ واحد صورت نہی ےہ لیکن اس کا اہتمام اتنا ےضوری ےہ کہ‬
‫عدالتی عدل و انصاف مہیا کرت رہی اور ضف حق اور سچ پر فیصےل کریں تو قوم مکمل تبایہ ےس بچ جات ےہ۔ عدالت عدل گ‬
‫قانوت رویوں ےس تباہ ہوا ہ ان رویوں کو ترک ے‬
‫کرن گ‬ ‫ے‬ ‫ر‬
‫معاشت اور‬ ‫فراہیم می ہمارا حال مثایل نہی ‪ ،‬ہمارا نظام عدل جن بھیانک‬
‫ے‬
‫ےضورت ےہ۔‬
‫ے‬
‫لسات‬ ‫شعی‪ ،‬ہر طبق اور ہر فرد کو عدل و انصاف فراہم کرنا ےہ۔ رنگ ونسل‪ ،‬عالقائیت‪،‬‬ ‫ر‬ ‫ر‬
‫(‪ )3‬معایس عدل ےس مراد معاشے ےک ہر ے‬
‫تعصب اور ذات پات گ بنیاد پر کوت امتیاز نہ برتا جان۔‬

‫معایس عدل بھ سیایس اور عدالت عدل گ طرح بہت اہم ےہ۔ آجر کا اجی ےک ساتھ اور اجی کا آجر ےک ساتھ عدل۔ شمایہ‬ ‫ر‬ ‫( ‪ )4‬ا‬
‫ے‬ ‫ے‬ ‫ے‬
‫کاروں‪ ،‬شمایہ داروں ‪ ،‬صنعتکاروں‪ ،‬تاجروں‪ ،‬دکانداروں‪ ،‬صارفی سبھ کا اپت اپت حدود می رہن ایک دوشے ےک ساتھ عدل ۔‬
‫مالک کو چاہن کہ مالزم ےس انسانیت ےک دائرہ می رہ کر کام ےل اور مالزم کو بھ چاہن کہ ے‬
‫اپن مالک اور کام ےک ساتھ پورا پورا‬
‫انصاف کرے۔ شمایہ کاروں ‪ ،‬شمایہ داروں ‪ ،‬صنعتکاروں‪ ،‬تاجروں‪ ،‬دکانداروں گ دی ےت ذمہ داری ےہ کہ مناسب نرخوں پر عوام الناس‬
‫کو اشیاءفراہم کریں۔ نا جائز منافع خوری‪ ،‬ناقص معیار گ اشیاء گ فراہیم اور ذخیہ اندوازی گ ختم کریں۔‬
‫اعل و ارفع اصولوں کو اختیار ے‬
‫کرن گ ترغیب دی ےن واےل حاالت‬ ‫(‪ )5‬مذہت عدل ےک فقدان ے‬
‫ن فرقہ واریت کو ہوا دی اور اسالم ےک ی‬ ‫ے‬
‫کرن گ بجان ان ےس گریز ے‬
‫کرن واےل حاالت پیدا کی۔‬ ‫پیدا ے‬

‫مذہت عدل گ روح کو نہ‬


‫ے‬ ‫ے‬
‫مطمی نہ کر سکنا اور‬ ‫(‪ )6‬عدل کا انفرادی اجتمایع اور حکومت سطح پر نظر انداز ہونا‪ ،‬عدالت سطح پر‬
‫ے‬
‫ن کا اعالن کریں۔ ایسا یوم جو سورج غروب ہون ےک بعد بھ‬ ‫سمجھنا اس بات کا تقاضا کرتا ہ کہ آئی آج اور ابھ ےس یوم عدل“ منا ے‬
‫ے‬
‫ختم نہ ہو بلکہ اس وقت تک جاری رہ جب تک عدل قائم نہی ہو جاتا ایسا یوم جو ہمی انفرادی اور اجتمایع عدل پر ے‬
‫چلی پر‬ ‫ے‬
‫آمادہ کرے۔‬
‫(ب) مندرجہ ذیل سواالت ےک مخترص جوابات تحریر کریں‪:‬‬
‫سوال ‪ 1‬عدل اجتمایع ےک ے‬
‫معت اور اس کا مطلب بیان کریں۔‬

‫معت ہی سیدھا کرنا برابری کرنا۔ دو چ ےیوں ےک درمیان‬ ‫جواب‪ :‬عدل اجتماع کا مفہوم‪ :‬عدل عرت زبان کا لفظ ہ جس ےک لغوی ے‬
‫ے‬ ‫ے‬
‫ے‬
‫موازنہ کرنا۔ دو حالتوں می توسط اختیار کرنا۔ اصطالح می عدل کا مفہوم بہت وسیع ےہ کیس چی کو دو برابر حصوں می تقسیم‬
‫عت قول و عمل می سچات گ م ےیان کو‬ ‫کرنا اس طرح کہ دونوں می کیم بی ریس نہ ہو۔ کیس چ ےی کو اس ےک صحیح مقام پر رکھنا۔ ی ے‬
‫جھکی نہ دینا ویہ کام کرنا چاہن اور ویہ بات کہ ےت چاہن جو سچات گ کسوت پر پوری اترے۔ ن ےی ہر شخص ےک‬ ‫ے‬ ‫کیس ایک طرف‬
‫ے‬ ‫ے‬
‫ساتھ بال رو رعایت معاملہ کیا جان جس کا وہ مستحق ےہ۔ عدل ےک مقابےل می ظلم آتا ےہ یعت کیس چی کو ےن موقع رکھنا۔ ایک‬
‫ظالم ےک ساتھ عدل یہ ےہ کہ اےس ظلم ےس نجات دالت جان ۔‬

‫سوال ‪ 2‬قرآن کریم عدل اجتمایع ےک بارے می کیا ر ہنمات کرتا ےہ؟‬

‫ن ایک ایےس ضابطہ حیات کو مرتب‬ ‫جواب‪ :‬عدل ک اہمیت‪ :‬اسالم امن و سالمت کا دین ہ وہ دنیا ےک لی رحمت بن کر آیا ہ اس ے‬
‫ے‬ ‫ے‬
‫ے‬
‫کیا ےہ جس پر عمل پیا ہو کر انسان زندگ گ حقیق مرستوں ےس ہمکنار ہو سکتا ےہ۔ اس سلسےل می اسالم ن عمل زندگ ےک لی‬
‫ی وجہ ”عدل“ ےس انحراف ےہ۔‬ ‫ر‬
‫معاشہ گ ہر طرح گ ن چی ےت اور خرات گ اول ے‬ ‫سب ےس زیادہ عدل پر زور دیا ےہ۔ حقیقت یہ ےہ کہ‬
‫ے‬ ‫ے‬
‫ے‬
‫معاشہ می خر ےات ایس وقت پیدا ہوت ےہ جب اس ےک افراد ”عدل“ کو چھوڑ دیں۔ اسالم ن عدل ےکمتعلق تمام پہلوؤں می رہنمات‬ ‫ر‬
‫ے‬ ‫ر‬
‫معاشت ‪ ،‬قانوت ہو یا سیایس۔‬ ‫ر‬
‫معایس ہو یا‬ ‫فرمات ےہ چا ےہ عدل اجتمایع ہو یا انفرادی‬
‫ر‬
‫معاشت زندگ کا بھ یہ تقاضا ےہ کہ لوگوں ےک درمیان اور زندگ ےک ہر شعبہ‬ ‫ر‬
‫معاشے ےک بہی نظام کا ضامن ےہ اسالیم‬ ‫عدل یہ‬
‫می عدل و انصاف کو فروغ دیا جان ۔ قرآن کریم می ارشاد پاک ےہ‬
‫کرن اور بھالت ے‬
‫کرن کا رشتہ داروں کو دی ےن کا حکم کرتا ےہ اور ےن حیات اور بری بات اور ظلم ےس منع‬ ‫ترجمه‪ :‬ن شک ہللا انصاف ے‬
‫ے‬
‫کرتا ےہ۔ تمہی سمجھا تا ےہ تا کہ تم سمجھو۔ (سورۃ النحل‪)10 :‬‬

‫اپت اجتمایع زندگ می عدل و انصاف ےک ساتھ رہی‪ ،‬ظلم و زیادت کو ختم کریں‬ ‫ے‬
‫ہون کا مقصد یہ ہ تمام انسان ے‬ ‫اس آیت ےک نازل‬
‫ے‬
‫ی‬
‫تعایل قرآن کریم می ارشاد فرماتا ےہ‪:‬‬ ‫ر‬
‫معاشت زندگ امن وسکون کا گہوارہ بن جان ۔ ہللا‬ ‫تا کہ ان گ‬

‫ترجمہ‪ :‬اور جب لوگوں ےک درمیان فیصلہ کیا کرو تو انصاف ےک ساتھ فیصلہ کیا کرو ےن شک ہللا تمہی بڑی اچھ بات گ نصیحت‬
‫کرتا ہ یقینا ہللا خوب سن ےی‪ ،‬دی ے‬
‫کھن واال ےہ۔ (سورۃ النساء ‪)٥٨ :‬‬ ‫ے‬
‫کرن واےل ےک لی دونوں فریق برابر ے‬
‫ہون چاہئی‪ ،‬چا ےہ وہ‬ ‫کرن لگو۔“ کا مطلب ہ کہ فیصلہ ے‬
‫اور جب لوگوں ےک درمیان تم فیصلہ ے‬
‫ے‬
‫دوست یا دشمن ے‬
‫اپن ہوں یا پران‪ ،‬مسلم ہوں یا غی مسلم قری ےت ہوں یا دور ےک امی ہوں یا غریب کیس بھ طرح ےک ہوں‪ ،‬فیصلہ‬
‫شعی می ”عدل“ گ ےضورت ےہ خواہ اس کا تعلق‬ ‫ے‬
‫کرن واےل کو غی جانبدار ہوکر عدل وانصاف کا فیصلہ کرنا چاہن۔ زندگ ےک ہر ے‬
‫اپن لی لباس‪ ،‬خوراک‪ ،‬آرام وغیہ کا مناسب‬ ‫اپت ذات ےک ساتھ عدل ے‬
‫کرن کا مطلب یہ ہ کہ ے‬ ‫اپت ذات ےس ہو یا مخلوق ےس ے‬‫ہماری ے‬
‫ے‬
‫ے‬
‫انتظام کیا جان۔ مخلوق ےس عدل کرن کا مطلب یہ ےہ کہ ان ےک حقوق پوری پوری طرح ادا کی جائی اور ان می کس طرح گ بھ‬
‫کوتایہ نہ گ جان۔‬

You might also like