Professional Documents
Culture Documents
1
ب موضوعات
پیش کش کی ترتی ِ
تعارف مضمون
اِسالمی نظریاتی کونسل کی نظریاتی اساس
کونسل کے قیام کے ادارہ جاتی مراحل
آئین کی متعلقہ دفعات
طریق کار
ِ اجالسوں کا انعقاد ،ایجنڈا کی تیاری اور بحث کا
فرائض منصبی کے مطابق کار کردگی
ِ آئین میں دیے گئے
آئین کے مطابق موصول ہونے والے استفسارات
قوانین جو کونسل کی سفارش پر بنے
ادارے جو کونسل کی سفارش پر بنے
پنج سالہ سفارشات اِسالمی نظریاتی کونسل 2
تعارف مضمون
3
تبدیلیوں کے معاشرتی اثراتوالیمضمونتعارف
برطانوی ہند کے زمMانے میں آنے
مMسلم معاشرے کی تشکیل نو کا عالمہ اقبال کا خواب
In the world of Islam we have a universal polity whose
fundamentals are believed to have been revealed but whose
structure, owing to our legists' [=legal theorists'] want of
contact with the modern world, today stands in need of
renewed power by fresh adjustments.
ہمارے پاس دنیائMے اسMالم میMں ایMک عالMم گیMر نظام ریاسMت مMوجود ہMے جMس کے
بنیادی اصMولوں کMے بارے میMں خیال کیاجاتاہMے کMہ وہ وحMی ال ٰہMی پMر مبنMی ہیں ،
مگMر ان کےتشکیلMی ڈھانچMہ کMے جدیMد دنیMا سMے ہMم آہنMگ ہونMے سMے متعلق
ہمMارے فقہMا ِء Mکرام کMی خواہMش اسMی صMورت پوری ہوسMکتی ہMے جMب اس میں
تازہ تطبیقات کMے ذریعMے نئMی قوت پیدا کردی جائMے ۔ عالمMہ اقبال :صدارتی
4خطبہ ،پچیسواں اجالس ،آل انڈیا مسلم لیگ ،بمقام ٰالہ آباد ۲۹،دسمMبر۱۹۳۰ء.
تعارف مضمون
قائد اعظم کا تصور اِسالمی قانون
" قرآMن مسMلمانوں کMا ضابطMہ حیات ہMے۔ اس مMیMں مMذہبMی اور مجلسMی ،دیوانی اور
فوجداری ،عسMکری اور تعزیری ،معاشMی اور مMعاشرتMی سMب شعMبوں کے
احکام مMوجود ہیMں۔ یMہ مذہبMی رسMوم سMے لMے کMر جسMم کMی صMحت تMک ،جماعت
کMے حقوق سMے لMے کMر فرد کMے حقوق تMک ،اخالق سMے لMے کMر انسMدا ِد جرائم
تMک ،زندگMی مMیMں سMزا و جزا سMے لMے کMر آخرت کMی جزا و سMزا تک غرض
کMہ ہر قول و فعل اور ہر حرکت پر مMکمل احکام کا مجموعہ ہے۔ لہذا جب MمMیں
کMہتMا ہوں کMہ مسMلمان ایMک قوم ہیMں تMو حیات اور مابعMد حیات کMے ہر معMیار اور
پیمانے کMے مMطابق کہتا ہوں "۔
http://allurdubooks.blogspot.com/2011/02/letters-of-iqbal-to-jinnah-2.html 6
کونسل کے قیام کے ادارہ جاتی مراحل
7
ادارہ جاتی مراحل
عالمہ اقبال کی نظر میں پارلیمان میں علماء کا کردار اور نظریاتی نگرانی کا
ادارہ
عالمہ اقبال کی ذاتی کاوشوں سے قائم ہونے والے غیر سرکاری ادارے
تحریک پاکستان کے دوران مجوزہ ادارے؛
علماء کی آئینی مجلس ۱۹۳۲مجوزہ عالمہ اقبال صدارتی خطبہ آل انڈیا مسلم
کانفرنس الہور
مجلس نظام اسالمی ،قائم کردہ مسلم لیگ یو پی ۱۹۳۹
مجلس تعمیر ملی ،۱۹۴۳فیصلہ مسلم لیگ کے تیسویں اجالس میں منعقد ۱۹۴۳ء
پالننگ کمیٹی مجوزہ مسلم لیگ ساالنہ اجالس کراچی۱۹۴۳ ،ء
کمیٹی آف رائیٹرز پہلے سے قائم شدہ کو پاکستان کے لیے الئحہ عمل مرتب
کرنے کا کام تفویض کیاگیا ۱۹۴۶ء
8
ادارہ جاتی مراحل
قیام پاکستان کMے بعMد ریاستی ادارے ؛
ادارہ اسالمی تشکیل نو ،پنجاب ،الہور ۱۹۴۷
پہلی دستور ساز اسمبلی کے تحت قراردا ِد مقاصد کی منظوری ۱۹۴۹
پہلی دستور ساز اسمبلی کے تحت بنیادی اصولوں کی کمیٹی ۱۹۴۹
بنیادی اصولوں کی کمیٹی کی ذیلی کمیٹی برائے وفاقی و صوبائی دساتیر و تقسیم
ت اسالمیہ کا قیام ۱۹۴۹
اختیارات کے تحت بورڈ آف تعلیما ِ
بنیادی اصولوں کی کمیٹی کی پہلی رپورٹ میں قراردا ِد مقاصد کو دستور سازی
کے لیے رہنما اصول قرار دیا گیا
دوسری رپورٹ میں اسالمی بورڈ بنانے کی تجویز
تیسری رپورٹ ،دستوری خاکہ ۱۹۵۴میں قرآن وسنت کے خالف قانون سازی
روکنے کے لیے سپریم کورٹ کا پانچ رکنی بنچ قائم کرنے کی تجویز
9
کونسل کی آئینی حیثیت اور اس سے متعلقہ
دفعات
10
قرار داد مقاصد کے اہم نقاط
تعالی ہی کل کائنات کا بال شرکت غیرے حاکم مطلق ہے،M ٰ اﷲ تبارک و
اختیار حکمرانMی اپنMی مقرر کردہ حدود کے اندر
ِ اسMی نMے جمہور کMی وسMاطت سMے MمملکMت پاکسMتان کMو
استعمال کرنے Mکے لیے نیابتا ً عطا فرمایا ہے،M
جمہور پاکسMتان کMی نمایندہ یMہ مجلMس دسMتور سMاز فیصMلہ کرتMی ہMے ،کMہ آزاد اور خود مختار مملکت
پاکستان کے لیے Mایک دستور مرتب کیا جائے۔
ت حکمرانی ،عوام کے منتخب کردہ نمایندوں کے ذریعے Mاستعمال کرے۔ مملکت تمام حقوق و اختیارا ِ
مسMلمانوں کMو اس قابMل MبنایMا جائMے ،کMہ وہ انفرادی اور اجتماعMی طور پMر ،اپنMی زندگMی کMو اسالمی تعلیمات
و مقتضیات کے مطابق جو قرآن مجید اور سنت رسول میں متعین ہیں ،ترتیب دے سکیں۔
اقلیتیں آزادی کے ساتھ اپنے Mمذہبوں پر عقیدہ رکھ سکیں ،اور ان پر عمل کر سکیں ،اور اMپنی ثقافتوں کو
ترقی دے سکیں۔
بنیادی حقوق کMی ضمانMت دی جائMے ،اور ان حقوق میMں قانون و اخالق عامMہ کMے ماتحت مسMاوات ،حیثیت
و مواقMع ،قانون کMی نظMر میMں برابری ،سMماجی ،اقتصMادی اور سMیاسی عدل ،اظہار خیال ،عقیدہ ،دین،
عبادت اور ارتباط کی آزادی شامل ہو۔
جس کی رو سے عدلیہ کی آزادی مکمل طور پر محفوظ ہو۔
11
دساتیر پاکستان کی متعلقہ دفعات
دستور پاکستان ۱۹۵۶ء
ِ
ادارٔہ تحقیق وتدریس اِسالمی دفعہ )۲( ،)۱( ۱۹۷
دفعہ )۴( ،)۳( ،)۲( ،)۱( ۱۹۸ اِسالمی کمیشن
13
کونسل کی تشکیل
دفعہ ۲۲۸کونسل کی تشکیل
)2(اسMالمی کونسMل کMم از کMم آٹMھ اور زیادہ سMے زیادہ بیMس ایسے ارکان
پMر مMشتمMل ہوگMی جنہMیMں صMدر ان اشخاص میMں سMے مقرر کMرے ،جMو اسالم
کMے اصMولوں اور فلسMفے کMا ،جMس طرح کMہ قرآMن پاک و سMنت میMں ان کا
تعیMن کیMا گMیMا ہMے ،علMم رکھMتMے ہوں یMا جنہیMں پاکMسMتان کMے اقتصادی،
سیاسی ،قانونی اور انتظامی مسائل کا فہم و ادراک حاصل ہو۔
)3(اسMالمی کونسMل کMے ارکان کMا تقرر کرتMے وقMت صMدر اس بات کو
یقینی بنائے گا کMہ :
جہاں تک ممکن ہو کونسل میں مختلف مکتب ہائے فکر کی نمائندگی ہو
کMم از کMم دو ارکان سMپریم کورٹ یMا کسMی ہائMی کورٹ کMے حاضMر سMروس یا
سابق جج ہوں
کMم از کMم ایMک تہائMی ارکان ایسMے ہوں جMو اسMالمی علوم کMی تدریMس و تحقیق 14
فرائض منصبی
ِ کے کونسل
دفعہ :)1( ۲۲۷تمام مMوجودہ قوانین کو قرآن پاک اور سنت میں منضبط
اسالمی احکام کے مطابق بنایا جائے گا ،جن کا اس حصے میں بطور
اسالمی احکام حوالہ دیا گیا ہے ،اور ایسا کوئی قانون وضع نہیں کMیا
جائے گا جو مذکورہ احکام کے منافی ہو۔
دفعMہ )2( ۲۲۷ذیلی شق()1کے احکام کو عملی شکل دینے کے لئے وہ
طریق اختیار کیا جائے گا جو دستور کے اس حصے [یعنی جزء ۹
بعنوان اسالمی احکام] میں بیان کیا گیا ہے۔
15
فرائض منصبی
ِ کے کونسل
۲۳۰ میں کونسل کے جو فرائض منصبی بیان کئے گئے ہیں ،وہ درج ذیل ہیں:
( )1( الMف) مجلMس شوری (پارلیمنMٹ) اور صMوبائی اسMمبلیوں سMے ایسMے ذرائMع اور وسائل
کMی سMفارش کرنMا جMن سMے پاکسMتان کMے مسMلمانوں کMو اپنMی زندگیاں انفرادی اور اجتماعی
طور پMر ہMر لحاظ سMے اسMالم کMے ان اصMولوں اور تصMورات کMے مطابMق ڈھالنMے کMی ترغیب
اور امداد ملے جن کا قرآن پاک اور سنت میں تعین کیا گیا ہے،
( ب) کسMی ایوان ،کسMی صMوبائی اسMمبلی ،صMدر یMا کسMی گورنMر کMو کسMی ایسMے سMوال کے
بارے میMں مشورہ دینMا جMس میMں کونسMل سMے اس کMی بابMت رجوع کیMا گیMا ہMو کMہ آیMا کوئی
مجوزہ قانون اسالمی احکام کے منافی ہے یا نہیں،
( ج) ایسMی تدابیر کMی ،جMن سMے نافMذ العمMل قوانیMن کMو اسMالمی احکام کMے مطابق بنایMا جائے
گMا ،نیMز ان مراحMل کMی جMن سMے گزر کMر محولMہ تدابیMر کMا نفاذ عمMل میMں النMا چاہئیMے ،سفارش
کرنا ،اور
( د) مجلMس شور ٰی( MپارلیمنMٹ) اور صMوبائی اسMمبلیوں کMی راہنمائMی کMے لئMے اسMالم کے
ایسے احکام کی ایک موزوں شکل میں تدوین کرنا جنہیں قانونی طور پر نافذ کیا جاسکے۔
16
طریق کار
ِ اجالسوں کا انعقاد ،ایجنڈا کی تیاری اور بحث کا
17
اجالسMوں کا انعقMاد ،ایجنڈMا کی تیاری اور
طریق کار
ِ بحث کا
سال میں کم از کم چار اجالس
ایجنڈا کے مMصادر :سرکاری مراسالت ،اسمبلیوں میں زیر غور بل ،اہم
معاشرتی مسائل ،سرکاری حوالہ جات
ایجنڈا کMی تیاری کی ذمہ داری ؛ چیئرمین کMی رہنمMائی میں شعبٔہ ریسرچ
ریسرچ نوٹس کی تیاری اور ایجنڈے کے ساتھ منسلک کرنا
ضروری دستاویزات کMے تراجم
ایجنڈے کMی ممبران کو اجالس سے ۱۵روز قبل ترسیل
ممبران کMے تحریری نوٹس اور بحث میں شرکت
ب ضرورت ماہرین مMضمMون کو دعوت اور ان کی اجالس میں شرکت حس ِ
18
آئینی تقاضوں کے مطابق کونسل کی
کارکردگی
19
آئینی تقاضوں کے مطابق کونسل کی
کارکردگی
دستور پاکMستان ۱۹۶۲کے تحت کارکردگی
ِ
آئین کMی دفعہ )۱( ۲۲۷حصہ اول :تمام مMوجودہ قوانین کو قرآن پاک اور
سنت مMیں منضبط اسالمی احکام کMے مطابق بنایا جائے گا
ساالنہ عبوری رپورٹ ۱۹۷۴ء
سہ سالہ رپورٹ ۱۹۷۴ـ ۱۹۷۵ ،۱۹۷۵ـ ۱۹۷۶ ،۱۹۷۶ـ ۱۹۷۷ء
ہفت سالہ رپورٹ ۱۹۷۴تا ۱۹۸۲ء
۱۹۹۶ء حتمMی رپورٹ مبنی بر جائزہ موجودہ قوانین
20
آئینی تقاضوں کے مطابق کونسل کی
کارکردگی
آئین کMی دفعہ )۱( ۲۲۷حصہ اول ودوم
فرائض مMنصبی
ِ آئین کMی دفعہ ۲۳۰کMے تحت
ساالنہ رپورٹیں ۱۹۹۷تا ۲۰۱۴ء (اسمبلیوں میں پیش کی گئیں ۳۰
رپورٹیں)
قوانین کی اسالمی تشکیل پر رپورٹیں ۳۷رپورٹیں
مسودہ جات قوانین شفعہ ،قصاص و دیت ،قانون شہادت وغیرہ
نظم ممMلکت کے بارے میں موضوعاتی رپورٹیں
نظام حکومت
ِ اسالمی
رپورٹ احکام اسالم
21
آئینی تقاضوں کے مطابق کونسل کی
کارکردگی
فرائض مMنصبی ..........
ِ آئین کMی دفعہ ۲۳۰کMے تحت
معMیشت کی اسالمی تشکیل پر رپورٹیں :
رپورٹ بابت نظام بیمہ ()82-1962
رپورٹ اسالمی نظام معیشت ()83-1962
رپورٹ بابت بالسود بینکاری
رپورٹ پاکستان میں نظام ٰ
زکوۃ کا تعارف
رپورٹ بابت اسالمی نظام بیمہ
22
آئینی تقاضوں کے مطابق کونسل کی
کارکردگی
فرائض مMنصبی ..........
ِ آئین کMی دفعہ ۲۳۰کMے تحت
23
ٓائین کی دفعہ ۲۲۹کے تحت موصولہ
استفسارات
۱۔صدرممMلكت 16استفسار
28
اہم کامیابیاں
29
اہم کامیابیاں
30
پنج سالہ اہم سفارشات ۲۰۱۰تا
۲۰۱۶
ساالنہ رپورٹ ۲۰۱۳ء۲۰۱۲-ء
-۱كسی مقدس ہستی ،عقیدے ،مذہب ،مقدس كتاب ،نبی یا رسول كی توہین سے متعلق بین
االقوامی قانون (ص :)۹۳
اظہار رائMے كMی آزادی كMی آMڑ میMں MكسMی بھMی مقدس MہسMتی كMی توہیMن كو
ِ كونسMل نMے قرار دیMا كMہ
ت MپاكسMتان اور عMالمMی برادری سMے كونسMل اپیMل كMی كہ اسM جائMز قرار نہیMں MدیMا جاسMكتا۔ حكوم ِ
بارے میں Mایك بین االقوامی قانون بنایا جائے۔
-۲پنجاب جانوروں كے ذبیحہ كنٹرول (ترمیمی) ایكٹ ۲۰۱۲ء (ص :)۹۳
جانوروں كMی تعریMف میMں لفMظ ‘‘حالل’’ كMا اضافMہ كیMا جائMے اور حالل وحرام كMا تعیMن MہMر مكتب
فكر اپنی فقہ كے مطابق كرے۔
-۳حدود و قصاص كی سزائیں معاف كرنے سے متعلق صدر پاكستان كے اختیارات (ص :)۹۳
Mدر پاكسMتان كMو شرعMی حدودوقصMاص كMی سMزائیں معاف كرنMے كMا اختیار نہیMں ،MالبتMہ ایسی ص ِ
تعزیرات میں جن Mكا تعلق حقوق العباد سے نہ ہو ،صدر كو معاف كرنے كا اختیار ہے۔
31
پنج سالہ اہم سفارشات ۲۰۱۰تا
۲۰۱۶
ساالنہ رپورٹ ۲۰۱۳ء۲۰۱۲-ء جاری ..........
-۴بچوں (كم عمر افراد) كی شادی كے امتناع كا ترمیمی بل ۲۰۰۹ء (ص :)۹۴
ت Mبلوغ اور بچMی/لڑكMی میں ۹
كMم عمری كMا نكاح جائMز ہMے۔لڑكMے میMں ۱۲سMال كMی عمMر كMے بعMد عالما ِ
ت Mبلوغ ظاہMر ہMو جائیMں تMو یMہ بالMغ سMمجھے جائیMں گMے۔ بصMورت دیگر
سMال كMی عمMر كMے بعMد عالما ِ
دونوں ۱۵سال كی عمر میں بالغ سمجھے جائیں گے۔
-۵گھریلو تشدد (انسداد ،تحفظ) ایكٹ مجریہ ۲۰۰۹ء (ص :)۹۵
ف Mشریعت اور ابہامات پMر مبنیف Mشرع ہMے۔ اس میMں كئMی امور خال ِكونسMل نMے قرار دیMا كMہ یMہ قانون خال ِ
ہیں۔
-۶مخنث بچوں كو وراثت میں حصہ دلوانے كے لئے مسلم عائلی قوانین میں ترامیم (ص:)۹۵
مخنMث بچوں كMی مختلMف حیثیتوں كMی وضاحMت اور شریعMت كMی رو سMے وراثMت میMں ان كے مقررہ
حصوں كی وضاحت ۔
زكو ۃ فنڈ كو سرمایہ كاری كی غرض سے كمرشل بینكوں/مالیاتی اداروں میں جمع ركھنا (ص :)۹۷ ٰ -۷
زكوة كی رقم سے سرمایہ كاری درست عمل نہیں ،مستحقین كو ادائیگی ضروری ہے۔ ٰ
32
پنج سالہ اہم سفارشات ۲۰۱۰تا
۲۰۱۶
ساالنہ رپورٹ ۲۰۱۳ء۲۰۱۲-ء جاری ..........
-۸زنا بالجبر كے كیسز میں DNAٹیسٹ كو بطور شہادت قبول كرنا (ص
:)۹۸
DNAاMیMك مفیMد سMMائنسیاMیجاد ہMے۔ مگر حMدود قMMصMاص كMMے مقMدمMاتمیں وہ
شMMریعMتكMMے متعیMنكMMردہ معMیار پMMMرپورا ن MہMیMںاMترتMا۔ اMMلبتMہ تMMMمام MكMMیسMز میں
اMسمفیMد اMیجاد سMMے معMاونMتلMMیجMاسMكتیہMے اور یMMہ بMMMطور قMMرینMہ معتبر
ہMے۔
-۹سزائے موت كے قیدیوں كو معافی یا موت دے كر اذیت سے بچانے كا
مسئلہ (ص :)۹۸
جMن قیدیوں كMو سMزائے موت سMنائی جاچكMی ہMے انہیMں اذیMت ناك زندگMی سے
33بچانMے كMے لیMے درسMت اقدامات كMی ضرورت ہMے۔ ل ٰہذا حكومMت اگر
پنج سالہ اہم سفارشات ۲۰۱۰تا
۲۰۱۶
۲۰۱۴ء۲۰۱۳-ء
-۱طبی مسائل :صنف كا انتخاب ،بینك برائے زنانہ بافت بیضہ دانی ،بینك برائے شیر
مادر ،تبدیلئ جنس
ت Mضرورت ،زوجیMن كMی باہمMی مشاورت اور رضامندی سے (الMف)عورت كMی بافMت بوق ِ
شرعMی حدود میMں رہتMے ہوئMے نكالنMا اور واپMس لگانMا جائMز ہMے۔ البتMہ كسMی دوسری
عورت كMی صMورت میں یہ جائز نہیں ،نیMز اس مقصMد كMے لیے بینك بنانے كی اجازت
نہیں۔
(ب) خواتین كے دودھ (شیر مادر) كے بینك كے قیام كو روكا جائے۔
(ج)حقیقMی مرد یMا عورت كMے لیMے تبدیلMی جنMس حرام ہMے۔ البتMہ دونوں عالمات كMی صورت
میMں غالMب عالمات كMی بناء پMر شرعMی حدود میMں رہتMے ہوئMے عالج وآپریشMن كرانا
جائز ہے۔
ت
(د)صMنف كMا انتخاب فMی نفسMہ ممنوع عمMل نہیMں ہMے۔ شرعMی حدود میMں رہتMے ہوئMے بوق ِ
ضرورت انفرادی صMورت میMں اس كMی اجازت دی جاسMكتی ہMے۔ البتMہ عمومMی اصول
بال قیود ایسے عمل كی اجازت نہیں دی جاسكتی۔
34
پنج سالہ اہم سفارشات ۲۰۱۰تا
۲۰۱۶
۲۰۱۴ء۲۰۱۳-ء جاری..........
-۲تحقیقات برائے منصفانہ سماعت کا بل ۲۰۱۲ء
تجسMس اور خفیMہ ریكMارڈنMگ كMو بطور عمومMی پالیسMی اور تسMلسل بنانMا جائز
نہیMں۔ البتMہ مخصMوص مMقدمات میMں ملكMی وقومMی تقاضوں كMے پیMش نظر
اس كMی اجازت دی جاسMكتی ہMے۔ ایسMی مMعلومات كMو بطور قرینہ اور
مMعاو ِن Mشہادت كMی حیثیMت حاصMل ہوگMی۔ البتMہ شرعMی شہادت كے طور
پر معتبر نہیں۔
-۳مسلم عائلی قوانین آرڈیننس ۱۹۶۱ء پر غوروخوض اور سفارشات
مسMلم عائلMی قوانیMن آردیننMس ۱۹۶۱ء اور قانو ِن MانفسMاخ مسMلم ازدواج ایكٹ
قابل تعزیر قرار دیMا گیا ،
۱۹۳۹ء کMے تحت بیك وقت طالق ثالثMہ کMو ِ
ض Mطالق ،نفقMہ ،عدالتMی خلMع ودیگMر متعلقہ
تعدد ازدواج ،وراثMت ،تفوی ِ
35مMسائل پر بحث ہوئی۔
پنج سالہ اہم سفارشات ۲۰۱۰تا
۲۰۱۶
۲۰۱۵ء۲۰۱۴-ء
-۱كرسچین میرج و طالق (ترمیمی) بل ۲۰۱۲ء اور ہندو میرج بل ۲۰۱۳ء (اجالس نمبر
،۱۹۷ص :)۲۱
كونسMل نMے قرار دیMا كMہ ان بلوں كMے آخMر میMں یMہ درج كیMا جائMے كMہ فریقیMن میMں سMے اگMر كوئی
فریق كسی دوسرے مذہب كو اختیار كرے تو اس پر اس قانون كا اطالق نہیں ہوگا۔
-۲تحفظ پاكستان ایكٹ ۲۰۱۴ء ،و قومی داخلہ سالمتی پالیسی ۲۰۱۸ء۲۰۱۴-ء (اجالس
نمبر ،۱۹۶ص ۲۴تا :)۲۴
تحف ِظ MپاكسMتان ایكMٹ اور قومMی داخلMہ سMالمتی پالیسMی کMی شرعMی وقانونMی خرابیوں کMی نشان دہی
کرکMے اسMے مسMترد كیMا۔ البتMہ كونسMل نMے متعلقMہ ماہریMن سMے مشاورت كMا ارادہ ظاہMر کیا
تاكہ نقائص دور كرنے كے لیے كوئی حل تالش كیا جائے۔
-۳اسالمی معاشی نظام كا فلسفہ۔۔۔معیشت سے متعلق سفارشات (اجالس نمبر ،۱۹۶ص :)۲۵
جناب چیئرمیMن كMی اس موضوع پMر تحریMر پMر غوروخوض كیMا اور اسMے بطور معاشی
سMفارشات منظور کیMا۔ اس میMں اسMالمی معاشMی نظام كMے فلسMفہ اور تصMورات پMر سیر
حاصل خیاالت كا اظہار كیا گیا ہے۔
36
پنج سالہ اہم سفارشات ۲۰۱۰تا
۲۰۱۶
۲۰۱۵ء۲۰۱۴-ء جاری ..........
-۴خواج ہ س راؤں ك ے حقوق و ویلفیئ ر ك ے لئ ے مس ودہ ب ل (اجالس نمبر
،۱۹۹ص :)۲۸
كونسل نMے قرار دیMا كMہ خواجMہ سراؤں كMے صMنفی میالن كMا تعیMن كMر كے خاندان
میMں ان كMو حیثیMت دی جائMے۔ آئیMن كMے آرٹیكMل ۳۵كMی روشنMی میMں ان كMے
حقوق كMا تحفظ كیا جائے۔
-۵الؤڈ اسپیكر كا بے جا استعمال (اجالس نمبر ،۱۹۹ص :)۵۰
ف MشریعMت نہیں ،اذان اور الؤMڈ سMپیكر سMے متعلMق قانون میMں اور كوئMی بات خال ِ
جمعMة المMبارك كMے عربMی خطبوں كMے لیMے اس كMی اجازت ہونMی چاہیے۔
البتMہ اس كMی آواز مجلMس كMے شركاء تMك مMحدود ہونMی چاہیMے۔ اس كا
اطالق صMرف مسجد ومدارس تك نMہ ہو بلكMہ دیگر سیاسی جلسے جلوسوں،
شادی بیاہ كMی تقریبات وغیرہ پMر بھMی ہMو۔ تاكMہ یMہ تاثMر نMہ ابھرے كMہ قانون
37
پنج سالہ اہم سفارشات ۲۰۱۰تا
۲۰۱۶
۲۰۱۶ء۲۰۱۵-ء سفارشات
-۱پردے كے بنیادی احكام (اجالس نمبر ،۲۰۰ص :)۱۴
پردہ وحجاب شرعMی حكMم ہMے۔ جہاں فتنMہ كMا اندیشMہ ہMو وہاں چہMرے کا پردہ
بھMی واجMب ہMے۔ فتنMہ كMا اندیشMہ نMہ ہوتMو ضرورت كMے تحMت چہرہ ،ہاتھ
اور پاؤMں سMے پردہ ہٹانMے كMی گنجائMش ہMے۔ مخلوط تعلیMم كMو ختMم كیا
نظام تعلیم رائج كیا جائے۔
ِ جائے اور الگ الگ
-۲قومی زبان اردو كی ترویج (اجالس نمبر ،۲۰۰ص :)۲۴
قومMی زبان اردو كMو سMركاری زبان كMا درجMہ دیMا جائMے۔ اور دفاتMر میں بال
تاخیMر رائMج كیMا جائMے۔صMوبائی زبانوں كMو بھMی ترقMی كMے بہتMر مواقع
فراہMم كئMے جائیMں۔ اور اس كMے لیMے صMوبوں كMو اختیارات دیئMے جائیں۔
38مMقابلہ كے امتحانات بھMی اردو میں ہونے چاہئیں۔