Professional Documents
Culture Documents
دوسرے بڑے شاعر جو نصرت کی گائیکی میں نظر آتے ہیں وہ بری نظامی ہیں جن کا اصل نام شیخ محمد سفیر تھا۔
بری نظامی ایک پرائمری پاس سیدھے سادھے انسان تھے جو سمن آباد میں ہی ایک کرائے کے مکان میں رہائش پذیر
تھے اور کپڑے بیچ کر اپنا گزارا کیا کرتے تھے۔
بری نظامی پنجابی زبان میں شوقیہ شاعری کیا کرتے تھے جبکہ ان کے دوست احباب ان کو طنزیہ تھوک پرچون کا
شاعر کہا کرتے تھے لیکن ان کی یہی شاعری نصرت فتح علی خان کی بدولت دیکھتے ہی دیکھتے اتنی مقبولیت اختیار
کر گئی کہ زبان ز ِد عام ہو گئی۔
ان کی لکھی گئی 'علی دا ملنگ میں تے علی دا'' ،وگڑ گئی اے تھوڑے دناں توں' اور 'دکھ رج رج داتا نوں سنائیے' بہت
مقبول ہوئیں۔
بقول افضل خاکسار 'چونکہ بری نظامی کی شاعری بہت سادہ اور عام فہم ہے اس وجہ سے نصرت صاحب نے اسے
اپنی گائیکی کا حصہ بنایا اور آنے والی نسلوں تک اسے امر کر دیا۔
یہ کہنا بے جا نہ ہو گا کہ نصرت فتح علی خان کو نصرت بنانے میں بری نظامی کے کالم کا بڑا کردار ہے جس کو رد
کرنا نا ممکن ہے۔
دم مست قلندر مست مست' اور 'کملی والے محمد توں صدقے' ہی وہ قوالیاں تھیں جنھوں نے نصرت فتح علی خان کو '
بطور قوال شہرت بخشی۔
بدقسمتی سے بری نظامی کا کالم صرف نصرت کی گائی ہوئی قوالیوں اور غزلوں میں موجود ہے اور کتابی شکل میں
دستیاب نہیں جس کی وجہ سے پنجابی زبان سے پیار کرنے والے ان کا کالم پڑھنے سے محروم ہیں۔
نصرت فتح علی خان کے عالوہ عطاء ہللا خان ،غالم علی ،راحت فتح علی اور نور جہاں نے بھی بری نظامی کا کالم گایا
ہے۔
بری نظامی کی شاعری نے نصرت کی حالت تو بدل دی لیکن وہ خود اپنی معاشی حاالت نہ بدل سکے اور 1997ء میں
دنیا سے رخصت ہو گئے۔
جاری ہے۔۔۔
ضرت داتا گنج بخش کے عرس کا افتتاح اور اختتام ان کی قوالی ’’میلے نے وچھڑ جاناں‘‘ سے ہوتا تھا۔۔ یہ قوالی
مرحرم بری نظامی نے لکھی تھی۔۔
دم مست قلندر بھی بری نظامی مرحوم کا کالم ہے جسے گاکر نصرت کو عالم گیر شہرت ملی۔ انہوں نے یہ قوالی
امریکی موسیقار پیٹر گیبرائیل کے ساتھ مل کر کمپوز کی اور پھرنصرت نے یورپ ‘امریکہ ‘جاپان اور وسطی ایشیائی
ریاستوں سمیت چالیس سے زائد ممالک میں پرفارم کیا
جس کے بعد بری نظامی مرحوم نے نصرت کو مزید کالم لکھ کردیا۔ جس میں کنا سوہنا تینوں رب نے بنایا،دل مر جانے
نوں کی ہویا سجناں،ہو جاوے جے پیار تے سونا بھل جاندا ،ڈب ڈب جاوے دل میرا ،وے ڈھول ماہیا بہ جا میرے کول
ماہیا ،سن چرخے دی مٹھی مٹھی ،وگڑ گئی اے تھوڑے دناں توں ،گن گن تارے لنگدیاں راتاں اور بہت کچھ شامل ہے۔
غرض بری نظامی نے جو لکھا تھا آج وہ سب کچھ نصرت سے منسوب ہے