Professional Documents
Culture Documents
Starred Messages From Whatsapp
Starred Messages From Whatsapp
اعظم کی تصویر چھاپے جانے پر اپنے جذبات کا اظہار کرتے ہوئے یہ1969 ؒ ء میں احسان دانش نے کرنسی نوٹ پر قائد
اعظم کی ہے تصویر سو کے نوٹ پر ذہن بھٹکا ہے ؒ دِ قائ دھر ِ ا دینا ذرا ہے، عجوبہ اشعار کہے۔۔۔۔!! دیکھوں ،دیکھوں ،کیا
زبان حال سی دی
ِ زہر غم کس نے کیا؟ مصلحت ،کہہ کر یہ کس کا ،یہ ستم کس نے کیا؟ میری خوش طبعی میں شامل ِ
جائے گی؟ کیا اسی تصویر سے رشوت بھی لی ،دی جائے گی؟ دل لرز اٹھے ،نہ کیوں اِس خواب کی تعبیر سے؟ رات
دن ہو گی سمگلنگ بھی اسی تصویر سے؟ کیا مسلماں اس طرح بھی الئیں گے مجھ پر عذاب؟ کیا اسی تصویر سے جا
کر خریدیں گے شراب؟ لوگ کیا کھیلیں گے میری روح کی تنویر سے؟ ملک بھر میں کیا جوا ہو گا اسی تصویر سے؟
دانش
ؔ کلمہ گو کیا یوں بھی لُوٹیں گے مرا صبر و قرار؟ کیا ِاسی تصویر سے چکلوں میں ہو گا کاروبار؟ نوٹ پر تصویر
اعظم کی اک توہین ہے (احسان دانش)
ؒ ب قائ ِد
انحراف دین ہے یہ جنا ِ
ِ
2:52 PM
30سال سے امریکہ اور اسرائیل ایران کو دھمکیاں ہی دیتے Iآرہے ہیں ،پتہ ھے کیوں؟ تہلکہ خیز معلومات
یدعوت احرنوتھ" نامی عبری اخبار لکھتا ھے کہ ایران اسرائیل ظاھری : "Yedioth Ahronoth ,وجوھات جانیں
دشمنیاں دکھاتے Iہیں لیکن حقیقت یہ ھے کہ اسرائیلی 30بلین کی سرمایہ کاری ایرانی سر زمین پے ھو رہی ھے۔۔! اخبار
کیمطابق علی االقل 200اسرائیلی کمپنیوں Iکیساتھ ایران کے مضبوط تجارتی روابط ہیں جن میں سے اکثر تیل کمپنیاں ہیں
جو ایران کے اندر توانائی کے شعبہ میں سرمایہ کاری کر رہی ہیں۔ اسرائیل میں ایرانی یہودیوں کی تعداد Iتقریبا 20الکھ
کے قریب ھے جو کہ ایران میں موجود انکے سب سے بڑے دیدیا شوفط نامی حاخام مرجع جو کہ ایرانی حکمرانوں
خاص کر جعفری وغیرہ کے مقرب ھے ،سے تعلیمات لیتے ہیں۔ اور ان لوگوں کو اسرائیلی فوجی قیادت ،سیاست اور عام
تجارتی کنٹریکٹنگ میں بھت زیادہ اثر و رسوخ حاصل ھے۔ تہران میں یہودی معبد Iخانوں کی تعداد 200سے تجاوز
کرچکی ھے جبکہ صرف تہران میں سنیوں کی تعداد 15 Iالکھ ھونے کے باوجود ایک بھی سنی مسجد نھیں۔!! امریکہ
اور اسرائیل کے اندر ایران اور یہودی حاخامات (مذھبی پیشواوں) کے درمیان رابطوں کا گرو ایک اوریل داویدی سال
نامی حاخام ھے جوکہ ایرانی ھے۔ کینڈا بریطانیہ فرانس میں موجود یہودیوں Iمیں سے 17000ایرانی یہودیوں کے پاس
کے ) (House of Lordsتیل کمپنیوں Iکی نہ صرف ملکیت اور شئیرز ھیں بلکہ ان میں سے لوگ ھاؤس آف الرڈز
ممبرز بھی ہیں۔ ایران امریکہ میں موجود اپنے یہودیوں Iکی وساطت سے وھاں موجود یہودی لوبیز کے ذریعہ امریکی
ممکنہ کسی بھی حملے سے اسکو باز رکھتی ھے جسکے مقابل میں ایران یہودی کمپنیز کو مشترکہ تعاون فراہم کرتی
ھے۔ امریکہ میں موجود یہودیوں میں سے 12ھزار ایرانی ہیں جو کہ یہودی لوبیز میں نہ صرف بھت اثر و نفوذ رکھتے
ہیں بلکہ بھت سے لوگ کانگریس اور سینٹ کے ممبرز بھی ہیں۔ خاص ایرانی یہودیوں Iکیلئے اسرائیل کے اندر ریڈیو
راڈیس" نامی مشہور ریڈیو سٹیشن ھے بلکہ انکے ھاں اور بھی ایرانی تعاون " "radisسٹیشنز ہیں جن میں سے ایک
سے اس طرح کے ریڈیو سٹیشنز قائم کئے جاچکے ہیں۔ اسرائیل کے بعد ایران میں سب سے زیادہ 30الکھ یہودی آباد
ہیں جنکی رشتہ داریاں ابھی تک اسرائیلی یہودیوں Iسے قائم و دائم ہیں۔ اسرائیل میں یہودی بڑے بڑے حاخامات ایرانی
شھر اصفھان کے یہود میں سے ہیں جنکو ٹھیک ٹھاک مذھبی اور فوجی اثر و رسوخ حاصل ھے جو کہ اصفہان معبد
خانوں کے تھرو ایران سے تعلقات رکھتے ہیں۔ اسرائیلی وزیر دفاع شاءول موفاز ایرانی یہودی ھے جسکا تعلق اصفھان
شھر سے ھے جو کہ اسرائیلی فوج کے اندر ایرانی ایٹمی پروگرام پر حملوں کی سخت مخالفین میں سے ایک ھے ،سابق
پاسداران انقالب
ِ اسرائیلی صدر ،موشیہ کاتسف کا تعلق بھی اصفھان سے ہی تھا اسی وجہ سے احمدی نجاد خامنائی اور
کے رہنماؤں کیساتھ اسکے مضبوط مراسیم تھے۔ انکے مطابق یوسف علیہ السالم کے بھائی بنیامین علیہ السالم کا آخری
آرام گاہ ایران میں ھے اسی وجہ سے یہودی القدس شھر کی طرح ایران کیساتھ بھی ٹوٹ کے محبت کرتے اور چاھتے
ہیں دنیا بھر سے یہودی لوگ وھاں زیارت یا حج په جاتے ہیں۔ یہودی فلسطین سے بھی زیادہ ایران کا احترام اس لئے
بھی کرتے ہیں کیونکہ یزدجرد کی بیوی شوشندخت کا تعلق ایران سے تھا اور وہ خبیث قسم کی یہودیہ عورت تھی۔
یہودیوں کے لئے ایران سائرس کی زمین ہے کیونکہ وھاں "استرومردخاي" مقدس "دانیال" حبقوق" وغیرہ مدفون ہیں جو
کہ یہودیوں کے مطابق انبیاء اور مقدس لوگ ہیں۔ اسرائیل حسن نصر ہللا کو اب تک کیوں قتل نھیں کر رہی؟؟ حاالنکہ
… Readلبنان بلکہ اسکے گھر کے اوپر فضاوں میں انکے جنگی طیارے گھوم رھے ھوتے ہیں جبکہ فلسطین میں اپنے
more
6:51 PM
Starred messages
+973 3563 5855JPP Political Mission
yesterday
پاکستانیوں کے جعلی اعتکاف پرقطر میں پیش ٓانیواال ایک دلچسپ اور حقیقی
واقعہ :۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ایک پاکستانی درزی مالزمت کے سلسلہ میں قطر
گیا۔اتفاق سے وہاں ماہ رمضان آیا تو وہ ایک مسجد تاڑ کر اس میں اعتکاف پہ جا بیٹھا۔وہاں ایک عربی شیخ نے اسے
دیکھا تو اس کے ایک ساتھی پاکستانی سے پوچھا کہ ’’لماذا یرقد فی المسجد ھل ما عندہ سکنہ؟‘‘ یہ مسجد میں کیوں لیٹا
ہوا ہے؟ کیا اس کے پاس رہنے کی کوئی جگہ نہیں؟ دراصل قطر میں کبھی کسی عربی کو اعتکاف میں بیٹھا نہیں دیکھا
گیا۔وہ پاکستانیوں کو بھی کام کے لیے منگاتے ہیں،مسجدوں میں ڈیرے ڈالنے کے لیے نہیں۔ پاکستانی نے عربی شیخ کو
سمجھایا کہ یہ شخص معتکف ہے۔پہلے Iتو شیخ اس کی بات سمجھا ہی نہیں۔پھر جب اسے سمجھ آئی تو وہ بہت ہنسا اور
ازراہ طنز بوال ‘‘مسکین‘‘۔بیچارہ۔اس نے پاکستانی ساتھی کو کہا کہ جاکر قاموس (عربی لغت) میں دیکھو کہ اعتکاف
(To curl,کے کیا معنی ہیں۔پاکستانی نے وہاں سے پلٹ کر لغت دیکھی تو حیران رہ گیا۔وہاں اعتکاف کا مطلب لکھا تھا ۔
۔جب اس نے دیگر لغات میں دیکھا تو وہاں بھی یہی کچھ لکھا تھا۔کنگھی سے بالوں کو سیدھا کرنا۔)To Plait hairs
کنگھی چوٹی کرنا۔ بال گوندھنا۔الجھے ہوئے بالوں کو سنوارنا۔سلجھانا۔ پاکستانی واپس عربی شیخ کے پاس گیا اور بوال
کہ یہاں تو یہ مطلب لکھا ہے۔عربی شیخ نے پاکستانی کو مزید وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ صرف یہی نہیں۔بلکہ الجھی
ہوئی ڈور رسی کو سلجھانے کے لیے بھی یہ لفظ استعمال ہوتا ہے۔بکھرے ہوئے موتیوں کو ایک لڑی میں پرونے کے
لیے بھی مستعمل ہے۔ اب عربی شیخ نے اسے تفصیل سے اعتکاف کا پس منظر بیان کیا۔کہتا کہ اب سنو۔بات یہ ہے کہ
مسلمان جب مکہ سے ہجرت کرکے مدینہ آئے تو انکے سروں پر بڑی بھاری ذمہ داریاں پڑ گئیں۔انہیں Iدین کو متمکن
کرنا تھا جو بہت ہی کٹھن کام تھا۔اوپر سے ستم یہ کہ یہ سب لوگ بے سروسامانی کی حالت میں آئے تھے۔آج کے دور
کی طرح ٹرک ٹرالے تو تھے نہیں کہ آتے ہوئے اپنا سامان بھی مدینہ لے آتے۔بس جان بچا کرجیسے تیسے نکل آئے۔
مگر قریش مکہ نے انہیں مکہ میں بھی چین سے نہ بیٹھنے دیا۔اور ہر وقت ان کے خالف جنگ و جدل کی تدابیر کرتے
رہتے۔پھر اس دور میں دو بڑی سپر پاورز بھی موجود تھیں۔ایرانی اور بازنطینی ریاستیں دونوں اس دور کے روس اور
امریکہ تھے اور دونوں ہی دشمن۔ان سب کے عالوہ مدینہ میں موجود شریریہودی قبائل الگ سے پریشان کرتے تھے۔
پس مدینہ کی زندگی میں مسلمان ایک دن بھی امن چین سے نہ رہ سکے۔ان کے ذمہ ایک طرف اسالمی مملکت کا قیام
تھا۔تو دوسری طرف اس مملکت اور خود اپنے دفاع کے لیے ہر دم چوکنا رہنا۔اور تیسری طرف مدینہ میں موجود منافقین
اور یہود کی آپس کی ساز باز سے ہونے والی چالوں کو ناکام بنانا۔مسلمان بیچارے دن بھر دفاعی کاموں میں لگے رہتے ۔
حکمت عملیاں تیار کرتے رہتے۔گویا حالت جنگ میں تھے۔پھر رات کو مسجد میں بیٹھ کر اگلے دن کے لیے الئحہ عمل
تیار کرتے تھے کہ کل کیا کیا کرنا ہے۔یعنی الجھے ہوئے معامالت اکٹھے بیٹھ کر طے کرتے تھے۔یہ تھا اعتکاف۔ماہ
رمضان میں بھی اعتکاف کا یہی مقصد ہوتا تھا۔ یہ نہیں کہ دنیا جہان کو ترک کر کے مسجد میں جا ڈیرہ لگایا جائے اور
وہاں چادر تان کر نوافل پڑھے جائیں۔وظائف پڑھے جائیں۔ان کے ذمہ قانون ٰالہی کی عملداری تھی۔بڑے بڑے پروگرام
تھے جو انہیں تکمیل تک پہنچانے تھے۔اگر وہ لو گ (اصحاب رسولﷺ)بھی یوںآپ کی طرح مساجد میں
بیٹھ کر رات دن نوافل پڑھتے رہتے،وظائف پڑھتے رہتے تو کبھی بھی دین کو غلبہ اور تمکن عطانہ کر پاتے،کبھی
کسی جنگ میں فتح نہ حاصل کر پاتے بلکہ پہلی ہی جنگ بدر میں سارے مسلمانوں کا کام تمام ہوجاتا۔آج ان دنیاوی
معامالت کو ترک کر دینا ’’عبادت‘‘ کہالتا ہے جن معامالت کو خوبی اور قرآنی قوانی ِن زیست کے تحت سرانجام دینا ہی
تعالی نے مسلمانوں کو سختی سے روکا ہے۔ َو َر ْہبَانِیَّۃً ا ْبتَ َدعُوہَا َما ٰ ہللا نے عبادت کہا تھا۔یہی رہبانیت ہے اور اسی سے ہللا
ُ ْ َ ْ َّ ْ َکتَ ْبنَاہَا َعلَ ْْی ِہ ْم إِاَّل ا ْبتِغَاء ِرضْ َو ِ
ان ہَّللا ِ فَ َما َرعَوْ ہَا َح َّ
ق ِرعَایَتِہَا فَآتَ ْینَا ال ِذ ْینَ آ َمنُوا ِمنہُ ْم أجْ َرہُ ْم َو َکثِ ْی ٌر ِّمنہُ ْم فَا ِسقونَ (سورہ الحدید۔آیت
’’ )27اور گوشہ نشینی (رہبانیت) انہوں نے خود ہی ایجاد کی۔ہم نے تو ان پر الزم نہیں Iکی تھی۔سوائے اس کے کہ وہ ہللا
کے قوانین پر عمل کرتے ہوئے اس کی خوشنودی حاصل کریں۔مگر وہ اسے ایسے نبھا نہ سکے جیسے نبھانے کا حق
… Read moreتھا۔اور پھر ایمان والوں کو تو ہم نے ان کا اجر دے دیا۔اور ان میں سے بہت سے ایسے ہیں جو بدک
10:49 PM
+973 3563 5855JPP Political Mission
Wednesday
اسالم کا صرف ایک رنگ ہے جسے اس کے خالق نے اپنے کالم کی روشنی میں امن اور سالمتی سے تشبیہ دی ہے۔
جبکہ عصر حاضر میں اسالم کی اب تک مختلف قسم کی شکلیں اور بناوٹ وقوع پذیر ہو چکی ہے۔ غیر مسلم تمام کلمہ
گو کو فقط ایک نگاہ سے دیکھتے ہیں جسے عرف عام میں مسلمان کہا جاتا ہے ،اس کے بعد کی کسی بھی قسم اور شکل
میں ان کی دلچسپی ہے اور نہ غرض۔ مگر مسلمان چونکہ اجتماعی طور پر خاصے رنگین مزاج واقع ہوئے ہیں لہذا
انہیں ایک رنگ والے اسالم سے ذیادہ گولے گنڈے Iکی طرح رنگ برنگے اسالم میں زیادہ دلچسپی ہے۔ اور موجودہ دور
میں خاصی ج ّدت طرز کے حامل اسالم کی چرچا مسلمانوں کی تو ّجہ کے مرکز بنتے جارہے ہیں۔ اسالم دنیا میں انسانیت
کے فروغ اور بھالئی کا دعویدار ہے مگر اسالمی دنیا مسلمانیت کے ٹھیکیدار ہیں۔ اسالم کے رنگین مزاج مسلمان سے
بحث کرنے پر آپ پر زیست تنگ اور وجود ننگ ہونے کی آسان وجہ بن سکتی ہے اور یہ منحصر کرتا ہے کہ وہ کس
رنگ کے اسالم سے تعلق رکھتا ہے وہ رنگ آپ کی رضا کے بنا آپ پر اثر انداز ہوسکتا ہے۔ اسالم کے کسی بھی رنگ
کا باآسانی مشاہدہ کیا جاسکتا ہے مگر اپنی ذمہ داری پر کیونکہ ادارہ اس کا ذمہ دار نہ ہو گا۔ چند قسم آپ کے پیش خدمت
ہیں جسے کہ؛ 1۔ تبلیغی اسالم 2۔ جہادی اسالم 3۔ منّتی اسالم 4۔ مجتہدی اسالم 5۔ ذاکری اسالم مشہور زمانہ کچھ معروف
بیان کئے گئے ہیں باقی ماندہ چھوٹی ٹولیوں میں ابھی بقاء کی جنگ سے ہمکنار ہیں اور آہستہ آہستہ اپنے جوبن پر نئی
سنگ بنیاد رکھیں گے اور مسلمانوں کی آبادی کی بربادی کی مکمل اور بھرپور وجہ بنیں گے۔ (طارق رضوی)
2:47 PM
PDF1 MB
12:38 AM
hears this he goes ballistic and asks the devil why Imran Khan got to call Pakistan so
cheaply.. The devil smiles and replies: Since Imran Khan took over, the country has gone to hell.
11:04 PM
مرد و عورت میاں بیوی کی حیثیت سے خوشحال زندگی گزارنے کے معاہدے نکاح قران کی روشنی میں
حتی اذا .نکاح کی عمر کونکاح کہتے ہیں .قران نے نکاح کے تفصیالت وضاحت سے دئیے ہیں1 .
.1مشرک کن کن مرد و خاتون سے نکاح جائز وناجائز ہے. بلغوالنکاح( )4:6یعنی جوان ہونا ضروری ہے.2 .
مرد وعورت سے نکاح نہیں ہوسکتا ( .2 )2:221اہل کتاب عورتیں سے نکاح جائز اور اہل کتاب مرد سے نکاح ناجائز (
قران نے تفصیل سے یادی دی ہے .4 .بیوہ سے نکاح جائز( ) .3 )5:5 (4:22to24ان مسلمان عورتیں سے نکاح ناجائز
.5 )2:234طالق یافتہ سے نکاح جائز ( :6 )2:230رسول ہللا کے ازواج مطہرات سےنکاح ناجائز ( .7 )33:53شوہر
.1ایک تعداد ازواج والی عورتوں سے نکاح ناجائز (.8 )24:4عدت کے دوران نکاح ناجائز (.3 )2:235
وقت میں ایک ہی بیوی نکاح میں رکھ سکتے .دوسری کرنا ہو تو پہلی کو طالق دینا ہوگا.2 )4:20( .ناگہنانی حاالت میں
نکاح کے لئے چار تک اجازت ( )4:3اس کے باوجود بھی ہللا کہ رہاہے ایک ہی سے نکاح کرو تو بہتر ہے.4 .
.1نکاح کے لئے باہمی (لڑکا ولڑکی) رضامندی ضرور ی ہے(.2 )4:3زبڑدستی سے نکاح کی ممانیت ( شرائط
.3 )4:19نکاح (میثاق یعنی عہد) معاہد ہے ( .4 )4:21معاہدہ کو لکھ لیا کریں (. 5 )2:282معاہدہ میں گواہ بنا لیا کریں (
. . 6 )2:282مہر (صد قتھین) خوش دلی سے ادا کرو ( . 7 )4:4مہر کب کتنی ادا کرنے کے تفصیالت (5 )2:237
.1 .آپسی محبت وسکون کے لئے ( .2 )7:189( )30:21نہ ہوس رانی بلکہ قید نکاح کے نکاح کس لیے کرنا ہے
لئے ( . )4:24نکاح کے لئے وکیل کی ضرورت نہیں قران اس بارے میں خاموش ہے .لڑکی کے جانب اس کا باپ وکیل
(محافظ) کافی ہے .قران "ہللا کے سواء کسی کو وکیل نہ بناو ( " )17:2وکیل کے معنی نگران داروغہ ( )6:66مزید کئ
آیتیں نکاح کے متعلق قران میں موجود ہیں .نکاح کو قران کے باہر تالش کرنے والے منکرین قران ہیں .نکاح کرنے کا
حکم قران نے دیا ہے ( )4:20قران کے تمام احکامات فرض ہیں ( )28:85اس کے باوجود بھی یہ مولوی قاضی نکاح کو
"سنت بتاتے ہیں یہ کہ کر " النکاح من سنتی فمن رغب سنتی
11:01 PM
Starred messages
7:41 PM
9:18 PM
7:49 PM
11:04 PM
+92 321 9428170JPP Political Mission
5/29/2019
+92 321 9428170pasha
Forwarded
2:19
9:56 AM
TODAY
🅠🅘🅣🅐 🅐🅝🅐🅡+92 331 6000661
دل جلے+92 310 2124584
بس مذاق بند تہاڈی وکھیاں اچ درد ہو جانا تے تسی فیر مینو کٹنا کہ اینا حسآیا کیوں
10:41 AM
دل جلے+92 310 2124584
🅠🅘🅣🅐 🅐🅝🅐🅡+92 331 6000661
بس مذاق بند تہاڈی وکھیاں اچ درد ہو جانا تے تسی فیر مینو کٹنا کہ اینا حسآیا کیوں
10:42 AM
🅠🅘🅣🅐 🅐🅝🅐🅡+92 331 6000661
دل جلے+92 310 2124584
شکریہ
10:45 AM
🅠🅘🅣🅐 🅐🅝🅐🅡+92 331 6000661
دل جلے+92 310 2124584
10:55 AM
+92 323 4566020Altaf Ahmad
+92 323 4566020Altaf Ahmad
Photo
Please tarjma
10:56 AM