Professional Documents
Culture Documents
:امام احمد بن حنبل رحمہ ہللا اور فضاٸل معاویہ رضی ہللا عنہ⃣1
ُ هارون الحمال يقول :سمعت أحمد بن حنبل② ، َا يعقوب بن إسحاق البغدادي ،سمعت ثندَ ح
ََّ
ُ عمر بن عبد العزيز على معاوية بن ِّل
يفضُ رجل ههنا إن هللا: عبد أبا يا فقال: رجل وأتاه
ُده
.أبي سفيان ،فقال أحمد :ال تجالسه ،وال تؤاكله وال تشاربه ،وإذا مرض فال تع
جلدنمبر 1 :صفحہ نمبر 301 :مطبعة العبیکان ذيل طبقات الحنابلة البن رجب الحنبلي
اسنادہ صحیح
ترجمہ ::امام احمد رحمہ ہللا سے پوچھا گیا کہ یہاں ایک شخص ہے جو حضرت عمر بن
:عبدالعزیز رحمہ ہللا کو حضرت معاویہ رضی ہللا عنہ سے افضل سمجھتا ہے تو انہوں نے فرمایا
نہ اس کے ساتھ بیٹھو ،نہ اس سے مل کر کھاؤ پیئو اور جب بیمار پڑ جائے تو اس کی
بیمار پرسی نہ کرو۔
أخبرني محمد بن أبي هارون ومحمد بن أبي جعفر أن أبا الحارث حدثهم قال :وجهنا ③
رقعة إلى أبي عبد هللا – أحمد بن حنبل -ما تقول رحمك هللا فيمن قال ال أقول إن معاوية
ً ؟ قال أبو عبد هللا :هذا
كاتب الوحي وال أقول إنه خال المؤمنين فإنه أخذها بالسيف غصبا
.قول سوء رديء ،يجانبون هؤالء القوم ،وال يجالسون ،ونبين أمرهم للناس
محمد بن ابی ہارون محمد بن ابی جعفر سے روایت ہے کہ ان کوابو حارث نے بتایا کہ
ہم نے ابو عبد ہللا (امام احمد بن حنبل رحمہ ہللا) کی طرف ایک پرچی بھیجی کہ ہللا آپ پر رحم
کرے آپ ایسے شخص کے بارے میں کیا رائے رکھتے ہیں جو کہتا ہے کہ میں نہیں کہتا کہ
معاویہ رضی ہللا عنہ کاتب وحی تھے ،اور میں نہیں کہتا کہ وہ مومنوں کے ماموں تھے کیوں
کہ انہوں نے تلوار کے زور سے خالفت چھینی تھی۔
:امام احمد بن حنبل رحمہ ہللا نے کہا
یہ بہت ہی برا قول ہے ،ان لوگوں سے بچنا چاہیے اور ان کے ساتھ نہیں بیٹھنا چاہیے
اور ان کےحال کے بارےمیں لوگوں کو آگاہ کرنا چاہیے۔
َّة " للخالل رقم 659 :مکتبة دارالرایة و اسنادہ صحیح " السن
:امام عبدہللا بن مبارک رحمہ ہللا اور فضیلت معاویہ رضی ہللا عنہ⃣2
يَ
ة َاو
َِ مع َن
ْفِ ُ ِي أٌ ف
َاب تر
لُ :ُوُيقَكِ َ
َار
ُبالم
َ ْبن
ِ ْ
د هَّللا
ََْب
ُ ع
ْتِع
ِيُّ :سَم
َان
َّالق
َ الط ْ
ُوب
ْقيع بن
ُ َ د ْ
ِيُ
ل سَع
َاَ
َقو
ِيز
ِ َز ِ ْ
الع ْد
َببنِ ع َر
َ ْ ُم
ْ عِنُ م
َل َف
ْض أ
البداية والنهاية ط إحياء التراث جلد 8صفحہ 148وسندہ صحیح
ترجمہ :سعید بن یعقوب طالقانی رحمہ ہللا فرماتے ھیں کہ میں نے عبدہللا بن مبارک رحمہ ہللا
کو فرماتے ھوۓ سنا کہ امیر معاویہ رضی ہللا عنہ کے ناک مبارک میں جو مبارک مٹی تھی وہ
بھی عمر بن عبدالعزیز علیہ الرحمہ سے افضل ھے۔
:امام معافی بن عمران رحمہ ہللا اور فضاٸل معاویہ رضی ہللا عنہ⃣6
:أخرج اآلجري بسنده إلى الجراح الموصلي قال
وسئل المعافى بن عمران :أيهما أفضل ،معاوية أو عمر بن عبد العزبز؟ فغضب وقال
للسائل« :أتجعل رجالً من الصحابة مثل رجل من التابعين؛ معاوية صاحبه ،وصهره ،وكاتبه،
». .وأمينه على وحي هللا
شرح السنة للاللكائي ،برقم ( . )2785وسندہ صحيح مکتب دارالبصیرة باإلسکندریة
حضرت معافی بن عمران رحمہ ہللا سے پوچھا گیا کہ
حضرت امیر معاویہ رضی ہللا افضل ھیں یا حضرت عمر بن عبدالعزیز رحمہ ہللا؟ تو وہ شدید
:غضبناک ہوئے اور فرمایا
کیا تم صحابی رسولﷺ کو تابعی کی مثل قرار دیتے ھو؟؟؟؟ ،حضرت امیر
معاویہ رضی ہللا عنہ تو ،آپ صلى هللا عليه وسلم کے صحابی ،آپ صلى هللا عليه وسلم کے قرابت
دار آپ صلى هللا عليه وسلم کے کاتب اور ہللا تعالیٰ کی وحی پر آپ صلى هللا عليه وسلم کے امین
تھے۔
ِثِ⃣7 َارالح
َ ْ بن ِشْر
َ ْ ُ ب ِع
ْت ل :سَم َاٍَ ق َمَشْر
ُ خ بن ِيُّ ْ
َلَا عْنَِليَ إَب
َتل :كَاَِيُّ ،ق
ْوذ
َرالم
ٍ ْْر
بكبو ََُ
ِي أَن
َر َخ
ْب أ
ِ ؟ ِيز
َز ِ ْ
الع ْد
َبُ عبن رم ع
ْ َُُ ْ وَأ ل
َُضْفَأ ُ
ة ي و ا
ُ َ َِعم " : ه
ُُت ل
َْأس
ْ َوَأ ، ع م
َْ ُسَ
أ َا
نَأ و المعافی
ُ َ ل
َِسٸ ُول
ق ي
َ ،
ِيز
ِ َز ِ ْ
الع ْد
َببنِ ع
َ َْر
ُمِ عْل
ِثٍ مئةِاَِّ مِتْ سِنُ م َل َف
ْض ة أيُ َاو
َِ معن َُاَ" قال :ك
السنة للخالل الرقم 664:مکتبة دارالریة
واسنادہ صحیح
ترجمہ :بشر بن حافی رحمہ ہللا فرماتے ھیں کہ معافی بن عمران رحمة ہللا تعالی علیہ سے سوال
کیا گیا اور میں نے سنا یا سوال کیا ۔
امیر معاویہ رضی ہللا عنہ افضل ھیں یا حضرت عمر بن عبدالعزیز رحمہ ہللا ؟
:تو معافی بن عمران رحمہ ہللا نے فرمایا
حضرت امیر معاویہ رضی ہللا عنہ حضرت عمر بن عبدالعزیز رحمہ ہللا جیسے چھے سو( )٦٠٠بزرگوں
سے بھی افضل ھیں۔
قرأت علي أبي عبدهللا السلمي عن ابي بكر الخطيب أنا أبو بكر البرقاني أنا محمد إبن ⃣8
عبدهللا خميروية الهروي نا الحسن بن إدريس سمعت محمد بن عبدهللا بن عمار سمعت المعافي بن
عمران وسأله رجل و أنا حاضر
ٌ من
أيما أفضل معاوية بن أبي سفيان أؤ عمر بن عبدالعزيز؟ فرأيته كأنه غضب وقال :يوم
مره ثم التفت إليه فقال :تجعل رجالً من أصحاب محمد معاوية أفضل من عمر بن عبدالعزيز ع
ُُ
مثل رجل من التابعين؟؟
تاریخ ابن عساکر جلد 59صفحہ نمبر 208مطبعة دارالفکر بیروت لبنان واسناده صحيح
:ترجمہ
حضرت عبدہللا بن عمار الموصلی رحمہ ہللا فرماتے ھیں کہ میں نے معافی بن عمران رحمہ ہللا کو
.سنا( جب) ان سے ایک شخص نے سوال کیا (اور)میں( وھاں )حاضر تھا
کہ حضرت امیر معاویہ رضی ہللا عنہ اور حضرت عمر بن عبدالعزیز میں سے کون افضل ھے ؟
تو میں نے انہیں دیکھا گویا وہ جالل میں آگۓ ھوں اور فرمایا کہ امیر معاویہ رضی ہللا
عنہ کا ایک دن عمر بن عبدالعزیز رحمہ ہللا کی ساری زندگی سے افضل ھے ۔پھر اس ساٸل ک
طرف توجہ فرما کر فرمایا۔(کیا) تم حضورﷺ کے صحابی کو تابعی کی مثل
قرار دیتے ھو ؟