You are on page 1of 9

‫قانون نمبر ‪ :1‬اپنے سربراہ سے برتر نظر آنے کی کبھی کوشش نہ کریں۔۔‬

‫آپ سے اوپر کے جو لوگ ہیں‪ ،‬انہیں ہمیشہ یہ احساس دالتے رہیں کہ وہ آپ سے برتر ہیں۔۔ اور انکی توجہ حاصل کرنے کے لئے‬
‫ضرورت سے زیادہ اپنی مہارت کا اظہار نہ کریں۔ ورنہ اس کا الٹا اثر ہوگا‪ ،‬اور آپ سے ان کو ہر وقت خطرے کا احساس ہوتا رہے گا۔‬
‫اپنے سے اوپر کے لوگوں کو ہمیشہ برتر ظاہر کرتے رہیں۔۔‬

‫قانون نمبر ‪ :2‬دوستوں پر حد سے زیادہ بھروسہ نہ کریں‪ ،‬اور دشمنوں کو اپنے مفاد‬
‫کے لئے استعمال کرنا سیکھیں۔‬
‫اپنے دوستوں سے ہمیشہ محتاط رہیں‪ ،‬کیونکہ کسی وقت بھی وہ آپ سے دغا کرسکتے ہیں‪ ،‬حسد کا سب سے زیادہ خطرہ آپ کو آپ‬
‫کے دوستوں سے ہے۔ دوست کے بجائے دشمن کو اجرت پر رکھنا زیادہ بہتر ہے‪ ،‬کیونکہ اس کو آپ کا بھروسہ حاصل کرنے کے لئے‬
‫بہت محنت کرنی پڑے گی۔۔ اور حقیقت تو یہ ہے کہ دشمن سے زیادہ دوست آپ کے لئے خطرناک ہیں۔‬

‫قانون نمبر ‪ :3‬اپنے عزائم کو کبھی ظاہر نہ کریں۔‬


‫لوگوں سے اپنے عزائم کو چھپائے رکھیں‪ ،‬تاکہ وہ آ پ کے اگلے قدم کے بارے میں اندھیرے میں رہیں‪ ،‬جب تک ان کے سامنے حقیقت‬
‫کھلے گی‪ ،‬تب تک آپ بہت سا سفر طے کرچکے ہوں گے‪ ،‬اور آپ کے خالف دفاعی حربے آزمانے کا موقع ان کے ہاتھوں سے نکل‬
‫چکا ہوگا۔‬

‫قانون نمبر ‪ : 4‬جتنا ضروری ہے‪ ،‬اس سے کم بولو۔‬


‫جب آپ زیادہ بول کر لوگوں کی تعریف سمجھنے کی کوشش کرتے ہیں تو در اصل آپ اپنی شخصیت کو بے قیمت بنا رہے ہوتے ہیں۔‬
‫جتنا آپ کا بولنا زیادہ ہوگا‪ ،‬اتنی ہی چیزیں آپ کے کنٹرول سے باہر ہوتی جائیں گی۔ اور اگر آپ کم بولیں گے تو اگرچہ معمولی بات‬
‫بھی کریں گے تو بہت اہم لگے گی۔ اور طاقتور لوگ عموما لوگوں کو اپنی طرف کم بول کر ہی کھینچتے ہیں۔ جتنا زیادہ بولیں گے‪،‬‬
‫اتنے زیادہ حماقت ظاہر ہونے کے مواقع بڑھیں گے۔‬

‫قانون نمبر ‪ :5‬بہت ساری چیزیں آپ کے نام‪ ،‬شہرت سے جڑی ہیں‪ ،‬لہذا اپنے نام کو‬
‫زندگی کی قیمت پر خراب ہونے سے بچائیں۔‬
‫شہرت‪ ،‬نام ہی طاقت کی اصل اور بنیاد ہے‪ ،‬اور اسی کی بنیاد پر آپ کامیاب اور باوقار بن سکتے ہیں۔اگر آپ کا امیج متاثر ہوگیا تو آپ‬
‫ہر طرف سے حملے کی زد میں آجائیں گے۔ لہذا ہر وقت مستعد اور تیار رہیں‪ ،‬جہاں بھی ذرہ برابر آپ کا امیج کوئی متاثر کرتا ہوا‬
‫نظر آئے‪ ،‬اسے ہر حال میں روکیں۔‬

‫قانون نمبر ‪ :6‬نظروں کو ہر قیمت پر اپنی جانب متوجہ کریں۔‬


‫ہر چیز کی قیمت کا فیصلہ اس کی ظاہری صورت پر لگایا جاتا ہے۔ اور جو پوشیدہ ہے‪ ،‬اس کی کوئی قیمت نہیں ہے۔ لہذا اپنے آپ کو‪،‬‬
‫اپنی صالحیتوں کو لوگوں کے سمندر میں ضائع نہ ہونے دیں۔ بلکہ اپنی طرف ہر صورت میں توجہ مبذول کروائیں۔ اپنے آپ کو عام‬
‫انسانوں سے زیادہ واضح طور پر ظاہر کریں۔‬

‫قانون نمبر ‪ :7‬دوسروں کو اپنے حصے کا کام کرنے دو‪ ،‬لیکن اس طرح کے کمال تمہارا‬
‫ظاہر ہو۔‬
‫لوگوں کی سوچ‪ ،‬علم‪ ،‬اور ان کی جسمانی توانائی سے اپنے کام کے لئے مدد لیں‪ ،‬کیونکہ یہ آ پ کی شخصیت میں ایک جادو پیدا کردیں‬
‫گے جو آپ کی تیز رفتاری اور قابلیت کا نشان بن جائیں گی‪ ،‬لوگ آ پکے معاونین کو بھول جائیں گے‪ ،‬لیکن آپ کو یاد رکھیں گے۔ لہذا‬
‫آپ وہ کام کبھی نہ کریں‪ ،‬جو آپ کی جگہ دوسرے آپ کے لئے کرسکتے ہیں‪ ،‬اور آپ ان سے وہ کام لے سکتے ہیں۔‬
‫قانون نمبر ‪ :8‬دوسروں کو اپنے پاس آنے پر مجبور کردو‪ ،‬حسب ضرورت چارہ بھی‬
‫ڈال سکتے ہو۔‬
‫جب آپ دوسرے کو کسی کام پر مجبور کردیتے ہیں تو معامالت آپ کے ہاتھ میں ہوتے ہیں‪ ،‬کامیابی یہ ہوتی ہے کہ آپ کے مقابل کو‬
‫آپ کے پاس اپنے سارے پالن کو ادھورا چھوڑ کر آنا پڑے ۔ اور اس کے لئے آپ کو اگر چارہ بھی ڈالنا پڑے تو آپ ایسا کریں‪ ،‬پھر‬
‫آپ اپنا حملہ کردیں۔‬

‫قانون نمبر ‪ :9‬کچھ کر کے دکھائیں‪ ،‬صرف باتوں سے کامیابی حاصل نہ کریں۔‬


‫کوئی بھی جلدی سے حاصل ہوجانے والی کامیابی جو آپ نے صرف بات کرکے حاصل کی ہو‪ ،‬وہ حقیقتا کامیابی نہیں ہوتی‪ ،‬بلکہ اس‬
‫کی مہنگی قیمت ادا کرنی پڑتی ہے۔کیونکہ اس کامیابی پر آپ کے خالف الزما غضب اور حسد کا ایک طوفان آپ کے مخالفین کی‬
‫طرف سے کھڑا ہوگا‪ ،‬جو کسی بھی قسم کی انفرادی رائے یا میٹنگ سے زیادہ طاقتور ہوگا۔‬
‫اس سے بہتر ہے کہ آپ ایک لفظ کہے بغیر رائے عامہ کو اپنے عمل کے ذریعے اپنی صف میں کھڑا کریں۔‬

‫قانون نمبر ‪ :10‬کامیاب لوگوں کے ساتھ رہیں۔۔‬


‫ناکامیوں میں گھرے لوگوں کی صحبت آپ کی قسمت کو بھی خراب کرسکتی ہے‪ ،‬کبھی آپ سمجھ رہے ہوں گے کہ آپ ناکام لوگوں کے‬
‫ساتھ رہ کر ان کی مدد کر رہے ہیں‪ ،‬حاالنکہ آپ اپنی کشتی کو بھی بھنور میں ڈال رہے ہوتے ہیں۔‬

‫قانون نمبر ‪ :11‬دوسروں کے آپ پر اعتماد کو بچائے رکھنا سیکھیں‬


‫آپ کو اپنی آزادی اور خود مختاری برقرار رکھنے کے لئے لوگوں کو ان کی خوشیوں اور ترقیوں کو حاصل کرنے کے سلسلے میں اپنا‬
‫محتاج بنائے رکھنا ہوگا۔ لیکن آ پ ان کو کبھی وہ سب کچھ نہ سکھائیں جس کے سیکھنے کے بعد وہ آپ سے مستغنی ہو کر کسی وقت‬
‫بھی آپ کو اپنے درمیان سے نکال باہر کرسکیں۔۔‬

‫قانون نمبر ‪ :12‬سچائی اور سخاوت کو ایسے طریقہ سے استعمال کریں کہ آپ کا‬
‫مقابل اپنے ہتھیار ڈال دے۔‬
‫آپ کا ایک اچھا اخالص بھرا کام آپ کے دس برے کاموں پر پردہ ڈال سکتا ہے۔۔ سچے اور درست انداز میں سچائی اور سخاوت کا‬
‫مظاہر کیا جائے تو شکی مزاج لوگوں کا دل بھی پھیرا جاسکتا ہے۔۔ اور جیسے ہی آپ کسی کے دل کے تاروں تک پہنچ کر اسے‬
‫چھیڑنے میں کامیاب ہوگئے‪ ،‬آپ اس کے ساتھ جس طرح چاہیں کھیل سکتے ہیں۔ ایسے ہی صحیح وقت پر صحیح گفٹ جادوئی تاثیر‬
‫رکھتا ہے۔۔‬

‫قانون نمبر ‪ :13‬لوگوں سے مانگتے ہوئے منت نہ کرو‪ ،‬بلکہ ان سے مانگنے کے لئے‬
‫انہیں ان کا فائدہ دکھاؤ‬
‫اگر آپ کو کسی سے مدد لینی ہو تو اسے آپ کے اس پر احسانات یاد دالنے کا کو ئی فائدہ نہیں ہے‪ ،‬کیونکہ جواب میں وہ تجاہل اور‬
‫بہانے بازی سے کام لیکر دور ہونے کی کوشش کرے گا۔ اس کے بجائے آپ اسے کچھ ایسی چیزیں دکھائیں جس میں اسے آپ کا کام‬
‫کرنے سے اپنا فائدہ نظر آرہا ہو‪ ،‬اور اس وقت آپ کو اپنی بات میں سارا زور اسے حاصل ہونے والے فائدوں کو بیان کرنے میں لگانا‬
‫ہے‪ ،‬اگر آپ کا انداز کامیاب رہا تو آپ کا کام خوب شوق سے کرے گا۔‬

‫قانون نمبر ‪ :14‬دوستوں کی سی محبت ظاہر کر یں‪ ،‬تاکہ جاسوس کی طرح نگرانی‬
‫کرسکیں۔‬
‫مقابلے کے نتیجہ پر اثر انداز ہونے والی ایک بہت ہی اہم چیز یہ ہوتی ہے کہ آپ کو اپنے مقابل کے راز معلوم ہوجائیں۔ اور اس کے‬
‫لئے آپ کو اس کی طرف جاسوس بھیجنے پڑیں گے‪ ،‬اور سب سے بہتر یہ ہے کہ آپ خود اپنے لئے جاسوسی کریں۔ مختلف اجتماعات‬
‫اور محافل کی مالقاتوں میں مہارت سے ُبنے گئے مہذب سواالت آپ کو لوگوں کی کمزوریوں اور منصوبوں تک پہنچاسکتے ہیں‪،‬‬
‫لوگوں کی کمزوریوں کی ہر موقع پر نگرانی آپ کو طاقتور بنا کر رکھے گی۔‬
‫قانون نمبر ‪ :15‬اپنے دشمن کو بال تردد کچل ڈالو۔‬
‫تاريخ كے پہلے دن سے ہی فاتحوں اور کمانڈروں نے یہ چیز اپنے پلے باندھ رکھی ہے کہ جس دشمن سے خطرہ ہے‪ ،‬اسے کچل ڈالو‪،‬‬
‫ان میں سے بعضوں نے یہ بات بہت سے تلخ تجربوں سے گزر کر سیکھی۔ جلتی رہنے والی چنگاری چاہے جتنی بھی کمزور ہو ‪،‬‬
‫الزما کسی وقت بھی بڑھکتی آگ بنے گی۔ اور جو نقصان آپ کو اس دشمن سے اٹھانا پڑے گا جس پر آپ نے رحم کرکے چھوڑ دیا‬
‫ہے‪ ،‬وہ ان نقصانات سے کہیں زیادہ ہے جو آپ کو اس دشمن کو ختم کرنے میں ہوں گے‪ ،‬کیونکہ آپ نے اگر اسے بالکل ختم نہ کیا تو‬
‫وہ پھر سے اپنے پیروں پر کھڑا ہوجائے گا‪ ،‬اور اس بار اس کے دل میں جذبہ انتقام بھی ہوگا۔ لہذا اپنے دشمن کو صرف مادی طور پر‬
‫نہیں بلکہ حقیقی معنوں میں بھی کچل ڈالو۔‬

‫قانون نمبر ‪ :16‬نظروں سے اوجھل ہو کر اپنی اہمیت اور وقار بڑھانا ایک فن ہے‪،‬‬
‫اسے سیکھیں۔‬
‫جو پروڈکٹ مارکیٹ میں عام ہوجاتی ہے‪ ،‬اس کی قیمت گر جاتی ہے‪ ،‬اسی طرح جتنا آپ لوگوں کے درمیان رہیں گے اور جتنا وہ آپ‬
‫کی باتوں کو سنتے رہیں گے‪ ،‬اتنی ہی آپ کی اہمیت ان کے دلوں سے نکلتی رہے گی۔ آپ کا وقار ختم ہوجائے گا۔‬
‫لہذا جیسے ہی لوگوں کے ذہنوں میں آپ کے بارے میں ایک اچھی رائے قائم ہوجائے تو اب آپ کے لئے اوجھل ہونے کا وقت آگیا‬
‫ہے‪ ،‬انہیں آپ اپنے بارے میں بات کرنے کا ‪ ،‬اپنی تعریف کرنے کا بھی موقع دیں‪ ،‬آپ کو یہ سیکھنا ہوگا کہ اپنی قیمت بڑھانے کے‬
‫لئے منظر نامے سے کب غائب ہونا ہے ۔‬

‫قانون نمبر ‪ :17‬لوگوں کوایک مستقل ہیبت وخوف کا شکار رکھیں‪ ،‬ایسا ماحول بنائے‬
‫رکھیں کہ ان کے لئے آپ کے کاموں کو پہلے سے جاننا ناممکن ہو۔‬
‫لوگوں پر روٹین کا راج ہوتا ہے‪ ،‬اور ان کی خواہش یہ ہوتی ہے کہ انہیں اپنے آس پاس کے لوگوں کی عادتیں معلوم ہوں‪ ،‬کیونکہ اس‬
‫سے انہیں ہر چیز کنٹرول میں ہےکا احساس ملتا رہتا ہے۔ ان میں تھوڑی ہلچل پیدا کرنے کی ضرورت ہے‪ ،‬اس کے لئے آپ کو کبھی‬
‫کبھی اچانک کچھ الگ‪ ،‬کچھ سمجھ نہ آنے والے کام کرنے ہوں گے‪ ،‬کیونکہ یہ سب انہیں آپ کے کاموں کی وضاحت ڈھونڈنے میں‬
‫مصروف رکھیں گے‪ ،‬اور ان کے دلو آپ کے طرف سے ایک انجانا خوف مسلط رہے گا۔‬

‫قانون نمبر ‪ :18‬اپنے آپ کو مضبوط قلعے کے حصار میں بند کرکے نہ بیٹھ جائیں‪،‬‬
‫کیونکہ یہ قلعہ جس میں آپ سب سے الگ ہو بیٹھے ہیں‪ ،‬یہی اصل خطرہ ہے۔‬
‫اس میں شک نہیں ہے کہ دنیا ایک خطرناک ‪ ،‬دشمنوں سے بھری جگہ ہے‪ ،‬اور شاید آپ کو یہ لگے کہ لوگوں سے دوری بنائے رکھنا‬
‫آپ کو محفوظ رکھے گا۔ لیکن لوگوں سے دوری آپ کو محفوظ کرنے کے بجائے آپ کے لئے خطرات کو بہت زیادہ بڑھادے گی۔‬
‫کیونکہ اس کی وجہ سے آپ قیمتی اور اہم معلومات حاصل کرنے سے رہ جائیں گے‪ ،‬اور آپ دشمنوں کے لئے آسان ہدف بن جائیں‬
‫گے۔ بہتر یہ ہے کہ آپ لوگوں میں گھومیں پھریں‪ ،‬ان سے اختالط کریں‪ ،‬ان میں اپنے لئے مددگار پیدا کریں‪ ،‬کیونکہ لوگوں کا مجمع‬
‫ہی اصل ڈھال ہے جس میں رہ کر آپ دشمنوں کے وار سے بچ سکتے ہیں۔‬

‫قانون نمبر ‪ :19‬اپنے مد مقابل کو اچھی طرح سمجھ لیں‪ ،‬تاکہ کسی غیر مقصود کو‬
‫نشانہ بنانے کی غلطی نہ کر بیٹھیں۔‬
‫دنیا مختلف قسم کے لوگوں سے بھری پڑی ہے‪ ،‬آپ یہ ہر گز نہ سمجھیں کہ ہر کوئی آپ کا وار آپ کے ہی انداز میں پلٹائے گا۔ دنیا‬
‫میں بعض لوگ ایسے ہوتے ہیں جن کو اگر آپ نے دھوکہ دیا یا کھلونا بنایا تو اپنی ساری زندگی آپ سے انتقام لینے میں صرف کردیں‬
‫گے۔ ایسے لوگ بھیڑ کے روپ میں بھیڑیے ہوتے ہیں‪ ،‬لہذا آپ کو اپنے مدمقابل کو سوچ سمجھ کر چننا ہوگا‪ ،‬تاکہ غلطی سے آپ سانپ‬
‫کے بل میں ہاتھ نہ ڈال بیٹھیں۔‬

‫قانون نمبر ‪ :20‬اپنے آپ کو کسی ایک فریق کا پابند نہ بنائیں۔‬


‫احمق لوگ ہی کسی ایک فریق کے طرفداری کرنے میں جلد بازی کا مظاہر کرتے ہیں‪ ،‬آپ بس اپنی طرف داری کریں‪ ،‬اپنی خود‬
‫مختاری کو برقرار رکھنا آپ کے ہاتھ میں دوسروں کا کنٹرول دے دے گا۔ اور الگ رہ کر ہی آپ دونوں فریق کے نجات دہندہ کے طور‬
‫پر ظاہر ہوسکتے ہیں۔‬

‫قانون نمبر ‪ :21‬اپنے شکار کے سامنے ہمیشہ اپنے آپ کو اس سے زیادہ بے وقوف‬


‫ظاہر کریں۔‬
‫کوئی آدمی بیوقوف شخص کے طور پر ظاہر ہونا پسند نہیں کرتا ہے‪ ،‬لیکن اصل ہوشیاری یہی ہے کہ آپ اپنے مدمقابل کو یہ احساس‬
‫دالنے میں کامیاب ہوجائیں کہ آپ اس سے چاالکی میں کمتر ہیں‪ ،‬اور وہ صرف چاالک نہیں بلکہ چاالکی اور ہوشیاری میں آپ سے بڑھ‬
‫کر ہے‪ ،‬جیسے ہی وہ یہ سمجھنے لگے گا‪ ،‬آپ کی طرف سے پرواہ ہوجائے گا‪ ،‬اور اس کے لئے آپ کے اگلے اقدام کا حساب کتاب‬
‫رکھنا ناممکن ہوجائے گا۔‬

‫قانون نمبر ‪ :22‬ہار ماننے کے فن کو استعمال کرتے ہوئے‪ ،‬اپنی ہار کو جیت میں‬
‫بدلیں۔‬
‫جب آپ اپنے مقابل سے کمتر اور كمزور هوں تو آپ کی عزت نفس آپ کو ہار نہ ماننے پر مجبور کرے گی۔۔ لیکن یہ وقت جارحیت‬
‫کا نہیں ہوتا‪ ،‬ہار کا یقین ہوجانے کے بعد ہار مان لیں۔‬

‫ہار ماننا در اصل آپ کو وقت فراہم کرے گا‪ ،‬۔ اپنے آپ کو پچھلی پوزیشن میں النے کی مہلت دے گا‪ ،‬اگر آپ ہار نہیں مانتے تو اس کا‬
‫صاف مطلب یہ ہے کہ آپ نے اپنے مقابل کو مکمل جیت اور اپنی جڑوں کو سرے سے کاٹنے اور اپنے آپ کو مٹانے کا موقع دے دیا‬
‫ہے۔ لہذا آپ کو ہتھیار ڈال کر اپنی طاقت کو واپس حاصل کرنے کا موقع بنانا پڑے گا۔۔‬

‫قانون نمبر ‪ :23‬اپنی طاقت کو وسیع کرنے کے بجائے اسے مرکزیت دیں‬
‫اپنی طاقت کو بچائے رکھنے کا طریقہ یہ ہے کہ آپ اسے کسی اہم نقطے سے جوڑیں رکھیں‪ ،‬ایک قیمتی شکار بہت سے بے قیمت‬
‫روٹی کے باسی ٹکڑوں سے بہتر ہے‪ ،‬طاقت ہمیشہ اکثريت سے ‪ ،‬اور کثافت ہمیشہ پھیالؤ سے جیت جاتی ہے۔اگر آپ کسی کی مدد‬
‫حاصل کرنا چاہتے ہیں‪ ،‬اور اسے اپنی طاقت کا مرکز بنانا چاہتے ہیں‪ ،‬تو کسی ایسی پشت کا انتخاب کریں جو آپ کی زیادہ اور دیر تک‬
‫محافظ بن سکے‪ ،‬بجائے اس کے کہ آپ اپنی طاقت کو بہت سے کمزور مددگاروں پر تقسیم کرکے کمزور بنے رہیں۔‬

‫قانون نمبر ‪ :24‬درباری بننے کا فن سیکھیں‪ ،‬اپنے ماتحت ہونے کا فائدہ اٹھائیں‬
‫درباری اگر اپنے مقام کو صحیح استعمال کرنا سیکھ لے تو طاقت کی دنیا میں بہت کچھ کرسکتا ہے‪ ،‬کیونکہ وہ چاالکی اور چاپلوسی‪،‬‬
‫اور اپنے سربراہ کی جی حضوری کے ذریعے دوسروں پر اپنی مرضی چالتا ہے‪ ،‬اگر آپ ایک اچھے درباری بن گئے تو آپ کی طاقت‬
‫کی کوئی انتہاء نہیں‪ ،‬آپ کسی کے ساتھ کچھ بھی کرسکتے ہیں۔‬

‫قانون نمبر ‪ :25‬اپنی شخصیت کو ایسے انداز میں ڈھالیں کہ آپ کو طاقت بآسانی مل‬
‫سکے۔‬
‫جو مقام آپ کے لئے معاشرہ طے کرتا ہے‪ ،‬اسے کبھی قبول نہ کریں‪ ،‬بلکہ اپنی شخصیت کی خود تخلیق کریں‪ ،‬اسے اس انداز میں از‬
‫سر نو بنائیں کہ آپ لوگوں کو اپنی طرف کھینچ سکیں‪ ،‬انکی توجہ حاصل کرسکیں۔ آپ کا مجمع کبھی آپ سے بیزار نہ ہو‪ ،‬لوگوں کے‬
‫ذہنوں میں آپ کے بارے میں بننے والے تصور پر اپنا کنٹرول رکھیں‪ ،‬لوگ آپ کی لئے جو شخصیت طے کررہے ہیں اسے کبھی قبول‬
‫نہ کریں۔ ڈرامائی انداز اور منفرد انداز میں بات چیت اور اشارے آپ کو لوگوں کی نظر میں عام انسان سے ہٹ کر ایک خیالی شخصیت‬
‫سے ملتا جلتا روپ دے دیں گے۔‬

‫قانون نمبر ‪ :26‬اپنا دامن ہمیشہ صاف رکھیں‬


‫آپ کو ہر وقت ایک مثالی شخصیت بن کر رہنا ہوگا۔ آپ کی یہ کوشش ہو کہ لوگوں کے ذہنوں میں آپ کا تصور ایک ایسی شخصیت کے‬
‫طور پر ہو جو غلطیوں سے بچی ہوئی اور برے کردار سے پرے ہے۔ غلطیوں سے اپنا دامن صاف رکھنے کے لئے کبھی کبھی آپ کو‬
‫لوگوں کو قربانی کا بکرا بھی بنانا پڑے گا۔‬
‫قانون نمبر ‪ :27‬کوئی نعرہ ‪ ،‬مسلک ایجاد کریں‪ ،‬تاکہ لوگ آپ کو مانیں‪ ،‬اور عظمت‬
‫کے بلند مقام پر بٹھائیں۔‬
‫انسانی فطرت میں یہ بات رکھی گئی ہے کہ اسے کسی چیز پر ایمان النے‪ ،‬اور عقیدت باندھنے کی شدت سے طلب اور چاہ ہوتی ہے۔‬
‫آپ اپنے آپ کو ان کی امیدوں کا نشان منزل بنا کر انہیں کوئی سوچ کوئی وجہ کوئی سبب دیں‪ ،‬جس کے لئے وہ جد وجہد کریں‪ ،‬انہیں‬
‫کوئی ایسا نعرہ دے دیں جو ان کے جذبات کو گرما بھڑکا دے‪ ،‬ایسے الفاظ کا انتخاب کریں جو اشارے دیتے ہوں‪ ،‬واضح نہ ہوں‪ ،‬ان میں‬
‫خوشخبری ہو‪ ،‬امید ہو‪ ،‬مایوسی یا شدت نہ ہو۔ان کی خیالی دنیا اور خوابی دنیا کو انکی حقیقی دنیا اور عملی زندگی پر غالب کردیں۔ ان‬
‫کے لئے کچھ ایسے کام ایجاد کرلیں جنہیں وہ رسم کے طور پر ادا کریں۔ ان سے آپ اپنے نام پر قربانیاں پیش کرنے کا مطالبہ کریں۔‬
‫جب آپ لوگوں کے اصل عقیدے اور ایمان کو کمزور کرنے میں کامیاب ہوجاتے ہیں‪ ،‬تو ان کے اوپر آپ کے المحدود راج کا دور‬
‫شروع ہوجاتا ہے۔ جسے آپ اپنے اس نئے ایجاد کردہ مذہب کے ذریعے دوام بخش سکتے ہیں۔‬

‫قانون نمبر ‪ :28‬اپنے منصوبوں کو جرات کے ساتھ بال ترددنافذ کریں۔‬


‫کسی منصوبے کے نتائج پر مکمل بھروسہ ہونے سے پہلے اسے نافذ نہ کریں۔ کیونکہ شک اور تردد آپ کی کارکردگی کو متاثر کریں‬
‫گے۔ اور خوف آپ کو تباہ کرسکتا ہے‪ ،‬آپ کے لئے بہتر یہی ہے کہ آپ بالخوف آگے بڑھ جائیں‪ ،‬کیونکہ جو غلطیاں آپ سے آگے‬
‫بڑھنے سے ہونی ہیں‪ ،‬آپ مزید جرات سے آگے بڑھ کران کی تالفی کر سکتے ہیں۔ اور تمام لوگ بہادروں‪ ،‬اور اپنے آپ پر اعتماد‬
‫رکھنے والے کو مانتے ہیں‪ ،‬اور بزدلوں کے لئے لوگوں کے دلوں میں کوئی جگہ نہیں ہوتی۔ مشہور کہاوت ہے‪ :‬جرات سے خوف پیدا‬
‫کرتی ہے‪ ،‬اور خوف حکومت بناتا ہے۔‬

‫قانون نمبر ‪ :29‬آخری مراحل تک منصوبہ بندی کریں۔‬


‫کسی بھی کام کی کامیابی وناکامی پرکھنے کا معیار اس کا اختتام ہے۔ لہذا آپ آخری مرحلے تک کے لئے منصوبہ سازی کریں۔ تاکہ‬
‫مختلف حاالت کی وجہ سے آپ کا منصوبہ معطلی کا شکار نہ ہوجائے۔ اور ایسا نہ کہ آپ کی آدھی محنت ضائع ہوجائے جسے بعد میں‬
‫کوئی اور مکمل کرکے ساری محنت اپنے نام کرلے۔‬

‫قانون نمبر ‪ :30‬اپنے کاموں میں صرف ہونی والی محنت ومشقت کو چھپائے رکھیں۔‬
‫اپنے کاموں کو آپ نے ایسے ظاہر کرنا ہے جیسے کہ آپ سے بڑی آسانی سے مکمل ہوئے ہیں‪ ،‬کام میں صرف ہونی والی شدید محنت‬
‫ومشقت کو چھپائے رکھنا اپنے مقصود کو حاصل کرنے کے لئے ضروری ہے۔ لوگوں کو یہ تصور دیں کہ آپ مشکل سے مشکل کام‬
‫چٹکی بجاتے حل کرنے کی صالحیت رکھتے ہیں‪ ،‬اور آپ اس کام سے بھی آگے کے کام کرسکتے ہیں۔ آپ کے دل میں جو اپنی محنت‬
‫اور جدوجہد کی طویل کہانی لوگوں کو مرچ مسالہ ڈال کر سنانے کا شدید جذبہ پیدا ہوتا ہے اسے ضبط کریں۔ کیونکہ ان کہانیوں کو سن‬
‫کر لوگ آپ کی پچھلی محنت کو سالم تو پیش کریں گے‪ ،‬لیکن آپ پر سے ان کا بھروسہ اگلے کاموں کے حوالے سے اٹھ جائے گا۔‬
‫مزید یہ کہ لوگوں کو اپنے کام کو پورا کرنے کی مختلف ترکیبیں اور طریقہ کار کبھی نہ بتائیں‪ ،‬اسے وہ کسی دن آپ کے خالف بھی‬
‫استعمال کرسکتے ہیں۔‬

‫قانون نمبر ‪ :31‬کھیل کے پتوں کو اپنے قابو میں رکھیں۔ دوسروں کو وہی چالیں‬
‫چلنے دیں جو آپ نے ان کیلئے طے کررکھے ہیں۔‬
‫لوگوں کی سوچ اور ارادوں کو قابو میں رکھنے کا سب سے بہترین طریقہ وہی ہوتا ہے جس میں بظاہر انہیں انتخاب کرنے کی آزادی‬
‫دی جاتی ہے‪ ،‬یعنی کہ آپ ان کے لئے مختلف چوائس رکھیں‪ ،‬جن سب کا فائدہ انجام میں آپ ہی کو پہنچ رہا ہو۔ ان کو انتخاب کرنے کا‬
‫اختیار دینے کے بعد آپ محسوس کریں گے کہ آپ کا کام بہت آسان ہوگیا ہے‪ ،‬اور اگر اختیار نہیں دیتے تو زبردستی سے ان سے وہ کام‬
‫کروانا آپ کے لئے انتہائی مشکل ہوتا۔‬

‫قانون نمبر ‪ :32‬لوگوں کو ان کے خوابوں اور امیدوں کے حساب سے مخاطب کریں‪،‬‬


‫ان کو حقیقت کی رو سے کبھی مخاطب نہ کریں۔‬
‫عموما لوگوں کو حقائق پسند نہیں ہوتے‪ ،‬کیونکہ حقائق تکلیف دہ ہوتے ہیں۔ جو ان کے لئے امیدوں کی شاعری کرتا ہے اسے اپنے لئے‬
‫صحرا میں نخلستان تالش کرنے والے کے طور پر مانتے ہیں اور اس کی طرف دوڑ لگاتے ہیں‪ ،‬آپ لوگوں کو ان کی امیدوں کے ڈور‬
‫سے کنٹرول کرنا سیکھیں‪ ،‬اور ان پر حکمرانی کریں۔‬

‫قانون نمبر ‪ :33‬اپنے ہر مقابل کی کمزوریوں کو معلوم کریں۔‬


‫ہر ان انسان کی کوئی نہ کوئی کمزوری ہوتی ہے‪ ،‬اسے وہ سات پردوں میں چھپا کر رکھتا ہے۔ یہ کمزوری عموما کوئی ضعف‪ ،‬کوئی‬
‫میالن‪ ،‬کوئی شدید خواہش‪ ،‬کچھ بھی ہوسکتی ہے‪ ،‬جیسے ہی آپ اس کمزوری تک پہنچ گئے آپ اسے اپنے مقصد تک پہنچنے کے لئے‬
‫استعمال کرسکتے ہیں۔‬

‫قانون نمبر ‪ :34‬اپنے طور اطوار عادات گفتار وکردار کو ہمیشہ بلند رکھیں۔ بادشاہ کی‬
‫طرح رہیں گے تو بادشاہ کی طرح معاملہ کیا جائے گا۔‬
‫آپ اپنے آپ کو جس مقام پر کھڑا کرتے ہیں‪ ،‬عموما لوگ آپ کو وہی مقام دیتے ہیں‪ ،‬بازاری پن ‪ ،‬نیچ عادتیں‪ ،‬گرے ہوئے اطوار لوگوں‬
‫کے اندر آپ کے لئے حقارت کو پید کریں گے۔ بادشاہوں واال طرز اپنائیں جو اپنے آپ کو عزت اور وقار والی عادتیں اختیار کرنے پر‬
‫مجبور رکھتے ہیں تو لوگ بھی انہیں بادشاہوں واال احترام دیتے ہیں ۔ اپنے طور اطوار بلند کیجئے تاکہ لوگ آپ کو دیکھ کر محسوس‬
‫کریں کہ آپ بادشاہ بننے کے لئے ہی پیدا ہوئے ہیں۔‬

‫قانون نمبر ‪ :35‬وقت کا انتظار کرنا سیکھیں۔‬


‫جلدبازی کبھی نہ کریں۔ کیونکہ جلدبازی سے آپ یہ پیغام دیتے ہیں کہ نہ آپ کو اپنے آپ پر قابو ہے نہ ہی وقت پر‪ ،‬ہر وقت متحمل‬
‫مزاج بن کر ظاہر ہوں‪ ،‬جیسے کہ آپ کو یقین ہے کہ ہر چیز باآلخر آپ کی مرضی کے مطابق ہی ہوکر انجام کو پہنچے گی۔ اسکے‬
‫ساتھ ساتھ مناسب موقع کی تاک میں رہیں‪ ،‬وقت کی ضرورت اور زمانے کے ان رخوں پر آپ کی گہری نظر ہو جو آپ کو منزل تک‬
‫لے جائیں گی۔ آپ الگ رہ کر انتظار کرنا سیکھیں جب تک وقت کا پھل پک نہیں جاتا ‪،‬اور جیسے ہی موقع آجائے تو پوری قوت کے‬
‫ساتھ اپنا وار کردیں۔ یہ یاد رکھیں‪ ،‬کہ ہم فاصلوں کو واپس قریب کرسکتے ہیں‪ ،‬لیکن وقت کو واپس نہیں السکتے۔‬

‫قانون نمبر ‪ :36‬جس چیز کو حاصل نہیں کرسکتے اسے چھوڑ دیں‪ ،‬کیونکہ انہیں‬
‫بھالدینا انتقام لینے سے بہتر ہے۔‬
‫جب آپ کسی چھوٹی سی پریشانی کو مان لیتے ہیں تو آپ اسے بڑا کردیتے ہیں‪ ،‬جتنا آپ کا کسی دشمن کے بارے میں سوچنا بڑھے گا‬
‫اتنا ہی آپ اسے طاقتور بناتے رہیں گے‪ ،‬چھوٹی غلطی کو جب درست کرنے کی کوشش کی جاتی ہے تو وہ بڑی غلطی میں تبدیل‬
‫ہوجاتی ہے‪ ،‬کبھی کبھی بہتر یہ ہوتا ہے کہ چیزوں کو ان کی حالت پر چھوڑ دیا جائے‪ ،‬اگر کوئی چیز ایسی ہے جس کی آپ کو طلب تو‬
‫ہے لیکن آپ اسے حاصل نہیں کرسکتے تو آپ اس کواہمیت دینا چھوڑ دیں‪ ،‬ایسا کرنے سے آپ پہلے سے طاقتور دکھائی دینے لگیں‬
‫گے۔‬

‫قانون نمبر ‪ :37‬دلفریب مناظر تخلیق کریں۔‬


‫حیران کن تصویریں‪ ،‬بامعنی رموز کا استعمال کرنا آپ کے گرد ایک طاقت کا ہالہ قائم کردیگا‪ ،‬کیونکہ ہرشخص ان سے متاثر ہوتا ہے‪،‬‬
‫لہذا اپنے مجمع کو ایسے مناظر کی سیر کرائیں جن میں حیران کن ودلفریب تصورات اور روشن اشارے ورموز ہوں‪ ،‬جب لوگ ان سے‬
‫متاثر ہوکر کھو جائیں گے تو آپ کو کوئی اصل کام کرتے ہوئے نہیں دیکھے گا۔‬

‫آپ باالدستی کی تالش میں ہیں جو مختلف راستوں سے حاصل ہوتی ہے‪ ،‬اور آپ کو ہر وقت لوگوں کے شکوک وشبہات پر ذہانت سے‬
‫قابو پانا ہوتا ہے‪ ،‬اور دلفریب تصورات واشارے دکھانا سب سے مختصر طریقہ ہے‪ ،‬کیونکہ یہ دماغ کو جو کہ شکوک ُبنتا ہے گمراہ‬
‫کرتے ہوئے دل پر اثر انداز ہوتی ہیں۔‬

‫آپ کے کہے ہوئے الفاظ آپ کو ہمیشہ دفاع پر مجبور کریں گے‪ ،‬اور جب آپ کے الفاظ سوال کا نشانہ بن گئے تو آپ کی باالدستی بھی‬
‫سوالیہ نشان بن سکتا ہے‪ ،‬البتہ کوئی تصویر کوئی اشارہ ورمز ان قیود سے آزاد ہوکر اپنے آپ کو منواتے ہیں‪ ،‬یہ سوالوں کو ختم کرتے‬
‫ہیں‪ ،‬اور تعلقات کا سلسلہ پیدا کرتے ہیں جو کبھی کبھی بہت سی نسلی وقبائلی حدود سے ما وراء ہوتے ہیں۔ الفاظ جھگڑے پیدا کرتے‬
‫ہیں‪ ،‬رموز لوگوں کو جوڑتے ہیں۔‬
‫قانون نمبر ‪ :38‬سوچیں اپنی مرضی کا ‪ ،‬دکھائیں لوگوں کی مرضی کا۔‬
‫اگر آپ اپنے عبقری خیاالت اور منفرد سوچوں کی لوگوں کے سامنے نمائش کرنے لگ گئے جو عمومی سوچ سے ہٹ کر ہوں تو لوگ‬
‫یہ سمجھیں گے آپ انتشار پھیالنا چاہتے ہیں‪ ،‬ان کو حقارت کی نظر سے دیکھتے ہیں‪ ،‬آپ کو کسی نہ کسی طریقے سے اس کی سزا‬
‫بھی دے دیں گے‪ ،‬اس سے بہتر اور محفوظ راستہ یہ ہے کہ آپ لوگوں میں ضم ہوجائے‪ ،‬عمومی رخ پر چلیں‪ ،‬اپنی سوچوں کو خاص‬
‫خاص دوستوں تک محدود رکھیں‪ ،‬جو کھلے خیال کے ہوں اور آپ کی قدر کرتے ہوں۔ کہتے ہیں‪ :‬سوچو کم لوگوں کے ساتھ ‪ ،‬بات کرو‬
‫زیادہ لوگوں کے ساتھ۔ اور‪ :‬اچھی زندگی وہی گزارتا ہے جسے اچھی طرح اپنے آپ کو چھپانا آتا ہے۔‬

‫قانون نمبر ‪ :39‬شکار کے لئے تاالب میں ہلچل مچانی پڑتی ہے۔‬
‫غصہ اور ہیجان ہمیشہ الٹے نتائج پیدا کرتے ہیں‪ ،‬آپ کو ہردم ٹھنڈے ذہن کے ساتھ رہنا ہوگا‪ ،‬ساتھ ساتھ اگر آپ اپنے مقابل کو غصہ‬
‫دالنے میں کامیاب ہوگئے تو آپ ایک فیصلہ کن خصوصیت کے حامل ہیں۔ لہذا اپنے مدمقابل کے توازن کو توڑیں‪ ،‬انکے اعتماد میں‬
‫دڑاڑ پیدا کرکے ان کو بوکھالہٹ کا شکار کرسکتے ہیں‪ ،‬پھر اس کی تمام ڈوریں آپ کے ہاتھ میں ہوں گی۔‬

‫قانون نمبر ‪ :40‬ہر مفت چیز سے دور رہیں۔‬


‫ایسا بھی ہوسکتا ہے کہ جو چیز آپ کو فری دی جارہی ہے یا تو آپ کو اس کے ذریعے دھوکا دیا جارہا ہے‪ ،‬یا شرمندہ کیا جارہا ہے یا‬
‫اخالقی طور پر پابند کیا جارہا ہے۔ اس بوجھ سے اپنے آپ کو آزاد کریں‪ ،‬سخاوت کا مظاہرہ کرکے ہر اس چیز کی قیمت ادا کریں جس‬
‫کی آپ کی نظر میں قیمت ہو۔ بخل نہ دکھائیں‪ ،‬کیونکہ بخل اور باالدستی کبھی جمع نہیں ہوتی۔ سخی بنیں‪ ،‬کیونکہ سخاوت باالدستی کا‬
‫رازہے‪ ،‬باالدستی اگر دل ہے تو سخاوت اس کی دھڑکن ہے۔‬

‫قانون نمبر ‪ :41‬کسی بڑے آدمی کی جگہ لینے سےبچیں۔‬


‫لوگ اصل کا احترام کرتے ہیں‪ ،‬اور نقل کو حقارت کی نظروں سے دیکھتے ہیں‪ ،‬اگر آپ کسی کے نائب ہیں‪ ،‬یا کسی بڑی شخصیت کے‬
‫بیٹے ہیں تو آپ کو کئی گنا زیادہ محنت کرنی ہوگی‪ ،‬ورنہ آپ اس شخصیت کے وزن تلے دب جائیں گے‪ ،‬کبھی بھی ایسی چیز سے‬
‫اپنے آپ کو نہ جوڑیں جو آپ کی بنائی ہوئی نہیں ہے۔ پچھلوں کے کام کے انداز سے ہٹ کر اپنا الگ انداز الگ شناخت بنائیں‪ ،‬اس کی‬
‫قوانین اور طور طریقے اسی کے جانے کے ساتھ ختم کریں‪ ،‬تب ہی جاکر آپ اپنی آب وتاب پیدا کرسکیں گے۔‬

‫قانون نمبر ‪ :42‬اگر مویشیوں کو بکھیرنا ہے تو چرواہے کو مارو۔‬


‫ہر بڑے مسائل اور بحران کے پیچھے آپ کو ایک بنیادی آدمی نظر آئے گا‪ ،‬جو اپنی برائی دوسروں میں پیدا کرنے کی صالحیت رکھتا‬
‫ہے‪ ،‬اگر ایسے لوگوں کو آزاد چھوڑ دیں گے تو یہ لوگ اپنے دل کی سیاہی دوسروں میں پھیالدیں گے‪ ،‬ان کے مسائل کے بڑھنے کا‬
‫انتظار نہ کریں‪ ،‬نہ ہی ان کو منانے کی کوشش کریں‪ ،‬کیونکہ آپ ناکام رہیں گے‪ ،‬ان سے کسی طرح جان چھڑا کر ‪ ،‬یا ان کو دور‬
‫کرکے ان کے منحوس اثرات سے لوگوں کو بچائیں‪ ،‬مشکل پیدا کرنے والے چرواہے پر وار کرنے سے اس کے گرد جمع ہونے والی‬
‫بھیڑیں خود ہی بکھر جائیں گی۔‬

‫قانون نمبر ‪ :43‬لوگوں کوزور زبردستی سے نہیں‪ ،‬بلکہ محبت کا اظہار اور مطمئن‬
‫کرکے ان کو اپنے ساتھ مالئیں‬
‫زور زبردستی باآلخر آپ کی باالدستی کا خاتمہ کرکے ہی رہے گی۔ اپنے کاموں کو انجام دینے کے لئے لوگوں کو آہستہ آہستہ اپنی‬
‫طرف مائل کرنا سیکھیں‪ ،‬اس انداز سے مائل کرنے پر لوگ آپ سے مخلص اور جڑے رہیں گے‪ ،‬اور اس انداز کو حاصل کرنے کیلئے‬
‫آپ کو اپنے مقابل کی نفسیات اور کمزور پہلوؤں کو جاننا ہوگا‪ ،‬ان کے جذبات پر ہر ترغیب ‪ ،‬ڈرانے کے ذریعے قابو پاک ان کی قوت‬
‫مدافعت کو توڑیں‪ ،‬آپ کا اپنے ماتحتوں کے جذبات سے غفلت برتنا ان کے دلوں میں آپ کے لئے نفرت اور بغض پیدا کردے گا۔‬

‫قانون نمبر ‪ :44‬شیشے کے قانون کے ذریعہ اپنے مقابل کو نہتا کریں‬


‫شیشے حقیقت کا عکس دکھاتے ہیں‪ ،‬لیکن ساتھ ساتھ اسے بگاڑ بھی دیتے ہیں‪ ،‬اسی لئے وہ دھوکہ دینے اور بیوقوف بنانے کے اہم‬
‫ہتھیار شمار کئے جاتے ہیں‪ ،‬شیشے کا قانون یہ ہے کہ آپ مد مقابل کے کاموں کی نقل کریں‪ ،‬اس سے دوسرے کشمکش اور کنفیوزن کا‬
‫شکار ہوجائیں گے‪ ،‬اور اپنا فکری توازن کھو بیٹھیں گے‪ ،‬اس طریقہ کار کے ذریعہ آپ کو یہ پیغام دے سکتے ہیں کہ آپ کی گہرائیوں‬
‫میں اتر کر ان کو پڑھ رہے ہیں‪ ،‬یا آپ ان کو ان کے انداز میں جواب دیکر ان کے کرتوتوں کا حساب لے سکتے ہیں۔ یہ بہت فعال قانون‬
‫ہے‪ ،‬بہت کم لوگ اس کے اثر سے اپنے آپ کو محفوظ رکھ پاتے ہیں۔‬

‫‪:‬شیشے کے قانون کے کچھ بنیادی اثرات ہیں‬

‫پہال اثر‪:‬آپ اپنے مد مقابل کی ہوبہو نقل کرنا شروع کردیں‪ ،‬اس سے وہ آپ کے اصل مقصد کو نہیں سمجھ پائے گا‪ ،‬آپ کا شیشہ انہیں‬
‫اندھا کردے گا۔ ان کے اطمینان کو آپ ختم کردیں گے۔‬

‫دوسرا اثر‪ :‬محبت پیدا کرنا‬

‫جب آپ دوسرے شخص کو اچھی طرح پڑھ کر اس کے احساسات اور جذبات کے عین مطابق اس سے اظہار خیال کرتے ہیں گویا کہ‬
‫آپ اس کے لئے شیشہ ہیں‪ ،‬تو مقابل آپ کے دل میں الزمی محبت کا احساس پائے گا‪ ،‬کیونکہ اس دنیا میں ہر شخص اپنے آپ سے‬
‫محبت کرتا ہے۔آپ کو اگر لوگوں کو ان کا عکس دکھانا آگیا تو آپ کو ان پر باالدستی حاصل ہوگئی۔‬

‫تیسرا اثر‪ :‬اخالقی تاثیر‬

‫کبھی کبھی کسی کو باتوں سے سمجھانا ممکن نہیں ہوتا‪ ،‬لیکن اگر اسے آیئنہ دکھا دیا جائے تو فورا اسے احساس ہوجاتا ہے کہ اگر یہی‬
‫چیز میرے ساتھ ہوجائے تو مجھے کیسا محسوس ہوگا۔‬

‫کسی کا قول ہے‪’’ :‬جب میں کسی کے بارے میں یہ جاننا چاہتا ہوں کہ وہ کتنا سمجھدار یا بیوقوف ہے یا اچھا ہے یا براہے ‪ ،‬یا اس وقت‬
‫وہ کیا سوچ رہا ہے‪ ،‬تو میں کوشش کرتا ہوں حتی االمکان اس کے چہرے کے تاثرات کی نقل اپنے چہرے پر پیدا کرلوں‪ ،‬پھر دیکھتا‬
‫‘‘ہوں کہ میرے ذہن یا دل میں کیا سوچیں اور جذبات پیدا ہورہے ہیں‬

‫قانون نمبر ‪ :45‬بیشک لوگوں کو تبدیلی کی ضرورت ہے‪ ،‬لیکن ایک ساتھ مکمل‬
‫تبدیلی نہ الئیں‬
‫کتابوں میں تو ہم ہروقت تجدید وتبدیلی کی اہمیت پڑھتے رہتے ہیں‪ ،‬اور ہرشخص ان کی اہمیت کو سمجھتا بھی ہے‪ ،‬لیکن عملی زندگی‬
‫ہم اپنی عادتوں پر شدت سے جمے ہوتے ہیں‪ ،‬لوگوں پر نیا نظام نافذ کرنا ان بغاوت پر ابھارتا ہے‪ ،‬آپ جب نئے نئے ذمہ دار بنتے ہیں یا‬
‫کسی دوسری دنیا سے آئے ہوتے ہیں آپ کے لئےاپنا مقام بنانا اور مددگار پیدا کرنا ضروری ہوتا ہے‪ ،‬اور اس کے لئے آپ کو پرانے‬
‫اصول وقواعد کا احترام دکھانا پڑے گا‪ ،‬اس کے بغیر آپ کی کوئی نہیں مانے گا‪ ،‬اگر تبدیلی الزمی ہوتو اس کو اس انداز میں سامنے‬
‫الئیں جیسے کہ وہ پرانے کام ہی کی ایک بہتر شکل ہے۔‬

‫قانون نمبر ‪ :46‬ضرورت سے زیادہ پرفیکٹ بننا نقصا ن دہ ہے‬


‫دوسروں سے زیادہ بہتر بن کر ظاہر ہونا خطرنا ک ہے‪ ،‬لیکن اس سے زیادہ خطرہ کی بات یہ ہے کہ آپ ہر طرح کے عیب اور‬
‫کمزوری سے پاک نظر آئیں‪ ،‬کیونکہ حسد خاموش دشمن پیدا کرتا ہے‪ ،‬چاالک لوگ حسد سے بچنے کے لئے ‪ ،‬اور لوگوں کو اپنے سے‬
‫جوڑے رکھنے کے لئے وقتا فوقتا نقائص کا مظاہر کرتے رہتے ہیں‪ ،‬اور ایسی غلطیوں کا اعتراف کرتے رہتے ہیں جن کے اعتراف‬
‫سے ان کو کوئی نقصان نہیں پہنچتا‪ ،‬کیونکہ صرف ہللا کی ذات اور مرجانے والے لوگ ہی غلطیوں سے پاک ہوتے ہیں۔‬

‫قانون نمبر ‪ :47‬فتح کے نشے میں اپنے پالن سے ہٹ کر کچھ نہ کریں‬


‫فتح کی گھڑیاں عموما سب سے زیادہ خطرے کی گھڑیاں ہوتی ہیں‪ ،‬کیونکہ فتح کا نشہ آپ کو غرور اور ضرورت سے زیادہ اعتماد کا‬
‫شکار بنا سکتا ہے‪ ،‬جس کی وجہ سے آپ بڑی محنت سے حاصل کئے گئے ہدف کو دوبارہ کھوسکتے ہیں‪ ،‬اور پالن سے ہٹنے سے آپ‬
‫کے دشمنوں کی تعداد بڑھنے کا بھی خطرہ ہوسکتا ہے جن کو شکست دینا آپ کے لئے ممکن نہیں رہے گا۔ فتح کو اپنی عقل پر کبھی‬
‫غالب آنے نہ دیں۔‬

‫قانون نمبر ‪ :48‬ایسی پوزیشن اختیار کریں جس کی کوئی متعین شکل نہ ہو‬
‫دوسرے الفاظ میں وقت کے تقاضوں کے مطابق اپنے آپ کو مسلسل تبدیل کرتے ہیں‪ ،‬کسی ایک شکل میں جامد نہ رہیں ‪ ،‬کیونکہ ایک‬
‫انداز اپنائے رکھنا آپ کے مقابل کو آپ کو پڑھنے کا موقع فراہم کرتا ہے‪ ،‬اور اس کے لئے آپ پر حملہ کرنا آسان بنادیتا ہے۔ بیشک آپ‬
‫ہر چیز کو پہلے سے پالن کریں تاکہ آپ کو چیزوں کو دیکھنے میں آسانی ہو‪ ،‬لیکن اپنے مقابل کو کبھی سمجھنے نہ دیں کہ آپ کیا کر‬
‫رہے ہیں اس کا طریقہ یہی ہے کہ مستقل حاالت کے مطابق اپنے آ پ کو ڈھالتے رہیں‪ ،‬یہ بات اچھی طرح سمجھ لیں کہ کوئی بھی بات‬
‫پکی نہیں ہوتی ‪ ،‬نہ ہی کوئی قانون ہمیشہ درست ہوتا ہے۔ تو اپنے آپ کو حملوں اور خطروں سے دور رکھنے کا سب سے بہتر طریقہ‬
‫یہی ہے کہ آپ پانی کی طرح بے شکل وبے رنگ سیال بن جائیں‪ ،‬اور ایک نظام یا قانون پر مستقل جمے رہنے کی غلطی کبھی نہ‬
‫کری‬

You might also like