Professional Documents
Culture Documents
کثرت مطالعہ سے نگاہ میں ایسی وسعت اور گہرائ و گیرائ پیدائ ہوتی ہے کہ اسے ادنی سے ادنی شئ م حقیقت و
فطرت کا سربستہ راز نظر آنے لگتا ہے اس کے دماغ م بیک وقت افکار و خیاالت کا ہجوم عقل کے دریچے میں طواف
کرتی نظر آتی ہے
علم ایک غائب چیز ہے ،یہ ایک ایسا پوشیدہ مخفی اور مستور راز ہے جس کے دروازے صرف اور صرف مطالعہ ہی
ذریعے کھل سکتے ہیں
پرندہ پر سے نہیں اڑتا بلکہ یقین سے اڑتا ہے اور یقین کےلے علم چاہیئے اور علم حاصل کرنے کےلے مطالعہ شرط ہے
لہذا اگر آپ کو ہوا میں اڑان بھرنا ہے ،افالک میں سیر کرنا ہے تو ہمیں اور آپ کو پڑھنا ہوگا ،مطالعہ کرنا ہوگا ،ذوق
مطالعہ اور شوق مطالعہ کو ہم رقاب اور ہم سفر بنانا ہوگا تبھی ہی چاند پر کمند ڈالنے کی آرزو شرمندہ تعبیر ہو سکتی
ہے ورنہ بغیر مطالعہ کے اپنی آرزوں کی معراج کرانا *ہوائ قلعے تعمیر کرنے* کے مترادف ہے ۔
یاد رکھیں ! فقط ڈگریاں ہی علم نہیں ،معامالت مہر ومحبت اور واردات عشق و عاشقی کی داستان پڑھنے کے
بجاے دنیا کی بہترین کتب کو زیر مطالعہ رکھیں پھر آپ پر زندگی کے المحدود دراز کھلنے شروع ہوجائیں گے عجیب و
غریب حجابات کے انکشاف کا تسلسل آپ کو ورطئہ حیرت میں ڈال دے گا اور آپ کو احساس ہوگا کہ علم کی حقیقی
طاقت کیا ہے اس کا پاور کس درجے کا ہے اس کی طاقت و قوت اور عظمت و رفعت کو جاننے کےلے مطالعہ کو شعار
زندگی بنائیں اسے اپنا ساتھی بنائیں یقینا وہ دن دور نہیں جس دن کامیابی آپ کی قدم بوسی کرتی نظر آے گی اور آپ
الکھوں لوگوں کے دلوں کی دھڑکن بن جائیں گے
میرے دوستو ! آپ سب احباب قدرت کے شاہکار ہیں ،دلکش ،شوخ اور نہایت ہی پر رونق و پروقار اور خوبصورت
ہیں لیکن خوبصورتی محض شکل و شباہت اور حسین و جمیل چہرے سے نہیں ہوتی یاوروں ! علم و ہنر سے ہوتی ہے ،
لیاقت و صالحیت سے ہوتی ہے ،فہم و فراست اور عقلمندی اور دانشمندی سے ہوتی ہے اسے ہم جتنا نکھاریں گے ،جتنا
سینچے گے وہ اتنا ہی پھلے گا پھولےگا ،چہرے کی بناو سنگھار اور اس کی زیب و آرائش یہ مردوں کا شیوہ نہیں بلکہ
Makeupعورتوں کا ضابطئہ حیات ہے ،یہ عورتوں کی روش ہے ،ہمیں اپنی علمی تہذیبی تمدنی لیاقت و صالحیت میں
کرنے کی ضرورت ہے ،ہمیں اس میں بانکپن پیدا کرنے کی ضرورت ہے اور اس کےلے *مطالعہ* ایک قیمتی اثاثہ اور
مضبوط ہتھیار ہے۔
مطالعہ کی کمی سے انسان کے اندر شکوک شبہات جنم لیتے ہیں اس کے اندر احساس کمتری جیسی بری صفت
بہت تیزی کے ساتھ انگڑائیاں لیتی نظر آتی ہیں جوکہ ایک طالب علم کےلے نہایت ہی مضر ہے حاالنکہ کسی بھی آدمی کو
نہ ہی احساس کمتری کا شکار ہونا چاہیئے اور نہ احساس برتری کا بلکہ اپنا مطمح نظر اعتدال کی راہ پر گامزن رکھنا
چاہیئے اسی طرح قلت مطالعہ ہمارے دلوں کو خوف و حراساں کی وادیوں میں ڈھکیلتا ہے ،بولنے میں خوف اور جھجک
پیدا کرتا ہے ،عقل و خرد کے دریچے کو پراگندہ خیال سے دوچار کرتا ہے ،یقینا قلت مطالعہ سے ہمارا ذہن اندھکار میں
رہتا ہے اور ہمیں احساس تک نہیں ہوتا۔لہذا ایسے کئ اور نقصانات ہیں جو ہماری شخصیت کو رفتہ رفتہ اندر سے
کھوکھال کرتی رہتی ہیں پر ہمیں ذرہ برابر غم نہیں ہوتا
اگر ہماری شخصیت مجروح ہوتی ہے تو کہیں نہ کہیں ہم ہی اس کے ذمہ دار ہیں ہم ہی اس کے سزاوار ہیں
کیونکہ مطالعہ انسان کی غذا ہے وہ ہمیں مثبت راہ پر گامزن کرتا ہے لہذا جب ہم نے اسے اس کا خوراک نہیں دیا تو وہ
خود اپنی خوراک کی تالش میں منفی راہ کی طرف بہک گیا اس کی وجہ ہم ہی ہیں لہذا ہمیں اپنی وقار کو سمجھنا ہوگا
ہم اپنی ذات کو دوسرے سے بہتر جانتے ہیں اسے ہمیں سدھارنا ہوگا الگ سے کوئ آسمان سے فرشتہ نازل نہیں ہوگا
اخیر میں اہلل تعالی سے دعا ہے کہ وہ ہم سب کو مطالعہ کرنے کی توفیق دے ساتھ ہی ساتھ اس پر عمل کرنے کے
بھی توفیق مرحمت فرماے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
آمین