You are on page 1of 6

‫طرز تعلیم‬

‫ِ‬ ‫مسلمانوں کا قدیم‬

‫مصنف‪ :‬موالنا شبلی نعمانی‬


‫دوسرا دور‪:‬‬
‫‪ ‬وسعت تعلیم کے اسباب ‪:‬‬
‫‪-1‬دینی تعلیم کی طرف رجحان۔‬
‫عربی زبان کا فروغ۔‬ ‫‪.i‬‬
‫قرآن و احادیث پر کام۔‬ ‫‪.ii‬‬
‫نحو‪،‬صرف‪،‬لغت‪،‬معانی‪،‬اسماءالرجال کے علوم پھولے پھلے۔‬
‫َ‬ ‫‪.iii‬‬
‫دوسرے اقوام کے علم کی طرف رجحان۔‬ ‫‪.iv‬‬
‫‪-2‬تعلیم صرف درسگاہوں تک محدود نہ تھی۔‬
‫‪-3‬مقررہ نصاب کی پابندی نہ تھی۔‬
‫‪-4‬امراء اور اہل منصب علماء کی عرپرستی کرتے۔‬
‫تیسرا دور‪:‬‬
‫ت عثمانیہ‪:‬‬
‫‪ ‬سلطن ِ‬
‫‪ ‬تعلیم کا ایک جداگانہ قانون۔‬
‫‪ ‬اِمال کے طر‪M‬یقے کا خاتمہ۔‬
‫‪ ‬عقلی علوم کو فروغ۔‬
‫‪ ‬تصانیف‪ M‬کی کثرت۔‬
‫‪ ‬کتابی علم کی بنیاد۔‬
‫اختتام سبق‪:‬‬
‫ِ‬

‫ت زمانہ کے اثرات کے باوجود تعلیم‬


‫‪‬انقالبا ِ‬
‫کا فروغ۔‬
‫مشق‪:‬‬
‫ہللا حافظ‬

You might also like