You are on page 1of 2

‫‪2021.03.

24 1:06 PM‬‬
‫علماء کا اتفاق‪:‬امت کا اتحاد‪ -‬عظیم خاں‬

‫من الشيطان الرجيم‪.‬باسم الله الرحمن الرحيم‬ ‫‪.‬نحمده نصلى على رسوله الكريم ام بعد فاعوذ بالله‬
‫ِحز ٍ‬
‫ۡبۢ ب َِما ل ََدیۡ ِہمۡ ف َِر ُحو َۡن۔ ‪1‬‬ ‫ک َانُوۡا ِشیَ ًعا ؕ ک ُُّل‬ ‫ِم َن ال ّ َ ِذی َۡن ف ّ ََر ُقوۡا ِدیۡن َ ُہمۡ َو‬
‫گروہ کے پاس جو کچھ ہے اسی میں وہ‬ ‫جنہوں نے اپنا اپنا دین الگ بنا دیا ہے اور گروہوں میں بٹ گئے ہیں ‪ ،‬ہر ایک‬
‫مگن ہے ۔‬

‫یہاں سے یہ سمجھا جا سکتا ہے کہ لوگوں نے اللہ کے دین میں نئی باتیں پیدا کر کے اپنے اپنے الگ دین بنا لیے ہیں جس‬
‫کی بنیاد پر وہ گروہوں میں تقسیم ہو گئے ہیں۔اور ہر ایک گروہ جو کچھ بھی اس کے پاس ہے وہ اسے ٹھیک سمجھتے ہوئے‬
‫‪-‬خوش ہے‬
‫لیکن ہمارا ہر شخص دین کی اس قدر علم نہیں رکھتا کہ وہ فرق کرے سحی اور غلط میں۔اس لیے ہر ایک گروہ کی امت‬
‫اپنے علماء پر بھروسہ کرتی ہے اور ان کی پیروی کرتی ہے۔لہذا اگر عالمہ میں اتفاق ہو جائے تو ممکن ہے کہ امت کا اتحاد‬
‫ہوجائے‪ -‬اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ بھائی علماء کا اتفاق کیسے ہو ان تمام نئی چیزوں کے باوجود جو دین میں آگئی ہیں‬
‫اور جس کی بنیاد پر گروہ بن گئے ہیں۔‬
‫تعالی ارشاد فرماتا ہے۔‬
‫ٰ‬ ‫اللہ تبارک و‬

‫ت الل ّ ٰ ِہ َفاِ ّ َن الل ّ ٰ َہ‬


‫ٓاءہ ُم ال ِۡعل ُۡم بَغۡیًۢا بَیۡنَہمۡ ؕ َو َمنۡ یَّکۡفُرۡ ِباٰیٰ ِ‬
‫ُ‬
‫ِ‬ ‫الدی َۡن ِعن َۡد الل ّ ٰ ِہ الۡاِسۡل َا ُم ۟ َو َما اخۡتَل ََف ال ّ َ ِذی َۡن اُوۡتُوا الۡ ِکتٰ َ ِ َ‬
‫ب ال ّا ِمنۡۢ بَعۡد َما َج َ ُ‬ ‫اِ ّ َن ِ ّ‬
‫اب‪2-‬‬ ‫َس ِری ُۡع ال ِۡح َس ِ‬
‫اللہ کے نزدیک دین صرف اسالم ہے۔اس دین سے ہٹ کر جو مختلف طریقے ان لوگوں نے اختیار کیے ‪ ،‬جنہیں کتاب دی‬
‫گئی تھی ‪ ،‬ان کے اس طرز عمل کی کوئی وجہ اس کے سوا نہ تھی کہ انہوں نے علم آ جانے کے بعد آپس میں ایک‬
‫دوسرے پر زیادتی کرنے کے لیے ایسا کیا اور جو کوئی اللہ کے احکام و ہدایات کی اطاعت سے انکار کر دے ‪ ،‬اللہ کو اس‬
‫سے حساب لیتے کچھ دیر نہیں لگتی۔‬

‫یہاں سے یہ سمجھا جا سکتا ہے کہ اللہ کے نزدیک تو دین صرف اسالم ہے جو چودہ سو سال پہلے اللہ تعالی نے مکمل‬
‫کردیا۔‬

‫ِدیۡنًا ؕ‪ؕ 3-‬‬ ‫ۡت لَک ُُم الۡاِسۡل َا َم‬


‫علَیۡکُمۡ ِنع َۡم ِتیۡ َو َر ِضی ُ‬ ‫ۡت لَک ُ ۡم ِدیۡنَکُمۡ َو اَت َۡمم ُ‬
‫ۡت َ‬ ‫اَلۡیَوۡ َم اَک َۡمل ُ‬
‫اسالم کو‬ ‫آج میں نے تمہارے دین کو تمہارے لیے مکمل کر دیا ہے اور اپنی نعمت تم پر تمام کر دی ہے اور تمہارے لیے‬
‫کر لیا ہے‬ ‫‪-‬تمہارے دین کی حیثیت سے قبول‬

‫لیکن لوگوں نے آپسی ضد اور سرکشی کی بنیاد پر نئے طریقے اختیار کیے اور گروہوں میں تقسیم ہوگئے حاالنکہ ہونا یہ چاہیئے‬
‫تھا کہ جب کبھی بھی کسی کی طرف سے بھی نئی بات اختیار کی گئی اور اسے پتہ چال یا بتایا گیا کہ جو کچھ ہے وہ‬
‫نیا ہے دین سے اس کا کوئی تعلق نہیں تو ہم نے سنا اور مانا کہ الفاظ استعمال ہونے چاہیے تھے۔‬

‫عوۡۤا اِل َی الل ّ ٰ ِہ َو َر ُسوۡلِ ٖہ لِیَحۡک َُم بَیۡن َ ُہمۡ اَنۡ یَّقُوۡلُوۡا َس ِمعۡنَا َو ا ََطعۡنَا ؕ َو اُو ٓل ِٰئ َ‬
‫ک ُہ ُم ال ُۡمفۡلِ ُ‬
‫حو َۡن۔ ‪4‬‬ ‫َقو َۡل ال ُۡمٔو ِۡم ِنی َۡن اِذَا ُد ُ‬ ‫اِن ّ ََما ک َ‬
‫َان‬
‫ایمان النے والوں کا کام تو یہ ہے کہ جب وہ اللہ اور رسول کی طرف بالئے جائیں تاکہ رسول ان کے مقدمے کا فیصلہ کرے‬
‫تو وہ کہیں کہ ہم نے سنا اور اطاعت کی ۔ ایسے ہی لوگ فالح پانے والے ہیں۔‬

‫ایمان کا الزمی نتیجہ یہ ہوگا کہ کتاب و سنت کی پیروی کی جائے۔‬


‫لیکن ایسا نہ ہوا بلکہ‬

‫عوۡۤا اِل َی الل ّ ٰ ِہ َو َر ُسوۡلِ ٖہ ِلیَحۡک َُم بَیۡن َ ُہمۡ اِذَا ف َِری ٌۡق ِ ّمن ُۡہمۡ ُّمع ِۡر ُضو َۡن۔ ‪5‬‬
‫ُد ُ‬ ‫َو اِذَا‬
‫جب ان کو بالیا جاتا ہے اللہ اور رسول کی طرف ‪ ،‬تاکہ رسول ان کے آپس کے مقدمے کا فیصلہ کرے تو ان میں سے‬
‫ایک فریق کترا جاتا ہے۔‬
‫لہذا ان کے اندر بَغۡیًۢا بَیۡن َ ُہ مۡ کی خصلت اس قدر بھری ہوئی ہے کہ وہ کتاب و سنت سے بھی منھرف ہیں۔ لھذا یہ علماء سوء‬
‫ہیں کیونکہ اللہ ارشاد فرماتا ہے‬

‫ۡت َو ی ُ َس ِل ّ ُموۡا تَسۡلِی ًۡما‪6 -‬‬


‫بَیۡن َ ُہمۡ ث ُّمَ ل َا یَجِ ُدوۡا ِفیۡۤ اَنۡفُ ِس ِہمۡ َح َر ًجا ِ ّم َّما ق ََضی َ‬ ‫حکِّ ُمو َۡک ِفی َۡما َش َ‬
‫ج َر‬ ‫ِک ل َا یُٔو ِۡمنُو َۡن َحتّ ٰی ی ُ َ‬
‫َفل َا َو َربّ َ‬
‫کبھی مومن نہیں ہوسکتے جب تک کہ اپنے باہمی اِختالفات میں یہ تم کو‬ ‫نہیں ‪ ،‬اے محمد ! تمہارے رب کی قسم یہ‬
‫تم فیصلہ کرو اس پر اپنے دلوں میں بھی کوئی تنگی نہ محسوس کریں ‪،‬‬ ‫فیصلہ کرنے واال نہ مان لیں ‪ ،‬پھر جو کچھ‬
‫بلکہ سر بسر تسلیم کرلیں۔‬

‫علماء حق تو کتاب و سنت پر جمع ہو جاتے ہیں اور اپنا سر تسلیم خم کرلیتے ہیں۔‬
‫لہذا علماء کے اتحاد کا واحد راستہ یہ ہوگا کہ ہر گروہ اپنے گروہ کی نئی باتوں کو چھوڑ کر کتاب و سنت کی طرف پلٹے‬
‫اور اپنے ہر معاملے کو اللہ اور اس کے رسول کی طرف لوٹا دے۔ اور جب علماء کا اتفاق ہو جائے گا تو امت کا بھی اتحاد‬
‫ہوجائے گا۔‬
‫‪References-‬‬
‫‪1- 30:32‬‬
2- 03:19
3- 05:03
4- 24:51
5- 24:48
6- 04:65

You might also like