Professional Documents
Culture Documents
Notes 20220724233506
Notes 20220724233506
24 1:06 PM
علماء کا اتفاق:امت کا اتحاد -عظیم خاں
من الشيطان الرجيم.باسم الله الرحمن الرحيم .نحمده نصلى على رسوله الكريم ام بعد فاعوذ بالله
ِحز ٍ
ۡبۢ ب َِما ل ََدیۡ ِہمۡ ف َِر ُحو َۡن۔ 1 ک َانُوۡا ِشیَ ًعا ؕ ک ُُّل ِم َن ال ّ َ ِذی َۡن ف ّ ََر ُقوۡا ِدیۡن َ ُہمۡ َو
گروہ کے پاس جو کچھ ہے اسی میں وہ جنہوں نے اپنا اپنا دین الگ بنا دیا ہے اور گروہوں میں بٹ گئے ہیں ،ہر ایک
مگن ہے ۔
یہاں سے یہ سمجھا جا سکتا ہے کہ لوگوں نے اللہ کے دین میں نئی باتیں پیدا کر کے اپنے اپنے الگ دین بنا لیے ہیں جس
کی بنیاد پر وہ گروہوں میں تقسیم ہو گئے ہیں۔اور ہر ایک گروہ جو کچھ بھی اس کے پاس ہے وہ اسے ٹھیک سمجھتے ہوئے
-خوش ہے
لیکن ہمارا ہر شخص دین کی اس قدر علم نہیں رکھتا کہ وہ فرق کرے سحی اور غلط میں۔اس لیے ہر ایک گروہ کی امت
اپنے علماء پر بھروسہ کرتی ہے اور ان کی پیروی کرتی ہے۔لہذا اگر عالمہ میں اتفاق ہو جائے تو ممکن ہے کہ امت کا اتحاد
ہوجائے -اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ بھائی علماء کا اتفاق کیسے ہو ان تمام نئی چیزوں کے باوجود جو دین میں آگئی ہیں
اور جس کی بنیاد پر گروہ بن گئے ہیں۔
تعالی ارشاد فرماتا ہے۔
ٰ اللہ تبارک و
یہاں سے یہ سمجھا جا سکتا ہے کہ اللہ کے نزدیک تو دین صرف اسالم ہے جو چودہ سو سال پہلے اللہ تعالی نے مکمل
کردیا۔
لیکن لوگوں نے آپسی ضد اور سرکشی کی بنیاد پر نئے طریقے اختیار کیے اور گروہوں میں تقسیم ہوگئے حاالنکہ ہونا یہ چاہیئے
تھا کہ جب کبھی بھی کسی کی طرف سے بھی نئی بات اختیار کی گئی اور اسے پتہ چال یا بتایا گیا کہ جو کچھ ہے وہ
نیا ہے دین سے اس کا کوئی تعلق نہیں تو ہم نے سنا اور مانا کہ الفاظ استعمال ہونے چاہیے تھے۔
عوۡۤا اِل َی الل ّ ٰ ِہ َو َر ُسوۡلِ ٖہ لِیَحۡک َُم بَیۡن َ ُہمۡ اَنۡ یَّقُوۡلُوۡا َس ِمعۡنَا َو ا ََطعۡنَا ؕ َو اُو ٓل ِٰئ َ
ک ُہ ُم ال ُۡمفۡلِ ُ
حو َۡن۔ 4 َقو َۡل ال ُۡمٔو ِۡم ِنی َۡن اِذَا ُد ُ اِن ّ ََما ک َ
َان
ایمان النے والوں کا کام تو یہ ہے کہ جب وہ اللہ اور رسول کی طرف بالئے جائیں تاکہ رسول ان کے مقدمے کا فیصلہ کرے
تو وہ کہیں کہ ہم نے سنا اور اطاعت کی ۔ ایسے ہی لوگ فالح پانے والے ہیں۔
عوۡۤا اِل َی الل ّ ٰ ِہ َو َر ُسوۡلِ ٖہ ِلیَحۡک َُم بَیۡن َ ُہمۡ اِذَا ف َِری ٌۡق ِ ّمن ُۡہمۡ ُّمع ِۡر ُضو َۡن۔ 5
ُد ُ َو اِذَا
جب ان کو بالیا جاتا ہے اللہ اور رسول کی طرف ،تاکہ رسول ان کے آپس کے مقدمے کا فیصلہ کرے تو ان میں سے
ایک فریق کترا جاتا ہے۔
لہذا ان کے اندر بَغۡیًۢا بَیۡن َ ُہ مۡ کی خصلت اس قدر بھری ہوئی ہے کہ وہ کتاب و سنت سے بھی منھرف ہیں۔ لھذا یہ علماء سوء
ہیں کیونکہ اللہ ارشاد فرماتا ہے
علماء حق تو کتاب و سنت پر جمع ہو جاتے ہیں اور اپنا سر تسلیم خم کرلیتے ہیں۔
لہذا علماء کے اتحاد کا واحد راستہ یہ ہوگا کہ ہر گروہ اپنے گروہ کی نئی باتوں کو چھوڑ کر کتاب و سنت کی طرف پلٹے
اور اپنے ہر معاملے کو اللہ اور اس کے رسول کی طرف لوٹا دے۔ اور جب علماء کا اتفاق ہو جائے گا تو امت کا بھی اتحاد
ہوجائے گا۔
References-
1- 30:32
2- 03:19
3- 05:03
4- 24:51
5- 24:48
6- 04:65