You are on page 1of 7

‫‪1‬‬

‫کثیر االنتخابی سواالت‪:‬‬


‫‪ )۱‬تشبیہ کا لفظ۔۔۔۔۔۔ سے نکال ہے۔‬
‫(د) شبہ‬ ‫(ج) تشابہ‬ ‫(ب) ِشبہ‬ ‫(الف) مشبہ‬
‫‪ )۲‬جس چیز سے تشبیہ دی جائے اسے کہتے ہیں‪:‬‬
‫(د) وجہ‬ ‫غرض تشبیہ‬
‫ِ‬ ‫(ج)‬ ‫(ب) مشبہ بہ‬ ‫(الف) مشبہ‬
‫شَبہ‬
‫‪ )۳‬نازکی اس کے لب کی کیا کہیے‬
‫پنکھڑی ایک گالب کی سی ہے‬
‫اس شعر میں وجہ تشبیہ کی نشاندہی کریں۔‬
‫(د) لب‬ ‫(ج) نازکی‬ ‫(ب) پنکھڑی‬ ‫(الف) خوب صورتی‬
‫‪ )۴‬جلوے خورشید کے سے ہوتے ہیں‬
‫نغمے ناہید کے سے ہوتے ہیں‬
‫اس شعر میں کون سی صنعت استعمال ہوئی ہے۔‬
‫مجاز‬
‫ِ‬ ‫(د)‬ ‫(ج) مراعاۃالنظیر‬ ‫(ب) کنایہ‬ ‫(الف) تشبیہ‬
‫مرسل‬
‫‪ )۵‬آیا ہے تو جہاں میں مث ِل شرار دیکھ‬
‫دم دے نہ جائے ہستی ناپائیدار دیکھ‬
‫اس شعر میں مشبہ بہ کی تصدیق کریں۔‬
‫(د) ناپائیدار‬ ‫(ج) شرار‬ ‫(ب) جہاں‬ ‫(الف) ہستی‬
‫‪ )۶‬تشبیہ کے ارکان کتنے ہیں۔‬
‫(د) پانچ‬ ‫(ج) سات‬ ‫(ب) تین‬ ‫(الف) چھ‬
‫‪ )۷‬وہ مشترک صفت جو مشبہ اور مشبہ بہ میں پائی جائے اسے کہتے ہیں۔‬
‫(د)‬ ‫(ج) تشابہ‬ ‫حرف تشبیہ‬
‫ِ‬ ‫(ب)‬ ‫(الف) وجہ شبہ‬
‫غرض شَبہ‬
‫ِ‬
‫‪ )۸‬مشبہ اور مشبہ بہ کو مجموعی طور پر کیا کہتے ہیں؟‬
‫(د)حرفین‬ ‫(ج) مشترکہ‬ ‫ارکان تشبیہ‬
‫ِ‬ ‫(الف) طرفین تشبیہ (ب)‬
‫مشبہ‬
‫‪ )۹‬یہ چیزوں میں مشترک صفت کے ادبی اظہار کے لیے استعمال ہوتی ہے۔‬
‫(د)‬ ‫مجاز مرسل‬
‫ِ‬ ‫(ج)‬ ‫(ب) تشبیہ‬ ‫(الف) استعارہ‬
‫تلمیح‬
‫‪" )۱۰‬بلی کی کھال ریشم کی طرح نرم و مالئم ہے"۔ اس میں کھال ہے۔‬
‫(د)‬ ‫(ج) حرف تشبیہ‬ ‫(ب) وجہ تشبیہ‬ ‫(الف) مشبہ‬
‫مشبہ بہ‬
‫‪)۱۱‬تشبیہ کی بنیاد ہوتی ہے۔‬
‫(ج) پھوٹ پر‬ ‫(ب) حقیقت پر‬ ‫(الف) مجاز پر‬
‫(د) مبالغے پر‬
‫‪ )۱۲‬تشبیہ کس زبان کا لفظ ہے۔‬
‫‪2‬‬

‫(د) فارسی‬ ‫(ج) ہندی‬ ‫(ب) عربی‬ ‫(الف)یونانی‬


‫‪ )۱۳‬بہہ رہے ہیں پانیوں میں گھر سفینوں کی طرح‬
‫کا‬ ‫نہر‬ ‫پانی‬ ‫اچھال ہے‬ ‫طرح‬ ‫اس‬
‫اس شعر میں "سفینوں" ہے۔‬
‫غرض‬
‫ِ‬ ‫(د)‬ ‫(ج) حرف تشبیہ‬ ‫(ب) مشبہ بہ‬ ‫(الف) مشبہ‬
‫تشبیہ‬
‫‪ )۱۴‬اتنا بے کس ہوں کہ مانند چراغ‬
‫مربھی جاؤں تو کوئی پیٹے نہ روئے مجھ کو‬
‫اس شعر میں "چراغ" ہے۔‬
‫غرض‬‫ِ‬ ‫(د)‬ ‫(ج) حرف تشبیہ‬ ‫(ب) مشبہ بہ‬ ‫(الف) مشبہ‬
‫تشبیہ‬
‫‪ )۱۵‬وہ ستارہ تھی کہ شبنم تھی کہ پھول‬
‫ایک صورت تھی عجب یاد نہیں‬
‫اس شعر میں کون سی صنعت استعمال کی گئی ہے۔‬
‫(د)‬ ‫مجاز مرسل‬
‫ِ‬ ‫(ج)‬ ‫(ب) تشبیہ‬ ‫(الف) استعارہ‬
‫تلمیح‬
‫‪ )۱۶‬تشبیہ جنس کے اعتبار سے ہے۔‬
‫(ج) کوئی نہیں‬ ‫(ب) مونث‬ ‫(الف)مذکر‬
‫(د) مذکر اور مونث دونوں‬
‫‪ )۱۷‬شام ہی سے بجھاسا رہتا ہوں‬
‫ؔمفلس‬ ‫دل ہے گویا چراغ‬
‫اس شعر میں چراغ کو تشبیہ دی گئی ہے۔‬
‫(ب) مفلسی سے‬ ‫(الف) شام کے اندھیرے سے‬
‫(د) بجھے ہوئے دل سے‬ ‫(ج) روشنی کی امید سے‬
‫‪ )۱۸‬زندگی ہے یا کوئی طوفان ہے‬
‫ہم تو اس جینے کے ہاتھوں مر چلے‬
‫اس شعر میں وجہ شبہ کیا ہے۔‬
‫(د)‬ ‫(ج) زندگی‬ ‫(ب) بے زاریت‬ ‫(الف)تنہائی‬
‫مشکالت زندگی کی‬
‫‪ )۱۹‬مثل‪ ،‬ہوبہو‪ ،‬صورت‪ ،‬گویا‪ ،‬سا‪ ،‬سی‪ ،‬جیسا‪ ،‬مثال‪ ،‬علم بیان میں کہالتے ہیں۔‬
‫غرض‬ ‫ِ‬ ‫(د)‬ ‫(ج) حرف تشبیہ‬ ‫(ب) مشبہ بہ‬ ‫(الف) مشبہ‬
‫تشبیہ‬
‫‪ )۲۰‬جو بھی سنتا ہے وہ دل تھام کر رہ جاتا ہے‬
‫شعر غمناک بھی اک نالہ گر تو ہے‬ ‫ِ‬
‫اس شعر میں کون سی صنعت کا استعمال ہوا ہے۔‬
‫(د)‬ ‫مجاز مرسل‬‫ِ‬ ‫(ج)‬ ‫(ب) تشبیہ‬ ‫(الف) استعارہ‬
‫تلمیح‬
‫‪3‬‬

‫‪ )۲۱‬کس شعر کی آمد ہے کہ رن کانپ رہا ہے‬


‫رن ایک طرف چرخ کہن کانپ رہا ہے‬
‫اس شعر میں کون سی صنعت کا استعمال ہوا ہے۔‬
‫(د)‬ ‫مجاز مرسل‬
‫ِ‬ ‫(ج)‬ ‫(ب) تشبیہ‬ ‫(الف) استعارہ‬
‫کنایہ‬
‫‪ )۲۲‬اب تیرے شہر میں آؤں گا مسافر کی طرح‬
‫گا‬ ‫جاؤں‬ ‫گز ر‬ ‫مانند‬ ‫کی‬ ‫ابر‬ ‫سایۂ‬
‫اس شعر میں صنعت بتائیں۔‬
‫مجاز مرسل‬
‫ِ‬ ‫(ج)‬ ‫(ب) تشبیہ‬ ‫(الف) استعارہ‬
‫(د)تضمین‬
‫‪ )۲۳‬تشبیہ کی نشاندہی کریں۔‬
‫(ب)سر جیسا قد‬ ‫ابن مریم‬
‫(الف) ِ‬
‫(د)شہر میں اک چراغ تھا نہ رہا‬ ‫ب حیات‬ ‫(ج) آ ِ‬
‫‪ )۲۴‬حرف تشبیہ کی نشاندہی کریں۔‬
‫(د)ٹھنڈ‬ ‫(ج) مثل‬ ‫(ب)برف‬ ‫(الف) پانی‬

‫‪ )۲۵‬تشبیہ کی مثال ہے۔‬


‫ابن مریم ہوا کرے کوئی‬
‫(ب) ِ‬ ‫(الف) زینب پھولوں کی طرح نازک ہے‬
‫(د) کس چاند سے آنکھ‬ ‫(ج) کس شیر کی آمد ہے کہ رن کانپ رہا ہے‬
‫جا لڑی ہے‬
‫‪ )۲۶‬بزم عدو میں صورت پروانہ دل مرا‬
‫گور شک سے جال ترے قربان تو گیا‬
‫اس شعر میں تشبیہ ہے۔‬
‫(ب) صورت پروانہ دل مرا‬ ‫(الف) رشک سے جال‬
‫(د)بزم عدو میں رشک‬ ‫(ج) رشک سے قربان گیا‬
‫‪ )۲۷‬طرفین کا ہونا ضروری ہے۔‬
‫(ب)عالمت کے لیے (ج) کنایہ کے لیے‬ ‫(الف) تشبیہ کے لیے‬
‫(د)تلمیح کے لیے‬
‫ت تشبیہ' کا دوسرا نام ہے۔‬
‫‪' )۲۸‬ادا ِ‬
‫غرض‬
‫ِ‬ ‫(د)‬ ‫(ج) حرف تشبیہ‬ ‫(ب) مشبہ بہ‬ ‫(الف) مشبہ‬
‫تشبیہ‬
‫‪" )۲۹‬راشد لومڑی کی مانند چاالک ہے"۔اس میں مشبہ بہ ہے۔‬
‫(د) چاالک‬ ‫(ج) کی مانند‬ ‫(ب) لومڑی‬ ‫(الف) راشد‬
‫‪ )۳۰‬اس کے دانت موتی کی طرح چمک دار ہیں۔اس میں وجہ شبہ ہے‪:‬‬
‫(د) چمکدار‬ ‫(ج) کی طرح‬ ‫(ب)دانت‬ ‫(الف) موتی‬
‫‪ )۳۱‬صدف پھول کی مانند ہے۔ اس میں مانند کیا ہے‪:‬‬
‫‪4‬‬

‫غرض‬
‫ِ‬ ‫(د)‬ ‫(ج) حرف تشبیہ‬ ‫(ب) مشبہ بہ‬ ‫(الف) مشبہ‬
‫تشبیہ‬
‫‪ )۳۲‬گئی بہار کے صدمے بھال بھی سکتا ہوں‬
‫مجھے وہ پھول سا پیکر اگر تسلی دے‬
‫علم بیان کی کونسی صنعت استعمال ہوئی ہے۔‬ ‫اس شعر میں ِ‬
‫(د) تلمیح‬ ‫(ج) کنایہ‬ ‫(ب) تشبیہ‬ ‫(الف) استعارہ‬
‫غرض تشبیہ ہے‪:‬‬ ‫ِ‬ ‫‪ )۳۳‬چشمے کا پانی برف کی طرح ٹھنڈا ہے۔اس میں‬
‫(ب)برف‬ ‫(الف) چشمے کا پانی‬
‫(د) چشمے کے پانی کی ٹھنڈک واضح کرنا‬ ‫(ج) کی طرح‬
‫‪ )۳۴‬مشبہ اور مشبہ بہ کہالتے ہیں‪:‬‬
‫(د)‬ ‫(ج) وجہ تشبیہ‬ ‫(الف)طرفین تشبیہ (ب) صرف تشبیہ‬
‫غرض تشبیہ‬
‫ِ‬
‫‪ )۳۵‬تشبیہ ہے۔‬
‫(د)‬ ‫(ب)شیر کی طرح بہادر (ج) میرا لعل‬ ‫(الف) میرا چاند‬
‫میرا شیر‬
‫‪ )۳۶‬نازکی اس کے لب کی کیا کہیے‬
‫پنکھڑی ایک گالب کی سی ہے‬
‫اس شعر میں مشبہ بہ کونسا لفظ ہے۔‬
‫(د)‬ ‫(ج) کی سی‬ ‫(ب) گالب کی پنکھڑی‬ ‫(الف) لب‬
‫نازکی‬
‫‪ )۳۷‬جملہ میں استعمال کی گئی عالمت کا نا م بتایئے۔‬
‫پاکستان کے ممالک مندرجہ ذیل ہیں‪-:‬‬
‫(د)تفصیلیہ‬ ‫(ج) ندائیہ‬ ‫(ب) سکتہ‬ ‫وقف الزم‬
‫(الف) ِ‬
‫‪ )۳۸‬مندرجہ ذیل جملہ میں کون سی عالمت استعمال کی گئی ہیں۔‬
‫علی‪ :‬کیا حال ہیں تمھارے؟‬
‫(ج) ختمہ اور قولین (د)‬ ‫(الف) استفہامیہ اور رابطہ (ب)رابطہ اور فجائیہ‬
‫سکتہ‬
‫رموز اوقاف کی عالمت ہے۔ نشاندہی کریں۔‬ ‫ِ‬ ‫‪ )۳۹‬؛ یہ کون سے‬
‫(د) واولین‬ ‫(ج) ندائیہ‬ ‫(ب)سوالیہ‬ ‫(الف) وقفہ‬
‫‪ )۴۰‬جملے میں عالمت ندائیہ کب استعمال کی جاتی ہے؟‬
‫(ب) جذبات اور‬ ‫(الف)چھوٹے جملوں کو مال کر بڑا جملہ بنا نے کے لیے‬
‫احساسات کے اظہار کے لیے‬
‫(د) کسی کو‬ ‫(ج) جملے میں مختلف اسماء کو مالنے کے لیے‬
‫پکارنا ‪ /‬مخاطب کرنے کے لیے‬
‫‪ )۴۱‬جملہ میں استعمال کی گئی عالمت کا نام بتایئے۔‬
‫میں گھر جارہا ہوں۔‬
‫(د) فجائیہ‬ ‫(ج) تفصیلہ‬ ‫(ب) سوالیہ‬ ‫(الف) ختمہ‬
‫‪5‬‬

‫‪ )۴۲‬جملہ میں استعمال کی گئی عالمت کا نام بتایئے۔‬


‫بابائے اردو (مولوی عبدالحق) ‪ ۱۸۷۰‬ء میں پیدا ہوئے۔‬
‫(د) وقفہ‬ ‫(ج) رابطہ‬ ‫(ب)قوسین‬ ‫(الف) واولین‬
‫‪)۴۳‬کس جملہ میں عالمت فجائیہ استعمال کی گئی ہے۔‬
‫(ب) جناب صدر! اور معزز‬ ‫(الف) واہ! ہم جیت گئے‬
‫سامعین!‬
‫(د)کیا تم کل آؤ گے؟‬ ‫(ج) میں نے کام مکمل کرلیا۔‬
‫ت سکتہ جملے میں کب استعمال کی جاتی ہے۔‬ ‫‪ )۴۴‬عالم ِ‬
‫(ب) جملہ میں مختلف‬ ‫(الف)بیرونی اقتباس کو نقل کرنے کے لیے‬
‫اسماء کو الگ کرنے کے لیے‬
‫(د) جملہ میں اضافی‬ ‫(ج) جذبات اور احساسات کے اظہار کے لیے‬
‫وضاحت کے لیے‬
‫‪ )۴۵‬جملے میں استعمال کی گئی عالمت کا نام بتایئے۔‬
‫واہ! ہم نے کر دکھایا۔‬
‫(د)‬ ‫ت شعر‬ ‫(ج) عالم ِ‬ ‫(ب) فجائیہ‬ ‫(الف) تخلص‬
‫ت مصرع‬ ‫عالم ِ‬
‫رمووزاوقاف کی عال مات استعمال کی گئی ہیں۔‬ ‫ِ‬ ‫‪ )۴۶‬موجودہ جملے میں کتنے‬
‫ب صدر! کیا آپ جانتے ہیں؟‬ ‫جنا ِ‬
‫(د) ‪۳‬‬ ‫(ج) ‪۴‬‬ ‫(ب) ‪۲‬‬ ‫(الف) ‪۱‬‬
‫رموز اوقاف کی عال مات استعمال کی گئی ہیں۔‬ ‫ِ‬ ‫‪ )۴۷‬مندرجہ ذیل جملے میں کتنی‬
‫بچو! میرا نام آرزو ہے۔ میں اسکول میں (اردو) پڑھاتی ہوں۔‬
‫(د) ‪۵‬‬ ‫(ج) ‪۴‬‬ ‫(ب) ‪۳‬‬ ‫(الف) ‪۲‬‬
‫‪ )۴۸‬مندرجہ ذیل جملے میں استعمال کی گئی عالمات بتایئے ۔‬
‫کالج میں مندرجہ ذیل مضامین پڑھائے جاتے ہیں ‪:‬انگلش‪ ،‬اردو‪ ،‬ریاضی‬
‫ت سکتہ‬ ‫ت رابطہ‪،‬عالم ِ‬ ‫(ب) عالم ِ‬ ‫ت وقفہ‬ ‫ت حذف‪ ،‬عالم ِ‬ ‫(الف) عالم ِ‬
‫ت رابطہ‬ ‫ت تفصیلیہ‪ ،‬عالم ِ‬ ‫(د) عالم ِ‬ ‫ت واو لین‬‫(ج) قوسین‪ ،‬عالم ِ‬
‫‪ )۴۹‬مندرجہ ذیل جملے میں کون سی عالمت استعمال کی گئی ہے۔‬
‫اوہ! میں کام کرنا بھول گیا۔‬
‫(د) ختمہ‬ ‫(ج) واو لین‬ ‫(ب) ندائیہ‬ ‫(الف) فجائیہ‬
‫‪ )۵۰‬مندرجہ ذیل جملے میں استعمال کی گئی عالمت بتایئے۔‬
‫استاد نے کہا‪ " :‬محنت کروگے تو کامیاب ہوجاؤ گے"۔‬
‫(د) خط‬ ‫(ج) واولین‬ ‫(ب) سوالیہ‬ ‫(الف) قوسین‬
‫‪ )۵۱‬مندرجہ ذیل جملے میں استعمال کی گئی عالمت کا نام بتایئے۔‬
‫آپ کا نام کیا ہے؟‬
‫(د) فجائیہ‬ ‫(ج) ترک‬ ‫(ب)استفہامیہ‬ ‫(الف) حذف‬
‫‪ )۵۲‬مندرجہ ذیل جملے میں استعمال کی گئی عالمت بتایئے۔‬
‫اوہو! آپ تو بڑی مشکل میں ہیں‬
‫‪6‬‬

‫(د) فجائیہ‬ ‫(ج) وقفہ‬ ‫(ب) رابطہ‬ ‫(الف) ندائیہ‬


‫مندرجہ ذیل جملے میں استعمال کی گئی عالمت کا نام بتایئے۔‬ ‫‪)۵۳‬‬
‫معزز اساتذہ کرام!‬
‫(د)قولین‬ ‫(ج) حاشہ‬ ‫(ب)شعر‬ ‫(الف) ندائیہ‬
‫مندرجہ ذیل جملے میں استعمال کی گئی عالمت کا نام بتایئے۔‬ ‫‪)۵۴‬‬
‫میں بارہویں جماعت میں پڑھتا ہوں۔‬
‫(د)تخلص‬ ‫(ج) حاشہ‬ ‫(ب) ترک‬ ‫(الف) ختمہ‬
‫مندرجہ ذیل جملے میں استعمال کی گئی عالمت کا نام بتایئے۔‬ ‫‪)۵۵‬‬
‫ہمارا ملک پاکستان ہے؛ یہ ہمیں دل سے پیارا ہے اور خوبصورت ہے۔‬
‫(د) حاشہ‬ ‫(ج) تفصیلہ‬ ‫(ب) رابطہ‬ ‫(الف) وقفہ‬
‫مندرجہ ذیل شعر میں استعمال کی گئی عالمت کا نام بتایئے۔‬ ‫‪)۵۶‬‬
‫غالب‬
‫ؔ‬ ‫کعبہ کس منہ سے جاؤگے‬
‫شرم تم کو مگر نہیں آتی‬
‫(د)تخلص‬ ‫(ج) شعر‬ ‫(ب) مصرع‬ ‫(الف) حذف‬
‫مندرجہ ذیل جملے میں استعمال کی گئی عالمت کا نام بتایئے۔‬ ‫‪)۵۷‬‬
‫پاکستان ایک ۔۔۔۔۔۔۔ ملک ہے۔‬
‫(د)واو لین‬ ‫ت حذف‬ ‫(ج)عالم ِ‬ ‫(ب)ماشہ‬ ‫(الف)خط‬

‫‪ )۵۸‬مندرجہ ذیل جملے میں استعمال کی گئی عالمت کا نام بتایئے۔‬


‫میرے دادا (ہللا ان کی مغفرت فرمائے) بڑے اچھے انسان تھے۔‬
‫(د)قوسین‬ ‫ت حذف‬ ‫(ج)عالم ِ‬ ‫(ب)ماشہ‬ ‫(الف)خط‬
‫‪ )۵۹‬مندرجہ ذیل جملے میں استعمال کی گئی عالمت کا نام بتایئے۔‬
‫بالکل چپ کر جاؤ ورنہ۔۔۔۔۔۔۔۔۔‬
‫(د)ترک‬ ‫(ج) حذف‬ ‫(ب)سکتہ‬ ‫(الف)تفصیلہ‬
‫‪ )۶۰‬مندرجہ ذیل جملے میں استعمال کی گئی عالمت کا نام بتایئے۔‬
‫میں نے اسے اپنی کالس کے بارے میں بتایا۔‬
‫(د) شعر‬ ‫(ج) خط‬ ‫(ب) ترک‬ ‫(الف) سوالیہ‬
‫‪ )۶۱‬مندرجہ ذیل جملے میں استعمال کی گئی عالمت کا نام بتایئے۔‬
‫کاشان‪ :‬میں تھک گیا ہوں اس زندگی سے‬
‫(د) رابطہ‬ ‫(ج) قولین‬ ‫(ب) ندائیہ‬ ‫(الف) فجائیہ‬
‫‪ )۶۲‬مندرجہ ذیل جملے میں استعمال کی گئی عالمت کا نام بتایئے۔‬
‫علی ‪ ،‬احمد‪ ،‬منیب اور وہاب سب بھائی ہیں۔‬
‫(د)حذف‬ ‫(ج) سکتہ‬ ‫(ب)وقفہ‬ ‫(الف)شعر‬
‫‪ )۶۳‬مندرجہ ذیل جملے میں استعمال کی گئی عالمت کا نام بتایئے۔‬
‫میرے پاس بی اے کی ڈگری ہے۔‬
‫(د) ختمہ‬ ‫(ج) تخلص‬ ‫(ب)ترک‬ ‫(الف) رابطہ‬
‫‪7‬‬

‫‪ )۶۴‬مندرجہ ذیل جملے میں استعمال کی گئی عالمت کا نام بتایئے۔‬


‫میں وقت پر اسکول جاتا ہوں۔‬
‫(د)ختمہ‬ ‫(ج) واولین‬ ‫(ب) سوالیہ‬ ‫(الف) سکتہ‬
‫‪ )۶۵‬مندرجہ ذیل جملے میں استعمال کی گئی عالمت کا نام بتایئے۔‬
‫آم صحت مند پھل ہے؛ یہ لذیذ ہے اور طاقتور ہے۔‬
‫(د) ختمہ‬ ‫(ج) وقفہ‬ ‫(ب) فجائیہ‬ ‫(الف) سکتہ‬
‫‪ )۶۶‬مندرجہ ذیل جملے میں استعمال کی گئی عالمت کا نام بتایئے۔‬
‫میں وقت پر نماز پڑھتا ہوں۔‬
‫(د) حاشہ‬ ‫(ج) حذف‬ ‫(ب)خط‬ ‫(الف) ترک‬

You might also like