You are on page 1of 3

‫‪‬‬ ‫‪‬‬ ‫‪Register‬‬ ‫الگ ان‬ ‫‪‬‬

‫سرورق
‪ ‬زمرے
‪ ‬منتخب موضوعات
‪ ‬بزِم طلبہ و طالبات
‪‬‬

‫(‪ )16‬حروف مشبہ بالفعل‬


‫‪
‬طاہرہ فاطمہ
· ‪
‬مئی ‪2022 ,10‬‬

‫طاہرہ فاطمہ‬
‫وفقہ اللہ
رکن‬

‫‪#1 ‬‬ ‫مئی ‪2022 ,10‬‬

‫بسم اللہ الرحمن الرحیم



‫َاْلَح ْم ُد ِل لِہ اَّلِذ ْی َہَد اَن ا ِل ٰہ َذ ا َو َم ا ُکَّن ا ِل َن ْہ َت ِد َی َلْو َال َا ْن َہَد اَن ا الّٰلُہ

‫َر ِّب اۡش َر ۡح ِل ۡى َص ۡد ِر ۙى‏ َو َيِّس ۡر ِلۤۡى َا ۡم ِر ۙى‏ َو اۡح ُلۡل ُع ۡق َد ًة ِّم ۡن ِّلَس اِن ۙى ‏ َي ۡف َق ُه ۡو ا َق ۡو ِل

‫ى‬
‫َر ِّب َيِّس ْر َو اَل ُت َع ِّس ْر َو َت ِّم ْم ِب اْلَخ ْي ِر​‬
‫حروف مشبہ بالفعل

‫عربی زبان میں چھ حروف ایسے ہیں جو جملہ اسمیہ پ داخل ہو کر اس کے مبتداء کو حالت نصب میں‬
‫لے جاتے ہیں۔ جبکہ خبر اپنی اصلی حالت میں ہی رہتی ہے۔ انھیں حروف مشبہ بالفعل یا "ان و اخواتھا"‬
‫کہتے ہیں۔ ان حروف میں سے ایک حرف " ِإ َّن " کے بارے میں ہم تفصیل سے پڑھ چکے ہیں۔ لہذا باقی‬
‫حروف کے عمل کو سمجھنے میں ہمیں مشکل نہیں ہو گی۔

‫ان حرف کی تفصیل درج ذیل ہے۔

‫َل‬
‫ِإ َّن اِاْل ْن َس اَن ِف ْی‬ ‫اس کے بارے میں ہم پڑھ چکے ہیں‬
‫بے شک‪،‬‬
‫ِإ َّن‬
‫ُخ ْس ٍر‪،‬‬ ‫یقینا‬
‫ّٰل‬ ‫َل‬
‫َو اْع ُم ْو ا َٔا َّن ال َہ َغ ِن ٌی‬ ‫بے شک‪،‬‬
‫یہ جملے کو مفرد کی تاویل کرنے کے لیے الیا جاتا ہے۔‬ ‫َٔا َّن‬
‫َح ِم ْی ٌد‬ ‫یقینا‬
‫َکَٔا َّن ُہ َّن اْلَی اُق ْو ُت‬ ‫َکَٔا َّن گویا کہ یہ تشبیہ کے لیے الیا جاتا ہے‬
‫َی اَلْی َت ِن ْی ُکْن ُت ُت َر اًبا‬ ‫یہ کسی چیز کی تمنا ظاہر کرنے کے لیے آتا ہے۔‬ ‫َلْی ت کاش‬
‫ٰل ِک َّن َٔا ْکَث َر الَّناِس‬ ‫یہ استدراک کے لیے الیا جاتا ہے۔ یعنی سابق کالم سے پیدا ہونے‬
‫ٰل ِک َّن لیکن‬
‫اَل ِی ْع َلُم ْو َن
‬ ‫والے وہم کو دور کرنے کے لیے آتا ہے۔‬
‫الّٰلَہ ُی ْح ِد ُث َبْع َد‬ ‫َلَع َّل‬ ‫َل َّل شاید‪،‬‬
‫یہ کسی چیز کی امید ظاہر کرنے کے لیے آتا ہے۔‬ ‫َع‬
‫َا ْم ًر ا۔‬ ‫ٰذ ِل َک‬ ‫تاکہ‬
‫ًر‬ ‫ِل‬

‫نوٹ‪ :‬یاد رہے حروف مشبہ بالفعل جملہ اسمیہ پر داخل ہو کر مبتداء کو حالت نصب میں لے جاتے ہیں‬
‫اور اب جملہ اسمیہ کا مبتدا ان حروف کا اسم اور خبر ان حروف کی خبر کہالتی ہے۔

‫ہم مثالوں میں دیکھ چکے ہیں کہ حروف مشبہ بالفعل کا اسم کوئی ضمیر بھی ہو سکتا ہے۔ واحد متکلم‬
‫ضمیر ہونے کی صورت میں اسم اور یائے متکلم کے درمیان عام طور پر ایک نون لگایا جاتا ہے۔ اس کو‬
‫نون وقایہ کہتے ہیں۔

‫ِإ َّن ‪َٔ ،‬ا َّن ‪َ ،‬کَٔا َّن ‪ٰ ،‬ل ِک َّن ‪ ،‬کے ساتھ نون وقایہ لگانا بھی جائز ہے اور نہ لگانا بھی جائز ہے۔

‫اننی یا انی

‫اننی یا ان

‫ی‬
‫کاننی یا کانی

‫لکننی یا لکنی

‫لیت کے ساتھ نون وقایہ الزما لگایا جاتا ہے۔ لیتنی

‫لعل کے ساتھ نون وقایہ نہیں لگایا جاتا لعلی

‫ِإ َّن ‪َٔ ،‬ا َّن ‪َ ،‬کَٔا َّن ‪ٰ ،‬ل ِک َّن کو تخفیف کی حالت میں یعنی بغیر نون مشدد کے بھی استعمال کیا جا سکتا ہے۔‬
‫جیسے ان‪ ،‬ان‪ ،‬کان‪ ،‬لکن‪ ،‬اس وقت یہ مخففہ کہالتے ہیں۔ ان کا تخفیف کی حالت میں عمل کرنا یا نہ‬
‫کرنا دونوں جائز ہیں۔ عمل نہ کرنے کی صورت میں اس کی خبر پر الم تاکید داخل کرنا ضروری ہے۔‬
‫جیسے

‫ان عملک متقن

‫ان عملک لمتقن

‫ِإ َّن اور َکَٔا َّن کی تخفیف کی حالت میں کبھی عمل کرتے ہیں۔ اس صورت میں ان کا اسم ضمیر شان مقدر‬
‫(پوشیدہ) ہوتا ہے۔ لکن تخفیف کی حالت میں عمل نہیں کرتا جیسے

‫الشمس طالعۃ لکن المطر ناز

‫ل‬
‫اگر ان حروف کے بعد "ما" زائد لگ جائے تو وہ ان حروف کا عمل روک دیتا ہے۔ یہ "ما" مائے کآفۃ کہالتا‬
‫ہے۔ تخفیف اور مائے کآفہ کے بعد یہ افعال پر بھی داخل ہو سکتا ہے۔

‫یہ "ما" ان حروف کے ساتھ مال کر لکھی جاتی ہے۔ جیسے انما‪ ،‬انما‪ ،‬لیتما

‫انما االعمال بالنیات

‫انما المومنون اخو
ۃ‬
‫انما نحن مصلحون

‫انما انت مذک
ر‬
‫کانما القصر جمیل

‫لیتما االنسان کامل

‫لعلما الصناعۃ ناھضۃ

‫لعلما الصناعۃ ناھضۃ

‫و آخر دعوانا أن الحمد هلل رب العالمين والصالة والسالم على أشرف االنبیاء و المرسلين سيدنا محمد‬
‫و على آله وصحبه أجمعين​‬

‫والسالم

‫طاہرہ فاطمہ‬

محمدداؤدالرحمن علی‪ ,‬مریم بی بی‪ ,‬سید جواد حیدر شاہ ‪and 1 other person‬‬

‫‪.You must log in or register to reply here‬‬

‫سرورق
‪ ‬زمرے
‪ ‬منتخب موضوعات
‪ ‬بزِم طلبہ و طالبات
‪‬‬

‫‪Urdu  Default Style ‬‬

‫‪‬‬ ‫ہم سے رابطہ کریں قواعد و ضوابط پرائیویسی پالیسی مدد صفحہ اول‬

‫‪Forum software by XenForo® © 2010-2021 XenForo Ltd.‬‬

You might also like