Professional Documents
Culture Documents
نیما یوشج
نیما یوشج
مختصر تعارف
نیما یوشیج ( 11نومبر 1897ء 3 -جنوری 1960ء) ایرانی شاعر ،ادیب ،اور نقاد تھے جنہوں نے فارسی شاعری میں
آزاد نظم کی بنیاد رکھی۔ انہیں جدید فارسی شاعری کا موجد سمجھا جاتا ہے۔
ذاتی زندگی
نیما یوشیج 11نومبر 1897ء کو یوش ،ایران میں پیدا ہوئے۔ ان کے والد ،مرزا محمد علی یوشیج ،ایک زمیندار اور
سیاست دان تھے۔ نیما نے ابتدائی تعلیم ایران میں حاصل کی ،اور پھر 1921ء میں پیرس چلے گئے ،جہاں انہوں نے
فرانسیسی زبان اور ادب کی تعلیم حاصل کی۔
نیما نے 1927ء میں ایران واپس آ کر شاعری کا آغاز کیا۔ ان کی ابتدائی نظمیں روایتی فارسی غزل کی ہیئت میں
تھیں ،لیکن پھر انہوں نے آزاد نظم کی بنیاد رکھی۔ آزاد نظم میں ،شاعر کو شعر کی ہیئت اور بحر کے انتخاب میں
آزادی حاصل ہوتی ہے۔
شعری تبدیلی
نیما کی شاعری نے فارسی شاعری میں ایک انقالب برپا کیا۔ ان کی آزاد نظموں نے روایتی فارسی شاعری کی ہیئت
اور بحر کے قواعد کو توڑ دیا۔ نیما کی شاعری میں جدیدیت کی روح دمکتی تھی ،اور یہ ایرانی نوجوانوں کے لیے
ایک اہم آواز بن گئی۔
نیما کی آزاد نظموں کی کچھ مشہور مثالیں ہیں:
"افسانه" ( 1924ء) :ایک افسانوی نظم ہے جو ایک نوجوان لڑکے کی کہانی ہے جو خوابوں کی دنیا میں گم ہوتا ہے۔
"موج" (1925ء) :ایک نظم ہے جو زندگی کی بے ثباتی اور تبدیلی کی عکاسی کرتی ہے۔
"سپیدۂ شب" (1930ء) :ایک نظم ہے جو عشق اور محبت کے موضوع پر ہے۔
اہمیت
نیما یوشیج ایک اہم ایرانی شاعر ہیں جنہوں نے فارسی شاعری میں آزاد نظم کی بنیاد رکھی۔ ان کی شاعری نے ایرانی
ادب کو ایک نئی سمت دی ،اور یہ ایرانی نوجوانوں کے لیے ایک اہم آواز بن گئی۔
شاعری کی خصوصیات
نیما کی شاعری کی کچھ خصوصیات درج ذیل ہیں:
آزاد نظم کی بنیاد :نیما نے آزاد نظم کی بنیاد رکھی ،جس میں شاعر کو شعر کی ہیئت اور بحر کے انتخاب میں آزادی
حاصل ہوتی ہے۔
جدیدیت کی روح :نیما کی شاعری میں جدیدیت کی روح دمکتی تھی ،اور یہ ایرانی نوجوانوں کے لیے ایک اہم آواز بن
گئی۔
تجربہ پرستی :نیما نے اپنی شاعری میں مختلف تجربات کیے ،اور انہوں نے فارسی شاعری کو نئے موضوعات اور
تکنیکوں سے متعارف کرایا۔
اثر
نیما یوشیج کی شاعری نے فارسی شاعری پر ایک گہرا اثر ڈاال۔ ان کی آزاد نظم کی بنیاد نے فارسی شاعری میں ایک
نیا دور کا آغاز کیا ،اور ان کی شاعری نے ایرانی ادب کو ایک نئی سمت دی۔ نیما یوشیج کو جدید فارسی شاعری کا
موجد سمجھا جاتا ہے۔
تخلیقات
نیما یوشیج کی تخلیقات میں درج ذیل شامل ہیں:
غزلیں
آزاد نظمیں
نثری نظمیں
ناول
افسانے
تنقیدی مضامین
وفات
نیما یوشیج 3جنوری 1960ء کو تہران میں انتقال کر گئے۔ ان کی وفات کے بعد ،ان کی شاعری کو ایران میں اور
بھی زیادہ مقبولیت حاصل ہوئی۔