You are on page 1of 2

‫اسائنمنٹ‬

‫کثیر الثقافت )‪(Multiculturalism‬‬

‫کثیر الثقافت مختلف ثقافتوں کے وجود کو کہتے ہیں جو کہ ایک ہی جسمانی یا جغرافیائی یا معاشرتی خال میں ایک ساتھ‬
‫رہتے ہیں ۔ اس میں مذہبی لسانی نسلی یا صنف کی بات ہوتی ہے۔ تمام ثقافتیں کثیر الثقافت میں شامل ہیں‬

‫کثیر الثقافت کے اصول‪ :‬کثیر الثقافت کے درج ذیل اصول ہیں۔‬

‫ا۔ ثقافتی تنوع کو تسلیم کرنا‪ :‬کثیر الثقافتی کا ایک اصول یہ ہے کہ جو تمام شعبوں میں موجود ثقافتی تنوع کو تسلیم‬
‫کرتا ہے اور اس تنوع کو فروغ دینے کے لئے وظائف سر انجام دیتا ہے۔ سوشیالوجی یا ثقافتی بشریات کثیر اثقافتی کی‬
‫توثیق کرتی ہے جو کہ متعدد ثقافتوں کا ایک ہی جغرافیائی یا معاشرتی خال میں اکٹھے رہنے کو کہتے ہیں لیکن اس‬
‫سے یہ اشارہ نہیں ملتا کہ ان کے درمیان ایک اہم اثر ورسوخ یا تبادلہ موجود ہے ‪ -‬كثير اثقافتی کی مختلف‬
‫برادریوں میں تشکیل‪ :‬کثیر الثقافتی کو الگ الگ برادریوں کی تشکیل میں دیکھا جا سکتا ہے جس کی مثال ہمیں‬
‫اطالوی یا چینی یا فلسطینی محلوں میں پائی جاتی ہے۔ جس میں مقامی برادری سے بہت کم یا کوئی رابطہ نہیں ہوتا جب‬
‫یہ معاشرے باہمی احترام اور رواداری میں رابط برقرار رکھنے کا بندو بست کرتی ہیں تو ماہرین اس کو کثیر الثقافتی‬
‫کہتے ہیں۔ کثیرا ثقافتی کی خصوصیات کثیر ثقافتی کی خصوصیات درج ذیل ہیں‬

‫ا۔ احترام اور رواداری‪ :‬کثیرا اثقافتی میں باہمی اختالفات پر قابو پانے کے لئے ایک دوسرے کا احترام‪ ،‬برداشت اور‬
‫رواداری کا مظاہرہ کرنا پڑتا ہے جس سے اختالفات کو دور کیا جا سکتا ہے تا کہ ثقافت کو کوئی نقصان نہ ہو‬

‫۔ ‪ ۲‬تعصبات پر قابو پانا کثیر الثقافتی میں باہمی تعصبات اور دقیانوسی خیاالت موجود ہوتے ہیں جب ان دقیانوسی‬
‫خیاالت اور تعصبات پر قابو پالیا جائے اس وقت کثیر الثقافتی معاشرے کی بقاء کو الحق خطرات سے بچایا جا سکتا‬
‫ہے بقائے باہمی اور ہم آہنگی ‪ :‬کثیر الثقافتی میں ایک دوسرے کی بقاء کا خیال رکھنا ضروری ہے‬
‫اسی طرح مذہبی اور ثقافتی ہم آہنگی کا ہونا بھی ضروری ہے تا کہ خود بھی زندہ رہیں اور دوسروں کو زندہ رہنے کا‬
‫حق دیں۔ مختلف گروہوں کا باہمی تبادلہ کثیر الثقافتی میں مختلف گروہوں ‪ ،‬مذاہب اور زبان کے اختالفات رکھنے والے‬
‫لوگ آباد ہوتے ہیں اس لئے مختلف گروہوں کے درمیان تبادلہ خیال کیا جائے تا کہ لوگ ایک دوسرے کے خیاالت اور‬
‫جذبات کو دیکھیں اور ان میں رواداری اور برداشت کا جذبہ پیدا ہو جو کہ کثیر الثقافتی معاشرے کی بقاء کے لئے‬
‫ضروری ہے۔‬
‫د ثقافتی شناخت‪ :‬ثقافتی شناخت میں روایات ‪ ،‬اقدار اور رسم و رواج کا ایک سلسلہ ہے جو کسی خاص برادری یا لوگوں‬
‫کے ایک مخصوص گروہ کا محاورہ بنا ہوا ہے ۔ ثقافتی شناخت سے لوگ اپنے اندر ایک تعلق پیدا کر یں گے جو ہر‬
‫قوم کی خصوصیات کو محفوظ رکھنے کے لئے ضروری ہے۔‬
‫کثیر الثقافت اور متنوع تصور ‪ :‬کثیر التقافتی اور متنوع تصور کے لئے ثقافت کو دیگر گروہوں میں تقسیم کیا جاسکتا‬
‫ہے جس سے دوسروں کے درمیان ذاتی ‪ ،‬اجتماعی اور صنفی شناخت نمایاں ہو۔ ہے۔ معاشرتی تعلقات کا استوار ہونا‪:‬‬
‫دیگر تما ثقافتوں سے متاثر ہوتی ہے ۔ اس طرح ثقافتی شناخت افزاری امکانات کے باوجود معاشرتی تعلقات استوار‬
‫کرنے کی خصوصیت بھی رکھتی ہے جو ہر فرد کی تشکیل میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔‬
‫یہ تاریخ کا تحفظ ‪ :‬ثقافت کے ذریعے معاشروں کی تاریخ کا تحفظ کیا جاتا ہے لہذا افراد کے لئے یہ جانتا ضروری‬
‫ہے کہ ان کے علم و فہم کے ذریعے کسی فرد کو زیادہ مؤثر طریقے سے ان کی ثقافت کو اپنی قوم کے ساتھ جوڑا جا‬
‫سکتا ہے۔‬

‫ثقافتی پہچان کے عناصر‬


‫اس میں شناخت اور ثقافت دو الفاظ ہیں ۔ ان کے لئے انفرادی اور اجتماعی باہمی روابط کا ہونا ضروری ہے۔‬
‫ثقافت اور انسان ‪ :‬ثقافت کسی بھی معاشرے میں ایک بنیادی ستون کی نمائندگی کرتی ہے جس میں تاریخی سیاق و‬
‫سباق ایک تجرباتی یا ٹھوس توسیع اور عالمتی تقابل کی بھی ضرورت ہوتی ہے ۔ کیونکہ یہ نسل در نسل ابانی اور‬
‫تحریری طور پر منتقل ہوتی ہے۔ جس سے برادریوں کے سماجی‪ ،‬ثقافتی ڈھانچہ کی تعمیر مکن ہوتی ہے۔ کثیر الثقافتی‬
‫شناخت کی تشکیل ‪ :‬یہ تعلیمی اداروں اور گھر کے ذریعے تاریخ اور انٹرا تاریخ کے ذریعے عام لوگوں تک زبانی‬
‫طور پر پھیالئی جاتی ہے۔ جس کے ذریعے اسے اپنے اندر اور دوسروں کے درمیان اختالفات‬
‫کے وجود کا احساس ہوتا ہے۔ لہذا اس کے قیام کے لئے ماحول کا اثر و رسوخ ضروری ہے۔ تربیتی عمل اور کثیر‬
‫الثقافتی پہچان‪ :‬اس کا کلیدی طریقہ زبان اور زبان کے ذریعے ہے کیونکہ یہ وہ بنیادی عوامل ہیں جو لوگوں کے گروہ‬
‫کے مابین ربط کے لئے پیدا ہوتے ہیں ۔ یہ تربیت مختلف تعلیمی ‪ ،‬تفریحی شعبوں کے ذریعے حاصل ہوتی ہے۔‬
‫کثیر الثقافتی کے نقصانات کثیر الثقافتی کے درج ذیل نقصانات ہیں ۔‬

‫ثقافتی شناخت کا خاتمہ‪ :‬عالمگیریت ثقافتی پہچان کے خاتمے کی بنیادی وجہ ہے ۔ حاالنکہ پوری دنیا کو اس سے‬
‫فوائد حاصل ہوئے ہیں لیکن عالم گیریت میں برادریوں کی ثقافتی پہچان کو متاثر کیا ہے ۔‬
‫یہ اس طریقے کو بھی متاثر کرتا ہے جو صرف اپنی جڑوں سے وابستہ ہیں مثًال دوران سفر لوگ ثقافتوں‬
‫کے شیطانی نکات سے آگاہ ہو جاتے ہیں۔ کچھ معامالت میں ان کی طرف راغب ہوتے ہیں جو ان سے مختلف ہیں ۔‬
‫لیکن سفر دوسری ثقافتوں کی خوبیوں کے سمجھنے کا ایک ذریعہ بھی بن سکتا ہے کیونکہ اس کا انحصار ذاتی توجہ‬
‫پر ہوتا ہے جو سفر کے بعد اس کی شخصیت میں نظر آتے ہیں۔‬

‫الیکٹرانک اور پرنٹ میڈیا کی یلغار‪ :‬عالم گیریت کی بدولت یورپی شہری ایشیائی یا امریکی شہریوں سے ملتے‬
‫ہیں جو کہ مخصوص لباس کھانے پینے یا رسم و رواج کا باعث بنتے ہیں۔ اسی طرح ٹیلیویژن‬
‫اور دوسرے میڈیا کے ذریعے سب سے کم عمر افراد سیکھتے ہیں کہ انہیں اپنے آبائی ثقافت واقدار کو چھوڑ کر عالمی‬
‫سطح پر قبول کئے گئے معیارات کے مطابق کس طرح سے عمل کرنا چاہئے۔‬

You might also like