You are on page 1of 31

‫بسم ہللا الرحمن الرحیم‬

‫نحمدہ ونصلی علی رسولہ الکریم‬


‫اّما بعد‬
‫چوتھی تراویح میں آج چوتھے پارے کا تین پاؤ‬
‫پڑھا گیا اور پانچویں پارے کا آدھا پارہ پڑھا گیا‬
‫گویا آِل عمران مکمل ہوئی اور نساء شروع ہوئی‬
‫لیکن نساء مکمل نہیں ہوئی مضمین کل کی بھی دو‬
‫تین باتیں رہ گئی چوتھے پارے کا پہال پاؤ کل‬
‫تالوت کیا گیا لیکن اس سے متعلق دو تین باتیں‬
‫آپکو عرض کرنی ہے یہ تو آپکے ذہن میں ہے اور‬
‫میں نے پہلے بھی کہا اور کہتا رہونگا پورا خالصہ‬
‫نہیں ہے یہ بل کہ جو قرآن پڑھا جاتا ہےاسکے‬
‫منتخب مضامین کا خالصہ بیان کیا جاتا ہے بہر‬
‫صورت ایک بات کل کی بات میں سے یہ ہے کہ‬
‫ہللا تعالی نے بیت ہللا کو اپنی قدرت کی نشانی بنایا‬
‫اور بتایا ہے اس لئے ہللا تعالی نے یہ فرمایا کہ یہ‬
‫پہال گھر ہے جو میں نے رکھا حاالنکہ گھر تو‬
‫بنایا جاتا ہے مکان تو بنایا جاتا ہے مسجد بنائی‬
‫جاتی ہے ہللا یہ فرماتے کہ میں نے اپنا گھر بیت‬
‫ہللا کعبہ بنایا یہ نہیں فرمایا میں نے رکھا گویا‬
‫آسمان سے ہللا تعالی نے اتارا بنا بنایا اور کیوں‬
‫اتارا تا کہ تمھیں اس سے دو فائدے ملے ایک تو‬
‫اس میں تمہارے لئے ہدایت ہے اور ایک برکت ہے‬
‫ہدایت اور برکت کا کیا مطلب اب دیکھے میں پھر‬
‫عرض کرونگا ایک تو واضح بات ہے انتخاب ہے‬
‫پھر اس انتخاب میں بھی پوری بات عرض کرنا‬
‫مشکل ہوتا ہے اس لئے کہ اور بھی مضامین بیان‬
‫کرنے ہوتے ہیں ایک ہی بات کو اگر تفصیل سے‬
‫عرض کر دینگے تو وقت پورا ہو جائیگا تو ایک‬
‫لحاظ سے ہمارے لئے اچھا ہے کہ تھوڑی تشنگی‬
‫باقی رہ جائے تا کہ ہم آپکو شکار کر سکے کس‬
‫کیلئے شکار کر سکیں کہ آپ یہ سمجھیں اور کہیں‬
‫کہ ہمیں تو قرآن سمجھنا ہے اور پوری بات تو‬
‫ہمارے سامنے نہیں آئی بعض ساتھی مسکرا رہے‬
‫ہیں وہ سمجھ گئے تو ہم انکو کہیں گے آیئے‬
‫ہمارے پاس رمضان کے بعد ہم آپکو ایک کورس‬
‫کرایئں گے جس میں دیگر علوم اور دیگر باتوں‬
‫کے ساتھ قرآن پاک بھی آپکو پورا ترجمہ اور‬
‫تفسیر کے ساتھ پڑھایا جائیگا تو خیر یہ تو میں نے‬
‫ضمنا عرض کر دیا تو ہللا تعالی نے بیت ہللا کے‬
‫بارے میں یہ کہا ہم نے اسکو ہدایت اور برکت کا‬
‫سامان بنایا ہے اس لئے کہ ہللا نے بیت ہللا کو اپنی‬
‫قدرت کا مظھر بنایا ہللا نے بیت ہللا کے ذریعے‬
‫اپنی قدرت کی نشانیاں بتائی مثال کے طور پر‬
‫موٹی بات بنیادی بات جو ہم بچپن سے اسکول کی‬
‫کتابوں میں پڑھتے آرہے ہیں سورۃ فیل واال قصہ‬
‫(الم تر کیف فعل ربک باصحاب الفیل) کہ ایک‬
‫زمانے میں ایک بادشاہ نے بیت ہللا کے ڈھانے کا‬
‫ارادہ کیا اور بڑے بڑے ہاتھیوں کا لشکر لے کر‬
‫گیا بیت ہللا پر حملہ اور اس پر چڑھائی کرنے‬
‫کیلئے ہللا نے اپنے گھر کو بچانا تھا اپنے گھر کو‬
‫بچانے کے لیے ہللا تعالی نے ایٹم بم نہیں گرایا ان‬
‫ہاتھیوں کے لشکر پر ہللا تعالی نے پرندوں کو‬
‫بھیجا اور پرندوں کی چونچ میں اور مرندوں کے‬
‫پنجوں میں ہللا نے کنکر رکھیں اور وہ پرندے اپنے‬
‫چونچ سے بھی اور اپنے پنجوں سے بھی وہ پتھر‬
‫پھینکتے تھے ان ہاتھیوں پر جس پر وہ پتھر جا‬
‫گرتا تھا تو آر پار ہو جاتا تھا اور ایسا ار پار ہوتا‬
‫تھا کہ ہاتھی جیسا لحیم اور شحیم جانور وہ ریزہ‬
‫ریزہ ہو جاتا تھا یہ ہللا بتایا کہ بیت ہللا میں نے‬
‫اتارا اور اسکی حفاظت میں کرونگا اس لئے کہ یہ‬
‫میری نشانی ہے اور میری دین کی نشانی ہے تو‬
‫ہللا نے بیت ہللا کو اپنی قدرت کی نشانی بتایا اور‬
‫اسی لئے ہم نے سنا یہ بزرگوں سے کہ جس‬
‫شخص کا اور جس گھر کا اور جس مسجد کا بیت‬
‫ہللا کے ساتھ جتنا جوڑ بڑھتا رہے گا ہللا تعالی اس‬
‫کی ایسی حفاظت فرمائیں گے جیسے ہللا تعالی نے‬
‫بیت ہللا کی فرمائی اور ہللا تعالی اپنی قدرت کو‬
‫ایسے ظاہر فرمائیں گے جیسے بیت ہللا کے لئے‬
‫اپنی قدرت کو ظاہر فرمایا یہ مین نے مختصرا‬
‫عرض کردیا ورنہ یہ تفصیل طلب موضوع ہے‬
‫دوسرا مضمون جو کل رہ گیا وہ یہ کہ ہللا نے یہ‬
‫فرمایا کہ دیکھو تم ہللا کے رسی کو مضبوطی سے‬
‫پکڑو اور آپس میں تفرقہ بازی نہ کرو ہللا کی رسی‬
‫کو مضبوطی سے پکڑو تو ہللا کی رسی کہاں ہیں‬
‫کوئی ہمیں زمین پر گول مسجد میں یہاں کوئی نظر‬
‫آتی ہیں ہللا کی رسی لٹکی ہوئی ہے جو ہمیں یہ کہا‬
‫جارہا ہے کہ اس رسی کو پکڑ لو تو ہللا کے رسی‬
‫سے مراد دین ہے تو دین سے چمٹ جاؤ دین سے‬
‫چمٹ جاؤ کیا مطلب میں پھر یہ عرض کرونگا کہ‬
‫یہ ایک تفصیلی موضوع ہے میں صرف آپکو گزار‬
‫رہا ہوں اس اہم موضوع سے وہ یہ کہ تمہاری‬
‫شناخت کی بہت ساری جہتیں ہو تو اپنے آپ کو‬
‫میمن کہلواتے ہو گے کسی ملک کا شہری کہلواتے‬
‫ہوگے کسی برادری کا اپنے آپ کو کہتے ہونگے‬
‫کہا کرو اپنے تعارف کے لیے پہچان کرانے کیلئے‬
‫بے شک یہ کہا کرو لیکن جو تمہارے جمع ہونے‬
‫کا اصل پوایئنٹ وہ ہے تمہارا مسلمان ہونا تم سب‬
‫ایک اکائی کے تحت جمع ہو جاؤ بے شک مان لیا‬
‫کہ تم مختلف برادریوں سے تعلق رکھتے ہو لیکن‬
‫مسلمان ہونے کے ناطے ہللا کے بندے ہونے کے‬
‫ناطے رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم کے امتی‬
‫ہونے کے ناطے تم سب ایک ہو تعارف کے لیے‬
‫پہچان کے لیے بے شک جدا جدا ہو لیکن ہو تم سب‬
‫ایک اگر اس بنیاد پر تم جمع رہوگے تو تمہاری‬
‫اکائی برقرار رہیگی ورنہ تو تم ٹوٹ پھوٹ کا‬
‫شکار ہو جاؤگے تیسرا مضمون جو کل رہ گیا وہ‬
‫یہ کہ ہللا نے یہ فرمایا کہ اے مسلمانو تم دین پر‬
‫چلو اور دین پر چلنے کے عالوہ تمہارا ایک‬
‫اضافی کام ہے اور اس اضافی کام کی وجہ سے تم‬
‫تمام امتوں میں بہترین امت ہو امتیں تو بہت ساری‬
‫آئی اصحاب ایمان تو ماضی میں بھی آئے دیگر‬
‫نبیوں پر ایمان النے والے بھی آئے لیکن تم اس‬
‫سب میں بہترین ہو اور اس بہترین ہونے کی جو‬
‫وجہ ہے وہ یہ ہے کہ تمہیں ایک اعزازی عہدہ اور‬
‫اضافی ذمہ داری دی گئی وہ اعزازی عہدہ اور‬
‫اضافی ذمہ داری کیا ہے کہ تم لوگوں کو دین پر‬
‫النے کی فکر کرو گے اس لئے تمام مسلمانوں کو‬
‫یہ کہا گیا کہ تم دوسروں کے ہمدرد بنو دوسروں‬
‫کے خیرخواہ بنو ان کو دین کی تلقین کرتے رہو‬
‫اور تم میں سے ہر آدمی اس کا ذمہ دار اپنے اپنے‬
‫دائرے میں مثال کے طور پر ایک باپ ہے وہ اپنے‬
‫بال بچوں میں اس کا ذمہ دار ہے ایک آدمی‬
‫کاروبار کرتا ہے وہ اپنے ماتحتوں کے سلسلے میں‬
‫اسکا ذمہ دار ہے ہر آدمی کا کوئی نہ کوئی حلقہ‬
‫اثر ہے اس حلقہ اثر میں تو کم سے کم وہ ذمہ دار‬
‫ہے کہ وہ اپنی دینداری پر اکتفا نہ کرے بلکہ‬
‫دوسروں کو بھی دین کی طرف النے کی تلقین‬
‫کریں تلقین کرنے کے ہم ذمہ دار ہیں ہدایت میں‬
‫النے کے‬
‫ذمے دار نہیں ہے پھر یہ تو تم سب کی مشترکہ‬
‫ذمے داری ہے اور اسی رکوع میں یہ بھی فرمایا‬
‫کہ تم میں سے کچھ لوگ تو ایسے الگ سے ہونے‬
‫چاہیے جن کا اوڑھنا بچھونا یہ کام ہو یہ الگ سے‬
‫ہونے چاہیے جو ان کو لیڈ (‪ )lead‬کرے جو ان کو‬
‫لے کر چالئے اس کو میں اگر آپ کے ماحول میں‬
‫بات کروں تو میں یوں عرض کروں گا جیسے ابھی‬
‫گزشتہ دنوں ہمارے شہر میں بلدیاتی الیکشن ہوئے‬
‫ناظمین کونسلر یوسی کے سطح پر منتخب ہوئے‬
‫اب یہ واضح بات ہے کہ ہمارے شہر کے مسائل‬
‫کو حل کریں گے اور حل کرانے کی ان کی ذمہ‬
‫داری ہے ان کی ڈیوٹی ہے اس لئے ان کو منتخب‬
‫کیا گیا جب یہ یہ کام کریں گے تو ان کا جو الگ‬
‫سا کام تھا نیجی یا معاشی وہ متاثر ہوگا یا نہیں ہوگا‬
‫لیکن کبھی بھی یہ نہیں کہا جائے گا کہ تم پاگل ہو‬
‫تم کونسلر بن گئے ہیں یوسی کے چیرمین بن گئے‬
‫وائس چیئرمین بن گئے تمہارے کاروبار کا کیا بنے‬
‫گا بلکہ یہ کہا جائے گا کہ تمہارا تو پروموشن ہو‬
‫گیا پہلے تمہارا محدود کام تھا اب تم بڑا کام کر‬
‫رہے ہو آپ اس سے اپر چلے جائیں ایک آدمی‬
‫منتخب ہوتا ہے قومی اسنبھلی میں وہ وزیر بنتا ہے‬
‫وزیر اعظم بنتا ہے صدر بنتا ہے اس عہدہ پر آنے‬
‫سے پہلے اس کا کوئی نہ کوئی اور کام ہوتا ہے‬
‫لیکن اس عہدہ پر آنے کے بعد وہ اپنے اس کام پر‬
‫توجہ نہیں دیتا اور کوئی یہ نہیں کہتا ہے کہ تم‬
‫زیادتی کر رہے ہو تو غلط کر رہے ہو یہ سمجھتے‬
‫ہیں کہ اب تو اس کی بڑی ذمہ داری ہے پہلے جو‬
‫یہ کام کرتا تھا وہ چھوٹا سا کام کرتا ہے اب یہ بڑا‬
‫کام کر رہا ہے پورے ملک کی فکر کر رہا ہے‬
‫اس لئے یہ کہا گیا ایک آیت میں یہ کہا گیا اسی‬
‫رکوع میں (کنتم خیر امۃ اخرجت للناس) تم سب‬
‫کے ذمے ہیں کہ لوگوں کو دین کی تلقین کرو اور‬
‫تم میں کچھ لوگ تو ایسے الگ سے ہونا چاہیے جو‬
‫وقف ہو جو اپنے آپ کو خاص کر دے دین کے کام‬
‫کے لئے ہللا تعالی اپنے کرم سے یہ بات ہمیں‬
‫سمجھا دیں دیکھیں ایک آدمی ایک کام کرتا یا نہیں‬
‫کرتا یہ ایک بات ہے اور آدمی ایک کام کو اہم‬
‫سمجھتا ہے یہ جدا بات ہے آپ میری بات سمجھ‬
‫رہے ہیں دوبارہ عرض کرتا ہوں سنیئے ایک آدمی‬
‫نماز نہیں پڑھتا اور وہ جانتا ہیکہ نماز پڑھنی‬
‫چاہیے ایک آدمی ایسا ہے اسے پتہ ہے فجر فرض‬
‫پڑھنی چاہیے نہ پرھنے پر گناہ ملتا ہے پر آنکھ‬
‫بھی نہیں کھلتی ایک آدمی ایسا ہے اور ایک آدمی‬
‫ایسا جس کو فجر پڑھنا فرض ہے یہی نہیں پتہ‬
‫بلکہ وہ یہ سمجھتا ہے کہ نیند خراب کر کے فجر‬
‫میں جانا بیکار ہے دونوں ادمیوں مین اپکے نزدیک‬
‫کوئی فرق ہے یا نہیں بہت بڑا فرق ہے یہ جو پہال‬
‫آدمی ہے جو یہ جانتا ہیکہ نماز پڑھنی چاہیے لیکن‬
‫پڑھتا نہیں ہے سستی میں یہ کبھی نہ کبھی توبہ‬
‫کریگا کبھی نہ کبھی نہیں بلکہ شاید روزانہ صبح‬
‫اٹھنے پر دل میں سوچے گا کہ میں نے سستی‬
‫کری دیکھو آج بھی میری فجر قضاء ہوگئی کیوں‬
‫جانتا ہے کہ یہ کام کرنا چاہیے پر کر نہی رہا اور‬
‫جو دوسرا آدمی ہے اس کو یہی نہیں پتہ کہ مجھے‬
‫فجر پڑھنی ہے یہ کب توبہ کریگا یہ کبھی بھی‬
‫توبہ نہیں کریگا ہمارا المیہ کیا ہوا امت مسلمہ کا‬
‫اس وقت کہ ہم نے جو یہ تمغہ امتیاز آل عمران‬
‫چوتھے پارے کے تیسرے رکوع کی پہلی آیت میں‬
‫جو ہللا نے بات فرمائی (کنتم خیر امۃ اخرجت‬
‫للناس) ہم نے کام نہیں کیا یہ الگ غم ہے ہم نے‬
‫اس کام کو بیکار سمجھا کام کو بیکار سمجھا یہ‬
‫ہمارا دوسرا مسئلہ ہے یہ بہت بڑا مسئلہ ہے اس‬
‫لئے ہم سے کیا کہا جا رہا ہے میں آپ سے کیا‬
‫عرض کر رہا ہوں کہ ہم یہ تو جانیں اور یہ تو‬
‫مانیں کہ یہ میرے ذمے تھا کر نہیں رہا یہ الگ‬
‫بات ہے لیکن کرنا چاہیے ہللا تعالی ہمیں اسکی‬
‫توفیق عطا فرمائے آج جو قرآن پڑھا گیا اور کل‬
‫کے آخری رکعت میں بھی جو قرآن پڑھا گیا تھا‬
‫اس میں بدر اور احد کا ذکر ہے میں نے آپکو کل‬
‫بھی عرض کیا حضرت مریم کا تذکرہ ہو حضرت‬
‫عیسی علیہ السالم کا تذکرہ ہو بیت ہللا کا تذکرہ ہو‬
‫جیسے میں نے ابھی کیا اور بدر اور احد کا تذکرہ‬
‫ہو جیسے کہ ابھی آیا ہے ان میں ایک پہلو یہ ہیکہ‬
‫ہللا تعالی نے ان واقعات کے ذریعے اپنی قدرت کو‬
‫سمجھایا کہ میں ہللا کیسا بڑا بادشاہ ہوں تم تو یہ‬
‫سمجھتے ہو کہ دشمن سے نمٹنے کے لیے اور‬
‫جنگ کرنے کے لیے جنگی ساز و سامان سے‬
‫جنگ لڑی جاتی آپ حضرات کی جتنی توجہ ہوگی‬
‫نا اتنی بات کرنا کرنے والے کے لئے آسان ہوگی‬
‫اور توجہ کا دخل آنکھوں سے ہوتا ہے آپ سمجھ‬
‫رہے ہیں آدمی کی جہاں آنکھیں ہوتی ہے نا وہاں‬
‫آدمی کی توجہ ہوتی ہے تو آپکی جب آنکھیں‬
‫گھومتی ہے تو میرا ذہن گھوم جاتا ہے اس لئے ہللا‬
‫آپ کو جزائے خیر دے آپ کی مہربانی کون آرہا‬
‫ہے کون جا رہا ہےدس روزہ والے آرہے ہیں نہیں‬
‫آرہے ہیں مجھے دعا کے بعد فالنے سے ملنا ہے‬
‫وہ بیٹھا ہوا ہے نہیں بیٹھا ہوا ابھی آپ خدا کے لئے‬
‫یہ کام نہ کریں ورنہ میرا ذہن جو ہے نا منتشر ہو‬
‫جاتا ہے ہللا آپ کو جزائے خیر دے آپ کی جو‬
‫نگاہ ہیں جو مجھے بات کرنی ہے وہ ہللا کے حکم‬
‫سے کرنی ہے ہللا کے فضل سے کرنی ہے انسان‬
‫بہت کمزور ہے لیکن وہ سارا ذہن ہل جاتا ہے جب‬
‫آپ میں سے کوئی گھڑی بھی دیکھتا ہے تو ذہن پر‬
‫بوجھ پڑتا ہے اچھا اسکا مطلب ٹائم اوور ہو رہا ہے‬
‫وہ تو خیر مجھے خود کو بھی فکر ہے سامنے بھی‬
‫گھڑی لگی ہوئی ہے اسلئے ہللا آپکو جزائے خیر‬
‫دیں محسوس نہ فرمائیں آپ حضرات کی توجہ‬
‫ہوگی اپکی توجوں کے بقدر ہللا بات کرانے والے‬
‫سے بات کرائیں گے تو میں عرض یہ کر رہا تھا‬
‫کہ بدر اور احد کے قصے میں ہللا تعالی نے اپنی‬
‫قدرت کو بیان کیا کہ میں ہللا کتنا بڑا بادشاہ ہوں جو‬
‫چاہوں کروں چناچہ تم تو یہ سمجھتے ہو کہ جنگیں‬
‫ایٹموں کے ذریعے لڑی جاتی ہیں ٹیکنالوجی کے‬
‫ذریعے لڑی جاتی ہیں میزائل کے ذریعے لڑی‬
‫جاتی ہیں ہماری فوج ایسی ہماری تعداد ایسی‬
‫ہماری ٹریننگ ایسی اور بدر کی لڑائی مسلمانوں‬
‫کی اسالم کی پہلی لڑائی سن ‪ 2‬ہجری آگے بھی‬
‫دسویں پارے میں اس کا ذکر ہے موقع ملے گا تو‬
‫وہاں بھی کچھ عرض کرونگا ابھی معتا خالصہ‬
‫عرض کر دیتا ہوں رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم‬
‫کو ہللا نے ہللا لے گئے بدر کے مقام پر صحابہ کے‬
‫ساتھ کتنے صحابہ تھے؟ تین سو تیرہ (‪ )313‬اور‬
‫فجر کے نماز حضور نے پڑھائی اور فجر کے بعد‬
‫صحابہ سے کہا کہ اس طرح ایک مہم پر جانا ہے‬
‫اور وقت نہیں ہے ہمارے پاس جو ابھی چل سکتا‬
‫ہو وہ فورا چلے جیسے ہم نماز کے بعد کسی کو‬
‫کہے نا کہ ذرا جانا ہے اور اگال یہ کہے میں ذرا‬
‫گھر سے یہ کام کر کے آجاؤ گھر سے ذرا بٹوہ‬
‫اٹھالوں گھر میں ذرا بتا دوں اور ہمیں اتنی جلدی‬
‫ہو کہ نہیں بھئی یتنا وقت نہیں ہے گھر جاؤگے تو‬
‫دو منٹ اور لگ جائیں گے ابھی چل سکتے ہو تو‬
‫چلو سمجھانے کے لیے کہہ رہا ہوں ہللا کے نبی‬
‫نے صحابہ سے یہ کہا جو ابھی چل سکتا ہوں چلے‬
‫اے ہللا کے رسول میرے اونٹ چراہ گاہ میں ہے‬
‫اور میری تلوار تو گھر میں ہے‪ ،‬نہیں نہیں تم اپنا‬
‫کام کرتے ہو کرتے رہو میرے ساتھ تو ابھی جو‬
‫چلتا ہو وہ چلے اس طرح گئے اور لڑائی کے لیے‬
‫نہیں جا رہے تھے ایک لشکر کا پتہ چال جو قافلے‬
‫کی صورت میں تھا تجارتی قافلہ جس کے بارے‬
‫میں یہ اطالع تھی کہ یہ انہوں نے ایک کنسورشیم‬
‫بنایا ہے مسلمانوں کے خالف مہم جوئی کے لیے‬
‫ذرا انکی خیر خبر تو لے ہللا کے رسول علیہ‬
‫الصالۃ والسالم جب ان کی طرف پہنچے تو پتہ چال‬
‫کہ وہ تو راستہ بدل کر مکہ کی طرف چلے گئے‬
‫اور مکے سے تازہ دم لشکر ہم سے لڑنے کے‬
‫لیے آگیا گئے کس غرض کے لیے تھے اور کرنی‬
‫پڑ گئی لڑائی تیاری کوئی نہیں تیاری کا یہ عالم‬
‫تھا کہ جو اس زمانے کا جنگی ساز وسامان‬
‫سمجھا اور جانا جاتا تھا کوئی ایک سامان بھی ایسا‬
‫نہ تھا جو دس کی عدد تک پہنچا ہو رسول ہللا صلی‬
‫ہللا علیہ وسلم پریشان ہوئے پریشان اس لیے نہیں‬
‫ہوئے کہ میں کیسے مقابلہ کروں گا پریشان اسلئے‬
‫ہوئے کہ ان ساتھیوں کو میں الیا کس نام پر اور‬
‫کرنا کیا پڑ رہا ہے یہ میرا ساتھ دیں گے نہیں ساتھ‬
‫دیں گے تو رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم نے‬
‫صحابہ سے بات کری اور پیش کری کہ تم میرے‬
‫ساتھ ہمت کرو گے تمام صحابہ نے بیک زباں کہا‬
‫کہ ہم آپکے ساتھ ہے آپ جو حکم دیں گے ہم کریں‬
‫گے کیا کہا صحابہ نے یہ ایک الگ ایمان افروز‬
‫کارگزاری ہیکہ مہاجرین نے کیا کہا انصار نے کیا‬
‫کہا لیکن مجھے تو خالصہ سنانا ہے چناچہ پھر‬
‫جب صحآبی کی طرف سے آمادگی ہوئی اور لڑائی‬
‫کی تیاری کری تو اگلی صبح جب لڑائی ہونی تھی‬
‫حضورﷺ نے تیاری کری تیاری کیا کری‬
‫ابوبکر صدیق رضی ہللا عنہ کہتے ہیں رات کے‬
‫وقت مجھے خیال ہوا کہ میں دیکھوں کہ ہللا کے‬
‫نبی کیا کررہے ہیں تاکہ ہمیں پتہ چلے کہ اسالمی‬
‫لشکر میں ہمارے سپہ ساالر ہمارے قائد ہمارے‬
‫لیڈر ہمارے نبی کیا کررہا ہے ہمارے لیے تو وہ‬
‫نمونہ ہے رو ابوبکر صدیق رضی ہللا عنہ آئے‬
‫جس جگہ رسول ہللا ﷺ موجود تھے جو جگہ‬
‫حضورﷺ کیلئے تجویز کی گئی تھی چپھڑ‬
‫نما تو کیا دیکھتے ہیں ہللا کے نبی نماز میں‬
‫کھڑے ہیں اور نماز میں رو رہے ہیں اور اتنا بلک‬
‫بلک کر رو رہے ہیں کہ رسول ہللا ﷺ کے‬
‫جسم پر جو چادر ہے وہ آپکے رونے کی وجہ سے‬
‫بلکنے کی وجہ سے آپکے جسم پر ٹھہر نہیں رہی‬
‫ابوبکر صدیق رضی ہللا عنہ نے چادر کو سیٹ کیا‬
‫اور رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم کو تسلی دی کہ‬
‫آپ اتنا رو لئے اب تو ہللا کی مدد آہی گئی ہوگی آپ‬
‫نا اتنا اپنے آپکو ہلکان کرے یہ کیفیت تھی رسول‬
‫ہللا ﷺ کی نماز سے فارغ ہوئے اور باہر‬
‫تشریف الئیں اور زباِن مبارک میں یہ تھا (سیھزم‬
‫الجمع و یولون الدبر) دیکھنا یہ سب کے سب ہالک‬
‫ہو جائیں گے اور جو بچ جائیں گے وہ پیٹھ پھیر‬
‫کر چلے جائیں گے پھر صحابہ کو ہللا کے نبی‬
‫میدان کارزار میں لے کر گئے جیسے آپ کے یہاں‬
‫ِپن لوکیشن ہوتی ہے ایسے ِپن پوائنٹ کر کے‬
‫رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا دیکھو اس‬
‫جگہ نا فالنا کافر جس کا فالنا نام ہے یہ اس جگہ‬
‫مارا جائے گا اور یہ جو کونا ہے نا اس جگہ پر‬
‫فالنا کافر مارا جائیگا یہ لڑائی سے پہلے ہللا کے‬
‫نبی نے اطالع دے دی اور جب لڑائی ہوئی تو‬
‫صحابہ رضی ہللا عنہم نے ہللا تعالی کی حیرت‬
‫انگیز مدد کے مظاہرے دیکھے یہ بدر کی لڑائی‬
‫میں اس طرح ہللا تعالی نے رسول ہللا صلی ہللا علیہ‬
‫وسلم اور صحابہ کی مدد فرمائی اور رسول ہللا‬
‫صلی ہللا علیہ وسلم اور مسلمانوں کو ہللا تعالی نے‬
‫غالب کیا حالنکہ تعداد میں تھوڑے آالِت جنگی‬
‫سازوسامان میں تقریبا کھالی اور دوسری طرف‬
‫تازہ دم لشکر دوسری طرف ایسا لشکر جو اسلحہ‬
‫سے لیس پھر وہ حق کا بھی ذکر کیا یہاں ایک بات‬
‫یہ بھی عرض کر دوں آگے بھی کرتا رہوں گا‬
‫لیکن ابھی بات آگئی تو ابھی کہہ رہا ہوں اور احد‬
‫کا ذکر کیا یہ قرآن پاک کا اسلوب ہے کہ قرآن پاک‬
‫قصے کو قصے کے انداز سے نہیں سناتا جیسے‬
‫میں اورآپ کوئی واقعہ سناتے ہیں تو قرآن اس‬
‫طرح نہیں سنا تسلسل کے ساتھ قرآن اس طرھ نیہں‬
‫سناتا ایک قصہ ہے جو قرآن نے تسلسل کے ساتھ‬
‫سنایا ہے وہ یوسف علیہ السالم کا قصہ ہے باقی‬
‫سب قصے قران پاک میں توڑ توڑ کر سنائے گئے‬
‫بیچ بیچ میں سے سنایا ہے‪ ،‬کیوں؟ کیونکہ قرآن کا‬
‫مقصد قصہ خوانی نہیں بلکہ کس سے حاصل ہونے‬
‫واال سبق اور عبرت تو یہی احد کے تذکرے میں‬
‫ہوا اگلے سال ایسا ہوا کہ کافروں کو بدر کی لڑائی‬
‫کا غم تھا بدلہ لینے کے لیے اگلے سال چڑھائی‬
‫کرنے آئے رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم نے پھر‬
‫تیاری کری اس تیاری کی بھی تفصیل ہے لیکن‬
‫میں آپکو پھر نھیں سنا پاؤنگا جب لڑائی کا میدان‬
‫لگا تو رسول ہللا ﷺ نے ایک دستے کی‬
‫تشکیل لگائی ایسی جگہ کی طرف جہاں پر خدشہ‬
‫تھا کہ یہاں سے دشمن حملہ کر سکتا ہے وہ ایک‬
‫ایسا خالی ایریا تھا اس کو پر کرنا ضروری تو‬
‫ایک دستے کی وہاں تشکیل فر‪،‬ائی اور انکو یہ کہا‬
‫کہ شکست ہو یا فتح تم نے یہ جگہ نہیں چھوڑنی‬
‫پھر لڑائی شروع ہوئی تو ہللا نے تھوڑی دیر میں‬
‫ہی ایسا پانسا پلٹا کہ کافر بدر کی طرح پھر پیٹھ‬
‫پھیر کر بھاگنے لگے اس زمانے میں کل بھی میں‬
‫نے آپکو سنایا کل بھی نام آیا یا پرسوں خالددیکھ‬
‫لیں کہ یہاں سے مسلمانوں پر حملہ کیا جاتا اور وہ‬
‫جو تھا انہوں نے وہ جگہ چھوڑ دیں کیوں چھوڑ‬
‫دی تھی زی زمانے میں کل بھی میں نے آپ کو‬
‫سنایا کل بھی نام آیا یا پرسوں خالد بن ولید دشمن‬
‫کے ساتھ مسلمان نہیں ہوئے جگہ دیکھ لیں کہ یہاں‬
‫سے مسلمانوں پر حملہ کیا جا سکتا اوراور وہ جو‬
‫دستہ تھا انہوں نے وہ جگہ چھوڑ دی تھی کیوں‬
‫چھوڑ دی تھی انہوں نے یہ سوچا کہ ہللا کے نبی‬
‫نے جو یہ کہا تھا کہ شکست ہو کے فتح تم نے یہ‬
‫جگہ نہیں چھوڑنی یہ تو محاوراۃ کہا تھا جیسے ہم‬
‫کوئی سودا خریدنے جاتے ہیں تو ہم دکاندار کو کیا‬
‫کہتے ہیں کوئی کمی بیشی ہو جائے گی ہمارا‬
‫مقصد بیشی کرانا ہوتا ہے؟ ہمارا مقصد تو کمی‬
‫کرانا ہوتا ہے بیشی تو نہیں کرانا ہوتا لیکن ہم‬
‫محاورۃ کیا بولتے ہیں کوئی کمی بیشی ہو جائیگی‬
‫انہوں نے یہ سوچا کہ ہللا کے نبی نے یہ جو فرمایا‬
‫کہ شکست ہو کہ فتح یہ تو محاورۃ ہے اب تو‬
‫ہماری فتح ہوگئی جب فتح ہوگئی تو یہاں ناکے پر‬
‫ڈیوٹی دینے کی کیا ضرورت ہے تم بھی نیچے اتر‬
‫جاؤ پوسٹ کو چھوڑ دو چوکی کو چھوڑ دو یہ ان‬
‫کا خیال تھا نافرمانی مقصد نھیں تھی اپنے ذہن سے‬
‫انہوں نے یہ سمجھا اور وہ جو جگہ تھی ناکہ تھی‬
‫محاذ تھا وہ خالی رہ گئی اور خالد بن ولید نے وہی‬
‫سے حملہ کردیا مسلمانوں کو اس کی وجہ سے‬
‫وقتی پریشانی ہوئی یہ ہللا نے قصہ سنایا اور یہ‬
‫بتایا کہ دیکھو اے مسلمانوں بدر میں تو تم تعداد‬
‫میں تھوڑے اسلحہ میں صفر اور میں ہللا نے مدد‬
‫کری میں ہللا اگر بدر میں مدد کرسکتا تھا تو احد‬
‫میں بھی کر دیتا لیکن میں نے نہیں کری کیوں نہیں‬
‫کری اس لئے کہ کل میں نے آپ کو بتایا کہ ہللا کو‬
‫اپنی سنت دکھانی ہوتی ہے مجھے تمہیں اور‬
‫تمہارے ذریعے رہتی دنیا تک کے مسلمانوں کو‬
‫سبق پڑھانا کہ میری مدد جو اترتی ہے اس کا‬
‫کوئی کرائیٹیریا ہے اسکی کوئی کسوٹی ہے اسکی‬
‫کسوٹی یہ ہیکہ تم کتنا میری اور میرے نبی کی‬
‫بات مانتے ہو اب دیکھو وہ جو ڈیوٹی پر مامور چند‬
‫لوگ تھے انہوں نے گھات کو چھوڑ دیا اور چھوڑ‬
‫دیا کوئی نافرمانی کے ذہن سے نہیں بلکہ غلط‬
‫فہمی اس کے باوجود کہ نبی موجود اور صحابہ‬
‫موجود لیکن چند لوگوں نے تھوڑی سی غلط فہمی‬
‫میں ایک کام کو چھوڑ دیا تو دیکھو میری مدد اٹھ‬
‫گئی اور تمہیں پریشانی کا سامنا کرنا پڑا یہ تمہیں‬
‫ہمیشہ کے لئے سمجھ لینا چاہیے باقی دیکھو میں‬
‫ہللا تم سے ناراض نہیں ہوں تم سے یہ جو غلطی‬
‫ہوئی وہ میں نے معاف کر دیا لیکن میں نے‬
‫تمہارے ذریعے دوسروں کو بھی تو سبق پڑھانا‬
‫ہے اور میں نے تمہارے ذریعے فلٹر بھی تو کرنا‬
‫ہے میں نے تمہارے ذریعے کھرے اور کھوٹے کو‬
‫جدا بھی تو کرنا ہے اس لئے یہ احد کی لڑائی‬
‫رونما ہوئی پھر کھرے کھوٹے کی بات کری ایک‬
‫تیسرا قصہ بھی سنایا یہ جو احد کی لڑائی ہوئی‬
‫اور احد کی لڑائی میں مسلمانوں کو وقتی پریشانی‬
‫ہوئی اور جنگ کا پانسہ پلٹ گیا اور کافر تھوڑی‬
‫دیر کے لئے غالب آ گئے تھے اور باوجود اسکے‬
‫کہ کافر آگئے تھے اور مسلمانوں کو زیادہ نقصان‬
‫پہنچاتے بس پتہ نہیں کیا ہوا ایسی عقل پر پردہ پڑا‬
‫ابو سفیان کے جو کہ لشکر کا سردار تھا کافروں‬
‫کے اس نے کہا چلو واپسی کرتے ہیں حاالنکہ بہت‬
‫سنہری موقع تھا مسلمانوں کو زیادہ تکلیف پہنچانے‬
‫کا لیکن بس اس نے فیصلہ کرلیا کہ واپس چلتے‬
‫ہیں واپسی کا ارادہ کرلیا واپسی کا جب ارادہ کر لیا‬
‫تو واپس جا کر انکو خیال ہوا کہ یہ ہم نے کیا کرا‬
‫بہت اچھا موقع تھا مسلمانوں کی کمر کو توڑڈالنا‬
‫چاہیے تھا کیوں نہ دوبارا پ؛ٹے اب دوبارہ پلٹے‬
‫مسلمانوں پر ایک اب مسلمانوں پر ایک اور مرتبہ‬
‫حملہ کرنے کے لیے ہللا نے اپنے نبی کو بتال دیا‬
‫کہ تم پر حملہ کرنے کے لیے دوبارہ یہ چڑھائی‬
‫کررہے ہیں رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم نے‬
‫صحابہ کو اعالن کیا کیا اعالن کیا عجیب اعالن‬
‫کیا جو دنیا کا کوئی سپہ ساالر اعالن نہیں کرے گا‬
‫عقل کا تقاضہ اور سمجھ داری کا تقاضا یہ ہیکہ‬
‫احد میں جو لوگ شریک تھے اس میں بیچارے‬
‫کچھ لوگ تو شہید ہوگئے اور جو زخمی تھے ان‬
‫کو یہ کہا جاتا تم تو آرام کرو اور مدینہ منو رہ سے‬
‫تازہ دستہ منگوایا جاتا لیکن اعالن کیا کرا اعالن یہ‬
‫کرا کہ کافر دوبارہ حملے کا ارادہ کر رہے ہیں اور‬
‫ہمیں مقابلے کے لئے جانا ہے ہللا کے بھروسے پر‬
‫اور جب ہللا کے بھروسے پر جانا ہے تو اسی کو‬
‫لے جاؤنگا جو احد کا زخمی ہے ہللا کی مدد کو ان‬
‫کے ساتھ آئے گی عقل نہیں مانتی کسی کی سمجھ‬
‫یہ نہیں قبول کرتی لیکن اعالن یہ کرا کہ اس جگہ‬
‫حمراء االسد کا یہ واقعہ ہے اس جگہ پر تو وہ‬
‫چلے گا جو احد میں ہمارے ساتھ تھا بے شک‬
‫زخمی ہو زخم کا کیا حال تھا ایسا زخم مسلمانوں‬
‫کو تھا کہ زخم سے چور ہو کر چلنے کی ہمت نہیں‬
‫تھی ایک صحابی دوسرے کو کہتا کہ ہللا کے نبی‬
‫نے تو یہ کہا ہے کہ جو احد کا زخمی ہے وہی‬
‫چلے گا میں تو چل بھی نہیں سکتا تم ایسا کرو‬
‫مجھے کندھے پر چڑھا لو اور کندھے پر چڑھا کر‬
‫مجھے لے جاؤ یہ جب انہوں نے قربانی دی‬
‫مسلمانوں کو بتایا کہ اے مسلمانوں میرا نظام‬
‫سمجھو کہ میں کیسے تمہارے ساتھ معاملہ کروں‬
‫گا جب مسلمان یہ ہمت کرنے والے بنے تو ہللا نے‬
‫لڑائی کے بغیر کافروں کو پسپا کرکے رخصت‬
‫کردیا یہ ہللا نے سنایا یہ چوتھے پارے میں جو آل‬
‫عمران کا حصہ ہے اس میں یہ کچھ مضامین ہے‬
‫اور بھی باتیں ہے لیکن ان میں سے موٹی موٹی‬
‫باتیں میں نے عرض کردی آخری رکوع جو آِل‬
‫عمران کا ہے رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم اس‬
‫آخری رکوع کو جب تہجد میں جب اٹھا کرتے تھے‬
‫تو تالوت کیا کرتے تھے ایک تابعی ہے عطاء ابِن‬
‫رباح وہ عائشہ صدیقہ رضی ہللا عنہا کے پاس آئے‬
‫اور ان سے عرض کیا کہ مجھ کو حضور کی‬
‫عجیب بات بتائیں تو ارشاد فرمایا کوئی عجیب بات‬
‫کوئی عجیب بات حضور کی کون سی عجیب نہیں‬
‫تھی میں تمہیں کیا سناؤں اچھا چلو ایک بات سناتی‬
‫ہوں ایک رات ایسا ہوا کہ ہللا کے نبی میرے برابر‬
‫میں لیٹے اور ایک دم لحاف اتارا اور یہ کہا کہ میں‬
‫تو نماز پڑھونگا نماز کی نیت باندھ لی اور رونا‬
‫شروع کر دیا قیام میں بھی روتے رہے رکوع میں‬
‫بھی روتے رہے سجدے میں بھی روتے رہے‬
‫روتے روتے ساری رات گزار دی میں بڑی‬
‫پریشان ام المومنین کہہ رہی ہے میں بڑی پریشان‬
‫اتنا کیوں رو رہے ہیں جب نماز ختم کی صبح‬
‫صادق پر تو میں نے عرض کیا اے ہللا کے رسول‬
‫اپنی جان پر آپ رحم کھائے اتنا روئے‪ ،‬میں کیوں‬
‫نہ رؤں میرے اوپر یہ رکوع نازل ہوا ہے اس‬
‫طرح کا ایک اور قصہ بھی ہے درود شریف کے‬
‫اوپر خیر میں کیوں نہ روؤں آج ہللا تعالی نے‬
‫میرے اوپر آِل عمران کا آخری رکوع نازل کیا اور‬
‫اس میں ہللا نے یہ باتیں فرمائیں تو اب میں رؤونا‬
‫تو کیا کروں یہ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم کا‬
‫عجیب قصہ ام المومنین نے عطاء ابن ابی رباح‬
‫نامی تابعی کو سنایا یہ آِل عمران کے مضامین‬
‫ہوئے ایک بات کل کسی ساتھی نے مجھے کہا کہ‬
‫آِل عمران کے بارے میں فالں بات تم نے نہیں‬
‫سنائی میں نے کہا وہ تو میں نے بہت ساری باتیں‬
‫نہیں سنائی ساری باتیں میں تو بار بار کہہ رہا ہوں‬
‫کہ قابو میں النا مشکل ہے لیکن خیر انہوں چونکہ‬
‫چھیڑا اسی لئے میں عرض کردیتا ہوں گے آِل‬
‫عمران میں ایک جگہ پر عام پر آپ حضرات ان‬
‫آیت کو پڑھا بھی کرتے ہیں تو اس لیے میں سنا‬
‫رہا ہوں (قل ہللا مالک الملک تؤتی الملک من تشاء‬
‫وتنزع الملک ممن تشاء وتعز من تشاء وتذل من‬
‫تشاء) یہ دو آیتیں جنگ احزاب کے موقع پر نازل‬
‫ہوئی جنگ احزاب کا بیان ان شاء ہللا اکیسویں‬
‫پارے میں آئے گا تو وہاں یہ ذکر آئیگا اسکا‬
‫مضمون یہ کہ آپ ان کو کہہ دیجئے کہ بادشاہوں کا‬
‫بھی بادشاہ ہللا ہے وہ جو جس کو چاہے حکومت‬
‫دے جس کو چاہے اس کو حکومت سے ہٹا دے‬
‫جس کو چاہے تخت پر بٹھائے جسکو چاہے تختے‬
‫پر چڑھادے جس کو چاہے مال دے جس کو چاہے‬
‫فقیر کردے رات کو دن سے نکالے دن کو رات‬
‫سے نکالے زندہ کو مردے سے نکالے مردے کو‬
‫زندہ سے نکالے وہ بے تاج بادشاہ ہے اس کے‬
‫حکم سے ساری دنیا چلتی ہے یہ احزاب کی جب‬
‫لڑائی ہوئی اور احزاب کے لڑائی کے موقع پر جب‬
‫خندق کھودی جارہی تھی تو نکتہ سنا دیتا ہوں‬
‫رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا مجھے‬
‫دکھائی دے ریا ہے اور مجھے تو ہللا بتا رہے ہیں‬
‫کہ روم اور فارس فتح ہونگے تو منافقین ہنسنے‬
‫لگے شکل دیکھو شکل دیکھو میں آپکے لحظ سے‬
‫بول رہا ہوں ہمارے ہاں اس طرح بولتے ہیں دیکھو‬
‫تو سہی جنگ لڑی نہیں جاتی کھانے کو کچھ ہے‬
‫نہیں پیٹ پر پتھر باندھے ہوئے ہے اور خواب‬
‫دیکھ رہے ہیں روم اور فارس کو فتح کرنے کی یہ‬
‫کبھی جیت سکتے ہیں؟ یہ منافقین نے مذاق اڑایا ہللا‬
‫کو غیرت آئی تو ہللا نے یہ آیت اتاری تم کیا‬
‫سمجھتے ہو یہ تو سب میرے ہاتھ میں میں جس کو‬
‫چاہوں جو معاملہ کروں یہ آِل عمران میں دو آیتیں‬
‫ہے اسکا مضمون سنا دیا اسکے بعد سورۃ نساء ہے‬
‫اس میں بھی بہت سارے مضامیں ہے نساء تو اس‬
‫وجہ سے کہتے ہے کہ نساء کا معنی عورت ہے‬
‫اور عورتوں سے متعلق اس میں بہت سارے احکام‬
‫ہیں لیکن وقت زیادہ ہوگیا ہے ان شاء ہللا کل ہی‬
‫عرض کریں گے ان شاء ہللا سمٹ جائیگا‬
‫اللھم صل علی محمد عبدک ورسولک وصل علی‬
‫المومنین والمومنات والمسلمین والمسلمات ربنا آتنا‬
‫فی الدنیا حسنۃ وفی االخرۃ حسنۃ وقنا عذاب النار‬
‫برحمتک یا ارحم الراحمین‬

You might also like