You are on page 1of 18

‫سعی‪ ،‬ایام تشریق‪ ،‬طواف وداع‪ ،‬مدینہ کے فضائل اور مسجد کے آداب‬

‫‪L-09‬‬

‫نحمدہ و نصلی اآلرسول الکریم عما بعد اعوذ باہلل من الشیطان الرجیم بسم ہللا‬
‫الرحمن الرحیم رب شرح لی صدری ویسرلی امری‪….‬‬
‫کل ہم نے طواف کے بارے میں پڑھا تھا اور طواف کے بعد ساتھ ہی سعی کی‬
‫جاتی ہے وہ بھی حج کا رکن ہے اس کے بغیر حج نہیں ہوتا لیکن حجالقرآن‬
‫والے صرف ایک سعی کرتے ہیں اور وہ یا تو جاتے ہوے کرسکتے ہیں یا‬
‫اتازہکے ساتھ کرسکتے قدوم کے بعد بھی کرسکتے ہیں اور اتازہ کے ساتھ بھی‬
‫اگر وہ پہلے کر چکے ہیں اور پھر دوبارہ کرنےکی ضرورت نہیں ہوتی ہے‬
‫لیکن اب بات یہ ہے کہ حجالقرآن ایک طرح سے ممکن نہیں رہاجو خاص طور‬
‫پرباہرسے جاتے ہیں لیکن حجالقرآن جہاں سے آپ جا رہے ہوں وہاں سے‬
‫قربانی ساتھ لے جانا ضروری ہوتا ہے اب مشکل یہ ہے کہ آپ خود جائیں گے‬
‫جہاز پر قربانی کے ساتھ لے جائیں گے اس لیے پھر باقی کیا رہ تا ہے تمتع ہی‬
‫رہ جاتا ہے صحیح کی تفصیل ہم عمرے کے بعد میں پڑھ چکے ہیں حج تمتع‬
‫کرنے والے طواف زیارت کے بعدحج کی سعی کریں گےایک عمرے کی سعی‬
‫ہوتی ہے اور ایک حج کی یہ کونسا حج کرنے والے کریں گے تمتع اور جو حج‬
‫قران کرتے ہیں وہ کیا کریں گے ایک سعی کریں گے اورافرد والے بھی ایک ہی‬
‫سعی کریں گے حج تمتع والےطواف زیارت کے بعد یا طواف افاضہ کے بعد‬
‫حج کی سعی کریں اکرمہ کہتے ہیں کہ ابن عباس سے حج میں تمتع کےمتعلق‬
‫پوچھا گیا تو انہوں نے فرمایا کہ حجۃ الوداع کے موقع پر مہاجرین و انصار نبی‬
‫صلی ہللا علیہ وسلم کی ازواج ہم سب نے احرام باندھا تھا جب ہم مکہ آئے تو‬
‫رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا اپنے احرام کو حج اور عمرہ دونوں کے‬
‫لئے کرو لیکن جو لوگ قربانی کے جانور اپنے ساتھ الئے ہیں وہ احرام نہ‬
‫کھولیں پھر ‪۸‬ویں تاریخ کی شام آپ نے ہمیں حکم دیا کہ ہم حج کا احرام باندھ لیں‬
‫پھر جب ہم مناسک حج سے فارغ ہو گئے تو ہم نے آ کر بیت ہللا کا طواف اور‬
‫صفا مروہ کی سعی کی ہمارا حج پورا ہوگیا تو حج قران والے ایک ہی سہی‬
‫کریں گے نبی صلی ہللا علیہ وسلم نے کون سا حج کیا تھاقران جابر کہتے ہیں کہ‬
‫نبی صلی ہللا علیہ وسلم اورآپ کے صحابہ نے صفا مروہ کے درمیاان ایک ہی‬
‫سعی کی تھی یعنی پہلی بار جو عمرہ کیا تھا اس کے ساتھ کی تھی دوبارہ واپس آ‬
‫کر پھر سعی نہیں کی تھی حج میں کیونکہ بہت زیادہ ازدہام ہوتا ہےاورترتیب‬
‫باقی نہیں رہتی اس لئے نبی صلی ہللا علیہ وسلم نے رخصت دی ہے عبدہللا بن‬
‫عمر کہتے ہیں کہ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم اس موقع پر اپنی سواری پر‬
‫بیٹھے ہوئے تھے اور لوگ آپ سے مسائل معلوم کر رہے تھے ایک شخص نے‬
‫کہا مجھے معلوم نہ تھا اور میں نے قربانی کرنے سے پہلے سر منڈا لیا آپ نے‬
‫فرمایااب قربانی کر لو کوئی حرج نہیں دوسرا آیا بوال مجھے خیال نہ رہا اور‬
‫رمی جمار سے پہلے میں نے قربانی کردی آپ نے فرمایا میں کوئی حرج نہیں‬
‫اس دن آپ سے جس چیز کے آگے پیچھے کرنے کے متعلق سوال ہوا آپ نے‬
‫یہی فرمایا اب کرلو کوئی حرج نہیں منہاج پورہ کر لی لیکن کسی کو بھی اپنے‬
‫دم دینے کے لئے نہیں کہا کہ یہ واضح رہے کہ اگر آگے پیچھے کوئی چیز نہیں‬
‫ہے افضل تو یہی ہے مستحب یہی ہے کہ ترتیب کے ساتھ کیا جائے اس ترتیب‬
‫کو نبی صلی ہللا علیہ وسلم نے فالوں کی ہے لیکن اگر وہ ممکن نہ ہو کسی وجہ‬
‫سے تو کوئی حرج نہیں اصل چیز یا کا مناسک پورے ہونے چاہیے صحیح کے‬
‫بعد واپس چلے جانا چاہیے اگر کسی کام سے آپ مکہ میں روکتے بھی تو رات‬
‫منی میں گزارنا چاہیے حضرت عائشہ کے یہ کہ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم‬ ‫ٰ‬
‫نے طواف افاضہ کیا پھر آپ نے نہ لوٹائے اور ایام تشریق کی راتیں ہیں‬
‫تحریریں ایام تشریق کے ہوتے ہیں ایک عشرہ ذلحجہ جب عشرائےذلحج ختم ہوتا‬
‫ہے تو پھر ایام تشریق شروع ہو جاتے ہیں اور یہ ہے ‪ 12 11‬اور ‪ 13‬ذالحج کے‬
‫ان کے بارے میں قرآن مجید میں آتا ہے سورۃ البقرہ آیت ‪ 273‬ہللا فی ایام‬
‫معدودات فمن تعجل فی یومین …‪..‬ان گنتی کے چند دنوں میں ہللا کو خوب یاد‬
‫کرو ‪ 13 12 11‬ان میں کیا کروں ہللا کو خوب یاد کرو کر کوئی شخص جلدی‬
‫کرکے دو دنوں میں واپس ہو گیا واپس چال گیا ہے کیا بارہ تاریخ کو واپس چال‬
‫گیا ہےحج سے تو بھی کچھ مضائقہ نہیں اگر ایک دن کی تاخیر کر لیں یعنی‪۱۳‬‬
‫تاریخ بھی وہیں گزاریں تو بھی کوئی بات نہیں بشرط ہےکہ ہللا سے ڈرنے واال‬
‫ہوں اور ہللا کی نافرمانی سے بچتے رہو اور جان لو کہ تم اسی کی طرف جمع‬
‫کیے جاؤ گے مجھےیاد ہے جب پہلی دفعہ میں نے حج کیا تو اس کے فورا بعد‬
‫ہم ٹیکسی میں آ کر بیٹھے رمی کے بعد یعنی پہلے دن کی رمی کے پر ٹیکس‬
‫میں بیٹھے تا کہ جا کر طواف کر سکیں تو ٹیکسی میں جو قرآن مجید کی آیات‬
‫چل رہی تھیں تو یہی آیت پڑھ رہے تھے قاری صاحب تو اس آیت کا معنی جو‬
‫مجھےواہاں سمجھ آیا ویساکبھی نہیں آیا خاص طور پر اس کے آخری حصے کا‬
‫علم زیادہ سال پہلے ایسا نہیں تھا سب سے مشکل سپارٹا تھا وہ کہ کتنا رمی ایک‬
‫ایسی جگہ ہوتی ہے کے جس میں بہت زیادہ حجوم ہو اب تو خیرانتضامات بہت‬
‫بہتر ہو گئے ہیں کافی سال پہلے ایسا نہیں تھا تو سب سے مشکل سپاٹ جو ہوتا‬
‫تھا وہ کنکریاں مارنے واال ہوتا تھااور اس میں جتنا حجوم اور لوگوں کو جلدی‬
‫بھی ہوتی ہے بلکل ایک حشر کا منظر تھااور سر پے دھوپ بھی کیونکہ اتنے‬
‫رش میں آپ چھتری بھی نہیں لے سکتےاور ٹائم بھی صبح کو ہوتا ہے دس‬
‫گیارہ بجے کاتو کافی مشکل ہو جاتی ہے صحیح معنوں میں مجھے حشرکامیدان‬
‫یاد آگیا بہرال آیام تشریف بھی بہت فضیلت ہے جیسےاشرائےذلحج کی فضیلت‬
‫ہےایسے ہی آیام مسلمانوں کی عید کے دن ہیں ابن عمر کہتے ہیں کہ رسول ہللا‬
‫صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا جو تاریخ یوم نحر دس دن قربانی کا دن اور ایام‬
‫میں تشریف ہم اہل اسالم کے عید کے دن ہیں یہ کھانے اور پینے کے دن ہیں ان‬
‫دنوں میں روزہ نہیں رکھا جاتا ان دونوں کی افضل ترین عبادت کیا ہے ہللا کا‬
‫ذکر وہ خصوصا تکبیرات پڑھنا عائشہ رضی ہللا عنہ نے بیان کیا کہ وہ حضرت‬
‫ابو بکر رضی ہللا عنہ تشریف الئے تو انصار کی دو بچیاں دف بجا کر داری‬
‫تھی یہ حج کا واقعہ کپڑایہاں چکریاں میں بنا کا واقعہ ہے نبی صلی ہللا علیہ‬
‫وسلم چہرہ مبارک پر کپڑا ڈالیں گے لیٹے ہوئے تھے ابوبکر رضی ہللا انہوں نے‬
‫ڈانٹا کہ تم حضور صل وسلم کے پاس بیٹھ کے آداب بجا رہی تو اپنے اپنے‬
‫چہرے سے کپڑا ہٹا کر فرمایا وہ بکرا نہیں چھوڑ دو یہ عید کے دن ہے اور یہ‬
‫منہ میں ٹھہرنے کے دن تھے تو اسے کیا پتہ چلتا ہے کہ حاجیوں کو بھی عید‬
‫منانی چاہیے بعض لوگ وہاں مناسک حج ادا کرنے میں مشغول ہوتے ہیں کسی‬
‫اور چیز کیوں نہیں ہوتی ہے تو کوئی کرنے کا کام نہیں ہوتا لیکن یہ ہے کہ لوگ‬
‫اس میں خوشی کا اظہار بھی نہیں کرتے ایک بار اتی سے پتہ چلتا ہے کہ کھانے‬
‫پینے اور ذکر کے دن ہے جسمانی اور روحانی غذا دونوں طرح سے کعب بن‬
‫مالک سے روایت ہے کہ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم نے ان کے دلوں میں یہ‬
‫اعالن کرنے کے لئے بھیجا کہ جنّت میں مومن کے سوا کوئی داخل نہ ہوگا اور‬
‫مینا کے دن کھانے اور پینے کے دن ہیں لوگ ان دنوں میں دیکھائے ذکر کرے‬
‫ان کریں یہی ان دنوں کے کام ہیں یوسف بن مسعود کی دادی کہتی ہیں کہ ایک‬
‫منی کے میدان میں آیا میں تشریف‬ ‫آدمی اپنے ووٹ پر ان کے پاس سے گزرا تو ٰ‬
‫ال رہا ہے اور میں نے اس کے بارے میں پوچھا پر بیٹھ گئے سب کو بتا رہے‬
‫تھے کہ کھانے پینے کے زمانے میں نہیں تھے اور اتنے بڑے کراؤڈ کو اگر‬
‫کوئی بھی چیز پہنچانی ہے تو اس کے لیے کسی قسم کے مسائل ختیار کی جاتی‬
‫ان دنوں میں روزہ رکھنے کی ممانعت ہے کہ کھانے پینے کے دن روزہ نہیں‬
‫رکھنا چاہیے یورث بن شداد کہتے ہیں کہ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم نے ایام‬
‫تشریق میں روزہ رکھنے سے منع فرمایا ویسے تو میں تیرا تاریخ کو روزہ رکھا‬
‫جاتا ہے لیکن ضلع کی تیرہ تاریخ کا روزہ نہیں ہوتا انس کہتے ہیں رسول ہللا‬
‫صلی ہللا علیہ وسلم نے سال میں چھ دنوں کے روزے رکھنے سے منع فرمایا‬
‫ایام تشریق کے تیل میں عیدالفطر کا دن عید االضحی کا دن اور جمعہ کے دن کو‬
‫خاص کر کے روزہ رکھنا مینیجر بھی ایک طرح سے مسلمانوں کی عید کا دن‬
‫ہے استماع کا دن کاٹے ہونے کا دن ہے اگرچہ عبادت میں ہے لیکن اسالم میں‬
‫کوئی بھی عبادت اس طرح نہیں کیا عبادت کو لگے تو باقی سب کچھ بھول گئے‬
‫لیکن آپ نے روزہ نہیں رکھا اور خصوصی طور پر اعالن کیا جا رہا ہے کہ یہ‬
‫کھانے کے روحانی اور جسمانی ضرورت ساتھ ساتھ چل رہے ہیں یہ اعتدال قائم‬
‫کرنا زیادہ مشکل ہے عام طور پر کیا کرتے ہیں ایک کام کرتے تو اس کے‬
‫پیچھے لگ جاتے دوسرے بھول جاتے ہیں دوسرا کرنے لگتا ہے تو پہلے بھول‬
‫جاتے ہیں لیکن یہاں پر آپ دیکھیے کہ دونوں چیزیں ساتھ اب وہ کہتے ہیں ایک‬
‫مرتبہ عبدہللا بن عمر رضی ہللا عنہ کے ساتھ ان کے والد عمر بن العاص کہاں‬
‫آئے انہوں نے دونوں کے سامنے کھانا ال کر رکھا اور فرمایا کھائے انہوں نے‬
‫کہا میں روزے سے ہوں فرمایا کھاؤ ہمیں رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم میں‬
‫کھانے پینے کا حکم دیتے تھے اور روزہ رکھنے سے منع فرماتے تھے‬
‫نعت شریف ایک اور آئے تھے ابو شعثاء کہتے ہیں ایک مرتبہ ایام تشریق کے‬
‫کسی درمیانی دن کسی درمیانی دہ سومرا بارہ تاریخ کو سکتی ہم لوگ ابن عمر‬
‫کی خدمت میں حاضر ہوئے تھوڑی دیر بعد کھانا آیا اور لوگ قریب قریب ہوگئے‬
‫ہیں سب کھانے کے لیے آگے لیکن ان کا بیٹا ایک طرف کو ہو کے بیٹھ گیا ابن‬
‫عمر نے فرمایا آکر کھانا کھاؤ اس نے کہا میں روزے سے ہوں انھوں نے‬
‫فرمایا کیا تمہیں معلوم ہے کہ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کہ ایک‬
‫دن کھانے پینے اور ذکر کے اصل چیز کیا ہے اطاعت فرمانبرداری کوئی بھی‬
‫کام اس طرح کرنا جس طرح کہا گیا ہے اور اس نے اپنی من مانی نہ کرنا لیکن‬
‫یہ تقوی و پرہیزگاری نہیں ہے منہ میں مسجد کے قریب رہنے والے حجاج نماز‬
‫مسجد میں ادا کریں لیکن یہ دور خیموں میں لوگ رہ رہے ہیں وہ اپنے اپنے‬
‫خیمے میں اپنے اپنے قریب کی جگہ پر اکٹھے ہوکر جماعت سے نماز پڑھی‬
‫اور اب نماز قصر ہوگی نبی صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا مسجد اخیر میں ‪70‬‬
‫انبیاء نے نماز پڑھی اور موسی علیہ السالم بھی شامل ہیں وہ کیوں آئے ہوں گے‬
‫یہاں کیا کرنے کچھ اندازہ ہے اسالم اس عالقے میں کیوں آئے ہونگے حج کرنے‬
‫کیونکہ وہ علیہ السالم کس کے بعد ابراہیم علیہ سالم کے بعد جب ابراہیم علیہ‬
‫السالم نے حج کے لئے لوگوں کو پکارا تھا تو حج کا سلسلہ دادی سے جاری ہو‬
‫گیا یادیں پہلے دن میں آپ کو بتاتا کہ حج کب شروع ہوا ابراہیم علیہ سالم کے‬
‫پکار میں جو بھی پھرا نبی آتے رہے وہاں کر حج کرتے رہے ٹھیک ہے اور اس‬
‫میں آپ نے فرمایا کے ساتھ لمبیاں نے اس مسجد میں نماز پڑھی اس جگہ پر اور‬
‫اسے موسی علیہ سالم بھی شامل ہے اور یہ صحیح حدیث ہے مسجد خیف کہاں‬
‫ہے میں نے یہ بات میں ہے اور ابو بکر اور عمر اور عثمان انہوں نے مال میں‬
‫آٹھ سال لیا کہ سال کے نیچے دفعہ ایک دفعہ قصر نماز پڑھتے پڑھتے پھر اپنے‬
‫بستر پہ آتے میں نے عرض کیا تھا کہ آپ ان کے بعد دو رکعت پڑھ لی تو‬
‫پڑھنے کے بعد انہوں نے فرمایا کہ میں نے اس طرح کرنا ہو تو نماز پوری پڑھ‬
‫لیتا آفتاب کے ڈھلنے کے بعد تینوں جمرات جمرہ اوال‪ ،‬جمرہ وسطہ اور جمرہ‬
‫کو ترتیب ست کنکریاں ماریں پہلے سے شروع کرکے پھر دوسرے اور تیسرے‬
‫جائیں لیکن پہلے دن صرف تیسرے کو مار نہیں ہوتی لیکن دو دن کونسے ‪11‬‬
‫اور ‪ 12‬اگر کوئی رکھنا چاہے تو تیرا کو بیمار ترتیب میں غلطی ہو جائے تو کیا‬
‫کریں تم میں بھی کوئی حرج نہیں ایک ہی نہیں ہے کہ کوئی حرج نہیں ہے دم‬
‫دینے سے مراد خون بہانا بہانہ محسن میں سانس کو بھی کہتے ہیں پر دم خون‬
‫کو کہتے ہیں دم دینا اور دم کرنا بھی ہوتا ہے اس سے بھوک ماری جاتی تو‬
‫عربی میں دم خون کو کہتے ہیں ایک جانور کی قربانی قربانی ایک جانور کی‬
‫قربانی کرنا ہر جمعہ کو سات کنکریاں الگ الگ مارے اور ہر کنکری مارتے‬
‫وسطی کو کنکریاں مارنے کے بعد ذرا ہٹ‬‫ٰ‬ ‫وقت ہللا اکبر کہے جنرل اور جمرہ‬
‫کر قبلہ رخ ہو کر دعا کریں لیکن جب مرا خدا کے نزدیک دعا نہ کرے حضرت‬
‫عائشہ رضی ہللا عنہ کہتی ہیں کہ آپ صلی ہللا علیہ وسلم ایام تشریق کی تشریق‬
‫منی میں ٹہر سورج ڈھلنے کے بعد جمرات کو کنکریاں مارتے ہر‬ ‫کی راتیں ٰ‬
‫جمعے کو سات کنکریاں ماریں ہر کنکری کے ساتھ ہللا اکبر کہتے ہیں پہلے اور‬
‫دوسرے کے پاس کافی لمبی دیر کتے اور اپنی آج بھی عورتوں کا اظہار کرتے‬
‫دعا کرتے ہیں بکریوں کے ساتھ کرتے رہے کم کریں پر ہللا اکبر کہتے ہیں‬
‫زمین پر پہنچ گئی دعا میں ہاتھ کیوں نکالے شہید یہاں پر آپ دیکھیں اس موقع پر‬
‫بھی ہاتھ اٹھائے جارہے ہیں کہ جمعہ گستاخی کرتے دربار زمین پر کھڑے ہو‬
‫کر قبلہ رخ ہو کر دعا کرتے ہیں کھڑے ہو رہے ہیں یہاں کھڑے کھڑے دونوں‬
‫ہاتھ اٹھا کر دعا کرتے اس کے بعد جمرہ عقبہ کی رمی کرتے اس کے بعد‬
‫کھڑے نہیں ہوتے اور اب واپس چلے جاتے اور فرماتے کہ میں نے نبی صلی‬
‫ہللا علیہ وسلم کو ایسے ہی کرتے دیکھا ہے تو جو انہوں نے کیا وہی کرنا ایام‬
‫تشریق میں ہللا کا ذکر بھی کرنا ہوتا تو جمرات کو کنکریاں مارنے کے عالوہ‬
‫بھی تکبیرات پڑھتے رہنا چاہیے اس میں کیوں تلبیہ کب تک پڑھنا تھا دس تاریخ‬
‫کو منہ کی جمرہ عقبہ کو کنکریاں مارنے کا کب تلبیہ خط میں اب سرپرست‬
‫تکبیرات ہیں‬
‫تکبیرات۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔‬
‫کچھ اور الفاظ بھی ہیں ابن عباس اربعہ کی صبح سے لے کر آیا میں نفرت ‪11‬‬
‫‪ 13 12‬نکلنے کو تکبیرات کہتے تھے عجل ہللا اکبر واال معہد عنہ کو یہ الفاظ‬
‫پڑھتے تھے ہللا سب سے بڑا ہے سب تعریف ہللا کے لیے ہللا سب سے بڑا ہے‬
‫اور جلیل ہے ہللا سب سے بڑا ہے ہم ہللا کی تقدیر اس بات پر کردی قسط ہمیں‬
‫ہدایت نصیب فرمائے کہ وہ ایک اور آیت میں آتا ہے وہ وکمہ بلند آواز سے‬
‫تکبیرات پڑھنا تکبیر کہتے تو مسجد میں موجود لوگوں سے سنتے ہیں اور بازار‬
‫والے تکبیر کہتے ہیں یہاں تک کہ عراق سے گونج اٹھتا کوئی آواز سنائی دی‬
‫کما ہداکم بلند آواز سے تکبیرات پڑھنا عمر رضی ہللا عنہ میں اپنے خیمے کے‬
‫اندر تکبیر کہتے تو مسجد میں موجود لوگ اسے سنتے اور تکبیر کہتے ہیں‬
‫انہیں دور تک جاتی ہیں یہ آواز سنائی دی اور مصروف ہوتے احساس بھی نہیں‬
‫ہوتا کہ یہ تکبیر پڑھنی چاہیے نمازوں کے بعد بستر پر راستے میں اور دل کے‬
‫تمام یہ سب تکبیر کہتے ہیں بستر میں لیٹے لیٹے رہنے کی جگہ دس دن گزرتے‬
‫وقت اس کو نمازوں کے ساتھ مخصوص کرنا درست نہیں ٹھیک ہے کسی نے‬
‫سوال کیا تھا کہ کیا فرض نمازوں کے بعد تکبیر پڑھنا ضروری ہے تو بات یہ‬
‫ہے کہ فرض نمازوں کے ساتھ تکبیر پڑھنے کی کوئی شرط نہیں ہے اس کی‬
‫ضرورت نہیں ہے صحابہ کرام کے دور میں ایسا نہیں کیا گیا اس لیے اگر کوئی‬
‫شخص صرف نمازوں کے بعد مسجد کے اندر بلند آواز سے پڑھ کے جائے گا‬
‫اور اس کو سنسناتی سنت بھی بدعت ہو صحابہ کرام نے ایسا نہیں کیا بازاروں‬
‫میں پڑھ لیا گھروں میں پڑھی ہیں لیکن فرض نماز کے بعد مسجد میں نہیں پڑھی‬
‫کیونکہ نبی صلی ہللا علیہ وسلم نے ایسا نہیں کیا فرض نماز کے بعد کیا پڑھنا‬
‫چاہیے ذکر اذکار جو نماز کے بعد پڑھے جاتے ہیں ٹھیک ہے بعض ہے کوئی با‬
‫وفا نہیں میمونہ رضی ہللا عنہا یوم النحر الحجہ میں تکبیر کہتی تھی اور عورتیں‬
‫ابان بن عثمان اور عمر بن عبدالعزیز کے پیچھے مسجد میں مردوں کے ساتھ‬
‫تکبیر کہا کرتی تھی یعنی یہاں اس روایت سے یہ پتہ چلتا ہے کہ نمازوں کے بعد‬
‫میانہ فرض نمازوں کے بعد ہے لیکن ویسے مسجد میں آ کر بیٹھے ہوئے حلقے‬
‫میں جا کر انتظار کر رہے ہیں جیسے آپ نے دیکھا ہوگا کہ عید کے دن لوگ‬
‫جب جہاں بھی عید گاہ پر خطبہ پڑھنے کے لیے جمع ہوتے ہیں تو پھر کیا‬
‫کرتے ہیں تکبیرات پڑھتے رہتے ہیں تو اس میں مرد حضرات تو وہ من پڑھتے‬
‫اور عورتیں کیا کرتی رہتی ہے اب آپ لوگوں نے کیا کرنا ہے جب آپ کسی کو‬
‫مسجد میں یہ کسی بھی اقدام میں جائیں گے تکبیرات کب پڑھی جارہی ہو مردوں‬
‫کی طرف تو آپ بھی خواتین میں اونچی آواز سے پڑھنا شروع کر دیں کسی کو‬
‫کہنے کی ضرورت نہیں جب آپ کرنے لگے گی تو دوسرے لوگ آپ کو دیکھ‬
‫کر لیں گے سمجھ نہیں آتا کثیرا وسبحان ہللا بکرۃ واصیال مکہ جا کر بیت ہللا کا‬
‫طواف کرلیں اس کی اجازت ابن عباس سے روایت ہے کہ نبی صلی ہللا علیہ‬
‫وسلم کے دنوں میں کعبہ کا طواف کرتے ابن عباس حضرت عباس وجہ کیا تھی‬
‫پانی پینا پر ہو تو اس کی بات ہو رہی ہے کہ ہم نے رسول ہللا صلی ہللا ایام‬
‫منی میں خطبہ دینا ابن ابی نے اپنے والد سے دان کرتے کہ بنو بکر‬ ‫تشریق میں ٰ‬
‫کے دو آدمی نے بیان کیا کہ ہم نے رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم کو ایام تشریق‬
‫کے درمیان میں خطبہ دیتے ہوئے دیکھا تو آپ کی سواری کے قریب ہی تھے‬
‫اور یہ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم کا وہ خطبہ تھا آپ نے ارشاد فرمایا وہ کیا‬
‫تھا لوگو تمہارا رب ایک ہے اور تمہارا باپ بھی ایک ہے یاد رکھو کسی عربی‬
‫کو کسی عجمی پر کسی عجمی کو کسی عربی پر کسی سرخ کو سیاست اور‬
‫کسی کو صرف پر سوائے تک باقی کسی اور وجہ سے فضیلت حاصل نہیں کیا‬
‫میں نے پیغام ٰالہی پہنچا دیا تھا گو نے کہاں پہنچا دیا پھر فرمایا آج کون سا دن‬
‫ہے لوگوں نے کہا حرمت واال دن فرمایا مہینہ کونسا کہا حرمت واال شہر کونسا‬
‫ہے ہللا نے تمہارے درمیان تمہارے خون اور مال کو اسی طرح حرمت ہے کیا‬
‫میں نے پہنچا دیا لوگوں نے کہاں پہنچا دیا آپ نے فرمایا اگر کوئی شخص منی‬
‫سے ایک پورن باغ غروب آفتاب سے پہلے نکل جانا چاہیے اس کو اگر منہ میں‬
‫سورج غروب ہو گیا تو پھر اس کو ہر آدمی بنا نہیں کرنا ہوگا ماری جاتی ہے‬
‫کے بعد نکل جائے اردلی کے بعد اب اگر کنکریاں مارنے کے بعد نکلنا ہے تو‬
‫بدل جائے گی مرنے کے بعد نکلنا ہے تو نکل جائے گی اور اگر نہیں نکلے یا‬
‫ٹریفک بالک یہ کچھ اور مغرب ہو گئی کے بعد نکلنا تیسرا دن بھی ہو گیا واپس‬
‫کہا کہ اب کیا کرنا ہوگا جا رہے ہیں جانے کے لئے تیار حج کے بعد ہر جانب‬
‫سے واپس چلے جاتے تھے رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کوئی‬
‫حتی کہ اس کا آخری عمل بیت ہللا کا طواف ہو لیکن ایک‬ ‫شخص ہرگز نہ جائے ٰ‬
‫شخص کو اجازت ھے وضع کے بغیر بھی نکل سکتا ہے حائضہ عورت‬
‫حضرت عائشہ نے بیان کیا کہ مکہ سے روانگی کی رات صفیہ رضی ہللا عنہا‬
‫حائضہ تھی انہوں نے کہا کہ ایسا معلوم ہوتا کہ میں ان لوگوں کو روکنے کا‬
‫سبب بن جاؤ نبی صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا کیا اس میں قربانی کے دن طواف‬
‫زیارت کیا تھا دس تاریخ کو بتایا گیا جی ہاں کرلیا تھا تو آپ نے اس سے فرمایا‬
‫کہ پھر چلو پھر طواف وداع کے لئے روکنے کی ضرورت نہیں ہے وہ سہولت‬
‫اس کا جلد شادی عورتیں تو جانے سے مکمل ہو گیا اب آپ چاہیں تو مدینہ چلتے‬
‫ہیں جانا ضروری ہے محبت ہے الفاظ کی محبت یا شعوری محبت بیت شکر کی‬
‫شاعری محبت میرا سوال یہ ہے کہ کیا سفر مدینہ ثناءہللا یہ جملہ انتہائی غلط ہے‬
‫نبی صلی ہللا علیہ وسلم نے کسی کو نہیں بھالیا ہوتا کیوں کہ آج مدینہ جانے کا‬
‫نام نہیں ہے ہر اس کو کا جواب ابراہیم السالم نے الناس بالحج کرکے پکار اس‬
‫لوگو الو کو حج کے لئے آؤ تجسس سرور ہوجاتا ہے جاتے اور حج مکہ میں‬
‫مکمل ہو جاتا ہے لیکن جو کہ انسان بار بار وہاں نہیں رہ سکتا سعودی عرب تو‬
‫لوگ عموما اسی سفر میں حج کے سفر میں ہیں مدینہ بھی جاتے کیونکہ نبی‬
‫صلی ہللا علیہ وسلم نے مدینہ کی مسجد مسجد نبوی اس کی زیارت کے لئے سفر‬
‫اختیار کرنے کو مشروع قرار دیا ہے آپ نے فرمایا تین مسجدوں کے عالوہ‬
‫کسی مسجد کی طرف سفر نہ کیا جائے انہیں بطور خاص اس کی زیادتیاں اس‬
‫میں آجر کے لئے سے نماز پڑھنے کے لئے نہ جائے ہاں اگر آپ سیر کی نیت‬
‫سے مسجد فیصل جانا چاہتے ہیں آپ لے کے جاتے ہیں تو اس کی اجازت ہے‬
‫لیکن عبادت کی نیت سے صرف تین مسجدیں مسجد الحرام مسجد نبوی مسجد‬
‫اقصی مدینہ دارالہجرت دارالہجرت بھی کہا جاتا ہے نبی صلی ہللا وسلم کی‬
‫ہجرت سے پہلے اس شہر کا نام کیا تھا یا صرف اپنے اس کا نام مدینہ برکھا‬
‫دارالھجرہ بھی کہا جاتا ہے کہ ہجرت کا گھر قرآن مجید تجوال مہاجرین کو دی‬
‫جائے اور ان مہاجرین کو اپنی ذات پر ترجیح دیتے ہیں بچا لیا گیا تو ایسے ہی‬
‫لوگ کامیاب ہیں رسول ہللا یوری دال مدینہ بےشک ابراہیم السالم نے مکہ کو‬
‫حرم بنایا میں اس شہر کے دو پتھریلے اطراف کے درمیان کے عالقے یعنی‬
‫مدینہ کو حرم قرار دیتا ہوں تجھے سالم کہ حرام ہے اسی طرح مدینہ بھی حرام‬
‫ہے اس کی حدود متعین ہیں مدینہ سے محبت کرتے تھے سفر سے واپس ہوتے‬
‫اور مدینہ کی دیواروں کو دیکھتے تو سواری کو تیز چالتے اگر کسی دوسرے‬
‫جانور پر ہوتے تو اس سے مدینہ کی محبت کے سبب لگاتے قریب آکر شوق بڑھ‬
‫جاتے ہیں کہ ہم نبی صلی ہللا علیہ وسلم کے ساتھ غزوہ تبوک سے واپس آ رہے‬
‫تھے جب آپ مدینہ کے قریب پہنچے تو مدینہ کی طرف اشارہ کر کے فرمایا کہ‬
‫دعوی ہے یہ احد پہاڑ ہے یہ ہم سے محبت رکھتا ہے اور ہم اس سے محبت‬ ‫ٰ‬ ‫یہ‬
‫کرتے ہیں تو پتہ چلتا ہے عربی محبت کرتے ہیں انسانوں سے محبت کرتی ہیں‬
‫اور کچھ لوگوں کی وہاں سے غیر حاضری پر یا ان کے فوت ہونے پر وہ زمین‬
‫بھی روتی ہے جہاں وہ عبادت کرتے ہیں اور اس کا ماحول بھی ان کی جدائی کو‬
‫محسوس کرتا ہے سوچئے میرے اور آپ کے لیے کون سی زمین اور کونسا‬
‫آسمان اور کون سا پہاڑ ہوسکتا ہے زمین آسمان کی ہر چیز ہللا کی وفادار ہے ہللا‬
‫کی اطاعت گزار تو جن جگہوں پر ہللا تعالی کی عبادت کی جاتی ہے اور ہللا کی‬
‫فرمانبرداری کے کام کیے جاتے ہیں اور مستقل طور پر کیے جاتے ہیں تو جب‬
‫وہ شخص ماں سے چال جاتا ہے تو وہ جب یہ اس شخص کے لئے اداس ہوتی‬
‫ہے اور اس کے حق میں قیامت کے دن گواہی دیں گے اسی طرح جب کوئی‬
‫شخص کسی جگہ پر برا کام کرتا ہے اور کرتا رہتا ہے اور جب وہ بندہ مر جاتا‬
‫ہے توبہ جگہ شکر کرتی یہ ظالم لوگ یہاں سے رخصت ہوئے کینیڈا میں نے دو‬
‫تین دفعہ پھر تبدیل کیا اور جس کے گھر میں ہوتی تھی تو وہاں پر وہ قرآن پاک‬
‫کی تالوت ہوتی رہتی تھی کیسی لگ دی کیسے پڑھا جاتا ھے تو جب میں جگہ‬
‫چھوڑ دی تو میں کہتی تھی اور دیواروں گواہ رہنا میں ہللا کا کالم خوب سنائے‬
‫گے اور اگر پھر کبھی مجھے گزرنے کا اتفاق ہوتا تو میں دیکھتی وہ امام مسلم‬
‫رح نے تو میرے دل کو کچھ ہوجاتا تھا کہ اب یہ دیوانہ شاید قرآن پاک کی‬
‫تالوت کو مس کر دیا یہاں پر قرآن پڑھا جاتا تھا میوزک پشتو دیواروں کے بھی‬
‫کان ہوتے ہیں جہاں بھی آپ رہے ہللا کی اطاعت میں کبھی چھپ کے بھی غلط‬
‫کام کرنے کی کوشش نہ کریں اگر کوئی انسان نہ بھی دیکھ رہا ہے تو وہ چیزیں‬
‫جو آپ بن جاتی ہے جہاں وہ غلط کام ہو رہے ہوتے ہیں جہاں آپ پڑھ رہے‬
‫ہوتے ہیں یا آپ نماز پڑھ رہے ہوتے ہیں یہ سجدے کر رہے ہوتے ہیں اسی لئے‬
‫گھر کا کوئی کونا یہ جگہ نماز کے لیے مخصوص کر لیا کریں اور مستقل طور‬
‫پر ما نماز پڑھا تھا کیوں کہ وہ ایک ٹکڑا تھا نبی صلی ہللا علیہ وسلم نے مدینہ‬
‫کے لیے دعا بھی کی فرمایا کہ میں برکت عطا فرمائے مدینہ میں بنی عطا فرما‬
‫صحیح بخاری کی روایت حضرت عائشہ کی مدینہ آئے تو وہ باتیں وہ آبادی‬
‫بیماریاں تھی حضرت ابوبکر اور حضرت بالل بیمار ہوگئے جب رسول ہللا صلی‬
‫ہللا علیہ وسلم نے اپنے اصحاب کی بیماری دیکھی تو دعا فرمائیں کہ ہللا نے‬
‫ہمارے لیے مکہ کو محبوب بنایا تھا مدینہ کو ہمارے لیے اس سے زیادہ محبوب‬
‫بنا دے اور مدینہ کو صحت کی جگہ بنا دے اور ہمارے لئے مدینہ کے اور مد‬
‫میں برکت عطا فرما دے فرشتے ہیں فرمایا مدینہ پر دجال کرو بھی نہیں پڑے گا‬
‫مدینہ والے اس کا خوف بھی محسوس نہیں کریں گے میرے جانب ناظرہ سے‬
‫مروی ہے کہ ایک مرتبہ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم نے خطبہ دیتے ہوئے تین‬
‫مرتبہ فرمایا یوم الخالص آنے واال یوم الخالص کا دن ہوگا آپ نے کہاں سے کیا‬
‫مراد ہے اپنے ساتھیوں سے کہا جائے گا کہ تلوار سونتے ہوئے ہوگا تو ہجرت‬
‫کی شور زدہ زمین پر اپنا خیمہ لگائے گا اور مدینہ میں زلزلہ آئے گا ایسا نہیں‬
‫رہے گا جو دل کے پاس نہ چال جائے اور یہی عمل خالصہ دجال کے پاس نہ‬
‫چال جائے اور یہی دنیا ول خالصہ کا غلط کار شخص اس زلزلے کی وجہ سے‬
‫ڈر کے مدینہ سے نکل جائے گا اور دجال سے جا ملے گا آپ نے فرمایا مدینہ‬
‫طیبہ ہے سرکشوں کو اس طرح اپنے سے دور کر دیتا ہے جس سے آپ کی بھی‬
‫چاندی کے میل کچیل کو دور کر دیتی مدینہ کے مشکالت پر صبر کا اجر ہے‬
‫یعنی اگر آپ کو وہاں جاکر کسی قسم کی کوئی تنگی ہو پریشانی ہو تو اسکا ذکر‬
‫نہیں کرنا چاہیے صبر سے کام لینا چاہیے آپ نے فرمایا یہ مدینہ ان کے لیے‬
‫بہتر ہے کاش کہ وہ جان لیں اور کوئی مدینہ کو نہیں چھوڑتا مگر ہللا سے بہتر‬
‫شخص وہ بھی دیتا ہے جو آج بھی مدینہ کی بھوک پیاس مشقت پر صبر کرے گا‬
‫تو میں قیامت کے دن اس کے سفارش کروں گا اور اس کے حق میں گواہی دوں‬
‫گا مدینہ میں مرنے کی بھی فضیلت ہے ابن عمر سے روایت ہے کہ رسول ہللا‬
‫صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا میں مدینہ میں مرنے والے کے حق میں گواہی‬
‫دوں گا کسی نے اپنے سسر کا ذکر کیا کہ وہ مدینہ میں رہتے تھے ساری زندگی‬
‫کے نور سے تقریبا گزاری کی بڑی عمر میں وہاں سے نکلتے نہیں تھے ادھر‬
‫سے کتنے کلومیٹر ہے مدینہ سے لے کر سورۃ کرم ہے جو کام کرے گا اس پر‬
‫ہللا کی لعنت اور قبول نہ کئے جائیں گے لہذا جو کہ اس میں نیا کام کرے گا نہیں‬
‫بدعت کالے کا یا نئے کام نکالنے والے کو جگہ دے گا اس پر ہللا فرشتوں اور‬
‫سب انسانوں کی لعنت اس سے قیامت کے دن نفل اور فرض قبول نہ کئے جائیں‬
‫گے مسجد میں بیٹھ کر نماز پڑھ لی وہاں ایک نماز کا اجر کتنا ہے ‪ 1000‬نماز‬
‫برابر اس لئے اس سے محروم نہیں رہنا چاہیے مدینہ کی کھجور سے بھی بھر‬
‫پور فائدہ اٹھانا چاہئے آپ نے فرمایا جنت کی کھجور ہے جو شخص صبح سات‬
‫کا دور ہے کہ ظہر اور جادو سے محفوظ رہے گا اس کا نقصان سے اور اس‬
‫کے کھانے میں شفا بھی مدینہ میں خاص طور پر مسجد نبوی کی فضیلت قرآن‬
‫التقوی من اول یوم فی مسجد جس کی پہلے دن‬ ‫ٰ‬ ‫مجید میں آتا ہے لمسجد اسس علی‬
‫سے تقوی پر بنیاد رکھی گئی تھی زیادہ مستحق ہے کہ آپ اس میں کھڑے ہیں‬
‫عبدالرحمن کہتے ہیں مجھ سے میرے والد نے فرمایا رسول ہللا صلی ہللا علیہ‬
‫وسلم کی ازواج مطہرات میں سے کسی کے گھر میں گیا اس کے آلہ کا رسول ان‬
‫تقوی پر رکھی گئی‬ ‫ٰ‬ ‫دونوں مسجدوں میں سے وہ کونسی مسجد ہے جس کی بنیاد‬
‫آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے کنکریوں کے ایک مٹی لے کر اسے زمین پرمارا اور‬
‫فرمایا وہ یہی تمہاری بس اتنی وہاں سے کنکریاں اٹھا کہ کا یہی مسجد یہ مدینہ‬
‫کی مسجد ہے کچھ لوگوں میں اختالف ہوا باز میں مسجد قبا مدینہ کے آپ نے‬
‫فرمایا اس سے مراد میری مسجد ہے اور مسجد اقصی اہمیت کم نہیں آپ صلی‬
‫ہللا علیہ وسلم نے اس کی تعمیر میں حصہ ڈاال صحابہ کے ساتھ ڈھونڈ کر الئیں‬
‫تعمیر کیا اور اس کا تعمیر کیا حضرت ابوہریرہ سے روایت ہے کہ رسول ہللا‬
‫صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا تین مساجد کے عالوہ کسی اور مسجد کا سفر ثواب‬
‫کی نیت سے نہ کیا جائے میری یہ بس جناب یہ مسجد حرام اور مسجد اقصی آپ‬
‫نے فرمایا مرد کے مقابلے میں زیادہ ہے……………‪ ..‬تحیۃ المسجد پڑھنے‬
‫چاہیے داخل ہوا رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم لوگوں کے درمیان تشریف فرما‬
‫ہیں میں بیٹھ گیا جا کے اندر گئی اور جا کے بیٹھ گیا آپ نے فرمایا تمہیں بیٹھنے‬
‫سے پہلے دو رکعت پڑھنے سے روکا رسول صلہ وسلم نے آپ کو دوسرے‬
‫لوگوں کو بیٹھے ہوئے دیکھا تو میں بیٹھ گیا آپ نے فرمایا جب بھی کوئی مسجد‬
‫میں داخل ہونا کی طرف رخ کر کے نبی صلی ہللا علیہ وسلم پر ان الفاظ سے‬
‫سالم بھیجے السالم علیک ایھا النبی ورحمۃ ہللا وبرکاتہ السالم علینا‪ .‬مبارک…‪.‬‬
‫تشریف یا اسالم بھیجو یہ جان کر جب سب ہی قبر مبارک ہیں اسالم علیک یا‬
‫رسول ہللا ہللا کے رسول صلی ہللا علیہ وسلم پر سالم ہو اس کے ساتھ درود‬
‫ابراہیمی پڑھے اللھم صلی علی محمد کما صلیت علی ابراہیم و علی االبراہیم انک‬
‫علی محمد کما بارکت علی ابراہیم وعلی آل ابراہیم انک‬
‫حمید مجید اللھم بارک ٰ‬
‫حمید مجید اگلی صبح تک پہنچنے کے لئے یا راستہ بناتے ہوئے یہ کہیں رستے‬
‫میں بھیڑ کی وجہ سے روکنا بھی پڑے تو کثرت سے درود پڑھتے جائیں اللھم‬
‫صلی علی محمد ن النبی االمی کیفیت بدل جاتی…‪ ..‬ہے موالنا علی محمد‬
‫حضرت ابوبکر صدیق اور حضرت عمر پر بھی سالم بھیجے ناصر بیان کرتے‬
‫کتنے عمر جب سفر سے آتے تو مسجد میں داخل ہوتے قبر مبارک پر آتا ہے‬
‫پہلے نبی صلی ہللا علیہ وسلم کو سالم بھیجتے پھر کہتے السالم علیک یا ابا بکر‬
‫اور پھر حضرت ابو بکر کے بعد حضرت عمر کو سالم کرتے السالم علیکم‬
‫مسجد میں کثرت سے نوافل تالوت قرآن مجید درود شریف پڑھنا چاہیے اور اس‬
‫میں درود شریف صرف قبر مبارک کے پاس ہی نہیں پڑنا چاہیے ویسے بھی‬
‫پڑھتے رہنا چاہیے بعض لوگ صرف وہیں پر یہ سالمیہ درود کو خاص کر لیتے‬
‫اور عام طور پر نہیں پڑھتے تھے علی بن ابی طالب کے پاس دیکھا اسے فاطمہ‬
‫کے گھر رات کا کھانا کھا رہے تھے انہوں نے مجھے بالیا اور کھانا کھاؤ میں‬
‫نے چاہت نہیں انہوں نے پوچھا کیا وجہ ہے کہ قبر کے پاس دیکھا ہے انہیں‬
‫کبھی بند نہیں تھا میں نے کہا میں نے تم پر سالم بھیجنا تھا السالم پر سالم بھیج‬
‫رہا تھا اور ایک آج وقت مسجد میں داخل ہوئے تھے تو سالم کر لیتے پھر کہا کہ‬
‫رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا میری قبر کو عید گاہ نہ بناؤ اور اپنے‬
‫گھروں کو قبرستان بنا مجھ پر درود بھیجو تم جہاں کہیں بھی ہو تمہارا درود پہنچ‬
‫جاتا ہے ہللا اس پر لعنت بھیجے جنہوں نے اپنے انبیاء کی قبروں کو مسجد بنا لیا‬
‫پھر کہا اور اندر موجود شخص نبی صلی ہللا علیہ وسلم پر درود بھیجنے کے‬
‫معاملے میں برابر ہوں میں نے ایک ساتھ وہاں بیٹھا ہے اور عورت دونوں کی‬
‫برابری پہنچے گا آپ کو کہیں بھی پڑھ سکتے ہیں صرف قبر کے پاس بیٹھ کر‬
‫انہیں پڑھنا مسجد نبوی میں ہی نہیں بلکہ ہر جگہ اگر ہو سکے تو سیرت رسول‬
‫صلی ہللا علیہ وسلم کا مطالعہ کریں خصوصی مدنی دور کا اس سے بہت سی‬
‫چیزیں بہت اچھی طرح سمجھ میں بھی آتی ہے لیکن روزہ تو جنرل جو ہے یہ‬
‫ریاض الجنہ اس تک پہنچنے کے لیے درکار لوگوں کو اذیت نہ دیں یہ نماز‬
‫پڑھنے والوں کے آگے سے نہ گزریں اگر نفل کا موقع مل جائے تو بہت اچھا‬
‫ہے اور اگر نہ بھی نہ پڑھ سکے کی جگہ ہی نہیں ہے تو بھی وہاں تھوڑی دیر‬
‫رک کر واپس آجائے نبی صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا میرے حجرے اور ممبر‬
‫کے درمیان والی جگہ جنت کے باغوں میں سے ایک باغ ہے اور میرا ممبر‬
‫میرے حواس پر واقع ہے اور امام بخاری نے اسی جگہ پر صحیح بخاری لکھی‬
‫تھی مدینہ منورہ میں کچھ اور مقامات بھی ہے مسلم مسجد قباء مسجد عقبہ جو‬
‫ہے اس کی زیارت بھی ضروری ہے نبی صلی ہللا علیہ وسلم ہر ہفتہ کو مسجدوں‬
‫کو آتے کبھی پیدل کبھی سواری پر عبدہللا بن عمر بھی ایسا ہی کرتے عمر بن‬
‫سعد اور عائشہ بنت سعد سے مروی ہے ان دونوں نے اپنے والد سعد بن ابی‬
‫وقاص کو کہتے ہوئے سنا کہ مجھے بیت المقدس میں نماز پڑھنے سے زیادہ‬
‫پسندیدہ یہ ہے کہ وہ مسجد قبا میں نماز پڑھنا مسجد اور گھر سے نکلنا ہللا صلی‬
‫ہللا علیہ وسلم نے فرمایا جو اپنے گھر سے خوب اچھی طرح وضو کرے پھر‬
‫مسجد آ کر نماز پڑھے اس کو عمرہ کے برابر اجر ملے گا مسجد میں جاکر‬
‫ممکنہ جنت البقیع میں مدفون لوگوں کی مغفرت کی دعا کے لئے جائیں قبروں‬
‫کی زیارت کے لئے جایا کرتے تھے اور ان کے لیے دعا بھی کرتے تھے السالم‬
‫علیکم دار قوم مؤمنین اتاک وما توعدون قدم ان شاء ہللا بکم الحقون ہللا ھم مغفر‬
‫اہل بقیع الغرقد اے مومنوں پر سالم ہو تمہارے پاس وہ چیز آچکی ہے جس کا تم‬
‫سے وعدہ کیا جاتا تھا کہ مستقبل میں وہ تم کو ملے گی یعنی موت کے بعد اس‬
‫موقع پر اس وعدے کو پہنچ چکے ہوں اگر ہللا نے چاہا تو ہم تم سے ملنے والے‬
‫ہیں اے ہللا والوں کی مغفرت فرما احد کا پہاڑ نبی صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا‬
‫عہد ہم سے محبت کرتا ہے اور ہم اس سے محبت کرتے ہیں جس پر ایک مرتبہ‬
‫مسلم حضرت ابوبکر حضرت عمر اور عثمان درست کھڑے تھے تو عہد کانپ‬
‫اٹھا تھا آپ نے فرمایا بہت سکون کر اس وقت تجھ پر ایک نبی ایک صدیق اور‬
‫دو شہید کڑے صدیق ابوبکر چیزوں سے پرہیز کرنا چاہیے کے ساتھ لگی ہوئی‬
‫جاری ہیں ان کو چھونا اور چومنا اور اسے چمٹ نہ آیا اپنی آواز بلند کرنا یا اس‬
‫کے درخت دیکھنا اسی طرح آپ کی قبر مبارک پر آوازوں کو بلند کرنا شور‬
‫ہنگامہ کرنا قبر مبارک کی طرف دیکھ کر دعا کرنا یہ نہ آپ سے کچھ مانگنا یا‬
‫پھر رکوع کرنا اس طرف منہ کرکے سجدہ کرنا یا اس کے پاس تالوت وغیرہ‬
‫کے لئے بیٹھ جانا یا اس کا پرہیز کرنا چاہیے چند باتیں مسجد کے آداب سے‬
‫متعلق حاجیوں کے لیے بھی اور عام لوگوں کے لیے بھی مسجد کے آداب کو‬
‫ملحوظ رکھنا بہت ضروری ہے اور اس کی یاددہانی آپ کو کرنا ضروری‬
‫سمجھتی ہوں کہ خواتین جب وہ حج و عمرہ کے لئے جاتی ہے مسجد کے آداب‬
‫معلوم نہیں ہوتے اس سے بہت سی ایسی چیزیں سرزد ہو جاتی ہے کہ جو نہیں‬
‫ہونی چاہیے بس جاتے وقت گھر سے وضو کرکے چلنا چاہیے چاہیے کی‬
‫ضرورت پیش آئے تو وہاں ایمرجنسی میں دوبارہ کرلیا جائے ورنہ اگر سارے‬
‫لوگ وہاں پہنچ کر وضو کریں گے تو اس کے دو تین نقصان ہیں ایک تو یہ کہ‬
‫وہ ایک فوت ہو جائے لوگ کیچڑ کردیتے ہیں سرائیکی مسجد کے رسول سے‬
‫بالوجہ ہمفری میں یوز کرتے ہیں جو کہ ہمارا حق نہیں ہے وہ ایک مسئلہ‬
‫ضرور ہے لیکن یہ کہ اس کو مس یوز نہیں کرنا چاہیے جو اپنے گھر سے ہی‬
‫گزارہ کر کے صاف ستھرے ہو کر نماز کے ارادے سے نکلنا چاہیے نبی صلی‬
‫ہللا علیہ وسلم نے فرمایا جو آدمی اپنے گھر سے وضو کرے پھر والوں کے‬
‫گھروں میں سے کسی گھر کی طرف چلے تاکہ وہ ہللا کے فرائض میں سے‬
‫فرض کو پورا کرے تو اس کے قدموں میں سے ایک سے گناہ دوسرے درجہ‬
‫بلند ہوگا درجہ مال لیکن جب آپ باہر نکلیں گے علموں کو صاف رکھنا مسجد‬
‫کے قریب نہ آئے کیونکہ فرشتے ان چیزوں سے تکلیف محسوس کرتے ہیں جن‬
‫سے انسان تکلیف محسوس کرتے ہیں اگر گاہ دور ہو اور مسجد چل کے جانے‬
‫میں دقت بھی ہورہی ہو تو پریشان نہیں ہونا چاہیے کیونکہ ان کا اجر سب سے‬
‫زیادہ ہے جن کا گھر سب سے دور ہے کیونکہ قدم لکھے جاتے ہیں بنو سلیمان‬
‫مسجد کے قریب شفٹ ہونے کے لئے اپنے ارادے کا اظہار کیا تو آپ صلی ہللا‬
‫علیہ وسلم نے فرمایا ہللا تبارک لکھے جاتے جاتے بدل جانے پر بھی اجر ہے‬
‫نبی صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا لوگوں کو قیامت کے روز کامل نور کی‬
‫خوشخبری دو جو اندھیروں میں مسجدوں کی طرف چلے جاتے ہیں رسول ہللا‬
‫صلی علیہ وسلم نے فرمایا تم میں سے جب کوئی غزو کرے پھر مسجد میں‬
‫صرف نماز کی غرض سے آئے تو اس کے ہر قدم پر ہللا اس کا درجہ بلند کرتا‬
‫ہے اور ایک گناہ معاف کرتا ہے یہاں تک کہ مسجد کے اندر داخل ہو جائے‬
‫مسجد میں آنے کے بعد دینی داخل ہونے کے بعد جب تک وہ نماز کا انتظار‬
‫کرے گا وہ نماز کی حالت میں شمار کیا جائے گا دوسری گھبرانا نہیں چاہیے‬
‫مثال آپ مکہ میں بہت پہلے جا کر بیٹھ جاتے ہیں اور جہاں کے قرآن پاک کی‬
‫تالوت کرتے ہیں یا اس ذکر اذکار کرتے ہیں تو وہ ساراوقت آپ کا انتظار میں‬
‫گزر رہا ہے نمازی کی حالت زار ہو گا بیٹھے رہے کہ اس نے نماز پڑھی تو‬
‫فرشتے اس کے لیے رحمت کی دعا کرتے ہیں کہ ہللا اس کو بخش دے اے ہللا‬
‫اس پر رحم کرے جب تک کہ بے وضو لہو سے باوضو اگر آباد میں بیٹھے‬
‫رہتے ہیں کہ آپ نے نماز پڑھی بیٹھ کر قرآن پاک پڑھتے ہیں کہ تالوت ہمارا‬
‫کچھ بھی وہ فرشتے آپ کے لئے دعائیں مسلسل کرتے رہتے ہیں مسجد کی‬
‫طرف باوقار طریقے سے انہیں لوگوں تک نہیں دینی چاہیے ابو ہریرہ کہتے ہیں‬
‫میں نے رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم کو یہ کہتے سنا کہ جب نماز کے لئے‬
‫تکبیر کہی جائے تو دوڑتے ہوئے اپنی معمول کی رفتار سے ان کے ساتھ آؤ‬
‫نماز کا جو ایمان کے ساتھ پالو اس کو پڑھ لیں اس کو پورا کرلو مسجد میں‬
‫چلتے پھرتے ہیں داخل ہونا چاہیے باتیں کرتے کرتے کرتے چلے جا رہے ہیں‬
‫اب وہ نبی صلی ہللا علیہ وسلم کے ساتھ نماز میں تھے آپ نے کچھ لوگوں کی‬
‫ملی جلی آوازوں کا شور سنا نماز کے بعد آپ نے پوچھا تمہارا معاملہ نماز کے‬
‫لئے جلدی کر رہے تھے آپ نے فرمایا نہ کرو جب نماز کے لئے وقار و سکون‬
‫کو ملحوظ رکھو نماز پڑھنا نماز کب ہوتی ہے باقی نماز ڈسٹرب ہو تی ہے بس‬
‫جاتے وہ مجھے پر حملے میں ڈالے جائیں گے ابواسامہ قابل اجرا کو ملے تو‬
‫مسجد جا رہے تھے دونوں میں سے ایک نے دوسرے کو پایا تھا کہ میں نے‬
‫اپنے ہاتھوں کی انگلیوں کو ایک دوسرے میں ڈاال ہوا تھا تو انھوں نے مجھے‬
‫اس سے منع کیا کہ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا جب تم میں سے‬
‫کوئی وضو کرے اور اچھی طرح کریں اپنے ہاتھوں کی انگلیوں کو ایک‬
‫دوسرے میں ہرگز نہ دیں شروع ہو جاتی ہے اپنے ہاتھوں سے کھیلتے رہتے ہیں‬
‫کبھی وہ کرتے کہ مجھے کوئی کرتے کبھی دیکھا پھر اس کے ساتھ کیا کچھ‬
‫بناتے رہتے ہیں اس عمل سے پرہیز کرنے کو کہا گیا ہے کہ انسان غافل ہوجاتا‬
‫ہے انگلی دی جاسکتی ہے اس طرح کی ہو سکتی ہے کسی اور پر ہو سکتی ہے‬
‫تو ان سب چیزوں سے منع کیا گیا مسجد جہاں جگہ ملے وہیں بیٹھ جائیں لوگوں‬
‫کو کھالنا پالنا چاہیے ہر جگہ بے وقوف تو بیٹھ جائے کیونکہ اسالم نے عزت‬
‫دی ہے اور اس کے مسلمان بھائی نے عزت دی ہے اگر اس کے لئے جگہ کشادہ‬
‫نہ کی جائے تو دیکھیے کہ مجلس میں کہا جاتا ہے پھر وہاں بیٹھ جائیں گے‬
‫لوگوں کو تنگ نہ کریں مسجد میں گندگی نہ پھیالئیں جائے حضرت عائشہ‬
‫فرماتی ہیں کہ رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم نے محلوں میں مسجد بنانے کا حکم‬
‫فرمایا اور یہ کہ وہ پاک اور صاف رکھیں جائیں اور ان میں خوشبو لگائی جائے‬
‫مجھے یاد ہے کہ جب الوداع کے اندر مسجد بنی تو ہماری اسٹوڈنٹ تھی انہوں‬
‫نے اپنے ذمہ لے لیا کہ میں ہر جمعہ بیا بہ خور پر ہوتا ہے تو اس کا جنازہ‬
‫پوری مسجد میں ہر جمعہ کو جو مہشور آنے سے پہلے آ جاتی ہے اور وہ‬
‫الزمی طور پر غور کرتی تھی اس لیے نبی صلی علیہ وسلم کا حکم ہے کہ‬
‫مسجدوں میں خوشبو لگائی ہے اور گندگی سے پرہیز کیا جائے نبی صلی ہللا‬
‫علیہ وسلم نے فرمایا جس شخص نے قبلہ رخ ہو کر دیا وہ قیامت کے دن اس‬
‫حال میں آئے گا کہ اس کا تو اس کی دونوں آنکھوں کے درمیان پیشانی پر ہوگا‬
‫محبوب تھوک لے کے آئے گا تو مسجد کے لئے نہیں ہوتی اور قبلہ رخ نہیں پڑنا‬
‫چاہیے بیٹھ کے انسان کو انس بن مالک سے روایت ہے کہ ہم رسول ہللا صلی ہللا‬
‫علیہ وسلم کے ساتھ مسجد میں بیٹھے تھے دیہاتی اور مسجد میں پیشاب کرنے‬
‫لگا مجلۃ زیادہ گندگی پہلتی رسول ہللا صلی علیہ وسلم نے پیشاب کرنے کے بعد‬
‫اس کو بلوایا فرمائے کہ مسجد ہللا کے ذکر کے لئے اور یہ اس کام کے لئے نہیں‬
‫ہے یہ مسجد ہے ہللا کے ذکر نماز پڑھنے اور قرآن پڑھنے کے لیے بنائی گئی‬
‫یہ اسی طرح آپ نے فرمایا کہ ایک آدمی کو حکم دیا وہ پانی کا ڈول الئیں اور‬
‫اپنے اس سے کہ اس کو بہا دیا یعنی اگر کوئی شخص کسی بھی طرح کی کوئی‬
‫گندگی چھوڑ جائے تو میرا فرض بنتا ہے میں آواز بلند نہیں کرنی چاہیے کے‬
‫سوا کسی اور کی عبادت معنی ہونی چاہیے وہ ان المساجد ہلل فال تدعوا مع ہللا‬
‫احدا کر دیتے ہیں پھر اپنے سترہ کا خیال رکھنا چاہیے پاس رب فرض نماز کے‬
‫بعد سنتیں پڑھ تے تو ‪ 17‬نہیں رکھتے اگر رکاوٹ رکھیں اپنا بیگ رکھ لیں تاکہ‬
‫دوسرے لوگ نا گار نو کوثر کے نمازیوں کے آگے سے گزرنا چاہیے نبی صلی‬
‫ہللا علیہ وسلم نے فرمایا نمازی کے آگے سے گزرنے والے کو اگر معلوم ہو‬
‫جائے اس پر کتنا گناہ اور عذاب اس کے بدلے چالیس کھڑا رہنا پسند کرے اب‬
‫چالیس دن نیا سال یہ نہیں بتایا لیکن چالیس کلو دای بجائے اس کے کہ اس کے‬
‫آگے سے گزرے اس بات کا بہت اہتمام کریں گے کسی نماز پڑھتے بندے کے‬
‫آگے سے نہ گزرے دونوں کی ذمہ داری ہے گزرنے والے کبھی تو دیکھ کے‬
‫دوسرے اور نماز پڑھنے والے کے پیچھے وہ گنہگار نہ کریں اور ستھرا رکھے‬
‫صف بندی پر خصوصی توجہ دینے کی ضرورت ہے جو لوگ ہیں جو مرے جا‬
‫رہے ہیں وہ اپنے ساتھ با جماعت نماز ادا کرنے کا طریقہ جو پمپلیٹ ہے وہ ساتھ‬
‫لے جائیں اور ہر ایک کو دیکھ اور وہ بیٹھ کے بھی لوگوں کو اس میں سے بڑھ‬
‫کے کچھ سنائیے نبی صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا سفردرست رکھا کرو کیونکہ‬
‫تمہاری صفحے مالئکہ کی صفوں کے مشابہ ہوتی ہیں کندھے مال لیا کرو کو‬
‫آگے پیچھے نہیں آنا چاہیے درمیان میں خال کو پر کر لیا کرو اور اپنے بھائیوں‬
‫کے ہاتھوں میں نرم ہوجائے کیا کروں گا جو پیچھے نہیں آنا چاہیے درمیان میں‬
‫خال کا پور کر لیا کرو اور اپنے بھائیوں کے ہاتھوں میں نرم ہوجائے گا اگر وہ‬
‫کہے کہ ساتھ مل جا تو ساتھ مل جائے اور شیطان کے لیے جگہ نہ چھوڑو جو‬
‫شخص صرف کو مالتا ہے ہللا اس سے جوڑتا ہے جو سب کو توڑتا ہے ہللا اس‬
‫کو توڑ دیتا ہوں میں صفوں کے بیچ میں گزرتے ہو گا اگر اس میں پہلے پہلے‬
‫صف پوری کرنی چاہیے نماز کا انتظار کرتے وقت بات نہیں کرنی چاہیے اسی‬
‫طرح بیٹھ کے بلند آواز سے تالوت نہیں کرنی چاہیے اس سے کیا ہوگا دوسرے‬
‫لوگوں کو تکلیف ہو گی کہ آپ نے اپنے ذکر عبادت اور دعا زندگی کو بھی‬
‫بتائیں آپ نے بہت اچھا لکھا ہے ابھی جب حج کرنے کے بعد آپ واپس لوٹ‬
‫اپنے گھروں کو تو باقی زندگی کو بھی حج کے مطابق شاعری آپ میں سے‬
‫کسی نے ایک بہت ہی اچھا نوٹ لکھیں اس کو حج کے قدم پر اس کی پڑھ رہی‬
‫ہوں کہ انہوں نے ہر ایک مومن کی عام زندگی کو باہم کمپیئر کیا آپ حج کے‬
‫سفر کے متعلق بتا رہی تھی تو میں اس سے مومن کی زندگی کے سفر کے ساتھ‬
‫کمپیئر کر رہی تھی مجھےلگا کہ حج کا سفر گویا مومن کی زندگی کا ایک سفر‬
‫ہے جس طرح آج جب حج کرنے جاتا ہے تو اس کی کوششوں کا محور و مرکز‬
‫ایک ہی ذات ہوتی ہے اسی کو خوش کرنے میں لگا رہتا ہے اسی طرح ایک‬
‫مومن جب دنیا میں آتا ہے تو اس کی کوششوں کا محور اور مرکز ہللا کی ذات‬
‫ہوتی ہے وہ اسی کی کوشش میں لگا رہتا ہے جس طرح ایک حاجی حج کے‬
‫مناسک اور آداب سیکھتا ہے اور اس کے مطابق حج کرتا ہے اسی طرح مومن‬
‫زندگی گزارنے کے آداب سیکھتا ہے اور اس کے مطابق زندگی گزارنا ہللا تعالی‬
‫نے جو طریقے سکھائے جس طرح زندگی کے مخصوص دن مخصوص حاالت‬
‫میں مخصوص اعمال کا پابند ہوتا جس سے پانچ نمازوں کے اوقات آج کے سفر‬
‫میں بحث و جدال وغیرہ ممنوع ہے اسی طرح مومن کی زندگی میں بھی عام‬
‫دنوں میں مسجد اور اس طرح کے جھگڑے اسٹار کرتا جھوال تعالی نے اس کو‬
‫سکھائے جس راہ ایک مخصوص ایام میں مخصوص مناسک عبادات کا پابند ہوتا‬
‫ہے اسی طرح مومن زندگی کے مخصوص دنوں مخصوص حاالت میں‬
‫مخصوص اعمال کا پابند ہوتا جس سے پانچ نمازوں کے اوقات کے سفر زندگی‬
‫میں بھی عام دنوں میں اس وقت جدا لودھراں کسی کو خوش کر کرتا چال تعالی‬
‫نےسب سے کھائے جس راہ ایک مخصوص ایام میں مخصوص مناسک اور‬
‫عبادات کا پابند ہوتا ہے اسی طرح زندگی کے مخصوص دنوں مخصوص حاالت‬
‫میں مخصوص اعمال کا پابند ہوتا جس سے پانچ نمازوں کے اوقات میں حج کے‬
‫سفر میں پھل وغیرہ ممنوع ہے اسی طرح مومن کی زندگی میں بھی عام دنوں‬
‫میں اس وقت جدال اور اس طرح کے جھگڑے منع ہے جس کے سفر کے لیے‬
‫درکار ہوتا ہے اسی طرح مومن کی زندگی میں ہر وقت اس کے ساتھ رہنا چاہیے‬
‫حج کے سفر میں بے پناہ بر چاہیے زندگی کے سفر میں بھی صبر چاہیے حاجی‬
‫حج کرنے والے کو یاد رکھتا ہے انسان کو اذیت کا موتی اسی طرح مومن بھی‬
‫عام زندگی میں ہللا کے احسانات کو یاد رکھ سکندر وقار کے اختیار کرنا چاہیے‬
‫مومن کو بھی اپنے عام روزمرہ زندگی میں کی نعت وقار کا گزارا کرنا چاہیے‬
‫سب سے بہترین حج وہ ہے جس میں ہللا کا ذکر ہو ہللا کا ذکر پھر اسی طرح‬
‫میدان عرفات میں الوداع جی کو دیکھ کر ہللا تعالی اس کو معاف کر دیتے ہیں ان‬
‫ساری چیزوں کو فالو کرتا ہے اسی طرح مومن بھی ابتدا سے یہ نہیں مہد سے‬
‫لحد تک ان تمام چیزوں کو دیکھتا ہے جو ہللا تعالی نے اسے تقاضہ کیا حاجی‬
‫حج کے موقع پر لبیک کہتا ہوں میں بھی ہللا کے ہر حکم پر لبیک کہتا ہے کہ ہللا‬
‫میں حاضر ہوں جیسے تو کہے گا ویسے کروں گا دیکھا جائے تو دوبارہ حج‬
‫کرسکتا اگر کوئی کمی بیشی ہو گی لیکن اگر اس کی زندگی ختم ہو گی دوبارہ‬
‫شروع نہیں کر سکتا دوبارہ موقع نہیں ملے گا لہذا اس زندگی کو زیادہ سے زیادہ‬
‫بہتر طور پر گزارے اور آج کا پیغام بھی یہی ہے کہ انسان اس سفر سے بہت‬
‫کچھ سیکھنے اور پھر اپنی زندگی کے سفر میں اس کو اپالئی کریں جب آپ حج‬
‫سے واپس آتے ہیں اس موقع پر آپ کا استقبال ہو تا ہے اور ایئرپورٹ پر بہت‬
‫لوگ پہنچتے ہیں آپ ہاتھ ڈالتے ہیں حد سے بڑھی ہوئی چیز کو کوئی بھی ٹھیک‬
‫نہیں لیکن اس کا جواز بہرحال ملتا ہے نبی صلی ہللا علیہ وسلم مکہ پہنچے تو‬
‫آپ کے خاندان بنو عبدالمطلب کے چھوٹے چھوٹے بچوں نے آپ کا استقبال کیا‬
‫تو آپ نے ایک کو اپنے آگے سواری کو بٹھا لیا اور ایک کو اپنے پیچھے سوار‬
‫کر لیا حج کے بارے میں ایک تحریر پڑھی تھی موالنا مودودی کی نے لکھا ہے‬
‫کہ عالم اسالم کے اندر خانہ کعبہ کی مثال وہی ہے جو انسان کے جسم میں دل‬
‫کی ہوتی انسان کے جسم میں دل کا مقام یہ ہے کہ وہ رگ رگ سے خون کھینچ‬
‫کر اپنی طرف التا ہے پھر اس کو پمپ کرکے سالہ شکل میں انسان کے جسم کی‬
‫گرمی پہنچاتا ہے جس دن ملت کے لیے ایثار خانہ کعبہ کرتا ہے ہر سال دنیا کے‬
‫ہر گوشے سے مسلمانوں کو کھینچ التا ہے اور ان کو گناہوں کی آالئشوں اور‬
‫سیرت و کردار کی خامیوں سے پاک کرکے ایک نیا سال زندگی کے افزائش کر‬
‫کے دنیا کے ہر گوشے میں واپس بھیج دیتا ہے جس طرح انسان کے جسم میں‬
‫دل جب تک دھڑکتا رہتا ہے انسان کا جسم زندہ رہتا ہے اسی طرح حقیقت میں‬
‫دنیا اسالم کے دل کی دھڑکن ہے جو صاف خون کو کھینچ کر التی ہے انہیں ہللا‬
‫تعالی نے امت مسلمہ کی اصالح کے لئے بہترین ذریعہ اس کو بنایا مکمل ہوا اب‬
‫اجازت‪.‬‬

You might also like