You are on page 1of 2

‫‪ )2‬وہ کونسے ‪ 5‬بڑے چیلنجز ہیں جنکا مسلمان نوجوان کو سامنا کرنا پڑتا ہے؟‬

‫‪ 1‬آج کے دور میں نوجوان کو دین سے جوڑنا سب سے مشکل کام ہے ہر طرف میڈیا کے زریعے بس بے حیائی ہی پھیالئی جا‬
‫رہی ہے ایسے میں نوجوان کو دین سے جوڑا جائے اور کچھ اس طرح کے انکو دلچسپی پیدا ہو دین کو پڑھنے میں انکا شوق‬
‫بڑھے وہ دین سے دور نہ ہوں‪.‬‬
‫‪2‬اگر کسی طرح ہم نوجوان نسل کودین سے جوڑبھی لے تو اس نسل کا ایک مسئلہ یہ ہے یہ بور بھی بہت جلد ہوجاتے ہیں اسلیے‬
‫انکا دھیان اور دماغ دین سے جڑا رہے اسکی کوشش کرتے رہنی ہے اور اسکا سب سے بڑا زریعہ یہی ہے کہ ہمیں قرآن سمجھ‬
‫آئے اور ہم ان نوجوان نسل کو قرآن سے جوڑ سکے‪.‬‬
‫‪.3‬وقت کی بہت کمی ہے جسے دیکھو اسکے لیے وقت مینج کرنا مشکل ہو رہا ہے کتابوں کو دیکھنے یا پڑھنے کا وقت نہیں آج‬
‫کسی کے پاس اور انڈرسٹنگ قرآن کے طریقہ کار پر بچے بڑے نوجوان سب ہی قرآن سے خوشی خوشی جڑ پائےگے‪ .‬ان شاء ہللا‬
‫‪.4‬تھوڑے وقت میں زیادہ سیکھنا یہ ہر ایک کی خواہش ہوتی ہے انسانی نفسیات کا حصہ ہے کہ ہمیشہ شارٹ کٹ کے چکر میں‬
‫رہتا ہے تو یہاں اس چیلنج کو بھی ان شاءہللا آسانی سے حل کر سکتے ہیں ایک نظم کو مکمل ‪ TPI‬کے طریقے پر سیکھ کر‬
‫تجوید کو درست کروا سکتے ہیں وہ بھی ہر وقت بناء قاعدہ ہاتھ میں لیے‪ .‬ان شاء ہللا‬
‫‪،5‬نوجوان جو غلط تجوید پر قرآن سیکھ چکے ہوتے ہیں انکو شرم آتی ہے کہ کسی سے پوچھے تو وہ یوٹیوب پر موجود لیکچرز‬
‫اور ویب سائیڈز پر موجود ‪TPI‬طریقہ کار سے آرام سے اپنی تجوید کو درست کر سکتے ہیں‪.‬‬

‫پانچ ایسے عالمی اداروں کے بارے میں رسیرچ کریں جو قرآن کو سمجھنے کے ساتھ سیکھاتے ہوں؟‬
‫الھدی‪ -:‬یہ پاکستان کا بہت بڑا ادارہ ہے جس میں بچوں بڑوں سب کو نہایت اچھے طرز پر قرآن فہمی سیکھائی جاتی ہے‪.‬‬
‫النور‪-:‬یہ بھی پاکستان کا اہک بہت بڑا مشہور ادارہ ہے جو بچوں بڑوں سب کو قرآن پاک سمجھا کر سیکھاتے ہیں بلکہ یہاں حال‬
‫ہی میں قرآن کو لکھنے کا شوق دالنے کےلیے ایک تحریک والقلم کے نام سے شروع کی گئی ہے‪.‬‬
‫‪-:3‬تعمیر‪ -:‬اس ادارے میں خاص توجہ نئی نسل ہے اور انکے معیار کے مطابق ہر درس اور قرآن فہمی کو سیکھانے کی ہر‬
‫ممکن کوشش جاری ہے‪.‬‬
‫‪4‬یوتھ کلب‪-:‬یہاں بہت شوق زوق سے نئی نسل دین سیکھ رہی ہے اور نئی نسل کی پاند نا پسند کے معیار کو سمجھتے ہوئے یہ‬
‫بچوں کو دین سے جوڑنے کی بھوپور کوششیں کر رہے ہیں‪.‬‬
‫‪5‬بروج انسٹیٹیوٹ ‪-:‬یہاں بھی لوگوں کو احسن طرز پر قرآن فہمی سیکھائی جا رہی ہے‪.‬‬
‫الحمدہلل‬

‫کوئی ‪ 3‬اہم وجوہات لکھے جسکی وجہ سے آپنے ٹیچنگ کے اختیار کیا ہے؟‬
‫‪.1‬ایک استاد ایک اچھے معاشرے کو تشکیل دیتا ہے‪ ،‬پھر ایک حدیث پڑھی تھی کہ ہر نبی نے بکریاں چرائی… جسجس سے‬
‫انبیاء میں صبر اور برداشت کی صفات مظبوط ہوتی تھی تو علماء کہتے ہیں کہ اگر کوئی آج کے دور میں کسی کو اپنے اندر‬
‫صبر اور برداشت پیدا کرنا ہوتو وہ چھوٹے بچوں کو پڑھائے‪ .‬تو اسلیے اس پیشہ کو اختیار کرے‪.‬‬
‫‪،2‬اپنی ایک ٹیچر مس سلمی سے میں ہمیشہ بہت متاثر تھی وہ دنیاوی علوم کے ساتھ ہمیں دینی امور سے جوڑتی تھی کالس میں‬
‫موجود نکمے بچوں کو بھی اتنی ہی اہمیت دیتی تھی کہ انکے سبجیکٹ وہی نکمے بچے بہت محنت کرتے ہوئے نظر آتے تھے‪،‬‬
‫تب سے دل میں خواہش تھی ٹیچر کا پیشہ اختیار کرنا ہے‪ .‬ان شاء ہللا‬
‫‪،3‬مرحوم والد صاحب کو ہمیشہ کتابوں سے جڑے دیکھا اور ہمیشہ انکی خواہش تھی کہ انکا کوئی بچہ دین سیکھانھ واال بنے اور‬
‫ٹیچنگ کورس کیا دنیاوی علم سیکھاتی رہی بچوں کو لیکن بہت دل میں خواہش تھی کہ ان شاءہللا قرآن کی ٹیچر بننا ہے‪ .‬کیونکہ‬
‫اسکو حدیث میں بہت اہمیت دی گئی ہے‪ .‬کہ تم میں بہترین وہ لوگ ہیں جو قرآن کو سیکھے اور سیکھائے‪.‬‬

‫جب دوسری زبانوں میں قرآن کے ترجمے موجود ہیں تو قرآن کی عربی کیوں پڑھی جائے؟‬
‫سب سے پہلے تو حدیث کے مطابق قرآن کو پڑھنے کا اجر جب ہی ہے جب اسے عربی میں پڑھا جائےجیسا کے مفہوم حدیث ہے‬
‫کہ قرآن کہ ہر حرف کو پڑھنے پر دا نیکیاں ہے اور الم میں الف ایک حرف اور م ایک اور الم ایک الگ حرف ہے یعنی تینوں‬
‫کے پڑھنے پر ‪ 30‬نیکیاں ملے گی ان شاءہللا‬
‫دوسرے ہم جتنے بھہ تراجم پڑھ لے قرآن کو جتنا آپ عربی میں سمجھے گے گرامر کے ساتھ اتنا زیادہ یہ پر اثر ہوگی اور پائیدار‬
‫پھر ہللا پاک نے قرآن پاک میں خود فرمایا ہے کہ‪:‬اَ ْن َز ْل َناہُ قُرْ ٓانا ً َع َر ِب ّیا ً لَّ َعلَّکُ ْم َتعْ ِقلُ ْو َن (‪( )2‬یوسف ‪ )۱۲‬ہم نے اس قرٓان کو عربی میں‬
‫)ع َلی َق ْل ِبکَ لِ َتک ُْو َن م َِن ْال ُم ْن ِ‬
‫ذری َْن (‪ِ )194‬بل َِس ٍ‬
‫ان‬ ‫نازل کیا ہے تاکہ تم عقل حاصل کرسکو (‪ )۲‬۔‘‘ اور ’’ َن َز َل ِب ِہ الرُّ ْو ُح ااْل َ ِمیْنُ (‪َ 193‬‬
‫(محمد) کے قلب پر تاکہ ٓاپ‬ ‫ؐ‬ ‫ْن‘‘ (‪( )195‬الشعراء ‪ )۲۶‬اس (ہللا ) نے اس (قرٓان) کے ساتھ روح االمین کو نازل کیا۔ ٓاپ‬ ‫َع َر ِبیٍّ م ُِّبی ٍ‬
‫لوگوں کو نصیحت کرتے رہو۔ بیان کرنے والی (ٓاسان) عربی زبان کے ساتھ (‪ ‘‘)۱۹۵‬اس لئے اب ایک سچے مسلمان کے نزدیک‬
‫سوائے عربی کے کوئی دوسری زبان اس کے مقابلے میں اہمیت کی حامل کبھی نہیں بن سکتی۔‬
‫جس طرح ہللا نے تمام زبانیں خلق کی ہیں اسی طرح ہر لسان کے ساتھ کچھ احساسات وجذبات بھی پیدا کئے اسی لئے ہر زبان ہر‬
‫لفظ کے ساتھ ایک ذائقہ‪ ،‬جذبہ اور ایک خوبصورتی چھپی ہوئی ہوتی ہے جو ترجمے سے بھی مکمل طور پر ادا نہیں ہوسکتی ہے‬
‫مثالً کوئی غنا (یعنی گانا) کسی بھی لسان میں سننے میں تو بہت خوبصورت لگتا ہے لیکن ترجمے کے بعد اس کی تمام اصل‬
‫خوبصورتی و رعنائی ختم ہوجاتی ہے۔ اسی طرح کوئی لطیفہ اور کوئی اچھی خوفناک کہانی ترجمہ کے بعد وہ پہال واال اثر نہیں‬
‫انداز جذبات و محسوسات کے وہ تاثرات نہیں‬ ‫ِ‬ ‫انداز کتابت کے وہ‬‫ِ‬ ‫تعالی کے‬ ‫ٰ‬ ‫رکھتی۔ اسی طرح قرٓان مجید بھی ترجمے کے بعد ہللا‬
‫دکھا سکتا جو اس کی اصل زبان عربی میں موجود ہے!!!‬

‫جزاکم ہللا خیرا ️🖊‬

You might also like