Professional Documents
Culture Documents
Analysis Of"Islami Tariqa Tijarat"Books: Riphah International University Islamabad
Analysis Of"Islami Tariqa Tijarat"Books: Riphah International University Islamabad
Prepared by:
Habibur Rahman
زیر نظر تحریر الہور کی ایک کمپنی ذوفالح کی تیا رکردہ اسالمی تجارت
پ ر مشتم ل مواد ک ا تجزی ہ ہ ے۔ذوفالح اس المی اص ولوں ک ے مطاب ق کام
کرنے والی تجارتی کمپنی ہے۔زندگی کےمختلف شعبوںمیں دین اسالم کے
احیاء اور تروی ج ک ے لی ے کمپن ی ک ے حضرات مل ک ک ے نامور علم ا
،پروفیسرز اور تاجروں کے ساتھ مل کر جامع ،مستند اور مغربی تہذیب
و تمدن کے اثرات سے پاک مواد تیار کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ فی
الحال انہوں ن ے اس المی تجارت ک ا تفص یلی نص اب پای ہ تکمی ل ت ک پہنچ ا
یاہے
ہم نےاس نصاب کی افادیت اور اہمیت کے پیش نظر متعین نکات کو
سامنے رکھتے ہوے تنقیدی جائزہ لیا
introduction
This course consists of material developed and
provided by Zuflah,
This will include the critical analysis of all material
and its relation to the various fields of business and its
management.
This course will not only help the students to learn
new concepts and terminologies but also revision of
the already learnt subjects.
It will also elaborate typical Islamic business
management practices.
This revision will also include the critical comparison
of Zuflah and RCIB courses
Zuflah introduction:
ت جارت پر ایک جامع نصاب تیار کرنے کی پہلی اور منفرد کاوش
ہے
تربیت،اخالقیات اور ذہن سازی پر مشتمل گراں قدر ذخیرہ جمع کیا
ہے
۱۔اکثر مقامات پر اردو کے انتہائی مغلق اور دقیق الفاظ استعمال کیے ہیں،
مثالً لفظ مسموم،شرالبقاع،سہل التنفیذ،ہفوات ۔ایسے الفاظ سمجھنے کے لیےڈکشنری
کی ضرورت ہوتی ہے،
اس مشکل کا ایک حل تویہ ہے کہ جہاں کہیں اردو کا ٓاسان اور عام فہم لفظ موجود
ہو اسے استعمال کریں۔
اگر مجبوری ہو یا تعلیما ً ایسا کرنامفیدہو تو ساتھ بریکٹ میں معنی لکھیں یا کتاب
کے ٓاخر میں لغات دیں
بالخصوص ترجمہ شدہ اصطالحات کا انگریزی لفظ ساتھ دینا چاہیے
زبان و اسلوب۔۔۔
۲۔متعدد عبارات میں فصیح ،شستہ اور معیاری اردو کی کمی محسوس ہوتی •
ہے
مثالًص نمبر ۹۱ج ۲:ایک صاحب عدالت میں بیٹے تھے۔۔۔۔۔،واقعہ اس انداز •
سے شروع کیا کہ قاری کو یہ نہیں معلوم کہ کیا پس نظر ہے؟
اسالمی تجارتی تشہیر کا عمومی اہداف واالمضمون کافی پیچیدہ اور بے •
ربط ہے(۱۲۲ج)۳
ت ت
ے۔ ب ہت سی عب یرات می ں دیچیپگی اور اب ہام پ ای ا ج ا ا ہ •
• اس میں کوئی شک نہیں کہ قاری کو بھی علمی اردو ٓانی چاہیے،البتہ قاری
کو اس علمی اردو کا خوگر بنانے اور استعداد فہم بڑھانے کے لیے ابتداً
اس کی رہنمائی بھی کرنی ہوگی
زبان واسلوب :اعراب
• عربی زبان وا دب سے بے بہرہ لوگوں کے لیے عربی
عبارات بغیر اعراب پڑھنا اور یاد کرنا ناممکن سی بات ہے
۲۔جہاں حوالہ دیا ہے تو اکثر جگہ طریقہ درست نہیں یعنی
ایساطریقہ اختیار نہیں کیا گیا جس سے قاری حوالہ کی بنیاد پر براہ
راست مصدر تک پہنچ سکے۔ چند مثالیں مالحظہ ہوں؛
مثال کے طور پر تیسرے حصہ میں تشہیر سے متعلق اسالمی
تعلیمات کا ایک مضمون دیا ہے ۔یہیں مضمون ہمیں تالش کے
دوران نیٹ سے دستیاب ہوا جو مبشر نذیر نامی مولف نے لکھا
ہے،اس کا حوالہ یہاں درج نہیں
بہشتی زیور کی بعض عبارتوں کا حوالہ درج نہیں
ن ق ت
ترتیب
چاروں حصوں کی فہرست اتنی طویل ہے کہ اس سے استفادہ کرنا
بھی مشکل ہوجاتا ہے،حصہ اول کی فہرست ۲۴،صفحات،حصہ
دوم ،۲۲حصہ سوم ،۲۵حصہ چہارم،۲۴اس طرح ٹوٹل صفحات
۹۵بنتے ہیں
فہرست میں ابواب اور فصول کے نام نمایاں اور
ممتازنہیں،موضوع تالش کرنے میں دشواری پیش ٓاتی ہے
جلد : ۱کے پہلے باب کی فہرست میں ئ
تکرار او غلطیاں ہیں
صفحہ نمبر ۶۵پر ایک عنوان ”علم کو کما ی پر ترجیح دینا" الئے
ہیں ٓ،اگے پورا صفحہ خالی ہے۔
جلد :۲اس جلد میں بھی عنوانات مکرر ہیں:مثالً :صفحہ نمبر ۱۰
مین باب نمبر ۱۰کے عنوانات میں تکرار ہے
جلد :۳صفحہ نمبر ۱۰۵کے مضامیں صفحہ نمبر ۱۰۶پر مکرر
فقہی لحاظ سے جائزہ
اسالمی تجارت کے اس نصاب میں امہات الکتب سے براہ راست استفادہ
کم کیا گیا ہے اور زیادہ ترمواد ان کتابوں سے اخذ کیا گیا ہے جو تراجم
ہیں اور فقہی لحاظ سے مرجع کا درجہ نہیں رکھتیں ،
صفحہ نمبر : ۳۶قرض کی ادئیگی کے لیے مدت کی تعیین ناجائز قرار دی
ہے“کسی سے کچھ روپیہ یا غلہ اس وعدہ پر قرض لیا کہ ایک مہینہ یا پندرہ
دن کے بعد بعدواپس کر دیں گے اور اس نے منطور کر لیا تب بھی مدت کا
بیان کرنا لغو بلکہ ناجائز ہے“
لغو تو ہے مگر عدم جواز کا فتوی کسی نے نہیں دیا
معیار
مواد کا معیار جانچنے کے لیے ہم تجارت کے پورے نصاب کو
تین حصوں میں تقسیم کرتے ہیں:
۱۔خالص نظریاتی اور تربیتی مواد
۱۔خالص اسالمی تجارت جو دور صحابہ میں بھی رائج رہی
پہلی قسم میں پورا نصاب منفرد حیثیت کا حامل ہے ،اسالمی ذہن
سازی اور فکری تنقیح و تطہیر میں قابل قدر تحریریں شامل ہیں
دوسری قسم میں مجموعی طور پر بہت اچھا مواد الیا ہے،تاہم
متعدد موضوعات پر شافی بحث نہیں ہوئی:
ض مز د ب ہت
ےہ رورت کی ری ی
معیار۔۔۔
دوسری قسم میں بہت کم گوشوں کو ذکر کردیا گیا ہے،مثالً بنکنگ کی جگہ
جگہ مذمت کی گئی ہے مگر اس کی حقیقت اور معامالت سے صرف نظر کیا
گیا ہے اور اس کے شرعی متبادل کی طرف بھی جامع رہنمائی نہیں کی گئی
انشورنس،سٹاک ایکسجنج،وغیرہ کو یکسر نظر انداز کیا گیا ہے
بنیادی طور پر یہ اسالمی تجارت کی کتاب ہے ٰلہذا ہر جگہ اسالمی“ کا لفظ ذکر
کرنا باعث تطویل اور غیر ضروری ہے،یہ لفظ اتنی کثرت سے ٓایا ہے کہ
اسے حذف کرکے دسیوں صفحات کم کیے جاسکتے ہیں
بہت سی جگہوں میں مفتی محمدتقی عثمانی کی ان کتابون کا حواال دیا گیا
ہے،جو تقریروں اور گفتگو پر مشتمل ہیں،نظرثانی کی ضرورت ہے
فتوی عثمانیہ سے استفادہ کرنا ٰ موالنا تقی عثمانی صاحب کی تازہ ترین رائے
چاہیے
موالنا اشرف علی تھانوی صاحب کی بہشتی زیور کی عبارات کی زبان مشکل
ہے،ان کی تسہیل مناسب تھی،نیز نئی تحقیق کو شامل کرنا چاہیے
معیار۔۔۔
عنوانات اور مواد میں تکرار بھی بہت ہے(جس کی مثالیں ”ترتیب“ کے
ذیل میں دی گئی ہیں)
مواد کے نام اور اتنے بڑے مشن کو دیکھ کر کام (تجارتی ابحاث)کے
معیار میں یہ کمزوری واضح طور پر محسوس ہوتی ہے کہ تحقیق و
ریسرچ نظر نہیں ٓاتی،مطلب یہ کہ عبارات کے اخذ و انتخاب کے ساتھ
ساتھ تجارت و مالیات پر کچھ نیا کام بھی کیا جاتا اور عربی کے اصل
مصادر سے مزید علمی گوہر حاصل کیے جاتے
معیار۔۔۔
موضوع کا تعارف کیسے؟
کہیں تو قدیم و جدید دونوں پر بحث کی ہے،کہیں صرف اسالمی
نقطہ نظر پر اکتفا کیا ہے،ایک اسلوب نہیں اختیار کیا گیا
۱۶۸اس صفحہ پر حضرت علی کی کھجوروں کا واقعہ "عنوان لکھا ہے
مگر واقعہ نہیں بیان کیا
۵۲ہر امت کے لیے ایک فتنہ ہوتا ہے (جس میں مبتال ہوکر وہ فتنہ میں
پڑ جاتی ہے) اس روایت کی بریکٹ میں جو تشریح کی گئی ہے وہ
محاورہ کے لحاظ سے غلط ہے
الفاظ اور جملوں (پروف ریڈنگ) کی بھی کافی غلطیاں ہیں،صرف پہلی
جلد میں ڈیڑھ سو کے قریب غلطیاں ہیں
منتخب موضوعات
جلد :۱یہ جلد مکمل طور پر غیر علماء کے لیے اہم ہے تاہم
علما کے لیے اس کے مندرجہ زیل ابحاث مفید ہیں:باب نمبر
۴تخلیق کائنات اور انسان کی عظمت و شرافت۷،اسالمی و
مغربی نظام ہائے حیات اور اس کی نظریاتی بنیادیں اور اس
کا انسانیت پر اثر۶،احیائے دین کی جدوجہد کا نبوی اسلوب
وطریق کار
پہال حصہ ایم بی اے کے غیر علماء طلبہ کے لیے بطور
کورس شامل کرنے کی سفارش کی جاتی ہے
جلد :۲باب نمبر ۸معاش کی اہمیت و ذرائع(ادعیہ )،باب نمبر ۹
انفاق:دوسری فصل:مال کی حقیقت
ساتویں فصل:کسب معاش:انفاق ،اہمیت،اقسام اور اثرات
باب نمبر : ۱۴مالزمت
باب نمبر ۳،۴،۵( ۱۳فصول)مشورہ اور استخارہ،
باب نمبر ،۱۴فصل نمبر،۶مالزمت
منتخب موضوعات
جلد ۳
باب نمبر :۲۱فصول۳،۴،۵،۶:
باب نمبر :۲۲فصل :۷قسم کھانا،فصل نمبر:۹حقوق کی قسمیں
باب نمبر :۱۹اسالمی تسویق
صفحہ نمبر :۷۳مضاربت نامہ(داراالفتا درالعلوم کراچی کا مجوزہ)
جلد ۴
باب نمبر :۲۳اسالمی مالیات کے انتطامات دوسری،تیسری ،چوتھی ،
پانچویں ،ساتویں اور ٓاٹھویں فصل
صفحہ نمبر ۱۱۵انفلیشن سے متعلق :سونا چاندی کہ کرنسی کے طور پر
استعمال کرنے سے انفلیش زیادہ نہیں ہوتی۔مثالً عہدرسالت میں حضرت
عروہ نے ایک دینار سے دو بھیڑیں خریدیں اور ایک کو ایک دینار میں
بیچ دیا۔اس وقت( )۲۰۱۱دینا رتقریباٍ ۲۱۸ڈالر اور درہم ساڑھےتین سو
ڈالر کا ہے۔سو اسی قیمت میں ٓاج بھی بھیڑٓاسکتی ہے۔
باب نمبر :۲۴اسالمی حساب کتاب کے انتظامات کی تمام فصلیں
تجاویز(:الف)
اس مواد کو بہتر بنانے کے لیے سب سے پہلے مستند علما،مفتیان
کرام اور تجارت ومالیات کے شعبہ سے وابستہ ن پروفیشنل اور
پروفیسرز حضرات کی مشاورت سےمخ اطب کو مد ظ ر رکھ کر ایک معیار
وضع کیا جائے جس میں مندرجہ ذیل نکات طے کر دئے جائیں:
کتنا حجم،صفحات اور جلدیں ہونی چاہیں؟
اسالمی اور عصری کتنے اور کونسے موضوعات اور ابحاث شامل
کرنے ہیں؟
موضوع پر بحث کرنے کا نہج کیا ہوگا؟ یعنی اسالمی اور جدیدعصری
دونوں پہلووں پر بحث کی جائےگی؟ یا صرف اسالمی پہلووں اور
نقطہ نظر کو بیان کیا جائےگا؟
کس قسم کے مصادرو مراجع سے استفادہ کرنا ہوگا؟ ان کا معیا رکیا
ہونا چاہیے؟
فتاوی میں کونسے مجموعہائے فتاوی معتبر مانے جائیں گے؟
:تجاویز (ب)
دو ایسے جید علما و مفتیان کرام جو علمی استعداد کے ساتھ
عصرحاضر کے جدید مسائل پر اچھا عبور رکھتے ہوں اور
ان کی اردو بھی اچھی ہو ان کی خدمات لے کر ان سے
مندرجہ ذیل نکات کی روشنی میں مدد لی جائے:
یہ نصاب تاجر برادری اور عام لوگوں کے لیے کافی طویل
ہے اس کا اختصار تیار کرنے کی ضرورت محسوس ہوتی
ہے
بزنس سکولز کے لیے بطور نصاب
پہلی جلد معمولی اصالح کے بعد کامرس اور
مینجمنٹ سائنسز میں شامل نصاب کرنا مفید رہے
گا
تاہم باقی جلدوں کے مواد میں کافی اضافہ و ترمیم
اور زبان و اسلوب کی اصالح کی ضرورت ہے۔جو
فی الحال شامل نصاب کرنا مناسب نہیں
ورکشاپ
قرانی آ یات اور ادعیہ پر اعراب اور حوالہ ذکر کرے ۔
ئ
مینجمینٹ کے چار فن کشنز کو سامنے رکھتے ہوے
ئ
مینجمینٹ مضمون کا از سر نو جا زہ لیکر مروجہ
انگریزی اصطالحات
ئ
جبکہ مارکیٹنگ اور ایڈورٹائ زنگ پر الگ رسالہ رکھا جاے۔