You are on page 1of 10

‫جمہوری وطن پارٹی‬

‫ت‬ ‫ٹ‬
‫ع‬ ‫ق‬ ‫ہ‬ ‫ج‬
‫ے۔ اس کی لی م‪ ،‬عدالت‪،‬‬ ‫ماعت ہ‬ ‫نکی س یت است مقی ں ای ک ا م اور دی م نج ن‬ ‫وطن پ ار ی ( ت‪ )PPP‬پ اکست ان‬ ‫ف‬ ‫مہوری‬
‫مب ن ف‬
‫ے۔ اس کی‬ ‫ہ‬ ‫مے کو ب دل کر رکھا‬ ‫ش‬
‫معی ت‬ ‫ا‬ ‫ر‬ ‫ظ‬ ‫م‬ ‫اسی‬ ‫ی‬ ‫س‬ ‫کی‬
‫ق‬ ‫لک‬ ‫نکے نحت‪ PPP ،‬ے م عددت موا ع پر م‬ ‫ہ‬ ‫ناور عوامی ف قت پر ی لٹس‬
‫ت‬ ‫ب‬
‫ی‪ ،‬نسما ی‪ ،‬اور س ی اسی ہ ری کو‬ ‫ج‬ ‫اس کا صد عوام کی‬ ‫م‬ ‫ومب ر ‪ 1967‬می ں ر ھی ھی‪ ،‬اور‬ ‫ک‬ ‫بف ی اد ذوال تاکار علی ب ھ و ے ت‪30‬‬
‫ق‬ ‫ب کئ‬ ‫ق‬ ‫ت‬ ‫خ‬
‫ے کہ‬ ‫ے اہ م ا ون سازی اں کیت ں‪ ،‬ج ی س‬ ‫ف‬ ‫ل‬ ‫ی‬ ‫دوروں می ں ملک کی رن تی اور عوامی تہب ود‬ ‫ف‬ ‫‪ PPP‬کی حکوم ی ں م ت لف‬ ‫ف‬ ‫روغ تدی ن ا ھا۔‬
‫ع‬
‫می۔ اس کی س ی اس ی فاور سماج ی‬ ‫ق‬
‫عوامی سکو وںٹم ں سہو وں کی راہ‬
‫ی ن ل‬ ‫نکے راہ م‪ ،‬ب ہت ر صحت ی ابی کی راہ می‪ ،‬اور ق ئ‬ ‫عمومی لی م‬
‫ش‬
‫ے‪ ،‬جس کا م صد عوام کے م اد می ں‬ ‫عوام قکے دلوں می ں فای ک اہ نم اور ا م دہ پ ار ی ب ا دی ا ہ‬ ‫کارکردگی ے ا مسے ت‬
‫ے۔‬ ‫ی ہ‬ ‫ا‬ ‫د‬ ‫روغ‬ ‫کو‬ ‫عدالت‬ ‫اور‬ ‫ی‬ ‫ر‬ ‫س ی است کر کے لک کی‬
‫ت‬
‫ار ی خ ‪:‬۔‬
‫قئ‬ ‫ن ن‬ ‫ٹ‬ ‫ج‬
‫ے‪،‬ف جس کی‬ ‫ش‬ ‫ہ‬
‫ان کی س ی قاسی م ظ ر امے می ں ای ک ا نم اور ا نم دہ ج ماعت‬ ‫مہوری ئ وطن پ ار ی (‪ )PPP‬پ اکست‬
‫ق‬ ‫ہ‬ ‫ت‬ ‫ت ار ی خ اس کی دا ش سے لے کر آج ت‬
‫ن‪ 1967‬می ں ذوال ارق ئعلی‬ ‫ے۔ اس کی ب ی ناد ‪ 30‬ومب ر‬ ‫پ م تہ‬‫عروف‬ ‫ر‬ ‫ع‬ ‫موا‬ ‫عدد‬
‫ن من‬ ‫ک‬ ‫ک ئ‬ ‫ق پی‬ ‫ب ٹ‬
‫ے اسے ا م‬ ‫ب‬ ‫ن‬ ‫ٹ‬
‫ساحت می ں ی ا ر جگ ھرے کے یل‬ ‫کی ظس ی اس ی تق‬ ‫ف‬ ‫ان‬ ‫ت‬ ‫س‬ ‫ک‬ ‫ا‬ ‫پ‬ ‫ے‬ ‫ہوں‬ ‫ق‬‫ا‬ ‫ب‬ ‫ج‬ ‫ی‪،‬‬ ‫گ‬ ‫ھی‬
‫ق‬ ‫ر‬ ‫ں‬ ‫ی‬ ‫م‬
‫ن‬ ‫ادت‬ ‫ی‬ ‫ِر‬ ‫ی‬ ‫ز‬ ‫کی‬ ‫و‬ ‫ھ‬
‫ے‬ ‫صادی و سما ی ب راب ری ٹکے حصول کے لی‬ ‫نت‬ ‫ا‬ ‫اور‬ ‫ت‪،‬‬ ‫ا‬ ‫ح‬ ‫کی‬ ‫عدالت‬ ‫اور‬ ‫وق‬ ‫ق‬ ‫ح‬ ‫عوامی‬ ‫صد‬ ‫م‬ ‫ادی‬ ‫ت ی‬ ‫ب‬ ‫کی‬ ‫ی‬ ‫ار‬ ‫پ‬ ‫اس‬ ‫ا۔‬ ‫ک یت‬
‫ن‬ ‫ج‬ ‫م‬ ‫ش‬ ‫ہ‬ ‫ت‬
‫کام ی اتبی‬‫ب ی ہ پ ار ی سعدھ می ں ق‬ ‫ےٹ کہن‪ 1970‬کے ا ت خ اب ات ج‬ ‫موا ع ا ل فہ ی ں‪ ،‬ی س‬ ‫ئ ی خن تمی ں م عدد ا م ئ‬ ‫‪ PPP‬کی ار‬ ‫ے۔ ت‬ ‫ھ‬
‫ہ‬ ‫پ‬ ‫ب‬ ‫ع‬ ‫لق‬ ‫ج‬ ‫ہ‬ ‫ص‬
‫نت ان کی ار ی خ می ں لیقب نار وزیر ا ظ م ب ن کر در ی‬ ‫حا ل کرے وے ا خ اب ات ی ت کر آ ی‪ ،‬اور ذوا ار ٹ لی ھ و ے پ اکس‬
‫ج‬ ‫ف‬ ‫خج اں می ں حاص نل ک ی ا۔ اس ق ع ج م‬
‫ے کہ‬ ‫ون سازی کی‪ ،‬ی س‬ ‫وطن پ ار سی (ت‪ PPP‬ف) ہے عوام کے خم اد تمی ں ا ف ظ‬ ‫ہوری ن‬ ‫ت‬ ‫کے الوہ‪ ،‬ف‬ ‫ت‬ ‫ق‬
‫صوصی طور پر ز ان ہ ح وق کی ر ی‪ ،‬عوامی د ا ر کی ب ی ادی ہول وں کی را می‪ ،‬اور عوامی واس وں کی ح ا ت۔‬
‫ٹ‬ ‫ن‬ ‫ئ‬ ‫ٹ‬ ‫ج‬ ‫خ‬
‫ے کہ ب ی ظ ی رٹ ب ھ و‬ ‫‪)PPP‬شکی س ی است می ں اہ م ت ب دی ل ی اں آ ی ں‪ ،‬ج ی س‬ ‫من‬ ‫(‬ ‫ی‬ ‫ار‬ ‫وطن‬
‫ش ن پ‬ ‫ہوری‬ ‫م‬ ‫ں‪،‬‬ ‫م‬
‫نئ ی‬ ‫دوروں‬ ‫لف‬ ‫ت‬ ‫م‬ ‫ق تمزی د‬
‫م‬ ‫ب ج‬
‫ن پ ار ی (‬ ‫ن دور می ں ای ک ی سوچ اور قمعا ی ب ظی ادوں پر ب ی معا ی پ الی س ی اں۔ اس کے ب عد ھی‪ ،‬ہوری وطن‬ ‫کے ی اد ی‬
‫ت‬ ‫ہ‬ ‫ت‬ ‫ف‬ ‫ن‬ ‫ت‬
‫اس ے مئ عدد‬ ‫اس کے سا ھ ی‪ ،‬پ ن‬ ‫عوامی مق اد می ں کام ک ی ا۔‬ ‫ے نمو ف کو اپ نہارمدیست قا‪ ،‬اور ح ت‬ ‫‪ )PPP‬خے م عدد تدوروں می ں ا پ‬ ‫ق‬
‫ن‬ ‫ل‬ ‫م‬ ‫ت‬
‫نکے طور پر کی س ی است می ں ا ی ج گہ ب ن ا ی۔‬ ‫جموا ع پر م لف ٹس ی اس تی حاالت کا سام ا قک ی ا اور ا ی ل ت کو قم ی وت‬
‫م قہوری توطن پ ار ی کی ار ی خ می ں اہ م موا ع اور ان کے س ی اس ی دموں ے اسے پ اکست ان کی س ی است می ں ای ک ب ی ادی‬
‫ے۔‬ ‫ن‬
‫فاور اب ِل وج ہ ج ماعت ب ا دی ا ہ‬
‫ف‬
‫ش‬ ‫ہ‪:‬‬ ‫لس‬
‫ن‬ ‫ت‬ ‫ن‬ ‫ف‬ ‫ٹ‬ ‫ج‬
‫م م‬ ‫ف‬
‫ے۔ اس کی ب یفادی‬ ‫ہ‬‫عدالت‪ ،‬اور ب رابنری کی ب یج ادوں پر ل ٹ‬ ‫ف‬ ‫مہوری قوطن پ ار یش (‪ )PPP‬کا لس ت ہ عوامنی ت‪،‬‬ ‫ف‬
‫ف‬
‫صاف کی نراہ می پر مب ی ہ ی ں۔ مہوری وطن پ ار ی ( ‪ )PPP‬کا لس ہ‬ ‫ت‬ ‫ا‬ ‫ماعی‬ ‫ج‬‫ا‬ ‫اور‬ ‫ری‪،‬‬ ‫را‬ ‫ی‬
‫ش م ت ب ب‬ ‫عا‬ ‫وق‪،‬‬ ‫ح‬ ‫کے‬ ‫عوام‬ ‫ں‬ ‫ی‬‫ر‬‫ک‬
‫ن‬
‫ہاں عوام کو سماج ی ب راب ری اور نعدالت کا حصول‬ ‫ن‬ ‫ج‬ ‫ے‪،‬‬ ‫قہ‬ ‫ی‬ ‫ن‬ ‫ب‬ ‫م‬ ‫ر‬ ‫ر‬ ‫ب‬‫ع‬
‫ج فی ف ی نپ‬ ‫د‬ ‫د‬ ‫کی‬ ‫ے‬ ‫ی‬ ‫د‬ ‫ت‬ ‫ٹ‬
‫ی‬ ‫ح‬
‫فعوام کو س ی تاسی‪ ،‬معا جی‪ ،‬اور اج ماعی ث‬
‫ی‬
‫ن‬
‫ے‪ ،‬ج ہاں ہ ر‬ ‫ہ‬ ‫اصولوں پر مب فی‬ ‫ت کے ت‬ ‫ے۔ مہوری وطن پ ار ی ت( ‪ )PPP‬کا لس قہ ا سا خی ح وقق اور ا سا ی ق‬ ‫ت‬ ‫ش راہ م ک ی ا ج ا ا ہ‬
‫ہ‬
‫ے۔ اس کا م صد م ت لف طب ات اور عال وں می ں وازن کے را می اور عوام‬
‫ن‬ ‫کے ن حقت قمعلومف ہ و ا ہ‬ ‫ہری کو عزت و اح رام‬
‫کے عاش ی‪ ،‬سماج ی‪ ،‬اور ف رہ‬
‫ے۔‬ ‫ہ‬ ‫ا‬ ‫ی‬ ‫د‬ ‫روغ‬ ‫کو‬ ‫ی‬ ‫ر‬ ‫گی‬ ‫م‬
‫تق‬ ‫ش ن‬ ‫شت‬ ‫ن‬ ‫ت‬ ‫ق‬ ‫ف‬ ‫ف‬
‫سے اہ م‬ ‫ے‪ ،‬ج ہاں معا ی ظ ٹام می ں موادی فر ی کا قسب ت‬ ‫م‬ ‫م‬
‫ع‬ ‫ف ت‬ ‫ج‬ ‫صادی ب راب غری کی ب ی ادوں پر ت ل ہ‬ ‫ض ف‬
‫‪ PPP‬کا لس ہ ا‬
‫ن‬ ‫ق‬
‫خ‬ ‫مکم‬
‫صادی لی م‪،‬‬ ‫ن‬ ‫ے۔ ہوری وطن پ ار ی ( ‪ )PPP‬کا ٹ لس ہ فا‬ ‫م‬ ‫ہ‬ ‫م صد عوام کی آمد ی نوں می ں ا تا ہ اور فرب ت کی ل ات قمہ‬
‫ن‬ ‫ف‬ ‫ج‬
‫ے۔ مہوری وطن پ ارشی کا لس ہنا سا ی شت‪،‬‬ ‫ہ‬ ‫ے ر ی پ س ن دی کا حامی‬ ‫کے ی‬
‫ل‬ ‫ن‬ ‫صحت‪ ،‬روزگار‪ ،‬اور ب ی ادی سہو تل قوں کیف راہ می‬
‫عم ک‬ ‫ہ‬
‫ے کی کو ش‬ ‫ے۔ اسحکی س ی است می ں ان اصولوں کو لی ل د ی‬ ‫عدالت‪ ،‬ب راب تری‪ ،‬اور عوام تکی ر ی نکی راش می پر مبج ی ہ‬ ‫ت‬
‫ے۔‬ ‫م‬ ‫ی‬
‫ے اکہ عوام کو ہ ری ن ممک ہ معا ی‪ ،‬سما ی‪ ،‬اور س ی اسی ث ی ت ل‬ ‫ب‬ ‫کی ج ا ی ہ‬
‫عہدے‪:‬‬
‫ن‬ ‫ت‬ ‫خ‬ ‫ت‬ ‫خ‬ ‫ٹ‬ ‫ج‬
‫س‬
‫ذمہ داریوں کاٹا ج ام‬‫مہوری خوطن پ ار یت(‪ )PPP‬می ں م ت لف عہدے ہت وے ہ یتں ج و م ت لف طحوںشپرمم عددت‬ ‫ن‬
‫ے م صوص ہ وے ہ ی ں۔ ان عہدوں می ں س ی اس ی‪ ،‬حکوم ی‪ ،‬اور حزبی عہدوں ا ل ہ وے ہ ی ں ج و پ ار ی کی‬
‫ے کے یل‬ ‫د ی‬
‫ت ن‬ ‫ق ت‬ ‫ٹ‬ ‫ت‬ ‫نن‬ ‫ض‬ ‫ن‬
‫س‬ ‫ش‬ ‫ت‬ ‫ہ‬ ‫س ی است کو م‬
‫کے ی اد ی اور م اور ی کو ل‬ ‫ی پ ت‬‫ی‬ ‫ار‬ ‫ں‬ ‫م‬ ‫عہدے‬ ‫ی‬ ‫ا‬ ‫س‬ ‫ں۔‬
‫ی ت ت یس‬ ‫ہ‬ ‫ے‬ ‫ئ‬ ‫کر‬
‫ن‬ ‫ادا‬ ‫کردار‬
‫ت‬ ‫م‬ ‫ا‬ ‫ں‬ ‫ٹ‬ ‫ی‬ ‫م‬ ‫ے‬ ‫ا‬ ‫وط‬
‫ت ب‬ ‫ب‬ ‫م‬ ‫اور‬ ‫م‬ ‫ظ‬
‫ے ہ ی ں۔ ان ممب رانتکی نذمہ‬ ‫ے ذمہ دار ہ و ن‬ ‫رکن ش ا ل ہ وے ہ یٹ ں‪ ،‬ج و پ ار ی کی س ی اس ی راہ ق ما ی اور ر ی ب کے ت یل ف‬ ‫م‬ ‫کے ت‬
‫ے کری ں اور ا ہی ں عوام کے سا ھ م ظ م‬ ‫ے کہ وہ پ ار ی کی موج ودہ پ الیسی وں اور م اصد کے م طابق س ی اس ی ی صل‬ ‫داری ہ و ہ‬
‫ی‬
‫ت‬ ‫کری ں۔‬
‫ش‬ ‫ن‬ ‫ت‬ ‫ٹ‬
‫ن‬ ‫ک‬ ‫لی‬ ‫دگان حکوم ی م صوب‬ ‫حکومتی عہدے م ں ج خمہوری وطن ار ی (‪ )PPP‬کے ن مائ ن‬
‫ے‬ ‫وں اور پ ا سی توںف کو ی ل دن ی‬ ‫ت‬ ‫ف‬ ‫ت پ‬ ‫ی‬ ‫ت‬ ‫ف‬
‫وزار وں اور اداروں کے وزیران اور ا سران کے سا ھ مل کر حکوم ی ی ٹصلوں کا ا ج ام‬ ‫ی ئ ح ن‬ ‫لف‬ ‫ت‬ ‫م‬ ‫وہ‬ ‫ں۔‬ ‫ہ‬ ‫ے‬ ‫کر‬ ‫م‬ ‫ہ‬ ‫را‬ ‫می ں مدد‬
‫م‬ ‫ج‬ ‫ہت‬ ‫ش‬ ‫ت‬
‫وطن پ ار ی ( ق‪)PPP‬‬ ‫عہدے میتں ہوری ٹ‬ ‫ے کو شاں رے ہ ی ں۔ج زئبی ن‬ ‫ت ل کرے ٹکے خ یل‬ ‫ے ہ ی ں اور عوام کی مسا ل‬
‫ن‬ ‫د ی‬
‫صدوں‬ ‫م‬ ‫ف‬ ‫م‬ ‫ت‬
‫کارکن ا ل وے ہ ی ئں و پ ار ی کی م لفت عب وں می ں ٹ‬ ‫ج‬ ‫ہ‬ ‫م‬ ‫ش‬ ‫ہ‬
‫کارروا ی نکو ظ م کرے ہ ی ں۔ فوہ پ ار ی کے ت‬ ‫کے ر ماتاور ئ‬ ‫ف‬
‫ے کی پ اسداری کرے‬ ‫کو ح ظ کرے ہ وے عوام کے مسا ل کا حل ت الش کرے ہ ی ں اور پ ار ی کی ب ی ادی اصولوں اور لس‬
‫ہ ی ں۔‬
‫ت‬
‫س ی اس ی اور سماج ی کارکردگی‪:‬‬
‫ت ئ‬ ‫ق‬ ‫خ‬ ‫ت‬ ‫ٹ‬
‫نی‬ ‫ہ‬ ‫ب‬ ‫م‬ ‫ت‬
‫ہوری وطن پ ارت ی (‪ )PPP‬کا س ی اس ی اور سما ی کارکردگی م لف موا ف ع پر لک ن ھر می ں ا ت م کردار ادا کر ی آ‬ ‫ج‬ ‫ٹ‬ ‫جم‬
‫خے۔ اس ار ی کی س اس تی کارکردگی م ں عوامی م ف اد‪ ،‬عدالت‪ ،‬اورخ را ری کی راہ‬
‫ے ۔ اس ٹے‬ ‫می کو مد ظ ر ئرکھا جج ا ا ہ‬ ‫ش‬ ‫ئ ب ب ن‬
‫ک‬ ‫فظ‬ ‫ت‬ ‫ی‬ ‫پ ن ن حق ی ع‬ ‫ہ‬
‫ے۔ مہوری وطن پ ار ی (‬ ‫روع‬ ‫ے‬ ‫ت‬ ‫صو‬ ‫م‬ ‫لف‬ ‫ت‬ ‫م‬
‫خ‬ ‫ے‬ ‫ت‬ ‫ا‬ ‫ح‬ ‫ماعی‬ ‫ج‬‫ا‬ ‫اور‬ ‫حت‪،‬‬ ‫ص‬ ‫م‪،‬‬ ‫لی‬ ‫وق‪،‬‬
‫پ ت ن‬ ‫ہ‬ ‫ا‬ ‫ز‬ ‫ر‬ ‫طور‬ ‫صوصی‬
‫ےب‬ ‫کک ئ‬ ‫تق ب‬ ‫ن ن ک ی لئ‬ ‫ض‬ ‫ن‬
‫کام ٹک ی ا۔شعوامی‬ ‫ج‬ ‫ھی‬ ‫یل‬ ‫روگراموں‬ ‫ی‬
‫ن ی پ‬ ‫ا‬ ‫ر‬ ‫لف‬ ‫ت‬ ‫م‬ ‫ے‬ ‫ق یل‬ ‫ے‬ ‫ا‬ ‫ب‬ ‫وط‬ ‫ب‬ ‫م‬
‫خ‬ ‫کو‬‫ئ‬ ‫ادوں‬ ‫ف ی‬ ‫ب‬ ‫عوامی‬ ‫ے‬ ‫‪ )PPP‬کی حکوم وں‬
‫ض‬ ‫ت‬
‫ے پرو ی ک س ٹروع‬ ‫روری ات کے ج یل‬ ‫ادی‬ ‫ئب ی ئ‬ ‫عوام کی‬‫کی ب ہ ر سہولت را ت م کی گ ی‪ ،‬م تنلفک عئال قوں می ں ُا ٹ‬
‫ہ‬ ‫سرکاریئ اداروں ش‬
‫م‬
‫ے۔سما ی طور پر‪ ،‬ہوری وطن پ ار ی (‬ ‫ج‬ ‫ے‬ ‫ھا‬ ‫دامات‬ ‫ا‬ ‫ے‬ ‫ے‬ ‫کر‬ ‫کم‬ ‫ھرمار‬ ‫ب‬ ‫کی‬ ‫موادات‬ ‫ی‬ ‫ن اور معا‬ ‫ے‪،‬‬
‫ع‬ ‫تگ‬ ‫ن‬ ‫ی لض‬ ‫عی ن‬ ‫ش‬ ‫ے گ‬ ‫یک‬
‫کی۔ زی ادہ سے زی ادہ لوگوں کو لم اور‬
‫ج‬ ‫ے الشمع ش‬ ‫ے کے یل‬ ‫ادوں کو م ت ب وط کر ف‬ ‫عوام فکے معا ئی اور لخ می ب ی ش‬ ‫‪ )PPP‬ے ئ‬ ‫ت‬
‫م‬ ‫ن‬
‫ے ی ت کو ہ ر ب ای ا گ ی ا۔ ہوری وطن‬ ‫ت‬ ‫ب‬ ‫مہار وں ت ک رسا ی رات م کی گ ی‪ ،‬اور م لف منعا ی ہول وں قکی را می کے ذر ی ع‬
‫ہ‬ ‫س‬ ‫ت‬ ‫ہ‬ ‫ٹ‬
‫ہ‬ ‫ت‬ ‫ب‬ ‫ت‬ ‫ج‬ ‫ت‬
‫ے۔ اس‬ ‫م‬
‫ے ا م کردار ئادا ک یہ ا ہ ق‬ ‫ن یل‬ ‫ے لک کی ر ی اور عوام کی ہ ری کے‬
‫ن‬ ‫ح‬
‫اور سما نی کارکردگی ض‬
‫ی‬ ‫ل‬
‫‪ )PPP‬جکی س ی اس ی ع‬ ‫نی ( ش‬ ‫پ ار‬
‫ے ک ی ا م ا دامات‬ ‫ی‬
‫ُا ٹےئمعا ی‪ ،‬سما ی‪ ،‬اور می ب ی ادوں کو ب وط ک ی ا اور عوام کی ث ی ت کو بل د کرے کے یل‬ ‫م‬
‫ھاے۔‬
‫حوالہ ج ات‬
‫نٹ‬ ‫ئ‬ ‫ن‬ ‫ٹ‬
‫‪1‬۔ "پ اکست ان پ ی پ لز پ ار ی۔" ا سا ی کلوپ ی ڈی ا ب ر ا ی کا‪https://www.britannica.com/topic/Pakistan-Peoples- ،‬‬
‫‪Party‬۔‬
‫ٹ‬ ‫ٹ‬
‫‪2‬۔ "پ اکست ان پ ی پ لز پ ار ی۔" پ اکست ان پ ی پ لز پ ار ی‪/https://www.ppp.org.pk ،‬۔‬
‫ئ‬
‫ت‬ ‫ت‬ ‫ٹ ش‬ ‫ش ف‬
‫ہ‬ ‫پ‬
‫ے پ اکست ان ی پ لز پ ار ی سو لسٹ حری ک سے ج اگی رداروں کی ج ماعت می ں ب دی ل و ی؟" ڈان‪11 ،‬‬ ‫ک‬ ‫ن‬
‫‪3‬ن‪ .‬ی خ‪ ،‬رزا ہ۔ " ی س‬
‫ج وری ‪https://www.dawn.com/news/1382169 ،2018‬۔‬
‫ق‬
‫م تس‬
‫بل پ اکست ان‪-:‬‬
‫پاکستان جب وجود میں ٓایاتووہ ستائیس رمضان البارک کا متبرک دن تھا۔ مسلمان‪ْ ،‬اس دن روزے‬
‫س‪HH‬ے تھے اور ہ‪HH‬ر نم‪HH‬از میں ہللا کے حض‪HH‬ور اس مل‪HH‬ک کیل‪HH‬ئے دع‪HH‬اگو بھی تھے‪ ،‬س‪HH‬جدہِ ش‪HH‬کر بھی ادا‬
‫کررہے تھے کہ ایک نئی صبح کا ٓاغاز ہونے واال تھ‪HH‬ا۔ کچھ بزرگ‪HH‬وں نےاس رات لیلۃالق‪H‬در ک‪HH‬و دیکھ‪HH‬نے‬
‫کی سعادت بھی حاصل کی۔ ہللا تعالٰی نے تخلیق پاکستان کیلئے اس مقدس دن اور اس ہ‪HH‬زار مہین‪HH‬وں س‪HH‬ے‬
‫بہتر بتائی گئی رات کا انتخاب کیوں کیا۔ اس ملک کے ساتھ محمدﷺ کے اسمِ گرامی کو کیوں جوڑ‬
‫دیا گیا۔ ذرا غور کیجئے۔ محمد کے عدد بانوے ہیں‪ ،‬انہیں جمع کیا ج‪H‬ائے ت‪H‬و گی‪H‬ارہ بن‪H‬تے ہیں۔ گی‪H‬ارہ ج‪H‬و‬
‫اعداد کی دنیا میں سب سے زیادہ مقدس عدد ہے۔ پہلے بانوے کی بات کرتے ہیں۔ دنیا میں ک‪HH‬وئی ش‪HH‬خص‬
‫پاکستان میں کسی کے ساتھ رابطہ کرنا چاہے تو اسے سب سے پہلے بانوے ڈائل کرنا ہ‪HH‬و گ‪HH‬ا۔ یع‪HH‬نی اس‪HH‬م‬
‫محمد کے بغیر اس ملک میں کسی سے رابطہ ممکن ہی نہیں۔ اب گیارہ پر ٓاتے ہیں۔ قیام پاکس‪HH‬تان کیل‪HH‬ئے‬
‫انیس سو سینتالیس کا سال چنا گیا‪ ،‬وہی چار اور سات یعنی گیارہ۔‬
‫قائداعظم کی وفات اور عالمہ اقبال کی پیدائش میں بھی گیارہ کا عدد موج‪HH‬ود ہے۔ قائ‪HH‬داعظم ک‪HH‬اتو‬
‫نام ہی محمد علی ہے‪ ،‬محمد اور علی دونوں کے عدد گیارہ ہیں اور یہ دو ہزار ت‪HH‬یئس ک‪HH‬ا گی‪HH‬ارہواں مہینہ‬
‫خوش بختیوں کی تمہید بننے واال ہے۔ یہ پاک سرزمین منزلوں کی طرف رواں دواں ہے۔ مایوس‪HH‬ی ح‪HH‬رام‬
‫ہے‪ ،‬کفر ہے۔ اس ملک کی ترقی کی رفتار اور تیز ہوگی‪ ،‬بلکہ بہت جلد بلندیوں کو چھو لے گی۔ کرنسی‬
‫کی حالت روز بروز بہتری کی طرف جا رہی ہے۔ م‪HH‬نی الن‪HH‬ڈرنگ ک‪HH‬رنے وال‪HH‬وں کے خالف کارروائی‪HH‬اں‬
‫شاندار رہی ہیں مگر ضروری ہے کہ ان پریہ زمین تنگ ہو جائے۔ ابھی کچھ بڑے منی النڈرنگ ک‪HH‬رنے‬
‫والے احتساب سے باہر ہیں۔ ان شاہللا بہت جل‪HH‬د وہ بھی گ‪HH‬رفت میں ٓائیں گے۔ ذخ‪HH‬یرہ ان‪HH‬دوز وں کے خالف‬
‫بھی مناسب کارروائی کی گئی ہے مگر ابھی ان کے خالف اورکارروائیوںکی ضرورت ہے۔ انہیں ایس‪HH‬ی‬
‫سزائیں ملنی چاہئیں کہ نمونِہ عبرت بن جائیں۔ اسمگلروں کے خالف بھی ب‪HH‬ڑی بھرپ‪HH‬ور ک‪HH‬ارروائی ہ‪HH‬وئی‬
‫ہے۔ خاص طور پر مغربی سرحد پ‪H‬ر س‪H‬خت کن‪H‬ٹرول نے معیش‪H‬ت ک‪H‬و س‪H‬نبھاال دی‪H‬ا ہے۔ غ‪H‬یر ق‪H‬انونی غ‪H‬یر‬
‫ملکیوں اور ان سے منسلک مافیاز کی بت‪HH‬دریج گرفتاری‪HH‬اں ج‪HH‬اری ہیں۔ ان کی رفت‪HH‬ار ت‪HH‬یز ترہ‪HH‬ونی چ‪HH‬اہئے۔‬
‫ٓاہستہ ٓاہستہ معاشی حاالت سدھر رہے ہیں۔ ٓائی ایم ایف کے جائزہ مشن کی کامیابی کے سبب ستر ک‪HH‬روڑ‬
‫ڈالر کسی وقت بھی جاری ہو سکتے ہیں۔ میکرو اکنامک ہیلتھ پر اعتم‪HH‬اد اور ایس ٓائی ای‪HH‬ف س‪HH‬ی کے ک‪HH‬ام‬
‫پر اطمینان کااظہار کیا گیاہے کہ یہ س‪HH‬ازگار م‪HH‬احول ف‪HH‬راہم ک‪HH‬ر رہے ہیں۔ اس‪HH‬ٹاک ایکس‪HH‬چینج بھی مسلس‪HH‬ل‬
‫بلندی کی طرف رواں ہے۔ پٹرول کی قیمتیں کم ہو رہی ہیں‪ ،‬ان ش‪HH‬اءہللا اور کم ہ‪HH‬ونگی۔ ب‪HH‬ڑے پیم‪HH‬انے پ‪HH‬ر‬
‫مینوفیکچرنگ جاری ہے‪ ،‬روزگار کے اعداد و ش‪H‬مارمیں بح‪H‬الی کے ٓاث‪H‬ار ظ‪H‬اہر ہ‪H‬ورہے ہیں‪ ،‬اس م‪H‬رتبہ‬
‫کپاس کی پیداوارگزشتہ کئی برسوں سے زیادہ ہوئی ہے۔‬
‫ت‬ ‫ق‬
‫ع ی س نف‬ ‫ش‬ ‫ت‬ ‫ت‬ ‫ن‬
‫ا ست ان کا مست ب ل ب ہت سارے عوام‬
‫ے کہ س ی اسی صور حال‪ ،‬معا ی نحاالت‪ ،‬م لست قمی طح‪ ،‬ا رادی‬ ‫ے‪ ،‬ج ی س‬ ‫ہ‬ ‫تق‬ ‫ا‬ ‫و‬ ‫ہ‬ ‫صر‬ ‫ٹ پ ح‬ ‫م‬ ‫ر‬ ‫ل‬ ‫پک ت‬
‫اور اج ماعی کارکردگی‪ ،‬عدلی ہ‪ ،‬صحت‪ ،‬اور ی ک ن الوج ی کے ر ی ات۔ ی ہاں می ں چک ھ اہ م عوامل کو مد ظ ر رکھ کر ب ل کے ب ارے‬
‫می ں ب ی ان کر رہ ی ہ وں‪:‬‬
‫ش تق‬
‫‪1‬۔ معا ی ر قی‪:‬۔‬
‫ش‬ ‫خ‬ ‫ش تق‬ ‫ش‬ ‫ت شن‬ ‫ش تق‬
‫ت‬ ‫ب‬ ‫ت‬ ‫ت‬ ‫س‬ ‫ہ‬ ‫مست‬
‫وں می ں ہ ضری ن‬ ‫ے۔ تمعا ی رق ی نکات قراست ہ من لف عب ن‬ ‫پ اکست ان کامست ق ب تل نمئعا ی ف ر ہی کی عرو ی میتں رو ن فن و کت ا ہ‬
‫کارکردگی کی رو ی ج‪ ،‬م رو ہ ر ی ا ی شم صوبت قوں کی ب ی ادی ں خم ب وط‬ ‫می‪،‬ن لی می ب ہ ری‪ ،‬ا ترادی ت‬ ‫ن‬ ‫ت‬
‫کارکردگی‪ ،‬ق ل توا قا ی کی را‬ ‫ن‬
‫ے م لف‬ ‫ت‬ ‫ے۔پ اک نست ان کو ئم تعا ی ف ر ی خکے ن یل‬ ‫س‬
‫شکر ا‪ ،‬ب ی ن اال وامی عل ات کو ب ہ ر ب ا ا‪ ،‬اور مالی ت کی ہ نریف ن ا عمال می ں ہ‬
‫ب‬
‫ے تکاروب ار ی ا‬ ‫اکہ تا فراد صود ا پ‬ ‫ے‬ ‫ے۔ ا رادی کارکردگی کو ب ڑھای ا ج ا ا چ ا ہ‬ ‫شعب غوں می ں ن سرمای ہ کاری کی ب ڑی مزی دار زمی نشہ‬
‫ضم ا ل کی ب ی اد رکھ سکی ں۔ اس کے عالوہ‪ ،‬معا ی س ی است می ں ب ہت ری اور سرمای ہ کاروں کے حما ی ی لوں کا اہ مام ھی‬
‫ب‬ ‫ی‬
‫روری ے۔‬
‫ف‬ ‫ت نئ‬ ‫ن‬ ‫ت‬
‫ق‬
‫ق‬ ‫ق‬ ‫ف‬ ‫ش ت قہ ئ ق ت ن ئ‬
‫وں پر ب یئ تادی وا ا ی کی راہ می‬ ‫ول نیم ٹ‬ ‫خ‬ ‫ک مست ل‪ ،‬مع‬ ‫ے۔ ای ت‬ ‫ہ‬ ‫ے مست ضل وا ا ی کی راہ می ب ھی ب ہت ناہئ م ت‬ ‫ل‬ ‫ی‬
‫عاش ی رقی ک‬
‫ت‬ ‫م‬
‫ک‬ ‫ت‬
‫ے الشتکی ج ا رہ ی ہعی ں‬ ‫ے کی ل‬ ‫عمال کرت قکے زر ی ز ا گو ھ‬ ‫الوہ‪ ،‬ی ت ن ی کی ں اس ش‬ ‫ع‬ ‫ع‬ ‫کے‬ ‫اس‬
‫ہ ست‬ ‫ے۔‬ ‫ہ‬ ‫ف‬‫روری‬ ‫ف‬ ‫ے‬ ‫ی‬
‫ل‬ ‫کے‬
‫جف وم عا یقت ر ی کو مز د اض‬
‫ق‬
‫ی‬ ‫ر‬ ‫ی‬ ‫ش‬ ‫عا‬
‫ے۔ ت قلم و‬ ‫ں۔ لی می ب ہ شری تب قھی معا ہی ر ی کی راہممی ں اہ م کردار ادا کر ی ہ ش‬ ‫ی ت‬ ‫ہ‬ ‫ی‬ ‫ک‬
‫ن‬ ‫کر‬
‫ن‬ ‫م‬ ‫را‬ ‫ت‬
‫ی ت‬
‫ا‬ ‫ی‬ ‫م ت‬
‫ت معا ضی ر ی می ں ا می ت کا حا ل ہ ی ں۔ اسی طرح‪ ،‬معا ی ر ی‬ ‫ن‬ ‫ی‬ ‫کی رب‬ ‫کارکردگیتکی ب نہ ری‪ ،‬اور ونج وا وں ض‬ ‫ق‬ ‫ن کی م ن ت‬ ‫ی‪،‬‬‫ق‬ ‫ر‬
‫ب‬
‫ے۔‬ ‫ے رو ہ ر ی ا ی م صوب وں کی ب ی ادی ں م ب وط کر ا ھی روری ہ‬ ‫کے یل‬ ‫ت‬
‫ع‬
‫ت‬ ‫ت‬ ‫‪2‬۔ لی می ب ہقت ری‪:‬۔‬
‫ع ن‬ ‫ق‬ ‫ش ت‬
‫ام کی تب ہعت ری ن سے‬ ‫ے عقلی می ب ہت‬ ‫ئ‬ ‫مست‬
‫ری بش ہت اہ ن م ہ وگی۔ لی تمی ظ ض‬ ‫ث‬ ‫ت‬ ‫ل‬
‫ل‬ ‫م‬ ‫کے‬ ‫ن‬ ‫ی‬ ‫ر‬ ‫بش ل فمی ں ت پ اکست ان کی ن معا ی‬
‫ت‬ ‫ن ن‬
‫ے۔ئ ای عک م ب وط لی می ظ ام‬ ‫ا‬ ‫ت‬‫ک‬ ‫س‬ ‫ا‬ ‫ب‬‫ق‬ ‫ک‬ ‫ر‬ ‫ئ‬ ‫ر‬ ‫مؤ‬ ‫ں‬ ‫ی‬ ‫م‬ ‫ی‬ ‫ت‬‫ر‬ ‫کی‬ ‫ق‬ ‫ں‬ ‫ی‬ ‫ہ‬ ‫ا‬ ‫و‬
‫ت‬ ‫ج‬ ‫وگا‪،‬‬ ‫ہ‬ ‫دازہ‬ ‫ا‬ ‫ر‬ ‫ہ‬ ‫ب‬ ‫کا‬ ‫ن‬
‫وں‬ ‫ت‬ ‫ص‬ ‫ر‬ ‫ت‬‫ی‬ ‫عا‬ ‫کو‬ ‫وں‬ ‫وج وا‬
‫ت‬ ‫ہ‬ ‫ت‬
‫س‬ ‫م‬ ‫ی‬ ‫ت‬ ‫ت‬ ‫ی‬ ‫ت‬ ‫ک‬ ‫ع‬ ‫م‬
‫ے لی نمی ب ہ ریت کی نراہ می ں‬ ‫ے‪ ،‬ہب ل کے سل‬ ‫دی ج ا ق‬ ‫جس می ں مع ی اری لی م‪ ،‬عکی رب نی ت‪ ،‬اور مہار وں نکی ر ی کو وج ہ ن ن‬
‫ت‬ ‫ہ‬
‫وان‬ ‫ج‬
‫ے تاکہ ن و ن‬ ‫ہ‬
‫وق کی ا می ت کو جم ھای ا ج ا ا چ ا ی‬ ‫ح‬
‫ے۔ مزی تد‪ ،‬ل می ظ ام می ں عدلی ہ‪ ،‬ا صاف‪ ،‬اور ا سا عیی ن‬
‫ی‬ ‫ت قرکھت ا ہ ش‬ ‫ت‬ ‫ا مجی‬
‫الوہ‪،‬ق ل می ب ی ادوں کو عالمی مع ی ار کے م طابق ب ہ ر ب ای ا ج ا ا‬ ‫سما ہ ی ت ر ی اور نمعا ن ی ب ہ ری کی راہ پر چق ل سکی ں۔ اس کے ع ت‬
‫ے اکہ پ اکست ا ی وج وان عالمی س طح پر م اب لہ کر سکی ں اور ملک کی ر ی می ں اپ ن ا کردار ادا کری ں۔‬ ‫چا ی‬
‫ت‬ ‫ٹ‬
‫‪3‬۔مواصالتقاور یک ن الوج ی کے اس عمال‪:‬۔‬
‫ن تق‬ ‫ت‬
‫ے‬
‫ئ‬
‫کے‬ ‫ی‬ ‫ر‬ ‫ر‬ ‫ی پ‬‫ے‬ ‫م‬ ‫ز‬ ‫اس‬ ‫وگا۔‬ ‫ہ‬ ‫کردار‬ ‫م‬ ‫ہ‬ ‫ا‬ ‫کا‬ ‫عمال‬ ‫مست ب ل می ں تپ اکست ان می ں موا تصالت اور ٹ ی ک ن الوج ی کے اس‬
‫ض لف‬ ‫مع ش‬ ‫الت کی بق ہت ری اور کنولوج‬
‫الت کی ب ہت ری سے ی ت ٹکی سرگرمی می ں تا ا ہ‬ ‫مم‬
‫ے۔ شموا ئص‬ ‫ہ‬ ‫ہ‬‫ت‬ ‫ب‬ ‫طال‬ ‫ف‬‫م‬ ‫کا‬ ‫عمال‬ ‫س‬ ‫ا‬ ‫کے‬ ‫ی‬ ‫ت‬
‫ن‬
‫مواصتص ت‬
‫س‬ ‫ج‬ ‫ن‬
‫ےگا اور عوام کو مزی د رصتوں کی گو ی کن ہ وگی۔ اس کے عالوہ‪ ،‬ی ک الو ن ی کے ا عمال‬ ‫ی‬ ‫پ‬ ‫س‬ ‫ت‬
‫ہ وگا‪ ،‬ع ع ی ر ی کو ب ہ ر ک ی ا جش ا ک‬
‫ے۔ آئ ن دہئ ٹکے دور می ں‪،‬تہ می ں مواصالت کی ب ی ادی تچ یزوں نکی‬ ‫ت ک ہ‬ ‫ی‬ ‫س‬ ‫آ‬ ‫ری‬ ‫ت‬ ‫ہ‬ ‫ب‬ ‫ں‬ ‫حت‪ ،‬اور معا ن ی ٹ ن ج ی‬
‫م‬ ‫حاالت‬ ‫سے لی م‪ ،‬ص‬
‫ی‬ ‫ہ‬ ‫پ‬ ‫ہ‬
‫ے شی ک تالو قی کی رب ی ت کے ا م لوؤں پر وج ہ د ی‬ ‫ج‬ ‫ن‬ ‫ک‬ ‫س‬ ‫ت‬ ‫ب‬
‫عوام ی ل‬ ‫مع ی اریئت می ں ہ ری‪ ،‬ای مرج گ ی ک الو یوں کا ا ٹ عمال‪ ،‬اور ت‬
‫ے گا اور ملک کو‬ ‫طرح‪ ،‬پ اکست ان می ں مواصالت اور ی ک ن الوج ی کا اس عمال معا ی ر ی کی راہ می ں اہ می ت ر کھ‬ ‫چ الے۔ اس ت‬
‫ہ‬
‫ے۔‬ ‫س‬ ‫ج‬
‫عا می مع ی ار کے سا ھ وڑ کت ا ہ‬
‫‪4‬۔ عدلی ہ کی قب ہت ری‪:‬۔‬
‫قن‬ ‫ت‬ ‫مست‬
‫ے کہ ا ون کے‬ ‫وگی۔ عدلی ہ کی ب فہ ری کا م طلب ہ‬ ‫ے عدلی ہ کی ب ہت ری ب ہت اہ م ہ‬ ‫ی‬
‫ش‬ ‫کے‬ ‫ان‬ ‫ت‬ ‫س‬ ‫ک‬ ‫ا‬ ‫ں‬ ‫م‬ ‫ل‬ ‫ب‬ ‫ن‬ ‫ن‬
‫ے دھوکہ ہ وں۔‬ ‫اور‬ ‫درست‬ ‫ے‬‫ل‬ ‫ص‬ ‫کے‬ ‫ہ‬ ‫عدل‬ ‫ے‬
‫ب ت ک قئ‬
‫ری‬ ‫ہ‬ ‫اسی‬
‫ن‬ ‫س‬ ‫اور‬ ‫ی‪،‬‬ ‫ن اف ذ ہ وے‪ ،‬ا صاف کا نحصول‪ ،‬اور عا ی‪ ،‬سماج‬
‫ل‬ ‫پ‬ ‫ی‬
‫ب‬ ‫ئ‬ ‫ی‬ ‫ی‬ ‫ل‬
‫م یست‬ ‫ی‬ ‫ے ان‬ ‫م‬
‫ے اہ م ہ وگا کہ خعدلی ہ می ں‬ ‫ب ل کےئعدلی ہ کے‬ ‫داری سے کام کر ت ا ہ وگا۔‬ ‫ئ‬ ‫عدل ہ کو ا از اور‬ ‫ے ش‬ ‫تاستکے ی‬
‫ذمہ داران ہ ا ن ت ت ی ارات‬ ‫کے‬
‫ل‬
‫ہ‬ ‫عدل‬ ‫اور‬ ‫ے‪،‬‬ ‫ا‬ ‫کی‬ ‫دی‬ ‫ع ت ن ا ی کی عمللی رو نیی م نںج ب ہت ریبکی اے‪،‬ضا ت ارات کی مد وں کی اب ن‬
‫خ‬ ‫ب‬ ‫ج‬
‫ت‬ ‫تن ج ی‬ ‫ج‬ ‫پ‬ ‫ی ئ‬ ‫نف ج‬ ‫ت ہ ئ یق‬ ‫ی‬
‫موازن ہ‪ ،‬ا خ اب ات‬ ‫ھ‬ ‫سا‬ ‫کے‬ ‫ی‬ ‫ق‬ ‫ولو‬ ‫ک‬ ‫کی‬ ‫ہ‬ ‫عدل‬ ‫الوہ‪،‬‬ ‫ع‬ ‫ئ‬
‫کے‬ ‫ن‬ ‫ت‬ ‫اس‬ ‫ے۔‬ ‫ا‬‫ن‬ ‫ا‬
‫ن‬ ‫ک‬ ‫وط‬ ‫ب‬ ‫م‬ ‫کو‬ ‫ذی‬ ‫ا‬ ‫کی‬ ‫ون‬ ‫ا‬ ‫ن‬‫ے‬ ‫و‬ ‫ے‬ ‫کر‬ ‫عمال‬ ‫ن‬ ‫س‬ ‫ا‬
‫ے روری ہ وگی۔‬
‫ض‬
‫کے لی‬ ‫ل‬ ‫ب‬
‫ب ت ی ب مست‬
‫ھی‬ ‫ری‬ ‫ہ‬ ‫کی‬ ‫ی‬ ‫ا‬ ‫وا‬ ‫ں‬ ‫م‬ ‫ل‬ ‫ے کی ت رت ب‪ ،‬اور نق ی ا وج ی عم‬ ‫ن‬
‫د‬ ‫ام‬ ‫سرا‬ ‫کی‬ ‫ہ‬ ‫عدل‬ ‫ر‬
‫ش‬
‫ا‬ ‫ں‬ ‫م‬
‫ن‬ ‫ت‬ ‫ن‬ ‫ی عم‬ ‫ق‬ ‫ی‬ ‫ی‬ ‫ج‬ ‫ی‬ ‫ی‬
‫ے گی۔‬ ‫ے می ں مدد مل‬ ‫ے پر چ ل‬ ‫ے ملک کو ا ون کی حکمت لی اور ا صاف کے را س‬ ‫اس طرح‪ ،‬عدلی ہ کی ب ہت ری کے ذر ی ع‬
‫ق ت ق‬
‫وامی عل ات‪:‬۔‬ ‫‪5‬۔ ی ن اال ق‬
‫ب‬
‫ق‬ ‫ت‬ ‫ق‬ ‫ق‬ ‫ت‬ ‫ق‬ ‫مست‬
‫کی استہقمی ت مزی د ب ڑھے گی۔ ب ی ن اال وامی عل ات ہ ر ملکق کے‬ ‫م‬ ‫کے ب ی ن اال وامی عل ات‬ ‫ب ل می ں پ اکست ان ت‬ ‫تق‬
‫ہ‬ ‫ہ‬ ‫ب‬ ‫ت‬
‫ر ی اور امن می ں ا م کردار ادا کرے ہ ی ں‪ ،‬اور پ اکست ان کے ب ل کی ہ ری می ں ھی ان کا ا م کردار وگا۔ ب ی ن اال وامی‬‫ب‬ ‫ہ‬
‫ق‬ ‫ش‬
‫ے‪ ،‬س اسی موا ع‪ ،‬اور عا ی عاون ت ب ڑھا ا ا سکت ت‬
‫ق‬ ‫ت ت شت‬ ‫ت عق‬
‫کے عالوہ‪ ،‬ب ی ن االقوامی‬ ‫ت‬ ‫ف‬ ‫اس‬ ‫ے۔‬ ‫عہ‬ ‫ا‬ ‫یج‬ ‫ی س ش ن خ م تم‬ ‫ر‬ ‫ی‬ ‫ار‬ ‫ے‬‫ع‬
‫نی ج‬ ‫ذر‬ ‫کے‬ ‫ات‬ ‫ت خعل ق‬
‫س‬ ‫ج‬ ‫ل‬ ‫ق‬
‫نو ان ضکی جم ھ‪ ،‬ہ لی م‪ ،‬تاور صحا ی ق ت‬
‫کارکردگی کو مزی د وت‬ ‫ے‪،‬‬ ‫ب شلت ات کو ب ڑھاے سے پ اکست ان کی عا می ق طح پر ا ت ب ڑ فھ ی ہ‬
‫کی ا ق صادی‪ ،‬سماج ی‪،‬‬ ‫ت‬ ‫لک‬ ‫ق‬ ‫ے۔ مست ب ل می ں پ افکست ان کو ب ی ن اال وامی س شطح پر مزی د عال کرے فکی رورت وگی‪ ،‬اکہ م‬ ‫یہ‬
‫ے اور ملک کے ہرت می ں ب ھی اض ا ہ ہ و۔ اس طرح‪ ،‬ب ی ن اال وامی عل ات کی ب ہت ری‬ ‫ں اض ا ہ ہ وش سک‬ ‫اور س ی اسی ح ی ث ی ت می ق‬
‫مست‬
‫ے۔‬ ‫سے پ اکست ان کے ب ل کو رو ن مسی ر پر لے ج ای ا ج ا سکت ا ہ‬
‫ف‬
‫صحت کی راہ می‪:‬۔‬ ‫ق‬ ‫‪6‬۔ب ہت ری ن‬
‫ے کہ‬ ‫لب‬ ‫می کا م ط‬ ‫ق‬ ‫مست ب ل م ں ا ست ان کی صحت کی ف راہ می ا ک اہ م عاملہ ہ وگا۔ ب ہت ر ن صحت کی ف راہ‬
‫ےق ئ‬
‫ہ‬‫ئ‬ ‫ی ب ت ن ئ مست‬ ‫ت‬ ‫م‬ ‫ئی‬ ‫ہ‬
‫ف‬ ‫ضعوام کو تاری اور یموث رپ ک حت کی خ‬
‫اس‬ ‫ئ ل‬‫کے‬ ‫ل‬ ‫ب‬ ‫ے۔‬ ‫ت‬ ‫ا‬ ‫ا‬
‫یج‬ ‫ا‬ ‫ب‬ ‫ر‬ ‫ہ‬ ‫کو‬ ‫ی‬ ‫ا‬ ‫ی‬ ‫صح‬ ‫کی‬ ‫ان‬ ‫اور‬ ‫ں‪،‬‬ ‫ف‬‫ی‬ ‫ا‬ ‫ج‬ ‫کی‬ ‫م‬ ‫را‬ ‫دمات‬ ‫ص‬ ‫مع ی‬
‫ے۔ عال ا ی‬ ‫من می ں علی م‪ ،‬نعوامی آگاہ تی‪ ،‬صحت یفا ی کی سہولت ضوں کی ن راہ می‪ ،‬اور مع ی اری بصحت ت ی ا ی کی بف ہت ری پر وج ہ ندی نی چ ا ہ‬
‫ض‬ ‫ب‬ ‫کئ‬ ‫ب‬
‫صح ی ابضی کی راہ می کو ب ڑھا ت ا روری ہ توگا۔ اس‬ ‫ن‬ ‫ے‬ ‫ل‬ ‫ی‬ ‫وط کر ا اورئ د تی گر عوام‬
‫ن‬ ‫ن‬ ‫س طح پر صحت تکی ب ی ادی تسہول وں کی ت راہ می کو م ب‬
‫ق اچ ھی صح ی ابی کی‬ ‫ے اکہ ہ ر ا سان اپنی روری ات کے م طاب ش خ‬
‫ع‬
‫کے عالوہ‪ ،‬صح نی ا ی سہول وںق کی دس ی ا ی کو ب ڑھای ا ج ا ا چ ا تہ‬
‫ب ئ‬ ‫س ت ت پ ہ ب س مست‬
‫ع‬ ‫ی‬
‫وں کےض لم‪ ،‬ص‪ ،‬اور الج کی‬ ‫ب‬ ‫ت‬ ‫ئ‬‫ب‬
‫ے‪ ،‬ف ی مارین‬ ‫کر‬ ‫ر‬ ‫ہ‬ ‫کو‬ ‫ار‬ ‫ی‬ ‫ع‬‫م‬ ‫ی‬ ‫ا‬
‫ت ب‬‫ی‬ ‫صح‬ ‫کو‬ ‫ان‬ ‫ت‬ ‫س‬ ‫ن‬‫ک‬‫ا‬ ‫پ‬ ‫ے‬ ‫ل‬ ‫کے‬ ‫ت‬ ‫ل‬ ‫ب‬ ‫ے۔‬ ‫ٹ ہول وں ک چن ک‬
‫ادینسہول وں ت ک رسا ی می ںتاض ا ہ کرے کی رورت ہ وگی۔ اس طرح‪،‬‬ ‫ی کی ب ی ش‬ ‫ی ک ن الوج ی کو ب ہت ر ب ن ا فے‪ ،‬اور عوام کو صح ی اب ق‬
‫مست‬ ‫ہ‬ ‫ت‬
‫ے۔‬ ‫ب ہ ری ن صحت کی را می پ اکست ان کے ب ل کی رو ی می ں اہ م کردار ادا کر سک ی ہ‬
‫ق‬ :‫حوالہ ج ات‬
‫ق‬ ‫چین‬ ‫مست‬
:‫ل ج ز اور موا ع۔ ڈپ لومی ٹ۔‬ :‫ب ل‬ ‫)۔ پ اکست ان کا‬2019( .‫ ایس‬،‫ حسن‬.1
/https://thediplomat.com/2019/03/pakistans-future-challenges-and-opportunities
‫ٹ‬ ‫تق‬ ‫خش‬ ‫ق‬
‫مست‬
:‫ و حالی اور ر ی کا وژن۔" دی ای کسپ ریس ری ب یون۔‬:‫ب ل‬ ‫)۔ "پ اکست ان کا‬2020( ‫ ایس اے‬،‫ زی دی‬.2
https://tribune.com.pk/story/2274457/pakistans-future-a-vision-of-prosperity-and-
development
‫ن‬ ‫ت‬ ‫ق‬ ‫ق‬
‫چ‬ ‫مست‬
:‫ ا صادی ی ل ج ز اور ممکن ہ حل۔ ڈان۔‬:‫ب ل‬ ‫)۔ پ اکست ان کا‬2021( ‫ آر۔‬،‫ حق‬.3

‫ن ٹ ن یش ن‬ ‫ت‬ ‫ت‬ https://www.dawn.com/news/1616264


‫ق‬
‫ن‬ ‫ٹ‬ ‫ع‬ ‫مست‬
:‫ لی م اور ی ک ن الوج ی پر وج ہ۔" دی ی وز ا ر ل۔‬:‫ب ل‬ ‫)۔ "پ اکست ان کا‬2022( ‫ اے‬،‫ حسی ن‬.4
https://www.thenews.com.pk/print/982100-pakistan-s-future-a-focus-on-education-
-and
technology
‫نن ج ن‬ ‫ض‬ ‫ت‬ ‫ق‬ ‫ق‬ ‫ت‬ ‫ق‬
‫ق‬ ‫مست‬
:‫ے ب ی ن اال وامی عل ات کو م ب وط ب ا ا۔" یو ی وز۔‬
‫ ر ی کے یل‬:‫ب ل‬ ‫)۔ "پ اکست ان کا‬2023( ‫ اے‬،‫ ع ب اسی‬.5
https://www.geo.tv/latest/451028-pakistans-future-strengthening-international-
relations-for-progress
‫آل متحدہ لیگ کی تین جماعتوں‪-:‬‬
‫ت‬ ‫ش‬ ‫‪ PML‬ا ست ان کیت‬ ‫ت‬
‫ے۔ آلت م حدہ‬ ‫ماعت ہ‬
‫ت‬ ‫ج‬ ‫اسی‬ ‫ی‬ ‫س‬ ‫ہور‬ ‫ت‬‫م‬ ‫ک‬ ‫ی‬ ‫ق‬
‫ا‬ ‫ک‬ ‫پ‬ ‫ش‬ ‫خ‬ ‫‪(Pakistan‬‬ ‫‪Muslim‬‬ ‫)‪League‬‬ ‫ا‬ ‫آل م ی ی‬
‫گ‬ ‫ل‬ ‫حدہ‬
‫ع‬ ‫ہ‬ ‫ہ‬ ‫ت‬ ‫ج‬
‫ے۔ اس کی ی ن ا م ج ما ی ں‬ ‫سی‬
‫ے‪ ،‬و لف عب وں می ں م و ی ہ‬ ‫م‬ ‫ماعت ہ‬ ‫عروف ن سخی اسی جک ت‬ ‫ل ی گش پ اکست ان کی پاینکم م ش‬
‫خ‬
‫عمومًا عب وں می ں ا ی صوص ا ت ر ھ ی ہ ی ں۔‬
‫ت‬
‫کی‬ ‫ان‬ ‫ام‬
‫ن‬
‫کا‬ ‫اس‬ ‫اور‬ ‫ھی‬ ‫ھی‬ ‫‪ ‬پ ہلی ماعت " ا ت ان مسلم گ (ن واز)" ے‪ ،‬س کی ب ن اد واز ش ر ف ے رک‬
‫ن‬ ‫ن‬
‫ن‬ ‫ق‬ ‫ی‬ ‫ی‬ ‫نہ ج‬ ‫لی‬ ‫ن پ کس‬ ‫ش خ ج‬
‫ن‬
‫ے اور اس کی وت کو ما ا‬ ‫ہ‬
‫ے۔ اس ج ماعت ے پ اکست ان کی س ی است می ں ا م کردار ادا ک ی ا ہ‬ ‫ت ا ت پر سلک ہ‬ ‫م‬
‫ش‬ ‫ق‬ ‫ے۔‬ ‫ج ا اہ‬
‫ہت‬ ‫ش‬ ‫س‬ ‫م‬
‫ے۔ اس ج ماعت‬ ‫ادت ی خت ر ی د احمد کی زیِر ا مام ہ‬ ‫ش‬ ‫ے‪ ،‬ج شس کی ی‬ ‫ن انک تلم ل ی گ (ق)" ئہ‬ ‫دوسریشج ماعت "پ اکست‬
‫ع‬ ‫ن‬ ‫‪‬‬
‫م‬
‫ہت‬ ‫ے۔ش‬‫ی‬
‫ل کر ا ہ ق‬
‫م‬ ‫ش‬
‫وں کو ا‬ ‫تکی ب ی اد ی خ تدمحم لی ے رمسھی ھی اور اس کا دا رہ کار عب ق‬
‫ے۔ اس‬ ‫ے‪ ،‬جس کی قی ادتش اہ حمود ر ن ی فکی زیِر ا خمام ہ‬ ‫(ف)" ہ‬ ‫ماعت "پ اکست انش لم ل ی قگش ن‬ ‫یسری ج ش‬ ‫‪‬‬
‫پ‬ ‫م‬ ‫ی‬ ‫م‬ ‫ب‬ ‫ک‬
‫ے۔‬ ‫ے ا صا ی کے الف ج دوج ہد ہ‬ ‫کی ی ل ھی اہ حمود ر خی ے کی اور اس کی خ صد کر ن تاور ب‬ ‫ت‬
‫ج ماعت‬
‫ف‬ ‫ت‬ ‫ت‬
‫ان ی ن ج ماع وں کی ار ی خ اور س ی اسی عالی ت م ت لف ہ ی ں ج و ان کی م صوصی ت ب ن ا ی ہ ی ں۔‬
‫ن‬
‫‪ .1‬پ اکست ان مسلم ل ی گ ( واز)‪:‬‬
‫ن‬ ‫ت‬ ‫ن‬
‫ک ئ‬ ‫واز‬ ‫دمحم‬ ‫ماعت‬ ‫ہ‬ ‫ے۔‬
‫ی ہن ی ج‬ ‫ک‬ ‫ا‬ ‫سے‬ ‫ں‬ ‫ی‬ ‫م‬ ‫وں‬ ‫ج ع‬‫ما‬ ‫عروف‬ ‫م‬ ‫اور‬ ‫م‬ ‫ہ‬ ‫ا‬ ‫ں‬ ‫ی‬ ‫م‬ ‫است‬ ‫ی‬ ‫س‬ ‫کی‬ ‫ان‬ ‫ت‬ ‫س‬ ‫ا‬
‫پک‬ ‫واز)‬ ‫پشاکست ان مس قلم ل ی گ (‬
‫‪ ۱۹۹۳‬می ں ر تھی گخی‬ ‫ن‬ ‫ے ہ ی ں۔ اس ج ماعت کی ب ی اد‬ ‫ے‪ ،‬ج و پ اکست ان کی سابق وزیر اعظ م ب ھی رہ چ ک‬ ‫ادتخ می ں ہ‬ ‫ت ریف کی ین‬
‫ے۔ پشاکست ان لم ل یشگ ( واز) کی اری ی‬ ‫س‬ ‫م‬ ‫ہ‬ ‫ت‬
‫ان کی س ی است می ں ا م کردار ادا ک ی اٹہ‬ ‫ھی اور اس ے م لف دوروں می ںتپ اکست ش‬
‫ے م ہور س ی است دان امل ہ ی ں۔ اس کی‬ ‫قستی اسی سرگر یم وں می ضں ای کتمرت ب ہ ب ھی و صدرن ریف‪ ،‬عمران خ ان اور ب ثالول ب ھ و ج ی س‬
‫پ‬ ‫ت‬
‫ے۔‬ ‫و وں می ں ای ک م ب وط ج ماع ی چ ھ رول اور ج اب کی س ی است می ں ب ڑا ا ر ہ‬
‫ں‪،‬‬
‫ق‬ ‫آل ت حدہ گ کی دوسری دو ما توں‪ ،‬ی نی ا ت ان مسلم گ (ق) اورت ا تئ ان مس‬
‫ے می ش‬ ‫کے م ا ب ل‬ ‫(ج)‬ ‫گ‬ ‫ی‬ ‫ل‬ ‫لم‬ ‫پ کس‬ ‫ل‬
‫صوکے من ں اہ ی ت حاص‬
‫ث ج تع ن ع پ س‬ ‫ن‬ ‫م ل‬
‫ق‬
‫ے۔ اس ج ماعت کا م صد عمومًا معا ی‬ ‫ی‬ ‫آ‬ ‫ی‬ ‫کر‬ ‫ل‬ ‫اب‬ ‫ا ست ان مسیلم ل گ ( واز) اک ر مر ہ پ‬
‫ہ‬ ‫ب ی می‬ ‫ت ب ج‬ ‫ی‬ ‫پک‬
‫ے۔‬ ‫ہ‬ ‫ا‬ ‫ت‬ ‫ھ‬ ‫ک‬ ‫ر‬ ‫ر‬ ‫ظ‬ ‫مد‬ ‫کو‬ ‫صول‬ ‫ح‬ ‫کے‬ ‫کام‬ ‫اس‬ ‫ں‬ ‫ی‬ ‫م‬ ‫است‬ ‫ی‬ ‫س‬ ‫اور‬ ‫الحات‬ ‫ص‬ ‫ا‬
‫ح‬ ‫ت‬
‫ار ی خ‪:‬‬
‫ت‬ ‫ت‬ ‫ت‬ ‫ن‬ ‫س‬
‫ے۔آل م ن حدہ‬ ‫ے‪ ،‬جس کی ار ی خ ب ہت وسی ع اور اہ م ہ‬ ‫واز) ئآل م حدہ ل ی گ کی ای ک اہ م ج ماعت ہ‬ ‫ت‬ ‫ن‬‫ت‬
‫گ(‬ ‫پ اکست ان نم لم ل ی ت‬
‫ک کام ی ت‬ ‫سپ اور س ی است ب‬
‫اں دمحم واز‬ ‫س‬ ‫م‬ ‫اب س ی است دان م ی‬ ‫ک‬ ‫ے۔ ی ہ ج ماعت ہ ر ای ن‬ ‫ن ھری ہ‬ ‫واز) کی ار ی خ ا شہاک ی دلچئ ن ش‬ ‫شل ی گ ( ق‬
‫ن ی اد ر ھی ھی۔ پ اکست ان لم ل ی گ‬ ‫ف ے ش‪ 1993‬می ں اس ج ماعت کی ب‬ ‫ی ق‬ ‫ر‬ ‫واز‬ ‫ی۔‬ ‫ا‬ ‫پ‬ ‫ل‬ ‫ی‬ ‫ں‬ ‫خ‬ ‫ی‬ ‫م‬ ‫ادت‬ ‫کی ی‬ ‫نریف ت‬
‫ہ‬
‫ے ا ل ہ ی ں۔ اس ج ماعت ےتپ اکست ان کی س ی است می ں ا ئم کردار‬ ‫م‬ ‫( واز) کی ار ی خخ م ں م لف حوادث اور س اسی م ا ل‬ ‫ت‬
‫ے۔ اس کی حکوم وں می ں عام عوام کے مسا ل کا‬ ‫کی‬ ‫ل‬ ‫ے اور م ت یلف دوروں م ں حکو توںی م ں ش ری بت حاص‬
‫ہ‬ ‫ب کی‬ ‫م خی‬ ‫ئ ی‬ ‫ش‬ ‫حادا ک ی ا ہ‬
‫ن‬
‫ب‬
‫ل کرے کی کو ش کی گ ی‪ ،‬یسا کہ عوامی وراک‪ ،‬ج ٹ‪ ،‬اور ہت چک ھ۔‬ ‫ج‬
‫آج کے دور می ں‬
‫ن‬ ‫مس‬ ‫ت‬ ‫ت‬ ‫ت‬
‫ہ‬
‫ے۔ اس‬ ‫آل م حدہ ل ی قگ کی ی ن ج مابع وں می نں پشاکست ان لم لخی نگ ( واز) آج کل کے دور می ں ا م کردار ادا کرنرہئ ی ہ ش‬
‫ن ہ ب از ت‬‫ےخہ ی ں‪ ،‬ج ب کہ اس کی رقہ ما ی اب‬ ‫کے ممب ران کر رہ‬ ‫ندان ت‬ ‫جش ماعت کی ی ادت اب ھی دمحم واز ریفنکے ا‬
‫ے ہ ی ں۔ پ اکست ان مسلم ل ی گ ( واز) ے حکوم ی عہدے پر ب ھی م ت لف دوروں می ں اب ض ہ وے کا ج رب ہ‬ ‫ریف کر رہ‬
‫ن‬ ‫ئ‬ ‫ن‬
‫ے۔‬ ‫رکھا نہ‬
‫ن‬ ‫ش‬ ‫ش‬ ‫ع‬ ‫ت‬ ‫ش‬
‫دمحم واز ریف ے ی ن ب ار پ اکست ان کی وزیرا ظ می عہدہ سن ب ھاال‪ ،‬ج ب کہ ان کےسب ھا ی ہ ب ازن ریف ے پ ج اب کی حکومت‬
‫اس‬ ‫ے۔ خ‬ ‫کردارت اہ مئ‬
‫ہ‬ ‫گ( ن‬
‫واز) کا‬ ‫آج کل کی س ی فاسی ماحول می ں ب ھی‪ ،‬پ اکست ان م لم ل ی ت‬ ‫ن‬ ‫ے۔‬ ‫ب‬
‫می ں ھی اہ م کردار ادا ک ی ا ہ‬
‫ے ہ وے‪ ،‬وہ م ت لف‬ ‫ک‬ ‫ت‬ ‫استتپرقان کے رہ نماؤں کے ی صل‬
‫ے اورق ان کی ج ماعت کیشس ی اسی اس را یج ی کو مد ظ ر ر ھ‬ ‫ماعت کی س ی ش‬
‫ج‬
‫ج ئ‬
‫ے ہ ی ں۔‬ ‫ہ‬ ‫ر‬ ‫کر‬ ‫رکت‬ ‫ں‬ ‫ی‬ ‫م‬ ‫است‬ ‫ی‬ ‫س‬ ‫ومی‬ ‫اور‬ ‫عاملہ‪،‬‬‫م‬ ‫کا‬ ‫لی‬ ‫ہ‬‫ا‬‫ا‬ ‫کی‬ ‫ہ‬ ‫ی‬‫عدل‬ ‫ی‪،‬‬ ‫ر‬ ‫ی‬ ‫عا‬‫م‬ ‫ے‬‫س‬ ‫ی‬ ‫ل‬ ‫مسا‬
‫‪ .2‬پ اکست ان مسلم ل ی گ (ق)‪ :‬۔‬
‫ق ش‬
‫نق‬ ‫ج‬
‫ن‬ ‫ش‬ ‫ئ‬ ‫مس‬
‫ے اب‬ ‫پ اکست ان ن لم ل ینگ (ق) کے ا د ی خ ر ی د ہاحمد ای ک معروف س ی است دان ہ ی ں‪ ،‬ن کا ام س یعماسی م ی دان می ں ب‬
‫دان‬
‫اور ل کردار س ی است کے م ی ن‬ ‫اور قان کیخ س ی اسی تسوچ ت‬ ‫ت‬ ‫ے‬ ‫کردار ادا ک ی ا ہش‬
‫ان کیشس ی است می ں ات م ئ‬ ‫ے۔ ا تہوں ے پ اکست ش‬ ‫ہ ق‬
‫ے آے‬ ‫ے اور ان کے ذر ی ع‬ ‫ی‬‫ش‬ ‫و‬ ‫ہ‬ ‫ہ‬
‫ئ‬ ‫و‬ ‫صوصی‬ ‫کی‬ ‫ی‬ ‫ر‬ ‫ی‬ ‫عا‬ ‫اور‬ ‫ل‬ ‫سا‬ ‫ق‬
‫کی‬ ‫عوام‬ ‫کو‬ ‫احمد‬ ‫د‬ ‫ر‬ ‫خ‬ ‫ی‬ ‫ں۔‬ ‫ی‬ ‫ہ‬‫ن‬‫ف‬ ‫ی‬ ‫عر‬ ‫می ں ح ت‬
‫ل‬ ‫ب‬‫ا‬
‫ہش‬ ‫ٹ ج‬ ‫ق‬ ‫ئم ئ‬ ‫حم‬ ‫ی ف‬
‫ناحمد نکی س یق است می ں‬‫ے ک ی اہ م ا داماتسا ھاے۔ ی خ ر ی د‬ ‫ق ل‬ ‫کے‬ ‫ق‬ ‫ی‬ ‫کی‬ ‫ادات‬ ‫مت‬ ‫کے‬ ‫عوام‬ ‫ے‬ ‫وں‬ ‫قوالے کومت‬
‫پ‬ ‫م‬
‫ے اور ان کی ی ادت می ں پ اکست ان لم ل ی گ (ق) ے ا ی م امات کو ب ڑھای ا‬ ‫ن‬ ‫س‬ ‫م‬
‫وت اور اس حکام کا ای ک ظ ب وط ون ب ا ہ‬
‫ے۔‬ ‫ہ‬
‫ت‬
‫ار ی خ‪-:‬‬
‫ن‬ ‫ن‬ ‫ث‬ ‫ت‬
‫ے۔ اس ج ماعت کی بق یئ اد ‪ 1958‬می ں ج رل‬ ‫ہ‬ ‫ی‬ ‫ہ‬ ‫ر‬ ‫ر‬ ‫مو‬ ‫اور‬ ‫م‬
‫ق‬ ‫ن‬ ‫ہ‬ ‫ا‬ ‫ں‬ ‫ف‬ ‫ی‬‫م‬ ‫است‬ ‫ی‬ ‫س‬ ‫کی‬
‫ن‬ ‫ان‬ ‫ت‬ ‫س‬ ‫ن‬‫ک‬‫ا‬ ‫پ‬ ‫خ‬ ‫ی‬ ‫ار‬ ‫(ق)ک کی‬ ‫ن‬ ‫پ اکست انخ مسلم ل ی گ‬
‫کی۔ اس تدوران‬ ‫کری قحکومت ا م‬ ‫س‬ ‫ج‬ ‫ت‬ ‫ن‬
‫خ‬ ‫اور ای ک ع ش ت‬ ‫لک پر و ی ا الب ک ی ا ت‬ ‫ان ی ازی ے ر ھی‪ ،‬شج کب ا ئہوں ے م ق‬ ‫س‬ ‫م‬
‫آیوب‬
‫اسی اس حکام‪ ،‬معا ش ی ر ی‪ ،‬اور عوام کیت دمت ھی۔‬ ‫م‬ ‫م‬ ‫ہ‬
‫پ اکست ان لم ل ی گ (ق) کی ی تل و ی‪ ،‬ج خ‬
‫س کا صد نلک میی کں س ی ئ‬
‫الحات‪ ،‬زراع ی اصالحات‪،‬‬ ‫ش‬ ‫ص‬ ‫ا‬ ‫ی‬ ‫عا‬
‫ش‬
‫ی ممعی ت‬‫ں‬ ‫م‬ ‫ن‬ ‫ج‬ ‫ے‪،‬‬ ‫ے‬
‫ھ‬
‫ح ت ن گ‬ ‫د‬ ‫ے‬ ‫ی‬ ‫دورا‬ ‫لف‬ ‫ت‬ ‫م‬ ‫(ق) کی حکومش وں می ں‬ ‫ق‬ ‫پ اکستت عان مسلم ل ی گ‬
‫نب ہ ری‬ ‫ت‬ ‫نلک کے ت غی اور معا ی حاالت می ں‬ ‫دامات ا ل ہ ی ں۔ اس کی کوم وں ے م‬ ‫م‬ ‫ری ئکےن ا‬ ‫اور لی می ب ہت‬
‫ئ‬ ‫ش‬ ‫ئ‬ ‫ن‬
‫کا سام ن ا ک ی ا‪ ،‬جس نے اس‬ ‫ے۔ ب عد می ں‪ ،‬اس ج ماعت ے ب ھی س ی اسی م ی رات ت‬ ‫روع‬
‫ثل ل ب مس ک‬ ‫ے‬ ‫صو‬ ‫م‬ ‫ی‬ ‫ک‬ ‫ے‬ ‫کے‬ ‫ے‬ ‫ال ق‬
‫ے اور اس کی ار ی خ می ں انہ م اش ج امات‬ ‫قہ‬ ‫ا‬ ‫ہ‬ ‫ر‬ ‫م‬ ‫ہ‬ ‫ا‬ ‫ں‬ ‫م‬ ‫است‬
‫ش ی م ق ی یش‬ ‫س‬ ‫کردار‬ ‫کا‬ ‫(ق)‬ ‫گ‬ ‫ی‬ ‫ل‬ ‫لم‬ ‫ان‬ ‫ت‬‫س‬‫س‬ ‫ا‬
‫پک‬ ‫کن‬ ‫ی‬ ‫ا‪،‬‬ ‫ی‬ ‫ک‬ ‫ر‬ ‫ا‬ ‫ت‬ ‫م‬ ‫کو‬ ‫وت‬ ‫شکی‬
‫م‬
‫ح‬
‫ے۔ اس کی ب ی اد اہ مود‬ ‫ح‬ ‫م‬ ‫ت‬ ‫م‬
‫ق ای شل ہ ینں۔ک‪ .3‬پ اکست ان لم ل ی گ (ف)‪ :‬ی ہ ج ماعت اہ مود ر ی کی ی ادت می ں ہ‬
‫ر ی ے ر ھی ھی۔‬
‫آج کے دور می ں‬
‫ن‬ ‫ش‬ ‫ئ‬ ‫ت‬ ‫ش‬ ‫خ‬
‫ن‬
‫آج کل کے دور می ں پ اکست ان م ئلم ل ی گ ق(ق) اپ انکردارخ م ت لف معا ی‪ ،‬س ی اسی اور ئاج ماعی مسا ل کی رو ئی می شں ادا کر رہ ی‬ ‫س‬
‫ح‬ ‫ج‬ ‫ت‬
‫ے کو ب اں ہ ی ں۔‬ ‫اسی ئاور سما خی مسا ل کے ل کے ئل‬ ‫ادت نے م لف س ی ت ہ ن‬ ‫س‬ ‫م‬ ‫اسی دا رہ کار اور ی‬ ‫ماعت کی س ی ت‬ ‫ت‬ ‫ے۔ اس ج‬ ‫ہ ت‬
‫ت‬
‫آل م حدہ ل ی گ کی ی ن ج ماع وں می ںش پ اکست ان قلمنل ی گ (ق) کی رع ما ین می ں م لف س ی اسی اور عام م نسا ل پرخ حث اور‬ ‫نظ‬
‫ے کہ معا ی ب ہت ری‪ ،‬ا و ی اصالحات‪ ،‬لی می ظ ام کی ب ہت ری‪ ،‬اور عوام کی ب ی ادی دمات کی‬ ‫ے ہ ی ں‪ ،‬ج ی س‬ ‫ہ‬ ‫ر‬ ‫و‬ ‫ہ‬ ‫رے‬ ‫فم ا‬
‫راہ می۔‬
‫نئ‬ ‫ن ن‬
‫عہدے‬
‫ے ن‬ ‫ے کہ‬‫(ق) ے اپ ی س ی است می ں ب عض ت ب دی ل ی اں بش ھی کی ہ ی ں‪ ،‬ج ی سئ‬ ‫اس دور کے دوران‪ ،‬پ اک تست ان مسلم ل ی گ ت ش‬
‫عام معا ی اور تسماج ی مسات ل کو حل کرے‬ ‫کی ی ل۔ ان ئکی س ی است می ں اہ م اور ت‬
‫ک‬
‫صولخ تاور ج دی د س ی اس ی دست اونیزات ش‬ ‫کے ح ئ‬
‫ے ہ ی ں۔اس طرح‪ ،‬آل م حدہ ل ی گ کی ی فن ج ماع وں میئں پ اکست ان‬ ‫ے گ‬ ‫ے روع ب یک‬ ‫ے لف پروگرام اور م صوب‬ ‫م‬ ‫کے ل‬
‫ک‬ ‫س‬
‫ے کام ک ی ا ج ا‬ ‫یل‬ ‫ادات‬ ‫م‬ ‫کے‬ ‫عوام‬ ‫ں‬ ‫ی‬‫م‬ ‫است‬ ‫ی‬ ‫س‬ ‫کی‬ ‫ان‬ ‫اور‬ ‫ے‬ ‫ہ‬ ‫م‬ ‫ہ‬ ‫ا‬ ‫ھی‬ ‫ں‬ ‫ی‬ ‫م‬ ‫دور‬ ‫کے‬ ‫کل‬ ‫آج‬ ‫کردار‬ ‫کا‬ ‫(ق)‬ ‫گ‬ ‫م لم ل ی‬
‫ے۔‬ ‫رہ ا ہ‬
‫تش‬ ‫‪ .3‬پ اکست ان مسلم ل ی گ (ف)‪-:‬‬
‫ت‬ ‫ت‬ ‫ت‬
‫س کی ک ی ل ش اہ محمود‬ ‫ےج ت‬ ‫وں می ں پ اکقست ی شان م لم ل ی گ (ف) ای ک اہ مشسخی اسی ج ماعت ہ‬
‫س‬
‫ع‬ ‫قآلشم حدہ قل ی گ کی ی ن ج ئ‬
‫ما‬
‫خ ری ی کی ی ادت می قں ہتو ی۔ ش اہ محمود ر ی پ اکسنت ان کی سقی است می ں اشہ م خ قصی ت ہ ی ں اور ان کا ج رب ہ س ی استع می ں‬
‫م ت لف عہدوں می ں درت ی س ی استق دان کے طور پر ا ہی ں ساب ہ وزیر اعظ م اہ د ا ان ع ب اسی کی حکومت می ں وزیرا ظ می کی‬
‫اہ م محکمہ ج ات سرپرس ی کا مو ع حاصل ہ وا۔‬
‫ت‬ ‫ن ف‬‫ئ‬ ‫ئ‬ ‫خ‬
‫ست‬ ‫ش اہ محمود ق ری ش ی کی ق خادت م ں ا ت ان مس‬
‫ے۔‬ ‫لف س ی اسی مسا ل پر آرا گی اور رہ ما ی راہ م ہ و ی ہ‬ ‫ش‬ ‫ت‬ ‫م‬ ‫کو‬ ‫(ف)‬ ‫گ‬ ‫ی‬ ‫ل‬ ‫لم‬ ‫ی پ کس‬ ‫ن ی‬
‫نع‬ ‫ے اور ان کی س ی است پر ملک می ں وسی‬ ‫ق ہ‬‫کی‬ ‫رکت‬ ‫ں‬
‫ش م ی ق یش‬ ‫م‬ ‫کومت‬ ‫ح‬ ‫ں‬ ‫م‬ ‫لک‬
‫من ی‬ ‫م‬ ‫ں‬ ‫ی‬ ‫م‬ ‫دوروں‬
‫ت‬ ‫لف‬
‫ق‬ ‫ت‬ ‫م‬ ‫شان کی ج ماعت ے‬
‫ں پش اکست ان متسقلم ل ی گ (ف) ے‬ ‫ی خ‬ ‫م‬ ‫ادت‬ ‫ی‬ ‫کی‬ ‫ی‬ ‫ر‬ ‫مود‬ ‫ح‬ ‫اہ‬
‫ئہ ح ت‬ ‫ے۔‬ ‫ی‬ ‫ب‬ ‫ر‬ ‫شپ‬‫ع‬ ‫ی‬ ‫س‬ ‫و‬ ‫کی‬ ‫وق‬ ‫ت‬ ‫ح‬ ‫کے‬ ‫عوام‬ ‫عب ہ کاروب ارخاور‬
‫ے کام ک ی ا‬ ‫ے اور عوام کی و حالی اور ر ی کے یل‬ ‫ملک می ں م ت لف س ی اسی‪ ،‬ا ماعی اور معا ی مسا ل کا ل الش ک ی ا ہ‬ ‫ج‬
‫ے۔‬ ‫ہ‬
‫ت‬
‫ار ی خ‪-:‬‬
‫ث‬ ‫ت‬ ‫آل مت حدہ ل گ کی ت ن ما توں م ں ا ست ان مسلم ل گ ت‬
‫ے۔س ی ہ ج ماعت‬ ‫ہ‬ ‫کن‬ ‫ر‬ ‫ا‬ ‫ت‬ ‫ئ‬
‫م‬ ‫اور‬ ‫سپ‬ ‫چ‬
‫ل‬ ‫د‬ ‫ہت‬ ‫ب‬ ‫خ‬ ‫ت‬ ‫ی‬ ‫ار‬ ‫کی‬ ‫(ف)‬ ‫ش‬ ‫ی‬ ‫ی پک‬ ‫ی ج ع‬
‫ان م لم لقی گ‬ ‫ت‬ ‫س‬ ‫ک‬‫ا‬ ‫پ‬ ‫ی۔‬ ‫و‬ ‫ہ‬ ‫عد‬
‫ئ‬ ‫ب‬ ‫کے‬ ‫آزادی‬ ‫ی‬ ‫ھار‬ ‫ب‬ ‫ل‬ ‫ی‬ ‫ک‬ ‫کی‬ ‫اس‬ ‫اور‬ ‫ے‬ ‫ہ‬ ‫کی‬ ‫چ‬ ‫کر‬ ‫ادا‬ ‫کردار‬ ‫م‬ ‫پ اکست ان کی یس ی است می ں اہ‬
‫ن‬ ‫قئ‬ ‫ن‬
‫(ف) کی ب ی ادی ں ‪1949‬ء می ں ا د اعظ م دمحم علی ج ن اح کی حکومت کے دور می ں رکھی گ ی ں۔ اس کی ب ی ادی ی ادت اور‬
‫ن‬ ‫ن‬ ‫ج‬ ‫ق‬ ‫ق‬ ‫ن‬ ‫ف‬
‫سرب راہ ش اہ د س ی د ے دی۔ق تان کا م صد ملک مین تں اسالمی اصولوں کے م طاب ت سے س ی کولر مہوری ظ ام کی ب ی اد‬ ‫ن‬ ‫کری‬ ‫ض‬
‫م ب وط کر ا اور عوام کی سماج ی اور ا صادی ب ہب ود کو ب ڑھا ا ھا۔‬
‫ت‬ ‫یش‬ ‫ح ت‬ ‫ن خ‬
‫س‬
‫ے اور ان کی س ی اس شی‬ ‫لف دوروں تمی ں ملک‬
‫نمی ں م نکوم ی اور اپوز ن کردار ادا قک ی ا ہ‬ ‫پ اکست ان م خ لم ل ی گ (ف) تے م ت ئ‬
‫الش کرے پر بت ی ہ ی ں۔ اس ج ماعت کی ی ادت ملک می ں معا ی‬ ‫ظ‬ ‫ف‬ ‫تپ ا قلی س ی اں م ت خلف س ی اسی فاور اج ماعی ممسا ل فکا حل‬
‫ر ی‪ ،‬عوامی دمات کی راہ می ل ن‬
‫ے۔‬ ‫ن اورخ کی م ا ع کی ح ا ت پر زور دی ی ہ‬
‫ش‬ ‫پ اکست ان مسشلم ل ی گ (ف) ے م ت‬
‫است پر ملک‬ ‫ت‬ ‫ی‬ ‫ق‬
‫س‬ ‫کی‬
‫ت‬ ‫ان‬ ‫اور‬ ‫ے‬ ‫ن‬‫ہ‬ ‫کی‬ ‫رکت‬ ‫لک می ں حکومت می ں‬
‫ت‬ ‫ن‬ ‫دوروں می ں م‬
‫لف ت‬ ‫ق‬
‫ل‬
‫ے۔ ان کی س ی اس ی پ ا ی یس وں ے ملک کی ر ی اور رمی م می ں‬ ‫می ں وسی ع عب ہ کاروب ار اور عوام کے ح وق کی وسی ع پر مب ی ہ‬
‫ے۔‬ ‫اہ م کردار ادا ک ی ا ہ‬
‫آج کے دور می ں‪-:‬‬
‫س‬ ‫ت‬ ‫ت‬ ‫ت‬
‫ے۔‬ ‫ہ‬‫آل م حدہ ل ی گ تکی یخن نج ماع وں می ں پ اکست ان م لمفل ی فگ (ف) آج ب ھی س ی خاسی م ی دانشمی ں اہ م کردار ادا تکر رہ ی ئ‬
‫ے کی ب ن ن ا پ تر‪ ،‬اس کا کردار م ت لف معا ی‪ ،‬س ی اسی‪ ،‬اور اج ماعی مسا ل پر‬ ‫نس‬ ‫اور اسالمی س ی ٹاسی ل‬ ‫ماعت کی ار لیی بس ی ادوں خ‬
‫ی‬ ‫استج‬
‫ے۔‬ ‫ب ھار ی کومت کی پ ا ی وں کے الف آواز ا ھاے می ں ظ ر آ ا ہ‬ ‫ح‬
‫ن خ‬ ‫ظ‬
‫گ (ف) کے دور حکومت م ں‪ ،‬عدل ہ کی است ق الل کی ح ا ت‪ ،‬ل‬
‫م‬ ‫ف‬
‫کی س ی است می ں بیرو ی د لوںش تکی ت ق‬
‫روک‬ ‫ت‬ ‫ی‬ ‫ف‬ ‫ی‬ ‫ن‬ ‫پت اکست انق تمسلم ل ی ت ق‬
‫فھام‪ ،‬ا صادی ر ی‪ ،‬اور عوام کی ب ی ادی خ دمات کی راہ می پر زور دی ا گ ی ا۔ ان کی حکوم وں می ں عوامی ب ہب ود اور معی ی ر ی‬
‫کو روغ دی ا گ ی ا۔‬
‫کت‬ ‫ئ‬ ‫ق‬ ‫خ‬ ‫ف‬
‫ن‬ ‫س‬
‫آج کے دور میقں ب ھی‪،‬مپ اکست انف م لم ل ی گ (ف) کی س یقاسی رما فب ظرداری م ت لفئومیت اور عالمی مسا ل پر اہ می ت ر ھ خی‬
‫ان کا کردار ب لوچ ست ان‪ ،‬ی بر‬
‫س‬ ‫ے۔‬ ‫ہ‬ ‫ے مس عد‬ ‫ل‬ ‫کے‬
‫ن‬ ‫عوام کے ح وق کی تح ا ت‬ ‫س‬ ‫کی م ن ا ع‪ ،‬عدلی ہ‪ ،‬اور‬ ‫ے۔ نان کی ی ادت ل ق‬ ‫ہن خ‬
‫خت‬
‫م‬
‫ے۔مب ی ادیفطور پر‪ ،‬پ اکست فان لم ل ی گ ئ(ف) کی‬ ‫ا‬ ‫ا‬ ‫ا‬ ‫ک‬ ‫سوس‬ ‫ح‬‫م‬ ‫ر‬ ‫طح‬ ‫اسی‬ ‫ف‬ ‫س‬ ‫ھی‬ ‫ق‬ ‫ب‬ ‫ں‬ ‫م‬ ‫وں‬ ‫ال‬‫ع‬ ‫گر‬
‫ش‬ ‫ی‬‫د‬ ‫اور‬ ‫اب‪،‬‬ ‫پ‬ ‫وا‪،‬‬ ‫و‬ ‫پ‬
‫ن‬ ‫ل‬ ‫پن م ن ی ج ہ‬ ‫ی‬ ‫ت‬ ‫ی‬
‫ج‬ ‫ج‬
‫ے کام کر رہ ی‬ ‫ے‪ ،‬اور وہ کی م ا ع اور عوامی الح کے ل‬ ‫ے پر ب ی ہ‬ ‫س ی است عوام کی معا ی اور سما ی ر ی کو روغ د ی‬
‫ے۔‬ ‫ہ‬
‫حوالہ ج ات‬
‫ن‬
‫ن‬ ‫‪" .1‬پ اکست ان کی س ی است‪ :‬ت ب دی تلی کی وعی ت اور سمت" از ٹ دمحم وسی فم‬
‫گ‬
‫راڈوکس‪ :‬عدم اس حکام ناورتلچ ک" ب ذری عہ کرس وف ج ع ری لوٹ اور ی لس ڈورو سور‬ ‫ش‬
‫ان‪ :‬یا ک م ک‬ ‫‪" .2‬پ اکست ان پ‬
‫ون‬ ‫ی‬
‫ل‬ ‫ول‬ ‫ا‬ ‫ا‬ ‫از‬ ‫لک"‬ ‫م‬ ‫ل‬ ‫‪" .3‬خپ اکست ن ی‬
‫س‬ ‫ک‬ ‫س‬ ‫م‬
‫ف (‪)2018‬۔ پٹ اکست ان کی س ی اسی حرک ی ات‪ :‬پ اکست ان لم ل ی گ (ن) کا ای ک یس اس ٹ ڈی۔ ا الم‬ ‫ان‪ ،‬ای‬ ‫‪.4‬‬
‫اد۔‬ ‫آ‬ ‫الم‬ ‫س‬ ‫ا‬ ‫ز‬ ‫ڈ‬ ‫ٹ‬ ‫س‬ ‫ک‬ ‫آ اد‪ :‬ا سٹی ٹ ی وٹ آف سٹ ری‬
‫ن ٹ‬ ‫ق‬ ‫ب‬ ‫ی‬ ‫ج‬ ‫ب‬
‫احمد‪،‬ن ایس ئ( ن‪)2017‬۔ پ اکست ان مسلم ل ی گ (ق) می ں ی ادت اور دھڑے ب ن دی۔ الہ ور‪ :‬الہ ور یو ی ورس ی آف‬ ‫‪ .5‬م ن‬
‫ف‬ ‫ظ‬ ‫س۔‬ ‫ی‬ ‫ر‬ ‫پ‬ ‫سز‬ ‫سا‬ ‫ٹ‬ ‫یج‬
‫ش‬ ‫م‬
‫ن‪ .‬ر ی ٹد‪ ،‬ای م‪)2020( .‬۔ پ اکست ان مسلم ل ی گ (ف) کا ہور‪ :‬س ی اسی ت ب دی لی کا ای ک م طالعہ۔ کراچ ی‪ :‬آکس ورڈ‬ ‫‪.6‬‬
‫پ ش‬ ‫ت‬ ‫ش‬ ‫ف‬ ‫یشو ی ورس ی پریس۔‬
‫الم آب اد‪ :‬س ن چِگ ن م ی ل ب لی نکی ن ز۔‬
‫اددا ی ں اسن ن‬ ‫ن‬ ‫ی‬ ‫کی‬ ‫ڈر‬ ‫ی‬ ‫ل‬ ‫ک‬ ‫ی‬‫ا‬ ‫ر‪:‬‬ ‫س‬ ‫اسی‬ ‫س‬
‫ی ی‬ ‫را‬ ‫م‬ ‫)۔‬ ‫‪2016‬‬ ‫‪ .7‬ق رشیف‪ ،‬ای ن (‬
‫‪ .8‬ن ری ی‪ ،‬انیس ٹای م (‪)2019‬۔ پ اکست ان مسلم ل ی گ (ف) کا ا سداد ب دع وا ی ای ج ن ڈا‪ :‬ی ل ج ز اور امکا ات۔ الہ ور‪:‬‬
‫پ ج اب یو ی ورس ی پریس۔‬

You might also like