You are on page 1of 6

‫الہور کی تاریخی عمارتیں‬

‫سنت فاطمہ‬
‫جماعت ۔ چہارم‬
‫بادشاہی مسجد ‪ 1673‬میں اورنگزیب عالمگیر نے الہور‬
‫میں بنوائی۔ یہ عظیم الشان مسجد مغلوں کے دور کی ایک‬
‫شاندار مثال ہے اور الہور شہر کی شناخت بن چکی ہے۔ یہ‬
‫فیصل مسجد اسالم آباد کے بعد پورے پاکستان کی دوسری‬
‫بڑی مسجد ہے‪ ،‬جس میں بیک وقت ‪ 60‬ہزار لوگ نماز ادا‬
‫کرسکتے ہیں۔ اس مسجد کا انداز تعمیر جامع مسجد دلی‬
‫سے بہت ملتا جلتا ہے جو اورنگزیب کے والد شاہجہان نے‬
‫‪ 1648‬میں تعمیر کروائی تھی۔‬

‫بادشاہی مسجد میں ایک الئبریری بھی موجود ہے۔جب‬


‫علما اکیڈمی بادشاہی مسجد میں موجود تھی تو یہ الئبریری‬
‫علما کی علمی پیاس بجھانے کے لیے قائم کی گئی تھی۔‬
‫اس لیے الئبریری میں زیادہ تر عالمانہ کتب ہی موجود‬
‫ہیں۔ الئبریری میں کتب بہت شاندار ہیں خصوصا َ جو لوگ‬
‫عربی سے واقف ہیں ان کے لیے یہاں بہت کچھ ہے۔‬
‫قیام پاکستان سے قبل منٹو پارک کے نام سے مشہور ‪ 18‬ایکڑ‬

‫مینار‬ ‫رقبے پر محیط یہ گراؤنڈ کئی تاریخ ساز لمحات کو اپنے اندر‬
‫سموئے ہوئے ہے‪ 23 ،‬مارچ ‪1940‬ء کو آل انڈیا مسلم لیگ کے‬
‫جلسے سے اس گراؤنڈ کو نئی پہچان ملی اور اسے اقبال پارک‬
‫مینار کے ایک چبوترے پر چاند کی‬ ‫کا نام دیا گیا۔‬
‫شکل کا حوض ہے جس کے کونے‬
‫آپس میں ملے ہوئے ہیں۔ اس کے‬
‫عالوہ پانچ کونوں واال ستارہ ہے۔‬

‫پاکستان‬ ‫یہ مینار عین اس جگہ تعمیر کیا‬


‫گیاہے جہاں ‪23‬مارچ ‪1940‬ء کو قائد‬
‫ح کی صدارت‬ ‫اعظم محمد علی جنا ؒ‬
‫میں منعقدہ آل انڈیا مسلم لیگ کے‬
‫اجالس میں تاریخی قرار داد الہور‬
‫جسے بعد میں قراردا ِد پاکستان کا نام‬
‫قلعہ الہور‪ ،‬جسے مقامی طور پر شاہی قلعہ بھی‬
‫کہا جاتا ہے‪ ،‬پاکستان کے صوبہء پنجاب کے شہر‬
‫الہور میں واقع ہے۔ یہ قلعہ شہر کے شمال مغربی‬
‫کونے پر واقع ہے۔ گو کہ اس قلعہ کی تاریخ زمانہء‬
‫ازسر تعمیر‬
‫ِ‬ ‫قدیم سے جا ملتی ہے لیکن اس کی‬
‫مغل بادشاہ اکبر اعظم (‪1605‬ء‪1556-‬ء) نے‬
‫کروائی جبکہ اکبر کے بعد آنے والی نسلیں بھی‬
‫فن‬
‫تزئین و آرائش کرتی رہیں۔ لہ ٰذا یہ قلعہ مغلیہ ِ‬
‫تعمیر و روایت کا ایک نہایت ہی شاندار نمونہ‬
‫نظر آتاہے۔ قلعے کے اندر واقع چند مشہور‬
‫عالمگیری دروازہ قلعہ کا مرکزی داخلی دروازہ ہے۔‬
‫کےدروازہ‪،‬‬
‫مغرب میں‬ ‫عالمگیری‬ ‫شیش محل‪،‬‬
‫بادشاہی مسجد‬ ‫دروازہمیں‬
‫الہور کی‬ ‫مقامات‬ ‫یہ‬
‫ہیں۔ ‪1981‬ء‬
‫اورنگزیب‬ ‫شامل‬
‫شہنشاہ‬ ‫مسجد‬
‫مغل‬ ‫موتیاسے‬ ‫گیااور‬
‫تھا اور‬ ‫محل‬‫نولکھا کیا‬
‫تعمیر‬
‫باغ کے‬
‫مرکزی‬ ‫شاالمار کے‬
‫اس دروازے‬‫قلعے کو‬
‫تعمیراسکروایا۔‬
‫یونیسکو نے‬
‫عالمگیر نے‬‫میں‬
‫وسیع و عریض‬ ‫نہایتتھا۔‬
‫ورثہاورقرار دیا‬ ‫ثقافتی‬
‫اونچا‬ ‫عالمی‬
‫انتہائی‬ ‫ساتھ‬
‫دروازے کو‬
‫بنایا گیا تھا‪ ،‬جو خاص شاہی فوج میں شامل‬
‫ہاتھیوں کی گذرگاہ کے لیے بھی استعمال ہوتا تھا‬
‫مسجد وزیر خان‬
‫شالیما ر باغ‬

You might also like