Professional Documents
Culture Documents
Sources of Islamic Law
Sources of Islamic Law
لغوی معنی •
• ماخذ کے لغوی معنی ہیں نکلنے کی جگہ
اصطالحی مفہوم •
• اصطالح میں ماخذ سے مراد کسی علم کے وہ مقامات ہیں جہاں اس کے
قواعد و ضوابط براہ راست اور بنیادی طور پر حاصل کئے جا سکیں
ماخذ اسالمی
فقہ اسالمی کے ماخذ تو بہت زیادہ ہیں لیکن زیادہ اہم یہ ہیں •
قرآن مجید •
حدیث و سنت •
اجماع •
قیاس •
قرآن
• تعارف
• پہال ،ابتدائی اور اہم ترین ماخذ
• انسانی زندگی کے تمام پہلوؤں کا احاطہ کرتا ہے
• قرآنی احکام و ہدایات
• عبادات
• جہاد
• عائلی نظام
• معامالت (معاہدات ،خرید و فروخت)
• حدود و تعزیرات اور قصاص و دیت وغیرہ
قرآنی اصNول
عدم حرج
تنگی نہ ہونا۔ آسانی اور سہولت پیدا کرنا
قلت تکلیف
احکام الہی پر عمل پیرا ہونے میں کم سے کم تکلیف برداشت کرنا
تدریج
قوانین کا آہستہ آہستہ نفاذ کرنا مثال شراب کی حرمت
س َواِ ْث ُم ُه َمآ اَ ْكبَـ ُر ِمنْ نَّ ْف ِع ِه َما • س ِر ۖ قُ ْل فِـ ْي ِه َمآ اِ ْثـ ٌم َكبِ ْيـ ٌر َّو َمنَافِــ ُع لِلنَّا ِ
ساَلُ ْونَ َك َع ِن ا ْل َخ ْم ِر َوا ْل َم ْي ِ
ۖ يَ ْ
ناہ ہNے اور" • ڑا گNNN ہہدو اNنمیں بNNN وچھتے ہNیں ،کNNN ے متعلق پNNN آNپ سNے شNراNباور جNوئے کNNN
ڑا
ہت بNNN ے نفNع NسNے بNNN ناہ اNن کNNN ھیہNیںاور اNن اک NNNگNNN ائدے بNNN ے لNیے کNNچNھ NفNNN لNوگوں کNNN
" ہNے
س َما نُ ِّز َل اِلَ ْيـ ِهـ ْم َولَ َعلَّـ ُهـ ْم يَتَفَ َّكـ ُر ْو َن • َواَ ْن َز ْلنَـآ اِلَ ْي َك ِّ
الـذ ْك َر ِلتُـبَيِّ َن لِلنَّا ِ
ک NNNدے جNو اNن" •
ے لNیے واNضح ر اکNہ لNوگوں کNNN ک NNNتNNN یریطرف قNNرآNن نNازل یا اور ہNم NنNے تNNN
اکNہوہ سNوچ لNیں گ NNNہNے اور تNNN ک NNNیا یطرف نNازل یا " کNNN
لغوی معنی •
• اندازہ لگانا
اصطالحی مفہوم •
کسی علت یا سبب کو بنیاد بنا کر کسی سابقہ حکم کی روشنی میں نئے مسائل کا حل نکالنا •
قیاس ہے
ضرورت
جدید دور میں جدید اشیاء کی ایجاد
قیاس اور قرآن
صا ِر۔ تواے دانشمندوا! عبرت حاصل کرو •قرآن کریم میں ہے :فَا ْعتَ ِب ُروا يَا أُولِي اأْل َ ْب َ
یعنی چیز کو اس کی نظیر (مثال) کی طرف لوٹانا تاکہ نظیر کاحکم اس چیز پربھی جاری •
کیاجاسکے۔
•
قیاس اور احادیث
حضرت ابن عباس رضی ہللا عنہما سے مروی ایک حدیث ہے کہ ایک عورت نے رسول •
ت قَ ْب َل أَ ْن تَ ُح َّج أَفَأَحُجُّ َع ْنهَا
ت أَ ْن تَ ُح َّج فَ َماتَ ْ ہللا صلی ہللا علیہ وسلم سے سوال کیا إِ َّن أُ ِّمي نَ َذ َر ْ
کہ میری والدہ نے حج کی نذر (منت) مانی تھی اور اب ان کا انتقال ہوگیاہے۔ کیا میں ان
:کی طرف سے حج کرسکتی ہوں؟ تو آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے ارشادفرمایا
ت نَ َع ْم فَقَا َل ا ْقضُوا هّللا َ الَّ ِذي لَهُ • اضيَتَهُ قَالَ ْت قَ ِ ان َعلَى أُ ِّم ِك َدي ٌْن أَ ُك ْن ِ ُجي َع ْنهَا أَ َرأَ ْي ِ
ت لَ ْو َك َ نَ َع ْم ح ِّ
فَإِ َّن هّللا َ أَ َح ُّق بِ ْال َوفَا ِء۔
خاری شNریفرقم NحNدیث• (7315 ) بNNN
ہاں! تم والدہ کی طرف سے حج کرسکتی ہو۔ بھالیہ بتاؤ کہ اگرتمہاری والدہ پرقرض •
ہوتاتو کیاتم اداکرتی؟ اس نے عرض کیا :جی ہاں! آپ صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا:
تعالی ادائیگی کے زیادہ حقدارہیں۔ ٰ توپھر ہللا کا قرض بھی اداکرو اس لیے کہ ہللا
تعالی عنہ کو یمن کا گورنر
ٰ • جب رسول اکرم صلی ہللا علیہ وآلہ وسلم حضرت معاذ بن جبل رضی ہللا
بناکNر بھیNج رہNے تھNے تNو آNپ نNے پوچھNا :جNب کوئNی مقدمNہ تمہارے سNامنے پیNش ہوگNا تNو کیسNے فیصلہ
کرو گNے؟ انہوں نNے جواب دیNا :کتاب ہللا کNے احکام کNے مطابNق۔ پھNر سNوال کیNا :اگNر کتاب ہللا میں
ہللا
صNراحت کNے سNاتھ اس کNا حکNم ذکNر نNہ مال تNو پھNر کیسNے فیصNلہ کرو گNے؟ انہوں نNے جواب دیNا :
کNے رسNول صلی ہللا علیNہ وآلNہ وسNلم کNی سNنت کNے مطابNق فیصلہ کرو ں گNا۔ پھNر سNوال کیNا کNہ اگNر سنت
میں بھی صراحت کے ساتھ اس کا تذکرہ نہ مال تو پھر کیسے فیصلہ کروگے؟ انہوں نے جواب دیا: