You are on page 1of 15

‫قرآن پاک‬

• Dr. Muhammad Yaseen


• Assistant Professor
• Islamic Studies
• National Textile University
• Faisalabad
‫معنی و مفہوم‬

‫‪:‬لغوی •‬
‫•‬ ‫قرآن کے معنی ہیں "پڑھنا جمع کرنے کے ہیں۔‬

‫‪:‬اصطالحی مفہوم •‬
‫•‬ ‫امام شافعی رحمہ ہللا کے نزدیک؛‬
‫•‬ ‫وریتاور ا‪$‬نجیلدونوں نا‪$‬م‪ $‬ہ‪$‬ی ۔ں «‬
‫تاب لا‪$$‬ہی اک‪ $$$‬ا‪$‬سطرح نا‪$‬م‪ $‬ہ‪$‬ے جیسے ت‪$$$‬‬
‫‪ :‬ق‪$$‬رآ‪$‬ن ک‪$$$‬‬
‫تعارف‬
‫•‬
‫‪:‬نام •‬
‫•‬ ‫کتاب البرہان کے مطابق‪ 55‬نام قرآنی سورتوں سے ملتے ہیں۔‬
‫القرآن •‬
‫الشفاء •‬
‫الفرقان •‬
‫‪:‬زمانہ نزول •‬
‫•‬ ‫تقریبا ‪ 23‬سال (‪ 13‬سال مکہ ‪ 10‬سال مدینہ)‬
‫•‬ ‫‪:‬ادوار‬
‫•‬ ‫مکی (ہجرت سے قبل) ‪ 86‬سورہ اور مدنی (ہجرت کے بعد) ‪28‬سورہ‬
‫•‬ ‫‪:‬آیات‬
‫•‬ ‫‪6666‬‬
‫•‬ ‫‪:‬منازل‬
‫•‬ ‫‪7‬‬
‫•‬ ‫‪:‬رکوع‬
‫•‬ ‫‪540‬‬
‫‪:‬سجدہ تالوت •‬
‫•‬ ‫‪14‬‬
‫‪:‬طویل سورۃ •‬
‫•‬ ‫البقرہ ‪ 286‬آیات۔ ‪5‬۔‪ 2‬پارہ‬
‫‪:‬مختصر سورہ •‬
‫•‬ ‫الکوثر ‪ 3‬آیات‬
‫‪:‬بسم ہللا کے بغیر •‬
‫•‬ ‫سورہ توبہ‬
‫•‬ ‫‪:‬بسم ہللا دو مرتبہ‬
‫•‬ ‫سورہ نمل‬
‫•‬ ‫‪:‬مضامین قرآن‬
‫•‬ ‫امم سابقہ کے حاالت‬ ‫تعالی‬
‫ٰ‬ ‫وجود باری‬
‫•‬ ‫امر بالمعروف و نہی عن المنکر‬ ‫توحید‬
‫•‬ ‫اخالقیات‬
‫•‬ ‫آداب معاشرت‬
‫•‬ ‫معاشیات‬
‫•‬ ‫سیاسیات‬
‫طریقہ نزول وحی‬

‫اصل شکل •‬
‫انسانی شکل (حضرت دحیہ کلبی رضی ہللا عنہ) •‬
‫براہ راست ( اخری آیات سورہ بقرہ‪ ،‬معراج کے موقع پر) •‬
‫صلصلۃ الجرس (گھنٹی کی آواز) •‬
‫•‬ ‫وزن بڑھنا‬
‫•‬ ‫پسینہ پسینہ ہونا‬
‫تدوین کی ضرورت‬

‫صحابہ کی وفات قدرتی اور جنگوں میں۔ •‬


‫قرآن جیسی اہم کتاب کو انسانی یاداشت پر نہیں چھوڑا جا سکتا تھا •‬
‫ایک ایسا نسخہ تیار کرنا جسے اختالف کی صورت میں رجوع کیا جا سکتا تھا •‬
‫مختلف لہجوں میں تالوت‪ ،‬غلط ترجمانی یا معنی کو بدل سکتی تھی۔ •‬
‫جمع تدوین قرآن‬

‫‪:‬عہد نبوی •‬
‫•‬ ‫تعارف قرآن‬
‫•‬ ‫بزریعہ حفظ‬
‫•‬ ‫بزریعہ کتابت‬
‫حضرت زید رضی ہللا عنہ بن ثابت •‬
‫رماتے پ‪EE‬ڑھو۔ میں ا‪E‬سے پ‪EE‬ڑھتا۔ ا‪E‬گر ا‪E‬س« •‬‫میں ج‪E‬ب ل‪E‬کھ‪ E‬ل‪E‬یتا ت‪EE‬و آ‪E‬پﷺ ف‪EEE‬‬
‫»میں ک‪EE‬وئی خ‪E‬امیھوتی ت‪EE‬و آ‪E‬پﷺ ا‪E‬سے ٹ‪EE‬ھیک ک‪EE‬را دیتے‬
‫‪:‬ترتیب •‬
‫•‬ ‫حضرت عثمان رضی ہللا عنہ‬
‫سی ب‪EE‬ھی آ‪E‬یت ک‪E‬و‪ E‬ل‪E‬کھ‪E‬وا‪E‬نے « •‬
‫ک‪ EEE‬ک‪EEE‬‬
‫یعادتمبارک‪E‬ہ ت‪EE‬ھی ہ‬
‫یہ‪ E‬رسولہللا‪ E‬ﷺ ک‪EEE‬‬
‫»کے ب ع د ب تا دیتے ک ہ اسے ف لاںف لاںس و ر تمیںف لاںف لاںآیتکے ب ع د لکھو ۔‬

‫‪:‬سامان کتابت •‬
‫•‬ ‫کھجور کے پتے‪ ،‬چمڑے کے ٹکڑے‪ ،‬پتھرکی سلیں‪ ،‬شانہ کی ہڈیاں‬
‫‪:‬مقام •‬
‫•‬ ‫مسجد نبوی‬
‫‪:‬عہد صدیقی •‬
‫•‬ ‫جنگ یمامہ مسیلمہ کذاب کے خالف‪ 1200 ،‬صحابہ کی شہادت‪700 )360( ،‬‬
‫حفاظ۔‬
‫•‬ ‫مشورہ حضرت عمر رضی ہللا عنہ‬
‫•‬ ‫حضرت زید رضی ہللا عنہ کو کہا‬
‫وئی ش‪E‬ک ن‪E‬ہی ۔ں آ‪E‬پرسولہللا‪ E‬ﷺ « •‬ ‫آ‪E‬پ ن‪E‬وجوا‪E‬ناور ذہ‪E‬ین ہ‪E‬ی ۔ں ہ‪E‬میں آ‪E‬پ پ‪EE‬ر ک‪EEE‬‬
‫ری ۔ں‬
‫اتبوحیرہے ہ‪E‬یں چ‪E‬نانچہ آ‪E‬پ ق‪EE‬رآ‪E‬ن ک‪EE‬و ج‪E‬مع‪ E‬ک‪EE‬‬ ‫» ک‪EE‬ے ک‪EEE‬‬
‫•‬ ‫‪:‬طریقہ کتابت‬
‫•‬ ‫عہد نبوی کے مواد کو جمع کرنا‬
‫•‬ ‫اعالن کیا گیا کہ جس کے پاس کوئی آیت ہو دو گواہوں کی موجودگی میں جمع کرائے۔‬
‫سوائے حضرت خزیمہ رضی ہللا عنہ‬
‫•‬ ‫یاداشت کا سہارا لیا گیا۔‬
‫•‬ ‫صحابہ کے مخطوطوں سے موازانہ‬
‫•‬ ‫موسیبن عقبہ میں ہے‬ ‫ٰ‬ ‫‪،‬مغازی‬
‫•‬ ‫جمع علی عھد ابی بکر فی الورق‬
‫گ‪• «$$$‬‬
‫ک‪ $$$‬یا‬
‫ک‪ $$$‬جمع‪ $‬یا‬
‫پ‪ $$$‬ل‪$‬کھ‪ $‬ر‬
‫اغذ ر‬ ‫ے زمانے میں ق‪$$‬رآ‪$‬ن ک‪$$$‬‬‫»حضرتا‪$‬بوبکر رضیہللا ‪ $‬عنہ ک‪$$$‬‬
‫•‬ ‫مصحف حفصہ‬
‫‪:‬عہد عثمانی •‬
‫•‬ ‫مختلف لہجوں میں قرات اور اختالف‬
‫•‬ ‫حضرت حذیفہ بن یمان نے آزربائیجان اور آرمینیا میں دیکھا اور خلیفہ کو بتایا۔‬
‫•‬ ‫کمیٹی جو حضرت زید بن ثابت‪ ،‬حضرت عبدہللا بن زبیر‪ ،‬حضرت سعید بن العاص‬
‫اور حضرت عبدالرحمن بن حارث رضوان ہللا عنھما پر مشتمل تھی۔‬
‫•‬ ‫مصحف حفصہ دیا گیا‬
‫•‬ ‫قریشی لہجہ میں لکھنے کا حکم دیا‬
‫•‬ ‫سات نقول کی تیاری اور دارلحکومت میں بیھجا گیا‬
‫•‬ ‫غیر مستند نسخوں کو جالیا گیا تاکہ اختالف کی گنجائش ہی نہ رہے‬
‫•‬ ‫جامع القرآن‬
‫سدید رضی ہللا عنہ کہتے ہیں کہ حضرت علی رضی ہللا عنہ نے فرمایا •‬
‫ہو۔ ب‪EE‬خدا « •‬ ‫ے ب‪EE‬ارے میں س‪E‬وا‪E‬ئے ب‪EE‬ھالئی ک‪EE‬ے ک‪EE‬چ‪E‬ھ‪ E‬نہ‪ E‬ک‪EEE‬‬ ‫س‪E‬یدنا عثمانرضیہللا‪ E‬عنہ ک‪EEE‬‬
‫ے‪ EE‬م‪E‬ط‪E‬ابق‬
‫ک‪ EEEE‬ہ‪E‬مارے‪ EE‬م‪E‬شورہ‪ E‬ک‪EEEEE‬‬
‫ھی یا‬ ‫ک‪EEEEE‬ھ ب‪EEEE‬‬
‫چ‬ ‫ارے‪ EE‬می‪E‬ںج‪E‬و‬‫ے‪ EE‬ب‪EEEE‬‬
‫آ‪E‬پ ن‪EE‬ے‪ EE‬م‪E‬صاحف ک‪EEEEE‬‬
‫ک‪EEE‬‬
‫»اور ہ‪E‬ماریموجودگ‪E‬یمیں یا‬
‫‪:‬عہد مابعد •‬
‫•‬ ‫حجاج بن یوسف کے دور گورنری میں حضرت علی رضی ہللا عنہ کے شاگرد‬
‫ابو االسود الدولی نے قرآن پر اعراب لگائے اور یوں قرآن اپنی حفاظت کو پہنچا اور‬
‫ہمیشہ محفوظ رہے گا کیونکہ ہللا نے خود اسکی حفاظت کی ذمہ داری لی۔ ارشاد ہوا ہے۔‬
‫اِنَّا نَ ْح ُن نَ َّز ْلنَا ِّ‬
‫الذ ْک َر َواِنَّا لَہ لَ ٰحفِظُ ْو َن •‬
‫ے محافظ ہ‪$‬ی ۔ں« •‬
‫الشبہ ہ‪$‬م‪ $‬ہ‪$‬ی ا‪$‬س ک‪$$$‬‬ ‫ک‪ $$$‬ہ‪$‬ے اور ب‪$$$‬‬ ‫» ی‪$$‬قینا ہ‪$‬م‪ $‬ن‪$‬ے ہ‪$‬ی ی‪$$‬ہذکر ن‪$‬ازل یا‬

You might also like