You are on page 1of 31

‫عقائد کی اہمیت‬

‫معنی و مفہوم‬
‫•‬ ‫‪:‬لغوی معنی‬
‫•‬ ‫‪،‬عقیدہ‬
‫•‬ ‫عقد سے ماخوذ۔‬
‫•‬ ‫مادہ۔ ع ق د‬
‫•‬ ‫جس کے معنی ہیں کسی چیز کو باندھنا‪ ‬جیسے کہا جاتا ہے "اعتقدت کذا" (میں ایسا‬
‫اعتقاد رکھتا ہوں) یعنی‪  ‬میں نے اسے (اس عقیدے کو) اپنے دل اور ضمیر سے باندھ لیا ہے یا گرہ‬
‫لگانا۔‬
‫•‬ ‫عقیدہ‬
‫•‬ ‫باندھی ہوئی چیز یا گرہ لگائی ہوئی چیز‬
‫•‬ ‫عقائد‬
‫اصطالحی تعریف‬
‫انسان کے وہ پختہ اور اٹل نظریات جو ایمان کا درجہ حاصل کر لیتے ہیں •‬

‫قول •‬
‫ما عقد علیہ القلب والضمیر •‬
‫ظریات جس پر کسی کا دلاور ضمیر مطمئن ہو« •‬‫)‬ ‫»وہ ( پختہ ن‬
‫شرعی تعریف‬

‫اسالم کے وہ اٹل نظریات جن کی صداقت کو مانے بغیر کوئی بھی آدمی دائرہ اسالم میں •‬
‫داخل نہیں ہو سکتا۔‬
‫عقائد کی اہمیت‬

‫۔ دین ک‪LL‬ی‪ L‬ج‪L‬ڑ‪• 1‬‬


‫مجد د الف ثانی شیخ احمد سر ہندی علیہ رحمة ارشاد فرماتے ہیں ۔شریعت کے دو جز •‬
‫ہیں ۔(‪)۱‬عقیدہ (‪)۲‬عمل ۔عقیدہ دین کی جڑ ہے اور عمل اس کی شاخ‪ ‬۔ تمام مذہبی اعمال‬
‫اور روحانی احوال کے لئے عقیدے کا درست ہونا نہایت ضرور ی ہے۔ جس درخت کی‬
‫جڑ ہی خشک ہو اسی کی شاخیں کیسے سر سبز رہ سکتی ہیں ۔اور اس پر پھل کیسے لگ‬
‫سکتا ہے۔‬
‫نیاد‪2‬‬
‫۔ا‪L‬عما‪LL‬ل صل‪L‬ا‪LL‬حہ ک‪LL‬ی‪ L‬ب‪LLL‬‬
‫انسان کو نیک اعمال کی ترغیب اور برے اعمال سے نفرت عقائد ہی کی وجہ ہوتی ہے۔ •‬
‫کمزور عقیدہ انسان کو گناہوں کی دلدل میں دھکیل دیتا ہے •‬
‫ل‬
‫اعث ق‪LL‬بولیت ا‪L‬عما‪3LL‬‬
‫۔ ب‪LLL‬‬

‫انسان کے اعمال اس وقت تک قبول نہیں ہو سکتے جب تک اس کا عقیدہ مضبوط نہ ہو۔ •‬

‫ب •‬ ‫َوالَّـ ِذ ْي َن َكفَ ُر ٓوا اَ ْع َمالُـ ُهـ ْم َك َ‬


‫س َرا ٍ‬
‫اورجن لوگوں نے کفر کیا انکے اعمال سراب کیطرح ہیں» ( النور‪• «)39:‬‬
‫ہادری‪4‬‬
‫اعثہ‪L‬متو ب‪LLL‬‬
‫۔ ب‪LLL‬‬

‫حضرت بالل رضی ہللا عنہ •‬


‫حضرت امام حسین رضی ہللا عنہ •‬
‫مذاہب عالم اور تصور الہی‬
‫ہندومت۔‬
‫‪ Trinity‬تریموتی۔ •‬
‫۔ براہمہ ‪:‬۔ تخلیق کائنات کا ذمہ دار خدا‪۱‬‬
‫۔ وشنو‪:‬۔ کائنات کے نظم و بقا کا ذمہ دار خدا‪• ۲‬‬
‫۔ شیو‪:‬۔ کائنات کی تباہی و بربادی کا ذمہ دار خدا‪• ۳‬‬
‫یہودیت‬

‫ت ۡالیَہُ ۡو ُد ُع َز ۡی ۨ ُر ۡاب ُن ہّٰللا ِ (التوبة)‬


‫• َو قَالَ ِ‬

‫یٹے ہ‪L‬یں« •‬
‫ے ب‪LLL‬‬
‫ہحضرتع‪L‬زیر ہللا ‪ L‬ک‪LLL‬‬
‫ک‪ LLL‬ک‪LLL‬‬
‫»اور ی‪LL‬ہود ن‪L‬ے ہا‬
‫• ج‪L‬ب عمالق‪L‬ہ بن‪L‬ی اس‪L‬رائیل پ‪L‬ر غال‪L‬ب آ گئ‪L‬ے ان ک‪L‬ے علماء ک‪L‬و قت‪L‬ل ک‪L‬ر دی‪L‬ا ان ک‪L‬ے رئیس‪L‬وں کو‬
‫قی‪L‬د ک‪L‬ر لی‪L‬ا ۔ عزی‪L‬ر علی‪L‬ہ الس‪L‬الم ک‪L‬ا عل‪L‬م اٹ‪L‬ھ جان‪L‬ے اور علماء ک‪L‬ے قت‪L‬ل ہ‪L‬و جان‪L‬ے س‪L‬ے اور بنی‬
‫اس‪L‬رائیل ک‪L‬ی تباہ‪L‬ی س‪L‬ے س‪L‬خت رنجیدہ ہوئ‪L‬ے اب ج‪L‬و رون‪L‬ا شروع کی‪L‬ا ت‪L‬و آنکھوں س‪L‬ے آنس‪L‬و نہ‬
‫تھمت‪L‬ے تھ‪L‬ے روت‪L‬ے روت‪L‬ے پلکی‪L‬ں بھ‪L‬ی جھ‪L‬ڑ گئی‪L‬ں ای‪L‬ک دن اس‪L‬ی طرح روت‪L‬ے ہوئ‪L‬ے ایک‬
‫میدان س‪L‬ے گذر ہوا دیکھ‪L‬ا ک‪L‬ہ ای‪L‬ک عورت ای‪L‬ک ق‪L‬بر ک‪L‬ے پاس بیٹھ‪L‬ی رو رہ‪L‬ی ہ‪L‬ے اور کہہ‬
‫رہ‪L‬ی ہ‪L‬ے ہائ‪L‬ے اب میرے کھان‪L‬ے ک‪L‬ا کی‪L‬ا ہ‪L‬و گ‪L‬ا ؟ میرے کپڑوں ک‪L‬ا کی‪L‬ا ہ‪L‬و گ‪L‬ا ؟ آ‪L‬پ اس کے‬
‫پاس ٹھہ‪L‬ر گئ‪L‬ے اور اس س‪L‬ے فرمای‪L‬ا اس شخ‪L‬ص س‪L‬ے پہل‪L‬ے تجھ‪L‬ے کون کھالت‪L‬ا تھا اور کون‬
‫تعالی تو اب بھی زندہ باقی ہے اس‬ ‫ٰ‬ ‫تعالی ۔ آپ ن‪L‬ے فرمای‪L‬ا پھر ہللا‬
‫ٰ‬ ‫پہنات‪L‬ا تھ‪L‬ا ؟ اس ن‪L‬ے کہ‪L‬ا ہللا‬
‫پ‪L‬ر ت‪L‬و کبھ‪L‬ی نہی‪L‬ں موت آئ‪L‬ے گ‪L‬ی ۔ ی‪L‬ہ س‪L‬ن ک‪L‬ر اس عورت ن‪L‬ے کہ‪L‬ا اے عزی‪L‬ر پھ‪L‬ر ت‪L‬و ی‪L‬ہ ت‪L‬و بتا‬
‫ک‪L‬ہ بن‪L‬ی اس‪L‬رائیل س‪L‬ے پہل‪L‬ے علماء ک‪L‬و کون عل‪L‬م س‪L‬کھاتا تھ‪L‬ا ؟ آ‪L‬پ ن‪L‬ے فرمای‪L‬ا ہللا تعال ٰی‪L‬اس نے‬
‫کہ‪L‬ا آ‪L‬پ ی‪L‬ہ رون‪L‬ا دھون‪L‬ا ل‪L‬ے ک‪L‬ر کیوں بیٹھ‪L‬ے ہی‪L‬ں؟ آ‪L‬پ ک‪L‬و س‪L‬مجھ می‪L‬ں آ گی‪L‬ا ک‪L‬ہ یہ جناب باری‬
‫تعالی ک‪L‬ی طرف س‪L‬ے آ‪L‬پ ک‪L‬و تنبیہ‪L‬ہ ہ‪L‬ے پھ‪L‬ر آپ س‪L‬ے فرمای‪L‬ا گی‪L‬ا ک‪L‬ہ فالں نہ‪L‬ر پ‪L‬ر جا‬ ‫ٰ‬ ‫س‪L‬بحانہ و‬
‫ک‪L‬ر غس‪L‬ل کرو وہی‪L‬ں دو رکع‪L‬ت نماز ادا کرو وہاں تمہی‪L‬ں ای‪L‬ک شخ‪L‬ص ملی‪L‬ں گ‪L‬ے وہ ج‪L‬و کچھ‬
‫کھالئیں وہ کھا لو چنانچہ آپ وہیں تشریف لے گئے نہا کر نماز‬
‫• ادا ک‪L‬ی دیکھ‪L‬ا ک‪L‬ہ ای‪L‬ک شخ‪L‬ص ہی‪L‬ں کہ‪L‬ہ رہ‪L‬ے ہی‪L‬ں من‪L‬ہ کھول‪L‬و آ‪L‬پ ن‪L‬ے من‪L‬ہ کھول دی‪L‬ا انہوں نے‬
‫تعالینے آپ‬
‫ٰ‬ ‫تین مرتبہ کوئی چیز آپ کے منہ میں بڑی ساری ڈالی اسی وقت ہللا تبارک و‬
‫ک‪L‬ا س‪L‬ینہ کھول دی‪L‬ا اور آ‪L‬پ توراۃ ک‪L‬ے س‪L‬ب س‪L‬ے بڑ‪L‬ے عال‪L‬م ب‪L‬ن گئ‪L‬ے بن‪L‬ی اس‪L‬رائیل می‪L‬ں گئے ان‬
‫س‪L‬ے فرمای‪L‬ا ک‪L‬ہ می‪L‬ں تمہارے پاس تورات الی‪L‬ا ہوں انہوں ن‪L‬ے کہ‪L‬ا ہ‪L‬م س‪L‬ب آ‪L‬پ ک‪L‬ے نزدیک‬
‫س‪L‬چے ہی‪L‬ں آ‪L‬پ ن‪L‬ے اپن‪L‬ی انگل‪L‬ی ک‪L‬ے س‪L‬اتھ قل‪L‬م ک‪L‬و لپی‪L‬ٹ لی‪L‬ا اور اس‪L‬ی انگل‪L‬ی س‪L‬ے ی‪L‬ہ ی‪L‬ک وقت‬
‫پوری توراۃ لک‪L‬ھ ڈال‪L‬ی ادھ‪L‬ر لوگ لڑائ‪L‬ی س‪L‬ے لوٹ‪L‬ے ان می‪L‬ں ان ک‪L‬ے علماء بھ‪L‬ی واپ‪L‬س آئ‪L‬ے تو‬
‫انہی‪L‬ں عزیر علی‪L‬ہ السالم ک‪L‬ی اس بات ک‪L‬ا علم ہوا ی‪L‬ہ گئ‪L‬ے اور پہاڑوں اور غاروں میں تورات‬
‫شری‪L‬ف ک‪L‬ے ج‪L‬و نس‪L‬خے چھپ‪L‬ا آئ‪L‬ے تھ‪L‬ے وہ نکال الئ‪L‬ے اور ان نس‪L‬خوں س‪L‬ے حضرت عزیر‬
‫علیہ السالم کے لکھ‪L‬ے ہوئ‪L‬ے نسخے کا مقابلہ کی‪L‬ا ت‪L‬و بالک‪L‬ل صحیح پایا اس پ‪L‬ر بعض جاہلوں‬
‫کے دل میں شیطان نے یہ وسوسہ ڈال دیا کہ آپ ہللا کے بیٹے ہیں ۔‬
‫عیسائیت‬
‫عقیدہ تثلیث‬
‫اسالم اورتوحید‬
‫معنی و مفہوم‬

‫لغوی معنی •‬

‫مادہ •‬
‫•‬ ‫وح د۔ ایک ماننا‪ ،‬یکتا جاننا‪ ،‬واحد ماننا‪ ،‬ایک کو ماننا اور ایک سے زیادہ‬
‫ماننے سے انکار کرنا‬
‫اصطالحی مفہوم‬

‫•‬ ‫ہللا کو اسکی ذات‪ ،‬صفات اور صفات کے تقاضوں میں واحد اور یکتا ماننا‬

‫امام غزالی رحمۃ ہللا کے نزدیک •‬


‫• «ب‪L‬ے ش‪L‬ک ہللا‪ L‬تعال ٰی‪L‬اپن‪L‬ی ذات می‪L‬ں واح‪L‬د ہ‪L‬ے ج‪L‬س ک‪L‬ا کوئ‪L‬ی شری‪L‬ک نہی‪L‬ں‪ ،‬یکت‪L‬ا ہ‪L‬ے ج‪L‬س کی‬
‫مث‪L‬ل کوئ‪L‬ی نہی‪L‬ں‪ ،‬ب‪L‬ے نیاز ہ‪L‬ے ج‪L‬س ک‪L‬ی ض‪L‬د نہی‪L‬ں‪ ،‬منفرد ہ‪L‬ے ج‪L‬س ک‪L‬ی مانن‪L‬د کوئ‪L‬ی نہیں‪ ،‬وہ‬
‫ایس‪L‬ا واح‪L‬د اور قدی‪L‬م ہ‪L‬ے ج‪L‬س ک‪L‬ا ا ّول کوئ‪L‬ی نہی‪L‬ں‪ ،‬وہ ازل س‪L‬ے ہ‪L‬ے ج‪L‬س ک‪L‬ی کوئ‪L‬ی ابتداء نہیں‪،‬‬
‫اس ک‪L‬ا وجود ہمیش‪L‬ہ باق‪L‬ی رہنے واال ہ‪L‬ے ج‪L‬س ک‪L‬ا کوئی آخر نہی‪L‬ں‪ ،‬وہ ابدی ہے جس‪ L‬ک‪L‬ی کوئی‬
‫انتہاء نہی‪L‬ں‪ ،‬ہمیش‪L‬ہ قائ‪L‬م اور باق‪L‬ی رہن‪L‬ے واال ہ‪L‬ے ج‪L‬س می‪L‬ں کوئ‪L‬ی انقطاع نہی‪L‬ں‪ ،‬وہ جالل‪L‬ت کی‬
‫ص‪L‬فت س‪L‬ے متص‪L‬ف رہا ہ‪L‬ے‪ ،‬مدتوں ک‪L‬ے خاتم‪L‬ہ اور زمانوں ک‪L‬ی ہالک‪L‬ت ک‪L‬ے باعث اس فنائیت‬
‫اور انجام ک‪L‬ے س‪L‬بب اس ک‪L‬ے خالف فیص‪L‬لہ نہی‪L‬ں ہ‪L‬و س‪L‬کتا‪ ،‬بلک‪L‬ہ وہ‪L‬ی ا ّول ہ‪L‬ے‪ ،‬وہ‪L‬ی آخ‪L‬ر ہے‪،‬‬
‫الہ کا مفہوم‬

‫عربی میں الہ کو ان معانوں میں •‬


‫استعمال کیا گیا ہے۔‬
‫اقسام‬

‫‪:‬توحید فی الذات •‬
‫•‬ ‫ہللا اپنی ذات اور حقیقت میں واحد ویکتا ہے۔ باپ اور اوالد کے تصور‬
‫سے پاک ہے۔‬
‫ص َم ُد ( ‪ ) 2‬لَ ْم يَلِ ْد َولَ ْم يُولَ ْد ( ‪َ ) 3‬ولَ ْم يَ ُكن لَّهُ ُكفُ ًوا أَ َح ٌد ( ‪• ) 4‬‬ ‫قُ ْل ُه َو هَّللا ُ أَ َح ٌد ( ‪ ) 1‬هَّللا ُ ال َّ‬
‫سی« •‬‫یا۔ ن‪L‬ہوہ ک‪LLL‬‬ ‫یدا ک‪LLL‬‬ ‫ک‪ LLL‬پ‪LLL‬‬ ‫سی و‬ ‫ےنیاز ہ‪L‬ے۔ نہ‪ L‬ا‪L‬س ن‪L‬ے ک‪LLL‬‬ ‫دیں ہللا ‪ L‬ا‪L‬یکہ‪L‬ے۔ ہللا ‪ L‬ب‪LLL‬‬ ‫رما !‬ ‫ف‪LLL‬‬
‫وئی ا‪L‬س اک‪ LLL‬ہ‪L‬مسر ہ‪L‬ے۔‬ ‫یدا ہ‪L‬وا۔ اور نہ‪ L‬ہ‪L‬ی ک‪LLL‬‬ ‫» س‪L‬ے پ‪LLL‬‬
‫الصفات •‬
‫توحید فی ٖ‬
‫ہللا جیسی صفات کا حامل کوئی نہی ہو سکتا۔‬
‫سمع‪ ،‬بصر‪ ،‬قدرت‪ ،‬ارادہ اور علم وغیرہ ذاتی صفات ہیں۔‬
‫س َك ِم ْثلِ ِه َ‬
‫ش ْي ٌء‬ ‫لَ ْي َ‬
‫وئی ن‪L‬ہیں«‬ ‫» ا‪L‬سکیمثل ک‪LLL‬‬
‫‪:‬صفات کے تقاضوں میں واحدانیت •‬
‫•‬ ‫ہللا کی صفات کو جب مانا جاتا ہے تو پھر اس کے تقاضے‬
‫بھی پورے کئے جائیں یعنی جب خالق مانا تو عبادت بھی صرف اسکی ہی کی جائے۔‬
‫اِنَّ ِن ٓى اَنَا اللّ ٰـهُ آَل اِ ٰلـهَ اِآَّل اَنَا فَا ْعبُ ْدنِ ۙ ْى َواَقِ ِم ال َّ‬
‫صاَل ةَ لِـ ِذ ْك ِر ْ‬
‫ى (طہ‪• )14‬‬
‫•‬ ‫سمیری«‬ ‫وئیمعبود ن‪L‬ہیں پ‪LLL‬‬ ‫ے ش‪L‬کمیں ہ‪L‬یہللا ‪ L‬ہ‪L‬وںمیرے س‪L‬وا ک‪LLL‬‬ ‫ب‪LLL‬‬
‫ر»۔‬‫ڑھا ک‪LLL‬‬ ‫ے ل‪L‬یے ن‪L‬ماز پ‪LLL‬‬ ‫ر‪ ،‬اور میریہ‪L‬ی ی‪LL‬اد ک‪LLL‬‬ ‫ندگ‪L‬ی ک‪LLL‬‬
‫ہ‪L‬ی ب‪LLL‬‬
‫‪،‬رازق •‬
‫اثرات‬
‫•‬ ‫‪:‬عزت نفس‬
‫َو لَقَ ْد َك َّر ْمنَا بَنِ ۤ ْی ٰا َد َم •‬
‫»اور ہ‪L‬م‪ L‬ن‪L‬ے نب‪LLL‬یآدم‪ L‬ک‪LL‬و ع‪L‬زتدی« •‬
‫‪ ..‬وہ ایک سجدہ جسے تو گراں سمجهتا ہے •‬
‫هزار سجدوں سے دیتا ہے آدمی کو نجات •‬

‫‪:‬عاجزی و انکساری •‬
‫ُون َعلَى أَاْل ْر ِ‬
‫ض َه ْونًا •‬ ‫َو ِعبَا ُد ال َّر ْح ٰ َم ِن الَّ ِذ َ‬
‫ين يَ ْمش َ‬
‫پ‪ LLL‬ع‪L‬اجزی س‪L‬ے چلتے ہ‪L‬یں« •‬ ‫ندے وہ ہ‪L‬یں ج‪L‬و زمین ر‬ ‫»اور ہللا ‪ L‬ک‪LL‬ے ب‪LLL‬‬
‫‪:‬وسعت نظر •‬
‫رنگ ونسل‪ ،‬ذات پات‪ ،‬قوم اور مذہب کی حدود سے نکل کر انسانیت کی خدمت کو اپنا •‬
‫اوڑھنا بچھونا بنا لیتا ہے۔‬

‫‪:‬بہادری •‬
‫اَل َخ ْوفٌ َعلَ ْي ِه ْم َواَل ُه ْم يَ ْح َزنُ َ‬
‫ون •‬
‫وئی خ‪L‬وفہ‪L‬وتا ہ‪L‬ے اور ن‪L‬ہوہ غمزدہ ہ‪L‬وتے ہ‪L‬یں« •‬ ‫‪ :‬نہ‪ L‬ا‪L‬نہیں ک‪LLL‬‬
‫بدر‪ ،‬حنین یا تبوک کا میدان ہو۔ وہ ہمت نہیں ہارتے •‬
‫‪:‬اطمینان قلب •‬
‫اَل تَ ْقنَطُوا ِمن َّر ْح َم ِة هَّللا ِ •‬
‫یرحمت س‪L‬ے مایوس نہ‪ L‬ہ‪L‬ونا« •‬ ‫»اور ہللا ‪ L‬ک‪LLL‬‬
‫•‬ ‫شاہ رگ سے قریب‬
‫َونَ ْح ُن أَ ْق َر ُ‬
‫ب إِلَ ْي ِه ِمنْ َح ْب ِل ا ْل َو ِري ِد •‬
‫ھی ا‪L‬س س‪L‬ے زیادہ ق‪LL‬ریبہ‪L‬یں« •‬ ‫»اور ہ‪L‬م‪ L‬ا‪L‬س ک‪LL‬ی‪ L‬ش‪L‬اہ رگ س‪L‬ے ب‪LLL‬‬
‫‪:‬اخوت و بھائی چارہ‬
‫•‬ ‫لسانی‪ ،‬عالقائی اور نسلی تعصبات سے پاک کرنا‬
‫•‬ ‫سیاہ و سفید‪ ،‬عربی و عجمی آپس میں بھائی بھائی ہیں‬
‫ون إِ ْخ َوةٌ •‬‫إِنَّ َما ا ْل ُم ْؤ ِمنُ َ‬
‫ب‪LLL‬ائیہ‪L‬یں« •‬
‫ب‪LLL‬ائی ھ‪L‬‬
‫مام‪ L‬مومن آ‪L‬پسمیں ھ‪L‬‬ ‫» ب‪LLL‬‬
‫ے ش‪L‬ک ت‪LLL‬‬
‫‪:‬مساوات •‬
‫اے لوگو بے شک تمہارا رب ایک ہے اور تمہارا باپ بھی ایک ہے۔ بے شک عربی کو ” •‬
‫عجمی پر کوئی فوقیت نہیں اور نہ ہی عجمی کو عربی پر۔ اور گورے کو کالے پر کوئی‬
‫تقویکے ۔۔۔‬ ‫ٰ‬ ‫فوقیت نہیں اور کالے کو گورے پر‪ ،‬سوائے‬
‫‪:‬امن عالم کا قیام •‬
‫•‬ ‫آج ہر آدمی امن کا خواہشمند ہے اور اسکے لئے ہر جتن کر رہا ہے۔ یہ‬
‫صرف ہللا واحد پر ایمان سے ہی ممکن ہے۔‬
‫سانِ ِه َويَ ِد ِه (الحدیث) •‬
‫ون ِمنْ لِ َ‬ ‫سلَ َم ا ْل ُم ْ‬
‫سلِ ُم َ‬ ‫ا ْل ُم ْ‬
‫سلِ ُم َمنْ َ‬
‫ے ہ‪L‬اتھ‪ L‬اور زبان س‪L‬ے دوسرے مسلمانمحفوظ ہ‪L‬وں« •‬ ‫»مسلمانوہ ہ‪L‬ے جس ک‪LLL‬‬
‫شرک‬

‫‪:‬لغوی معنی •‬

‫•‬ ‫ساجھا پن‪ ،‬حصہ داری‪ ،‬شریک ٹہرانا‪ ،‬کسی دوسرے کو اپنے کام یا حصہ میں‬
‫شریک کر لینا‬
‫‪:‬اصطالحی مفہوم •‬

‫ہللا کی ذات‪ ،‬صفات اور صفات کے تقاضوں میں کسی اور کو شریک ٹہرانا‬
‫بت پرستی کا آغاز‬
‫•‬ ‫حضرت نوح علیہ اسالم کے نیک بزرگ‬
‫ٗ َو ّد •‬
‫سُواع •‬
‫یعوق •‬
‫یغوث •‬
‫نسر۔ •‬
‫‪:‬اہل عرب •‬
‫•‬ ‫عمرو بن لحی‬
‫اقسام‬
‫شرک فی الذات •‬
‫•‬ ‫تعالی جیسا ماننا‪،‬‬
‫ٰ‬ ‫شرک فی الذات سے ُمراد ہے کہ کسی ذات کو ہللا‬
‫جیسا کہ مجوسی دوخداؤں کو مانتے تھے۔ (سورہ اخالص) زرتشت۔ یزداں (نیکی) اہرمن‬
‫(برائی)‬
‫شرک فی الصفات •‬
‫•‬ ‫شرک فی الصفّات سے مراد کسی ذات وشخصیت وغیرہ میں ہللا‬
‫تعالی جیسی صفات ماننا شرک فی الصفّات کہالتاہے ۔ « اسکی مثل کوئی نہیں» لیس‬ ‫ٰ‬
‫کمثلہ شئی‬
‫شرک فی العبادۃ •‬
‫•‬ ‫تعالی کے عالوہ کسی اور کو‬ ‫ٰ‬ ‫شرک فی العبادۃ سے ُمراد ہے کہ ہللا‬
‫‪» ‬مستحق عبادت سمجھا جائے۔ « تم صرف اسی کی عبادت کیا کرو‬ ‫ِ‬
‫شرک کے نقصانات‬
‫ناقابل معافی گناہ •‬
‫•‬ ‫ش َر َك بِ ٖہ َويَ ْغفِ ُر َما ُد ْو َن ٰذلِ َك لِ َمنْ يَّ َ‬
‫ش ۗا ُء۔ (النساء‪)۴۸:‬‬ ‫اِ َّن ہللاَ اَل يَ ْغفِ ُر اَنْ ُّي ْ‬
‫گ‪• «LLL‬‬
‫ک‪ LLL‬چ‪L‬اہے ا‪،‬‬
‫ے عالوہ جس و‬ ‫گ‪ LLL‬اور ا‪L‬س ک‪LLL‬‬ ‫رمائے ا‪،‬‬ ‫ک‪ LLL‬ہ‪L‬رگز مع‪L‬اف ن‪L‬ہیں ف‪LLL‬‬ ‫خ‪L‬دا ش‪L‬رک و‬
‫ا»۔‬
‫رما دے گ‪LLL‬‬ ‫مع‪L‬اف ف‪LLL‬‬

‫‪:‬ظلم عظیم •‬
‫•‬ ‫اِ َّن الش ِّْر َك لَظُ ْل ٌم َع ِظ ْي ٌم‪۱۳‬۝ (لقمان‪)۱۳:‬‬
‫ڑا ظلم‪ L‬ہ‪L‬ے»۔« •‬
‫ہت ب‪LLL‬‬
‫ی‪LL‬قینا ش‪L‬رک ب‪LLL‬‬
‫‪:‬جنت سے محرومی •‬
‫•‬ ‫ش ِركْ بِاہللِ فَقَ ْد َح َّر َم ہللاُ َعلَ ْي ِہ ا ْل َجنَّۃَ َو َماْ ٰوىہُ النَّا ُر‬‫اِنَّ ٗہ َمنْ ُّي ْ‬
‫پ‪ LLL‬ح‪L‬را‪L‬م‪• «L‬‬
‫ک‪ LLL‬ا‪L‬س ر‬
‫ت‪LLL‬لا‪LL‬یجنت و‬
‫ع‪ٰL‬‬ ‫ت‪ LLL‬ہللا ‪L‬‬
‫رے‪ ،‬و‬ ‫ے س‪L‬اتھ‪ L‬ش‪L‬رک ک‪LLL‬‬ ‫ت‪LLL‬لا‪LL‬ی ک‪LLL‬‬
‫ع‪ٰ L‬‬ ‫ج‪L‬و ش‪L‬خصہللا ‪L‬‬
‫ھکانہدوزخ ہ‪L‬ے‬ ‫ک‪ LLL‬چکا ‪ ،‬اور ا‪L‬س اک‪ LLL‬ٹ‪LLL‬‬ ‫» ر‬

‫‪:‬اعمال کا ضیاع •‬
‫تعالی کسی ایسے مشرک کا کوئی عمل •‬
‫ٰ‬ ‫رسول ہللا صلی ہللا علیہ وسلم نے فرمایا ‪:‬ہللا”‬
‫»قبول نہیں کرے گا جو اسالم النے کے بعد شرک کرے‬
‫جزاکم ہللا خیر •‬

You might also like