You are on page 1of 1

‫‪THE PRIME STANDARD COLLEGE‬‬

‫پرچہ ‪ :‬اردو‬
‫‪(26-03-2019‬مارننگ) ‪ 1st Year‬رول نمبر‪:‬‬
‫نام ‪:‬‬
‫درست جواب پرنشان لگائیں‬

‫‪20‬فروری ‪1858‬‬ ‫‪ 20‬فروری ‪1853‬‬ ‫‪ 20‬فروری ‪1855‬‬ ‫مصطفی خان کو رہائی ملی ؟‬
‫ٰ‬ ‫نواب‬ ‫‪.1‬‬
‫پانچ دن‬ ‫چار دن‬ ‫دو دن‬ ‫غالب میراٹھ میں کتنتے دن ٹھہرے ؟‬ ‫‪.2‬‬
‫خانہ فرہاد‬ ‫کشتی نوح‬ ‫تخت سلیمان‬ ‫غالب نے ہر گو پال تفتہ کے نام خط میں تلمیح‬ ‫‪.3‬‬
‫استعمال کی !‬
‫انڈے‬ ‫مرغ مسلم‬ ‫چائے‬ ‫انسان روٹی کے عالوہ کس چیز کا خواہش مند ہے‬ ‫‪.4‬‬
‫؟‬
‫غیر معمولی سلیقہ‬ ‫صالحیت‬ ‫معمولی سلیقہ‬ ‫آملیٹ بگاڑنے کے لیے کس صالحیت کی‬ ‫‪.5‬‬
‫ضرورت ہے ؟‬
‫مطلع‬ ‫ردیف‬ ‫قافیہ‬ ‫قافیہ کے بعد با ر بار دہراءے جانے والے الفاظ ۔‬ ‫‪.6‬‬
‫قواضی‬ ‫وقف‬ ‫وقفہ‬ ‫قافیہ کی جمع ہے ؟‬ ‫‪.7‬‬
‫ردیف‬ ‫تشبیہ‬ ‫استعارہ‬ ‫ایک چیز کو دوسری چیز کی مانند قرار دینا ؟‬ ‫‪.8‬‬
‫تلمیح‬ ‫تشبیہ‬ ‫استعارہ‬ ‫خیبر شکن ہے ؟‬ ‫‪.9‬‬
‫مشبہ‬ ‫طرفین تشبیہ‬ ‫حروف تشبیہ‬ ‫اداب تشبیہ کہالتے ہیں۔‬ ‫‪.10‬‬

‫سوال نمبر ‪۲‬۔ پیراگراف کی تشریح سیاق و بساق ‪ ،‬سب کے عنوان اور مصنف کے نام کیساتھ کریں۔‬

‫اب اس کو میری سکولوجی کہیے یا خلوص ِ نیت کہ شروع شروع میں میرا خیال تھا کہ انسان محبت کا بھوکا ہے اور جانور اس واسطے پالتا ہے‬
‫کہ اپنے مالک کو پہچانے اور اس کا حکم بجاالئے ۔ گھوڑا اپنے سوار کا اسن اور ہاتھی اپنےمہاوت کا انگن پہچانتا ہے کتا اپنے مالک کو دیکھتے‬
‫ہی دم ہالنے لگتا ہے ۔ جس سے مالک کو راحانی خوشی ہوتی ہے ۔ سانپ بھی سپیرے سے مل جاتا ہے لیکن مرغیاں ؟ میں نے آج تک کوئی‬
‫مرغی ایسی نہیں دیکھی جو کسی اور پہچانے اور جسے اپنے پرائے کی تمیز ہو ۔‬

‫سوال نمبر ‪۳‬۔ مکتوبات ِ غالب کا خالصہ مصنف کے نام کیساتھ تحریر کریں۔‬

‫سوال نمبر ‪۴‬۔ نظم کے عنوان اور شاعر کے نام کیساتھ تشریح کریں۔‬

‫باتوں میں نبھا کر ہمیں وہ جام پالیا‬ ‫؂اے ساقی گل فام برا ہو کر ترا تو نے‬

‫اور ہوش ہیمیں اب بھی مکمل نہیں آیا ۔‬ ‫یہ حال ہے سوسال غالمی میں بسر کی‬

‫سوال نمبر‪۵‬۔ شاعر کے نام کیساتھ تشریح کریں۔‬

‫اور سوئے دشت بھاگے ہیں کچھ ابھی سے ہم‬ ‫؂ کیا گل کھلے گا دیکھیے ہے فصل گل تو دور‬

‫سوال نمبر ‪۶‬۔ پیرا گراف کی تلخیص مناسب عنوان کے تحت کریں۔‬

‫ہر بچے کی آنکھوں کے سامنے جو نمونہ مشتقل طور پر رہتا ہے وہ اس کی ماں ہے ۔ سو معلموں کے برابر ایک اچھی ماں ہوتی ہے ۔ گھر‬
‫عورت کی سلطنت ہوتا ہے اس میں سارے احکام اسی کے چلتے ہیں۔ وہ اپنے بچوں کی ننھی منی رعیت پر حکم نافذ کرتی ہے ۔ ہر چیز کے لئے‬
‫بچے اپنی آنکھوں کو اسی طرف لگائے رکھتے ہیں۔ ہر وقت اس کے روبرو وہی مثال اور نمونہ ہے جس کی پیروی کرتے ہین اور نقل اتارتے ہیں۔‬
‫اسی واسطے بچوں کلے چال چلن اور طریقے پر ماں کا اثر بہ نسبت باپ کے زیادہ ہوتا ہے ۔ گھروں میں ماں کا نیک مثال ہونا ایک بڑی نعمت ہے‬
‫۔‬

You might also like