You are on page 1of 15

‫بچپن سے اب تک‪،‬‬

‫قسط نمبر ‪،26‬‬


‫کمرے میں داخل ہوا تو سامنے دیکھا حسن کی پیکر ملکہ‬
‫حسن پورے عالقے کی شہزادی‪ ،‬جس کو دیکھ کر بوڑھے‬
‫بھی آہیں بھرتے تھے لیکن سالی قسمت تھی کہ مجھ پر ہی‬
‫مہربان ہو رہی تھی‪ ،‬جی وہ کچی کلی کوئی اور نہیں بلکہ وہ‬
‫سلمہ تھی سلمہ عرف کالی جس کو دیکھ کر گورا رنگ بھی‬
‫کہے کہ یار مجھے کاال کہہ دو اس بیچاری کا کیا قصور ہے‪،‬‬
‫کالی اپنے دونوں ہاتھوں کو آپس میں جکڑ کر انگلیوں کو‬
‫مروڑ تروڑ رہی تھی افففف ظالم کیوں ظلم کر رہی ہو اپنی‬
‫انگلیوں پر کیا ظلم کیا ہے ان انگلیوں نے لیکن وہ بیچاری‬
‫اپنی پریشانی کے مارے یہ سب کر رہی تھی‪،‬‬
‫کالی اور میری نظریں آپس میں ملی تو ہم ایک دوسرے میں‬
‫کھو گئے‪ ،‬میں اس کی خوبصورتی اور اس کا قرب پانے کے‬
‫لئے تب سے پاگل تھا جب سائرہ نے کہا تھا دانی تیار رہنا‬
‫موٹے کی بہن کی سیل تو ہی کھولے گا‪ ،‬پھر سوچ میں کھو‬
‫گیا کہ کالی‪ ،،،،‬یہاں کیسے آئی اور کیوں آئی ایسی کیا‬
‫مجبوری تھی جو یہاں تک آ گئی مطلب تو صاف ظاہر تھا کہ‬
‫وہ کیا کرنے آئی ہے لیکن مجھے پھر بھی یقین نہیں ہو رہا‬
‫تھا کہ نوشی نے مجھے سرپرائز میں کالی کا حسن دیا واہ‬
‫نوشی واہ تم چھا گئی ہو‪،‬‬
‫میں دروازے کو چھوڑ کر آگے بڑھا تو کالی مزید پریشان ہو‬
‫کر دو قدم پیچھے ہوئی اور ہونٹوں کو ہالتے ہوئے کچھ کہنے‬
‫لگی لیکن بیچاری کہہ نا سکی‪ ،‬میرا خود کا دل بھی زور زور‬
‫سے دھڑک رہا تھا اور اپنے دل کے دھڑکنے کی آواز کمرے‬
‫میں چھائی خاموشی کی وجہ سے صاف صاف سنائی دے رہی‬
‫تھی مجھے‪،‬‬
‫میں نے آرام سے بنا شور کئے دروازہ بند کیا لیکن مکمل بند‬
‫نہیں کیا‪ ،‬کیونکہ ڈر مجھے بھی لگ رہا تھا کہ شاید یہ خواب‬
‫ہے میرا ایسا کیسے ہو سکتا ہے کہ کالی اتنی جلدی میرے‬
‫قریب ہو گی اور پہلی مالقات میں ہی تنہائی‪،‬جگہ موقع‪،‬اور‬
‫وقت کی مکمل آزادی ہو گی‪،‬‬
‫کالی اپنے چہرے پر پریشانی سجائے مجھے دیکھ بھی رہی‬
‫تھی اور نظریں چرا بھی رہی تجی یہی حال میرا تھا‪ ،‬دیکھ‬
‫میں بھی رہا تھا اور نظریں چرا بھی رہا تھا‪ ،‬اور سمجھ بھی‬
‫نہیں آ رہا تھا کیونکہ نوشی جاتے جاتے کہہ گئی تھی کہ آرام‬
‫سے کرنا نئی ہے‪،‬‬
‫اففففف یہ بات ذہن میں آتے ہی خیال آیا کہ کالی کو ننگا‬
‫دیکھا دیکھوں گا چوموں کا گلے لگاوں گا پیار کروں گا یہ‬
‫سوچتے ہی میرا لن جو کچھ دیر پہلے اپنا مال نکال کر سو‬
‫چکا تھا پھر سے کھڑا ہونے لگا اور اپنا ٹینٹ بنانے لگا‪،‬‬
‫دروازہ بند تھا اور کمرے میں ہلکی روشی تھی لیکن ہلکی‬
‫روشنی کے باوجود کالے رنگ کے کپڑوں میں کالی کے ہاتھ‬
‫پیر اور چہرہ اپنی روشی پھیالئے کمرے کو چار چاند لگا‬
‫رہے تھے‪ ،‬افففف یار میرا کنٹرول میرا دماغ میرے آپے سے‬
‫باہر ہو رہا تھا‪،‬‬
‫بس ہم خاموشی سے ایک دوسرے کو نظریں چرا چرا کر‬
‫دیکھ رہے تھے ٹائم کا کچھ نہیں پتا تھا کہ کب سے ہم ایسے‬
‫ہی دیکھ رہے ہیں بس دیکھ ہی رہے ہیں‪،‬‬
‫میرے رکے ہوئے قدم اٹھے اور میں آگے بڑھا تو مجھے‬
‫آگے بڑھتا دیکھ کر کالی سائیڈ میں ہوئی لیکن میں بنا کچھ‬
‫کہے کالی کے دائیں طرف بچھے صوفے پر بیٹھ گیا اور بس‬
‫اتنا ہی کہا اور وہ بھی ہکالتے ہوئے‪ ،‬ببببببیٹھ جائیں آپ بھی‬
‫سلمہ جی‪،‬‬
‫پہلے تو کالی نے مجھے حیران کن نظروں سے دیکھا پھر‬
‫آرام سے گھوم کر دو قدم پیچھے ہوئی اور بیڈ پر آرام سے‬
‫اپنی تشریف رکھ کر دونوں پیروں کو نفاست سے ایک‬
‫دوسرے کے ساتھ مالیا اور اپنے ڈوپٹے کے پلو کر پکڑ اپنی‬
‫گود میں دونوں ہاتھ رکھ کر مجھے ایک نظر دیکھ کر پھر‬
‫اپنے ڈوپٹے کے پلو کو ہاتھوں کی انگلیوں سے ٹٹول کر‬
‫دیکھنے لگی اور میں صوفے پر بیٹھا کالی کی حرکات دیکھ‬
‫رہا تھا‪،‬‬
‫دوستوں اس وقت مجھے ذرا بھی سمجھ بوجھ نہیں تھی کہ‬
‫کیا بات کروں اور کہا سے شروع کروں نا ہی کسی کی تعرف‬
‫کرنا آتی تھی اور نا ہی کوئی جھوٹی تسلی دے کر کسی کو‬
‫اپنے جال میں پھانسنے کا طریقہ آتا تھا بس سیدھا سادہ‬
‫انسان تھا جو جیسے کہتا تھا اسی پٹری پر چل پڑتا تھا‪ ،‬اور‬
‫اس وقت ہم دونوں ہی خاموش تھے‪ ،‬کیا بات کی جائے سمجھ‬
‫سے باہر تھا‪،‬‬
‫آخر کار خاموشی ٹوٹی اور کالی خود ہی بولی‪،‬‬
‫آپ کو میرا نام کیسے پتا تھا‪،‬‬
‫سب ہی جانتے ہیں اور مجھے بھی معلوم ہی تھا‪ ،‬میں بوال‪،‬‬
‫نہیں پھر بھی سب ہی کالی کہتے ہیں مجھے لیکن آپ نے‬
‫مجھے میرے اصلی نام سے بالیا مجھے اچھا لگا‪،‬‬
‫کالی نے یہ الفاظ بڑی ہی اپنائیت والے انداز میں کہا‪،‬‬
‫کالی ہمیشہ سے نک چڑی لڑکی رہی ہے کسی سے سیدھے‬
‫منہ بات نہ کرنے والی ہمیشہ غصے سے بھرے الفاظ ہی‬
‫سنےتھے کالی کے منہ سے جب بھی سنے‪ ،‬اور جس نے‬
‫بھی کالی سے بات کرنے کی کوشش کی تب بھی سنے‪ ،‬جب‬
‫ہم چھوٹے ہوتے تھے عالقے کے بچے وغیرہ سب مل کر‬
‫کھیال کرتے تھے کالی بھی ہمارے ساتھ کبھی کبھی کھیل میں‬
‫شامل ہوتی تھی لیکن جتنا وقت وہ ہمارے ساتھ کھیلتی تھی‬
‫بس نخرے کر کر کے ہمارا دماغ خراب کر کے ہمیں برا بھال‬
‫کہہ کر ہمارا کھیل خراب کر کے واپس چلی جاتی تھی مطلب‬
‫جب بھی ہمارے ساتھ کھیل میں شامل ہوئی‪ ،‬ہمارے کھیل کو‬
‫بگاڑنا کالی کا مقصد اول ہوتا تھا‬
‫اور آج کالی کا نرم مزاج دیکھ کر میں حیران اور پریشان تھا‪،‬‬
‫کالی اور میری عمر میں صرف ایک سال یا کچھ مہینوں کا‬
‫فرق تھا مطلب عمر میں مجھ سے بڑی تھی اور اس عمر میں‬
‫بھی کیا ہی جسم پایا تھا تب ہی تو بوڑھے بھی کالی کو دیکھ‬
‫کر آہیں بھرتے تھے‪ ،‬کالی حسن کا مجسمہ تھی مکمل طور‬
‫پر‪ ،‬کالی کے گورے گالوں پر ڈمپل پڑتے تھے اور ہونٹوں پر‬
‫نچلے ہونٹ کے نیچے عین درمیان میں قاتل جان تل تھا جو‬
‫چہرے کی خوبصورتی کے نکھار میں مزید اضافہ کرتا تھا‬
‫بڑی بڑی بادامی آنکھیں‪ ،‬اور پلکیں قدرتی طور پر گہری‬
‫تھیں‪ ،‬لمبا بناوٹی ناک ایک سونے کی نتھلی ناک کو مزید‬
‫خوبصورت بنا رہی تھی‪ ،‬گلے میں ریشمی ڈوپٹہ پھلیا کر پہنا‬
‫ہوا تھا جس نے آدھے سر‪ ،‬کندھے اور مموں کے ابھار کو‬
‫چھپایا ہوا تھا‪ ،‬جرسی یا سویٹر جیسا کچھ نہیں تھا کیونکہ‬
‫کالی کے اپنے جسم کی گرمی ہی کافی تھی سردی کو روکنے‬
‫کے لئے‪،‬‬
‫شارٹ ائیر الئن چھوٹی سی قمیض اور پاجامے کی جگہ‬
‫شرارہ پہنا ہوا تھا جس سے کالی کی گوشت سے بھری بھری‬
‫رانیں اور پھر کالی کا اپنی رانوں کو جوڑ کر بیٹھنا کسی کو‬
‫بھی پاگل کرنے کے لئے کافی تھا‪ ،‬اور اب تک میں تو پاگل ہو‬
‫ہی چکا تھا‪،‬‬
‫خیر کالی کا بات کرنے کا انداز دیکھ کر میں حیران بھی اور‬
‫اچھا بھی لگ رہا تھا اور اپنی قسمت پر رشک کر رہا تھا‪ ،‬پھر‬
‫میں نے بھی تھوڑی ہمت کی اور کالی کی آنکھوں میں‬
‫دیکھتے ہوئے کہا کہ آپ جب بھی ہمارے ساتھ کھیلتی تھی‬
‫ہمیشہ ہمارا کھیل بگاڑ کر بھاگ جاتی تھی غصہ تو بہت آتا‬
‫تھا لیکن موٹے کی وجہ سے ہم کچھ بھی نہیں کر سکتے‬
‫تھے‪ ،‬پھر موٹے کے جانے کے بعد سب آپ کے نام کا نارا‬
‫لگاتے تھے کالی کرماں والی کالی کرماں والی‪،‬‬
‫کالی میری بات سن کر کھلکھا کر ہنس پڑی اور اس کا ہنسنا‬
‫تھا کہ میری جان مجھے اپنے پیروں کے انگوٹھوں سے‬
‫نکلتی ہوئی محسوس ہوئی کیا ہی ظالمانہ انداز تھا ہنسنے کا‬
‫بھی‪،‬‬
‫ہنسنے کے بعد کالی بولی تو اب تمہارے سامنے ہوں جو کہنا‬
‫ہے کہہ لو میں برا نہیں مناوں گی کیونکہ میں جانتی ہوں میں‬
‫کالی ہوں ہی نہیں‪ ،‬بس ایسے ہی سب پیار سے بالتے ہیں اور‬
‫مجھے برا بھی نہیں لگتا سکول میں تو سب مجھے میرے نام‬
‫سے ہی بالتے ہیں بس گھر میں اور آس پڑوس والے ہی‬
‫مجھے کالی کہتے ہیں اور مجھے نہیں پرواہ کون کیا کہتا ہے‬
‫میں جو ہوں وہ میں ہوں‪ ،‬یہ کہہ کر کالی چپ ہوئی‪ ،‬تو پھر‬
‫میں بوال‪ ،‬جی آپ ٹھیک کہہ رہی ہیں آپ بہت پیاری ہو‪،‬‬
‫پھر اچانک ہی میں نے پوچھ لیا ویسے آپ یہاں کیسے آئی‬
‫آج‪ ،‬پہلے تو کبھی نہیں دیکھا‪،‬‬
‫کالی میرا یہ سوال سن کر چونک گئی اور پھر میرے چہرے‬
‫کی طرف دیکھنے لگی‪،‬‬
‫اوہ شٹ یہ کیا پوچھ لیا سالے دانی‪ ،‬اندر کا حال الزمی کریدنا‬
‫تھا‪ ،‬جب نوشی نے بتا دیا تھا کہ آرام سے کرنا ہے اس کا‬
‫مطلب ہے وہ چدوانے ہی آئی ہے یہ الزمی پوچھنا تھا‬
‫کیا‪،‬لیکن اب تو پوچھ بیٹھا تھا اور پریشان بھی ہوگیا کہ سالی‬
‫کہیں بھاگ ہی نا جائے اور ہاتھ آیا موقع گنوا دوں‪ ،‬کالی‬
‫میری طرف ہی دیکھ رہی تھی اور شاید میری پرشانی سمجھ‬
‫بھی گئی تھی‪ ،‬اور مجھے نارمل کرنے کے لئے بولی کچھ‬
‫نہیں بس ویسے ہی آئی تھی اگر آپ کو برا لگا ہے تو میں‬
‫واپس چلی جاتی ہوں‪،‬‬
‫نہیں نہیں میں نے کب کہا آپ واپس چلی جائیں قسمت سے تو‬
‫آج آپ سے مالقات ہوئی ہے اور وہ بھی اکیلے میں‪،‬‬
‫یہ کہتے ہوئے میں صوفے سے اٹھا اور کالی کی طرف‬
‫بڑھنے لگا کالی کی ڈائریکٹ نظر میری قمیض کے بنے ٹینٹ‬
‫پر گئ تو کالی کی بادامی آنکھیں وہیں اٹک گئیں اور میں‬
‫ڈرتے ڈرتے کالی کے ساتھ بیڈ پر بیٹھ گیا‪ ،‬کالی تھوڑا‬
‫کسمسائی لیکن بیٹھی رہیں کیونکہ اگر نا چدوانا ہوتا تو یہاں‬
‫تک نا آتی‪،‬‬
‫اور ڈر تو مجھے بھی لگ رہا تھا کالی کا پتا بھی نہیں کہ‬
‫ارادہ ہی نہ بدل لے اپنا‪ ،‬اب مجھے سمجھ ہی نہیں آ رہا تھا‬
‫کہ کہاں سے شروع کروں کیسے شروع کروں‪ ،‬میرے دماغ‬
‫کی بتی ایسے بند تھی جیسے جلنے کا نام ہی نا ہو‪ ،‬لیکن میرا‬
‫لن وہ اپنے مکمل جوش میں تھا میرے ڈر کو بھی مات دے‬
‫رہا تھا‪ ،‬کالی کے ساتھ بیٹھا تو اس کے جسم سے اٹھتی‬
‫خوشبو میرے ناک سے ٹکرائی تو مجھے نشہ ہونے سا‬
‫ہونے لگا اور میں ناک کو سکیڑ کر کالی کی طرف سے آتی‬
‫خوشبو کو اپنے اندر اتارنے لگا اور کالی حیرانی سے کبھی‬
‫مجھے اور کبھی میرے اٹھے ہوئے ابھار کو دیکھ رہی تھی‬
‫کہ میں کیا کر رہا ہوں مجھ سے اب برداشت نہیں ہو رہا تھا‬
‫میں اپنی گانڈ کو بیڈ پر بیٹھے بیٹھے ہی کھسکا کر کالی کے‬
‫مزید قریب ہوا تو ہماری رانیں اور گھٹنے آپس میں ٹچ ہو‬
‫گئے‪ ،‬اففففف یار کیا ہی گرماہٹ تھی کالی نے اپنا منہ نیچے‬
‫کر لیا اور اپنے ہاتھوں سے اپنے ڈوپٹے کے پلو اپنی ہاتھوں‬
‫کی انگلیوں میں پھسانےلگی مطلب کالی بھی نروس تھی‬
‫کیونکہ اس کا بھی پہال ہی ٹائم تھا‪،‬کالی سے برداشت نا ہوا یا‬
‫جھجک کہہ لو کیونکہ کالی کھسک کر تھوڑا پیچھے ہوئی‪،‬‬
‫کالی کے پیچھے ہوتے ہی میں بھی اسی انداز میں کھسک کر‬
‫پھر سے کالی کے ساتھ لگ گیا کالی پھر تھوڑا پیچھے ہوئی‬
‫تو میں بھی پھر اسی کے ساتھ اسی کی طرف کھسک گیا‪،‬‬
‫ایسا کرتے کرتے بیچاری بیڈ کی نکڑ تک پہنچ گئی اگر تھوڑا‬
‫سا بھی اور کھسکتی تو نیچے گر جاتی یا پھر اسے وہاں‬
‫اٹھنا پڑتا لیکن کالی نے مزید کوئی حرکت نہیں کی بس وہیں‬
‫تھم گئی‪ ،‬اور اپنا منہ نیچے کئے اپنے ہاتھوں کی طرف‬
‫دیکھتی تو کبھی میرے ٹینٹ بنے ابھار کو نظریں پھر کر‬
‫دیکھتی‪ ،‬میں نے اپنی گردن کو تھوڑا سا نیچے کی طرف کر‬
‫کے کالی کے چہرے کو تکنے کی کوشش کی توایک دم‬
‫مجھے اتنا شدید قسم کا پیار آیا کہ کیا بتاوں یارو‪،‬‬
‫کالی کے چہرے پر معصومیت ڈر اور پریشانی کے ملے جلے‬
‫اثرات افففف مجھے پاگل کر گئے اور مجھ سے رہا نا گیا اور‬
‫میں نے اپنا چہرہ آگے کر کے گالی کے ہونٹوں کو چومنے‬
‫کی ٹرائی کی لیکن ایسا نا ہو سکا میرا چہرا مزید نیچے نا‬
‫جھک سکا کالی میرا یہ عمل دیکھتے ہی اپنی بادامی آنکھوں‬
‫کو بند کر کے بھینچ لیا مطلب وہ بھی چاہتی تھی لیکن کہہ‬
‫بھی نہی سکتی تھی‪ ،‬اب جب مجھے لگا کی ہونٹوں کو چومنا‬
‫مشکل ہے تو موقع غنیمت جانتے ہوئے کالی کے گال پر‬
‫ڈمپل والی جگہ پر اپنے ہونٹوں کو رکھ ایک پاری کر دی اور‬
‫اپنا چہرہ پیچھے کر لیا‪ ،‬پھر کالی کے چہرے کی طرف‬
‫دیکھنے لگا کالی نے ابھی بھی اپنی انکھیں زور لگا کر‬
‫بھینچی ہوئی تھیں لیکن جب اس کو فیل ہوا کہ میں پیچھے ہو‬
‫گیا ہوں تو کالی نے ہلکی سی آنکھیں کھول کر میری آنکھوں‬
‫دیکھا میں اور بڑی ہی طاو والی نظر سے دیکھا جیسے کہنا‬
‫چاہ رہی ہو‪ ( ،‬ماما اس تو ہور اگے تیرے پیو نے جانا ہے‪)،‬‬
‫میں کالی کی آنکھوں میں دیکھتا ہوا سمجھنا چاہ رہا تھا کہ‬
‫یہ کیا کہنا چاہتی لیکن سمجھ نہیں پا رہا تھا‪،‬‬
‫آنکھوں ہی انکھوں میں تکرار زیادہ ہوئی تو کالی نے ہی‬
‫آگے بڑھنے کا اشارہ دیا مطلب اپنی آنکھیں پھر سے بند کر‬
‫دیں اور اپنی تھوڑی کو نکال کر آگے کیا جس کا مطلب میں‬
‫سمجھ گیا کہ بچی اب ہونٹوں کی تکرار چاہتی ہے بس پھر کیا‬
‫تھا موقع تھا دستور تھا اجازت بھی مل گئی تھی‪،‬‬
‫میں نے اپنے ہونٹوں کو کالی کے گالب کی پنکھڑیوں کی‬
‫طرح سجے ہوئے پتلے پتلے ہونٹوں پر رکھ دیئے‪ ،‬تو کالی‬
‫نے اپنا منہ ہلکا سا کھوک دیا جس کی وجہ سے کالی کا نچال‬
‫ہونٹ میرے ہونٹوں کی پکڑ میں آگیا‪،‬اور پھر کالی کے مخملی‬
‫ہونٹوں کا رس اپنے منہ میں انڈیلنے لگا اور کالی کے ہونٹوں‬
‫کی مٹھاس میرے جسم کے اندر تک گھومنے لگی اور میری‬
‫رگ رگ میں سرائیت کرنے لگی‪ ،‬ہونٹوں میں ہونٹ پھسے‬
‫ہوئے تھے لیکن کالی نے اپنی آنکھیں بند ہی رکھیں اور میں‬
‫کھلی آنکھوں سے کالی کو دیکھ بھی رہا تھا اور بدستور کالی‬
‫کے ہونٹوں کو چوم بھی رہا تھا‪،‬کالی کا میرے ہونٹوں کو‬
‫چومنے کا طریقہ واردات نیا تھا شاید اس کا پہال ٹائم ہی تھا‬
‫لیکن زیادہ دیر نہیں لگی اس کو سمجھنے میں بس جیسے‬
‫تیسے آنکھیں بند رکھ کر وہ اپنا آپ مجھے سونپ رہی تھی‬
‫اور مجھے مکمل آزادی دے رہی تھی‪،‬‬
‫اگر میں کالی کے نچلے ہونٹ کو اپنے ہونٹوں کی گرفت میں‬
‫لیتا تو کالی میرے اوپر والے ہونٹ کو ویسے ہی قابو کرتی‬
‫جیسا میں کر رہا تھا‪ ،‬پھر میں کالی کے اوپر والے ہونٹ کو‬
‫قابو کرتا تو کالی میرے نچلے ہونٹ ہو قابو کرتی مطلب اپنی‬
‫طرف سے مکمل کوشش کر رہی تھی‪،‬اور کوشش میں سفل‬
‫بھی ہوتی جارہی تھی‪ ،‬ہونٹوں کا جوس پی پی کر اب مجھے‬
‫کالی کی زبان کی طلب ہونے لگی‪ ،‬آہستہ آہستہ میرے ہاتھوں‬
‫کی حرکت بھی اپنا کام دکھانے لگی اور میں نے اپنا ایک ہاتھ‬
‫اوپر کر کے‪ ،‬کالی کے تھوڑی کے نیچے سے پکڑا مطلب‬
‫میرے ہاتھ کی ہتھیلی کالی کی تھوڑی پر تھی اور چار انگلیاں‬
‫کالی ایک گال پر اور انگوٹھا کالی کے دوسرے گال پر رکھ کر‬
‫تھوڑا سا انگلیوں اور انگوٹھے کو پش کیا تو تو کالی کا منہ‬
‫تھوڑا سا کھل گیا‪ ،‬منہ کھلنے کی دہر تھی تو میں نے جلدی‬
‫سے اپنی زبان کالی کے منہ میں ڈال کر کالی کی زبان کو اپنی‬
‫زبان سے جوڑ دیا لیکن شاید کالی کو یہ عمل پسند نا آیا تو‬
‫اس نے اپنی زبان سے میری زبان کو پش کر کے باہر کر دیا‬
‫اور اپنا منہ بند کر دیا اب جو پہلے ہونٹوں کی لڑائی جاری‬
‫تھی وہ بھی رک گئی‪ ،‬اور ہمارے چہرے بھی الگ ہو گئے‬
‫اور کالی نے آرام سے میرے ہاتھ کو اپنے چہرے سے ہٹایا‬
‫اور اپنی آنکھیں بند ہی رکھ کر اپنے دل پر ہاتھ رکھے اپنی‬
‫سانسوں کو بحال کرنے لگی‪،‬‬
‫اور میں کالی کے چہرے کی طرف دیکھتے ہوئے سوچ میں‬
‫پڑ گیا کہ میں نے غلطی تو نہیں کر دی یا زیادہ جلدی کر دی‪،‬‬
‫ابھی یہی سوچ رہا تھا کہ کالی نے آنکھیں کھول کر میری‬
‫طرف دیکھا پھر جلدی سے اپنا ہاتھ بالکل اسی پوزیشن میں‬
‫میری تھوڑی پر رکھا اور اپنی انگلیوں اور انگوٹھے سے‬
‫زور دے کر میرے منہ کو کھوال اور فٹاک سے اپنی زبان‬
‫نکال کر مہرے منہ میں ڈال دی‪ ،‬اففففف تیری یہ ادا ظالم مار‬
‫ڈاال تو نے ہونٹ آپس میں جڑ گئے اور زبانیں آپس میں‬
‫ٹکرانے لگی اور تھوک کا سیالب ہم دونوں کے منہ میں‬
‫تیرے لگا یار کیا ہی سواد تھا مت پوچھو یار لزت سے‬
‫بھرپور میٹھا میٹھا امرت کالی کے منہ سے میرے منہ میں‬
‫رواں دواں تھا اور میں مزے سے چوس چوس کر گھونٹ‬
‫گھونٹ اپنے اندر نگلنے لگا اور ایسے لگ رہا تھا جیسے‬
‫دنیا کی سب سے مہنگی ترین شراب کے گھونٹ اپنے اندر رہا‬
‫ہوں‪،‬‬
‫اب پوزیشن یہ تھی کہ کالی بیڈ کے نکڑ پر پھنس کے بیٹھی‬
‫تھی نیچے سے ہمارے گھٹنے اور رانیں آپس میں ملے ہوئے‬
‫تھے اور اوپر سے ہمارے کندھے‪ ،‬چہرے پر سجے ہمارے‬
‫ہونٹ تو ویسے ہی ملے ہوئے تھے‪ ،‬میں نے اپنے ہاتھ کو‬
‫حرکت دیتے ہوئے کالی کے گٹھنوں پر رکھا اور پھر گٹھنوں‬
‫کو اندرونی سائیڈ پکڑ کر تھوڑا سا اوپر اٹھایا تو کالی بھی‬
‫میری اشارا سمجھتے ہوئے اپنے دونوں گھٹنوں کو اٹھا کر‬
‫اپنی رانوں کو میری رانوں پر رکھ دیا‪ ،‬میں نے جلدی سے‬
‫اپنا دوسرا کالی کی کمر پے رکھ کر پھر اس کو سرکاتےہوئے‬
‫کالی کی گانڈ تک لے گیا اور پہال ہاتھ جو گٹھنوں پر تھا اس‬
‫کو بھی کالی کی گانڈ تک لے گیا پھر دونوں ہاتھوں کی مدد‬
‫سے کالی کی نرم نرم گانڈ کو پش کیا اور اٹھا کر اپنی گود‬
‫میں بٹھا لیا‪ ،‬نرم نرم گوشت سے بھری ہوئی کالی کی گانڈ‬
‫میرے رانوں پر تھی اور کالی کے دونوں پیر بیڈ پر آ چکے‬
‫تھے‪ ،‬کالی کا میری گود میں بیٹھنے سے میرا لن کالی کی‬
‫گانڈ کے نیچے ہی دب گیا‪ ،‬کالی نے جب میرا لن اپنی گانڈکے‬
‫نیچے محسوس کیا تو اپنی رانوں کو الگ کر کے تھوڑا سا‬
‫کھسک کر اپنی گانڈ کو آگے پیچھے اوپر نیچے حرکت دے کر‬
‫میرے لن کو اپنی رانوں میں ایڈجسٹ کرنے کی کوشش کی‬
‫لیکن کپڑوں کی وجہ ٹھیک سے ایڈجسٹ نا ہوا کالی نے پھر‬
‫کوشش کی لیکن پھر ناکام‪ ،‬اب کی بار کالی نے اپنا ایک بازو‬
‫میرے کندھے پر رکھ لیا اور اپنا ایک پاوں بیڈ سے ہٹا کر‬
‫زمین پر رکھا اور اپنے پیر اور میرے کندھے پر رکھے ہاتھ‬
‫کی مدد سے اپنی گانڈ کو اٹھایا اور دوسرے ہاتھ سے جلدی‬
‫سے میری قمیض کا پلو ہٹایا اور میرے لن کو پکڑ کر اپنی‬
‫رانوں کے بیچ میں دے دیا اور پھر آرام سے اپنی گانڈ کو‬
‫میری رانوں پر ٹکا دیا اور پھر اپنا پیر اٹھا کر واپس بیڈ پر‬
‫رکھا اور اپنی دونوں رانوں کے درمیان میرے لن کو قابو کر‬
‫کے بھینچ لیا اففففف کالی کی پھدی کا گرم گرم پانی کا‬
‫احساس مجھے اپنے لن پر ہونا شروع ہو گیا‪ ،‬اور نیچے سے‬
‫میرے لن نے بھی جھٹکے کھا کھا کر کالی کی رانوں کے‬
‫درمیان رگڑنا کھانا شروع کر دیا‪ ،‬کالی کے جسم کی گرمی کو‬
‫میں اپنے جسم میں اتارنے لگا میرا ایک ہاتھ اب کالی کی کمر‬
‫پر تھا اور دوسرا ہاتھ کالی کی گول مٹول رانوں پر تھا رانوں‬
‫کی بناوٹ سے پتا لگ رھا کہ بہت ہی سیکسی اور سیڈول‬
‫رانیں ہیں جیسے ساری محنت کر کے اپنی رانوں کی ہی‬
‫مخصوص انداز میں پیروتی رہی ہو‪ ،‬ہمارے ہونٹوں سے ہونٹ‬
‫جڑے تھے زبانیں آپس میں لڑ رہی تھیں کالی اپنے دونوں‬
‫بازووں سے میری گردن کا سہارا لئے ہوئے تھی اور میرا‬
‫ہاتھ کالی کی رانوں کو سہالتے ہوئے کالی کے مخملی پیٹ کی‬
‫طرف روانہ ہوا قمیض کے اوپر سے ہی کالی کے پیٹ کو‬
‫اچھی طرح سے ناپ تول کر اپنے ہاتھ کو تھوڑا اوپر اٹھایا‬
‫اور کالی کے ‪ 34‬سائز کے ممے کو بہت ہی احتیاط اور نرم‬
‫دباو دیتے ہوئے قابو کیا اور ہلکا سا پریس کیا تو کالی نے‬
‫ہلکی سی اہ کے ساتھ اپنا ایک بازو میری گردن سے ہٹا کر‬
‫میرے ہاتھ پر رکھ دیا‪ ،‬اب کالی کا مما پھر ممے پر میرا ہاتھ‬
‫اور میرے ہاتھ پر کالی کا ہاتھ ‪ ،‬کالی کا ہاتھ میرے ہاتھ پر آیا‬
‫تو مجھے سمجھ نہیں آیا کہ میں کس کو پکڑوں کالی کے ہاتھ‬
‫کو یا ممے کو دونوں ہی کپاس کی طرح نرم نرم تھے‪ ،‬ایک‬
‫ممے کو ناپ تول کر دوسرے ممے کی طرف ہاتھ بڑھایا تو‬
‫کالی نے ویسے ہی اپنے ہاتھ کی حرکت کو میرے ہاتھ کے‬
‫ساتھ رواں دواں رکھا‪ ،‬دونوں مموں کو اچھی طرح نرم مزاجی‬
‫سے دبا دبا کر پھر دوبارا سے اپنے ہاتھ کو کالی کے پیٹ پر‬
‫رکھ دیا پھر سلو سلو پیٹ پر چالنے لگا کالی اب سسکیاں‬
‫لینے لگی اور سسکیوں کی آواز کالی کے ناک سے سانس‬
‫لینے کی وجہ سے مجھے محسوس ہو رہی تھی کیونکہ‬
‫ہمارے ہونٹ آپس میں ملے ہوئے تھے اسی لئے وہ راستہ تو‬
‫بند تھا سسکیوں کے لئے‪،‬‬
‫کالی اب مکمل مدھوش تھی اور اب جو بھی میں حرکت کرتا‬
‫کالی نے مکمل ساتھ دینا تھا اور ہوا بھی ایسا ہی میرا جو‬
‫ہاتھ کالی کے پیٹ پر تھا اسے میں نے رانوں کی طرف سرکا‬
‫کر کالی کی قمیض کے پلو کے نیچے کیا پھر تھوڑا سا اوپر‬
‫کھسکا کر کالی کے ننگے پیٹ پر رکھ دیا افففففف کالی اور‬
‫میں نے دونوں کی برابر سسکاری نکلی میری سسکاری‬
‫نکلی کیونکہ کالی کے پیٹ کی جلد کو ہاتھ لگتے ہی مجھے‬
‫مخملی احساس ہوا اور اس کی گرماہٹ سے مجھے کرنٹ لگا‬
‫اور کرنٹ کی وجی سے میری سسکاری نکلی‪ ،‬اور کالی‬
‫میرے ہاتھ کو اپنے ننگے پیٹ پر محسوس کرتے ہی جھٹکا‬
‫کھایا پھر اپنی گانڈ کو ہلکا سا اچھاال پھر اپنی رانوں کو مزید‬
‫زور دے کر میرے لن کو اپنی رانوں میں بھینچا اور پھر‬
‫سسکاری لے کر اپنے ہاتھ کو میرے ہاتھ پر رکھ دیا لیکن‬
‫کالی کا ہاتھ اس کی قمیض کے اوپر سے ہی میرے ہاتھ پر‬
‫تھا‪ ،‬میں اپنے ہاتھ سے کالی کے پیٹ کو اچھی طرح سے‬
‫صاف ستھرا کیا کیا اور کالی کے پیٹ کی ناف میں انگلی چال‬
‫دی انگلی کا چلنا تھے کالی کی گانڈ میری رانوں پر چلنے لگ‬
‫گئی آگے پیچھے ہونے لگی‪،‬‬
‫اب کالی کو مزید جوش آنے لگا یہاں میری انگلی کالی کے‬
‫پیٹ کی ناف میں گول گول گھوم رہی تھی اور وہاں کالی کی‬
‫گانڈ میرے لن پر گول گول گھومنے لگی میں نے اپنی انگلی‬
‫کی سپیڈ بڑھائی تو کالی نے بھی اپنی گانڈ کی حرکت کی‬
‫سپیڈ بڑھا دی میں نے مزید سپیڈ بڑھائی تو کالی نے بھی‬
‫مزیڈ سپیڈ بڑھا دی‪ ،‬اب میں نے اپنی انگلی کی حرکت کو‬
‫روک دیا یہ چیک کرنے کے لئے کہ کالی اب کیا اب کیا کرتی‬
‫ہے لیکن کالی نے اپنی گانڈ کی حرکت کو نا روکا کالی کی‬
‫حرکت رواں تھی‪ ،‬پھر اچانک سے کالی نے میرے نچلے‬
‫ہونٹ کو اپنے دانتوں میں پکڑ کر دبا دیا میں بس اہہہہہہ کرتا‬
‫رہ گیا پھر کالی نے اپنے دونوں بازووں سے میری گردن پر‬
‫گھیرا تنگ کر دیا نیچے سے اپنی رانوں کو بینچ کر میرے لن‬
‫کو جکڑ لیا اور پھر یک دم کالی کا جسم تھر تھرانے لگا اور‬
‫مجھے اپنے لن پر گرم اور گیال احساس ہونے لگا پھر وہ‬
‫احساس مزید گرم ہوتا گیا مطلب کالی اپنا پانی خارج کر رہی‬
‫تھی‪،‬‬
‫کالی کا جب سارا پانی نکال تو کالی کو ہوش آیا کہ وہ کس‬
‫حالت میں ہے کالی نے یک دم میرا ہونٹ چھوڑا اور اپنی‬
‫بازووں کی پکڑ کو ڈھیال کر دیا اور پھر فورن سے اپنے‬
‫دونوں پیروں کو زمین پر رکھ اپنی گانڈ کو میرے لن پر‬
‫رگڑتی ہوئی اٹھ کھڑی ہوئی اور اپنے ممے اوپر نیچے کر‬
‫کے سانس لے رہی تھی اور اور ہانپ رہی تھی‪،‬‬
‫پھر اچانک سے ہماری نظریں ایک دوسرے کے ہونٹوں پر‬
‫پڑی مجے کالی کے ہونٹوں پر خون نظر آیا اور کالی کو‬
‫میرے ہونٹوں پر خون نظر آیا یہ دیکھ کر ہم دونوں کے منہ‬
‫سے برابر نکال خووووون‪،،،،،،‬‬
‫جاری ہے‪،،،،،،‬‬

You might also like