کمرے میں داخل ہوا تو سامنے دیکھا حسن کی پیکر ملکہ حسن پورے عالقے کی شہزادی ،جس کو دیکھ کر بوڑھے بھی آہیں بھرتے تھے لیکن سالی قسمت تھی کہ مجھ پر ہی مہربان ہو رہی تھی ،جی وہ کچی کلی کوئی اور نہیں بلکہ وہ سلمہ تھی سلمہ عرف کالی جس کو دیکھ کر گورا رنگ بھی کہے کہ یار مجھے کاال کہہ دو اس بیچاری کا کیا قصور ہے، کالی اپنے دونوں ہاتھوں کو آپس میں جکڑ کر انگلیوں کو مروڑ تروڑ رہی تھی افففف ظالم کیوں ظلم کر رہی ہو اپنی انگلیوں پر کیا ظلم کیا ہے ان انگلیوں نے لیکن وہ بیچاری اپنی پریشانی کے مارے یہ سب کر رہی تھی، کالی اور میری نظریں آپس میں ملی تو ہم ایک دوسرے میں کھو گئے ،میں اس کی خوبصورتی اور اس کا قرب پانے کے لئے تب سے پاگل تھا جب سائرہ نے کہا تھا دانی تیار رہنا موٹے کی بہن کی سیل تو ہی کھولے گا ،پھر سوچ میں کھو گیا کہ کالی ،،،،یہاں کیسے آئی اور کیوں آئی ایسی کیا مجبوری تھی جو یہاں تک آ گئی مطلب تو صاف ظاہر تھا کہ وہ کیا کرنے آئی ہے لیکن مجھے پھر بھی یقین نہیں ہو رہا تھا کہ نوشی نے مجھے سرپرائز میں کالی کا حسن دیا واہ نوشی واہ تم چھا گئی ہو، میں دروازے کو چھوڑ کر آگے بڑھا تو کالی مزید پریشان ہو کر دو قدم پیچھے ہوئی اور ہونٹوں کو ہالتے ہوئے کچھ کہنے لگی لیکن بیچاری کہہ نا سکی ،میرا خود کا دل بھی زور زور سے دھڑک رہا تھا اور اپنے دل کے دھڑکنے کی آواز کمرے میں چھائی خاموشی کی وجہ سے صاف صاف سنائی دے رہی تھی مجھے، میں نے آرام سے بنا شور کئے دروازہ بند کیا لیکن مکمل بند نہیں کیا ،کیونکہ ڈر مجھے بھی لگ رہا تھا کہ شاید یہ خواب ہے میرا ایسا کیسے ہو سکتا ہے کہ کالی اتنی جلدی میرے قریب ہو گی اور پہلی مالقات میں ہی تنہائی،جگہ موقع،اور وقت کی مکمل آزادی ہو گی، کالی اپنے چہرے پر پریشانی سجائے مجھے دیکھ بھی رہی تھی اور نظریں چرا بھی رہی تجی یہی حال میرا تھا ،دیکھ میں بھی رہا تھا اور نظریں چرا بھی رہا تھا ،اور سمجھ بھی نہیں آ رہا تھا کیونکہ نوشی جاتے جاتے کہہ گئی تھی کہ آرام سے کرنا نئی ہے، اففففف یہ بات ذہن میں آتے ہی خیال آیا کہ کالی کو ننگا دیکھا دیکھوں گا چوموں کا گلے لگاوں گا پیار کروں گا یہ سوچتے ہی میرا لن جو کچھ دیر پہلے اپنا مال نکال کر سو چکا تھا پھر سے کھڑا ہونے لگا اور اپنا ٹینٹ بنانے لگا، دروازہ بند تھا اور کمرے میں ہلکی روشی تھی لیکن ہلکی روشنی کے باوجود کالے رنگ کے کپڑوں میں کالی کے ہاتھ پیر اور چہرہ اپنی روشی پھیالئے کمرے کو چار چاند لگا رہے تھے ،افففف یار میرا کنٹرول میرا دماغ میرے آپے سے باہر ہو رہا تھا، بس ہم خاموشی سے ایک دوسرے کو نظریں چرا چرا کر دیکھ رہے تھے ٹائم کا کچھ نہیں پتا تھا کہ کب سے ہم ایسے ہی دیکھ رہے ہیں بس دیکھ ہی رہے ہیں، میرے رکے ہوئے قدم اٹھے اور میں آگے بڑھا تو مجھے آگے بڑھتا دیکھ کر کالی سائیڈ میں ہوئی لیکن میں بنا کچھ کہے کالی کے دائیں طرف بچھے صوفے پر بیٹھ گیا اور بس اتنا ہی کہا اور وہ بھی ہکالتے ہوئے ،ببببببیٹھ جائیں آپ بھی سلمہ جی، پہلے تو کالی نے مجھے حیران کن نظروں سے دیکھا پھر آرام سے گھوم کر دو قدم پیچھے ہوئی اور بیڈ پر آرام سے اپنی تشریف رکھ کر دونوں پیروں کو نفاست سے ایک دوسرے کے ساتھ مالیا اور اپنے ڈوپٹے کے پلو کر پکڑ اپنی گود میں دونوں ہاتھ رکھ کر مجھے ایک نظر دیکھ کر پھر اپنے ڈوپٹے کے پلو کو ہاتھوں کی انگلیوں سے ٹٹول کر دیکھنے لگی اور میں صوفے پر بیٹھا کالی کی حرکات دیکھ رہا تھا، دوستوں اس وقت مجھے ذرا بھی سمجھ بوجھ نہیں تھی کہ کیا بات کروں اور کہا سے شروع کروں نا ہی کسی کی تعرف کرنا آتی تھی اور نا ہی کوئی جھوٹی تسلی دے کر کسی کو اپنے جال میں پھانسنے کا طریقہ آتا تھا بس سیدھا سادہ انسان تھا جو جیسے کہتا تھا اسی پٹری پر چل پڑتا تھا ،اور اس وقت ہم دونوں ہی خاموش تھے ،کیا بات کی جائے سمجھ سے باہر تھا، آخر کار خاموشی ٹوٹی اور کالی خود ہی بولی، آپ کو میرا نام کیسے پتا تھا، سب ہی جانتے ہیں اور مجھے بھی معلوم ہی تھا ،میں بوال، نہیں پھر بھی سب ہی کالی کہتے ہیں مجھے لیکن آپ نے مجھے میرے اصلی نام سے بالیا مجھے اچھا لگا، کالی نے یہ الفاظ بڑی ہی اپنائیت والے انداز میں کہا، کالی ہمیشہ سے نک چڑی لڑکی رہی ہے کسی سے سیدھے منہ بات نہ کرنے والی ہمیشہ غصے سے بھرے الفاظ ہی سنےتھے کالی کے منہ سے جب بھی سنے ،اور جس نے بھی کالی سے بات کرنے کی کوشش کی تب بھی سنے ،جب ہم چھوٹے ہوتے تھے عالقے کے بچے وغیرہ سب مل کر کھیال کرتے تھے کالی بھی ہمارے ساتھ کبھی کبھی کھیل میں شامل ہوتی تھی لیکن جتنا وقت وہ ہمارے ساتھ کھیلتی تھی بس نخرے کر کر کے ہمارا دماغ خراب کر کے ہمیں برا بھال کہہ کر ہمارا کھیل خراب کر کے واپس چلی جاتی تھی مطلب جب بھی ہمارے ساتھ کھیل میں شامل ہوئی ،ہمارے کھیل کو بگاڑنا کالی کا مقصد اول ہوتا تھا اور آج کالی کا نرم مزاج دیکھ کر میں حیران اور پریشان تھا، کالی اور میری عمر میں صرف ایک سال یا کچھ مہینوں کا فرق تھا مطلب عمر میں مجھ سے بڑی تھی اور اس عمر میں بھی کیا ہی جسم پایا تھا تب ہی تو بوڑھے بھی کالی کو دیکھ کر آہیں بھرتے تھے ،کالی حسن کا مجسمہ تھی مکمل طور پر ،کالی کے گورے گالوں پر ڈمپل پڑتے تھے اور ہونٹوں پر نچلے ہونٹ کے نیچے عین درمیان میں قاتل جان تل تھا جو چہرے کی خوبصورتی کے نکھار میں مزید اضافہ کرتا تھا بڑی بڑی بادامی آنکھیں ،اور پلکیں قدرتی طور پر گہری تھیں ،لمبا بناوٹی ناک ایک سونے کی نتھلی ناک کو مزید خوبصورت بنا رہی تھی ،گلے میں ریشمی ڈوپٹہ پھلیا کر پہنا ہوا تھا جس نے آدھے سر ،کندھے اور مموں کے ابھار کو چھپایا ہوا تھا ،جرسی یا سویٹر جیسا کچھ نہیں تھا کیونکہ کالی کے اپنے جسم کی گرمی ہی کافی تھی سردی کو روکنے کے لئے، شارٹ ائیر الئن چھوٹی سی قمیض اور پاجامے کی جگہ شرارہ پہنا ہوا تھا جس سے کالی کی گوشت سے بھری بھری رانیں اور پھر کالی کا اپنی رانوں کو جوڑ کر بیٹھنا کسی کو بھی پاگل کرنے کے لئے کافی تھا ،اور اب تک میں تو پاگل ہو ہی چکا تھا، خیر کالی کا بات کرنے کا انداز دیکھ کر میں حیران بھی اور اچھا بھی لگ رہا تھا اور اپنی قسمت پر رشک کر رہا تھا ،پھر میں نے بھی تھوڑی ہمت کی اور کالی کی آنکھوں میں دیکھتے ہوئے کہا کہ آپ جب بھی ہمارے ساتھ کھیلتی تھی ہمیشہ ہمارا کھیل بگاڑ کر بھاگ جاتی تھی غصہ تو بہت آتا تھا لیکن موٹے کی وجہ سے ہم کچھ بھی نہیں کر سکتے تھے ،پھر موٹے کے جانے کے بعد سب آپ کے نام کا نارا لگاتے تھے کالی کرماں والی کالی کرماں والی، کالی میری بات سن کر کھلکھا کر ہنس پڑی اور اس کا ہنسنا تھا کہ میری جان مجھے اپنے پیروں کے انگوٹھوں سے نکلتی ہوئی محسوس ہوئی کیا ہی ظالمانہ انداز تھا ہنسنے کا بھی، ہنسنے کے بعد کالی بولی تو اب تمہارے سامنے ہوں جو کہنا ہے کہہ لو میں برا نہیں مناوں گی کیونکہ میں جانتی ہوں میں کالی ہوں ہی نہیں ،بس ایسے ہی سب پیار سے بالتے ہیں اور مجھے برا بھی نہیں لگتا سکول میں تو سب مجھے میرے نام سے ہی بالتے ہیں بس گھر میں اور آس پڑوس والے ہی مجھے کالی کہتے ہیں اور مجھے نہیں پرواہ کون کیا کہتا ہے میں جو ہوں وہ میں ہوں ،یہ کہہ کر کالی چپ ہوئی ،تو پھر میں بوال ،جی آپ ٹھیک کہہ رہی ہیں آپ بہت پیاری ہو، پھر اچانک ہی میں نے پوچھ لیا ویسے آپ یہاں کیسے آئی آج ،پہلے تو کبھی نہیں دیکھا، کالی میرا یہ سوال سن کر چونک گئی اور پھر میرے چہرے کی طرف دیکھنے لگی، اوہ شٹ یہ کیا پوچھ لیا سالے دانی ،اندر کا حال الزمی کریدنا تھا ،جب نوشی نے بتا دیا تھا کہ آرام سے کرنا ہے اس کا مطلب ہے وہ چدوانے ہی آئی ہے یہ الزمی پوچھنا تھا کیا،لیکن اب تو پوچھ بیٹھا تھا اور پریشان بھی ہوگیا کہ سالی کہیں بھاگ ہی نا جائے اور ہاتھ آیا موقع گنوا دوں ،کالی میری طرف ہی دیکھ رہی تھی اور شاید میری پرشانی سمجھ بھی گئی تھی ،اور مجھے نارمل کرنے کے لئے بولی کچھ نہیں بس ویسے ہی آئی تھی اگر آپ کو برا لگا ہے تو میں واپس چلی جاتی ہوں، نہیں نہیں میں نے کب کہا آپ واپس چلی جائیں قسمت سے تو آج آپ سے مالقات ہوئی ہے اور وہ بھی اکیلے میں، یہ کہتے ہوئے میں صوفے سے اٹھا اور کالی کی طرف بڑھنے لگا کالی کی ڈائریکٹ نظر میری قمیض کے بنے ٹینٹ پر گئ تو کالی کی بادامی آنکھیں وہیں اٹک گئیں اور میں ڈرتے ڈرتے کالی کے ساتھ بیڈ پر بیٹھ گیا ،کالی تھوڑا کسمسائی لیکن بیٹھی رہیں کیونکہ اگر نا چدوانا ہوتا تو یہاں تک نا آتی، اور ڈر تو مجھے بھی لگ رہا تھا کالی کا پتا بھی نہیں کہ ارادہ ہی نہ بدل لے اپنا ،اب مجھے سمجھ ہی نہیں آ رہا تھا کہ کہاں سے شروع کروں کیسے شروع کروں ،میرے دماغ کی بتی ایسے بند تھی جیسے جلنے کا نام ہی نا ہو ،لیکن میرا لن وہ اپنے مکمل جوش میں تھا میرے ڈر کو بھی مات دے رہا تھا ،کالی کے ساتھ بیٹھا تو اس کے جسم سے اٹھتی خوشبو میرے ناک سے ٹکرائی تو مجھے نشہ ہونے سا ہونے لگا اور میں ناک کو سکیڑ کر کالی کی طرف سے آتی خوشبو کو اپنے اندر اتارنے لگا اور کالی حیرانی سے کبھی مجھے اور کبھی میرے اٹھے ہوئے ابھار کو دیکھ رہی تھی کہ میں کیا کر رہا ہوں مجھ سے اب برداشت نہیں ہو رہا تھا میں اپنی گانڈ کو بیڈ پر بیٹھے بیٹھے ہی کھسکا کر کالی کے مزید قریب ہوا تو ہماری رانیں اور گھٹنے آپس میں ٹچ ہو گئے ،اففففف یار کیا ہی گرماہٹ تھی کالی نے اپنا منہ نیچے کر لیا اور اپنے ہاتھوں سے اپنے ڈوپٹے کے پلو اپنی ہاتھوں کی انگلیوں میں پھسانےلگی مطلب کالی بھی نروس تھی کیونکہ اس کا بھی پہال ہی ٹائم تھا،کالی سے برداشت نا ہوا یا جھجک کہہ لو کیونکہ کالی کھسک کر تھوڑا پیچھے ہوئی، کالی کے پیچھے ہوتے ہی میں بھی اسی انداز میں کھسک کر پھر سے کالی کے ساتھ لگ گیا کالی پھر تھوڑا پیچھے ہوئی تو میں بھی پھر اسی کے ساتھ اسی کی طرف کھسک گیا، ایسا کرتے کرتے بیچاری بیڈ کی نکڑ تک پہنچ گئی اگر تھوڑا سا بھی اور کھسکتی تو نیچے گر جاتی یا پھر اسے وہاں اٹھنا پڑتا لیکن کالی نے مزید کوئی حرکت نہیں کی بس وہیں تھم گئی ،اور اپنا منہ نیچے کئے اپنے ہاتھوں کی طرف دیکھتی تو کبھی میرے ٹینٹ بنے ابھار کو نظریں پھر کر دیکھتی ،میں نے اپنی گردن کو تھوڑا سا نیچے کی طرف کر کے کالی کے چہرے کو تکنے کی کوشش کی توایک دم مجھے اتنا شدید قسم کا پیار آیا کہ کیا بتاوں یارو، کالی کے چہرے پر معصومیت ڈر اور پریشانی کے ملے جلے اثرات افففف مجھے پاگل کر گئے اور مجھ سے رہا نا گیا اور میں نے اپنا چہرہ آگے کر کے گالی کے ہونٹوں کو چومنے کی ٹرائی کی لیکن ایسا نا ہو سکا میرا چہرا مزید نیچے نا جھک سکا کالی میرا یہ عمل دیکھتے ہی اپنی بادامی آنکھوں کو بند کر کے بھینچ لیا مطلب وہ بھی چاہتی تھی لیکن کہہ بھی نہی سکتی تھی ،اب جب مجھے لگا کی ہونٹوں کو چومنا مشکل ہے تو موقع غنیمت جانتے ہوئے کالی کے گال پر ڈمپل والی جگہ پر اپنے ہونٹوں کو رکھ ایک پاری کر دی اور اپنا چہرہ پیچھے کر لیا ،پھر کالی کے چہرے کی طرف دیکھنے لگا کالی نے ابھی بھی اپنی انکھیں زور لگا کر بھینچی ہوئی تھیں لیکن جب اس کو فیل ہوا کہ میں پیچھے ہو گیا ہوں تو کالی نے ہلکی سی آنکھیں کھول کر میری آنکھوں دیکھا میں اور بڑی ہی طاو والی نظر سے دیکھا جیسے کہنا چاہ رہی ہو ( ،ماما اس تو ہور اگے تیرے پیو نے جانا ہے)، میں کالی کی آنکھوں میں دیکھتا ہوا سمجھنا چاہ رہا تھا کہ یہ کیا کہنا چاہتی لیکن سمجھ نہیں پا رہا تھا، آنکھوں ہی انکھوں میں تکرار زیادہ ہوئی تو کالی نے ہی آگے بڑھنے کا اشارہ دیا مطلب اپنی آنکھیں پھر سے بند کر دیں اور اپنی تھوڑی کو نکال کر آگے کیا جس کا مطلب میں سمجھ گیا کہ بچی اب ہونٹوں کی تکرار چاہتی ہے بس پھر کیا تھا موقع تھا دستور تھا اجازت بھی مل گئی تھی، میں نے اپنے ہونٹوں کو کالی کے گالب کی پنکھڑیوں کی طرح سجے ہوئے پتلے پتلے ہونٹوں پر رکھ دیئے ،تو کالی نے اپنا منہ ہلکا سا کھوک دیا جس کی وجہ سے کالی کا نچال ہونٹ میرے ہونٹوں کی پکڑ میں آگیا،اور پھر کالی کے مخملی ہونٹوں کا رس اپنے منہ میں انڈیلنے لگا اور کالی کے ہونٹوں کی مٹھاس میرے جسم کے اندر تک گھومنے لگی اور میری رگ رگ میں سرائیت کرنے لگی ،ہونٹوں میں ہونٹ پھسے ہوئے تھے لیکن کالی نے اپنی آنکھیں بند ہی رکھیں اور میں کھلی آنکھوں سے کالی کو دیکھ بھی رہا تھا اور بدستور کالی کے ہونٹوں کو چوم بھی رہا تھا،کالی کا میرے ہونٹوں کو چومنے کا طریقہ واردات نیا تھا شاید اس کا پہال ٹائم ہی تھا لیکن زیادہ دیر نہیں لگی اس کو سمجھنے میں بس جیسے تیسے آنکھیں بند رکھ کر وہ اپنا آپ مجھے سونپ رہی تھی اور مجھے مکمل آزادی دے رہی تھی، اگر میں کالی کے نچلے ہونٹ کو اپنے ہونٹوں کی گرفت میں لیتا تو کالی میرے اوپر والے ہونٹ کو ویسے ہی قابو کرتی جیسا میں کر رہا تھا ،پھر میں کالی کے اوپر والے ہونٹ کو قابو کرتا تو کالی میرے نچلے ہونٹ ہو قابو کرتی مطلب اپنی طرف سے مکمل کوشش کر رہی تھی،اور کوشش میں سفل بھی ہوتی جارہی تھی ،ہونٹوں کا جوس پی پی کر اب مجھے کالی کی زبان کی طلب ہونے لگی ،آہستہ آہستہ میرے ہاتھوں کی حرکت بھی اپنا کام دکھانے لگی اور میں نے اپنا ایک ہاتھ اوپر کر کے ،کالی کے تھوڑی کے نیچے سے پکڑا مطلب میرے ہاتھ کی ہتھیلی کالی کی تھوڑی پر تھی اور چار انگلیاں کالی ایک گال پر اور انگوٹھا کالی کے دوسرے گال پر رکھ کر تھوڑا سا انگلیوں اور انگوٹھے کو پش کیا تو تو کالی کا منہ تھوڑا سا کھل گیا ،منہ کھلنے کی دہر تھی تو میں نے جلدی سے اپنی زبان کالی کے منہ میں ڈال کر کالی کی زبان کو اپنی زبان سے جوڑ دیا لیکن شاید کالی کو یہ عمل پسند نا آیا تو اس نے اپنی زبان سے میری زبان کو پش کر کے باہر کر دیا اور اپنا منہ بند کر دیا اب جو پہلے ہونٹوں کی لڑائی جاری تھی وہ بھی رک گئی ،اور ہمارے چہرے بھی الگ ہو گئے اور کالی نے آرام سے میرے ہاتھ کو اپنے چہرے سے ہٹایا اور اپنی آنکھیں بند ہی رکھ کر اپنے دل پر ہاتھ رکھے اپنی سانسوں کو بحال کرنے لگی، اور میں کالی کے چہرے کی طرف دیکھتے ہوئے سوچ میں پڑ گیا کہ میں نے غلطی تو نہیں کر دی یا زیادہ جلدی کر دی، ابھی یہی سوچ رہا تھا کہ کالی نے آنکھیں کھول کر میری طرف دیکھا پھر جلدی سے اپنا ہاتھ بالکل اسی پوزیشن میں میری تھوڑی پر رکھا اور اپنی انگلیوں اور انگوٹھے سے زور دے کر میرے منہ کو کھوال اور فٹاک سے اپنی زبان نکال کر مہرے منہ میں ڈال دی ،اففففف تیری یہ ادا ظالم مار ڈاال تو نے ہونٹ آپس میں جڑ گئے اور زبانیں آپس میں ٹکرانے لگی اور تھوک کا سیالب ہم دونوں کے منہ میں تیرے لگا یار کیا ہی سواد تھا مت پوچھو یار لزت سے بھرپور میٹھا میٹھا امرت کالی کے منہ سے میرے منہ میں رواں دواں تھا اور میں مزے سے چوس چوس کر گھونٹ گھونٹ اپنے اندر نگلنے لگا اور ایسے لگ رہا تھا جیسے دنیا کی سب سے مہنگی ترین شراب کے گھونٹ اپنے اندر رہا ہوں، اب پوزیشن یہ تھی کہ کالی بیڈ کے نکڑ پر پھنس کے بیٹھی تھی نیچے سے ہمارے گھٹنے اور رانیں آپس میں ملے ہوئے تھے اور اوپر سے ہمارے کندھے ،چہرے پر سجے ہمارے ہونٹ تو ویسے ہی ملے ہوئے تھے ،میں نے اپنے ہاتھ کو حرکت دیتے ہوئے کالی کے گٹھنوں پر رکھا اور پھر گٹھنوں کو اندرونی سائیڈ پکڑ کر تھوڑا سا اوپر اٹھایا تو کالی بھی میری اشارا سمجھتے ہوئے اپنے دونوں گھٹنوں کو اٹھا کر اپنی رانوں کو میری رانوں پر رکھ دیا ،میں نے جلدی سے اپنا دوسرا کالی کی کمر پے رکھ کر پھر اس کو سرکاتےہوئے کالی کی گانڈ تک لے گیا اور پہال ہاتھ جو گٹھنوں پر تھا اس کو بھی کالی کی گانڈ تک لے گیا پھر دونوں ہاتھوں کی مدد سے کالی کی نرم نرم گانڈ کو پش کیا اور اٹھا کر اپنی گود میں بٹھا لیا ،نرم نرم گوشت سے بھری ہوئی کالی کی گانڈ میرے رانوں پر تھی اور کالی کے دونوں پیر بیڈ پر آ چکے تھے ،کالی کا میری گود میں بیٹھنے سے میرا لن کالی کی گانڈ کے نیچے ہی دب گیا ،کالی نے جب میرا لن اپنی گانڈکے نیچے محسوس کیا تو اپنی رانوں کو الگ کر کے تھوڑا سا کھسک کر اپنی گانڈ کو آگے پیچھے اوپر نیچے حرکت دے کر میرے لن کو اپنی رانوں میں ایڈجسٹ کرنے کی کوشش کی لیکن کپڑوں کی وجہ ٹھیک سے ایڈجسٹ نا ہوا کالی نے پھر کوشش کی لیکن پھر ناکام ،اب کی بار کالی نے اپنا ایک بازو میرے کندھے پر رکھ لیا اور اپنا ایک پاوں بیڈ سے ہٹا کر زمین پر رکھا اور اپنے پیر اور میرے کندھے پر رکھے ہاتھ کی مدد سے اپنی گانڈ کو اٹھایا اور دوسرے ہاتھ سے جلدی سے میری قمیض کا پلو ہٹایا اور میرے لن کو پکڑ کر اپنی رانوں کے بیچ میں دے دیا اور پھر آرام سے اپنی گانڈ کو میری رانوں پر ٹکا دیا اور پھر اپنا پیر اٹھا کر واپس بیڈ پر رکھا اور اپنی دونوں رانوں کے درمیان میرے لن کو قابو کر کے بھینچ لیا اففففف کالی کی پھدی کا گرم گرم پانی کا احساس مجھے اپنے لن پر ہونا شروع ہو گیا ،اور نیچے سے میرے لن نے بھی جھٹکے کھا کھا کر کالی کی رانوں کے درمیان رگڑنا کھانا شروع کر دیا ،کالی کے جسم کی گرمی کو میں اپنے جسم میں اتارنے لگا میرا ایک ہاتھ اب کالی کی کمر پر تھا اور دوسرا ہاتھ کالی کی گول مٹول رانوں پر تھا رانوں کی بناوٹ سے پتا لگ رھا کہ بہت ہی سیکسی اور سیڈول رانیں ہیں جیسے ساری محنت کر کے اپنی رانوں کی ہی مخصوص انداز میں پیروتی رہی ہو ،ہمارے ہونٹوں سے ہونٹ جڑے تھے زبانیں آپس میں لڑ رہی تھیں کالی اپنے دونوں بازووں سے میری گردن کا سہارا لئے ہوئے تھی اور میرا ہاتھ کالی کی رانوں کو سہالتے ہوئے کالی کے مخملی پیٹ کی طرف روانہ ہوا قمیض کے اوپر سے ہی کالی کے پیٹ کو اچھی طرح سے ناپ تول کر اپنے ہاتھ کو تھوڑا اوپر اٹھایا اور کالی کے 34سائز کے ممے کو بہت ہی احتیاط اور نرم دباو دیتے ہوئے قابو کیا اور ہلکا سا پریس کیا تو کالی نے ہلکی سی اہ کے ساتھ اپنا ایک بازو میری گردن سے ہٹا کر میرے ہاتھ پر رکھ دیا ،اب کالی کا مما پھر ممے پر میرا ہاتھ اور میرے ہاتھ پر کالی کا ہاتھ ،کالی کا ہاتھ میرے ہاتھ پر آیا تو مجھے سمجھ نہیں آیا کہ میں کس کو پکڑوں کالی کے ہاتھ کو یا ممے کو دونوں ہی کپاس کی طرح نرم نرم تھے ،ایک ممے کو ناپ تول کر دوسرے ممے کی طرف ہاتھ بڑھایا تو کالی نے ویسے ہی اپنے ہاتھ کی حرکت کو میرے ہاتھ کے ساتھ رواں دواں رکھا ،دونوں مموں کو اچھی طرح نرم مزاجی سے دبا دبا کر پھر دوبارا سے اپنے ہاتھ کو کالی کے پیٹ پر رکھ دیا پھر سلو سلو پیٹ پر چالنے لگا کالی اب سسکیاں لینے لگی اور سسکیوں کی آواز کالی کے ناک سے سانس لینے کی وجہ سے مجھے محسوس ہو رہی تھی کیونکہ ہمارے ہونٹ آپس میں ملے ہوئے تھے اسی لئے وہ راستہ تو بند تھا سسکیوں کے لئے، کالی اب مکمل مدھوش تھی اور اب جو بھی میں حرکت کرتا کالی نے مکمل ساتھ دینا تھا اور ہوا بھی ایسا ہی میرا جو ہاتھ کالی کے پیٹ پر تھا اسے میں نے رانوں کی طرف سرکا کر کالی کی قمیض کے پلو کے نیچے کیا پھر تھوڑا سا اوپر کھسکا کر کالی کے ننگے پیٹ پر رکھ دیا افففففف کالی اور میں نے دونوں کی برابر سسکاری نکلی میری سسکاری نکلی کیونکہ کالی کے پیٹ کی جلد کو ہاتھ لگتے ہی مجھے مخملی احساس ہوا اور اس کی گرماہٹ سے مجھے کرنٹ لگا اور کرنٹ کی وجی سے میری سسکاری نکلی ،اور کالی میرے ہاتھ کو اپنے ننگے پیٹ پر محسوس کرتے ہی جھٹکا کھایا پھر اپنی گانڈ کو ہلکا سا اچھاال پھر اپنی رانوں کو مزید زور دے کر میرے لن کو اپنی رانوں میں بھینچا اور پھر سسکاری لے کر اپنے ہاتھ کو میرے ہاتھ پر رکھ دیا لیکن کالی کا ہاتھ اس کی قمیض کے اوپر سے ہی میرے ہاتھ پر تھا ،میں اپنے ہاتھ سے کالی کے پیٹ کو اچھی طرح سے صاف ستھرا کیا کیا اور کالی کے پیٹ کی ناف میں انگلی چال دی انگلی کا چلنا تھے کالی کی گانڈ میری رانوں پر چلنے لگ گئی آگے پیچھے ہونے لگی، اب کالی کو مزید جوش آنے لگا یہاں میری انگلی کالی کے پیٹ کی ناف میں گول گول گھوم رہی تھی اور وہاں کالی کی گانڈ میرے لن پر گول گول گھومنے لگی میں نے اپنی انگلی کی سپیڈ بڑھائی تو کالی نے بھی اپنی گانڈ کی حرکت کی سپیڈ بڑھا دی میں نے مزید سپیڈ بڑھائی تو کالی نے بھی مزیڈ سپیڈ بڑھا دی ،اب میں نے اپنی انگلی کی حرکت کو روک دیا یہ چیک کرنے کے لئے کہ کالی اب کیا اب کیا کرتی ہے لیکن کالی نے اپنی گانڈ کی حرکت کو نا روکا کالی کی حرکت رواں تھی ،پھر اچانک سے کالی نے میرے نچلے ہونٹ کو اپنے دانتوں میں پکڑ کر دبا دیا میں بس اہہہہہہ کرتا رہ گیا پھر کالی نے اپنے دونوں بازووں سے میری گردن پر گھیرا تنگ کر دیا نیچے سے اپنی رانوں کو بینچ کر میرے لن کو جکڑ لیا اور پھر یک دم کالی کا جسم تھر تھرانے لگا اور مجھے اپنے لن پر گرم اور گیال احساس ہونے لگا پھر وہ احساس مزید گرم ہوتا گیا مطلب کالی اپنا پانی خارج کر رہی تھی، کالی کا جب سارا پانی نکال تو کالی کو ہوش آیا کہ وہ کس حالت میں ہے کالی نے یک دم میرا ہونٹ چھوڑا اور اپنی بازووں کی پکڑ کو ڈھیال کر دیا اور پھر فورن سے اپنے دونوں پیروں کو زمین پر رکھ اپنی گانڈ کو میرے لن پر رگڑتی ہوئی اٹھ کھڑی ہوئی اور اپنے ممے اوپر نیچے کر کے سانس لے رہی تھی اور اور ہانپ رہی تھی، پھر اچانک سے ہماری نظریں ایک دوسرے کے ہونٹوں پر پڑی مجے کالی کے ہونٹوں پر خون نظر آیا اور کالی کو میرے ہونٹوں پر خون نظر آیا یہ دیکھ کر ہم دونوں کے منہ سے برابر نکال خووووون،،،،،، جاری ہے،،،،،،