لگی،،، خیر میں نے کروٹ لی اور ساسو ماں کو بھی کروٹ کروا ان کی موٹی گانڈ پر اپنا مرجھایا ہوا لنڈ لگایا تو کپڑوں کی وجہ سے مجھے الجھن ہونے لگی،،، پھر دماغ میں آیا کے ساسو ماں کو کیاپتا وہ تو پہلے سے ہی نشے میں بے ہوش ہے،،، میں نے خود ہی ہمت کر کے اوکھے سوکھے ساسو ماں کے سارے ہی کپڑے اتار دیئے اور بالکل ننگا کر دیا اب ہم دونوں ہی ننگے تھے میں نے جلدی سے کمرے میں الئیٹس آف کر دی اور مڈ نائٹ الئٹس آن کر کے ساسو ماں کے ساتھ آ کر لیٹ گیا صبح کے 5بج رہے تھے اور مجھے بھی نیندکا غلبہ تھا بس پھر جلدی سے ساسو ماں کی گانڈ میں لن پھسایا اور پیچھے سے چپک کر سو گیا،،، پھر آنکھ کھلی تو دیکھا ساسو ماں کا ایک ہاتھ میرا لن مسل رہا تھا اور میرے ہونٹوب پر ساسو ماں کے ہونٹ گردش کر رہے تھے،،، میں ابھی نیم نیند کی حالت میں تھا لیکن سب کچھ اچھے سے محسوس کر رہا تھا،،، میرا لن جو کے مکمل ہارڈ پوزیشن میں تھا جس پر ساسو ماں کا ہاتھ چل رہا تھا مزید اکڑن پیدا کر رہا تھا نیم نیند میں ہی میں نے اپنا منہ کھوال اور اپنی زبان کو ساسو ماں کے ہونٹوں کے درمیان دکھیل دیا آگے سے ساسو ماں نے بھی مکمل تعاون کیا اور صبح ہی صبح کمرے میں ماحول گرم ہونے لگا،،، میں مکمل نیند سے بیدار ہو چکا اور محسوس کر چکا تھا کیونکہ ساسو ماں کے ممے میرے سینے سے پیوست تھے اور ان کے اکڑے ہوئے نپل بتا رہے تھے کے اے سی میں گرمی پھدی تک چڑھ چکی ہے اب میرے ہاتھ بھی گردش کرنے لگے اپنے ایک ہاتھ کو حرکت دے کر ساسو ماں کی موٹی تازی گانڈ کے ابھار کو پکڑا اور ناپ تول کرنے لگا ،،،گانڈ کا پہاڑ تھا کے روئی کا گدا ہاتھ لگاتے ہی پورے جسم میں سنسنی دوڑ گئی،،، افففف مزا ہی آ گیا،،، گانڈ کے ابھار کو جیسے ہی دباتا تو ساسو ماں بھی مزے سے میرے ہونٹوں کو چوسنے لگ جاتی،،، مجھے ایسا لگ رہا تھا جیسے میں نہیں ساسو ماں ہی میرے ہونٹوں کو نچوڑ رہی ہے،،،ساسو ماں کا میرے ہونٹوں کو شدت سے چوسنا مجھے شہوت کی کی خماری دال رہا تھا،،،، اب مزید برداشت سے باہر ہوتا نظر آ رہا تھا اسی لیئے ساسو ماں کو سیدھا کیا اور ان کے اوپر آگیا ساسوں ماں نے بھی اشارا سمجھتے ہوئے اپنی ٹانگیں کھول دی اور میں نے اپنا لن ساسو ماں کی چوت سے ٹکا کر ان کے اوپر لیٹ گیا،، چمی چٹاکا تو جاری ہی تھا اب مجھے ساسو ماں کے مموں سے کھیلنے کا بھی موقع مل گیا اور نیچے سے ساسو ماں بھی اپنی گانڈ کو حرکت دے کر میرے لن کے ساتھ اپنی چوت کو مالپ کروا رہی تھی ،،،چمی چٹاکا ختم ہوا تو میں نے مموں پر حملہ کر دیا اور ساسوماں کے بڑے بڑے مموں پر پھیلے ہوئے دارک براوں نپلز کو کاٹ کاٹ کر چوسنا شروع کر دیا جس سے ساسو ماں کی سسکاریا بلند ہونا شروع ہو گئی،،، ساسو ماں کے ہاتھ میرے بالوں اور میری کمر پر گردش کرنے لگے میں تھوڑا نیچے ہوا تاکے باقی کے اعضا میری زبان سے محروم نا رہیں اسی اثنا میں میرا لن ساسو ماں کی چوت سے جدا ہوا تو ساسو ماں تو ساسو ماں برداشت با کر پائی اور پھر مجھے کھینچ کر اپنے اوپر کیا ،،،جس سے یہی لگا کے ساسو ماں جلدی میں ہے ،،،اور چوت لن کی طلب گار ہے ،،،میں پھر نیچے ہونا چاہا تو میرے ہونے سے پہلے ہی ساسو ماں نے میرے لن کو پکڑا اور اپنی چوت کی نکڑ پر پہنچا دیا اور خود ہی اپنی گانڈ کو اٹھا کر میرا لن اپنی چوت میں ڈالنے لگی ابھی ٹوپا ہی چوت کے اندر گیا تھا تو مجھے محسوس ہو گیا کے ساسو ماں کی چوت پانی بہائے رو رہی ہے ،،،اور اب میرا لن ہی تھا جو تسلئ دے سکتا تھا ،،،بس پھر دیر کس بات کی لن کو حکم دیا کے جا بھائی تسلی دے اور ایک زور دار جھٹکا مار دیا،،، اففففف اااااااااااآاااا کی آواز ساسو ماں کی میرے کانوں میں پڑی اور ان کے دونوں میری کمر کے گرد لپٹ گئے ،،،،اور دونوں ٹانگوں کو میری کمر کے گرد لپیٹ کر قابو کر لیا اور آنکھیں بند کر کے بولی آآآہہہہہہہ دانش بیٹا سکون مل گیا،،،،، پھر سے ایسے ہی کرو میرے بچے،،،،، پھر کیا تھا میں نے بھی حکم کی تعمیل کی اور پھر سے زور دار جھٹکا مارا تو ساسو ماں نے پھر سے سسکاری لے مجھے اپنے اوپر بھینچ لیا،،،،، اور پھر سے حکم دیا شاباش بیٹا اب رکنا مت،،، پھر رکنا بھی کہاں تھا لن چوت کے اندر جائے تو پھر جسم اپنے آپ ہی جھٹکے مارتا ہے یہ بھی ایک فطری عمل ہے ،،،بھلے ہی بندا پاگل بھی ہو اسے بھی پتا ہوتا ہے کے چوت میں لن چال جائے تو جھٹکے مارنے ہی مارنے ہیں،،،، انسان خود نا بھی سوچے لیکن لن اپنا کام بخوبی جانتا ہے،،، لن نے پھر اپنی کاروائی شروع کر دی اور ساسوماں کی روتی چوت کو سہارا دینا شروع کر دیا ،،،کمرے میں سسکیا اور پچ پچ کی آوازیں گونجنے لگی،،، ساسو ماں کے ہاتھ میری کمر اور میرے سر کے بالوب میں گھوم رہے تھے ساسوماں کے ممے اچھل اچھل کر ان کی تھوڑی پر جا لگتے جو شاندار منظر پیش کرتے مجھ سے رہا نا گیا تو میں ایک ممے کو پکڑ اس کے نپل کو اپنے منہ میں لے کر چوسنے لگا،،،، اور نیچے سے جھٹکے بھی مارنے لگا،،،، ابھی 2ہی منٹ گزرے تھے کے ساسو ماں نے مجھے اپنے اوپر سے ہٹایا اور مجھے بیڈ پر لٹا کر خود میرے اوپر آ گئی اور میرے لن کو پکڑ کے اپنی چوک کی نکڑ پر رکھا اور دھڑام سے میرے اوپر بیٹھ گئی،،، افففففف ساسو ماں کی موٹی گانڈ میرے پٹوں پر لگی تو مجھ پر سنسنی دوڑ گئی،،، میں نے دونوں ہاتھ بڑھا کر ساسو ماں کے مموں کو دبوچا اور ساسو ماں نے اپنے دونوں ہاتھ میرے سینے پر رکھے اور اپنی گانڈ اٹھا اٹھا کر میرے لن پر اپنی چوت کو مارنے لگی،،،، پٹخ پٹاخخخخخخ کی آوازیں اور سسکیاں ماحول کو مزید گرم کر رہی تھیں،،، ساسو ماں کا جوش ختم ہوا تو جلدی سے میرے اوپر سے اتری اور کتیا بن گئی،،،، افففف ساسو ماں کو کتیا بنتے دیکھ مجھے اس رات منظر یاد آگیا جب خانسامہ چچا سے چدوا رہی تھی ،،،، ساسو ماں کے پیچھے آیا اور ایک ہی وار میں اپنے لن کو ساسو ماں کی چوت کی گہرائی میں اتار دیا،،،، اور یہی اصل مزا تھا میرے لئے اور میرے کمزوری بھی یہی تھی جب موٹی گانڈ کا لمس مجھے پیٹ اور التوں کے پٹوں پر محسوس ہوتا تو میرا جسم گد گدا جاتا ایک سرور سا پورے جسم میں محسوس ہوتا اور میں پاگل ہو جاتا تھا ،،،،اور پھر یہی ہوا ،،میں نے زبردست قسم کے جھٹے مارنا شروع کر دیئے اور ساتھ ہی ساتھ ساسو ماں کے گانڈ کے ابھاروں کو مسل مسل کر دبا دبا کر تھپڑ رسید کر دیتا ایک تو میرے لگنے جھٹکوں کی پٹاک پٹاک دوسرا تھپڑوں کی پٹاخ پٹااااااخ اوت تیسرا ساسو ماں کی سسکیاں ماحول مکمل گرم تھا اور ہم بھی اب گرم تھے کیونکہ ماتھ پر پسینا بتا رہا تھا کے میری محنت زیادہ ہے،،، دیکھتے ہی دیکھتے ساسوں ماں کی چوت نے پانی بہایا تو مجھ سے بھی رہا نا اور میرے لن نے بھی آواز کروا دی استاد دو چار جھٹکے اور مار اور پھر مجھے بھی آزاد کر دم گھٹ رہا ہے غار میں،،،،، پھر ایسا ہی ہوا دوسرے کے بعد تیسرے جھٹکے پر لن نے اپنا سیالب اگل دیا ادھر ساسو ماں کی چوت بھی رونا شروع ہو گئی،،،، لن اور چوت دونوں نے اپنا اپنا رونا شروع کر کے ختم کیا تو ساسو ماں الٹی ہی بیڈ پر لیٹ گئی ،،،اور یہ بھی میرا پسندیدہ مشغلہ تھا کے الٹی لیٹی موٹی گانڈ والی عورت پر لیٹنا،،، میں بھی اوندھے منہ ساسو ماں پر لیٹ گیا اور ہماری سانسیں بتا رہی تھیں کے چس آگئی ہے جوان دس پندرا منٹ تک ایسے ہی لیٹے لیٹے ہم اٹھے اور ساتھ ہی باتھ روم میں چلے گئے،،، ساسو ماں نے شاور آن کیا اور ٹپ کو بھرنا شروع کر دیا ،،،اور ساتھ ہی فلور پر بیٹھ کر متر ویسرجن کرنے لگی دیکھا دیکھی مجھے بھی حاجت ہونے لگی میں بھی وہیں کموڈ کے پاس پہنچ کر لن سے دریا بہانے لگا،،، اس کے بعد گپ شپ کرتے ہوئے دونوں ساتھ میں نہائے اور نہاتے نہاتے ایک بار پھر سے ساسو ماں کی چدائی لگائی،،،، نہا دھو کر فریش ہو کر کپڑے پہنے اور ہوٹل سے باہر آگئے باہر آئے تو دیکھا آدھا دن چڑھا ہوا تھا،،، دوپہر کے 2بج رہے تھے جب ہم گھر پہنچے،،، بھابی نے کھانا لگوا دیا تھا ہم نے کھانا کھایا ،،کھانا کھا کر میں اپنے کمرے میں آیا تو حنا بے سدھ سوئی ہوئی تھی میں بھی حنا کے جپھی ڈال کر سو گیا،،، شام میں آنکھ کھلی تو حنا ہی مجھے رہ تھی،،، حنا اپ پہلے سے الفی بہتری کی طرف آ رہی تھی جس کی مجھے بھی خوشی تھی اور گھر والوں کو بھی،،، خیر دن گزرتے گئے ساسو ماں اور بگابی کی چدائی وقفے وقفے سے کرتا رہا جیسے ہی موقع ملتا رہا اور اب مجھے بھی سسر جی کی طرف سے حکم ہو گیا کے بیٹا جی ذرا کاروبار کی طرف بھی دیہان دینا شروع کرو،،، خیر میں بھی ویسے گھر بیٹھ کر اکتا گیا تھا،،، تو عرفان بھائی کے ساتھ مطلب اپنے بڑے سالے کے ساتھ آفس جانا شروع کر دیا،،، سسر جی کا یہاں الیکٹرانکس آئیٹم کا کاروبار تھا،،، اور کافی وسیع کاروبار تھا شاپنگ مال میں وسیع و عریض پھیال ہوا تھا،،، اور دوسرے فلور پر آفس سٹاف تھا جہاں ایچ آر اور اس کے عالوہ اکاونٹس ڈیپارٹ اور دیگر مزید اوپن کیبن تھے،،،، سب سے تعارف ہونے کے بعد مجھے بھی ایک کیبن دے دیا گیا،،، اور سارے بلز اور کچھ پیپرز مجھے دے دئے گئے کے چل بھئی کام سنبھال ،،، میرے لئے اب یہ سب اتنا مشکل بھی نہیں تھا،،، خیر شام تک میں آفس میں ہی رہا اور کافی حد تک کام کو سمجھ چکا تھا اور کچھ ہی دن میں مکمل طور پر گرفت کر چکا تھا اور جہاں جہاں گڑ بڑ ملی وہ بھی دیکھ چکا تھا،،، پھر مزید دلچسپی لینا شروع کر دی اور 15سے 20 دنوں کے اندر میں ایسے ایسے فراڈ پکڑے جو واقع ہی فراڈ تھے،،، پرچیز ڈیپارٹ کے ہیڈ صاحب جو پاکستانی ہی تھا اور وہی اس فراڈ کا بانی نکال،،، میں نے سسر اور سالے کو آگاہ کرنے سے پہلے بہتر سمجھا کے خود ہی معاملے کو سلجھا لوں،،، لیکن ہیڈ صاحب ٹس سے مس نا ہوئے،،، خیر معاملہ ہاتھ سے نکال تو سارے ثبوت سسر کو پیش کر دیئے،،، اب سسر جانے اور ہیڈ جانے،،، خیر کرتے کراتے ہیڈ صاحب کے سارے فراڈ نکل آئے اور سسر کو ریکوری بھی ہوئی،،، سسر کے سامنے میرا میعار اب مزید بہتر ہو چکا تھا،،، اور میں ان کا ایک حقیقی بیٹا جانا جاتا تھا،،، مانی اور عمی آپی سے مالقاتیں اور فون پر باتیں وغیرا ہوتی رہتی تھی،،، عمی آپی کے ساتھ سیکس کے حوالے سے کافی اوپن گپ شپ ہوتی تھی بس کوئی موقع نہیں بن پا رہا تھا اپنی پرانی دل ربا کے جسم سے سیراب ہونے کا،،، اور حنا بھی اب کافی سنبھل چکی تھی اس کے ساتھ باہر آوٹنگ پر جانا اسے بھی اور مجھے بھی اچھا لگتا تھا ،،،اب مجھے حقیقی معنوں میں لگ رہا تھا کے اور حنا اب میاں بیوی بنے ہیں،،، حاالت پہلے سے بہتر طور پر سنبھل چکے تھے ،،،ساس سسر اور ساال اور اس کی بیوی مطلب بھابی جی پاکستان واپس چلے گئے اور اب دبئی کے کاروبار کو میں نے خود ٹیک اوور کیا اور جتنی کوشش ہوئی میں نے کی،،، اور کامیاب بھی رہا،،، اور اس کے ساتھ ہی میں نے خود سے پیسے بچا بچا کر ایک چھوٹی سی ٹریول ایجنسی بھی کھول دی جو ذاتی طور پر میری تھی،، سسر بہت خوش ہوا کے میں نے اپنے لئے بھی کچھ سوچا اور مجھے مزید حوصلہ دیا کے بیٹا جی صحیح جا رہے ہو،،، پھر ایک دن عمی آپی نے مجھے اور حنا کو دعوت پر بالیا،،، میں اور حنا تیار ہو کر مانی اور عمی کے فلیٹ پر پہنچے عمی مانی اور کالی بہت خوشی سے ہمیں ملے،،، کالی کو دیکھ کر پتا نہیں کیوں مجھے اپنا گھر یاد آنے لگ جاتا تھا،،،، خیر جو بھی تھا ایک انسیت تھی جو وقت میرا وہاں گزرا تھا اچھا بھی تھا اور برا بھی تھا،،، ہم لوگوں میں بہت حد تک ماحول اوپن ہو چکا تھا،،، لیکن ایک سوال میرے ذہن میں ابھی بھی تھا،،، وہ یہ کے مانی کے اپنی بہن کے ساتھ جو تعلقات ہیں کیا اس کے بارے میں سلما بھی جانتی ہے یا نہیں،،، جاری ہے،،، بچپن سے اب تک S2E22 عمی آپی مانی اور سلمہ کے استقبال دعوت سے ہی میں نچھاور ہونے لگا تھا ایک تو وہ سج سنور کے ایسی نکھری ہوئی ہتھیں کے بس دیکھنے واال دیکھتے ہی رہے اور دوسرا انہوں نے بہت ہی خوبصورتی سے اپنے فلیٹ کے دروازے سے لے کر کمروں تک گالب کے پھولوں سے کڑیا لگا رہی تھی جو ہر طرف خوشبو کا ماحول نچھاور کر رہاتھا،،، اس کے عالوہ عمی اور سلمہ کا لباس افففف قیامت ڈھا رہا تھا ویسے تو میری بیوی حنا بھی کچھ کم نہیں تھی عمی اور سلمہ کے مقابلے میں لیکن عمی کی تو الگ ہی بات تھی،،، عمی نے سفید تائیٹس پاجامہ جو عمی کی التوں سے ایسے چپکا ہوا تھا جیسے درزی نے پہنا کر پھر سالئی کیا ہو ،،،اور اس پر بلیک جالی دار ٹی شرٹ وہ بھی فٹنگ افففف بلیک ٹی شرٹ کے نیچے الل رنگ کا بریزر صاف شفاف اپنی جھلک دے رہا تھا،،، اور بالکل ویسا ہی لباس سلمہ کا تھا میں اور حنا تو عمی اور سلمہ کے لباس کو ہی دیکھتے رہ گئے ،،،، اور مانی نے بھی نیکر شارٹس اور بنیان ٹائپ شرٹ پہنی ہوئی تھی جس سے مانی کے ننگے بازو اور ننگی التیں دیکھ کر حنا ضرور مچل رہی ہو گی جس کا بعد میں حنا نے واضع الفاظ میں بتایا،،، میں نادیدوں کی طرح عمی اور سلمہ کو گھورے جا رہا تھا جس کا اندازا تینوں ہی عورتوں کو بخوبی ہو گیا تھا عمی اور سلمہ کی مسکراہٹ اور سیکسی لباس میرا لن کھڑا کرنے کے کئے کافی تھا،،، حنا اور میں ایک دوسرے کا ہاتھ تھامے فلیٹ میں داخل ہوئے تو مانی آگے بڑھ کر مجھے گلے مال اور پھر میرے کان پھس پھسایا ،،، بابے ہوال ہتھ رکھ کہیں نہیں بھاگی جا رہی ضرور ملے گی ہاہاہاہا مانی کی بات سن کر میں بھی ویسے ہی پھس پھسا دیا،،، یار ہن صبر نئی ہوندا کج کر جانی،،، یہ کہہ کر مانی پیچھے ہوا اور پھر حنا کی طرف ہاتھ بڑھا کر سالم لیا اور خوشآمدید کہا اس کے بعد عمی نے مجھ سے ہاتھ مالیا ،،،عمی کا ہاتھ میرے ہاتھ میں آتے ہی مجھے لن کے جزبات ابھرنے لگے لیکن میں نے کافی کنٹرول میں رکھا اور خود پر قابو پایا،،، عمی اچھے سے سمجھ چکی تھی میرے جزبات کو اسی لئے عمی کے آنکھوں کے اشارے صاف کہہ رہے تھے دانش کنٹرول رکھو میں تمہاری ہی ہوں،،، عمی مجھے ہاتھ مالنے کے حنا سے گلے ملنے لگی جب کے میں سلمہ عرف کالی کی اپنا ہاتھ بڑھا دیا سلمہ نے شرماتے ہوئے اپنا ہاتھ میری طرف بڑھایا اور پھر فورن ہی چھڑا لیا جیسے اس کا ہاتھ لے میں کہیں بھاگ رہا ہوں،،، خیر سالم دعا کے بعد سب لوگ ھال میں بیٹھ گئے،،، عمی اور سلمہ کھانے کی تیاری کرنے لگے اور حنا بھی ان کے ساتھ مدد کے لئے چلی گئی،،، جب کے میں اور مانی اکیلے رہ گئے،،، باتوں ہی باتوں میں میں نے مانی سے پوچھ ہی لیا،،، اچھا یار یہ بتا تیرے اور عمی آپی کے چکر کے بارے میں سلمہ بھی جانتی ہے یا نہیں؟؟؟ مانی تو مانی تھا،،، بوال ،،جی میری جان خے ٹوٹے اسے پتا ہے وہ سب جانتی ہے،، اور مزے کی بات وہ آج بھی تجھے نہیں بھال پائی،،، جب بھی اس کی چدائی لگاتا ہوں تو جیسے ہی تیرا نام لوں تو مکمل رنڈی بن جاتی ہے ،آج بھی تیرے نام کی ماال جپھتی ہے،،، ایسے ہی گپ شپ ہوتی رہی اتنے میں کھانا لگ گیا،،، کھانا کھانے کے دوران میں نے نوٹ کیا کے کھانے کی ٹیبل کے نیچے سے کچھ نا کچھ تو چل رہا ہے،،، کیونکہ میرے ساتھ حنا بیٹھی ہوئی تھی اور حنا کے بالکل سامنے دوسری سائیڈ پر مانی بیٹھا تھا،،، میں نے نوٹ کیا کے حنا تھوڑا مچل رہی ہے کوشش کرنے کے باوجود میں نے دیکھ ہی لیا بس وہ بھی ایک ہی جھلک ،،، پہلے تو شک سا ہوا کے کہیں مانی ٹیبل کے نیچے سے حنا کو کرنٹ تو نہیں دے رہا،،، کیونکہ میرے ساتھ بیٹھی حنا کی دونوں التیں کبھی پھیل جاتی تو کبھی بند ہو جاتی تھیں ،،،خیر جیسے ہی میں نے اپنی گردن تھوڑا نیچے کیا تو کیا دیکھتا ہوں مانی کا پاوں جو حنا کی دونوں التوں کو سہال رہا تھا ،،اور حنا بھی لطف اندوز ہو رہی تھی،،، یہ منظر دیکھتے ہی میرے لن نے بھی اکڑنا شروع کر دیا،،، اور مجھے ایک عجیب سی خوشی ہونے لگی وہ اس لئے کے میری بیوی جس بندے کے پاوں سے مزے لے رہی تھی وہ بندا میرا جگر تھا،،، مجھے اندر سے ہی خوشی کی لہر دوڑتے ہوئے محسوس ہوئی جس کا اظہار میں نے مانی کو مسکرا کر دیا تو مانی بھی ایزی فری ہو کر پنا کام کرنے لگا ،،،اب مانی کی دیکھا دیکھی مجھے بھی ہوشیاری چڑھنے لگی ،،،،ڈرتے ڈرتے میں بھی کوشش کی اور اپنے سامنے بیٹھی عمی کے پاوں پر اپنا پاوں رکھ دیا،،، عمی کے پاوں پر اپنا پاوں رکھ کر میں نے عمی کی طرف دیکھا تو وہاں پر کوئی ایسا ویسا ری ایکشن نا پایا تو میں نے اپنےپاوں سے عمی کے پاوں پر مزید زور دیا لیکن جواب ندارد،،، جب میں نے تیسری بار کوشش کی اور اپنے پاوں کو تھوڑا اوپر کی طرف حرکت دیا تو عمی کی بجائے سملہ کا رد عمل ظاہر ہوا وہ بھی بال وجہ کھانسی کی صورت میں،،، تب جا کر مجھے معلوم ہوا کے جس کا پاوں دبا رہا ہوں وہ عمی نہیں سلمہ ہے ،،،ہاہاہاہاہا،،،، لیکن پھر جلدی سے اپنے ایموشن کو کنٹرول کیا اور اپنا پاوں پیچھے کھینچ لیا،،، میں پھر چپ چاپ کھانا کھانے میں مصروف ہوا اور ترچھی نظر سے سملہ کو دیکھا تو وہ منہ نیچے کئے مسکرا رہی تھی،،، میں بھی ہلکا سا مسکرایا لیکن پھر کھانے پر دیہان لگا دیا،،، پھر اچانک سے میں نے ترچھی نظر سے دیکھا تو مانی کے پاوں کا انگوٹھا حنا کی پھدی کے پاس حرکت کر رہا تھا پانی لینے خے بہانے حنا کے چہرے کی طرف دیکھا تو بمشکل ہی حنا خود پر کنٹرول کئے ہوئے تھی لیکن مجال ہے جو مانی کو منع کر رہی ہو بلکہ سلو سکو نیچے سے اپنی گانڈ کو ہلکا ہلکا آ گے پیچھے بھی حرکت دے رہی تھی ،،،مطلب یہ کے حنا مکمل طور مزے میں تھی ابھی میں یہی دیکھ کر سوچ اور سمجھ رہا تھا میرے پاوں پر کسی کا پیر آیا،،، پھر آہستہ آہستہ وہ پیرا اوپرکی طرف حرکت کرتے ہوئے میرے گھٹنے تک پہنچ گیا، اس بار میری نظر سیدھا سلمہ کی طرف گئی جو نیچے منہ کئے مسکرا رہی تھی ،،، میں سمجھ گیا کے سلمہ گرم ہو چکی ہے،،، اس کے بعد پھر کیا ایسے ہی ایک دوسرے کے پاوں سے پاوں رگڑتے ہوئے کھانا ختم کیا،،، اس کےبعد مانی اور میں بالکونی میں آ کر سگریٹ پینے لگے اور ساتھ میں چائے بھی،،، مانی اب حنا کے بارے میں مجھ سے کھل کر بات کرنے لگا جس مجھے برا لن لگنا تھا الٹا میرا لالبھی تگڑا ہو جاتا تھا،،، مانی بوال یار بیوی تیری بھی گرم عورت ہے کب ملو رہا ہے اس سے،، میں بوال تو ابھی کیس تیرا لن مل رہا تھا ٹیبل کے نیچے سے،،،؟ مانی ہنستے ہوئے بوال یار وہ توبس شغل تھا ،،میں تو بغیر کپڑوں کے ملنے کی بات کر رہا ہوں،،، میں بوال یار تو کسی بھی ٹائم گھر پر آجا میں تو چالجاتا ہوں کام پر حنا اکیلی ہی ہوتی ہے بس خانساما چچا ہوتا ہے اب کیا پتا وہ خانساما چچا کے نیچے ہی نا لیٹ جاتی ہو،،،ہاہاہاہا مانی بھی ہنستے ہوئے بوال سالے تو پکا گانڈو بن گیا ہے اب تو مزید اچھا لگنےلگا ہے تیرا ساتھ پا کر یہ کہہ کر مانی مجھے گلے مال،،، اورپھر بوال اچھا میں کل پھر آجاوں تیرے گھر ؟؟؟ یار یہ بھی کوئی پوچھنے کی بات میرا گھر تیرا گھر میری بیوی تیری بیوی جب مرضی آجانا مجھے کیا ٹینشن ہے حنا کے اندر آگ تو تم نے لگا ہی دی ہے اب کل آ کر بجھا بھی دینا میں بوال ،،اور پھر ساتھ ہی بوال کے میں کل خانساما چچا کو کہیں دور جگہ بھیج دوں گا توآنا اپنی آگ بجھانا کیسا؟؟؟ مانی بوال یہ ہوئی نا بات بھائیوں والی،،، چل ٹھیک ہے پھر ڈن کر میں کل 11 بجے تیرے گھر ہوں گاتب تک تو خانساما چچا کو غائب کر دینا،،، مانی کے ساتھ پروگرام ڈن کرکے سگریٹ اور چائے ختم کی ،،،پھر ہنستے ہنساتے سب لوگ ایک دوسرے کو گلے ملے،،، جب میں عمی سے گلے مال تو میرے روم روم میں بجلیاں دوڑنے لگی اففف عمی کے تیر جیسے ممے جب میرے سینے میں کھبے تو ،،، اور آج پہال موقع تھا کے مجھے عمی کے جسم کا لمس مال تھا دل تو نہیں کر رہا تھا چھوڑنے کا لیکن پھر مانی نے پیچھے آواز دی بس کر دے ہن پین یکا ،،،بوتی یاد آندی اے تے نال ای لے جا،،، مانی کی بات پر سب ہی کہکا لگا کر ہنسے ایسے ہی ایک دوسرے سے گلے ملے جب مانی حنا سے گلے مال تو مانی کا ایک ہاتھ حنا کی گانڈ پر چال گیا اور حنا کی گانڈ کا ایک پاچھا دبا کر چھوڑ دیا حنا کی سسکی سب نے ہی سنی لیکن سن کر بھی ایسے انجان رہے جیسے کچھ بھی نا ہوا ہو،،، خیر ہم وہاں سے واپس آئے تو حنا کو مکمل شہوت چڑھی ہوئی تھی،،، بیڈ روم میں پہنچے تک ہم دونوں الف ننگے ہو چکے تھے اور پھر حنا کو مانی کا نام لے لے کر چود رہا تھا تو حنا بھی اپنا گانڈ اچھال اچھال میرے لن کو اپنی چوت کی گہرائیوں میں اتار رہی تھی،،، چدائی ختم ہوئی تو ہم دونوں ننگے لیٹے ہوئے اپنی سانسیں بہال کر رہے تھے تو میں حنا کو مخاطب کیا حنا؟ حنا :ہممممم میں :کل مانی آئے گا صبح گیارہ بجے،،، حنا :سچی ؟؟؟؟؟ میں :ہاں سچی مچی اور کچی،،ہاہاہاہا،، میری بست سنتے ہی حنا نے جھت سے مجھے گلے لگایا اور ایک زور دار کس کر دیا میرے ہونٹوں پر،،، اور پھر بولی شکریہ میری جان ،،،،آئی لو یو،،، میں بھی جوابن لو یو ٹو بوال اور حنا کو گلے سے لگا کر بھینچ لیا،،، اور پھر ساتھ ہی بوال جانوں چچا کو کسی جگہ غائب کر دینا کل کسی کام سے تاکہ تم تسلی سے مل سکو مانی سے،،،
حنا مجھے مزید
بھینچتے ہوئے بولی جو حکم جناب کا،،، ایسے ہی ہماری مزید گپ شپ ہوئی اور پھر ننگے ہی سو گئے،،، میں اگلے دن اپنے ٹائم سے کام پر نکل گیا اور میرے دل میں آج عجیب سے مزے کی ہلچل مچی ہوئی تھی کے میری بیوی آج میرے جگری یار سے چدوائے گی،،، میں سوچ رہا تھا کے کسی طرح گھر پہنچ کر چھپ جاتا ہوں کہیں مانی اور حنا کی چدائی دیکھنے کے لئے،،، میں 9بجے آفس پہنچا تو 11بجنے میں 2گھنٹے باقی تھے جو گزرنے کس نام ہی نہیں لے رہے تھے،،، ابھی یہی سوچ رہا تھا میری اسسٹنٹ آفس میں آئی اور اکاوئنٹس کی فائلز مجھے دے کر کہنے لگی سر پلیز چیک کر لیں پھر بنک سے ٹرانزکشنز بھی کروانی ہیں،،، میں بے دل ہو کر فائلز چیک کرنے لگا فائلز چیک کرنے میں ایسا کھویا کے پھر تو ٹائم کا اندازا ہی نا ہوا،،، ٹھیک گیارا بجے میرا موبائل بجا تو دیکھا مانی کا نمبر تھا ،،،مسکراتے ہوئے مانی کی کال اٹینڈ کی تو اس نے بتایا کے وہ پہنچ گیا ہے میں نے آل دی بیسٹ کہا اور کال کاٹ دی جیسے ہی کال کاٹی تو مجھے محسوس ہوا میرا لن بھی اپنے آب و تاب میں ہے،،، دل مچل رہا تھا کے میں ابھی گھر جاوں اور جا کر الئیو شو دیکھوں،،، اسی کشمکش میں مجھ سے رہا نا گیا میں فائلز اوکے کر کے سائن کر دئے اور کال بیل دے کر اسسٹنٹ کو بلوا کر فائلز دیں اور آفس سے نکلتا بنا،،، ابھی گاڑی میں بیٹھا ہی تھا کے میرا موبائل پھر سے بجا ،،،دیکھا تو پھر سے مانی تھا،،، میں کال سنی تو مانی نے بڑے ہی میٹھے لہجے میں کیا ،،جانی کیا آپ میرے گھر جا سکتے ہیں ؟ آپ کا بھی کوئی منتظر ہے وہاں،،،، اس سے پہلے کے میں کچھ سوچتا اور جواب دیتا مانی کی کال بھی بند ہو گئی،،، میں نے ڈرائیور پتہ بتایا اور گاڑی اسی طرف چلوا دی،،، ٹھیک 30منٹ میں مانی کے فلیٹ کے سامنے تھا،،، ڈور بیل دی تو دورازہ کھال،،، سامنے سے حسینہ پری سلمہ عرف کالی کالے رنگ کی نائٹی میں ملبوس اپنی قاتالنہ مسکان کے ساتھ استقبال کے لئے پیش فرما تھی،،، سلمہ نے مجھے اندر آنے کا کہا میں بھی اندر چال گیا تو سلمہ نے دروازہ بند کر دیا ھال میں پہنچے ہی سلمہ بولی مسٹر دانش کیسے ہیں آپ؟ میں :ٹھیک ٹھاک آپ سباو کیسی ہو،،، سلمہ: میں بھی ٹھیک ہوں آپ کے سامنے ہوں نائٹی کے نیچے سے سلمہ کی کریم کلرکی بریزر کی جھلک واضع تھی،،، سلمہ میرے سامنے صوفے پر بیٹھ گئی،،، اسی طرح پہلے ہم ادھر ادھر کی باتیں کرتے رہے پھر گھومتے گھماتے بات آ گئی میرے گھر والوں کی،،، تو سلمہ بولی: آخری بار تمہارے گھر والوں سے اپنی شادی پر ہی ملی تھی تمہاری دونوں بھابیاں آئی تھی میری شادی پر اور ان کا ایک ایک بچہ بھی اس وقت،،، کیونکہ جب سے تمہیں وہاں سے نکاال گیا تھا ،،میں بہت اداس ہوئی تھی اور روئی بھی تھی نوشی اور نصری آنٹی کے پاس بھی جاتی تھی کے تمہاری کچھ خبر مل جائے لیکن تمہارا نصری آنٹی کے پاس سے جانے کے بعد کوئی اتا پتا نہیں چال بس اتنا ہی معلوم ہوا کے تم اپنی بہن عروسہ کے ساتھ کراچی چلے گئے ہو،،، لیکن بعد میں تمہاری عروسہ آپی کا انتقال اور یہ سب سے بے خبر تھی کے تم کیسے حنا سے ملے کیسے شادی ہوئی اور کیا کیا گزری،،،، دانش تمہارے ساتھ پہال سیکس میری زندگی کا سب سے اچھا اور خوبصورت لمحہ تھا ،،،جو آج بھی میری آنکھوں میں گھومتا ہے،،،، اور تم جانتے ہو مانی کے ساتھ میری سہاگ رات بھی ویسی ہی گزری ہی تھی جیسی تمہارے ساتھ میرا پہال سیکس تجربہ ہوا تھا ،،اور اس کے بعد بھی ایک مہینہ تک میں نے مانی کو اپنا جسم نہیں دیکھنے دیا،،، ایک مہینے تک مانی نے بھی برداشت کیا لیکن جب مانی کی برداشت سے باہر ہوس تو مانی نے بوک ہی دیا،،، سلمہ صاف صاف بتا دو وہ کون مرد تھا جس نے تمہاری سیل توڑی تھی،،، پہلے تو میں ڈر گئی تھی لیکن جب مانی نے مجھے قسم دی کے سملہ پلیز بتا دو میں اس مرد کو ڈھونڈ کر تمہارے لئے لے آو گا یہ میرس وعدہ ہے،،، خیر میں کانپتے ہوئے جب تمہارا نام لیا تو مانی کی خوشی کی انتہا نا تھی ،،،اور اس کے بعد مانی نے مجھے اتنا پیار دینا شروع کر دیا کے مجھے مجبورن مانی کت سامنے مکمل ننگا ہو کر آنا پڑا،،، اس کے بعد سے لے کر آج تک مانی مجھے دانش بن کر چودتا آ رہا ہے،،، اور جب معلوم پڑا کے تم بھی دبئی میں ہو تو اس رات کو مانی سے خوب چدوایا یہاں تک کے مانی کی بس ہو گئی لیکن مجھ میں ھوس باقی تھی بہت انتظار کیا دانش تمہارا اب کبھی بھی چھوڑ کر مت جانا پلیز،،،، سلمہ اپنی یہ سٹوری سنا کر دوڑتی ہوئی آئی اور میری جانگھوں پر بیٹھ کر میرے گلے لگ گئی،،، جاری ہے،،،،،