میں لکھ رہی ہوں یہ میرا b9369898@gmail.com ِا ی میل ھے تسکین ہمارا گھرانہ مزہبی ٹائپ کا تھا ایک میں ہی تھی جو باغی تھی میرا نام شازیہ ھے میرے تین بھائی اور ہم دو بہنیں ہیں یہ میرے دو بڑے بھائی روزگار کے لیے کراچی جوب کرتے ہیں ،،،باقی گھر میں امی اور ابو میں اور بھائی رہتے ہیں بھائی لوگ تین چار مہنوں میں ایک ادھا چکر لگالیتےہیں بڑی بہن کی شادی میرے ماموں کے لڑکے سے ہوگی ھے جب میں چھٹی کالس میں پڑھتی تھی یہ ان دنوں کی بات ھے جب میں میٹرک میں تھی مجھے پورن ویڈیوز دیکھنے کی عادت ساتویں کالس سے لگ گی تھی اس وقت میری عمر 16 سال تھی کیونکہ میری کچھ سہلیوں کے پاس ٹچ موبائل تھے آہستہ آہستہ مجھے اتنی شدت سے عادت لگ گی کہ میں ایک دن بھی ان کو دیکھے بنا رہ نہیں سکتی تھی اتوار کا دن مجھے پتہ ھے میں کیسے گزارتی تھی میں کالس کی ٹوپر تھی میں نے اپنے بڑے بھائی کو ٹچ موبائل کی فرمائش کردی تو بھائی نے اسے مہنے مجھے موبائل لے دیا اب میری تو مجیں لگ گی تھی جب دل کرتا میں پورن دیکھ لیتی میں ہینڈن اپ الک استمال کرتی تھی اگر بھائی موبائل اٹھا لے تو وہاں تک نہ پہنچ پائے میرا چھوٹا بھائی f.aصابر مجھ سے دو سال بڑا تھا وہ میں تھا کبھی کبھی وہ موبائل اٹھالیتا تھا اس کا مو بائل خراب ھوگیا تھا گیم کھیلنے کے لیےہا سونگ وغیرہ سننے کے لیے میں اتنی گرم تھی کہ کیا بتاوں میرا جسم بلکل سفید تھا میرا سائز 36ہوگیا تھا میری امی مجھے کبھی کبھی گالیاں دیتی تھی تھنوں کو ہاتھ مت لگایا کر میں دن میں کم ازکم چارسے پانچ دفہ انگلی کرتی تھی فارک تو میں آٹھ دس بار ہوجاتی تھی لیکن میری آگ اور بھر جاتی تھی مجھے موقع میسر نہ تھا کسی سے چدوانے کا اگر مل جاتا میں کبھی نہ چھوڑتی میرا دل کہتا جو بھی ہو جیسا بھی لیکن اس کا لن بڑا ہو ،،میرے دو روپ تھے ایک دنیا کو پتہ تھا ایک صرف میں جانتی تھی میں کیا ہوں شام کا وقت تھا ابو بڑے بھائی سے فون پہ بات کر رہا تھا اگر تم کہو تو تمھاری پھپو کی بیٹی سے رشتہ کی بات کروں اگے سے بھائی نے ہاں بوال ہوگا اس لیے ابو بھائی دوعایں دینے لگ گے صبح ابو تیاری کر کے پھوپو کے ہاں چل دیے میں سکول چلی گی آج میری سہلی نیا مال ڈونلوڈ کر کے آئی تھی جو میں نے اہنے موبائل میں لے لیا تھا سکول سے جلدی چھٹی مل گی جب میں گھر ائی تو دروازہ بند تھا میرے پاس چابی تھی میں دروازہ کھوال اند چلی گھی جب اندر جاکر امی اور ابو والے روم کی کھڑکی سے دیکھا تو میری اماں ننگی تھی ان کو کوئی چود رہا تھا جب غور سے دیکھا تو پتہ چال وہ مھلے کے مولوی صاحب تھے میں نے دل میں کہا وہ اج تو مزا ائے گا الیو چدائی دیکھنے کو مل گی ہے میں جلدی سے اپنے روم میں گی کتابیں رکھنے کر واپسی ائی تو دیکھا ملوی صاحب امی کے اوپر گرے ہوئے تھے میں نے خود کو کسوتے ہوئے کہا لعنت ہو شازیہ تم نے موقع زایا کر دیا اور کہا اگر ایسا شخص میرا ہسبنڈ بن گیا تو میری زندگی جھنڈ کر دے گا ۔(میری امی تویز گنڈا بہت کرتی تھی میرے ابو پہ ابو کبھی چھوٹی بات پہ امی کو مارنے لگ جاتے تھے) مولوی تیرا بیرا غرق ہو تو پانچ منٹ اور چودتا تم لوگوں کو دیکھ تو لیتی تو مزا اجاتا اب کیا کر سکتی تھی میں اپنے کمرے میں اگی اپناے موبائل پہ پورن دیکھنے لگ گئی کہچھ دیر میں میری پھدی پانی پانی ہوگی پندرہ بیس منٹ بعد میری امی کمرے میں ائی میں نے موبائل رکھ دیا اما نے پوچھا تم کب ائی (میں نے دل میں کہا جب تم یار سے پھدا مروا رہی تھی ) تھوڑی دیر ہوگی ھے اماں اماں نے کہا دروازہ کس نے کھوال میں نے کہا اما اپنی چابی سے دروازہ کھول کر اگی آپ کو اوازیں دے کر تھک گی تھی تو اماں نے کہا ہاں میری انکھ لگ گی تھی امں نے کہا اچھا یونیفام چینگ کر کے کھانہ لو میں نے ٹھیک ھے میں اتی ہوں میں کپڑے اٹھا کر واشروم میں اگی یونیفام اتار کر دوبارہ فلم لگائی دو انگلیاں پھدی میں ڈال دی اور خود کو فارک کرنے لگی ایک ہاتھ میں موبائل تھا دوسرے ہاتھ میں پھدی فلم بھی چل رہی تھی اور میرا ہاتھ بھی دل چاہ رہا تھا بس کوئی چودنے واال مل جائے اتنے میں پھدی نے ساتھ چوڑ دیا اورمیں فارک ہوگی میری انگلیاں پھدی کے اندر تھی کیونکہ میں ایک ساتھ خود کو دو سے تین بار فارک کرتی تھی میں انگلی کرتی رہی کرتی رہی جب تک میں دوسری بار فارک نہیں ہوئی میں نے اب انگلیاں نکالی زبان سے چاٹا تھوک لگائی اور دوبارہ پھدی میں ڈال دی مجھے تھوک سے گہن وغیرہ نہیں آتی تھی میں تو ان سب سے آگے نکل چکی تھی ابھی میں فارک ہونے والی ہی تھی کہ اتنے میں واشروم کا دروازہ کھوال اور صابر اندر اگیا میں دروازہ بند کرنا بھول گی تھی شاید میرا جسم ہلکے جٹکے کھانے لگ گیا صابر نے مجھے فل ننگی حالت میں دیکھ لیا اور یہ بھی دیکھ لیا میری انگلیاں پھدی کے اندر ھیں اور ہاتھ میں موبائل ھے صابر نے مجھے ایک ہاتھ سے النت اور منہ سے گالی دی گندی نسل عورت اور باہر چال گیا میں سوچ رہی تھی یہ کیا ہوگیا میں اٹھی اور خود کو پانی سے دھوکر باہر اگی صابر اماں کے ساتھ بیٹھ کر باتیں کرنے کر رہا تھا مجھ سے شرم کے مارے اس کا سامنہ کرنا تھوڑا مشکل ہورہا تھا پہلی بار ایسا واقع ہوا تھا خیر میں نے خود کو سمبھال اور ایکٹنگ کرنے لگ گی جیسے میں بہت شرمندہ ہوں جو پورن مویز دیکھتی ہوگی وہ کتنی بے باک اور بے شرم ھو گی اس کا اندازہ اپ لگا سکتے ہیں میں نے کھانہ اٹھایا اور کھانے لگ گی میری صابر سے نظر ملی تو میری نظریں جھک گی صابر کی شکل دیکھ کر ایسا لگ رہا تھا جیسا کچھ ہوا ہیں نہیں میں خود کو سمبھاال تھوڑی دیر بعد صابر نے موبائل مانگا میں نے دے دیا شاید وہ دیکھنا چہتا تھا میں کیا دیکھ رہی تھی پر اسے کیا ملتا بابا جی کا ٹھلو وہ رات میں اما کے ساتھ سوئی پھر بھی میں نے اپنا کوٹا پورا کر لیا آگلے دن ابو بھی آگے انھوں نے خوش خبری سنائی کہ رشتہ ہوگیا لیکن شادی دو سال بعد کریں گے۔۔ رات کا کھانہ کھا کر میں اپنے کمرے ائی میں اور صابر اسی کمرے میں سوتے تھے مجھےتو عادت تھی خود کو تسلی سے فارک کر کے سونا میں واشروم گی خود کو فارک کیا بستر پر اکر لیٹی پھر سے موبائل اٹھایا اور رزائی اوپر لی پورن دیکھنے لگ گی جب میں مویز دیکتھی ایک ایک سین غور سے دیکھتی تھی کچھ دیر بعد میری پھدی میں اگ لگ گی میں نے اپنی ادھی شلور نیچے کی تھوک لگی اور انگلیاں ڈال دی اچا نک کسی نے میری رزائی زور سے کہنچی میرا موبائل بستر پر گر گیا میں نے دیکھا وہ صابر تھا اس نے موبائل اٹھایا تو فلم چل رہی تھی اس کے ساتھ ہی اس نے مجھے سوتے ہوئے تھپر مار دیا اور گالیاں دینے لگ گیا میں نے فٹافٹ اپنی شلوار اوپر کی صابر نے کہا جب بھائی لوگ آئیں گے تیرا انتظام کرواتا اور گالیاں دینے لگ گیا دلی عورت وغیرہ وغیرہ موبائل اٹھایا اپنے بستر پہ چال گیا صبع جب میں ناشتہ کرنے گی تو صابر نے اماں کو کہا موبائل اب میرے پاس رہے گا مجھے کام اتا ھے اماں کچھ نہ بولی میں اب تھوڑی شرمندہ تھی میں بھی خاموش رہی میں سکول چلی سوچ رہی تھی اب کیا کروں کیسے گزارا کروں گی میں ان میں سے تھی جو صرف اپنے کرتے ہیں جیسے کیسے کر کے پندرہ دن گز گے میں اپنی سہلی کا موبائل لے کر سکول میں ہی چپ کے فلم دیکھ لیتی تھی اور اپنا کوٹا پورا کر لیتی لیکن میری راتیں بہت مشکل سے گزتی تھی انہیں پندرہ دنوں کے اندر میں نے بستر پر خود کو فارک نہیں کیا تھا اج میرا دل کر رہا تھا شازیہ خود کو بستر پہ ننگا کر کے فارک کر میں نے اپنی شلوار اتاری اپنی قمیض اوپر کی تھوک لگائی پھدی میں انگلیاں ڈالی اور مزے سے کرنے لگی ابھی میں فارک ہوئی ہی تھی کہ اچانک صابر نے میری رزائی کھنچھی دیکھا تو میں ننگی تھی انگلیاں اندر تھی صابر نے کہا رنڈی تمہیں منا کر کر کے تھک گیا ہوں تو ایسے بعض نہیں ائے گی روک تیرا عالج کرتا ہوں صابر نے اپنی شلوار اتار کر نیچے پھینکی اور میری چارپائی پر اگیا میں نے اپنا ایک ہاتھ سینے پہ اور دوسرا ہاتھ پھدی پہ رکھا ہوا تھا صابر میری ٹانگوں کے درمیان ایا میری ٹانگوں کو پکڑلیا میں بولی کیا کر رہے ہوں بھائی میں بہن ہوں تمہاری یہ سب غلط ہے صابر نے کہا رنڈی یہ سب جو تو کرتی ھے یہ کون سا ثواب کا کام ہے صابر نے اپنے لن پہ تھوک لگایا اور میری پھدی پر فٹ کر کے ایک ہی جٹکے سے لن اندر ڈال دیا جو سیدھا جاکر میرے اندر لگا کیونکہ میں پہلے تیار اور میری پھدی گیلی تھی لن اندر ٹچ ہونے کی وجہ میری ہلکی سی چیکھ نکل گی لن میری پھدی میں ٹائٹ تھا، اندھیرے کی وجہ سے لن میں دیکھ نہیں پائی کتنا بڑا ھے لیکن اندرجاتے ہی اندازہ ہوگیا صابر نے جٹکے مارنے شروع کردے میں تو پہلے ہی تیار تھی لن کے لیے آخر اج مجھے لن مل گیا تھا جس بھی تھا اخر تھا لن میں بھی اس کا ساتھ دینے لگ گی دل کر رہا تھا زور زور سے بولوں چود اج مجھے جتنا چود سکتا ھے میں ایک پورن سٹار کی طرح سکون میں تھی کچھ دیر جٹکے مارنے کے بعد صابر بوال رنڈی اتار اپنی قمیض اج دیکھ تیرا یار تیری کیسے چودائی کرتا ھے میں نے اپنی قمیض اتاری اتنے میں صابر نے لن پھدی سے نکاال اور جاکر بلب ان کیا واپس مڑا تو میں نے اپنے ایک ہاتھ آنکھوں پہ رکھ دیا اور دوسرا پھدی پر صابر نے میرےہاتھ سائڈ پر کیے اور بوال دیکھ اپنے ٹھکو کو میں نے اپنی آنکھیں کھولی صابر کو دیکھا صابر وقی میں خوبصورت تھا اج مجھے من چاہا مرد مل گیا تھا صابر نے غور سے میرے جسم کو دیکھا اپنی زبان ہونٹوں پہ پھرنے لگ گیا میں نے نیچے دیکھا اس کا لن موٹا اور بڑا تھا صابر نے اپنی قمیض اتاری مجھے بوال اٹھ رنڈی میرے گھوڑی بن میں اٹھی اور گھوڑی بن گی صابر نے لن پہ تھک لگائی لن میری پھدی میں ڈال دیا میرے منہ سے مزے سے اہہ والی سسکی نکل گی صابر جٹکے مارنے لگ گیا صابر کا لن پھدی میں ٹائٹ ارہا تھا صابر زور زور سے جٹکے مارنے لگ گیا پانچ منٹ کے بعد میں فارک ہوگی اج پہلی دفہ لن سے فارک ہوئی تھی اج ھد سے زیادہ مزہ ایا تھا مجھے صابر نے کہا بول رنڈی مزہ ایا میں خاموش رہی صابر نے میرے بوب پکر کر دبایا میری پھر اہ نکل گی صابر بوال رنڈی بول کیسے چودوانا ھے تم نے میں نے کہا سوچ لو ایک دفہ میں کھل گی تیرے باپ بھی میری پورائی نہیں کر پائے گا صابر نے کہا تو بول اج دیکھ تیری پھدی کا کیا حال کرتا ہوں دل میں سوچا میری پھدی کو کیا ھوگا یہ پھدی تو عادی ہو چکی ھےایک لن کی کمی تھی جو پوری ھوگی میں نے صابر کو کہا تو اپنی مرضی سے چود اپنی بہن کو صابر نے کہا تو رنڈی ھے میں نے غصہ میں کہا تو ٹھیک ھے رنڈی تو رنڈی سہی اج چود مجھے رنڈی کی طرح کوئی کسر باقی مت چھورنا دیکھتی ہوں تو کیا اوکھارتا ھے میرا اور کتنا مزا دیتا ھے مجھے صابر فل زور سے جٹکے مار رہا تھا میں بھی اگے پیچھے ہو رہی تھی کمرے میں تپ تپ کی اواز ارہی تھی میں اپنی طرف سے پورا ساتھ دی رہی تھی مجھے وہ موقع مل گیا تھا جس کا مجے انتظار تھا میں اب پھر فارک ہونے والی تھی میں اپنے فل جوش میں ائی اور فارک ہوگی صابر نے میرے چوتھروں سے پکر کر پوڑا لن اندر ڈال دیا میرا جسم ہلکے جٹکے کھانے لگ گیا صابر ہنسنے لگ گیا اور بوال بس ابھی سے یہ حال ھے ابھی پوری رات باقی ھے میں نے کہا تو اپنی چدائی جاری رکھ صابر نے مجھے سیدھا کیا اور میرے اوپر آکر بوب سک کرنے لگ گیا وہ میرے پورے جسم کو ہاتھ لگا رہا تھا مزے سے میری اہیں نکل رہی تھی زندگی میں پہلی بار مرد ٹچ کر رہا تھا میرا بھی زندگی کا پہال تجربہ تھا صابر نے بوب چوستے چوستے مجھے فارک کردیا میں اپنے فل جوش میں تھی میں اپنے تن من سے چدوا رہی تھی لیکن لیمٹ میں تھی اگر میں پوری کھل جاتی تو وہ ہار مان جاتا میرے سامنے اب صابر نے اپنے ہونٹ میرے ہونٹوں میں پہ رکھ دیے میں نے دل میں کہا شکر ھے میرا بھی من تھا کس کرنے کا،صابر کس کرنے لگ گیا کس کرنے سے میری پھدی کی اگ ڈبل ھوگی میں نے صابر کے لن کو اپنے ہاتھ میں پکڑ لیا صابر بھائی کا لن میری مٹھی سے بڑا تھا میں لن ہالنے لگ گی صابر کو کس کرتے کرتے میں میں نے صابر کے لن کو اپنی پھدی پہ سٹ کر کے اندر لینے کی کوشش کرنے لگی صابر نے لن سیدھا کر کے پھدی میں ڈال دیا میں نے دونو ٹانگیں سے صابر کو جکڑ لیا اور نیچے سے جٹکے مارنے لگ گی تھوڑی دیر میں پھر فارک ہوگی اب میرا جسم کانپنے لگ گیا میں نے صابر کوٹانگوں سے جکڑ لیا اسے ہلنے نہیں دیا جب میں نے صابر کو چھوڑا صابر نے میری پھدی کی طرف دیکھا ایک دم اس نے لن باہر نکاال میری ٹانگوں کی طرف گیا پھدی پہ تھوکا اور پھدی پہ زبان لگائی مزے سے میری اہ نکل گی صابر پھدی چاٹنے لگ گیا مجھے تو اتنا مزا آنے لگا میں مچھلی کی طرح ترپنے لگی میں نے صابر کا سر پکڑ کر نیچے سے پھدی ہالنے لگ گی صابر زبان پھدی کے اندر ڈالنے لگ گیا میں اور مزے کے سمندر میں گم ہوتی گی اب مجے پتہ چال پھدی چٹوانے کا مزا الگ ھے کبھی وہ زبان اند پھرتا کبھی میرے دانہ پہ صابر نے اپنی دو انگلیاں اندر ڈال دی اور ساتھ میں پھدی چاٹ رہا تھا اسی دوران میں دو دفہ فارک ہوگی مجھے اج من چہا مزا مل رہا تھا میں اپنے دل میں بہت خوش تھی کاش یہ مزا پہلے لی لیتی صابر نے میری ٹانگیں میرے بوب کے ساتھ لگائی اور لن پھدی میں ڈال دیا صابر بوال سنا رنڈی تجھے مزا ایا میں نے کہا ہاں بھائی جان صابر بوال مجھے بھائی نہیں اپنا ٹھوکو بول رنڈی میں نے کہا اج تم نے کمال کردیا میری سوچ سے زیادہ مزا دیا میں نے کبھی نہیں سوچا تھا اتنا مزہ ملے گا میں تمہاری مشکور روں گی اج تم نے میری پہلی چودائی میں میرا دل خوش کر دیا صابر بوال ابھی رات باقی ھے میں نے صابر کو پکڑا اور کس کرنے لگ گی صابر پورا لن نکالتا اور پھر پورا لن اندر ڈال دیتا صابر نے کہا رنڈی تو اپنا جلوا کب دیکھائے گی میں نے کہا اج تیری باری ھے اج میں تمہیں ٹریلر دیکھاوں گی کل میں جلوا گراؤں گی تم پہ ،صابر نے اپنی سپیڈ بڑھائی چارپائی پوری ہل رہی تھی صابر نے ٹاگیں چھوڑی میں نے صابر کو ٹانگوں سے جکڑ لیا اور صابر کا منہ اپنی گردن پر لگا دیا میں فارک ہوگی میرا پورا مزے کی وجہ سے جسم ہلنے لگ گیا میری پھدی کھل اور بند ہورہی تھی اب میری بس ہوگی تھی میں ریسٹ کرنا چاہتی تھی میں نے صابر کو سائڈ میں پلٹ دیا اور اس کے اوپر اگی میں صابر کو بولی اب دیکھ یہ رنڈی کیا کرتی ھےتو نے مجھے اتنی دفہ فارک کردیا اب دیکھ تیرا پانی کیسے نکالتی ہوں میں نے صابر کے لن کو منہ میں لیا اور چوسنے لگ گی صابر کی اواز نکل رہی تھی اہ اہہ ہوو اہہ میں اتنی ایکسپرٹ نہ تھی لیکن کم بھی تو نہ تھی میں ادھا لن ارام سے چوس رہی تھی میں نے لن کو باہر نکاال اور دیکھا تو وہ تھوک سے تر تھا میں نے اب پورا لن لینے کا سوچا منہ میں رکھ کر زور لگایا تو لن میرے گلے تک پہنچ گیا انکھوں سے پانی اگیا میں پورا لن منہ میں اگے پیچھے کرنے لگ گی صابر کی سسکیاں نکل رہی تھی صابر بوال میرا اندازہ غلط نہیں تھا تو پوری رنڈی ھے ایسا لن تو رنڈی بھی نہیں چوستی میرا اور جوش بڑھ گیا میں نے صابر کے چوتروں کے پیچھے اپنے ہات ڈالے اور پورے لن کو جلدی جلدی اگے پیچھے کرنے لگ گی صابر نےمیری گردن کے پیچھے ہاتھ ڈال دیا میں جب لن باہر نکالتی صابر میری گردن پہ زور دے کر پورا لن میرے منہ میں ڈال دیتا یہ سلسلہ کچھ دیر یوں ہی چال صابر نے زور لگا کر میری گردن کو مظبوطی سے پکڑ لیا اتنے میں صابر کی اہہہہہہہہہ کی اواز نکلی میں سمجھ گی اس کے لن نے منی اگل دی مجھے گلے سے نیچے جاتا ہوا کچھ محسوس ہوا میں منی کا زئقہ چکھنا چاہتی تھی اس لیے جلدی سے لن کو گلے سے باہر نکال کر لن کو زبان لگائی میری زبان میں منی لگ گی کیا نمکین نمکین زاقہ تھا جو منی منہ تھی میں پی گی جو منی لن کو لگ گئی تھی میں وہ بھی چاٹ گی لن کو زبان سے اچھی طرح صاف کر کے میں صابر کے اوپر لیٹ گی صابر نے مجھے پکڑ کر کس کیا اور میری زبان چوسنے لگ گیا صابر نے کہا رنڈی تیری جتنی تعریف کروں کم ھے میں نے کہا بھائی تو بھی کم نہیں ھے صابر نے کہا تیرا جسم کمال کا ھےتیری پھدی بلکل وائٹ ھے تیری جیسی لڑکی مجھے کبھی نہ ملتی میں خوش نصیب ہوں میں نے صابر کو ڈیپ کس کیا اور کہا بھئی اپ نے کہا سے سیکھی ھے اتنی اچھی چدائی کرنا تو بھائی نے کہا میں پورن مویز دیکھ کر سیکھا ہوں پھر بھائی نے پوچھا کس کس جس سے چدوایا ھے میں نے کہا بھائی میں انگلی سے کام چالتی تھی چدائی اپ نے کی بھائی نے کہا بس اب کسی سے مت چودوانہ میں تمہیں چودوتا رھونگا گھر کی بات گھر میں رہے گی میں نے کہا ٹھیک ھے بھائی،صابر بھائی نے پھر پوچھا کیا تم مجھ سے چودوانہ چاھتی تھی میں نے کہا بھائی میی نے ایسا کوئی ارادہ نہیں بنایا تھا اپ نے غصہ میں چدائی کر دی تو بھائی نے کہا تو بھی تو باز نہیں ارہی تھی دو دفہ تو تمہیں روکا تھا تم روکی نہیں جب سے تمہارا جسم دیکھا میں دیوانہ ہوگیا تھا،، میں نے کہا بھائی میں کیا کروں میری پھدی میں اگ لگی ہوئی تھی تو بھائی نے کہا اب بجھ گی تیری اگ یا نہیں میں نے کہا اگ بجھ گی ھے لیکن دھواں ابھی بھی اٹھ رہا ھے تو بھائی اور میں آپس میں باتیں کرتے رہے کافی دیر بعد بھائی نے مجھے کس کیا اور کہا ڈیپ کس کرتے ہیں میں نے کہا فرنچ ڈیپ یا اونلی ڈیپ بھائی نےبکہا میری الڈو تمہیں تو سب پتہ ھے میں نے کہا دیکھ دیکھ کر سب سیکھ لیا ھے اب پریٹکل کرنا ھے میں نے لن پہ ہاتھ رکھا تو وہ کھڑا ہو چکا تھا میں فرنچ ڈیپ کس کرتے کرتے بھائی کے لن پے بیٹھ گی لن میری پھدی میں چال گیا اور ہم نے ایک بار پھر چدائی اسٹارٹ کردی اب میں بھائی کے لن پہ بھٹھ کر جٹکے مار رہی تھی اس دفہ صابر بھائی نے مجھے چار بار فارک کیا اور اخر میں جب بھائی فارک ہونے واال تھا تو میں نے بھائی کو بوال بھائی پھدی کے اندر فارک مت کرنا جتنی میں گرم ہوں ایک سکنڈ لگے گا مجھے پریگنٹ ہونے میں ہماری چدائی ختم ہو جائے گی میں نے ابھی اور بہت مزے لینے ھیں تمھارے لن کے تو بھائی نے کہا میں پاگل نہیں ہوں تیرے جیسے مست لڑکی کو اپنی بے وقوفی سے ہاتھ سے جانے دوں میں نے کہا وہ کیا بات ھے ایک ہی رات میں میرا بھائی میرا دیوانہ ہوگیا تو بھائی بوال دیونہ اندھا ہوگیا تیرے حسن پہ صابر جب فارک ہونے واال تھا تو اس نے لن باہر نکال لیا میں نےصابر کو جپہی ڈالی اور بوال بھائی ہمیں اب احتیاط سے سب کرنا ہوگا تو بھائی بوال ہاں ہمیں خود ایک دوسرے کا ہمراز بننا ہوگا میں نے کہا ہمیں گھر میں ایسا فیل کرانا ہوگاجیسے کچھ ہوا ہی نہیں ،، دوسری چودائی کے بعد میں صابر بھائی کے اوپر سوگی ہم دونوں تھک گیے تھے اگر تھکن نا ہوتی تو ہم اور بھی چدائی کرتے صبع تب آنکھ کھلی جب اماں نے دروازہ کھٹکایا میری جاگ ہوئی تو دیکھا صابر اور میں ننگے ھے میں صابر کے سینے پہ سر رکھ کر سوئی ہوئی ہوں میں نے صابر کو اٹھایا ہم نے جلدی سے کپڑے پہنے صابر دوبارہ اپنے بستر میں گھس گیا میں نے دروازہ کھوال اماں نے غصہ کر کے کہا نشہ کر کے سوئے ہوئے ہو کب سے دروازہ کھٹکا رہی ہوں میں واشروم گی نہا دھو کر واپس آئی اماں نے کہا صابر بھائی کو اٹھا دو میں کمرے میں گی اور صابر بھائی کو اٹھایا وہ اٹھ کر واشروم چال گیا میں نے تیاری کر کے ناشتہ کیا اور سکول چلی گی آج میرا جسم بلکل ہلکا ہلکا لگ رہا تھا سکول میں میری سہلی نے کہا شازی آج ایک بات کہوں میں نے کہا بول تو اس نے کہا شازی آج مجھے ایسا لگ رہا ھے تو چد کے آئی ھے میں ہنسنے لگ گی اور کہا میرے ایسے نصیب کہا کاش تیری بات سچ ہوتی وہ بھی ہنسنے لگ گی سکول۔کی چھٹی کے بعد میں گھر آئی کھانہ کھا کر فلم دیکھی اور سوگی شام کو اٹھی اماں سے صابر کا پوچھا تو اماں نے بتایا اج وہ کسی دوست کی شادی میں گیا ھے وہ لیٹ آئے گا میں نے اور اماں شام کا کھانہ تیار کیا رات کا کھانہ کھانے کے بعد میں اپنے روم میں آئی رزائی اوپر لی فل لگائی دیکھنے لگ گی تقریبًا دس بجے صابر ایا دروازہ بند کر کے میری رزائی میں گھس گیا وہ بہت ٹھنڈا تھا میں نے موبائل کی جان چھوڑی اور صابر کو جپھی ڈال دی بیس منٹ بعد صابر کا جسم گرم ہوا میں نے صابر سےکہا اب کیا ارادہ ھے جناب کا تو صابر نے کہا اج تمھاری باری ھے میں نے کہا میں ریڈی ہوں بس تمھارا انتظار تھا جناب تو میں نے اپنے ہونٹ صابر کے ہونٹوں پہ رکھ دیے صابر نے کہا مجھے ڈیپ فرنچ کس کرو میں کس کرتے کرتے صابر کے لن تک پہنچ گی لن پہ ہاتھ پھرنے لگ گی صابر نے میری ٹانگوں پہ ہاتھ پھیرنا شروع کردیا میں نے صابر کا نارہ کھوال اور اس کی شلوار اتار دی سیدھا اس کے لن پہ منہ لگا کر چسونے لگ گی اتنے میں صابر نے مجھے کہا اپنے کپڑے اتاروں اور 69پوزیشن میں آؤ میں نے اپنے کپڑے اتار کر اپنی پھدی صابر کے منہ پہ رکھ دی میں اس کا لن اور وہ میری پھدی چاٹ رہا تھا اسی طرح ہماری چدائی اسٹارٹ ہوئی میں صابر کے لن پہ بیٹھ کر خوب مزا لیا صابر نے مجھے تین بار چودا اور میں بار بار فارک ہوئی دو دفہ میں نے صابر بھائی کی منی پی گی چدائی سے فارک ہونےںکے بعد میں اور صابر ننگے سوگے یوں ہمارا سلسلہ چل پڑا چودائی کا اسے پھدی چائیے تھی مجھے لن ہم ایک دوسرے کی ضرورت پوری کرنے لگ گے ضرورت پوری کرتے کرتے ہم ایک دوسرے سے حد سے زیادہ محبت کرنے لگ گے جب میری شادی کی بات ہوئی تو میں اور صابر بہت روئے تھے رات کو،،بڑے بھائوں کی شادی ہوچکی تھی صابر نے بی اے ایڈ کرلیا تھا تو صابر کی شادی کی بات ہوئی تو انھوں نے میرا رشتہ مانگا اور اس طرح میرا وٹہ سٹہ ہوگیا میں صابر کے وٹے میں چلی گی آخری رات میں اور صابر بہت روئے اور ہم نے دل کھول کر چدائی کی ساتھ میں ایک وعدہ بھی کیا کچھ ہوجائے مہنے میں دو دفہ ملنا ھے شادی کے بعد مجھے خاوند وہ جسمانی سکھ نہ دے پایا جو صابر دیتا تھا صابر کی ہائی سکول میں نوکری لگ گی جو دوسرے نزدیک شہر میں تھا صابر نے کچھ عرصے بعد اپنا سستا سا علیدہ مکان اور پرانی موٹر سائکل لے لی اور گھر والوں کی اجازت سے وہی شفٹ ہوگے اما ابا زیادہ بڑے بھائیوں کے پاس رہتے ہیں صابر مہنے میں ایک بار اپنی بیوی کو میکے چھوڑ کر مجھے اپنے گھر لے جاتے ہیں وہ رات ہماری سہوہاگ رات ہوتی ھے ہم پوری رات انجوئے کرتے ہیں ایسی طرح بھابھی بھی خوش ھے اور میں بھی خوش ہوں ,,جب میں واپس اپنے گھر اتی ہوں تو بڑے بھائوں اور ابو امی سے مل کے اتی ہوں جب میرے بھابی واپس اتی ھے تو اپنے وہ اپنے سسرال سے ہو کر اتی ہے اس طرح ہمارا کام چل رہا ھے۔۔۔۔ ختم شد یہ کہانی 100%سچی ھے بس کچھ نام تبدیل کیے ہیں