You are on page 1of 4

‫‪CLASS 4‬‬

‫‪Section A: Quran with Translation‬‬


‫‪Surah: Anfal‬‬
‫‪Surah Number: 8‬‬
‫‪No. of Ayats: 6-14‬‬

‫الر ِحی ِْمِ‬


‫ن َّ‬‫الرحْ مٰ ِِ‬
‫ّللا َّ‬
‫ِبس ِِْم ِِٰ‬
‫ہللا کے نام سے شروع جو نہایت مہربان ‪ ،‬رحمت واالہے ۔‬

‫ساقُونَ إلَى ۡٱل َم ۡوت َوه ُۡم یَن ُ‬


‫ظ ُرونَ {‬ ‫}یُ َٰ َجدلُونَكَ في ۡٱل َحق بَعۡ َد َما تَبَیَّنَ َكأَنَّ َما یُ َ‬
‫وه اس حق کے بارے میں‪ ،‬اس کے بعد کہ اس کا ﻇہور ہوگیا تھا(‪ )1‬آپ سے اس طرح جھگڑ رہے‬
‫)‪(2‬تھے کہ گویا کوئی ان کو موت کی طرف ہانکے لیے جاتا ہے اور وه دیکھ رہے ہیں۔‬

‫ٱّللُ أَن یُح َّق ۡٱل َح َّق‬ ‫ٱّللُ إ ۡح َدى َّ‬


‫ٱلطآئفَت َۡین أَنَّ َھا لَ ُك ۡم َوت ََودُّونَ أَ َّن غ َۡی َر َذات ٱل َّ‬
‫ش ۡوكَة تَ ُكونُ لَ ُك ۡم َویُری ُد َّ‬ ‫َوإ ۡذ َیع ُد ُك ُم َّ‬
‫ط َع َداب َر ۡٱل َٰ َكفرینَ‬
‫بكَل َٰ َمتهۦ َو َی ۡق َ‬

‫اور تم لوگ اس وقت کو یاد کرو! جب کہ ہللا تم سے ان دو جماعتوں میں سے ایک کا وعده کرتا تھا‬
‫کہ وه تمہارے ہاتھ آجائے گی(‪ )1‬اور تم اس تمنا میں تھے کہ غیر مسلح جماعت تمہارے ہاتھ‬
‫تعالی کو یہ منظور تھا کہ اپنے احکام سے حق کا حق ہونا ﺛابت کردے اور ان‬
‫َٰ‬ ‫آجائے(‪ )2‬اور ہللا‬
‫کافروں کی جڑ کاٹ دے۔‬

‫}لیُح َّق ۡٱل َح َّق َوی ُۡبط َل ۡٱل َٰبَط َل َولَ ۡو كَرهَ ۡٱل ُم ۡجر ُمونَ {‬

‫)‪(1‬تاکہ حق کا حق ہونا اور باطل کا باطل ہونا ﺛابت کردے گو یہ مجرم لوگ ناپسند ہی کریں۔‬

‫ٓ‬
‫ف منَ ۡٱل َم َٰلَئكَة ُم ۡردفینَ {‬
‫اب لَ ُك ۡم أَني ُمم ُّد ُكم بأ َ ۡل ٖ‬ ‫}إ ۡذ ت َۡستَغیﺛُونَ َربَّ ُك ۡم فَ ۡ‬
‫ٱستَ َج َ‬
‫اس وقت کو یاد کرو جب کہ تم اپنے رب سے فریاد کررہے تھے‪ ،‬پھر ہللا تعال َٰی نے تمہاری سن لی کہ‬
‫)‪(1‬میں تم کو ایک ہزار فرشتوں سے مدد دوں گا جو لگاتار چلے آئیں گے۔‬

‫عز ٌ‬
‫یز َحكی ٌم{‬ ‫ٱّللُ إ َّال ب ُۡش َر َٰى َولتَ ۡط َمئ َّن بهۦ قُلُوبُ ُك ۡهم َو َما ٱلنَّصۡ ُر إ َّال م ۡن عند َّ ه‬
‫ٱّلل إ َّن َّ َ‬
‫ٱّلل َ‬ ‫}و َما َج َعلَهُ َّ‬
‫َ‬
‫تعالی نے یہ امداد محض اس لیے کی کہ بشارت ہو اور تاکہ تمہارے دلوں کو قرار ہو جائے‬
‫َٰ‬ ‫اور ہللا‬
‫اور مدد صرف ہللا ہی کی طرف سے ہے(‪ )1‬جو کہ زبردست حکمت واال ہے۔‬

‫ط{‬ ‫ش ۡی َٰ َ‬
‫طن َولیَ ۡرب َ‬ ‫عن ُك ۡم ر ۡجزَ ٱل َّ‬ ‫طھ َر ُكم بهۦ َوی ُۡذه َ‬
‫ب َ‬ ‫س َمآء َما ٓ ٗء لیُ َ‬
‫علَ ۡی ُكم منَ ٱل َّ‬ ‫إ ۡذ یُغَشی ُك ُم ٱلنُّعَ َ‬
‫اس أَ َمن َٗة م ۡنهُ َویُنَز ُل َ‬
‫علَ َٰى قُلُوب ُك ۡم َویُﺛَبتَ به ٱ ۡۡل َ ۡق َد َ‬
‫ام‬ ‫} َ‬
‫اس وقت کو یاد کرو جب کہ ہللا تم پر اونگھ طاری کر رہا تھا اپنی طرف سے چین دینے کے لیے(‪)1‬‬
‫اور تم پر آسمان سے پانی برسا رہا تھا کہ اس پانی کے ذریعہ سے تم کو پاک کر دے اور تم سے‬
‫شیطانی وسوسہ کو دفع کر دے(‪ )2‬اور تمہارے دلوں کو مضبوط کر دے اور تمہارے پاؤں جما‬
‫)‪(3‬دے۔‬

‫ه‬ ‫ٓ‬
‫ب فَ ۡ‬
‫ٱضربُوا {‬ ‫ٱلر ۡع َ‬ ‫إ ۡذ یُوحي َربُّكَ إلَى ۡٱل َم َٰلَئكَة أَني َم َع ُك ۡم فَﺛَبتُوا ٱلَّذینَ َءا َمنُوا َ‬
‫سأ ُۡلقي في قُلُوب ٱلَّذینَ َكف َُروا ُّ‬
‫ٱضربُوا م ۡن ُھ ۡم ُك َّل َبن ٖ‬
‫َان‬ ‫}فَ ۡوقَ ۡٱۡل َ ۡعنَاق َو ۡ‬

‫اس وقت کو یاد کرو جب کہ آپ کا رب فرشتوں کو حکم دیتا تھا کہ میں تمہارا ساتھی ہوں سو تم ایمان‬
‫والوں کی ہمت بڑهاؤ میں ابھی کفار کے قلوب میں رعب ڈالے دیتا ہوں(‪ ، )1‬سو تم گردنوں پر مارو‬
‫)‪(2‬اور ان کے پور پور کو مارو۔‬

‫ٱّلل شَدی ُد ۡٱلعقَاب{‬


‫سولَهُۥ فَإ َّن َّ َ‬ ‫سولَهُۥه َو َمن یُشَاقق َّ َ‬
‫ٱّلل َو َر ُ‬ ‫ٱّلل َو َر ُ‬ ‫} َٰ َذلكَ بأَنَّ ُھ ۡم َ‬
‫شآقُّوا َّ َ‬
‫یہ اس بات کی سزا ہے کہ انہوں نے ہللا کی اور اس کے رسول کی مخالفت کی۔ اور جو ہللا کی اور‬
‫تعالی سخت سزا دینے واال ہے۔‬
‫َٰ‬ ‫اس کے رسول کی مخالفت کرتا ہے سو بےشک ہللا‬

‫} َٰ َذل ُك ۡم فَ ُذوقُوهُ َوأَ َّن ل ۡل َٰ َكفرینَ َ‬


‫ع َذ َ‬
‫اب ٱلنَّار{‬

‫سو یہ سزا چکھو اور جان رکھو کہ کافروں کے لیے جہنم کا عذاب مقرر ہی ہے۔‬
‫‪Explanation:‬‬
‫‪Ayat 6:‬‬

‫یعنی یہ بات ظاہر ہوگئی تھی کہ قافلہ تو بچ کر نکل گیا ہے اور اب لشکر قریش ہی سامنے ہے جس سے لڑائی ناگزیر ہے۔ )‪(1‬‬

‫یہ بے سروسامانی کی حالت میں لڑنے کی وجہ سے بعض مسلمانوں کی جو کیفیت تھیں‪ ،‬اس کا اظہار ہے۔ )‪(2‬‬

‫‪Ayat 7:‬‬

‫یعنی یا تو تجارتی قافلہ تمہیں مل جائے گا‪ ،‬جس سے تمہیں بغیر لڑائی کے وافر مال واسباب مل جائے گا‪ ،‬بصورت دیگر )‪(1‬‬
‫لشکر قریش سے تمہارا مقابلہ ہوگا اور تمہیں غلبہ ہوگا اور مال غنیمت ملے گا۔‬

‫یعنی تجارتی قافلہ‪ ،‬تاکہ بغیر لڑے مال ہاتھ آجائے۔ )‪(2‬‬

‫‪Ayat 8:‬‬

‫لیکن ہللا اس کے برعکس یہ چاہتا تھا کہ لشکر قریش سے تمہاری جنگ ہو تاکہ کفر کی قوت وشوکت ٹوٹ جائے گو یہ امر )‪(1‬‬
‫مجرموں (مشرکوں) کے لیے ناگوار ہی ہو۔‬

‫‪Ayat 9:‬‬

‫اس جنگ میں مسلمانوں کی تعداد ‪ 313‬تھی‪ ،‬جب کہ کافر اس سے ‪ 3‬گنا (یعنی ہزار کے قریب) تھے‪ ،‬پھر مسلمان نہتے اور )‪(1‬‬
‫بے سروسامان تھے جب کہ کافروں کے پاس اسلحے کی بھی فراوانی تھی۔ ان حاالت میں مسلمانوں کا سہارا صرف ہللا ہی کی‬
‫ذات تھی‪ ،‬جس سے وه گڑگڑا کر مدد کی فریادیں کررہے تھے۔ خود نبی کریم (صلى ہللا علیه وسلم) الگ ایک خیمے میں نہایت‬
‫الحاح وزاری سے مصروف دعا تھے۔ (صحیح بخاری ۔ کتاب المغازی) چنانچہ ہللا تعال َٰی نے دعائیں قبول کیں اور ایک ہزار‬
‫فرشتے ایک دوسرے کے پیچھے مسلسل لگاتار مسلمانوں کی مدد کے لیے آگئے۔‬

‫‪Ayat 10:‬‬

‫یعنی فرشتوں کا نزول تو صرف خوش خبری اور تمہارے دلوں کے اطمینان کے لیے تھا ورنہ اصل مدد تو ہللا کی طرف )‪(1‬‬
‫سے تھی جو فرشتوں کے بغیر بھی تمہاری مدد کر سکتا تھا تاہم اس سے یہ سمجھنا بھی صحیح نہیں کہ فرشتوں نے عمالً جنگ‬
‫میں حصہ نہیں لیا‪ -‬احادیث سے معلوم ہوتا ہے کہ جنگ میں فرشتوں نے عملی حصہ لیا اور کئی کافروں کو انہوں نے تہ تیغ کیا‬

‫‪Ayat: 11:‬‬

‫جنگ احد کی طرح جنگ بدر میں بھی ہللا تعال َٰی نے مسلمانوں پر اونگھ طاری کر دی‪ ،‬جس سے ان کے دلوں کے بوجھ )‪(1‬‬
‫ہلکے ہوگئے اور اطمینان وسکون کی ایک خاص کیفیت ان پر طاری ہوگئی ۔‬

‫تیسرا انعام یہ کیا کہ بارش نازل فرما دی‪ ،‬جس سے ایک تو رتیلی زمین میں نقل وحرکت آسان ہوگئی ۔ دوسرے وضو )‪(2‬‬
‫وطہارت میں آسانی ہوگئی ۔ تیسرے اس سے شیطانی وسوسوں کا ازالہ فرما دیا گیا جو وه اہل ایمان کے دلوں میں ڈال رہا تھا کہ‬
‫تم ہللا کے نیک بندے ہوتے ہوئے بھی پانی سے دور ہو‪ ،‬دوسرے جنابت کی حالت میں تم لڑو گے تو کیسے ہللا کی رحمت‬
‫ونصرت تمہیں حاصل ہوگی؟ تیسرے تم پیاسے ہو‪ ،‬جب کہ تمہارے دشمن سیراب ہیں۔ وغیره وغیره ۔‬

‫یہ چوتھا انعام ہے جو دلوں اور قدموں کو مضبوط کرکے کیا گیا۔ )‪(3‬‬
‫‪Ayat 12:‬‬

‫تعالی نے فرشتوں کے ذریعے سے اور خاص اپنی طرف سے جس جس طریقے سے مسلمانوں کی بدر میں مدد )‪(1‬‬
‫َٰ‬ ‫یہ ہللا‬
‫فرمائی‪ ،‬اس کا بیان ہے ۔‬
‫َان“ ہاتھوں اور پیروں کے پور‪ ،‬یعنی ان کی انگلیوں کے اطراف (کنارے)‪ ،‬یہ اطراف کاٹ دیئے جائیں تو ظاہر ہے کہ وه ” )‪(2‬‬
‫َبن ٍ‬
‫معذور ہو جائیں گ ے۔ اس طرح وه ہاتھوں سے تلوار چالنے کے اور پیروں سے بھاگنے کے قابل نہیں رہیں گے۔‬

You might also like