You are on page 1of 9

‫ڈیمنشیا‬

‫ڈیمنشیا کو حال ہی میں طبیعیات کا نوبل انعام کے فاتح اور فائبر آپٹکس کے جد امجد پروفیسر چارلس کاؤ کی وجہ‬
‫سے بہت زیادہ توجہ حاصل ہوئی ہے‪ ،‬جو خود بھی ڈیمینشیا میں مبتال ہیں۔ ڈیمینشیا مریضوں کے ‪ %70‬سے زائد‬
‫کے حساب سے مرض الزیمر‪ ،‬ڈیمینشیا کی سب سے عام قسم ہے۔ یہ ضروری نہیں کہ بڑھاپا ہی ڈیمینشیا میں مبتال‬
‫کرتا ہے۔ بلکہ‪ ،‬نوجوان بھی اس مرض میں مبتال ہونے کے زیادہ خطرے سے دو چار ہیں۔ ہانگ کانگ میں‪ ،‬ایک‬
‫اندازے کے مطابق ‪ 65‬سال سے زائد عمر کے ہر ‪ 100‬افراد میں سے ‪ 5‬سے ‪ 8‬افراد کو ڈیمنشیا ہے۔ اس کے عالوہ‬
‫‪ 80‬سال سے زائد عمر کے ‪ %20-30‬لوگوں کو مختلف حد کا ڈیمنشیا ہے۔‬

‫اگرچہ فی الوقت ڈیمنشیا کے لئے کوئی عالج موجود نہیں‪ ،‬اگر ڈیمنشیا میں مبتال لوگوں کو ابتداء میں عالمات کا پتہ‬
‫چل جائے تو وہ ادویات کے ذریعے اپنے دماغ کے افعال کو برقرار رکھ سکتے ہیں اور انحطاط کو کم سکتے ہیں۔‬
‫ڈیمنشیا میں مبتال لوگ ابتداء میں حد تک بتدریج اپنی یادداشت کھو دیں گے جیسے وہ اپنے نام بھول جاتے ہیں‪ ،‬انہیں‬
‫اپنی دیکھ بھال کرنے میں بڑی مشکالت پیش آتی ہیں۔ انہیں اس مرض سے نمٹنے کے لئے اپنے گھر کے افراد سے‬
‫معاونت اور دیکھ بھال دونوں کی ضرورت ہوتی ہے۔‬
‫(اس صفحے کی معلومات کا جائزہ لینے کے لئے ڈاکٹر ‪ ،K H LAU‬شریک صالحکار‪ ،‬محکمہ دماغی امراض‪،‬‬
‫کوئین میری ہسپتال کا خصوصی شکریہ۔)‬

‫‪DEMENTIA / Urdu‬‬
‫‪Copyright © 2016 Hospital Authority. All rights reserved‬‬ ‫‪1‬‬
‫ڈیمنشیا کیا ہے؟‬ ‫‪.1‬‬
‫ڈیمنشیا ذہنی انتشار کی ایک قسم ہے۔ عمر بڑھنے کے ساتھ لوگوں کے دماغ کے خلیات بتدریج مر جاتے ہیں۔ تاہم‪،‬‬
‫ڈیمنشیا میں مبتال لوگوں کے دماغ کے خلیات فوری طور پر مر جاتے ہیں اور دماغ کے افعال کی شدید کمی کی وجہ‬
‫سے‪ ،‬ان کا دماغ سکڑ جائے گا۔ ڈیمنشیا کے مریض نہ صرف بھلکڑ ہو سکتے ہیں‪ ،‬بلکہ سمجھ بوجھ‪ ،‬زبان‪،‬‬
‫سیکھنے‪ ،‬حساب کتاب اور فیصلہ سازی جیسے مسائل بھی درپیش ہوتے ہیں۔ ان کی شخصیات اور طرز عمل بھی‬
‫تبدیل ہو سکتے ہیں۔‬

‫ڈیمینشیا کے تین اہم زمرہ جات ہیں‪:‬‬


‫الزائمر کا مرض (‪ )AD‬ڈیمینشیا کی سب سے عام قسم ہے۔ ‪ AD‬کی وجوہات ابھی تک معلوم نہیں ہوسکیں‬ ‫‪‬‬
‫اور انحطاط بڑھ رہا ہے۔‬
‫ویسکولر ڈیمنشیا سٹروک اور دماغی‪-‬عروقی مسائل‬ ‫‪‬‬
‫کی وجہ سے شروع ہوجاتا ہے جو دماغ کو نقصان پہنچاتا ہے۔ انحطاط اچانک اور تیزی سے آ سکتا ہے‬ ‫‪‬‬
‫ڈیمینشیا کے مریضوں کا ‪ %20‬اس زمرے میں ہیں۔‬
‫ذہنی دباؤ‪ ،‬ناکافی غذائیت‪ ،‬غدود درقیہ اور ادویات کے الٹ اثر کی وجہ ڈیمینشیا کی دیگر اقسام الحق ہو‬ ‫‪‬‬
‫سکتی ہیں۔ ان صورتوں میں‪ ،‬مریض ادویات کے ذریعے ان حاالت کا خاتمہ کر سکتے ہیں۔ کچھ ڈیمینشیاز‬
‫دیگر عوارض کی وجہ سے ہو سکتی ہیں جیسا کہ پارکنسن کا مرض اور ایڈز وغیرہ۔‬

‫ڈیمنشیا کے خطرے کے عوامل کون کون سے ہیں؟‬ ‫‪.2‬‬


‫عمر‪ :‬ڈیمنشیا عام طور پر ‪ 65‬سال سے زیادہ عمر کے لوگوں میں پایا جاتا ہے۔ ڈیمنشیا کا خطرہ عمر کے‬ ‫‪‬‬
‫ساتھ نمایاں طور پر بڑھ جاتا ہے۔‬
‫خاندان کی ہسٹری‪ :‬ڈیمنشیا میں مبتال ایک خاندانی ہسٹری والے لوگوں میں اس کی ترقی کے خطرات زیادہ‬ ‫‪‬‬
‫ہوتے ہیں۔‬
‫جنس‪ :‬ڈیمنشیا خواتین میں زیادہ عام ہے جزوی طور پر کیونکہ خواتین زیادہ عرصہ حیات رہتی ہیں۔‬ ‫‪‬‬
‫طرز زندگی‪ :‬بلند فشار خون‪ ،‬کولیسٹرول کی زیادتی‪ ،‬یا ذیابیطس‪ ،‬ذیابیطس وغیرہ کے ساتھ لوگ اگر‬ ‫‪‬‬
‫حاالت پر قابو پانے کے لئے مناسب اقدامات نہیں کرتے تو ڈیمنشیا کے بڑھنے کے خطرات زیادہ ہو جاتے‬
‫ہیں۔‬
‫حواس خمسہ کی خرابی‪ :‬مختلف قسم کے عوارض یا دوسرے عوامل کی وجہ مختلف قسم کی حواس خمسہ‬ ‫‪‬‬
‫کی خرابی میں مبتال لوگوں کو آئندہ سالوں میں ڈیمینشیا کے بڑھنے کا شدید خطرہ الحق ہے۔‬
‫تعلیمی معیار‪ :‬مطالعوں سے پتہ چال ہے کہ پست تعلیمی معیار والے لوگوں کو ڈیمینشیا الحق ہونے کا زیادہ‬ ‫‪‬‬
‫خطرہ ہے۔ ایسا اس وجہ سے ہے کہ ٰ‬
‫اعلی تعلیم یافتہ لوگوں کو زیادہ ذہنی مشقت کرنی پڑتی ہے جو کہ‬
‫دماغ کو انحطاط سے بچاتا ہے۔‬

‫‪ .3‬ڈیمنشیا سے کیسے بچیں؟‬

‫‪DEMENTIA / Urdu‬‬
‫‪Copyright © 2016 Hospital Authority. All rights reserved‬‬ ‫‪2‬‬
‫الزائمر کا مرض روکنے کے لئے کوئی معروف طریقہ نہیں ہے۔ تاہم‪ ،‬مندرجہ ذیل مراحل اس مرض کے‬
‫لگنے کے خطرات کو کم کرنے میں مدد کر سکتے ہیں اور بزرگوں میں دماغ کے انحطاط میں کمی التے‬
‫ہیں‪:‬‬

‫‪ -‬ذہنی طور پر چست رہیں‬


‫ذہن کو متحرک کرنے والی سرگرمیاں‪ ،‬جیسا کہ پڑھنا اور شطرنج کھیلنا‪ ،‬آپ کو ڈیمنشیا سے حفاظت رکھ‬
‫سکتی ہیں یا ڈیمنشیا سے منسلک تبدیلیوں سے نمٹنے کے لئے آپ کی صالحیت بڑھاتی ہیں۔ اس سے لگتا ہے‬
‫کہ مہجونگ کھیلنا ذہن کو متحرک کر دینے والی سرگرمی ہے۔ تاہم‪ ،‬جب آپ نو عمر تھے اور مہجونگ‬
‫کھیلتے رہیں ہیں‪ ،‬اور یہ ایک ذہنی ورزش کے مقابلے میں ایک ریفلیکس بن چکا ہے اور ڈیمنشیا کی روک‬
‫تھام میں مؤثر ثابت نہیں ہو سکتا ہے۔‬

‫‪ -‬ایک صحت بخش غذا برقرار رکھیں‬


‫ایک متوازن غذا صحت مند خون کی وریدوں کو برقرار رکھ سکتی ہے‪ ،‬بلند فشار خون اور اعلی کولیسٹرول‬
‫کی سطح کو کم کرتی ہے‪ ،‬اور اسی طرح عروقی ڈیمنشیا کا خطرے کو کم کرتی ہے۔ مطالعوں سے پتہ چلتا‬
‫ہے کہ کم گوشت لیکن مچھلی‪ ،‬سبزیوں‪ ،‬اور زیتون کے تیل سے بھرپور غذائیں ڈیمنشیا کے خطرے کو کم کر‬
‫سکتی ہیں۔‬

‫‪ -‬وٹامن ‪ C ،B12‬اور ‪ E‬کی معقول مقدار حاصل کریں‬


‫وٹامن ‪ B12‬کی کمی سے ڈیمنشیا الحق ہو سکتا ہے۔ اگر آپ مچھلی‪ ،‬گوشت‪ ،‬انڈے یا دودھ کثرت سے نہیں‬
‫پیتے تو آپ کو وٹامن ‪ B12‬کے سپلیمنٹس لینے چاہئیں۔ وٹامن ‪ C‬اور ‪ E‬تکسیدروک ہیں جو ڈیمنشیا سے بچاؤ‬
‫کے لئے نیوران اور خون کی وریدوں کی حفاظت کر سکتی ہیں۔‬

‫‪ -‬باقاعدگی سے ورزش کریں ذہنی طور پر چست رہنے کے عالوہ‪ ،‬باقاعدہ ورزش بھی ڈیمنشیا کے خطرے‬
‫کو کم کرنے میں مدد کر سکتی ہیں۔‬
‫‪ -‬تمباکو نوشی اور شراب نوشی سے پرہیز کریں‬
‫خون کی وریدوں اور جسم کے دوسرے اعضاء کو پہنچنے والے نقصانات کو روکنے کے لئے ان بری عادات‬
‫کو ترک کر دیں۔‬

‫‪DEMENTIA / Urdu‬‬
‫‪Copyright © 2016 Hospital Authority. All rights reserved‬‬ ‫‪3‬‬
‫‪ .4‬ڈیمنشیا کی وجوہات کیا ہیں؟‬
‫ڈیمینشیا کی بنیادی وجوہات کی ابھی تک شناخت نہیں کی گئی ہے۔ مطالعوں سے پتہ چال ہے کہ دماغ خلیے کی‬
‫تبدیلی کی دو قسمیں ڈیمنشیا میں مبتال لوگوں میں عام ہیں۔ ان میں پلیکس (بیٹا‪-‬ایمیلوئیڈ کہالنے واال عام بے ضرر‬
‫پروٹین کا کلمپس) اور ٹینگلز (تاؤ پروٹین کہالنے واال ایک غیر معمولی پروٹین سے بنا فائبرس ٹینگلز) شامل ہیں۔‬
‫دونوں ہی دماغی خلیات کی موت کا باعث بن سکتے ہیں۔ تاہم‪ ،‬ان کیفیات کے اسباب ابھی تک پوشیدہ ہیں۔‬
‫اس کے عالوہ‪ ،‬ڈیمنشیا دماغ میں وریدوں کے دبنے‪ ،‬پھٹنے یا نقصان پہنچنے سے بھی الحق ہو سکتا ہے جو کہ‬
‫دماغ کو خون کی فراہمی سے روکتا ہے۔ جن لوگوں کو فالج کا ہلکا جھٹکا لگا ہے (سائز میں کم یا عارضی) شناخت‬
‫نہیں ہو سکتی ان کے خون کی وریدیں اور دماغ کے خلیات پہلے سے ہی نقصان زدہ ہیں اور ڈیمنشیاز کا شدید خطرہ‬
‫ہے۔‬
‫کچھ ڈیمنشیا‪ ،‬جو کہ ایک طویل عرصے سے سبزی خوری کی وجہ سے وٹامن ‪ B12‬کی کمی کی وجہ سے ہیں‪،‬‬
‫عالج سے انہیں ٹھیک کیا جا سکتا ہے۔‬

‫ڈیمنشیا کی کون کون سی عالمات ہیں؟‬ ‫‪.5‬‬


‫ہمیں عام طور پر یقین ہے کہ عمر کے ساتھ یادداشت میں کمی واقع ہوتی ہے؛ اس وجہ سے ڈیمنشیا مرض کے‬
‫ابتدائی مراحل میں غیر شناخت کردہ ہو سکتا ہے۔ اگر آپ اپنے گھر کے کسی فرد یا کسی دوست میں مندرجہ ذیل‬
‫عالمات میں سے کسی دو کو پائیں‪ ،‬تو جلد از اسے کسی ڈاکٹر کے پاس لے جانے کی کوشش کریں۔ اگر ضروری‬
‫ہوا‪ ،‬تو ڈاکٹر اسے مزید معائنے کے لئے کسی ماہر کے پاس جانے کا مشورہ دے گا۔‬

‫ڈیمنشیا کی عالمات میں شامل ہیں‪:‬‬


‫مختصر وقت کی یادداشت کھو دینا اور گفتگو یا مالقاتوں کو اکثر بھول جانا جو کہ روزانہ کی سرگرمی یا‬ ‫‪‬‬
‫کام کرنے کی صالحیت کو متاثر کرتی ہے‬
‫واقف کاموں کو انجام دینے میں مشکالت‬ ‫‪‬‬
‫دوسروں کے ساتھ بات چیت میں میں دشواری‪ ،‬زبان سمجھنے میں مسائل‬ ‫‪‬‬
‫ناقص اندازہ‬ ‫‪‬‬
‫وقت اور جگہ کی ناشناسی۔ وقت‪ ،‬تاریخ یا جگہ کے بارے میں الجھن‬ ‫‪‬‬
‫سوچنے اور حساب کتاب کرنے میں دشواری‬ ‫‪‬‬
‫مزاج اور رویے میں تبدیلی‬ ‫‪‬‬
‫پیش قدمی کی کمی‬ ‫‪‬‬
‫سامان کو ادھر ادھر رکھنا‬ ‫‪‬‬
‫شخصیت میں تبدیلیاں‬ ‫‪‬‬

‫ڈیمنشیا کی تشخیص اور پتہ کیسے چالیا جاتا ہے؟‬ ‫‪.6‬‬


‫دیگر حاالت کے امکان کو مسترد کرنے کے لئے یہ اسی طرح کی عالمات پیدا کر سکتا ہے‪ ،‬ڈاکٹروں تفصیلی‬
‫ہسٹری لینے اور دماغی حالت معائنوں کی بنیاد پر ڈیمنشیا کی تشخیص کے لئے بہت سارے ٹیسٹ کرے گا۔‬

‫‪DEMENTIA / Urdu‬‬
‫‪Copyright © 2016 Hospital Authority. All rights reserved‬‬ ‫‪4‬‬
‫خون کے ٹیسٹ‪ :‬دیگر عوارض کو مسترد کرنے میں مدد کے لئے جیسا کہ غدود درقیہ یا وٹامن ‪ B12‬کی‬ ‫‪‬‬
‫کمی‪ ،‬وغیرہ۔‬
‫رویے کی تشخیص اور حواس خمسہ ٹیسٹ‪ :‬یادداشت اور ذہنی استعداد کی چانج کاری کرتے ہوئے منظم‬ ‫‪‬‬
‫ٹیسٹ کی ایک بڑی تعداد تعین کرتی ہے کہ ڈیمنشیا موجود ہے یا نہیں۔‬
‫‪( MRI‬مقناطیسی گونج امیجنگ) اسکین‪ :‬یہ دماغ کے کسی بھی سائز اور ساختی تبدیلیوں کی نشاندہی اور‬ ‫‪‬‬
‫دماغ میں خون کے ٹکڑے یا ٹیومر جیسے دیگر مسائل میں مدد کے لئے دماغ کی مکمل شبیہ تخلیق کرنے‬
‫کے لئے ایک مقناطیسی میدان اور ریڈیائی لہروں کو استعمال کرتا ہے۔‬
‫‪( PET‬پازیٹرون ایمیشن ٹوموگرافی) اسکین‪ :‬یہ امیجنگ ٹیسٹ کی ایک قسم ہے کہ دماغ میں بیٹا‪-‬ایمی لوئیڈ‬ ‫‪‬‬
‫کی غیر طبعی حالت کا پتہ لگا سکتے ہیں۔ اس میں ایک رگ میں تابکار مادہ (سراغ رساں) کی ایک‬
‫چھوٹی سی مقدار کا داخل کرنا شامل ہے۔ سراغ رساں بیٹا‪-‬ایمی لوئیڈ کا پتہ لگانے کے لئے دماغ کی طرف‬
‫سفر کرتا ہے۔ اس سے ادویات کے لئے حالت کی شدت کا اندازہ اور مریض کا ردعمل کا اندازہ لگانے میں‬
‫مدد ملتی ہے۔‬

‫‪DEMENTIA / Urdu‬‬
‫‪Copyright © 2016 Hospital Authority. All rights reserved‬‬ ‫‪5‬‬
‫ڈیمنشیا کیلئے کون کون سے عالج موجود ہیں؟‬ ‫‪.7‬‬
‫فی الحال ڈیمینشیا کا کوئی خاص عالج نہیں ہے۔ تاہم‪ ،‬ادویات کی دو اقسام ہیں جو دماغ خلیات کی موت کی تاخیر میں‬
‫مدد کرسکتی ہیں اور حواس خمسہ کی خرابی کو کم کرتی ہیں۔‬
‫کولین ایسٹریز انہیبیٹرز‬ ‫‪‬‬
‫ان ادویات میں ڈونیپیزل‪ ،‬ریواسٹیگمائن اور گیلینٹامائن شامل ہیں یہ دماغی افعال میں شامل نیوروٹرانسمیٹر‬
‫کی کسی قسم کے لیولز کو بوسٹ کر کے کام کرتی ہیں۔ وہ ڈیمنشیا کے مراحل کو معتدل کرنے کے اوائل‬
‫میں لوگوں کے لئے سب سے زیادہ فائدہ مند لگتی ہیں۔ ضمنی اثرات میں اسہال‪ ،‬متلی اور قے شامل ہو‬
‫سکتے ہیں۔‬
‫میمانٹائن‬ ‫‪‬‬
‫یہ گلوٹامیٹ کے غیر معمولی سرگرمی کے خالف دماغ کے خلیات کی حفاظت کرتی ہے‪ ،‬نیوروٹرانسمیٹر‬
‫کی دوسری قسم دماغ کے افعال میں شامل ہے۔ یہ خیال کیا جاتا ہے کہ گلوٹامیٹ کے اعلی سطح دماغ کے‬
‫خلیات کو پہنچنے والے نقصان کا سبب بن سکتی ہے۔ میمانٹائن لوگوں کے لئے گلوٹامیٹ کی سرگرمیوں‬
‫کو منظم کرتے ہوئے اعتدال پسند یا شدید گریڈ کے ساتھ ڈیمنشیا کے بگاڑ کو سست کرنے میں مدد دیتی‬
‫ہے۔ کبھی کبھی ڈاکٹر حضرات بہتر نتائج کے حصول کے لئے ایک کولین ایسٹریز انہیبیٹرز کے ساتھ‬
‫میمانٹائن بھی تجویز کرتے ہیں۔ ضمنی اثرات میں چکر آنا اور بے چینی شامل ہیں۔‬
‫ڈاکٹر حضرات‪ ،‬بے خوابی‪ ،‬بے چینی‪ ،‬ذہنی دباؤ‪ ،‬ہذیان اور وسوسہ‪ ،‬وغیرہ جیسی عالمات کی بہتری میں مدد کے‬
‫لئے ادویات تجویز کر سکتے ہیں۔‬
‫اس کے عالوہ‪ ،‬دیگر بغیر دوا کے عالج بھی ڈیمنشیا میں مبتال لوگوں کے لئے مؤثر ہو سکتے ہیں۔ ان میں حقیقت کی‬
‫واقفیت‪ ،‬علمی تربیت‪ ،‬کثیر حسی محرک‪ ،‬نفسیاتی اور رویے کے عالج شامل ہیں۔ وہ مریضوں کے مزاج اور رویے‬
‫کو بہتر بنا سکتے ہیں‪ ،‬اپنے باقی افعال اور شعور میں اضافہ کرتے ہیں اور روز مرہ کی زندگی میں خود مختاری‬
‫برقرار رکھنے میں ان کی مدد کرتے ہیں۔‬

‫ڈیمنشیا کی پیچیدگیاں کیا ہیں؟‬ ‫‪.8‬‬


‫ڈیمنشیا کے ساتھ لوگ بتدریج علمی افعال‪ ،‬یادداشت‪ ،‬سوچنے اور زبان کی سمجھ کی صالحیتوں کے انحطاط کا‬
‫شکار ہیں۔ باآلخر وہ خود کی دیکھ بھال کرنے کے قابل نہیں ہوں گے اور آخر میں مکمل طور پر منحصر ہو جائیں‬
‫گے اور یہاں تک کہ بستر سے لگ جائیں گے۔ وہ تجربہ کے مسائل کے پیٹرن میں اور اس کی رفتار میں اختالف‬
‫کرتے ہیں جس کے ساتھ ان کی صالحیتیں بگڑتی ہیں۔ ڈیمنشیا کی خصوصیات کی عام طور پر تین مراحل میں درجہ‬
‫بندی کی جاتی ہے۔ ابتدائی مرحلہ تقریبا ‪ 3‬سال پر ختم ہوتا ہے اور اعتدال پسند مرحلہ مزید ‪ 3‬سال بعد ختم ہوتا ہے۔‬

‫اعتدال پسند مرحلے میں درج ذیل عالمات شامل ہیں‪:‬‬


‫سست ردعمل‬ ‫‪‬‬
‫تجزیاتی صالحیت کا گھٹنا‬ ‫‪‬‬
‫شدید یادداشت کا کھونا‪ ،‬خود کی دیکھ بھال کرنے کے قابل نہ رہنا اور دوسروں پر انحصار کرنا‬ ‫‪‬‬
‫نئے علم اور شعور حاصل کرنے میں مسائل‬ ‫‪‬‬

‫‪DEMENTIA / Urdu‬‬
‫‪Copyright © 2016 Hospital Authority. All rights reserved‬‬ ‫‪6‬‬
‫زبان کے مسائل‬ ‫‪‬‬
‫جذباتی ہوجانا‪ ،‬خیاالت کا الجھاؤ اور نفسیاتی مسائل کا سامنا جیسا کہ فریب نظر یا برم‪/‬وہم‬ ‫‪‬‬
‫دن اور رات کے بارے میں الجھن میں مبتال ہو کر سڑکوں پر آوارہ پھرنا۔‬ ‫‪‬‬
‫ڈیمنشیا کا شکار لوگ‪:‬‬
‫سمجھنے اور بتانے کی صالحیت سے الچار ہو سکتے ہیں‬ ‫‪‬‬
‫گھر کے افراد کو تسلیم کرنے سے قاصر ہو سکتے ہیں‬ ‫‪‬‬
‫روز مرہ زندگی کی بنیادی سرگرمیوں جیسے کھانا اور نہانا‪ ،‬کو انجام دینے سے قاصر ہو سکتے ہیں‬ ‫‪‬‬
‫آنتوں اور مثانے کا کنٹرول کھو دیتے ہیں‬ ‫‪‬‬
‫نگلنے‪ ،‬چلنے یا یہاں تک کہ بستر پر لیٹنے میں بھی مشکالت پیش آتی ہیں‬ ‫‪‬‬

‫‪DEMENTIA / Urdu‬‬
‫‪Copyright © 2016 Hospital Authority. All rights reserved‬‬ ‫‪7‬‬
‫‪ .9‬ڈیمنشیا کا شکار لوگوں کی دیکھ بھال کیسے کی جائے؟‬
‫ڈیمنشیا کے مریضوں کو اپنے گھر کے افراد سے نگہداشت اور مدد درکار ہوتی ہے۔ طبی ٹیمیں گھر کے افراد کو‬
‫مریضوں کی دیکھ بھال میں راہنمائی کریں گی۔ بہت سے مریضوں کے گروپوں اور رفاہی تنظیمیں مریضوں کے‬
‫گھر کے افراد کو تربیتی نصاب فراہم کرتی ہیں۔ یہاں ڈیمنشیا کے ساتھ لوگوں کی دیکھ بھال کے لئے کچھ تجاویز‬
‫ہیں‪:‬‬

‫(الف) روزانہ کی دیکھ بھال‬


‫مریض کو یادداشت کے کھو جانے سے چیزوں کے بارے میں الجھن کا شکار ہونے سے بچانے کے لئے‬ ‫‪‬‬
‫ایک اوقات کا جدول مقرر کریں۔ مثال کے طور پر‪ ،‬کھانے کا مقررہ وقت اور سرگرمی کا جدول۔ رات کے‬
‫وقت سخت سرگرمیوں سے بچانے کی کوشش کریں۔‬
‫مریض کی پسند کے مطابق خوراک اور کپڑوں جیسی چیزوں کا انتخاب کریں۔‬ ‫‪‬‬
‫ذاتی حفظان صحت برقرار رکھنے اور صاف ستھرا رہنے میں مریض کی مدد کریں۔ انہیں آسان کام جیسے‬ ‫‪‬‬
‫کپڑے پہننا اور دانت صاف کرنے کی ترغیب دیں۔ صرف ضرورت کے وقت ان کی معاونت کریں۔‬
‫ایسے کپڑوں کا انتخاب کریں جنہیں مریض خود آسانی سے پہن سکے‪ ،‬جیسے صرف چند بٹن لگے ہوں۔‬ ‫‪‬‬
‫مرض کی عالمات کو الماریوں یا درازوں میں رکھیں تاکہ وہ آسانی سے انہیں حاصل کر سکے۔‬
‫(ب) ماحولیات‬
‫جگہ اور وقت پہچاننے میں مریض کی مدد کے لئے بڑی اور واضح عالمات جیسے بڑی گھڑیاں اور بڑے‬ ‫‪‬‬
‫کیلنڈر استعمال کریں۔‬
‫گھر پر یا بستر کے پہلو میں ایک لیمپ ضرور رکھیں جس سے مریض آدھی رات کو جاگنے پر پریشانی‬ ‫‪‬‬
‫محسوس نہیں کرے گا‪/‬گی۔ یہ مریض کو پھسلنے‪/‬گرنے سے بھی بچائے گا۔‬
‫گھر کا ماحول‪ ،‬خاص طور پر غسل خانہ‪ ،‬بیت الخال اور باورچی خانے کو تبدیل کرنے کی کوشش نہیں‬ ‫‪‬‬
‫کریں۔‬
‫گھر تبدیل نہیں کریں‪ ،‬نئے ماحول کی وجہ سے الجھن اور خوف پیدا ہو سکتا ہے۔‬ ‫‪‬‬
‫(ج) مواصلت کی تراکیب‬
‫مریض سے آہستہ آواز میں بات کریں۔ مختصر اور براہ راست جملوں کا استعمال کریں۔ ایک جملے میں‬ ‫‪‬‬
‫صرف ایک اہم بات کہیں۔ اسے پیچیدہ مت بنائیں۔‬
‫آسان سوال پوچھیں۔ مریض سے صرف ہاں یا نہیں میں جواب لیں‪ ،‬اور جواب سوچنے کے لئے اسے کافی‬ ‫‪‬‬
‫وقت دیں۔‬
‫اگر وہ اپنا سوال بھول جاتا‪/‬جاتی ہے تو سوال دوبارہ دہرائیں۔‬ ‫‪‬‬
‫اگر مریض فوری طور پر جواب نہیں دے سکتا‪/‬سکتی تو‪ ،‬صبر کریں اور اپنے جذبات اور خیاالت کا‬ ‫‪‬‬
‫اظہار کرنے کے لئے اس کی حوصلہ افزائی کریں۔ اگر وہ تب بھی جواب نہیں دے سکتا‪/‬سکتی‪ ،‬تو اسے‬
‫مجبور نہیں کریں۔ پھر اگلی بار کوشش کریں۔‬
‫جسمانی حرکات و سکنات کا استعمال کریں۔ مرض سے بات کرتے یا سنتے ہوئے نظریں مال کر بات‬ ‫‪‬‬
‫کریں۔ بات کا جواب جیسے سر ہالنے کے اشارہ سے دیں۔‬
‫(د) دیگر‬

‫‪DEMENTIA / Urdu‬‬
‫‪Copyright © 2016 Hospital Authority. All rights reserved‬‬ ‫‪8‬‬
‫اگر مریض سرگرمیوں میں شرکت کرنے سے انکار کرتا‪/‬کرتی ہے‪ ،‬تو اسے مجبور مت کریں۔‬ ‫‪‬‬
‫اگر آپ مریض سے ایسے کام کرانا چاہتے ہیں جن سے وہ واقف نہیں ہے یا ایک غیر مانوس جگہ لے جانا‬ ‫‪‬‬
‫چاہتے ہیں‪ ،‬تو اسے نیا ماحول اپنانے کے لئے کافی وقت دیں‪ ،‬یا اس وقت تک اس کے ساتھ ٹھہریں جب‬
‫تک وہ اس جگہ سے واقف نہ ہو جائے۔‬

‫ڈیمنشیا کا شکار کسی شخص کو دیکھ بھال کی فراہمی جسمانی اور جذباتی تقاضا ہے۔ جب آپ کے گھر کا کوئی فرد‬
‫آپ کو زیادہ عرصہ پہچان نہیں پاتا اور آپ کے ساتھ گزرا وقت یاد نہیں رکھ سکتا‪ ،‬تو بے شک آپ تشویش محسوس‬
‫کرتے ہیں۔ اگر آپ سیکھنا چاہتے ہیں کہ مریض کی دیکھ بھال کیسے کرتے ہیں‪ ،‬تو آپ معاونتی گروپ میں شامل‬
‫ہو سکتے ہیں‪ ،‬دوسروں کے ساتھ اپنے احساسات اور تجربات کا اشتراک کر سکتے ہیں اور مل کر اس چیلنج سے‬
‫نمٹ سکتے ہیں۔‬

‫‪DEMENTIA / Urdu‬‬
‫‪Copyright © 2016 Hospital Authority. All rights reserved‬‬ ‫‪9‬‬

You might also like